Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 4/29/2025
Deene e islam

Category

🤖
Tech
Transcript
00:00حضرت مرزا مظہر جانے جانا فرماتے ہیں کہ
00:03بارش ہوئی تھی تازی تازی دلی میں
00:06تازی تازی بارش ہوئی تھی
00:08ایک بابا لکڑی کے جوتے پہنے میں کھڑاؤں
00:11اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
00:13اسی کی صعدے کج بھی نلک دے نہ کوئی ساڑا دردی
00:16بابا مست ہو کے جا رہا ہے
00:18اللہ ہو اللہ ہو کرتا جا رہا
00:21ایک طوائف اپنے کوٹھے سے اتر کے
00:24تو سیڑھیوں بھی بیٹھی تھی ساتھ
00:25اس کا یار بھی بیٹھا تھا
00:27بابا اپنی مستی میں جا رہا ہے
00:29تو بابا جی کے پیروں سے کچھ مٹی اڑی
00:32تو اس عورت کے کپڑوں پہ پڑ گئی
00:34پرواہی نہیں بزرگ گزر رہے
00:35وہ یار اس کا دھوڑا ہوا آیا
00:38اس نے آکے تھپڑ مارا
00:40کہا خیال نہیں سارے اس کے کپڑے
00:43آلودہ کر دیئے
00:43تو کدھر تیرے دماغ نہیں ٹھیک
00:45بابی نے نظر اٹھائی
00:47کہ بیٹے میں نے دیکھا نہیں
00:49چل اللہ تیرا بھلا کرے
00:50دنے بدلہ لے لیے
00:51بابا جی چپ کر کے
00:53وَإِذَا خَاتَ بَهُمُ الْجَاهِلُونَ
00:55قَالُ السَّلَامَ
00:56چپ کر کے گزر گئے
00:58تھنڈ کا موسم تھا
01:00باز بارش تازہ ہوئی تھی
01:01حلوائی دودھ کار رہا تھا
01:04اس نے بٹھایا بابا جی کو
01:05پھٹے پہ پیالا پکڑا
01:07دھوڑ کے آگے بڑھا
01:09بزرگ آگئے آئیے بیٹھئے
01:10دودھ کا گرم گرم پیالا
01:12شکر ڈال کے دیا
01:13بابا جی نے دودھ پیا
01:14پھر نظر جھکی
01:16پھر رنگ بدلا
01:18کہنے لگے مالک تو کتنا بینیاز ہے
01:20کئی تھپڑ مرواتا ہے
01:22کئی دودھ پلاتا ہے
01:23تیری بینیازی ہے نا
01:25ادھر تھپڑ مروایا
01:26یہاں دودھ پلایا
01:27تو ہی جانتا ہے تیرے دھنگ کیا ہے
01:28ابھی بابا وہیں بیٹھا تھا
01:30دوڑے آئے پیچھے سے لوگ شور ہوا
01:32بابے کو دبویج کے وہاں لے گئے
01:35جہاں
01:36اس نوجوان نے تھپڑ مارا تھا
01:38کہا تو اللہ کا بندہ ہے
01:44کہا نہیں دی بات بتاؤ
01:46کہنے لگے اس نے تجھے تھپڑ مارا ہے
01:48چھات پہ چڑھا ہے
01:49پیر پھسل ہے گردن کے بال گرہ ہے
01:51من کا ٹوٹ گیا مار گیا ہے
01:52تُو نے بدعا دی ہے
01:54بابا جی کہنے لگے
01:56یار میں نے تو دوسرا لفظ بھی نہیں کہا
01:59بھلا ہو کہہ کے گزراؤ
02:01میں نے نہیں بدعا دی
02:02کہا تُو نے دی ہے
02:04تب ہی تو مار گیا ہے
02:05کہا نہیں دی
02:06کہا بابا تُو بزرگ آدمی ہے
02:08سچ بول
02:08تو بابا جی کہنے لگے
02:09سچ سنو پھر
02:10میں آرہا تھا
02:12میرے پیروں سے مٹی اڑی
02:14اس کے یار کے کپڑوں پہ پڑی
02:15اسے برا لگا
02:16اس نے مجھے مارا
02:17جب اس نے مجھے مارا
02:18تو میں کوئی لہوارس تو نہیں تھا
02:20جب اس نے مجھے مارا
02:22تو میں کوئی لہوارس تو نہیں تھا
02:24مجھے دشمنوں نہ چھیڑوں
02:26میرا ہے کوئی جہاں میں
02:27میں ابھی پکار لوں گا
02:29نہیں دور ہے مدینہ
02:31اس نے مجھے مارا
02:32تو میں کوئی لہوارس تھا
02:33کہ میرا بدلہ کوئی نہ لیتا
02:35اس نے مجھے مارا ہے
02:37تو میرے یار کو برا لگایا
02:38تو اس نے اسے مار دیا ہے
02:40میری تو غلطی کوئی نہیں
02:41یارو یارو کا جگڑا ہے
02:42یہ تو دوستوں کا جگڑا ہے
02:44یہ تو یارو کا جگڑا ہے
02:45کوئی غلطی نہیں میری
02:47کوئی غلطی نہیں
02:48خش خش جنہ
02:49قدر نہیں میرا
02:51اے میرے صاحب نو وڈیانیا
02:53میں تے گلیاں دا روڑا کوڑا
02:55میں گلیاں دا روڑا کوڑا
02:58میں نو محل چڑھایا
03:00سانیہ میں نے محل چڑھایا
03:02سانیہ فرمایا
03:03اس نے مجھے لوارت سمجھا تھا
03:05کہ تھپڑ مار کے گزر جائے
03:06میرا کوئی پوچھے گا ہی نہیں
03:07میرے رسول پاک
03:08علیہ السلام کے بارے میں رب فرماتا ہے
03:11ابیب میں تو تیرے ہو
03:12تیرے ہو تو
03:12اگر کافر کو سزا نہیں دیتا
03:14کہ تُو موجود ہے
03:15یاد رکھیں
03:16حضرت فضائل بن عیاز فرماتا ہے
03:20ایک جوان تھا
03:21مسجد میں آیا
03:24لوگوں سے کہنے لگا روٹی کھلاو
03:25کسی نے توجہ نہ کی
03:28اس نے کہا میں رب رب بتانے والا ہوں
03:29میری طرف دیکھو تو صحیح
03:31کسی شخص نے خیال ہی نہ کیا
03:32پھر اس نے کہا
03:34یار تھوڑا سوچو
03:35نمازیوں سے کہا
03:37اہل علاقہ سے کہا
03:38انگا تیری طرح کے بڑے درویش دیکھیں
03:40مسجد کے محراب میں
03:42وہ رب کریم کا بندہ انتقال کر گیا
03:45جب فوت ہو گیا
03:46نا لوگوں کا مزاج ہے
03:48بیمار کو دوائی نہیں دیتے
03:50جنازے پہ وقت پہ پہنچ جاتے
03:52جب کوئی گر رہا ہوتا ہے
03:54تو سہارا کوئی نہیں دیتا
03:55جب کوئی گر جاتا ہے
03:56ٹانگ ٹوٹ جاتی ہے
03:57تو تیمارداری کو زمان نہ پہنچ جاتا ہے
04:00اور بزرگ
04:01وہ نوجوان
04:02اللہ کا نیک مندہ
04:03مسجد کے محراب میں فوت ہو گیا
04:05حضرت فضیل ابن عیاض کہتے ہیں
04:08امام صاحب نے اعلان کیا
04:09چندہ دو کوئی لاوارس فوت ہو گیا
04:11کفن دینا
04:13چندہ کٹھا ہوا
04:14کفن خریدا
04:16جنازہ پڑا
04:18عشاء کے بعد
04:19دفن کر کے آئے
04:20فجر کی نماز کے لئے
04:23جب امام اور موزن مسجد میں آئے
04:25تو چیخیں مارنے لگے
04:26تڑپنے لگے
04:27دور دور تک آوازیں پھیل گئی
04:30دنیا دوڑی آئی
04:31کیا ہوا
04:31کہنے لگے وہ جو تم نے کفن پہنایا تھا
04:34وہ یہاں پڑا ہوا ہے
04:35اور دیکھو کفن پہ تحریر لکھی ہے
04:38تحریر کیا ہے
04:39عرش کے مالک نے فرمایا
04:41میرے دوست نے روٹی مانگی
04:42تم نے دی نہیں
04:43اس نے تمہیں میرے قریب کرنے کے لئے
04:47اپنی طرف توجہ کرائی
04:48تم نے کی نہیں
04:49اور میرا یار تمہارے کفن کا موستال تھا
04:52سمحال کے رکھو اپنا کفن
04:53میں نے اسے جنت کا لباس عطا فرما دیا
04:56سمحال کے رکھو
04:57یہ کوئی لہوارسوں کا ٹولہ ہے
04:59یاد رکھے
05:00جو وارس والے ہیں
05:01وارس والے
05:02ان کا رنگ آو رہے ہیں
05:04جو ماننے والے ہیں
05:06ان کا مزاج آو رہے ہیں
05:08اپنی زندگی لہوارسوں کی طرح نہیں گزارے
05:10تھوڑا سا ہیدھر گیا تھا
05:11تو پھر تھوڑا سا ہیدھر گیا تھا
05:13تو تھوڑا سا
05:13یہ کیا بات ہے
05:14یہ کیا بات ہے
05:15اپنے آپ کو
05:16اپنی نسبت کو
05:17اپنے عقیدے کو
05:18مضبوط رکھیں
05:19ایک انچ کے لئے
05:20آلہ حضرت فاضل بریلوی
05:21رحمت اللہ علیہ کے مکان کی دیوار گر گئی
05:24ایک کونہ مکان کا
05:27آپ جانتے ہیں
05:28پرانی دیواریں چھوٹی ہوتی تھی
05:30اور بارشوں میں
05:30اکثر گھروں کی دیواریں گریوی ہوتی تھی
05:32ایک سائیڈ کی دیوار گر گئی
05:35تو اس کونے میں
05:35ہندووں کا گھر تھا
05:37اب مستری صاحب
05:39رات کو
05:41آئے ان سے بات ہوئی
05:43تو کہنے لگے
05:44سویرے کام شروع کروں گا
05:45کہا ایک دو صاحب نے
05:48کہ ہندووں کا گھر ساتھ ہے
05:50اور وہ دشمن بھی بڑے زیادہ ہیں
05:51تو رات کو یہ ہو جائے
05:52کہنے لگا
05:53جی نہیں میری مجبوری ہے
05:54مزدور کہاں سے لاؤں گا
05:55بڑے معاملات ہیں
05:56سویرے شروع ہوگی
05:57اب رات کو
05:59مولانا زفر الدین بیاری علی رحمہ
06:02کہتے ہیں بچے مدرسے
06:03کہ باقی سارے لوگ
06:04سب کو جمع کیا گیا
06:05چونکہ اس طرف سے
06:06تھوڑا خطرہ تھا
06:07ان دووں کی جانب سے
06:08کہا جناب
06:09یہ بڑے دشمن ہیں
06:11اسلام کے
06:11تو اس طرح کرو
06:12اس طرح کرو
06:14کہ دو تین
06:16بچوں کی ڈیوٹی لگائیں
06:17یا کچھ لوگوں کی
06:18یہاں رات کو پیرا دیا جائے
06:19تھانڈ بھی بڑی زیادہ تھی
06:20کھڑا ہونا بھی مشکل تھا
06:23علیہ حضرت رحمت اللہ علیہ
06:24شاہ کی نماز کے بعد
06:26جلدی اجرہ خاص میں
06:27تشریف لے جاتے تھے
06:28اس رات جب دیکھا
06:29باہر شور ہو رہا ہے
06:30تو اسی طرح
06:31سر پہ ایک رومان نہ پھیٹا
06:33تو باہر آگئے
06:33کہنے لگے کیا شور ہے
06:35کہا حضور سردی ذرا زیادہ ہے
06:36تو یہاں کسی کی ڈیوٹی لگانی ہے
06:38پیرے کی
06:38دو منٹ خموش رہے
06:40پھر فرما انہ لگے
06:42کہ کوئی ضرورت نہیں
06:43جاؤ سو جاؤ سارے جہاں کے
06:44کوئی ضرورت نہیں
06:46جاؤ اپنے اپنے گھروں کو
06:47کوئی آجت نہیں
06:48پاؤنٹ جاؤ
06:49کہا حضور میر بانی کرے
06:50وہ تیہ ہونے لگاتا
06:51فرمایا میری وجہ سے
06:52کیوں کوئی ساری رات بیدار رہے
06:54جاؤ تمہیں کہا
06:55انا ارام کرو
06:56لوگ سو گئے
06:57صبح فجر کی نماز پڑھ کے
06:59علیہ حضرت رحمت اللہ تعالیٰ
07:01جب سیڑھیوں اتر رہے تھے
07:03رضا مسجد کی
07:12کہا مولانا میں کلمہ پڑھنے آیا ہوں
07:13مجھے کلمہ پڑھا
07:14آکے مسلمان کر دے
07:15میں کلمہ پڑھنے آیا ہوں
07:17مسلمان کریں
07:19لوگوں کی توجہ
07:20فرما نہیں لگے
07:21نہیں ابھی تو انتظار کر
07:22تھوڑی دیر کے
07:24اچھی طرح سوچ لے
07:25جذباتی فیصلہ نہ کر
07:26تو تو آ رہا ہے
07:28یہ کہہ کہ جب دو سیڑیاں
07:29نیچے اترے
07:30اس کے پاس سے
07:31تو اس نے پیر تھام لی
07:32یہ کہنے لگا
07:32اب ایسے تو نہ نہ کرو
07:34رونے لگا
07:35اعلیٰ حضرت رحمت اللہ
07:37نے کلمہ پڑھایا
07:38کچھ باتوں کی نصیت فرمائی
07:40تشریف لے گئے
07:42گھیرنے والے
07:43گھیر کے بیٹھ گئے
07:44کہنے لگے
07:44ہمیں بھی بتا بدلہ کیسے ہے
07:46کہنے لگا دیوار گر گئی
07:48آدھی رات کے وقت
07:49آدھی رات تک انتظار کرتا رہا
07:52پیرے دار کوئی نہیں
07:53تو دو تلواریں لے کر
07:54جب میں ان کے مکان کے جانب بڑھا
07:57میں نے کہا آج گردن کاٹوں گا
07:58اور کاٹ کر کے نکلوں گا
08:05اوپر سے پلٹ کے آیا
08:08تو پھر کھڑے تھے
08:09ادھر سے پلٹ کے آیا
08:10تو پھر کھڑے تھے
08:12فرماتے ہیں میں
08:13دو گھنٹے کے بعد آیا
08:14تو پھر پلٹ کے کھڑے تھے
08:16میں پھر ایک گھنٹے کے بعد آیا
08:18شہری کا وقت ہوگا
08:19تو پھر پلٹ کے کھڑے تھے
08:20اب میں ڈر کے بھاگا
08:22کہتے ہیں فاضلِ بریلوی نے
08:24اپنی کھڑکی سے مو بار نکالا
08:26کہنے لگے اور کتنا تجربہ کرے گا
08:28مجھے تو لاوارس سمجھتا ہے
08:30لاوارس ہوں میں
08:31اور کتنا تجربہ کرے گا
08:33بس کر مان جا
08:34میں نے کہا
08:35حضور یہ کون ہے
08:36مجھے بتائیے تو
08:38شہی یہ کون ہے
08:39تو کہنے لگے
08:40میں نے ساری زندگی
08:41رسول اللہ کی عظمت کا دفاع کیا ہے
08:43ساری زندگی
08:44غوث آدم کے نعرے لگائے ہیں
08:46ابھی تو یہ مدد
08:47صرف غوث پاک جلانی کی بھیجی ہوئی ہے
08:49ابھی تو غوث آدم کی بھیجی ہوئی مدد ہے
08:52مولا علی ابھی پیچھے ہیں
08:54دو جہاں کے معبوب ابھی اس سے پیچھے ہیں
08:57وہ تو ابھی پیچھے ہیں
08:58پیچھے کھڑے ہیں
08:59کہ ضرورت پڑی تو ہم بھی تیار بیٹھے ہیں
09:01اوہ بھائی
09:02آج
09:03رواج ہو گیا
09:04رواج
09:06میں نے دو چار دن پہلے بھی کہا تھا
09:07لوگ کہتے ہیں نہیں
09:08کوئی نہیں ضرورت
09:09سامنے سارا کچھ نظر آ رہا ہے
09:11اوہ خدا کے بندو یاد رکھو
09:12نسبت ہے بڑی چیز
09:14جانے تغو دو میں
09:16اگر کسی کو نسبت
09:18میسر آ گئی نا نسبت
09:19خالی دامن ہی مل گیا
09:22تیرے آت میں کچھ ہے تو ہونی چاہیے نا
09:25خالی دامن ہی تجھے کسی کا میسر آ گیا
09:27تو تو بچ گیا
09:28اپنی نسبتوں کی حفاظت کریں
09:30ان کو مضبوط کریں
09:32ان پر بینت کریں
09:34ان پر توجہ رکھیں
09:35یہ نسبت جو ہوتی ہے نا نسبت
09:38یہ دیکھیں نا
09:39ایک گتہ ہے
09:40عام کتاب کو لگا ہوا ہے
09:42تو جہاں مرضی رکھ دو
09:43اس کی کوئی قدر نہیں
09:44لیکن جو گتہ قرآن مجید کو لگ گیا ہے
09:46اس کو بغیر وضو چھو ناجائز ہے
09:49ایک پٹھے پینٹ بنی ہے
09:51جو باتھروم میں لگ گئی
09:53وہاں بغیر جوتے کے جایا نہیں جا سکتا
09:55اور جو مسجد میں لگ گئی
09:57وہاں جوتے پہن کے جایا نہیں جا سکتا
10:00یہ نسبت ہے بڑی چیز
10:02اگر میسر آئے نصیب ہو
10:05اپنی نسبت کو مضبوط کر کے رکھا کریں
10:07اس کی جولانی کا مظاہرہ کیا کریں
10:09اس نسبت میں روز توانائی آنی چاہیے
10:12میں آپ کو بڑی ذمہ داری کے ساتھ
10:15ایک بات بتاتا ہوں تجربے کی
10:16ہمیں جتنا کسی نے آکے کہا ہے نا
10:19نسبت کے خلاف
10:20ہماری نسبت اس سے زیادہ مضبوط ہوئی
10:22ہمیں جتنا کسی نے آکے کہا ہے نا
10:24دی آپ کو کیا ملا
10:25آپ کو کیا ملا
10:27تو ہم نے اتنا کہا
10:28یا جیسے جیسے تو کہتا جاتا ہے
10:30ہماری تو نسبت میں اضافہ ہوتا جاتا ہے
10:32ہمارا تو مزاج بدلتا جاتا ہے
10:34روز ایک نیا پردہ کھلتا ہے
10:36روز ایک نیا رنگوازے ہوتا ہے
10:39روز ایک نئی توانائی
10:40ابھی تھوڑے دن کی بات ہے
10:42ایک مولانا شرف الدین صاحب ہے مفتی صاحب
10:44ہم میرے حضرت صاحب کے مرید ہوئے
10:45مفتی تھے عالم آدمی تھے
10:48سرکار تاج و شریعہ
10:49ہمارے شیخ سے دیعت کی
10:52اب ہمارے حضرت صاحب کا اس وقت حال وہی ہے
10:55وَرَعِتَ النَّاسَ يَدْخُلُونَ فِي دِينِ اللَّهِ اَفُوَاجَ
10:57اب فوجوں کی فوجیں لوگ آتے ہیں
11:01ہم نے دیکھا ہے صرف خالی مرید
11:02ہونے والے بار سینکڑوں کی تعداد میں
11:04ہزاروں لوگ بیٹھے ہیں کہ صرف بیعت
11:06اتنا قید ہے ہم نے قبول کیا
11:08اس عالم میں اور جہاں حضرت صاحب
11:10کا اعلان ہو جائے کہ تشریف لانے والاکھوں
11:13کا مجمع جمع ہو جاتا ہے
11:14اور ایک جھلک دیکھنے کو لوگ ترستے رہتے ہیں
11:17یہ کیفیت ہم نے دیکھی
11:18وہ دور گزر گیا
11:19کبھی عیشہ بھی ہوتا تھا ایک میں ہوتا تھا
11:22ایک دو ہوتا تھا
11:23اور تیسری تنہائی ہوتی
11:25وہ دور بیٹھ جاتا ہے
11:26وہ لمحے کسی کسی کو نصیب آتے
11:28حضرت
11:30وہ مولانا شرف الدین صاحب کہتے ہیں
11:32وہ مرید ہوا
11:33مرید ہوا مجمع میں
11:36رسی حضرت پھینکتے ہیں
11:38یا چادر پھینکتے ہیں
11:39تو پکڑ کے مرید ہوا
11:41تو ساتھ ساتھ اور چادریں باندھی تھی
11:43لوگوں نے پکڑی ہوئی تھی
11:44ایک مولانا میں جب بیعت ہو کے آیا
11:47ان کو بتایا
11:48تو مجھے کہنے نے کہ
11:49یار تو ایسے جگہ مرید ہو گیا
11:50جو تیری بات بھی نہ سن سکیں
11:52جن کو تو دکھڑا بھی نہ سنا سکیں
11:55جو مسروف ہی بڑے رہتے ہیں
11:56کام مرید ہو گیا تو
11:57ایسے پیر کا بیعت ہوتا
11:59جہاں تو جاتا
12:00وہ تیرے پاس آتے
12:01گفتگو ہوتی
12:01بات چیت ہوتی
12:02کہتے ہیں جب انہوں نے
12:03مجھے بہت زیادہ قائل کیا نا
12:05بہت زیادہ
12:07تو میں نے ارادہ کر لیا
12:08میں نے کہا بات ٹھیک ہے
12:10بیعت کہیں اور ہونا چاہیے تھا
12:12کہتے ہیں میں عشاء کے بعد سویا
12:14تو حضرت صاحب مجھے خواب میں ملے
12:16خواب میں
12:18اور فرمانے لگے
12:19مولانا
12:20جب آپ مرید ہوئے تھے
12:22تو آپ اس جانب بیٹھے تھے
12:24اس کونے میں آپ تھے
12:26اتنے لوگ آپ سے پہلے تھے
12:27اس حال میں آپ مرید ہوئے تھے
12:30اور جہاں تک بات چیت کرنے کی بات ہے
12:32تو آپ نے جو دل میں سوچا تھا
12:33وہ میں نے آکے آپ کو بتا دیا ہے
12:35پھر بھی بڑی ضرورت ہو
12:37تو میرے صاحب زادے کا نمبر لے لیں
12:39اور فون کر لیا کریں بات ہو جایا کرے گی
12:42کہتے ہیں یہ
12:42ابھی بات ہوئی رہی تھی
12:44کہ میرے دروازے پہ دست دک ہوئی
12:45تو میری آنکھ کھل گئی
12:47میری آنکھ کھلی
12:48تو میں پریشان ہوں
12:49کہ نمبر تو ملا نہیں
12:50ایک انجینئر صاحب میرے مولے میں رہتے تھے
12:53فرماتے ہیں وہ شام کو میرے پاس آئے
12:56اور کہنے لگے
12:57مولانا سنا ہے آپ
12:58حضرت مفتی اختر رضا صاحب سے مرید ہو گئے
13:00میں نے کہا
13:01تو کہنے لگے
13:02میں ان کے مدرسے میں کام کر کے آئے ہوں
13:04میرے پاس ان کے بیٹے کا نمبر ہے
13:06چاہیئے آپ کو
13:06نمبر ہے چاہیئے
13:09کہتے ہیں نمبر
13:09مجھے وہ شام کو گھار آ کے دے گئے
13:11اب جب میں آستانہ نور پہ
13:13بریلی شریف ملنے کے لئے آذر ہوا
13:15تو میرے دل میں خیال آیا
13:17جب میں اندر گیا نا
13:18تو میرے دل میں خیال آیا
13:19حضور خواب جو آئی تھی
13:20اتنی بھی جلدی کیا ہے
13:21ذرا ٹھہر جائیے
13:23آپ ملے جو تھے
13:24تو صاحب نمبر بھی دے ہی جاتے
13:27میرے دل میں خیال آیا
13:28تو سلام علیکم کے بعد
13:29حضرت کہنے لگے
13:30مولانا مجھے تو جلدی کوئی نہیں تھی
13:32آپ کے دروازے پہ دستک ہو گئی تھی
13:34مجھے تو کوئی جلدی نہیں تھی
13:36آپ کا دروازہ بجنے لگا تھا
13:38مجھے تو جلدی کوئی نہیں تھی
13:39لوٹنے کی
13:40ہر مشکل دی کنجی یارو
13:42اتھ مردان دے آئی
13:44اور مرد نظر کرے
13:45جس ویلے مشکل رہے نہ
13:47بس لوگو یہ یاد رکھو
13:50اور اس پہ عمل کرو
13:51اپنی نسبتوں کو مضبوط کرے
13:53ہمارا تو جیسے دن کا اجالہ
13:55چمکتا ہے نا
13:56چمکتا ہے دل کا اجالہ
13:58جیسے نیا دن چڑھتا ہے
14:00ہمارے لئے تو ایک نئی روشنی لے کے آتا ہے
14:02اپنے آپ کو بیدار رکھیں
14:04سورج اگر بار پورا نکل آئے نا
14:07تو جو آدمی آنکھیں زور سے بند کر لے
14:09اسے کوئی شئے نظر نہیں آتے
14:10پورا سورج نکلا ہوا بھی ہو
14:12سورج اسے نظر آئے گا جس کی اپنی آنکھیں بھی
14:15کھلی ہوں گی
14:16تو آنکھیں نہیں کھول رہے تو
14:17آنکھیں نہیں کھول رہے
14:19آنکھیں یہ شکوا آنکھیں نہ کھولنے کا ہے
14:22آنکھیں نہیں کھول رہے تو سورج کیسے نظر آئے گا
14:24بار ذرا سخت ہے پر چلو
14:26آپ میرے عزیز ہے کر جاتا ہوں
14:28ملہ رومی رحمت اللہ تعالیٰ لہے
14:30فرماتے ہیں مجھ سے ایک شخص نے کہا
14:32کہ نبی پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم
14:34اگر سراجم منیرہ ہے
14:37تو نظر کیوں نہیں آتے
14:38تو میں نے کہا
14:39اگر آنکھیں بند کر لے
14:40تو اسے کوئی شئے نظر نہیں آتی
14:42آنکھیں بند کر لے
14:44تو اسے کوئی شئے نظر
14:45تو آنکھیں تو کھول نا
14:47آنکھیں کھول
14:48یہاں میں اپنے کمرے میں
14:49یوں پڑدہ آگے کر کے
14:51لائٹ بند کر کے
14:52بار شور مچاؤں سورج کوئی نہیں
14:53سورج کوئی نہیں
14:54تو مجھے کوئی بندہ کہے گا
14:55پاگل ہے
14:56اس طرح کر بار نکل
14:58ادھر آر تجھے دکھاؤں
14:59سورج آئے کے نہیں
15:00تیری تو اپنی آنکھیں بند ہیں
15:02اقبال کہتے ہیں
15:03دل بینا بھی کر خدا سے تلہ
15:05آنکھ کا نور
15:06دل کا نور نہیں
15:07اندر کی آنکھیں کھول
15:09اندر اتنا اندیر ہے
15:10تو بار کیسے نظر آئے گا
15:12لوگ آنکھ ہی نہیں کھولتے
15:15بدائیں بائیں دیکھتے رہتے ہیں
15:16نسبت کو مضبوط کریں
15:18رب تو فرماتا ہے
15:18حبیب تو موجود ہے
15:20تو میں کافر کو بھی عذاب نہیں دیتا
15:21اب یہاں
15:23خالص نسبت کا بیان ہے خالص
15:25یہ نہیں فرمایا کہ
15:26حبیب ان کے عمل اچھے ہیں
15:27تو میں عذاب نہیں دیتا
15:28یہ نہیں فرمایا کہ
15:30حبیب یہاں خانہ کعب ہے
15:31تو میں عذاب نہیں دیتا
15:32نسبت کی بات فرمائی
15:33نسبت
15:34یہ نہیں فرمایا کہ
15:35حبیب یہاں روز تواف ہوتا ہے
15:37تو عذاب نہیں دیتا
15:38یہاں تلاوت ہوتی ہے
15:39تو فرمایا حبیب
15:40تو ہے
15:41تُو ہے
15:43اس لئے میں انہیں عذاب
15:45مدینہ میں کبھی زلزلہ نہیں آیا
15:47پتا ہے آپ کو
15:48اس لئے نہیں آیا کہ وہاں میرے مصطفیٰ کا گمبد خزرہ ہے
15:51کوئی فصل وہ بیجتے نہیں
15:54کوئی فصل بوتے نہیں وہ
15:56کوئی فصل بھی
15:57لیکن دنیا کی حرش ہے آپ کو مدینہ میں ملتی
16:00جو سب سے اچھا پھال کھانا چاہے
16:03اسے مدینہ میں جا کے ملتا ہے
16:05اس لئے کہ وہاں گمبد خزرہ کی حریالی موجود ہے
16:08دنیا کی ارنمت ملتی ہے
16:10اس لئے کہ گمبد خزرہ جو موجود ہے
16:12تو بھائی یہ نسبتوں کی بار ہے
16:14نسبتوں کی
16:15پرانی امتوں میں جب کوئی گناہ کرتا تھا
16:17تو دروازے پہ لکھا ہوتا تھا صویرے
16:19میرے عبیب نے دعا فرمائی
16:21مولا یہ میرے ہیں انہیں رسوا نہ کرنا
16:23اے اللہ میرے ہیں انہیں رسوا نہ کرنا
16:27تو میرے بھائی سن لو اور یاد رکھ لو
16:29لاکھوں پاپ بھی لوگ کر کے آئیں
16:31صویرے مو دو کے نکل آئیں
16:33تو عرش کا مالک رسوا نہیں کرتا
16:35بلکہ کہتا ہے تو میرے دامن میں چھپ جا
16:37اندر جا کے جہاں گناہ کیا ہے
16:40وہاں جا کے دل سے سچی توبہ کر لے
16:42میں قیامت میں بھی کسی کو نہیں بتاؤں گا
16:43کہ تو نے گناہ کیا ہے
16:45تو برکت کس کی ہے رسول پاک کی
16:47یہ برکت کس کی ہے حیبِ دوحالب کی
16:50صل اللہ
16:50غلامی کا رشتہ مضبوط کریں
16:53غلامی کا
16:54وارس والے بنیں
16:56لوارس نہ بنیں
16:57لوارس ہوں جیسے زندگی نہ گزاریں
17:00جہاں مرضی چلے گئے جہاں مرضی چھوٹیاں کا رہے
17:02جتنے مرضی ٹائم بتا ہے
17:03جو مرضی طبیعت میں آیا کرتے پھرے
17:05پتہ ہی کوئی نہیں
17:06حال ہی کوئی نہیں
17:08یہ کوئی کیفیت نہیں ہے
17:10کوئی بھی
17:10مجھے ایک صاحب کہنے لگے
17:12کہ پیر بھائی پوچھ رہا تھا
17:13حضرت صاحب کا حال کیا ہے
17:14میں نے آج کے بعد
17:15اس نے تجھ سے پوچھا
17:16تو بالکل نہ بتانا
17:17وہ کیسا بیٹا ہے
17:19وہ کیسا بیٹا ہے
17:21جو پڑوسیوں سے دائیں بائیں
17:22لوگوں سے حال پوچھتا ہے
17:23اسے پتہ ہی نہیں
17:24اسے خبر ہی نہیں
17:25اسے تو لمحے لمحے کی خبر ہونی چاہیے
17:26اسے تو منٹ کا پتہ ہونا چاہیے تھا
17:29وہ اس نے کس طرح کی نصبت رکھی ہوئے
17:31جس کو ہمسائیوں سے پوچھنے پڑتا ہے
17:33پتہ کر کے بتانا حال کیا ہے
17:35تو کدھر تھا بھائی
17:36اتنی دھیر ہو گئی
17:37تو نے حال بھی کسی اور سے پتہ کرانا ہے
17:39میں نے کہا اس کو کہنا
17:41آج کے بعد دال پوچھنا ہوا
17:42تو خات لکھے
17:43میں بھی جواب لکھ دوں گا
17:44بات ختم ہو گئی
17:46جب دور دور جو رہنا ہے
17:47تو ٹھیک ہے پھر اس طرح
17:49نہ تو خدا ہے
17:50نہ میرا عشق فرشتوں جیسا
17:51دونوں انسان ہیں
17:53تو پھر کیوں اتنے ہجابوں میں ملے
17:55اور اس نے کہا تھا
17:56کہ ہم بچڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملے
17:58جیسے سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملے
18:02ایسا کام نہ کریں
18:03کہ وہ اندازی بدل جائے
18:05اپنے آپ کو
18:07نسبتوں کو مضبوط کریں
18:09اللہ تبارک و تعالی سے دعا اور التجاہ ہے
18:12کہ اللہ کریم ہمیں نسبتوں کی مضبوطی عطا فرمائے
18:14اور اللہ تبارک و تعالی ہمیں یہ توفیق دے
18:17کہ ہم سمجھ جائیں اس بات کو
18:19کہ اصل بات ہے کیا
18:21اور اصل کی مضبوطی کتنی ضروری ہے
18:23اصل تک پہنچنا کتنا ضروری ہے
18:25اور یہ بھی یاد رکھیں
18:26اما جب نراز ہوتی ہے نا
18:29جب اما نراز ہوتی ہے
18:31تو کہتی ہے بس نکل جاتا
18:33فٹا فٹ نکل گئے دھوڑ جا
18:36کوئی تعلق نہیں ابا بھی کہتا ہے
18:37آج آیا تو ٹانگیں توڑ دوں گا حالی کوئی نہیں
18:40اور وہی بیٹا جا کے
18:41دو منٹ پیروں میں بیٹھتا ہے کہتا ہے
18:43اما تجھے پتہ نہیں میں کتنی ٹینشن میں تھا
18:46تو وہی اما بار نکل کے پہلے
18:47بڑھ کے مار رہی ہوتی ہے حد کر دوں گی
18:49پھر وہی اما کہتی ہے بڑا پریشان ہے بیچارہ
18:52یہ کیفیت ہے
18:53اپنے آپ کو صحیح کریں
18:55اپنی نسبتوں کو مضبوط کریں
18:56احکامات پر عمل کریں
18:58محبوب کی غلامی تگڑی کریں
19:00یہ جو سستیاں ہیں کتنیا ان کو دور کریں
19:02زندگی کا لطف ہاتھا ہی تب ہے
19:04جب آپ پورے طور پر
19:06اپنے آپ کو چاکو چوبند کرتے ہیں
19:08اگر تھوڑا کر لیا تھوڑا چھوڑ دیا
19:10ایک پڑھ لی تین رہ گئیں تین پڑھ لی دو رہ گئیں
19:13یہ لطف نہیں ہے یہ ذائقہ نہیں ہے
19:15آپ کو مضبوط کریں
19:16اور پورا مضبوط کریں
19:18پوری اپنے اندر جو ہے وہ جھولانی نسبت کی پیدا کریں
19:22بس یہ دعا کریں
19:23اللہ جب تک زندہ رکھے غلامی میں رکھے
19:25اور مارے تو غلاموں جیسی موت عطا فرمائے

Recommended