- 6/24/2025
Category
✨
PeopleTranscript
00:00جنابِ عثمانِ گنی بہت بڑے امیر تھے
00:03بہت بڑے امیر المومنین تھے
00:06ناکھ و مربع میل پہ حکومت تھی
00:08چند سو آدمیوں نے آکے گھیر لیا عثمانِ گنی کے گھر کو
00:12اور کربلا میں تو تین دن پانی باندھ رہا ہے
00:15حضرتِ عثمانِ گنی پہ
00:17چالیس دن پانی باندھ رہا ہے
00:20چالیس دن
00:22اور حضرتِ امامِ حسین کے خیموں کے گرد
00:25تپیرہ دینے کے لیے جنابِ عباس تھے
00:28اور میں تاریخ کے سارے معتبرہ والے عرض کر سکتا ہوں
00:30کہ جب حضرتِ عثمانِ گنی کو خطرہ ہوا
00:33تو مولا علی شہرِ خدا نے
00:35امامِ حسن اور حسین کو تلوارے پکڑائیں
00:37اور فرمایا دروازے کے آگے کھڑے ہو جا
00:39کوئی بد بخت
00:40تمہارے خالوں عثمانِ گنی کے دروازے تک جانے نہ پائے
00:45اور اس دروازے تھے پھر گیا بھی کوئی نہیں
00:47اس لیے کہ وہاں حسنین کریمین کا پیرہ تھا
00:51جو گیا بھئی مان تو پیچھے سے چڑھ کر کے گیا
00:54حضرتِ عثمانِ گنی لاکھوں مربع میل کا حکمران
00:58جہاں جس کے پاس چند ووٹ ہوں وہ دندناتا پھرتا ہے
01:02جس کے پاس چار باڈی گاڈ ہوں
01:04اس کی بات وہ کرتا ہے تو ہوا میں
01:07حضرتِ عثمانِ گنی کے پاس
01:09ہزاروں کی فوج ہے
01:11چند سو لوگوں نے
01:13آپ کے گھر کو گھیر لیا
01:14شہیر کرنا چاہتے ہیں
01:16نابی عثمانِ گنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس
01:19حضرتِ علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
01:21کئی اور لوگ گئے
01:23کہ عثمان تین باتیں
01:25یا تو ہمیں اجازت دو
01:28یا ہمیں
01:30یا تو تم تھوڑی دیر کے لیے خلافت چھوڑ دو
01:33حکومت چھوڑ دو
01:34چند دنوں کے لیے کسی اور کو امیر بناو
01:37جنابی عثمان کہنا لگے
01:38مجھے تو حکومتوں سے دلچسپی نہیں
01:41لیکن میں چھوڑ نہیں سکتا
01:43اس لیے کہ میرے مصطفیٰ کریم علیہ السلام نے مجھے فرمایا تھا
01:46عثمان
01:47اللہ تجھے کمیز پینائے گا
01:49لوگ اتارنا چاہیں گے
01:51پر تم اتارنا نہ
01:52فرمایا میں سمجھ گیا ہوں
01:54اس سے مراد یہی ہے
01:55میں نہیں چھوڑتا
01:56کہا عثمان پھر اس طرح کریں
01:58ہمیں اجازت دیں
02:00یہ چند سو لوگ ہیں
02:01ہماری تلوانے
02:03چند منٹ میں فیصلہ کر دیں گی
02:06جنابی عثمان نے کہا نہیں فرمانے لگے
02:08میں نبی پاک کا شہر
02:09اپنی وجہ سے خون میں رنگ دوں
02:12میری وجہ سے
02:14نبی پاک علیہ السلام نے فرمایا تھا
02:16ایک میندہ ہوگا بکرا
02:17جس کی وجہ سے میرے مدینے کی گلیوں میں خون بہے گا
02:20میں وہ بکرا نہیں بننا چاہتا
02:22فرمایا میں نہیں چاہتا
02:24میری وجہ سے خون بہے
02:25اور حضور کے مدینے میں بد امنی ہو
02:26عثمان کی جان جاتی ہے تو جائے
02:29پر نبی پاک کے مدینے میں شہر نہیں ہونا چاہیے
02:32اے پائے نظر ہوش میں آ
02:33یہ کووے نبی ہے
02:35آنکھوں سے بچلنا یہاں بے عدب ہی ہے
02:38تو کہا عثمان پھر اس پر کرو
02:41کچھ دنوں کے لئے مکہ چلے جاؤ
02:42میری بات کی سمجھا رہی
02:44کچھ دنوں کے لئے
02:46مکہ چلے جاؤ تو جماعب عثمان نے داڑی پکڑ لی
02:49کہنے لگے دیکھ رہے ہو
02:51ساری سفید ہو گئی ہے
02:52میں نبی پاک کا شہر چھوڑ کے نہیں جانا چاہتا
02:56میں رسول اللہ کے مدینے میں مرنا چاہتا
02:58میں نہیں چھوڑوں گا حضور کا شہر
03:01یہ اندھال ہے جناب عثمان نے گا
03:03بڑا ستایا گیا حضرت عثمان نے گنی کو
03:05پراپوگنڈے کیے گئے
03:06آپ کے خلاف مہم چلی
03:09عبداللہ ابن سبا نے بڑی مہم
03:11جوئی کی آپ کے خلاف
03:12یہودیوں نے
03:14مسلمانوں کا روپ دھار کر بڑا آپ کو
03:17ستایا تکلیفیں دیں
03:18آپ اپنے رشتہ داروں کو بڑا دیتے ہیں
03:20فرمایا کرتے تھے جیب سے دیتا ہوں
03:22مالک خزانہ سے نہیں دیتا
03:24حضرت عثمان نے گنی رضی اللہ تعالیٰ
03:26لوگ کو بڑا ستایا گیا
03:27یہ وہ واحد ہستی ہے حضرت عثمان نے گنی
03:30انہوں نے شہادت قبول کر لی
03:33لیکن تلوار نہیں چلنے دی
03:34لوگوں کو ایک دوسرے کے گلے نہیں کٹنے دی
03:37وہ شخصیت ہے حضرت عثمان نے گنی کی
03:39لیکن بڑا ستایا گیا
03:41بڑا پراپوگنڈا
03:42مجھے بتائیے
03:43اس کے بارے میں اللہ قرآن کی آیتیں نازل کر دیں
03:47اور جس کے بارے میں مصطفیٰ کریم
03:49ایک بار نہیں تین تین بار جنت کی بشارت عطا کر دیں
03:52کوئی بندہ ہمیں تاریخ بتائے
03:55حوالے دیکھ
03:56کہانیاں سنائے
03:56تو ہم اس کی کہانیاں دیکھیں گے
03:58یا نبی پاک کا فرمان دیکھیں گے
04:00بولیں
04:00جا کے بولیں جا کے
04:03کسی کہانے پر کبھی بھی کان
04:06بس ایک عدیس
04:08میں نے بڑی دفعہ سنائی
04:09اور پھر سناتا ہوں تیرمیزی میں ہے
04:10نبی پاک جنازگاہ تک گئے جنازہ پڑھنے
04:13یا رسول اللہ فلاد میں انتقال کر گیا
04:15جنازگاہ تک تشریف لے گئے جنازہ پڑھانے
04:18لیکن جنازگاہ تک پہنچ کر
04:20معبوم نے فرمایا
04:21اس کا جنازہ نہیں پڑھانا
04:22یا رسول اللہ کیوں فرمایا
04:25اس لیے کہ یہ عثمان گنی سے بوز رکھتا تھا
04:27نبی پاک
04:29سید عالم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
04:33نے خود اپنی زبان مبارکہ سے
04:36تیرمیزی شریف میں حدیث موجود ہے
04:38کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
04:40اہد پر گئے تو اہد کانپ نہیں لگا
04:42تو حضور نے فرمایا
04:44اہد ٹھہر جا تیرے اوپر ایک نبی
04:46ایک صدیق اور دو شہید موجود ہیں
04:49تو وہ دو شہید کون تھے
04:51ایک حضرت عمر فاروق
04:52ایک حضرت عثمان گنی رضی اللہ تعالی
04:55خود حضور نے فرمایا
04:57حضرت عثمان گنی
04:58کی جو نانی ہے نا
05:00یہ نبی پاک کی سگی پھپھی ہیں
05:03حضرت عثمان گنی رضی اللہ تعالی
05:07جو نانی ہیں وہ حضور کی سگی پھپھی ہیں
05:10یہ چوتھی پانچویں نسل میں جا کے
05:13اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا خاندانی بنتا ہے
05:16اللہ کے معبوب علیہ السلام کی چار بیٹیاں تھی
05:20اور چاروں کی چاروں حضرت ختیجہ تلقبرہ
05:25رضی اللہ تعالی
05:26نو کے بطن سے پیدا ہوئی تھی
05:27چار بیٹیاں
05:30حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے
05:33پہلے اپنی بیٹی حضرت رکیہ کا نکاح
05:36حضرت عثمان گنی رضی اللہ تعالی کے ساتھ فرمایا
05:39ان کا انتقال ہو گیا
05:41تو محبوب نے دوسری سبزادی
05:43جنابِ امِ قلسوم رضی اللہ تعالی کا نکاح
05:46حضرت عثمان گنی کے ساتھ فرما دیا
05:48دو شہزادیاں
05:51دو بیٹ میں
05:52یہ جو کہا جاتا ہے نا
05:55عثمان زنورین
05:56عثمان
05:59زنورین کا مطلب ہے دو نوروں والا
06:02دو
06:04کچھ بادشاہ قسم کے لوگ ہیں بیٹیوں کو نور مانتے ہیں باپ کو نہیں مانتے ہیں
06:10نبی پاک کی دونوں بیٹیوں کو نور مانتے ہیں لیکن ان کے والد نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں باتیں گول کر جا رہے ہیں
06:18دو بیٹیاں نکاح میں آئیں تو کیا لکب ہوا عثمان
06:21اور مزے کی بات یہ ہے کہ حضرت عثمان کو زنورین مولا علی شہر خدا کہا کرتے تھے
06:27حضرت علی کہا کرتے تھے عثمان تو زنورین ہے دو نوروں والا
06:32بریلی کے امام فرمانے لگے تیری نسل پاک میں ہے بچہ بچہ نور کا
06:37تو ہے نے نور تیرا سب گھرانا نور کا اور کہنے لگے نور کی سرکار سے پایا دوشالہ نور کا
06:46ہو مبارک تجھ کو زنورین جوڑا نور کا
06:55مبارک دے رہے ہیں دوسری شہدی پر کہتے ہو مبارک تجھ کو زنورین جوڑا نور کا
07:02تو حضرت عثمان گنی رضی اللہ تعالی عنہ چوتھے پانچویں مسلمان ہیں
07:08حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ تاجر تھے
07:12تاجروں سے ان کی دوستی تھی حضرت عثمان گنی بھی تاجر تھے تو جناب سیدنا ابو بکر
07:18صدیق نے انہیں تبلیغ کی تو وہ مسلمان ہو گئے جب کلمہ پڑا تو چچا نے بان دیا گھر کے
07:24اندر کئی دن بان دے رکھا کہنے لگا دین چھوڑنا پڑے گا تو آپ نے فرمایا وہ تو جگہ
07:31یہ ایسی ہے جو ایک در دفعہ گیا ہے دوبارہ چھوڑ سکتا ہی نہیں وہ ہی نہیں سکتا حضرت عثمان گنی
07:37سابقون الاولون میں سے تدائی لوگوں میں سے ان کی زندگی کے بڑے حسین واقعات ہیں آپ جانتے ہیں میں دو تین باتیں صرف
07:45ان کی بہا حوالے سے اس کروں گا ہر آدمی میں ہر صلاحیت ہوتی ہے لیکن کچھ چیزوں کا غلبہ ہوتا ہے
07:55کچھ چیزوں کا غلبہ ہوتا ہے حضرت عثمان گنی میں دو تین چیزوں کا بڑا غلبہ تھا
08:00سخی تھے تو دریاء سے بھی زیادہ سخاوت فرماتے تھے
08:06مالا والے سخی نہیں ہندے
08:09سخی یا کل مال نہیں ہندہ
08:11ایتھے اتھے دومی جانی سخی کگال نہیں ہندہ
08:15حضرت عثمان گنی رضی اللہ تعالیٰ نے وہ بہت بڑے سخی تھے
08:19اتنے بڑے تھے کہ گنی کہہ دیا اللہ کے رسول نے
08:24عثمان گنی تھی
08:25ہر وقت ہی سخاوت ہر وقت ہی سخاوت
08:29اللہ کے رسول صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم
08:31نماز بڑھ کے نکلے جنت البقی والی جگہ حضور کو پساندہ آگئی
08:36فرمایا کچھ صحابہ آتے ہیں یہاں
08:39تو انہیں سواریاں کھڑی کرنے کا مسئلہ ہے
08:41آج کال نہیں مسئلہ ہوتا پارکنگ کا
08:43اس عمانے میں اونٹ گوڑے باندھنے کے لئے حویلی چاہیے تھی
08:47تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم آکے بیٹھے
08:49تو فرمایا جگہ بڑی اچھی ہے
08:51کبھی مل جائے نہ تو صحابہ کچھ سواریاں باندھنے کے لئے اچھی رہے گی
08:55عثمان پیچھے بیٹھے تھے
08:57وہی سے گردم جھکائی اور پیچھے سے نکل گئے
09:00حضور نے فرمایا ادھر آؤ کہاں جا رہے ہو
09:03کہا یا رسول اللہ جو جگہ آپ نے کہی ہے میں دیکھنے جا رہا ہوں
09:08تو حضرت عثمان نے کہا نہیں دیکھنے گئے جب واپس پلٹے
09:11تو میرے قریب نے فرمایا عثمان دیکھائے ہو
09:14دیکھائے ہو دیکھائے ہو
09:18عرض کی معبوبہ دیکھنے کے آتی تجھے پسند آئی تھی میں خرید آیا ہوں
09:22خرید آیا ہوں
09:24دیکھنا آنا جانا یہ تو وہاں ہوتا ہے جہاں سعودے بازی ہو
09:28رنگے چمن پسند نہ پھولوں کی بھو پسند
09:31ہم کو ہے وہ پسند جسے آئے
09:33تو پسند
09:34بات ختم ہو گئی آپ کو پسند آئی تھی میں نے خرید لی
09:37میرے رسول پاک
09:39صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ
09:41پتہ نہیں لوگ کہاں بیٹھ کے دین پڑھتے ہیں اختلاف ثابت کرتے ہیں
09:46جو جگہ
09:47مصطفیٰ کو پسند آئی
09:49عثمان نے خرید دی
09:51اس جگہ پہ سیدہ فاطمہ تزہرہ
09:54کا مزار بنا ہوا ہے
09:55اس جگہ بی بی پاک کا مزار ہے
09:57جو حضرت سیدنا عثمان غنی کی خریدی ہوئی ہے
10:00اس کا مطلب ہے یہ جگہ
10:01مصطفیٰ کا بھی پسند دیتا ہے
10:03اہلِ بیعت کی بھی پسند دیتا ہے
10:05حضرت عثمان غنی کا مزاج ہے
10:08حضور اعلان کر رہے تھے
10:10اس کا مطلب ہے
10:12چندے کا اعلان کرنا بھی نبی پاک کی سلطہ ہے
10:14اس لئے ہم بھی کبھی کبھی یہ سنت ادا کر لیتے
10:18چندے کا حضور نے اعلان کیا
10:20جیشِ عثمان کے لئے بہت بڑا لشکر جانا تھا
10:23فرمایا اٹھو بھئی سار ڈالو
10:25حضرت عثمان نے دائیں بھائیں دیکھا
10:28کتنے
10:30بہت زیادہ سپانیوں کے لئے
10:33بہت زیادہ سمان چاہیے
10:35یہ کہت کا زمان ہے
10:35جناب عثمان اٹھے گا
10:37یا رسول اللہ سو فوجیوں کا کرچہ
10:39ان کا گھوڑا بھی دوں گا
10:42گھوڑے پر رکھنے کے لئے
10:44یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
10:46جو کجابہ ہوتا ہے کٹھی ہوتی ہے
10:48وہ بھی میری فوجی کی بردی بھی میری
10:50اور جب تک واپس آئے گا
10:52تب تک سارا کھانے کا کرچہ بھی میرا
10:54نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
10:56مسکرائے فرمایا
10:57عثمان اللہ تجھ سے راضی ہو
10:59تھوڑی دیر کے بعد فرمایا
11:01پھر اٹھو بھئی
11:02دائیں بھائیں دیکھا
11:04کوئی اٹھے ہی نہیں
11:05عزت عثمان پھر کھڑے ہو گئے
11:07کہا حضور ایک سو میرا اور شامل کر لے
11:09نبی پاک نے پھر اعلان کی
11:12عزت عثمان کہتے ہیں
11:13میرے نہ دل کو کچھ ہوتا تھا
11:16پھر اٹھے
11:17کہا حضور میرا تیسرا سو بھی شامل کر لے
11:20فرماتے ہیں جناب عثمان گنی
11:22چوتھی دفعہ میرے مصطفیٰ نے اعلان کیا
11:24تو مجھ سے نہ ہی رہا گیا
11:26میں نے کہا محبوبہ اعلان نہ کرو
11:28آپ اشارہ کرو
11:29عثمان کے پاس جو کچھ بھی ہے
11:31وہ محمد عربی کے قدموں کا اعلان کرو
11:35حاضر ہے
11:36ہر شہ حاضر ہے
11:37پھوک پھوک کے دینا
11:38دیکھ دیکھ کے دینا
11:39یہ تو وہاں کا سودہ ہوتا ہے
11:41جہاں سودے بازی ہوتی ہے
11:42لیکن یہاں تو
11:44یا رسول اللہ جب تک بکے نہ تھے
11:46کوئی پوچھتا نہ تھا
11:48یہ تو تو نے خرید کر
11:49ہمیں انمول کر دیا
11:51اور مجھے وہ بات بڑی پسند ہے
11:53میں تنہانیوں میں کتاب کھول کے پڑھتا ہوں
11:55تنہانیوں میں پڑھتا ہوں
11:57میرے رسول پاک
11:58صلی اللہ علیہ وسلم
12:01اور میں
12:01جب مجھے کبھی لطف لینا ہوتا ہے
12:04تو میں
12:05صاحبِ طبقات کی یہ روایت
12:07کھول کے بیٹھ جاتا ہوں
12:08جب اپنا مزہ لینے کو دل کرے
12:09حضرت عثمانے کا نہیں شہدادے تھے
12:12دولت مند باپ کے بیٹے تھے
12:13رئیسِ آزم تھے
12:14امیروں کے بچے نازک مزاج ہوتے ہیں
12:17موڑ کے مالک ہوتے ہیں
12:19بہت بڑے رئیس تھے
12:20پریش کے لگا اسی کھیڑاں کھیڑ دی لوں
12:22تو پھر کھیڑاں پول دیں
12:24پول دیں پول گئیں
12:25کجل پایا اسی
12:27یار دے وکھنے
12:28پھر رو دی
12:29یا دے چھے روندیاں ہی
12:30ڈول گئیں
12:31اے درشاہ اس گلی
12:33کدے نہ رول دی
12:33پر انتے رول دی
12:35رول دی
12:36چار پانچ دن کے بعد
12:37مدینہ آئے
12:38سفر پہ گئے ہوئے تھے
12:40حضور کے پیچھے نماز پڑی
12:42تو محبوب کے چہرے پہ
12:43ذرا نکاہت ہے
12:44کمزوری ہے
12:45حضرت بلال کو ملے
12:47کہنے لگو بلال
12:49میں چار دن بار رہا ہوں
12:50حضور کے چہرے پہ
12:52کمزوری کیوں ہے
12:53جناب بلال کہنے لگے
12:55جا گھر جا کے پوچھ لیں
12:56کہتا ہے میں نے دروازے پہ
12:58دستک دی
12:59سیدہ آئیشہ صدیقہ
13:01اندر سے بولی
13:01کون ہے
13:02میں نے کہا
13:02امہ جی غلام ہوں
13:03عثمان
13:05میں چار دن کے بعد آیا ہوں
13:08تو چہرے پہ بڑی کمزوری ہے
13:09فرماتے ہیں
13:10جناب آئیشہ ہج کی لے کے روئی
13:12کیا ہوا
13:14تو کہنے لگی
13:15عثمان چار دن ہو گئے
13:17کونین کے مالک نے
13:18روٹی کوئی نہیں کھائی
13:19ایک
13:20پیالہ دودھ کا ایک خجور
13:22حضرت عثمان نے کہا
13:24نہیں رضی اللہ تعالیٰ
13:25کہا
13:25امہ جی آپ پردے میں نہیں چلی جاتی
13:27شہزادہ
13:27شہزادہ
13:29توڑے گئے
13:30گھر سے ناج کی بوری
13:32کندے پہ رکھی
13:33ہر چیز اٹھائی
13:36غلام کہنے لگا
13:36مجھے دے دو
13:37بیس بیس نوکر ہیں
13:38گھر میں فرمایا
13:39نہیں یہ میری ڈیوٹی ہے
13:40میں نہیں کرنی
13:41عثمان خود گئے
13:43رسول پاک کے گھر میں
13:45جھاڑو دیا
13:45چولے میں آگ جلائی
13:47حضرت عشاء کہتی ہے
13:49میں پردے کے پیچھے سے دیکھ رہی تھی
13:50جب عثمان پھونکے مارتے تھے
13:52تو داڑی سے دھوما نکلتا تھا
13:54پھر عثمان جس نے
13:55پانی کا پیالہ بھی خود نے پیا تھا
13:57اس نے سالن پکایا
13:58پھر روٹیاں پکائیں
14:00تو ہاتھ جلے
14:01کھانا پکا کے
14:03اور دسترخان لگا کے
14:06مسجد میں آزر ہوئے کا مابوبہ
14:08اگر میربانی کریں تو
14:10گھر میں آتے
14:11حضور تشریف لائے
14:13اور جب پہلا لکمہ
14:16تانو تندور
14:17ہڈان دا بالن
14:19تیسی ہاما نال
14:21تپایا
14:22کپ کپ لکنیا
14:24پیڑے کیتے
14:25اتو عشق پلے تھن لائیا
14:28تانو دی ہانڈی
14:30من دا سالن
14:32اطلوم
14:33سبر دا پایا
14:34غلام فریدہ
14:36میں ساری تیری
14:37تین وجہ یقین نہیں آیا
14:39کہ مابو یہاں بیٹھے تو سی
14:41یہاں بیٹھے تو سی
14:43حضور تشریف فرمان ہوئے
14:46اور پہلا لکمہ جب
14:47نبی پاک نے مو میں رکھا
14:49تو اسمان تڑپ کے روئے
14:50چھے سو دینار نیچے رکھے
14:53یا رسول اللہ
14:55میں نے دولت کو آگ تو نہیں لگا نہیں
14:56اگر تیرے کام نہ ہے
14:58حضور کس کام کی یہ
14:59جائدہ دیں
15:00کس کام کی
15:01اگر آپ کے گھر میں چار دن
15:03کھانا نہ پکے
15:04حضورتِ عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں
15:06اسمان تو جلے گئے
15:08یہ کہ کے
15:10تو میرے مصطفیٰ نے پھر ہاتھ اٹھائے
15:13اور ایسی دعا دی
15:14کہ میں تڑپ اٹھی
15:15میں رونے لگی
15:17حضور نے جھولی اٹھا کے
15:19کہا ہے اللہ
15:19میں اسمان سے راضی ہوں
15:21تو بھی میرے اسمان سے راضی ہو جاؤ
15:23اللہ میں راضی ہوں
15:25تو بھی راضی ہو جاؤ
15:26بھائی یہ درد
15:28یہ ذوق
15:29یہ مزاج
15:29یہ انداز
15:31یہ حضرتِ عثمانِ غنی
15:34کو اللہ نے عطا فرمایا
15:35آپ
15:36آج لوگ اتراز کرتے ہیں
15:38ہم پہ
15:38کہتے ہیں تم پہلے مدینے
15:40بعد میں مکہ
15:41زیادہ دن مدینے
15:42تھوڑے دن
15:43یہ کیا انداز ہے تمہارا
15:45سنو
15:45خدیبیہ جس کا ذکر
15:47قرآنِ مجید نے کیا
15:48ید اللہ فوقائدیہم
15:50پڑھو نا گھر میں جا کے
15:52قرآنِ مجید
15:53حضرتِ عثمانِ غنی
15:54رضی اللہ تعالیٰ عنہ ساتھ تھے
15:56جب نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
15:57چودہ سو سے آبا کو لے کے
15:59عمرے کی نیت سے نکلے
16:00خدیبیہ کی مقام پر
16:02کافروں نے روک لیا
16:03کہا عمرہ نہیں کرنے دیں گے
16:05حضرتِ سیدنا عثمانِ غنی
16:08کو نبی پاک نے
16:09سفیر بنا کے بھیجا
16:10جنبِ عثمانِ غنی
16:13کئی سالوں کے مکہ سے
16:14بچھڑے تے سامنے
16:15کعبہ نظر آیا
16:16احرام بندہ ہوا ہے
16:17جب صفیر بن کے گئے
16:20اب ابو صفیان کہنے لگے
16:24عثمان ہم تیرے رسول کو تو ابھی عمرے کی اجازت نہیں دیتے
16:27باقی لوگ تو نہیں آتے
16:29وہ سامنے کعبہ ہے وہ حجرِ اسود ہے
16:31وہ سارا کچھ ہے
16:33تواف کرنا ہے تو کر لو
16:35استلام کرنا ہے تو کر لو
16:37اگر تم نے کعبے کے اندر نماز پڑھنی ہے تو پڑھ لو
16:41صفحہ مربع کے پھیرے لگاؤ تمہیں اجازت ہے
16:44نابی عثمان نے کہا نہیں فرمانے لگے
16:46قسم ہے رسول کے ظلفوں کی
16:48جب تک میرے مصطفیٰ تواف نہیں کریں گے
16:50عثمان بھی کوئی نہیں کرے گا
16:52عثمان بھی وہ کون سا تواف ہے
16:55جس میں تواف ہو اور مدینہ والا نہ ہو
16:57وہ کون سا عمرہ ہے جس میں عمرہ ہو
17:00اور رسول پاک نہ ہو
17:01وہ کون سا حاج ہے جس میں حاج ہو اور امام الانبیاء نہ ہو
17:05میرے لئے کہ امام بول پڑے
17:07فرمانے لگے حاجیوں آؤ
17:09شہنشاہ کا روزہ دیکھو
17:12کعبہ تو دیکھ چکے اب کعبے کا بھی
17:15کعبہ دیکھو
17:16اور فرمانے لگے غور سے سنتو رضا
17:19کعبے سے بھی آتی ہے صدا
17:21میری آنکھوں سے میرے پیارے کا روزہ دیکھو
17:25یہ ہمیں حضرت عثمانِ غنی نے سکھایا ہے عقیدہ
17:28یہ عقیدہ حضرت عثمانِ غنی کا عقیدہ ہے
17:31بات دور نکل جائے گی
17:32محبت
17:33میار ہوتی ہے
17:35محبت روح ہوتی ہے
17:37محبت تصل ہوتی ہے
17:39حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
17:42سے کسی شخص نے کہا
17:44کہ عثمان کوئی تبدیلی بھی آئی
17:48نبی پاک کے غلام بننے کے بعد
17:49حضور کے غلام بننے کے بعد
17:53کوئی تبدیلی بھی آئی
17:54لوگ اپنی اپنی تبدیلیاں بتاتے رہے
17:56جناب عثمانِ غنی نے دو جملے کہے
17:58لوگ کہتے ہیں ہماری چیخیں نکل گئیں
18:02یہ میراج حضور سے پیار کی
18:04محبت اور عشق کا یہ رنگ عثمانِ غنی کا
18:08حضرت عثمانِ غنی کہنے لگے
18:10تم تبدیلی کی بات کرتے ہو
18:12میں نے جب سے نبی پاک کے ہاتھ میں
18:15سیدھا ہاتھ دے کے بیعت کی ہے
18:17میں نے یہ ہاتھ تبارہ کبھی گندگی کو نہیں لگایا
18:20اور فرمایا جب سے پہلی نظر سے
18:22جلوہِ وددہا دیکھا ہے
18:24میں نے اس کے بعد اپنی شرمگاہ کو بھی
18:26کبھی نہیں دیکھا
18:27اس لیے کہ ان آنکھوں میں
18:29رسول اللہ کے جلوے راجبہ سپیر
18:31یہ میار پیدا کیا جناب عثمانِ غنی
18:34اور مدینہ منورہ سے جو محبت ہے نا مسلمان کی
18:37اس کا اگر اصل رنگ دیکھنا ہو
18:40تو جناب عثمانِ غنی کو زندگی کو دیکھا جائے
18:42اصل رنگ
18:44حضرت سیدنا عثمانِ غنی
18:46باہیا بڑھے تھے
18:48کیا بڑھے تھے
18:50کچھ لوگ بے حیاء ہوتے ہیں
18:52کسی کو بھی نہیں چھوڑتے
18:53نہ صحابہ کو نہ اہلِ بیعت کو
18:56نہ کسی اور کو عثمان باہیا بڑھے تھے
18:58کتنے؟
18:59حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں
19:01مشکات میں مسلم میں موجود ہے
19:03اب فرماتی ہیں نبی پاک بیٹھے تھے
19:05تو حضور کی نب پنڈلی مبارک
19:06مرد کے لئے حکم ہے ناف سے گھتنے تک
19:09چھپا کے رکھے
19:10پنڈلی ننگی ہو بھی جائے نا یہ پنڈلی
19:12تو اس کی اجازت ہے شریعت میں مرد کے لئے
19:15فرماتی ہیں اللہ کے محبوب لیٹے ہوئے تھے
19:17اور حضور کی تامت
19:19پنڈلیوں سے تھوڑی اونچی تھی
19:21تو حضرت ابو بکر صدیق آئے
19:23تو نبی پاک نے فرمایا
19:25آ جاؤ حضور لیٹے رہے
19:27ماتی تھوڑی دیر گزری
19:29تو حضرت عمر فاروق آئے
19:30حضور اجازت ہے
19:32تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
19:33آ جاؤ نبی پاک لیٹے رہے
19:34چند لمحے گزرے تو عثمان گھنی آگئے
19:37حضور آ جاؤں فرمایا
19:39ایک منٹ
19:39اللہ کے عبیب اٹھے
19:41تامت مبارک کو سمیٹا
19:43پنڈلیوں کو ڈھامپا
19:44حضور بیٹھے
19:45عثمان آئے
19:46باتیں ہوں ہی چلے گئے
19:47حضرت عائشہ کہتی ہے
19:49میں پردے کے پیچھے سے دیکھ رہی تھی
19:51میں آذر خدمت
19:52توی کا معبوبہ سمجھ نہیں آئی
19:54آئے ابو بکر بھی ہیں
19:56میرے والد آئے عمر بھی ہیں
19:58مقام ان کا بھی بڑا ہے
19:59پر عثمان آئے
20:00تو آپ نے کپڑا سیدھا کیا
20:02فرمایا عائشہ
20:03میں اسے حیاء نہ کروں
20:05جس سے اللہ کے فرشتے بھی حیاء کرتے
20:07حضرت عثمان اگنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
20:11اپنے اپنے گھر کے اندر ہوتے
20:12تو کئی کپڑے لپیٹے رہتے
20:14کئی کپڑے
20:14کئی کپڑے جنابے
20:16میں ایک نتیجہ آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں
20:18میرے درم دیکھیں
20:19کئی کپڑے لپیٹے رہتے
20:22کپڑوں کے اوپر کپڑے
20:23شرم و حیاء کے پیکر
20:25جناب عثمان اگنی
20:26غسل کرتے تو کپڑوں سمیت کرتے
20:29فرماتے نام بھئی مجھے شرم آج
20:31پیکر شرم و حیاء
20:33اس کا نتیجہ کیا نکلا
20:35حضرت رکیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ
20:39جناب عثمان اگنی کا جب نکاح ہوا
20:41تو ابھی پڑے کی آیتیں نہیں آئیں تھیں
20:43شرم و حیاء کے پیکر تھے
20:45ابھی پڑے کا حکم نہیں آیا تھا
20:47سیابہ بے دریگ آتے جاتے تھے
20:49ایک دوسرے کے گھروں میں
20:50اللہ کے معبوب علیہ السلام نے گوشت پکایا
20:53تو فرمایا حضرت عثمان بن زید کو
20:55جاؤ عثمان کو بھی دے آؤ
20:56جناب عثمان بن زید فرماتے ہیں
20:59وہ میں نے گوشت پکڑا سالن پکڑا
21:00اور ان کے گھر پہنچا جامع ترمیزی میں موجود ہے
21:03فرماتے ہیں میں جب اندر داخل ہوا
21:05مصطفیٰ کی شہزادی کو دیکھا
21:07اور پھر عثمان گنی کو دیکھا
21:10فرماتے ہیں جنہیں میں نے دیکھا
21:12ایسا جوڑا میں نے کبھی نہیں دیکھا تھا
21:14میں بس ہلکا سا مسکرہ کے پلٹ آیا
21:16نہ انہوں نے کچھ پوچھا
21:17نہ میں نے کچھ بتایا
21:18فرماتے ہیں جب میں مسجد میں داخل ہوا
21:21پہلا قدم ہی رکھا
21:23تو مصطفیٰ کریم نے فرمایا
21:26عثمان دے آئے ہو سالن
21:27میں نے کہا یا رسول اللہ دے آئے ہوں
21:29فرمایا ایسا سونا جوڑا پہلے کبھی دیکھا ہے
21:32دیکھا ہے کبھی
21:34میں نے کہا نہیں حضور میں نے نہیں دیکھا
21:36تو میرے مصطفیٰ کریم
21:37یہ لفظ ترمیزی کے نہیں
21:39عشاء علی اللہ صاحب نے ازالت الخفاہ میں لکھیں
21:42میرے محبوب پاک علیہ السلام نے فرمایا
21:44عثمان کی شکل
21:45ایک تو جدو لمبیہ ابراہیم خلیل اللہ سے ملتی ہے
21:49اور دوسرا فرمایا
21:51اگر کسی نے میرے جلوے دیکھنے ہو
21:53تو وہ بھی عثمان کے چہرے میں نظر آئیں گے
21:55اوہ نوجوانوں
21:57اوہ نوجوانوں
21:58پیغام دے رہا ہوں
21:59ریزلٹ نکال رہا ہوں
22:01بے حیائی
22:03بے شرمی کی گفتگو والے کے چہرے پہ
22:05اسے نہیں آتا
22:06تو حیادار بنتا جا
22:09رب تعالیٰ تجھے حسن و جمال عطا فرماتا جائے گا
22:12جتنا حیاء تیرے اندر ہوگا
22:14اتنا نور تیرے مکڑے پہ ہوگا
22:16جتنی شرم میں تُو لپتا ہوا ہوگا
22:19اتنی اللہ تجھے تازگی عطا کرے گا
22:21میرے عثمان فرمایا کرتے
22:23جو گند بولتا ہے
22:25اس کے چہرے کا حسن سب سے پہلے چھن جاتا ہے
22:29اور فرمایا جو
22:30بری باتیں سوچتا ہے
22:32جس کی سوچ بری ہوتی ہے
22:34سب سے پہلے اس کے چہرے کا حسن بگڑتا ہے
22:37اگر چھتا تاہت تازہ رہے
22:39ٹھنڈا رہے
22:39نورانی رہے
22:41تو پھر حضرت عثمان نے تجھے بتایا ہے
22:43کہ شرم والا بانکر ہے
22:45اللہ سب سے زیادہ حسن تجھے ہی عطا فرما دے گا
22:48زیادہ بولنے والا
22:49زیادہ باتیں کرنے والا
22:51جو موں میں آیا کہہ گیا
22:52اس آدمی کی نورانیت چلی جاتی ہے
22:55اگر لوگ
22:57وہ کریموں سے نہیں آتا
22:58اور نائی کے پاس بیٹھ کے
23:00چہرے پہ روز نیا ٹزائن
23:01نئی لکیر بنوانے سے حسن نہیں آتا
23:03حسن شرم و حیاء سے آتا ہے
23:05یہ جو ہم عارضی حسن خرید کے لاتے ہیں
23:07چار پیسے کا
23:08یہ ماند نہیں پڑتا
23:10یہ تباہ کرتا
23:11اور یہ تباہ ہو جاتا ہے
23:12کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں
23:14کچھ لوگ
23:16جن کے پاس بیٹھنے کوئی اتنا دل نہیں کرتا
23:19جتنا ان کا چہرہ دیکھنے کو دل کرتا ہے
23:21ان کے پاس بیٹھنے کوئی
23:23بعض اوقات دل کرتا ہے
23:24کہ بس نہ ذرا
23:25اور طبیعت
23:26میں نے آج میں ہو کے آیا
23:28اونس تھا
23:28جی صادق صاحب رحمت اللہ
23:29میں نے ان بزرگوں کو دیکھا ہے
23:31ہم نے نظر بھار کے
23:32آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے
23:33تو بڑا کم دیکھا ہے
23:34ہم چوری دیکھا کرتے تھے
23:37چوری
23:37میں ویک کھانتے میرا یار نہ ویک ہے
23:39تو جب میں نام ویک کھانتے ہو
23:41ویک ہے
23:42میں ہم لوگ چوری دیکھا کرتے تھے
23:44میں نے اپنے حضر صاحب کو بھی
23:46شاید ہی کبھی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کے دیکھا ہو
23:48تب ہی دیکھا ہے جب وہ کسی اور کو دیکھ رہے ہوتے تھے
23:51بھائی
23:52ان لوگوں کے اندر کا حسن شرم و حیاء
23:54معصومیت بن کے
23:55ان کے چہروں پہ نکھر آتا تھا
23:58حضرت عثمان گنی کی شرم و حیاء
24:00نورانیت بن کے ان کے چہرے پہ آ گئی تھی
24:03جناب عثمان گنی پیکر شرم و حیاء تھے
24:06ایک بات کر دوں اور ختم کروں
24:08حضرت عثمان فرمایا کرتے تھے
24:10مجھے تین باتیں بڑی پسند ہیں
24:12کتنی
24:13سارے بولے ہو
24:15کتنی دی
24:16کون کون سی
24:18فرمایا کرتے تھے
24:19بھوکے کو روٹی کھلانا
24:20ننگے کو کپڑا پہنانا
24:22اور تیسرا میرا دل کرتا ہے
24:25مجھے اور کوئی کام نہ ہو
24:26قرآن پاک میرے سامنے رہے
24:28اور میں سارا دن تلاوت ہی کرتا رہا ہوں
24:30تین باتیں پسند تھیں
24:32بھوکے کو کھانا کھلانا
24:34ننگے کو کپڑا پہنانا
24:36اور یعنی روٹیاں بانٹے رہتے تھے
24:38سوٹ بانٹے رہتے تھے
24:40یہ مزاج تھا
24:41فرماتے تھے میری پسند ہے
24:43تیسرا میرا دل کرتا ہے
24:44کہ قرآن مجید پڑا رہے
24:46اور میں
24:46کوئی کوئے کی بات بڑی معروف ہے
24:49میں نے بس اشارہ کرنا ہے
24:50نبی پاک نے بھی اعلان کیا
24:52تو بڑا ہی اعلان کر دیا
24:53فرمایا وہ میٹھے پانی کا کوئہ ہے
24:55قبضہ یہودی کا ہے
24:57جو بندہ خرید کر
24:59وقف کرے گا نا
25:00اسے کیا ملے گا
25:06میں اسے جنت دے دیں
25:07یہ ہے عرض جنت
25:08یہ تیبہ کی زمین ہے
25:09جنت بھی یہی مال
25:11کہ جنت بھی یہی ہے
25:12جنت لے لے مجھ سے
25:14لے لے
25:15حضرت عثمانہ کا نہیں گئے
25:17اس کو کہا بھئی
25:18کمہ میرے آتھ بیچ دے
25:20کمہ کی قیمت ہی پانچ سات سو دینار
25:22تو حضرت عثمانہ
25:25پانچ سو دینار کل کمہ کی قیمت ہی
25:27جناب عثمانہ کا نہیں گئے
25:29یعودی کو پتا تھا
25:29کہ یہ خریدنا چاہتے ہیں
25:30فرمایا یار یہ کمہ بیچ دو
25:32کہنے لگا نہیں بیچنا
25:33فرمایا قیمت مو مانگی
25:34کہنے لگا قیمت میری مرضی کی
25:37کہا تمہاری مرضی کی
25:38اپنی اپنی اوقات ہوتی ہے نا
25:40قیمت لگانے کی
25:41تمہاری مرضی کی
25:43کہنے لگا میری شرط ہے
25:45میں ایک دن کے لیے کمہ دوں گا
25:46ایک دن میں ایک دن آپ
25:47فرمایا یہ بھی منظور ہے
25:49کزنے پیسے
25:51اس نے کہا میں
25:53تین ہزار دینار لوں گا
25:55پانچ سو کا ہے
25:57حضرت عثمان نے کہا نہیں
25:57فرما نے لگے
25:58تمہیں اپنی اوقات کے مطابق
25:59تین ہزار مانگا ہے
26:00میں چالیس ہزار لے کے آیا تھا
26:02تو اپنی اوقات کے مطابق مانگا
26:06چالیس ہزار دینار میری جیب میں
26:08یہودی کہنے لگا
26:10عثمان تو تاجر ہے
26:11اور عامہ تاجر نہیں
26:13عالمی سطح کا تاجر ہے
26:15لوگ تیری تجارت کی
26:17مثالیں عرب میں دیتے ہیں
26:18پانچ سو کا کمہ
26:20چالیس ہزار
26:21فرما نے لگے
26:22مسئلہ کمہ کا نہیں
26:23مسئلہ مصطفیٰ کے فرمان کا ہے
26:25وہ جو غزور کا فرمان
26:27پورا کرنا ہے نا
26:28اس کے لئے چالیس ہزار تھوڑے
26:30میرے پچے ہی اتنے جو لے کے آیا ہو
26:33حضرت عثمان نے پیسے چکا ہے
26:35اس نے کہا ایک دن پانی ملے گا
26:36فرمایا منظور ہے
26:37وہ ایک دن بیچا کرتا تھا پانی
26:39حضرت عثمان نے اعلان کر دیا
26:41جو میرا دن ہے نا فری پیو
26:43ملنہ رومی رحمت اللہ نے فرماتے
26:45کمہ سے سادھا پانی نکل جائے
26:46تو تازہ آجاتا ہے
26:47اور اگر پانی کمہ کے اندر رہے
26:51سارا ختم نہ ہو تو باسی ہو جاتا ہے
26:54اس لئے فرمایا کرتے تھے
26:56میں اس کمہ سے پانی پیتا ہوں
26:57جس پر راش زیادہ ہوتا ہے
26:59دیکھے کہ وہاں سے پانی ختم ہوتا ہے
27:01تو تازہ آتا رہتا ہے
27:03فرماتے تھے
27:04تو اللہ کے رستے میں سارا خرچ کر دے
27:06اللہ تازے ہتا کر دے گا
27:07اور پہلے سے زیادہ ہتا کر دے گا
27:11میرا آپ کا مسئلہ یہ ہے
27:12کہ تجارت بندوں کے ساتھ ہے
27:14بندوں کے ساتھ جو تجارت ہے نا
27:17بندے کنجوسی کر جاتے ہیں
27:18بندے کا تو صحیح کام چل جائے
27:20تو پارٹلر کو فارق کر دیتا ہے
27:22یہ تو فارق ہے
27:23اور اگر کبھی
27:24کسی کی دکان میں کوئی کرائے دار
27:26اچھا اس کی دکان چل جائے
27:27تو مالی کہتا ہے
27:28تو جا اب دکان میں نے خود کھول لی ہے
27:30وہ فارق کر دیتا ہے
27:31بندوں کا تو مزاج ہو رہا ہے
27:33اللہ تبارک اللہ تعالیٰ سے جب تجارت ہوتی ہے نا
27:36میں نے ایسے لوگ دیکھیا
27:37جن کے گھروں میں لاکھ روپیہ مہانہ آتا ہے
27:39غربت نہیں جاتی
27:40ان کو سوچنا چاہیے
27:43کہ کسرت والا پیسہ آیا ہے
27:45پر برکت والا نہیں آیا
27:47حضرت عثمانِ گنی رضی اللہ تعالیٰ نے فرماتے ہیں
27:50کہ میں نے پہلے بھی بڑا تاجر تھا
27:52لیکن جب سے مصطفیٰ کے نام پر خرچ کرنا شروع کیا
27:55پھر کہاں کہاں سے آیا کب
27:57اور بڑی سیانی بات فرماتے ہیں
27:59آپ فرماتے ہیں
28:00میں کلمہ پڑھنے سے پہلے
28:02تجارت کو وقت زیادہ دیتا تھا
28:03اور مسلمانوں ہونے کے بعد
28:06میں نے تجارت کو ٹائم تھوڑا دیا ہے
28:08پر اللہ نے روزی مجھے زیادہ عطا فرمائی
28:10اس لیے برکت پر ہماری توجہ نہیں رہی
28:14غیبی خزانوں پر خیال ہم نے چھوڑ دیا ہے
28:16غیبی خزانوں سے جو چیز ملتی ہے وہ زیادہ ملتی ہے
28:20جو مادی ذرائع سے ملتی ہے وہ چیزیں کر ہوتی ہے
28:24حضرت عثمانِ گنی پر الزام لگا جب آپ کا دور حکومت تھا
28:27یہ یاد رکھیں کہ سب سے زیادہ الزامات
28:30حضرت عثمانِ گنی پر لگائے گئے
28:31جن بندوں کے قادر کار زیادہ ہوتے ہیں
28:35ان کے خلاف پراپو گنڈے بھی لمبے چوڑ رہی ہوتے ہیں
28:37بڑی بڑی بات یاد رکھنے
28:40کہا گیا کہ حضرت عثمان لوگوں کو نوازتے بڑھائیں
28:42بڑھا دیتے ہیں حضرت عثمانِ گنی
28:45حضرت عثمانِ گنی فرمایا کرتے تھے
28:49حکران تو میں آج بنا ہوں
28:51تو میں تو پہلے بھی بڑھا دیتا تھا
28:52وہ کس خزانے سے دیتا تھا
28:55آپ جواب دیا کرتے ہیں
28:56دیکھیں ذرا
28:56لاکھوں لوگ حاج کرنے آتے تھے
28:59پر حضرت عثمانِ گنی حاج کرنے جاتے
29:01تو اعلان کر دیتے کہ کوئی حاجی
29:04حاج کے موقع پر آکے کھانا نہ پکائے
29:07سب کو کھانا عثمانِ گنی اپنی جیب سے دیا کریں
29:10منا میں لنگر کھانا ہوتا تھا
29:12حضرت عثمانِ گنی کا
29:13منا میں
29:14فرماتے تھے کھاؤ حاجیوں جتنا کھا سکتے
29:16اور پھر حضرت عثمانِ گنی کا
29:18اعلان تا خوددان کو کہتے تھے
29:20میں آخر میں کھاؤں گا
29:21پہلے میرے سارے آنے والے حاجیوں کو کھلایا جائے
29:25ایک مجھ سے نا ایک دوست نے سوال پوچھا
29:28چار پانچ دنوں کے
29:30کچھ سوال ایسے ہوتے ہیں جو بندے کو نا
29:32چراہ پلا کے کھڑا کر دیتے ہیں
29:34زندگی میں نہ بھولنے والے سوالات ہیں
29:37ایک شخص نے سوال پوچھا
29:38کہنے لگا اکاڑ دینی اور مذہبی کرانا ہے
29:40اکاڑے سے
29:42تعلق ہے
29:43میرے ساتھ محبت کا رشتہ ہے
29:45کہنے لگے بیٹی کی شادی کر دی ہے راولپنڈی میں
29:48آپ کی بھی بیٹی ہیں میری بھی بیٹی ہیں
29:52بیٹی کی شادی کر دی ہے راولپنڈی میں
29:54اب بچی چند دن
29:56رہنے آئی ہیں
29:57پوچھنا یہ ہے کہ نماز پوری پڑے گی
29:59کہ کسر پڑے گی
30:00تو میرا تو اس نے کام کر دیا
30:03حد ہو گئی
30:05رو رو کے برا آل
30:06میں نے کہا یار تو بند کر دے
30:08فون رات کو بتا ہوا
30:10کیا پوچھ لیا یار تو نے
30:12بیٹی
30:12بیٹی مسافر نہیں ہوتی
30:15بیٹی تو مہرانی ہوتی ہے باپ کے گھر کی
30:18اور بیٹی
30:20مطلب
30:21کیسے بتاؤں
30:22کہ دل کرتا ہے کہ بیٹی
30:25وہ صرف حسے
30:26وہ روے کبھی نہ
30:28یہ دعا ہوتی ہے
30:30تو تو نے اتنا بڑا سوال کیوں کیا
30:32مہرحال علماء کو کچھ چیزوں کے جواب دینے پڑتے ہیں
30:35میں نے کہا میں رات کو بتاؤں گا
30:37رات کو پھر فون آیا
30:40کہ آپ
30:40بڑی جلدی جواب دینے کے عدی ہیں
30:43تو دیر کیوں کر دی
30:44تو میں نے کہا یار
30:45جواب تو میرے پاس تھا لیکن عمد نہیں تھی ابھی
30:48تو میں نے کہا کہ اگر تو بیٹی
30:51آئی ہے والد کے گھر میں
30:54اور اببا جی کا پروگرام ہے
30:55اسے جائداد میں سے حصہ دینے کا
30:57تو پھر تو بیٹی نماز پوری پڑے گی
31:00لیکن اگر اببا جی نے علیہ دہ کر کے
31:03اگر بیٹی مسافر ہے
31:05اگر اببا جی نے اس کو علیہ دہ کر کے
31:09اگر رات کو اٹھا لگوانا ہے
31:10کہ دے دے بہنیوں کو
31:11خیر ہے تیری شادی پر خرچہ کر دیا ہے
31:13اگر اببا جی کے دل میں
31:15میں نے کہا یہ اببے سے فتوہ پوچھ لو
31:16اگر اببا جی کے دل میں چور ہے نا
31:18کہ بیٹی کو دینا کچھ نہیں
31:19تو پھر بیٹی نے نماز
31:22قصر پڑھنی ہے
31:23اس لیے کہ پھر وہ وہاں حصہ دار
31:25اس کی دلیل حضرت عثمانِ گنی
31:28رضی اللہ تعالیٰ نے حاج کے لیے تشریف لے گئے
31:31تو لوگوں نے حضرت عثمانِ گنی سے کہا
31:34کہ نبی پاک بھی قصر نماز پڑھتے تھے
31:35حضرت عمر بھی حاج کے موقع پر قصر پڑھتے
31:38حضرت ابو بکر بھی
31:39آپ کیوں پوری پڑھتے ہیں
31:40فرمایا ان کا مکہ میں گھر کوئی نہیں تھا
31:42میرے تو پورے کے پورے باغ ہیں
31:43تو میں یہاں مسافر نہیں ہوں
31:46میں یہاں مقیم ہوں
31:47تو اگر تو بیٹی کا عصہ بھی ہے ابو جی کے گھر میں
31:50تو پھر وہ نماز پوری پڑھے گی
31:52لیکن اگر ابو جی نے
31:54اللہ تعالیٰ خیر فرمائے
31:55بیٹوں کے حق میں فیصلہ سنا دیا ہے
31:57اور انہوں نے بیٹی سے کہہ دیا ہے
31:59کہ چھوڑ جو بیٹیاں عصہ لیتی ہیں
32:01ان کے بھائی نہیں ملتے
32:02تو نہ ملیں بھائی
32:03وہی ارج نہیں
32:04ضروری ہے ظالم بھائیوں سے رابطہ رکھنا
32:07جو کھا جائے بہنوں کا عصہ
32:08والد ظالم ہے ظالم
32:11ظالم ہے باپ
32:13بیٹے کو عصہ دیتا ہے بیٹی کو نہیں دیتا
32:16اور یہ ڈیڑھ مربع والے جاگیردار کی بات نہیں کرنا
32:19جس کا چار مرلے کا مکان ہے
32:21اس کی بیٹی کا بھی عصہ بنتا ہے
32:22کیوں کھاتے ہیں بیٹیوں کا عصہ
32:25ڈرنی ہے تا اللہ تعالیٰ سے
32:27کیوں کھاتے ہیں لوگ بیٹیوں کا عصہ
32:29جب اللہ رسول نے رکھا ہے تو کیوں کھا جاتے ہیں
32:32اور پھر کہتے ہیں جناب
32:33بڑا پیار ہے بیٹی سے
32:37دھونے دونے کے لئے پیار ہے
32:38تو یاد رکھیں حضرت عثمان
32:41غنی رضی اللہ تعالیٰ نو کا لنگر چلتا
32:43تو میرے بھائی ایک اور
32:45بہت بڑی خوبی حضرت عثمان غنی کی
32:47تیسری وہ یہ تھی کہ آپ میں
32:49اللہ نے بہت زیادہ حیاء رکھی تھی
32:50آج نا
32:53اگر آپ
32:55ناراض نہ ہو تو ہماری
32:57حکومتوں میں جو بتمیز زیادہ ہوتا ہے
32:59اس کا عہدہ زیادہ ہوتا ہے
33:01اس کو اچھا عہدہ ملتا ہے جو بتمیزی
33:03زیادہ کرتا ہے
33:05اور ہمارے ہاں نوجوان سمجھتے ہیں
33:07کہ کھل کے پھرنا کھل کے کھانا
33:09مرضی کا لباس پیرنا
33:11ہمارے ایک بزرگ فرمایا کرتے تھے
33:13جب سے پیسے لوگوں کے پاس زیادہ ہیں
33:14لباس چھوٹے ہو گئے
33:16پیسہ زیادہ آگیا ہے کپڑے جسموں پر سکڑ گئے
33:19لوگ سمجھتے ہیں کہ بس جو
33:23دل میں آئے کہہ دینے کا نام جمہوریت ہے
33:25ازادی رائے ہے
33:26حضرت عثمان غنی
33:28رضی اللہ تعالیٰ نے شرم و حیاء کے پیکر تھے
33:32بڑا پیسہ تھا
33:33بڑا کچھ تھا
33:35لوگ ڈرتے تھے سردار بھی تھے
33:37جو چاہتے کر سکتے روبتاری ہوتا
33:39لیکن اسمان غنی کو جب بھی کو دیکھتا تھا
33:41کسی کونے میں بیٹھے نظر آتے تھے
33:43چھوپے ہوئے تھے
33:45پیچھے شرم و حیاء
33:47نفاست پسندی
33:48بڑھ بڑھ کے آگے ہونا
33:49ہر ویڈیو میں شامل ہونے کی کوشش کرنے کا نام
33:52پیار نہیں ہے
33:58ان کا پتہ ہی نہیں ہوتا لوگوں کو پیچھے دراصل
34:01اے کون
34:01دیکھئے نا بڑی معروف حدیث ہے صحیح مسلم میں
34:04نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
34:07آرام فرما رہے تھے
34:08حضور نے تعمت مبارک باندھی ہوئی تھی
34:10لیٹے ہوئے تھے سرکار
34:11جب آدمی لیٹتے تھے نا
34:14ہمارے بزرگ بھی جب لیٹتے ہیں
34:15تو تعمت کو سمیٹا کرتے تھے تو گھٹنوں تک آ جاتی
34:18دیکھا ہے نا آپ نے
34:19گھٹنوں تک تعمت آ جاتی جب لیٹتے
34:21تو سرکار بھی لیٹے تھے پردے کی ابھی آیتیں نہیں آئیں
34:24دروازے پہ دستک ہوئی
34:25حضرت عائشہ صدیق کا عرض کرنے لگے
34:27یا رسول اللہ میرے اببا جان جناب ابو بکر صدیق آئے
34:30حضور نے فرمایا بلالو
34:32حضرت عائشہ کہتی ہے وہ آ کے بیٹھ گئے
34:33حضور لیٹے رہے
34:34پھر دستک ہوئی
34:35اب کون ہے
34:36کہ سیدنا فاروق کے آزر
34:37کہا عائشہ آپ ساتھ والے ہجرے میں چلی جاؤ
34:40اممہ جی وہاں چلی گئی
34:41تھوڑی دیر کے بعد
34:42حضرت عمر آئے حضور لیٹے رہے
34:45جناب عائشہ کہتی ہے پھر دستک ہوئی
34:47اب کون ہے فرمایا عثمان گنی
34:49نبی کریم نے فرمایا
34:52اسے کو ذرا ٹھیر جائے
34:53حضرت عثمان ٹھیر ہے
34:55تو حضور اٹھ کے بیٹھے
34:56تحمد مبارک کو ٹھیک کیا
34:59پھر اپنے کرتے مبارک کو سیدھا کیا
35:01پھر دستار کو سیدھا کیا
35:03فرمایا اب بلاؤ عثمان گنی
35:05حالانکہ جاہو جلال حضرت عمر کا زیادہ ہے
35:09حالانکہ وقار مقام
35:11حضرت صدیق اکبر کا زیادہ ہے
35:13اب بلاؤ عثمان گنی کو
35:15حضرت عثمان گنی رضی اللہ تعالیٰ
35:18نے آئے بیٹھے بات چیت ہوئی
35:20تینوں چلے گئے حضرت عاشہ صدیقہ
35:22کہتی ہے میرے دین میں سوال رہ گیا
35:23میں نے ارز کی یا رسول اللہ
35:25صلی اللہ علیہ وسلم
35:28وہ دو لوگ آئے آپ بیٹھے رہے
35:29عثمان آئے تو آپ نے احتمام کیا
35:31کیا لفظ ہے اور لفظوں میں
35:33تاثیر ہے اور جملے دو
35:36کہے نبی پاک نے لیکن کتنا
35:37بڑا ان کا مرتبہ بیان کیا
35:39فرمایا عائشہ
35:41میں اس شخص سے حیاء نہ کروں
35:44جس سے اللہ کے فرشتے بھی حیاء کرتے
35:46میں اس سے حیاء نہ کروں جس سے
35:49اللہ کے فرشتے
35:52بھی حیاء کرتے
35:52حضرت عثمان نے گانی فرمایا کرتے تھے
35:55میں نے جب سے حضور
35:57کچھ رہ دیکھا ہے
35:58دوبارہ پلٹ کے
35:59اپنی شرمگاہ بھی کبھی نہیں دیکھی
36:01گویا میں نے اپنی آنکھوں کا
36:03بضو نہیں توڑا
36:04جب سے حضور کا فرماتے
36:06جب سے یہ ہاتھ
36:07نبی پاک کو بیعت کے لیے دیا ہے
36:09پھر گندگی میں نہیں جانے دیا
36:10میں نے سیدھا آتا
36:11حضرت عثمان نے گانی فرمایا کرتے تھے
36:13میں اپنے گھر کے اندر
36:15اپنے غسل خانے میں
36:16چار دیواری کے اندر
36:17بھی کپڑوں سمیت گھسل کرتا ہوں
36:19مجھے حیات یہ ہے
36:20گھسل خانے میں بھی کپڑے
36:22اور سنو
36:22ایک اور بڑی بات آہم
36:24آپ فرمایا کرتے تھے
36:27میری جو محرم عورتیں ہیں
36:29نا محرم
36:29پپی خالا
36:33میری جو محرم عورتیں ہیں
36:37فرمایا کرتے تھے
36:38میں نے کبھی ان کے بچہرے آنکھ بھار کے نہیں دیکھے
36:41ان کے بچہرے کبھی میں نے آنکھ بھار کے نہیں دیکھے
36:45جو میری مہرم عورتیں ہیں پپی خالہ
36:48فرماتے ہیں تو ان سے بھی جب بات کرتا ہوں
36:50تو میں اچہرہ جھکا کے
36:51ہمارے ہاتھ تو کزن کزن
36:53ایک دوسرے سے سلام لیتے ہیں لڑکیں یا لڑکیں
36:55کزن کزن
36:57ایک دوسرے سے سلام لیتے ہیں
36:59بچیں آیا کرتی تھی تو میری
37:01کبھی کبھی مجھے بتایا جاتا تھا
37:04میں نے ایک پبندی لگا دی
37:05بچیں جب مدرسے میں آتی تھی
37:07جو دور سے بچی آئے اس کو جس آدمی کا نام
37:10لکھا ہو بتایا جائے وہ ہی لینے آئے
37:12ایک دن مجھے اطلاع دی گئی
37:13کہ آپ تھوڑی دیر آئیں میں گھر گیا
37:15تو مجھے بتلایا گیا ایک بچی ہے
37:17تو اس کو جو پہلے لینے آتا تھا وہ نہیں آیا
37:19کوئی اور آیا
37:20میں نے
37:22اس کے بھائی کو فون کیا کہ آپ لینے نہیں آئے
37:25کہنے لگے یہ کزن ہے ہمارا
37:28اس کے ساتھ بھیج دیں آپ
37:29ہمارا ہی کزن ہے
37:31خالہ زادہ
37:32میں نے کہا یار آپ کہاں ہو کہنے لگے مجھے بیس پچیس منٹ
37:35لگ جائیں گے تو میں نے کہا بھی کلاسیں بھی جاری ہیں
37:37تو آپ ہی آگا نہ خود ہی
37:39لگا سب آپ بھیج دیں مجھے اطبار ہے اس پہ
37:41میں نے اس کو ایک بات کہی جو آپ کو بھی کہتا ہوں
37:45میں نے کہا یار تمہیں اطبار ہے
37:47تو اللہ رسول کو اطبار کیوں نہیں
37:49انہوں نے کیوں غیر محرم بنایا
37:52عجیب تماشا ہے
37:55مجھے پپی ذات پہ خالہ ذات پہ
37:57مامو ذات پر اطبار ہے
37:59نبی پاک کو کیوں نہیں
38:02آپ کو زیادہ پیار ہے لوگوں سے
38:05یا نبی پاک کو امت سے زیادہ پیار ہے
38:07کیا مطلب تماشا ہے
38:09کیا ملاج بنا لی ہے میں نے اور آپ
38:11نبی پاک نے ایک شخص پر اطبار نہیں کیا
38:15اور میں اس سے پردہ کرو
38:16آپ نے اور میں نے کیسے کر لیا
38:18نبی پاک نے خالہ ذات پپی ذات دیور پر جیگ پر
38:23سالے پر بینوئی پر اطبار نہیں کیا
38:26پبندی لگا دی
38:27تو نے کیسے کیا
38:29تیرے دل میں زیادہ پردہ ہے
38:33تو زیادہ دین کو سمجھنے لگا ہے
38:36انسانیہ زیادہ اچھلائی ہے تیرے اندر
38:38اطبار کیا ہوتا ہے
38:39یا رکھنا
38:40دنیا میں جتنے گھر تباہ ہوئے
38:43ان لوگوں کی وجہ سے نہیں ہوئے جن پر اطبار نہیں تھا
38:46ان کی وجہ سے ہوئے جن پر اطبار تھا
38:49گھر کا بیتی
38:51لنکاڈ آئے
38:53بار والے آکے کبھی بھی گھر میں
38:55کوئی نقب زنی نہیں کرتے
38:57جب بھی کرتے اطبار والے کرتے
38:58میرے رسول پاہ
39:00علیہ السلام کی وہ ازواج
39:04جن پر اللہ کو اتنا اعتبار ہے
39:05کہ رب کہتا ہے میرے معبول کی بیویوں
39:07تمہاری جیسی دنیا میں دوسری ہے ہی کوئی
39:10اللہ کو اتنا اعتبار ہے
39:12لیکن ایک نابینا سے آبی آئے
39:15تو حضور کی دو ازواج بیٹھی تھی
39:17تو نبی پاہ نے فرمایا پردہ کرو
39:19یا رسول اللہ وہ تو نابینا ہے
39:20فرمایا تمہیں تو نظر آ رہا ہے
39:21تمہاری آنکھیں تو کھلی ہوئی ہیں
39:24حضور کو اعتبار نہیں تھا
39:28ظالم وہ ہے جو کہتا ہے مجھے بیٹی پر اعتبار ہے
39:30وہ ظالم ہے
39:31وہ اپنی بیٹی کے ساتھ ظلم کر رہا ہے
39:34جو کہتا ہے مجھے اعتبار ہے
39:35کالت جا رہی ہے یونیورسٹری جا رہی ہے
39:37اکیلے آ جا رہی ہے مجھے اعتبار ہے
39:40یہ ظلم کر رہا ہے بچی کے ساتھ
39:41وہ تو بچی ہے
39:42اس کا دوسرین کمزور ہے
39:44ہو سکتے ہیں صاف دل ہو
39:46لیکن سامنے جو شیطان
39:48چونکوں میں گلیوں میں دائیں بائیں گھوم رہے ہیں
39:51وہ تو صاف دل نہیں ہے نا
39:53وہ تو معصوم طبع نہیں ہے نا
39:55تو بازو کار بڑے اچھے نفیس بچے بھی
39:58شیطانوں کا شکار ہو جاتے ہیں
39:59خدا کا خوف کریں
40:01حضرت عثمان کا نہیں کی زندگی
40:03حضرت عثمان فرماتے ہیں
40:04جو محرم عورتیں تھیں
40:05ان کی طرف بھی آنکھ بھرکے نہیں دیکھا
40:08اس لیے کہ وہ خاتون ہے
40:10میں مرد ہوں میری حیامہ نہیں
40:12آج لوگوں کو شوق ہو گیا
40:14عورتوں کی مجلس میں دور دور کر جانا
40:16وہاں بیٹھنا وہاں وقت بتانا
40:17پیرانے ازام کہتے ہیں کہ وہ درویشنیوں کے بیچ بیٹھے ہیں
40:21جی باپ بیٹی ہوتے ہیں
40:22جی مریدنی اور پیر
40:23میں نے کہا کوئی نہیں ہوتے
40:25اس رشنے پر استدلال ہے
40:28آلہ حضرت فرماتے ہیں
40:29واجب ہے پردہ پیر اور مریدنی کا
40:31یہ پردہ واجب ہے
40:33اگر کوئی شخص اس طرح بے پردبہ بیعت لے گا
40:36بیچ میں بیٹھے گا
40:37تو اس کا تو مرید ہونا ویسے ہی حرام ہے
40:39جائز ہی نہیں ہے
40:41جو سارا دن تعویز داگے کے لئے بیٹھا رہے
40:43اور بیبیوں سے گفتگو کرتا رہے
40:44خدا رہا
40:45حضرت عثمانِ گنی رضی اللہ تعالیٰ انہوں کی زندگی میں
40:48جو باتیں ہمیں بہت زیادہ ملتی ہیں
40:51ان میں نفاست ہے
40:52آپ کی حیاء ہے
40:54در نبی پر پڑا رہوں گا
41:03پڑے ہی رہنے سے کام ہوگا
41:11کبھی تو قسمت کھلے گی میری
41:19کبھی تو میرا سلام ہوگا
41:26در نبی پر پڑا رہوں گا
41:34بڑے ہی رہنے سے کام ہوگا
41:42خلاف ماشوق
41:49کچھ ہوا ہے
41:52نہ کوئی عاشق سے کام ہوگا
42:00خلاف ماشوق
42:04خلاف ماشوق
42:06کچھ ہوا ہے
42:08نہ کوئی عاشق سے کام ہوگا
42:16خدا بھی ہوگا
42:19اوہ دھر ہی اے دل
42:23جے دھر وہ آلی مقام ہوگا
42:30در نبی پر پڑا رہوں گا
42:37بڑے ہی رہنے سے کام ہوگا
42:45کیے ہی جاؤں
42:50گار دے مطلب
42:52ملے گا جب تک
42:56نہ دل کا مطلب
42:59کیے ہی جاؤں
43:05گار دے مطلب
43:07ملے گا جب تک
43:11نہ دل کا مطلب
43:14نہ شام مطلب
43:20کی صبحہ ہوگی
43:22نہ یہ فسانہ
43:25تمام ہوگا
43:29در نبی پر
43:32پڑا رہوں گا
43:36پڑے ہی رہنے سے کام ہوگا
43:43جو دل سے ہے مائلِ پیمبر
43:51یہ اس کی بہچان ہے مقر
43:57جو دل سے ہے مائلِ پیمبر
44:07یہ اس کی بہچان ہے مقر
44:14کہ ہر دم اس بے
44:18ناوہ کے لب پر
44:21درود ہوگا
44:24سلام ہوگا
44:28در نبی پر
44:33پڑا رہوں گا
44:37پڑے ہی رہنے سے کام ہوگا
44:46کبھی تو قسمت
44:49کھلے گی میری
44:53کبھی تو میرا سلام ہوگا
45:01در نبی پر
45:04پڑا رہوں گا
45:08پڑے ہی رہنے سے کام ہوگا
45:13عفف نہیں
45:15پہر ہی رخ
45:19دپP
45:20ملی پڑے wash
45:38پڑے ہی رہیں
Recommended
3:12
|
Up next
0:38
2:30
0:50
4:55
5:37
1:48
0:48
1:12
1:44
0:17
0:15
3:38
5:40
4:27