Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/27/2025

Category

People
Transcript
00:00تاریخ کے حوالے سے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی جو تاریخ شہادت ہے وہ کیا چھبی سے یا اٹھائی سے یا یکم ہے
00:09تو بعض سیرے سے یکم کا انکار کر دیتے ہیں کہ یکم ہے ہی نہیں ہے سیرے سے تو اس حوالے سے آپ کیا کہتے ہیں
00:16سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تاریخ شہادت جو ہے اس کے بارے میں جو معروف اقوال ہیں
00:23ان میں سے ایک قول یہی ہے کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا جو وسال ہوا آپ جو شہید ہوئے وہ یکم محرم الحرام کو ہی ہوئے
00:31اور اس پر کئی حوالے جات جو ہے وہ موجود ہیں جس پر مستقل میرا ایک کلیپ بھی موجود ہے
00:36اور میں نے باقیدہ اس میں حوالے ذکر کی ہیں کہ کس کس کتاب کے اندر آپ کی جو شہادت مبارکہ کا دین ہے
00:43وہ یکم محرم الحرام کو ذکر کیا گیا
00:46اصل میں حملہ ہو گیا تھا پہلے ابولولو فیروز نے فجر کی نماز کے دوران آپ پر حملہ کیا تھا
00:51جس کے بعد آپ تقریباً تین دن تک زخمی حالت کے اندر رہے
00:56اور یہ تیشدہ بات ہوتی ہے کہ جو انتقال ہوتا ہے شہادت ہوتی ہے
01:02تو خلیفہ کا فوری طور پر چنا ہوتا تھا
01:06صحیح
01:06خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دنیا سے پردہ فرمایا
01:10تو اسلام کی جو بقا اور نظام کو جو باقی رکھنا ہوتا ہے
01:15اس کے لیے خلیفہ وقت کا تقرر اس وقت لازمی طور پر ہوا کرتا تھا
01:19تو لہذا فوری طور پر اس بات کا فیصلہ کرنا ضروری ہوا
01:23کہ کس کو خلیفہ خلیفت المسلمین بنائے جائے
01:26تو سیدنا عبو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو فوری خلیفہ بنائے گیا
01:29حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی جو تاریخ ہے
01:33کہ جب آپ منصب خلافت پر بیٹھے
01:35تو وہ یکم محرم الحرام ہے
01:37کہ آپ یکم محرم الحرام کو یہ خلیفہ بنیں
01:43تو اب یہ تو اس دور کے اندر لازمی ہوتا تھا
01:46کہ فوری طور پر خلیفہ مقرر کیا جاتا تھا
01:48دن اس میں نہیں گزارے جاتے تھے
01:51تو جیسے ہی حضرت عمر رضی اللہ عنہ دنیا سے پردہ فرمایا
01:55شہادت ہوئی
01:55تو آپ کو خلیفہ بنائے گیا
01:57تو اس کا مطلب ہے کہ یکم محرم الحرام ہی کو آپ کا وصال ہوا
02:00ورنہ اگر پہلے ہوتا تو پہلے ہی فوری طور پر یہ کام کیا جاتا
02:04نمبر ایک بات یہ
02:05دوسری بات یہ کہ دیکھیں اہل سنت کا یہ اصول اور ذابطہ ہے
02:10کہ کسی بھی شخصیت کا جو دن مناتے ہیں
02:13تو اس میں ہمارا جو اصلے مقصود ہوتا ہے
02:16ان کے فضائل کو بیان کرنا ہوتا ہے
02:18بڑی شخصیات ہوں جو قابل تقلید ہیں
02:21اور جن کی باتوں کی پیروی کی جاتی ہے
02:23جن کو فولو کیا جاتا ہے
02:25اور دوسرا ان کو عصال سواب کرنا مقصود ہوتا ہے
02:27کہ ان کو سواب پہنچائے دیں
02:29اور ہماری نزدیک
02:30یہ دونوں باتیں کسی بھی دن ہو سکتی ہیں
02:34اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے
02:35اور اس کے اندر کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے
02:38کہ آپ جو عصال سواب کرنا چاہتے ہیں
02:41وہ تاریخ وفات کے دن ہی کریں
02:43تاریخ وصال ہی کے دن کریں نہیں
02:45بلکہ آگے پیشے بھی آپ کر سکتے ہیں
02:47اس میں کوہرج نہیں ہے
02:48تو اب اگر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی تاریخ شہادت
02:53کو ہم مان بھی لیں
02:54کہ مثال کے طور پر ایک دو دن پہلے بھی ہے
02:56تو یہ کم محرم کو بھی ان کا دن منانے میں کوہرج نہیں ہے
03:00اور تیسری بات اس حوالے سے یہ ہے
03:03کہ جو عمل ہوتا ہے
03:06وہ ہمیشہ جمہور کے کول پر ہوتا ہے
03:09اکثر کے کول پر ہوتا ہے
03:10اور مسلمانوں کے عمل کو دیکھا جاتا ہے
03:13کہ مسلمان اس پر عمل کس دن کر رہے ہیں
03:15جیسے مثال کے طور پر نبی پاک
03:17صلی اللہ علیہ وآریہ وسلم کی
03:19معراج کے حوالے سے
03:20تاریخوں کے بارے میں اختلاف ہے
03:22کہ فلان تاریخ فلان تاریخ
03:24لیکن اہلِ ایمان کا جو عمل ہے
03:25وہ کیا ہے
03:26ستائیس رجب المرجب ہے
03:28اسی طرح نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی
03:30بارہ تاریخ کو
03:32ولادت کے حوالے سے
03:34علماء نے جو دلائل ذکر کیے
03:36اور جو باتیں ذکر کی
03:37اس میں خاص طور پر
03:38متقدمین نے اس بات کو ذکر کیا
03:42کہ اہلِ مکہ کا
03:43فلان فلان جگہ کا
03:44عمل یہ ہے کہ وہ بارہ تاریخ کو
03:45نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا
03:47مولید بناتے ہیں
03:48ان کی ولادت کے خوشیاں مناتے ہیں
03:50تو اس کو بھی دلیل بنائے گیا
03:52تاریخ امام اختلاف
03:54اختلاف ہے
03:54تو اسی طرح اگر اس اختلاف کو بھی
03:56پیش نظر رکھیں
03:57تو اب مسلمانوں کے جب ہم عمل دیکھتے ہیں
03:59بالخصوص جو ہمارے پاک و ہنگ کے اندر ہے
04:02وہ یہی ہے کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ
04:04کا جو دن منایا جاتا ہے
04:06وہ یکم محرم الحرام کو منایا جاتا ہے
04:08اچھا پھر آگے
04:09اب بعض اوقات یہ تصور پیدا کیا جاتا ہے
04:12کہ نعوذ باللہ یہ کوئی
04:14حضرت امام حسین ندی اللہ عنہ کے دن
04:16کم کرنے کے لیے اور ان کی
04:18ان کا ذکر کم کرنے کے لیے
04:20اس طرح کیا گیا تو ہر کیسے ایسا نہیں ہے
04:22کوئی تصور اور کوئی خیال ہی
04:24مسلمانوں کو ایسا ہو ہی نہیں سکتا
04:27وہ سنی ہو ہی نہیں سکتا
04:28کہ جو اہلِ بیتِ اتھار کے
04:30فضائل کو کم کرنے کی کوشش کر
04:32سنی ہو گئی وہ
04:33جو ہمیشہ اہلِ بیتِ اتھار کے فضائل کو
04:36کمال کے ساتھ بیان کرے گا
04:37اب آپ اہلِ سنت کا معمول دیکھیں
04:40تو وہ مسلسل
04:41یعنی کون سا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
04:44کا جو یومِ ولادت ہے
04:46بارہ تاریخ کو اس میں تو ہمارے یہ ہوتا ہے
04:48کہ پہلی تاریخ سے
04:49محافیل سجنہ یہ شروع ہو جاتی ہیں
04:52اور ربیل اول کے مہینے کے اندر رہتی ہیں
04:54آپ اٹھے صلی اللہ علیہ وسلم کی تو شان
04:55اور آپ کی تو بات یہ الگ ہے ٹھیک ہے
05:03تاریخِ شہادت سے
05:05آٹھ دس دن پہلے یہ سلسلہ شروع کر دیے جاتا ہو
05:08تو اہلِ سنت میں تو یہی رائج ہے
05:10کہ وہ امامِ حسین
05:12رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ذکرِ مبارک
05:14کے لیے بہت پہلے سے
05:16احتمام کرنا شروع کر دیتے ہیں
05:17تو یہ کیسے تصور ہو سکتا ہے
05:19کہ سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے
05:22فضائل کو بیان کر کے ان کے
05:24یومِ شہادت کو منع کر
05:26نعوذ باللہ سیدنا امامِ حسین
05:28رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے فضائل کے اندر
05:30یا ان کے ذکرِ خیر کے اندر
05:31ان کے ذکرِ مبارک کے اندر
05:33کوئی کمی کی جاری ہو
05:34ایسا کوئی تصور بھی نہیں ہوتا

Recommended