Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7/7/2025
Karbala se wapis aane par kuch lines:

1. Karbala ke baad jab Ahl-e-Bait wapas aaye, to har aankh ashkbaar thi.

2. Bibi Zainab (R.A) ne sabr aur himmat ka aisa paigham diya jo rehmat ban gaya.

3. Madina wapas aakar bhi unke dil Karbala ke gham mein doobe rahe.

4. Imam Zain-ul-Abideen (R.A) har jagah Shahadat-e-Hussain ka paigham phelate rahe.

5. Karbala se wapis aana jeet ka paigham tha – zulm ke khilaf haqq ki gawahi.
Transcript
00:00When the
00:27کا عجیب منظر تھا
00:29حضرت عقیل کی سابزادی
00:30بہت اچھی شاعرہ بھی تھی
00:32انہوں نے کچھ اشار کہے
00:33اور ایک شعر کا مفہوم آپ کے سامنے
00:36رکھتا ہوں
00:37وہ چیخ چیخ کے کہہ رہی تھی
00:40کافلے والوں
00:42تم تو آگئے ہو
00:43مدینہ المنورہ کی خجوروں کی شاخیں
00:46پوچھ رہی ہیں حسین کدھر ہے
00:47اس شعر کی ریت کے
00:51ذرے پوچھ رہے ہیں حسین کدھر ہے
00:54جب گئے تھے تو حسین اس کافلے کے ساتھ تھا
00:56آج حسین نہیں تھے
00:58حسین کا کٹا ہوا سر تھا
01:01کیا آنسو بس سے ہوں گے
01:03اور کیا کیفیت ہوئی ہوگی
01:04اس وقت جب یہ کافلہ مدینہ المنورہ پہنچا
01:07اور پھر سیدھا حضور کے روزے پہ
01:09اپنے نانا کے حضور
01:10اپنا دکھلا جب ہی جو نے پیش کی ہے
01:14لفظوں میں
01:14وہ زندگی اور جان نہیں ہے
01:17کہ اس کیفیت کو بیان کیا جا سکے
01:18جب یہ خانمہ برباد
01:21یہ لٹے ہوئے تاراج لوگ
01:23جو اپنا سب کچھ کربلا کی
01:26ریت کے سپرد کر آئے تھے
01:28زینب جب گئی تھی
01:31تو اس کی گود بھری ہوئی تھی
01:33اب خالی گود سے مدینہ میں داخل ہو رہی
01:36اونو محمد قربان ہو چکے ہیں
01:37قاسم شہید ہو چکے ہیں
01:40ہیلی اکبر شہید ہو چکے
01:42زہرہ پاک کے گل پارے شہید ہو چکے ہیں
01:48ان کا خون کربلا کی ریت میں جذب ہو چکا ہے
01:51جب حضور کے روزے پہ
01:52انہوں نے اپنے نانا کو دکھلے سنائے ہوں گے
01:55تو درد و علم کی کیفیت کیا ہوگی
01:59سیدہ زینب کا
02:01وہ دکھڑا جو کربلا میں مدینہ کی طرف
02:04مو کر کے
02:04انہوں نے کہا تھا
02:06کرد بن قیس کہتا ہے کہ جب یہ شیر کہہ رہی تھی
02:19اور جب یہ جملے بول رہی تھی
02:21سیدہ زینب سلام اللہ علیہ وآلہ
02:24اس وقت اپنے تو اپنے دشمن بھی رو رہے تھے لیکن جو اس تغاثہ حضور کے روزے پہ کھڑے ہوکے زینب نے کیا ہوگا
02:31تاریخ نے وہ بیان نہیں کیا وہ زینب جانتی ہے یا زینب کا نانا جانتا ہے
02:36پھر وہاں سے یہ مقدس لوگ سیدہ زہرہ صلی اللہ علیہ کی قبر پہ آتے ہیں امام حسن کی قبر پہ آتے ہیں جنت البقی میں
02:48اور جو وہاں ہوا ہوگا کوئی کلم ہے جو اس درد کی کیفیت کو لکھ سکے
02:56کوئی خطیب ہے جو اس درد کو بیان کر سکے
03:00اس کا کوئی نقشہ کھینچ سکے کہ کیا کیفیت ہوگی
03:04آلِ پیمبر نے وہ دکھ سہے
03:06تاریخ کے اوراق سے آج بھی آنسو نہیں خون ٹپکتا ہے
03:14ایسی صفاقیت بھی ہو سکتی ہے
03:19تم نے راستے سے ہٹانا تھا ہٹا لیا
03:22لاشوں پہ گھوڑے بھی دوڑاؤگے
03:25ہڈیاں بھی توڑوگے
03:27کیا قصور کیا تھا ان گل رخوں نے
03:29میرے تو حضور نے کہا تھا
03:31اُزَكِّرُكُمُ اللَّهَ فِي أَهْلِ بَیْتِ
03:33میں تمہیں اپنے اہلِ بیت کے بارے میں اللہ سے ڈراتا ہوں
03:36میرے اہلِ بیت کے بارے میں
03:39کوتاہی کا ارتقاب نہ کرنا
03:41میرے اہلِ بیت کے بارے میں
03:44معاملے کی حساسیت کو سمجھنا
03:48اُزَكِّرُكُمُ اللَّهَ فِي أَهْلِ بَیْتِ
03:50تین مرتبہ
03:51حج کے موقع پر میرے حضور نے کہا تھا
03:55کہ میں اپنے اہلِ بیت کے بارے تمہیں اللہ سے ڈراتا ہوں
03:58اپنے اہلِ بیت کے بارے تمہیں اللہ سے ڈراتا ہوں
04:01لیکن بے مروتی صفاقی ظلم جبر زیادتی جور شقاوت اس انتہا کو پہنچ گئے
04:13دعا کرو کہ موت اہلِ بیت کی محبت میں آئے
04:16قیامت کے دن
04:19ہماری ماںوں بہنوں اور بیٹیوں کو سیدہ زہرہ پاک کی سنگت نصیب ہو
04:26چودہ سال کی عمر ہے
04:28بیمار ہیں
04:30تاریخ بتاتی اس کے بعد ساری زندگی
04:32حضرت زین العابدین نے ٹھنڈا پانی نہیں پیا
04:35جب پانی پینے لگتے تڑپنے لگتے
04:38کہتے مجھے سکینہ کی پھیاؤز یاد آتی ہے
04:41مجھے علیہ السکر کے تاپنے یاد آتا ہے
04:44ساری زندگی پھر ٹھنڈا پانی نہیں پیا
04:46حضرت امام زین العابدین نے
04:48یہ سرہ منظر کھلی آپوں کے ساتھ دیکھا تھا
04:52اور پھر آپ نے دمشقے بازاروں میں بھی
04:55اور کوفہ کی گلیوں کے اندر بھی
04:57سروں کا یہ کافلہ
04:58اپنی قیادت کے اندر جو ہے وہ گزارا تھا
05:01جب یزید کے دربار کے اندر
05:03حضرت امام زین العابدین پہنچے
05:06تو یزید نے پہلے تو
05:07جو ہے وہ دکھ کا اظہار کیا
05:10بعض لوگ یہاں سے یزید کی بریت کا اعلان کرتے ہیں
05:13یہاں کسی نے بڑی خوبصورت بات کہی
05:16کہ قاتل کی پشمانی
05:18مقتول کی اہمیت کو تو بڑھا سکتی ہے
05:21لیکن اس کے دامن سے قتل کے دا کو نہیں دو سکتی
05:24تو اس نے یہ سب کچھ کیا
05:26یہ بس اس کے ٹسوے تھے جو آنے لگا
05:30لیکن بعد میں
05:31اس نے حضرت امام عسین رضی اللہ تعالیٰ
05:33انہوں کے داتوں کے اوپر
05:35جو ہے وہ چھڑی معافمہ شروع کر دی
05:37تو حضرت ابو برزا اسرمی
05:39سے آبی رسول واہاں موجود تھے
05:40وہ کھڑے ہو گئے بطن کامتا ہے
05:43ان کا کہنے لگے ظالم
05:45عرفہ قدیبہ کا
05:47یہاں اپنی چھڑی ہٹانے
05:49میں نے اپنی ان آنکھوں سے دیکھا ہے
05:52کہ کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
05:54یل سے مہو
05:55حضور نے ان ہوتوں کو ہد چوما ہے
05:57تو یہ کہہ کہ آپ دربار سے نکل گئے
06:01اور روتے تھے آپ کے بدن پر کپ کی پیتاری تھی
06:04بعد میں یزید نے کہا
06:05حضرت غلطی ہو گئی
06:07اور یہ میں نہیں چاہتا تھا
06:09بتائیں آپ کی کوئی شرط ہو
06:10تو آپ نے فرمایا
06:12میری چار باتیں مان لو
06:13ان چار باتوں میں ایک بات یہ تھی
06:15کہ سرِ حسین اور سرِ شہیدہ
06:18ہمارے سپرد کر دو
06:19تاکہ ہم کربلا جا کے ان کی تدفین کر سکے
06:21دوسری یہ تھا
06:22کہ ہمیں مدینہ حفاظت سے پہنچا دو
06:24تیسری شرط یہ تھی
06:26مجھے جمعہ کا خطبہ دینے کی اجازت دو
06:30آج تمہیں جامعہ مسجد کے اندر
06:31چوتھی بات آپ نے یہ فرمائی
06:33کہ قاتلانی حسین جو ہے
06:35وہ میرے سپرد کرو
06:37اس نے کہا کون ہے قاتل حسین کا
06:40لوگوں نے کہا خولی ہے
06:41خولی نے کہا میں نے قتل نہیں کیا
06:44یہ سنان بن انس دخی نے کیا ہے
06:47سنان بن انس نخی کو کہا
06:49ہاں تو بتا
06:50کہنے لگا میں قتل کیوں کرنا تھا
06:52یہ تو شمرزل جوشن نے کیا ہے
06:55شمرزل جوشن کو کہا
06:56تو بتا کہنے لگا میں نے قتل نہیں کیا
06:59میرا کونسا
07:00حسین نے کچھ بگاڑا تھا
07:02قتل اس نے کیا ہے جس کی حکومت کو قطرہ تھا
07:05to go to the angelah
07:07the angel
07:09when you say this
07:11this I'm not able to cook
07:13then fish
07:14now
07:15you
07:17can get
07:18these
07:20when I speak
07:23how to 풀
07:2514
07:26year
07:27heillä
07:28he
07:29had
07:30he
07:31he
07:35شروع کیا لوگ زاروں کے تارونے لگے
07:36اور اپنے اہلِ بیعت کے منعقب
07:38جب لوگوں کے سامنے رکھے
07:40تو یزید قبر آ گیا
07:41کہ کہیں لوگ میرے قریبان تک نہ پہنچے
07:44اس نے معظم کو اشارہ کیا جلدی جلدی اذان پڑھو
07:46تو جب اس نے کہا اللہ اکبر اللہ اکبر
07:49تو حضرت شہزادہ
07:50زین العابدین نے کہا
07:52کہ اس کے اندر کوئی شک نہیں کہ اللہ سب سے بڑا ہے
07:54جب شہادتین کا کہا
07:56اشہدو اللہ الہ الا اللہ
07:57حضرت امام زین العابدین نے اس کے جواب کے اندر کہا
08:00ہاں ہاں اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے
08:03اس کی گواہی ہم نے خون سے دی ہے
08:05ہم نے اپنے لوم سے دی ہے اس کی گواہی
08:08اور پھر اس کے بعد
08:10جب اشہدو انہ محمد رفول اللہ پہ لفظ آئے
08:13تو حضرت امام زین العابدین نے کہا
08:15یہ یزید دیکھ
08:17اب اظان کے اندر تیرے نانے کا نام ہے
08:19یا میرے نانے کا نام ہے
08:21آج بھی ممبر پر میرے نانے کا نام ہے
08:23تو یزید مر گیا
08:25It's the name of your penis
08:28Hussain kerr was still
08:29Then he also was still
08:31Hussain criberala
08:32Ev별ha
08:34Terment of our
08:35Entourage
08:36Dedential
08:37Am i
08:39Jination
08:40Mekles
08:41Kabel
08:42Kindaar
08:44Kilachengi
08:45Tortora
08:46Boris
08:47Mosul
08:47Bogd ус
08:49Comme
08:49RZA
08:50Ki patti
08:50Me
08:51B
08:51Sin
08:52A
08:53Gud
08:53A
08:53Jsight
08:54اور حسین کا باکبن
08:56دنیا کو بتا رہا ہے
08:58بش کو بتا رہا ہے
08:59تیرے موہ پہ تماچہ حسین πάرے گا
09:01زمانہ بتائے گا
09:03کہ حسین کل بھی زندہ تھا
09:05حسین آج بھی زندہ ہے
09:06حسین کی فکر لے کے اٹھو
09:08اور پوری دنیا پر چھا جاؤ
09:11اور زمانے کو بتاؤ
09:12کہ ہم حسین ابن علی کے سپائی ہیں
09:14صرف مہرم کے دن
09:16اصبح آ لینے سے کچھ نہیں ہوگا
09:18کیا صرف مہرم حسین کا مہینہ ہے
09:20نہیں
09:21خدا سال حسین کا ہے
09:22پوری زندگی حسین کی ہے
09:24پورے زمانے حسین کے ہیں
09:26یہ صرف آشور کا دن
09:27یا آشور کی شب ہی حسین کی نہیں
09:29سارے زمانے حسین کے ہیں
09:31کل بھی حسین کا تھا
09:33آج بھی حسین کا ہے
09:34کل بھی حسین کا ہوگا
09:36آؤ اٹھیں
09:37قرآن کو لے کر
09:38کہ حسین بن علی
09:39نیزے کی نوک پر بھی چڑھ کے قرآن سنایا
09:42اور آج ہم اسی قرآن کی دعوت کو لے کر
09:44کہ اٹھیں
09:45اور حسین بن علی کے پیغام کو
09:47گرگر پوئیں
09:48ان کا جب وسال ہوتا ہے
09:52تو حضرت عزید بن عبداللہ
09:54اپنے باگ کو پانی دے رہے ہیں
09:56تو کسی نے جا کے ان کو کہا
09:58کہ حضور کا انتقال ہو گیا ہے
10:00تو انہوں نے یوں ہاتھ اٹھا کے کہا
10:02اللہم اعظہ بسری
10:04حتی لا عرابادہ
10:06حبیبی محمد آہدہ
10:08اے اللہ میری آنکھوں کی بنای اچک لے
10:10مجھے نہیں چاہیے یہ آنکھیں
10:13حضور کے بغیر میں کسی اور کو
10:15نہیں دیکھنا چاہتا
10:17اللہ تعالیٰ نے ان کی آنکھوں کی بنای
10:19ان کی دعا پر جو ہے وہ واپس لے لی
10:22کچھ لوگ ان کا حال پوچھنے گئے
10:24جب پتا چلا ان کی بنای چلی گئی ہے
10:26تو انہوں نے کہا
10:27کہ بڑا افسوس ہوا ہے
10:28کہ تمہاری آنکھوں کی بنای جاتی رہی
10:30تو فرمانے لگے
10:31تمہیں افسوس ہوگا
10:32مجھے تو کوئی افسوس نہیں
10:33میں حضور کے چہرے کے بغیر
10:35کچھ دیکھنا ہی نہیں چاہتا
10:37یہ پیار کی وہ انوکھی داستان ہے
10:39کہ جو آپ کو کائنات میں
10:41کہیں بھی نہیں ملے گی
10:43حضرت حسان بن ثابت
10:45رضی اللہ تعالیٰ نوکہ
10:46اشار پڑے جو حضور کے
10:47وصال پر انہوں نے کہے ہیں
10:48اس میں وہ فرماتے ہیں
10:50حضرت حسان بن ثابت
10:51کاش کہ مجھے کالا سامپ لڑ جاتا
10:53اور میری زندگی کا خاتمہ کر دیتا
10:56سیدہ فاطمہ کہتی ہے
10:57سبت علیہ مسائبن
10:59لو انہا سبت علیہ
11:01میں سرنا لیا لیا
11:03کہ میرے اوپر وہ
11:05مصیبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑے ہیں
11:07اگر وہ مصیبتیں
11:08جو ہے وہ
11:09روز روشن پر پڑتی
11:11تو وہ بھی سیاراتیں بن کے رہ جاتی
11:13تو یہ محبتوں کی قیفیت
11:15انسان تو انسان رہے
11:17وہ غدبہ نامی اٹھنی
11:19جس پہ حضور سواری کیا کرتے تھے
11:21تو وہ حضرت سیدہ فاطمہ کی
11:23دہلیس پہ سر رکھ کے
11:24بقاعدہ آسوب آیا کرتی تھی
11:26وہ یافر نامی حضور کا دراز گوش
11:29قبیلہ بن سلیم کے
11:31کوئے میں چھلانگ لگا کے
11:32اپنا خاتمہ کر لیتا ہے
11:34جب حضور چلے گئے ہیں
11:36تو ہم نے جی کے کیا لینا ہے
11:37حضرت امام احمد بن حمبل
11:40نے اپنی مستط کے اندر لکھا ہے
11:41کہ حضور کے گھر میں
11:43ایک چھوٹا سا ممولہ تھا
11:45جب حضور گھر آتے
11:46تو وہ کسی گوشے میں بیٹھ
11:48کی حضور کو دیکھتا رہتا
11:49اور آقا کریم علیہ السلام
11:51جب گھر سے چلے ذاتے
11:52اس ترابہ
11:53تو وہ مسترب ہو جاتا
11:54کبھی چارپائی پہ آ جاتا
11:56کبھی چھت پہ
11:57کبھی نیچے
11:58کبھی دائیں
11:58کبھی اوپر
11:59جب آقا کریم علیہ السلام
12:01دوبارہ گھر آتے
12:01فساکھا نہ
12:02تو اس کے دکھی دل کو
12:03قرار آ جاتا
12:04اور اگر محبتوں کی کہانیاں
12:07اور الفتوں کی دل
12:08آویز داستان کو
12:09چھڑنے لگوں
12:10تو میں تمہیں ایک ایسی
12:11الویلی اور انوکھی
12:13کہانی سناؤں گا
12:14جس کو حضرت امام بخاری
12:15نے اپنی صحیح صدد کے ذات
12:17روایت کیا ہے
12:18کہ مسجد نبوی کا
12:20ماحول ہے
12:20آقا کریم علیہ السلام
12:22ممبر پہ جلوہ فراز ہوئے
12:24ابھی خطبے کا آغاز ہی ہوا ہے
12:26کہ ایک جانب سے
12:28سسکیوں کی آواز آنے لگی
12:30کوئی پھوٹ پھوٹ کے رو رہا ہے
12:32صحابہ دائے بھائیں دیکھتے ہیں
12:34رونے والا نظر نہیں آتا
12:36اور رونے والا
12:37اس درد سے روتا ہے
12:38کہ سینوں کے اندر
12:40کلیجے پھٹتے دکھائی دیتے ہیں
12:42اس کے لہجے میں گداز اتنا ہے
12:45اور درد اتنا ہے
12:46کہ صحابہ دائے بھائیں دیکھتے ہیں
12:48رونے والا نظر بھی نہیں آتا
12:50لیکن اس کے رونے کی
12:52ہچکیاں اور سسکیاں
12:54ذورہ گداز ہیں
12:55کلیجہ پگھلا دینے والی ہیں
12:57اللہ اکبر
12:58فنازلن نبی صلی اللہ علیہ وسلم
13:01ان الممبر
13:01حضور ممبر سے نیچے اترے
13:04آج پہلا دن تھا
13:06کہ حضور کے لئے ممبر بنا تھا
13:07حضور ممبر پہ بیٹھے تھے
13:09پہلے خجور کے ایک تنے کے ساتھ ٹیک لگا کے
13:12حضور واس کیا کرتے تھے
13:14آج ممبر بنا
13:15تو اس کو ایک سمت رکھ دیا گیا
13:17رونے والا یہ وہ خوشک تنہ تھا
13:19جو حضور علیہ السلام کی
13:21جدائی کے اندر تڑپ رہا تھا
13:23اس تنے ہننانہ درہجر رسول
13:25زارمین آلد چو عربہ پہ اقول
13:28رومی کہتے ہیں
13:29کہ اس تنے ہننانہ آقے لوگوں کی طرح
13:32سسکیاں لے کے رو رہا ہے
13:34آقا کریم علیہ السلام آئے
13:35اور اس تنے کو حضور نے اپنی باہوں میں لے لیا
13:39جس طرح کوئی بچہ پچھرا ہوا
13:41ماں کی گود میں آ جائے
13:43تو اس کے گھگی بن جاتی ہے
13:45اس طرح اس کی گھگی بن گئی
13:47اور آقا کریم اس کے اوپر اپنا ہاتھ پھیرتے رہے
13:49اور بتدریج
13:51اس کی سسکیاں اور اس کا رونا کم ہوتا رہا
13:53پھر تھوڑی دیر کے بعد
13:55آقا کریم دوبارہ ممبر پہ آئے
13:57صحابہ سے ارشاد فرمایا
13:59کہ اے میرے صحابہ
14:01لولم افل حاکازہ
14:03لہنہ الہ یوم القیامہ
14:05اگر میں ممبر سے اتر کر کے
14:07اپنے آشک زار کو یوں تسلی نہ دیتا
14:10یہ قیامت تک روتا رہتا
14:12حضرت امام محمد بن سیرین ایک بزرگ ہوئے ہیں
14:16آپ فرمایا کرتے تھے
14:17کہ جب حضور کی محبت کا عالم یہ ہے
14:20کہ خشک لکڑیوں کو بھی جدائی برداشت نہیں ہے
14:24تو حضور علیہ السلام کے جو حلام ہے
14:26پھر ان کی محبت کا عالم کیا ہوگا
14:28کربلا کے میدان میں
14:29حضرت امام حسین کے پاس
14:31ایک شکی آیا
14:32اور بڑی
14:34دیدہ دہانی سے کہنے لگا
14:38کہ دیکھو فراد کی نہر
14:41اس کی لہریں اور اس کی موجیں
14:44اپنی پوری روانی کے ساتھ بے رہی ہیں
14:47اور تمہیں ایک گھونٹ بھی نہیں ملے گا
14:49تو حضرت امام حسین
14:51رضی اللہ تعالیٰ عنہ
14:52وہ جو پیاس کاٹ رہے تھے
14:53آپ کا خاندان پیاس سے بیٹھا تھا
14:56اور اللہ پر سابر دے
14:58آپ غصے اور جلال میں آئے
14:59اور ایسے ہاتھ اٹھائے
15:01اور کہا مالک
15:02آلِ محمد کو تانے دے رہا ہے
15:05حوزِ کوسر کے وارثوں پر بات کر رہا ہے
15:08اللہمہ امیت ہو اتشانا
15:12اے اللہ اس کو پیاسا مار
15:14بس یہ لفظ زبان سے نکلنے تھے
15:17کہ اس کا گھوڑا بدکا
15:19اور رکاب میں اس کا پاؤں پھنسا
15:21اور وہ چیختہ روتا رہا
15:23اور پانی پانی پکارتا رہا
15:25اور اس حالت کے اندر مر گیا
15:26اگر ان کے ہاتھ اٹھ جاتے
15:28تو وہاں اس امتحان گاہ میں
15:31کوئی راستہ نکل سکتا تھا
15:34لیکن حضرت امام حسین
15:36رضی اللہ تعالیٰ عنہ
15:38انہوں نے
15:38کوئی راستہ نہیں لیا
15:39وہ ایک کمپرومائز نہیں کیا
15:42آپ نے فرمایا
15:44کہ ایک ہی بات ہے
15:45کہ میں یزید کے ہاتھوں میں
15:46ہاتھ نہیں دوں گا
15:48یزید کا اسرار یہ تھا
15:49کہ تم میری بیعت کر لو
15:52میں تمہیں سب کچھ دوں گا
15:54بہت سارے لوگ ہم نے دیکھے ہیں
15:57کہ جب وہ باطل کے خلاف
16:00کھڑا ہونے کی بات کرتے ہیں
16:02تو ان کے گفتگو میں
16:04بڑا تن تنہ ہوتا ہے
16:05ہم یہ کر دیں گے
16:07ہم وہ کر دیں گے
16:09لیکن جب حکومت وقت
16:11ان کا میٹر کاٹ دے
16:12تو پھر وہ یوٹرن لے لیتے ہیں
16:15وہ اتنی تکلیف بھی گوارہ نہیں کرتے
16:18جو چمک چمک کے بات کر رہے ہوتے ہیں
16:20میں سلام نہ کر لو
16:22بیٹوں کی گردنیں کاٹ دی گئیں
16:24حسین نے پھر بھی
16:25یوٹرن نہیں لیا ہے
16:26حسین نے پھر بھی
16:27راستہ تبدیل نہیں کیا ہے
16:29استقامت کا کوہ گرہ بنے رہے
16:31اور اس امتحان گاہ میں
16:33حضرت امام حسین
16:34رضی اللہ تعالیٰ نہوں نے
16:36جس پامردی کے ساتھ
16:38جس جرت کے ساتھ
16:40قیام کیا
16:41وہ تاریخ کا ایک انوکھا باب ہے
16:43میں ایک بات کہا کرتا ہوں
16:45کہ لو
16:46سر بچانے کے لئے
16:48ہاتھ دے دیتے ہیں
16:50لیکن امام حسین نے
16:52ہاتھ بچانے کے لئے
16:53سر دے دیا
16:54اور یزید کے ہاتھ میں
16:57ہاتھ نہیں دیا
16:58یہ سر خوری تھی
17:00جو انہوں نے کہا
17:02کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے
17:03آپ کے لفظیں
17:05وَمِسْنِدْا يُبَعِيَو
17:07کہ میرے جیسے لوگ
17:09یزید جیسے لوگوں کے ہاتھ پر
17:11بیعت کیسے کر سکتے ہیں
17:13یہ بات ذہن رکھئے
17:15کہ یہ جو مسلح کی امامت ہے
17:17یہ امامت سوغرہ ہے
17:19چھوٹی امامت ہے
17:20اس میں تو اگر امام کی داڑی کا سائز چھوٹا ہو
17:24حد شریعت سے کم ہو
17:26تو اس کے پیچھے نماز نہیں پڑی جاتی
17:29اگر وہ اچھی طرح سے پاؤں ہی لگاتا ہے
17:32تو اس کے پیچھے نماز نہیں پڑی جاتی
17:35اگر وہ فاس کے مولن ہے
17:38تو اس کے پیچھے نماز نہیں پڑی جاتی
17:40اور جو مسلح کبرہ امامت کبرہ کا امام ہے
17:44تو وہ جیسا بھی ہو اس کے ہاتھ پہ بیعت کر لیں گے
17:47یہ آج کے دور کا مفاد پرست تو کر سکتا ہے
17:52جو کیمے والے نانگ پہ ووٹ دے دیتا ہے
17:55جس کی رگوں میں محمد عربی کا خون ہے
17:58پھر نہ اس سے یہ کیسے گوارہ ہو سکتا ہے
18:00آپ نے اعلان کرتے ہوئے کہا
18:02وَيَزِيدُ عَبْدِ الْمُعَابِيَا
18:04فَاسِقُنْ فَاجِرُنْ
18:06قَاتِلُ النَّفْسِ مُولِدُنْ بِالْفِسْءِ
18:09شَارِبُ الْخَمْرِ
18:10یزید فاسق ہے
18:12فاجر ہے
18:12اعلانیاں فس کرتا ہے
18:14مسلمانوں کا قاتل ہے
18:16شراب پیتا ہے
18:17حسین ابن علی اس کی کیسے بیعت کر سکتا ہے
18:20میں ٹٹ کے دنکے کی چوٹ پہ
18:22یزید کی بیعت کا انکار کرتا ہوں
18:24شکریہ

Recommended