Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 3 days ago
حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی دل دہلا دینے والی سچی کہانی! دیکھیے کہ کس طرح ایک مظلوم افریقی غلام، اسلام قبول کرنے پر مکہ کے تپتے صحرا میں بے پناہ تشدد برداشت کرتا ہے، پھر حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی رحمت سے آزاد ہوتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قریبی ساتھی بنتا ہے، اور پہلے مؤذن اسلام کا اعزاز حاصل کرکے تاریخ میں ہمیشہ کے لیے امر ہو جاتا ہے۔ غلامی، ایمان، صبر، جہاد، فتح مکہ اور رسول کی محبت بھری یادوں پر مشتمل یہ عظیم الشان سوانح حیات۔

Category

😹
Fun
Transcript
00:00عوازن ایمان حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ ولامی سے مزن رسول تک کی عظیم داستان
00:06بلال رضی اللہ عنہ کو بلایا گیا
00:10رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اذان کے کلمات سکھائے اور مسجد نبی کی چھت پر چڑھ کر پہلی اذان دینے کا شرف بخشا
00:19بلال رضی اللہ عنہ کی گہری سریلی اور پرسوز آواز نے مدینہ کی فضاؤں میں گونجنا شروع کیا
00:27اللہ اکبر اللہ اکبر یہ صرف نماز کی دعوت نہیں تھی یہ توہید کی فتح کا اعلان تھا
00:34ظلم پر حق کی بالا دستی کا نعرہ تھا
00:36ان کی آواز ہر دور کے مظلوموں کے لیے امید کی علامت بن گئی
00:41بلال رضی اللہ عنہ صرف معزن ہی نہیں تھے
00:45وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریبی خادم اور ساتھی تھے
00:50اب صلی اللہ علیہ وسلم کا سایا رہتے
00:53اب کا عصا اور مسواک اٹھاتے
00:55سفر میں اب کے ساز اور سامان کی حفاظت کرتے
00:59غزوہ بدر
01:01غزوہ اہد
01:02غزوہ خندق
01:03ہر اہم مرکے میں بلال رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک جہاد رہے
01:10وہ بہادری سے لڑے
01:12غزوہ بدر میں ان کے سابق مالک
01:15ظالم امیہ بن خلف کو انہوں نے خود قتل کیا
01:18اس ظلم کا حساب چکایا جو ان پر کیا گیا تھا
01:22لیکن ان کا دل انتقام سے نہیں
01:24ایمان کی پاکیزگی سے بھرا تھا
01:27وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے
01:30اپنی جان دینے کو تیار رہتے
01:32اب صلی اللہ علیہ وسلم بھی ان سے بے پناہ محبت فرماتے
01:36انہیں اس سیدنا ہمارے آقا کہہ کر پکارتے
01:40غلامی کی ذلت کو ہمیشہ کے لیے مٹاتے
01:43بلال رضی اللہ عنہ کی سادگی
01:46وفا اور دیانت دیکھ کر ہر صحابی ان کا احترام کرتا
01:50آٹھ ہجری میں وہ تاریخی دن آیا
01:53جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
01:56دس ہزار صحابہ کی عظیم فوج کے ساتھ
01:58فاتحانہ مکہ میں داخل ہوئے
02:00یہ وہی مکہ تھا جہاں بلال رضی اللہ عنہ
02:04پر بے پناہ ظلم دھائے گئے تھے
02:06جہاں انہیں تبتی ریت پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا
02:09اب حالات اکثر بدل چکے تھے
02:12رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبا کے سامنے
02:16کھڑے ہو کر بطوں کو توڑا اور توہید کا بول بالا کیا
02:20پھر اب صلی اللہ علیہ وسلم نے بلال رضی اللہ عنہ
02:23کو حکم دیا کہ کبا کی چھت پر چڑھ کر ازان دے
02:26بلال رضی اللہ عنہ نے کبا کی چھت پر کھڑے ہو کر
02:30اونچی آواز میں ازان دی
02:32اشید ان لا الہ الا اللہ ان کی آواز مکہ کی گلیوں میں گونجی
02:38وہ مشرقین جو کل تک انہیں زلیل کرتے تھے
02:41اب ان کی آواز سن کر کام پر رہے تھے
02:44یہ اسلام کی مکمل فتح تھی
02:47ظلم کی جڑوں کا خاتمہ تھا
02:49اور بلال رضی اللہ عنہ کی ثابت قدمی کا سب سے بڑا صلح تھا
02:53ان آنسوں میں غم نہیں
02:55فتح اور شکر کا جذبہ تھا
02:57رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رہلت کا صدمہ پورے مدینہ کو سوگوار کر گیا
03:04بلال رضی اللہ عنہ کے لیے تو یہ دنیا ہی تاریخ ہو گئی
03:08اب صلی اللہ علیہ وسلم ان کی زندگی کا مرکز اور مہور تھے
03:13انہیں ازان دینے کا حکم دینے والا پیارا نبی اب نہیں تھا
03:17حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے دون خلافت میں جب انہوں نے بلال رضی اللہ عنہ سے ازان دینے کی درخواست کی
03:26تو بلال رضی اللہ عنہ نے کہا یہ خفر رسول
03:29میرے لیے اب صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ازان دینا ممکن نہیں
03:35مجھے معاف کر دیجئے ان کی آواز بھرائی ہوئی تھی
03:39انہوں نے کئی بار کوشش کی لیکن جب وہ ایشید ان محمدہ رسول اللہ کہتے
03:44تو گلہ رند جاتا آنسو روکے نہ رکھتے
03:47آخر کار انہوں نے مدینہ چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا
03:51حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے ان کی دلی کیفیت سمجھی اور اجازت دے دی
03:58بلال رضی اللہ عنہ کا دل ٹوٹ چکا تھا
04:01بلال رضی اللہ عنہ شام چلے گئے اور وہیں سکونت اختیار کی
04:06وہ جہاد میں شریک رہے لیکن مدینہ کی مسجد نبی میں ازان دینے کا شرف دوبارہ حاصل نہ کر سکے
04:14ایک مرتبہ خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
04:19اے بلال
04:20یہ بے رخی کب تک یہ سن کر بلال رضی اللہ عنہ بے چین ہو گئے اور فوراں مدینہ واپس آئے
04:27حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہمہ نے انہیں مسجد نبی میں دیکھا
04:32اور التجا کی کہ ایک مرتبہ پھر ازان دے
04:35بلال رضی اللہ عنہو راضی ہو گئے
04:38جب انہوں نے ازان دی تو پورا مدینہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے کی یادوں میں کھو گیا
04:46لوگ بے تہا شارو رہے تھے
04:50یہ ان کی اخری ازان تھی
04:51کچھ عرصہ بعد تقریباً بیس ہجری میں شام کے شہر دمشق میں ان کی وفات ہوئی
04:59انہیں باب السغیر کے قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا
05:03آج بھی دنیا بھر کے مناروں سے گونجنے والی ازان
05:07حضرت بلال رضی اللہ عنہو کی ثابت قدمی
05:10ایمان کی بلندی
05:11اور توہید کی شہادت کی زندہ یاد دلاتی
05:14وہ ہمیشہ کے لیے استقامت اور مساوان انسانی کی علامت بن گئے
05:19ان کی آواز ہمیشہ زندہ رہے گی
05:22اگر ہماری ویڈیو آپ کو اچھی لگی ہے تو برائے مہربانی ہمارے چینل کو سبسکراب اور لائک کر کے بیل آئیکن کا بٹن ضرور دبائیں تاکہ ہر نئی آنے والی ویڈیو آپ کو بروقت مل سکے
05:34موسیقی

Recommended