Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/15/2025
Zarb e Mehmet Episode 37 [Urdu Dubbed]13th June 25

Category

📺
TV
Transcript
00:00اس لشکر کے لیے پلیونہ کا میدان بھی چھوٹا پڑ جائے
00:11انہوں نے ہمیں چاروں طرف سے گھیر لیا
00:15گرمی اروج پر تھی
00:17پاشا نے استمبول کو وہاں سے کئی بار پیغمات بھیجوائے
00:23لیکن نہ کوئی جواب اور نہ کوئی مدد
00:30مہینوں گزر گئے
00:32پھر ایسی سردی شروع ہوئی کہ دریائے ڈینیوب کا پانی جم گیا
00:38سپاہی اب بھی گرمیوں کے لباس میں تھے
00:42دشمن نے ہمیں چاروں طرف سے گھیرہ ہوا تھا
00:47اور اوپر سے یہ سردی
00:48اور پھر نوبت یہاں تک آ گئی
00:53کہ کھانا بھی ختم ہو گیا
00:56سردی نہ ہوتی تو ڈینیوب بھی سوک جاتا
00:59ایک نوالے کو ساتھ حصوں میں تقسیم کرتے
01:06اور کبھی کبھی ساتھ دنوں تک کچھ نہ کھاتے
01:11گرمی سے سردی آ چکی تھی
01:15نہ زمین پہ گھاس ہوتی
01:17اور نہ ہی درکتوں پہ کچھ کھانے کو ملتا
01:19روسی سپاہی سب اس انتظار میں تھے کہ ہم سب لوگ بھوک سے مر جائیں
01:28آخر کار استمبول سے جواب آ گیا
01:34فرمان آیا کہ پیچھے ہٹ جاؤ
01:37مگر اس کے لیے بہت دیر ہو چکی تھی
01:41ہمارے پاس دو راستے تھے
01:46یا تو ہتھیار ڈال کر قید ہو جائیں
01:49یا آزادی کی جنگ لڑیں
01:51اور شہادت کا رتبہ پائیں
01:54دسمبر کی دس تاریخ تھی اس دن
02:01پاشا کمانڈر
02:03ہاتھ میں تلوار اٹھائے خیمے سے باہر آئے
02:06ستتر میں سے دیس
02:12وہاں اور یہاں تقریباً پندرہ
02:15پورے اٹھائیس برس گزر چکے ہیں کمانڈر
02:19میری بنائی کمزور ہو چکی ہے
02:28اور میری سماعت کا بھی کچھ اچھا حال نہیں
02:32لیکن لگتا ہے جیسے آج ہی ہوا
02:38ہمارے عظیم پاشا نے تلوار فضا میں بلنگ کی
02:43تمام سپاہیوں کی نظریں صرف
02:46عثمان پاشا پر ہی جمی ہوئی تھی
02:48پاشا کی گرشتی ہوئی آواز
02:50دشمن کے کھیرے میں
02:52چاروں طرف گونجنے لگی
02:55انہوں نے کہا میرے بھائیوں ہم دشمن کو رن ڈالیں گے
03:01ہمارے لئے ہماری منزل صرف آزادی ہے
03:04اگر آزادی نہ ملی تو پھر ہمیں شہدت قبول ہے
03:09یا آزادی یا شہدت
03:13ترکوں کو غلامی قبول نہیں
03:15ہم نے دو لاکھ روسی سپاییوں کے لشکر پر ہملہ کیا
03:28پاشا اس وقت بھی آگے آگے تھے
03:33اور ہم نے بھی دشمنوں کے پر کاٹ دیئے تھے
03:36بگر تقدیر
03:38جیسا کہ روتا میں
03:45کمانڈر سلیمان اسکری کے ساتھ ہوا
03:47دشمن کو پچھارتے ہوئے ہم
03:51جیسے ہی پلیگنا سے باہر نکلے تو
03:54میدان جنگ میں ہمیں ایک بری خبر ملی
03:59پاشا کو گولی لگ گئی
04:08دشمن کی گولی پاشا کی ٹانگ میں جا کر لگی
04:19اور وہ شدید سکمی ہو گئے
04:23روسی زار نے بھی ان کی بہدوری کو سراہا
04:40حالانکہ پاشا کو دشمن نے قید کر لیا تھا
04:46اس کے باوجود بھی دشمن پر پاشا کو روپ تاری رہتا تھا
04:50جب وہ قید میں تھے
04:57تو ایک روسی سپاہی نے
04:59زبردستی پاشا کی تلوار چھین لی
05:02پاشا نے گرج کر کہا
05:04میری جان لے لو مگر میری تلوار نہ لو
05:07پھر اس کے بعد
05:10جب روسی زار نے پاشا کو دیکھا
05:13تو ان کی تلوار واپس کر دی
05:16کہا کہ ایسے کمانڈر کی تلوار نہیں چھینی جاتی
05:21ان کے درجات پلندو
05:30عظیم سپاہ سالہ روسمان پاشا
05:33آمین
05:35آمین
05:37آمین
05:50کیا ہوا
06:01کھولو
06:02بھاؤ
06:05نہیں کھانا
06:06نہیں کھانا تو مت کھاؤ
06:09یہ رسک ایک نیمت ہے نالائک
06:11لیکن تمہیں کیا سمجھاؤں
06:13تمہارا تو کوئی دین ایمان ہی نہیں
06:14تم پر تو دھوکوں بھی تو شکر کرنا
06:17مر جاؤ گے تم
06:21اس سے کیا توقع کریں جو ایمان کا سودہ کر بیٹھاؤ
06:31مر جاؤ گے
07:01مر ہم لائی ہوں تمہارے لیے
07:08زحمت کی تم نہیں
07:12مر ہم تو نانی نے بنایا ہے
07:15زحمت تو انہیں ہوئی
07:18وہ صرف بابا سے کہنا کہ یہ زخم پر اچھی طرح لگاتے
07:31شکریہ زینب
07:40کیا اس مرہم سے
07:46ہر زخم کا علاج ہوتا ہے
07:49ایسا نہیں ہو سکتا
08:12ہر زخم کا مرہم
08:15الگ ہوتا ہے
08:16اور دل کے زخم کا کیا
08:19اس زخم کی دوا صرف
08:26صرف دعا ہوتی ہے
08:29میں ہر روز دعا کرتا ہوں
08:33کہ ہمارے اس ملک کے
08:35سارے دشمنوں کا خاتمہ ہو جائے
08:38سعید واپس لوٹ آئے
08:41کوئی اور دعا نہیں کرتے کیا
08:59ظاہر ہے کرتا ہوں
09:02دعا کرتا ہوں کہ
09:09اللہ میرے دل کے خواہش پوری کر دے
09:12آمین
09:21کیا اسطمبول میں بھی آسمان میں
09:39اتنے ہی ستارے ہوتے ہیں
09:41اتنے ستارے میں نے یہی دیکھے
09:45وہ ستارہ دیکھ رہے ہو تم
09:48ظاہرہ کہلاتا ہے یہ
09:55اس کے بارے میں کئی کہانیاں
09:59لکھی گئی ہیں
10:00کئی لوگ گیت بھی گائک ہیں
10:04ظاہرہ
10:09مغرب میں اسے وینس کہتے ہیں
10:14مغرب کے لوگوں نے
10:19ان ستاروں کے نام
10:21اپنے خداوں کے نام پہ رکھے
10:23اور ہم لوگوں نے
10:35انہیں اپنے چاہنے والوں کا نام دیا
10:38تو پھر میں
10:45اس ستارے کو زینب کا نام دیتا ہوں
10:49سبہ ہونے والی ہے
11:07اب چلتی ہوں میں
11:09بس مارہم دینے آئی تھی تمہیں
11:11کہ نانی پریشان نہ ہوں
11:19میں نے ایک ستارے کو تمہارا نام دیا
11:21صبح ہوتے ہی غائب ہو جاؤ کی صحیح رہے
11:32ستارے کا بھی غائب نہیں ہوتے محمد
11:49ہر وقت موجود ہوتے ہیں
11:51بس چاہنے والوں کی
11:53وہ ایک نظر کی منتظر ہوتے ہیں
11:57اللہ تمہیں صحت دے
12:05اور مجھے امید ہے
12:09کہ سعید سے تمہاری جلد ملاقات ہو جائے گی انشاءاللہ
12:13انشاءاللہ
12:14آہ سینہ
12:38کہنے کو تو بہت کچھ ہے
12:43جب ملک لہو میں ڈوبا ہوا ہو
12:50تو کیسے کچھ کہوں
12:53السلام علیکم
13:07والیکم سلام کیسے ہو
13:09یہ لے سفر سارجنٹ
13:24اس کی تو خوشبو سے ہی دل خوش ہو گیا
13:32بہت شکریہ
13:33ویسے وہ کافر تم لوگوں کو کھانے میں کیا دیتے تھے
13:37بس کیا بتاؤں میرے بھائی
13:40کیڑو والا دلیا
13:43وہ بھی شکر کر کے کھایا
13:58آپ کے جانے کے بعد
14:00ہمارے بھی گلے سے لکمہ نہیں اترتا تھا
14:03ہم لوگ بھی بھنا گوشت نہیں کھاتے تھے لیکن
14:05ریاست عزت سے کھلاتی ہے
14:07حلال رسک ہو تو انسان کو اس سے زیادہ اور کیا چاہیے
14:10یہی سب سے اہم بات ہے میرے بھائیو
14:12جو ہاتھ روٹی کھلائے وہ پاک ہو تو
14:15وہ روٹی بھی انسان کے لیے شفا بکش ہو جاتی ہے
14:18آ گیا بھائی آ گیا
14:22میں نے کہا تھا نا میری بیوی مجھے نہیں بھول سکتی
14:24خط بھیجا ہے اس نے میرے لیے
14:26کیا بات ہے
14:28بہت بہت مبارک ہو نیازی بھائی
14:30آپ کا بہت شکریہ بھائی
14:31مبارک ہو میرے بھائی
14:33بہت شکریہ
14:34مبارک ہو تمہیں شریح لڑکے
14:36میں نے اسے کہا تھا کہ بیٹے کی تصویر ضرور بھیجنا
14:40اگر اس نے واقعی بھیجی ہو تو
14:43وہ کہاں سے تصویر بھیجے گی تمہارے بچے کی
14:44میں نے اسے کہا تھا کہ میرے بابا کے ساتھ شہر لے جانا
14:47وہاں جا کر اس کی کوئی تصویر لینا
14:49میری لیے تو میرے بیٹی کی جیسے آج ہی پیدائش ہوئی ہو
14:53یہ میرا بیٹا ہے
15:14میرا بیٹا ہے کیا
15:17مولود
15:20کیا یہ واقعی میرا بیٹا ہے
15:22دیکھو کیا یہ میرا ہی بیٹا ہے
15:27ماشاءاللہ بارک اللہ
15:33مل رہا ہے مجھ میں
15:39ارے یہ بات مجھ سے کیوں پوچھ رہے ہو میرے معصوم بھائی
15:43مجھے تو کچھ سمجھ نہیں آرہا کہ میں کیا کہوں
15:47اللہ نے آخر مجھے اپنے بیٹے کا دیدار کرواہی دیا بھائی
15:52سنو میرے دوستوں
15:55سب دیکھو تاکہ ایک بہادر کو دیکھ سکو
15:58اے ہامین
15:59کدھر آؤ
16:00ماشاءاللہ بھائی
16:04مجھ سے ملتا ہے نا
16:05ملتا ہے بالکل ملتا ہے
16:07ماشاءاللہ
16:09اللہ اسے لمبی عمرتہ فرمائے
16:11آمین
16:12مبارک ہو نیازی بھائی
16:14میرا بیٹا
16:17بیٹے کو دیکھتے ہی بیوی کو تو بھولی گئے
16:24ہاں ٹھیک کیا رہے ہو
16:25دیکھتا ہوں کیا لکھا ہے اس نے
16:28کیا کر رہے ہو مفروض بھائی
16:40اپنا بستر بشا رہا ہو
16:45پاگل ہو گئے ہو کیا
16:48ہم لوگوں نے مہینوں سے بستر کو دیکھا تک نہیں
16:53تم اسے زمین پہ کیسے بشا سکتے ہو
16:54خانہ بدوشوں کا کوئی بستر نہیں ہوتا دوست
16:58کیا ہو گیا ہے
17:01ہم لوگوں کو تو زمین پہ سونے کی عادت ہو گئی ہے
17:04جب بھی اپنی آنکھیں بند کرتا ہوں
17:13تو مجھے وہ منحوس کافری یاد آتا ہے
17:16وہ برطانوی کمانڈر جو قید خانے میں تھا
17:18کس کی بات کر رہا ہو
17:19کہیں تم علی فریڈ کی بات تو نہیں کر رہے
17:22کیا علی فریڈ یار کیا ہو گیا
17:24الفریڈ الفریڈ
17:25یار مجھے کیسے معلوم ہوگا
17:27پہلی بار اس کا نام سنا تو علی فریڈ لگا
17:30مجھے تو لگا کہ وہ بھی مصب کی طرح ہوگا
17:32کوئی مسلمان ہے جو غددار بن گیا ہے
17:34مجھے کیا معلوم
17:35ویسے تو تم ہر داڑی والے کو اپنا دادا سمجھ لیتے ہو
17:41لیکن اس ملوم کی تو داڑی بھی نہیں تھی
17:43بہت اچھا ہوتا اگر وہ آدمی مسلمان ہوتا
17:45تو میں اس کا نام علی فریڈ رکھ دیتا
17:47نیازی
17:49فضول باتیں کرنا پند کرو اور اپنا خط پڑھو
17:52ٹھیک کیا رہا ہو
17:54اور اپنی ان ٹانگوں کو ذرا زہمت دیجئے نیازی صاحب
17:57بہت یاد آتی ہے
18:07ہمیشہ اس کی تصویر پاس رکھتا ہوں
18:09چچا جان
18:13چچا جان آپ تو سونے لگ گئے
18:15اپنے بھتیجے کو تو دیکھئے نا
18:17ماشاءاللہ
18:20ہمیشہ
18:50تو مطلب ابھی تک اکل ٹکانے نہیں آئیں
19:20بھولنا مت
19:28ہم نے انتقام نہیں لینا
19:31معلومات حاصل کرنی ہے
19:32میں اپنی پوری کوشش کروں گا
19:36لیکن آپ تھوڑا چلدی کیش ہے گا
19:38تم فکر مت کرو
19:39موسیقی
19:49موسیقی
20:07تم
20:30مانت
20:32تشکر
20:33نامت
20:34نامت
20:35تم اس کے لئے
20:35حا
20:36جب آیا تو تو کچھ پوچھا تھا میں نے
20:40جواب مل گیا
20:42برطانوی قید خانوں میں ہسنا بھی بنایا
20:45کیسے
20:47تمہیں تو اندوستان جانے والے جہاز میں ہونا چاہیے
20:51اور تمہیں جہنم کے داروگا کی قید میں ہونا چاہیے
20:54خیر ہم اللہ کے کرم سے قید خانے سے آزاد ہو گئے
20:58اور اب تمہاری باری ہے
21:06ہمارا جو کامہ دورہ رہ گیا
21:13وہ ہم بات میں پورا کر لیں گے
21:16دنیا بہت چھوٹی ہے
21:28اور اللہ بہت بڑا ہے
21:30پہلی بار جب ہم ملے
21:32تو ہم تمہارے قیدی تھے
21:34اور جب ہم دوسری بار ملے ہیں
21:37تو تم قیدی ہو
21:38ہاتھ ٹھیک ہو گیا تمہارا
21:43سمجھ لو آزادی کی بدولت
21:45کیوں حصرہ تمہارا
21:53تمہارا بھائی غائب ہو گیا
22:03مجھے تمہاری اس بھوری قسمت پر بہت افسوس ہوتا ہے
22:08بھوکیرہ اس انسان
22:16تم ذرا میرے ساتھ آو
22:21کیا کہا تھا میں نے تم سے
22:35اس کی باتیں برداشتیں باہر ہیں
22:39تمہیں مجھ پر اعتماد نہیں
22:40یا بات سمجھ نہیں آتی
22:41ایسا کچھ بھی نہیں ہے
22:42تو پھر تم اپنے ہاتھ
22:45اور اپنی زبان
22:46کابو میں رکھو
22:47جانتے ہو تمہیں یہاں کیوں لائے
23:15سعید کی تلاشیں ہمیں
23:17تم سے درخواست کرتا ہوں
23:20بتا دو کہ وہ کہاں ہیں
23:22ہم تمہیں مزید تکلیف نہیں دیں گے
23:26دیکھو
23:30دیکھا تم نے
23:32کم از کم کوئی تو معصب ہے تمہیں
23:35شاید تمہیں اس معاملے کی سنجیبگی کا اندازہ نہیں
23:37سعید ہمارے لئے بہت مائنے رکھتا ہے
23:40کاؤکس تمہیں بھول سکتا ہے
23:43مگر
23:44ہم اپنے بھائیوں کو کبھی بھی تنہ نہیں چھوڑ دے
23:47میں نے کہا کہ مجھے نہیں مالو
23:50پھر سے سوچو
23:51ہو سکتا ہے کہ تمہیں کچھ یاد آ جائے
23:54یاد آج پر زور دیا میں نے
24:12مگر کچھ نہیں
24:13تو پھر میں تمہارے لئے کچھ نہیں کر سکتا
24:23اگر تمہیں کوئی اعتراض نہ ہو تو گولی مار کر کھوپڑی اڑا دو
24:37سمجھ گیا میرے بھائی
24:41سہرہ میں لے جا کے مارنا
24:47زمین بھی نصیب نہ ہو اسے
24:50نوچ نوچ کے کھائیں گے پر اندیس کو
24:54علی بھائی
25:18علی بھائی ایسا مات کریں رکھیں
25:20کیا ہوا محمد
25:21مجھے لگا تمہیں مجھ پر پورا بھروسہ ہے
25:23بلکل مانتا ہوں میں
25:25لیکن سعید تک پہنچنے کے لئے ہمیں اس کی ضرورت پڑے گی
25:27آپ نے ہی کہا تھا اور اب آپ اسے مارنے والے ہیں
25:29تو ہم سعید تک کیسے پہنچیں گے
25:31یا تو مجھ بھی بھروسہ رکھوں
25:36یا پھر تندور لڑ جاؤ
25:53ایک جاسوس کے لئے ہار
25:57کبھی کبھی اس کے منصوبے کا حصہ ہوتی ہے اس ورڈ
26:00تو پھر بتائیے نا کہ آپ کے دماغ میں کیا چل رہا ہے
26:04میسٹر کوکس
26:05سعید
26:09اب وہ ہی ہمارے لئے ترپ کا پتہ ہے
26:11لیکن وہ محفوظ نہیں ہے
26:14اس کے بارے میں صرف مصب جانتا تھا
26:16اور وہ مر چکا
26:17ویلسن
26:18آپ کو اس پر کوئی شک ہے کیا میسٹر کوکس
26:21نہیں اس پر کوئی شک نہیں
26:24وہ اپنا مونہیں کھولے گا
26:27لیکن ایسا نہ ہو کہ وہ کوئی نادانی گھر بیٹھے
26:30اور ترکوں کے کھیل کا شکار ہو جائے
26:31اگر نہیں بولا تو اسے زندہ نہیں چھوڑیں گے
26:34مار دیں گے اسے
26:35امید تو یہی ہے
26:37کہ مار دیں گے اسے
26:39جانتا ہوں میں
26:40آسورڈ
26:41سعید کو یہاں لے کر آو
26:43مگر شہر سے باہر نکلتے وقت کوئی خطرہ مول نہ لے لینا
26:46دیکھ کے جانا
26:46وہ بہت قیمتی ہے اس وقت ہمارے لیے
26:48اسے کھونے کی کوئی گنجائش نہیں
26:50فکر مت کریں جناب
26:51میں اسے یہاں بزاتے خود لے کر آوں گا
27:16زینب
27:23یہ کیا کر رہی ہو بیٹی
27:24نقصان پہنچا لوگی خود کو ایسے
27:26میں بلکل ٹھیک ہو شکر ہے اللہ گبابا
27:28محمد کے آ جانے سے جان میں جان آگئی تمہاری
27:32تمہاری خوشی تمہارے چہرے پر ظاہر ہے
27:37سعید بھی جلد لوٹ آئے گا انشاءاللہ
27:43میں جب بھی حمد ہار جاتی ہوں آپ
27:50ہمیشہ مجھے حوصلہ دیتے ہیں
27:52جس طرح ہمارے تمام سپاہی قیدی جہنم سے نکل آئے
27:57انشاءاللہ سعید بھی اسی طرح لوٹ آئے گا
28:00بطن پہ ایسے کئی بیٹے قربان کر دوں
28:03مجھے بیٹے کھو جانے کا ڈر نہیں ہے
28:06اگر سعید جنگ میں شہید نہیں ہوا
28:10اور اس نے غدداری کر دی تو
28:12یہ میرے لئے زیادہ تکلیف دے ہوگا
28:15موسیقی
28:17موسیقی
28:22موسیقی
28:29سمجھ نہیں آ رہا کہ یہ ہو کیا رہا ہے
28:55اگر ہم نے اسے مار دیا
28:57تو اس کی لاش کس کام کیا ہمارے
29:00قسم سے مجھے بھی سمجھ میں نہیں آ رہا سفر سارشن
29:02لیکن اس کو پلو نے اگر کچھ سوچا ہے
29:04تو اچھا ہی سوچا ہوگا
29:05انشاءاللہ
29:07کیا ہو رہا ہے میرے شیروں
29:09یہاں تماشا دیکھنے کھڑ ہو کیا
29:11میرے ساتھ آؤ
29:12سعید کو آج رات
29:22اچھ سے لے جائیں گے
29:23کسی بھی غلطی کی گنجائش نہیں
29:26سمجھ آ گئی تمہیں
29:28باہر جاؤ تم دولو
29:41شریف نچار
29:49آپ یہاں کیا کر رہے ہیں
29:50میسٹر کاؤکس نے تو ایسی کوئی ہدایت نہیں دی
29:53مجھے کاؤکس سے بہت ضروری کام ہے
29:55انہوں نے کہا کہ مسئلہ عام ہے
29:58محترمہ وکٹوریا
30:00یہ مناسب وقت نہیں یقین کریں
30:03میں تم سے کیا کہہ رہی ہوں
30:05ضروری کام ہے مجھے
30:06ہم ایک ترک سپاہی کو کچھ سے باہر نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں
30:09خدا رہا میرے لئے مشکل نہ بنائے
30:11کہتی وہ بھی ترک
30:13کون
30:14سعید نام ہے اس کا
30:17کیا کہا سعید
30:18ہاں سعید ہے اس کا نام
30:20برطانوی قید میں رہنے والے اسطمبول کے محمد کا بھائی سعید
30:24اسے کہاں رکھا ہے تم نے
30:27یہی
30:29محترمہ وکٹوریا یہی ہے
30:31یہاں ہے کیا
30:33کہیں وہ مجھے دیکھ نہ لے
30:36ورنہ میرا راز فاش ہو جائے گا
30:38میں اس سے ملنا چاہتی ہوں
30:40کیوں محترمہ وکٹوریا
30:42کیا آپ جانتی ہیں سعید کو
30:43نہیں
30:45بس کسی ترک کے مو پر دھوکنا چاہتی ہوں
30:48محترمہ وکٹوریا
30:50میسٹر کاکس نے مجھے حکم دیا ہے کہ اسے اس شہر سے باہر نکالو
30:53جب وہ یہاں سے چلا جائے تو آپ کو جو کرنا ہو کر سکتی ہیں
30:56لیکن ابھی ایسا کچھ ممکن نہیں
30:58سمجھ گئی ہیں
30:59ٹھیک ہے
31:01سمجھ گئی ہوں
31:02برائے مہربانی واپس چلی جائے
31:04اور میرے پیغام کا انتظار کچھے
31:06شریف نجار
31:08موسیقی
31:12موسیقی
31:14موسیقی
31:16موسیقی
31:18موسیقی
31:32موسیقی
31:34موسیقی
31:36موسیقی
32:06موسیقی
32:09موسیقی
32:10موسیقی
32:36موسیقی
32:39موسیقی
32:43موسیقی
32:47موسیقی
32:51موسیقی
32:52موسیقی
32:53موسیقی
32:54موسیقی
32:56موسیقی
32:57موسیقی
32:58موسیقی
32:59موسیقی
33:00موسیقی
33:01موسیقی
33:02موسیقی
33:03موسیقی
33:04کسی بھی ساپ کو پکڑنے کے بعد
33:06اسے چھوڑا نہیں جاتا
33:08مار دیا جاتا ہے
33:34مہترمہ وکٹوریا یہ کیا کر رہی ہے
33:41چھوڑے اسے
33:42چھوڑے
33:42چھوڑا مجھے
33:45چھوڑا مجھے
33:47مہترمہ وکٹوریا پس بہت ہو گیا
33:52یہ آدمی ہمیں زندہ چاہیے
33:56مجھے کوئی فرط نہیں پڑتا
33:58یہ آدمی ہمارے کس کام کا ہے
33:59مار دو اسے
34:00ابھی نہیں
34:01وکٹوریا ابھی نہیں
34:02کیا ہوا
34:03مجھے مارنا ممکن نہیں ہے ابھی
34:05اپنا مبتد رکھو
34:06لے جوئی
34:33موسیقی
34:35موسیقی
34:35موسیقی
34:35موسیقی

Recommended