Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/16/2025
Zarb e Mehmet Episode 36 Urdu Dubbed | 8th - June - 2025 | All Series 2024
Transcript
00:00موسیقی
00:07موسیقی
00:10موسیقی
00:14موسیقی
00:20موسیقی
00:22موسیقی
00:24موسیقی
00:26محمد ہمیں وہ زندہ چاہیے
00:29موسیقی
00:31ہمارا جو مقصد تھا وہ حاصل ہو گیا
00:33اب اس سے اور کیا جائنے باقی ہے
00:35کچھ نہ کچھ تو ضرور ہوگا اس کے پاس ہمیں بتانے کے لئے
00:37موسیقی
00:59موسیقی
01:09موسیقی
01:11موسیقی
01:21موسیقی
01:23موسیقی
01:33موسیقی
01:35موسیقی
01:37موسیقی
01:39اللہ حو اکبر
01:56اللہ حو اکبر
02:00اللہ حو اکبر
02:04بتاؤ مجھے کیا خبر ہے
02:06ترکوں نے قیدیوں کو آزاد کرول یہ جناب
02:08کسی برطانوی کو گرفتار کیا انہوں نے
02:10جی جناب میں نے پاس سے چھے دے گئے
02:12اتنے مصروف راستے پہ حملہ کیسے ہو سکتا ہے
02:15حفاظتی تدابیر نہیں کی تھی کیا
02:17جو معلومات مجھے ملی ہے اس کے مطابق ترکوں نے منصوبہ بدل لیا تھا جناب
02:21کمانڈر شفیق نے میرے سامنے ناصر کو غداری کی سزا دی دی
02:27اور اب یہ قیدیوں کے قافلے پہ حملہ
02:32حقیقت مسٹر کوکس کے گمان سے کئی زیادہ مختلف ہے
02:36اگر تشکیلات مخصوصہ نے برطانویوں میں رسائی حاصل کر لی ہے
03:06نجار چاچا
03:24زینب
03:32سیاہ آنکھوں والی زینب یہ تم ہو
03:38جی میں ہی ہوں
03:39تمہیں دیکھ کے تو زمانہ ہو گیا ہے بیٹھا
03:41جی بلکل صحیح کہا
03:44نانی کی ساتھ بغداد میں تھی اب واپس آ چکی ہو
03:46حفظہ خاتون تو ٹھیک ہے نا
03:48ٹھیک ہے
03:49اللہ کا شکر ہے
03:50فاطمہ کیسی ہے
03:51میری دوست سے ملاقات ہی نہیں ہوئی
03:54فاطمہ بیروت میں ہے
03:56مطلب وہ کچھ واپس نہیں آئے گی
03:58تم جانتی ہو یہاں جنگی حالات ہیں
04:00اسے یہاں لانا نہیں چاہتا میں
04:02سمجھ گئی
04:04ہماری فوجیوں کو چھڑا لیا گیا ہے
04:07شہر واپس آ چکے ہے وہ
04:08سنا تو ہوگا آپ نے
04:09سنا میں نے سنا
04:10قربانی کروں گا میں
04:12شکر اللہ تعالی کا
04:13دشمن تو حقہ بککہ رہ گئے
04:16اب جنگ زیادہ سے نہیں رہ گی
04:17جلد ختم ہو جائے گی
04:19انشاءاللہ فاطمہ بھی
04:20کچھ جلد واپس آ جائے گی
04:22مجھے بہت یاد آتی ہے اس کی
04:23انشاءاللہ انشاءاللہ
04:25نانی کو میرا سلام ضرور کہنا
04:28بھالیکمت سلام
04:28اور ہاں نجار چاچا
04:30اگر کوئی بیماری یا مسئلہ ہو
04:32تو بتائیے گا
04:33اور پھر میں فوراں آپ کے پاس
04:35حاضر ہو جاؤں گی
04:35ٹھیک ہے
04:36اگر تمہیں بھی کوئی مسئلہ ہو بیٹھا
04:38تو فوراں نجار چاچا کے پاس آجن آپ نے
04:40شکریہ
04:41چلو اپنا خیال رکھو
04:42سمجھ نہیں آیا
04:51یہ اتنی جلدی میں کیوں تھے
04:53یہاں ایک محافظ موجود ہے
05:14وہاں سے ایک محافظ ہٹا دو
05:15اور ایک کو پیچھے کی طرف بھیج دو
05:18جو حکوم
05:18موسیقی
05:48مہترمہ وکٹوریا
05:57آج آپ نے جاسوسی والا کھیل نہیں کھیلا
06:01کچھ کھاؤگے نہیں کیا
06:03ہرشے بہت مزیدار ہے
06:04مجھے خوشی ہوگی
06:18آپ سمجھ گئی ہوں گی
06:22کہ کیوں کھانے پر اسرار کیا میں نے
06:23ایسا کھانا کہیں نہیں ملے گا آپ کو
06:25ویسے پورا تیناج گلی میں
06:36ہلچل سی رہی
06:37کیا ہو رہا ہے
06:39تمہاری خوش اخلاقی کی وجہ آپ سمجھ آئیں مجھے
06:48میں سمجھ ہی نہیں
06:50کہنا کیا چاہتے ہو تم
06:51کہ جاننے کے لیے یہ رویہ اپنا ہے تم نے
06:54متجسوس رہنا ہی میرا کام ہے
06:58ترکوں نے
07:01تمہارے برطانویوں کی قید سے
07:03سپاہیوں کو چھڑوا لیا ہے اپنے
07:05یہ کیسے ہو سکتا ہے
07:09یہ تو کچھ بھی نہیں
07:10انہوں نے درجونوں برطانوی سپاہی مار ڈالے
07:12مطلب روتا کے بعد ایک اور شکست
07:14ٹھیک کہا نا
07:15لگ تو ایسا ہی رہا ہے
07:18لیکن تم
07:19ان باتوں سے خود کو پریشان مت کرو
07:24اب سمجھ آیا مجھے کہ گاکس آخر کیوں غیب ہے
07:32وہ تم سے زیادہ بڑی پریشانیوں میں
07:36الجا ہوا ہے سمجھ آئی
07:37گاکس
07:40اگر کوئی مجھ سے پوچھے تو
07:44اس دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ
07:46تمہاری خوبصورتی ہے
07:54ہم تمہیں مرکزی محل بھیجوا دیں گے
07:56وہاں تم زیادہ محفوظ اور سکون سے رہ سکو گی
07:59تیار ہو جاؤ
08:00مکتوم تمہارا خیال رکھے گا
08:02خیال جوگی ہے
08:05مجھے تم پر بھروسہ ہے
08:07ہم ہم
08:10ہم
08:24چینل بیریٹ آپ ہی کے منتظر تھے
08:27میں جا کر انہیں خبر کرتا ہوں
08:28نہیں
08:28انہیں بتانے کی کوئی ضرورت نہیں
08:31میں یہی پوچھنے والا تھا کہ تم اب تک کہاں غائب تھے
08:41چلو اندار آجو
08:43یقینن بہت کچھ بتانا چاہتے ہو کے
08:45ہاں تو مسٹر کوکس
08:53پوری توجہ کے ساتھ سن رہا ہوں
08:55تم اس بغاوت کی وضاحت کیسے کرو گے
08:58اور میں بمبئی کی ریپورٹ میں آخر کیا لکھوں
09:01وضاحت کی کوئی ضرورت نہیں ہے جنرل
09:04میں تمہیں اپنا مزاک اڑانی کی اجازت نہیں دے سکتا
09:07فرن وضاحت کرو
09:08کیسے ہوا یہ سب
09:09سارت ترک قیدی فرار ہو گئے
09:12اور ہمارے سپاہی مر گئی یا قید ہو گئے
09:15اور تم ان سب کے ذمہ دار کھڑے ہو کر یہ کہہ رہے ہو
09:19کہ وضاحت کی کوئی ضرورت ہی نہیں ہے
09:21مقبر نے دھوکا دیا
09:28مسٹر کوکس
09:33مسٹر کوکس
09:35اگر میں یہ پوچھوں کہ وہ مقبر کون ہے برا تو نہیں مانوگے
09:40کہیں وہ مصب تو نہیں
09:42اے کرب اور مسلمان مصب
09:47تم خود کو بہت وشیار سمجھتے ہو لیکن
09:51یہ سمجھ نہیں آتی کہ ترک اور مسلمانوں پر بھروسہ کرنا ممکن نہیں
09:54آج برطانیہ
09:56صرف تمہاری بے وقوفی کی وجہ سے
09:59پوری دنیا میں رسوہ ہو رائے مسٹر کوکس
10:02اسلام علیکم
10:19علیکم السلام
10:20علیکم السلام
10:33علیکم السلام
10:40علیکم
10:41علیکم
10:42علیکم
10:50علیکم
10:57علیکم
10:58علیکم
10:59علیکم
11:00علیکم
11:01علیکم
11:02علیکم
11:03علیکم
11:04علیکم
11:05علیکم
11:06علیکم
11:07علیکم
11:08علیکم
11:09علیکم
11:10علیکم
11:11علیکم
11:12علیکم
11:13علیکم
11:14علیکم
11:15علیکم
11:16علیکم
11:17علیکم
11:18علیکم
11:19واحد کو تاہی کیا تھی یہ جاننا چاہتے ہو مسٹر کوکس
11:22تو سنو
11:24میری واحد خطا
11:26تمہاری احمقانہ منصوبے کی منظوری دینا تھی
11:28برطانوی سپائیوں کو
11:32قیدیوں کے بھیز میں بھیج کر حملہ کرنا
11:34کیا زبردست منصوبہ بنائے تھا
11:36تمہاری انا کی وجہ سے ہم مسئیبت میں ہیں مسٹر کوکس
11:40آپ جس چیز کو میری انا کہہ رہے ہیں جنرل
11:42اسی نے برطانوی سلطنت کو یہاں پروان چڑھائے یاد رکھئے
11:46جی بالکل درست کہا
11:47لیکن ساتھ ساتھ اور بھی بہت سے کارنامیں
11:50مثلا ترک قیدیوں کو فرار کروا دینا
11:53اور برطانوی سپائیوں کو موت کے گھاٹ اتار دینا
11:55آپ غلط کہہ رہے ہیں جنرل
11:59اب کوئی بات نہیں ہوگی مسٹر کوکس
12:02اور آج کے بعد
12:05کسی بھی قید خانے سے تمہارا کسی بھی قسم کا کوئی تعلق
12:08ہرگز نہیں ہوگا یاد رکھنا
12:11اور خدا رسیر
12:13اپنے کام سے کام رکھوں
12:14جنگی حالات میں سپاہی اپنے شرافت کے اصول خود ہی تیک کرتے
12:19لیکن میری ایک بات یاد رکھئے گا جنرل
12:21میرا کام آپ کی سوچ سے بہت بڑا ہے
12:23کئی سال میں نے میسوپٹامیہ میں گزارے
12:25وہاں میں نے آپ جیسے پتہ نہیں کتنے جنرلوں کے ساتھ
12:27میں اپنی بات اس وقت خدا دوری چھوڑا ہوں
12:33لیکن آپ میری بات کو اچھی طرح سمجھ چکے
12:35مجھے یقین ہے کہ آپ نے ایکیڈمی میں متنی تجزیہ کا مطالعہ کیا ہوگا
12:39تو میں اسے اعلانے جنگ سمجھوں مسٹر کوکس
12:45جنگ تو کب کی شروع ہو چکی ہے جنرل
12:48آپ کا تو پتہ نہیں
12:49لیکن میں ہندوستان کے برطانوی سلطنت کے گورنر جنرل کی حیثیوں سے
12:54عثمانیوں کے خلاف جنگ لڑھا ہوں
12:56ایک برطانوی جنرل کے خلاف جنگ لڑنے کا میرے پاس وقت نہیں
13:09تمہیں اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی موسیم
13:39جنرل
14:09موسیقی
14:39آئیے آئیے موسیم صاحب
14:54مجھے مت مارو
15:01خدا رہا مجھے مت مارو
15:02میں بھیک مانگتا ہوں چھوڑ دو مجھے
15:04مغتداروں کے لیے ہمارے دل میں کوئی رحم نہیں
15:07کمس کا موت کا سامنا تو مرد بن کر کرتے
15:10مگر تم میں وہ غیرت کہاں
15:11اخددار ہو تم
15:13دیکھئے اگر مجھے زندہ رکھا
15:15تو آپ کو بہت فائدہ دے سکتا ہوں
15:17خدا رہا میری جان بخش دو
15:18کیوں
15:20تمہاری زندگی کے عوض کیا ملے گا مجھے
15:24سہید
15:26سہید
15:27کیا کہہ رہے ہو
15:27ہاں
15:28سہید کا تم سے کیا تعلق
15:30سہید ان کی قید میں ہے
15:31اگر میری جان بخش دو
15:32تو اس کا پتہ بتا دوں گا
15:33کیا پتوات کریو کبھی نہیں
15:34محمد رکھ جاؤ
15:35بتاؤ مجھے
15:36سہید کس کے پاس ہے بتاؤ
15:38جواب دو
15:39محمد
15:40سنبھالو خود کو
15:41چلو بتاؤ جلدی
15:42کہاں ہے سہید
15:44آواز اس طرف سے آئیے
15:59مر بچانا خبیص
16:03بتاؤ سہید کا آئے
16:04بتاؤ
16:05کہاں رکھائے سہید کو
16:06کہاں رکھائے
16:06مر نہ بات
16:07جواب دو
16:08جواب دو مجھے خبیص
16:10جواب دو مجھے
16:10جواب دو
16:11کیا آپ نے اس طرف
16:21کسی کو بھاگتے ہوئے دیکھا ہے
16:22نہیں میں نے تو نہیں دیکھو
16:24کیا تم نے کسی کو یہاں پر پسٹول کے ساتھ دیکھا ہے بھائی
16:30ایسے تو کوئی نہیں دیکھا
16:54مرک بھائی
16:56مرک بھائی
16:57مرک بھائی
16:58مرک بھائی
16:59مرک بھائی
17:00مرک بھائی
17:02مرک بھائی
17:03مرک بھائی
17:04مرک بھائی
17:05مرک بھائی
17:06مرک بھائی
17:07مرک بھائی
17:08مرک بھائی
17:09مرک بھائی
17:10مرک بھائی
17:11مرک بھائی
17:12مرک بھائی
17:13مرک بھائی
17:14مرک بھائی
17:15مرک بھائی
17:16مرک بھائی
17:17مرک بھائی
17:18مرک بھائی
17:19مرک بھائی
17:20موسیقی
17:50موسیقی
18:20سبر کرو
18:22تو انہوں نے خوشی سے اپنے سپائیوں کا استقبال کیا ہے
18:44جی بالکل جناب
18:46کود کے چوک پر آج تک اتنی بھیڑ نہیں دیکھی میں نے
18:49اگر جنرل بیرٹ میری بات مان لیتا اور منتقلی روک دیتا
18:57تو آج ہمیں یہ دن نہ دیکھنا پڑتا اس ورلڈ
18:59کیا مطلب مسٹر کوکس
19:01سب کچھ ختم ہو گیا کیا
19:03میں اتنا جانتا ہوں
19:05یا تو جنرل بیرٹ یا کوکس کے اندوستان جانا پڑے گا
19:09تاکہ یہاں عراق کے محاص پر معاملات کو بہتر کرنے کی کوشش کی جا سکے
19:12میں سپتامیہ میں آپ نے برطانیہ کے لیے جو کچھ کیا اس کے بعد بھی
19:15ترکوں میں اور ہم میں کیا فرقیں میں بتاتا ہوں تمہیں
19:20ہم کسی کو دوسرا موقع نہیں دیتے
19:24چاہے ماضی میں آپ کتنے ہی کامیاب کیوں نہ ہو
19:27صرف ایک غلطی ہے
19:31ایک بھی غلطی تمہیں جہنم پہچانے کے لیے کافی ہے
19:35اور یہ سب بہت آرام سے ہوتا ہے
19:39آپ کی خدمات کے بہت شکر گزارے ہم
19:43مستر کوکس
19:44اب آپ آرام کر سکتے ہیں
19:47مگر کھیل ابھی ختم نہیں ہوا
19:50میری ایک چال ابھی باقی ہے
19:55میں سب کچھ ٹھیک کر سکتا ہوں
19:57سعید
19:58وہ میرا ترب کا پتہ ہے
20:02جو یہ سمجھتے ہیں کہ میں ہار مان لوں گا
20:05مجھے ان پر بڑا افسوس ہوتا ہے آسولٹ
20:07بہت افسوس
20:09شیح
20:14سعید تمہارے جانے کے بعد ہر روز کہیں جایا کرتا
20:33کہاں
20:36اللہ ہی جانے
20:37کبھی کبھی تو اگلے ہی دن لوٹتا
20:40اور اس بار وہ واپس نہیں لوٹا
20:43کاش کیا آپ کمانڈر کو بتا دیتے
20:45ہم نے تلا دی تھی
20:47مگر ہمیں اس کا کوئی سراغ نہیں مل سکا بیٹا
20:50اور جو ملا وہ بھی ہاتھ سے گیا
20:54اور جو ملا وہ بھی ہاتھ سے گیا
20:58مصب
21:01محمد
21:02ہوستہ رکھو بھائی
21:04سعید بہادر ہے
21:05اور اکلمند بھی ہے وہ
21:07یقینین اس نے کوئی نشانی چھوڑی ہوگی
21:09تم فکر مت کرو
21:10تم نے ہی تو بتایا تھا جب وہ ریکستان میں پکڑا گیا تھا
21:12تو کچھ نشانی چھوڑی تھی اس نے
21:15جس طرح اسے پہلے حباب کے چنگل سے بچایا تھا
21:18اسی طرح اسے اللہ کے حکم سے دوبارہ بھی بچا لیں گے
21:20فکر مت کرو
21:21سبر سے کام لو
21:22کیسے ہوگا یہ سب میں اولود بھائی
21:24وہ سب مر چکا
21:26سعید کے بارے میں آپ کسی کو کچھ پتہ نہیں
21:28ایسا لگتا ہے تمہیں
21:30سمجھ گیا
21:40وکٹوریا
21:42وکٹوریا کے مدد سے سعید تک پہنچ سکتے ہیں
21:44بدکسپتی سے ہی ممکن نہیں
21:48وکٹوریا اغواہ ہو چکی ہے
21:54بچکی ہے
22:24وکٹوریا
22:26وکٹوریا
22:28تم یہ کر سکتی ہو
22:30بھروسہ رکھو خود پہ
22:32وکٹوریا
22:34وکٹوریا
22:36وکٹوریا
22:38وکٹوریا
22:40وکٹوریا
22:42مہتر ید
22:44ہم
22:45مہترما
22:46وکٹوریا
22:52کیا اب میں تمہاری مہمان نہیں رہی
22:54کسی باتیں کر رہی ہوں
22:56ایسا سوچا بھی کیسے
22:58پھر بتاؤ کہ میرے پینے کیسے کھا رہے ہو
23:00تم
23:02تم
23:03اپنی کمرے میں تھیüm
23:05تو میں نے
23:07مکتوم مطرمہ وکٹوریا جو بھی کھانا چاہے ان کے سامنے پیش کر دو
23:11رہنے دو سب کچھ تو ہے ہمارے پاس
23:14مجھے تم سے معافی مانگنی تھی شریف نچار
23:24تم نے میری جان بچائی
23:27اپنے گھر میں جگہ تھی
23:30میں نے تمہارے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا
23:33معاف کر دو مجھے
23:35بہت تکلیفوں سے گزری ہوں میں
23:37معافی کی ضرورت نہیں
23:39میں اچھی طرح سمجھ سکتا ہوں تمہیں
23:41اصل میں تو مجھے معافی مانگنی چاہیے
23:46غزے میں آ کر تمہارا دل توڑ دیا مہن ہے
24:04تمہاری ایک مسکرات کے لیے
24:06اپنا سب کچھ گربان کر سکتا ہوں میں
24:07تم جو چاہو مانگ سکتی ہو مجھ سے
24:10میں تم سے اپنے لیے نہیں بلکہ اپنے ملک کے لیے
24:14مانگنا چاہتی ہوں
24:16مجھے ترکوں کی قید میں کچھ نہایت اہم معلومات
24:22حاصل ہوئی تھی
24:23تو بتاؤ نہ مجھے
24:24مسٹر کوکس تک پہنچا دوں گا میں
24:25مجھے غلط مجھ سمجھنا
24:27تم اچھی طرح جانتے ہو
24:28میں مسٹر کوکس کے ماں تہت ہوں
24:30جو جانتی ہو صرف ان کو ہی بتا سکتی ہو میں
24:33ٹھیک ہے
24:34تو پھر کیا کیا جا سکتا ہے
24:37ویکچوریا تمہاری سچ میں
24:39مدد کرنا چاہتا ہوں میں
24:40مجھے اس کے پاس لے چلاؤ
24:43لیکن تم جانتی ہو
24:44کچھ سے اگر ہم باہر نکلے
24:46شریف نجار
24:49میں جانتی ہو تم کوئی راستہ نکال لوگے
24:51تو پھر ٹھیک ہے
24:58کل پہلا کام میں یہی کروں گا
25:02پوری کوشش کروں گا میں اپنے
25:06مجھے تم پہ بھروسہ ہے
25:13موسب نے
25:27اسے زہر دیا اور وہ بیمار ہو گئی
25:30اور ہسپتال لے جاتے وقت
25:31ویکٹوریا کو اغوا کر لیا گیا
25:33جہانم میں جائے وہ موسب
25:35قید کھانے میں بھی انہوں نے کچھ ایسا ہی کرنے کی کوشش کی
25:40سکوپلو کو اپنا جاسوس بنانے کے لیے جو ہو سکتا تھا وہ کیا
25:44ایسے کیا دیکھ رہے ہیں بھائیوں
25:50اسی طرح تو ہم باہر نکل پائے ہیں
25:53کیا چارے کے بغر شکار ہوتا ہے
25:55وہ تو ٹھیک ہے کمانڈر
25:57لیکن فلحال
25:59نہ چارہ ہے نہ شکار
26:01تو کیسے ممکن ہوگا بتائیے
26:03جو ہاتھ سے گیا اس کے بارے میں سوچ رہے
26:07جو ہاتھ آیا اس کے بارے میں کیوں نہیں سوچ رہے
26:10ویلسن کی بات کر رہے ہیں
26:13اس خبیز کو پکڑ لیا آپ نے
26:17وہ ہمارے کسی کام کا ہے کیا
26:21کیسے نہیں ہوگا بابا
26:22وہ کاؤکس کے بہت قریبی آدمیوں میں سے ایک ہے
26:25جس کے ہاتھ میں رسی ہوتی ہے
26:27مالک وہی ہوتا ہے
26:29سعید تک وہی لے جائے گا
26:33اللہ کا شکر ہے کہ
26:51ہمارا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا
26:53سارے قیدی سپاہی بھی زندہ سلامت ہیں
26:55اور ان کی صحت
26:56ایک مغربی شخص تاون کی بیماری کا شکار تھا
26:59لیکن اس کا علاج ہو گیا ہے
27:01باقی سب بھی خیریت سے ہیں کمانڈر
27:03بیماری قید خانے سے لگی
27:05ان کافروں میں تنی بھی انسانیت نہیں
27:09کہ اسے ڈاکٹر کے پاس پیچھتے ہیں
27:11کمانڈر
27:21چریف نجیار اپنے خاندان کے بڑوں کے ساتھ یہاں آئے ہیں
27:24آپ سے ملکات کرنا چاہتے ہیں
27:26لیا انہیں
27:28جو آپ کا حکم کمانڈر
27:30موسیقی
27:32موسیقی
27:34موسیقی
27:36آپ کی شان بلند ہو کمانڈر
28:02کامیابی مبارک ہو آپ کو
28:04شکریہ شکریہ
28:05تشریف رکھئے
28:06اللہ کری کہ ایسا دوبارہ نہ ہو
28:11بہت شکریہ
28:13بیٹھئے
28:14بہت مبارک ہو کمانڈر
28:21شکریہ تشریف رکھئے
28:23اللہ آپ کو ہمیشہ کامیاب کرے
28:28آمین بہت شکریہ
28:29بیٹھئے
28:29ہم نے چالیس بھیڑیں قربان کی
28:43اور ان کا گوشت غریبوں میں مار دیا
28:45اگر اجازت دیں تو اس کا کچھ حصہ سپاہیوں کی خدمت میں بھی پیش کرنا چاہتے ہیں
28:50قائد کی صوبتوں کے بعد
28:52ہمارے بہادر کمزور پڑ گئے ہوں گے
28:55ضرور
28:56اللہ آپ سے راضی ہو
28:59بہت شکریہ
29:01ریاست ہمیشہ آپ کی خدمت یاد رکھے گی
29:03ویسے یہ سب کچھ ہوا کیسے کمانڈر
29:07مطلب ہمیں تو امید ہی نہیں تھی
29:09مطلب شکر ہے اللہ کا کے سب خیریت سے ہو گیا
29:13لیکن ہم سب
29:15الجھن کا شکار ہیں کمانڈر
29:17یہ ریاست کی حکمت اعملی تھی شریف صاحب
29:20اور ریاست الجھن کا شکار نہیں ہوتی
29:22دشمن کے قدم زمین پر پڑھنے سے
29:25ریاست کبھی خبراتی نہیں ہے
29:27یاد داشت حضرات
29:31یاد داشت
29:32ریاست یاد داشت کے بغیر کچھ نہیں
29:34یہ دن بھی فراموش نہیں ہوگا
29:37انشاءاللہ
29:37انشاءاللہ
29:38انشاءاللہ
29:40اللہ ہماری ریاست اور قوم کی حفاظت فرمائے
29:45آمین
29:45آمین
29:46اس رسی کو ہمیشہ تھامی رکھے گا
29:50جو ہمارے دلوں کو جوڑ کے رکھتی ہے
29:52اپنے بیچ بغاوت کو پنپنے مت دینا
29:54یہ ریاست آپ کو کبھی بیار و مددگار نہیں چھوڑے گی
29:57ویسے محمد
30:07تم تو بہت خوش خسمت ہو یار
30:09کہ ایسی ہستی کے بیٹے ہو تم
30:12اس عمر میں بھی انہوں نے کافروں کی کیسے جان لی
30:18میرے بابا کی عمر سے تمہیں کوئی مسئلہ ہے نیازی بھائی
30:22آہ
30:22تم تو بلا وجہ بات کا بدنگڑ بنا رہے ہو
30:26میرا مطلب ہے کہ حسروف بابا سے اتنی جہاریت کی امید نہیں تھے
30:32تم مانو یا نہ مانو
30:34ہم عثمان پاشا کے سپاہی بند کر میدان جنگ میں لڑے ہیں
30:38دریائے ڈینیوب کے کنارے پلیونے میں
30:40یہ کیا کہہ رہے ہیں حسروف صاحب
30:45کیا آپ واقعی عثمان پاشا کے سپاہی رہے ہیں
30:50کچھ بتائیے نہ ان کے بارے میں
30:56جیسے آج برطانوی ہمارے عرب بہن بھائیوں کے دماغ پر چھائے ہوئے ہیں بیٹا
31:04بلکل اسی طرح پلقان میں بھی موسکو کا اثر و رسوق تھا
31:10بلغاری، سروی، رومانی
31:16سب نے ایک ساتھ مل کر عثمانی حکومت کے خلاف
31:19علم بغاوت بلن کر دیا
31:21جب ترکوں کے علاوہ ہر کوئی قابل قبول ہوا کرتا تھا
31:29پتہ چلا کہ یمن سے عثمان پاشا کو سربیہ کے محاص پر لڑنے کے لیے منتخب کیا گیا
31:39پہلی بار میں نے تب دیکھا عثمان پاشا کو
31:45انہی آنکھوں سے
31:49سچ بتا رہا ہوں کہ جب انہیں دیکھا
31:51تو ایسا لگا کہ
31:52جیسے وہ کوئی انسان نہیں
31:54بلکہ خود ایک بندوق کی گولی ہے
31:58جو دشمن کے سینے میں پیوست ہونے کے لیے تیار ہے
32:01پھر جلد ہی ہمیں یہ خبر آئی کہ
32:07سربیہ نے ہماری سردوں پہ چڑھائی کرنا شروع کر دی ہے
32:12رات کی تاریکی میں حملے کا حکم دیا عثمان پاشا
32:16اس رات بیس ہزار گھر سواروں نے دریا ڈینیو پپار کیا
32:20ماشاءاللہ
32:21ہمارا سپے سالار وہ عظیم پاشا تھا جس نے تین بریازموں میں موت کو شکست دی
32:30دشمن کو اس کی ہرگز توقع نہ تھی
32:33وہ پہلے ہی وار میں تتر بتر ہو کر رہ گئے
32:37اور ہاں پاشا نے صرف قیادت نہیں کی بلکہ میدان جنگ میں وہ سب سے آگے ہوا کرتے ہیں
32:49ہاتھ میں بندوق لیے کمر پہ تلوار باندھے نارے تکبیر کے ساتھ
32:54ایسی قیادت دیکھ کر کوئی رکھ سکتا ہے دشمن کو ہم نے سواروں کی طرح بھگایا
33:01پھر وہ سب بکھر بکھر کر بلغرات کی جانب بھاگے
33:07اور پھر ہم نے کتنے شہر اور کتنے دیہات فتح کیے
33:11مجھے یاد نہیں
33:12پاشا کا ارادہ بلغرات تک جانے کا تھا
33:16مگر خبردار الحکومت تک نہیں پہنچ پائی اور ہمیں
33:20استمبول سے ہی واپس آنا پڑا
33:23اس فرمان نے عظیم پاشا کو تو روک دیا مگر
33:30دشمن کو کون روکتا
33:32اس دور میں سربیا موسکو کا مہرہ تھا
33:36اور اگر کسی کا مہرہ چھن جائے تو وہ کیا کرے گا
33:39اور پھر موسکو کی فوج نے بھی ہم پر چڑھائی کر دی
33:46ہم پلیونہ میں تھے
33:49ایک قصبہ جو پہاڑوں سے گھرا ہوا تھا
33:53اور اس کے درمیان میں ایک گہری وادی تھی
33:55وہ چھوٹا سا قصبہ پلیونہ
33:58اس موسکو کے ریج کی آنکھ کا کانٹا بن گیا
34:02انہوں نے پوری طاقت سے حملہ کیا
34:07ایک دن دوپہر میں ہم نے
34:10ان کے پینتیس ہزار سے زائد سپاہی مار دیئے
34:13اس دن بیٹا
34:16پلیونہ کے پل
34:18روسی سپاہیوں کا وزن نہ سیکھ سکے اور ٹوٹ گئے
34:21جو بچے تھے وہ دریائے ڈینیوب میں ڈوب کر مر گئے
34:24پلیونہ کے میدان میں
34:27روسیوں کے خون سے جھیل بن گئی
34:29اور ڈینیوب سے جا ملی
34:31دو دن اور دو راتیں
34:34روسیوں کے خون سے دریائے ڈینیوب
34:37سرخ رہا اور یہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کمانڈر
34:40اور محاصرے کا کیا ہوا کچھ محاصرے کے بارے میں بھی بتائیے
34:44اس سے برا اور کیا ہوتا ان کے ساتھ
34:52لیکن ان کے راستے میں یہ قصبہ دیوار بن گیا تھا
34:56پھر موسکو کے زار نے قیادت سنبھالی اور خود دستے کو لے کر روانہ ہوا
35:01ہزاروں سپاہیوں کے ساتھ

Recommended