Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/11/2025
#Behkaway #YashmaGill #YasirNawaz

Behkaway Episode 58 - [Eng Sub] - Yashma Gill - Yasir Nawaz - Hiba Ali Khan - 11th June 2025 - Har Pal Entertainment

#Behkaway #YashmaGill #YasirNawaz #HibaAliKhan

Category

😹
Fun
Transcript
00:00I'll leave your legs.
00:02I'll take my legs to the back of your head.
00:05I'm going to leave your legs.
00:08Do you know what I'm doing?
00:10I'll leave your legs to the back.
00:12I'll leave your legs.
00:14One minute.
00:15My name is my name.
00:17My name is my name.
00:19You're just going to come to Zubair and I'll go to him.
00:22She's not going to leave me.
00:24Let's go, leave!
00:26Stay here, keep your hands.
00:28let me make it
00:36In any way you dare do it
00:38I am doing the deed
00:40I have to take my whole zeawr back
00:42No! No! I'll do it!
00:44I won't keep doing it
00:46I won't keep doing it
00:48I won't do it
00:48I won't live without a bad risk
00:51I won't leave my brother
00:53I'm gonna put my little joy
00:55my life
00:57my
00:59own
01:01or
01:03or
01:05or
01:07or
01:09or
01:11or
01:13or
01:15or
01:17or
01:19or
01:21or
01:23or
01:25I
01:27I
01:29I
01:31I
01:33I
01:35I
01:37I
01:39I
01:41I
01:43I
01:45I
01:47I'm playing with you.
01:48Every relationship has been over.
01:57Subair is your own.
01:59Subair, you are your own.
02:01I'm saying the truth is...
02:02Where did you go to his heart?
02:04No one can't.
02:10Rivao, honey.
02:12No, it's all new, it's for Neelam.
02:16Look at that.
02:18You...
02:19This is all very...
02:20I know.
02:21You don't have to buy a new car.
02:24I bought a new house for the market.
02:29But, you...
02:31I'm taking it from you for your happiness.
02:33You're the only happy of this world.
02:36God bless you to use it.
02:39You're the only happy of this world.
02:43You're the only one who's going to buy a new car.
02:46And you're willing to buy a new car.
02:51Until...
02:53It's only a new car.
02:55You don't have to restore it.
03:00But this is something of ours.
03:05You're not supposed to be a new car.
03:08do not care about the big sister and his wife's fault.
03:13Don't worry about the big sister.
03:15Don't worry about the big brother.
03:18When she comes to the house, she says she sees her.
03:25She says she says how do you come here?
03:29She has a tongue and she says she's having a piece of paper.
03:34She says she's having a piece of paper.
03:37and he said to me, I'm going to go to the house.
03:43I came to the house and I came to the house,
03:46so he said to me that this day,
03:50I don't want to see my face,
03:53and he said to me,
03:55I'm going to go again,
03:58I say that he said,
04:00that this all is my karma.
04:03He told me that he gave me
04:05اور یہ سب اس لیے میرے ساتھ ہوا
04:07اور ستارہ کہتی ہے کہ میں ساری زندگی
04:10آپ کی خدمت میں گزار دوں گی
04:12مجھے معاف کر دیں ایک دفعہ
04:14اور اس کی اما بھی کہتی ہے
04:15یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
04:16ہم تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتے
04:19تو ستارہ کہتی ہے کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی
04:22تو زبیر کہتا ہے کہ تمہارے لیے
04:24میرے پاس ایک چیز ہے
04:27تو میں لے کر آتا ہوں
04:28تو زبیر جب جاتا ہے
04:30تو وہ طلاق نامہ لے کر آتا ہے
04:31اور ستارہ کے ہاتھ میں تھمبا دیتا ہے
04:34اور کہتا ہے کہ یہ لو میں نے کب سے
04:36سائن کر کے رکھا تھا
04:37اور جب وہ دیکھتی ہے
04:39تو طلاق نامہ ہوتا ہے
04:40اور زبیر کہتا ہے کہ یہ لو طلاق نامہ
04:43اور ستارہ کو طلاق دے دیتا ہے
04:47ستارہ چھپ چاہ وہاں سے خاموشی سے آ جاتی ہے
04:50لیکن ستارہ نہیں آنے دیتی
04:52اور وہ کہتی ہے کہ جتنا بھی تم میرا زیور
04:55لے کر بھاگی ہو مجھے زیور دو
04:56اور ستارہ کہتی ہے کہ
05:00کہ میرے پاس کوئی زیوہ نہیں ہے
05:02وہ سارا جھانگیر کے پاس ہے
05:03اور میں اگر جھانگیر کے ساتھ نہ بھی جاتی
05:06تو جھانگیر تو ایک فرواڑ آدمی تھا
05:09اور اس نے تمہارے ساتھ
05:10بیسے بھی غلط کر رہی دینا تھا
05:13اور میں اس کی باتوں میں آگئی
05:14اور مجھے ورگلا کر لے گیا
05:16صدرہ
05:18ستارہ کی باتوں میں نہیں آتی
05:20وہ بس یہی چیختی رہتی ہے
05:22کہ میرا زیوہ دو
05:23لیکن زبیر کہتا ہے کہ اسے جانے دو
05:26or if I choose to do a police I would call that I would say
05:28but I would ask you to do it because I would not女
05:31and she would give me a rape
05:36to me that it was more than me
05:40and to me because it was a venom
05:41because I have my own baby and baby
05:44with a murder
05:47so I am so happy that this is a genet
05:49and I will go for it
05:50and I will go there
05:52has only been confirmed, but he will have an average ofños and they will have an average of
05:58some people, but the rumour will get a road to an appearance. Il vape it is when she will
06:05be in the hotel and will be in the hotel. He will go but there will be a house goes
06:09if you will have a great time and will have an average of two people. He will become
06:16ڈینت اپنے آنکھوں سے ستارہ اور اسلم کو دیکھ لے گی اور وہ بہت ہی رانگی سے دیکھے گی کہ یہ ستارہ اسلم کے ساتھ کیا کر رہی ہے
06:27ستارہ جب زبیر کے گھر آتی ہے زبیر کچھ سے معافی مانگنے کے لئے تو سدرہ دیکھ لیتی ہے سدرہ ستارہ سے کہتی ہے کہ یہاں آنے کی تمہاری حمد کیسے ہوئی اور اسے تھپڑ مارتی ہے مو پر
06:41اور کہتی ہے کہ تم ہمارا زیور اور پیسے لے کر بھاگی اور مو اٹھا کر ہمارے گھر پر آگئی ہو اور زبیر کے پاؤں پکڑ لیتی ہے اور کہتی ہے کہ مجھے معاف کر دو میں تو جھانگیر کی باتوں میں آگئی تھی اور اس کے قبضے سے بھاگ کر آئی ہوں
06:57تو زبیر کہتا ہے کہ یہاں سے دفعہ ہو جاؤ میں تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتا اور سدرہ کہتی ہے کہ آپ کی کیا حالت ہوگی اب میں آگئی ہوں واپس آپ کی دیکھ بال کروں گی اور زبیر کہتا ہے کہ یہ سب تمہاری کرم نوازی ہے
07:13تم نے مجھے زہر دیا اور یہ سب اس لیے میرے ساتھ ہوا اور ستارہ کہتی ہے کہ میں ساری زندگی آپ کی خدمت میں گزار دوں گی
07:22مجھے معاف کر دیں ایک دفعہ اور اس کی امہ بھی کہتی ہے یہاں سے دفعہ ہو جاؤ ہم تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتے
07:29تو ستارہ کہتی ہے کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی تو زبیر کہتا ہے کہ تمہارے لیے میرے پاس ایک چیز ہے تمہیں لے کر آتا ہوں
07:38تو زبیر جب جاتا ہے تو وہ طلاق نامہ لے کر آتا ہے اور ستارہ کے ہاتھ میں تھما دیتا ہے
07:44اور کہتا ہے کہ یہ لو میں نے کب سے سائن کر کے رکھا تھا اور جب وہ دیکھتی ہے تو طلاق نامہ ہوتا ہے
07:51اور زبیر کہتا ہے کہ یہ لو طلاق نامہ اور ستارہ کو طلاق دے دیتا ہے
07:57ستارہ چپچا وہاں سے خاموشی سے آ جاتی ہے لیکن صدرہ نہیں آنے دیتی اور وہ کہتی ہے
08:03کہ جتنا بھی تم میرا زیور لے کر بھاگی ہو مجھے زیور دو
08:07And my sister says that I have no idea.
08:12I have no idea.
08:14And I don't know if I don't have a idea.
08:17So I have a friend of mine.
08:19And I have no idea.
08:23And I have no idea.
08:25And I have a question.
08:27I don't know.
08:29But I don't know.
08:31I don't know.
08:33But I can't do that.
08:35But I don't know.
08:37foreign
09:07they will do some kind, but the way they will do.
09:11They will do something.
09:13They will do something.
09:14They will do something.
09:17They will go to office.
09:18They will tell you, if you could do something,
09:22they will go to office to visit with their the previous hours.
09:26They will go to office there.
09:29It will look like it.
09:31They will see that,
09:35یہ ستارہ اسلم کے ساتھ کیا کر رہی ہے
09:37ستارہ جب زبیر کے گھر آتی ہے
09:41زبیر کچھ سے معافی مانگنے کے لئے
09:43تو سدرہ دیکھ لیتی ہے
09:45ستارہ سے کہتی ہے
09:47کہ یہاں آنے کی تمہاری حمد کیسے ہوئی
09:50اور اسے تھپڑ مارتی ہے
09:51موہ پر اور کہتی ہے
09:53کہ تم ہمارا زیور اور پیسے لے کر
09:55بھاگی اور موہ اٹھا کر
09:56ہمارے گھر پر آگئی ہو
09:57اور زبیر کے پاؤں پکڑ لیتی ہے
10:00اور کہتی ہے کہ مجھے معاف کر دو
10:02میں دو جھانگیر کی باتوں میں آ گئی تھی
10:05اور اس کے قبضے سے بھاگ کر آئی ہوں
10:08تو زبیر کہتا ہے
10:09کہ یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
10:11میں تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتا
10:13اور ستارہ کہتی ہے
10:15کہ آپ کی کیا حالت ہوگی
10:16اب میں آ گئی ہوں واپس
10:17آپ کی دیکھ بال کروں گی
10:19اور زبیر کہتا ہے
10:21کہ یہ سب تمہاری کرم نوازی ہے
10:23تم نے مجھے زہر دیا
10:25اور یہ سب اس لیے میرے ساتھ ہوا
10:28اور ستارہ کہتی ہے
10:30آپ کی خدمت میں گزار دوں گی
10:32مجھے معاف کر دیں
10:33ایک دفعہ اور اس کی امہ بھی کہتی ہے
10:35یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
10:36ہم تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتے
10:39تو ستارہ کہتی ہے
10:41کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی
10:43تو زبیر کہتا ہے
10:44کہ تمہارے لیے میرے
10:45میرے پاس ایک چیز ہے
10:47تو میں لے کر آتا ہوں
10:49تو زبیر جب جاتا ہے
10:50تو وہ طلاق نامہ لے کر آتا ہے
10:52اور ستارہ کے ہاتھ میں
10:53تھمہ دیتا ہے
10:54اور کہتا ہے
10:55کہ یہ لو میں نے کب سے
10:56سائن کر کے رکھا تھا
10:58اور جب وہ دیکھتی ہے
11:00تو طلاق نامہ ہوتا ہے
11:01اور زبیر کہتا ہے
11:02کہ یہ لو طلاق نامہ
11:03اور ستارہ کو طلاق دے دیتا ہے
11:07ستارہ چپچا وہاں سے
11:09خاموشی سے آ جاتی ہے
11:11لیکن ستارہ نہیں آنے دیتی
11:13اور وہ کہتی ہے
11:14کہ جتنا بھی تم میرا زیور
11:15لے کر بھاگی ہو
11:16مجھے زیور دو
11:17اور ستارہ کہتی ہے
11:19کہ میرے پاس کوئی زیور نہیں ہے
11:22وہ سارا جھانگیر کے پاس ہے
11:24اور میں اگر جھانگیر کے ساتھ
11:26نہ بھی جاتی
11:27تو جھانگیر تو ایک فراد آدمی تھا
11:29اور اس نے
11:30تمہارے ساتھ بیسے بھی
11:31غلط کری ہی دینا تھا
11:32اور میں اس کی باتوں میں آ گئی
11:35اور مجھے ورگلا کر لے گیا
11:37ستارہ کی باتوں میں نہیں آتی
11:41وہ بس یہی چیختی رہتی ہے
11:43کہ میرا زیور دو
11:44لیکن زبیر کہتا ہے
11:45کہ اسے جانے دو
11:46اگر میں چاہتا تو
11:47میں پلیس بھی بلا سکتا تھا
11:49لیکن میں پلیس نہیں بلاؤں گا
11:51کیونکہ میں خود ایک مجرم ہوں
11:52اور مجرم کیا مجرم
11:54کو پلیس میں دے گا
11:56مجھے تو اس سے بھی زیادہ
11:58ہونی چاہیے تھی
12:00میرے ساتھ ظلم
12:02کیونکہ میں نے اپنی بیٹیوں
12:04اور بیوی کے ساتھ
12:06ظلم کیا ہے
12:06تو ستارہ تو حیرانی ہو جاتی ہے
12:08کہ یہ زینت کے گنگا رہا ہے
12:10اور اسی وجہ سے وہ وہاں سے چلی آئے گی
12:13کیونکہ اسے معلوم ہو گیا ہے
12:14کہ اب طلاق تو ہو گئی ہے
12:16اب وہ کئی اوٹ کھانا ڈھونڈے گی
12:19لیکن راستے میں اسے
12:20اسلم مل جائے گا
12:21اسلم جب
12:22ستارہ سے ملے گا
12:24اور
12:25اسے ہوتل پر لے کر جائے گا
12:27اور وہاں پر کھانا کھلائے گا
12:29اور اسے کہے گا
12:30کہ تم تو زبیر کے پیچھے اہمی لگی ہوئی تھی
12:32اور زبیر نے تو ایسی تم سے شادی کر لی
12:35اور وہاں پر زینت آ جائے گی
12:37زینت اپنی آنکھوں سے ستارہ
12:39اور اسلم کو دیکھ لے گی
12:42اور وہ بہت ہی رانگی سے دیکھے گی
12:45کہ یہ ستارہ اسلم کے ساتھ کیا کر رہی ہے
12:47ستارہ جب زبیر کے گھر آتی ہے
12:51زبیر کچھ سے معافی مانگنے کے لیے
12:54تو سدرہ دیکھ لیتی ہے
12:55سدرہ ستارہ سے کہتی ہے
12:58کہ یہاں آنے کی تمہاری حمد کیسے ہوئی
13:00اور اسے تھپڑ مارتی ہے موہ پر
13:02اور کہتی ہے کہ
13:03تم ہمارا زیور اور پیسے لے کر بھاگی
13:06اور موہ اٹھا کر ہمارے گھر پر آگی ہو
13:08اور زبیر کے پاؤں پکڑ لیتی ہے
13:10اور کہتی ہے کہ
13:11مجھے معاف کر دو
13:12میں تو جھانگیر کی باتوں میں آ گئی تھی
13:15اور اس کے قبضے سے بھاگ کر آئی ہوں
13:18تو زبیر کہتا ہے
13:19کہ یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
13:21میں تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتا
13:23اور ستارہ کہتی ہے
13:25کہ آپ کی کیا حالت ہوگی
13:26اب میں آ گئی ہوں واپس
13:28آپ کی دیکھ بال کروں گی
13:29اور زبیر کہتا ہے
13:31کہ یہ سب تمہاری کرم نوازی ہے
13:33تم نے مجھے زہر دیا
13:35اور یہ سب اس لیے میرے ساتھ ہوا
13:38اور ستارہ کہتی ہے
13:40کہ میں ساری زندگی آپ کی خدمت میں گزار دوں گی
13:43مجھے معاف کر دیں
13:44ایک دفعہ
13:44اور اس کی امہ بھی کہتی ہے
13:46یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
13:47ہم تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتے
13:49تو ستارہ کہتی ہے
13:52کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی
13:53تو زبیر کہتا ہے
13:54کہ تمہارے لیے میرے
13:55میرے پاس ایک چیز ہے
13:58تو میں لے کر آتا ہوں
13:59تو زبیر جب جاتا ہے
14:00تو وہ طلاق نامہ لے کر آتا ہے
14:02اور ستارہ کے ہاتھ میں تھمبا دیتا ہے
14:04اور کہتا ہے
14:05کہ یہ لو میں نے کب سے سائن کر کے رکھا تھا
14:08اور جب وہ دیکھتی ہے
14:10تو طلاق نامہ ہوتا ہے
14:11اور زبیر کہتا ہے
14:12کہ یہ لو طلاق نامہ
14:14اور ستارہ کو طلاق دے دیتا ہے
14:17ستارہ چپچا وہاں سے خاموشی سے آ جاتی ہے
14:21لیکن ستارہ نہیں آنے دیتی
14:23اور وہ کہتی ہے
14:24کہ جتنا بھی تم میرا زیور لے کر بھاگی ہو
14:26مجھے زیور دو
14:27اور ستارہ کہتی ہے
14:31کہ میرے پاس کوئی زیور نہیں ہے
14:33وہ سارا جھانگیر کے پاس ہے
14:34اور میں اگر جھانگیر کے ساتھ نہ بھی جاتی
14:37تو جھانگیر تو ایک فرواڑ آدمی تھا
14:39اور اس نے تمہارے ساتھ بیسے بھی غلط کری ہی دینا تھا
14:43اور میں اس کی باتوں میں آ گئی
14:45اور مجھے ورگلا کر لے گیا
14:47ستارہ کی باتوں میں نہیں آتی
14:51وہ بس یہی چیختی رہتی ہے
14:53کہ میرا زیور دو
14:54لیکن زبیر کہتا ہے
14:56کہ اسے جانے دو
14:56اور میں چاہتا تو میں پلیس بھی بلا سکتا تھا
14:59لیکن میں پلیس نہیں بلاؤں گا
15:01کیونکہ میں خود ایک مجرم ہوں
15:02اور مجرم کیا مجرم کو پلیس میں دے گا
15:06مجھے تو اس سے بھی زیادہ
15:09ہونی چاہیے تھی
15:10میرے ساتھ ظلم
15:12کیونکہ میں نے اپنی بیٹیوں اور بیوی کے ساتھ
15:16ظلم کیا ہے
15:17تو ستارہ تو حیران ہی ہو جاتی ہے
15:19کہ یہ زینت کے گنگا رہا ہے
15:20اور اسی وجہ سے وہ وہاں سے چلی آئے گی
15:23کیونکہ اسے معلوم ہو گیا ہے
15:25کہ اب طلاق تو ہو گئی ہے
15:27اب وہ کئی اوٹ کانا ڈھونڈے گی
15:29لیکن راستے میں اسے اسلم مل جائے گا
15:32اسلم جب ستارہ سے ملے گا
15:35اور اسے ہوتل پر لے کر جائے گا
15:37اور وہاں پر کھانا کھلائے گا
15:39اور اسے کہے گا
15:40کہ تم تو زبیر کے پیچھے اہمی لگی ہوئی تھی
15:43اور زبیر نے تو ایسی تم سے شادی کر لی
15:45اور وہاں پر زینت آ جائے گی
15:47زینت اپنی آنکھوں سے ستارہ
15:49اور اسلم کو دیکھ لے گی
15:51اور وہ بہت ہی رانگی
15:54سے دیکھے گی
15:55کہ یہ ستارہ اسلم کے ساتھ کیا کر رہی ہے
15:58ستارہ جب زبیر کے گھر آتی ہے
16:01زبیر کچھ سے معافی مانگنے کے لیے
16:04تو سدرہ دیکھ لیتی ہے
16:05سدرہ ستارہ سے کہتی ہے
16:08کہ یہاں آنے کی تمہاری حمد کیسے ہوئی
16:10اور اسے تھپڑ مارتی ہے
16:12موہ پر اور کہتی ہے
16:13کہ تم ہمارا زیور اور پیسے لے کر بھاگ گئی
16:16اور مو اٹھا کر ہمارے گھر پر آگئی ہو
16:18اور زبیر کے پاؤں پکڑ لیتی ہے
16:20اور کہتی ہے کہ مجھے معاف کر دو
16:23میں تو جھانگیر کی باتوں میں آگئی تھی
16:25اور اس کے قبضے سے بھاگ کر آئی ہوں
16:28تو زبیر کہتا ہے
16:30کہ یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
16:31میں تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتا
16:33اور ستارہ کہتی ہے
16:35کہ آپ کی کیا حالت ہوگی
16:36اب میں آگئی ہوں واپس
16:38آپ کی دیکھ بال کروں گی
16:40اور زبیر کہتا ہے
16:41کہ یہ سب تمہاری کرم نوازی ہے
16:43تم نے مجھے زہر دیا
16:45اور یہ سب اس لیے میرے ساتھ ہوا
16:48اور ستارہ کہتی ہے
16:50کہ میں ساری زندگی آپ کی خدمت میں گزار دوں گی
16:53مجھے معاف کر دیں
16:54ایک دفعہ اور اس کی امہ بھی کہتی ہے
16:56یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
16:57ہم تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتے
17:00تو ستارہ کہتی ہے
17:02کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی
17:03تو زبیر کہتا ہے
17:04کہ تمہارے لیے میرے پاس ایک چیز ہے
17:08تمہیں لے کر آتا ہوں
17:09تو زبیر جب جاتا ہے
17:10تو وہ طلاق نامہ لے کر آتا ہے
17:12اور ستارہ کے ہاتھ میں تھمہ دیتا ہے
17:15اور کہتا ہے
17:15کہ یہ لو میں نے کب سے سائن کر کے رکھا تھا
17:18اور جب وہ دیکھتی ہے
17:20تو طلاق نامہ ہوتا ہے
17:21اور زبیر کہتا ہے
17:22کہ یہ لو طلاق نامہ
17:24اور ستارہ کو طلاق دے دیتا ہے
17:28ستارہ چھپچا وہاں سے خاموشی سے آ جاتی ہے
17:31لیکن ستارہ نہیں آنے دیتی
17:33اور وہ کہتی ہے
17:34کہ جتنا بھی تم میرا زیور لے کر بھاگی ہو
17:36مجھے زیور دو
17:37اور ستارہ کہتی ہے
17:40کہ میرے پاس کوئی زیور نہیں ہے
17:43وہ سارا جھانگیر کے پاس ہے
17:44اور میں اگر جھانگیر کے ساتھ نہ بھی جاتی
17:47تو جھانگیر تو ایک فرواد آدمی تھا
17:50اور اس نے
17:50تمہارے ساتھ بیسے بھی غلط کر ہی دینا تھا
17:53اور میں اس کی باتوں میں آ گئی
17:55اور مجھے ورگلا کر لے گیا
17:57ستارہ کی باتوں میں نہیں آتی
18:01وہ بس یہی چیختی رہتی ہے
18:03کہ میرا زیور دو
18:04لیکن زبیر کہتا ہے کہ اسے جانے دو
18:07اگر میں چاہتا تو میں پلیس بھی بلا سکتا تھا
18:09لیکن میں پلیس نہیں بلاؤں گا
18:11کیونکہ میں خود ایک مجرم ہوں
18:13اور مجرم کیا مجرم
18:15کو پلیس میں دے گا
18:16مجھے تو اس سے بھی زیادہ
18:19ہونی چاہیے تھی
18:21میرے ساتھ ظلم
18:22کیونکہ میں نے اپنی بیٹیوں اور بیوی کے ساتھ
18:26ظلم کیا ہے
18:27تو ستارہ تو حیران ہی ہو جاتی ہے
18:29کہ یہ زینت کے گنگا رہا ہے
18:31اور اسی وجہ سے وہ وہاں سے چلی آئے گی
18:33کیونکہ اسے معلوم ہو گیا ہے
18:35کہ اب طلاق تو ہو گئی ہے
18:37اب وہ کئی اوٹ کانا
18:39ڈھونڈے گی لیکن راستے میں
18:41اسے اسلم مل جائے گا
18:42اسلم جب ستارہ سے ملے گا
18:45اور اسے ہوتل پر لے کر جائے گا
18:47اور وہاں پر کھانا کھلائے گا
18:49اور اسے کہے گا
18:50کہ تم تو زبیر کے پیچھے اہمی لگی ہوئی تھی
18:53اور زبیر نے تو ایسی تم سے شادی کر لی
18:55اور وہاں پر زینت آ جائے گی
19:01اور وہ بہت ہی رانگی
19:04سے دیکھے گی
19:05کہ یہ ستارہ اسلم کے ساتھ کیا کر رہی ہے
19:08ستارہ جب زبیر کے گھر آتی ہے
19:12زبیر کچھ سے معافی مانگنے کے لیے
19:14تو سدرہ دیکھ لیتی ہے
19:15سدرہ ستارہ سے کہتی ہے
19:18کہ یہاں آنے کی تمہاری حمد کیسے ہوئی
19:20اور اسے تھپڑ مارتی ہے
19:22موہ پر اور کہتی ہے
19:23کہ تم ہمارا زیور اور پیسے لے کر بھاگی
19:26اور موہ اٹھا کر ہمارے گھر پر آگئی ہو
19:28اور زبیر کے پاؤں پکڑ لیتی ہے
19:31اور کہتی ہے
19:32کہ مجھے معاف کر دو
19:33میں تو جھانگیر کی باتوں میں آ گئی تھی
19:36اور اس کے قبضے سے بھاگ کر آئی ہوں
19:38تو زبیر کہتا ہے
19:40کہ یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
19:41میں تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتا
19:43اور ستارہ کہتی ہے
19:45کہ آپ کی کیا حالت ہوگی
19:47اب میں آ گئی ہوں
19:48آپ کی دیکھ بال کروں گی
19:50اور زبیر کہتا ہے
19:52کہ یہ سب تمہاری کرم نوازی ہے
19:54تم نے مجھے زہر دیا
19:56اور یہ سب اس لیے میرے ساتھ ہوا
19:59اور ستارہ کہتی ہے
20:00کہ میں ساری زندگی آپ کی خدمت میں گزار دوں گی
20:03مجھے معاف کر دیں
20:04ایک دفعہ
20:05اور اس کی امہ بھی کہتی ہے
20:06یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
20:07ہم تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتے
20:10تو ستارہ کہتی ہے
20:12کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی
20:13تو زبیر کہتا ہے
20:14کہ تمہارے لیے میرے
20:15میرے پاس ایک چیز ہے
20:18تم میں لے کر آتا ہوں
20:19تو زبیر جب جاتا ہے
20:21تو وہ طلاق نامہ لے کر آتا ہے
20:22اور ستارہ کے ہاتھ میں تھمبا دیتا ہے
20:25اور کہتا ہے
20:26کہ یہ لو میں نے کب سے سائن کر کے رکھا تھا
20:28اور جب وہ دیکھتی ہے
20:30تو طلاق نامہ ہوتا ہے
20:32اور زبیر کہتا ہے
20:33کہ یہ لو طلاق نامہ
20:34اور ستارہ کو طلاق دے دیتا ہے
20:38ستارہ چھپچا وہاں سے خاموشی سے آ جاتی ہے
20:41لیکن ستارہ نہیں آنے دیتی
20:43اور وہ کہتی ہے
20:44کہ جتنا بھی تم میرا زیور لے کر بھاگی ہو
20:47مجھے زیور دو
20:48اور ستارہ کہتی ہے
20:51کہ میرے پاس کوئی زیور نہیں ہے
20:53وہ سارا جھانگیر کے پاس ہے
20:55اور میں اگر جھانگیر کے ساتھ نہ بھی جاتی
20:57تو جھانگیر تو ایک فرواد آدمی تھا
21:00اور اس نے تمہارے ساتھ بیسے بھی غلط کری ہی دینا تھا
21:04اور میں اس کی باتوں میں آ گئی
21:06اور مجھے ورگلا کر لے گیا
21:07ستارہ کی باتوں میں نہیں آتی
21:12وہ بس یہی چیختی رہتی ہے
21:13کہ میرا زیور دو
21:14لیکن زبیر کہتا ہے
21:16کہ اسے جانے دو
21:17اگر میں چاہتا تو میں پلیس بھی بلا سکتا تھا
21:19لیکن میں پلیس نہیں بلاؤں گا
21:21کیونکہ میں خود ایک مجرم ہوں
21:23اور مجرم کیا مجرم کو پلیس میں دے گا
21:26مجھے تو اس سے بھی زیادہ
21:29ہونی چاہیے تھی
21:31میرے ساتھ ظلم
21:32کیونکہ میں نے اپنی بیٹیوں اور بیوی کے ساتھ
21:36ظلم کیا ہے
21:37تو ستارہ تو حیران ہی ہو جاتی ہے
21:39کہ یہ زینت کے گنگا رہا ہے
21:41اور اسی وجہ سے وہ وہاں سے چلی آئے گی
21:43کیونکہ اس سے معلوم ہو گیا ہے
21:45کہ اب طلاق تو ہو گئی ہے
21:47اب وہ کئی اوٹ کانا
21:49ڈھونڈے گی لیکن راستے میں
21:51اسے اسلم مل جائے گا
21:52اسلم جب ستارہ سے ملے گا
21:55اور اسے ہوتل پر لے کر جائے گا
21:58اور وہاں پر کھانا کھلائے گا
21:59اور اسے کہے گا
22:01کہ تم تو زبیر کے پیچھے اہمی لگی ہوئی تھی
22:03اور زبیر نے تو ایسی تم سے شادی کر لی
22:05اور وہاں پر زینت آ جائے گی
22:08زینت اپنی آنکھوں سے ستارہ
22:10اور اسلم کو دیکھ لے گی
22:12اور وہ بہت ہی رانگی
22:14سے دیکھے گی
22:15کہ یہ ستارہ اسلم کے ساتھ کیا کر رہی ہے
22:18ستارہ جب زبیر کے گھر آتی ہے
22:22زبیر کچھ سے معافی مانگنے کے لئے
22:24تو سدرہ دیکھ لیتی ہے
22:26سدرہ ستارہ سے کہتی ہے
22:28کہ یہاں آنے کی تمہاری حمد کیسے ہوئی
22:30اور اسے تھپڑ مارتی ہے
22:32مو پر اور کہتی ہے
22:34کہ تم ہمارا زیور اور پیسے لے کر بھاگ گئی
22:36اور مو اٹھا کر ہمارے گھر پر آگئی ہو
22:38اور زبیر کے پاؤں پکڑ لیتی ہے
22:41اور کہتی ہے
22:42کہ مجھے معاف کر دو
22:43میں تو جھانگیر کی باتوں میں آگئی تھی
22:46اور اس کے قبضے سے بھاگ کر آئی ہوں
22:48تو زبیر کہتا ہے
22:50کہ یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
22:52میں تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتا
22:53اور ستارہ کہتی ہے
22:55کہ آپ کی کیا حالت ہوگی
22:57اب میں آگئی ہوں
22:58واپس آپ کی دیکھ بال کروں گی
23:00اور زبیر کہتا ہے
23:02کہ یہ سب تمہاری کرم نوازی ہے
23:04تم نے مجھے زہر دیا
23:06اور یہ سب اس لیے میرے ساتھ ہوا
23:09اور ستارہ کہتی ہے
23:10کہ میں ساری زندگی آپ کی خدمت میں گزار دوں گی
23:13مجھے معاف کر دیں
23:14ایک دفعہ اور اس کی امہ بھی کہتی ہے
23:16یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
23:17ہم تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتے
23:20تو ستارہ کہتی ہے
23:22کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی
23:24تو زبیر کہتا ہے
23:25کہ تمہارے لیے میرے پاس ایک چیز ہے
23:28تم میں لے کر آتا ہوں
23:29تو زبیر جب جاتا ہے
23:31تو وہ طلاق نامہ لے کر آتا ہے
23:33اور ستارہ کے ہاتھ میں تھما دیتا ہے
23:35اور کہتا ہے
23:36کہ یہ لو میں نے کب سے سائن کر کے رکھا تھا
23:38اور جب وہ دیکھتی ہے
23:40تو طلاق نامہ ہوتا ہے
23:42اور زبیر کہتا ہے
23:43کہ یہ لو طلاق نامہ
23:44اور ستارہ کو طلاق دے دیتا ہے
23:48ستارہ چھپچا وہاں سے خاموشی سے آ جاتی ہے
23:51لیکن ستارہ نہیں آنے دیتی
23:54اور وہ کہتی ہے
23:55کہ جتنا بھی تم میرا زیور لے کر بھاگی ہو
23:57مجھے زیور دو
23:58اور ستارہ کہتی ہے
24:00کہ میرے پاس کوئی زیور نہیں ہے
24:03وہ سارا جھانگیر کے پاس ہے
24:05اور میں اگر جھانگیر کے ساتھ نہ بھی جاتی
24:08تو جھانگیر تو ایک فرواڑ آدمی تھا
24:10اور اس نے
24:11تمہارے ساتھ بیسے بھی غلط کری ہی دینا تھا
24:14اور میں اس کی باتوں میں آ گئی
24:16اور مجھے ورگلا کر لے گیا
24:18ستارہ کی باتوں میں نہیں آتی
24:22وہ بس یہی چیختی رہتی ہے
24:23کہ میرا زیور دو
24:24لیکن زبیر کہتا ہے کہ اسے جانے دو
24:27اگر میں چاہتا تو میں پلیس بھی بلا سکتا تھا
24:30لیکن میں پلیس نہیں بلاؤں گا
24:31کیونکہ میں خود ایک مجرم ہوں
24:33اور مجرم کیا مجرم
24:35کو پلیس میں دے گا
24:37مجھے تو اس سے بھی زیادہ
24:39ہونی چاہیے تھی
24:41میرے ساتھ ظلم
24:42کیونکہ میں نے اپنی بیٹیوں اور بیوی کے ساتھ
24:46ظلم کیا ہے
24:47تو ستارہ تو حیران ہی ہو جاتی ہے
24:49کہ یہ زینت کے گن گا رہا ہے
24:51اور اسی وجہ سے وہ وہاں سے چلی آئے گی
24:54کیونکہ اسے معلوم ہو گیا ہے
24:55کہ اب طلاق تو ہو گئی ہے
24:57اب وہ کئی اوٹ کانا
24:59ڈھونڈے گی لیکن راستے میں
25:01اسے اسلم مل جائے گا
25:02اسلم جب ستارہ سے ملے گا
25:05اور اسے ہوتل پر لے کر جائے گا
25:08اور وہاں پر کھانا کھلائے گا
25:09اور اسے کہے گا
25:11کہ تم تو زبیر کے پیچھے ایمی لگی ہوئی تھی
25:13اور زبیر نے تو ایسی تم سے شادی کر لی
25:16اور وہاں پر زینت آ جائے گی
25:21اور وہ بہت ہی رانگی
25:24سے دیکھے گی کہ یہ ستارہ
25:27اسلم کے ساتھ کیا کر رہی ہے
25:28ستارہ جب زبیر کے گھر آتی ہے
25:32زبیر کچھ سے معافی مانگنے کے لیے
25:35تو سدرہ دیکھ لیتی ہے
25:36سدرہ ستارہ سے کہتی ہے
25:38کہ یہاں آنے کی تمہاری حمد کیسے ہوئی
25:41اور اسے تھپڑ مارتی ہے
25:42موہ پر اور کہتی ہے
25:44کہ تم ہمارا زیور اور پیسے لے کر بھاگی
25:46اور موہ اٹھا کر ہمارے گھر پر آگئی ہو
25:49اور زبیر کے پاؤں پکڑ لیتی ہے
25:51اور کہتی ہے کہ مجھے معاف کر دو
25:53میں تو جھانگیر کی باتوں میں آ گئی تھی
25:56اور اس کے قبضے سے بھاگ کر آئی ہوں
25:59تو زبیر کہتا ہے
26:00کہ یہاں سے دفعہ ہو جو
26:02میں تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتا
26:04اور ستارہ کہتی ہے
26:06کہ آپ کی کیا حالت ہوگی
26:07اب میں آ گئی ہوں واپس
26:08آپ کی دیکھ بال کروں گی
26:10اور زبیر کہتا ہے
26:12کہ یہ سب تمہاری کرم نوازی ہے
26:14تم نے مجھے زہر دیا
26:16اور یہ سب اس لیے میرے ساتھ ہوا
26:19اور ستارہ کہتی ہے
26:20کہ میں ساری زندگی آپ کی خدمت میں گزار دوں گی
26:23مجھے معاف کر دیں
26:24ایک دفعہ اور اس کی امہ بھی کہتی ہے
26:26یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
26:28ہم تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتے
26:30تو ستارہ کہتی ہے
26:33کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی
26:34تو زبیر کہتا ہے
26:35کہ تمہارے لیے میرے پاس ایک چیز ہے
26:39تم میں لے کر آتا ہوں
26:40تو زبیر جب جاتا ہے
26:41تو وہ طلاق نامہ لے کر آتا ہے
26:43اور ستارہ کے ہاتھ میں تھمہ دیتا ہے
26:45اور کہتا ہے
26:46کہ یہ لو میں نے کب سے سائن کر کے رکھا تھا
26:49اور جب وہ دیکھتی ہے
26:51تو طلاق نامہ ہوتا ہے
26:52اور زبیر کہتا ہے
26:53کہ یہ لو طلاق نامہ
26:55اور ستارہ کو طلاق دے دیتا ہے
26:58ستارہ چھپچا وہاں سے خاموشی سے آ جاتی ہے
27:02لیکن ستارہ نہیں آنے دیتی
27:04اور وہ کہتی ہے
27:05کہ جتنا بھی تم میرا زیور لے کر بھاگی ہو
27:07مجھے زیور دو
27:08اور ستارہ کہتی ہے
27:10کہ ستارہ کہتی ہے
27:12کہ میرے پاس کوئی زیور نہیں ہے
27:13وہ سارا جھانگیر کے پاس ہے
27:15اور میں اگر جھانگیر کے ساتھ نہ بھی جاتی
27:18تو جھانگیر تو ایک فرواڑ آدمی تھا
27:20اور اس نے
27:21تمہارے ساتھ بیسے بھی غلط کری ہی دینا تھا
27:24اور میں اس کی باتوں میں آ گئی
27:26اور مجھے ورگلا کر لے گیا
27:28ستارہ کی باتوں میں نہیں آتی
27:32وہ بس یہی چیختی رہتی ہے
27:34کہ میرا زیور دو
27:35لیکن زبیر کہتا ہے
27:36کہ اسے جانے دو
27:37اگر میں چاہتا تو میں پلیس بھی بلا سکتا تھا
27:40لیکن میں پلیس نہیں بلاؤں گا
27:42کیونکہ میں خود ایک مجرم ہوں
27:43اور مجرم کیا مجرم کو پلیس میں دے گا
27:47مجھے تو اس سے بھی زیادہ ہونی چاہیے تھی
27:51میرے ساتھ ظلم
27:53کیونکہ میں نے اپنی بیٹیوں اور بیوی کے ساتھ
27:57ظلم کیا ہے
27:57تو ستارہ تو حیران ہی ہو جاتی ہے
28:00کہ یہ زینت کے گن گا رہا ہے
28:01اور اسی وجہ سے وہ وہاں سے چلی آئے گی
28:04کیونکہ اسے معلوم ہو گیا ہے
28:06کہ اب طلاق تو ہو گئی ہے
28:08اب وہ کئی اوٹ کانا ڈھونڈے گی
28:10لیکن راستے میں اسے اسلم مل جائے گا
28:12اسلم جب ستارہ سے ملے گا
28:15اور اسے ہوتل پر لے کر جائے گا
28:18اور وہاں پر کھانا کھلائے گا
28:20اور اسے کہے گا
28:21کہ تم تو زبیر کے پیچھے ایمی لگی ہوئی تھی
28:24اور زبیر نے تو ایسی تم سے شادی کر لی
28:26اور وہاں پر زینت آ جائے گی
28:28زینت اپنی آنکھوں سے ستارہ
28:30اور اسلم کو دیکھ لے گی
28:32اور وہ بہت ہی رانگی
28:35سے دیکھے گی
28:36کہ یہ ستارہ اسلم کے ساتھ کیا کر رہی ہے
28:38ستارہ جب زبیر کے گھر آتی ہے
28:42زبیر کچھ سے معافی مانگنے کے لیے
28:45تو سدرہ دیکھ لیتی ہے
28:46سدرہ ستارہ سے کہتی ہے
28:49کہ یہاں آنے کی تمہاری حمد کیسے ہوئی
28:51اور اسے تھپڑ مارتی ہے
28:53موہ پر اور کہتی ہے
28:54کہ تم ہمارا زیور اور پیسے لے کر بھاگ گئی
28:57اور مو اٹھا کر ہمارے گھر پر آگئی ہو
28:59اور زبیر کے پاؤں پکڑ لیتی ہے
29:01اور کہتی ہے کہ مجھے معاف کر دو
29:03میں تو جھانگیر کی باتوں میں آگئی تھی
29:06اور اس کے قبضے سے بھاگ کر آئی ہوں
29:09تو زبیر کہتا ہے
29:10کہ یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
29:12میں تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتا
29:14اور ستارہ کہتی ہے
29:16کہ آپ کی کیا حالت ہوگی
29:17اب میں آگئی ہوں
29:18آپ کی دیکھ بال کروں گی
29:20اور زبیر کہتا ہے
29:22کہ یہ سب تمہاری کرم نوازی ہے
29:24تم نے مجھے زہر دیا
29:26اور یہ سب اس لیے میرے ساتھ ہوا
29:29اور ستارہ کہتی ہے
29:31کہ میں ساری زندگی آپ کی خدمت میں گزار دوں گی
29:34مجھے معاف کر دیں
29:35ایک دفعہ اور اس کی امہ بھی کہتی ہے
29:37یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
29:38ہم تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتے
29:40تو ستارہ کہتی ہے
29:43کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی
29:44تو زبیر کہتا ہے
29:45کہ تمہارے لیے میرے پاس ایک چیز ہے
29:49تو میں لے کر آتا ہوں
29:50تو زبیر جب جاتا ہے
29:51تو وہ طلاق نامہ لے کر آتا ہے
29:53اور ستارہ کے ہاتھ میں تھما دیتا ہے
29:56اور کہتا ہے
29:56کہ یہ لو میں نے کب سے سائن کر کے رکھا تھا
29:59اور جب وہ دیکھتی ہے
30:01تو طلاق نامہ ہوتا ہے
30:02اور زبیر کہتا ہے
30:03کہ یہ لو طلاق نامہ
30:05اور ستارہ کو طلاق دے دیتا ہے
30:08ستارہ چھپچا وہاں سے خاموشی سے آ جاتی ہے
30:12لیکن ستارہ نہیں آنے دیتی
30:14اور وہ کہتی ہے
30:15کہ جتنا بھی تم میرا زیور لے کر بھاگی ہو
30:17مجھے زیور دو
30:18اور ستارہ کہتی ہے
30:21کہ میرے پاس کوئی زیور نہیں ہے
30:24وہ سارا جھانگیر کے پاس ہے
30:25اور میں اگر جھانگیر کے ساتھ نہ بھی جاتی
30:28تو جھانگیر تو ایک فرواد آدمی تھا
30:30اور اس نے
30:31تمہارے ساتھ بیسے بھی غلط کری ہی دینا تھا
30:34اور میں اس کی باتوں میں آ گئی
30:36اور مجھے ورگلا کر لے گیا
30:38ستارہ کی باتوں میں نہیں آتی
30:42وہ بس یہی چیختی رہتی ہے
30:44کہ میرا زیور دو
30:45لیکن زبیر کہتا ہے کہ اسے جانے دو
30:48اگر میں چاہتا تو میں پلیس بھی بلا سکتا تھا
30:50لیکن میں پلیس نہیں بلاؤں گا
30:52کیونکہ میں خود ایک مجرم ہوں
30:53اور مجرم کیا مجرم
30:55کو پلیس میں دے گا
30:57مجھے تو اس سے بھی زیادہ
31:00ہونی چاہیے تھی
31:01میرے ساتھ ظلم
31:03کیونکہ میں نے اپنی بیٹیوں اور بیوی کے ساتھ
31:07ظلم کیا ہے
31:08تو ستارہ تو حیران ہی ہو جاتی ہے
31:10کہ یہ زینت کے گنگا رہا ہے
31:11اور اسی وجہ سے وہ وہاں سے چلی آئے گی
31:14کیونکہ اسے معلوم ہو گیا ہے
31:16کہ اب طلاق تو ہو گئی ہے
31:18اب وہ کئی اوٹ کانا ڈھونڈے گی
31:20لیکن راستے میں اسے اسلم مل جائے گا
31:23اسلم جب ستارہ سے ملے گا
31:26اور اسے ہوتل پر لے کر جائے گا
31:28اور وہاں پر کھانا کھلائے گا
31:30اور اسے کہے گا
31:31کہ تم تو زبیر کے پیچھے اہمی لگی ہوئی تھی
31:34اور زبیر نے تو ایسی تم سے شادی کر لی
31:36اور وہاں پر زینت آ جائے گی
31:38زینت اپنی آنکھوں سے ستارہ اور اسلم کو دیکھ لے گی
31:42اور وہ بہت ہی رانگی سے دیکھے گی
31:46کہ یہ ستارہ اسلم کے ساتھ کیا کر رہی ہے
31:49ستارہ جب زبیر کے گھر آتی ہے
31:53زبیر کچھ سے معافی مانگنے کے لیے
31:55تو سدرہ دیکھ لیتی ہے
31:56سدرہ ستارہ سے کہتی ہے
31:59کہ یہاں آنے کی تمہاری حمد کیسے ہوئی
32:01اور اسے تھپڑ مارتی ہے موہ پر
32:03اور کہتی ہے کہ تم ہمارا زیور اور پیسے لے کر بھاگی
32:07اور مو اٹھا کر ہمارے گھر پر آگئی ہو
32:09اور زبیر کے پاؤں پکڑ لیتی ہے
32:11اور کہتی ہے کہ مجھے معاف کر دو
32:14میں تو جھانگیر کی باتوں میں آگئی تھی
32:16اور اس کے قبضے سے بھاگ کر آئی ہوں
32:19تو زبیر کہتا ہے
32:21کہ یہاں سے دفعہ ہو جاؤں
32:22میں تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتا
32:24اور ستارہ کہتی ہے
32:26کہ آپ کی کیا حالت ہوگی
32:28اب میں آگئی ہوں
32:28آپ کی دیکھ بال کروں گی
32:31اور زبیر کہتا ہے
32:32کہ یہ سب تمہاری کرم نوازی ہے
32:34تم نے مجھے زہر دیا
32:37اور یہ سب اس لیے میرے ساتھ ہوا
32:39اور ستارہ کہتی ہے
32:41کہ میں ساری زندگی آپ کی خدمت میں گزار دوں گی
32:44مجھے معاف کر دیں
32:45ایک دفعہ اور اس کی امہ بھی کہتی ہے
32:47یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
32:48ہم تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتے
32:51تو ستارہ کہتی ہے
32:53کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی
32:54تو زبیر کہتا ہے
32:55کہ تمہارے لیے میرے پاس ایک چیز ہے
32:59تو میں لے کر آتا ہوں
33:00تو زبیر جب جاتا ہے
33:01تو وہ طلاق نامہ لے کر آتا ہے
33:03اور ستارہ کے ہاتھ میں تھمبا دیتا ہے
33:06اور کہتا ہے
33:06کہ یہ لو میں نے کب سے سائن کر کے رکھا تھا
33:09اور جب وہ دیکھتی ہے
33:11تو طلاق نامہ ہوتا ہے
33:12اور زبیر کہتا ہے
33:13کہ یہ لو طلاق نامہ
33:15اور ستارہ کو طلاق دے دیتا ہے
33:19ستارہ چھپچا وہاں سے خاموشی سے آ جاتی ہے
33:22لیکن ستارہ نہیں آنے دیتی
33:24اور وہ کہتی ہے
33:25کہ جتنا بھی تم میرا زیور لے کر بھاگی ہو
33:28مجھے زیور دو
33:28اور ستارہ کہتی ہے
33:31کہ میرے پاس کوئی زیور نہیں ہے
33:34وہ سارا جھانگیر کے پاس ہے
33:35اور میں اگر جھانگیر کے ساتھ نہ بھی جاتی
33:38تو جھانگیر تو ایک فرواد آدمی تھا
33:41اور اس نے تمہارے ساتھ بیسے بھی غلط کری ہی دینا تھا
33:45اور میں اس کی باتوں میں آ گئی
33:46اور مجھے ورگلا کر لے گیا
33:48ستارہ کی باتوں میں نہیں آتی
33:52وہ بس یہی چیختی رہتی ہے
33:54کہ میرا زیور دو
33:55لیکن زبیر کہتا ہے کہ اسے جانے دو
33:58اگر میں چاہتا تو میں پلیس بھی بلا سکتا تھا
34:00لیکن میں پلیس نہیں بلاؤں گا
34:02کیونکہ میں خود ایک مجرم ہوں
34:04اور مجرم کیا مجرم کو پلیس میں دے گا
34:07مجھے تو اس سے بھی زیادہ ہونی چاہیے تھی
34:12میرے ساتھ ظلم
34:13کیونکہ میں نے اپنی بیٹیوں اور بیوی کے ساتھ
34:17ظلم کیا ہے
34:18تو ستارہ تو حیران ہی ہو جاتی ہے
34:20کہ یہ زینت کے گنگا رہا ہے
34:22اور اسی وجہ سے وہ وہاں سے چلی آئے گی
34:24کیونکہ اسے معلوم ہو گیا ہے
34:26کہ اب طلاق تو ہو گئی ہے
34:28اب وہ کئی اوٹ کانا ڈھونڈے گی
34:31لیکن راستے میں اسے اسلم مل جائے گا
34:33اسلم جب ستارہ سے ملے گا
34:36اور اسے ہوتل پر لے کر جائے گا
34:39اور وہاں پر کھانا کھلائے گا
34:40اور اسے کہے گا
34:41کہ تم تو زبیر کے پیچھے اہمی لگی ہوئی تھی
34:44اور زبیر نے تو ایسی تم سے شادی کر لی
34:46اور وہاں پر زینت آ جائے گی
34:49زینت اپنی آنکھوں سے ستارہ اور اسلم کو دیکھ لے گی
34:53اور وہ بہت ہی رانگی سے دیکھے گی
34:56کہ یہ ستارہ اسلم کے ساتھ کیا کر رہی ہے
34:59ستارہ جب زبیر کے گھر آتی ہے
35:03زبیر کچھ سے معافی مانگنے کے لیے
35:05تو سدرہ دیکھ لیتی ہے
35:07سدرہ ستارہ سے کہتی ہے
35:09کہ یہاں آنے کی تمہاری حمد کیسے ہوئی
35:11اور اسے تھپڑ مارتی ہے موہ پر
35:13اور کہتی ہے کہ تم ہمارا زیور اور پیسے لے کر بھاگی
35:17اور مو اٹھا کر ہمارے گھر پر آگئی ہو
35:19اور زبیر کے پاؤں پکڑ لیتی ہے
35:22اور کہتی ہے کہ مجھے معاف کر دو
35:24میں تو جھانگیر کی باتوں میں آگئی تھی
35:27اور اس کے قبضے سے بھاگ کر آئی ہوں
35:29تو زبیر کہتا ہے
35:31کہ یہاں سے دفعہ ہو جاؤں
35:32میں تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتا
35:34اور ستارہ کہتی ہے
35:36کہ آپ کی کیا حالت ہوگی
35:38اب میں آگئی ہوں واپس
35:39آپ کی دیکھ بال کروں گی
35:41اور زبیر کہتا ہے
35:43کہ یہ سب تمہاری کرم نوازی ہے
35:45تم نے مجھے زہر دیا
35:47اور یہ سب اس لیے میرے ساتھ ہوا
35:50اور ستارہ کہتی ہے
35:51کہ میں ساری زندگی آپ کی خدمت میں گزار دوں گی
35:54مجھے معاف کر دیں
35:55ایک دفعہ اور اس کی امہ بھی کہتی ہے
35:57یہاں سے دفعہ ہو جاؤ
35:58ہم تمہاری شکل نہیں دیکھنا چاہتے
36:01تو ستارہ کہتی ہے
36:03کہ میں کہیں نہیں جاؤں گی
36:04تو زبیر کہتا ہے
36:05کہ تمہارے لیے میرے پاس ایک چیز ہے
36:09تو میں لے کر آتا ہوں
36:10تو زبیر جب جاتا ہے
36:12تو وہ طلاق نامہ لے کر آتا ہے
36:14اور ستارہ کے ہاتھ میں تھما دیتا ہے
36:16اور کہتا ہے
36:17کہ یہ لو میں نے کب سے سائن کر کے رکھا تھا
36:19اور جب وہ دیکھتی ہے
36:21تو طلاق نامہ ہوتا ہے
36:23اور زبیر کہتا ہے
36:24کہ یہ لو طلاق نامہ
36:25اور ستارہ کو طلاق دے دیتا ہے
36:29ستارہ چھپچا وہاں سے خاموشی سے آ جاتی ہے
36:32لیکن ستارہ نہیں آنے دیتی
36:35اور وہ کہتی ہے
36:35کہ جتنا بھی تم میرا زیور لے کر بھاگی ہو
36:38مجھے زیور دو
36:39اور ستارہ کہتی ہے
36:41کہ میرے پاس کوئی زیور نہیں ہے
36:44وہ سارا جھانگیر کے پاس ہے
36:46اور میں اگر جھانگیر کے ساتھ نہ بھی جاتی
36:49تو جھانگیر تو ایک فرواڑ آدمی تھا
36:51اور اس نے تمہارے ساتھ بیسے بھی غلط کر ہی دینا تھا
36:55اور میں اس کی باتوں میں آ گئی
36:57اور مجھے ورگلا کر لے گیا
36:58ستارہ کی باتوں میں نہیں آتی
37:03وہ بس یہی چیختی رہتی ہے
37:04کہ میرا زیور دو
37:05لیکن زبیر کہتا ہے کہ اسے جانے دو
37:08اگر میں چاہتا تو میں پلیس بھی بلا سکتا تھا
37:10لیکن میں پلیس نہیں بلاؤں گا
37:12کیونکہ میں خود ایک مجرم ہوں
37:14اور مجرم کیا مجرم کو پلیس میں دے گا
37:17مجھے تو اس سے بھی زیادہ ہونی چاہیے تھی
37:22میرے ساتھ ظلم
37:23کیونکہ میں نے اپنی بیٹیوں اور بیوی کے ساتھ
37:27ظلم کیا ہے
37:28تو ستارہ تو حیران ہی ہو جاتی ہے
37:30کہ یہ زینت کے گنگا رہا ہے
37:32اور اسی وجہ سے وہ وہاں سے چلی آئے گی
37:35کیونکہ اس سے معلوم ہو گیا ہے
37:36کہ اب اطلاق تو ہو گئی ہے
37:38اب وہ
37:39مجھے تو
37:40مجھے تو
37:40مجھے تو

Recommended