خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رحمۃ اللہ علیہ کی پُراثر زندگی سیستان سے اجمیر تک کا روحانی سفر، تعلیمات، کرامات، خلفاء اور ان کی لازوال میراث کو دلچسپ انداز میں بیان کیا گیا ہے۔ دریافت کریں کہ کیسے "غریب نواز" نے محبت اور خدمت کے ذریعے ایک عظیم روحانی سلطنت کی بنیاد رکھی جو آج بھی لاکھوں دلوں کو منور کر رہی ہے۔
Category
😹
FunTranscript
00:00خواجہ غریب نواز، اجمیر کے سلطان محبت، خواجہ مہین الدین چشتی کی مکمل روحانی سیرت
00:07ان کا ہتھیار محبت، خدمت، رواداری اور اپنے کردار کی پاکیزگی تھی
00:13وہ غریبوں، مریضوں اور مظلوموں کی مدد کے لیے ہما وقت تیار رہتے
00:19ان کی خانقہ غربہ و مساکین کے لیے کھلی تھی
00:23یہاں ہر مذہب و ذات کے لوگ بلا تفریق آتے، کھانا کھاتے اور اپنے دکھ درد بانتے
00:30ان کی شفقت اور روحانی طاقت کے چرچے دور دور تک پھیلنے لگے
00:35راجہ پرتھوی راج کو جب ان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کا پتا چلا
00:39تو وہ پریشان ہوا اور کبھی کبھار انہیں تنگ کرنے کی کوشش بھی کی
00:44لیکن خواجہ صاحب کی شان بدباری اور استقامت کے سامنے اس کی چالیں ناکام ہوتی رہیں
00:49خواجہ مہین الدین چشتی کا بنیادی پیغام محبن الہی، اخن انسانی اور رضا الہی پر تھا
00:57وہ فرماتے محبت وہ دریا ہے جو تمام مخلوقات کو سراب کرتا ہے
01:01ان کی تعلیمات میں شرک و کفر کے مقابلے میں توہید، ظلم کے مقابلے میں انصاف اور نفرت کے مقابلے میں محبت پر زور دیا گیا
01:11ان کی سیرت میں بے شمار روحانی کرامات، موجزات نہیں بلکہ روحانی قوت کے مظاہر منصوب ہیں
01:19مشہور ہے کہ ایک بار راجہ پرتھوی راج نے انہیں زہرالود کھانا بھیجوایا
01:24خواجہ صاحب نے اللہ کا نام لے کر اسے تناول فرمایا اور بلکل صحیح سلامت رہ
01:30ایک اور موقع پر ایک اندھی عورت نے ان سے دعا مانگی
01:35خواجہ صاحب نے اپنا تھوک اس کی آنکھوں پر لگایا اور اس کی بینائی لوٹ آئی
01:41ایک اور واقعہ میں انہوں نے اپنے مرید حاجی سید فضل الدین کو جو بہت
01:46دور تھے روحانی طور پر حاضر ہونے کا حکم دیا اور وہ فوراں حاضر ہو گئے
01:51یہ کرامات ان کی روحانی عظمت کی گواہی دیتی تھی لیکن خواجہ صاحب
01:57ہمیشہ ان کا سہرہ اللہ کی ذات کی طرف پھیر دیتے فرماتے سب کچھ اس کی
02:02مرضی سے ہوتا ہے
02:03خواجہ مہین الدین چشتی کی روحانی سلطنت کو وسط دینے میں ان کے
02:08خلفہ کا بہت بڑا کردار تھا جن میں سب سے نمائع ان کے پیارے مرید اور
02:13روحانی جانشین خواجہ قطب الدین بختیار کاکی تھے
02:16خواجہ قطب الدین اصل میں اش موجودہ کرغیزستان سے تعلق رکھتے تھے اور
02:23پہلے ہی ایک صوفی بزرگ تھے دہلی میں خواجہ مہین الدین سے ملاقات ان کے
02:28لیے روحانی فیض کا باعث بنی
02:30ان کی عقیدت اور فہم دیکھ کر خواجہ غریب نواز نے انہیں اپنا
02:35قریبی مرید اور بعد میں خلیفہ بنا لیا
02:37خواجہ قطب الدین نے دہلی میں رہ کر چشتیا سلسلے کو مضبوط کیا
02:43اور سلطان التتمش جیسے حکمران ان کے مرید ہوئے
02:46خواجہ مہین الدین اپنے اس خلیفہ پر بے حد اعتماد رکھتے تھے اور
02:52ان کے روحانی کمال سے بہت خوش تھے
02:54خواجہ قطب الدین کاکی کا انتقال خواجہ مہین الدین کی زندگی میں ہی ہو گیا تھا
03:00جو ان کے لیے بہت بڑا صدمہ تھا
03:03تاہم خواجہ غریب نواز نے اپنے دوسرے قابل مریدوں
03:07جیسے شیخ حمید الدین ناگوری اور شیخ فخر الدین مسود
03:11بابا فرید گنج شکر کے روحانی مرشد
03:14کو بھی روحانی تربیت دے کر تیار کیا
03:16تاکہ ان کا مشن جاری رہے
03:18تقریباً پچاس سال تک اجمیر شریف میں رہ کر
03:22خلق خدا کی بے لوس خدمت اور روحانی رہنمائی کرنے کے بعد
03:26خواجہ مہین الدین چشتی کو
03:28اپنے حقیقی محبوب اور اللہ سے ملنے کا وقت قریب آیا
03:32انہوں نے اپنی آخری عمر میں
03:34اپنے مریدوں اور خلفہ کو وسیعتیں کین
03:37ہمیشہ محبت
03:38رواداری اور خدمت خلق کو
03:40اپنا شیار بناو
03:41دولت و دنیا کی محبت سے بچو
03:44اللہ کی یاد کو
03:46دل میں تازہ رکھو
03:47چھے رجب چھے سو تینٹیس ہجری
03:50سولہ مارچ ایک ہزار دو سو چھتیس
03:53ایس ویٹ کو
03:54ستانوے سال کی عمر میں
03:56جب وہ خلوتگاہ میں دو رکت نماز پڑھ کر
03:59اللہ کی حمد و سنا میں مصروف تھے
04:01اسی حالت میں ان کی روکفس انصری سے
04:03پرواز کر گئے
04:04ان کی وفات کی خبر سنتے ہی
04:07اجمیر میں ہلچل مچ گئی
04:09ہر مذہب و طبقے کے لاکھوں لوگ
04:11ان کے آخری دیدار کے لیے امد آئے
04:13انہیں اسی خانقہ میں
04:15دفن کیا گیا جہاں وہ رہتے تھے
04:17ان کا وسال جسمانی تھا
04:20لیکن ان کی روحانی موجودگی
04:22اور فیض آج بھی
04:23اسی جگہ محسوس کیا جاتا ہے
04:25ان کی وفات کے بعد بھی
04:27ان کا پیغام محبت ان کے خلفہ
04:29کے ذریعے پھیلتا رہا
04:31خواجہ موین الدین چشتی
04:33جنہیں پیار سے اے غریب نواز
04:36غریبوں کا مددگار
04:37اور سلطان الہند
04:39ہندوستان کے روحانی بادشاہ
04:41کہا جاتا ہے
04:42کہ میراس عظیم الشان
04:44انہوں نے نہ صرف جنوبی ایشیا میں
04:47چشتیا سلسلہ تصوف کی بنیاد رکھی
04:49بلکہ محبت
04:51رواداری
04:52خدمت خلق
04:53اور انسان دوستی کا ایسا چراغ روشن کیا
04:56جس کی روشنی صدیوں سے قائم
04:57ان کے بعد آنے والے عظیم خلفہ
05:00جیسے بابا فرید الدین گنش شکر
05:03نظام الدین اولیہ دہلی
05:05خاجہ نصیر الدین چراغ دہلی
05:08اور سید محمد گیسو دراز
05:10گلبرگا بھارت
05:12نے ان کے مشن کو آگے بڑھایا
05:14اور پورے بے سغیر میں
05:15تصوف کی شما روشن کی
05:17ان کی درگاہ اجمیر شریف
05:20آج بھی دنیا بھر سے آنے والے
05:21لاکھوں زائرین کے لیے مرگزن
05:23امبسات و فیض ہے جہاں
05:25ہر مذہب و ملت کے لوگ اپنی مرادیں
05:27لے کر آتے ہیں
05:28خاجہ غریب نواز کی تعلیمات
05:31محبت سب کے لیے
05:33نفرت کسی سے نہیں
05:34غریبوں کی خدمت
05:36اللہ پر بھروسہ
05:37اور نفس کی اصلاح
05:39آج بھی اسی طرح زندہ
05:41اور متعلقہ جیسے سات سو سال پہلے تھی
05:43وہ صرف ایک صوفی نہیں
05:45بلکہ امن
05:46محبت اور انسانی ہمدردی کے
05:48عبدی سفیر ہے
05:49اگر ہماری ویڈیو آپ کو اچھی لگی ہے
05:53تو برائے مہربانی ہمارے چینل کو سبسکراب
05:55اور لائک کر کے بیل آئیکن کا بٹن ضرور دبائیں
05:59تاکہ ہر نئی آنے والی ویڈیو آپ کو بروقت مل سکے