Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/6/2025
Deene e islam

Category

🤖
Tech
Transcript
00:00جو بندبس رب کرتا ہے
00:02آزمائش آ جاتی ہے
00:03بڑے بڑوں پر آ جاتی ہے
00:06لیکن بعض وقت بڑی تکلیف ہوتی ہے
00:08جب اس بندے کو لوگ
00:10کٹیرے میں کڑا کر دیں جس کا جرم ہی کوئی نہیں
00:12اس شخص سے لوگ
00:14سوال جواب شروع کر دیں جس بچارے
00:16کے خیال میں بھی وہ بات نہیں
00:17پھر وہاں وضاحت دینا
00:20نا کردہ گناہوں کے
00:22وضاحت دینا یہ بڑا بوج
00:24بنتا ہے بڑی تکلیف ہوتی
00:26اور لوگ کرتے ہیں یہ کام
00:27پھر اللہ تعالی جب بندبس فرمائے
00:30سعی بخاری میں
00:32حضرت جرائج
00:34کا ذکر فرمایا
00:36جرائج نفل پڑ رہے تھے ماں نے آواز دی
00:39وہ آ نہیں سکے نماز میں تھے
00:41ماں نراز ہو گئی
00:42اس نے ہاتھ اٹھا کے کہ اللہ
00:44یہ اتنی دیر تک مرے نہ جب تک
00:46کسی بری عورت کا مو نہ دیکھ لے
00:48کسی اور کی دعا کے لئے
00:50سند نہیں ہے کہ وہ تیرے حق میں
00:52ضرور قبول ہوگی
00:53لیکن ماں باپ کی دعا کے لئے میرے نبی پاک
00:56نے سند بیان کی ہے
00:57سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں
01:00جب بھی ماں باپ اولاد کے لئے ہاتھ
01:02اٹھاتے ہیں رب ضرور قبولیت کا
01:04شرف عطا کرتا ہے
01:05تو جہاں سند موجود ہے نا
01:08کچھ افتتہ آباجی سے بھی کرا لینے چاہیے
01:11کچھ کام شروع کرنے سے پہلے
01:12صرف امہ سے ہی دعا کرا لینے چاہیے
01:14یہ والا افتتہ بھی بڑے کام کا ہے
01:16کیونکہ یہاں سند بیان کر دیا میرے نبی قریب
01:19تو جناب جرائج
01:20کی ماں نراز ہو گئی کہنے لگی
01:22اللہ اس نے میری بات نہیں سنی
01:24اب تھے تو وہ نیک لیکن رب کریم کی حکمت
01:26کا تقاضہ ہے
01:27ماں کی دعا کو بھی قبول کرنا تھا
01:29اللہ نے آزمائش میں مبتلا کر دیا
01:31والدہ تو چلی گئی وہ ایک خیمے میں
01:33ایک کٹیا میں ایک جھومپڑی میں
01:35عبادت کرتے تھے
01:37اللہ کو یاد کرتے تھے رب رب کرتے تھے
01:40اور لوگ ان کی بڑی تعریف بھی کرتے تھے
01:43لوگ ان کے ارادت مند بھی تھے
01:44اقیدت مند بھی تھے اہل محبت بھی تھے
01:47ایک عورت
01:48آ گئی بس وہ اللہ کی حکمت پوری ہو نہیں تھی
01:51اس نے آ کے پہلے تو انہیں اپنی طرف
01:53مائل کرنا چاہا جب نام مائل ہوئے
01:55تو الزام لگا دیا
01:56یہ ہمارے دور کا تقاضہ ہے
01:59لوگ پہلے آپ کو اپنے اکمے
02:01قائل کرتے ہیں
02:02اپنی فرما برداری میں لانا چاہتے ہیں
02:05اگر آپ نہیں آتے تو پھر وہ آپ کو مجرم
02:07قرار دے دیتے ہیں یا میرے ساتھ شال
02:09ورنہ پھر میں
02:10تیرے خلاب پر اپوگنڈا کروں گا دو ہی باتیں
02:13پہلے اس نے قائل کیا
02:15جب جناب جنیج قائل نہ ہوئے
02:17تو اس نے قریب ایک چرواحہ تھا
02:19اس چرواحہ کے ساتھ جا کے مو کالا کیا
02:22مقررہ وقت پہ بچہ پیدا ہو گیا
02:24لوگوں نے کہا کس کا ہے
02:26کہنے لگی اس خانقہ میں
02:27اس گجرے میں عبادت کرنے والے کا ہے
02:29اگر کسی دیندار پر
02:32ذرا سا بھی الزام لگ جائے
02:34تو آپ یقین کریں
02:37کہ بڑے بڑے خوفناک لوگ بھی نیک ہو جاتے ہیں
02:39جن کا اپنا سارا ماضی کالا سیاہ ہو
02:43وہ بھی اجالوں کے رہبر بن جاتے ہیں
02:46جن کی اپنی زبانیں
02:48ساری زندگی آلودہ رہی ہوں
02:50وہ بھی بڑے بڑے آلہ سچ بولنے لگتے ہیں
02:53آلہ کچھے میرے مکان کی دیوار کیا گری
02:56لوگوں نے تو میرے سہن میں رستے ہی بنا لیے
02:59بڑے لوگ آ جاتے ہیں پھر بڑا کچھ کرتے ہیں
03:02اور بڑے بڑے خوفناک جملے کچھتے ہیں
03:07سے گرنے کا انتظار کر رہے تھے
03:08اب جناب لوگ اٹھے احتجاج شروع ہو گیا
03:11شور پڑ گیا
03:12آج یہ بابا بڑا نیک بنتا تھا
03:14نفل پڑتا تھا عبادتیں کرتا تھا
03:17دیکھو اس کا حال کیا ہے
03:18کہ اس نے ناجائد بچہ پیدا کیا
03:20بغیر تحقیق کے میں کہ چکا ہوں
03:23کہ الجے الجے بکھرے بکھرے
03:25روز و شب دیکھے گا کون
03:27لوگ تیرا جرم دیکھیں گے
03:30سبب دیکھے گا کون
03:32لوگ تیرا جرم دیکھیں گے
03:35سبب کوئی گوھر نہیں کرتا
03:38کے وجہ کیا تھی
03:39اوہ بھائی کچھ تو مجبوریاں رہی ہوں گی
03:41یوں ہی کوئی بے وفا نہیں ہوتا
03:44الزام لگا دیا
03:45شور ہوا احتجاج ہوا
03:47دنیا کٹھی ہوئی
03:48ان کا انہوں نے حجرہ گرا دیا
03:49مارا بھی پیٹا بھی
03:52ایک نیک آدمی کو بدنام بھی کیا
03:54برا بھلا بھی کہا
03:55گالیاں بھی دین جو کر سکتے تھے کیا
03:57اب جب سزا دینے لگے نا
04:00تو جناب جرائج کہنے لگے
04:02تھوڑی سی اجازت دیتے ہو
04:04مار تو تم نے دے نہیں ہے
04:07کہا جناب ٹھیک ہے دیتے ہیں
04:09انہیں کا صرف دو نفل پڑھنے ہیں
04:11اب وہ نفل پڑھ رہے تھے
04:13تو لوگ اس وقت بھی کہہ رہے تھے
04:14فراد ہی کر رہا ہے
04:15دھوکہ ہی دے رہا ہے
04:17چونکہ ذین بن گیا ہے نا
04:19بدگمانی آگئی
04:20انہوں نے دو نفل پڑھ کے
04:21ہاتھ اٹھائے
04:22کہا اللہ جانا تو میں نے ہے
04:24پریس رسوائی کے ساتھ
04:26جنازے تک نہیں خراب ہو جاتے
04:28قبرے تک نہیں لوگ بدنام کر دیتے ہیں
04:31کہا اللہ جانا تو ہے
04:32پریس رسوائی کے ساتھ
04:34تو میری مدد فرما
04:35اب تو میرا کیس تیری ہی عدالت میں ہے
04:38تو رحمت کا دروازہ کھول
04:40ہاتھ اٹھائے
04:42دعا مانگی نفل پڑھے
04:44پورے مجمع پہ نظر دھڑائی
04:47کوئی نہیں تھا سپورٹ کرنے والا
04:49کل تک جو کہتے تھے نا
04:51تیرے لیے جیئیں گے
04:52تیرے لیے مڑیں گے
04:53ساری عمر یاٹا گدہ ہے
04:55لکھاں کی تینی پیڑے
04:57اب وقت آیا ہی تے محمد بخشا
05:00کوئی نہیں ہو بیٹھا نیڑے
05:01ایک بندہ بھی نہیں تھا
05:03ووٹر سپورٹر ساتھ دینے والا
05:04کوئی نہیں تھا
05:06تو جناب جنیائج بچے کی طرف
05:07اشارہ کر کے کہنے لگے
05:09کوئی نہیں بول رہا
05:10تو ہی بول کے بتا دے
05:11تیرا باپ کون ہے
05:12تو ہی بول کے بتا دے کون ہے
05:14اللہ اکبر
05:16میرا رب جب چاہے تو بچے بولتے ہیں
05:19رب چاہے تو گونگے
05:21بولتے ہیں
05:22رب جب چاہے تو پھر پتھر بھی
05:24بولتے ہیں
05:26جب کہنا تو ہی بتا تو بچہ بولا
05:29اور بول کے کہنے لگا
05:30میرا باپ جو ریج نہیں
05:31میرا تو وہ ہے جو بکریاں چلانے والا ہے
05:34وہ میرا باپ
05:35جب رب کریم نے توفیق دی
05:37تو بچہ بول پڑا
05:39جب رب بندوبست کرتا ہے
05:41کسی کی عزت کی حفاظت کا
05:43تو پھر کوئی اسے رسوا کر سکتا
05:46یاد رکھنا جب رب معافظ ہو
05:49تو پھر لوگوں کا پرپوگنڈا
05:51وہاں کچھ کر سکتا
05:52لوگ کئی دفعہ بڑا کہرہ جال بنتے ہیں
05:55سازش کا رنگ بڑا کہرہ ہوتا ہے
05:57عام سادے آدمی اس کو سمجھ نہیں پاتے
06:00اس پرپوگنڈے کا حصہ ہو جاتے ہیں
06:02انہیں پتہ ہی نہیں چلتا
06:03یہ بات تراصل کیا کی جا رہی ہے
06:05یہ کتنی گہری حسد کی آگ ہے
06:08جس کو لوگ بوز کے ساتھ ہوا دے رہے ہیں
06:11اپنی عداوت کے ساتھ اس کو
06:13زیادہ جلا رہے ہیں
06:15حضرت سیدنا عائشہ صدیقہ
06:18رضی اللہ تعالی انہا بیان کرتی ہیں
06:22اور لطف کی بات یہ ہے
06:23یہ بھی بخاری میں موجود ہے
06:24میں نے جناب جنید کا کس ساز کیا
06:27تو بخاری سے
06:28یہ عرض کر رہا ہوں تو
06:29بخاری سے
06:31یہ واقعہ میں حضور کی امت کے
06:33کسی ولی کا بیان کرتا
06:34تو لوگوں نے کہنا تھا
06:35ہماری سمجھ میں ہی نہیں آتا
06:37بعض لوگوں کا خیال ہے
06:39کہ داتا صاحب کی کرامت بھی
06:41نبی پاکی بیان کریں
06:42اوہ خدا کے بندوں کو خیال کرو
06:45داتا صاحب تو کئی سو سال بعد آئیں
06:47وہاں اگر کوئی کرامت ہوگی
06:49تو حضور بیان کریں گے
06:50اگر نبی قریب نے پچھلے
06:53بنی اسرائیل کے ولیوں کی کرامتیں
06:55بیان کر کے تمہیں بتائی ہیں
06:57تو اس کا معنی یہ ہے
06:58کہ اگر وہاں اللہ یہ شانیت آ کر سکتا ہے
07:02تو تم تو امتوں کی سردار امت ہو
07:04ان پر تو نیرہ فضل ہے
07:06تم پر تو رب کا فضل کبیر ہے
07:08تو بس لوگ سمجھنے کو تیار نہیں
07:10پچھلوں کی مان لیتے ہیں
07:12جنابِ آصف بن برخیہ کی کرامت
07:15جو سورہ نمل میں آئی وہ تو مانیں گے
07:17پر غوث پاک کی کرامت
07:18یہ پتہ نہیں عجیب فلسفہ ہے
07:21اور کس طرح کا فلسفہ ہے
07:22یہ سمجھ سے بالاتار ہے
07:23کہ بنی اسرائیل کا کو ولی ہو
07:25تو اس کی کرامت ہو سکتی
07:26اور نبی پاک کی امت کا ہو
07:27تو اس کی ہو ہی نہیں سکتی
07:28کیا معنی ہے اس بات کا
07:30اور لوگ ہیں
07:30کہ دادو تحسین دے رہے ہیں
07:32واہ واہ کر رہے ہیں
07:32اللہ تعالیٰ سمجھنے کی توفیق عطا فرما
07:35حضرت عاشہ صدیقہ
07:37رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتی ہے
07:40ایک عورت تھی
07:41اور اسے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
07:44نے نا وہ کلمہ پڑھ کے مسلمان ہوئی
07:46مدینہ طیبہ آگئی
07:47تو حضور نے مسجد نبی شریف میں
07:49اس کے لئے مکان
07:50ایک سادہ سا کمرہ ساتھ مسجد کے بنوا دیا
07:53وہی رہنے لگی
07:54اکثر وہ سیدہ طیبہ کے پاس آتی
07:57تو حضرت عاشہ صدیقہ
07:58رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتی ہے
08:00وہ بڑی باتیں سناتی
08:01اور آخر میں کہتی
08:02وہ ہار والا دن بھی بڑا عجیب دن تھا
08:06اور میرے رب کی قدرتوں کا دن تھا وہ بھی
08:09وہ بھی بڑا عجیب دن تھا
08:11سیدہ عاشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:14ایک دن فرمانے لگی
08:15کہ تو ہار والے دن کا بڑا ذکر کرتی ہے
08:17وہ کیا دن تھا
08:19تو خاتون کہنے لگی
08:20اممہ جی وہ دن تھا
08:21جب میرا میرے رب پر بھروسہ اور مضبوط ہو گیا
08:24جس دن میرا اپنے رب پر توقل اور بڑا
08:28میرے ایمان میں و یقین میں اور پخت گی آئی
08:31کہنے لگی
08:32میں ایک گھر کی کنیز تھی
08:34نوکرانی تھی
08:35اس گھر میں ایک بچی تھی
08:37جس کے پاس
08:38سونے چاندی ہیرے جواہرات کا ہار تھا
08:41اس زمانے میں
08:42چمڑے کے اوپر لوگ ہیرے جواہرات لگاتے تھے
08:45کئی دفعہ سرخ رنگ کے چمڑے پر لگائے جاتے تھے
08:48وہ بچی پہنتی تھی
08:50تو کہتی ہوں بچی کے
08:52اس نے اتار کے رکھا
08:53یا اس سے گرا وہ ہار
08:54تو چیل اسے اٹھا کے لے گئی
08:56گوشت سمجھ کے
08:57اور میرے سامنے اٹھا کے لے گئی
08:59گھر والوں نے مجھ سے پوچھا
09:01یہ بخاری میں موجود ہیں
09:03گھر والوں نے پوچھا مجھ سے
09:05کہ وہ ہار کہاں ہیں
09:06تو میں نے کہا چیل اٹھا کے لے گئی
09:08گھر میں کچھ اور ہی ہو جائے
09:11تو سب سے پہلا الزام کس پہ لگتا ہے
09:13ملازمین پہ
09:14کہتے ہیں انہوں نے مجھے بڑا مارا
09:16بڑی تکلیف تھی
09:18حتیٰ کہ میری شرمگاہ تک کی تلاشی
09:20میری عزت
09:23اتنی خراب کی میں بتا نہیں سکتی
09:25میں نے اپنی زندگی میں
09:27ایک واقعہ دیکھا
09:28ایک امیر گھر میں چوری ہو گئی
09:30ملازم کوئی اتنا مارا
09:32اتنا مارا کہ وہ چار پائی پہ پڑ گیا
09:34پولیس والوں سے اتنی مار پروائی گئی
09:37کہ وہ بچارہ چار پائی پہ پڑ گیا
09:39اور پھر وہ اتنا بیمار ہوا
09:41اتنا بیمار ہوا
09:42اور کچھ دنوں کے بعد پتا چل گیا
09:44کہ چور تو اپنا بیٹا ہے ان کا
09:45پھر اس کا انتقال ہو گیا
09:49اب وہ سید صاحب اور گھر والے آ کے
09:52مرنے والے کے کان میں مافیاں مانگ رہے ہیں
09:55کان میں
09:56تو میں نے ان سے پھر کہا تھا
09:58کہ یہ تو اب چلا گیا ہے
10:00تمہارا زور چلتا تھا نا
10:02تو تم نے ایک قانون خریدا
10:04اور تم نے اسے جس نہ ہو سکا
10:07تم نے اسے مار پڑوائی
10:09تمہارے پاس جو عدالتیں تھی
10:11تم نے وہاں کاروائی کی
10:13اب ایک عدالت قیامت کے دن لگے گی
10:15یہ کمزور تھا نا
10:17کچھ کر نہیں سکا
10:18میرے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
10:21سن لو
10:22اگر سینگ والی بکری نے
10:24بغیر سینگ والی بکری کو تکلیف دی ہوگی نا
10:28تو قیامت کے جنہوں سے بھی بدلہ دینا پڑے گا
10:30کہ تیرے پاس سینگ تھے اور
10:32انہوں نے اسے مارا تھا
10:34وہ خاتون عرض کرتی ہے سیدہ عائشہ کی خدمت میں
10:36کہ مجھے بڑا مارا مجھے تکلیف دی
10:38میں کہہ رہی تھی کہ میرے سامنے چیل لے گئی ہے
10:41پر وہ نہیں مان رہے تھے
10:43اممہ جی انہوں نے مجھے بڑا مارا
10:44حضرت عائشہ صدیقہ کہتی ہے پھر کیا ہوا
10:48کہنے لگی اممہ جی
10:49جب کوئی میرا مددگار نہ رہا
10:51مجھے تکلیف دے رہے تھے
10:53رسوا کر رہے تھے
10:54تو میں نے اپنے رب سے مدد تاہی
10:56میرے رب کی طرف میں نے توجہ کی
10:58میں نے کہا مالک اب تو ہی میرا مددگار ہے
11:01کہتی ہے وہ مجھے مار رہے تھے
11:03تو وہ چیل جو ہار لے گئی تھی
11:05وہ ہی لے کے واپس آگئی
11:07اور ہمارے سروں کے قریب لاکھے
11:10اس نے جب اس ہار کو پھینکا
11:12وہ مجھے چھوڑ کے سائٹ پہ ہوئے
11:15وہ میری بے گناہی جان گئے
11:18لیکن آپ کو بتاؤں
11:20اس دن سے میرا اپنے رب پر یقین اور بڑھ گیا
11:22مجھے سمجھ آ گئی
11:24کہ جب انسان پورا ٹوٹ جاتا ہے
11:26اور جب کوئی چاروں جانب
11:29اس کا مددگار نہیں ہوتا
11:30تو رب تو ہوتا ہے نا
11:32اللہ تو اس کا مددگار ہوتا ہے نا
11:34وہ تو پھر اپنے اس بندے کی مدد کرتا ہے نا
11:37پھر وہ تو توانائی دیتا ہے نا
11:39وہ تنہا نہیں چھوڑتا
11:40وہ تو آنسوں والوں کے آنسوں پہ
11:43بڑا کرم فرماتا ہے
11:45وہ تو قسم پرسی میں آ جاتا ہے
11:46اس کی رحمت بڑھ کے استقبال کر لیتی
11:49تو بھائی جب آپ پر
11:52اللہ کی عقمت کے تقاضے پورے ہونے لگیں
11:54اور زندگی میں کبھی
11:56کوئی ایسا وقت آئے
11:57کہ آپ محسوس کریں کہ تنہا رہ گئے ہیں
11:59اور کئی اپنے بھی
12:02مخالفین کی جماعت میں
12:04نظر آنے لگے ہیں
12:05تو اس وقت پھر دل
12:07روح زبان اور ذہن
12:10کو یکجا کر کے سمجھ لینا
12:12کہ جب ساری دنیا ساتھ
12:14چھوڑ جاتی ہے تو رب کی رحمتیں
12:15اس وقت بھی ساتھ رہتی
12:17اور اللہ کی مدد اس وقت بھی
12:19بندے پہ کرم نوازی کرتی
12:21ایک اور عدیس سنیں
12:22لطف کی باتی ہے یہ بھی بخاری میں
12:24یہ بھی باقیہ بخاری میں
12:28اللہ اکبر
12:30ایک شخص نے نا ایک بندے سے
12:33کرز مانگا
12:34اس نے کہا مجھے قرضہ دو
12:36وہ کہنے لگا کہ
12:38کتنا قرضہ اس نے کہا ایک ہزار دینار
12:40دینار سونے کا ہوتا تھا
12:42درہم چاندی کا ہوتا تھا
12:45ایک ہزار دینار چاہیے
12:46اس نے کہا کوئی گواہ ہے تیرے پاس
12:48غریب کا گواہ بھی کوئی نہیں بنتا
12:52قبیولت جائے نا کوئی بندہ
12:55تو کئی اپنے بھی کہہ دیتے ہیں
12:56کہ ہم اس کے کول فیل کے ذمہ دار
12:58نہیں ہیں
13:00ایک غریب آدمی کو قرض کی ضرورت پڑ گئی
13:02ایک ہزار دینار چاہیے
13:03میں کہہ چکا ہوں کہ درہم چاندی کا ہوتا تھا
13:06دینار سونے کا
13:07اب ہزار دینار لینا ہے
13:09تو جس بندے سے اس نے کہا
13:11اگرچہ وہ نیک بندہ تھا
13:13اس نے کہا یار ایک ہزار دینار دے دو
13:15تو کہنے لگا کوئی گواہ ہے تیرے پاس
13:17وہ کہنے لگا غریبوں کا گواہ کون ہوتا ہے
13:20ہاں ایک گواہ ہے
13:22کہا کون کا میرا رب
13:23وہ تیرے اور میرے بیچ گواہ ہے
13:27اس نے کہا کوئی کفیل
13:28اگر تو پیسے نہ دے سکے
13:31تو وہ بعد میں دے دے
13:32یا تجھے کچھ ہو جائے
13:33تو وہ دے دے
13:33اس نے کہا کفیل بھی میرا اللہ ہے
13:35میرے پاس اگر ہے تو رب کریم کا نام ہے
13:38اگر اعتماد کر سکتا ہے
13:40تو کر لے بندہ نیک تھا
13:41اس نے کہا رب کے نام پہ
13:42رب کی کفالت پہ
13:45اللہ کو گواہ بنا کے
13:47میں تیار ہوں تجھے ہزار دینے کو
13:49اس نے ہزار دینار دے دیا
13:51وقت واپسی کا تیہ ہو گیا
13:53وہ چلا گیا پیسے لے کے
13:55اس نے پوری محنت کی
13:57کہ میں نے وقت پہ پیسے لوٹانے
14:00پوری محنت بھی کر لی
14:03اللہ نے مدد بھی کر دی
14:04پیسے بھی اس تاریخ کو اسے مل گئے
14:06بعد لوگوں کا تو لوٹانے کا دیلی ری نہ ہوتا
14:08فرمایا
14:10حدیث پاک میں
14:12کہ تو لوٹانے کا ارادہ کر
14:13رب تیری مدد بھی فرمائے گا
14:15لیکن یہاں بہت سارے لوگ کہتے ہیں خیر ہے
14:18ارادہ ہی نہیں
14:19تو پھر جیس طرح کا بندے کا گمان ہو
14:21رب بھی اسی طرح کا معاملہ فرماتا ہے
14:23اس نے پیسے جمع بھی کر لیے
14:26اور واپس دینے کو تیار بھی ہو گیا
14:29لیکن رستہ بحری جہاز کا تھا
14:31کشتی کا تھا
14:32دریا کے رستے واپس آنا تھا
14:35اب وہ جب آ گیا دریا کے کنارے
14:37تو بڑی کوشش کی پر وہاں اسے کوئی
14:39کشتی نہیں ملی
14:40وقت پہ پیسے لوٹانے ہیں
14:42سفر کرنا ہے
14:44اب سواری مجسر نہیں ہے
14:45سوچ سوچ کے پریشان تھا
14:48کہ میں نے تو اللہ کے نام پہ لیے
14:49اچانک دل میں ایک تجویز آئی
14:52اس نے ایک لکڑی لی
14:53لکڑی کو اندر سے کھولا
14:54ہزار دینار اس میں بھرا
14:56بخاری پڑھ رہا ہوں
14:58اور ساتھ ایک خط بھی لکھا
14:59کہ یار میں پیسے پہنچانا چاہتا تھا
15:01اور مجھے کوئی چیز نہیں ملی
15:02دریا کے اس پار آنے
15:03اللہ کے نام پر تیری طرف روانہ کر رہا ہوں
15:07اور یہ کہہ کہ وہ لکڑی دریا میں رکھ دی
15:10وہ لکڑی ڈوب گئی ہے
15:11واپس آ گیا
15:12وہ جس نے پیسے لینے تھے
15:13وہ این مقررہ وقت پر
15:15دریا کنارے آیا
15:17صبح سے
15:18سرے شام تک اس نے انتظار کیا
15:21دل ڈھلنے لگا
15:22تو دل میں خیال آ گیا
15:23کہ یار نہیں اس نے دینے ہی نہیں
15:25جھوٹا وعدہ کر گیا
15:27پہنچائنی وقت پہ
15:28اب جب واپس لوٹنے لگا
15:31تو اچانک دریا میں
15:32ایک لکڑی تیرتیو بھی دکھائی دی
15:34کہنے لگا لے جاتا ہوں
15:36شام کو روٹیاں پکانے کے کام آئے گی
15:38ایندھن بنا کے جلا لوں گا
15:40ہنڈیاں پک جائے گی
15:41لکڑی اٹھا کے جلانے کے لیے گھر لائیا
15:43گمان تھا کہ وہ نہیں آیا وعدہ کر کے
15:46اللہ کو کفیل اور وکیل بنا کے
15:48اور گواہ بنا کے پھیل بھی نہیں آیا
15:50لکڑی لے کے گھر گیا
15:51بخاری ہے
15:53اور جب اس کو چیرا نہ
15:55کہ میں اس کی آگ جلا ہوں گا
15:57کھولا تو اندر سے ہزار دینار بھی نکلایا
15:59خات بھی نکلایا
16:02اب ذرا سمجھنا
16:03اس کے دل میں بات کس نے ڈالی
16:06کہ تو لکڑی میں پیسے ڈال دے
16:07اللہ نے
16:08اس بندے کو مقررہ وقت پہ کنارے بھیجا
16:11کس نے
16:11لکڑی شرف اسی کے ہاتھ آئی
16:14تو یہ بندو بس کیا کس نے
16:16اللہ نے گھر جا کے چیری
16:19تو پیسے بائی فادت اس تک پہنچائے کس نے
16:21تو پھر ہمیں بھی توجہ
16:23اللہ کی جانبی کرنی چاہیے
16:24ہمارے دل کی توجہ
16:27رب کی طرف ہی ہونی چاہیے
16:28ہمیں ادھر ادھر جانے کی دیکھنے کی
16:30بندوں پر غور کرنے کی
16:31ضرورت کیا ہے
16:32وہ پیسے پہنچ گئے
16:34یہ وہاں اپنی جگہ پہ پریشان تھا
16:36اس نے ایک ہزار دینار اور جمع کیا
16:38پھر دوبارہ ایک دن دریا کنارے آیا
16:41کشتی مل گئی
16:41بیٹھ کے اپنے اس بھائی کے پاس آیا
16:43کہنے لگا
16:44دیکھنا مجھ پر بدگمان نہ ہونا
16:46پیسے اس تاریخ کو بھی جمع کر لیے تھے
16:48دریا پہ آیا تھا
16:51پر کشتی نہیں ملی تھی
16:52پھر میں نے نہ لکڑی میں ڈال کے
16:55خط ڈال کے تیری طرف بھیج بھی دیئے تھے
16:57لیکن آج میں پھر لے کے آگیا ہوں
16:59وہ کہنے لگا خوش ہو جا
17:00جس رب کو تُو نے میرا اور اپنا گواہ بنایا تھا
17:04اس رب نے میرے تاک پہنچا بھی دیئے ہیں
17:06جب لوگ اللہ کو گواہ بناتے ہیں
17:09رب کی جانب اپنی توجہ کرتے ہیں
17:11اپنی چاہتوں خواہشات
17:13اور اپنی ساری چٹھیاں
17:15اپنے رب کریم کی رحمت کی طرف روانہ کرتے ہیں
17:18پھر اللہ اپنے بندوں کو مایوس نہیں کرتا
17:21اللہ اپنے بندوں کو نواز دیتا ہے
17:24اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے بندوں پر کرم نوازی کرتا
17:27اوہ سنگیو ساری امیدیں سیٹھوں نوابوں
17:30دنیا داروں سے کیوں وہ بستہ کرتے ہیں
17:33ساری توجہات کا مرکز کیوں ان لوگوں کو بناتے ہو
17:36جو تمہیں دنیا میں مضبوط نظر آتے ہیں
17:39اپنی توجہات کا مرکز اپنے خدا کو بنائیے
17:42اپنے مالک کی جانب اپنی ساری خواہشات کا روخ پھیر دی دیئے
17:46اپنی توجہات اپنے رب کی جانب کر لی دیئے
17:50وہ اپنے بندوں پر بڑی کرم نوازی فرماتا ہے
17:52وہ عزتوں کا بھی محافظ ہے
17:54وہ پریشانیوں میں کرم نوازیاں فرمانے والا ہے
17:58وہ ساتھ دینے والا ہے
18:00وہ اس کی رحمت قریب آکے بندے کو سہارا دیتی ہے
18:03وہ اپنے فضل سے اپنے بندوں کی ہر مشکل میں دستگیری فرماتا ہے
18:09اس یاں سے کبھی ہم نے کنارہ نہ کیا
18:13اور تو نے بھی تو دل آزردہ ہمارا نہ کیا
18:16ہم نے تو جہنم کی بہت کی تدبیر
18:19پر مولا تیری رحمت نے گوارہ نہ کیا
18:22عدل کریں تے تھر تھر کم بند
18:24اچیاں شانہ والے
18:26تجے تو فضل کریں تے
18:28بخش جاون
18:30میرے جے موکالے
18:32آخر دعوائیہ
18:34ان الحمدللہ رب العالمين

Recommended