00:00جٹ مکمہ ویڈیو پر اتراز اس ویڈیو کے خلاف برطانوی حکومت کو بازابتہ شکایت مصول ہوئی ہے
00:16یہ ویڈیو جٹ مکمہ نامی گانے کے لیے بنائی گئی تھی جسے ایک زشتہ نومبر میں ریلیز کیا گیا تھا
00:21اور اب تک اسے یوٹیوب پر تقریباً چار کروڑ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے
00:25اگریچہ ویڈیو کو آن لائن کامیابی حاصل ہو رہی ہے لیکن برطانوی حکام اور سماجی مبسرین نے اسے تشدد کی پریشان کن ترویج قرار دے کر تشویش کا اظہار کیا ہے
00:36میوش حیات نے اس معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے کسی بھی قسم کی کاروائی کی تردیر کی ہے
00:56ادھا کارا نے کہا کہ یہ الزمات سرسر قیاس آرائی پر مبنی اور گمراکن ہیں
01:01وہ ذمہ دار میڈیا اداروں سے مطالبہ کرتی ہیں کہ ایسی خبریں دینے سے پہلے حقائق کی تصدیق کریں
01:07حاصل طور پر جب ایسی اطلاعات نقصان دے اور جھوٹے مفروضے پیدا کر سکتی ہوں
01:13اس قسم کی تمام مہم جو ایک دستاویزی طور پر نگرانی کی جا رہی ہے
01:18برطانوی رکنے پارلیمنٹ مانوویلا پورٹی جیالا جو ویسٹ میڈلینڈز کے علاقے سٹراٹ فورڈ اپون ایون کی نمائندگی کرتی ہیں
01:27انہوں نے یہ مسئلہ بقاعدہ طور پر برطانوی ہوم آفس میں اٹھایا ہے
01:31چار منٹ پر مشتمل اس ویڈیو کی شوٹنگ مبینہ طور پر ہر فرد شائر کے ایسٹر نور کاسل اور برمنگم سٹی سینٹر میں ہوئی تھی
01:39ویڈیو کے احتتام پر چار کم عمر لڑکوں کو محوش حیات کے ساتھ شامل ہو کر جیلی ہودکار ہتھیاروں اور شارڈ گنز سے فائرنگ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے
01:48برطانوی ہوم آفس محوش حیات اور ہنی سنگھ دونوں کے حلاف احراجی احکامات پر غور کر رہا ہے
01:55جس کا مطلب یہ ہوگا کہ ان دونوں کو برطانیہ میں داہلے سے روک دیا جائے گا
02:00ایسی احکامات عموماً عوامی طور پر ظاہر نہیں کیا جاتے اور متعلقہ افراد کو تحریری طور پر متعلق کیا جاتا ہے
02:07تاحل کسی قانونی کاروئی کا اعلان نہیں کیا گیا
02:11ایک باہبر ذریعہ کا کہنا ہے کہ جیلی ہتھیاروں کے استعمال اور کم عمر بچوں کو پرتشدد مناظر میں شامل کرنے پر سنگین تحفظات پائے جاتے ہیں
02:20مارول کی سیریز میس مارول اور پاکستانی فلموں لورڈ ویڈنگ اور ایکٹر ان لا میں ادھاکاری کے حوالے سے مشہور محوشیات نے شکایت کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا
02:31دوسری جانب بھارت کے مشہور ترین ہیپ ہاپ فنکار اور نیٹ فلکس کی ڈاکومنٹری یویو ہانی سنگھ فیمس کے مرکزی کردار ہانی سنگھ نے بھی اس پر خاموشی احتیار کی ہوئی ہے
02:42ویڈیو کی خدایت کاری مہر گلٹی نے کی تھی جبکہ برطانیہ کی کمپنی بلوبلنگ پروڈکشن ہاؤس نے پروڈکشن میں معاملت فراہم کی
02:50کمپنی کے بانی ویپول کمار شرما نے واضح کیا کہ ان کی ٹیم نے صرف شوٹنگ کی تیکنیکی اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کی
02:58اس ویڈیو پر صرف سیاستدان ہی نہیں بلکہ مذہبی اور سماجی رہنماؤں کی جانب سے بھی سخت رد عمل سامنے آیا ہے
03:05اسوسییشن آف بریٹش مسلمز کے ڈائریکٹر اور یونیورسٹی آف برمنگم کے چیپلن شیخ پال صلاح الدین آرمسٹرانگ نے کہا
03:13کہ انہوں نے تقریبا دو دہائی تک کمزور نوجوانوں کے ساتھ کام کیا ہے اور اس ویڈیو کو دیکھ کر انہیں انتہائی افسوس ہوا
03:21انہوں نے کہا کہ برطانوی بچوں کو گینگ سین میں جیلی ہتھیاروں کے ساتھ پیش کرنا اور وہ بھی ہمارے ملک کی سرزمین پر اور برطانوی پروڈکشن کمپنیوں کے ذریعے
03:31نہ صرف اخلاقی ناکامی ہے بلکہ ممکنہ طور پر قانونی خلاف ورزی بھی ہے یہ فن نہیں ہے بلکہ یہ ثقافتی تفریق کے نام پر تشدد کی لاپروہ ترویج ہے
03:42اس تنازے کے بعد میڈیا زوابت پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے آرمسٹرانگ نے بچوں کے تحفظ کے ادارے سے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیا
03:50اگریچہ افکام کو آن لین میوزک ویڈیوز پر محدود دائرہ اختیار حاصل ہے
03:55اس معاملے کے باعث جڈ مکمہ کو اب مستقبل میں بی بی سی ایشین نیٹورک کی پلی لسٹ میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے
04:04بی بی سی کے ترجمان نے بیان دیا کہ ہر گانا اس کی موسیقی کی خوبی اور سامائین کے ساتھ متاباقت کی بنیاد پر پرکھا جاتا ہے