Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 7/7/2025
Meri Pehchan | Topic: Zulm o Sitam

Host: Syeda Zainab

Guest: Dr. Imtiyaz Javed Kahkvi, Sadia Saeed

#MeriPehchan #SyedaZainabAlam #ARYQtv

A female talk show having discussion over the persisting customs and norms of the society. Female scholars and experts from different fields of life will talk about the origins where those customs, rites and ritual come from or how they evolve with time, how they affect and influence our society, their pros and cons, and what does Islam has to say about them. We'll see what criteria Islam provides to decide over adapting or rejecting to the emerging global changes, say social, technological etc. of today.

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00Al-Fatihah
00:30آپ دیکھ رہے ہیں پروگرام میری پہچان اور میری پہچان کی ایک نئی اپیسوٹ کے ساتھ ایک نئے انوان کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہیں
00:39جناب میری پہچان میں ہم یہ کوشش کرتے ہیں کہ یقینی طور پر ایک ایسے موضوعات پر گفتگو کی جائے
00:47کہ جو ہماری روحانی بالیدگی کا سبب بھی ہو ہمارے اندر بہتری لانے کی ہم ایک ایفٹ کر رہے ہوتے ہیں
00:54آج بھی جو انوان لے کر ہم آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے ہیں وہ بہت ہی اہم ہے اور اس تعلق سے جناب بارہ باج بھی ہوئی ہے
01:02یعنی ظلم و ستم کے تعلق سے آج کی بز میں گفتگو کی جائے گی
01:08یعنی ظلم جو ہے ناظرین محترم وہ ایسا بدترین فیل ہے
01:12کہ جس کی وجہ سے بالخصوص جب ہم انسانوں کی بات کرتے ہیں تو انسان اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہو جاتا ہے
01:22اور محروم ہو کر انتہائی مجبور اور کرب کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو جاتا ہے
01:28اور یہ اسی وقت ہوتا ہے جب اس پر ظلم ہوتا ہے زیادتی ہوتی ہے
01:32کوئی ستم ایسا کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ اس طرح سے کرب میں اور مشکل میں آ جاتا ہے
01:38لوگ بغاوت پر بھی اتر آتے ہیں سرکشی پر اتر آتے ہیں اور دنیا میں فسادات جنم لیتے ہیں
01:45ایک ظلم تو جو سب سے بڑا ظلم ہے اور جسے اللہ نے ظلم عظیم فرمایا ہے
01:51وہ ہے شرک یعنی اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا
01:54اور ایک ظلم وہ ہے جو بندے اللہ کے بندوں پر کرتے ہیں
01:59اللہ اکبر یعنی اللہ رب العزت ظلم کو ناپسند فرماتا ہے
02:04اللہ نے خود پر بھی ظلم کو حرام فرمایا ہے
02:07اور اللہ کی رحمت سے محروم ہو جاتا ہے
02:11وہ شخص جو ظالم ہے جو ظلم کرتا ہے
02:14اللہ کی محبت سے بھی محروم ہوتا ہے
02:16اللہ کی رحمت سے بھی محروم ہو جاتا ہے
02:20انہو لا يحب الظالمین
02:22اللہ رب العزت ناپسند فرماتا ہے
02:24ظالموں کو پسند نہیں فرماتا
02:26تو ظلم و ستم کے تعلق سے آج بات کریں گے جناب
02:30اور جب ہم بار بار اس بات کے اس حوالے سے بات کرتے ہیں
02:33کہ اسلام جو ہے نا وہ انسانی حقوق کا سب سے بڑا محافظ بھی ہے
02:39اور اس نے بار بار اسلام جو ہے
02:41وہ ظلم کے تعلق سے مضمت کرتا ہے
02:44آج کی بز میں مہمان جو شخصیات ہیں
02:47جو اس تعلق سے یعنی ظلم و ستم کے حوالے سے بات کریں گی
02:49موزز مہمان شخصیات آج کے پینل میں موجود ہیں
02:53آپ کی آپ کا تعرف ان سے کرواتے ہیں
02:56ہم اسلامی موضوعات پر جناب بہت ان کی تحقیق کا دائرہ بڑا وسیع ہے
03:00بہت تحقیق کے ساتھ گفتگو فرماتی ہیں
03:03ڈاکٹر امتیاز جاوید خاکوی صاحبہ رونق افروز ہے
03:06ویلکم کرتے ہیں
03:07السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:09بہت تحقیق کے ساتھ گفتگو فرماتی ہیں
03:11ویلکم کرتے ہیں
03:13دعائیں
03:14میری پہجان میں ویلکم کرتے ہیں
03:15بہت شکریہ
03:16اور ان کے ساتھ اگلی نشست پر جو شخصیت رونق افروز ہے
03:20علوم دینیا پر انہیں بھی گہری نظر رکھتی ہیں
03:23اور عبور حاصلِ الحمدللہ عالمہ سادیا سعید موجود ہے
03:26ویلکم کرتے ہیں
03:27السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:29بہت تحقیق کے ساتھ گفتگو فرماتی ہیں
03:31آپ آغاز کر لیتے ہیں
03:35سب سے پہلے تو
03:36ہماری بہنوں کو
03:37ظلم کی تعریف بتا دیجئے
03:39کہ ظلم کی تعریف کیا ہے
03:40اور پھر قرآن کی روح سے
03:42آپ یہ بتائیے
03:43کہ ظالم کون ہے
03:44مظلوم کون ہے
03:46کیونکہ فی زمانہ ہم دیکھتے ہیں
03:47جو ظالم ہے وہ بھی
03:48مظلوم بدنے کی کوشش کر رہا ہوتا ہے
03:50ہر شخص اپنے آپ کو مظلوم سمجھ رہا ہوتا ہے
03:52کیا کہیے گا
03:53شکریہ زینب
03:54بسم اللہ الرحمن الرحیم
03:56اللہ رب العزت نے
03:57قرآن مجید میں اشارت فرما ہے
03:59اللہ بری بات
04:04کسی کے حوالے سے
04:05انچی آواز سے کرنا
04:06اعلانیہ کرنا
04:07ناپسند فرماتا ہے
04:08مگر جس پر ظلم کیا گیا
04:11اس سے اجازت ہے
04:13کہ وہ اعلانیہ بات کر سکتا ہے
04:15جو اس پر ظلم اور زیادتی ہوئی ہے
04:17ظلم کے لفظ پر
04:19آپ گوھر کریں
04:19تو دیکھیں
04:20اس ظلمہ
04:21اسی سے ظلمات ہے
04:22یعنی اندیرہ
04:23تاریخی
04:24بیرحمی سے کام لینا
04:26نائنصافی کرنا
04:27کسی کے ساتھ
04:28کسی کے ساتھ
04:29زیادتی کرنا
04:30کسی حقدار کو
04:31اس کے حق سے محروم کر دینا
04:32کسی کا حق چھین لینا
04:34کسی کو حق نہ دینا
04:36وہ مال ہے
04:37وہ عزت ہے
04:38وہ اس کا مقام ہے
04:39وہ اس کا مرتبہ ہے
04:40اس کا منصب
04:41اس پر اس کو اعل نہ سمجھتے ہوئے
04:44اپنے آپ کو بڑا سمجھنا
04:45یا کسی طرح کی بھی
04:47جسمانی زیادتی کرنا
04:48کسی کے ساتھ
04:49ستم کرنا
04:50یا
04:51ذینی طور پر
04:52اصابی طور پر
04:53کسی پر بھی آپ
04:54جس کا وہ حقدار نہیں ہے
04:56اس کے ساتھ
04:56آپ نائنصافی سے کام لے رہے ہیں
04:58اس کے ساتھ
04:59آپ زیادتی کر رہے ہیں
05:00اس کو اپنا مقام نہیں دے رہے
05:02تو آپ اس پر ظلم کر رہے ہیں
05:04اور نبی کریم نے
05:05اس ساتھ و سلام کا فرمانے
05:06مبارک
05:07ظلم و ظلمات
05:08انجہوں مل کی آمار
05:09کی قیامت کے دن
05:10ظلمات تاریخی ہیں
05:12اور اندھیرہ بن کر آئے گا
05:13انسان کے سامنے
05:14یہ عدل کی ضد ہے
05:16عدل ہوتا ہے
05:17کہ کسی کو
05:17اس کا مقام دینا
05:18اور
05:19جب آپ مقام نہیں دے رہے
05:21تو آپ اس پر
05:22ظلم اور زیادتی کر رہے ہیں
05:23حقوق اللہ اور حقوق العباد
05:26اللہ رب العزت نے
05:27اس دین مبین کی صورت میں
05:28بہت واضح کر دی ہیں
05:29جیسے شرک کی بھی
05:31آپ نے بھی بات کی
05:32اور اللہ نے فرمایا
05:33کہ اللہ ظالموں کو
05:34پسند نہیں فرماتا
05:35تو جہاں حقوق اللہ
05:37اور حقوق العباد میں
05:38کوتائی کی جاتی ہے
05:39اس میں
05:41غفلت سے کام لیا جاتا ہے
05:43اور یا پھر حق ادا کرنے
05:45کو انسان تیار نہیں ہوتا
05:46اپنی ذاتی خودگرزی کی بنا پر
05:49تقبر کی بنا پر
05:50خودپسندی کی بنا پر
05:51تو ایسا شخص
05:53وہ جو ہے
05:53وہ ظالم کہلاتا ہے
05:55وجہ یہ رہی
05:56کہ اس کے اندر نیت میں کیا ہے
05:58اب ظاہری عمل
05:59ایک طرف رکھیں
06:00اس کا ارادہ کیا تھا
06:01جب دوسرے کو
06:03نقصان پہنچانے کا ارادہ ہے
06:04ظاہری بڑا
06:06ایک خوش نما کر کے
06:07آپ عمل کو پیش کرنے ہیں
06:08مگر در حقیقت
06:10اندر سے آپ میں
06:10بھیڑیے والی
06:11وہ صفت رکھتی ہیا ہے
06:12اور آپ چاہتے ہیں
06:14کہ اگلے کو
06:15کسی نہ کسی طرح سے
06:16میں اس کو زیادتی کروں
06:17اس کے ساتھ
06:18نقصان پہنچاؤں
06:19تو آپ ظالم ہیں
06:20اور دوسرا
06:22مظلوم ہے
06:23جس پر زیادتی کی جا رہی ہے
06:24پھر قرآن مجید میں
06:26اس کے لئے
06:26مختلف لفظ استعمال ہوئے ہیں
06:28جیسے ایک لفظ ہے
06:29ادوان کا
06:30یہ ہے زیادتی
06:31کسی کے ساتھ کرنا
06:32اللہ نے فرمایا
06:33وَلَا تَعَوَنُوا عَلَى الْإِسْمِ وَالْعُدْوَانِ
06:35کہ گناہ کے کاموں میں
06:37زیادتی کے کاموں میں
06:38ایک دوسرے سے تعاون
06:39مت کرو
06:40جبکہ
06:40حکم ہوا کہ
06:41نیکی کے کاموں میں
06:42ایک دوسرے سے
06:43تعاون سے کام لو
06:44اسی طرح
06:45حافہ کا لفظ استعمال ہوا
06:46یہ ہے
06:47کہ جب فیصلے کا وقت آئے
06:49تو آپ جانبداری سے کام لیتے ہوئے
06:51کسی کے حق میں
06:52آپ کا جھکاؤ ہو جائے
06:53اور یہ خاص طور پر
06:55وہ کلا ججوں کے لیے
06:56عدالتوں کے لیے
06:58کہ جو زیادتی کر جاتے ہیں
07:00کسی کے ساتھ بھی
07:01اسی طرح
07:01آلہ کا لفظ استعمال ہوا
07:03کہ اللہ تعولو
07:05کہ اپنی سیدھی راستے سے
07:06ہٹنا نہیں
07:07بٹکنا نہیں
07:08اس پر چلنا
07:09تو اس کے لیے
07:10آلہ کا لفظ استعمال ہوا
07:12قرآن مجید میں
07:13اسی طرح
07:14بغاہ کا لفظ استعمال ہوتا ہے
07:15یہ سرکشی ہے
07:17کہ آپ خود پسندی
07:18یا تکبر کی وجہ سے
07:19آپ سرکش ہو جاتے ہیں
07:20مغرور ہو جاتے ہیں
07:22آپ فیرونیت
07:23ایک طرح سے آ جاتی ہے
07:24آپ زیادتی کرنے لگ جاتے ہیں
07:26کسی کے ساتھ
07:27تو اس کو بغاہ کے لفظ سے
07:29قرآن مجید میں استعمال ہوئے ہیں
07:31یہ مختلف صورتیں ہیں
07:33جو قرآن مجید میں بیان ہی
07:34اور وجہ یہ رہی
07:35کہ ان سے قومیں تباہ ہو جاتی ہیں
07:38ملک تباہ ہو جاتے ہیں
07:40اور دیکھیں
07:41جب آپ کسی کے ساتھ
07:42ظلم اور زیادتی کرتے ہیں
07:44تو اس کے اندر
07:45ایک انتقام کی آگ جنم لے لیتی ہے
07:48اور پھر
07:49فتن و فساد کے سوا کوئی صورت نہیں بچتی
07:51اور اسی کا نتیجہ نکلتا ہے
07:54کہ قتل و غارت گری
07:55چوری
07:56ڈاکہ
07:57بڑھتا چلا جاتا ہے
07:58جتنی زیادتیاں بڑھتی ہیں
08:00اتنی فساد پھیلتا ہے
08:02صحیح صحیح
08:03اللہ اکبر
08:04سادیہ
08:05ظلم اور زیادتی کو
08:07ظلم و ستم کو
08:08اسلام ناپسند بھی کرتا ہے
08:10اور اسلام نے سخت مضمت فرمائی ہے
08:12قرآن اور حدیث دونوں کی روشنی میں آپ ارشاد فرمائیے گا
08:16بہت شکریہ جزاق اللہ
08:17اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
08:19بسم اللہ الرحمن الرحیم
08:21مولای صلی و سلم دائماً
08:22ابدا علا حبیبکا خیری الخلق کلی ہیم
08:25آپ پاک کی جانب سے بہت خوبصورت گفتگو رہی
08:28اللہ رب العزت نے
08:29اگر ہم قرآن پاک کی روح سے دیکھیں
08:30تو اللہ رب العزت نے
08:32سور عراف میں ارشاد فرمایا
08:34کہ اے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
08:35آپ فرما دیجئے
08:37کہ شرک کے کاموں میں
08:38چاہے وہ کھلے ہوں
08:39یا چھپے ہوئے ہوں
08:41یا پھر کوئی گناہ
08:42یا کسی پر ناحق زیادتی
08:43اور اللہ رب العزت نے
08:45سرکشی کو حرام قرار دے دیا ہے
08:47پھر اللہ رب العزت نے
08:49سور شورہ میں ارشاد فرمایا
08:50کہ وہ لوگ اچھے ہیں
08:52جو اپنا بدلہ لے لیتے ہیں
08:54کیونکہ برائی کا بدلہ برائی ہے
08:56لیکن وہ لوگ جو ماف کر دیتے ہیں
08:58اور صلح کر لیتے ہیں
08:59تو ان کا ثواب کا ذمہ
09:00اللہ رب العزت پر ہے
09:02یقیناً اللہ رب العزت
09:03ظالموں کو دوست نہیں رکھتا
09:05پھر اللہ رب العزت نے
09:07سور شورہ میں ارشاد فرمایا
09:09کہ اگر کوئی ایک جماعت
09:11دوسری جماعت
09:12سور حجرات میں ارشاد فرمایا
09:13کہ اگر ایک جماعت
09:14دوسری جماعت سے
09:15زیادتی کرے
09:17ظلم کرے
09:17اور پھر ان پر
09:19مطلب
09:19جب وہ زیادتی کر رہی ہے
09:22تو رب نے اسی صورت میں
09:24حکم دیا
09:25کہ ایسی جماعت سے
09:26جو بغاوت کرے
09:27جو ظلم کرے
09:28تو اس سے لڑو
09:29یہاں تک کہ وہ
09:30اللہ کے حکم پر جمع ہو جائے
09:32تو یہ اللہ رب العزت نے
09:33قرآن پاک میں حکم فرمایا
09:35پھر اللہ رب العزت نے
09:36یہ بھی فرمایا
09:36کہ ظلم پر معاونت نہیں کرو
09:38اور ظالم کا ساتھ دینا
09:40اس کی مدد کرنا بھی
09:41بہت بڑا ظلم ہے
09:43پھر ہم آقا علیہ السلام کی
09:45حدیث مبارکہ کی طرف دیکھیں
09:46تو آقا علیہ السلام نے
09:48حضرت ماز رضی اللہ تعالی عنہ
09:51کو جب یمن کا سربراہ بنا کر بھیجا
09:53امیر بنا کر بھیجا
09:54تو آقا علیہ السلام نے
09:55یہ نصیت فرمائی
09:56کہ مظلوم کی بددعا سے بچنا
09:58کیونکہ اس کے اور رب کے درمیان
10:00کوئی پردہ نہیں ہوتا
10:02حضرت ابو حریرہ رضی اللہ تعالی
10:04انہوں سے روایت ہے
10:04کہ آقا علیہ السلام نے فرمایا
10:06کہ اگر کوئی بھائی کسی پر
10:08زیادتی کرے
10:09اور اس کی عبرو ریزی کرے
10:11اور دیگر مسائل ہوں
10:12اس پر ظلم کرے
10:13تو پھر اس کو چاہیے
10:14کہ وہ اپنے آپ کو
10:15اسی جہاں میں پاک کر لے
10:17وہ دن آنے سے پہلے
10:18کہ نہ اس کے پاس درہم ہوگا
10:19نہ دینار ہوگا
10:20پھر اس کی زیادتیوں کا بدلہ
10:22اللہ رب العزت ایسے دلوائے گا
10:24کہ ظالم کے تمام نیکیاں
10:27اٹھا کر مظلوم کو دے دی جائیں گے
10:28پھر بھی بدلہ پورا نہیں ہوگا
10:30تو مظلوم کے گناہ اٹھا کر
10:32ظالم کو دے دی جائیں گے
10:33یعنی اتنی پکڑ ہے
10:35اتنی سختی
10:35اور آپ نے بھی فرمایا
10:37کہ یہ جو ظلم ہے
10:39وہ قیامت کے دن
10:40ظلمات یعنی اندھیرہ بن جائے گا
10:42تو تم دنیا میں کسی کے لیے اندھیرہ کروگے
10:44تو قیامت کے دن
10:45تمہیں بھی اندھیرہ ملے گا
10:46کہ تمہیں جہنم میں جھونک دیا جائے گا
10:48پھر آقا علیہ السلام نے
10:49صحابہ کرام
10:50علیہ مردوان سے فرمایا
10:52کہ مفلس کون ہے
10:53تو صحابہ کرام علیہ مردوان
10:55نے ارجی پیش کیا
10:55رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
10:57مفلس وہ ہے
10:58جس کے پاس نقد نہ ہو
10:59جنس نہ ہو
11:00آقا علیہ السلام نے فرمایا
11:02میری امت میں مفلس وہ ہے
11:04جو کل قیامت کے دن
11:06نماز
11:06روزہ
11:07حج زکا
11:08سب لے کر رب کی بارگاہ میں حاضر ہوگا
11:10لیکن اس جہاں میں رہتے ہوئے
11:11اس نے کسی کو تکلیف دی ہوگی
11:13کسی کا حق مارا ہوگا
11:14کسی پر ظلم کیا ہوگا
11:15تو کل قیامت کے دن
11:17مثال کے طور پر
11:17اس نے کسی کا حق مارا ہے
11:18وہ شخص رب کے حضور حاضر ہوگا
11:20مظلوم
11:21تو اللہ رب العزت
11:22اس ظالم کی تمام یہ
11:24نمازیں
11:25روزہ
11:25حج زکا
11:26سب ساری نیکیاں اٹھا کر
11:27مظلوم کو دے گا
11:28اور مظلوم کی نیکیاں
11:30مظلوم کے گناہ
11:31ظالم کو دے دیے جائیں گے
11:33اور پھر بھی بدلہ پورا نہیں ہوگا
11:35تو اللہ رب العزت
11:36کیونکہ یہ حقوق العباد ہے
11:38تو اللہ رب العزت
11:39بدلہ ایسے پورا کرے گا
11:40جو جو شخص آتا جائے گا
11:42جس جس کا اس نے حق مارا ہوگا
11:43تو ہمیں اللہ رب العزت
11:45کی یہ جو قرآن پاک میں
11:47وعیدات
11:47اس رب نے فرمائی
11:48آقا علیہ السلام نے
11:49سنت مبارکہ میں فرمائی
11:50ہمیں ان چیزوں سے بچنا چاہیے
11:52کیونکہ ہم بھی
11:53بہت سارے معاملات میں
11:54قدم قدم پر
11:54زیادتی کر رہے ہوتے ہیں
11:56لیکن ہم اپنا اعتصاب نہیں کرتے ہیں
11:58بلکہ ہم سامنے والے کو کہتے ہیں
12:00کہ ہماری بات پوری نہیں ہو رہی
12:02جبکہ ہم اپنے گریبان میں دیکھیں
12:03تو ظلم و زیادتی
12:05ظلم و ستم سے
12:05ہم اپنے آپ کو بھی بچا سکتے ہیں
12:07اپنے معاشرے کی بھی اصلاح کر سکتے ہیں
12:09سبحان اللہ
12:10سبحان اللہ
12:11ایک وقفہ لیتے ہیں
12:12حاضر ہوتے ہیں
12:13السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
12:15جناب آپ دیکھ رہے ہیں
12:16پروگرام میری پہچان
12:18اور آج ہم بات کر رہے ہیں
12:19ظلم اور ستم کے بارے میں
12:21ظلم و ستم ایک ہوتی ہے
12:24کتاہی جو غیر ارادی طور پر ہو جاتی ہے
12:27ایک ہے ظلم
12:28جو قصدن کیا جاتا ہے
12:29ارادتن کیا جاتا ہے
12:31بلکہ پلاننگ کے ساتھ کیا جاتا ہے
12:33تو اپنے اپنے اندر جھاکیے
12:35اور دیکھئے اپنے رویوں کو
12:37اپنے ارادوں کو بھاپیے
12:39کہ آپ کا کیا ارادہ ہے
12:40کیا اپنے بھائی کی جائداد
12:42ہڑپ کرنے کا
12:42بہن کی جائداد ہڑپ کرنے کا
12:44آپ کا کوئی ارادہ ہے
12:45ایک بالش بھی اگر کسی نے
12:47زمین کا ٹکڑا لیا
12:48تو توک کے طور پر
12:50آپ کے گلے میں وہ ڈالا جائے گا
12:51وزید اس حوالے سے کلام کرتے ہیں
12:53ڈاکٹر صاحبہ ہم آج ساتھ موجود ہیں
12:55ڈاکٹر صاحبہ
12:55ظالم کا مقابلہ
12:58اور مظلومین کی مدرد
12:59حمایت جو ہے
13:00وہ انبیاء
13:01علیہ السلام کا مشن رہا ہے
13:03آپ اس بارے میں کیا کہیے گا
13:05شکریہ زینب
13:07دیکھیں انبیاء اکرام آئے ہیں
13:09تو لوگوں کو بتانے کے لیے
13:11اللہ سے ملانے کے لیے
13:12جیسے کہ
13:13اللہ رب العزت نے
13:14قرآن عزیر میں فرمایا
13:15انہ شرک اللہ ظلم و نظیم
13:17کہ ظلم عظیم شرک ہے
13:18اللہ کو اس کا حق نہ دینا
13:20کہ وہ معبود ہے
13:21بنانے والا ہے
13:22وہ خالق ہے
13:23اس کو ماننا نہیں
13:24اور اس کی جگہ وہ چیزیں
13:25جو خادم ہے
13:26آپ کی چاند سورج کی پرستش کرنا
13:28یہ ظلم ہے
13:29ظلم عظیم ہے
13:30کہ آپ رب کو مانے
13:31رب کو معبود مانے
13:33تو ایک بنیادی طور پر
13:34بندوں کو رب سے ملانا
13:35ایک مشن
13:36دوسرا عدل کا نظام
13:38آپ یہ نظام دین کو
13:40آپ کیا سمجھیں
13:40دین اسلام کو
13:41اسی کو نظام صلاح بھی کہتے ہیں
13:43اسی کو نظام عدل بھی کہتے ہیں
13:46کہ دنیا میں
13:47حقدار کو
13:48اس کا حق دینا
13:49حقوق العباد
13:50جو اللہ نے مقرر کی ہیں
13:52انہیں آسن طریقے سے
13:53ادا کرنا
13:54والدین کا حق ہے
13:55پڑوسیوں کا حق ہے
13:56دیگر لوگوں کا حق ہے
13:58آپ اس کی جگہ زیادتی
13:59اور ظلم کرتے چلے جاتے ہیں
14:01کسی کے ساتھ
14:02کسی کے جسمانی تکلیف پہنچاتے ہیں
14:04اور نبی کریم انہیں ساتھ
14:05اسلام کا فرمان ہے
14:06مبارک
14:06المسلمون منت سالم
14:08المسلمون
14:09مل لسانی وائیہ دے
14:10کہ مسلمان وہ ہے
14:12جس کی ہاتھ اور زبان سے
14:13دوسرے محفوظ رہے
14:15پھر تاریخ اٹھا کر دیکھیں
14:16تو فیرون میں فیرونیت تھی
14:19بنی اسرائیل پر کس قدر
14:21ظلموں سے تم کیے جاتے تھے
14:23ان سے بیگار لی جاتی تھی
14:25انہیں ایک خدمتگار نہیں
14:27غلاموں جیسا ان سے
14:28سلوک کیا جاتا تھا
14:29انہیں کسی طرح کا
14:30کوئی حق کا حاصل نہیں تھا
14:32اور سارا دن کولو کے
14:34بیل کی طرح انہیں
14:35ان سے بیگار لینی
14:37ان سے مزدوریاں لینی
14:38پھر وہ واقعہ
14:40کہ ان کے سارے بیٹوں کو
14:41مار دینا
14:41اور بیٹیوں کو زندہ رکھنا
14:43تو اللہ نے وہاں
14:45حضرت موسیٰ علیہ السلام کو بیجا
14:46جن نے بنی اسرائیل کو بچایا
14:48اور آخر میں فیرون غرق ہوا
14:49حضرت چویب علیہ السلام کی
14:51قوم کا زیادتی کیا تھی
14:53یہ ناب طول میں
14:53کمی بیشی کرتے تھے
14:55جب بھی میزان پر
14:57کوئی چیز رکھتے تھے
14:58تو وہ
14:58صحیح تو لتے نہیں تھے
15:00اسی طرح قوم آد
15:01قوم سمود میں کیا تھا
15:03اس طرح کشی تھی ان کی
15:04ان کی تکبر تھے ان کے
15:07جب اللہ نے انہیں طاقت دی
15:08تو انہیں سمجھے
15:09یہ ہماری اپنی طاقت ہے
15:10انہیں نے رب کو
15:12رب کا حق نہیں دیا
15:13اس معبود نہ سمجھا
15:14اس تکبر سے باز نہیں آئے
15:16تو ان پر عذاب آیا
15:17پھر دیکھیں تو ایک وقت آیا
15:20کہ پوری زمین پر فساد پھیل گیا
15:22جس کو قرآن مجید میں آتا ہے
15:23ظاہر الفساد
15:24و فی البر و البحر
15:26کہ نہ غلاموں کی کوئی حسیت تھی
15:28لوگوں کو جو
15:29کرز نہیں دے پاتے تھے
15:30انہیں غلام بنا لیا جاتا
15:32جنگوں میں لوگوں کو غلام بنا لیا جاتا
15:34کنیزے رکھی جاتی
15:36اسی طرح عورت کو کوئی حقوق حاصل نہیں تھے
15:38نکاح کے کوئی معروف تصور نہیں تھے
15:41پھر اسی طرح سے بچوں پر
15:43بیٹیوں کو زندہ دفن کر دینا
15:45پھر زندہ جانوروں کے
15:46آزا کو کاٹ کر کھانا
15:48پھر اسی طرح زندہ جانوروں پر
15:50تیر اندازی کی مشک کرنا
15:52پھر اگر کوئی مارا جائے
15:53دشمن مارا جائے
15:54تو اس کے آزا نکال کر چبانا
15:56پھر ان کا ہار بنا کر گلے میں ڈالنا
15:59ایک حد درجہ فتنہ
16:01فساد ظلم زیادتیاں
16:03اتنی معاشرے میں پھیل چکی تھی
16:08سید المرسلین نبی کریم
16:10علیہ السلام کو بھیجا
16:12وہ نظام لے کر آئے
16:14وہ دین لے کر آئے
16:16جس میں اللہ رب العزت نے
16:18ہر ایک کو اس کے حقوق
16:20نہ صرف دیئے بلکہ
16:22آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی
16:24سے ایک مثال بنا دی
16:26ہر شعبے میں
16:28اخلاقیات کے شعبے میں
16:29معاشرتی شعبے میں
16:31لیندین کے شعبے میں تجارت کے شعبے میں
16:34تو وہ نظام وہ دین
16:36ایک مکمل ہو کر سامنے آیا
16:38اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
16:41بیستت کا مقصد بھی یہ رہا
16:43حُواللہ جی ارس اللہ رسولہ
16:45بِالْحُدَا وَدِينِ الْحَقِّ
16:47لِيُزْحِرَوْا
16:49الَدْدِينِ كُلِّ
16:50کہ نبی کریم علیہ السلام کو بھیجا ہی
16:53اس لیے گیا
16:53ہدایت اور دین حق کے ساتھ
16:56یہ کتاب موبی ہے
16:57یہ نبی کریم علیہ السلام کو
16:58عصوہ ہے
16:59آپ کی سلیت مبارکہ ہے
17:01تاکہ اسے باقی جو
17:02باطل عدیان ہیں
17:04ان پر اس نظام کو
17:06غالب کر دیا جائے
17:07یہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
17:09بیستت کا مقصد
17:10اب یہ امت کی ذمہ داری ہے
17:12کنتم خیر امت
17:14اخرجت لننا سے
17:15تاہمرونا بالمعروف
17:17کہ تم یہ خیر الامم
17:19بنایا گیا ہے
17:20اب یہ تمہاری ذمہ داری ہے
17:22کہ نیکی کا حکم دو
17:23برائی سے روکو
17:24تو یہ ذمہ داری
17:26اب علماء کی ہے
17:27اب ذمہ داران کی ہے
17:29گویا ہر مسلمان کی ہے
17:30اب کتنا اچھا ہمارا دین ہے
17:33اور کتنا بیلنس یہ دین ہے
17:35کہ اگر ہم نے اس کو
17:36عملی جامعہ پہنا دیا
17:37یعنی قوانین تو ہیں
17:39ان کو عملی طور پر
17:40نفاز اس کا اگر ہو گیا
17:42تو دنیا جو ہے
17:43وہ جنت نظیر ہو جائے
17:44الحمدللہ
17:45لیکن بس کوشش ہے
17:46اللہ تعالی سے دعا بھی ہے
17:48اور درخواست بھی ہے
17:49جو عمل درامت کرنے والے ہیں
17:51ان سے درخواست بھی ہے
17:52کہ دین اسلام
17:53جو ہے نا بڑا خوبصورت دین ہے
17:55سادیہ آپ کے جانب آئیں گے
17:56ظلم کی اقسام بتا دیجئے
17:58انبیاء علیہ السلام
17:59کمیشن تو آپ نے بتایا
18:01اور کتنی خوبصورتی کے ساتھ
18:02بیان فرمایا
18:03ظلم کی اقسام
18:04اور دنیا میں جو
18:06موجود ظلم و ستم ہیں
18:07ان کی اشکال
18:08کچھ اس کا ذکر کیجئے گا
18:10جی بہت شکریہ
18:11دیکھئے
18:11اگر ہم ظلم کی اقسام کو دیکھیں
18:14تو حدیث مبارکہ سے بھی
18:16ہمیں پتا چلتا ہے
18:17کہ حضرت انس
18:17رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی
18:18روایت ہے
18:19کہ اقلی صلی اللہ علیہ السلام
18:19نے فرمایا
18:20روایتاً
18:21مرفوام پیش کر رہی ہوں
18:23مفوام
18:23یہ بات کو بتا رہی ہوں
18:24کہ دیکھئے
18:25جو ظلم ہے
18:26اس کی تین اقسام ہیں
18:27پہلا
18:28ابھی آپ نے بھی بارہا
18:29ذکر کیا
18:30آپ نے بھی کیا
18:30کہ
18:31سب سے پہلے درجے پر
18:34وہ ظلم ہے
18:36جسے اللہ رب العزت
18:37معاف نہیں فرمائے گا
18:39دوسرے درجے کا شرک
18:40وہ ہے
18:41کہ اللہ رب العزت
18:42کے ذمہ ہے
18:42چاہے وہ
18:43معاف فرما دے
18:43اور چاہے وہ
18:44معاف نہ فرمائے
18:45اور تیسرے درجے
18:46کا وہ ظلم ہے
18:47کہ جو بندے کے
18:48بندے کے ساتھ ہے
18:49کہ جب تک
18:49بندہ نہیں معاف کرے گا
18:50اللہ رب العزت بھی
18:51معاف نہیں فرمائے گا
18:53تو پہلے درجے پر
18:54وہ ظلم ہے
18:55کہ ظلم کی پہلی
18:56جو قسم ہے
18:56وہ شرک ہے
18:57کہ بندہ
18:58اللہ رب العزت کے ساتھ
19:00کسی کو شرک
19:01kisiy ko thera raha hai
19:02jibkhe wo wahdahulasharik hai
19:04is baat per iman-e-kamil hona chahiye
19:06ki os rabke sewa kooi abadet ke
19:08layik nahi hai wo wahdahulasharik hai
19:10aur ager kisiy ka is per iman
19:12nahi hai to ye sabse bada zulm
19:14allah rabulizzat nye qarar diya
19:15phir ager hum dousri kisim dhekhen
19:17to dousri kisim wo hai
19:18que hum iman-e-kamil bhi rakhhen
19:21aur phir us ke hukuk mein kutahii
19:23kar raha hai
19:24hukuk allah mein hum kutahii kar raha hai
19:26yani jinn chiz ho ka allah rabulizzat
19:27ne hukum dya namaaz pardne ka
19:29rosa rakhne ka
19:30zakaat dhenne ka
19:31istitaat ho to hach karne ka
19:33to ye wo hukuk hai
19:34joh allah rabulizzat ke
19:36is mein benda kutahii karta hai
19:37to phir margin ya nikalta hai
19:39کہ us rab ki kudret hai
19:40go aapne kudret kamila se chahe
19:42to un hukukuk ki kutahii ho mein maafi dhe dhe
19:45na chahe to wo na dhe
19:47lekin joh tisre dرجje ka zulm hai
19:50وہ hukukul abad wala hai
19:52que ager kisiy ke saad
19:54abis jaham mein rahte woi
19:55zulm o ziyaghti karte hai
19:56اور اس شخص سے maafi نہیں
19:58مانگتے
19:58پہلے بھی میں نے
19:59حدیث مبارکہ بیان کیا
20:00کہ اگر تم اپنے
20:01بھائی کی عبرو ریزی کرو
20:03تو یہی پاک کر لو
20:04اپنے آپ کو
20:05کیونکہ وہاں
20:06تو تمہارے پاس
20:06دینے کے لیے
20:07کچھ ہے ہی نہیں
20:07تو اللہ rabulizzat
20:09پھر تمہاری
20:09نیکیوں میں
20:10اسے اس کو
20:10نیکیاں دے گا
20:11تو پھر اسی لیے
20:12حکم ہے
20:12کہ یہ آپ کو
20:13maafi یہی مانگنی
20:14تو یہ تین قسمیں
20:15بنتی ہیں
20:16پھر اگر ہم
20:16آج کے دور میں
20:17اشکال دیکھیں
20:18تو پہلی شکل
20:19تو شرک ہے
20:19کہ اگر کوئی شک
20:20شرک میں
20:21مبتلا ہو گیا ہے
20:22تو وہ
20:23اللہ rabulizzat
20:24اس گناہ کو
20:24ماف نہیں فرماتا
20:26پھر اگر ہم دیکھیں
20:27تو دوسرا
20:28جو ہمارے پاس
20:29بنتا ہے
20:29وہ شکل بنتی ہے
20:31کہ معاشی ظلم ہو رہا ہے
20:32کہ اللہ rabulizzat
20:33پر قرآن پاک میں
20:34اشارت فرماتے ہیں
20:35کہ جو لوگ
20:35سود کھاتے
20:36تو کل وہ قیامت کے دن
20:46امیر تر ہو رہا ہے
20:47کیوں
20:47کیونکہ جو لوگ
20:48سود کی
20:49اور سود کو
20:49اللہ rabulizzat
20:50نے حرام قرار دے لیا
20:51لیکن ہم سود کے
20:53ذریعے سے کمار رہے ہیں
20:54دیگر معاملات
20:55سے کمار رہے ہیں
20:56اس سے کیا
20:57کہ ان کا حق
20:57مارا جا رہا ہے
20:58جو حقدار ہیں
20:59تو پھر قیامت کے دن
21:00وہ سزا ملے گی
21:01کہ ان کا
21:02ٹھکانہ صرف جہنم ہے
21:03جب اللہ rabulizzat
21:04کی حدود کو
21:05کوئی کروس کرتا ہے
21:06تو اس کا ٹھکانہ
21:07جہنم ہے
21:08پھر اگر ہم دیکھیں
21:09تو ایک سماجی ظلم ہو رہا ہے
21:10سماجی ظلم یہ
21:11کہ اللہ rabulizzat
21:12نے
21:13ہر ایک کو
21:14ایک مرد اور ایک عورت
21:15سے بنایا
21:15اور انہیں قبیلوں
21:16اور نسلوں میں
21:16تقسیم کیا ہے
21:17کہ وہ ایک دوسرے
21:18کو پہچانے
21:19لیکن ہمارے
21:21نسلی فسادات ہو رہے ہیں
21:22طبقات کا فرق کیا جاتا ہے
21:24رنگت کا فرق کیا جاتا ہے
21:26دیگر معاملات میں
21:27دیگر آپ کے
21:28status کا فرق کیا جاتا ہے
21:29تو جب اللہ rabulizzat
21:31نے بتا دیا
21:32قلی صلی اللہ علیہ وسلم
21:33کے خدبے میں
21:33ہم نے سن لیا
21:34کہ کسی کو کسی پر
21:35فوقیتی نہیں ہے
21:36سوائے تقویٰ کے
21:37تو یہ وہ ظلم ہے
21:38جو آج کے دور میں
21:40ہو رہے ہیں
21:40معاشی لحاظ سے بھی
21:41ہو رہے ہیں
21:41سماجی لحاظ سے بھی
21:42ہو رہے ہیں
21:43گھریلو لحاظ سے بھی
21:44ہو رہے ہیں
21:45کہ ہم عورتوں کو
21:45وہ عزت نہیں دیتے ہیں
21:47جو دینے کا حکم ہے
21:48مرد ہو گئے
21:49میں سب کی بات نہیں کریں
21:50لیکن اگر
21:51اوورال دیکھا جائے
21:51تو گھریلو سطح پر
21:53ہم ظلم یہ کرتے ہیں
21:54کہ عورت کے جو حقوق ہے
21:55اور عورتوں کے ساتھ
21:56بھلے طریقے کی
21:57روش اختیار کرو
21:58قرآن پاک میں
21:59اللہ rabulizzat نے
21:59اشارت فرمایا
22:00تو بھلے طریقے کی
22:01روش یہی ہے
22:01کہ اللہ rabulizzat نے
22:02اور آقا علیہ وسلم
22:03نے جیسے حکم دیا
22:05ویسے لے کے چلو
22:06اپنے گھر کو
22:06اور پھر سب سے بڑی بات
22:19آپ کے ماتحد لوگ
22:20جو ہیں آپ ان کا
22:21خیال نہیں رکھتے
22:21تو یہ بھی ظلم ہے
22:22آپ اپنے بچوں میں
22:24فرق کرتے ہیں
22:25کسی کو زیادہ
22:26اہمیت دیتے ہیں
22:26کسی کو کم
22:27یہ بھی ظلم کی
22:28ایک شکل بنتی ہے
22:29تو یہ مختلف اشکال ہے
22:31کہ جو آج
22:32ہمارے سامنے نظر آتی ہیں
22:33پھر ہم دیکھتے ہیں
22:34کہ کوئی بچہ
22:34بہت خسر ہو رہا ہے
22:35کوئی بچہ کہتا ہے
22:36کہ ہم یہ گھر چھوڑ دیں گے
22:39یا ہم گھر پر نہیں رہیں گے
22:40یا ہم اپنے ماں باپ
22:41کو آگے سے جواب دیتے ہیں
22:42بعض ماں باپ
22:43ڈر کر رہتے ہیں
22:44اپنے بچوں سے
22:44یہ ظلم کی وہ اشکال ہیں
22:46جنہیں ہم نے
22:47اپنے رویوں سے پیدا کر دیا
22:48تو اللہ رب العزت
22:49ہمیں ان سب سے بچنے کی
22:50توفیق عطا فرمائے
22:51جب ہم قرآن و سنت سے
22:53جڑ جائیں گے
22:54تو یہ ظلم و ستم کی
22:55اشکال پیدا ہونا
22:56کم ہو جائیں گے
22:57صحیح
22:57یعنی اگر ہم یہ دیکھیں
22:59کہ ہم جو معاملات ہیں
23:01جو لوگوں سے
23:02لوگوں کے درمیان
23:03ہمارے معاملات ہیں
23:04ان کو اگر ہم درست کر لیتے ہیں
23:06وہ ہمارے بہن بھائیوں سے ہیں
23:08والدین سے ہیں
23:09رشتہ داروں سے ہیں
23:10دیگر اقربہ سے ہیں
23:11وہ معاملات اگر ہم درست کر لیں
23:13اور قرآن
23:14یا کہ فیصلوں کے مطابق
23:15ہم فیصلے کریں
23:16جو در حقیقت تعلیمات
23:18نبی صلی اللہ علیہ وسلم
23:19ان کے مطابق
23:21ہم اپنی زندگی کو گزارے
23:22تو یقینی طور پر
23:24وہ پروردگار عالم
23:25ہمیں جو عجر اتا فرمائے گا
23:27اللہ اکبر
23:28اس کا ہم اندازہ بھی
23:29نہیں کر سکتے
23:30ایک وقفہ لیتے ہیں
23:31حاضر ہوتے ہیں
23:32السلام علیکم
23:33ورحمت اللہ وبرکاتہو
23:35آج ہم ظلم و ستم کے تعلق سے
23:37گفتگو کر رہے ہیں
23:38اور ہم آئے ساتھ موجود ہیں
23:39ڈاکٹر امتیاز جاوید خاکوی صاحبہ
23:42اور عالمہ سادیہ سعید صاحبہ
23:44اگر ہم اپنے معاملات کو درست کر لیں
23:55آپ کو بھی اس بات میں ضرور شامل کروں گی
23:58کیونکہ ظلم اور زیادتی پر
24:00بار بار کلام بھی کیا جاتا ہے
24:02قرآن میں کس قدر
24:03عویدات ہے
24:04ظالموں کے لیے بھی
24:05اس پر بھی ہم آگے بات کریں گے
24:07تو اگر ہم اپنی اپنی انڈیویجیلی بھی
24:09اصلاح کر لیں
24:10تو بہتر ہوگا
24:11کہ معاشرہ بہتری کی راہ پر
24:13گامزن ہو سکتا ہے
24:14آپ کو اشارت فرمائیے گا
24:15اللہ رب العزت
24:16ظالمین کو پسند نہیں فرماتا
24:19ظلم کا انجام دنیا میں بھی برا ہے
24:22کیا کہیں گے سوالے سے
24:23شکریہ زینب
24:25دیکھیں جب بھی کوئی کسی پر
24:27زیادتی کرتا ہے
24:27ظلم کرتا ہے
24:28تو اسے یہ یاد رکھنا چاہیے
24:29کہ وہ اللہ دیکھنے والا ہے
24:31جاننے والا ہے
24:32سمیع و بصیر سے
24:33کوئی بات چھپی ہوئی نہیں ہے
24:35آپ سمجھتے ہیں
24:37کہ آپ کا کسی کو پتا نہیں چلے گا
24:39زیادتی کا
24:39نہیں وہ رب جانتا ہے
24:41اور زیادتی کی اتنی صورتیں
24:44ان دیندار طبقوں میں آ چکی ہیں
24:46جیسے بہنوں کو وراثت میں
24:48بیٹیوں کو حق نہ دینا
24:50ان کے ساتھ زیادتی کرنا
24:52یا اور گھروں کی سطح پر آپ دیکھیں
24:54تو بہوں کو وہ حق نہ دینا
24:55کسی بھی طریقے سے
24:57ظلم یا زیادتی
24:59آپ مالیں حرام لیتے ہیں
25:00ایک لکمہ بھی آپ نے غصب کیا
25:03کسی کا مال
25:03تو چالیس دن کی عبادات
25:05اور دعائیں قبول نہیں ہوتی
25:06اس قدر اس پر وعیدات ہیں
25:10اور اللہ رب العزت نے فرمایا
25:11لَوْمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيُنْ
25:13وَالَوْمْ فِي الْآخِرَةِ عزَابُ وَنَظِيمُ
25:15دنیا میں بھی
25:16ذلت و رسوائی ہے ان کے لیے
25:17اور آپ کسی کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں
25:19تو آپ سمجھتے ہیں
25:20کہ کیا وہ جواب میں
25:21آپ کو محبتیں دے گا
25:22عزتیں دے گا
25:23زینب کسی کا مانے پڑھا تھا
25:26کہ جیسے انسان کو غزا کی ضرورت ہے
25:28ایسی انسان کو محبت اور عزت کی بھی ضرورت ہے
25:31بلکل
25:31تو جب آپ خود غرضی دکھاتے ہیں
25:33تکبر اور خود پسندی کا شکار ہوتے ہیں
25:36پھر آپ توقع رکھیں
25:37کہ آپ کو وہ روحانی غزا ملے
25:38محبت اور عزت کی
25:39وہ نہیں مل سکتی
25:40اور اگر اللہ نے آپ کو ڈھیل دی ہوئی ہے
25:43کیونکہ اللہ رب العزت
25:45نے قرآن مجید میں اشارت فرمایا
25:46کہ فی تو یعنیم یعنم
25:48کہ اللہ جب ان کو پکڑے گا
25:50پھر دھیل دی جاتی ہے
25:51پھر جب پکڑے گا
25:52تو ان کی پکڑ اللہ کی بڑی سخت ہوتی ہے
25:54تو وہ اپنی اس سرکشی میں بھٹک رہے ہیں
25:56تو وہ یہ سمجھتے ہیں
25:58کہ ہماری پکڑ نہیں ہو رہی
26:00تو ہم ہر ساتھ کوئی ایسا
26:01ہم کوئی کام نہیں کر رہے ہیں
26:03جبکہ اپنے اندر سے وہ خوبی واقف ہوتے ہیں
26:06کہ وہ کس طرح سے دوسروں پر زیادتیاں کر رہے ہوتے ہیں
26:08اور اس کے لئے ایک اور لفظ استعمال ہوئے
26:10ہم گریجولی
26:14بتدری جو انہیں اس جگہ پر لے آئیں گے
26:17یعنی یہ جو ڈھیل دی گئی ہے
26:19اس میں ایک حکمت ہے
26:20اللہ رب العزت کی رحمانیت ہے
26:23رہیمیت ہے
26:24کہ وہ توبہ کر لے
26:25وہ پلٹ آئے
26:26یہ تو رب کی اپنے بندوں سے
26:33مخلوق سے
26:33محبت ہے
26:35کہ وہ پلٹ آئیں
26:36وہ لوٹ آئیں
26:37تو انہیں مولت اس لئے بھی دی جاتی ہے
26:39کہ جس کے ساتھ زیادتی کی ہے
26:40اس کا کفارہ ادا کریں
26:42اس کا اضالہ کر دیں
26:43لیکن اگر وہ پلٹتے نہیں ہیں
26:45وہ اس سرکشی میں بڑھتے چلے جاتے ہیں
26:48تو پھر اللہ کی گریفت بہت سخت ہوگی
26:51دنیا میں بھی ان کے لئے
26:53زلط اور رسوائی
26:54کوئی دوست
26:55احباب
26:56کسی کے لئے
26:56ان کے لئے دل میں عزت
26:58محبت نہیں ہوگی
26:59ان سے فتنہ و فساد
27:01جتنا پھیلتا چلا جاتا ہے
27:03جتنا ان سے مجبور
27:05بے کس لوگ
27:06ان کی آہ جو ہے
27:07وہ عرش تک جاتی ہے
27:09کیوں حضور نے فرمایا
27:10کہ مظلوم کی بدعا سے بچو
27:12کہ کوئی چیز اس کی
27:13اور اللہ کی درمیان پر حائل نہیں ہوتی
27:15آپ کی چنگانیوں کی طرح
27:17وہ آسمان تک جاتی ہے
27:18ایک جگہ میں نے پڑا
27:19تو یہ چنگانیوں کی طرح
27:20جانا کیا ہے
27:21کہ اب وہ براہ راست
27:22اللہ کی بارگاہ میں
27:23اپنی عرضی پیچ کر رہا ہے
27:24تو پھر آپ کے لئے
27:25کہیں کوئی ٹھکانہ نہیں رہے گا
27:27تو آپ کے لئے
27:28ذلت ہے
27:29رسوائی ہے
27:30آپ کے لئے
27:30بدنامی ہے
27:32آپ کے ظلم سے
27:33معاشرے میں تباہی ہے
27:35فتنہ و فساد پھیل رہا ہے
27:36تو اس سے بچے
27:38ہر صورت میں
27:39پھر ہو یہ رہا ہے
27:40کہ ہم کسی ظالم
27:41کے ظلم دیکھ بھی رہے ہوتے ہیں
27:42تو لا تعلق ہو رہے ہیں
27:45یاد رکھیں
27:46اس سے بھی معاشرے میں
27:47فتنہ و فساد کو
27:48پھیلنے میں مدد ملتی ہے
27:50کیونکہ مظلوم
27:51اپنی مجبوری میں
27:52بے کسی میں
27:53حد سے
27:54زیادہ وہ جا رہا ہے
27:55مایوسی میں جا رہا ہے
27:57شکستہ ہو کر جا رہا ہے
27:58انتقام کی آگ
28:00بڑک رہی ہے
28:01تو باقی لوگوں پر بھی
28:02ذمہ داری آتی ہے
28:03اس لئے تو
28:04حضور کے ایک فرمانے
28:05مبارک ہے
28:06کہ ظالم کو روکنا
28:07اس پر بھی احسان ہے
28:09کہ آپ نے اسے بھی
28:09بچا لیا
28:10ظلم کرنے سے
28:11تو یہ ہماری
28:12ذمہ داری
28:13فرزین ہے
28:14ایک مومن کی شان ہے
28:15کہ وہ
28:15امر بن ماروح
28:16حقیقت میں
28:17ہے ہی کیا
28:17کہ ظالم کو روکیں
28:19اسے ظلم سے روکنا
28:21اس کی بھی مدد ہے
28:22اور مظلوم کی بھی مدد ہے
28:24تو دونوں کی مدد
28:25بیقوت کر رہے ہوں گے
28:26تو یہ
28:26اہلِ علم
28:28اہلِ آگہی کے لیے
28:29ایک وہ
28:30سوچنے کی بات ہے
28:31کہ وہ جس جگہ پر
28:32بھی زیادتی ہوتی دیکھیں
28:34تو اسے اپنی
28:35دل سے برا جانے
28:37ہاتھ سے روکنے کی کوشش کریں
28:39طاقت سے روکنے کی کوشش کریں
28:41اچھا ایک بات اور بھی ہے
28:43کہ ہم اکثر
28:44ظالموں کو جب دیکھ رہے ہوتے ہیں
28:46تو ہمیں
28:47ظاہر لگتا ہے
28:47کہ وہ بہت مطمئن ہے
28:49بہت پھلتے پھولتے
28:50ہمیں نظر آ رہے ہوتے ہیں
28:51لیکن ہمیں نہیں معلوم
28:52کہ ان کے اندر
28:53کتنا قرب ہے
28:54وہ مطمئن نہیں ہیں
28:55وہ اپنے قلب سے
28:56نہ اپنی روح سے
28:57نہ اپنے اندر سے
28:58سکون نہیں پاتے
28:59وہ ہمیں نظر نہیں آ رہا ہوتا
29:01لیکن کبھی کبھی
29:02ایسا ہوتا ہے
29:03کہ آپ کسی سے
29:04ایسے بات کریں
29:05تو پھر پتا چلتا ہے
29:06کہ وہ کتنی مطمئن ہیں
29:07اور کتنی پریشان ہیں
29:09اندر سے وہ کبھی
29:09اپنے دل کی گہرائیوں سے
29:11مطمئن نہیں ہوتے
29:12کسی پر ظلم کرنے کے بعد
29:14سادیہ آپ کے جانب آؤں گے
29:15اب یہ اشارت فرما دیجئے
29:16ظلم کرنے والوں کے لیے
29:18جو قرآن مجید
29:19فرقان حمید میں
29:19وعیدات ہیں
29:20بھی وعیدات کی بات ہوئی
29:21کیا وعیدات آئی ہیں
29:22بسم اللہ الرحمن الرحیم
29:25دیکھیں قرآن پاک میں
29:27اللہ رب العزت نے اشارت فرمایا
29:28مفہوم آیت ہے
29:29ترجمہ پیش کر رہی ہوں
29:31کہ ہرگز
29:32اللہ رب العزت
29:34بے خبر نہیں ہے
29:35تم یہ نہ جاننا
29:36کہ وہ رب بے خبر ہے
29:37بلکہ وہ
29:38ظالموں کو
29:39ڈھیل
29:40کیوں دے رہا ہے
29:41کہ اللہ رب العزت
29:43نے ان کے لیے
29:44وہ دن تیار رکھا ہے
29:45کہ جس دن ان کی آنکھیں
29:46کھلی کی کھلی رہ جائیں گی
29:48کیونکہ دیکھیں
29:48یہ جو آیت پاک ہے نا
29:50اور تم اللہ رب العزت
29:51کو ہرگز
29:52بے خبر نہ جاننا
29:54یہ مظلوموں کے لیے
29:55بہت بڑی تسلی ہے
29:56کہ اللہ رب العزت
29:57نے قرآن پاک میں
29:58فرما دیا
29:59حضرت ابو موسیٰ
30:00عشاری رضی اللہ تعالی
30:01انہوں بیان کرتے ہیں
30:02کہ آقا علیہ السلام
30:03نے فرمایا
30:04کہ اللہ رب العزت
30:05ظالم کو
30:06ڈھیل دیتا ہے
30:07لیکن جب وہ
30:08پکڑتا ہے
30:09تو پھر چھوڑتا نہیں ہے
30:10تو اللہ رب العزت
30:18اس کی جب پکڑ ہوتی ہے
30:20پھر ظالم کو پتا چلتا ہے
30:22کہ اس نے
30:22کتنا ظلم کیا ہے
30:24لوگوں پر
30:25اور پھر آقا علیہ السلام
30:26نے یہ بات بیان کرنے کے بعد
30:27پھر آیت مبارکت
30:28علاوت فرمائی
30:29تو اس کا ترجمہ
30:30مفہومم یہ ہے
30:31کہ جب اللہ رب العزت
30:32پکڑتا ہے
30:33تو پھر وہ عذاب آتا ہے
30:34بستیوں پر
30:35یہاں تک کہ وہ
30:36بستی والے
30:37ظالم ہوں
30:37ایک
30:38واقعہ سے
30:40یہاں یہ بات
30:40میں کلیر کروں گی
30:41کہ بنی اسرائیل
30:42کا ایک بادشاہ
30:44اس نے
30:44جب اپنا محل
30:46تیار کرنا چاہا
30:46تعمیر کرنا چاہا
30:47تو وہاں ایک بڑیا کی
30:49کٹیا تھی
30:49تو اس نے کہا
30:51کہ یہ جگہ
30:51میرے محل کے
30:52اس میں آ رہی ہے
30:53جو ایک پورا
30:54میک تیار ہوتا ہے
30:55اس میں آ رہی ہے
30:56تو یہ مجھے بیچ دو
30:58تو وہ بڑیا کہتی ہے
30:59کہ میں بیعا کر
31:00اس گھر میں آئی تھی
31:01ساری زندگی میں نے گزاری
31:02اب میں ایک پکاوا پھل ہوں
31:04کچھ عرصہ ہے میرے پاس
31:05تو مجھے اس میں
31:06سکون سے رہ لینے دو
31:07تو اس بادشاہ نے
31:08اس کو سکون سے نہیں
31:09رہنے دیا
31:10بلکہ کچھ لوگوں کی
31:11ڈیوٹی لگا دی
31:11اس نے اس ڈر سے
31:12بڑیا نے
31:13اس بستوز
31:14گھر سے نکلنا چھوڑ دیا
31:15کہ میں نکلوں
31:16اور پیچھے میرا گھر
31:17تباہ نہ کر دیا جائے
31:19تو بادشاہ نے
31:20چار پانچ
31:20اپنے محافظ
31:22کھڑے کر دیا
31:22کہ جس دن یہ نکلے
31:23وہ کسی بیماری کی
31:24مجبوری میں
31:25گھر سے نکلی
31:25اور اس کا گھر
31:26زمین بوس کر دیا گیا
31:27جب وہ واپس آئی
31:28تو اس نے
31:29عرش الہی کی جانب
31:30اپنا سر اٹھا کر
31:31یہ عرضی پیش کی
31:32کہ رب
31:33میں نہیں تھی
31:33لیکن تو تو دیکھ رہا تھا
31:35یہ آہ تھی
31:36کہ اللہ رب العزت
31:37نے فرشتوں کو
31:38حکم دیا
31:39کہ پوری بستی
31:40زمین بوس کر دی جائے
31:41تو یعنی
31:42اللہ رب العزت
31:43کا آپ
31:44وہ دیکھئے
31:44کہ ظالموں کو
31:45وہ رب
31:53دن تیار کیا ہوا ہے
31:54کہ ان کی آنکھیں
31:55پھر کھلی کی کھلی
31:56رہ جائیں گے
31:56کہ جب ان کے پاس
31:57کچھ نہیں ہوگا
31:58وہ یہ سمجھیں گے
31:59کہ ہم لوگوں کو
32:00تکلیف دے کے
32:00نمازیں پڑھ لیتے ہیں
32:01لوگوں کو تکلیف دے کے
32:02روزے رکھ لیتے ہیں
32:03لوگوں کو تکلیف دیتے ہیں
32:04ہم حج پہ چلے جاتے ہیں
32:06تو یہ سارے عامال
32:07تو اس وقت
32:08قابل قبول ہیں
32:09کہ جب آپ
32:10اللہ رب العزت کی بارگاہ میں
32:12اس خالص نیت کے ساتھ
32:13جھکیں
32:13کہ آپ کا دل
32:14اتنا مطمئن ہو
32:15کہ آپ نے
32:16کوئی گناہ
32:17کوئی بھی
32:17ایسے کام نہیں کیا
32:18آج ہم دیکھیں
32:19تو لوگ رات میں
32:20پلز لے کر
32:21سلیپنگ پلز لے کر
32:22سو رہے ہوتے ہیں
32:22کیوں
32:23انہیں اتمنان قلب
32:24حاصل نہیں ہے
32:25لیکن ہم اپنا
32:25اتصاب نہیں کرتے ہیں
32:26کہ یہ اتمنان
32:28جا کہاں رہا ہے
32:29کیا ہم کسی پر
32:30زیادتی کر رہے ہیں
32:31کیا ہم کسی کا
32:31حق کھا رہے ہیں
32:32کسی مجبور
32:33پر ہم ظلم کر رہے ہیں
32:35یا اپنے ماتحت
32:35لوگوں کا
32:36ہم خیال نہیں کر رہے ہیں
32:37ہم فرض کی بات
32:38ہم حق لینے کی بات کرتے ہیں
32:40اپنے فرائض ادا نہیں کرتے
32:41یہ ساری وہ چیزیں
32:42جو دل کا اتمنان
32:43ختم کر دیتی ہیں
32:44جب دل کا اتمنان
32:45ختم ہو جاتا ہے
32:46تو پھر بندہ
32:47اللہ رب العزت کی بارگاہ میں
32:49اس خوشو اور خضو کے ساتھ
32:50جھوکی نہیں سکتا
32:51تو یہ جو ظالم لوگیں
32:52ان کے لئے وعیدات موجود ہیں
32:54اور جو ظلم کرنے پر آمادہ ہیں
32:55ان کے لئے
32:56اللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا ہے
32:58کہ اللہ رب العزت
32:58ان کے دل میں
32:59وہ نرمی عطا فرمائے
33:01وہ کرم عطا فرمائے
33:02کہ وہ ظلم سے رکیں
33:04جب وہ ظلم سے رکیں گے
33:05تو معاشرہ خوبصورتی کی طرف بڑھے گا
33:07اور ان وعیدات کو
33:08جب ہم دین محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
33:10سے جڑیں گے
33:11تو ان تعلیمات کو
33:13سراتے ہوئے
33:14پڑھتے ہوئے
33:15ہم ان معاملات میں آ جائیں گے
33:17جن کو اللہ اور اس کے حبیب
33:18صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
33:19نے پسند فرمایا
33:20بے شک
33:21اور سادیا یہ بھی تو ہے نا
33:22کہ طاقت رکھنے کے باوجود
33:24اگر آپ معاف کر دے
33:25تو پھر اس کا جو عجر ہے
33:27وہ اللہ کے ذمہ کرم پر ہے
33:29اور اللہ رب العزت
33:30اس کا کیا عجر عطا فرماتا ہے
33:32بے حساب
33:33جس کا ہم نہ تصور کر سکتے ہیں
33:35جس کو ہم نہ اپنے ذہن میں
33:36نہ ادراک کر سکتے ہیں
33:38اس کا اللہ اکبر
33:39ڈاکٹر صاحبہ کیا میسیج دینا چاہیں گے
33:41دیکھیں ہمارے اردگرد
33:43بہت سے یتیم ہیں
33:45بیوائیں ہیں
33:46ان کا ایک حق ہے
33:47اور ہم اپنے مال و ذہر کی
33:50اس میں سے جتنا ہو سکے
33:52اسے نکالیں اللہ کی راہ میں
33:54صدقہ رد البلا ہے
33:56اللہ پاک گناہوں کو
33:57غلطیوں کو اس کی وجہ سے
33:58معاف فرما دیتا ہے
34:00تو ہمیں زیادہ سے زیادہ
34:02مال کو دوسروں کے لیے
34:03قرص کرنا چاہیے
34:04اس سے خود گرزی نکلتی ہے
34:06تو کبر نکلتا ہے
34:07جی سادیا
34:07بس میں یہی کہنا چاہوں گے
34:09کہ دیکھیں
34:09ظلم کی اور غرور کی
34:11سزا اس جہاں میں
34:12ضرور ملتی ہے
34:13تو اللہ رب العزت سے
34:14ہر دم توبہ
34:15اور استغفار کی دعا
34:16کیا کیجئے
34:17کہ اللہ رب العزت
34:18توفیق عطا فرمائے
34:19کہ ہم اس کی بارگاہ میں
34:21جھکیں
34:21اور ایسے سچے دل سے
34:23توبہ کریں
34:23حضور غوث پاک
34:25رضی اللہ تعالی عنہ
34:26کا ایک قول ہے
34:27وہ میں یہاں بیان کروں گی
34:28مفہومن
34:29کہ آپ نے فرمایا
34:30کہ اللہ رب العزت کی
34:31بارگاہ میں
34:32جب توبہ کرو
34:33تو ایسے توبہ کرو
34:34کہ دل پر اپنے وہ
34:35تالہ لگا لو
34:36کہ وہ گناہ
34:36واپس نہ جائے
34:37تو اللہ رب العزت
34:38وہ سچی توبہ کی
34:39ہمیں توفیق عطا فرمائے
34:39الہی آمین
34:40الہی آمین
34:41ڈاکٹر صاحبہ
34:42آپ کی آمد کا بہت شکریہ
34:43آپ تشریف لائیں
34:44سادیہ آپ تشریف لائیں
34:46آپ کی آمد کا
34:46بہت شکریہ
34:47جناب ظلم و ستم
34:48آج کا ہمارا
34:49جو موضوع تھا
34:50اور ہماری جو
34:51اسلام کی جو
34:52تعلیمات ہے نا
34:53اس کے تعلق سے
34:54جب ظلم کیا جاتا ہے
34:56اور اس کے مطابق
34:57فیصلے نہ کیے جائیں
34:59کس کے مطابق
35:00جو ہم نے اتاری
35:01یعنی
35:01اللہ رب العزت فرماتا ہے
35:03وہ کتاب
35:04جو اللہ رب العزت
35:05نے اتاری
35:05اگر اس کے مطابق
35:06فیصلے نہ کیے جائیں
35:08تو پھر وہ لوگ
35:09بھی ظالم ہیں
35:10یعنی وہ
35:10ظالموں میں شمار ہوں گے
35:12تو یقینی طور پر
35:13جس طرح سے ہم
35:13اپنے ایڈ گیڈ
35:14موشے میں دیکھ رہے ہیں
35:15اپنا بھی محاصبہ کریں
35:17اور تمام لوگ
35:18جو جو
35:19جس بھی
35:20ذمہ داری پر ہے
35:21جس بھی
35:22منصب پر فائز ہیں
35:23وہ وہاں وہاں
35:24وہ دیکھیں
35:24کہ کہیں نہ کہیں
35:26ان سے اگر کسی پر
35:27ظلم ہو رہا ہے
35:28تو اپنے ارادوں کو بدلیں
35:29اپنے رویوں کو بدلیں
35:31اللہ مجھے
35:31آپ کو ہم سب کو
35:32عمل کی توفیق عطا فرمائے
35:34السلام علیکم
35:35ورحمت اللہ وبرکاتہ

Recommended