Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/4/2025
Deene e islam

Category

🤖
Tech
Transcript
00:00ایک کونے میں حرم شریف کے کونے میں بیٹھ کے رسول پاک رو رہے ہیں
00:03جناب صدیق اکبر نے کہا حضور کیا ہوا
00:06فرمایا عبو بکر سوچ رہا ہوں خدا اگر مجھے پیسے دے تو میں بلال کو خرید لوں
00:11اگر عبو بکر صدیق گھر گئے
00:18گھر جا کے حضرت عباس کو بھیجا
00:20کہا عمیہ میرا مخالف ہے مجھ سے وہ بات نہیں کرے گا
00:24آپ جائیے
00:25آپ جا کے کہیے بلال کو بیچ ڈالے
00:28حضرت عباس نے جا کے کہا بلال کو بیچ دو
00:31کہنے لگا میری قیمت بہت زیادہ ہے
00:34پچاس دینار کا میں نے خریدا ہے
00:38اور میں منافع لے کے بیچوں گا
00:41حضرت عباس نے آ کے جناب صدیق اکبر کو بتایا
00:45ابو بکر صدیق فرمانا لے کہ چل مجھے ساتھ ہی لے جا دیکھ لیتے پہنچے
00:49ابو بکر صدیق کو آتے دیکھا نا تو چڑ گیا
00:52کہنے لگا ابو بکر
00:53اگر تو بلال کو خریدنا چاہے تو وہ جو تیرے پاس رومی غلام ہے وہ مجھے دینا پڑے گا
00:59دو لونڈیاں اس کے ساتھ دینی پڑیں گا
01:01اور یہ پچاس دینار کا ہے میں تجھ سے دو ہزار دینار لوں گا
01:06پچاس دینار کا ہے دو ہزار دینار لوں گا
01:09حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالی نے فرمایا مجھے منظور ہے
01:13مجھے منظور ہے
01:16منظور ہے مجھے
01:18ابو بکر صدیق نے وہ تینوں غیر مسلم غلام لیے
01:21دو ہزار دینار لیے
01:23حضرت عباس نے بھی کلمہ نہیں پڑا تھا
01:26کہنے لگے ابو بکر تو کامیاب تاجر ہے کیا کرنے لگے ہو
01:30تو حضرت عباس نے بکر صدیق کہنے لگے
01:32آپ نے بھی کلمہ نہیں پڑا
01:34آپ کو اس سعودے کا پتہ نہیں
01:36آپ ابھی اس لذت عاشنائی سے واقف نہیں
01:40آپ نے بھی یہ ذائقہ چکھا نہیں
01:42آپ ابھی اس راہ سے گزرے نہیں
01:44آپ کو پتہ نہیں یہ بھی ایک ذائقہ ہے
01:46یہ بھی ایک سعودہ ہے
01:47یہ بھی ایک لذت ہے
01:49یہ بھی ایک گہرائی ہے
01:50یہ بھی ایک مزہ ہے
01:51اس کا بھی آپ کو علم نہیں
01:53آپ نے کلمہ نہیں نہ پڑا
01:54محبت کو سمجھنا ہے
01:55تو نہ سے خود محبت کر
01:57قنارے سے کبھی اندازہ
01:59توفاں نہیں ہوتا
02:01فرمایا ابھی تُو راہ گزر میں ہے
02:03کہتے مقام سے گزر
02:05ابھی ذرا آگے چلیں گے نا جب آپ
02:07کلمہ پڑھیں گے تو آپ کو پتہ چلے گا
02:09حضرت سیدنا بلال ابشی
02:11کو لینے کے لئے صدیق اکبر پہنچے
02:14دو ہزار دنار تین غلام
02:15پڑے لکھے سیاہنے سمجدار
02:17جب دیئے نا
02:19تو امیہ
02:21کھل کھلا کیا سا
02:23کہنے لگا بکل بڑے گھاٹے کا
02:25سودہ کیا تُو نے
02:27ابوبکر تُو نے بڑے
02:29گھاٹے کا سوړہ کیا ہے
02:31یہ پڑھا لکھا مجھے دے کے دارہ ہے
02:33اور یہ انپار تُو لے کے دارہ ہے
02:35یہ خوبصورت رومی غلام دے کے دارہ ہے
02:38اور یہ حبشی کالے
02:39رنگ کا تُو لے کے دارہا ہے
02:41اور پچاس دنار کا غلام دو ہزار
02:43دنار میں تُو لے کے دارہ ہے
02:45اتنے گھاٹے کا سوړہ
02:46اتنی بڑی نادانی
02:48حضرت جناب سیدنا صدیق اقبر
02:51رضی اللہ تعالیٰ کہنے لگے
02:52امید تُو کافر ہے
02:53لیکن تُو نے ابھی بھی پیسے تھوڑے مانگے ہیں
02:57تُو نے بلال کا رنگ دیکھا ہے
02:59میں نے مصطفیٰ کے عشق کا رنگ دیکھا ہے
03:01فرمایا تُو ابھی اس کے رنگ میں الجا ہوا ہے
03:04اور میں جو اس کے باطن کا حسن ہے
03:06وہاں تک پہنچ گیا ہوں
03:07حضرت سیدنا بلال عبشی رضی اللہ تعالیٰ انہوں
03:10ساتھ کھڑے نابو وقر صدیق
03:12رضی اللہ تعالیٰ انہوں نے ارشاد فرمایا
03:15اگر میں یمن کا حکمران ہوتا
03:17یمن کا بادشاہ ہوتا
03:21اور تُو مجھے کہتا کہ بلال میں تب دوں گا
03:24جب تُو مجھے یمن کی حکمرانی دے گا
03:27فرمایا میں تجھے یمن کی حکمرانی بھی دے دیتا
03:30لیکن بلال کو ضرور خرید کے لے جاتا
03:32حضرت بلال عبشی
03:33اللہ اکمہ
03:36یا صلی اللہ
03:39جناب سیدنا بلال عبشی
03:45حضرت سیدنا
03:47ابو بقر صدیق فرماتے ہیں
03:50جب میں بلال کو لینے گیا
03:51تو حال پتہ کیا تھا
03:53ادھر دیکھئے گا
03:55فرماتے ہیں کہ ٹانگیں اوپر کر کے
03:57جس طرح آدمی
03:59رکو میں بیٹھتا ہے
04:00اس طرح کر کے نہ ٹانگیں
04:03اور سر پھر زمین کو لگا کے
04:05اس طرح سجدے میں آپ جاتے ہیں
04:08لیکن بلکل ٹانگوں کے ساتھ ساتھ رکھے
04:10فرماتے ہیں چار بھاری چکیاں
04:13رید پہ حضرت بلال تھے
04:15ان کے اوپر چکیاں رکھی امی تھی
04:16اور فرماتے ہیں حضرت بلال
04:18تھوڑی تھوڑی عرکت کرتے تھے
04:19تو وہ چکیاں جشم کے ساتھ لگتی تھی
04:22نا پاٹ ان کے
04:23فرماتے ہیں زخم بن گئے تھے
04:24خون نکلتا تھا
04:26فرماتے ہیں میں نے وہاں سے جا کے
04:28حضرت بلال کو نکالا
04:29پیسے دیئے لے کے آیا
04:31تو جناب بلال کہنے لگے
04:32جلدی جلدی چلو حضور کے پاس
04:34جلدی جلدی چلو در مصطفیٰ پہ جلدی کرو
04:38تو جناب سینا بلال ابشی
04:40رضی اللہ تعالیٰ انہوں کے
04:42جواب میں عدد ابوبکر صدیق
04:44کہنے لگے بلال جلدی نہ کر
04:46جب میں آیا تھا تو حضور
04:48تیرے لیے آنسو بہا رہے تھے
04:49اگر تجھے اس حالت میں
04:52زخمی دیکھیں گے تو میرے مصطفیٰ کو
04:54اور زیادہ رونا پڑے گا
04:55تو میرے ساتھ گھار چل
04:57میں تجھے کپڑے پیناتا ہوں
04:59میں تیرے زخموں پہ پٹی کرتا ہوں
05:01حضورت ابوبکر صدیق
05:03مزاج شناسہ نبو پر تھے نا
05:05فرمایا چل میرے ساتھ
05:07میں ذرا تری مرم پٹی کرلوں
05:08میں ذرا تیرا مون دھوڑا لوں
05:10میں ذرا تجھے کنگی کرلوں
05:12تو میرے ساتھ چل
05:13جناب بلال فرماتے ہیں
05:14جب سے پیدا ہوا تب سے غلام تھا
05:17کبھی کسی نے میرے کپڑوں کے فکر نہیں کی تھی
05:19مجھے تو حمیہ چار چار دن روٹی نہیں دیتا تھا
05:22فرماتے ہیں جب میں گیا ابوبکر کے ساتھ
05:25ابوبکر صدیق نے ایک چٹائی بچھائی
05:27صدیق اکبر چٹائی کے اوپر میرے ساتھ بیٹھ گئے
05:31فرماتے ہیں ابوبکر نے تیل مگایا
05:33وہ تیل میرے رخموں پہ
05:35ابوبکر صدیق نے وہ تیل میرے سر پہ
05:37میری داڑی پہ
05:38فرماتے ہیں پھر کنگا کیا
05:40پھر ابوبکر صدیق نے ایک جوڑا مگایا
05:42وہ کپڑے مجھے پہنائے
05:44ابوبکر صدیق نے پگڑی منگوائی
05:46وہ پگڑی کھول کے میرے سر پہ
05:48بندوائی فرماتے ہیں ابوبکر نے
05:50مجھے تیار کیا فرمایا
05:52تو آج جا رہا ہے در رسالت
05:54ماب پہ در رسالت
05:56ماب پہ آج تو پہنچ رہا ہے
05:58حضور کے دروازے پہ
06:00بن کے جوگن مدینہ نجام آنگی میں
06:02جو جو بیتی نبی نو
06:04سنا آنگی میں حضرت جناب
06:06سجدنا اور وہ کسی شاعر
06:08نے تو بڑی شاندار بات کی
06:10اس نے کہا بڑی امید ہے
06:11سرکار قدموں میں بلائیں گے
06:14کرم کی جب نظر ہوگی
06:16مدینے ہم بھی جائیں گے
06:18اگر جانا مدینے میں ہوا
06:20ہم غم کے ماروں کا
06:22مکینے گمبد خضراء
06:25کو حال دل سنائیں گے
06:26حضرت بلال ابشیر عدی ان کے دل میں
06:28بڑی امانگتھی آج جاؤں گا
06:30در رسالت ماب پہ
06:32ملہ رومی لکھتے ہیں کہ جناب سیدنا
06:34صدیق اکبر نے سجایا سوارا
06:36جناب بلال کی آنسو رکھتے ہی نہیں
06:38کہا
06:39باپ ہوتا ہے جو خدمتیں کرتا ہے
06:42میں نے آنکھ کھل لی تو باپ
06:44کا سایہ تو میں نے دیکھا ہی نہیں
06:46اور فرمایا ماں تھی
06:47تو ماں جب بھی میں کام کر کے آتا تھا
06:50تو مجھے دیکھ کے میری امہ بس رو دیا کرتی تھی
06:52دو تین بہنیں تھی
06:54اور حضرت بلال
06:56فرمانے لگے ان بہنوں کو میں دیکھتا تھا
06:58تو وہ میرا حال دے کے روتی تھی
07:00اور جب وہ مجھے دیکھتی تھی
07:02تو میں رو دیا کرتا تھا
07:05فرمایا ابو بکر میں نے تو یہ رنگ ڈھنگ دیکھے نہیں
07:07جو آج تو مجھے دکھا رہا ہے
07:09جناب سیدنا صدیق اکبر
07:11رضی اللہ تعالیٰ نے بنا سوار کے نہ
07:14حضرت بلال کا ہاتھ پکڑ کے سینے پر رکھا
07:17جناب بلال ہج کی لے کے روئے
07:19حضرت ابو بکر صدیق نے فرمایا
07:21جتنا رونا یہاں رو لے
07:23میں کائنات کے آنسو دیکھتا ہوں
07:25لیکن جب نبی کی آنکھوں میں آنسو دیکھتا ہوں
07:32نہیں آنا چاہیے
07:33بہا جتنے آنسو بہا سکتا ہے
07:36حضرت بلال ابشی بھی روئے
07:37جناب سیدیق اکبر بھی روئے
07:39جب پہنچے نا دروازہ رسول پہ
07:42حضرت سیدنا ابو بکر
07:44سیدیق لے کے پہنچے
07:46پہ بند کر دیا تھا نا ابو حضرت بلال
07:48کو بلال تُو نے رونا نہیں
07:49عشق ہوئے تہا
07:52درد ہوئے تہائے نکلے
07:53پھر کوئی نریندہ جارکے
07:55حضرت سیدنا بلال ابشی کو لے کے
07:58پہنچے در مصطفیٰ پہ
07:59رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
08:03نے ایک نظر حضرت بلال پہ ڈالی
08:05جناب بلال نے
08:07یوں آنکھ میں لائی تو سر جھکا لیا
08:08بادہ کیا تھا نا رونا نہیں
08:10سر جھکا لیا
08:12اب دوسری نظر
08:13نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
08:16نے جب اٹھائی نا حضرت ابو بکر صدیق کی طرف
08:19تو حضور نے فرمایا
08:20صدیق تیرا شکریہ
08:22ابو بکر اللہ تجھے جزا دے
08:25جب رسول پاک کی زبان سے یہ نفذ نکلے
08:28تو جناب صدیق اکبر نے ہاتھ اٹھائے
08:30یہ ہاتھ باندھے جب
08:32رسول پاک کے سامنے تو سب سے زیادہ
08:34انسو ابو بکر صدیق کے اپنے
08:36نکل گئے
08:37کہا یا رسول اللہ
08:39میں غریبے بے نواتو امیر حرم
08:42تو کجا من کجا
08:44کہا حضور یہ شکریہ کے لفظ
08:46یا رسول اللہ میں کہاں اور آپ کا شکریہ کہاں
08:49نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
08:50نے فرمایا ابو بکر کاش
08:52تو تھوڑے سے پیسے میرے بھی ملا لیتا
08:55بلال کو خریدنے میں
08:57میرا بھی حصہ ڈال لیتا
08:58میں چاہتا تھا ابو بکر پھر روئے
09:01کہا یا رسول اللہ میرے پیسے کس کے ہیں
09:03آقا میں بھی آپ کا
09:05یہ بھی آپ کے
09:06جناب سیدنا بلال ابشیر رضی اللہ تعالیٰ
09:09انہوں کی طرف حضور نے دیکھا
09:11تو فرمایا بلال آ یار جارا سینے سے تو لگ جا
09:13اب حضرت بلال دوڑے
09:16دوڑے
09:17جو رسول پاک کے سینے سے لگے
09:19تو ایک جملہ میرے معبوب کی زبان سے
09:21فرمایا بلال
09:22تو انہیں بڑی سختیاں ورداشت کی ہیں
09:24تجھے میرا اللہ ہی جزا آتا فرمائے گا
09:26تو انہیں بڑے دکھ دیکھے ہیں
09:28اب سیدنا بلال تڑپے
09:30رسول پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم بھی روئے
09:33حضور نے اپنے ساتھ بٹھا لیا
09:35سیدنا بلال کو
09:36حضور نے گھر پر گام بھیجا
09:38فرمایا ختیجہ
09:39گھر میں کچھ ہے تو بھیجو
09:42بلال آیا ہے
09:44اب حضرت خدیجہ تلکبراہ اندر سے
09:47کیا آواز دیتی ہیں
09:48کہتے ہیں حضور مبارک ہو
09:50اللہ نے بلال کو ازادی عطا فرما دیے
09:52وفہ شار بیوی اندر سے
09:54اب حضرت سیدنا زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہ
09:58میرے معبوب کی شہزادی چھوٹی سی
10:00عمر ہے
10:01ایک برطن کے اندر خجورے لے کے آئیں
10:03ایک برطن میں خجورے
10:06اب لاکہ جب خجورے رکھی نہ
10:08تو سیدنا صدیق اکبر نے ہاتھ بڑھایا
10:11خجورے اٹھانے کے لئے تاکہ میں دوں
10:13حضور نے فرمایا
10:15نا ابو بکر بلال پہلے دن آیا ہے
10:17پہلے دونے جتنی خدمت کرنی تھی
10:20تو گھر کر کے آیا میری باری ہے
10:22حضرت بلال حبشی فرماتے ہیں
10:24کائنات میں میں نے اتنا پیار کبھی دیکھا ہی نہیں تھا
10:26تیس سال سے زیادہ میری عمر تھی
10:28مجھے تو کبھی کسی نے پاس بٹھا کے کھانا کھلایا ہی نہیں
10:32فرماتے ہیں رسول پاک سخت سخت خجورے سائیڈ پہ کرتے
10:35اندر سے نرم خجور نکالتے
10:37اس خجور سے تھوڑا سا چھلکا جدا کرتے
10:40فرماتے ہیں پھر اس کو توڑتے
10:42اس کے اندر سے وہ گھڑلیا اٹھار کے حضور ایک سائیڈ پہ کرتے
10:46وہ نرم خجور رسول جب میری طرف بڑھاتے
10:49حضرت بلال فرماتے ہیں بھوک تو بڑی تھی
10:51لیکن آج بھوک ساری بھول گئی تھی
10:54آج مجھے یوں لگتا تھا جیسے میں زمین پہ نہیں
10:56عرش کی بلندیوں پہ بیٹا ہوا ہوں
10:58آج لگتا تھا کائنات کی ساری نعمتیں
11:01ساری رحمتیں سارا کرم
11:03ساری عطا سارا فضل
11:05ساری عنایتیں میری جھولے میں گھر گئی ہیں
11:07فرماتے ہیں رسول پاک
11:09صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
11:11نے مجھے بڑے محبت سے بٹھایا
11:14حضور علیہ السلام نے محبت سے کھلایا
11:16دودھ پلایا
11:17فرماتے ہیں بڑا پیار کر کے نا
11:20تو دنابی سجدنا صدیق اکبر نے
11:22کہا حضور بلال کی ڈیوٹی کیا ہوگی
11:24حضور بلال کی ڈیوٹی کیا ہوگی
11:29حضرت بلال کہنے لگے
11:30حضور میں فارغ رہنے کا تو عادی نہیں
11:32میں تو جفاہ کھا شادمیوں
11:35محنت کرنے والا ڈیوٹی کیا ہوگی
11:37رسول پاک نے فرمایا
11:38بلال یہ میرا گھار ہے
11:39آج کے بعد میرا نہیں یہ تیرا گھار ہے
11:42فرمایا میں مصروف ہوتا ہوں
11:44تبلیغ کے کاموں میں
11:45گھر کیا لانا ہے وہ تیری ذمہ داری ہے
11:48کہاں سے لانا ہے وہ بھی
11:50تیری ذمہ داری ہے
11:52پیسے کہاں سے آئیں گے
11:54میں تجھے بلاؤں گا
11:55کہاں لگانے ہیں تجھے ایک دفعہ بتاؤں گا
11:57پھر تُو لائے کرے گا
11:59تُو ہی لگایا کرے گا
12:00فرمایا میرا پرسنل سیکٹری بن کے رہے گا تُو
12:03خاص مقام تجھے دیا جائے گا
12:06حضرت سیدنا بلال ابشی
12:08رضی اللہ تعالی عنہ
12:10کو رسول اکرم
12:11صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے
12:14اس کام پر مقرر فرما دیا
12:17اب دیکھئے
12:18حضرت بلال
12:20رضی اللہ تعالی عنہ
12:22جب در مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم پر پہنچ جاتے ہیں
12:26اور پہنچنے کے بعد
12:28کیا مسئلہ ہے جی کیوں نہیں چاہتا
12:30درود پاک
12:34پڑیئے صلی اللہ تعالی عنہ
12:36کی گا
12:38میں یہ گزائش کر رہا تھا
12:45کہ حضرت بلال ابشی رضی اللہ تعالی عنہ
12:47کو رسول پاک نے یہ ڈیوٹی عطا فرما دی
12:49اب پتہ کیا ہوتا
12:51حضرت پردے کی آئیتیں تو ابھی آئے نہیں تھی
12:55حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ اور رسول پاک کے ساتھ
12:57نکلتے تبلیغ کے لیے
12:58کسی کام کے لیے
13:00سودا صلی اللہ لاتے بازار سے
13:01یہ مکہ کے دنوں کی بات ہے
13:03مکہ کے دنوں کی
13:05سودا صلی اللہ بازار سے لاتے
13:08اب چار بیٹیاں تھی
13:10حضرت خطیدہ تنکو براک کی گھر کے کام کاج ہوتے تھے
13:14جب ذرا فارق ہوتے دروازے پہ دستک دیتے ہیں
13:16حضرت خطیدہ فرماتی بلال تو آ گیا ہے
13:19وہ دستک سے پہچانتی ہے
13:22کہ بلال کے دستک
13:23بلال آ گیا ہے
13:24کہا مہ جی میں سارے کام کاج بار کی ختم کار آیا ہوں
13:27گھر کا کوئی کام ہے تو ذرا مجھے بتاؤ
13:28آپ فرماتی گھر کے کام ہے
13:32پر میں کر رہی ہوں
13:33اب حضرت بلال کلنا شروع کرتے
13:35یہ ہے محبت
13:35آج اگر ہم کہیں خادم ہو بھی نہ
13:40تو بانے دونڈتے پھرتے ہیں
13:41فارق ہونے کے
13:42حضرت بلال فرماتے ہیں
13:44آپ نے چکی پیس لی ہے
13:45گھر میں جھاڑو دے لیا ہے
13:48بچوں کے لیے دودھ آ گیا ہے
13:50بکریوں کا دودھ دھو لیا گیا ہے
13:53ایک ایک کام پوچھتے ہیں
13:54حضرت خطیدہ تلکبرہ فرماتی یہ بھی ہو گیا
13:56یہ بھی ہو گیا چکی رہ گئے یہ پیسنے والی
13:58فرماتے ہیں ذرا دروازہ کھول دو میں پیس ڈالتا ہوں
14:01حضرت بلال گھر کی چکی پیستے
14:04گھر کے کام کاج کرتے
14:05ایک دن نہ دارِ ارکب میں رسول پاک تھے
14:08تو باہر سے کچھ شورش ہوئی
14:09حضرت بلال ابشی کہنے لگے
14:11حضور ایک نیزہ نہیں مگوا دیتے مجھے
14:14ایک نیزہ
14:15ساری دنیا حضرت بلال کو
14:18موزن رسول سمجھتی ہے اور ہیں بھی
14:20لیکن حضرت بلال
14:22سب سے پہلے نیزہ بردار بھی ہیں
14:24سب سے پہلے
14:26نبی پاک کی افاظت کیلئے یہ نیزہ
14:28جس شخص نے اٹھایا ہے
14:30تلوار اٹھانے والے اور ہیں
14:31جان قربان
14:33نیزہ سب سے پہلے حضرت بلال
14:35کہا حضور ایک نیزہ نہیں مگوا دیتے
14:37بلال کیا کرنا ہے
14:39کہا یا رسول اللہ یہ کعور
14:41ہلکی پھل کی شرارت کرتے رہتے ہیں
14:42میرے ہاتھ میں نیزہ ہوگا تو قریب کوئی نہیں آئے گا
14:45یہ کرتے رہتے ہیں
14:47ہلکی پھل کی شرارت باز نہیں آتے ہیں
14:49نیزہ دے دیں گے نا تو قریب کوئی نہیں آئے گا
14:51اب رسول پاک نے نیزہ دے دیا
14:52مگوا دیا
14:53اب حضرت بلال کے ہاتھ میں نیزہ ہوتا
14:55رسول پاک کے آگے آگے چلتے
14:58آگے آگے
15:00آگے آگے
15:01نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
15:04دارِ ارکم میں جا کے تبلیغ کا کام شروع کرتے
15:07تو حضرتِ بلال دروازے پر نیدہ لے کے کھڑے ہو جاتے
15:09ثلاثت میں فرما بلال تو ادھر کھڑا ہو گیا
15:12یا رسول اللہ انشاءاللہ جب تک میں کھڑا ہوں
15:14اندر کوئی کافر آ نہیں سکتا
15:15اندر کوئی نہیں آئے گا میں محافظ بان کے کھڑا ہوں
15:18حضرتِ بلالِ عبشی رضی اللہ تعالیٰ انہوں نے ہمیشہ
15:21اور یہ نیدہ ہمیشہ پاس رکھا
15:23بدر میں بھی، یوہد میں بھی، طبوک میں بھی، جرموک میں بھی، خندق میں بھی
15:27جب نبی پاک نماز پڑھانے کے لئے کھڑے ہوتے
15:29تو حضرتِ بلال نیدہ نبی پاک کے آگے گاڑ دیتے
15:32یہ سترہ بن گیا
15:34اب کوئی آگے سے گزرے گا تو اسے تکلیف نہیں ہوگی
15:36گناہ نہیں ہوگا
15:37حضرتِ بلالِ عبشی نے
15:40مکہ کے تیرہ سال
15:42سابقون الاولون میں سے ہیں

Recommended