Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6 days ago
سکینہ ایتو کے مطابق ان کی حکومت نے ڈگری ہولڈرز کو دور دراز علاقوں میں طبی خدمات انجام دینے کے لیے احکامات جاری کیے ہیں۔

Category

🗞
News
Transcript
00:00ڈاکٹرز کی کمی یہ تو ہمیں آہ وراثت میں ملا ہے کیونکہ ایک سال میں آپ
00:13ایکسپیٹ کریں گے جہاں چھ سال میں ڈاکٹر نہیں ہے جہاں آہ چھ سال میں آپ کا
00:19میڈیکل ایسٹر نہیں ہے جہاں دس سال میں آپ کی بیلڈنگ نہیں ہے وہ ایک یا آٹھ
00:25مینے میں ٹھیک نہیں ہو سکتا ہے لیکن میں سمجھتی ہوں کہ عمر عبداللہ صاحب کی
00:29سربرائی میں جو سرکار بنی ہیں اس سرکار نے آہ شروع سے ہی یہی کوشش کی ہے
00:35چاہاں ہیلت سیکٹر ہوں ایڈوکیشن سیکٹر ہوں یا باقی ڈپارٹمنٹس ہو ان
00:40ڈپارٹمنٹس میں صدار آ سکے اور اس کی آہ مثال یہ میں آپ کو دوں گی جب یہ
00:45سرکار بنی جو ہمارے آہ بچے جو جنہوں نے ڈگریان کمپلیٹ کی تھی ان کو آہ پہلے
00:52تو تین سو ناؤ اپوائنٹمنٹ آرڈرز عمر عبداللہ صاحب کے ہاتھوں دیے گئے
00:57تاکہ یہ لوگ دور دراز علاقوں میں فار فلنگ اریاز میں جا کے وہاں جو ہے
01:02پیشنٹ کیئر کو ٹھیک کر سکے اسی طرح ابھی ریسنٹلی ایک سو دس یا گہرہ آرڈر
01:08جو ہے وہ اور دیے گئے روز جو سرویس سیلیکشن بورڈ میں کنسلٹنٹس آہ کی
01:14اپوائنٹمنٹ ہوتی ہیں اس میں بھی کافی حد تک کنسلٹنٹ آہ کی جو کنسومیشن
01:19ہے وہ آ جاتی ہیں اور ان کو بھی ہم کوشش کرتے ہیں لگانے کے لیے لیکن
01:24اب یہ کیا ہوا ہے پہلے اپگریڈیشن کی گئی ہیں کریشن نہیں کی گئی آنند فانند
01:30بیلڈنگیں بنائے گئی لیکن وہاں پہ آپ کے پاس ایکیومنٹ نہیں ہے وہاں
01:34آپ کے پاس آہ میڈیکل اسٹرن نہیں ہے باقی فیسلٹیز نہیں ہے اس چیز کو سب
01:40کو کنسولیڈیٹ کرنا پڑے گا اس میں سب کا ہمیں ساتھ چاہیے سب کا
01:44سپورٹ چاہیے آپ میڈیا کے بائیوں کا بھی لوگوں کا بھی اور اس
01:48سرکار کی کوشش ہے کہ ہلت کیئر زیادہ سے زیادہ بہتھار ہو سکتے ہیں

Recommended