Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7/23/2025
Hazrat Ashraf Jahangir Simnani RA

Speaker: Dr Syed Muhammad Ashraf Jilani

#IslamicInformation #ARYQtv

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00Alhamdulillahi Rabbil Alameen
00:30Alhamdulillahi Rabbil Alameen
01:00آپ کے وارد گرامی جن کا نام سلطان سید ابراہیم نور بخشی تھا
01:05سلطنت سمنان کے فرما روا تھے
01:08اولاد نرینہ نہ ہونے کی وجہ سے اکثر مغموم رہتے تھے
01:12اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا کرتے تھے
01:15کہ مولا مجھے کوئی اپنا ولی اہد کوئی جانشین عطا فرما
01:19ایک مرتبہ سلطان سید ابراہیم نور بخشی
01:23اور ان کی اہلیہ محترمہ تحجد کے وقت عبادت میں مصروف تھے
01:28اچانک دیکھا کہ ایک مجذوب بزرگ جن کا نام بھی سلطان ابراہیم تھا
01:34لوگ ان کو مجذوب ابراہیم کہا کرتے تھے
01:38شہر سمنان کے لوگ ان کی بڑے عزت کرتے تھے
01:41دیکھا کہ اچانک محل میں داخل ہوئے
01:43سلطان ابراہیم کھڑے ہوئے
01:45مجذوب ابراہیم کو لے کر آئے
01:48اور اپنے تخت پر بٹھایا
01:49اور باعدب ہاتھ بان کر ان کے سامنے کھڑے ہو گئے
01:53مجذوب ابراہیم نے سلطان ابراہیم سے پوچھا
01:56کیا چاہتا ہیں
01:58عرض کی حضور
01:59آپ جانتے ہیں کہ فقیر کو کیا چاہیے
02:02کہا اچھا بیٹا چاہتا ہیں
02:04جا اللہ تجھے ایک فرزند عطا فرمائے گا
02:09یہ کہہ کر اٹھے اور چند قدم چلے
02:11سلطان ابراہیم اسی طرح باعدب ہاتھ باندے ان کے پیچھے پیچھے چلے
02:16مجذوب نے پیچھے مڑ کر دیکھا
02:19اور کہا کہ ایک بیٹا تو لے چکا
02:21اب کیا چاہیے
02:22اچھا ایک اور لے
02:23اب تیرے ہاں دو فرزند ہوں گے
02:26یہ کہہ کر مجذوب رخصت ہو گئے
02:28سلطان کے خوشی کی انتہا نہ رہی
02:30کچھ دن کے بعد
02:32خواب میں نبی پاک علیہ السلام کی زیارت ہوئی
02:35اور سرکار دعالم علیہ السلام نے فرمایا
02:38سلطان ابراہیم
02:39اللہ تعالیٰ تجھے انقریب ایک نیک فرزند عطا فرمائے گا
02:44اس کا نام اشرف رکھنا
02:46سرکار نے نہ صرف بشارت دی
02:48بلکہ نام بھی رکھ دیا
02:50اب تو آپ کی پوری امید ہو گئی
02:54کہ سرکار کی بشارت تھی
02:55اور سلطان مجذوب ابراہیم کی بشارت تھی
02:58چنانچہ کچھ دن کے بعد
03:00آثارِ ولادت ظاہر ہوئے
03:02وقت گزرتا گیا
03:03سات سو بارہ ہی دری میں
03:06شہرِ سمنان میں
03:07مغدوم سلطان سید اشرف جھانگیر سمنانی
03:10نببر اللہ منقدہو کی
03:12ولادتِ باسعادت ہوئی
03:14محل میں خوشیاں منائی گئیں
03:16مٹھائیاں تقسیم کی گئیں
03:18بادشاہ کے ہاں ولی اہد ہوا ہے
03:20جانشین ہوا ہے
03:21سلطان ابراہیم کے خوشی کی کوئی انتہا نہ تھی
03:24آپ نے بہت زیادہ صدقات و خیرات کیا
03:28وقت گزرتا گیا
03:29جب مغدوم سمنانی کی عمر چار سال ہوئی
03:32تو مولانا اماد الدین تبریزی
03:36رحمت اللہ تعالی نے آپ کی
03:38تسمیہ خانی کرائی
03:40یعنی بسم اللہ شریف پڑھائی
03:42اور تعلیم کا آغاز ہوا
03:44اللہ تبارک و تعالی نے آپ کو
03:46بے پناہ ذہانت اور فتانت عطا فرمائی تھی
03:50اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے
03:53کہ حضرت مغدوم سلطان سید اشرف جھانگیر سمنانی
03:56نببر اللہ مرقدہو نے
03:58بڑے شوق سے قرآن کریم پڑھنا شروع کیا
04:02اور نہایت کم عمری
04:04یعنی سات سال کی عمر میں
04:07ساتوں قراتوں کے سات
04:09قرآن کریم حفظ فرما لیا
04:11اس کے بعد علوم متدابلہ کی طرح متوجہ ہوئے
04:15قرآن فقہ حدیث تفسیر منطق
04:19اور دیکھر ظاہری علوم
04:21آپ نے چودہ سال کی عمر میں
04:24ان تمام علوم اور فنون پر
04:26مکمل دسترس حاصل کر لی
04:29پندرہ سال کی عمر ہوئی
04:32والد گرامی کا سایہ سر سے اڑ گیا
04:34اور سلطنت سمنان کی ذمہ داری
04:37آپ کے کاندوں پر آ گئی
04:38پندرہ سال کی عمر میں
04:41تخت سمنان پر رونہ کفروز ہوئے
04:43اور
04:44دس سال یعنی پچیس سال
04:47تک آپ نے نہایت
04:48عدل اور انصاف کے ساتھ
04:50سلطنت سمنان پر حکومت کی
04:52اور عدل اور انصاف کے ساتھ
04:54آپ نے یہ حکومت چلائی
04:57جب عمر مبارک پچیس سال ہوئی
05:00تو حضرت خضر علیہ السلام کی زیارت ہوئی
05:02انہوں نے فرمایا فرزند اشرف
05:04ہجاب تخت و تاج کو دور کرو
05:07اور لذت وصل الہی کے لئے
05:09تیار ہو جاؤ
05:10آپ اپنی والدہ محترمہ کی خدمت میں حاضر ہوئے
05:14ان سے اجازت طلب کی
05:15والدہ محترمہ خوش ہوئی
05:17اور کہا بیٹا تمہاری ولادت سے قبل
05:20تمہارے نانا حضرت خواجہ
05:22احمد یسوی رحمت اللہ علیہ نے
05:24مجھے یہ بشارت دی تھی
05:26کہ تمہارے ہاں ایک فرزند ہوگا
05:28جو ترک سلطنت کر کر
05:30فقیری اختیار کرے گا
05:32جاؤ مردان افوار جاؤ
05:34میری دعائیں تمہارے ساتھ ہیں
05:36لیکن ایک کام یہ کرنا
05:38کہ جب محل سے نکلو
05:40تو وزراء عمراء فوج
05:42سپاہی یہ سب تمہارے ساتھ ہوں
05:44تاکہ رہایا یہ سمجھے کہ بادشاہ
05:46کسی مہم پر جا رہا ہے
05:48کوئی یہ نہ سوچے کہ ایک بھائی نے
05:50دوسرے بھائی کو ہٹا کر
05:52خود سلطنت پر قبضہ کر لیا
05:54وجہ یہ تھی کہ آپ نے
05:56اپنی جگہ اپنے بھائی
05:58سید آراف کو حکم را بنایا تھا
06:01اور خود فقیری اختیار کر لی تھی
06:03والدہ کے حکم سے روانہ ہوئے
06:05وزراء آپ کے ساتھ ہیں
06:06عمراء ساتھ ہیں
06:07سپاہی ساتھ ہیں
06:09پورے پروٹوکول کے ساتھ
06:11شہر سملان سے نکلے
06:12ایک منزل پر گئے
06:14تو وزراء کو واپس کر دیا
06:15آگے بڑے تو عمراء کو واپس کر دیا
06:17اور آگے بڑے سپاہیوں کو
06:19سب کو واپس کر دیا
06:21آخر میں دو خادم آپ کے ساتھ رہ گئے
06:23انہوں نے کہا حضور ہم آپ کے ساتھ رہیں گے
06:25فرمایا میری منزل الگ ہے
06:27تمہاری منزل الگ
06:28لیکن انہوں نے زد کی
06:30آپ نے ساتھ رکھ لیا
06:31اب کیفیت یہ تھی
06:32کہ سارا دن سفر کرتے تھے
06:35اور رات میں بہت قلیل
06:37وقت میں نیند کرتے تھے
06:40اور اس کے بعد پھر عبادت میں مصروف ہو جاتے
06:42آپ کے اوپر کوئی اثر نہ پڑا
06:44لیکن وہ خدام جو تھے
06:46وہ تھک گئے
06:47اور تھک کر ایسے سوئے
06:48کہ ان کو اٹھنے کا ہوشی نہ رہا
06:50آپ ان کو وہیں سوتا ہوا
06:52چھوڑ کر آگے بڑھ گئے
06:53اب صرف ایک گھوڑا تھا
06:55اس پہ آپ سوار تھے
06:56اور سفر چل رہا تھا
06:57پھر خیال آیا کہ گھوڑے کی بھی کیا ضرورت ہے
06:59ایک فقیر ملا
07:01اس کو آپ نے گھوڑا دے دیا
07:02اور پیدل آپ روانہ ہوئے
07:04شہر سمنان سے چلے
07:06اور پیدل سفر کرتے کرتے
07:08بھاول پور کے قریب
07:10اوت شریف
07:11احمد پور شرقیہ
07:13جہاں پر
07:14اللہ کے ایک جلیل قدر
07:16ولی
07:17جو اپنے زمانے کے
07:19بڑے عظیم و شان
07:22ولی تھے
07:24حضرت شیخ جلال الدین
07:26بخاری
07:27جہانی ہے جہاں گشت رحمت اللہ علیہ
07:29علم اور فضل اور روحانیت
07:32کی دولت لٹا رہے تھے
07:34آپ وہاں پر اوت شریف پہنچے
07:37آپ کے پہنچنے سے قبل
07:38مقدوم جلال الدین بخاری نے فرمایا
07:41بھوئے یار می آید
07:43مجھے اپنے دوست کی خوشبو آ رہی
07:45لوگوں نے کہا کون آ رہا
07:47کہا مجھے اپنے دوست کی خوشبو آ رہی
07:49کچھ دیر کے بعد مقدوم سمنانی وہاں پہنچے
07:52فرمایا
07:53آؤ فردند اشرف
07:54مردان وار آئے ہو
07:55سینے سے لگایا
07:57اور بڑی محبت اور شفقت سے ان کو بٹھایا
08:00اور کہا وقت کم ہے
08:01فوراں چلہ کشی میں مصروف ہو جاؤ
08:04عبادت ریاضت مجاہدہ چلہ کشی
08:06اپنی زیر نگرانی میں کرائی
08:08اور اس کے بعد تمام روحانی نعمتیں
08:10آپ کو دے کر فرمایا
08:12ایک سو چودہ بزرگوں سے
08:14اس فقیر نے جو کچھ حاصل کیا
08:16وہ سب تمہیں عطا کر دیا
08:18وہاں سے آپ رخصت ہوئے
08:20فرمایا جلدی جاؤ بھائی علا الدین
08:22تمہارا انتظار کر رہی ہیں
08:24یہاں سے آپ دہلی پہنچے
08:25حضرت نظام الدین اولیاء محبوب الہی
08:28حضرت خاجہ قدب الدین بختیار کاکی
08:31اور دیگر بزرگان دین
08:32اولیاء کاملین کے
08:34مزارات پر حاضری دی
08:36مراغبہ کیا اور ان سے فیوز و برکات
08:38حاصل کیے اور پھر یہاں سے
08:40روانہ ہوئے
08:41بہار شریف میں ایک عظیم و شان
08:44علمی اور روحانی شخصیت
08:46حضرت شیخ شرف الدین
08:48احمد یحیع منیری
08:50رحمت اللہ علیہ ان کے وسال
08:52کا وقت قریب تھا انہوں نے
08:54اپنے مردین کو بلا کر وسیعت کی
08:56کہ میرا جنازہ تیار کر کے
08:58ایک میدان میں رکھ دینا
08:59مشرق کی سمت سے ایک شخص آئے گا
09:02اس کے اندر تین شرطیں ہوں گی
09:04ایک یہ کہ صحیح ان نصب سید
09:06ہوگا دوسرے یہ کہ
09:08سبا قرات کا قاری ہوگا اور
09:10چوتھ تیسرے یہ کہ تارک
09:12سلطنت ہوگا یہ تین شرطیں
09:14اس کے اندر ہوں گی وہی میرے
09:16جنازے کی نماز پڑھائے گا
09:18اس کے علاوہ کوئی نہ پڑھائیں
09:19ان کی وسیعت کے مطابق
09:21نہلا کر
09:23کفنا کر جنازہ تیار کر کے
09:26میدان میں رکھ دیا
09:27مقتدی کھڑے ہیں
09:28امام کا انتظار ہو رہا ہے
09:30اسی وقت جبکہ سب کھڑے تھے
09:33حضرت مغدوم سلطان
09:34سید اشرف جہانگیر سمنانی
09:36اس مقام پر پہنچیں
09:37لوگوں نے آگے بڑھ کر پوچھا
09:40آپ کا نام
09:41فرمایا سید اشرف
09:43آپ صحیح ان نصب سید ہیں
09:45فرمایا بے شک
09:45تارک و سلطنت ہیں بے شک
09:48سب آقرات کے قاری ہیں
09:49فرمایا ہاں
09:51آئیے امامت فرمائی
09:52آپ نے امامت فرمائی
09:54پھر ان کی تدفین ہوئی
09:56اور ان کے مزار مبارک پر بیٹھ کر
09:58آپ نے مراغبہ کیا
09:59اور ان سے فیوز و برکات حاصل کیا
10:01پھر وہاں سے آپ
10:03روانہ ہوئے بنگال
10:04وہاں آپ کے پیر و مرشد
10:06حضرت علاودین گنج نبات
10:09رحمت اللہ علیہ
10:09مسند رجد و ہدایت کے رونق بنے ہوئے تھے
10:13اور علم اور روحانیت کی دولت لٹا رہے تھے
10:16جب مغدوم سمنانی وہاں قریب پہنچے
10:18پیر و مرشد آرام فرما رہے ہیں
10:21اچانک بیدار ہوئے
10:22فرمایا بھوئے یار می آیت
10:24مجھے اپنے دوست کی خوشبو آ رہی ہے
10:26جس کا میں دو سال سے انتظار کر رہا تھا
10:29وہ آج پہنچ رہا ہے
10:30مرزین سے کہاں مجھے وضو کراؤ
10:33مرزین نے وضو کر آیا
10:34پالکی میں تشریف فرما ہوئے
10:36خانقہ سے باہر آئے
10:37شہر سے باہر آئے
10:39اور جو آنے والا راستہ تھا
10:40وہاں آ کر کھڑے ہو گئے
10:42لوگ دیکھ رہے ہیں کہ کس کا انتظار ہو رہا
10:44مرید پیر کا انتظار کرتے ہیں
10:48یہ وہ مرید ہے
10:49کہ پیر ان کا انتظار کر رہے ہیں
10:51سامنے سے دیکھا کہ گرد و خبار اڑ رہا ہے
10:54اپنے مرید سے کہاں دوڑ کر جاؤ
10:56اور پوچھو کہ اس قافلے میں
10:57سید اشرف نام کے کوئی فرد ہیں
11:00مرید دوڑ کر گیا
11:02آپ سے ملاقات ہوئی
11:03فرمایا ہاں میرے نام سید اشرف ہے
11:05اس نے آ کر بتایا
11:07فرمایا انہی کا انتظار ہم کر رہے ہیں
11:09قافلہ قریب آتا رہا
11:11آپ کی بیتابی بڑھ رہی تھی
11:12جیسے ہی پیر و مرشد کے چہرے پر نظر پڑی
11:15دوڑ کر اپنا سر ان کے قدموں میں رکھ دیا
11:18اور قدموں کو بوسا دیا
11:19طالب نے اپنے مطلوب کو
11:21محیب نے اپنے محبوب کو
11:23مرید نے اپنے پیر کو دیکھا
11:25اور پیر و مرشد نے اٹھایا
11:27فرمایا فرزند اشرف تمہاری جگہ یہ نہیں ہے
11:30بلکہ یہ ہے
11:30اٹھا کر اپنے سینے سے لگا لیا
11:32اپنے ساتھ پالکی میں بٹھایا
11:34خانقہ میں لے کر آئے
11:36اسی وقت سلسلہ چشتیاں میں بیت کیا
11:39اور فوراں ایک ہجرہ دیا
11:40کہ عبادت و ریاضت میں لگ جاؤ گے
11:42مسلسل عبادت ریاضت
11:45مجاہدہ چلہ کشی کراتے رہے
11:47حضرت علاہ الدین گنج نبات رحمت اللہ علیہ نے
11:50پندوہ شریف میں اپنی خانقہ میں
11:52جتنے مردین تھے ان کی ڈیوٹی لگائی تھی
11:55کہ تمہیں خانقہ کا پانی بھرنا ہے
11:57تمہیں خانقہ کی صفائی کرنی ہے
11:59تمہیں یہاں پر کپڑے دھونے ہیں
12:01تمہیں یہ کرنا ہے
12:02ہر ایک کی ڈیوٹی لگائی
12:03حضرت مخدوم سلطان سید اشرف جانگیر سمدانی
12:07ہاتھ بان کر کھڑے ہوئے
12:08کہ حضور آپ نے ہر ایک کی ڈیوٹی لگائی
12:11میری ڈیوٹی کچھ نہیں لگائی
12:12کہ مجھے کیا کرنا ہے
12:13فرمایا فرزن اشرف
12:15تم سے خزمت لیتے ہوئے
12:17مجھے شرم آتی ہے
12:18اس لیے کہ جب تم ترک سلطنت کر کے
12:21شہر سمدان سے چلے تھے
12:23اس وقت سے لے کر آج تک
12:25ستر مرتبہ حضرت خضر علیہ السلام
12:28نے مجھے بشارت دی
12:29کہ ایک شہباز سمدان سے پرواز کر گیا ہے
12:32تمام مشایخی نے اپنے جال بچھا دیئے ہیں
12:34لیکن میں اس کو آپ کے پاس لا رہا
12:37اور آپ نہایت
12:38ذمہ داری کے ساتھ
12:40شفقت اور محبت کے ساتھ
12:41اس کی تربیت کریں
12:42میں کیسے تم سے خزمت لوں
12:44لیکن اس کے باوجود
12:46مغدوم سمنانی کا حال یہ تھا
12:48کہ پیر و مرشد کھڑے ہوتے
12:49تو ان کی نالین سیدھی کر کے
12:51ان کے سامنے رکھتے
12:52جب وہ وضو کرنے کے لیے بیٹھتے
12:54تو مٹی کے لوٹے میں پانی بھر کر
12:56لاکر پیر و مرشد کو وضو کراتے
12:58مسلسل عبادت ریاضت
13:00مجاہدہ چلہ کشی ہوتی رہی
13:02اور عدب کا یہ حال تھا
13:04کہ جب سونے کے لیے
13:05اپنے حجرے میں لیٹتے
13:07تو اس مقام کی طرف پیر نہیں کرتے
13:09جہاں پیر و مرشد کا حجرہ تھا
13:11اتنا عدب فرماتے تھے
13:13ایک دن پیر و مرشد نے فرمایا
13:15ہم نے بارگاہ رب العزت میں یہ عرض کی ہے
13:18کہ ہمارے اس مرید
13:19فرزند اشرف کے لیے
13:21کوئی خطاب آسمانی ہونا چاہیے
13:23یہ کہا اور مراغبے میں
13:25چلے گئے
13:26اپنی گردن مبارک جھکا لی
13:28طویل ترین مراغبہ فرمایا
13:30یہاں تک کہ فجر کی ازان ہو گئی
13:34ازان کے وقت حضرت علی الدین
13:35گنج نبات رحمت اللہ علی نے
13:37اپنا چہرے مبارک اٹھایا
13:39چہرے پر خوشی اور مسررت کے اثار تھے
13:41فرمایا فرزند اشرف مبارک ہو
13:44بارگاہیں رب العزت سے
13:45تمہیں جہانگیر کا لقب عطا ہوا ہے
13:48حضرت مقدم سمنانی فرماتے ہیں
13:51فجر کی نماز کے لیے
13:52جب میں مسجد میں گیا
13:53نماز ادا کی
13:55نماز کے بعد جو بھی مجھ سے
13:56مسافہ کرتا تھا
13:57جہانگیر کہہ کے مجھے مبارک بات دے تھا
14:00پھر خانقہ کے درو دیوار سے
14:02جہانگیر جہانگیر کے آواز آ رہی تھی
14:04یہ خطاب آسمانی تھا
14:05تو آپ کا نام ہوا
14:07سید اشرف جہانگیر سمنانی
14:10ایک دن پھر مرشد نے فرمایا
14:12بس اب حکم ربی یہی ہے
14:15کہ تمہاری ذات سے
14:17مخلوق خدا کو فیض پہنچے
14:18اور دین اسلام کی ترویر و اشاعت ہو
14:20کہا میری مرضی یہ تھی
14:23میری خواہش یہ تھی
14:24کہ ساری عمر آپ کے قدموں میں گزار دوں
14:26فرمایا نہیں
14:27بس حکم ربی یہی ہے
14:28پیر و مرشد کے ساتھ
14:30پیر و مرشد کے حکم سے
14:31آپ روانہ ہوئے
14:33پہلا سفر آپ نے جونپور کا کیا
14:35ایک خیمہ لگا دیا گیا
14:37وہاں آپ رونہ قفروز ہوئے
14:39مریدین جو ساتھ تھے
14:40ان کے لیے دیگر خیمے لگائے
14:42آپ نے دیکھا
14:43کہ سامنے سے لوگوں کی
14:44عام و درفت ہو رہی ہے
14:45یہ پہلا سفر تھا
14:47حضرت مخدوم سمنانی کا
14:48تبلیغ دین کے سلسلے میں
14:50لوگوں سے پوچھا یہ کیا ہیں
14:52کہ حضور ایک مندر ہے
14:54یہاں پر لوگ آتے ہیں
14:55عبادت کرتے ہیں
14:56پوجہ کرتے ہیں
14:57ہندو
14:57یہاں پر پوجہ کرنے آتے ہیں
14:59فرمایا ہم بھی کل جائیں گے
15:01فجر کی نماز پڑھ کے
15:02آپ مریدین کے حمراہ
15:04اس مندر میں داخل ہوئے
15:05چاروں طرف بھت رکھے تھے
15:07آپ نے جب دیکھا
15:09تو وہ سب
15:11وہ سب کے سب
15:13وہاں پر آئے
15:14اور آ کر آپ سے
15:15پوچھا کہ آپ کیسے آئے
15:17انہیں دیکھا کہ
15:18ایک مسلمان صوفی
15:19یہاں پر داخل ہوا ہے
15:20اس وقت
15:21ایک بحث چھڑی
15:22کہ کون سا مذہب درست ہے
15:23آپ نے فرمایا
15:24دین اسلام درست ہے
15:25انہوں نے کہا
15:26ہندو مذہب درست ہے
15:27ہم اس موضوع پر
15:28آپ سے مناظرہ کریں گے
15:30فرمایا
15:31ہم کوئی مبائسہ
15:32مناظرہ نہیں کرتے
15:33ہم صرف یہ کہتے ہیں
15:34کہ اگر یہ تمہارا
15:35سب سے بڑا بد
15:36ہمارے نبی کا کلمہ
15:38پڑھ لے تو پھر کیا ہوگا
15:39وہ حیران رہ گئے
15:41یہ کیسے ہو سکتا ہے
15:42آپ آگے بڑھے
15:43اس بھت کا ہاتھ پکڑا
15:44اور فرمایا
15:45پڑھ لا الہ الا اللہ
15:46محمد الرسول اللہ
15:48وہ جتنے پجاری تھے
15:49ان سب کے سامنے
15:50بھت نے باواز بلند پڑا
15:52لا الہ الا اللہ
15:53محمد الرسول اللہ
15:54وہ یہ دیکھ کر
15:55سب کے سب کلمہ پڑھ کر
15:57مسلمان ہو گئے
15:57اور دائرہ اسلام میں
15:59داخل ہو گئے
16:00آپ نے ان تمام بھتوں
16:01کو وہاں سے نکلوا کر
16:02پھیک دیا
16:03ان کی تربیت کی
16:04اور اسی مندر کو
16:06خانقہ اشرفیہ میں
16:07تبدیل کر دیا
16:08حضرت مقدوم سمنانی
16:10عالم بامل تھے
16:11صوفی باصفہ تھے
16:13رہبر شریعت تھے
16:14رہنمائے طریقت تھے
16:16ظاہری باطنی علوم
16:17کا مرکز اور منبع تھے
16:19آپ نے
16:20ایک سو بیس سال کی عمر پائی
16:22اور پوری دنیا کا
16:24تین مرتبہ چکر لگایا
16:25جہاں جہاں بھی پہنچے
16:27اسلام کی تربیت و اشاعت کی
16:29جہاں پر بحث اور مباعثے کا موقع آیا
16:32تو دلائل و براہن سے
16:33اسلام کی حقانیت کو ثابت کیا
16:35اور جہاں پر روحانیت کے ذریعے
16:37اسلام کی حقانیت کو ثابت کرنے کا موقع آیا
16:40تو اپنی کرامات کے ذریعے
16:42اسلام کی حقانیت کو ثابت کیا
16:44ہزاروں لاکھوں
16:46آپ نے مسلمان کیے
16:47اور بے شمار لوگوں کو
16:49رائے ہدایت پہنچائی
16:50مقدوم سمنانی نے
16:52صرف تقریر پر اکتفاہ نہیں کیا
16:55بلکہ تحریری طور پر بھی
16:56آپ نے بہت ساری کتب چھوڑی
16:58آپ کی کتابوں میں
16:59لطائف اشرفی
17:00مکتوبات اشرفی
17:02تحقیقات عشق
17:03رسالہ قبریہ
17:05حجت الزاکرین
17:06ترجمہ قرآن
17:07اور ترجمہ قرآن
17:09جو آپ نے دوران سلطنت
17:11یعنی جب آپ سمنان کے بادشاہ تھے
17:13اس وقت آپ نے فارسی زبان میں
17:15بہترین انداز میں
17:18قرآن کریم کا ترجمہ کیا
17:19جو غالباً
17:21فارسی زبان کا پہلا ترجمہ
17:23اگر اسے کہا جائے
17:24تو یہ بیجا نہ ہوگا
17:25سات سو ستائیس ہجری میں
17:27آپ نے یہ ترجمہ کیا
17:28اس سے پہلے کوئی ترجمہ ثابت نہیں ہے
17:31مقدوم سمنانی کی یہ کتاب
17:33لطائف اشرفی
17:34جس کے اندر
17:35انبیاء کا ذکر ہے
17:37اولیاء کا ذکر ہے
17:38طریقت کا ذکر ہے
17:39شریعت کا ذکر ہے
17:40حقیقت کا ذکر ہے
17:42معرفت کا ذکر ہے
17:43رائے سلوک کا ذکر ہے
17:44کیا چیز ہے جو لطائف اشرفی میں نہیں
17:46وہ علوم و معرف کا ایک خزانہ ہے
17:48دوسری کتاب مکتوبات اشرفی
17:50جو آپ نے خطود دیگر علماء کو
17:53مشائق کو
17:54اور اس وقت کے جو فرما روا تھے
17:56ان کو آپ نے لکھی
17:57رسالہ قبریہ
17:59اپنے وسال سے تین روز قبل
18:01اپنی قبر تیار کرائی
18:03کاغذ اور قلم لے کر قبر میں اتر گئے
18:06اور وہاں بیٹھ کر
18:07ایک رسالہ عربی زبان میں
18:09آپ نے تحریر فرمایا
18:10جو رسالہ قبریہ کے نام سے
18:12آج بھی موجود ہے
18:13مقدوم سمنانی نے
18:15اس میں اپنے عقائد
18:16اپنے نظریات کی
18:17وضاحت فرمائی
18:18اور اپنے مردین کو ذکر کی تعلیم دی
18:21اور شریعت و طریقت پر
18:22استقامت کے ساتھ عمل کرنے کی
18:24تعلیم دی
18:25اور ان کو حکم دیا
18:27کہ وہ اس پر عمل کریں
18:28اسی طرح آپ کی دیگر کتب بھی موجود ہیں
18:31آپ نے
18:32آٹھ سو بتیس ہجری میں
18:35اٹھائیس محرم الحرام کو
18:38کچوچ شریف میں آپ نے
18:39وصال فرمایا
18:40اور وصال سے قبل فرمایا تھا
18:42میں نے بارگاہیں
18:44رب العزت میں یہ دعا کی ہے
18:45کہ قیامت تک
18:47جو بھی میری قبر پر آئے گا
18:49دینی یا دنیاوی حاجت لے کر
18:51انشاءاللہ خالی نہیں جائے گا
18:54اللہ کے کرم سے اس کی حاجت پوری ہوگی
18:56اور مجھے یہ پتا ہے
18:57کہ میری یہ دعا بارگاہ
18:59رب العزت میں قبول ہو چکی ہے
19:01آپ کا مظہر مبارک
19:03آج بھی
19:04کچوچ شریف
19:06زلہ
19:06امبیٹ کر نگر
19:07یوپی
19:08انڈیا میں
19:09مرجہ خلائق ہے
19:11ہزاروں کروڑوں لوگ
19:13وہاں پر
19:13پورے سال
19:14جاتے ہیں
19:15فیوز و برقات حاصل کرتے ہیں
19:17کسی پر جن ہو
19:19آسیب ہو
19:20جادو ہو
19:20یا ویسی کوئی جلدی بیماری ہو
19:22مقدوم سمنانی کے بارگاہ میں
19:24حاضری دیتے ہیں
19:25دعا کرتے ہیں
19:26اللہ تعالیٰ ان کے وسیلے سے
19:27اس کی وہ پریشانی
19:28اس کی وہ مشکل
19:29اور اس کی وہ بیماری
19:30دور فرما دیتا
19:31اللہ رب العالمین
19:33بے شمار رحمت نادل فرمائے
19:35ان کے مرقد مبارک پر
19:36اور ان کی نالین سے لگے ہوئے
19:39ذروں کے صدقے میں
19:40ہم سب کے سخیرہ و کبیرہ گناہوں کو
19:43معاف فرمائے
19:44وآخر دعوانا
19:46ان الحمدللہ
19:48رب العالمین

Recommended