Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/14/2025
#Behkaway #YashmaGill #YasirNawaz #HibaAliKhan

Behkaway Episode 30 - [Eng Sub] - Yashma Gill - Yasir Nawaz - Hiba Ali Khan - 14th May 2025 - Har Pal Entertainment

#Behkaway #YashmaGill #YasirNawaz #HibaAliKhan

Category

😹
Fun
Transcript
00:00I will marry you
00:04You will marry them
00:06I will marry them
00:07I will marry you
00:09I will marry you
00:10You are not in the house
00:12This is my mother's decision
00:13But you will
00:16I will
00:17I will
00:19You will
00:20My mother's decision
00:21You will
00:22Tell me
00:23No
00:24I am just a friend
00:25I am just a friend
00:26I am just a friend
00:27My parents are
00:28He had his own own power.
00:29Oh, man.
00:30Tell him.
00:31He would have to come back and walk.
00:34You are saying he is going back.
00:37You are not saying he is going to die.
00:40You are saying he is going back, and you are not saying he is coming back.
00:43He is saying that he is going to die.
00:46You are going to die.
00:47You are going back to this legend?
00:49My son!
00:50My son!
00:51He doesn't even know him.
00:53He's going to be difficult.
00:5510,000?
00:56My brother asked 10,000.
00:57That's right, right?
00:58No.
00:59Nothing.
01:00This is something like this.
01:12You're not winning, brother.
01:14What's this?
01:16What?
01:17I just felt like myself.
01:20When you're in the morning,
01:22you're angry.
01:23You're angry.
01:29No.
01:30No.
01:31You're angry.
01:32Why are you angry?
01:33You have to say to me, brother.
01:35Where will you go?
01:38What do you want to do?
01:43Where are you?
01:44Okay, do a job please.
01:46I can't do that.
01:47I'm not going to do that.
01:48I'm coming soon.
01:49I'm coming home.
01:51I'm coming home.
01:52I'm coming home.
01:53I'm coming home.
01:54I'm coming home.
01:55You're angry.
01:56You're angry.
01:57In truth I'm like you are.
01:58You're.
01:59I'm coming home.
02:00Why are you angry?
02:01I'm coming home.
02:02Yes.
02:03But in truth,
02:04I really can tell you.
02:05I'm going to listen.
02:06Your voice is still late
02:07for me.
02:08I'm going home.
02:09Tell you.
02:10I'm tired of you.
02:11Mother.
02:12I was so tired.
02:14Oh
02:44زیند زبیر سے لڑائی کرتی ہے اور گو کہتی ہے کہ آپ کے پاس سب کے لیے پیسے ہیں
02:51لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
02:56یہ کہاں گا انصاف ہے اور دبی زبیر اس پر مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
03:02کہ اب تم میرے سامنے زبان چلاوگی تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
03:08تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
03:12کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگا کے گھر آ جاتی ہے
03:17اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے جانگیر کو کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
03:24تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے کہ تمہارا بیوی کے بزر دل نہیں لگتا
03:31تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
03:37تب جانگیر کہتا ہے یہ تو بڑا عالی پلان تم نے مجھے دیا ہے اور پین کے اکورڈنگلی وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
03:44اور تب ہی جب امہ کو پتہ چلتا ہے تو امہ کہتی ہے کہ ہاں ٹھیک ہے میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے تو زیادہ اچھا ہے
03:52اور دوسری طرح جب جانگیر پوری نظروں سے زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے تو زینت جا کے زبیر کو بتاتی ہے
03:59اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے اور تب وہ بولتا ہے کہ یہ میری امہ کا فیصلہ ہے اور تم ہوتی کون ہو
04:07مجھے میری امہ کے فیصلے کے اگینس مڑکانے والی
04:11اگر تم نے ایسے کیا تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
04:15اور مزید آپ دیکھیں گے کہ ستارہ ذت کے سامنے چیفٹ چلا رہی ہوتی ہے کہ جانگیر کدھر ہے
04:22تب وہ امہ کو کہتی ہے کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
04:28یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے کہ جیسے اس کا شوہر ہو
04:33تو تب اس کی امہ کہتی ہے کہ اچھا بس تم چک کر جاؤ
04:38مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے کہ جب امہ خفا ہوتی ہے اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
04:45تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
04:47تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
04:54اور تب زبیر بولتا ہے کہ آپ میری ماں ہیں میں نے تو آپ کی خدمت کرنی ہے
04:59اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے تو ستارہ کو امہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
05:05اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
05:09مزید اچھے چھے ریویوز کے لئے چینل لائک کر دے اللہ خافظ
05:13زینت زبیر سے لڑائی کرتی ہے اور گو کہتی ہے کہ آپ کے پاس سب کے لئے پیسے ہیں
05:19لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
05:24یہ کہاں گا انصاف ہے اور تب ہی زبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
05:30کہ اب تم میرے سامنے زبان چلاوگی تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
05:35تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
05:40کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگ آ کے گھر آ جاتی ہے
05:45اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے جانگیر کو کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
05:52تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے کہ تمہارا بیوی کے بظیر دل نہیں لگتا
05:58تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
06:05تب جانگیر کہتا ہے یہ تو بڑا عالی پلان تم نے مجھے دیا ہے
06:08اور پین کے اکارڈنگلی وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
06:12اور تب ہی جب امہ کو بتا چلتا ہے تو امہ کہتی ہے کہ ہاں ٹھیک ہے میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
06:19تو زیادہ اچھا ہے
06:20اور دوسری طرف جب جانگیر پوری نصروں سے زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
06:24تو زینت جا کے سبیر کو بتاتی ہے اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
06:30اور تب وہ بولتا ہے کہ یہ میری امہ کا فیصلہ ہے اور تم ہوتی کون ہو
06:35مجھے میری امہ کے فیصلے کے اگینس مڑکانے والی
06:39اگر تم نے ایسے کیا تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
06:43اور مزید آپ دیکھیں گے کہ ستارہ ذات کے سامنے چیفٹ چلا رہی ہوتی ہے
06:48کہ جانگیر کدھر ہے
06:50تب وہ امہ کو کہتی ہے کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
06:56یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے کہ جیسے اس کا شوہر ہو
07:01تو تب اس کی امہ کہتی ہے کہ اچھا بس تم چھپ کر جاؤ
07:06مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
07:09کہ جب امہ خفا ہوتی ہے اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
07:13تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
07:15تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
07:22اور تب زبیر بولتا ہے کہ آپ میری ماں ہیں میں نے تو آپ کے خدمت کرنی ہے
07:27اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
07:30تو ستارہ کو امہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
07:33اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
07:36مزید اچھے چھے ریویوز کے لئے چینل لائک کرتے
07:40اللہ حافظ
07:41زیند زبیر سے لڑائی کرتی ہے
07:43اور گو کہتی ہے کہ آپ کے پاس سب کے لئے پیسے ہیں
07:47لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
07:49تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
07:52یہ کہاں گا انصاف ہے
07:54اور تب ہی زبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
07:58کہ اب تم میرے سامنے زبان چلاوگی
08:01تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
08:03تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا
08:06اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
08:08کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگ آ کے
08:11گھر آ جاتی ہے
08:13اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے جانگیر کو
08:16کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
08:20تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے
08:23کہ تمہارا بیوی کے بغیر دل نہیں لگتا
08:26تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے
08:30اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
08:32تب جانگیر کہتا ہے یہ تو بڑا عالی پلان
08:35تم نے مجھے دیا ہے اور پین کے اکورڈنگ لی
08:38وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
08:39اور تب ہی جب امہ کو بتا چلتا ہے
08:42تو امہ کہتی ہے کہ ہاں ٹھیک ہے
08:44میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
08:47تو زیادہ اچھا ہے
08:48اور دوسری طرف جب جانگیر پوری نظروں سے
08:51زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
08:52تو زینت جا کے زبیر کو بتاتی ہے
08:55اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
08:58اور تب وہ بولتا ہے کہ یہ میری امہ کا فیصلہ ہے
09:01اور تم ہوتی کون ہو
09:03مجھے میری امہ کے فیصلے کے اگینس مڑکانے والی
09:07اگر تم نے ایسے کیا
09:09تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
09:11اور مزید آپ دیکھیں گے
09:13کہ ستارہ ذات کے سامنے چیفٹ
09:15چلا رہی ہوتی ہے
09:16کہ جانگیر کدھر ہے
09:17تب وہ امہ کو کہتی ہے
09:21کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
09:24یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے
09:27کہ جیسے اس کا شوہر ہو
09:29تو تب اس کی امہ کہتی ہے
09:32کہ اچھا بس تم چک کر جاؤ
09:34مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
09:36کہ جب امہ خفا ہوتی ہے
09:39اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
09:41تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
09:43تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے
09:45کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں
09:47میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
09:49اور تب زبیر بولتا ہے
09:51کہ آپ میری ماں ہیں
09:53میں نے تو آپ کی خدمت کرنی ہے
09:55اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
09:58تو ستارہ کو امہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
10:01اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
10:04مزید اچھے چھے ریویوز کے لئے
10:06چینل لائک کرتے
10:07اللہ حافظ
10:08زیند زبیر سے لڑائی کرتی ہے
10:11اور گو کہتی ہے
10:12کہ آپ کے پاس سب کے لئے پیسے ہیں
10:14لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
10:17تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
10:20یہ کہاں گا انصاف ہے
10:22اور تب ہی زبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
10:26کہ اب تم میرے سامنے زبان چلاوگی
10:29تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
10:31تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا
10:34اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
10:35کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگ آ کے
10:39گھر آ جاتی ہے
10:40اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے
10:43جانگیر کو
10:44کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
10:47تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے
10:51کہ تمہارا بیوی کے بغیر دل نہیں لگتا
10:54تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے
10:57اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
11:00تب جانگیر کہتا ہے
11:02یہ تو بڑا عالی پلان تم نے مجھے دیا ہے
11:04اور پین کے اکورڈنگلی
11:06وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
11:07اور تب ہی جب اممہ کو پتہ چلتا ہے
11:10تو اممہ کہتی ہے
11:11کہ ہاں ٹھیک ہے میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
11:14تو زیادہ اچھا ہے
11:16اور دوسری طرح جب جانگیر
11:18پوری نظروں سے زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
11:20تو زینت جا کے زبیر کو بتاتی ہے
11:22اور تب ہی زینت کو
11:24دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
11:26اور تب وہ بولتا ہے
11:27کہ یہ میری اممہ کا فیصلہ ہے
11:29اور تم ہوتی کون ہو
11:31مجھے میری اممہ کے فیصلے کے اگینس
11:34مڑکانے والی
11:35اگر تم نے ایسے کیا
11:36تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
11:39اور مزید آپ دیکھیں گے
11:41کہ ستارہ زد کے سامنے چیف
11:43چلا رہی ہوتی ہے
11:44کہ جانگیر کدھر ہے
11:45تب وہ اممہ کو کہتی ہے
11:49کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
11:52یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے
11:55کہ جیسے اس کا شوہر ہو
11:57تو تب اس کی اممہ کہتی ہے
12:00کہ اچھا بس تم چھک کر جاؤ
12:02مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
12:04کہ جب اممہ خفا ہوتی ہے
12:06اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
12:08تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
12:11تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے
12:13کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں
12:15میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
12:17اور تب زبیر بولتا ہے
12:19کہ آپ میری ماں ہیں
12:21میں نے تو آپ کی خدمت کرنی ہے
12:23اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
12:26تو ستارہ کو اممہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
12:29اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
12:32مزید اچھے چھے ریویوز کے لئے چینل لائک کر دے
12:35اللہ حافظ
12:37زیند زبیر سے لڑائی کرتی ہے
12:39اور گو کہتی ہے کہ آپ کے پاس سب کے لئے پیسے ہیں
12:42لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
12:45تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
12:48یہ کہاں گا انصاف ہے
12:50اور تب ہی زبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
12:53کہ اب تم میرے سامنے زبان چلاوگی
12:56تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
12:59تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا
13:02اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
13:03کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگ آ کے
13:06گھر آ جاتی ہے
13:08اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے جانگیر کو
13:12کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
13:15تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے
13:19کہ تمہارا بیوی کے بغیر دل نہیں لگتا
13:22تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے
13:25اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
13:28تب جانگیر کہتا ہے یہ تو بڑا عالی پلان
13:31تم نے مجھے دیا ہے اور پین کے اکارڈنگ لی
13:33وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
13:35اور تب ہی جب امہ کو پتہ چلتا ہے
13:38تو امہ کہتی ہے کہ ہاں ٹھیک ہے
13:40میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
13:42تو زیادہ اچھا ہے
13:43اور دوسری طرف جب جانگیر
13:46بوری نظروں سے زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
13:48تو زینت جا کے زبیر کو بتاتی ہے
13:50اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
13:54اور تب وہ بولتا ہے کہ یہ میری امہ کا فیصلہ ہے
13:57اور تم ہوتی کون ہو
13:58مجھے میری امہ کے فیصلے کے اگینس مڑکانے والی
14:02اگر تم نے ایسے کیا
14:04تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
14:07اور مزید آپ دیکھیں گے
14:09کہ ستارہ ذات کے سامنے چیفٹ
14:11چلا رہی ہوتی ہے
14:12کہ جانگیر کدھر ہے
14:13تب وہ امہ کو کہتی ہے
14:17کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
14:20یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے
14:23کہ جیسے اس کا شوہر ہو
14:25تو تب اس کی امہ کہتی ہے
14:28کہ اچھا بس تم چک کر جاؤ
14:30مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
14:32کہ جب امہ خفا ہوتی ہے
14:34اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
14:36تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
14:39تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے
14:41کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں
14:43میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
14:45اور تب زبیر بولتا ہے
14:47کہ آپ میری ماں ہیں
14:48میں نے تو آپ کی خدمت کرنی ہے
14:50اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
14:53تو ستارہ کو امہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
14:57اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
15:00مزید اچھے چھے ریویوز کے لئے
15:02چینل لائک کر دے
15:03اللہ حافظ
15:04زیند زبیر سے لڑائی کرتی ہے
15:07اور گو کہتی ہے
15:08کہ آپ کے پاس سب کے لئے پیسے ہیں
15:10لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
15:13تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
15:16یہ کہاں گا انصاف ہے
15:18اور تب ہی زبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
15:21کہ اب تم میرے سامنے زبان چلاوگی
15:24تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
15:27تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا
15:29اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
15:31کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگ آ کے
15:34گھر آ جاتی ہے
15:36اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے جانگیر کو
15:40کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
15:43تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے
15:47کہ تمہارا بیوی کے بغیر دل نہیں لگتا
15:50تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے
15:53اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
15:56تب جانگیر کہتا ہے
15:57یہ تو بڑا عالی پلان تم نے مجھے دیا ہے
16:00اور پین کے اکارڈنگلی وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
16:03اور تب ہی جب اممہ کو پتہ چلتا ہے
16:06تو اممہ کہتی ہے
16:07کہ ہاں ٹھیک ہے میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
16:10تو زیادہ اچھا ہے
16:11اور دوسری طرح جب جانگیر
16:13پوری نظروں سے زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
16:16تو زینت جا کے سبیر کو بتاتی ہے
16:18اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
16:21اور تب وہ بولتا ہے
16:23کہ یہ میری اممہ کا فیصلہ ہے
16:25اور تم ہوتی کون ہو
16:26مجھے میری اممہ کے فیصلے کے اگینس مڑکانے والی
16:30اگر تم نے ایسے کیا
16:32تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
16:35اور مزید آپ دیکھیں گے
16:36کہ ستارہ ذات کے سامنے چیف چلا رہی ہوتی ہے
16:39کہ جانگیر کدھر ہے
16:41تب وہ اممہ کو کہتی ہے
16:45کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
16:48یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے
16:51کہ جیسے اس کا شوہر ہو
16:53تو تب اس کی اممہ کہتی ہے
16:55کہ اچھا بس تم چھپ کر جو
16:57مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
17:00کہ جب اممہ خفا ہوتی ہے
17:02اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
17:04تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
17:07تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے
17:09کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں
17:11میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
17:13اور تب زبیر بولتا ہے
17:15کہ آپ میری ماں ہیں
17:16میں نے تو آپ کی خدمت کرنی ہے
17:18اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
17:21تو ستارہ کو اممہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
17:25اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
17:28مزید اچھے چھے ریویوز کے لئے چینل لائک کر دے
17:30اللہ حافظ
17:32زیند زبیر سے لڑائی کرتی ہے
17:34اور گو کہتی ہے کہ آپ کے پاس سب کے لئے پیسے ہیں
17:38لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
17:41تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
17:43یہ کہاں گا انصاف ہے
17:45اور تب ہی زبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
17:49کہ اب تم میرے سامنے زبان چلاوگی
17:52تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
17:55تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا
17:57اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
17:59کہ ستارہ دیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگ آ کے
18:02گھر آ جاتی ہے
18:04اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے جانگیر کو
18:08کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
18:11تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے
18:15کہ تمہارا بیوی کے بغیر دل نہیں لگتا
18:17تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے
18:21اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
18:24تب جانگیر کہتا ہے یہ تو بڑا عالی پلان تم نے مجھے دیا ہے
18:28اور پین کے اکارڈنگلی وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
18:31اور تب ہی جب امہ کو پتہ چلتا ہے
18:34تو امہ کہتی ہے کہ ہاں ٹھیک ہے
18:36میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
18:38تو زیادہ اچھا ہے
18:39اور دوسری طرف جب جانگیر پوری نظروں سے
18:42زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
18:44تو زینت جا کے صبحر کو بتاتی ہے
18:46اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
18:49اور تب وہ بولتا ہے کہ یہ میری امہ کا فیصلہ ہے
18:53اور تم ہوتی کون ہو
18:54مجھے میری امہ کے فیصلے کے اگینس مڑکانے والی
18:58اگر تم نے ایسے کیا
19:00تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
19:03اور مزید آپ دیکھیں گے
19:04کہ ستارہ ذات کے سامنے چیفٹ
19:06چلا رہی ہوتی ہے
19:07کہ جانگیر کدھر ہے
19:09تب وہ امہ کو کہتی ہے
19:13کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
19:16یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے
19:19کہ جیسے اس کا شوہر ہو
19:20تو تب اس کی امہ کہتی ہے
19:23کہ اچھا بس تم چھک کر جاؤ
19:25مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
19:28کہ جب امہ خفا ہوتی ہے
19:30اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
19:32تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
19:34تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے
19:36کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں
19:38میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
19:41اور تب زبیر بولتا ہے
19:43کہ آپ میری ماں ہیں
19:44میں نے تو آپ کے خدمت کرنی ہے
19:46اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
19:49تو ستارہ کو امہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
19:52اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
19:56مزید اچھے اچھے ریوز کے لئے
19:58چینل لائک کر دے
19:59اللہ خافظ
20:00زینت زبیر سے لڑائی کھٹی ہے
20:02اور گو کہتی ہے
20:03کہ آپ کے پاس سب کے لئے پیسے ہیں
20:06لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
20:08تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
20:11یہ کہاں گا انساء ہے
20:13اور تب ہی زبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
20:17کہ اب تم میرے سامنے زبان چلا ہوگی
20:20تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
20:23تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا
20:25اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
20:27کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگ آ کے
20:30گھر آ جاتی ہے
20:32اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے جانگیر کو
20:36کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
20:39تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے
20:42کہ تمہارا بیوی کے بغیر دل نہیں لگتا
20:46تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے
20:49اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
20:51تب جانگیر کہتا ہے
20:53یہ تو بڑا عالی پلان تم نے مجھے دیا ہے
20:56اور پین کے اکارڈنگلی وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
20:59اور تب ہی جب اممہ کو پتا چلتا ہے
21:01تو اممہ کہتی ہے کہ ہاں ٹھیک ہے
21:03میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
21:06تو زیادہ اچھا ہے
21:07اور دوسری طرح جب جانگیر پوری نظروں سے
21:10زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
21:11تو زینت جا کے سبیر کو بتاتی ہے
21:14اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
21:17اور تب وہ بولتا ہے
21:19کہ یہ میری اممہ کا فیصلہ ہے
21:21اور تم ہوتی کون ہو
21:22مجھے میری اممہ کے فیصلے کے اگینس
21:25مڑکانے والی
21:26اگر تم نے ایسے کیا
21:28تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
21:31اور مزید آپ دیکھیں گے
21:32کہ ستارہ ذات کے سامنے
21:34چیفٹ چلا رہی ہوتی ہے
21:35کہ جانگیر کدھر ہے
21:37تب وہ اممہ کو کہتی ہے
21:41کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
21:43یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے
21:46کہ جیسے اس کا شوہر ہو
21:48تو تب اس کی اممہ کہتی ہے
21:51کہ اچھا بس تم چھپ کر جاؤ
21:53مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
21:56کہ جب اممہ خفا ہوتی ہے
21:58اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
22:00تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
22:02تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے
22:04کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں
22:06میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
22:09اور تب زبیر بولتا ہے
22:11کہ آپ میری ماں ہیں
22:12میں نے تو آپ کی خدمت کرنی ہے
22:14اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
22:17تو ستارہ کو اممہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
22:20اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
22:23مزید اچھے اچھے ریبیوز کے لئے
22:26چینل لائک کر دے
22:27اللہ حافظ
22:28زینہ زبیر سے لڑائی کرتی ہے
22:30اور گو کہتی ہے
22:31کہ آپ کے پاس سب کے لئے پیسے ہیں
22:34لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
22:36تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
22:39یہ کہاں گا انصاف ہے
22:41اور تب ہی زبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
22:45کہ اب تم میرے سامنے زبان چلاوگی
22:47تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
22:50تو میں تمہاری زبان ہی کار ڈالوں گا
22:53اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
22:55کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگا کے
22:58گھر آ جاتی ہے
23:00اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے جانگیر کو
23:03کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
23:07تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے
23:10کہ تمہارا بیوی کے بغیر دل نہیں لگتا
23:14تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے
23:17اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
23:19تب جانگیر کہتا ہے یہ تو بڑا عالی پلان تم نے مجھے دیا ہے
23:23اور پین کے اکارڈنگلی وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
23:26اور تب ہی جب امہ کو پتا چلتا ہے
23:29تو امہ کہتی ہے کہ ہاں ٹھیک ہے میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
23:34تو زیادہ اچھا ہے
23:35اور دوسری طرف جب جانگیر پوری نظروں سے زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
23:39تو زینت جا کے زبیر کو بتاتی ہے
23:42اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
23:45اور تب وہ بولتا ہے کہ یہ میری امہ کا فیصلہ ہے
23:48اور تم ہوتی کون ہو
23:50مجھے میری امہ کے فیصلے کے اگینس مڑکانے والی
23:54اگر تم نے ایسے کیا تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
23:58اور مزید آپ دیکھیں گے
24:00کہ ستارہ ذات کے سامنے چیفٹ چلا رہی ہوتی ہے
24:03کہ جانگیر کدھر ہے
24:05تب وہ امہ کو کہتی ہے
24:08کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
24:11یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے
24:14کہ جیسے اس کا شوہر ہو
24:16تو تب اس کی امہ کہتی ہے
24:19کہ اچھا بس تم چک کر جاؤ
24:21مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
24:23کہ جب امہ خفا ہوتی ہے
24:26اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
24:28تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
24:30تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے
24:32کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں
24:34میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
24:36اور تب زبیر بولتا ہے
24:38کہ آپ میری ماں ہیں
24:40میں نے تو آپ کے خدمت کرنی ہے
24:42اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
24:45تو ستارہ کو امہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
24:48اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
24:51مزید اچھے اچھے ریبیوز کے لئے
24:53چینل لائک کر دے
24:55اللہ حافظ
24:55زیند زبیر سے لڑائی کرتی ہے
24:58اور گو کہتی ہے
24:59کہ آپ کے پاس سب کے لئے پیسے ہیں
25:02لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
25:04تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
25:07یہ کہاں گا انصاف ہے
25:09اور تب ہی زبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
25:13کہ اب تم میرے سامنے زبان چلا ہوگی
25:16تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
25:18تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا
25:21اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
25:23کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگا کے
25:26گھر آ جاتی ہے
25:27اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے
25:30جانگیر کو
25:31کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
25:34تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے
25:38کہ تمہارا بیوی کے بغیر دل نہیں لگتا
25:41تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے
25:44اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
25:47تب جانگیر کہتا ہے
25:49یہ تو بڑا عالی پلان تم نے مجھے دیا ہے
25:51اور پین کے اکارڈنگلی
25:53وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
25:54اور تب ہی جب امہ کو پتہ چلتا ہے
25:57تو امہ کہتی ہے
25:58کہ ہاں ٹھیک ہے
25:59میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
26:01تو زیادہ اچھا ہے
26:03اور دوسری طرف جب جانگیر
26:05بوری نظروں سے زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
26:07تو زینت جا کے زبیر کو بتاتی ہے
26:09اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
26:13اور تب وہ بولتا ہے
26:14کہ یہ میری امہ کا فیصلہ ہے
26:16اور تم ہوتی کون ہو
26:18مجھے میری امہ کے فیصلے کے اگینس مڑکانے والی
26:22اگر تم نے ایسے کیا
26:24تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
26:26اور مزید آپ دیکھیں گے
26:28کہ ستارہ ذت کے سامنے چیفٹ
26:30چلا رہی ہوتی ہے
26:31کہ جانگیر کدھر ہے
26:32تب وہ امہ کو کہتی ہے
26:36کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
26:39یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے
26:42کہ جیسے اس کا شوہر ہو
26:44تو تب اس کی امہ کہتی ہے
26:47کہ اچھا بس تم چھک کر جاؤ
26:49مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
26:51کہ جب امہ خفا ہوتی ہے
26:53اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
26:55تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
26:58تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے
27:00کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں
27:02میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
27:04اور تب زبیر بولتا ہے
27:06کہ آپ میری ماں ہیں
27:08میں نے تو آپ کی خدمت کرنی ہے
27:10اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
27:13تو ستارہ کو امہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
27:16اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
27:19مزید اچھے اچھے ریبیوز کے لئے
27:21چینل لائک کر دے
27:22اللہ حافظ
27:24زینہ زبیر سے لڑائی کرتی ہے
27:26اور وہ کہتی ہے
27:27کہ آپ کے پاس سب کے لئے پیسے ہیں
27:29لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
27:32تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
27:35یہ کہاں گا انصاف ہے
27:37اور تب ہی زبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
27:40کہ اب تم میرے سامنے زبان چلاوگی
27:43تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
27:46تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا
27:49اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
27:50کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگ آ کے
27:53گھر آ جاتی ہے
27:55اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے
27:58جانگیر کو
27:59کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
28:02تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے
28:06کہ تمہارا بیوی کے بغیر دل نہیں لگتا
28:09تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے
28:12اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
28:15تب جانگیر کہتا ہے
28:17یہ تو بڑا عالی پلان تم نے مجھے دیا ہے
28:19اور پین کے اکارڈنگلی
28:20وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
28:22اور تب ہی جب اممہ کو پتہ چلتا ہے
28:25تو اممہ کہتی ہے
28:26کہ ہاں ٹھیک ہے
28:27میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
28:32جانگیر پوری نظروں سے زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
28:35تو زینت جا کے سبیر کو بتاتی ہے
28:37اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
28:41اور تب وہ بولتا ہے
28:42کہ یہ میری اممہ کا فیصلہ ہے
28:44اور تم ہوتی کون ہو
28:46مجھے میری اممہ کے فیصلے کے اگینس مڑکانے والی
28:49اگر تم نے ایسے کیا
28:51تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
28:54اور مزید آپ دیکھیں گے
28:56کہ ستارہ ذات کے سامنے چیفٹ
28:58چلا رہی ہوتی ہے
28:59کہ جانگیر کدھر ہے
29:00تب وہ اممہ کو کہتی ہے
29:04کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
29:07یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے
29:10کہ جیسے اس کا شوہر ہو
29:12تو تب اس کی اممہ کہتی ہے
29:15کہ اچھا بس تم چھپ کر جاؤ
29:17مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
29:19کہ جب اممہ خفا ہوتی ہے
29:21اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
29:23تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
29:26تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے
29:28کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں
29:30میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
29:32اور تب زبیر بولتا ہے
29:34کہ آپ میری ماں ہیں
29:35میں نے تو آپ کی خدمت کرنی ہے
29:38اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
29:40تو ستارہ کو
29:41اممہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
29:44اور اسے اپنے ساتھ ہی
29:45اٹھا کے چلی جاتی ہے
29:47مزید اچھے اچھے ریبیوز کے لئے
29:49چینل لائک کر دے
29:50اللہ خافظ
29:51زیند زبیر سے لڑائی کھٹی ہے
29:54اور وہ کہتی ہے
29:55کہ آپ کے پاس سب کے لئے پیسے ہیں
29:57لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
30:00تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
30:03یہ کہاں گا انصاف ہے
30:05اور تب ہی زبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
30:08کہ اب تم میرے سامنے زبان چلا ہوگی
30:11تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
30:14تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا
30:17اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
30:18کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگ آ کے
30:21گھر آ جاتی ہے
30:23اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے
30:26جانگیر کو
30:27کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
30:30تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے
30:34کہ تمہارا بیوی کے بغیر دل نہیں لگتا
30:37تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے
30:40اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
30:43تب جانگیر کہتا ہے
30:44یہ تو بڑا عالی پلین تم نے مجھے دیا ہے
30:47اور پین کے اکارڈنگ لی
30:48وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
30:50اور تب ہی جب امہ کو پتہ چلتا ہے
30:53تو امہ کہتی ہے
30:54کہ ہاں ٹھیک ہے میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
30:57تو زیادہ اچھا ہے
30:58اور دوسری طرف جب جانگیر
31:00پوری نصروں سے زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
31:03تو زینت جا کے زبیر کو بتاتی ہے
31:05اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
31:08اور تب وہ بولتا ہے
31:10کہ یہ میری امہ کا فیصلہ ہے
31:12اور تم ہوتی کون ہو
31:13مجھے میری امہ کے فیصلے کے اگینس مڑکانے والی
31:17اگر تم نے ایسے کیا
31:19تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
31:22اور مزید آپ دیکھیں گے
31:23کہ ستارہ ذت کے سامنے چیفٹ
31:26چلا رہی ہوتی ہے
31:27کہ جانگیر کدھر ہے
31:28تب وہ امہ کو کہتی ہے
31:32کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
31:35یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے
31:38کہ جیسے اس کا شوہر ہو
31:40تو تب اس کی امہ کہتی ہے
31:43کہ اچھا بس تم چھک کر جاؤ
31:44مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
31:47کہ جب امہ خفا ہوتی ہے
31:49اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
31:51تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
31:54تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے
31:56کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں
31:58میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
32:00اور تب زبیر بولتا ہے
32:02کہ آپ میری ماں ہیں
32:03میں نے تو آپ کے خدمت کرنی ہے
32:05اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
32:08تو ستارہ کو امہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
32:12اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
32:15مزید اچھے اچھے ریویوز کے لیے
32:17چینل لائک کر دے
32:18اللہ حافظ
32:19زیند زبیر سے لڑائی کھٹی ہے
32:21اور گو کہتی ہے
32:23کہ آپ کے پاس سب کے لیے پیسے ہیں
32:25لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
32:28تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
32:31یہ کہاں گا انصاف ہے
32:33اور تب ہی سبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
32:36کہ اب تم میرے سامنے زبان چلاوگی
32:39تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
32:42تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا
32:44اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
32:46کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگ آ کے
32:49گھر آ جاتی ہے
32:51اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے
32:54جانگیر کو
32:55کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
32:58تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے
33:02کہ تمہارا بیوی کے بغیر دل نہیں لگتا
33:04تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے
33:08اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
33:10تب جانگیر کہتا ہے
33:12یہ تو بڑا عالی پلان تم نے مجھے دیا ہے
33:15اور پین کے اکورڈنگ لی
33:16وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
33:18اور تب ہی جب اممہ کو پتہ چلتا ہے
33:21تو اممہ کہتی ہے
33:22کہ ہاں ٹھیک ہے میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
33:25تو زیادہ اچھا ہے
33:26اور دوسری طلب جب جانگیر
33:28پوری نظروں سے زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
33:31تو زینت جا کے سبیر کو بتاتی ہے
33:33اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
33:36اور تب وہ بولتا ہے
33:38کہ یہ میری اممہ کا فیصلہ ہے
33:40اور تم ہوتی کون ہو
33:41مجھے میری اممہ کے فیصلے کے اگینس مڑکانے والی
33:45اگر تم نے ایسے کیا
33:47تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
33:50اور مزید آپ دیکھیں گے
33:51کہ ستارہ ذت کی سامنے
33:53چیفٹ لا رہی ہوتی ہے
33:54کہ جانگیر کدھر ہے
33:56تب وہ اممہ کو کہتی ہے
34:00کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
34:03یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے
34:06کہ جیسے اس کا شوہر ہو
34:07تو تب اس کی اممہ کہتی ہے
34:10کہ اچھا بس تم چک کر جاؤ
34:12مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
34:15کہ جب اممہ خفا ہوتی ہے
34:17اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
34:19تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
34:21تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے
34:23کہ تمہارے علاوہ
34:25اس گھر میں میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
34:28اور تب زبیر بولتا ہے
34:30کہ آپ میری ماں ہیں
34:31میں نے تو آپ کی خدمت کرنی ہے
34:33اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
34:36تو ستارہ کو
34:37اممہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
34:39اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
34:43مزید اچھے اچھے ریویوز کے لئے
34:45چینل لائک کر دے
34:46اللہ حافظ
34:47زینت زبیر سے لڑائی کرتی ہے
34:49اور گو کہتی ہے
34:50کہ آپ کے پاس سب کے لئے پیسے ہیں
34:53لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
34:56تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
34:58یہ کہاں گا انصاف ہے
35:00اور تب ہی زبیر اس پہ مزید غصہ کرتے ہوئے بولتا ہے
35:04کہ اب تم میرے سامنے زبان چلاوگی
35:07تم پھارے موں میں اتنی زبان آ چکی ہے
35:10تو میں تمہاری زبان ہی کارڈ ڈالوں گا
35:12اور دوسری طرف آپ دیکھیں گے
35:14کہ ستارہ ڈیلی کے جھکڑوں جھکڑوں سے تانگ آ کے
35:17گھر آ جاتی ہے
35:19اور تب ہی ستارہ اسے کہتی ہے
35:22جانگیر کو
35:23کہ تم بھی ہمارے گھر آ کے رہنا شروع کر دو
35:26تو تمہارے پاس یہ اچھا بہانہ ہے
35:30کہ تمہارا بیوی کے بغیر دل نہیں لگتا
35:32تو تب ہی ہم چھکے چھکے سے مل بھی لیا کریں گے
35:36اور تم میری آنکھوں کے سامنے بھی رہو گے
35:38تب جانگیر کہتا ہے
35:40یہ تو بڑا عالی پلان تم نے مجھے دیا ہے
35:43اور پین کے اکارڈنگلی
35:44وہ اس کے گھر آ جاتا ہے
35:46اور تب ہی جب امہ کو پتہ چلتا ہے
35:48تو امہ کہتی ہے
35:49کہ ہاں ٹھیک ہے میری بچی میری نگروں کے سامنے رہے
35:53تو زیادہ اچھا ہے
35:54اور دوسری طرف جب جانگیر
35:56بوری نظروں سے زینت کو دیکھ رہا ہوتا ہے
35:59تو زینت جا کے زبیر کو بتاتی ہے
36:01اور تب ہی زینت کو دوبارہ سے ڈانٹ پڑتی ہے
36:04اور تب وہ بولتا ہے
36:06کہ یہ میری امہ کا فیصلہ ہے
36:08اور تم ہوتی کون ہو
36:09مجھے میری امہ کے فیصلے کے اگینس مڑکانے والی
36:13اگر تم نے ایسے کیا
36:15تو میں تمہاری جان نکال دوں گا
36:18اور مزید آپ دیکھیں گے
36:19کہ ستارہ ذات کے سامنے چیفٹ
36:21چلا رہی ہوتی ہے
36:22کہ جانگیر کدھر ہے
36:24تب وہ امہ کو کہتی ہے
36:28کہ اس کی میں کسی دن جان نکال دوں گی
36:30یہ میرے شوہر پہ ایسے حکم چلاتی ہے
36:34کہ جیسے اس کا شوہر ہو
36:35تو تب اس کی امہ کہتی ہے
36:38کہ اچھا بس تم چھک کر جاؤ
36:40مزید آپ اس میں یہ بھی دیکھیں گے
36:43کہ جب امہ خفا ہوتی ہے
36:45اور اس کی طبیعت ٹھیک نہیں ہوتی
36:47تو زبیر اس کی خدمت کر رہا ہوتا ہے
36:49تب ہی وہ زبیر کو کہتی ہے
36:51کہ تمہارے علاوہ اس گھر میں
36:53میری کوئی بھی خدمت نہیں کرتا
36:56اور تب زبیر بولتا ہے
36:58کہ آپ میری ماں ہیں
36:59میں نے تو آپ کے خدمت کرنی ہے
37:01اور تب ہی جب اوپر سے ستارہ آ جاتی ہے
37:04تو ستارہ کو امہ کا ایک ڈریس پسند آ جاتا ہے
37:07اور اسے اپنے ساتھ ہی اٹھا کے چلی جاتی ہے
37:11مزید اچھے اچھے ریویوز کے لیے
37:13چینل لائک کر دے
37:14اللہ حافظ
37:15زینت زبیر سے لڑائی کرتی ہے
37:17اور گو کہتی ہے
37:18کہ آپ کے پاس سب کے لیے پیسے ہیں
37:21لیکن جب بات میری بچیوں کی آتی ہے
37:23تو آپ ہمیں ایک روپیہ بھی نہیں دیتے
37:26یہ کہاں گا انصاف ہے اور دبی سبیر
37:29اس پہ مزید

Recommended