یقیناً! یہاں "بصرہ کا راہب اور قریشی تاجر" کے عنوان پر ایک مختصر مگر مؤثر کہانی اردو میں پیش کی جا رہی ہے:
---
**بصرہ کا راہب اور قریشی تاجر**
زمانۂ قدیم میں قریش کا ایک تاجر تجارتی قافلے کے ساتھ شام کی طرف روانہ ہوا۔ راستے میں وہ بصرہ کے قریب ایک علاقے میں قیام پذیر ہوا۔ وہاں ایک مشہور راہب (عیسائی عبادت گزار) کا عبادت خانہ تھا جو علم و روحانیت میں بلند مقام رکھتا تھا۔
راہب عام طور پر دنیاوی لوگوں سے میل جول نہیں رکھتا تھا، مگر اُس دن اس نے قریشی قافلے پر غیر معمولی توجہ دی۔ خاص طور پر، ایک نوجوان کو جو قافلے کے ساتھ تھا، غور سے دیکھنے لگا۔ اس نوجوان کی پیشانی پر نور تھا، اور اس کی حرکات و سکنات عام انسانوں سے مختلف تھیں۔
راہب نیچے آیا، قافلے والوں سے ملا اور نوجوان کو اپنے کمرے میں بلایا۔ سوال و جواب کے بعد راہب کے چہرے پر سنجیدگی چھا گئی۔ اُس نے قریشی تاجر سے کہا: **"یہ بچہ معمولی نہیں، یہ وہی آخری نبی ہے جس کی بشارت ہمارے صحیفوں میں موجود ہے۔ اسے شام لے کر مت جاؤ، یہودی اگر پہچان گئے تو نقصان پہنچائیں گے۔ اسے فوراً واپس مکہ پہنچا دو!"**
قریشی تاجر حیرت زدہ رہ گیا۔ اُس نے راہب کی بات کو دل سے لگایا اور نوجوان کو لے کر واپس مکہ چلا آیا۔
وہ نوجوان اور کوئی نہیں، بلکہ محمد بن عبد اللہ ﷺ تھے، جن پر کچھ سال بعد وحی نازل ہوئی اور وہ دنیا کے لیے رحمت بن کر آئے۔