- 5/12/2025
Sniper series episode 79 a story full of thrill and suspense operation in waziristan most deadly operation in waziristan
#sniper
#thrill
#danger
#Waziristan
#Pakistan
#Army
#sniper
#thrill
#danger
#Waziristan
#Pakistan
#Army
Category
😹
FunTranscript
00:00موسیقی
00:30اگر ایک گولی انسان کی کھوپڑی کو کئی ٹکڑوں میں تقسیم کر سکتی ہے
00:56تو اسی کیلبر کی درجنوں گولیوں نے کیا تباہی مچانا تھی
00:59یہ اندازہ آپ کے لئے مشکل نہیں ہوگا
01:01میرے پاس چل کر یا بھاگ کر فائر کرنے کے لئے لے دے کر بریٹا پسٹل ہی تھا
01:05دس گلیشن گوفوں اور ایک کوبرہ ہیلیکاپٹر سے فقط بریٹا کے ساتھ مقابلہ کرنا یقینا خودکشی کی آسان کوشش تھی
01:12دشمن کے دس آدمیوں نے مغربی جانب سے آنا تھا
01:15میرے لئے مشرقی طرف فرار ہونا اتنا مشکل نہیں تھا
01:18لیکن اس جانب کوئی ایسی آڑ موجود نہیں تھی جس سے میں کوبرے کے پائلٹ کی نظروں سے بچ جاتا
01:23البتہ شمال کے جانب موجود درخت اور جھاڑیاں مجھے نظری آڑ مہیا کر سکتی تھی
01:27جلدی سے فیصلہ کرتے ہوئے میں اسی جانب چل پڑا
01:30ہیلی کی آواز لمحہ بلمحہ قریب آتی جا رہی تھی
01:33اس کی آمد سے پہلے میں جھاڑیوں کے ایک جھنڈ میں گھس کر بے حصو حرکت لیٹ گیا تھا
01:37کوبرہ بہت نیچی پر واز کرتا ہوا ان جھاڑیوں کے قریب سے گزرا جہاں میں پہلے لیٹا ہوا تھا
01:42اس کے ساتھ ہی میرے کانوں میں تڑ تڑ کی بھیانک آواز گونجی
01:45وہ گولیوں کی بوچھاڑ کرتا ہوا آگے گزر گیا
01:48میرا دل ہالنے لگا تھا
01:50اگر وہ اسی طرح ہر جھنڈ پر گولیوں کے دو تین برسٹ فائر کرتا رہتا
01:53تو مجھے نشانہ بنانا اس کے لیے مشکل نہ ہوتا
01:56کیونکہ اس پہاڑی پر جھاڑیوں کے اتنے زیادہ جھنڈ موجود نہیں تھے
01:59چکر کاٹ کر کوبرہ واپس مڑا اور اس مرتبہ گولیوں کا برسٹ ساتھ والی جھاڑی پر پڑا
02:04جو سوچ میرے دماغ میں آئی تھی پائلٹ بھی اسی پر عمل پیرا ہو گیا تھا
02:08اور جلد ہی میرا نمبر آ جانا تھا
02:10کوبرہ میرے ساتھ والی جھاڑی پر گولیوں کا برسٹ فائر کرتا ہوا آگے گزر گیا
02:14اس وقت میری بچت مغربی سمت کا رخ کرنے میں تھی
02:17گو اس طرف سے دشمن اوپر کو آ رہے تھے لیکن کوبرے کی گولیوں سے اسی جانب اتر کر بچا جا سکتا تھا
02:22لیکن پھر میں نے ایک اور رسک لیا اور کوبرے کے مڑنے سے پہلے جھاڑی سے نکل کر
02:27چند قدم دور موجود اس جھاڑی میں گھز گیا جہاں کوبرہ ابھی فائر کر کے آگے گیا تھا
02:32اگر پائلٹ مجھے دیکھ لیتا یا وہ غلطی سے دوبارہ اسی جھاڑی پر فائر کر دیتا
02:36تو لورا براؤن کا مجھے الویدہ کہنا سچ ثابت ہوتا
02:39مگر پائلٹ مجھے دیکھ نہیں پایا تھا اور نہ اس نے فائر کرنے میں غلطی کی تھی
02:43حالانکہ اس وقت اس کا غلطی کرنا اسے کامجاب کر سکتا تھا
02:47اس نے واپسی پر تھوڑی دیر پہلے میرا ٹھکانہ بننے والی جھاڑیوں پر گولیوں کا چھڑکاؤ کیا
02:52اور آگے گزرتا چلا گیا
02:53اس سیدھ میں جتنی جھاڑیاں آئی تھی ان تمام پر کوبرے کی گولیاں لگی تھی
02:57کوبرے کے سر پر سے گزرتے ہی میں مزید جنوب کی طرف بڑھا
03:00اگلی جھاڑی پندرہ بیس قدم دور تھی لیکن کوبرے کے مڑنے سے پہلے میں جھاڑی میں داخل ہو چکا تھا
03:06پائلٹ گولیاں برساتے ہوئے ترتیب سے تمام جھاڑیوں کی چھانبین کر رہے تھے
03:10یہ بھی ممکن تھا کہ ایک دفعہ فائر کر چکنے کے بعد پائلٹ دوبارہ ایک ایک برسٹ تمام جھاڑیوں پر برسانا شروع کر دیتا
03:16میں جس جھاڑی میں گھسا ہوا تھا اسی سے کوبرے نے فائرنگ کی ابتدا کی تھی
03:20اس کے بعد جنوب کی طرف جھاڑیوں کے جھنڈ موجود نہیں تھے
03:23اکہ دکہ درخت بلا شبہ موجود تھے لیکن درختوں کے نیچے میں پائلٹ کی نگاہوں سے نہیں چھپ سکتا تھا
03:29چند لمحے سوچنے کے بعد میں نے ایک اور تجویز پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا
03:33جنوب کی جانب میرے چھپنے کی جگہ سے پچاس آٹھ گز دور ایک پتھریلی چٹان پڑی تھی
03:38اس کی آٹھ لے کر میں پائلٹ کی نظر میں آنے سے بچ سکتا تھا
03:41لیکن اس کے ساتھ یہ بھی ضروری تھا کہ میں پائلٹ کے ساتھ ساتھ اس چٹان کے دائیں بھائیں حرکت کرتا رہتا
03:46کوبرے کی اگلی جھاڑی پر آگ برسا کر آگے بڑھتے ہی میں آخری جھاڑی سے نکل کر پوری قوت سے دوڑا
03:53میری پیٹ پر لدہ رینج ماسٹر کا جھولا مجھے زیادہ رفتار سے بھاگنے نہیں دے رہا تھا
03:57لیکن اس وقت زندگی اور موت کی بازی شروع تھی اور یہ بازی کوئی بھی نہیں ہارنا چاہتا
04:02یوں بھی پائلٹ کی توجہ ان جھاڑیوں کی طرف مبزول تھی جہاں وہ گولیاں برسا رہا تھا
04:06چٹان کی جنوبی جانب آڑ لیتے ہی میں چڑھے ہوئے سانسوں کو اعتدال پر لانے لگا
04:11اس کے ساتھ ہی میرا ذہن تیزی سے اس حالت سے نکلنے کی تجویز سوچ رہا تھا
04:15اگر پیدل دشمن اوپر پہنچ جاتا تو یقینا وہ مجھے چوہے کی طرح گھیر کر ہلاک کر دیتے
04:20کوبری کی وجہ سے میں کسی آڑ میں رہ کر بھی ان کا مقابلہ نہ کر پاتا
04:24کیونکہ کوبرہ سر پر پہنچ کر مجھے بڑی آسانی سے ہلاک کر دیتا
04:28بچاؤ کا ایک ہی طریقہ تھا کہ کوبرہ وہاں سے چلا جاتا
04:31جبکہ پائلٹ کا فیلحال ایسا ارادہ نظر نہیں آ رہا تھا
04:34اور پھر تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداک
04:37میں نے ایسا فیصلہ کیا جسے عام حالات میں خودکشی کا نام ہی دیا جا سکتا ہے
04:41رینج ماسٹر کا جھولا پیٹ سے اتار کر میں نے رائیفل باہر نکالی
04:44اور اس پر سائٹ لگا لی
04:46چند سیکنڈ کے بعد میں نے دو سو میٹر رینج لگا کر رائیفل کے پیچھے لیٹ گیا
04:50اس وقت اگر پائلٹ اس طرف دیکھ لیتا تو میرا بچنا محال تھا
04:53بھری ہوئی میکزین رائیفل سے جوڑتے ہوئے میں نے رائیفل کاک کی
04:56اور پیچھے لیٹ کر پائلٹ پر نشانہ ساتھ لیا
04:59کوبری کی تیز رفتاری میرے لیے نہایت مشکل پیدا کر رہی تھی
05:02اگر میں سیدھی گولی فائر کرتا تو پائلٹ کو کبھی بھی نشانہ نہیں بنا سکتا تھا
05:06مناسب لیڈ لے کر ہی میں کامیاب فائر کر سکتا تھا
05:09گو کسی بھی متحرک حدف کو نشانہ بنانے کے لیے لیڈ کا فارمولہ موجود ہے
05:13مگر مسئلہ یہ تھا کہ ایسا تبھی ممکن ہے جب متحرک چیز کی رفتار معلوم ہو
05:18اور کوبرے کی رفتار مجھے معلوم نہیں تھی
05:20اس لیے مذکورہ فارمولہ میرے لیے کسی کام کا نہیں تھا
05:23البتہ پیشہور سنائپرز کے دماغ میں ایک اپنا اندازے کا میٹر لگا ہوتا ہے
05:27اور اس وقت میرا ذاتی اندازہ ہی کام آسکتا تھا
05:30ہیلیکوپٹر کی بائیں کھڑگی کا شیشہ کھلا تھا
05:33اس لیے میں نے اس کے مغرب کی طرف مڑنے کا انتظار کیا
05:36میرے پاس زیادہ وقت نہیں تھا کیونکہ کوبرہ جھاڑیوں کے آخری جھنٹ کو نبٹانے والا تھا
05:41پائلٹ کے چکر کاٹ کر مغرب کی طرف مڑتے ہی میں نے پائلٹ کے سر پر شست لی
05:45اور اس کے اپنی رائفل کے متوازی آنے سے پہلے
05:48میں نے بیرل کو اندازے سے مناسب لیڈ دے کر
05:50دل ہی دل میں اپنے پاک پروردگار کو مدد کے لیے پکارتے ہوئے ٹرگر دبا دیا
05:55یہ میری زندگی کا سب سے خطرناک فائر تھا
05:57ٹرگر دباتے ہی میں نے جلدی سے رائفل کو دوبارہ کوق کیا
06:00مگر اس کی ضرورت پیش نہیں آئی
06:02اللہ پاک نے میری مناجات کو قبول فرما لیا تھا
06:05ایک دم ہیلیکاپٹر گھوما اور پھر درختوں سے ٹکراتا ہوا زمین بوس ہو گیا
06:09دھلان میں گرنے کی وجہ سے وہ میری نظروں سے اوجل ہو گیا تھا
06:13لیکن اس کے گرنے سے پیدا ہونے والا دھماکہ کافی زوردار تھا
06:16ہیلیکاپٹر کو نشانہ بنانے کا یہ میرا پہلا تجربہ تھا
06:19اس سے پہلے مجھے ایسا موقع کبھی نہیں ملا تھا
06:21اور نہ میں نے کبھی ہیلیکاپٹر کو نشانہ بنانے کی کوشش ہی کی تھی
06:24میں نے جلدی سے رائفل کبٹ اور دو پائی کو کلوس کر کے جھولے میں ڈالا
06:28اور جھولے کو پیٹ پر لات کر مشرقی ڈھلان اترنے لگا
06:31میری رفتار اتنی ہی تیز تھی جتنی کسی نشیب میں اترنے والے ایسے کسی شخص کی ہو سکتی ہے
06:36جس کے پیچھے موت لگی ہو
06:37اترائی میں دوڑتے وقت سب سے زیادہ مشکل اپنے جسم کو سنبھالنا ہوتا ہے
06:41کیونکہ ذرا سا توازن بگڑنے سے انسان کا تھوپڑا بگڑنے میں دیر نہیں لگتی
06:45اس کا آسان طریقہ یہی ہے کہ آدمی کو سیدھے کی بجائے ترچہ ہو کر دوڑنا پڑتا ہے
06:50یوں کہ پاؤں کا ٹکھنے والا حصہ آگے رکھا جاتا ہے
06:53اور عام دوڑ کے برقس ایک ہی پاؤں مسلسل آگے رہتا ہے
06:56میرے دماغ میں دوسرے کوبرے کی آمد کا خطرہ بیٹھا ہوا تھا
07:00پہلے والے کو تو میں نے اس کی بے خبری میں مار گرائے تھا
07:02اور اس کے عبرتناک انجام کے بعد دوسرا پائلٹ کبھی بھی ایسی غلطی نہ کرتا
07:07اچانک میرے ذہن میں ان کی ٹرانسمیشن سننے کا دائیہ پیدا ہوا
07:10وائرلیس سیٹ کافی دیر سے بند کر کے میں نے جیب میں ڈالا ہوا تھا
07:13کوٹ کی جیب سے وائرلیس نکال کر میں نے آن کر لیا
07:16لورا براؤن بڑے غصے میں کسی کو لطاڑ رہی تھی
07:18وہ بول رہی تھی تمہارے سورما اب تک نہیں پہنچے
07:20انہیں کہو جلدی وہاں پہنچ کر معلوم کریں
07:23پائلٹ کو کیسے حادثہ پیش آیا ہے
07:25کمانڈر مبین کی صفائی دیتی ہوئی آواز اُبھری
07:28جی میڈم وہ بس پہنچنے ہی والے ہیں
07:30اصل میں مغربی جانب سے چڑھائی بلکل سیدھی ہے
07:32اس لیے انہیں دیر ہو رہی ہیں
07:34اور لورا کی آواز آئی
07:35تمام ہیلی کے گرد نہ اکٹھے ہو جائیں
07:37کچھ کو کہو اوپر پہنچ کر دیکھیں
07:39ہو سکتا ہے گرنے سے پہلے پائلٹ
07:41اس خبیس کو نشانہ بنا چکا ہو
07:43اور مبین کی آواز آئی ٹھیک ہے میڈم
07:45اور اور انڈال کہہ کر لورا براؤن نے بات ختم کر دی
07:48میں نے پرانی فریکنسی لگائی
07:49دو تین منٹ کے بعد ہی میرے کانوں میں
07:51کمانڈر عبدالحق کی آواز آئی
07:53عبداللہ کیا حال ہیں
07:54وہ شاید وقفے وقفے سے مجھے پکار رہا تھا
07:56میں نے کہا معذرت خواہ ہوں دوست
07:58میں ذرا مصروف ہوں
07:59بعد میں بات ہوگی
08:00فلحال خدا حافظ
08:01میں نے پھولے ہوئے سانسوں کے ساتھ کہا
08:03اور اس کے ساتھ ہی پندرہ نمبر چینل لگا دیا
08:05اس طوران میری رفتار ذرا سی دھیمی ہوئی
08:07لیکن میں نے رکنے کی کوشش نہیں کی تھی
08:09آدھے سے زیادہ اترائی میں تیہ کر چکا تھا
08:12اور اب تو چھدری چھدری جھاڑیاں شروع ہو گئی تھی
08:14جو مجھے اچھی خاصی آڑ مہیا کر رہی تھی
08:17اگر دشمن نشیب میں جھانگ بھی لیتا
08:18تو مجھے اتنی آسانی سے نہیں ڈھونڈ سکتا تھا
08:21نیچے نالے میں کوبرے کے فائر سے بچنے کے لیے بھی
08:23کافی جگہیں مل جاتی
08:24کمانڈر عبدالحق کی اتمنان بھری آواز اُبھری
08:27شکر ہے عبداللہ بھائی آپ کی آواز سنی
08:29میں نے کہا باقی گب بعد میں ہوگی
08:31یہ بتاؤ اس وقت کہاں پر ہو
08:32وہ بولا ہم تیشدہ جگہ پر جانے کیلئے نکل چکے ہیں
08:35مگر ہیلی کی آمد کی وجہ سے رستے میں رک گئے ہیں
08:38میں نے کہا واپس ٹھکانے پر پہنچو
08:39وہاں آ کر بات کرتے ہیں
08:41اس کی اتمنان بھری آواز آئی ٹھیک ہے
08:43وائرلیس سیٹ جیب میں ڈال کر میں نے دوبارہ
08:45اپنی رفتار بڑھا دی
08:46نالے میں اترتے ہی میرے کانوں میں
08:48کلیشن کوف کی تر ترہ ہٹ گونجی
08:50چار پانچ کلیشن کوفیں کٹھی ہی گرج رہی تھی
08:52میں نے سر اٹھا کر دیکھا
08:53دشمن بلندی پر پہنچ چکا تھا
08:55اور وہی سے وہ نالے میں فائر کر رہا تھا
08:57کلیشن کوف کی کارگر رینج اتنی زیادہ نہیں تھی
09:00کہ وہ مجھے وہاں سے نشانہ بنا سکتے
09:02البتہ تاکب کر کے مجھے نقصان پہنچانا مشکل نہیں تھا
09:05ایک بڑے پتھر کی آڑ میں رکھ کر
09:07میں ان کا جائزہ لینے لگا
09:08وہ میرے تاکب کے لیے نشیب میں اترنے لگ گئے تھے
09:10نزدیک پہنچنے پر میں ان کا مقابلہ نہ کر پاتا
09:13کیونکہ سنائپر رائیفل دور کی لڑائی کے لیے زیادہ موثر ہے
09:16نزدیکی اور دوبدو لڑائی میں تو آٹومیٹک اور ہلکی رائیفل ہی زیادہ کارامت ہوتی ہیں
09:21ان کی پیش قدمی میں رکاوٹ ڈالنا ضروری تھا
09:24رینج ماسٹر کو جھولے سے نکال کر میں نے پتھر پر لگایا
09:27فاصلہ ناپ کر ان کی بلندی کا زاویہ ناپا
09:29کیونکہ درست فائر کرنے کے لیے مجھے ان تمام معلومات کی ضرورت تھی
09:33البتہ اب میرا اتنا تجربہ ہو چکا تھا
09:35کہ ایک منٹ کے قلیل وقت میں میں رینج لگا چکا تھا
09:38پہلا فائر میں نے اس پر کیا جو سب سے آگے تھا
09:41اس کی تیز رفتاری گولی لگنے کے بعد بھی برقرار رہی تھی
09:44چونکہ میں نے بیرل پر سالینسر چڑھایا ہوا تھا
09:46اس لیے باقیوں نے اپنے ساتھی کے گرنے کو ٹھوکر لگنے پر محمول کیا
09:50لیکن اس کے بعد گرنے والے دو آدمیوں نے ایک دم ان کے قدموں میں رکاوٹ ڈال دی
09:54وہ چیخ چیخ کر ایک دوسرے کو آڑ لینے کا کہہ رہے تھے
09:57لیکن یہ ضروری تو نہیں تھا کہ تمام کو فوراں ہی مضبوط آڑ مل جاتی
10:01ان کے چھپنے تک دو اور آدمی باقی نہیں رہے تھے
10:04باقی تین پتھروں کے پیچھے لیٹ کر اندھا دھندھ فائرنگ کرنے لگے
10:07ان کی تعداد دس تھی جبکہ میرے تاقب میں آٹھ آ رہے تھے
10:11اس کا مطلب یہی تھا کہ دو ہیلیکاپٹر کے ساتھ رک گئے تھے
10:14میں نے وائرلیس سٹ نکال کر ان کا مخصوص چینل لگایا
10:17کیونکہ انہوں نے اس حادثے کی اطلاع تو کسی کو دینا تھی
10:19میرے کانوں میں مبین کی آواز پڑی
10:21وہیں لیٹر ہو آٹھ سے باہر نہ نکلنا
10:23میں تم لوگوں سے بات کرتا ہوں
10:25یقیناً وہ مبین کو اطلاع دے چکے تھے
10:27اور اب مبین انہیں حکمت عملی سمجھا رہا تھا
10:30انہیں انتظار کا کہہ کر
10:31وہ لورا براؤن کو پکارنے لگا
10:33لورا کی آواز آئی
10:36میں نے محسوس کیا تھا کہ نکس سے زیادہ
10:39وہ احکام پاس کرتی تھی
10:41شاید وہ نکس سے سینئر تھی
10:42یا پھر اسے کمانڈ کرنے کا کچھ زیادہ ہی شوق تھا
10:45مبین اسے پانچ آدمیوں کی ہلاکت کا بتانے لگا
10:48غصے میں وہ گالیاں دینے پر اتر آئی تھی
10:50بولی یہ اللو کے پٹھے اپنی حفاظت بھی نہیں کر سکتے
10:52ایک حرامی ان کے قابو میں نہیں آ رہا
10:55مبین نے کہا میڈم میرا خیال ہے وہاں کوبرہ بھیج دیتے ہیں
10:58اب بڑے ہیلیکاپٹر کی حفاظت کے لیے کوبرے کی ضرورت نہیں رہی
11:01تمام لاشیں ایک جال میں بانت کر
11:03ایم آئی سیونٹین روانہ ہو چکا ہے
11:05وہ بولی ٹھیک ہے اس کے پائلٹ کو بھی پہلے والے خبیص کا انجام بتا دو
11:09خالی بھونکنے والے سور اکٹھے ہو گئے ہیں
11:11لورا براؤن کا غصہ کم ہونے میں نہیں آ رہا تھا
11:15میں اسے مزید سلگانے سے باز نہیں آیا
11:17میں نے کہا ہائے بیبی
11:19اتنے پیارے ہونٹوں سے اتنی گندی گندی گالیاں بکنا کوئی اچھی بات تو نہیں ہے
11:22وہ بولی تم
11:23اس نے تم کے بعد جو کہا وہ یہاں بولا نہیں جا سکتا
11:27شاید انگریسی زبان کی ساری معروف اور غیر معروف گالیاں سے ازبر تھی
11:30ہمارے ہاں جو انگلش گالیاں زبان زدہ عام ہیں
11:33انہیں ہم اردو گالیوں کے مقابلے میں کم برا سمجھتے ہیں
11:36یہ حکمران زبان کا اجازی ہے
11:38کہ گالیاں سننے والا بے ساختہ کیا اٹھتا ہے
11:40لگتی ہیں گالیاں بھی تیرے مو سے بھلی
11:42مگر اس نے جو الفاظ مو سے نکالے تھے
11:44مرد ہونے کے باوجود مجھے پہلی بار وہ سب سننے کا اتفاق ہوا تھا
11:47کسی گالیاں بکنے والے کے جواب میں
11:49ویسے ہی الفاظ مو سے نکالنے کا مطلب یہ ہوتا ہے
11:52کہ آپ بھی اس کی سطح پر آگئے ہیں
11:54اور اس میں کوئی شک نہیں کہ گالیاں بکنا
11:56اپنی کمزوری اور بے بسی کا اظہار کرنا ہے
11:58لورا براؤن بھی کچھ نہ کر سکنے پر
12:00یوں بےہودگی پر اتر آئی تھی
12:02میں نے ایک قیقہ لگا کر اسے مزید سلگایا
12:04وہ مزید مغلزات بکنے لگی
12:06اس کی زبان رکنے پر میں نے پریشان لہجے میں کہا
12:09یہ گالیاں بکنا کہیں
12:10اپنے ڈیٹ کے وعدے سے انحراف کی چال تو نہیں
12:13اوور
12:13وہ بولی مسٹر میں تمہیں یقین دلاتی ہوں
12:15کہ تمہاری موت بہت بری ہوگی
12:17اس کا غصہ دیکھ کر لگ رہا تھا
12:19کہ اگر میں اس کے سامنے ہوتا
12:20تو وہ مجھے کچھا چبا ڈالتی
12:22میں نے کہا مطلب میرا اندازہ ٹھیک ہے
12:24تمہارے ساتھ ڈیٹ پر جانے کی خواہش خواب ہی بنی رہے گی
12:27میں نے یوں دکھ کا اظہار کیا
12:28وہ بولی اگر میرے سامنے ہوتے
12:30تو تمہیں بتا دیتی کہ تم کتنے کچھ تلیر ہو
12:32اس سے باتیں کرتے ہوئے میں پتھروں کی آڑ میں لیٹے ہوئے
12:35دشمنوں سے ایک لمحے کے لیے بھی غافل نہیں ہوا تھا
12:38ان کی موسنا دھار فائرنگ
12:39اب گاہے گاہے کی ٹک ٹک میں بدل چکی تھی
12:41میری ہمیشہ سے عادت رہی ہے
12:43کہ میں فضول ٹرگر دبانے سے پرہیزی کرتا ہوں
12:45استادوں نے ہمیشہ بلا مقصد کی فائرنگ سے روکا تھا
12:48اور میں اس اصول پر سختی سے کاربند رہتا ہوں
12:50اسی وجہ سے یہ تو دوران تربیت
12:52کبھی غلط گولی چلانے کی پاداش میں
12:54استاد محترم راہ تصور صاحب کے
12:56تعدیبی واز سے بہرامند نہیں ہو سکا تھا
12:58اس کا یہ مطلب بھی نہیں
12:59کہ میں ہمیشہ ہی بیزتی کروانے سے محفوظ رہا
13:02نشان بازی سے ہٹ کر خیر سے
13:03مجھے بھی درجن و بار بیزت ہونے کا شرف حاصل رہا ہے
13:06لیکن یہ موقع تفصیل بتانے کا نہیں
13:08لورا براؤن سیدھے مو بات کرنے پر آمادہ نہیں تھی
13:11اور مجھے بھی خامخوا بےہوتا الفاظ سننے کا
13:14کوئی شوق نہیں تھا
13:15اس لئے میں مزید کچھ کہے بغیر دائیں بائیں
13:17کسی ایسی جگہ کی تلاش میں نظریں دھڑانے لگا
13:20جہاں میں ہیلیکاپٹر کی فائرنگ سے
13:21اپنا بچاؤ کر سکتا
13:22یوں بھی نالے میں جا بجا ایسی چٹانے بکھری پڑی تھی
13:25جن کے نیچے گھس کر میں اپنا بچاؤ کر سکتا تھا
13:28اس لئے مجھے اب ہیلی کا پہلے جتنا خوف نہیں رہا تھا
13:31بلکہ ایک ہیلی کو گرا لینے کے بعد میرا حوصلہ بلند تھا
13:34میں چھپ کر ہیلی پر نشانہ ساتھ سکتا تھا
13:36یوں بھی سائلنسر کی وجہ سے
13:38میری رائیفل سے نکلنے والی گولی کی آواز ہی نہیں آتی تھی
13:41پچاس ساٹھ قدم دور مجھے ایک مناسب چٹان نظر آئی
13:44جس کے ساتھ کھو جیسی بنی تھی
13:46میں رائیفل کو اسی طرح کندے پر رکھ کر اس جانے بڑھ گیا
13:49دشمن مجھ سے چھ سات سو گزدور تھا
13:51اور اتنے فاصلے پر سے کلیشن کوف کی گولی سے
13:54مجھے نشانہ نہیں بنایا جا سکتا تھا
13:56مطلوبہ چٹان کے پاس جا کر
13:57میں نے رائیفل کندے سے اتار کر پیچھے مڑ کر دیکھا
14:00تو حیران رہ گیا
14:00تین آدمی بڑی تیزی سے اوپر چڑھ رہے تھے
14:03جس وقت ان پر نظر پڑی
14:04وہ ایسی جگہ پر پہنچ چکے تھے
14:06کہ میرے نشانہ ساتھنے سے پہلے ہی
14:08وہ نظر سے اوچل ہو جاتے
14:09اس لیے کسی ایسی کوشش سے گریز کرتے ہوئے
14:11میں ان کی طرف متوجہ رہا
14:13مجھے لورا براؤن کے ساتھ
14:14مصروف گفتگو پاکر کمانڈر مبین نے
14:16کسی اور چینل پر انہیں واپس لوٹنے کا حکم دے دیا تھا
14:20ہیلی کی آواز بھی اب تک میرے کانوں میں نہیں پڑی تھی
14:22اور اس کا ایک ہی مطلب ہو سکتا تھا
14:24کہ ان کا منصوبہ تبدیل ہو چکا تھا
14:26ویسے ہیلیکاپٹر کے نہ آنے کی
14:28ایک ٹیکنیکل وجہ تو یہ بھی ہو سکتی تھی
14:30کہ ہیلی کا فیول کم رہ گیا ہو
14:31یو بی ہیلیکاپٹر ایک ایسی سواری ہے
14:33جسے بار بار اندھن ڈالوانے کی ضرورت پڑتی ہیں
14:36اس لیے ہیلی پر مسلسل لمبا سفر نہیں کیا جا سکتا
14:39ہر تین چار گھنٹوں کے بعد
14:40ہیلی کو فیول ٹینک بھروانے کی ضرورت پڑ جاتی ہے
14:42دشمن کے نگاہوں سے اوجل ہوتے ہی
14:44میں نے رینج ماسٹر کو جھولے میں ڈالا
14:46اور اپنے رستے پر ہو لیا
14:47چلتے ہوئے میں وائرلس سیٹ کے چینل بھی تبدیل کرتا گیا
14:50تاکہ کسی جگہ چینل کی گفتگو سننے کو ملے
14:52مگر مجھے کامجابی نہیں ہوئی تھی
14:54سارے چینلز کھنگالنے کے بعد
14:56میں نے پندرہ نمبر چینل لگا کر
14:58عبدالحق کو پکارنا شروع کر دیا
15:00فوراں ہی اس کا جواب محصول ہوا تھا
15:02وہ اس وقت اپنے ٹھکانے والی پہاڑی کی بلندی پر چڑھا تھا
15:05صورتحال پوچھنے پر اس نے بتا دیا تھا
15:07کہ دونوں ہیلیکاپٹرز کو واپس جاتے ہوئے
15:09اس نے خود دیکھا ہے
15:10اور اس کے علاوہ بھی کوئی خاص حرکت نظر نہیں آ رہی تھی
15:13ٹھکانے والی پہاڑی کے نالے میں پہنچتے ہی
15:15مجھے تین مسلح آدمی اپنا انتظار کرتے ملے
15:18میرے منع کرنے کے باوجود
15:19عبدالحق نے ان آدمیوں کو نیچے بھیج دیا تھا
15:22انہوں نے فوراں ہی رینج ماسٹر کا جھولا
15:24مجھ سے لے لیا تھا
15:25مسلسل بھاگ دوڑ اور جان بچانے کی کوشش میں
15:27میرے کپڑے نہائید گندے ہو چکے تھے
15:29پسینہ جھاڑیوں کے پتے اور مٹی وغیرہ لگنے کی وجہ سے
15:32میں پورا بھوت بنا ہوا تھا
15:34گو ایک سنائپر کو دشمن کی نظر سے چھپنے کے لیے
15:37اپنی شکل اور لباس کو خود ہی خراب کرنا پڑتا ہے
15:40لیکن میری اس وقت کی حالت کے ذمہ دار حالات تھے
15:42ٹھکانے پر پہنچتے ہی
15:43سب سے پہلے تو میں نے گرم پانی سے غسل کر کے
15:45کپڑے تبدیل کیے
15:46اس کے بعد کھانے کے لیے بیٹھ گیا کہ بھوک سے برا حال تھا
15:49شام کی نماز پڑھ کر تمام میری کارگزاری سن رہے تھے
15:52کمانڈر زلہ خان بہت خوش تھا
15:54دشمن کو کافی عرصے بعد اتنا نقصان اٹھانا پڑا تھا
15:57میں نے پوچھا ویسے اس پہاڑی پر
15:59ہیلیکاپٹر کے اترنے کی جگہ تو نہیں تھی
16:01پھر انہوں نے لاشیں کس طرح اکٹھی کی
16:03زلہ خان بتانے لگا انہوں نے ایک جال نیچے پھینکا
16:05اور اس کے ہمرا چار پانچ آدمی
16:07رسی کی سیڑھی سے نیچے اتر گئے
16:09تمام لاشوں کو اکٹھا کر کے انہوں نے جال میں ڈالا
16:12اور پھر جال کے چاروں کونوں میں لگے
16:14کنڈوں میں رسی گزار کر
16:15ہیلیکاپٹر کے نیچے بان دیا
16:17ان کے لاشیں اکٹھا کرنے تک دونوں ہیلی ہوا میں
16:20چکر لگاتے رہے
16:20میں نے پوچھا آپ کہاں سے دیکھ رہے تھے
16:22زلہ خان نے جواب دیا ہم بلکل قریب تھے
16:24لیکن اس وقت فائر کرنا موت کو دعوت دینے کے برابر تھا
16:27چھوٹے والا ہیلیکاپٹر بہت خطرناک ہے
16:29ایک گولی فائر ہونے کے بعد شاید ہم میں سے کوئی نہ بچتا
16:32میں نے کہا اچھا اب اشاہ کے بعد اگلے مرحلے کے لیے تیار رہنا
16:36عبدالحق اور زلہ خان نے بھیک وقت پوچھا کیا مطلب
16:38باقی بھی میری طرف متوجہ ہو گئے
16:40ان کے سوال کو نظر انداز کرتے ہوئے میں نے زلہ خان سے پوچھا
16:43آپ کے پاس 12.7 ایم ایم گنے کتنی تعداد میں موجود ہیں
16:47اس نے کہا صرف دو ہیں
16:48میں نے پنڈلی سے بندھا خنجر نکال کر غار کے فرش پر لکیرے کھینچنے لگا
16:52دائیں بائیں کی پہاڑیوں کی نشاندہی کر کے میں انہیں تفصیل سے اپنا منصوبہ سمجھانے لگا
16:57میرے منصوبے کا لب بلوباب یہ تھا
16:59کہ میں ایک اونچی پہاڑی پر مورچہ پکڑ کر دشمن کے آدمیوں کو چن چن کر نشانہ بناتا
17:03اس دوران زلہ خان کے آدمی اس پہاڑی کو گھیرے میں لے کر مجھے حفاظت مہیا کرتے رہتے
17:09تاکہ دشمن وہاں اپنے آدمی بھیج کر مجھے نقصان نہ پہنچا سکتا
17:12اس طرح ہیلیکاپٹرز کے خلاف وہ سات والی پہاڑی پر 12.7 گنے لگا کر
17:17ان کی مدد سے ہیلیکاپٹر کے خلاف کارروائی کر سکتے تھے
17:20زلہ خان بولا منصوبہ تو بہت اچھا ہے
17:22مگر اس طرح ہم میں سے ایک بھی نہیں بچے گا
17:25اگر دشمن کو ہماری پوزیشن واضح ہو گئی
17:27تو بمباری کر کے تمام پہاڑی کو سرما بنا ڈالے گا
17:30اور پھر تین چار کوپرا ہیلیکاپٹرز کو دو گنوں سے تباہ نہیں کیا جا سکتا
17:34وہ یہاں ڈرون بھی مار سکتے ہیں
17:36جنگی جہاز بھی بھیج سکتے ہیں
17:37اس لیے یہ منصوبہ قابل عمل نہیں ہے
17:39ہم بس چھاپا مار کارروائیاں کر سکتے ہیں
17:42ایک جگہ پوزیشن سنبھال کر مقابلہ کرنے میں ہمارا سرسر نقصان ہے
17:45کیونکہ دشمن کے پاس بہت زیادہ وسائل ہیں
17:48وہ لوگ کافی عرصے سے وہاں برسرے پیکار تھے
17:50اور انہیں مجھ سے کئی گناہ زیادہ تجربہ تھا
17:52اس لیے میں بحث میں پڑے بغیر بولا
17:54پھر مجھے کیا کرنا چاہیے
17:56زلہ خان بولا آپ اس سنائپر کا بندوبست کر دیں
17:58اس سے جان چھوٹنے کے بعد
18:00ہم اپنے طریقے سے کارروائیاں کرتے رہیں گے
18:02میں نے کہا تو نکس ٹوورٹ کوئی اکیلا سنائپر تو نہیں ہے
18:05زلہ خان اتمنان سے بولا
18:06صحیح کہا مگر اس جیسا اچھا نشانے باز
18:09اتنی آسانی سے انہیں دوسرا نہیں ملے گا
18:11باقی تربیتی کیمپ میں
18:13ہم نے اپنے مخصوص آدمیوں کو
18:14نشانے بازی کی تربیت دینا شروع کر دی ہے
18:16جلد ہی ہمیں بھی اچھے سنائپر مل جائیں گے
18:18میں فوراں اس سے متفق ہو گیا ٹھیک ہے
18:20یوں بھی میں خامخواہی اس بکھیڑے میں پھنس گیا تھا
18:23مجھے واپس جا کر بہت سارے کام نپٹانا تھے
18:25اور میں افغانستان میں کسی اور کے مسائل میں علجا تھا
18:29یہاں جتنے کام میں کر چکا تھا
18:30سارے غیر قانونی تھے
18:32پاک آرمی کا قانون مجھے کبھی بھی اس کی اجازت نہیں دیتا تھا
18:35اب بھی میں جو کچھ کر رہا تھا چوری چھپے کر رہا تھا
18:38اگر کسی سینئر کو معلوم ہو جاتا
18:39تو مجھے سزا ملتے دیر نہ لگتی
18:41رات کو بستر پر لیٹتے وقت
18:43میں عبدالحق سے اگلے دن کے لائے عمل کے بارے میں بات چیت کرتا رہا
18:47تھا کہ ہونے کی وجہ سے ہم زیادہ دیر گپ شپ نہیں لگا سکتے تھے
18:49صبح ناشتے کے بعد
18:51میں اس کے ہمراہ اس مخصوص پہاڑی کے جانب روانہ تھا
18:54جسے میں نے کل چنا تھا
18:55زلہ خان کے ہاتھوں دشمنوں کے دو ریڈیو سیٹ لگے تھے
18:58ایک کی بیٹری نکال کر
18:59ہم نے اضافی بیٹری کے طور پر ساتھ لے لی
19:01زلہ خان کے آدمیوں سے رابطے کے لیے
19:04ہمارے پاس آئی کام بھی موجود تھا
19:05کل جس پہاڑی پر میں نے نکس ٹوئرٹ
19:07اور لورا براؤن کو پھسایا تھا
19:09وہ ہمارے رستے میں ہی پڑ رہی تھی
19:11اپنے ساتھیوں کی لاشیں تو وہ اٹھا کر لے گئے تھے
19:13البتہ گاڑھا خون اب تک بکھرا ہوا تھا
19:16میں نے عبدالحق کو وہ دو پتھر بھی دکھائے تھے
19:18جس کے اقب میں لورا براؤن اور نکس ٹوئرٹ
19:20نے آڑ لے رکھی تھی
19:21اس پہاڑی کو عبور کرنے کے بعد
19:23میں نے عبدالحق کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا
19:25دشمنوں کے ٹھکانے اور ہمارے درمیان
19:27ایک اور اونچی پہاڑی حائل تھی
19:29لیکن پھر بھی احتیاط بہت ضروری تھی
19:31کیونکہ وہ جگہ دشمن کے ٹھکانے سے دیکھی جا سکتی تھی
19:34اور پھر نکس ٹوئرٹ جیسا نشانے باز بھی
19:36دشمن کی صفوں میں موجود تھا
19:38چھپتے چھپاتے درختوں کے تنوں
19:39جھاڑیوں اور پتھریلی چٹانوں کی آڑ لیتے
19:42ہم آخر کار پہاڑ کی بلندی پر پہنچ ہی گئے تھے
19:45وہاں سے دشمن کے ٹھکانے کا
19:46ہوائی فاصلہ بارہ تیرہ سو میٹر تھا
19:49سب سے پہلے جھاڑیوں کے درمیان
19:50ہم نے اپنے لیٹنے کی جگہ بنائی
19:52یوں کہ وہاں ہم نہ صرف
19:54دشمن کی نظروں سے چھپ سکتے تھے
19:55بلکہ سامنے سے ہونے والی فائرنگ سے بھی بچ سکتے تھے
19:58رائفل کو تیار کر کے ہم بھی وہاں لیٹ گئے
20:00دشمن کے ٹھکانے کا جائزہ لینے پر
20:02ہمیں کوئی چہل پہل نظر نہیں آ رہی تھی
20:04لازمی طور پر نکس ٹوئٹ اور لورا براؤن
20:06نے انہیں آڑ میں رہنے کی
20:08سختی سے احکامات دیاں ہوں گے
20:09ریڈیو سیٹ پر بھی خاموشی چھائی ہوئی تھی
20:11عبدالحق نے بوچھا
20:13ہم کب تک یہاں چھپے رہیں گے
20:14میں مسکر آیا اب وقت کی گنتی بھول جاؤ
20:16یہاں سے مر کر یا مار کر ہی واپسی ہوگی
20:19کمانڈر عبدالحق فلسفیانہ لہجے میں بولا
20:21مجھے لگتا ہے کہ ایک سنائپر کا ساتھ
20:23چن کر میں نے اپنے لیے خواری دیکھ لی ہے
20:25میرے کھل کھلانے پر وہ دوبارہ بولا
20:26جانتے ہو سب سے مشکل کام انتظار ہوتا ہے
20:29اور ایسا انتظار جس کا پھل ملنے کی امید کم ہی ہو
20:32وہ طبیعت پر اور بھی گران گزرتا ہے
20:34میں نے کہا یہی سنائپر کی زندگی ہے
20:36اور ایسی زندگی ہر کوئی نہیں گزار سکتا
20:38گپ شپ کرتے ہوئے بھی ہماری نظریں
20:40حدف کی تلاش میں سرگردہ رہیں
20:42اس دوران ہمیں تھوڑی بہت حرکت بھی نظر آ رہی تھی
20:44لیکن اب میں اپنے حدف کے علاوہ
20:46کسی کو نہیں مارنا چاہتا تھا
20:48کیونکہ کسی ایک آدمی کے مرتے ہی نک سٹوئرٹ
20:50مزید چوکن نہ ہو جاتا
20:51کمانڈر عبدالحق کی سمجھ میں
21:14میرا فلسفہ آیا تھا یا نہیں
21:15لیکن اس نے دوبارہ اس متعلق سوال نہ کیا
21:18دوپہر کو ہم نے ساتھ لیا ہوا کھانا کھایا
21:20اور پانی پی کر دوبارہ نگرانی کے لیے لیٹ گئے
21:23کھانے کے بعد عبدالحق کو نیند آنے لگی تھی
21:25اسے سو جانے کا مشورہ دے کر میں جاگتا رہا
21:27یوں بھی ایسے مواقع پر سنائپر نیند کو
21:30اپنے قریب نہیں پھٹکنے دیتا
21:31میں گاہے گاہے ریڈیو سیٹ آن کر کے
21:33مختلف چینلز تبدیل کرتا رہا
21:35کھانا کھانے کے بعد ان کی ذرا سی ٹرانسمیشن میں سن پایا تھا
21:38مگر وہ ان کی روز مرہ کے کاموں کے متعلق تھی
21:41ان کے پانی لانے والی پارٹی
21:42کسی نزدیکی چشمے پر جا رہی تھی
21:44اس پہاڑی پر صرف ایک ہی جانے
21:46بترنے کا رستہ موجود تھا اور وہ رستہ
21:48ہماری نظر میں تھا
21:49پانی لانے والی پارٹی میری نظروں کے سامنے ہی نیچے گئی تھی
21:52اور انہیں میں آسانی سے نشانہ بنا سکتا تھا
21:54لیکن اب میں کسی غیر اہم آدمی کی لاش گرا کر
21:57نکس ٹورٹ کو
21:58مزید چوکننا نہیں کرنا چاہتا تھا
22:00شپہر کو عبدالحق کی آنکھ کھلی
22:02اور اسے میں نے مشرقی جانب کی ڈھلان پر
22:04رات گزارنے کی جگہ ڈھونڈنے کے لیے بھیج دیا
22:06اندھیرہ چھانے سے پہلے ہی
22:08اس نے ایک غار ڈھونڈ لیا تھا
22:10اور کافی ساری خوشک لکڑیاں اس نے غار کے اندر
22:12اکٹھی کر دی تھی
22:13شام کا اندھیرہ پھیلتے ہی میں اس کے ہمراہ غار میں پہنچ گیا
22:16چونکہ دشمن ہم سے مغربی جانب کی پہاڑی پر موجود تھا
22:19اس لیے ہم نے بے فکری سے آگ جلائے رکھی
22:21عبدالحق دن کو اچھی خاصی نیند لے چکا تھا
22:24اس لیے اس نے مجھے سو جانے کا مشورہ دیا
22:26رات کے دو اڑھائی بجے تک وہ جاگتا رہا تھا
22:29اس کے بعد مجھے جگا کر وہ سو گیا
22:31چینل کو سبسکرائب کیجئے اور بیل آئیکن پر کلک کیجئے
22:37تاکہ آپ کو تمام ویڈیوز فوراں ملتی رہیں
Recommended
22:46
|
Up next