Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/11/2025
حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور ایک انسان کا خواب – تزکیہ کا سفر
ٹیگز: #حضرت_عیسیٰ #روحانی_خواب #اسلامی_کہانی #تزکیہ #دل_کی_پاکیزگی #اسلامی_سبق
مختصر تعارف
ایک متاثر کن خواب جس میں ایک عام انسان حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو دیکھتا ہے اور ایک سوال کرتا ہے جو اس کی زندگی بدل دیتا ہے۔ یہ کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ اللہ کے قرب کا راستہ نہ عہدوں سے ہے نہ کرامات سے، بلکہ دل کی صفائی، خلوص اور اللہ سے سچی محبت سے ہے۔
________________________________________
مکمل کہانی
۱۔ ایک شخص نے ایک رات ایک روشن اور نورانی خواب دیکھا۔ اس نے دیکھا کہ وہ ایک سفید اور پاکیزہ وادی میں کھڑا ہے، جہاں ہر طرف سکون اور روشنی ہے۔ اچانک اس نے دیکھا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اس کے سامنے کھڑے ہیں۔ آپ کا چہرہ نور سے چمک رہا ہے، لباس سفید ہے، اور آنکھوں میں بے مثال شفقت جھلک رہی ہے۔
سوال اور حیرت وہ شخص حیران تھا اور عقیدت میں ڈوبا ہوا بولا: "یا نبی اللہ! کیا آپ مجھے ایسی بات بتا سکتے ہیں جو مجھے اللہ کے قریب لے جائے؟"
حضرت عیسیٰ علیہ السلام مسکرائے اور فرمایا: "اللہ کے قریب وہی ہوتا ہے جس کا دل پاک ہو، جس میں نہ نفرت ہو، نہ حسد، نہ غرور، بلکہ خلوص اور محبت ہو۔"
خواب کا اثر جب وہ شخص بیدار ہوا تو اس کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے۔ اس نے سمجھا کہ اصل قربِ الٰہی نہ کسی ظاہری مرتبے میں ہے نہ کرامت میں، بلکہ ایک سچے اور صاف دل میں ہے۔ اس دن سے اس نے اپنا تزکیہ شروع کیا، دل کو ہر منفی سوچ، حسد، اور ریا سے پاک کرنے کا عہد کیا۔
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ذریعے اللہ نے اس شخص کو یہ سبق دیا کہ:
• عبادت اور ذکر ضروری ہیں، لیکن دل کی صفائی بنیادی شرط ہے۔
• اللہ کا قرب صرف اسی کو ملتا ہے جو مخلوق سے بھی محبت رکھے اور خود پسندی سے پاک ہو۔
۵۔ قرآنی رہنمائی: "یَوْمَ لَا یَنْفَعُ مَالٌ وَّلَا بَنُوْنَ، اِلَّا مَنْ اَتَی اللّٰہَ بِقَلْبٍ سَلِیْمٍ" (سورۃ الشعراء: ۸۸-۸۹) "جس دن نہ مال کام آئے گا نہ اولاد، مگر وہ جو اللہ کے حضور پاک دل لے کر آئے گا۔"
نتیجہ: یہ خواب ہمیں سکھاتا ہے کہ:
• ظاہر سے زیادہ باطن کی اصلاح ضروری ہے۔
• اللہ سے قرب حاصل کرنا ہے تو دل کو بغض، حسد اور تکبر سے پاک کرنا ہوگا۔
• اللہ کے ولی وہی ہوتے ہیں جو دل سے صاف اور خلق سے مہربان ہوتے ہیں۔
________________________________________

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
00:30شیر میرا پیچھا کرتا آ رہا ہے
00:31میں نے دیکھا کہ ایک درخت کی جڑے لٹک رہی ہیں
00:34میں شیر سے بچنے کے لئے اس درخت کی جڑ کو پکڑ کر کونے میں اترنے لگا
00:39اتنے میں شیر کونے کے موپر آ گیا اور وہ نہایت غصے میں اوپر سے مجھے گھولنے لگا
00:45شاید وہ اس انتظار میں تھا کہ میں اوپر آؤں تو وہ مجھے اپنا لکمہ بنا لے
00:49اندازہ لگانے کے لئے کہ کونے میں کتنا پانی ہے
00:53میں نے جو نیچے نگاہ ڈالی تو لڑ سے اٹھا کیونکہ وہ کونہ خوشک تھا
00:58اس میں پانی کی وجہ ایک نہایت خوفناک ازدہا تھا جو مو پھاڑے
01:01اس انتظار میں تھا کہ میں نیچے اتروں اور وہ مجھے ہڑپ کر لی جائے
01:05کونے کے مو پر بھوکا شیر اور تہم میں خوفناک ازدہا
01:09دونوں مجھے نگر لینے کے لئے تیار
01:12درخت کی جڑ کی ایک شاہ کی میرے واحد سہارہ تھی
01:15میں نے اسے مضبوطی سے تھام لیا
01:17اور تقدیر کے فیصلے کا انتظار کرنے لگا
01:20تھوڑی دیر بعد جو میں نے نگاہ اٹھائی
01:23تو ایسا منظر دیکھا کہ میں کام اٹھا
01:25اور موت میری آنکھوں کے سامنے مجھے دکھائی دینے لگی
01:28کیا دیکھا کہ ایک صوفیت اور ایک سیاہ پرندہ ہے
01:31دونوں کونے میں لٹکی ہوئی اس جڑ کو کتر رہے ہیں
01:35اب میری موت یقینی تھی
01:37کیونکہ جس تیزی سے وہ پرندے اس شاہ کو کتر رہے تھے
01:41بہت جلد وہ شاک ٹو جاتی اور میں دھڑم سے ازدہا کے موہ میں چلا جاتا
01:44میں سخت اس طرح میں تھا کہ میری آنکھ کھل گئی
01:49جسم پر لرزہ تاری تھا
01:51اور سارا بدن پسینے میں شرابور
01:53میں بھاگا بھاگا آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں
01:55خدا کے لئے مجھے اس خواب کی تعبیر بدلائیے
01:58کہ کون سی مصیبت آنے والی ہے
02:00حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آنکھیں
02:03اس کا خواب سن کر چمک اٹھیں
02:05فرمایا یہ خواب نہیں حقیقت ہے
02:08سن لو کہ وہ شیر فرشتہ عجل ہے
02:11جو ہر وقت تیری گھات میں لگا ہوا ہے
02:13درخت جس کی جڑ کو پکڑ کر
02:16تو لٹکا ہوا تھا
02:17یہ تیرا تارے حیات ہے
02:19اور دو سفید اور سیاہ پرنجے
02:23دن اور رات ہیں جو تیری زندگی کی محلت
02:25کو کم کرتے جا رہی ہیں
02:27کون کی تہہ میں جو ازدہا مو کھولے ہوئے ہیں
02:30تجھے نگل لینے کے انتظار میں
02:32یہ ازدہا نہیں تیری قبر ہے
02:34جس میں تجھے ایک نیک دن
02:36ضرور گر جانا ہے

Recommended