Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
Tazkira e Shahadat | ARY Qtv

Speaker: Mufti Tahir Tabassum Qadri

#aryqtv #TazkiraeShahadat #Islam

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00.
00:30Surah Al-Fatihah
01:00زندہ ہو جاتے ہیں جو مرتے ہیں حق کے نام پر
01:06زندہ ہو جاتے ہیں جو مرتے ہیں حق کے نام پر
01:11اللہ اللہ موت کو کس نے مسیحہ کر دیا
01:15محتشم ناظرین
01:18ہماری آج کی گفتگو کا عنوان ہے
01:21شہادت امام علی مقام علیہ السلام
01:25سب سے پہلے یہ بات دیں نشین رہے
01:30کہ شہادت ایک بہت بڑا منصب ہے
01:34ایک رتبہ جلیلہ ہے
01:37ایک بندہ مومن کی منتہائے تمنا ہے
01:42شہادت کی تمنا
01:46ابتدائی اسلام سے لے کر آج تک
01:49اور آج سے صبح قیامت تک
01:53مسلمان حضور کے غلام
01:56کلمہ گو کرتے چلے آ رہے ہیں
01:59اور کرتے رہیں گے
02:01حضرت سیدنا فاروق عاظم
02:04رضی اللہ تعالی عنہ
02:06کی وہ مشہور دعا
02:08جو امت مسلمہ کا بچہ بچہ جانتا ہے
02:11آپ ہمیشہ دعا مانگا کرتے تھے
02:13اللہم مرزخنی شہادتاں فی سبیلک
02:17واجعل موتی فی بلد حبیبک
02:20یا اللہ
02:22مجھے اپنے راستے میں
02:24شہادت عطا فرما
02:26اور میرا خاتمہ
02:29اپنے محبوب کے شہر میں فرما
02:31حضرت سیدنا
02:33خالد بن ولید
02:35رضی اللہ تعالی عنہ
02:37تین سو یا کم و بیش مارکے آپ نے لڑے
02:41اور ہر مارکے میں
02:44شہادت کی آرزو
02:46اور تمنا لے کے
02:48اور یہ امانگ سجا کے گئے
02:50آخری وقت تھا ایک مارکے میں
02:53بستر علالت پر اپنے خیمے میں تھے
02:56امیر المومنین مراد رسول
02:58حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ
03:01بیمار پرسی کے لیے
03:03تیمار داری کے لیے
03:04تشریف لائے تو دیکھا
03:06کہ ذرا غم زدہ ہیں
03:08تو آپ نے فرمایا
03:10کہ کیا بات ہے
03:12بیماری سے
03:13ندھال ہو گئے ہیں
03:15بیماری سے غم زدہ ہو گئے ہیں
03:17بیماری سے گھبرا گئے ہیں
03:18تو آپ نے عرض کیا
03:20کہ ہم تو موت سے گھبرانے والے نہیں ہیں
03:23بیماری سے کیا گھبرائیں گے
03:25بات صرف اتنی ہے
03:27کہ میں
03:28جس میدان میں گیا
03:30ہر مارکے میں
03:32ہر میدان میں
03:33جاتے ہوئے
03:35میں یہی تمنا
03:36یہی عرضو
03:37یہی خواہش لے کے گیا
03:38یہ دعا کر کے کہا رب کی بارگاہ میں
03:40کہ آج مجھے
03:42اس شہادت کا منصب اور یہ
03:43رتبہ جلیلہ
03:44نصیب ہوگا
03:46لیکن امیر المومنین پریشان
03:48اس لیے ہوں
03:48کہ آج میں
03:50بستر علالت پہ
03:52اپنا آخری وقت
03:53گزار رہا ہوں
03:54اور یہاں میرا خاتمہ ہو رہا ہے
03:56تو سیدنا فاروق عاظم
03:58رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا
03:59کہ آپ کو
04:01اللہ کے پیارے محبوب
04:02صلی اللہ علیہ وسلم
04:03نے سیف اللہ کہا ہے
04:04اور اللہ کی تلوار
04:06ٹوٹ نہیں سکتی ہے
04:08بدر کے مارکے کا
04:10ایک مجھے بڑا ایمان افروز
04:11واقعہ یاد آ رہا ہے
04:13بدر کے مارکے میں
04:15جو ہراول دستہ تھا
04:18اس ہراول دستے میں
04:20ایک صحابی تھے
04:20جن کا نام حضرت عبیدہ بن حارس
04:23رضی اللہ تعالیٰ عنہ
04:24اور دوسری دو
04:26جلیل اور قدر ہستیاں
04:28میرے مصطفیٰ کریم
04:29صلی اللہ علیہ وسلم کی
04:31کچھار کے وظیم شیر
04:32ایک امیرِ طیبہ حضرت سیدنا
04:35امیرِ حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
04:37اور دوسرے شیرِ خدا
04:39مولاِ کائنات حیدرِ کررا
04:41حضرتِ حلی
04:42کررم اللہ وجہہُ الکریم
04:45اور تیسرے حضرت عبیدہ بن حارس تھے
04:47جب یہ میدان میں اترے
04:49تو حضرت عمیرِ حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
04:52اور حضرتِ مولاِ کائنات
04:54نے اپنے مدد مقابل کو
04:55پہلے ہی وار میں ڈھیر کر دیا
04:58لیکن حضرت عبیدہ بن حارس کا جو مدد مقابل تھا
05:01اس نے آپ پر وار کیا
05:03پنڈلی پر تلوار کا وار کیا
05:05تو پنڈلی کٹ گئی
05:07جب کٹ گئی
05:09تو حضرتِ مولاِ کائنات نے دیکھا
05:10تو آپ نے
05:12مدد کی حضرت عبیدہ بن حارس کی
05:15اور ان کے مدد مقابل کو بھی واصل جہنم کیا
05:18حضرت عبیدہ بن حارس کو
05:20اٹھا کر لائے گیا
05:22آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عریش میں
05:25حضور کے خیمے میں
05:26جہاں مصطفیٰ کریم صلی اللہ علیہ وسلم
05:29تشریف فرما تھے
05:30تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے
05:32حضرت عبیدہ بن حارس کو وصول کیا
05:35تو ان کا سارا آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں
05:38مبارک گود میں رکھ دیا گیا
05:40اب آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں
05:43ان کی حیات کے آخری لمحات ہیں
05:45بچنے کے چانس بہت کم تھے
05:48جہاں بار نہیں ہو سکتے تھے
05:50کیونکہ پنڈلی کٹ گئی تھی
05:52گودہ بہ گیا تھا
05:54خون رگوں سے پورا نکل چکا تھا
05:57تو اب آخری لمحات تھے
05:59سانسوں کی مالہ کوٹ رہی تھی
06:02آخری ہچکیاں تھیں
06:04جان جان آفری کے سپرد کر رہے تھے
06:07تو اس وقت
06:08کانپتی ہوئی آواز
06:10اور لرزتے ہوئے
06:11لبوں کے ساتھ
06:13گلوگیر آواز میں
06:14کچھ بولنے لگے
06:16آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم جو کہ
06:18صحابہ اکرام بھی متوجہ ہوئے
06:21کہ شاید حضرت عبیدہ بن حارس
06:23اپنی اولاد کے بارے میں
06:25اپنے بیوی بچوں کے بارے میں
06:27اپنی پراپٹی کے بارے میں
06:29کچھ وسیعت کرنا چاہ رہے ہیں
06:31لیکن
06:32اس پروانے
06:33کہ جب لب ہلے
06:35زبان کھلی
06:36تو لرزتی ہوئی آواز میں
06:38اتنا عرض کیا
06:39کہ آقا
06:40میں چونکہ
06:41میدان رزم سے
06:43زندہ باہر آیا ہوں
06:45تو کیا میں
06:46شہادت سے محروم
06:48تو نہیں ہو گیا
06:49تو میرے لجپال نبی نے
06:51فرمایا
06:52کہ اے میرے غلام
06:53تم اس اتمنان کے ساتھ
06:56دنیا سے جاؤ
06:57کہ حشر کے دہاڑے
06:59یا بدر کے
07:00شہداء کی فیرست
07:02اللہ کی حضور پیش کی جائے گی
07:05تو سر فیرست نام
07:06تمہارا ہی ہوگا
07:07شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
07:10اس لئے حضرت علامہ اقبال نے کہا
07:13شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
07:16نہ مالِ غنیمت نہ کشور کشائی
07:19دو عالم سے کرتی ہے بے گا
07:21نہ دل کو
07:22عجب چیز ہے
07:23لذتِ آشنائی
07:25قرآن پاک میں
07:26اللہ تبارک و تعالی نے
07:28انبیاء اور صدیقین کے بعد
07:32متصل شہداء کا ذکر کیا
07:34فرمایا
07:35وَمَنْ يُتْعِ اللَّهَ وَالْرَسُولِ
07:37فَأُولَائِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ
07:40مِنَ النَّبِيِّينَ وَالصِدِّقِينَ
07:42وَالصَّدِّقِينَ وَالشُحَدَاءَ وَالصَّالِحِينَ
07:44اور فرمایا
07:45ایک مقام پر
07:47کہ جو راہِ خدا میں
07:48مارے جائیں
07:50انہیں مردہ نہ کہو
07:52بلکہ وہ زندہ ہیں
07:54لیکن تمہیں ان کی زندگی کا شعور نہیں ہے
07:57اور جو آیاء کریمہ میں نے خطوے میں پڑھی تھی
07:59اس میں فرمایا
08:00انہیں مردہ گمان بھی نہ کرو
08:02بلکہ وہ زندہ ہیں
08:03اور اپنے رب کے ہاں رزق کھاتے ہیں
08:06یہ شعر
08:07یہ مقام
08:08یہ مرتبہ ہر شہید کا ہے
08:10اور شہادت کی یہ تمنہ
08:13ہر شہید کرتا ہے
08:14لیکن آج ہم
08:16جس ہستی کی شہادت کا تذکرہ کر رہے ہیں
08:19جس شہیدِ آزم کا ذکر کر رہے ہیں
08:23وہ نواسہِ رسول
08:24جگر گوشہِ بطول
08:26راکبِ دوشِ مصطفیٰ
08:29شہ سوارِ کربلا
08:30سیدُ الشہدہ
08:32شہزادہِ گلگنکبا
08:35حضرتِ امامِ عالی مقام
08:37امامِ حُسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:40تو وہ شہید ہیں
08:41جن پر شہادت کو بھی ناز ہے
08:44آپ نے شہادت ایسی پائی ہے
08:48جس پر شہادت کو بھی ناز ہے
08:50آپ نے صبر ایسا کیا
08:52جس پر صبر کو بھی ناز ہے
08:55آپ نے عیسار ایسا کیا
08:57جس پر عیسار کو بھی ناز ہے
08:59استقامت ایسی دکھائی
09:02جس پر استقامت کو بھی ناز ہے
09:04قربانی ایسی دی جس پر قربانی کو بھی ناز ہے
09:10اور آپ نے کربلا کے تپتے ہوئے سہرہ پر دینِ مصطفیٰ کی عظمتوں کا وہ خطبہ دیا
09:19جس پر خطبے کو بھی ناز ہے
09:21نیزے کی نوک پر قرآن کی ایسی تلاوت ہی ہے
09:26جس پر تلاوت کو بھی ناز ہے
09:28اور تلواروں کے سائے میں تیروں کی بارش میں ایسا سجدہ کیا ہے
09:35جس پر سجدے کو بھی ناز ہے
09:37شیرِ خدا کو بھی ناز ہے
09:40مصطفیٰ کو بھی ناز ہے
09:42مصطفیٰ کے خدا کو بھی ناز ہے
09:44اس کی حمد پر علی شیرِ خدا کو ناز ہے
09:49اس نوازے پر محمدِ مصطفیٰ کو ناز ہے
09:54سجدے تو سب نے کیے
09:56مگر اس کا نیا انداز ہے
09:59اس نے وہ سجدہ کیا
10:02جس پر خدا کو ناز ہے
10:04شمشیر بکف
10:06قاتل ہو کھڑا
10:08اور کوئی رہے سجدے میں پڑا
10:10کہتی ہے زمینِ کرب و بلا
10:13اس شان کا سجدہ کھیل نہیں
10:17اس شان کا سجدہ کھیل نہیں
10:20کیا خوبصورت بات کسی نے کہی
10:24کہ آلِ نبی کا کام تھا
10:27آلِ نبی ہی کر گئے
10:30آلِ نبی کا کام تھا
10:32آلِ نبی ہی کر گئے
10:35کوئی نہ لکھ سکا عدیب
10:38ایسی کتاب غیت پر
10:40یعنی جن کا کام تھا
10:42انہیں سے لیا گیا
10:45اور انہوں نے ہی کر کے دکھایا ہے
10:48ہر ایک کے بس کی بات نہیں
10:50در حقیقت بات یہ ہے
10:52کہ جتنا بڑا مقام ہوتا ہے
10:55اتنا ہی بڑا امتحان ہوتا ہے
10:58اور جتنا بڑا امتحان ہوتا ہے
11:01اتنا ہی بڑا انعام ہوتا ہے
11:03اب امامِ عالی مقام
11:05امامِ حسین علیہ السلام کا
11:08مقام اگر کوئی دیکھنا چاہے
11:10تو انہیں مصطفیٰ کے کندوں پہ دیکھ لے
11:13آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
11:15حالتِ سجدہ میں پشتِ انور پر دیکھ لے
11:18انہیں اپنے نانا جان کے لبوں کو چوستا ہوا دیکھ لے
11:22مصطفیٰ کی گود میں کھیلتا ہوا دیکھ لے
11:25صحابہ اکرام رضوان اللہ علیہ و اجمعین
11:28انہیں اپنے کندوں پہ اٹھا کے فخر محسوس کرتے ہیں
11:31میرے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم انہیں چومتے بھی ہیں
11:34انہیں سونگتے بھی ہیں
11:36اور فرماتے ہیں یہ میرے جنتی فول ہیں
11:40آپ ان کا مقام دیکھنا ہو
11:42تو یہ بات ذہن نشین کر لیجئے
11:45کہ ابھی بچپن کی عمر ہے
11:48تو اعلان کر دیا گیا
11:50کہ حسن حسین جنتی نوجوانوں کے سردار ہیں
12:00اب آپ ذرا سوچئے
12:02کہ ان کے مقام اور مرتبہ کا اندازہ کون کر سکتا ہے
12:07کہ جن کی زیست کی ابتدا ہو رہی ہے
12:11تو جنت کی سرداری عطا کر دی گئی ہے
12:13تو اب جتنا بڑا مقام تھا
12:16اتنا ہی بڑا امتحان لیا گیا ہے
12:19وہ امتحان جس کی
12:20اقسام انواع اصناب
12:24قرآن پاک میں بیان گئی ہیں
12:26ہر اس امتحان سے آپ کو گزرنا پڑا ہے
12:30اللہ فرماتا ہے
12:31وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْسٍ مِّنَ الْأَمْوَالِ
12:38وَالْأَنفُسْ وَالثَّمَرَاتِ وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ
12:42اب اس سے پہلے بھی
12:44اگر آپ پچیس میں پارے
12:46سورہ انقبوت کی پہلی آیت کو
12:48اٹیچ کر لیں تو مفہوم اور واضح ہو جائے گا
12:51اس میں ارشاد ہوا
12:53فرمایا لوگ سمجھتے ہیں
13:00کہ انہوں نے آمن نا کہہ دیا
13:03تو وہ چھوڑ دیے جائیں گے
13:05اور ان کی آزمائش نہیں ہوگی
13:08یہ استفاہ میں تقریری ہے
13:10جس کا مطلب یہ ہے
13:11کہ ضرور آزمائش ہوگی
13:14شہادت گہے الفت میں قدم رکھنا ہے
13:17لوگ آسان سمجھتے ہیں
13:19مسلمان ہونا
13:20حضرتِ قلندرِ راہوری کہتے ہیں
13:23چُو مِگویا مسلمانم بِلَرْزَمْ
13:26کہ دانم مشکلاتِ لَا اِلَا لَا
13:29کہ دانم مشکلاتِ لَا اِلَا رَا
13:32جب میں کہتا ہوں کہ میں مسلمان ہوں
13:35تو میں لرز اٹھتا ہوں
13:37کیونکہ میں لَا اِلَا اِلَّا الَّا کی مشکلات جانتا ہوں
13:40تو وہاں یہ ارشاد ہوا
13:42کہ کیا آزمائیہ نہیں جائے گا
13:44اور دوسرے مقام پر
13:46دوسرے پارے میں سورہ بکرہ میں
13:48فرمایا
13:49فرمایا ہم ضرور ضرور تمہیں آزمائیں گے
13:56اس میں لام بھی تاقید کا اور نون بھی تاقید کا ہے
13:59کس چیز سے آزمائیں گے
14:01بشے من الخوف
14:02خوف سے
14:03والجوبھوک سے
14:04ونقسم من الاموال
14:06مالوں کی کمی سے
14:07والسمرات
14:08ونقسم من الاموال
14:09والانفس جانوں کی کمی سے
14:11والسمرات اور پھلوں کی کمی سے
14:14یہ وہ آزمائشیں ہیں
14:16یہ وہ امتحانات ہیں
14:18یہ وہ ابتلائے ہیں
14:19جن کا ذکر اللہ تعالیٰ نے
14:22قرآن پاک میں فرمایا
14:24اور امام علی مقام کو
14:26امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو
14:29ان تمام آزمائشوں سے
14:32ان تمام امتحانات سے گزرنا پڑا
14:34تو اللہ فرماتا ہے
14:35ہم آزمائیں گے
14:37وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ
14:39بشارت ہے صابرین کے لیے
14:42جو صبر کا دامن تھامتے ہیں
14:45جو صبر کا مظہرہ کرتے ہیں
14:47جو جزا فضا نہیں کرتے
14:50جو لڑکھڑاتے نہیں ہیں
14:52جو ثابت قدم رہتے ہیں
14:54اور آگے خود بیان فرمایا
14:56کہ صابرین کون ہیں
14:57قَالَّذِينَ اِذَا أَصَابَتْهُمْ مُسِيبَةٌ
15:01جب انہیں مصیبت پہنچتی ہے
15:03تو وہ کہتے ہیں
15:04قَالُو وہ کہتے ہیں
15:06اِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِهُونَ
15:10ہم اللہ کے لیے ہی ہیں
15:12اور اللہ ہی کی طرف لوٹنے والے ہیں
15:15یہ ہے صابرین
15:16اب دیکھئے ذرا نظر دوڑائیے
15:18حضرت امامِ عالی مقام
15:20شہیدِ عاظم
15:21رضی اللہ تعالی عنہ
15:23ان تمام امتحانات سے
15:25ازمائشوں سے گزرے ہیں
15:26بطن بھی آپ نے چھوڑا
15:28اور غربت
15:30جو ہے وہ بے سرو سامانی
15:33بھی دیکھی
15:34اجنبی محول میں بھی
15:36اور پھر
15:37پھلوں کی کمی ہے
15:38مالوں کی کمی ہے
15:40جانوں کی کمی ہے
15:42پانی بند کیا گیا
15:43ان تمام امتحانات
15:46اور ازمائشوں سے
15:47آپ گزرے ہیں
15:48لیکن یہ جو
15:49ڈیفنیشن بیان کی ہے
15:51نا قرآن نے
15:51سابرین کی
15:52کہ جب
15:53انہیں
15:54مصیبت پہنچتی ہے
15:55تو وہ کہتے ہیں
15:56انہا لیلہ
15:57وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
15:59تاریخ گواہ ہے
16:00چشم فلق
16:01نے یہ منظر دیکھا
16:02کہ امام عالی مقام
16:04نے
16:04ایک لمحے کے لیے
16:07بھی
16:08نہ شکوا کیا ہے
16:10نہ صبر کا دامن
16:11چھوٹنے دیا ہے
16:12بلکہ
16:13صبر کا ایسا
16:14مظہرہ کیا
16:15جس طرح
16:16حضرت اسمائیل
16:18زبی اللہ علیہ السلام
16:19نے
16:20اپنے بابا جان کی
16:21خدمت پہ حرز کیا تھا
16:22وَبَجَانَ
16:29آپ کر گزریے
16:29جس کے آپ کو حکم ملا ہے
16:31آپ انشاءاللہ
16:32مجھے صبرین میں سے پائیں گے
16:34تو آپ نے بھی
16:35صبر کا مظہرہ کیا
16:36اس لیے تو اقبال نے کہا تھا
16:38غریب و
16:38سادہ و رنگین ہے
16:40داستانِ حرم
16:42نہایت اس کی حسین ہے
16:44ابتدا ہے اسمائیل
16:46آپ نے مدینہ کو چھوڑا
16:48تو کہا
16:49اِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلِهِ رَاجِعُونَ
16:51مکہ کو چھوڑا
16:53تو کہا
16:53اِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
16:55پھر منزل پر منزل
16:57تیہ کرتے ہوئے
16:58کربلا کی طرف آپ جا رہے ہیں
17:00ہر قدم پر آپ کو
17:02ایک نئی خبر مل رہی تھی
17:03ایک نئی مشکل کا سامنا
17:05کرنا پڑ رہا تھا
17:07آپ نے
17:07ذرہ برابر بھی شکوا نہیں کیا
17:10بلکہ یہی فرمایا
17:12اِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ
17:15بلاخر کربلا کے
17:17تبتے ہوئے سہرہ پہ
17:19اس میدان میں پہنچے
17:20جس میدان کے بارے میں
17:22جب پوچھا آپ نے
17:23کہ یہ کون سی جگہ ہے
17:24تو بتایا گیا
17:25کہ یہ کربلا ہے
17:27یا تف کا میدان ہے
17:28تو آپ نے فرمایا
17:30کہ ہاں یہی وہ جگہ ہے
17:31جس کی خبر دی گئی تھی
17:33اللہ اور اس کے رسول نے
17:34سچ فرمایا تھا
17:36تو آپ نے وہاں
17:37جب پڑاؤ کیا
17:39پھر مشکلات کا
17:41ایسا نہ تھمنے والا
17:43سلسلہ آزمائشوں کا
17:44ایک نہ رکنے والا
17:46سلسلہ شروع ہوا ہے
17:48آپ نے
17:49ذرہ برابر بھی
17:51جو ہے وہ
17:52صبر کا دامن
17:53ہاتھ سے
17:53چھوٹنے نہیں دیا
17:55پھر دس محرم
17:56الحرام شریف کو
17:57شہادتوں کی
17:58ایک طویل داستان ہے
18:00ایک ایسی داستان ہے
18:03کہ ایک کلیجہ
18:04پھڑ جاتا ہے
18:05اور روح کانپ جاتی ہے
18:07لیکن امام عالی مقام
18:10نے استقامت
18:11اور صبر کا
18:12کوہ گرام بن کر
18:14ایسی تاریخ رقم کی ہے
18:16کہ رہتی دنیا تک
18:17انسانیت آپ
18:19کی اس استقامت
18:20اور صبر پہ
18:21فخر کرتی رہے گی
18:23آپ نے
18:24جوانوں کے
18:25بچوں کے
18:26لاشے اٹھائے ہیں
18:28آتاکہ حضرت علی اصغر کے حلق سے
18:31تیر بھی نکالا ہے
18:32شہزادہ کاسم کا
18:35لاشا بھی وصول کیا ہے
18:37اور حضرت شہزادہ
18:39علی اکبر
18:40جو شبیح رسول تھے
18:42شبیح رسول تھے
18:44وہ
18:45جوان رانا جو ہیں
18:48ان کا
18:49جسد خاکی جسد اتحر بھی
18:51وصول کیا ہے
18:53لیکن آپ کی زبان پر
18:55عرف شکایت نہیں تھا
18:58یہ ہے
18:58وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ
19:01اور پھر
19:01آپ نے خود
19:03اپنی جان جان آفری کے
19:05سپرد کرتے ہوئے
19:07لڑتے ہوئے
19:09کئی یزیدیوں کو
19:10واصل جہنم کرتے ہوئے
19:12بیل آخر سر سجدے میں رکھ کر
19:14جب جان جان آفری کے
19:16سپرد کی ہے
19:17تو آپ کی زبان پر
19:19ایک ہی جملہ تھا
19:21اِنَّا لِلَّهِ
19:22وَإِنَّا
19:24اِلَيْهِ رَاجِعُونَ
19:25کربلا والے
19:27درسِ صبر و رضا دیتے ہیں
19:29کربلا والے
19:31درسِ صبر و رضا دیتے ہیں
19:34تیر پر تیر کھا کر بھی
19:37دعا دیتے ہیں
19:39اب
19:40میں نے عرض کیا تھا
19:42کہ جتنا بڑا مقام
19:43اتنا بڑا امتحان
19:46جتنا بڑا امتحان
19:48اتنا بڑا انام
19:49اب آپ کا مقام
19:51جنتی جوانوں کے سردار
19:52امتحان اتنا بڑا
19:54کہ سارے امتحانات
19:56جمع کیے جائیں
19:57اور ایک طرف
19:57آپ کے امتحانات
19:58کو رکھا جائے
19:59تو شاید ان کا مقابلہ
20:01نہ ہو سکے
20:02اور پھر انام کیا
20:04اللہ فرماتا ہے
20:05اگلی آیت میں
20:06اُلَاِكَ عَلَيْهِمْ
20:08صَلَوَاتٌ مِنْ رَبِّهِمْ
20:10فرمائے جو اس سبر
20:12کا مزارہ کرتے ہیں
20:13انام یہ ہے
20:13کہ ان کے رب کی بارگاہ سے
20:15ان پر رحمتوں کی
20:17چھما چھم
20:18بارش نازل ہوتی ہے
20:20صلوات کا لفظ آیا
20:22اس لیے انام یہ ملا
20:24اعلی رسول کو
20:26کہ جو نماز کے اندر
20:28اعلی رسول پر
20:29درود نہ پڑے
20:31اس کی نماز ہی نہیں ہوتی ہے
20:34اللہم صلی علی محمد
20:37وعلا آل محمد
20:38جما صلیت علی ابراہیم
20:41وعلا آل ابراہیم
20:43اِنَّكَ حَمِيدٌ مَّجِيدٌ
20:45وَآخِرُ دَعْوَایَا
20:46اَنِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ
20:49جو بقا کا راز بتا گیا
20:55جو وفا کی شان بڑھا گیا
21:01جو نبی کا دین

Recommended