Skip to playerSkip to main contentSkip to footer

Recommended

2:56
Up next
  • 6/3/2025

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم السلام علیکم ورحمت اللہ
00:04متمسامین اسلام کی باکمل خواتین کے اپیسوڈ نمبر تین میں آپ سب کو خوش آمدید کہتے ہیں
00:09اور آج کی ورہی میں ہم بات کریں گے
00:10عطم حکیم رضی اللہ تعالی عنہ کے بارے میں
00:13قریش کے خاندان مخزوم سے آپ کا تعلق تھا
00:17آپ کے والد کرام حارس بن حشام بن المغیرہ اور ماں کرام فاطمہ بن تلولی تھا
00:21فاطمہ حتخالد بن ولی رضی اللہ تعالی عنہ کے سگی بہن بھی تھی
00:25اکرمہ بن ابو جہل جو کہ ان کے چچا ذات بھائی سے ان سے آپ کا نکاح ہوا
00:30غزو اہود میں کفار کے ساتھ آپ شریک تھی
00:32لیکن جب آٹھ ہیدی میں فتح مکہ کے موقع پر سوائے قبول اسلام کے کوئی چارہ کار نہ تھا
00:37آپ کا خسر یعنی آپ کا جو سسر تھا ابو جہل مکہ میں اسلام کا سب سے بڑا دشمن اور گفار کا سرغنہ تھا
00:46آپ کے شہر کی رگ میں اسی کا خون دوڑتا تھا
00:48خالد بھی مدت سے اسلام سے برسر پیکار رہ چکے تھے
00:52لیکن امی حکیم رضی اللہ تعالیٰ انہا نے اپنی فضلت اور سلامت روی کی بنا پر فتح مکہ میں اسلام قبول کرنے میں بہت جلدی کی
00:59آپ کے شہر جان بچار کر یمن میں بھاگ گئے
01:02امی حکیم رضی اللہ تعالیٰ انہا نے ان کے لئے امن کی درخواست کی
01:05تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں امن بخش دیا
01:09غرض یمن جا کر ان کو واپس آئیں اور اکرمہ نے صد کی دل سے اسلام قبول کر لیا
01:14اکرمہ رضی اللہ تعالیٰ انہا مسلمان ہو کر اپنے تمام گناہوں کا کفار آدھا کرتی ہیں
01:19نہایت جو سے غزوات میں شرکت کرتی ہیں اور بڑی مردی سے لڑتے ہوئے اس دنیا سے کوچھ کر جاتی ہیں
01:25امی حکیم رضی اللہ تعالیٰ انہا کے زمانہ خلافت میں رومیوں سے جنگ چھڑی
01:30اکرمہ رضی اللہ تعالیٰ انہا امی حکیم رضی اللہ تعالیٰ انہا کو لے کر شام جاتی ہیں
01:34اور اجنادین کے مارکہ میں داد شجاعت پا کر شہادت حاصل کرتی ہیں
01:39حضرت امی حکیم رضی اللہ تعالیٰ انہا نے عدد کے بعد خالد بن سعید بن علیہ سے نکاح کیا
01:44سو دینار مہر باندھا اور اس میں عروسی ادا کرنے کی تیاریں شروع ہی
01:49چنانچہ نکاح مقام مرج السفر میں ہوا تھا جو کہ دمشق کے قریب ہے
01:53اور یہاں بہر وقت رومیوں کے حملے کے اندیش ہے رہتے تھا
01:56حضرت امی حکیم رضی اللہ تعالیٰ انہا نے خالد سے کہا کیا بھی توقف کرو
02:00لیکن خالد بن علیہ سے رضی اللہ تعالیٰ انہوں نے کہا
02:03کہ مجھے اسی مارکہ میں اپنی شہادت کا یقین ہے
02:05غرض ایک پل کے پاس جو اب کنتر امی حکیم کہلاتا ہے
02:10رسم عروسی ادا ہوئی
02:11دعوت ولیمہ سے لوگ فارغ نہیں ہوئے تھے کہ رومی آن پہنچے اور لڑائے شروع ہو گئی
02:15خالد رضی اللہ تعالیٰ انہوں نے میدان جنگ بھی گئے
02:18جہاں میں شہادت نوش کیا
02:20حضرت امی حکیم رضی اللہ تعالیٰ انہا اگرچہ عروسہ تھی
02:23لیکن اٹھیں کپڑوں کو باندھا اور خیمے کی چوب اٹھا کر کفار پر حملہ کیا
02:27تو لوگوں کا بیان ہے کہ انہوں نے اس چوب سے سات کافروں کو مارا تھا

Recommended

2:56
Up next