Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7/11/2025
#Sharakat #SumaiyyaBukhsh #DanialAfzal

Sharakat Episode 08 (Subtitles) 11th July 2025 | Sumaiyya Bukhsh - Danial Afzal Khan | Har Pal Entertainment


#Sharakat #SumaiyyaBukhsh #DanialAfzal #BehrozSabzwari

Category

😹
Fun
Transcript
00:00کشف کا باپ جب سے اس دنیا سے گیا ہے زارون کی بیوی تو اس کو بوجھ ہی سمجھنے لگ گئی ہے
00:06کشف کو یہ سوچتی ہے کہ کہیں یہ میرے شوہر کے ساتھ میری شراکت دار نہ بن جائے
00:12اور اسی بات کا غم اور دکھ اس کو کھایا جاتا ہے
00:15وہ یہ سوچتی ہے کہ اس کا شوہر کہیں اس سے چھن نہ جائے
00:18کہیں کشف اس کو لینا اڑے
00:19حالانکہ ایسا بلکل بھی نہیں ہے
00:21کشف کو اگر اس سے شادی ہی کرنی ہوتی
00:23یا کسی اور کشف سے اس کی شادی ہی کروانی ہوتی
00:30یہ تو اس کے باپ اور کشف کی ماں کی خواہش تھی
00:36کہ اس کی شادی زارون سے نہ کروائے جائے
00:39بلکہ کسی اور سے کروائے جائے
00:40اور وہ کوئی اور نہیں بلکہ سفیر تھا
00:43وہی جس سے اس کی منگنیوں رکھی تھی
00:45اور اس کی گھر والے بہت زیادہ لالچی لوگ تھے
00:48اتنے زیادہ لالچی کہ ان کی وجہ سے کشف کا باپ آج اس دنیا میں نہیں رہا
00:52وہ ساری باتیں تو سن لیں تھی
00:54اور وہ باتیں اب آ کر زارون کو پتہ چل گئے ہیں
00:58نہ صرف زارون کو بلکہ سارے گھر والوں کو پتہ چل گئی ہیں
01:01کہ کس طرح لالچ میں آ کر ان لوگوں نے
01:03کشف کے باپ سے یہ گھر مانگا
01:06اور کہا کہ سفیر کے نام کر دیں
01:08اور اسی بات کے غم سے
01:10کہ اتنی پیاری پھول جیسی لڑکی
01:13وہی اتنے لالچی لوگوں کو میں دے رہے ہیں
01:15اس بات کو وہ برداشت نہ کر سکے
01:16اور اس دنیا سے چل بسے
01:18اور اپنی بیٹی کو
01:19اس دلدل کے اندر اکیلے چھوڑ گئے
01:23اور اب جب وہ اس دنیا میں نہیں رہے
01:25تو ان کے نام کا جھوٹا فائدہ اٹھا کر
01:27ان کے نام کی جھوٹی باتیں بنا کر
01:29کشف کے سسرال والے
01:31اس کو بتا رہے ہیں
01:32اور کہہ رہے ہیں کہ یہ گھر انہوں نے
01:34وعدہ کیا تھا کہ سفیر کے نام کر دیں گے
01:36جبکہ یہ بات سن لی تھی
01:39اور اس نے یہ بات سب کو بتا دی
01:40کہ یہ بات بلکل جھوٹ ہے
01:42یہ لوگ گھر مانگ رہے تھے
01:44اسی وجہ سے تو انکل اس دنیا سے چل بسے
01:47یہ بات سچ ہے
01:48کہ کشف بہت زیادہ پسند کرتے تھی
01:51سفیر کو
01:51کیونکہ سفیر کو وہ دل دو چکے تھی
01:53اور اپنا شوہر مان چکی تھی
01:55اور اپنے موبت کے زمرے میں لا چکی تھی
01:58لیکن اتنا زیادہ
02:00ہلکا نکلے کا سفیر یہ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا
02:03کیونکہ سفیر نے بلکل بھی
02:04اپنی منگیتر سے افسوس نہیں کیا
02:06اس کے بات کی چلے چانے کا
02:08اور نہ ہی اس کو یہ یقین دلایا
02:10کہ ساری دنیا بھی اگر اس کے خلاف ہو چاہے
02:12تو میں تمہارے ساتھ رہوں گا
02:13وہ تو اپنی ماں کا لادلہ بن کر بیٹھا ہوا تھا
02:16ایسا لادلہ جس سے
02:17کوئی امید نہیں کی جا سکتی
02:20اس طرح کے لڑکوں کو
02:22کبھی بھی لڑکیاں پسند نہیں کرتی
02:23اور کشف جیسی ماسوم لڑکی تو بلکل بھی نہیں
02:25جب اس کو یہ اندازہ ہوا
02:27کہ اس کے سسرال والے اس سے لالت چاہتے ہیں
02:30اور سفیر جیسا انسان
02:32اپنی منگیتر کی پراپرٹی پر
02:34نظر رکھے بیٹھا ہے اور چاہتا ہے
02:42یہاں پر سارون کی بیوی
02:45بہت زیادہ پریشان ہے
02:46وہ سوچتی ہے کہ کہیں کشف اس کے شاہر پر
02:48ڈاکر نہ ڈال لے
02:49اس لیے وہ جلد جلد چاہتی تھی
02:51کہ کشف کی شادی ہو جا لیکن ایسا نہیں ہو پایا
02:54اب کشف انہی کے گھر میں رہ رہی ہے
02:56جو کہ سب سے بڑا کانٹا ہے
02:57اس کے زندگی کا بہت زیادہ نفرت کرتی ہے
03:00وہ کشف سے اور بس چاہتی ہے
03:02کہ جلد جلد یہ کشف یہاں سے ٹل جائے
03:04یہاں پر
03:05اس کا بھائی خود بھی گلچھرے
03:08اڑا رہا ہے سب کو لگتا ہے
03:09کہ یہ تو بہت اچھا سیدھا سادھا ہے
03:11لیکن بہت سارا پیسہ وہ عام سے
03:13لڑکیوں پر لٹا رہا ہے
03:15جو کہ صرف اور صرف لالچ میں اس کے ساتھ رہ رہی ہیں
03:17اتنی زیادہ بری حالت کے باوجود
03:20بھی وہ اپنے آپ کو بہت اچھا
03:21بتاتا ہے اور یہاں تک کہ اس کی ماں بھی
03:23یہ دکھاتی ہے کہ
03:25زارون کی بیوی کو دکھاتی ہے کہ
03:27اس کا بیٹا تو بہت اچھا
03:28ساری دنیا کو بھی یہ دکھاتی ہے
03:30بظاہر تو وہ بہت سیدھا سادھا انسان ہے
03:32لیکن وہ بہت زیادہ شاتر انسان ہے
03:35اور لڑکی باز بھی ہے
03:37یہاں پر زارون کیا کرے گا
03:39کیونکہ وہ اپنی بیوی کو بتا چکا ہے
03:41صاف صاف
03:41کہ وہ کشف میری ذمہ داری ہے
03:44اور اگر تمہیں میری ذمہ داری میں
03:45میرے ساتھ دینا ہے
03:46تو میرے ساتھ رہو
03:47اور اگر نہیں دینا
03:48تو ان ساری باتوں سے دور ہو
03:50یعنی کہ بہت زیادہ
03:51کھل نالٹی میٹم اس نے دے دیا
03:52کہ کشف کے معاملے میں
03:54میں کچھ بھی برداشتیں ہی کروں گا
03:56اتنی زیادہ انسیت
03:57اب اس کو کھلنے لگی ہے
03:59اور وہ چاہتی ہے
04:00کہ اس کا شاہر
04:01اتنی زیادہ محبت کشف سے نہ کرے
04:03لیکن وہ اس معاملے میں
04:05کر کچھ بھی نہیں سکتی
04:06کشف کا باپ
04:07جب سے اس دنیا سے گیا ہے
04:09زارون کی بیوی تو
04:11اس کو بوجھ ہی سمجھنے لگ گئی ہے
04:12کشف کو یہ سوچتی ہے
04:14کہ کہیں یہ
04:15میرے شوہر کے ساتھ
04:17میری شراکت دار نہ بن جائے
04:18اور اسی بات کا غم اور دکھ
04:20اس کو کھائے جاتا ہے
04:21وہ یہ سوچتی ہے
04:22کہ اس کا شوہر کہیں
04:23اس سے چھن نہ جائے
04:25کہیں کشف اس کو لینا اڑے
04:26حالانکہ ایسا بلکل بھی نہیں ہے
04:28کشف کو
04:29اگر اس سے شادی ہی کرنی ہوتی
04:30یا کسی اور کشف سے
04:32اس کی شادی ہی کروانی ہوتی
04:33تو وہ کبھی بھی زارون کے شادی
04:35اس کی بیوی سے نہ کرواتے
04:42کہ اس کی شادی
04:43زارون سے نہ کروائی جائے
04:45بلکہ کسی اور سے کروائی جائے
04:47اور وہ کوئی اور نہیں
04:48بلکہ سفیر تھا
04:49وہی جس سے اس کی منگنیوں رکھی تھی
04:51اور اس کی گھر والے
04:53بہت ہی زیادہ لالچی لوگ تھے
04:54اتنے زیادہ لالچی
04:55کہ ان کی وجہ سے
04:56کشف کا باپ آج
04:57اس دنیا میں نہیں رہا
04:59وہ ساری باتیں تو سن لی تھی
05:01اور وہ باتیں
05:03اب آ کر زارون کو پتا چل گئی ہیں
05:04نہ صرف زارون کو
05:06بلکہ سارے گھر والوں کو پتا چل گئی ہیں
05:08کہ کس طرح لالچ میں آ کر
05:09ان لوگوں نے
05:10کشف کے باپ سے یہ گھر مانگا
05:13اور کہا کہ سفیر کے نام کر دیں
05:14اور اس کی بات کے غم سے
05:17کہ اتنی پیاری پھول جیسی لڑکی
05:19وہی اتنے لالچی لوگوں کو میں دے رہے ہیں
05:21اس بات کو وہ برداشت نہ کر سکے
05:23اور اس دنیا سے چل بسے
05:24اور اپنی بیٹی کو
05:26اس دلدل کے اندر
05:28اکیلے چھوڑ گئے
05:29اور اب جب وہ اس دنیا میں نہیں رہے
05:31تو ان کے نام کا جھوٹا فائدہ اٹھا کر
05:33ان کے نام کی جھوٹی باتیں بنا کر
05:36کشف کے سسرال والے
05:38اس کو بتا رہے ہیں
05:39اور کہہ رہے ہیں کہ یہ گھر
05:40انہوں نے وعدہ کیا تھا
05:42کہ سفیر کے نام کر دیں گے
05:43جبکہ یہ بات سن لی تھی
05:44اور اس نے یہ بات سب کو بتا دی
05:47کہ یہ بات بلکل جھوٹ ہے
05:49یہ لوگ گھر مانگ رہے تھے
05:50اسی وجہ سے
05:51تو انکل اس دنیا سے چل بسے
05:53یہ بات سچ ہے
05:55کہ کشف بہت زیادہ پسند کرتے تھی
05:58سفیر کو
05:58کیونکہ سفیر کو وہ دل دو چکے تھی
06:00اور اپنا شوہر مان چکی تھی
06:02اور اپنے موبت کے زمرے میں لا چکی تھی
06:05لیکن اتنا زیادہ
06:06ہلکا نکلے کا سفیر
06:08یہ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا
06:09کیونکہ سفیر نے بلکل بھی
06:11اپنی منگیتر سے افسوس نہیں کیا
06:13اس کے بات کی چلے چانے کا
06:14اور نہ ہی
06:15اس کو یہ یقین دلایا
06:17کہ ساری دنیا بھی
06:18اگر اس کے خلاف ہو جائے
06:19تو میں تمہارے ساتھ رہوں گا
06:20وہ تو اپنی ماں کا لادلہ بن کر بیٹھا ہوا تھا
06:23ایسا لادلہ جس سے
06:24کوئی امید نہیں کی جا سکتی
06:26اس طرح کے لڑکوں کو
06:28کبھی بھی لڑکیاں پسند نہیں کرتی
06:30اور کشف جیسی ماسوم لڑکی
06:31تو بلکل بھی نہیں
06:32جب اس کو یہ اندازہ ہوا
06:33کہ اس کے سسرال والے
06:35اس سے لالک چاہتے ہیں
06:37اور سفیر جیسا انسان
06:39اپنی منگیتر کی پراپرٹی پر
06:40نظر رکھے بیٹھا ہے
06:41اور چاہتا ہے
06:42کہ اس سون ایس پاسسبل
06:44اس کو وہ پراپرٹی مل جائے
06:45تو اس طرح کے لالچی انسان سے
06:47شادی کرنے کی
06:48اس کو کوئی ضرورت نہیں ہے
06:49یہاں پر زارون کی
06:50بیوی بہت زیادہ پریشان ہے
06:53وہ سوچتی ہے
06:53کہ کہیں کشف اس کے شاہر پر
06:55ڈاکر نہ ڈال لے
06:56اس لیے وہ جلد جلد چاہتی تھی
06:58کہ کشف کی شادی ہو جائے
06:59لیکن ایسا نہیں ہو پایا
07:00اب کشف انہی کے گھر میں رہ رہی ہے
07:02جو کہ سب سے بڑا کانٹا ہے
07:04اس کے زندگی کا بہت زیادہ
07:05نفرت کرتی ہے وہ کشف سے
07:07اور بس چاہتی ہے
07:08کہ جلد جلد یہ کشف یہاں سے ٹل جائے
07:11یہاں پر اس کا بھائی
07:13خود بھی گلچھرے اڑا رہا ہے
07:15سب کو لگتا ہے
07:16کہ یہ تو بہت اچھا سیدھا سادھا ہے
07:18لیکن بہت سارا پیسہ
07:19وہ عام سے لڑکیوں پر لٹا رہا ہے
07:21جو کہ صرف اور صرف
07:22لالچ میں اس کے ساتھ رہ رہی ہیں
07:24اتنی زیادہ بری حالت کے باوجود
07:26وہ اپنے آپ کو بہت اچھا بتاتا ہے
07:29اور یہاں تک کہ اس کی ماں بھی
07:30یہ دکھاتی ہے
07:31کہ زارون کی بیوی کو دکھاتی ہے
07:33کہ اس کا بیٹا تو بہت اچھا
07:35ساری دنیا کو بھی یہی دکھاتی ہے
07:37بس ظاہر تو وہ بہت سیدھا سادھا انسان ہے
07:39لیکن وہ بہت زیادہ شاتر انسان ہے
07:41اور لڑکی باز بھی ہے
07:43یہاں پر زارون کیا کرے گا
07:45کیونکہ وہ اپنی بیوی کو بتا چکا ہے
07:47صاف صاف
07:48کہ وہ کشف میری ذمہ داری
07:50اور اگر تمہیں میری ذمہ داری میں
07:52میرے ساتھ دینا ہے
07:53تو میرے ساتھ رہو
07:53اور اگر نہیں دینا
07:54تو ان ساری باتوں سے دور ہو
07:56یعنی کہ بہت زیادہ
07:58کھل نالٹی میٹم اس نے دے دیا
07:59کہ کشف کے معاملے میں
08:00میں کچھ بھی برداشتیں ہی کروں گا
08:03اتنی زیادہ انسیت
08:04اب اس کو کھلنے لگی ہے
08:06اور وہ چاہتی ہے
08:07کہ اس کا شاہر
08:07اتنی زیادہ محبت کشف سے نہ کرے
08:10لیکن وہ اس معاملے میں
08:11کر کچھ بھی نہیں سکتی
08:13کشف کا باپ
08:14جب سے اس دنیا سے گیا ہے
08:16زارون کی بیوی تو
08:17اس کو بوجھ ہی سمجھنے لگ گئی ہے
08:19کشف کو یہ سوچتی ہے
08:21کہ کہیں یہ
08:21میرے شوہر کے ساتھ
08:23میری شراکت دار نہ بن جائے
08:25اور اسی بات کا غم اور دکھ
08:27اس کو کھایا جاتا ہے
08:28وہ یہ سوچتی ہے
08:29کہ اس کا شوہر
08:30کہیں اس سے چھن نہ جائے
08:31کہیں کشف اس کو لینا اڑے
08:33حالانکہ ایسا
08:34بلکل بھی نہیں ہے
08:35کشف کو اگر اس سے شادی ہی کرنی ہوتی
08:37یا کسی اور کو
08:38کشف سے اس کی شادی ہی کروانی ہوتی
08:40تو وہ کبھی بھی
08:41زارون کے شادی
08:42اس کی بیوی سے نہ کرواتے
08:43یہ تو اس کے
08:45باپ اور کشف کی ماں
08:48کی خواہش تھی
08:49کہ اس کی شادی
08:50زارون سے نہ کروائے جائے
08:52بلکہ کسی اور سے کروائے جائے
08:54اور وہ کوئی اور نہیں
08:55بلکہ سفیر تھا
08:56وہی جس سے اس کی منگنیوں رکھی تھی
08:58اور اس کی گھر والے
08:59بہت زیادہ لالچی لوگ تھے
09:01اتنے زیادہ لالچی
09:02کہ ان کی وجہ سے
09:03کشف کا باپ آج
09:04اس دنیا میں نہیں رہا
09:05وہ ساری باتیں
09:06تو سن لیں تھی
09:07اور وہ باتیں
09:09اب آ کر
09:10زارون کو پتا چل گئے ہیں
09:11نہ صرف زارون کو
09:12بلکہ سارے گھر والوں
09:13کو پتا چل گئے ہیں
09:14کہ کس طرح
09:15لالچ میں آ کر
09:16ان لوگوں نے
09:17کشف کے باپ سے
09:19یہ گھر مانگا
09:19اور کہاں کے
09:20سفیر کے نام کر دیں
09:21اور اس کی بات
09:22کے غم سے
09:23کہ اتنی پیاری پھول
09:25جیسی لڑکی
09:26وہ اتنے لالچی
09:27لوگوں کو میں دے رہے ہیں
09:28اس بات کو
09:29وہ برداشت نہ کر سکے
09:30اور اس دنیا سے
09:30چل بسے
09:31اور اپنے بیٹی کو
09:32اس دلدل کے اندر
09:35اکیلے چھوڑ گئے
09:36اور اب جب وہ
09:37اس دنیا میں نہیں رہے
09:38تو ان کے نام کا
09:39جھوٹا فائدہ اٹھا کر
09:40ان کے نام کی
09:41جھوٹی باتیں بنا کر
09:42کشف کے سسرال والے
09:45اس کو بتا رہے ہیں
09:46اور کہہ رہے ہیں
09:46کہ یہ گھر انہوں نے
09:47وعدہ کیا تھا
09:48کہ سفیر کے نام کر دیں گے
09:49جبکہ یہ بات سن لی تھی
09:51اور اس نے یہ بات
09:53سب کو بتا دی
09:54کہ یہ بات بلکل جھوٹا ہے
09:55یہ لوگ گھر مانگ رہے تھے
09:57اسی وجہ سے
09:58تو انکل اس دنیا سے چل بسے
10:00یہ بات سچ ہے
10:02کہ کشف بہت زیادہ
10:03پسند کرتے تھی سفیر کو
10:05کیونکہ سفیر کو وہ
10:06دل دو چکے تھی
10:07اور اپنا شوہر مان چکی تھی
10:08اور اپنے موبت کے
10:10زمرے میں لا چکی تھی
10:12لیکن اتنا زیادہ
10:13ہلکا نکلے کا سفیر
10:14یہ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا
10:16کیونکہ سفیر نے
10:17بلکل بھی
10:18اپنی منگیتر سے
10:19افسوس نہیں کیا
10:20اس کے بات کی
10:20چلے چانے کا
10:21اور نہ ہی
10:22اس کو یہ یقین دلایا
10:23کہ ساری دنیا بھی
10:24اگر اس کے خلاف ہو جائے
10:25تو میں تمہارے ساتھ رہوں گا
10:27وہ تو اپنی ماں کا
10:28لادلہ بن کر بیٹھا ہوا تھا
10:29ایسا لادلہ
10:30جس سے
10:31کوئی امید نہیں کی جا سکتی
10:33اس طرح کے لڑکوں کو
10:35کبھی بھی لڑکیاں
10:36پسند نہیں کرتی
10:36اور کشف جیسی
10:37ماں سونگ لڑکی
10:38تو بالکل بھی نہیں
10:39جب اس کو یہ اندازہ ہوا
10:40کہ اس کے سسرال والے
10:42اس سے لالک چاہتے ہیں
10:43اور
10:44سفیر جیسا انسان
10:45اپنی منگیتر کی
10:46پراپرٹی پر
10:47نظر رکھے بیٹھا ہے
10:48اور چاہتا ہے
10:49کہ اس سون ایس پاسسیبل
10:50اس کو وہ پراپرٹی مل جائے
10:52تو اس طرح کے لالچی
10:53انسان سے شادی کرنے کی
10:55اس کو کوئی ضرورت نہیں ہے
10:56یہاں پر سارون کی
10:57بیوی بہت ہی زیادہ
10:59پریشان ہے
10:59وہ سوچتی ہے
11:00کہ کہیں کشف
11:01اس کے شاہر پر
11:01ڈاکر نہ ڈال لے
11:02اسی لئے وہ
11:03جلد جلد چاہتی تھی
11:05کہ کشف کی شادی ہو جائے
11:06لیکن ایسا نہیں ہو پایا
11:07اب کشف انہی کے گھر میں
11:08رہ رہی ہے
11:09جو کہ سب سے بڑا کانٹا ہے
11:11اس کے زندگی کا
11:11بہت ہی زیادہ نفرت کرتی ہے
11:13وہ کشف سے
11:14اور بس چاہتی ہے
11:15کہ جلد جلد یہ کشف
11:16یہاں سے ٹل جائے
11:18یہاں پر
11:19اس کا بھائی
11:20خود بھی گلچھرے
11:21اڑا رہا ہے
11:22سب کو لگتا ہے
11:22کہ یہ تو بہت
11:23اچھا سیدھا سادھا ہے
11:24لیکن بہت سارا پیسہ
11:26وہ عام سے لڑکیوں پر
11:27لٹا رہا ہے
11:28جو کہ صرف اور صرف
11:29لالچ میں اس کے ساتھ
11:30رہ رہی ہیں
11:31اتنی زیادہ
11:32بری حالت کے باوجود
11:33بھی وہ اپنے آپ کو
11:34بہت اچھا بتاتا ہے
11:35اور یہاں تک
11:36کہ اس کی ماں بھی
11:36یہ دکھاتی ہے
11:38کہ زارون کی بیوی
11:39کو دکھاتی ہے
11:40کہ اس کا بیٹا تو
11:41بہت اچھا
11:42ساری دنیا کو بھی
11:42یہی دکھاتی ہے
11:43بہت ظاہر تو وہ
11:44بہت سیدھا سادھا انسان ہے
11:46لیکن وہ بہت زیادہ
11:47شاتر انسان ہے
11:48اور لڑکی باز بھی ہے
11:50یہاں پر زارون کیا کرے گا
11:52کیونکہ وہ اپنی بیوی
11:53کو بتا چکا ہے
11:54صاف صاف
11:54کہ وہ کشف
11:56میری ذمہ داری ہے
11:57اور اگر تمہیں
11:58میری ذمہ داری میں
11:58میرا ساتھ دینا ہے
11:59تو میرے ساتھ رہو
12:00اور اگر نہیں دینا
12:01تو ان ساری باتوں سے
12:02دور رہو
12:03یعنی کہ بہت زیادہ
12:04کھل نالٹی میٹم
12:05اس نے دے دیا
12:06کہ کشف کے معاملے میں
12:07میں کچھ بھی
12:08بردارشیں ہی کروں گا
12:09اتنی زیادہ انسیت
12:11اب اس کو کھلنے لگی ہے
12:12اور وہ چاہتی ہے
12:13کہ اس کا شاہر
12:14اتنی زیادہ محبت
12:15کشف سے نہ کرے
12:16لیکن وہ اس معاملے میں
12:18کر کچھ بھی نہیں سکتی
12:19کشف کا باپ
12:21جب سے اس دنیا سے گیا ہے
12:22زارون کی بیوی
12:24تو اس کو بوجھ ہی
12:25سمجھنے لگ گئی ہے
12:26کشف کو یہ سوچتی ہے
12:27کہ کہیں یہ
12:28میرے شوہر کے ساتھ
12:30میری شراکت دار
12:31نہ بن جائے
12:32اور اسی بات کا غم
12:33اور دکھ
12:33اس کو کھایا جاتا ہے
12:34وہ یہ سوچتی ہے
12:36کہ اس کا شوہر
12:36کہیں اس سے چھن نہ جائے
12:38کہیں کشف اس کو لینا اڑے
12:39حالانکہ ایسا
12:40بلکل بھی نہیں ہے
12:41کشف کو اگر اس سے
12:42شادی ہی کرنی ہوتی
12:43یا کسی اور کو
12:44کشف سے اس کی شادی ہی
12:46کروانی ہوتی
12:46تو وہ کبھی بھی
12:48زارون کے شادی
12:48اس کی بیوی سے
12:49نہ کرواتے
12:50یہ تو اس کے
12:51باپ اور کشف کی
12:54ماں کی خواہش تھی
12:56کہ اس کی شادی
12:57زارون سے
12:58نہ کروائے جائے
12:58بلکہ کسی اور
12:59سے کروائے جائے
13:00اور وہ کوئی اور نہیں
13:01بلکہ سفیر تھا
13:03وہی جس سے
13:04اس کی منگنیوں رکھی تھی
13:05اور اس کی گھر والے
13:06بہت ہی زیادہ
13:07لالچی لوگ تھے
13:08اتنے زیادہ لالچی
13:09کہ ان کی وجہ سے
13:10کشف کا باپ
13:10آج اس دنیا میں
13:11نہیں رہا
13:12وہ ساری باتیں
13:13تو سن لیں تھی
13:14اور وہ باتیں
13:16اب آ کر
13:16زارون کو پتا چل گئے ہیں
13:18نہ صرف زارون کو
13:19بلکہ سارے گھر والوں
13:20کو پتا چل گئے ہیں
13:21کہ کس طرح
13:22لالچ میں آ کر
13:23ان لوگوں نے
13:23کشف کے باپ سے
13:25یہ گھر مانگا
13:26اور کہا کہ
13:26سفیر کے نام کر دیں
13:28اور اسی بات
13:29کے غم سے
13:30کہ اتنی پیاری
13:31پھول جیسی لڑکی
13:32وہ اتنے لالچی
13:34لوگوں کو میں دے رہے ہیں
13:35اس بات کو
13:35وہ برداشت نہ کر سکے
13:36اور اس دنیا سے
13:37چل بسے
13:37اور اپنے بیٹی کو
13:39اس دلدل کے اندر
13:42اکیلے چھوڑ گئے
13:42اور اب جب وہ
13:43اس دنیا میں نہیں رہے
13:45تو ان کے نام
13:45کا جھوٹا فائدہ
13:46اٹھا کر
13:47ان کے نام کی
13:48جھوٹی باتیں
13:48بنا کر
13:49کشف کے سسرال والے
13:51اس کو بتا رہے ہیں
13:52اور کہہ رہے ہیں
13:53کہ یہ گھر
13:53انہوں نے
13:54وعدہ کیا تھا
13:55کہ سفیر کے نام
13:56کر دیں گے
13:56جبکہ یہ بات
13:57سن لی تھی
13:58اور اس نے
13:59یہ بات سب کو
14:00بتا دی
14:00کہ یہ بات
14:01بلکل جھوٹا ہے
14:02یہ لوگ
14:03گھر مانگ رہے تھے
14:04اسی وجہ سے
14:04تو انکل
14:05اس دنیا سے
14:06چل بسے
14:07یہ بات سچ ہے
14:08کہ کشف
14:09بہت زیادہ
14:10پسند کرتے تھی
14:11سفیر کو
14:11کیونکہ سفیر کو
14:12وہ دل دو چکے تھی
14:13اور اپنا شوہر
14:14مان چکی تھی
14:15اور اپنے
14:16موبت کے
14:17زمرے میں
14:18لا چکی تھی
14:18لیکن اتنا زیادہ
14:19ہلکا نکلے کا
14:21سفیر یہ
14:21کسی نے سوچا بھی
14:22نہیں تھا
14:23کیونکہ سفیر
14:23نے بلکل بھی
14:24اپنی منگیتر سے
14:25افسوس نہیں کیا
14:26اس کے بات کی
14:27چلے چانے کا
14:28اور نہ ہی
14:29اس کو یہ یقین
14:29دلایا ہے
14:30کہ ساری دنیا
14:31بھی اگر اس کے
14:31خلاف ہو جائے
14:32تو میں تمہارے
14:32ساتھ رہوں گا
14:33وہ تو اپنی ماں
14:34کا لادلہ بن کر
14:35بیٹھا ہوا تھا
14:36ایسا لادلہ
14:37جس سے
14:37کوئی امید
14:38نہیں کی جا سکتی
14:39اس طرح
14:41کے لڑکوں کو
14:42کبھی بھی لڑکیاں
14:42پسند نہیں کرتی
14:43اور کشف جیسی
14:44معصوم لڑکی
14:45تو بلکل بھی نہیں
14:45جب اس کو یہ
14:46اندازہ ہوا
14:47کہ اس کے
14:48سسرال والے
14:48اس سے لالت
14:49چاہتے ہیں
14:50اور سفیر جیسا
14:51انسان
14:52اپنی منگیتر کی
14:53پراپرٹی پر
14:54نظر رکھے بیٹھا ہے
14:55اور چاہتا ہے
14:55کہ اس سون ایس پاسسبل
14:57اس کو
14:57وہ پراپرٹی مل جائے
14:59تو اس طرح کے
15:00لالچی انسان سے
15:00شادی کرنے کی
15:01اس کو کوئی ضرورت نہیں ہے
15:02یہاں پر زارون کی
15:03بیوی بہت ہی زیادہ
15:05پریشان ہے
15:06وہ سوچتی ہے
15:07کہ کہیں کشف
15:07اس کے شوہر پر
15:08ڈاکر نہ ڈال لے
15:09اس لیے وہ
15:10جلد جلد چاہتی تھی
15:11کہ کشف کی شادی ہو جائے
15:12لیکن ایسا نہیں ہو پایا
15:14اب کشف
15:14انہی کے گھر میں
15:15رہ رہی ہے
15:15جو کہ سب سے بڑا کانٹا ہے
15:17اس کے زندگی کا
15:18بہت زیادہ نفرت کرتی ہے
15:19وہ کشف سے
15:20اور بس چاہتی ہے
15:22کہ جلد جلد یہ کشف
15:23یہاں سے ٹل جائے
15:24یہاں پر
15:25اس کا بھائی
15:26خود بھی گلچھرے
15:28اڑا رہا ہے
15:28سب کو لگتا ہے
15:29کہ یہ تو بہت
15:30اچھا سیدھا سادھا ہے
15:31لیکن بہت سارا پیسہ
15:32وہ عام سی لڑکیوں پر
15:34لٹا رہا ہے
15:35جو کہ صرف اور صرف
15:35لالچ میں اس کے ساتھ
15:37رہ رہی ہیں
15:37اتنی زیادہ
15:38بری حالت کے باوجود
15:40بھی وہ اپنے آپ کو
15:41بہت اچھا بتاتا ہے
15:42اور یہاں تک
15:42کہ اس کی ماں بھی
15:43یہ دکھاتی ہے
15:44کہ زارون کی بیوی
15:46کو دکھاتی ہے
15:46کہ اس کا بیٹا تو
15:47بہت اچھا
15:48ساری دنیا کو بھی
15:49یہی دکھاتی ہے
15:50بس ظاہر تو وہ
15:51بہت سیدھا سادھا انسان ہے
15:52لیکن وہ بہت زیادہ
15:54شاتر انسان ہے
15:55اور لڑکی باز بھی ہے
15:56یہاں پر زارون کیا کرے گا
15:59کیونکہ وہ اپنی بیوی
16:00کو بتا چکا ہے
16:00صاف صاف
16:01کہ وہ کشف
16:03میری ذمہ داری ہے
16:03اور اگر تمہیں
16:04میری ذمہ داری میں
16:05میرے ساتھ دینا ہے
16:06تو میرے ساتھ رہو
16:07اور اگر نہیں دینا
16:08تو ان ساری باتوں سے
16:09دور ہو
16:10یعنی کہ بہت زیادہ
16:11کھل نالٹی میٹم
16:12اس نے دے دیا
16:12کہ کشف کے معاملے میں
16:13میں کچھ بھی
16:15برداشتیں ہی کروں گا
16:16اتنی زیادہ انسیت
16:17اب اس کو کھلنے لگی ہے
16:19اور وہ چاہتی ہے
16:20کہ اس کا شوہر
16:21اتنی زیادہ محبت
16:22کشف سے نہ کرے
16:23لیکن وہ اس معاملے میں
16:25کر کچھ بھی نہیں سکتی
16:26کشف کا باپ
16:27جب سے اس دنیا سے گیا ہے
16:29زارون کی بیوی
16:30تو اس کو بوجھ ہی
16:31سمجھنے لگ گئی ہے
16:32کشف کو یہ سوچتی ہے
16:34کہ کہیں یہ
16:35میرے شوہر کے ساتھ
16:36میری شراکت دار
16:38نہ بن جائے
16:38اور اسی بات کا غم
16:39اور دکھ
16:40اس کو کھائے جاتا ہے
16:41وہ یہ سوچتی ہے
16:42کہ اس کا شوہر
16:43کہیں اس سے چھن نہ جائے
16:45کہیں کشف اس کو لینا اڑے
16:46حالانکہ ایسا
16:47بلکل بھی نہیں ہے
16:48کشف کو
16:48اگر اس سے شادی ہی کرنی ہوتی
16:50یا کسی اور کو
16:51کشف سے اس کی شادی ہی کروانی ہوتی
16:53تو وہ کبھی بھی
16:54زارون کے شادی
16:55اس کی بیوی سے نہ کرواتے
16:57یہ تو اس کے
16:58باپ اور کشف کی ماں
17:01کی خواہش تھی
17:02کہ اس کی شادی
17:03زارون سے نہ کروائے جائے
17:05بلکہ کسی اور سے کروائے جائے
17:07اور وہ کوئی اور نہیں
17:08بلکہ سفیر تھا
17:09وہی جس سے اس کی منگنی ہو رکھی تھی
17:11اور اس کی گھر والے
17:12بہت ہی زیادہ لالچی لوگ تھے
17:14اتنے زیادہ لالچی
17:15کہ ان کی وجہ سے
17:16کشف کا باپ آج
17:17اس دنیا میں نہیں رہا
17:18وہ ساری باتیں
17:20تو سن لیں تھی
17:20اور وہ باتیں
17:22اب آ کر
17:23زارون کو پتا چل گئے ہیں
17:24نہ صرف زارون کو
17:25بلکہ سارے گھر والوں
17:27کو پتا چل گئے ہیں
17:27کہ کس طرح
17:28لالچ میں آ کر
17:29ان لوگوں نے
17:30کشف کے باپ سے
17:32یہ گھر مانگا
17:33اور کہاں کہ
17:33سفیر کے نام کر دیں
17:34اور اس کی بات
17:36کے غم سے
17:37کہ اتنی پیاری پھول
17:38جیسی لڑکی
17:39وہ اتنے لالچی
17:40لوگوں کو میں دے رہے ہیں
17:41اس بات کو
17:42وہ برداشت نہ کر سکے
17:43اور اس دنیا سے چل بسے
17:44اور اپنی بیٹی کو
17:46اس دلدل کے اندر
17:48اکیلے چھوڑ گئے
17:49اور اب جب وہ
17:50اس دنیا میں نہیں رہے
17:51تو ان کے نام کا
17:52جھوٹا فائدہ اٹھا کر
17:53ان کے نام کی
17:54جھوٹی باتیں
17:55بنا کر
17:56کشف کے سسرال والے
17:58اس کو بتا رہے ہیں
17:59اور کہہ رہے ہیں
17:59کہ یہ گھر
18:00انہوں نے
18:01وعدہ کیا تھا
18:01کہ سفیر کے نام کر دیں گے
18:03جبکہ یہ بات
18:04سن لی تھی
18:04اور اس نے
18:06یہ بات سب کو
18:06بتا دی
18:07کہ یہ بات
18:08بلکل جھوٹا ہے
18:09یہ لوگ
18:09گھر مانگ رہے تھے
18:10اسی وجہ سے
18:11تو انکل
18:12اس دنیا سے چل بسے
18:13یہ بات
18:14سچ ہے
18:15کہ کشف
18:16بہت زیادہ
18:17پسند کرتے تھی
18:17سفیر کو
18:24چکی تھے
18:25لیکن اتنا زیادہ
18:26ہلکا نکلے کا
18:27سفیر یہ
18:28کسی نے سوچا بھی نہیں
18:29تھا
18:29کیونکہ سفیر نے
18:30بلکل بھی
18:31اپنی منگیتر سے
18:32افسوس نہیں کیا
18:33اس کے بات کی
18:34چلے چانے کا
18:34اور نہ ہی
18:35اس کو یہ یقین
18:36دلایا کہ
18:37ساری دنیا بھی
18:37اگر اس کے خلاف ہو جائے
18:38تو میں تمہارے
18:39ساتھ رہوں گا
18:40وہ تو اپنی ماں کا
18:41لادلہ بن کر
18:42بیٹھا ہوا تھا
18:43ایسا لادلہ
18:43جس سے
18:44کوئی امید نہیں
18:45کی جا سکتی
18:46اس طرح
18:47کہ لڑکوں کو
18:48کبھی بھی لڑکیاں
18:49پسند نہیں کرتی
18:50اور کشف جیسی
18:50معصوم لڑکی
18:51تو بالکل بھی نہیں
18:52جب اس کو یہ
18:52اندازہ ہوا
18:53کہ اس کے
18:54سسرال والے
18:55اس سے لالک چاہتے ہیں
18:57اور
18:57سفیر جیسا انسان
18:59اپنی منگیتر کی
19:00پراپرٹی پر
19:00نظر رکھے بیٹھا ہے
19:01اور چاہتا ہے
19:02کہ اس سون ایس پاسسیبل
19:04اس کو وہ
19:04پراپرٹی مل جائے
19:05تو اس طرح
19:06کے لالچی انسان
19:07سے شادی کرنے کی
19:08اس کو کوئی ضرورت نہیں
19:09یہاں پر
19:09زارون کی
19:10بیوی بہت ہی
19:12زیادہ پریشان ہے
19:13وہ سوچتی ہے
19:13کہ کہیں کشف
19:14اس کے شوہر پر
19:15ڈاکر نہ ڈال لے
19:16اس لیے وہ
19:17جلد جلد چاہتی تھی
19:18کہ کشف کی شادی ہو جائے
19:19لیکن ایسا نہیں ہو پایا
19:20اب کشف
19:21انہی کے گھر میں
19:21رہ رہی ہے
19:22جو کہ سب سے
19:23بڑا کانٹا ہے
19:24اس کے زندگی کا
19:25بہت ہی زیادہ
19:25نفرت کرتی ہے
19:26وہ کشف سے
19:27اور بس چاہتی ہے
19:28کہ جلد جلد
19:29یہ کشف یہاں سے
19:30ٹل جائے
19:31یہاں پر
19:32اس کا بھائی
19:33خود بھی
19:34گلچھرے اڑا رہا ہے
19:35سب کو لگتا ہے
19:36کہ یہ تو
19:36بہت اچھا سیدھا سادھا ہے
19:37لیکن
19:38بہت سارا پیسہ
19:39وہ عام سے لڑکیوں پر
19:40لٹا رہا ہے
19:41جو کہ صرف اور صرف
19:42لالچ میں
19:43اس کے ساتھ رہ رہی ہیں
19:44اتنی زیادہ
19:45بری حالت کے
19:46باوجود بھی
19:46وہ اپنے آپ کو
19:47بہت اچھا بتاتا ہے
19:48اور یہاں تک
19:49کہ اس کی ماں بھی
19:50یہ دکھاتی ہے
19:51کہ زارون کی بیوی
19:52کو دکھاتی ہے
19:53کہ اس کا بیٹا
19:54تو بہت اچھا
19:55ساری دنیا کو
19:56بھی یہی دکھاتی ہے
19:56بہت ظاہر تو
19:57وہ بہت سیدھا سادھا
19:58انسان ہے
19:59لیکن وہ بہت
20:00زیادہ شاتر انسان ہے
20:01اور لڑکی باز بھی ہے
20:03یہاں پر زارون کیا کرے گا
20:05کیونکہ وہ اپنی بیوی
20:15ساری باتوں سے دور ہو
20:16یعنی کہ بہت زیادہ
20:18کھلنا الٹی میٹم اس نے دے دیا
20:19کہ کشف کے معاملے میں
20:20میں کچھ بھی برداشت نہیں کروں گا
20:23اتنی زیادہ انسیت
20:24اب اس کو کھلنے لگی ہے
20:25اور وہ چاہتی ہے
20:26کہ اس کا شوہر
20:27اتنی زیادہ محبت
20:28کشف سے نہ کرے
20:30لیکن وہ اس معاملے میں
20:31کر کچھ بھی نہیں سکتی
20:33کشف کا باپ
20:34جب سے اس دنیا سے گیا ہے
20:35زارون کی بیوی
20:37تو اس کو بوجھ ہی سمجھنے لگ گئی ہے
20:39کشف کو یہ سوچتی ہے
20:40کہ کہیں یہ
20:41میرے شوہر کے ساتھ
20:43میری شراکت دار نہ بن جائے
20:45اور اسی بات کا غم اور دکھ
20:47اس کو کھایا جاتا ہے
20:48وہ یہ سوچتی ہے
20:49کہ اس کا شوہر
20:50کہیں اس سے چھن نہ جائے
20:51کہیں کشف اس کو لینا اڑے
20:53حالانکہ ایسا
20:54بلکل بھی نہیں ہے
20:55کشف کو اگر اس سے شادی ہی کرنی ہوتی
20:57یا کسی اور کشف سے
20:58اس کی شادی ہی کروانی ہوتی
21:00تو وہ کبھی بھی زارون کے شادی
21:02اس کی بیوی سے نہ کرواتے
21:03یہ تو اس کے
21:05باپ اور کشف کی ماں
21:08کی خواہش تھی
21:09کہ اس کی شادی
21:10زارون سے نہ کروائے جائے
21:12بلکہ کسی اور سے کروائے جائے
21:13اور وہ کوئی اور نہیں
21:15بلکہ سفیر تھا

Recommended