Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7/8/2025
Meri Pehchan | Topic: Iman aur Yaqeen

Host: Syeda Zainab

Guest: Dr. Imtiyaz Javed Kahkvi, Sadia Saeed

#MeriPehchan #SyedaZainabAlam #ARYQtv

A female talk show having discussion over the persisting customs and norms of the society. Female scholars and experts from different fields of life will talk about the origins where those customs, rites and ritual come from or how they evolve with time, how they affect and influence our society, their pros and cons, and what does Islam has to say about them. We'll see what criteria Islam provides to decide over adapting or rejecting to the emerging global changes, say social, technological etc. of today.

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00A.R.Y. QTV
00:30اپنی پہچان اور میری پہچان کی ایک نئی اپیسوٹ کے ساتھ آپ کی میزبان سیدہ زینب حاضر خدمت ہیں
00:38جناب جس طرح ہم میری پہچان میں انوان منتقب کرتے ہیں اور ایسا انوان جو اصلاحی ہو جس پہ ہم اپنی اصلاح کرسکے
00:47ہم آپ کے ساتھ مل کر اپنی بھی رہنمائی کرسکے اور آپ کی بھی کہیں نہ کہیں رہنمائی کا سبب بن سکے
00:53آج جناب ہم ایمان و یقین پر بات کریں گے اور جیسا کہ ہم بچپن سے جب سے ہم نے ہوش سنبھالا
01:01ہم پڑھتے اور سنتے آئے ہیں آمن تو باللہ وملائکتہی وکتوبہی ورسولہی
01:06کہ میں ایمان لایا اللہ پر اس کی کتابوں پر اس کے رسولوں پر اور قیامت کے دن پر
01:12اب ایمان کی جب ہم بات کرتے ہیں جناب کہ ہمارے دل میں یہ یقین ہے کہ اللہ ہر جگہ موجود ہے
01:19ہمارا یہ ایمان ہے تو کیا جب ہم کسی کا دل دکھا رہے ہوتے ہیں چوری کر رہے ہوتے ہیں
01:25ناب تو علمیں کمی کرتے ہیں ہم کسی پر ظلم کرتے ہیں ہم کسی گناہ میں مبتلا ہوتے ہیں
01:31تو اس وقت ہمیں یہ یقین ہوتا ہے کہ اللہ ہمیں دیکھ رہا ہے
01:34ایمان تو ہے ہمارا اس بات پر کہ اللہ ہر جگہ موجود ہے لیکن یقین اور بات ہے
01:42اب جس طرح سے ہم بات کرتے ہیں جناب اس وقت اللہ پر ایمان ہے
01:47اللہ پر یقین کامل ہو جب کوئی راستہ نظر نہ آئے
01:50تو پھر ہمیں یہ یقین ہو کہ وہ پروردگار عالم میرا مددگار ہے
01:55وہی کارساز ہے وہ ہمارا رب ہے وہ کوئی نہ کوئی راستہ ضرور نکالے گا
02:01وہی ہماری مدد کرے گا
02:03حسب اللہ و نعم الوکیل کے بے شک وہی سب سے بڑا کارساز ہے
02:08تو یہ یقین ہونا ہمارے لیے بہت ضروری ہے
02:11اب سوال ہے کہ کیا ایمان کے جو تقاضے ہیں کیا ان کو ہم پورا کر رہے ہیں
02:15تو افسوس کے ساتھ ہمارے اندر سے جواب آئے گا کہ نہیں
02:19ان تقاضوں کو ہم پورا نہیں کر سکے
02:21تو ایمان اور یقین پر آج بات کریں گے
02:24بہت ہی روحانی علمی اور فکری گفتگو آج کی بزم ہوگی
02:28تو آخر تک اس پروگرام میں ہمارے ساتھ رہے گا
02:31مہمان شخصیات جناب جو آج کی بزمیں بھی رونہ قفروز ہیں
02:35ان کو آپ سنتے ہیں
02:37ما شاءاللہ اے آر وائے کیو ٹی وی پر کئی برس سے
02:40اپنی علمی خدمات انجام دے رہی
02:42ہم آج ساتھ موجود ہیں
02:43ڈاکٹر امتیاز جاوید خاکوی صاحبہ
02:46مل کر ویلکم کرتے ہیں
02:48السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
02:50آپ پا کیسی ہیں خیریت سے ہیں
02:53میری پہچاندہ خوش آمدیت کہتے ہیں آپ
02:56بہت شکریہ
02:56اور جناب ان کے ساتھ اگلی نشست پر جو شخصیت رونہ قفروز ہے
03:00فروغ دین میں بہت اہم کردار ادا کر رہی ہیں
03:04اور بہت تندہی سے اپنا کام کرتی ہیں
03:06ما شاءاللہ
03:07ہر موضوع پر بہت اچھی گفتگو کرتی ہیں
03:08سادیا سعید ہمارے ساتھ موجود ہیں
03:10عالمہ بھی ہیں
03:10ما شاءاللہ ویلکم کرتے ہیں
03:12السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:14وعلیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:16کیسی ہے سادیا آپ خیریت سے ہیں
03:17الحمدللہ
03:18بہت دعائیں آپ دونوں کے لئے شاد رہی
03:20آباد رہے
03:20ایمان و یقین آپ
03:22آج کا ہمارا موضوع ہے
03:23یقین کی حقیقت
03:24اور قرآن مجید فرقان حمید میں
03:27اس کا ذکر آپ کس انداز سے آیا ہے
03:29کیا کہیے گا
03:30شکریہ زینب
03:32بسم اللہ الرحمن الرحیم
03:34اللہ رب العزت نے سورہ بکرہ میں
03:36ابتدائی آیات میں ذکر کیا
03:38حدل المتقین
03:39اللہزین یومنون بالغیب سے
03:41بات شروع ہوئی
03:42کہ متقی لوگوں کی نشانیاں کیا ہیں
03:44جو غیب پر ایمان لاتے ہیں
03:46اور اسی کا اختتام ہوتا ہے
03:48کہ آخرت پر یقین رکھتے ہیں
03:52اسی طرح ایک جگہ قرآن مجید میں آتا ہے
03:54اپنے رب کی عبادت ایسے کرو
03:58کہ تم یقین کو پالو
04:00اب یہ بنیادی طرف سمجھنے کی ضرورت ہے
04:03ایمان بزاتے خود بھی یقین کا نام ہے
04:05کہ اللہ پر یقین رکھنا
04:07بروسہ رکھنا
04:08فرق کیا ہے
04:09ایمان اور یقین کو ہم الگ الگ کیوں دیکھتے ہیں
04:11دیکھیں ایمان تو آپ کو بن مانگے ملا ہے
04:14آپ کے کانوں میں پڑھا
04:15آپ ایک مسلمان گھرانے میں پیدا ہوئے
04:17تو آپ نے کلمہ سنا
04:19کلمہ پڑھا
04:19بڑھوں نے بتایا
04:21تو ایمان مل گیا آپ کو
04:22اس کا نور ملا ہے آپ کو
04:23اس میں جب یقین تب آتا ہے
04:26جب آپ کسی بات کی حقیقت تک پہنچ جاتے ہیں
04:30تین چیزیں اس میں آتی ہیں
04:32علم
04:32فہم
04:33اور کلب
04:34ان تینوں کا جب استحقام حاصل ہو جاتا ہے
04:37کہ آپ نے علم حاصل کیا
04:39اس کے بارے میں آپ نے تحقیق کی
04:41آپ نے کسی عمر کو پائے ثبوت تک پہنچا دیا
04:44اس کی حقیقت تک پہنچ گئے آپ
04:46پھر آپ کے فہم
04:47آپ کے دماغ
04:48آپ کے عقل نے اس بات کو مان لیا
04:50کہ ہاں یہ بات سچ ہے
04:51علم
04:52پھر فہم
04:53پھر تیسری چیز آئی
04:54کلب نے اتوینان پکڑا
04:56کہ ہاں واقعی
04:58اب یہ جب تینوں چیزیں ہم آنگ ہوتی ہیں
05:01تو یقین حاصل ہو جاتا ہے
05:03گویا ایمان کا مغز
05:05اس کی حقیقت
05:06اس کا جوہ اور
05:07یقین ہے
05:08اب وہاں بھی دیکھیں
05:09اللہ نے فرمایا
05:10اپنے رب کی عبادت کرو
05:11اب بندہ عبادت تو کر رہا ہے
05:12بندے کے پاس ایمان تو ہے
05:14تب ہی تو اللہ کی بارگاہ میں کھڑا ہے
05:16وہ نماز پڑھ رہا ہے
05:17وہ عبادت کر رہا ہے
05:18مگر فرمایا کہ
05:19عبادت ایسی کرو کہ
05:20یقین تک
05:20جا پہنچو
05:21یعنی تمہیں
05:22اللہ پر جو بروسہ ہے تمہارا
05:24کتنا کامل ہو جائے
05:26کہ تم ایمان میں مضبوط ہو جاؤ
05:27ایمان میں کامل ہو جاؤ
05:29دیکھیں جب یقین آتا ہے
05:30تو شک شبہ زائل ہو جاتا ہے
05:33دور ہو جاتا ہے
05:34اور یہ یقین ہم کیسے حاصل کریں
05:36کیا طریقہ ہو
05:37کہ ہم ایمان سے یقین تک
05:39کے سفر کو جا سکیں
05:40اس کے دو طریقے ہیں
05:41ایک میں آپ بتانا چاہوں گی
05:43ایک تو یہ ہے
05:44کہ ایمان کا تقاضی یہ ہے
05:45اللہ سے محبت کرو
05:47اللہ کی اداعت کرو
05:49بروسہ رکھو اس پر توقع
05:51ان تین چیزوں پر
05:53اخلاص نیت کے ساتھ
05:54مسلسل جمع رہو
05:56ڈٹ کے رہو
05:56محبت کرنی ہے
05:58اپنے رب سے
05:59میرا رب میرا محبوب ہے
06:00میرا معبود ہے
06:01میرا مطلوب ہے
06:02میرا مقصود ہے
06:03دوراتے رہنا
06:04دوراتے رہنا
06:05I love you
06:06کے ایک میسیج بھیجنا
06:07اس رب کو
06:08اور بڑی دل کی اتا گہ رہی
06:10پھر اطاعت
06:12بدن اس کی اطاعت میں لگا ہوا ہو
06:14جس ہر لمحہ
06:15ہر لمحہ کے
06:16کہیں رب کے حکم سے
06:17میں ادھر ادھر نہ ہو جاؤ
06:18کبھی غلطی سے ادھر چلا بھی گیا
06:20تو واپس آ جاؤ
06:21تو اطاعت میں لگے رہنا
06:28بس اللہ ہی ہے
06:31تو جب یہ تینوں چیزیں
06:32انسان کے اندر آتی ہیں
06:33تو ایک وقت آتا ہے
06:35کہ اب اس کا یقین
06:36بڑھنے لگ گیا
06:37پھر سورہ تقاثر میں
06:38جو یقین کی اقسام
06:40علوا نے بیان کی ہیں
06:41جن کا ذکر آتا ہے
06:42کہ علم الیقین
06:43عین الیقین
06:44اور حق الیقین
06:45یہ پہلا ہے
06:46کہ تم نے جانا
06:47اپنے علم سے
06:48یا دوسرے کے علم سے
06:50اپنے حواس خمسہ کے ذریعے
06:51اپنی تحقیق کے ذریعے
06:53پھر ہے کہ
06:53تمہاری آنکھ نے دیکھا
06:55مشاہدہ کیا
06:56اور مشاہدے سے
06:58تم حق الیقین
06:59اس تک پہنچ گئے
07:00کہ تم نے اب حق کو پا لیا
07:02اب تم ادھر ادھر نہیں ہو سکتے
07:04اب سورہ بکرہ کی جس آیت
07:06کا میں نے ذکر کیا
07:07اس میں بھی دیکھیں
07:08تو اللہ زیرہ یومینونہ
07:09بالغیب سے بات چلوئی
07:10کہ وہ غیب پر ایمان لاتے ہیں
07:12اس کے فوراں بعد کیا ذکر ہے
07:13وہ نماز قائم کرتے ہیں
07:16وہ ممارز اکنام میں
07:17جو کچھ اللہ نے انہیں دیا ہے
07:19وہ اللہ کی راہ میں
07:20خرچ کرتے ہیں
07:21شکرانے کے طور پر
07:22انہیں پتا ہے
07:23یہ میرا اپنا کچھ نہیں ہے
07:24جو کچھ ہے
07:26اللہ کا دیا ہوا ہے
07:27اللہ کا دیا ہوا ہے
07:28تو اس کی راہ میں
07:29کیوں نہ کول کر دوں
07:30وہ پہلے اس نے دیا ہے
07:32تو پھر بھی دے گا
07:32تو یہ بھروسہ ہے نا
07:34تو اب دماز بھی قائم ہو رہی ہے
07:36قائم ہو رہی ہے
07:37پھر رزق بھی
07:39اس کی راہ میں دیا جا رہا ہے
07:40پھر واللہ زیرہ
07:41اے محبوب جو آپ پر نازل کیا
07:46وہ کیا ہے قرآن
07:47قرآن سے جڑے ہوئے ہیں
07:48قرآن کی راہ کو اپنائے ہوئے ہیں
07:50جو آپ سے پہلے نازل ہوئے
07:51اس پر بھی ایمان رکھتے ہیں
07:52توریت زبور انجیل آئی تھی
07:54اب ہمارے لئے قرآن ہے
07:56اور اس کے بعد فرمایا
07:57اب آخرت پر ان کا یقین پختہ ہو گیا
08:02کہ اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہونا ہے
08:04ایک دن جواب دینا ہے
08:05اب یہ کیا ہے
08:06اس نور کی آبیاری ہے
08:07وہ جو میں نے کہا نا
08:08ایمان بن مانگے ملا
08:09وہ نور کا پودا جو لگا تھا
08:11آبیاری اس کی ہوئی اطاعت سے
08:13نماز سے
08:14زکاة سے
08:16صدقات سے
08:16خیرات سے
08:17عمل سے
08:18اور نبی کریم علیہ السلام سے محبت
08:21قرآن سے محبت
08:22یہ بنیادی چیزیں تھیں
08:23اب ان سب چیزوں نے
08:25انسان کو یقین تک پہنچا دیا
08:26پھر فرمایا جب یقین پہ پا لیا
08:29اب کامیابی تمہاری ہے
08:34اب ہدایت تمہاری ہے
08:35اب اس مسند پر تم بیٹھ گئے
08:38اللہ اکبر سبحان اللہ
08:40یعنی پھر وہ کیفیت
08:41کہ جب عبادتوں میں
08:42وہ لذت حاصل ہونے لگے گی
08:44کہ اللہ مجھے دیکھ رہا ہے
08:46اور جب اللہ رب العزت دیکھ رہا ہے
08:48تو پھر ہر بات میں
08:49ہر کام میں
08:50ہمیں یہ لذت حاصل ہوگی
08:52کہ وہ مالک ہے
08:53عرض و سما کا
08:54وہ ہمیں دیکھ رہا ہے
08:55وہ ہر وقت ہمیں واجھ کر رہا ہے
08:57اللہ اکبر
08:57کیا کیفیت ہوگی
08:58پھر ہماری عبادتوں کی
09:00جناب سادیہ آپ موجود ہیں
09:02اللہ رب العزت کی ذات پر
09:05کامل یقین
09:06مکمل یقین
09:07اس کی فضیلت آپ بیان کیجئے گا
09:08اور ایمان کے ساتھ
09:10جو اس کا تعلق ہے نا
09:11وہ بھی بیان کیجئے گا
09:13آپ کی جانب سے
09:24بہت خوبصورت انداز میں
09:25اس بات کو سمجھایا گیا
09:27کہ ایمان و یقین
09:28درحقیقت ہے کیا
09:29اور اللہ رب العزت کی ذات پر
09:32کامل یقین رکھنا
09:33جب انسان کے دل میں
09:35کامل یقین ہو نا
09:36اس کے اندر ایمان کی
09:38اتنی پختگی ہو
09:39کہ ایمان تقاضہ کرتا ہے نا
09:41کہ ایمان یقین کے بغیر
09:43مکمل نہیں ہے
09:44وہ اس کا ایک بنیادی وصف ہے یقین
09:46اگر یقین نہیں ہوگا
09:47تو آپ کا ایمان کس چیز پر ہے
09:49ابھی سور تکاثر کی بھی
09:50جس طرح سے
09:51تینوں قسمیں سور تکاثر میں
09:53جو بیان ہوئی ہیں
09:54کہ انسان کو علم تھا
09:55اس نے یقین رکھا
09:56پھر اس پر حق ہے اس کا
09:57تو اگر ہم یہ دیکھیں
09:58تو پھر ہمیں پتا چلتا ہے
10:00کہ جب انسان
10:01اللہ رب العزت پر
10:02کامل یقین رکھتا ہے
10:04تو اس کو کئی پیراہے میں دیکھتے ہیں
10:06کچھ پیراہے ہم اٹھاتے ہیں
10:08جو تو بہت فضیلت ہے
10:09لیکن ہم چند
10:10نکات اٹھائیں
10:12تو اس میں ہمیں
10:13سب سے پہلا نکتہ یہ ملتا ہے
10:14کہ جب وہ رب پر
10:15کامل یقین رکھتا ہے
10:16تو اسے اتمنان قلب نصیب ہوتا ہے
10:18کیا بات
10:19اور اتمنان قلب
10:20اسے اسی وقت نصیب ہوتا ہے
10:21کہ جب اللہ اور اس کے حبیب
10:23صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
10:24پر ایمان لائے
10:25تو پھر فرشتوں پر
10:27کتابوں پر
10:28آخرت کے دن پر
10:29ہر ہر چیز پر ایمان لائے
10:30تو اب اس کے دل میں
10:32یہ اتمنان ہے
10:32کہ میں اس رب کا بندہ ہوں
10:34اور میرے تمام معاملات
10:36اس رب کے ہاتھ میں ہیں
10:37جب اس کے دل میں
10:38یہ اتمنان ہوتا ہے
10:39اتمنان ہے
10:40قلبی اس کو مل جاتا ہے
10:42تو پھر وہ اب
10:43ہر مشکلات کا سامنا کرتا ہے
10:45اس کے سامنے
10:46جتنی مشکلات آتی ہیں
10:47پھر اس کے دل میں یہ ہوتا ہے
10:49کہ میں نے اپنا معاملہ
10:51I tried enough for everything but originally became the лайfs
10:53and we were able to remove the
11:06do it
11:08so I went
11:09and the
11:10friends
11:12and and
11:15we rose
11:16and
11:17and
11:17and
11:18and
11:18and
11:20and
11:20He has a great opportunity for all the time.
11:50wassalaam نے یہ بھی فرمایا کہ جو اس حال میں اس جہاں سے گیا کہ وہ یہ
11:56مانتا ہے وہ یہ جانتا ہے کہ اس رب کے سوا کوئی عبادت کے لائک نہیں
11:59اللہ رب العزت اس کے لیے جنت قرار دے دیتا ہے اس کو جنت کا حق
12:03دار بنا دیتا ہے تو یعنی اللہ رب العزت آخرت میں بھی وہ فضیلتیں
12:07دے رہا ہے اس جہاں میں بھی اسے کامیابیاں دے رہا ہے پھر جو آگے
12:11بات ہے کہ ایمان اور یقین کا تعلق کیا ہے تو دیکھئے ایمان اور
12:15یقین دونوں اپس میں بہت دونوں کا گہرہ تعلق ہے اللہ رب العزت اس کے
12:19رسول پر ہم ایمان لاتے ہیں اور زبانی کہتے ہیں زبانی کہنا کافی
12:25نہیں ہے جب تک دل آپ کا نہ مانے آپ کو کسی چیز پر آپ پختہ
12:29یقین اس وقت تک نہیں رکھ سکتے جب تک آپ کا دل نہ مانے تو آقا
12:33علیہ السلام پر ایمان اللہ رب العزت پر یقین جب ہم رکھتے ہیں
12:37تو پھر ہمارے یہ جو بنیادی چیزیں ہیں نا کہ ایمان کے یہ جو یقین
12:42کی بنیاد کیا ہے ایمان ہے اور پھر جب یقین کی بنیاد ایمان ہے
12:46تو ایمان پھر عمل کا تقاضہ کر رہا ہے آپ سے کہ آپ عمل کریں
12:50اور پھر یہ یقین ایمان میں پختگی لارہا ہے اور اس کی مثال یہ
12:55کہ جب ایمان رکھتے ہیں تو اللہ رب العزت کے حقوق ہیں جن کے لیے
12:58اللہ رب العزت نے فرمایا نماز پڑھو روزہ رکھو حج کرو زکاة دو
13:02یہ سارے وہ عمل ہیں کہ جب تک ان میں عمل نہیں آئے گا اس میں
13:06پختگی نہیں ہوگی یہ معاملات کامل درجے تک نہیں پہنچ سکتے
13:10تو یہ وہ ساری چیزیں ہیں کہ اللہ رب العزت پر کامل یقین بھی
13:14ہو اور پھر ایمان و یقین کے بارے میں پتہ بھی ہو کہ ایمان ہے
13:18تو یقین کے ساتھ ہے کہ یقین کے بغیر ایمان مکمل نہیں ہے
13:23سبحان اللہ بے شک بہتی خوبصورت انداز ہے سادیہ آپ نے ایمان اور
13:27یقین کے تعلق کو بیان کیا مزید اس پر کریں گے آپ رہے گا ہم آج ساتھ
13:32ہم رہیں گے آپ کے ساتھ ملتے ہیں اس مقتصر سے وقفے کے بعد اسلام علیکم
13:36ورحمت اللہ وبرکاتہو جناب آج کی بزن میں جو بات کی جاری ہے وہ
13:41ہے ایمان اور یقین اور یہی تو ہماری زندگی کی کل اساس ہے ڈاکٹر
13:47صاحبہ ہمارے ساتھ موجود ہیں ڈاکٹر امتیاز جاوید خاکپی صاحبہ
13:50سعید صاحبہ بھی رونہ قپروز ہیں بہت خوبصورت گفتگو دونوں ہی کی
13:54جانب سے ہوئی اور ایمان دل میں جب پختہ ہو جاتا ہے نا تو ایک حشاش
14:00بشاش چہرہ آپ کے عمال میں بھی وہ نظر آتا ہے آپ کی نیت کے ساتھ
14:04ساتھ ہر ہر عمل میں آپ کے یہ یقین نظر آ رہا ہوتا ہے ڈاکٹر
14:09صاحبہ اب سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم یا بلکہ سیرت انبیاء
14:14علیہ السلام کی بات کرتے ہیں اللہ پر یقین کی کیا کیفیات ہمیں
14:20دیکھنے کو ملتی ہیں انبیاء علیہ السلام کے تعلق سے کیا اشیاط
14:24فرمائیں گی شکریہ زینب دیکھیں اللہ نے انعام جافتگان میں سب سے
14:28پہلے انبیاء کو رکھا تو انبیاء جو ہیں وہ سب سے آلہ درجہ پر ہیں
14:38فائز یہ اللہ کی طرف سے وہ چنے گئے ہیں کہ نبوت کسی کو اپنے
14:43عمل سے نہیں ملتی یہ اللہ کی طرف سے برگزیدہ وہ چنیدہ لوگ تھے
14:47جنہیں اللہ نے لوگوں کی ادایت کے لئے دنیا میں بیجا اور خاتم
14:51الانبیاء امام الانبیاء سید المرسلین نبی کریم علیہ السلام
14:55سب سے آخر میں تشریف لائے اب انبیاء کا آناج دنیا میں اللہ
15:02رب العزت کے حکم سے چنے ہوئے ہیں معصوم ان الخطا ہیں ان سے
15:07غلطی سرزد نہیں ہوتی تو ان کی خصوصیات ان کے اوصاف کیا ہیں وہ
15:13تو ہر چیز کو کھلی آنکھوں سے دیکھتے ہیں وہ جو انسان ان مراحل
15:17سے گزر کر عقل یقین تک جا رہا ہے وہ عقل یقین کے بھی اعلیٰ ترین
15:21منصب پر فائز ہیں کیونکہ جو چیزیں ان پر عاشقار ہیں وہ عام
15:25بندہ نہیں جانتا تو ان کے جو اوصاف یا ان کی جو خصوصیات ملتی ہیں
15:30تاریخ میں آپ دیکھیں تو اطاعت الہی ہر لمحہ ان کا رضا الہی کے لئے
15:35اطاعت میں ہیں وہ کسی لمحہ اس سے خالی نہیں ہے پھر تسلیم و رضا
15:39کا پیکر ہے کیسے بے خطر کود پڑا آتش نمرود میں اکل ہے میں بھی
15:45تماشا ہے لبیر بام ابھی حضرت ابراہیم علیہ السلام اس بڑکتی
15:50آگ جس کے شولے دور دور تک جا پڑے ہیں وہ اس کی حدت جا رہی ہے
15:55مگر ایک لمحے کو ڈگمگائے نہیں وجہ یہ ہے کہ یقین کے اس
15:59آلہ ترین درجے پر فائز ہیں بے خطر اس میں کود پڑے کوئی پرواہ
16:04نہیں ہے اور یہاں تک کہ حکم آگیا یا نارکونی برداؤں
16:08جلانا نہیں ابراہیم کو معلوم ہے میرا رب جانتا ہے اسی طرح
16:14حضرت اسماعید علیہ السلام کا حکم ہوا تو قربان کرنے کے لیے
16:20لے کے چل پڑے تو کوئی چیز مانے نہ ہوئی تسلیم و رضا کا پیکر
16:25ہے پھر جو خصوصیات ان میں پائی جاتی ہیں صبر اور شکر صبر اور شکر
16:30مسائب کے پہاڑ بھی آلام مشکلات اور دیکھیں حضرت ایوب علیہ السلام
16:35اللہ نے سب کچھ لے لیا مال اولاد سب کچھ لے لیا گیا یہاں تک کہتے
16:42ہیں کہ آپ فقط اللہ کی اس ذکر میں رہتے تھے اور جسم بھی ایسے ہو گیا
16:48تھا بیماری سے اللہ نے حکم دیا شفاہ مل گئی تو صبر کو اس کمال تک لے
16:53گئے شکر کو اس درجے تک لے گئے اللہ کو پسند آگیا اللہ نے ساری چیزیں
16:58واپس لوٹا دی پھر آگے آپ دیکھیں تو حضرت موسی علیہ السلام حضرت
17:04عیسی علیہ السلام حضرت مریم سلام اللہ علیہہ تو ہر ایک کے واقعات
17:09اللہ نے قرآن میں بیان فرمائے سورہ یوسف موجود ہے سورہ انبیاء
17:13سورہ ابراہیم سورہ محمد اور ان میں اتنے خوبصورت انداز سے تذکرے
17:18کیے گئے ہیں اور خاتم الانبیاء رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
17:23آپ کا اتائف میں جانا لوگوں تک بات کو پہنچانا یہاں تک کہ وہ
17:29پتھر مارتے ہیں پنگڈیا خون سے بھر جاتی ہیں مگر پھر بیرہ
17:33محمد اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان مبارک پر جوا ہے اور یقین
17:37اس حد تک ہے کہ بطالب آ کر کہتے ہیں کہ وہ کفار جو کہتے ہیں
17:42تو آپ سوچ لیں تو آپ نے فرمایا دائیں ہاتھ پر سورج بائیں ہاتھ پر
17:46تب بھی میں اس حکم سے باز نہیں آوں گا اس کو دین کی تبلیغ سے
17:53تو یہ کیا ہے یہ یقین ہی تو ہے تو تصنیم و رضا ہے ایک عجب
18:00انداز ہے جذبوں کا محبتوں کا اطاعت کا صبر کا شکر کا اس کمال
18:06درجہ پر انبیاء میں ملتا ہے تو ہم اگر ادھر ان کی صیرت صرف
18:11پڑھتے ہی رہے محبت سے تو اس کی کھرنیں ہم میں آ جائیں تو ایک کھرن بھی آ جائیں
18:17وہ ہے نا کہ تخلق بھی اخلاق اللہ اللہ کی اخلاق سے اپنے آپ کو رنگ لو
18:21اور اللہ کی اخلاق کہاں سے ملیں گے نبی کریم علیہ السلام
18:25صلی اللہ علیہ وسلم اخلاق سے جنہیں اللہ نے فرما دیا
18:28انکالالہ خلق العظیم اللہ اکبر سبحان اللہ شیعب ابھی طالب میں آبا
18:34بظاہر کوئی راستہ نکھائی رہی دی رہا نہیں ہے
18:37اللہ رب العزت پر جو مکمل یقین ہے کامل بھروسہ ہے سادیہ
18:54اور جس طرح ہم بار بار بات کرے نا اللہ پر یقین کی ایمان کے اور
18:59یقین کے ساتھ اس کے تعلق کو جس طرح سے آپ نے بھی جوڑا بہت
19:02خوبصورت انداز سے فائدے ہی فائدے ہیں سمرات ہی سمرات ہیں
19:06ان کے فوائد پر ان کے سمرات پر آپ بات پیچے گا
19:11بسم اللہ الرحمن الرحیم
19:13اگر ہم فضیلتوں کو دیکھیں ابھی جس طرح آپ نے بھی بیان کیا
19:16تو اس میں بھی ہمیں بہت ساری فضیلتیں پتا چلیں
19:18اور فائدے پتا چلیں اللہ رب العزت پر یقین کی
19:20تو ان میں سے کچھ نکات یہ
19:22کہ جس طرح میں نے پہلے یہ بات کی تھی
19:25کہ اللہ رب العزت پر جب کامل یقین ہوتا ہے
19:28تو اتمنان قلب حاصل ہوتا ہے
19:29تو جب اللہ رب العزت پر آپ کامل یقین رکھتے ہیں
19:32تو پھر ذہنی سکون بھی آپ کو عطا ہوتا ہے
19:35کہ اللہ رب العزت آپ کے ذہن کو
19:37اتنا پر سکون رکھتا ہے
19:39کہ آپ کو سے وہ ذات پر بھروسہ ہے
19:42کہ اگر اس نے میرے لیے
19:44کہیں پر برائی نہیں رکھی
19:45تو کوئی پوری قوم بھی اگر میرے پیچھے لگ جائے
19:48تو میرے حصے میں برائی نہیں آئے گی
19:50اللہ رب العزت پر اتنا کامل یقین وہ رکھے
19:53پھر دیکھیں
19:53جب ذہنی سکون ملتا ہے
19:55اتمنان قلب حاصل ہوتا ہے
19:57تو پھر اخلاق کی بلندی آتی ہے
19:58اس شخص کے اندر
19:59کہ وہ ہر ایک سے حسن اخلاق سے پیش آتا ہے
20:02اور عقلی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث پاک کا مقوم
20:05کہ تم میں سب سے بہتری انوئی جو
20:07اخلاق میں سب سے آل ہے
20:08اور میں تم میں اخلاق میں سب سے آل ہوں
20:09یعنی عقلی صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرے تو مبارکہ ہی بتاتی ہے
20:12کہ جب آپ اللہ رب العزت پر کامل یقین رکھتے ہیں
20:14اور آپ کو اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں
20:17اور آپ ہر قدم
20:19اللہ رب العزت کی رضا کے لئے اٹھاتے ہیں
20:21تو پھر وہ آپ کا
20:23مددگار بن جاتا ہے
20:24ہر معاملے میں
20:25پھر آپ کے اندر اخلاق کی بلندی آتی ہے
20:27آپ سب سے حسن اخلاق سے پیش آتے ہیں
20:29پھر آپ یہ دیکھیں
20:30کہ نا
20:31آپ کے رسک میں جو اضافہ ہو رہا ہے
20:33وہ بھی آپ کے ایک حسن اخلاق کی
20:35ایک وہ نہیں کہتے کہ ایک پچر سامنے آ رہی ہے
20:38آپ کے وہ پچرائز ہو رہی ہے وہ چیز
20:40کہ یعنی جب کوئی اللہ رب العزت پر
20:42اتنا کامل بھروسہ کامل یقین رکھتا ہے
20:44تو اللہ رب العزت اسے وہاں سے رز دیتا جاؤں
20:46اس کا گمان بھی نہیں ہوتا
20:48جیسے صبح پرندے نکلتے ہیں
20:49خالی پیٹ نکلتے ہیں
20:50لیکن رات کو بھرے وے پیٹ سے آتے ہیں
20:52یعنی اللہ رب العزت پر اتنا کامل یقین ہو
20:54کہ کچھ بھی نہیں ہے ایسے نکلیں
20:56لیکن اس کی راہ میں آپ محنت کر رہے ہیں
20:58اس کی رضا کے لیے کر رہے ہیں
20:58تو وہ آپ کو خالی نہیں لوٹا سکتا
21:00پھر انسان مشکلات کا بھی سامنا کر رہا ہے
21:03پھر یہ وہ ساری منازل ہیں
21:04جسے وہ تیہ کرتے ہوئے جب وہ آتا ہے
21:07اور وہ ان سارے پیرائیوں سے گزرتا ہے
21:09یہ اس کو فائدے مل رہے ہیں
21:10پھر وہ مایوسی سے بچتا ہے
21:12پھر وہ گناہ کی طرف جانے سے بچتا ہے
21:14وہ ہر کام اللہ رب العزت کی رضا کے لیے کرتا ہے
21:17پھر وہ غریبوں کا خیال کرتا ہے
21:18مسکینوں کا خیال کرتا ہے
21:19یہ وہ فائدے اس کو نصیب ہو رہے ہیں
21:21اللہ رب العزت پر یقین رکھنے سے
21:23کہ وہ اللہ رب العزت کی رحمت کے قریب ہوتا جا رہا ہے
21:26تو جب وہ رحمت کے آہستہ آہستہ قریب ہو رہا ہے
21:29تو پھر اس کی دنیا اور آخرت دونوں کی منازل میں آسانیاں ہو رہی ہیں
21:33کہ دنیا میں بھی وہ لوگوں میں سرخ روح ہے
21:35رب کی رضا کے لیے
21:37اور آخرت کی منازل کے لیے
21:38تو کیا ہی بات کہ اللہ رب العزت کی
21:40ذات اتنی بلند ہے
21:42اس کی رحمت عالی
21:45اتنی بلند ہے
21:46کہ وہ جس طرح چاہے جس کو چاہے
21:48جیسے چاہے عطا کر دے
21:49کیونکہ دیکھیں نیکی کے سولہ سے لے کر
21:51چھ سو چھ سٹ درجے ہیں
21:53لیکن اللہ رب العزت کی رحمت کاملہ
21:55کہ وہ اس سے بھی بڑھ کر دے دے
21:57تو اللہ رب العزت عطا کرنے پر قادر ہے
22:00تو وہ دنیا میں بھی کامیابی دیتا ہے
22:01اور آخرت میں بھی کامیابی دیتا ہے
22:03شرط کیا ہے کہ ایمان میں
22:05تم ایسے پختہ ہو جاؤ
22:06اتنے یقین کامل کے ساتھ
22:08ہر قدم اٹھاؤ
22:09کہ اس رب کے سوا کوئی معبود نہیں ہے
22:11اس رب کے سوا کوئی مددگار نہیں ہے
22:14تم اس کی بارگاہ میں جھکو گے
22:16وہ تمہیں تمہارے جھکنے پر
22:18سرخرو کر دے گا
22:19اور اگر تم اس کی بارگاہ میں جھکنا بھول گئے
22:22تو پھر تم زینی آزمائش میں بھی رہو گے
22:24تم رسک کے لیے بھی پریشان رہو گے
22:26تم مشکلات میں بھی گرے رہو گے
22:27تم کامیاب بھی نہیں ہو گے
22:29لیکن اگر اس بارگاہ میں چلے گئے
22:31تو پھر ہر ہر چیز کا اتمنان
22:33ہر چیز کی آسانی
22:35ہر چیز کی کامیابی تمہارے قدم چومے گی
22:37سبحان اللہ
22:38اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو
22:42اور ہم نے یہ بھی پڑھا
22:44مفہوم کچھ آیات کا
22:46اس طرح سے ہے
22:47کہ اللہ فرماتا ہے
22:49کہ جب یہ بندہ مجھے پکارتا ہے
22:51تو اسے معلوم ہے کہ اس کا کوئی رب ہے
22:53یا مجھے پکار رہا ہے
22:55اور میں پکارنے والے کی پکار کو سنتا ہوں
22:58ہر پکارنے والے کی پکار کو
23:00وہ رب کائنات سنتا ہے
23:02تو اس یقین کے ساتھ
23:04پکاریے کہ وہ سنتا ہے
23:05وہ آپ کی فریاد کو سننے والا ہے
23:08وہ آپ کی دعاوں کو قبول کرنے والا ہے
23:11آپ جب اس سے مدد مانگے
23:13تو یہ یقین کر لیجئے
23:14کہ وہ میرا رب ہے
23:15وہ اللہ ہے
23:16وہ یقیناً میری مدد فرمائے گا
23:19ایک وقفہ لیتے ہیں
23:20حاضر ہوتے ہیں
23:21السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہو
23:24میری پہچان میں ایک مرتبہ
23:26پھر آپ سب کا خیر مقدم ہے
23:28جناب ایمان اور یقین
23:30کے حوالے سے گفتگو کی جا رہی ہے
23:32اور ایمان اللہ پر ایمان
23:34بھروسہ اللہ پر
23:36کیسا ایمان کے یقینی طور پر
23:38وہ ہمیں دیکھ رہا ہے
23:39وہ ہر جگہ موجود ہے
23:40وہ ہمارے ہر ہر عمل پر نظر رکھے ہوئے ہیں
23:43اگر یہ یقین اور یہ ایمان
23:45اس طرح سے ہمارے دلوں میں راسق ہو جائے
23:48تو جس طرح سے ہم اعمال اپنے پورے افعال بجالاتے ہیں زندگی میں
23:52اور دنیا میں جو بھی کام کرتے ہیں
23:54ہم اس پر احتیاط برتیں گے
23:57کیونکہ ہم الہدہ نہیں کر سکتے
23:59جناب ایمان کو اعمال سے
24:01الگ نہیں کیا جا سکتا
24:02ایمان کو اخلاق سے کیسے
24:05الگ کر سکتے ہیں
24:06اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے
24:08خدا کی قسم کھا کر رشاد فرمایا
24:11اللہ اکبر کہ خدا کی قسم
24:13وہ شخص مومن نہیں
24:14صحابہ کان پٹھے صحابہ نے فرمایا
24:16کون یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
24:19تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
24:21نے فرمایا کہ وہ شخص
24:23جس کی شرارتوں سے اس کا پڑوسی
24:25محفوظ نہیں
24:26تو آپ دیکھیں کہ ہمیں کہاں کہاں
24:29اس یقین کو اپنے ساتھ رکھنا ہے
24:31آپ ہمارے ساتھ موجود ہیں
24:33اللہ کی ذات پر یقین
24:36اللہ کی ذات پر
24:38بھروسے کو متزلزل کرنے والی
24:40وہ کون کون سی چیزیں ہیں
24:41آپ ہمیں بتائیے گا
24:43اور ہم کیسے ان چیزوں سے بچے
24:45یہ بھی بتائیے گا
24:46دیکھیں اللہ رب العزت نے انسان کو اشرف المخلوق
24:49بنایا اور فرمایا
24:50دونوں چیزیں اس کے اندر رکھنی
24:54برائی بھی ہے اس کے اندر اچھائی بھی ہے
24:55اب آپ دیکھیں تو شریعت کا مکلف
24:58ایک انسان ایک مسلمان تب ہوتا ہے
25:00جب وہ بالغ ہو جاتا ہے
25:02ہر آقل و بالغ مسلمان پر
25:04نماز فرض ہے روزہ فرض ہے
25:05اب یہ آقل و بالغ ہونے تک
25:08اس نے اپنی زندگی کیسے گزاری ہے
25:10اس کے اندر کون کون سی
25:12اخلاقی برائیاں پیل چکی ہیں
25:15اب اس کے اندر اگر تو میلان
25:17اس کا دنیا کی طرف رہا زیادہ
25:19تو اس کے اندر خودگرزی آ گئی
25:22اس کے اندر شیرنگ کی وہ نہ رہی
25:24کیفیت نہ رہی
25:25اس کی وہ عادات اس پر غالب آ چکی ہیں
25:27اب جب وہ عادات غالب آ چکی ہیں
25:30تو اب وہ نماز بھی بے روح ہو کے پڑھ رہا ہے
25:33تو اس سے اس کا یقین پھر نہیں پہنچ سکتا
25:37اس سے اپنے اندر کی برائیوں کو
25:39خود نکالنا ہے کانٹوں کی طرح
25:41خود اپنا احساس کرنا ہے
25:43تو ایک تو یہ چیزیں ہائل ہو جاتی ہیں
25:45اس کی جو عادات develop ہو جاتی ہیں
25:47جب تک وہ اپنی اندر کو نہ بدلے
25:50باطن کو نہ بدلے
25:51تو ظاہر پر اس کے اثرات جو ہیں
25:53وہ تب متمکن ہوں گے
25:55تب یقین کی طرف وہ جاست
25:57ورنہ اس کا یقین متزلزل رہے گا
26:00پھر دیکھیں ایک تو علم ہے
26:02جو آپ کو حقیقت تک لے جاتا ہے
26:05اگر آپ کی حسن نیت ہے
26:06آپ یہ خیال رکھتے ہیں
26:07ہم نے شروع میں کہا
26:08یقین تک پہنچتا ہی بندہ
26:10تب ہے جب دماغ
26:11عقل علم
26:12اور قلب تینوں ہم آنگ ہو گئے
26:14لیکن اگر اس نے
26:15علم کی حقیقت تک
26:17رسائی کے لیے نہیں حاصل کر رہا
26:18وہ اس میں اترازات
26:20نکالنے کے لیے کر رہا ہے
26:21تو یہی علم اس کو
26:23شکوک و شبہات میں ڈالتا ہے
26:25یہی علم اس کے لیے
26:26ہجاب بن جاتا ہے
26:27اس لیے اس کو کہا کہ
26:28العلم حجاب العقور
26:30یہ اسی یقین تک پہنچ نہیں نہیں دیتا
26:32فلسفوں میں الجائے گا
26:34شکوک و شبہات میں ڈالے گا
26:35جس سے یقین
26:36اس کا متزلزل ہوتا رہے گا
26:37پھر آپ کے ایڈگیر کی صحبتیں کیسی ہیں
26:40وہ صحبتیں آپ کی بری ہیں
26:41وہ آپ کو برائی کی طرف لے جانے والی ہیں
26:43تو یہ آپ کا یقین
26:45کبھی حاصل نہیں کر سکتے آپ
26:46اس کے لیے ضروری ہے
26:47کہ جو یقین والے ہیں
26:49ان کے پاس بیٹھو نا
26:50جو اہل محبت ہیں
26:52جو اہل عشق ہیں
26:53جو مشاہدوں تک
26:54این الیقین تک
26:55تو کم اچ کم پہنچ چکے ہیں
26:56جن کا ایمان مضبوط ہے
26:58ان کے پاس بیٹھو گئے
27:00تو آگ خانہ بخانہ
27:02تو عشق سینہ مسینہ
27:04تو دل سے دلوں کو رہا ہوتی ہے
27:06جب ان کے پاس بیٹھو گئے
27:08تو وہ محبت کے چھینٹے
27:09تم تک بھی آئیں گے
27:10پھر ایک اور چیز ہے
27:11کہ معاشرے میں جیسے
27:12ناانصافی اور ظلم
27:13بڑھتا چلا جا رہا ہے
27:14اس ناانصافی اور ظلم
27:16کے بڑھنے کی وجہ سے بھی
27:18یقین متزلزل ہو رہا ہے
27:19کہ معاشرے پورے میں یہ ہو رہا ہے
27:21تو انسان
27:22اب یہ سب کو سوچنے کی ضرورت ہے
27:24کہ ہم تباہی طور پر
27:26جو فرائز ہیں
27:27جو ذمہ داری ہیں
27:28ان کو اہمیت دیں
27:29پھر ایک معاشری بدحالی
27:32جتنا وہ کسی کو
27:33روٹی کے لکمے کو ترس رہا ہے
27:35تو اس کو ایمان اور یقین
27:37کہ آپ کیا بات بتائیں گے
27:38تو ایسے میں ضرورت ہے
27:40کہ سربطمند لوگ
27:42امیر لوگ آگے بڑھیں
27:44وہ ایک ان لوگوں کو اٹھائیں
27:46جو کمزور ہیں
27:47جو گر رہے ہیں
27:48اور آغاز اپنے رشتہ داروں سے کریں
27:50ہماری کتنے ایسے قریبی لوگ ہیں
27:53کہ جو ترس رہے ہوتے ہیں
27:55اور ہم خیرات بانٹنے بھائی
27:57شہروں میں نکلے ہوئے ہیں
27:59ان سے غافل ہیں
28:00ہاں جی ان سے غافل ہیں
28:01اور یا ان کو ہم
28:02مو لگانا نہیں چاہتے
28:03ان سے ملنا نہیں چاہتے
28:04تو آپ نے کیا یقین کو پانے
28:06آپ ان کی یقین کو بھی کھو رہے ہیں
28:08تو یہ متزلزل کر رہی ہیں
28:10معاشرے میں ایک دوسرے کے ساتھ
28:12مل جول میں
28:12تو معاشی بدھالی
28:14ظلم
28:15ناانصافیوں کا بڑھنا
28:16پھر یہ کسی بھی
28:18سماجی سطح پر ہیں
28:19معاشی سطح پر ہیں
28:20اقلاقی سطح پر ہیں
28:21ہر سطح پر یہ یقین کو
28:23متزلزل کرتی ہیں
28:25پھر ہے کہ انسان سست ہیں
28:27قائل ہیں
28:28وہ اٹھ کے کرنا نہیں چاہتا
28:30وہ تحرک نہیں ہے
28:31اس کے اندر
28:32صبح اٹھنا سب کے لیے بھاری ہے
28:34نیندر سے اٹھنا مشکل ہے
28:36کہ وہ فجر کی نماز عطا کرے
28:38تو جتنی یہ سستی
28:39قائلی
28:40آرام تلبیہ
28:41یاشی
28:42بڑھتی چلی جائے گی
28:43یقین کہاں سے آئے گا
28:44تو ایک دفعہ تو
28:45اس پیل کو توڑنا پڑے گا
28:47یہ اس میں پھسے ہوئے ہم
28:49یہ زنجیرے ہیں
28:50یہ ایسی رکاوٹیں ہیں
28:51جو ہمیں ایمان میں آگے نہیں بڑھنے دے رہی
28:53تو متحرک ہو کر رہیں
28:55کمانڈوز کی طرح
28:56اپنے نظم و ضبط میں رہیں
28:58کہ آپ نے اپنے آپ کو منظم کر لیا ہے
29:01اللہ نے تو پوری کائنات کو ایک نظم دیا ہے
29:04کیا بات ہے بے شک
29:05تو ٹائم منیجمنٹ کو سیکھیں
29:07آگے بڑھیں
29:08اس اللہ کی خاطر
29:10پھر ہر وقت یہ دعا کریں
29:12کہ اللہ مجھے یقین کی دولت اطافت
29:14مجھے حقیقتوں تک پہنچنے کی رسائیت اطافت
29:17کون لوگ ہیں جو حق و یقین تک جانے ہیں
29:20رب مجھے بھی اطا کر
29:22میں بھی تیرا بندہ ہوں
29:23وہ خالقی کائنات
29:26ذرستار اٹھا کر دیکھو
29:27کتنی گلیکسیز ہیں
29:28کتنی بڑی کائنات
29:30مگر ادھر دل سے دعا نکلتی ہے
29:32رب تک پہنچتی ہے
29:33ادھر سجدے میں سر رکھتے ہو
29:35رب متوجہ ہو جاتا ہے
29:37مگر دل سے رکھنے کی ضرورت ہے
29:39تو وہ خالق ہو کر
29:40مالک ہو کر
29:41لمحوں میں ہماری دعاوں کو سننے والا
29:44ہم ہی غافل ہیں
29:46ہم ہی چاہتے ہی نہیں ہیں
29:47اگر چاہتے ہیں
29:49تو اسے دعاوں میں لے آئیں
29:50اللہ رب العزت
29:51اتنیانِ قلب بھی عطا فرمائے
29:53فہم کو بھی کھول دی
29:55آپ کو میں نے کہیں پڑھا
29:56کہ جب ہم پوری کائنات کو دیکھتے ہیں
29:58تو اس یقین کے ساتھ دیکھیں
30:00کہ یہ جو کائنات ہے
30:02یہ جو ہوا چل رہی ہے
30:04یہ پانی بہ رہے ہیں
30:06اور یہ بہتے دریا
30:07یہ لہلہاتے کھیت
30:08یہ اللہ نے میرے لیے بنائے ہیں
30:10یہ ہوا جو چل رہی ہے
30:11یہ میرے لیے ہے
30:12یہ بات جب میں نے پڑھی
30:14تو مجھے اتنا سکون ملا
30:15یہ سوچ کر کے واقعی
30:17وہ اتنی بڑی کائنات کا مالک
30:19لیکن مجھے بھی تو اس نے ہی بنایا ہے
30:21اس کی نظر مجھ پر ہے
30:23سب کچھ ہونے کے باوجود
30:24جب پورا کارخانہِ قدرت چل رہا ہے
30:27لیکن میرے معاملات پر
30:28اس رب کی نظر ہے
30:29تو وہ یقین
30:30میرے معاملات کو بھی درست فرمائے گا
30:33انشاءاللہ تعالیٰ
30:34سادیا
30:35ایک مستر قیادو
30:36ہمیں اپنا وہ کہتے ہیں
30:37محبت ہو تو ایسی ہو
30:39ہمیں رکھتے ہیں نظروں میں
30:41انعیت ہو تو ایسی ہو
30:43اللہ پر یقین کی بات ہو رہی ہے
30:45سادیا
30:45آپ یہ اشاعت فرما دیجئے
30:47کہ اللہ پر
30:48جو کامل یقین ہے
30:49اگر اس کی کمی ہو جائے
30:51تو وہ کن مسائل کو جنم لیتی ہے
30:53پھر تو بندہ ہی گیا
30:55کیا بات ہے
30:55بسم اللہ الرحمن الرحیم
30:57یہاں پر پہلے اس بات کو سمجھئے
30:58کہ اگر وہاں یقین نہیں ہے
31:00تو پھر کیا چیز ہے
31:01یقین نہیں ہے
31:02تو پھر وہاں شک ہے
31:03یعنی آپ کی ایمان میں
31:04وہ پختیگی ہی نہیں ہے
31:05پھر آپ کے دل میں
31:06کسی نہ کسی چیز کا شک ہے
31:08تو جب شک جنم لے لیتا ہے
31:09تو پھر آپ کی عبادتوں سے
31:11رنگ ختم ہو جاتا ہے
31:12یعنی آپ اس رنگ میں
31:13ڈھلتے ہی نہیں ہیں
31:14جس رنگ میں ڈھلنے کا حکم ہے
31:15تو وہ عبادتوں میں
31:16نور ہی نہیں آتا
31:17آپ کی عبادتیں
31:18بے نور ہو جایا کرتی ہیں
31:19یہ آپ کو نقصان ہے
31:21کہ آپ کی اندر
31:22جب یقین نہیں ہے
31:23تو پھر شک ہے
31:24کیونکہ اس کا
31:25اُلڑ شک ہے
31:26تو پھر عبادتوں سے
31:27نور چلا گیا
31:28آپ کی دعاوں سے
31:28وہ تاثیر چلی گئی
31:30آپ نے غلط
31:31صوبتیں اختیار کر لی
31:33اس وجہ سے
31:34کہ آپ کے اندر
31:35وہ نور نہیں ہے
31:36پھر آپ مشکلات میں گھر گئے
31:37پھر آپ مسائب کا شکار ہو گئے
31:39پھر آپ
31:40بلندی کے بجائے
31:41پستی کی طرف آ گئے
31:43کیوں؟
31:43کیونکہ آپ نے
31:44اس رب پر کامل یقین
31:45ہی نہیں رکھا
31:46آپ کے اندر
31:47جب اس نے آپ کو
31:49مسائب و آلام میں گھیرا
31:50تو یہ دنیا
31:52آپ کے لیے
31:52ایک امتحان کا ہے
31:53وہ ایک امتحان تھا
31:54لیکن اس نے
31:54بے سبری کا مظاہرہ کیا
31:56تو وہ اس کے لیے
31:56آسمائش بن گئی
31:57وہ سزا بن گئی
31:58وہ چیز
31:59اگر وہ وہاں
32:00سبر کرتا
32:00تو اللہ رب العزت
32:01اس کے درجات
32:02بلند کر دیتا
32:03لیکن انسان
32:04کیونکہ بے سبرہ ہے
32:05اس نے اس مسائب پر
32:06سبر نہیں کیا
32:07بلکہ اس کی شکایت
32:08کرنا شروع کرتی
32:09پھر بندہ
32:09شک پہ شکایتوں پر
32:10آ جاتا ہے
32:11جب اس کا
32:11یقین رب پر
32:12نہیں ہوا کرتا
32:14اور اگر اس کو
32:14دوسرے پہرائے سے دیکھیں
32:15تو میں یہاں
32:16یہ بات بھی کرنا چاہوں گی
32:18کہ انسان
32:19آج
32:19ناشکرہ کیوں ہیں
32:21بے سبرہ کیوں ہیں
32:22کیوں وہ
32:22تعلیمات سے دور ہے
32:23وہ اس لیے ہے
32:24کہ اسے
32:25تعلیمات نبی کی
32:27وہ روشنی
32:28وہ نور نہیں مل رہا
32:29جو اسے ملنا چاہیے
32:31اور وہ اس کی
32:31خود تکو دو نہیں کر رہا
32:33اگر آج بھی
32:34ہم بڑھنے کی کوشش کریں
32:35تعلیمات نبی سے جڑ جائیں
32:36تو اللہ پر
32:37یقین کامل ہو جائے گا
32:39ہم بری صحبتوں کو
32:40چھوڑ کر
32:40اچھی صحبتوں کو
32:41اختیار کر لیں
32:42تو پھر ہمیں
32:43اللہ پر یقین
32:44پختہ ہو جائے گا
32:45پھر ہم مشکلات
32:46کا سامنا کریں گے
32:47مسائب ہمارے پاس
32:48کم ہو جائیں گے
32:48جب ہم مسائب پر
32:50صبر کرنا سیکھ جائیں گے
32:51جب ہمیں
32:52اچھی صحبتیں ملیں گی
32:53تو یقین پختہ ہوگا
32:54یقین میں
32:55جب کمی ہوتی ہے
32:56تو انسان
32:57مسائب کا شکار ہو جاتا ہے
32:58کیونکہ اس کے
32:59ذہن میں چل رہا ہوتا ہے
33:00کہ پتہ نہیں
33:01میرا یہ کام ہوگا
33:02یا نہیں ہوگا
33:03اور پھر وہ
33:03مسائب و مشکلات آنے پر
33:05شکوے شکایت کرتا ہے
33:06تو وہ نعمتوں کی
33:07ناشکری کرتا ہے
33:08جیسے
33:08ایک اولاد آزمائش
33:09اللہ رب العزت
33:10اگر لے لے
33:11تو اس پر صبر نہیں کرتا
33:12بلکہ وہ اس پر
33:13شکوے شکایت
33:14شروع کرتا ہے
33:15تو یہ اللہ رب العزت
33:16کو نہ پسند ہے
33:17اگر وہ اس پر
33:17صبر کر لے
33:18تو رب اس کے
33:18درجات بلند کر دو
33:20اور نہ جانے
33:20وہ اس کو
33:21اور کیا عطا کر دے
33:22لیکن انسان
33:22بے صبری کا شکار
33:24ہو جاتا ہے
33:24تو رب کا یہی
33:25تو حکم ہے
33:26کہ تم ان چیزوں پر
33:27صبر کرو
33:27تو وہ تمہارے
33:28درجات کو بلند کر دے گا
33:30پھر تمہاری عبادتوں میں
33:31وہ نور آنے لگے گا
33:32تمہاری دعائیں
33:33اس بارگاہ میں
33:34قبول ہونے لگیں گی
33:35کیونکہ تمہارے اندر
33:36یقین آ گیا
33:37اور اگر یقین کی کمی ہے
33:38تو پھر شک ہے
33:39تو خدا رہا
33:40اس شک کو ختم کریں
33:41اور علامہ اقبال نے
33:42بڑی خوبصورت بات کی
33:43کہ یقین محکم
33:44عمل پہم
33:45محبت فاتح عالم
33:47جہاد زندگانی میں
33:49یہ ہیں مردوں کی شمشیر
33:50کیا بات ہے
33:51جب ہم یقین کے ساتھ
33:52اس بات کو پڑھتے ہیں
33:54کہ تم میرا ذکر کرو
33:56میں تمہارے ذکر کو بڑھاؤں گا
33:57اللہ اکبر
33:58دینے سے مال
34:00جو ہے وہ بڑھتا ہے
34:01اللہ کے رسول نے فرما دیا
34:03یقین کے ساتھ دیجئے
34:04کہ میں دوں گا
34:05تو مجھے دگنا ہو کر
34:06کیا دگنا ہو کر بھی ملے گا
34:08دس گناہ بھی ملے گا
34:09تو یہ یقین ہے
34:10اس یقین کو جب دل میں جمع لیں گے
34:12پھر اپنا ہر ہر عمل دیکھئے
34:14تو پھر وہ رب آپ کو
34:15کیسے نہیں عطا فرمائے گا
34:17بے شک وہ رب آپ کو عطا فرمائے گا
34:19مختصر تھا کوئی میسے جا پا
34:21زینب علیاء عزام کی
34:23سب سے بڑی خصوصیت
34:25اس یقین کو پا
34:26بے شک بے شک
34:27تو وہ اس درجے پر جا پہنچتے ہیں
34:29تو پھر وہ انہیں کوئی چیز
34:31متزلزل نہیں کر پاتی
34:33تو آپ دیکھیں خاجہ عجمیر
34:34وہ عجمیر کی پہاڑیوں میں
34:36اکیلے آ کر
34:37کٹیا لگا کر بیٹھ جاتے ہیں
34:38جنگجوہوں کی وہ سرزمین ہے
34:40اور پھر اسی سے روشنی پوٹتی ہے
34:42بس میں یہی کہنا چاہوں گی
34:47کہ اللہ رب العزت کی بارگاہ میں
34:49آپ نے بھی اپنے انداز میں
34:52اس بات کو بیان کیا
34:53کہ اللہ رب العزت کی بارگاہ میں
34:54اس دعا کو شامل کر لیں
34:56اپنی ہر دعا میں
34:57کہ وہ رب ہمیں یقین کی دولت عطا فرمائے
35:00ہمیں خواتین سے بھی بالخصوص گزارش کروں گی
35:02کہ جو ہماری زبانوں پر شک پہ شکایت ہیں
35:04تو ان سے بچتے ہوئے
35:06اللہ رب العزت کی بارگاہ میں یہ دعا کریں
35:07کہ جو اس رب نے عطا کیا
35:09اس پر شکرانہ دا کرنے کی
35:11اللہ رب العزت ہر دم توفیق عطا فرمائے
35:14الہی آمین
35:15اللہم آمین
35:16ڈاکٹر صاحبہ آپ تشریف لائیں
35:17بہت شکریہ
35:18بہت اچھی گفتگو آپ کی جانب سے رہی
35:20سادیہ آپ تشریف لائیں
35:21بہت اندہ گفتگو آپ کی جانب سے بھی رہی
35:23جنب ایک مختصر سا واقعہ آپ کو بیان کرتی ہوں
35:27صحابی رضوان اللہ علیہ مجمعین
35:28کے بہت سارے واقعات ہیں
35:32ایک صحابی دعوت دے رہے تھے
35:34جہاد کے حوالے سے
35:35اور جن کو دعوت دے رہے تھے وہ خجور کھا رہے تھے
35:38اب آپ دیکھئے کہ
35:40یقین کی ایک بات یہاں پر چھوٹی سی
35:42مثال میں دینا چاہوں گی بلکہ چھوٹی نہیں
35:44بلکہ بہت بڑی مثال ہے
35:45صحابی نے دعوت دی آپ خجور کھا رہے تھے
35:48آپ نے کھاتے ہوئے خجور کو واپس رکھا
35:50کیوں؟ کیونکہ ان صحابی نے
35:52آپ کو جہاد کے خوشخبری کے ساتھ
35:54جب یہ بتایا کہ
35:55جب تم شہید ہوگے جنت میں جاؤگے
35:57وہاں کیا کیا انعامات اور اکرامات
36:00ملیں گے آپ کو وہ خوشخبریاں
36:01آپ کو بتائیں تو انہوں نے وہ خجور
36:03آدھا کھاتا ہوا خجور رکھا
36:05کہ اچھا جب میں شہید ہوں گا
36:07تو مجھے کیا کیا انعامات ملیں گے
36:09تو پھر یہ خجور جو یہاں پر ہے
36:10اس کی آپ سوچیں کہ ان نعمتوں کے آگے
36:13وہ کیا نعمت ہوگی؟ آپ نے اس خجور کو رکھا
36:16جہاد میں شریک ہوئے اور
36:17شہادت کا رتبہ بھی پایا
36:19یہ یقین کی منزل ہے
36:21اللہ رب العزت ہمیں
36:22اس میں سے تھوڑا سا ان کا صدقہ بھی عطا فرما دے
36:25تو یقینی طور پر ہماری زندگیاں سمر سکتی ہیں
36:28یہ یقین ایمان کی روشنی
36:30ہمارے دل میں ایسے راسق ہو جائے
36:32آپ یقین کریں جب ہم قرآن پڑھتے ہیں
36:35اس کا متعلق کرتے ہیں
36:36اور ایک میسج میں یہاں پر اور بھی دینا چاہوں گی
36:39کہ قرآن مجید کو ترجمہ کے ساتھ پڑھئے
36:41اس کی تفسیر پڑھئے
36:42تو آپ کا یقین اور زیادہ مستحقم ہوگا
36:46اللہ کی ذات پر
36:47کیونکہ جو جو چیزیں آپ کو ملے گی
36:50اس قرآن مجید فرقان حمید کی تلاوت سے
36:52اس کے ترجمے سے
36:54آپ کی ذہن کی
36:55آپ کی دل کی
36:56آپ کی فکر کی جو آبیاری ہوگی
36:58یقین کر لیجے
37:00کہ آپ کی زندگی ضرور بدل سکتی ہے
37:03تو اس کے ساتھ ہی اپنی میزبان
37:05سیدہ زینب کو دیجئے کا اجازت
37:07انشاءاللہ زندگی بخیر
37:08تو نئے موضوع کے ساتھ حاضر ہوں گے
37:10ہماری یہی کوشش آخر میں
37:12ہر بار کی طرح پھر یہی دعا
37:13کہ اللہ تعالی مجھے
37:14اور آپ کو
37:15ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے
37:17وَمَا عَلَيْنَا إِلَّا الْوَلَا
37:19السلام علیکم ورحمت اللہ

Recommended