Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/12/2025

🕌 حضرت جویریہ بنت الحارث رضی اللہ عنہا کی زندگی

📌 نام:
جویریہ بنت الحارث (جُویریہ رضی اللہ عنہا)
🧾 کنیت:
ام المؤمنین، نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ
________________________________________
👤 نسب و خاندان:
• والد: حارث بن ابی ضرار
• قبیلہ: بنو المصطلق (خزاعہ کی شاخ)
• حضرت جویریہ قبیلہ بنو المصطلق کے سردار کی بیٹی تھیں
• وہ عقلمند، حسین و جمیل اور باوقار خاتون تھیں
________________________________________
📜 اسلام لانے کا پس منظر:
• سن 5 ہجری میں غزوۂ بنی المصطلق ہوا
• اس جنگ میں مسلمانوں کو فتح ملی، اور قبیلہ بنو المصطلق کے بہت سے لوگ قید ہوئے
• حضرت جویریہ بھی قید ہوئیں اور حضرت ثابت بن قیس کے حصے میں آئیں
• انہوں نے آزادی کے لیے مکاتبت (آزادی کے بدلے رقم کا وعدہ) کی شرط رکھی
________________________________________
💍 نکاح کا واقعہ:
• حضرت جویریہ، نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آئیں تاکہ مکاتبت کے لیے مالی مدد مانگیں
• نبی ﷺ نے ان سے نکاح کی پیشکش فرمائی
• حضرت جویریہ نے خوشی سے قبول کیا
• اس نکاح کے بعد صحابہ کرام نے کہا:
“اب ہم نبی ﷺ کے سسرال والوں کو غلام کیسے رکھ سکتے ہیں؟”
اور انہوں نے سارے قیدی آزاد کر دیے
✅ ایک خاتون کے نکاح سے 100 خاندانوں کو آزادی مل گئی
________________________________________
🕊 اسلام میں کردار اور مقام:
• حضرت جویریہ نہایت عبادت گزار، ذاکرہ، اور صابرہ تھیں
• وہ اکثر دن بھر اللہ کا ذکر کیا کرتی تھیں
• حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:
“میں نے کسی عورت کو ان سے زیادہ بابرکت نہیں پایا”
________________________________________
📚 علم و تقویٰ:
• آپ سے احادیث بھی روایت کی گئی ہیں
• حضرت جویریہ کا اندازِ گفتگو متین، سنجیدہ اور مہذب تھا
• عبادات میں بہت رغبت رکھتی تھیں
• صبح سے شام تک ذکر الٰہی میں مشغول رہتیں

📅 وصال:
• حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا کا وصال 50 ہجری کے آس پاس ہوا
• نمازِ جنازہ مدینہ میں ہوئی
• جنت البقیع میں دفن ہوئیں
🌟 سبق آموز نکات:
• نکاح سے اسلام میں بہت سے فتنوں کا دروازہ بند کیا جا سکتا ہے
• حضرت جویریہ کا نکاح رحمت و حکمت کا مظہر تھا
• انہوں نے اپنے کردار، عبادت اور ذکر سے امت کو رہنمائی دی
• انہوں نے ہمیں سکھایا کہ آزادی، علم، اور دین کی خدمت کیسے کی جاتی ہے
Biography of Hazrat Juwayriya (RA):
📌 Full Name:
Juwayriya bint Al-Harith ibn Abi Dhirar

👤 Background:
Daughter of Al-Harith, chief of the Banu al-Mustaliq tribe

Came from a noble lineage, known for her dignity, intelligence, and grace

Initially among the captives in the Battle of Banu al-Mustaliq (5 AH)

🤝 Marriage to the Prophet ﷺ:
After her tribe was defeated, she fell into the custody of a Muslim companion

She approached Prophet Muhammad ﷺ to seek financial help to free herself through mukataba (a contract for freedom)

Prophet ﷺ proposed marriage instead, which she accepted

As a result, companions said, "Now that she is the Prophet’s wife, we cannot keep her relatives as slaves," and 100+ captives were freed

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم السلام علیکم ورحمت اللہ
00:04وقتم سامین آج کے وقت میں ہم بات کریں گے
00:06حضرت جویلیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بارے میں
00:08حضرت جویلیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا پہلا نکاح
00:11اپنے قبیلے کے ایک نوجوان مصافع بن صفوان سے ہوا
00:14آپ کے والد حارس اور شور دونوں اسلام کے مشہور دشمنوں سے تھے
00:18حضرت جویلیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا اصل نام بڑا تھا
00:22مگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسے بدل کر جویلیہ رکھ دیا
00:25آپ قبیلہ خزا کے خاندان مستلق سے تھی
00:28آپ کے والد حارس بن ابی زرار اپنے قبیلے کے سردار تھے
00:32حضرت جویلیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا پہلا نکاح
00:35اپنے قبیلے کے ایک نوجوان مصافع بن صفوان سے ہوا
00:37آپ کے والد حارس اور شور دونوں اسلام کے مشہور دشمنوں میں سے تھے
00:42پانچ اجری میں حارس نے قریش کی شہ پر
00:45مسلمانوں سے جنگ کرنے کی خاطر تیاریں شروع کر دیں
00:47جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اطلاع ملی
00:51تو آپ نے تحقیقات کے بعد
00:52صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مقابلے کیلئے تیار ہونے کا حکم دیا
00:56چنانچہ اسی سال شعبال میں اسلامی فوج مدینہ سے روانہ ہوئی
01:00اور مریسہ نامی مقام پر قیام کیا
01:02حارس کو پہلے اسلامی فوج کی روانگی قیل موجھ چکا تھا
01:06اور بہت سے لوگ اس کا ساتھ چھوڑ کر بھاگ چکے تھے
01:08یہ صورتحال دیکھ کر حارس کو بھی کسی جگہ روپوش کیا گیا
01:12مگر مریسہ کے باشندوں نے مسلمانوں کے خلاف سب آرہ ہو کر لڑنا شروع کر دیا
01:16لیکن وہ پہلے ہی حملے میں پسپا ہو کر بھاگ کھڑے ہوئے
01:20کئی آدمی مارے گئے اور باقی گرفتار ہوئے
01:23حضرت جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی ان جنگی قیادیوں میں شامل تھیں
01:26جب تمام قیدی غلام اور لونڈی بنا کر لوگوں میں تقسیم کی گئے
01:30تو حضرت جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ثابت بن قیس کے حصے میں آئیں
01:33آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ثابت سے درخواست کی
01:36کہ وہ کچھ روپیاں لے کر اپنے حق سے دستبردار ہو جائیں
01:39ثابت نے ان کے بدلے میں نو اونکیاں سونا طلب کیا
01:43حضرت جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے بعد اتنا روپیاں نہیں تھا
01:47چنانچہ انہوں نے لوگوں سے بطور امدیاد روپیاں جمع کرنے کا ارادہ کیا
01:50اس سلسلے میں وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہی
01:54تو آپ نے انہیں نکاح کا پیغام دیا
01:56اور تمام روپیاں اپنی گیرہ سے عطا کرنے کی پیشکش بھی کی
02:00ایک روایت میں آتا ہے کہ جب حضرت جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کنیز بنا کر مدینہ لائے گیا
02:05تو ان کا باپ حارث نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دربان میں خاضر ہوا
02:10اور درخواست کی کہ اس کی بیٹی کو ازاد کر دیا جائے کیونکہ وہ عرب کے ایک رئیس کی بیٹی ہے
02:14نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس معاملے کو حضرت جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مرضی پر چھوڑ دیا
02:19اس کے بعد حضرت حارث رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس آئے
02:24اور کہا کہ محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ معاملہ تمہاری مرضی پر چھوڑ دیا ہے
02:29میں باپ کی حیثی سے تمہارے پاس آیا ہوں
02:32دیکھو مجھے ذریع اور اسواں نہ کرنا
02:35مگر حضرت جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جواب دیا
02:38کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رہنا چاہتی ہوں
02:41اور واپس آنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی
02:43چنانچہ ہارے سخت ماجوس ہوا اور خموشی سے واپس سلا گیا
02:47اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جویریہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نکاح کر لیا

Recommended