اننت ناگ: اپنی پارٹی کے صدر اور سابق وزیر الطاف بخاری نے جموں کشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی پر عمر عبداللہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’کرسی چھوڑنے کے بجائے اختیارات کے مؤثر استعمال سے یہ مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ عمر عبداللہ نے گزشتہ دنوں ریاستی درجے کی بحالی سے کہا تھا کہ ’’اگر کرسی ریاستی درجے کی بحالی میں ہو رہی ہے، تو میں استعفیٰ دینے کے لیے تیار ہوں۔‘‘قابل ذکر ہے کہ مرکزی سرکار نے سال 2019میں جموں کشمیر کو حاصل خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370اور 35اے کی منسوخی کے ساتھ ساتھ سابق ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام خطوں (یونین ٹیریٹریز) - جموں کشمیر اور لداخ - میں تقسیم کیا تھا۔وزیر اعظم نریندر مودی سمیت وزیر داخلہ امیت شاہ بار بار ’’معقول وقت پر‘‘ ریاستی درجے کی بحالی کا وعدہ کر رہے ہیں جبکہ جموں کشمیر کی سبھی غیر بھاجپا جماعتیں اس حوالے سے مرکزی سرکار سے بار بار اپیلیں کر رہے ہیں۔