Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/28/2025
#Behkaway #YashmaGill #YasirNawaz #HibaAliKhan

Behkaway Episode 44 - [Eng Sub] - Yashma Gill - Yasir Nawaz - Hiba Ali Khan - 28th May 2025 - Har Pal Entertainment

#Behkaway #YashmaGill #YasirNawaz #HibaAliKhan

Category

😹
Fun
Transcript
00:00لیکن میرے لئے کیوں؟
00:02وہ بات اشلی ہے کہ میں..
00:03کیوں؟
00:05چھنے کے پیرک آپ کے لئے لے لوں
00:07وہاں سے گزراتا تھا
00:07مجھے چاہتا تھا
00:08یہ تو بہت خوبصورت ہے
00:12کی ضبوداریاں جھٹک کر چلائے
00:14بچیوں کا باپ تو..
00:15رحمتوں کو چھپنایا
00:17جس نے اللہ کی رحمت
00:18ایسے بچوں کو چھپنایا
00:20جس نے اللہ کی رحمت
00:21ایسے بچوں کو چھپنایا
00:22ایسے بچوں کو چھپنایا
00:23ایسے بچوں کو چھپنایا
00:24مجھے چاہتا تھا
00:25مجھے چاہتا تھا
00:26مجھے چاہتا تھا
00:27مجھے چاہتا تھا
00:28مجھے چاہتا تھا
00:28مجھے چاہتا تھا
00:29مجھے چاہتا تھا
00:30مجھے چاہتا تھا
00:31مجھے چاہتا تھا
00:32مجھے چاہتا تھا
00:32مجھے چاہتا تھا
00:33مجھے چاہتا تھا
00:34مجھے چاہتا تھا
00:35مجھے چاہتا تھا
00:36مجھے چاہتا تھا
00:36مجھے چاہتا تھا
00:37مجھے چاہتا تھا
00:38مجھے چاہتا تھا
00:39مجھے چاہتا تھا
00:40مجھے چاہتا تھا
00:41مجھے چاہتا تھا
00:42مجھے چاہتا تھا
00:42مجھے چاہتا تھا
00:43مجھے چاہتا تھا
00:44مجھے چاہتا تھا
00:45مجھے چاہتا تھا
00:46مجھے چاہتا تھا
00:46مجھے چاہتا تھا
00:47مجھے چاہتا تھا
00:48مجھے چاہتا تھا
00:49مجھے چاہتا تھا
00:50مجھے چاہتا تھا
00:50مجھے چاہتا تھا
00:51مجھے چاہتا تھا
00:52دادوں سے پکڑ پکڑ کے پیسے
00:54نہیں نا یہ کڑے اتار کے ان کو
00:55ایسا خرج کرتے کرتے میں تھک چکوں
00:56میں کوئی
00:57ماما آپ
00:58چکیوں بیٹا
00:58تو پھر
00:59نہیں نہیں نہیں بھائی
01:00کوئی ضرور نہیں لے رہا
01:01آپ ایک کام کر کے کوئی چوڑیاں کوئی کنگن
01:03خود کنگن بیشتے
01:04کیا آپ
01:06رونا کمزور
01:07روتے نہیں
01:08مزوری کی نشانی ہے
01:09رو نہیں رہی ہوں ایسی مزدوری
01:10مجھے تکلیف ہوتی ہے
01:12دونوں کی محبت دیکھ کے
01:16جس میں آنکھ بھرائی تھی
01:18اب کہہ رہا ہوں
01:19سمجھ بھی نہیں آتا
01:20آپ کے احسانوں کا پتہ
01:22زینت کا پتہ کرو آئیے
01:24بچوں کو
01:24اور زینت کو
01:25ڈھونگ کر رہا ہے
01:25پتہ نہیں
01:26کس حال میں
01:26ہوں گی وہ دونوں
01:26اس عمر میں
01:27ماما اس آوارا کو
01:28ڈھونگنے کے لئے
01:28کہاں جائیں گی
01:29پہلے ہی
01:30دونوں کی باتوں میں آکر
01:30میں نے پتہ نہیں
01:31کیا کچھ کر دیا
01:31ان کے ساتھ
01:32ہم لوگوں کی باتوں میں آکر
01:33سن رہے ہیں آپ
01:34وہ نے مجھے
01:34دوسری شادی کے لئے اقصایا
01:36انہیں کہتے ہو
01:36چویل سے شادی کرو
01:37اس کو سوکر بنا کر آکر کرو
01:38وہ زینت کا جرم بنا دیا
01:39خلاف اتنا اقصایا مجھے
01:41کہ مجھے لگا ہی نہیں
01:42اگر ماما آپ
01:43اور میری دونوں بہنیں
01:44اُس نے جانتا
01:45مجھے میری بچیاں چاہیئے ماما
01:46یہی سننا رہ گیا
01:47تمہیں زندگی میں
01:48یہی سننا
01:50رہنے دیں
01:52اتنا سب کچھ کرنے کے بعد
01:53بھی مجھے یہی سننا تھا
01:57ماما
02:09ستارہ تو بہت ہی زیادہ
02:10خوش ہو گئی ہے
02:11جب سے بھائی جان آیا ہے
02:13ستارہ اسے ایسے سمجھ رہی ہے
02:16جیسے وہ سب کچھ
02:17ان کو کر کے دے دے گا
02:20جیسے جھانگے کے ساتھ
02:21اس کا نکاح اور کاروبار
02:23اور ستارہ اتنی فری ہو رہی ہے
02:25بھائی جان کے ساتھ
02:27کہ جھانگے کو غصہ آتا ہے
02:28اور یہ جان بوجھ کر ستارہ کر رہی ہے
02:31تاکہ وہ سیٹل ہو سکے
02:33بھائی جان کے ذریعے
02:34لیکن بھائی جان کی نیت
02:36خراب ہو جائے گی ستارہ پر
02:38اور وہ ستارہ کے لئے
02:39گولڈ کے ایئرنگز لے کر آئے گا
02:41ستارہ جب وہ ایئرنگز دیکھے گی
02:44تو وہ بہت زیادہ خوش ہو جائے گی
02:45اور کہے گی کہ یہ تو گولڈ کے ہیں
02:47آپ میرے لئے کیوں لے کر آئے ہیں
02:49تو بھائی جان کہیں گے
02:50کہ راستے میں جا رہا تھا
02:52تو مجھے نظر آئے
02:53تو مجھے پسند آئے
02:54تو میں نے سوچا
02:54میں آپ کے لئے لے لوں
02:56ستارہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
02:58ایئرنگز دیکھے
02:59اور وہ کہتی ہے
03:00کہ شکریہ آپ نے میرے خیال رکھا
03:03بھائی جان کی نیت
03:04تو بہت زیادہ خراب ہو رہی ہے
03:06اور وہ نوالے
03:08خود اپنے ہاتھوں سے کھلا رہے ہیں
03:10جانگیر یہ سب کچھ دیکھ کر
03:12اسے بہت حیرت ہو رہی ہے
03:14اور وہ جان چکا ہے
03:15کہ بھائی جان کی نیت
03:16خراب ہو چکی ہے ستارہ کے ساتھ
03:18اب ستارہ بھی اتنی پاگل تو نہیں
03:21کہ اس کے ساتھ اتنا کوئی فری ہو رہا ہو
03:25تو اور وہ جان بوجھ کر آنکھیں بند کر لے
03:27اور یہ سب کچھ
03:28جانگیر اپنے پیار کی خاطے
03:31سب کچھ برداشت کر رہا ہے
03:32جانگیر ستارہ سے پیار کرتا ہے
03:34اسی وجہ سے اس نے یہ سب کچھ کیا ہے
03:36وہ بھائی جان کو بتا چکا ہے
03:38کہ وہ نکاح کرنا چاہتا ہے
03:40تب ہی تو اس کو یہاں لے کر آیا ہے
03:42اور اسے یہ بھی بتاتا ہے
03:44کہ ستارہ اسے امیر زیادہ سمجھتی ہے
03:46اور ستارہ اب بھائی جان کی طرف
03:48متوجہ زیادہ ہوگی
03:50اور سارا ٹائم اسی کو دے گی
03:52جانگیر کو بہت زیادہ غصہ آئے گا
03:55جس کی وجہ سے وہ بھائی جان اور ستارہ
03:57اور وہاں سے جو لوٹ کر مال لے کر آیا
04:00وہ لے کر بھاگ جائے گا
04:02کیوں کہ ستارہ تو اب اسے نہیں ملنے والی
04:04اسے معلوم ہے کہ بھائی جان اتنی آسانی سے
04:06وہ ستارہ کو نہیں دے گا
04:08اور وہ ستارہ کو اب حاصل بھی نہیں کرنا چاہتا
04:11اور وہ سب کچھ ملوٹا ہوا مال
04:13وہاں سے لے کر بھاگ جائے گا
04:15ستارہ تو وہیں کہ وہیں پھنس جائے گی
04:17بھائی جان کے ساتھ ہی
04:19اور وہ تو یہی سمجھ رہی ہے
04:20کہ جانگیر اسے نکاح کروائے گا
04:23لیکن بھائی جان خود ستارہ سے نکاح کرنا چاہتا ہے
04:26تب ہی تو اس کی نیت خراب ہو چکی ہے
04:28دوسری طرف آپ دیکھیں گے
04:29کہ زبیر زینت کو ڈونڈنے کے لیے اس کے گھر جاتا ہے
04:33لیکن زینت اور بچے وہاں پر نہیں ملتے
04:36اور شجا جا کر جب دیکھتا ہے تو گھر پر تالہ ہوتا ہے
04:39اور لوگ بتاتے ہیں
04:40کہ وہ کتوں کب سے یہ مکان چھوڑ کر چلے گئے ہیں
04:44اب انہیں کوئی معلوم نہیں ہے کہ وہ کہاں پر ہیں
04:46اور شجا جب زبیر کو بتاتا ہے
04:54اپنے بچوں کے ساتھ زیادتی ہے
04:55کہ وہ روتا ہوا گھر آ جاتا ہے
04:58اب یہاں پر زبیر کے گھر لالے پڑے ہوئے ہیں
05:02کھانے کے اور اس کی ماں کہتی ہے
05:03کہ میں تو پیسے دے دے کر تھا کہ گئی ہوں
05:06اب تو میرے پاس کوئی پیسے نہیں ہے
05:08اب یہ کنگن ہی ہے جو تم بیچ سکتے ہو
05:10اور زبیر اپنی اماں سے کہتا ہے
05:12کہ اسلام کو فون کرو
05:13اور اسے بتاؤ میرے بارے میں
05:15اور یا تو اس کو گھر بلا
05:17اس کی اماں اسلام کو فون کرتی ہے
05:19اور اسے گھر بلاتی ہے
05:21اسلام جب گھر آتا ہے
05:22تو اس کی اماں سب کچھ بتاتی ہے
05:24اسے کہ زبیر کے ساتھ کیا کیا ہوا ہے
05:28اسلام کو تو پہلے ہی معلوم تھا
05:30اس نے جان بجھ کر
05:32زبیر کی طبیعت معلوم کرنے کے لئے
05:34ہاسپیٹل نہیں آیا تھا
05:36اور وہ ایسے باتیں سن رہا تھا
05:38جیسے اسے کچھ بھی معلوم نہ ہو
05:41اور زبیر اسلام کو کہتا ہے
05:45کہ تم زینت اور بچوں کے بارے میں معلوم کرو
05:48وہ کہاں پر ہیں
05:50اور میں ان سے معافی مانگنا چاہتا ہوں
05:52یا مجھے وہاں پر لے جاؤ
05:54کہ میں ان سے معافی مانگ سکوں
05:56اور اسلام تو اپنی اماں کی طرف اشارہ کرتا ہے
05:59کہ دیکھو یہ کیسے باتیں کر رہا ہے
06:02اور اماں اس کی سر پکڑ لیتی ہے
06:06کہ زبیر کو کیا ہو گیا ہے
06:08جو زینت کے بارے میں یہ سب کچھ کہہ رہا ہے
06:11اور وہ اسی وجہ سے کہہ رہا ہے
06:14کیونکہ اس نے بہت بڑی زیادتی کی ہے
06:16زینت کے ساتھ
06:17کیونکہ زینت کا کوئی قصور نہیں تھا
06:19پھر بھی اس نے زینت کو دھکے مار کر
06:21گھر سے نکال دیا
06:23اور بچیوں کو بھی ساتھ نکال دیا
06:26اسی وجہ سے اسے بہت زیادہ دکھ ہے
06:28اور وہ معافی مانگنا چاہتا ہے
06:30لیکن ایسے دکھ کا کیا فائدہ
06:32جب ستارہ اس کے ساتھ کھیل کھیل گی
06:34اور پھر اسے حساس ہوا
06:36کہ اس نے غلط کیا زینت کے ساتھ
06:38اور پھر آپ دیکھیں گے
06:40کہ جانگیر اور ستارہ
06:42ایک دوسرے سے باتیں کر رہے ہوتے ہیں
06:45اور یہ کہہ رہے ہوتے ہیں
06:47کہ بہت جلد ہمارے دن سور جائیں گے
06:49لیکن ستارہ کو ایسا نہیں لگتا
06:51کیونکہ وہ جانگیر کے اوپر
06:53شک کرنے لگ گئی ہے
06:55اور اسی وجہ سے وہ بیگ لے کر آتی ہے
06:57اور بیگ میں دیکھتی ہے
06:59اور جانگیر
07:01وہاں پر آ جاتا ہے
07:03اور جانگیر کہتا ہے کہ تمہارا دماغ خراب ہے
07:05تم بیگ کیوں لے کر آئیوں باہر
07:07اور ستارہ کہتی ہے
07:09کہ صرف میں تو دیکھنا چاہ رہی تھی
07:11اور جانگیر کو غصہ آتا ہے
07:13اور وہ کہتا ہے کہ
07:15آئندہ ایسے مت لے کر آنا
07:17بے باکوف عورت
07:19اور ستارہ کو غصہ آتا ہے
07:21اور وہ ستارہ کو کہتا ہے
07:23کہ تم ٹینشن مت لو
07:25ہمارے دن جلدی ہی تبدیل ہو جائیں گے
07:27بھائی آنے والا ہے
07:29اور ستارہ کو غصہ آتا ہے
07:31اور کہتی ہے کہ جیسے بھائی آ کر
07:33ہمیں فائی سٹار ہوٹل بنا دے گا
07:35تم ایسی باتیں کر رہے ہو
07:37اور جانگیر کہتا ہے
07:39ہمارے دن کتنے اچھے ہو جائیں گے
07:41ستارہ باتوں ہی باتوں میں
07:43جانگیر سے کہتی ہے
07:45کہ ہم نکاح کب کر رہے ہیں
07:47جانگیر تو ستارہ سے نکاح نہیں کرنا چاہتا
07:49وہ تو جان بوجھ کر ستارہ
07:51کو وہاں سے لے کر آنا چاہتا تھا
07:53اور مال لوٹنا چاہتا تھا
07:55اور اس نے یہ سب کچھ کر بھی لیا
07:57اور ستارہ تو بے باکوف
07:59اس کے پیچھے پیچھے چلی آئی
08:01یہی سوچ کر کہ وہ بہت بڑا
08:03جائداد والا ہے
08:05ایسا کچھ بھی نہیں ہے
08:07زوبیر اپنی امہ سے کہتا ہے
08:09کہ اسلم کو فون کرو
08:11اور اسے بتاؤ میرے بارے میں
08:13اور یا تو اس کو گھر بلاؤ
08:15اس کی امہ اسلم کو فون کرتی ہے
08:17اور اسے گھر بلاتی ہے
08:19اسلم جب گھر آتا ہے تو اس کی ماں
08:21سب کچھ بتاتی ہے
08:23اسے کہ زوبیر کے ساتھ کیا کیا ہوا ہے
08:25اسلم کو تو پہلے ہی معلوم تھا
08:27اس نے جان بوجھ کر
08:29زوبیر کی طبیعت معلوم کرنے کیلئے
08:31ہوسپیٹل نہیں آیا تھا
08:33اور وہ ایسے باتیں سن رہا تھا
08:35جیسے اسے کچھ بھی معلوم نہ ہو
08:37اور
08:39زوبیر کو
08:41زوبیر اسلم کو کہتا ہے
08:43کہ تم زینت اور بچوں کے بارے میں
08:45معلوم کرو وہ کہاں پر ہیں
08:47اور میں ان سے معافی مانگنا چاہتا ہوں
08:49یا مجھے وہاں پر لے جاؤ
08:51کہ میں ان سے معافی مانگ سکوں
08:53اور اسلم تو اپنی امہ کی طرف
08:55اشارہ کرتا ہے کہ دیکھو
08:57یہ کیسے باتیں کر رہا ہے
08:59اور
09:01امہ اس کی سر پکڑ لیتی ہے
09:03کہ زوبیر کو کیا ہو گیا ہے
09:05جو زینت کے بارے میں یہ سب کچھ کہہ رہا ہے
09:07اور
09:09وہ اسی وجہ سے کہہ رہا ہے کیونکہ
09:11اس نے بہت بڑی زیادتی کی ہے
09:13زینت کے ساتھ کیونکہ
09:15زینت کا کوئی قصور نہیں تھا پھر بھی
09:17اس نے زینت کو دھکے مار کر گھر سے نکال دیا
09:19اور
09:21بچیوں کو بھی ساتھ نکال دیا
09:23اسی وجہ سے اسے بہت زیادہ
09:25دکھ ہے اور وہ معافی مانگنا چاہتا ہے
09:27لیکن ایسے دکھ کا کیا فائدہ
09:29جب ستارہ اس کے ساتھ کھیل کھیل گی
09:31اور پھر اسے حساس ہوا
09:33کہ اس نے غلط کیا زینت کے ساتھ
09:35اور پھر آپ دیکھیں گے
09:37کہ جانگیر اور ستارہ
09:39ایک دوسرے سے باتیں کر رہی ہوتے ہیں
09:41اور یہ کہہ رہی ہوتے ہیں
09:43کہ بہت جلد ہمارے دن
09:45سور جائیں گے لیکن
09:47ستارہ کو ایسا نہیں لگتا کیونکہ
09:49وہ جانگیر کے اوپر شک کرنے لگ گئی ہے
09:51اور اسی وجہ سے وہ
09:53بیگ لے کر آتی ہے اور
09:57جانگیر وہاں پر آ جاتا ہے
09:59اور جانگیر کہتا ہے کہ تمہارا
10:01دماغ خراب ہے تم بیگ کیوں
10:03لے کر آئے ہو باہر اور ستارہ
10:05کہتی ہے کہ صرف میں تو دیکھنا چاہ رہی
10:07تھی اور جانگیر
10:09کو غصہ آتا ہے اور وہ کہتا ہے
10:11کہ آئندہ ایسے مت لے کر
10:13آنا بیباکوف عورت
10:15اور ستارہ کو غصہ آتا ہے
10:17اور وہ ستارہ کو کہتا ہے
10:19کہ تم ٹینشن مت لو
10:21ہمارے دن جلدی ہی تبدیل ہو جائیں گے
10:23بھائی آنے والا ہے
10:25اور ستارہ کو غصہ آتا ہے
10:27اور کہتی ہے کہ جیسے
10:29بھائی آ کر ہمیں فائی سٹار ہوٹل بنا دے گا
10:31تم ایسی باتیں کر رہے
10:33ہو اور جانگیر
10:35کہتا ہے کہ نہیں دیکھنا
10:37تم ہمارے دن کتنے اچھے ہو جائیں گے
10:39ستارہ باتوں ہی باتوں میں
10:41جانگیر سے کہتی ہے کہ ہم نکاح
10:43کب کر رہے ہیں جانگیر
10:45تو ستارہ سے نکاح نہیں کرنا چاہتا
10:47وہ تو جان بوجھ کر ستارہ
10:49کو وہاں سے لے کر آنا چاہتا تھا
10:51اور مال لوٹنا چاہتا تھا
10:53اور اس نے یہ سب کچھ کر بھی لیا
10:55اور ستارہ تو بے واکف
10:57اس کے پیچھے پیچھے چلی آئی یہی سوچ کر
10:59کہ وہ بہت بڑا جائیدات
11:01والا ہے لیکن ایسا کچھ
11:03بھی نہیں ہے
11:05زبیر اپنی اماں سے کہتا ہے کہ
11:07اسلم کو فون کرو اور اسے بتاؤ میرے بارے
11:09میں اور یا تو اس کو گھر بلا
11:11اس کی اماں اسلم کو فون کرتی
11:13ہے اور اسے گھر بلاتی ہے
11:15اسلم جب گھر آتا ہے تو اس کی
11:17ماں سب کچھ بتاتی ہے اسے
11:21کیا ہوا ہے اسلم کو تو پہلے ہی
11:23معلوم تھا اس نے جان
11:25بوجھ کر زبیر کی
11:27طبیعت معلوم کرنے کے لئے ہوسپیٹل
11:29نہیں آیا تھا اور وہ
11:31ایسے باتیں سن رہا تھا جیسے
11:33اسے کچھ بھی معلوم نہ ہو
11:35اور زبیر کو
11:37زبیر اسلم کو
11:39کہتا ہے کہ تم زینت اور
11:41بچوں کے بارے میں معلوم کرو وہ
11:43کہاں پر ہیں اور میں ان سے معافی
11:45مانگنا چاہتا ہوں یا مجھے وہاں
11:47پر لے جاؤ کہ میں ان سے
11:49مانگ سکوں اور اسلم تو
11:51اپنے امہ کی طرف اشارہ کرتا ہے
11:53کہ دیکھو یہ کیسے باتیں
11:55کر رہا ہے اور
11:57امہ اس کی سر
11:59پکڑ لیتی ہے کہ زبیر کو
12:01کیا ہو گیا ہے جو زینت کے وارے میں
12:03یہ سب کچھ کہہ رہا ہے اور
12:05وہ اسی وجہ سے
12:07کہہ رہا ہے کیونکہ اس نے بہت
12:09بڑی زیادتی کی ہے زینت کے ساتھ
12:11کیونکہ زینت کا کوئی قصور نہیں
12:13تھا پھر بھی اس نے زینت کو دھکے
12:15مار کر گھر سے نکال دیا اور
12:17بچیوں کو بھی ساتھ
12:19نکال دیا اسی وجہ سے
12:21اسے بہت زیادہ دکھ ہے اور وہ
12:23معافی مانگنا چاہتا ہے لیکن ایسے دکھ
12:25کا کیا فائدہ جب ستارہ
12:27اس کے ساتھ کھیل کھیل گی اور
12:29پھر اسے حساس ہوا کہ اس نے
12:31غلط کیا زینت کے ساتھ
12:33اور پھر آپ دیکھیں گے کہ
12:35جھانگیر اور ستارہ ایک دوسرے
12:37سے باتیں کر رہی ہوتے ہیں
12:39اور یہ کہہ رہی ہوتے ہیں
12:41کہ بہت جلد ہمارے دن سور جائیں گے
12:43لیکن ستارہ کو ایسا نہیں لگتا
12:45کیونکہ وہ جھانگیر
12:47کے اوپر شک کرنے لگ گئی ہے
12:49اور اسی وجہ سے وہ بیگ لے کر آتی ہے
12:51اور بیگ میں
12:53دیکھتی ہے اور جھانگیر
12:55وہاں پر آ جاتا ہے اور جھانگیر
12:57کہتا ہے کہ تمہارا دماغ خراب ہے
12:59تم بیگ کیوں لے کر آئیوں باہر
13:01اور ستارہ کہتی ہے
13:03کہ صرف میں تو دیکھنا چاہ رہی تھی
13:05اور جھانگیر کو غصہ آتا ہے
13:07اور وہ کہتا ہے کہ آئندہ
13:09ایسے مت لے کر آنا
13:11ہمارے دن جلدی ہی تبدیل ہو جائیں گے
13:13بھائی آنے والا ہے
13:15اور ستارہ کو غصہ آتا ہے
13:17اور کہتی ہے
13:19کہ جیسے بھائی آ کر ہمیں
13:21فائی سٹار ہوٹل بنا دے گا
13:23تم ایسی باتیں کر رہے ہو
13:25اور جھانگیر کہتا ہے
13:27کہ نہیں دیکھنا تم
13:29ہمارے دن کتنے اچھے ہو جائیں گے
13:31ستارہ باتوں ہی باتوں میں
13:33جھانگیر سے کہتی ہے
13:35کہ ہم نکاح کب کر رہے ہیں
13:37اور جھانگیر کہتا ہے
13:39کہ ہم نکاح کب کر رہے ہیں
13:41جھانگیر تو ستارہ سے نکاح
13:43نہیں کرنا چاہتا
13:45وہ تو جان بوجھ کر ستارہ کو
13:47وہاں سے لے کر آنا چاہتا تھا
13:49اور مال لوٹنا چاہتا تھا
13:51اور اس نے یہ سب کچھ کر بھی لیا
13:53اور ستارہ تو بے وکوف
13:55اس کے پیچھے پیچھے چلی آئی
13:57یہی سوچ کر کہ وہ بہت بڑا
13:59جائیدات والا ہے
14:01لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
14:03زبیر اپنی اماں سے کہتا ہے
14:05کہ اسلام کو فون کرو
14:07اور اس کو گھر بلا
14:09اس کی اماں اسلام کو فون کرتی ہے
14:11اور اسے گھر بلاتی ہے
14:13اسلام جب گھر آتا ہے
14:15تو اس کی ماں سب کچھ بتاتی ہے
14:17اسے کہ زبیر کے ساتھ کیا کیا ہوا ہے
14:19اسلام کو تو پہلے ہی معلوم تھا
14:21اس نے جان بوجھ کر
14:23زبیر کی طبیعت معلوم کرنے
14:25کیلئے ہوسپیٹل نہیں آیا تھا
14:27اور وہ ایسے باتیں سن رہا تھا
14:29جیسے اسے کچھ بھی معلوم نہ ہو
14:31اور
14:33زبیر کو
14:35زبیر اسلام کو کہتا ہے
14:37کہ تم زینت اور بچوں کے بارے میں
14:39معلوم کرو وہ کہاں پر ہیں
14:41اور میں ان سے معافی مانگنا چاہتا ہوں
14:43یا مجھے وہاں پر لے جاؤ
14:45کہ میں ان سے معافی مانگ سکو
14:47اور اسلام تو اپنی اماں کی طرف
14:49اشارہ کرتا ہے کہ دیکھو
14:51یہ کیسے باتیں کر رہا ہے
14:53اور
14:55اماں اس کی سر پکڑ لیتی ہے
14:57کہ زبیر کو کیا ہو گیا ہے
14:59جو زینت کے بارے میں یہ سب کچھ کہہ رہا ہے
15:01اور
15:03وہ اسی وجہ سے کہہ رہا ہے
15:05کیونکہ اس نے بہت بڑی زیادتی کی ہے
15:07زینت کے ساتھ
15:09کیونکہ زینت کا کوئی قصور نہیں تھا
15:11پھر بھی اس نے زینت کو دھکے مار کر گھر سے نکال دیا
15:13اور
15:15بچیوں کو بھی ساتھ نکال دیا
15:17اسی وجہ سے اسے بہت زیادہ
15:19دکھ ہے اور وہ معافی مانگنا چاہتا ہے
15:21لیکن ایسے دکھ کا کیا فائدہ
15:23جب ستارہ اس کے ساتھ
15:25کھیل کھیل گی اور پھر اسے
15:27حساس ہوا کہ اس نے غلط کیا
15:29اور پھر آپ دیکھیں گے
15:31کہ جانگیر اور ستارہ
15:33ایک دوسرے سے بات کر رہے ہوتے ہیں
15:35اور یہ کہہ رہے ہوتے ہیں
15:37کہ بہت جلد ہمارے دن
15:39سور جائیں گے لیکن
15:41ستارہ کو ایسا نہیں لگتا کیونکہ
15:43وہ جانگیر کے اوپر شک کرنے لگ گئی ہے
15:45اور اسی وجہ سے وہ
15:47بیگ لے کر آتی ہے اور
15:49بیگ میں دیکھتی ہے
15:51اور جانگیر وہاں پر آ جاتا ہے
15:53اور جانگیر کہتا ہے کہ تمہارا
15:55دماغ خراب ہے تم بیگ کیوں
15:57لے کر آئے ہو باہر اور
15:59ستارہ کہتی ہے کہ صرف میں تو دیکھنا
16:01چاہ رہی تھی اور جانگیر
16:03کو غصہ آتا ہے اور وہ کہتا ہے
16:05کہ آئندہ ایسے مت لے
16:07کر آنا بیباکوف عورت
16:09اور ستارہ کو غصہ آتا ہے
16:11اور وہ ستارہ کو کہتا ہے
16:13کہ تم ٹینشن مت لو
16:15ہمارے دن جلدی ہی تبدیل ہو جائیں گے
16:17بھائی آنے والا ہے
16:19اور ستارہ کو غصہ
16:21آتا ہے اور کہتی ہے
16:23کہ جیسے بھائی آ کر ہمیں فائی سٹار ہوتل
16:25بنا دے گا تم ایسی باتیں کر
16:27رہے ہو اور
16:29جانگیر کہتا ہے کہ نہیں
16:31دیکھنا تم ہمارے دن کتنے اچھے
16:33ہو جائیں گے ستارہ باتوں ہی
16:35باتوں میں جانگیر سے کہتی ہے کہ
16:37ہم نکاح کب کر رہے ہیں
16:39جانگیر تو ستارہ سے نکاح نہیں کرنا
16:41چاہتا وہ تو جان بوجھ کر ستارہ
16:43کو وہاں سے لے کر آنا چاہتا
16:45تھا اور مال لوٹنا چاہتا تھا
16:47اور اس نے یہ سب کچھ کر بھی لیا
16:49اور ستارہ تو بیباکوف اس کے
16:51پیچھے چلی آئی یہی سوچ کر
16:53کہ وہ بہت بڑا جائیدات
16:55والا ہے لیکن ایسا
16:57کچھ بھی نہیں ہے
16:59زبیر اپنی اماں سے کہتا ہے کہ اسلم
17:01کو فون کرو اور اسے بتاؤ میرے
17:03بارے میں اور یا تو اس کو گھر بلا
17:05اس کی اماں اسلم کو فون
17:07کرتی ہے اور اسے گھر بلاتی ہے
17:09اسلم جب گھر آتا ہے تو
17:11اس کی ماں سب کچھ بتاتی ہے
17:13اسے کے زبیر کے ساتھ
17:15کیا کیا ہوا ہے اسلم کو تو پہلے
17:17ہی معلوم تھا اس نے
17:19مان بجھ کر زبیر کی
17:21طبیعت معلوم کرنے کے لئے ہوسپیٹل
17:23نہیں آیا تھا اور وہ
17:25ایسے باتیں سن رہا تھا جیسے
17:27اسے کچھ بھی معلوم نہ ہو
17:29اور زبیر
17:31کو زبیر اسلم
17:33کو کہتا ہے کہ تم زینت اور
17:35بچوں کے بارے میں معلوم کرو وہ
17:37کہاں پر ہیں اور میں ان سے
17:39معافی مانگنا چاہتا ہوں یا مجھے
17:41وہاں پر لے جاؤ کہ میں ان سے
17:43معافی مانگ سکوں اور اسلم
17:45تو اپنی اماں کی طرف اشارہ کرتا
17:47ہے کہ دیکھو یہ کیسے باتیں
17:49کر رہا ہے اور
17:51اور اماں
17:53اس کی سر پکڑ لیتی ہے کہ
17:55زبیر کو کیا ہو گیا ہے جو زینت کے
17:57وارے میں یہ سب کچھ کہہ رہا ہے
17:59اور وہ اسی وجہ سے
18:01کہہ رہا ہے کیونکہ اس نے بہت
18:03بڑی زیادتی کی ہے زینت کے ساتھ
18:05کیونکہ زینت کا کوئی قصود
18:07نہیں تھا پھر بھی اس نے زینت کو
18:09دھکے مار کر گھر سے نکال دیا
18:11اور بچیوں
18:13کو بھی ساتھ نکال دیا اسی
18:15وجہ سے اسے بہت زیادہ دکھ ہے اور
18:17وہ معافی ماننا چاہتا ہے لیکن
18:19ایسے دکھ کا کیا فائدہ جب
18:21ستارہ اس کے ساتھ کھیل کھیل گی
18:23اور پھر اسے حساس ہوا
18:25کہ اس نے غلط کیا زینت کے ساتھ
18:27اور پھر آپ دیکھیں گے
18:29کہ جھانگیر اور ستارہ
18:31ایک دوسرے سے باتیں کر رہے ہوتے ہیں
18:33اور یہ کہہ رہے ہوتے ہیں
18:35کہ بہت جلد ہمارے دن سور
18:37جائیں گے لیکن ستارہ کو
18:39ایسا نہیں لگتا کیونکہ وہ
18:41جھانگیر کے اوپر شک کرنے لگ گئی ہے
18:43اور اسی وجہ سے وہ بیگ لے کر آتی ہے
18:45اور بیگ میں
18:47دیکھتی ہے اور
18:49جھانگیر وہاں پر آ جاتا ہے اور
18:51جھانگیر کہتا ہے کہ تمہارا دماغ خراب ہے
18:53تم بیگ کیوں لے کر آئیو
18:55باہر اور ستارہ کہتی ہے
18:57کہ صرف میں تو دیکھنا چاہ رہی تھی
18:59اور جھانگیر کو غصہ آتا ہے
19:01اور وہ کہتا ہے کہ آئندہ
19:03آئندہ ایسے مت لے کر آنا
19:05بیباکوف عورت اور
19:07ستارہ کو غصہ آتا ہے
19:09اور وہ ستارہ کو کہتا ہے
19:11کہ تم ٹینشن مت لو ہمارے دن
19:13جلدی ہی تبدیل ہو جائیں گے
19:15بھائی آنے والا ہے
19:17اور ستارہ کو غصہ آتا ہے اور
19:19کہتی ہے کہ جیسے بھائی آ کر
19:21ہمیں فائی سٹار ہوٹل بنا دے گا
19:23تم ایسی باتیں کر رہے ہو
19:25اور جھانگیر کہتا ہے
19:27کہ نہیں دیکھنا تم
19:29ہمارے دن کتنے اچھے ہو جائیں گے
19:31ستارہ باتوں ہی باتوں میں
19:33اسے کہتی ہے کہ ہم نکاح کب کر رہے ہیں
19:35جھانگیر تو ستارہ سے
19:37نکاح نہیں کرنا چاہتا وہ تو
19:39جان بوجھ کر ستارہ کو وہاں سے
19:41لے کر آنا چاہتا تھا اور مال لوٹنا
19:43چاہتا تھا اور اس نے یہ سب کچھ
19:45کر بھی لیا اور ستارہ تو
19:47بیباکوف اس کے پیچھے پیچھے چلی آئی
19:49یہی سوچ کر کہ وہ بہت
19:51بڑا جائیدات والا ہے
19:53لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
19:55زبیر اپنی اماں سے
19:57کہتا ہے کہ اسلام کو فون کرو
19:59اور اسے بتاؤ میرے بارے میں
20:01اور یا تو اس کو گھر بلاؤ
20:03اس کی اماں اسلام کو فون کرتی ہے
20:05اور اسے گھر بلاتی ہے
20:07اسلام جب گھر آتا ہے تو اس کی ماں
20:09سب کچھ بتاتی ہے اسے
20:11کہ زبیر کے ساتھ کیا کیا ہوا ہے
20:13اسلام کو تو پہلے ہی معلوم تھا
20:15اس نے جان بوجھ کر
20:17زبیر کی طبیعت
20:19معلوم کرنے کے لئے ہوسپیٹل نہیں آیا تھا
20:21اور وہ ایسے باتیں
20:23سن رہا تھا جیسے اسے کچھ بھی
20:25معلوم نہ ہو
20:27زبیر اسلام کو کہتا ہے
20:29کہ تم زینت
20:31اور بچوں کے بارے میں
20:33معلوم کرو وہ کہاں پر ہیں
20:35اور میں ان سے معافی مانگنا چاہتا ہوں
20:37یا مجھے وہاں پر لے جاؤ
20:39کہ میں ان سے معافی مانگ سکوں
20:41اور اسلام تو اپنی اماں کی طرف
20:43اشارہ کرتا ہے کہ دیکھو
20:45یہ کیسے باتیں کر رہا ہے
20:47اور
20:49اماں اس کی سر پکڑ لیتی ہے
20:51کہ زبیر کو کیا ہو گیا ہے
20:53جو زینت کے بارے میں یہ سب کچھ کہہ رہا ہے
20:55اور
20:57وہ اسی وجہ سے کہہ رہا ہے
20:59کیونکہ اس نے بہت بڑی زیادتی کی ہے
21:01زینت کے ساتھ
21:03کیونکہ زینت کا کوئی قصور نہیں تھا
21:05پھر بھی اس نے زینت کو دھکے مار کر گھر سے نکال دیا
21:07اور
21:09بچیوں کو بھی ساتھ نکال دیا
21:11اسی وجہ سے اسے بہت زیادہ
21:13دکھ ہے اور وہ معافی مانگنا چاہتا ہے
21:15لیکن ایسے دکھ کا کیا فائدہ
21:17جب ستارہ اس کے ساتھ
21:19کھیل کھیل گی اور پھر اسے
21:21حساس ہوا کہ اس نے غلط کیا
21:23زینت کے ساتھ
21:25اور پھر آپ دیکھیں گے کہ
21:27جہانگیر اور ستارہ ایک دوسرے سے
21:29بات کر رہے ہوتے ہیں
21:31اور یہ کہہ رہے ہوتے ہیں
21:33کہ بہت جلد ہمارے دن سور جائیں گے
21:35لیکن ستارہ کو ایسا نہیں لگتا
21:37کیونکہ وہ جہانگیر کے اوپر شک
21:39کرنے لگ گئی ہے
21:41اور اسی وجہ سے وہ بیگ لے کر آتی ہے
21:43اور بیگ میں دیکھتی ہے
21:45اور جہانگیر وہاں پر آ جاتا ہے
21:47اور جہانگیر کہتا ہے
21:49کہ تمہارا دماغ خراب ہے
21:51کیوں لے کر آئے ہو باہر
21:53اور ستارہ کہتی ہے
21:55کہ صرف میں تو دیکھنا چاہ رہی تھی
21:57اور جہانگیر کو غصہ آتا ہے
21:59اور وہ کہتا ہے
22:01کہ آئندہ ایسے مت لے کر آنا
22:03بیباکوف عورت
22:05اور ستارہ کو غصہ آتا ہے
22:07اور وہ ستارہ کو کہتا ہے
22:09کہ تم ٹینشن مت لو
22:11ہمارے دن جلدی ہی تبدیل ہو جائیں گے
22:13بھائی آنے والا ہے
22:15اور ستارہ کو غصہ آتا ہے
22:17اور کہتی ہے
22:19کہ تم ایسی باتیں کر رہے ہو
22:21اور جہانگیر کہتا ہے
22:23کہ نہیں
22:25دیکھنا تم ہمارے دن کتنے اچھے ہو جائیں گے
22:27ستارہ باتوں ہی باتوں میں
22:29جہانگیر سے کہتی ہے
22:31کہ ہم نکاح کب کر رہے ہیں
22:33جہانگیر تو ستارہ سے نکاح نہیں کرنا چاہتا
22:35وہ تو جان بوجھ کر ستارہ
22:37کو وہاں سے لے کر آنا چاہتا تھا
22:39اور مال لوٹنا چاہتا تھا
22:41اور اس نے یہ سب کچھ کر بھی لیا
22:43اور ستارہ تو بیباکوف
22:45کے پیچھے پیچھے چلی آئی
22:47یہی سوچ کر کہ وہ بہت بڑا جائیدات
22:49والا ہے
22:51لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
22:53زبیر اپنی اماں سے کہتا ہے
22:55کہ اسلم کو فون کرو
22:57اور اسے بتاؤ میرے بارے میں
22:59اور یا تو اس کو گھر بلاؤ
23:01اس کی اماں اسلم کو فون کرتی ہے
23:03اور اسے گھر بلاتی ہے
23:05اسلم جب گھر آتا ہے
23:07تو اس کی ماں سب کچھ بتاتی ہے
23:09اسے کے زبیر کے ساتھ کیا کیا ہوا ہے
23:11اسلم کو تو پہلے ہی معلوم تھا
23:13کہ اسلم جان بجھ کر
23:15زبیر کی طبیعت معلوم کرنے کیلئے
23:17ہوسپیٹل نہیں آیا تھا
23:19اور وہ ایسے باتیں سن رہا تھا
23:21جیسے اسے کچھ بھی معلوم نہ ہو
23:23اور
23:25زبیر کو
23:27زبیر اسلم کو کہتا ہے
23:29کہ تم زینت اور بچوں کے بارے میں
23:31معلوم کرو وہ کہاں پر ہیں
23:33اور میں ان سے معافی مانگنا چاہتا ہوں
23:35یا مجھے وہاں پر لے جاؤ
23:37کہ میں ان سے معافی مانگ سکوں
23:39اور اسلم تو اپنی اماں کی طرف
23:41کرتا ہے کہ دیکھو
23:43یہ کیسے باتیں کر رہا ہے
23:45اور اماں
23:47اس کی سر پکڑ لیتی ہے
23:49کہ زبیر کو کیا ہو گیا ہے
23:51جو زینت کے بارے میں یہ سب کچھ کہہ رہا ہے
23:53اور وہ
23:55اسی وجہ سے کہہ رہا ہے کیونکہ
23:57اس نے بہت بڑی زیادتی کی ہے
23:59زینت کے ساتھ کیونکہ زینت کا
24:01کوئی قصور نہیں تھا پھر بھی
24:03اس نے زینت کو دھکے مار کر گھر سے نکال دیا
24:05اور
24:07بچیوں کو بھی ساتھ نکال دیا
24:09اسی وجہ سے اسے بہت زیادہ دکھ ہے
24:11اور وہ مافی مانگنا چاہتا ہے
24:13لیکن ایسے دکھ کا کیا فائدہ
24:15جب ستارہ اس کے ساتھ کھیل کھیل گی
24:17اور پھر اسے حساس ہوا
24:19کہ اس نے غلط کیا زینت کے ساتھ
24:21اور پھر آپ دیکھیں گے
24:23کہ جہانگیر اور ستارہ
24:25ایک دوسرے سے باتیں کر رہی ہوتے ہیں
24:27اور یہ کہہ رہی ہوتے ہیں
24:29کہ بہت جلد ہمارے دن سور جائیں گے
24:31لیکن ستارہ کو
24:33ایسا نہیں لگتا کیونکہ
24:35جہانگیر کے اوپر شک کرنے لگ گئی ہے
24:37اور اسی وجہ سے وہ بیگ لے کر آتی ہے
24:39اور بیگ میں دیکھتی ہے
24:41اور جہانگیر
24:43وہاں پر آ جاتا ہے
24:45اور جہانگیر کہتا ہے کہ تمہارا دماغ خراب ہے
24:47تم بیگ کیوں لے کر آئیوں باہر
24:49اور ستارہ کہتی ہے
24:51کہ صرف میں تو دیکھنا چاہ رہی تھی
24:53اور جہانگیر کو غصہ آتا ہے
24:55اور وہ کہتا ہے کہ آئندہ
24:57ایسے مت لے کر آنا
24:59بیباکوف عورت
25:01اور ستارہ کو غصہ آتا ہے
25:03اور وہ ستارہ کو کہتا ہے
25:05کہ تم ٹینشن مت لو
25:07ہمارے دن جلدی ہی تبدیل ہو جائیں گے
25:09بھائی آنے والا ہے
25:11اور ستارہ کو غصہ آتا ہے
25:13اور کہتی ہے کہ جیسے بھائی آ کر
25:15ہمیں فائی سٹار ہوٹل بنا دے گا
25:17تم ایسی باتیں کر رہے ہو
25:19اور جہانگیر کہتا ہے
25:21کہ نہیں دیکھنا
25:23تم ہمارے دن کتنے اچھے ہو جائیں گے
25:25ستارہ باتوں ہی باتوں میں
25:27جہانگیر سے کہتی ہے
25:29کہ ہم نکاح کب کر رہے ہیں
25:31ستارہ سے نکاح نہیں کرنا چاہتا
25:33وہ تو جان بوجھ کر ستارہ کو
25:35وہاں سے لے کر آنا چاہتا تھا
25:37اور مال لوٹنا چاہتا تھا
25:39اور اس نے یہ سب کچھ کر بھی لیا
25:41اور ستارہ تو بے وکوف
25:43اس کے پیچھے پیچھے چلی آئی
25:45یہی سوچ کر
25:47کہ وہ بہت بڑا جائیدات والا ہے
25:49لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
25:51زوبیر اپنی اماں سے کہتا ہے
25:53کہ اسلم کو فون کرو
25:55اور اسے بتاؤ میرے بارے میں
25:57اور یا تو اس کو گھر بلاؤ
25:59اسلم جب گھر آتا ہے
26:01تو اس کی اماں سب کچھ بتاتی ہے
26:03اسے
26:05کہ زوبیر کے ساتھ کیا کیا ہوا ہے
26:07اسلم کو تو پہلے ہی معلوم تھا
26:09اس نے جان بوجھ کر
26:11زوبیر کی طبیعت
26:13معلوم کرنے کے لئے ہوسپیٹل نہیں آیا تھا
26:15اور وہ ایسے باتیں
26:17سن رہا تھا جیسے اسے کچھ بھی
26:19معلوم نہ ہو
26:21اور زوبیر کو
26:23زوبیر اسلم کو کہتا ہے
26:25کہ تم زینت اور بچیوں کے بارے میں
26:27معلوم کرو وہ کہاں پر ہیں
26:29اور میں ان سے معافی مانگنا چاہتا ہوں
26:31یا مجھے وہاں پر لے جاؤ
26:33کہ میں ان سے معافی مانگ سکو
26:35اور اسلم تو اپنی اماں کی طرف
26:37اشارہ کرتا ہے کہ دیکھو
26:39یہ کیسے باتیں کر رہا ہے
26:41اور
26:43اماں اس کی سر پکڑ لیتی ہے
26:45کہ زوبیر کو کیا ہو گیا ہے
26:47جو زینت کے بارے میں یہ سب کچھ
26:49کہہ رہا ہے
26:51وہ اسی وجہ سے کہہ رہا ہے
26:53کیونکہ اس نے بہت بڑی زیادتی کی ہے
26:55زینت کے ساتھ
26:57کیونکہ زینت کا کوئی قصور نہیں تھا
26:59پھر بھی اس نے زینت کو دھکے مار کر
27:01گھر سے نکال دیا
27:03اور بچیوں کو بھی ساتھ نکال دیا
27:05اسی وجہ سے
27:07اسے بہت زیادہ دکھ ہے اور وہ
27:09معافی مانگنا چاہتا ہے
27:11لیکن ایسے دکھ کا کیا فائدہ
27:13جب ستارہ اس کے ساتھ کھیل کھیل گی
27:15اور پھر اسے حساس ہوا کہ
27:17اس نے غلط کیا زینت کے ساتھ
27:19اور پھر آپ دیکھیں گے
27:21کہ جہانگیر اور ستارہ
27:23دیکھتے کر رہی ہوتے ہیں
27:25اور یہ کہہ رہی ہوتے ہیں
27:27کہ بہت جلد ہمارے دن سور جائیں گے
27:29لیکن ستارہ کو ایسا نہیں لگتا
27:31کیونکہ وہ جہانگیر کے اوپر شک
27:33کرنے لگ گئی ہے
27:35اور اسی وجہ سے وہ بیگ لے کر آتی ہے
27:37اور بیگ میں دیکھتی ہے
27:39اور جہانگیر
27:41وہاں پر آ جاتا ہے اور جہانگیر
27:43کہتا ہے کہ تمہارا دماغ خراب ہے
27:45تم بیگ کیوں لے کر آئیوں باہر
27:47اور ستارہ کہتی ہے کہ
27:50اور جہانگیر کو غصہ آتا ہے
27:52اور وہ کہتا ہے کہ
27:54آئندہ ایسے مت لے کر آنا
27:56بے باکوف عورت
27:58اور ستارہ کو غصہ آتا ہے
28:00اور وہ ستارہ کو کہتا ہے
28:02کہ تم ٹینشن مت لو ہمارے دن
28:04جلدی ہی تبدیل ہو جائیں گے
28:06بھائی آنے والا ہے
28:08اور ستارہ کو غصہ آتا ہے
28:10اور کہتی ہے کہ جیسے بھائی آ کر
28:12ہمیں فائی سٹار ہوٹل بنا دے گا
28:14تم ایسی باتیں کر رہے ہو
28:16اور جہانگیر کہتا ہے
28:18کہ نہیں
28:20دیکھنا تم ہمارے دن کتنے اچھے ہو جائیں گے
28:22ستارہ باتوں ہی باتوں میں
28:24جہانگیر سے کہتی ہے
28:26کہ ہم نکاح کب کر رہے ہیں
28:28جہانگیر تو ستارہ سے نکاح نہیں کرنا چاہتا
28:30وہ تو جان بوجھ کر ستارہ
28:32کو وہاں سے لے کر آنا چاہتا تھا
28:34اور مال لوٹنا چاہتا تھا
28:36اور اس نے یہ سب کچھ کر بھی لیا
28:38اور ستارہ تو بے باکوف
28:40اس کے پیچھے پیچھے چلی آئی
28:42یہی سوچ کر کہ وہ بہت بڑا جائیداد
28:44لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے
28:46زوبیر اپنی اماں سے
28:48کہتا ہے کہ اسلم کو فون کرو
28:50اور اسے بتاؤ میرے بارے میں
28:52اور یا تو اس کو گھر بلاؤ
28:54اس کی اماں اسلم کو فون کرتی ہے
28:56اور اسے گھر بلاتی ہے
28:58اسلم جب گھر آتا ہے تو اس کی ماں
29:00سب کچھ بتاتی ہے اسے
29:02کہ زوبیر کے ساتھ کیا کیا ہوا ہے
29:04اسلم کو تو پہلے ہی معلوم تھا
29:06اس نے جان بوجھ کر
29:08زوبیر کی طبیعت
29:10معلوم کرنے کیلئے ہوسپیٹل نہیں آیا تھا
29:12اور وہ ایسے باتیں سن رہا تھا
29:14جیسے اسے کچھ بھی معلوم نہ ہو
29:16اور
29:18زوبیر کو
29:20زوبیر اسلم کو کہتا ہے
29:22کہ تم زینت اور بچوں کے بارے میں
29:24معلوم کرو وہ کہاں پر ہیں
29:26اور میں ان سے معافی مانگنا چاہتا ہوں
29:28یا مجھے وہاں پر لے جاؤ
29:30کہ میں ان سے معافی مانگ سکوں
29:32اور اسلم تو اپنی اماں کی طرف
29:34اشارہ کرتا ہے کہ دیکھو
29:36یہ کیسی باتیں کر رہا ہے
29:38اور
29:40اماں اس کی سر پکڑ لیتی ہے
29:42کہ زوبیر کو کیا ہو گیا ہے
29:44جو زینت کے بارے میں یہ سب کچھ
29:46کہہ رہا ہے
29:48وہ اسی وجہ سے کہہ رہا ہے
29:50کیونکہ اس نے بہت بڑی زیادتی
29:52کی ہے زینت کے ساتھ
29:54کیونکہ زینت کا کوئی قصور نہیں تھا
29:56پھر بھی اس نے زینت کو دھکے مار کر
29:58گھر سے نکال دیا
30:00اور بچیوں کو بھی ساتھ نکال دیا
30:02اسی وجہ سے
30:04اسے بہت زیادہ دکھ ہے اور وہ معافی
30:06کرنا چاہتا ہے لیکن ایسے دکھ کا کیا فائدہ
30:08جب ستارہ اس کے ساتھ
30:10کھیل کھیل گئی اور پھر
30:12اسے حساس ہوا کہ اس نے غلط کیا
30:14زینت کے ساتھ اور پھر
30:16آپ دیکھیں گے کہ جہانگیر
30:18اور ستارہ ایک دوسرے سے باتیں
30:20کر رہے ہوتے ہیں اور
30:22یہ کہہ رہے ہوتے ہیں کہ
30:24بہت جلد ہمارے دن سور جائیں گے
30:26لیکن ستارہ کو ایسا نہیں لگتا
30:28کیونکہ وہ جہانگیر کے اوپر
30:30شک کرنے لگ گئی ہے اور
30:32اس کی وجہ سے وہ بیگ لے کر آتی ہے اور
30:34بیگ میں دیکھتی ہے
30:36اور جہانگیر
30:38وہاں پر آ جاتا ہے اور جہانگیر
30:40کہتا ہے کہ تمہارا دماغ خراب ہے
30:42تم بیگ کیوں لے کر آئیوں باہر
30:44اور ستارہ کہتی ہے کہ صرف
30:46میں تو دیکھنا چاہ رہی تھی اور
30:48جہانگیر کو غصہ آتا ہے اور وہ
30:50کہتا ہے کہ آئندہ
30:52ایسے مت لے کر آنا بیباکوف
30:54عورت اور ستارہ کو
30:56غصہ آتا ہے اور وہ ستارہ
30:58کو کہتا ہے کہ تم ٹینشن
31:00کرو ہمارے دن جلدی ہی
31:02تبدیل ہو جائیں گے بھائی آنے
31:04والا ہے اور ستارہ
31:06کو غصہ آتا ہے اور کہتی ہے
31:08کہ جیسے بھائی آ کر ہمیں فائی سٹار
31:10ہوتل بنا دے گا تم ایسی
31:12باتیں کر رہے ہو اور
31:14جہانگیر کہتا ہے کہ نہیں
31:16دیکھنا تم ہمارے دن کتنے
31:18اچھے ہو جائیں گے ستارہ
31:20باتوں ہی باتوں میں جہانگیر سے کہتی ہے
31:22کہ ہم نکاح کب کر رہے ہیں
31:24جہانگیر تو ستارہ سے نکاح
31:26کرنا چاہتا وہ تو جان بوجھ کر
31:28ستارہ کو وہاں سے لے کر آنا
31:30چاہتا تھا اور مال لوٹنا چاہتا
31:32تھا اور اس نے یہ سب کچھ کر بھی لیا
31:34اور ستارہ تو بے وکوف
31:36اس کے پیچھے پیچھے چلی آئی یہی
31:38سوچ کر کہ وہ بہت بڑا جائیداد
31:40والا ہے لیکن
31:42ایسا کچھ بھی نہیں ہے
31:44زوبیر اپنی اماں سے کہتا ہے
31:46کہ اسلم کو فون کرو اور اسے
31:48بتاؤ میرے بارے میں اور یا تو اس کو
31:50گھر بلا اس کی اماں
31:52کو فون کرتی ہے اور اسے گھر بلاتی ہے
31:54اسلم جب گھر آتا ہے تو
31:56اس کی اماں سب کچھ بتاتی ہے
31:58اسے کہ زوبیر کے ساتھ
32:00کیا کیا ہوا ہے اسلم کو تو پہلے
32:02ہی معلوم تھا اس نے
32:04جان بوجھ کر زوبیر
32:06کی طبیعت معلوم کرنے کیلئے
32:08ہوسپیٹل نہیں آیا تھا اور
32:10وہ ایسے باتیں سن رہا تھا
32:12جیسے اسے کچھ بھی معلوم نہ ہو
32:14اور
32:16زوبیر کو
32:18زوبیر اسلم کو کہتا ہے کہ تم
32:20زینت اور بچیوں کے بارے میں معلوم کرو
32:22وہ کہاں پر ہیں اور میں
32:24ان سے معافی مانگنا چاہتا ہوں
32:26یا مجھے وہاں پر لے جاؤ
32:28کہ میں ان سے معافی مانگ سکوں
32:30اور اسلم تو اپنی اماں کی طرف
32:32اشارہ کرتا ہے کہ دیکھو
32:34یہ کیسی باتیں کر رہا ہے
32:36اور
32:38اماں اس کی سر پکڑ لیتی ہے
32:40کہ زوبیر کو کیا ہو گیا ہے
32:42جو زینت کے بارے میں یہ سب کچھ کہہ رہا ہے
32:44اور
32:46وہ اسی وجہ سے کہہ رہا ہے کیونکہ
32:48اس نے بہت بڑی زیادتی کی ہے
32:50زینت کے ساتھ کیونکہ زینت کا
32:52کوئی قصور نہیں تھا پھر بھی اس نے
32:54زینت کو دھکے مار کر گھر سے نکال دیا
32:56اور
32:58بچیوں کو بھی ساتھ نکال دیا
33:00اسی وجہ سے اسے بہت زیادہ دکھ ہے
33:02اور وہ معافی مانگنا چاہتا ہے
33:04لیکن ایسے دکھ کا کیا فائدہ
33:06جب ستارہ اس کے ساتھ کھیل کھیل گی
33:08اور پھر اسے حساس ہوا
33:10کہ اس نے غلط کیا زینت کے ساتھ
33:12اور پھر آپ دیکھیں گے
33:14جانگیر اور ستارہ
33:16ایک دوسرے سے باتیں کر رہے ہوتے ہیں
33:18اور یہ کہہ رہے ہوتے ہیں
33:20کہ بہت جلد ہمارے دن
33:22سور جائیں گے لیکن ستارہ
33:24کو ایسا نہیں لگتا کیونکہ
33:26وہ جانگیر کے اوپر شک کرنے لگ گئی ہے
33:28اور اسی وجہ سے وہ بیگ لے
33:30کر آتی ہے اور بیگ
33:32میں دیکھتی ہے
33:34اور جانگیر وہاں پر آ جاتا ہے
33:36اور جانگیر کہتا ہے کہ تمہارا دماغ
33:38خراب ہے تم بیگ کیوں لے کر
33:40آئیوں باہر اور ستارہ
33:42کہتی ہے کہ صرف میں تو دیکھنا چاہ رہی
33:44تھی اور جانگیر
33:46کو غصہ آتا ہے اور وہ کہتا ہے
33:48کہ آئندہ ایسے مت لے کر آنا
33:50بے بھاکوف عورت
33:52اور ستارہ کو غصہ آتا ہے

Recommended

40:46