Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5 days ago
شہزادۂ خاک" ایک پُراثر تاریخی افسانوی سوانح ہے جو سندھ کے ایک فرضی نواب، صادق عباسی، کی عظیم زندگی کے نشیب و فراز کو بیان کرتی ہے۔ پیدائش سے لے کر وصال تک کی کہانی ایک شاہزادے کے سفر کو پیش کرتی ہے جس نے سونے کے تخت کو چھوڑ کر عوام کی خدمت کو اپنا مقصدِ حیات بنایا۔ اس کہانی میں شاہی روایات، ذاتی المیے، سیاسی جدوجہد، عوامی خدمت کے غیر معمولی کارنامے، اور آخر میں زوال کے بعد بھی بقا پانے والی انسانی قدروں کی داستان سموئی گئی ہے۔ یہ محض ایک شخص کی کہانی نہیں، بلکہ پاکستان کے ایک اہم دور کی اجتماعی یادداشت اور ہر اس انسان کے لیے ایک سبق ہے جو اپنے مقام سے بڑھ کر سوچتا ہے۔

Category

😹
Fun
Transcript
00:00شہزاد خاک، نواب صادق عباسی کی داستان حیات
00:03شہزاد خاک ایک پراثر تاریخی افسانوی سوانے ہے جو سندھ کے ایک فرضی نواب صادق عباسی کی عظیم زندگی کے نشے بوفراز کو بیان کرتی ہے
00:15پیدائش سے لے کر وسال تک یک شہزادے کے سفر کو پیش کرتی ہے جس نے سونے کے تخت کو چھوڑ کر عوام کی خدمت کو اپنا مقصن حیات بنایا
00:25اس کہانی میں شاہی روایات، ذاتی علمیہ، سیاسی جدوجہد، عوامی خدمت کے غیر معمولی کارنامے اور آخر میں زوال کے بعد بھی بقا پانے والی انسانی قدروں کی داستان سموئی گئی ہے
00:39یہ محض ایک شخص کی کہانی نہیں بلکہ پاکستان کے ایک اہم دور کی اجتماعی یاد داشت اور ہر اس انسان کے لیے ایک سبق ہے جو اپنے مقام سے بڑھ کر سوچتا ہے
00:50سندھ کے وسیع و عریض ریگستانوں اور سرسبس وادیوں کے درمیان قدیم شاہی قلعہ عباسیہ میں انیس سو پچیس کی ایک تھنڈی رات چاندنی چاروں طرف پھیلی ہوئی تھی
01:02اسی رات نواب سرفرخ عباسی کے گھر ایک فرزند نے جنم لیا جس کا نام صادق رکھا گیا
01:09شہزادہ صادق کا گہوارہ سونے کا تھا لیکن اس کے اردگرد سادگی اور روایات کا گہرا رنگ تھا
01:16اس کی پرورش نانا نواب غلام مرتضی عباسی کی نگرانی میں ہوئی جو خود علم و فضل کے دلدادہ تھے
01:24چھوٹی سی عمر سے ہی صادق کو شاہی ٹیلسٹورس قصہ گواہے اور علاقے کے بزرگوں کی صحبت ملی جنہوں نے اس میں تاریخ شجاعت اور ریایہ کی خدمت کے جذبات بھر دیئے
01:36قلعے کی فصیلوں کے اندر اس نے اپنے ہم عمر غریب بچوں کے ساتھ کھیلنا سیکھا جو اس کے اندر ہمدردی اور انصاف کا اولین بیج بو گیا
01:45اس کی والدہ بیگم آئیشہ ایک محذب اور مذہبی خاتون تھی جنہوں نے اسے اخلاقیات اور روحانی قدروں سے روش ناز کرایا
01:55یہی وہ بنیاد تھی جس پر اس کی عظیم شخصیت کی امارت کھڑی ہونی تھی
02:01نواب صادق کی تعلیم کا آغاز قلعہ عباسیہ کے اندر ہی ایک چھوٹے سے مدرسے سے ہوا
02:06جہاں مولوی عبدالکریم نے اسے قرآن پاک ناظرہ پڑھایا اور ابتدائی فارسی اور دو سکھائے
02:12اس کی ذہانت اور علم کی پیاس دیکھ کر نواب صرف روخ نے اسے مزید آلہ تعلیم کے لیے کراچی بھیج دیا
02:20وہاں سینٹ پیٹرک سکول میں داخلہ لیا گیا جہاں انگریزی زبان اور جدید علوم سے روش ناز ہوا
02:28یہاں اسے شہری زندگی اور مختلف ثقافتوں کا پہلی بار سامنا ہوا
02:34سکول کے بعد آلہ تعلیم کے لیے لاہور کے ایچی سن کالج کا رخ کیا
02:39کالج کی لائبریری اس کی پسندیدہ جگہ تھی
02:42جہاں وہ تاریخ فلسفہ اور سیاسیات کی کتابیں کھنگالا کرتا
02:47اس دوران اس نے قومی تحریک کی لہر کو محسوس کیا
02:50اور مسلم لیگ کے جلسوں میں شرکت کرنا شروع کی
02:53ایک ہزار نو سو سینٹالیس میں تقسن ہند کا علمناک واقعہ
02:58اس کے دل پر گہرا نقش چھوڑ گیا
03:01اس نے اپنی آنکھوں سے ہجرت کرتے ہوئے مہاجرین کی تکالیف دیکھیں
03:05جو اس کے اندر سماجی خدمت کا عظم اور پختہ کر دیا
03:09انیس سو پچاس میں نواب سر فرخ عباسی کا انتقال ہوا
03:14اور صرف پچیس سال کی عمر میں صادق عباسی کو عباسی ریاست کا نیا نواب بننا تھا
03:20یہ وراست صرف جاگیروں اور خطاب تک محدود نہ تھی
03:24بلکہ لاکھوں لوگوں کی امیدیں اور مشکلات بھی اس کے کندھوں پر ڈال دی گئیں
03:29نوجوان نواب نے فیصلہ کیا کہ وہ صرف رسمی سربراہ نہیں رہیں گے
03:34اس نے سب سے پہلے اپنے علاقے کا دورہ کیا دور دراز کے گاؤں میں جا کر لوگوں کے مسائل سنا
03:41اس نے دیکھا کہ بنیادی سہولیات پینے کا صاف پانی
03:45صحت کی دیکھ بھال تعلیم نہ ہونے کے برابر ہے
03:49اس نے اپنی ذاتی جائداد کی آمدنی کا ایک بڑا حصہ ان منصوبوں کے لیے مختص کر دیا
03:55پہلے ہی سال اس نے تین نئے سکول اور ایک ڈسپنسری کھولنے کا اعلان کیا
04:00اس نے جدید ذریع طریقوں کو متعرف کرانی کے لیے ماہرین بلوائے اور کسانوں کو تربیت دی
04:07تاہم اس کی ترقی پسند سوچ کو روایتی جاگیرداروں اور کچھ قدامت پسند خاندانی عراقین کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا
04:17جو اپنے مفادات کو خطرے میں دیکھ رہی تھا
04:20صادق نے استقامت کا مظاہرہ کیا مخالفت کے باوجود اپنے اصلاحی منصوبے جاری رکھے
04:26نواب صادق اباسی سمجھتے تھے کہ صرف مقامی سطح پر خدمت کافی نہیں
04:32ملکی سطح پر پالیسی سازی میں اپنا کردار ادا کرنا ضروری ہے تاکہ اپنے عوام کے مسائل کو زیادہ مؤثر طریقے سے اٹھائے جا سکے
04:41انیس سو اٹھاون میں جب ماشاء اللہ نافذ ہوا اس نے ابتدا میں اسے ملک میں استحکام لانے کے لیے ضروری سمجھا
04:48تاہم جب اس نے دیکھا کہ عوامی نمائندہ ادارے کمزور پڑھ رہے ہیں تو اس نے خاموشی توڑی
04:55انیس سو باسٹھ میں جب سیاسی سرگرمیاں جزوی طور پر بحال ہوئی
05:00تو اس نے اپنی علاقائی بنیادوں اور خدمت کے ریکارڈ کی بنیاد پر الیکشن لڑا اور قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے
05:08اسمبلی میں اس نے سندھ کے دے ہی علاقوں خاص طور پر پانی کی قلت سہرہ زدگی اور تعلیمی پسماندگی کے مسائل پر زور دے کر بولنا شروع کیا
05:18اس کی فسی اور مدلل تقریریں اسے نمائع کرنے لگیں وہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھا لیکن اس کا انداز تمیری اور حقائق پر مبنی تھا
05:29اس نے ہمیشہ قومی مفاد کو اپنی ذاتہ پارٹی سے بالاتر رکھا جو اسے روایتی سیاستدانوں سے ممتاز کرتا تھا
05:37سیاست کے ساتھ ساتھ نواب صادق کا اصل جنون اپنے علاقے اور عوام کی براہ راست خدمت تھا
05:45اس نے اباسی ٹرسٹ برائے تعلیم و صحت قائم کیا جس نے سندھ کے پسماندہ ازلہ میں تعلیم اور صحت کی سہولیات پھیلانے میں انقلابی کردار ادا کیا
05:57اس ٹرسٹ کے تحت درجنو سکول، کالج بشمول خواتین کا کالج، ہسپتال اور ڈسپنسریاں قائم ہوئی
06:05جن میں غریبوں کے لیے مفت اسست علاج اور تعلیم کا بندوبست تھا
06:09اس کا سب سے قابل ذکر کا نامہ صادق کینال پراجیکٹ تھا
06:13سندھ کے ایک وسی علاقے میں پانی کی شدید قلت تھی
06:18نواب صادق نے اپنی ذاتی زمینی اور اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے حکومت کو ایک نہر کی تعمیر کے لیے رازی کیا
06:26جس نے لاکھوں اکڑ بنجر زمین کو سراب کر دیا اور ہزاروں خاندانوں کو روزگار دیا
06:32اس نے جدید ڈیری فارمنگ اور ماہی پروری کو فروغ دینے کے لیے تربیتی مراکز بھی قائم کیے
06:39اس کی ترقیاتی کا وشو نے اسے عوام میں صادق بابا اور حکم علاقہ کا خطاب دلوایا
06:46اگر ہماری ویڈیو آپ کو اچھی لگی ہے تو برائے مہربانی ہمارے چینل کو سبسکراب اور لائک کر کے بیل آئیکن کا بٹن ضرور دبائیں
06:55تاکہ ہر نئی آنے والی ویڈیو آپ کو بروقت مل سکے

Recommended