Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/3/2025
Deene e islam

Category

🤖
Tech
Transcript
00:30میں مرحب ہوں تجھے پتا ہے کیسے مقابلہ کروگے
00:33تمہیں پتا ہے
00:34حضرت علی کہنے لگے مجھے تیرا نہیں پتا مجھے تو اپنا پتا ہے
00:38کہا آپ کون ہے فرمانے لگے انعصد اللہ ورسولہی
00:42مجھے پتا ہے کہ میں خدا کا بھی شہر ہوں محمد مصطفیٰ کا بھی شہر ہوں
00:47تمہیں مقابلے میں تو آپ میدان لگے گا تو پتا چلے گا
00:51جب میدان لگا تو حضرت علی نے ایک ضرب لگائی تلوار کی
00:54زیادہ نہیں
00:55ایک ضرب لگائی
00:57ایک ضرب لگائی تو کہتے ہیں اس کا سر بھی کاتا گردن بھی کاتی وجود بھی کاتا
01:02اور اتنی زور سے تلوار ماری کہ اس کے گھوڑے کے بھی دو ٹکڑے ہو گئے
01:06حضرت نے کیا فرمایا فرمایا
01:08ضربتن علیہ فی یوم مل خندقے افدلو من عبادت الساکلین
01:14نبی پاک نے فرمایا
01:16علی کی تلوار کا ایک وار خندق کے میدان میں
01:20ایک وار علی کی تلوار کا
01:22فرمایا دو جہاں میں اگر سارے لوگ نفل عبادتیں کرے تو علی کو اللہ پھر بھی زیادہ درجہ آتا فرمایا
01:29ساری دنیا کی عبادتوں سے زیادہ درجہ لے گئے ایک تلوار چلا کے
01:33ایک تلوار چلا کے اور جب خیبر کا دن آیا
01:36کئی دفعہ سے آبا کہے فتح نہیں ہوئی میرے رسول نے فرمایا سویرے میں جنڈہ دوں گا
01:43اور جس کو دوں گا اسے اللہ فتح دے گا
01:46حضرت سید نابو رہرہ کہتا ہے میں نے کان میں پوچھا میں نے کہا حضور وہ کون ہے
01:50جس کو آپ جنڈہ دیں گے چلیں مجھے کان میں بتا دے وہ کون ہے
01:55تو حضور نے فرمایا اس کا تعروف یہ ہے کہ وہ خدا سے بھی پیار کرتا ہے
01:59محمد مصطفیٰ سے بھی پیار کرتا ہے
02:01حضور کوئی ایک تعرف اور تو حضور نے فرمایا خدا رسول بھی اسے بڑا پیار کرتا ہے
02:06حضرت علی صحابہ کہتے ہیں سارے منتظر رہے
02:09حضرت عمر کہتے ہیں میں سویا ہی نہیں ساری رہا
02:11کہ میرے آپ دھنڈہ آنے والا
02:14سویرے مجھے ملے گی فتح کی ندید اور خوشخبری
02:18فرماتے ہیں میں سویا ہی نہیں
02:20حضرت علی سے پوچھا آپ کدھر تھے
02:22جناب علی شہر خدا رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں
02:26میں تو اپنے کمرے میں سو رہا تھا
02:27میری تو آنکھوں میں تکلیف تھی
02:29میں سویا ہوا تھا
02:30پتہ کیا بنا
02:31کوئی آیا لے کے چلا گیا
02:33کوئی عمر بھر بھی نہ پا سکا
02:35میرے مولا تم سے گلا نہیں
02:37یہ تو اپنا اپنا نصیب ہے
02:39حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
02:42اینہ علی بن عبی طالب
02:43علی بن عبی طالب کو بلاؤ
02:46حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ آئے تو آنکھوں کے اوپر
02:49ہاتھ رکھے ہوئے کہ
02:50یا رسول اللہ میری آنکھوں میں درد ہے
02:52فرمایا ہاتھ پیچھے کر
02:53اللہ نے تیرے ہاتھ پہ فتح لکھ دی ہے
02:55پیچھے کر ہاتھ
02:57حضرت علی کہتے ہیں
02:58حضور نے لوابے دہن لگایا میری آنکھوں پہ
03:00مجھے پہلے سے بھی زیادہ بہتر نظر آنا شروع ہو
03:03حضرت علی شیرِ خدا ایک ہاتھ میں تلوار
03:06ایک ہاتھ میں
03:08چالیس گز انچا تھا
03:11خیبر کا دروازہ
03:12چالیس گز چوڑا تھا
03:15حضرت علی شیرِ خدا کہتے ہیں
03:17میں اللہ اکبر کے نارے لگاتا میدان میں گیا
03:20اللہ اکبر کے نارے
03:22میں رسول اللہ کا بیجا گیا
03:25تو میں شان سے گیا
03:27کہ میں نے سیدھے آنکھ میں تلوار تھی
03:29الٹے آنچ سے پکڑ کے
03:30میں نے دو تین دفعہ دروازے کو ہلایا
03:32اور اللہ اکبر کہہ
03:34کہ جب میں نے پھینکا
03:35تو چالیس گز دور جا کے گرا
03:36چالیس
03:38حضرت علی نے نا کوفے میں دعوت کی لوگوں کی
03:40جب آپ امیر المومنین تھے دعوت کی
03:45سب لوگا ایک نوجوان آیا
03:47جس نے چھوڑا سنا تھا
03:48پر حضرت علی کو دیکھا نہیں تھا
03:50اور حضور نے فرمایا
03:51نظر الہ ودھ علیین عبادہ
03:53میرے علی کا چیرہ دیکھنا بھی عبادت ہے
03:56تو ایک سیابینے کا حضور جو نہ دیکھ سکے
03:59فرمایا ذکرو علیین عبادہ
04:01ان کے لئے علی کا ذکر کرنا عبادت ہے
04:04علی کا تذکرہ کرنا بھی ان کے لئے عبادت ہے
04:08حضرت علی کو دیکھا نہیں تھا
04:10جوان کہتا جب میں آیا نا
04:11میں نے لوگوں سے پوچھا وہ پوڑے مولا علی کدھر ہے
04:15جنہوں نے خیبر کا دروازہ توڑا تھا
04:17بڑی شورت ہے کدھر ہیں
04:18کہتے ہیں حضرت علی صاحب نے بیٹھے تھے
04:20مجھے کسی نے کہا وہ بیٹھے ہوئے
04:22میں گیا تو حضرت علی یہ خروڑ کھا رہے تھے
04:26تو پورا زور لگا رہے تھے
04:28تو خروڑ کوئی نہیں ٹوٹتا
04:29پورا زور
04:31دو تین دفعہ کبھی اس دانت میں
04:32کبھی اس دانت میں ٹوٹتا ہی نہیں
04:34کہتا ہے میں اسنے لگا
04:41دار گیا میں نے کہا حضور کچھ بھی نہیں
04:43لیکن نہیں نہیں جو سوچ رہا تھا تو بتا
04:45میں نے کہا نہیں کچھ نہیں
04:46فرمانے لگے میں بتاؤں تو کیا سوچ رہا تھا
04:50بتاؤں کہا حضور بتائیے
04:51آپ فرمانے لگے تو سوچ رہا تھا
04:53بابے اسے خروڑ تو ٹوٹتا نہیں
04:55خیبر کیسے توڑ دیا تھا
04:56تو سوچ رہا تھا کہ اسے خروڑ تو ٹوٹتا نہیں
05:00تو خیبر کیسے توڑا تھا
05:02فرماتے ہیں میں نے کہا میں یہی سوچ رہا تھا
05:04یہ جب عرض کیا نا
05:05تو فرماتے ہیں شیرِ خدا کا رنگی بدل گیا
05:08پہلے مسکرار رہے تھے پھر انداز بدل گیا
05:12انہوں نے اپنے مو سے وہ جو خروڑ لگا تھا جاڑا
05:15ہاتھ جو جاڑے امامہ سیدھا کیا
05:18اور فرماتے ہیں شیرِ خدا بن کے بیٹھ گئے
05:21کہنے لگے بیٹے اخروٹ کو چھوڑ
05:24کوئی خیبر آ تو لا میں ابھی بھی توڑنے کو تیار ہو
05:28خیبر کوئی ہے تو لا میں ابھی بھی توڑنے کو
05:32دیواریں ہلتی رہتی ہیں اور در کانپ جاتا ہے
05:35علی کا نام سن کے اب بھی خیبر کاب جاتا ہے
05:38اور میں تو اس کو چھوڑ اخروٹ کو تو لا
05:40کہتے ہیں میں نے کفیت دیکھی تو حضرت علی کا تو رنگی بدل گیا
05:45میں نے کہا واقعہ یہ توڑ ڈالیں گے
05:48یہ خیبر آج بھی یہ توڑ ڈالیں گے
05:50کفیت ہی بدل گئی
05:52فرماتے ہیں شیرِ خدا مسکرائے
05:54آنے لگے بیٹا ڈار نہ
05:56مسئلہ سمجھ
05:58کہا حضور کیا ہے
05:59آپ فرمانے لگے اخروٹ میں جسم کی کپوہ سے توڑ رہا ہوں
06:04اور خیبر میں نے اپنے ایمان کی قوت سے توڑا تھا
06:07میرے ایمان میں آج بھی بڑی قوت ہے
06:10آج بھی اگر کفر للکارے گا
06:13آج بھی اگر دین کا دشمن للکارے گا
06:16علی کا جذبہ جہاد آج بھی بڑا جوان ہے
06:18غیرتِ ایمانی آج بھی بڑی
06:20دین کے ساتھ وفا کا رشتہ آج بھی بڑا
06:23میرا جوان ہے
06:25تو بتا کوئی خیبر توڑنا ہے تو
06:27حضرتِ علی شیرِ خدا
06:28ہر جگہ قربانی حضرت علی کی
06:31جب مدینے میں نا حضور نے سب کو انسار اور معاجرین کو بھائی بھائی بنا دیا
06:35تو حضرت علی چھوک کر کے کھڑے ہیں
06:37حضور نے فرمایا کہا سوچلے ہوکا حضور مجھے بھی تو کسی کا بھائی بنائے نا
06:41حضور نے فرمایا
06:41انتا اخیف الدنیا والاخرہ
06:44تو دنیا میں بھی میرا بھائی ہے آخرت میں بھی میرا بھائی ہے
06:47امامِ رازی نے لکھی ہے ایک بات
06:50بڑی عجیب بات لکھی
06:52امامِ رازی کہتے ہیں
06:54زمین پہ نبی پاک نے حضرت علی کو بھائی بنایا تھا
06:57تو آسمانوں پہ جبریل امین نے حضرت میکائل کو بھائی بنا لیا
07:00تو رب کریم نے پوچھا کیوں بھائی بن گئے ہو
07:03کہاں تیرے معبوب کا جلبہ دیکھ کے بن گئے
07:05جس رات
07:07نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم مجرت کر کے آئے نا
07:10ایک حضور نے ساتھ لے لیا
07:12امیر المومنین حضرت ابو بکر صدی
07:14ابو بکر دا پہلا نمبر
07:17پہلا نمبر کس کا ہے
07:18دوسرا
07:20تیسرا
07:21چوتھا یہ سبق بچوں کو یاد کرائیں
07:24اب ہمارے لوگ مسئلہ بھی
07:26قوالوں سے پوچھنے لگئے
07:27فتوہ بھی قوال کا چلتا ہے اللہ خیر کرے
07:30حضرت ابو بکر صدی کو
07:32حضور نے ساتھ لے لیا
07:34عجرت کی رات اور مولا علی شہر خدا کو بستر پہ سلائے
07:36رستے میں بھی بڑا خطرہ تھا
07:39پر بستر پہ اس سے زیادہ خطرہ تھا
07:41اس لیے کہ جب چادر میں لپٹا ہوا
07:43کوئی شخص ہے تو کسی کو کیا پتا کون ہے
07:45اگر آکے وہ
07:47پردہ نہ ہٹاتے ایسے ہی قتل کر دیتے
07:49تو کیا پرسانے آل ہوتا کچھ بھی نہ ہوتا
07:51امام راضی کہتے ہیں
07:53رب کریم نے فرمایا جبرائیل میکائین
07:55تم دونوں کہتے ہیں ہم بھی بھائی بھائی بن گئے ہیں
07:57بتاؤ تم میں سے کوئی ایک دوسرے پہ جان قربان کرے گا
08:01کرے گا جان
08:02فرشتے خموش ہو گئے تو رب نے فرمایا
08:04اب نیچے ذرا جلوے تو دیکھو
08:05علی میرے رسول پہ جان قربان کر رہا ہے
08:08جاؤ دیکھو نا جا کے جلوے
08:10تم تو بھائی بھائی بنے تھے
08:11فرشتے ارز کرنے لگے
08:13مولا ہماری ڈیوٹی کیا ہے
08:15فرمایا اب تمہاری ڈیوٹی یہ ہے
08:16کہ تم جاؤ زمین پہ
08:17دو تلواریں لے لو
08:19اور علی کی چار پائی کے اوپر کھڑے ہو جاؤ
08:22اس نے میرے مصطفیٰ پہ جان قربان کی ہے
08:24اس کی جان کی افادت کرو
08:25وہاں کھڑے ہو جاؤ
08:27کھڑے ہو جاؤ
08:27فرشتے بھی کرتے ہیں تازیم میری
08:29فدا ہو کے ان پر یہ عزت ملی ہے
08:32حضرت شیر خدا مولا علی
08:34ہر میدان میں اول
08:36ہر جنگ میں پہل
08:37السابقون السابقون
08:39اولائک المقربون
08:40اللہ فرماتا ہے
08:42سبقت لینے والے سبقت لے گئے
08:44آگے گزرنے والے آگے گزر گئے
08:47اور یہی لوگ ہیں جنہیں رب کا قرب نصیب ہوا
08:50حضرت علی نے مکان نہیں بنایا ساری زندگی
08:53مکان نہیں بنایا
08:56کوئی کاروبار نہیں کیا ساری ہوئے
08:58اب اس پہلو پہ بھی درہ گوھر کر
09:01حضرت علی رضی اللہ تعالی
09:03انہوں نے کوئی بینک بیلنس نہیں بنایا
09:05سہابہ کرام والی مردوان فرماتے ہیں
09:09بڑے بڑے رشتے آئے سیدہ فاطمہ کے لئے
09:11بڑے بڑے امیر کبیر لوگوں
09:13حضور نے فرمایا
09:15میں رب کے فیصلے کا انتظار کر رہا ہوں
09:17ایک دن تینوں یار
09:20ان لوگوں کا خلوص دیکھے مولا علی کے ساتھ
09:23حضرت ابوبکر
09:24حضرت عمر
09:25حضرت عثمان
09:25حضرت علی ایک یہودی کے باغ میں مزدوری کر رہے تھے
09:29تو وہاں گئے
09:29اور جا کے کہا علی
09:31تو حضور سے سیدہ فاطمہ کا رشتہ کیوں نہیں طلب کرتا
09:34تو حضرت علی کہنے لگے
09:36بھائیوں نہ مکان ہے نہ گھر ہے نہ کچھ ہے
09:38رشتہ کیسے مانگنوں کا
09:39تو جا تو سید
09:40ہمیں تو لگتا ہے
09:42رسول پاک تیرا انتظار کر رہے
09:43مولا علی شیر خدا کہتے ہیں
09:46میں گیا
09:46میں گیا
09:48اور جب میں حضور کی بارگاہ میں گیا
09:51تو انہوں نے مجھے تیار یار دینا
09:52تیار کر کے بھیجا
09:54مجھے لفظ بھی سکھائے
09:55کیا کہنے ہیں
09:56لیکن جب میں وہاں پہنچا
09:58تو میرے اندر طاقت ہی ختم ہو گئی بول لیں گے
10:00سلام لے کے
10:02تو حضور کے پاس بیٹھ گیا
10:03حضور نے پھر میں علی کیسے آئے ہو
10:04تو میں خموش
10:06پھر پوچھا کیسے آئے ہو
10:07میں خموش
10:07پھر پوچھا کیسے آئے ہو
10:09میں خموش
10:10کہتے ہیں دلوں کا آل جاننے والے
10:12رسول نے فرمایا
10:13علی فاطمہ کے لئے آئے ہو
10:14فاطمہ کے لئے آئے ہو
10:17تو حضور کے علی کہتے ہیں
10:19میرا جواب بڑا نرالہ ہے
10:21میں نے کہا
10:21حضور وہ تینوں میرے پاہ باغ میں گئے تھے
10:24وہ تینوں گئے تھے
10:25مجھے انہوں نے بیجا ہے
10:26کہتے ہیں
10:27رسول پاک مسکرہ دیئے
10:28فرمایا علی انہوں نے نہیں تجھے بیجا
10:30رب کریم نے فاطمہ کا تیرے ساتھ نکاح کر دیا ہے
10:34تیرے لئے فیصلہ ہو گیا ہے فاطمہ کا
10:37تیرے حق میں فیصلہ ہو گیا
10:38حضورت علی
10:39سیدہ فاطمہ کو بیعا کے لے گئے
10:42تو حضورت زید بھی نارسہ کے مکان میں
10:44کوئی مکان نہیں
10:46اوہ بھائی تو دولت دیکھ کے
10:48بیٹی کی شادی کرتا ہے
10:49سرمایہ دیکھ کے پھر دعا کراتا ہے
10:51دعا کریں اللہ میرے دامات کو ادایت دے دے
10:53میرے رسول نے بیٹی کی شادی کی تقویٰ دے دی
10:56پریزگاری دے دی
10:58دینداری دے دی
11:00اس شخص کو بیٹی دی
11:02جو اصحابکون اصحابکون کے درجے میں شامل
11:04جو اِنَّ اللَّذِ نَعَوَنَ وَعَمِلُوا صَالِحَاتِ
11:07اُلَائِ قَوْن خَيْرُ الْبَرِیَا
11:08کے درجے میں شامل
11:09ان کو اپنی بیٹی دی
11:11حضورت علی شیرِ خدا رضی اللہ تعالیٰ عنو
11:14فرماتے ہیں کہ سیدہ فاطمہ تزارہ
11:16کو میں بیعہ کے لائے
11:17سارے گھر کے کام حضورت فاطمہ نے کیے
11:20میں مزدوری کرتا دو گھنٹا
11:22یا ڈیڑھ گھنٹا
11:22زور سے اثر کے درمیان کام کرتے
11:25دو کلو کجوریں ملی تو مولا علی نے اٹھا کے
11:28اپنی کمر پہ رکھی
11:30باق کا مالک کہنے لگا
11:31علی تھوڑا کام اور کر لو فرمایا
11:33دو کلو ہو گئی یا بڑی ہیں
11:34ایک کلو میرے بچے کھائیں گے
11:37ایک کلو مدینہ کے غریب بچے کھائیں گے
11:39تو کہا علی کل کیا کرو گے
11:42فرمایا کل جو راب زندگی دے گا
11:43وہ روزی بھی دے گا
11:45تو بندہ مشورہ دینے لگا
11:47مشورہ بھی ہوتا ہے نا قریب سے
11:48مشوروں والے بھی بڑی خرابی کرتے
11:50اللہ ما شاء اللہ
11:52کہا علی جائز پیسے تو کٹھے کر لینے چاہیے
11:55یہ کیا عرض ہے
11:56جائز کٹھے کر لیں
11:59تو شیر خدا نے ایک جمعلاقہ پر شیروں جیسا کہہ دیا
12:02حضرت علی فرمانے لگے
12:04مال حرام ہو تو عذاب ہوتا ہے
12:06حلال ہو تو عصاب ہوتا ہے
12:08لہذا نہ میں عذاب والا کام کرتا ہوں
12:11نہ عصاب والا کام کرتا ہوں
12:12میں کٹھے ہی نہیں کرتا
12:14نہ بندہ عصاب کے چکر میں پڑے
12:16نہ عذاب کے چکر میں پڑے
12:17میں اس رستے جاتا ہی نہیں
12:20مولا کائنات شیر خدا
12:22اور بھائی
12:23حضرت سیدنا ابو حریرہ رضی اللہ تعالیٰ
12:29انہوں فرماتے ہیں
12:29میں جب اس بات کو یاد کرتا ہوں
12:31تو آج بھی رو پڑتا ہوں
12:32کونسی بات
12:34فرمانے لگے میں کفے کے بازار سے گزر رہا تھا
12:37تو مولا علی شیر خدا کفے کے چوک میں کھڑے تھے
12:40اور ہاتھ میں زیرہ پکڑی ہوئی تھی
12:43وہ والی زیرہ جو بدر میں بھی ان کے پاس تھی
12:46وہ والی زیرہ جو اہد ہنین خندق
12:49اور خیبر میں بھی ان کے پاس تھی
12:52زیرہ پکڑی حضرت علی نے
12:53اور شیر خدا کہہ رہے ہیں
12:55آؤ بھائیو میری زیرہ خرید لو
12:57میری زیرہ
12:58امیر المومنین ہے اس وقت
13:00امیر وقت ہیں بادشاہ ہیں
13:02کوفے کے بازار میں
13:04آؤ بھائی میری زیرہ خرید لو
13:05یہ بڑی نسبت والی ہے
13:07بدر احد حنین میں میرے ساتھ رہی
13:10اور شعرِ خدا فرماتے
13:11کیا ہیں فرماتے ہیں جب علی نے یہ لفظ
13:13کہے تو میری چیخیں نکل گئی
13:15حضرت علی فرمانے لگے اگر میرے پاس
13:17نیا تعمد خریدنے کے پیسے
13:20ہوتے تو میں اسے کبھی نہ بیچتا
13:21نیا تعمد خریدنے کے پیسے
13:24ہوتے تو میں کبھی نہ بیچتا
13:25حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ
13:27نے وہ زندگی گزاری
13:28باپردہ
13:30پرہیزگاری درویشی
13:33سادگی
13:34ساری زندگی کسی کا شکوہ نہیں کیا مولا علی
13:37مولا علی شعرِ خدا فرماتے ہیں
13:39امام سخابی نے الکول البدی میں لکھا ہے
13:41فرماتے ہیں کہ حضرت عمر کا
13:44زمانہ مبارکہ تھا
13:45میرا بڑے دل کر رہا تھا سرکار کی زیارت
13:48گل
13:48حضور کے وصال کو کافی سال بھیت گئے
13:52دل بڑا پریشان تھا میں دروشری پڑھتا
13:54پڑھتا سو گیا
13:55میں نے خواب دیکھی کہ اللہ کے
13:57محبوب حجر کی جماعت کرا رہا ہے
13:59چھر ہویا
14:02میں نتر لے لئے دیاں
14:04قدی موڑ میرے والباگاں
14:06یہ خواب میری وچھ اک وار جیاں میں
14:09میں ساری عمر نہ جاگاں
14:10کہتے ہیں حضور نماز پڑھا رہے تھے
14:14فجر کی دو صورتیں سرکار نے پڑھی
14:16پر بزہی مڑا بڑا ہی مزہ آیا
14:18بڑا ہی مزہ
14:19کہتے ہیں نماز مکمل کر کے نہ تو سرکار نے
14:22صحابہ کے طرف رخ نور کیا تو ایک صحابی
14:24خجوروں کا ٹوکرہ لے کے آئے
14:26یا رسول اللہ تعالی قجور پاکیاں
14:28قبول کرے
14:29حضور نے کہ قجور اٹھائی صحاب کی کھائی باقی ایک ایک
14:32صحابہ کو بانٹی حضرت علی کہتے ہیں پندرہ
14:34سولہ صحابہ کے بعد میرا بھی نمبر لگا
14:36قجور کھائی
14:38قجور کا نہیں دست مصطفیٰ کا بڑا مزہ تھا
14:41کہتے ہیں بڑا ہی مزہ آیا
14:43ابھی میں قجور کھائی رہا تھا کہ مسجل نبی میں
14:46ازان ہو گئی
14:47مولا علی فرماتے ہیں آنکھ کھل گئی
14:50اٹھ میں گیا پر قجور کا ذائقہ میرے
14:52موں میں ابھی بھی موجود
14:53اب اس پر پورا باب
14:56بندہ ہے شاہ عبداللہ علیہ آبادی نے
14:58وہ کہتے ہیں کہ حضور
15:00جس کو خواب میں کچھ چیز دیتے ہیں وہ حقیقت
15:02میں بھی اسے دیتے ہیں
15:03وہ خواب میں نہیں ہوتی وہ حقیقت میں ہوتی
15:06پورا باب ہے بارہ انوان
15:08پہ رہنا چاہتا ہوں حضرت علی فرماتے ہیں
15:10میں اٹھا
15:10مضوع کی آسنت پڑی
15:14بس سے چلا گیا جا کے
15:16سب میں بیٹھ گیا عمر فاروق
15:18آئے جماعت کرانے
15:19کہتے ہیں عمر نے نماز شروع کی
15:22تو مجھے جھٹکہ تب لگا
15:24جب عمر نے بھی وہی
15:26صورت شروع کر دی جو خواب میں سرکار
15:28نے پہلی رکعت میں پڑی
15:29میں سمجھا اتفاق ہے
15:32لیکن کہتے ہیں دوسرا
15:34جھٹکہ جب لگا جب دوسری رکعت میں
15:36حضرت عمر نے وہ صورت پڑی جو حضور
15:37نے خواب میں دوسری رکعت میں پڑی
15:39کہتے ہیں میں
15:41اب بڑا پریشان ہوں کہ یہ بات کدھر کی
15:44کدھر جا رہی ہے
15:44مولا علی شہر خدا فرماتے ہیں نماز مکمل
15:48ہوئی تو خجوروں کا ٹوکرہ بھی آ گیا
15:49فرماتے ہیں اب تو
15:52میری حیرت کی حد نہ رہی
15:53حضرت عمر نے خجور اٹھائی
15:55صاف کی کھائی دوسری دوسرے صحابی کو
15:57تیسرے کو چوتھے کو پندرہ سولہ صحابی
16:00کو ملی مجھے بھی دی
16:01کہتے ہیں خجور کھائی
16:04مزہ بڑا ہے حضور سے
16:06تو دوسری مانگنے کو دل کرتا تھا
16:07پر مانگی نہیں تھی عدب تھا
16:09عمر سے تو جرانہ تھا نا اپنا
16:11ایک رشک دیکھیں آپس میں
16:13رشک دیکھیں اصد نہیں رش
16:15فرماتے ہیں جرانہ تھا نا
16:17تو میں نے عمر سے کہا
16:19یار در ایک خجور اور دینا
16:20دینا نا در ایک خجور
16:23تو کہتے ہیں جناب عمر فاروق نے
16:25خجور اٹھائی صاف بھی کی
16:27میں سمجھا ملنے لگی ہے
16:29اٹھائی بھی صاف بھی کی
16:32اور دوسرے صحابی کی طرف
16:33ہاتھ بڑھایا
16:34میری طرف دیکھ کے ہلکا سا مسکرائے
16:37فرمانی نے کہا علی ایسے نہ کر
16:39اگر رات کو نبی پاک سے دوسری
16:41لیتا تو میں بھی صبحرہ تجھے دوسری دے دیں
16:44حضور سے دوسری لی نہیں
16:47نبی پاک سے دوسری مانگی نہیں
16:49تو میں کیسے دے دوں خواب میری بھی
16:51چاہی آسی ماہی
16:53تو میں اوہ دے گالوے چھپا لی
16:56یا با ماں
16:57ڈر دی ماری اکھ بھی نہ کھولا
16:59ڈر دی ماری
17:01میں ڈر دی ماری اکھ کیوں کہ آئی
17:03یہ رات وصال دے والی
17:05ربہ رات مکن نہ دے می
17:07اے رات مکن نہ دے می
17:10ڈر دی ماری میں
17:11اکھ بھی نہ کھولا
17:12کیتے فیر بچھڑنا جاما
17:15میرے رسول پاک کے غلام رشک کرتے تھے
17:18رشک حضرت علی کہتے ہیں
17:19میں رویات عمر بھی رو پڑے
17:20کہنے لگے علی جو رات تجھے نواز کے گئے
17:23وہ میرے اوپر بھی کرم فرما کے گئے
17:25رشک کرے
17:27خدا را
17:28چھوڑ دیں حسد کرنا
17:30حضرت عمر
17:31جب نعرہ لگاتے نا تو کیسے رو
17:35کس را کامتے
17:36صفیر آتے روم کے ملنے کے لیے
17:39تو کہتے جاؤ عمر نفل پڑ رہے ہیں
17:41ٹائم کوئی نہیں
17:42ایک دن اندر میٹنگ ہو رہی تھی
17:44حضرت عمر میٹنگ میں بیٹھے تھے
17:46آپ کے بیٹے ملنے آئے
17:48عبداللہ ابن عمر
17:49اببا جی اندر آ جو فرمایا
17:51دروازے پہ کھڑا ہو
17:52میں ضروری بات کر رہا ہوں
17:53اندر نہ آنا
17:54جناب عبداللہ ابن عمر کہتے ہیں
17:56میں دروازے پہ کھڑا ہو گیا
17:57تھوڑی دیر گجری تو
17:58امام حسین بھی آ گئے
18:00ایک قدیس میں
18:01ایک روایت میں
18:02امام حسن کا لفظ بھی ہے
18:03امام حسین آئے
18:04آ کے عبداللہ ابن عمر سے
18:07کہنے لگے
18:07عمر فاروق اندر ہے
18:09تو کہا وہ اندر تو ہے
18:10تو کہا آپ کیوں دروازے پہ کھڑے
18:12کہنے لگے
18:14اببا جی نے کہا ہے
18:15یہاں انتظار کرو
18:16میں کوئی ضروری بات کر رہا ہوں
18:17لیکن شہدادے
18:18میرے لئے کہا ہے
18:19میرے لئے
18:21آپ جانا چاہے تو چلے
18:22امام حسین کہنے لگے
18:23امیر المومنین کو
18:24بات کر رہے ہوگے
18:25میں زہر کے وقت
18:26مسجد میں مل لوں گا
18:28زہر کا ٹائم آئے گا
18:29تو میں مسجد میں مل لوں گا
18:31یہ کہہ کے چلے گئے
18:33حضرت عمر باہر آئے
18:40حسین ابن علی
18:43تو کہا اندر کیوں نہیں بھیجا
18:45کہا میں نے کہا تھا
18:47بے شک چلے جائیں
18:48لیکن وہ کہہ رہے تھے
18:48کہ میں زہر کے وقت
18:49مسجد میں مل لوں گا
18:51تو سیجنہ
18:52عمر فاروق فرمانے لگے
18:54عبداللہ تجھے تیری مار ہوئے
18:56حسین کو کیوں واپس بھیجا
18:58پھر عمر
18:59دنیا داروں کے سامنے
19:01ڈٹنا
19:02کھڑا ہونا
19:03عمر پہ ختم ہے
19:05لیکن جو اندر کی بات ہے نا
19:07روح کی
19:07جو عقیدت کی بات ہے
19:09جو وفا کا رشتہ ہے
19:11اس کو کون سمجھے
19:13یہ جو
19:14یہ جو روح کی مجبوریاں ہیں
19:16یہ جو وفا کی مجبوریاں ہیں
19:18اسے لوگ کیا سمجھیں
19:19انہیں کیا پتا
19:20کہ مرشد کی بیٹے کے پیر چومنے میں
19:23حسن کیا ہوتا ہے
19:24انہیں کیا پتا
19:26کہ جب استاد کا بیٹا گھر میں آتا ہے
19:28تو دل کرتا ہے
19:29مکان بیچ کے اسے دے دیں
19:30اس کے باپ کی نیکیناں بڑی ہیں
19:32جناب عمر فرم ٹوڑے گئے
19:34امام حسین کے دروازے پہ دستک دی
19:37امام حسین باہر ہے
19:39کھا شہزادے
19:40یار ملنے آئے تھے
19:42بغیر ملے کیوں آگئے
19:44ارض کی کہ
19:46آپ مصروف تھے
19:48آپ کی اپنے بیٹے بھی دروازے پہ کھڑے تھے
19:52تو میں واپس آگیا
19:54امام حسین کہتے ہیں
19:56عمر جذبات میں آگئے
19:57سر سے پگڑی گیر گئی
20:00کہنے لگے حسین
20:01میرے بیٹے کا اور حسین کا کیا مقابلہ
20:04کیا اس کی ماں کا نام فاطمہ تظہرہ ہے
20:07کیا اس کی نامی کا نام ختیجہ کلکبرہ ہے
20:10کیا اس کے نانے کا نام محمد مصطفیٰ ہے
20:14اور پھر سر سے پگڑی اتری تھی
20:16اپنے بال زور سے پکڑ لیے
20:18کہنے لگے حسین
20:19میں نا مکہ میں اون چرایا کرتا تھا
20:23اور ڈنڈوں سے مار کھاتا تھا اپنے باپ سے
20:26یہ جو آج ساری دنیا میں عمر کے نعرے لگتے ہیں
20:29یہ تیرے نانے کا صدقہ ہے
20:31شہزادے میری وفا
20:33اور میری وفا میں جب تیرا دل کرے
20:37توڑ کے آ جایا کر
20:39عمر تو نا
20:40ایک دن امام حسین نے آ کے نا جنابِ
20:42عاروکِ آزم سے کہا
20:44خطبہ دے رہے تھے
20:45بچوں کی طبیش شروع شروع میں
20:46بتانی کیا بات ہے امام حسین کے دل میں
20:50کہنے لگے
20:51عمر نیچے اترو یہ میرے نانا کا میمبر ہے
20:54تو حضرت تیسے گیدنا عمر
20:57سنو کبھی میرا بھی بچہ آ جائے
21:00تو میں کہتا ہوں اس کو پکڑو یار
21:02بچوں کو تو نہیں نا جمعوں میں
21:04مطلب ذکر کیا جائے
21:05اتر میرے نانے کا میمبر ہے
21:07جنابِ عمر اتر کے لیچے کھڑے ہو گئے
21:09تو کہا جا جا کے آپ نے نانے کے میمبر پہ بیٹھ
21:12تو حضرت عمر رو پڑے
21:14کہنے لگے شجا دے
21:15میرے نانے کا میمبر ہی کوئی نہیں
21:17یہ میمبر یہ مسلح یہ تیرے نانے کی شان ہے
21:22میرے نانے کا کوئی میمبر نہیں
21:24تیرے ہی نانے کا میمبر ہے
21:26تھوڑی دیر کھڑے رہے
21:28تو امام حسین کرنے لگے
21:29اچھا کوئی نہیں آپ کے نانے کا میمبر کا نہیں
21:31کہا چلو پھر میرے نانے کے میمبر پہ بیٹھ جاؤ
21:33بیٹھ جاؤ چلو خیر ہے
21:35کوئی نہیں آپ کے نانے کا
21:37کہا نہیں
21:37تو کہا کوئی نہیں پھر میرے نانے کے
21:39جب حضرت عمر بیٹھے تو بڑا شاندار جملہ کا
21:42فرمانے لگے میں ممبر پر مرضی سے نہیں بیٹھا تھا
21:45مجھے ابو بکر نے بٹھایا تھا
21:46اور پھر حسین کے کہنے پر میں اترا ہوں
21:49اب مجھے حسین نے بٹھایا ہے
21:51اب کسی کی جمع تاہتا ہے تو عمر کو اتار کے دکھائے
21:54اب میں حسین کا تیری نسل پاک میں
21:58یار کتنی بشرمی کی بات ہے
22:01لوگ امام حسین کو باغی کہیں
22:03حضور کا بھی سال ہوا نا
22:05تو امام حسن اور امام حسین کی عمر
22:07ابھی سات اٹھ سال نو سال کے بیچ تھی
22:09تو حضرت مولا علی شیر خدا
22:11رضی اللہ تعالیٰ انہوں کے ساتھ
22:14امام حسن آئے مسجد میں
22:15تو ممبر پر بیٹھے ہوئے دیکھا
22:16حضرت ابو بکر صدیق کو
22:18تو کہنے لگے نیچے اترنا میرے نانا کا ممبر ہے
22:20بچوں کو بڑی پہچان ہوتی ہے
22:23ابوا کے کپڑوں کی
22:24پتا ہوتا ہے کہ یہ میرے نانا کا ہے
22:27یہ میرے نیچے اترو یہ ممبر میرے
22:29نانا کا ہے
22:30تو حضرت علی المرتضی نے جلدی سے پکڑا
22:32پکڑ کے فرمائے جلدہ حسین
22:34حسن یہ کیا کہہ رہے ہو
22:35آپ دیکھیں نا بچہ یہاں کسی کا شور کرے
22:38تو میں آپ کو جمعہ چھوڑ کے بچے کی دوڑے سنوں گا
22:41میں کہوں گا کہ بھئی
22:42ٹھیک ہو گیا
22:43بچے کو لے جاؤ
22:45ذرا اسے پیچھے کرو جمعہ کے بعد بات کرتے ہیں
22:47لیکن وہ تھے نا رسول اللہ کے نواسے
22:49اور حضرت ابو بکر صدیق عظمت اور شان
22:52کو سمجھتے تھے
22:53انہیں کہا نیچے اتری ہے میرے نانے کا ممبر ہے
22:55حضرت صدیق اکبر نیچے اتر کے کھڑے ہو گئے
22:57تو ایک جملہ
22:59باقی بزرگوں نے بھی بڑا کچھ لکھا ہے
23:01پر یہاں ایک بات شابدالعزید مہدس دیل بھی نے لکھی ہے
23:03حضرت صدیق اکبر رو پڑے
23:05کہنے لگے حسن
23:07اگر ممبر تیرے نانا کہا
23:09تو ابو بکر بھی تو تیرے نانا کہی ہے
23:10یہ کوئی باہر سے تو نہیں نہ آیا
23:13یہ بھی تیرے نانا کہا
23:15تو حضرت امام حسن حسن نے لگے
23:16فرمانے لگے ٹھیک ہو گیا بیٹھ جائے
23:18ہم ممبر پہ پڑھائیں جمعہ
23:19سمجھ آ گئی ہے بات کی
23:20پڑھائیں جمعہ
23:21آپ کی بات کی مجھے سمجھ آ گئی ہے
23:24کہ اگر ممبر نانا کہت
23:25ابو بکر بھی تو
23:26انہی کا ہے نا جناب صدیق اکبر
23:29کہ نبی پاک علیہ السلام تشریف فرما ہے
23:31حضور کے صحابہ کی ایک جماعت بارگاہ میں بیٹھی ہے
23:34حضرت صدیق اکبر بھی حضور کے بلکل قریب بیٹھے
23:39وہ آج بھی حضور کے قریب ہی ہے
23:41قریب بیٹھے
23:44تو اچانک نامحفیل میں حضرت مولا علی شہر خدا تشریف لے آئے
23:49باقی صحابہ بھی اٹھنا چاہ رہے تھے
23:54کوشش ہو رہی تھی
23:55لیکن پتہ سب سے پہلے جگہ کم تھی
23:58کو بندہ ذرا سرکتا
24:00یا جگہ بناتا تو جگہ بننا تھی
24:02باقی بھی اٹھنا چاہ رہے تھے
24:04لیکن سب سے پہلے حضرت صدیق اکبر اٹھے
24:07حضرت مولا علی کا بازو پکڑ کے
24:11تھام کے حضور کے قریب بٹھایا
24:13خود ذرا تھوڑے سے پیچھے ہو کے بیٹھ گئے
24:17اب بولا نہیں کوئی
24:18وہاں لوگ کم باتیں کرتے تھے
24:19وہاں لوگ بولا ہیں
24:20پائے نظر ہوش میں آ یہ کووہ نبی ہے
24:23آنکھوں سے بھی چلنا یہاں بے عدوی ہے
24:26لبانتے مورا لگیاں
24:29بولندی جہاج بھل گئی
24:32او تھے زبانہ تائیں کھولندی جہاج بھل گئی
24:35تجاہ کے مدینے اتھرو میرے سوال بن گئے
24:40حضور کی بارگاہ میں
24:42وہاں کو بندہ بات کرے
24:44اللہ نے پہنچایا سرکار کے قدموں میں
24:47صد شکر نہ پھر آیا سرکار کے قدموں میں
24:50کچھ لمحے سلامی کو ٹھہراہوں مواجہ پر
24:55پھر مجھ کو عدب لائیا
24:57پھر مجھ کو عدب لائیا
24:59سرکار کے قدموں میں
25:01تو
25:02حضرت کوئی کسی نے گفتگو نہیں کی
25:06حضرت صدیق اکبر نے بازو تھاما
25:07اور لا کر کے نا
25:10حضرت مولا علی کو حضور کے قریب بٹھایا
25:13اور خود سائیڈ پہ جا کے بیٹھ گئے
25:14کوئی بولا نہیں بات نہیں کتب
25:16ہم تو باتیں زیادہ کرتے ہیں نا
25:18جا کے شائد پہ بیٹھ گئے
25:21اور کسی نے کیا تفسرہ کرنا تھا
25:24نہ کچھ کی جررت تھی
25:25نہ کوئی کرنا چاہتا تھا
25:26نہ کر سکتا تھا
25:28تھوڑی دیر خموشی رہی
25:29پھر میرے کریم بولے
25:30اور حضور بول کے فرمانے لگے
25:33دیکھا تم نے
25:34ابو بخر نے کیا کیا ہے
25:36اور پھر حضور فرمانے لگے
25:38عزت والا ہی کسی کی عزت کو پہ جان سکتا ہے
25:41فضل والے ہی اہل فضل کو
25:45پہچانا کرتے ہیں
25:47میں ذمہ داری سے کہتا ہوں
25:49کہ مولا علی کی شان کو
25:50اگر سمجھ سکتے ہیں
25:51تو ابو بخر صدیق سمجھ سکتے ہیں
25:53اور حضرت صدیق کے اکبر کا مقام
25:57اگر کوئی جان سکتا ہے
25:58تو مولا علی ہی جان سکتے ہیں
26:00آج ہم ذکر کر دیں نا
26:02امام حسین کا
26:03امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ
26:07میرے جیسے بندے کی
26:09تو زمان نہیں اس قابل لیں
26:10کہ ان کا نام لے سکے
26:11کہاں سیدنا امام حسین
26:15اور کہاں سیدنا امام حسین
26:17اور کہاں ہم لوگ
26:19ہماری حسیت ہے
26:20ہم تو یہ تو وہ لوگ ہیں
26:23جن کا نام ذریعہ نجات ہے
26:26جن کا تذکرہ ذریعہ نجات ہے
26:29یہ سارے
26:31اسی دریائے محبت کی نیرے ہیں
26:33جس کو مدینے والے معبوب
26:35نے اپنے دست مبارک سے جلایا ہے
26:37حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ
26:40یہ حضور کی اولاد پاک ہیں
26:42پیروں کو تھوڑی مٹی لگ گئی
26:44عمر جوانی کی تھی
26:49داڑی مبارک ساری سیاہ تھی
26:50کالی تھی
26:51حضرت ابو حریرہ
26:52ان سے سالوں بڑے تھے
26:55امیر المومنین
26:56حضرت ابو حریرہ نے دیکھا
26:59کہ امام حسین کے مقدس قدموں کو مٹی لگ گئی
27:02کسی سے بھی کہا جا سکتا تھا
27:05ذرا امام صاحب کی توجہ کرانا
27:07یہ ذرا مٹی اتار دینا
27:08لیکن حضرت ابو حریرہ
27:10چھاٹ سے اٹھے
27:11اپنی پگڑی کھولی
27:13اس کا پلو لیا
27:15اور حضرت امام حسین کے پیروں سے
27:17مٹی صاف کرنے شروع کر دی
27:19کیوں
27:20کہ اہل فضل ہی کسی کی فضیلت کو جان سکتا
27:23عزت والا ہی کسی کو عزت دیتا ہے
27:27جس کے پاس وقان ہو
27:29او میرے سنگیو
27:30لوگوں کی باتوں میں نہ آنا
27:32یہ تمہیں الجھا دیں گے
27:34یہ تمہیں تفریق میں ڈال دیں گے
27:36یہ انتشار برپا کریں گے
27:38یہ وہ حسین جماعت ہے
27:40جو حضور کے سامنے بیٹھا کرتی تھی
27:42ان سے پیار کرنا
27:43ان سے محبت کرنا
27:45آپ کبھی ترمیزی کے ایک حدیث پڑے
27:47تو مر جانے کو جی کرتا ہے
27:49حضور نے فرمایا تھا
27:51میرے صحابہ کے بارے میں
27:52اللہ سے ڈرنا
27:53میرے بعد انہیں اپنی زبانوں کا نشانہ نہ بنانا
27:58کاش کوئی ان جملوں کا درد سمجھ سکے
28:01فرمایا رب اسے ڈرنا
28:02اور کریم فرمانے لگے
28:04جس نے ان سے محبت کی
28:06میری محبت کی وجہ سے محبت کی
28:08اور جس نے ان سے عداوت رکھی
28:10میری وجہ سے رکھی
28:11کبھی بھی کسی محبت
28:13اور جو حضور کی اولاد ہے
28:15صحابہ اکرام دے کے جگہ
28:17کچھ نظرانہ جمع کیا
28:19اور جمع کر کے کہا
28:20کہ حضور کی بارگاہ میں پیش کرنا ہے
28:22اخراجات بہت زیادہ ہیں
28:25اور ظاہری وسائل
28:26اس ترتیب سے نہیں ہیں
28:27یہ نظرانہ ہر مہینے پیش کرنا ہے
28:30جب وہ لے کے حضور کی بارگاہ میں جائے نا
28:32اللہ نے قرآن نازل کر دی
28:34فرمایا محبوب ان سے کہہ دو
28:37لا اسعالکم علیہ عجرہ
28:40میں تبلیغ دین پر تم سے کوئی عجر دی مانتا
28:44بس میرے قریبیوں سے پیار کرتے رہنا
28:49میرے قریبیوں سے محبت کرنا
28:52پیار کرنا
28:53قریبیوں سے
28:54حسنین قریمین سے جو حضور کا پیار ہے
28:58جو نبی پاک علیہ السلام کی ان کے ساتھ والے ہانا محبت ہے
29:02آلہ حضرت بریلوی نے عدیث لکھی ہے
29:05راوی حضرت عثمان گنی ہے
29:07حضرت اللہ تعالی
29:10حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گھر میں پیغام بھیجا
29:15فرمایا فاطمہ سے کہو
29:17ذرا حسن حسین کو تو بھیجے
29:20یہ سارا دن ہی حضور کے پاس رہتے ہیں سارا دن ہی
29:24لیکن وہ جو والہانہ پانے ہیں جو محبت ہے
29:27جو ان کے ساتھ معبوب کا خاص لگاؤ ہے
29:30سیدہ سے کہو ذرا شہزادوں کو بھیجے
29:33تھوڑی سی دیر ہو گئی آنے میں
29:35آلہ حضرت فرماتے ہیں
29:37یوں لگتا جیسے سیدہ فاطمہ کپڑے نہیں ماں بدلنے لگتی بچوں کے
29:41خوشبونی لگانے لگتی
29:43تھوڑی تیاری میں دیر ہو گئی
29:45تو معبوب نے نظریں جمعی ہیں
29:47اس حجرے کی طرف جہاں سے امام حسن اور حسین نے آنا ہے
29:50رحمت کے عجب ہی جمیلے ہیں
29:53حسنین یہاں پر کھیلے ہیں
29:55تو دونوں شہزادوں جب دروازہ کھلا تو حضرت عثمانِ گنی کہتے ہیں
30:00بچے جب نکلے نا دونوں
30:01تو یہ کوئی دس پندرہ پچاس سو میل دور سے دھوڑی آ رہے ہیں
30:06یہ تو ہی رہتے ہیں
30:07معبوب کے قرب خاص میں انہیں
30:09ساہِ کرم ہر وقت نصیب ہے
30:11لیکن نبی کریم علیہ السلام کا جو والحانہ پن ہے
30:15جو ان کے ساتھ حضور کا رشتہ محبت ہے
30:19جیسے ہی دونوں شہزادے آئے
30:21حضرت عثمانِ گنی فرماتے ہیں
30:26معبوب نے مقدس گھٹنے زمین پہ رکھ دیئے
30:28اور دونوں بازوں کھول دیئے
30:31ایک شہزادہ اس سینے سے لگ گیا
30:34اس کندے سے ایک اس کندے سے لگ گیا
30:36اور پہلے بھی حضور پیار کرتے تھے
30:39پر آج تو روخی بدل گیا بات کا
30:41اللہ کے پیارے حبیب علیہ السلام فرمانے لگے
30:44اے اللہ
30:46یہ دونوں شہزادے کندے سے لگے ہوئے
30:49حضور فرمانے لگے
30:51اے اللہ
30:52میں ان دونوں سے محبت کرتا ہوں
30:56تو بھی ان سے محبت فرما
30:57اور کہا اے اللہ
31:00جو جو میرے حسن حسین سے محبت کرے
31:03تو ان سب سے محبت فرما
31:05تو ان سب سے پیار کر
31:07جو میرے حسنحین سے پیار کرے
31:09اللہ کے پیارے محبوب علیہ السلام کی محبت
31:12جب حضور کو
31:13بھئی جس چیز کی طرف محبوب نے ایک دفعہ دیکھا ہے نا
31:18وہ غار سور میں حضور ایک دفعہ گئے ہیں
31:21تین دن قیام کیا ایک دفعہ گئے
31:24تو ہمارا تو کئی بار جانے کو دن کرتا ہے
31:27جہاں حضور تھوڑی دیر قیام فرمائے
31:30اس جگہ سے پیار ہو جاتا ہے
31:33اور جن شہزادوں سے حضور اس والحانہ انداز میں پیار کریں
31:37ان کی محبت ان کا پیار ہمارے دلوں میں ہونا چاہیے
31:41ابن جوزی نے لکھا ہے
31:43سینکڑوں سال پہلے
31:45آج کے کسی عالم کی بات بتاتا تو لوگ انکار کو
31:47سینکڑوں سال
31:48کہتے ہیں بلخ میں کہت پڑ گیا
31:52لوگ ہجرت کر کے سمرکند آگئے
31:56ایک سیدوں کا خاندان بھی آیا
32:00ایک ایسی خاتون بھی آئی جس کے ساتھ تین بیٹیاں تھی
32:03بیٹا بھی کوئی نہیں خامد فوت ہو گیا
32:05مسجد کے ساتھ مہمان خانے بنے ہوتے تھے
32:09وہاں اس نے بچوں کو ٹھرایا
32:10اور نکلی سمرکند میں کہ کوئی آدمی مل جائے
32:14تو وہ سیر صاحب چودری صاحب کہنے لگے
32:18مجھے کیسے پتا چلے گا تو سید ہے
32:20مجھے بتاؤ کسی کو چوک میں کھڑا کر کے کہا جائے
32:24بتاؤ تو کون ہوتا ہے
32:27اس شخص کا کیا عشر ہوتا ہے
32:28کیا حال ہوتا ہے
32:30کہا کیسے پتا چلے گا
32:33تو سید آدھی نے اپنا پلو کھولا
32:36اور اپنے آنسوں دون واقعوں سے صاف کیے تو کہنے لگی اللہ تیرا بھلا کرے
32:41میں ثابت نہیں کر سکتی کہ میں حضور کا خاندان
32:44میرے پر کچھ دلیل نہیں
32:46میں نہیں بتا سکتی چل ٹھیک ہے
32:48چلی گئی
32:49کسی نے بتایا کہ یہاں کوئی یہودی بھی رہتا ہے
32:52وہ بڑا سخی ہے
32:54یا آتش پرست ہے یا پارسی ہے
32:57ہے کافر غیر سخی بڑا ہے
32:59اس کے پاس گئی
33:00بیٹھی رہی لوگ بیٹھے تھے
33:02جب چلے گئے تو قریب گئی
33:04کہنے لگی مجبور ہوں پریشان ہوں غریب نہیں ہوں
33:07کہنے لگا بی بی تجھے کبھی دیکھا نہیں
33:09سمرکن کیتنی عبادی نہیں
33:11میں سارے شہد تو کون ہے
33:12تو کہنے لگی تارف نائی پوچھے تو اچھا ہے
33:16اس نے کہا چلو اگر پتا چل جائے تو
33:18کہنے لگی میں مسلمانوں کے نبی کی اولاد ہوں
33:21مسلمانوں
33:23اس نے کہا پیغمبر خدا کی اولاد
33:26اٹھ کے کھڑا ہو گیا
33:28بی بی کو ساتھ لیا گھر گیا
33:31کہنے لگا جو صاف ستھرا کمرہ ہے نا
33:33اسے پھر دھو ڈالو ایک دفعہ
33:35ایک دفعہ پھر دھو ڈالو
33:37کمرہ دھولایا
33:38صاف کرایا
33:40پھر کہنے لگا بی بی
33:42میرے برطن زیادہ صاف ستھرے نہیں
33:45میں نئے نہ خرید کے لادوں
33:46پھر نئے برطن لیا
33:49پھر اپنے بچوں سے کہنے لگا
33:51اونچا نہ بھولا
33:53یہ سیدہ فاطمہ کی شہزادی آئی ہیں
33:56یہاں کوئی شخص اونچی بات نہ کرے
33:59پھر کہنے لگا بی بی
34:00جو میرا بالکل تیب اور حلال ریز
34:02کہنا یہ اس میں سلنگڑ ہے
34:04لیکن چونکہ میں غیب
34:07اس لیمون
34:07مجھے سلیکیں نہیں آتے
34:09جیسا تیسا اب
34:11اسے قبول کر لینا
34:12خاتون کو کہنے لگا یہ گھر ہے
34:16جب تک جی چاہے
34:19یہاں رہنا
34:20دیکھنا
34:21ہو سکے
34:23تو رات اپنے نبی سے سفارش کرنا
34:26میرا بھی کوئی مسئلہ
34:28میری بھی کوئی قبولیت
34:30کہیں ہو جائے
34:30وہ مسلمان کہلانے والا
34:33رات کو سویا
34:35کہتے ہیں جنت سجی ہوئی ہے
34:37لوگ جنت میں جا رہے ہیں
34:40لائنیں لگی ہوئی ہیں
34:43نبی پاک لوگوں کو جنت میں بھیج رہے ہیں
34:45میں بھی دوڑ کے لائن میں لگ گیا
34:47فرشتے نے میرا بازو پکڑا کا پیچھے اٹھ
34:50تو میں دوڑ کے حضور کی بارگاہ میں گیا
34:53میں حضور سارے جنت میں جا رہے ہیں
34:55یہ مجھے نہیں جانے دیتا
34:56تو نبی پاک نے فرمایا
34:58تو کون ہے
34:59کہتے ہیں حضور مجھ سے فرمانے لگے
35:05کوئی دلیل ہے تیرے پاس
35:06دلیل ہے کوئی تیرے پاس
35:09میں چھپ کر گیا فرمایا
35:12میری بیٹی ہے تیرے دروازے پر آئی گئی تھی
35:16تو تُو دلیلیں پوچھنے لگ گیا تھا
35:17ہمجھا دوڑ جا
35:19سویرے آنکھ کھلی
35:20تو گلیوں میں ڈھونڈتا پھرتا ہے
35:22تلاش کرتا پھرتا ہے
35:24کونے کونے میں جاتا ہے
35:25وہ سعداد کا گھرانہ کانگ ہے
35:27ڈھونڈتے ڈھونڈتے
35:28اس غیر مسلم کے دروازے پہ
35:31جا کے پیچان لیا
35:32تو کہنے لگا خدا کا واسطہ
35:34جو تُو نے نوکری کیا نا
35:35ان کی مجھ سے گیارہ گناہ لے لے
35:37یہ سعداد کا گھر مجھے دے دے
35:39تو کہنے لگا کل تو آتا
35:41تو شاید بات اور ہوتی
35:42آج بات اور ہے
35:45اس نے کہا میر بانی کار
35:47کہا نہیں نہیں کل تو آتا
35:48تو معاملہ اور تھا
35:50آج معاملہ
35:51آج اور ہے
35:53رنگ بدل گیا ہے
35:54حالات تبدیل ہو رہے ہیں
35:56اب تُو دیکھ تاک کیا ہے
35:57جا دھر جا
35:58کہنے لگا نہیں میر بانی کار
36:01دے دے
36:02تُو غیر مسلم میں تیرا کیا تعلق
36:04آنے لگا چھوٹ کر
36:05غیر مسلم میں کل تک تھا
36:07کل سے سیدوں سے پیار کیا ہے
36:10تو میرے حالات سبر گئے ہیں
36:11وہ جن نظاریں تُو نے
36:13رات خواب میں دیکھے ہیں
36:14میں نے جاگتی آنکھوں سے دیکھے ہیں
36:16میں نے جاگتی آنکھوں سے
36:18اور تُو نے کسی مفتی پیر آدم
36:20کے ہاتھ پہ کلمہ پڑا ہے
36:21میں نے رات محمد عربی کے ہاتھ پہ کلمہ پڑا
36:24نبی پاک نے فرمایا
36:26علی سے پیار کرنے والا مومین ہے
36:30اور فرمایا بوزو علی نفاق
36:33اس کے دیس سینے میں
36:36علی کا بوزو وہ منافق ہے
36:38وہ منافق ہے
36:41جس کو نبی پاک منافق کہے
36:43منافق ہے کہ نہیں
36:44ذکر علی عبادہ
36:48فرمایا علی کا چہرہ دیکھنے بھی عبادت ہے
36:53اور ان کا ذکر کرتے رہنا بھی عبادت ہے
36:55اسلام
36:57صرف اخلاقیات کا مذہب نہیں
36:59اخلاق
37:02مسلمان کا اخلاق
37:05یہ اس کا پھل ہے
37:06یہ اس کا پتے ہیں
37:09پھول ہیں
37:10لیکن نبی پاک کی غلامی
37:13حضور کی محبت
37:14صحابہ اور اہلِ بیعت کا احترام
37:16یہ ایمان کی جڑ ہے
37:18جڑ مضبوط نہ ہو
37:21تو نہ پھول اگتے ہیں نہ پھالاتے ہیں
37:23نہ پہنیوں پر کوئی پتہ آتا ہے
37:26جڑ کا مضبوط ہونا بڑا
37:29ضروری ہے
37:30ان محبتوں کا سینے میں اٹھنا
37:33پہلا پہلو آج کے موضوع کا
37:37اس کو ذہن میں رکھیں
37:38محبت کا جوش مارنا
37:39محبت کا جوش مارنا
37:42پیار کا بڑھنا طبیعت میں
37:44ذوق پیدا ہونا
37:46یہ ایمان کی علامت ہے
37:48یعنی حضرت عمر کی بات سن کے
37:52دل کا ٹھنڈا ہونا ایمان کی علامت ہے
37:54اور امام حسین کی بات سن کے
37:57طبیعت کا سکون میں آنا
37:59یہ ایمان کی علامت ہے
38:01حضرت فاطمہ تظہرہ کا ذکر ہو
38:04اور وجود کے رونگٹے کھڑے ہو جائیں
38:07طبیعت پہ کیف تاری ہو جائے
38:10سیدہ زینب کا تذکر آئے
38:12تو آنکھوں میں آنسو چھلک پڑھو
38:14یہ ایمان کی علامت ہے
38:17انسان کے وجود پر اثر ہو
38:20لیکن جو آدمی کچھی کچھی باتیں کرے
38:22کمزور کمزور
38:23کمزور کمزور
38:25کانیاں سنائے
38:26کہ نہیں جی
38:28وہ ٹھیک ہے
38:29اہلِ بیعت ہی اصل تھے
38:31سارا کچھ وہی تھے
38:33سیاہ باباس وہ
38:34بھئی
38:34جس آدمی کے پیچھے
38:37مولا علی نماز پڑھتا ہے
38:38وہ بندہ تجھے قبول کیوں نہیں
38:40جس ابو بکر صدیق کے پیچھے
38:43وہ نمازیں پڑھتا ہے
38:44تجھے کیوں نہیں قبول
38:45جس عمر کے وہ مشیر بنتے ہیں
38:48تجھے کیوں نہیں حضرت عمر قبول
38:49اور جس عثمان غنی کے بارے میں
38:52مولا علی کی یہ رائے ہے
38:54کہ امام حسن اور غسین کو
38:57تلواریں دے کے
38:57حضرت عثمان کے دروادے پر
38:59کھڑا کر کے
39:00کہا بیٹا یہاں کھڑے رہنا
39:01کوئی دشمن عثمان کے قریب نہ آنے پائے
39:04تو جس عثمان کے حضرت علی محافظ ہیں
39:08تجھے وہ عثمان کیوں قبول نہیں
39:10یاد رکھو
39:12ہم لانت بھیجتے ہیں
39:14فرقہ واریت پر
39:15امت کو تباہ کرتے ہیں وہ لوگ
39:18جو فرقہ واریت پیدا کرتے ہیں
39:20لیکن آپ کو بتاؤں
39:21جس جماعت سے آپ کا تعلق ہے
39:24نہ اس جماعت کی امت مسلمہ کو
39:26ضرورت ہے
39:27قیامت بھی دس مورم کوئی آئے گی
39:30جمعہ کا دن ہوگا
39:31تو میں آج
39:33دل کو حاضر ناظر رکھ کے
39:35اپنی طبیعت کو حاضر پاکے
39:36باشعور آپ کو کہہ رہا ہوں
39:38جاک کے سننا خدا کا باستہ
39:40آپ اس جماعت سے تعلق رکھتے ہیں
39:43اگر کافر کے سامنے
39:44اسلام کا کچھرہ پیش ہو سکتا ہے
39:46تو صرف سنی کا چھرہ پیش ہو سکتا ہے
39:49ختم ہو گئی بات
39:50ورنہ کوئی صحابی کا بھی عدب ہے
39:53کوئی اہلے بیت نبوت کا
39:55آج مجھے کہہ لینے دو
39:57کھل کے کہہ لینے دو
39:59لوگ دلیلیں دیتے پھرتے ہیں
40:01کہتے ہیں جی ایک
40:01وہ پینٹ کوٹ والا مولوی ہے
40:04اس نے اینک بھی لگائی ہے
40:05دھاڑی بھی رکھی ہے
40:05پینٹ کوٹ بھی پہنتا ہے
40:07اس نے جی پندرہ سو بندہ
40:09ایک دن مسلمان کر دیا
40:10ایک دن ازار مسلمان کر دیا
40:12پر پتہ وہ بد وقت کہتا کیا ہے
40:14وہ کہتا ہے
40:15امیر المومنین یزید رضی اللہ تعالیٰ
40:18میں کیا دیکھ کیا کروں
40:21اس کے پندرہ سو مسلمان کو
40:23یا دو ازار اس کے کلمہ
40:25اور وہ یہ بڑی دلیلیں دیتا ہے
40:26وہ دلیلیں سوال کے رکھے
40:28وہ دلیلیں سوال کے
40:30بڑے لوگ اس کے ساتھ ہوتے ہیں
40:32تو کربلا کے موقع پر
40:34زیادہ لوگ یزید کے ساتھ تھے
40:36زیادہ لوگ
40:38ہم کسرت کے قائل نہیں
40:40ہم حق کے قائل ہیں
40:41ہم ہیں
40:43اب چھوڑ دو بات
40:45دلیلو دلائل کی طرف آؤ
40:47عجیب تماشا ہے
40:49اور ایک مولی صاحب
40:51اس کی حمایت کر رہے تھے
40:52کہہ دے نہیں بندہ ٹھیک ہے
40:54وہ بھول گیا تھا
40:55اصل میں قصور عبید اللہ ابن زیاد کا تھا
40:57اصل میں غلطی عمر بن سعید کی تھی
41:00تو یزید کو زیادہ الزام نہیں دینا چاہیے
41:03میں نے کہا بڑی تمہاری قریبی رشتہ داری ہے
41:05یزید کے ساتھ
41:06تو اللہ سے دعا کیوں نہیں مانتے
41:08کہ تمہارا عشر یزید کے ساتھ کرے
41:10مانگنی چاہیے نا دعا
41:13کیا خیال ہے آپ کا
41:14ہم الحمدللہ جمعہ والے دن
41:16مسجد میں بیٹھ کے دعا کرتے ہیں
41:17یا اللہ ہمارا عشر امام حسین کے غلاموں میں کرنا
41:20تو تو بھی کرنا جرت
41:23کر جرت
41:24ہماری جرت دیکھ
41:26ہم یہ نہیں کہتے ہیں ان کے ساتھ کر
41:27ہم کہتے ہیں یا اللہ ہمارا عشر ان کے
41:30ہماری جرت دیکھو
41:32ہم ان کے غلاموں میں قدموں میں
41:34نوکروں میں بیٹھنے کو وہ دعا مانگ رہے ہیں
41:36یا اللہ ہمارا ان کے غلاموں میں
41:38غلاموں کے ہوتے
41:39تو بھی جرت کر رہا
41:40کر دلیری کر جرت
41:43کہہ یا اللہ میرا عشر یزید کے ساتھ کر
41:45کر دلیری اگر اتنا ہی اچھا تھا تو
41:47بے شرمو اتنا ظلم نہ کرو
41:50اتنی زیادتی
41:52اتنا ظلم نہ کرو
41:54یہ ظلم ہے
41:55امام عشر جمعے والے دن خطبہ پڑھنے لگے
41:58جمعے سے پہلے امام عشر نے خطبہ پڑھا
42:01اور آپ نے ایک جملہ کا جو
42:02ہمیشہ یاد رکھا جائے گا
42:04آپ نے فرمایا یزید کو جا کے بتا دو
42:07کہ مجھ جیسا
42:08تُب جیسے کی بیعت نہیں کر سکتا
42:10اوہ کیا
42:12کیا فکرہ ہے امام علی مقام کا
42:14فرمانے لگے مجھ جیسا
42:16تُب جیسے کی بیعت
42:18اور آپ فرمانے لگے
42:20بتاؤ اس وقت پوری دنیا میں
42:22کوئی نبی کا نواسہ موجود ہے میرے سوا
42:24حضرت آدم سے لے کر
42:27مصطفیٰ کریم تک اس وقت
42:28پوری دنیا میں کوئی نبی کا نواسہ ہے
42:31اور فرمایا اگر میں ہی ہوں
42:33پوری کائنات میں
42:35لوگ کہتے ہیں فلانے
42:36لامہ صاحب کی تبلیغ بڑی ہے
42:38ہم سے بڑا کون ہوگا تبلیغ کی بات کرنے والا
42:41لیکن ڈرو اللہ سے
42:42ڈرو
42:43گمرانے کرو قوم کو
42:46یہاں تباہی اتر گئی ہے کوئی بڑی داڑی راک کے
42:49ماز اللہ تعالی
42:50اہلِ بیعت کے بارے میں بکواس کرتا ہے
42:53اور کوئی برکل داڑی مڑا کے
42:55نلگا سار کر کے
42:56ممبروں پہ ناچتا ہے
42:57اور ان سے آبا کے بارے میں بکواس کرتا ہے
42:59میرے مصطفیٰ کے پاس
43:01اگر ابو بکر آئے ہیں تو وہ بھی شانوالے ہیں
43:03اور اگر بی بی آشہ صدیقہ
43:06ان کے بستر پہ رہی ہے
43:07تو وہ بھی شانوالی ہیں
43:08مولا علی شہرِ خدا کے بارے میں
43:10جو بات کرے پکا پیمان ہے
43:12عجیب تماشا لگیا ہے
43:14جو رب نبی پاک کے
43:16جسم کے قریب مکھی نہیں آنے دیتا
43:18وہ گندہ بندہ حضور کے قریب آنے دیتا ہے
43:20عجیب تماشا ہے
43:22امت کو تباہ کر رہے ہیں
43:23اور کافر کو موقع دے رہے ہیں
43:25یہ کہنے کا
43:25یہ تمہارے نبی کے پاس بیٹھنے والے ٹھیک نہیں تھے
43:28اگر حضور کے پاس بیٹھنے والے ٹھیک نہیں تھے
43:31تو بات والے کیسے ٹھیک ہو گئے
43:32تو یہ یہ باز آنا چاہیے
43:34ان بے شرموں کو
43:35یہ امت میں تفرقہ ڈالتے
43:37بے حیائی کرتے
43:38سنو اور یاد رکھو
43:40حضرت امام حسین نے خطبہ پڑھا نا جب
43:42جمعہ والے دن
43:43فرمایا مجھے پہچانو تو میں کون ہوں
43:45تو عمر بن سعید بولا
43:47پکے نمازی
43:48پکے نمازی بولے
43:50عمر بن سعید کیا لگا
43:52حسین جلدی کار ہمارا جمعہ لیٹ ہو رہا ہے
43:54بلے ہو نمازی ہو
43:56جلدی کار ہمارا
43:58آئے ہائے
44:00کیا نماز ہے
44:00یعنی
44:01نبی پاک کے نباسے کو شہید کریں گے
44:04اور شہادت کے بعد جمعہ پڑھیں گے
44:07اور نماز میں کہیں گے
44:09اللہم صلی علی محمد وعالی
44:11آل محمد
44:13ان کو شہید کر کے قتل کر کے
44:15جمعہ کا خطبہ دیا جا رہا ہے
44:17اور نماز پڑھی جا رہا ہے
44:18اللہم صلی علی محمد وعالی
44:20تو میرا سنی بڑا بولا ہے
44:22کہتا ہے جی وہ زیادہ نمازیں پڑھتے ہیں
44:24زیادہ نمازیں تو عمر بن سعید بھی پڑھتا تھا
44:27تو بولا
44:28دیکھیں نا جتنی نماز کی اخلاق کی بات
44:31شاید میں کرتا ہوں
44:33آپ کو جماعت میں کم لوگ ملیں گے
44:36لیکن یاد رکھنا نماز عقیدہ نہیں
44:38روزہ عقیدہ
44:40نہیں
44:41عقیدہ حسین ہے
44:43عقیدہ حسن ہے
44:45عقیدہ علی ہے
44:47عقیدہ عثمانِ غنی ہے
44:49عقیدہ عمر
44:50فاروق ہے
44:52میں اس شخص کو کیا کروں
44:54مجھے اس شخص کی کیا ضرورت ہے
44:56جو ممبر پہ بیٹھ کے کہتا ہے
44:57عسین ابن علی بھاگی تھے
44:59وہ شخص
45:00اس کی نماز میں آج زکاة دیکھا جائے گا
45:03آؤ قرآنِ مجید
45:04سورہ شورہ
45:05آیت نمبر تئیس
45:07گھر جا کے قرآنِ مجید کھولو
45:09یہ والی آیتیں بھی پڑھا کرو
45:11یہ والی بھی کھولا کرو
45:12صحابہ جمع ہو کے
45:15نبی پاک کے پاس آئے
45:16عرض کی
45:17یا رسول اللہ
45:18صلی اللہ علیہ وسلم آپ کے خرچے زیادہ ہیں
45:20آمدن کا ذریعہ کوئی نہیں
45:23جس طرح آج لوگ
45:24ہر پیر صاحب سے نہیں پوچھ رہے
45:25اللہمہ صاحب سے
45:26ہیر آنکھیں آجو گیا
45:31چھوٹ آنکھیں
45:37کون رٹھڑے یار
45:43ایسا کوئی نہ ڈٹھا میں ڈھونڈ تھکی
45:59جیڑا گیا نموڑ لے آمدائی
46:15بوہِ عشق دربار دے
46:23سدا کھلے
46:30نے آشکانو
46:46ترجمة نانسي قنقر
47:16ترجمة نانسي قنقر
47:46ترجمة نانسي قنقر
48:16ترجمة نانسي قنقر
48:46ترجمة نانسي قنقر
49:16ترجمة نانسي قنقر
49:47حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ نو کے ذمہ لگایا گیا جناب عباس آئے
49:52حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ نو پیسے لے کے آئے
49:55اور سیانے بندے تھے
49:56انہوں نے بڑی سمجھداری والی
49:58اکل مندی والی بات چھیڑی
50:00یہ نہیں کہا کہ حضور ہم یہ نظرانہ دیں گے
50:03کہنے لگے یا رسول اللہ ہمیں پتا ہے
50:04آپ کی مذہبی مصروفیت اتنی ہے
50:07کہ آپ کو ٹائم نہیں ملتا کاروبار کرنے کا
50:09اگر آپ کام کریں گے تو پھر
50:11آپ کس طرح کر کے دین کا کام ہو سکے گا
50:14یا رسول اللہ آپ نے جو ہمارے لیے کیا ہے
50:17اس کا ہم بدلہ نہیں دے سکتے
50:20ایک حرف کا بدلہ نہیں دے سکتے
50:22حضور یہ تھوڑا سا نظرانہ
50:24ہر مہینے لائے کریں گے قبول کر لیں
50:26نبی پاک کے سامنے رکھا ہی تھا
50:29کہ اللہ کا قرآن بول پڑا
50:30محبوب ان سے فرما دو
50:36کہ میں نے تمہارے لیے بڑی تکلیف سئی ہے
50:38پر میں تم سے کوئی عجر نہیں مانگتا
50:40تم سے کوئی عجر نہیں مانگتا
50:44ہاں اگر تم نے کچھ کرنا ہے
50:46تو میرے قریبیوں سے پیار کرتے رہنا
50:51میری ختیجہ سے پیار کرنا
50:54میری عائشہ کا عدب کرنا
50:56میرے قریبیوں کا احترام کرنا
51:00یا رسول اللہ
51:01ازواج تو گھر میں ہے
51:02یہ قریبی کوئی اور بھی خاص ہے
51:04جس کا عدب کرنا ہے
51:06تو نبی پاک نے فرمایا
51:07ہاں علی
51:08فاطمہ
51:10علی اور فاطمہ کی اولاد
51:12فرمائے ان کا عدب کرتے رہنا
51:15اس کا مطلب یہ ہوگا
51:16کہ تم نے میرے ساتھ بڑا ہی اچھا سلوک کیا ہے
51:19کائن کا عدب کرنا
51:20جنابِ علی
51:21سیدہ
51:22فاطمہ
51:23اور دونوں کی
51:24ان کا عدب کرنا
51:26فرائز دین
51:27اہلِ بیعت کا عدب کرنا
51:28فرائز ہے
51:29کچھ لوگ کہتے ہیں
51:30کچھ لوگ جی سید بن گئے
51:32ہے نہیں پر
51:33تمہیں کہ جیڑے بن گئے
51:36اللہ اللہ آپ ہی پوچھ لے گا
51:37تو عدب کر
51:38جیڑے بن گئے نہیں
51:40اللہ
51:41شیخ الاسلام والمسلمین
51:43حضرت خاجہ کمر الدین سے آلوی
51:45رحمت اللہ تعالی
51:47دو بندے خاجہ صاحب سے ملے ہیں
51:49تو ان کو بتا تھا
51:50کہ خاجہ صاحب سیدوں کا بڑا احترام کرتے
51:52حضرت فاضلِ بریلوی کا جبور سوتا ہے نا
51:55بریلی شریف
51:56تو سیدوں کو سٹیج پر بٹھایا جاتا ہے
51:58اور بڑے بڑے عالم نیچے بیٹھتے
52:00تو
52:01دو بندے آگئے
52:05کچھ لینے کچھ مانگنے
52:07تھے فرار دونوں
52:08تانگے سے اترے
52:11تو سیال شریف کے رستے میں
52:12درمیان میں پروگرام بنایا
52:13کہ سنائے
52:14خاجہ صاحب سیدوں کا بڑا عدب کرتے ہیں
52:16سید نہ بن جائے
52:17بند بھی جاتے ہیں نا لوگ
52:19سید نہ بن جائے
52:21ٹھیک ہجی بن جاؤ
52:23بن گئے سید
52:24خاجہ صاحب کو کسی نے اندر جا کے بتایا
52:27دو سید آئے ہیں
52:28تو خاجہ صاحب اس طرح دوڑے
52:29کہ نہ جوتا نہ سر پہ ٹوپی
52:31دوڑ کے آئے
52:32شیخ الاسلام
52:34خاجہ صاحب نے ہاتھ چومے
52:36نظرانہ دیا
52:38دو تین
52:39تھیلے
52:40بھر کے دیئے لنگر کے
52:42جب وہ جانے لگے نا
52:44تو خاجہ صاحب ان کے ساتھ بار تک آئے
52:46جہاں انہوں نے سید ہونے کا پروگرام بنایا تھا
52:49وہاں تک ساتھ آئے
52:50ان کو روانہ کیا
52:52ان میں سے ایک بندہ خود ہی بول پڑا
52:54کہنے لگا
52:55حضور
52:55یہاں لوگ دروازے تک چھوڑنے آتے ہیں
52:59یا گاڑی تک
52:59نہ دروازہ نہ گاڑی
53:02آپ درمیان میں رخصت کرنے آئے
53:04سمجھ نہیں آئی
53:05تو خاجہ صاحب فرمانے لگے
53:07تم یہی سید بنے تھے
53:08یہاں تک عدب کرنا ضروری تھا
53:10یہاں تم سید بنے تھے
53:13یہاں تک عدب کرنا
53:14پیچھے تم سید نہیں ہو
53:16پا میں کیسے عدب کروں
53:17جہاں تک تم سید ہو
53:19وہاں تک عدب کرنا
53:20اور میرے علیہ حضرت نے عقیدہ دیا
53:22کہنے لگے
53:23تیری نسل پاک میں ہے
53:25بچہ بچہ نور
53:26تیری نسل پاک میں ہے
53:29بچہ بچہ
53:31نور کا
53:32تو ہے
53:33اینے نور تیرا
53:34سب گھرانہ نور کا
53:36تو میاں صاحب نے اس کی بضاحت بھی کی
53:38میاں صاحب سے کہا
53:39حضور عدب کرتا کون ہے
53:40سارے تو عدب کرتے نہیں
53:43تو میں دور دینے جاتا
53:45آپ پرانے محدثین نے پوچھتا
53:47یہ کشمیر میں
53:48میاں محمد بخص صاحب سے پوچھ لیتے
53:49حضور عدب کرتا کون ہے
53:51تو میاں صاحب فرمانے لگے
53:53اسلا نال جے نیکی کریے
53:54کنا نال ہے
53:56اسلا نال جے نیکی کریے
53:59تیو نسلہ تاک نہیں پھول دے
54:01ہاں بے اسلا نال نیکی کریے
54:04تیو پھول کر نیا نال تول دے
54:06بے اسلا
54:07فرمانے لگے جو اصل ہوگا نا
54:09اخلاق کا کردار کا خاندان کا اصل
54:12وہ ہمیشہ مصطفیٰ کے
54:14صحابہ کا بھی احترام کرے گا
54:16اور اہلِ بیتِ نبوت کا بھی
54:17انقادب کرے
54:19سنے
54:20نبی پاک نے کیا فرمایا
54:22ترمیزی میں حدیث ہے
54:23نبی پاک نے خطبہ حجت الودا دیا
54:26لوگ ہمیں کہتے ہیں
54:27نماز روزہ عجزقات
54:28اسے آگے نہ جاؤ
54:29حضور نے خطبہ دیا
54:31فرمایا میں تمہیں دو چیزیں دیکھے جا رہا ہوں
54:34اگر تھام کے رکھو گے
54:35تو گمرائی تمہارے پاس نہیں آئے
54:37یا رسول اللہ کون کون سی
54:39فرمانے لگے
54:41ایک میں تمہیں قرآن دیکھے جا رہا ہوں
54:43دوسرا اپنا خاندان دیکھے جا رہا ہوں
54:45ان کو تھام کے رکھنا
54:47گمرائی کبھی تمہارے پاس
54:49ان کو تھام
54:50سنو
54:51حضرت عسامہ بن زید
54:53رضی اللہ تعالی
54:55حضرت عسامہ
54:56آپ فرماتے ہیں
54:58مجھے نبی پاک سے کوئی کام تھا
55:00یہ بھی ترمیزی کی حجیث ہے
55:01کہتے ہیں میں حضور سے ملنے گیا
55:02تو میں نے نا حضور سے بات چھیڑی
55:05نبی پاک سے میں نے ذکر چھیڑا
55:07جب وہ بات میں نے کرنی چرو کی نا
55:10تو حضور نے چادر اوڑی ہوئی تھی
55:11بکل جس کو مارتے ہیں
55:14کہتے ہیں چادر اوڑی ہوئی تھی
55:15تو نبی پاک کی نا
55:16چادر میں دو چیزیں حرکت کروئی
55:17تو جناب عسامہ بن زید
55:20رضی اللہ تعالی
55:21فرماتے ہیں
55:22بات کرتے کرتے
55:22میری توجہ جب ادھر گئی
55:24تو میں اصل بات ہی بھول گیا
55:25میں کہنا کچھ چاہ رہا تھا
55:28میری زبان سے کچھ نکل رہا تھا
55:30چونکہ جب توجہ بٹ جاتی ہے نا
55:32اس لیے توجہ بٹ جائے
55:34تو پھر لفظوں کا حسن برقرار
55:36نہیں رہتا
55:37تو جناب عسامہ بن زید کہتے ہیں
55:39میں کہنا کچھ چاہ رہا تھا
55:41میرے موہ سے نکلتا کچھ اور تھا
55:43تو سرکار سمجھ گئے
55:44تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم
55:46مسکرہ کی کانے لگے
55:47بھول گئے ہو نا بات
55:48تو میں نے کہا حضور بھول گیا ہوں
55:50تو کہتے ہیں میں بھی ان سے کب سے
55:52کہہ رہا ہوں کہ باز آ جاؤ
55:53لیکن یہ نہیں آ رہے
55:55کہتے ہیں میں اور پریشان ہوا
55:56کہ یہ کن سے حضور کہہ رہے
55:58تو نبی پاک نے چادر مبارک کو کھولا
56:00ایک بگل سے امام حسن نکلے
56:03دوسرے سے امام حسین نکلے
56:04یہاں بھی ملنہ پریشان ہے
56:07بڑی ٹینشن میں ہے
56:09کہتا ہے جی ہر نانا
56:11یہ اپنے نوازوں سے پیار کرتا ہے
56:12تو میں نے کہا بے بکو یہ آپ نانا نہیں
56:15یہ وہ والے نانا ہے
56:17دن کے بارے میں اللہ کہتا ہے
56:18وَمَا يَنْتِكُ وَنِلْحَوَا
56:20اِنْهُوَا اِلَّا وَحْيِيُوْحَا
56:23فرمایا میرے معبوب
56:25اتنی دیر تک بولتے نہیں
56:26جب تک میں حکم نہیں کر دیتا
56:28تو امام حسین اور حسین کا پیار
56:31بھی اللہ کا حکم تھا
56:32اس لیے ہو رہا تھا
56:34فرماتے ہیں جب نبی پاک کی بگلوں سے
56:36وہ دونوں نکلے نا
56:37تو میں نے حضور کی آنکھوں میں چمک دیکھی
56:40نور دیکھا
56:41اور جیسے بندہ کسی سے پیار کرتا ہے
56:43تو چہرہ بھی بتانی رہا ہوتا
56:45آج کل کی زبان میں کہتے ہیں
56:47باڈی لینگویج
56:48اس کی باڈی لینگویج بھی بتاتی ہے
56:50کہ یہ جو بات کر رہا ہے
56:51یہ تاریح ہے
56:52تو معبوب فرمانے لگے
56:53اُسامہ یہ دونوں میرے بیٹے ہیں
56:55یہ دونوں میرے بیٹے ہیں
56:58کیونکہ میری بیٹی کے بیٹے ہیں
57:00اور فرمایا اُسامہ
57:02میں ان سے بڑا پیار کرتا ہوں
57:04کاش امت ان لفظوں کو سمجھ جائے
57:06حضور نے فرمایا
57:08میں ان سے بڑا پیار کرتا ہوں
57:09میں بڑا پیار کرتا ہوں
57:11اور میں نے رب سے دعا کی ہے
57:13یا اللہ جو ان سے پیار کرے
57:14تو اس سے پیار کرتا
57:15میں نے یہ دعا کی ہے
57:17اے اللہ جو ان سے پیار کرے
57:20تو اس سے بھی پیار کرنا
57:22حضرت امام حسنین
57:23پہلی بات یہ ہے
57:24کہ ان کا پیار ایمان کا حصہ ہے
57:27ان کا پیار ایمان کا حصہ ہے
57:30ان سے جو پیار نہ کرے گا
57:32مصاحب ایمان
57:33موسيقى

Recommended