Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/16/2025
Meri Pehchan | Topic: Taluq Billah

Host: Syeda Zainab

Guest: Dr. Naheed Abrar, Zarmina Nasir

#MeriPehchan #SyedaZainabAlam #ARYQtv

A female talk show having discussion over the persisting customs and norms of the society. Female scholars and experts from different fields of life will talk about the origins where those customs, rites and ritual come from or how they evolve with time, how they affect and influence our society, their pros and cons, and what does Islam has to say about them. We'll see what criteria Islam provides to decide over adapting or rejecting to the emerging global changes, say social, technological etc. of today.

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00God bless you.
00:30God bless you.
01:00God bless you.
01:30God bless you.
02:00God bless you.
02:02God bless you.
02:04God bless you.
02:06God bless you.
02:08God bless you.
02:10God bless you.
02:12God bless you.
02:40God bless you.
02:42God bless you.
03:10God bless you.
03:12God bless you.
03:14God bless you.
03:16God bless you.
03:18God bless you.
03:20God bless you.
03:22God bless you.
03:24God bless you.
03:26God bless you.
03:28God bless you.
03:30Thank you very much.
04:00Thank you very much.
08:30And that's why I am so proud of you.
09:00so beautiful
09:30you have given it for them
09:32the person of God
09:33and you have given it for them
09:35and you have given it for them
09:38and you have given it for them
09:40a lot of beautiful
09:41you have said
09:42you have said
09:42about it
09:43I have said
09:44I will give it to you
09:45I have a lot of
09:47hopefully in the future
09:48Allah
09:48you have said
09:49this thing that I canvases
09:50or I have said
09:50this thing as we know
09:52to understand
09:53about the thing
09:54that the point of view
09:55is about to make
09:57me the subject of this
09:57I can make sure
09:58that I've asked
09:59that gia something that can you speak of between?
10:02What a relationship that can come?
10:04What a relationship what what a relationship has?
10:07What a relationship?
10:08Thank you very much,
10:09so very much,
10:10and very Beloved,
10:12and very happy.
10:14From which of God you are,
10:16the foundation of tous,
10:18which should I produce a partnership with,
10:20which should I produce a partnership with.
10:22Today's topic of theology,
10:25and Lasc quarrel.
10:26We talk about this,
10:27کہ بندے کا رب سے کیسا تعلق ہونا چاہیے
10:29تو آج کا انسان
10:31دنیا میں اس قدر مستغرق ہو چکا ہے
10:34محب ہو چکا ہے
10:34حب دنیا کے اندر
10:35دنیاوی معاملات کے اندر
10:37کہ وہ اس بات سے بلکل بے بہرا نظر آتا ہے
10:39کہ میری تمام محبتوں کا مرکز
10:41خدا بزرگ و برتر کی ذات بابرکات ہے
10:45ذات پاک ہے
10:45کیونکہ اللہ تعالیٰ
10:47جیسا کہ ہم نے جانا
10:48اپنے بندے سے ستر ماہوں سے زیادہ پیار کرتا ہے
10:51اچھا آپ محبت کرنے والے ہی محبت کو
10:53ڈیفائن بھی کر سکتے ہیں
10:54جاننا ضروری کیونکہ ہر اچھے عمل کی بنیاد
10:56محبت ہے
10:57اللہ تعالیٰ کی اطاعت محبت کے بغیر ممکن نہیں ہے
11:01تو محبت کرنے والے محبت کو
11:02کس طرح سے ڈیفائن کرتے ہیں
11:03جنید بغدادی فرماتے ہیں اس حوالے سے
11:05کہ جب بندہ اللہ سے محبت کرتا ہے
11:08یا کسی سے بھی محبت کرتا ہے
11:10تو وہ سب سے پہلے اپنی شخصیت کو
11:12تمام خصوصیات سے
11:13اپنی جو ہیں
11:14خالی کرے گا
11:15اور جس سے محبت کرتا ہے
11:16اس کی خصوصیات کو داخل کرے گا
11:18تب ہی محبت کا حق
11:19ادا ہو سکتا ہے
11:20اور چونکہ ہر اچھے عمل کی بنیاد
11:23محبت ہے
11:23تو
11:24اہل ایمان
11:27اللہ تعالیٰ سے شدید محبت کرتے ہیں
11:30ہر چیز سے بڑھ کر محبت کرتے ہیں
11:32سید المفسرین
11:33عزت عبداللہ بن عباس
11:34رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
11:36اشدو کے حوالے سے
11:37کہ اس کی میننگ پختگی اور دوام کے ہیں
11:39یعنی اللہ تعالیٰ کے جو نیک بندے ہیں
11:41اللہ تعالیٰ کے پیارے بندے ہیں
11:42اہل ایمان ہیں
11:43وہ مصیبتوں پر صبر کر کے
11:45اللہ تعالیٰ سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں
11:47اس تعلق کو اور سٹرانگ کرتے ہیں
11:49اور نعمتوں پر
11:50اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کر کے
11:52وہ اللہ تعالیٰ سے اپنی محبت کا
11:54اور بندگی کا اظہار کرتے ہیں
11:55اور محبت کی میراج تو دیکھئے
11:57کہ جب بندہ حقوق اللہ کی بھی پابندی کرتا ہے
12:00حقوق اللہ باقی ادائیگی کا بھی تمام کرتا ہے
12:02پھر بھی اس کے دل کے اندر خوف ہے
12:03کہ یا اللہ تو مجھ سے کہیں ناراض نہ ہو جائے
12:05مجھ سے خافہ نہ ہو جائے
12:07یہ وہ امید اور خوف کے درمیان جیتے ہیں
12:09ان کا سمبل ہوتا ہے
12:10تو سورہ توبہ کے اندر قرآن پاک میں
12:13ایک آیت کا مفہوم ہے
12:14کہ جو تمہارے مال اسباب ہیں
12:16جو تجارت ہیں
12:17جو تمہاری اولاد ہیں
12:19رشتدار ہیں
12:19مقانات جو تمہیں محبوب ہیں
12:21جو تم مال کم آتے ہو
12:22سب سے بڑھ کر محبت
12:23اگر اللہ اور اس کے رسول
12:25صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نہیں ہے
12:27تو عذاب کا انتظار کرو
12:28یعنی اللہ تعالیٰ کے یہاں
12:30یہ ناپسندیدہ عمل ہے
12:31اور باعث عذاب بھی ہے
12:33تو ہمیں کوشش کرنی چاہیے
12:35کہ ہر چیز سے بڑھ کر
12:36محبت اللہ تعالیٰ سے ہونی چاہیے
12:38اور ہمارا انداز کیسا ہونا چاہیے
12:39میں تھوڑا سا یہاں پہ ضرور
12:40امفسائز کروں گی
12:41کہ ظاہری جو اشکال ہیں
12:42عبادات کی نماز
12:43روزہ
12:44حجزتات
12:44ان کی روح کب ہوتی ہے
12:45جب ہم محبت الہی کے جذبے سے
12:47سرشار ہوتے ہیں
12:48سیرت مبارکہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
12:50کو فالو کرتے ہیں
12:51تو دیفنیٹلی قلوت ہو
12:52یا جلوت ہو
12:53بسیرت اور بسارت بھی عطا ہوتی ہے
12:55بندگی کا اظہار بھی کرتے ہیں
12:56اور ہماری کیا سٹیج ہوتی ہے
12:57کیا فیض ہوتا ہے
12:58کل انہا صلاتی و نسکی
13:00و مہیایا و مماتی للہ
13:02رب العالمین
13:03کہ میری نماز
13:04قربانی
13:05اور زندگی کا ہر کام
13:06فقط اللہ تعالیٰ کے لیے
13:07جو تمام عالمین کا
13:09رب ہے
13:09سبحان اللہ
13:10سبحان اللہ
13:11بے شک
13:12اور جناب تعلق باللہ کے تعلق سے
13:14بات کی جا رہی ہے
13:15وقفہ لیتے ہیں
13:16حاضر ہوتے ہیں
13:17السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
13:19آپ دیکھ رہے ہیں
13:20پرگرام میری پہچان
13:22اور جناب آج ہم بات کر رہے ہیں
13:24تعلق باللہ
13:25اللہ سے بندے کا کیسا تعلق ہے
13:28اور اگر یہ تعلق نہیں
13:29تو پھر
13:30ہماری زندگی کا
13:31کوئی مقصد
13:32کوئی معنی نہیں
13:33اللہ بار بار فرماتا ہے
13:35قرآن مجید
13:35فرقان حمید میں
13:36اور ہماری حیثیت
13:38یاد دلاتا ہے
13:39کہ تم یاد کرو
13:40وہ وقت
13:41کہ جب تم کوئی قابل
13:42ذکر چیز نہیں تھے
13:43تو اس خالق کائنات
13:46نے ہمیں خلق کیا
13:47ہمیں پیدا کیا
13:48اپنی عبادت کے لیے
13:50تو وہ تعلق
13:51کیسا ہونا چاہیے
13:52اس پر بھی کلام کیا
13:53اور جناب بہت خوبصورتی سے
13:55دونوں ہی مہمان شخصیات
13:56نے آغاز کیا
13:57کہ اللہ کا بندے سے
13:59کیسا تعلق ہونا چاہیے
14:00اور بندے کا
14:01اللہ سے کیسا تعلق
14:03ہمارے ساتھ
14:03ڈاکٹر ناہی دبرار
14:04صاحبہ موجود ہے
14:05ڈاکٹر صاحبہ
14:06یہ ارشاد فرمائیے
14:08کہ اللہ تعالیٰ
14:09اپنے بندوں سے
14:10در حقیقت
14:11کیا چاہتا ہے
14:12دیکھیں جب
14:14اللہ تعالیٰ
14:15اپنے بندوں سے
14:16ٹوٹ کر
14:17محبت کرتا ہے
14:18اللہ حبت بہت
14:19تو زینب
14:20محبت کے بھی
14:20کچھ تقاضے ہوتے ہیں
14:22بے شک
14:22تو اللہ تعالیٰ
14:23چاہتا ہے
14:24کہ جب بندہ
14:25مجھ پر ایمان لائے
14:26تو سچائی کے ساتھ
14:28دل کی گہرائی
14:29تک سے ایمان لائے
14:30اللہ کی عبادت کرے
14:31تقوی اختیار کرے
14:33اللہ کے ذکر میں
14:34مشغول رہے
14:35نیک عامال کرے
14:36اور توبہ
14:37اللہ کے حضور
14:38توبہ
14:39استغفار کرے
14:40ایمان لانا
14:41قرآن پاک میں
14:42اللہ تعالیٰ
14:43اشارت فرماتا ہے
14:44کہ بے شک
14:45انسان خسارے میں ہیں
14:46مگر وہ لوگ
14:48جو ایمان لائے
14:49اور نیک عمل کیے
14:50اللہ کے رسولوں پر
14:52ایمان لانا
14:53اللہ پر ایمان لانا
14:54اللہ کے فرشتوں پر
14:55ایمان لانا
14:56اللہ کی کتابوں پر
14:57ایمان لانا
14:58اور یوم آخرت
14:59پر ایمان لانا
15:00حضرت ماز بن جبل سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا کہ
15:06یا رسول اللہ ایمان کا سب سے عالی اور افضل درجہ کون سا ہے
15:11تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اشارت فرمایا
15:16کہ تو دوستی کرے تو اللہ کے لیے دشمنی کرے تو اللہ کے لیے
15:21تیری زبان اللہ کے ذکر سے تر ہو
15:24اور اپنی دنیا اور آخرت کو تو اس طرح سوار
15:27کہ کل تجھے موت آنے والی ہو
15:30پھر اس کے بعد ہے کہ ہم اللہ کی عبادت کریں
15:32قرآن پاک میں اللہ تعالی شاید فرماتا ہے
15:35کہ اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو
15:39دیکھیں جب ہم کلمہ پڑھ کر دائرہ اسلام میں داخل ہوتے ہیں
15:43کہ اللہ ایک ہے محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
15:47اللہ کے رسول ہیں
15:49تو ہم زبان سے قرار کرتے ہیں
15:51دل سے تذدیق کرتے ہیں
15:53اور ہمارے آزا جو ہیں ان آمال کی جو ہے وہ گواہی دیتے ہیں
15:58تو انسان کی زندگی کے سب سے قیمتی متع اس کا ایمان ہے
16:02کہ وہ اللہ سے سچے دل سے لگن کے ساتھ
16:06سب کچھ اپنا اللہ کے لیے وہ قربان کرنے کی لگن رکھتا
16:09اور اس سے محبت کرتا ہے
16:11اور انسان ہر چیز قربان کرتا ہے
16:14مگر کبھی اپنا ایمان قربان نہیں کرتا
16:16اور جب اس کے رگوپے میں ایمان شامل ہو جاتا ہے
16:20تو وہ کفر سے جو ہے وہ مو مول لیتا ہے
16:23پھر اس کے بعد اللہ سے محبت کا ایک تقاضی یہ بھی ہے
16:26کہ ہم تقوی اختیار کریں خوف خدا رکھیں
16:29قرآن پاک میں اللہ تعالی اشارت فرماتا ہے
16:32کہ ان لوگوں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے
16:34جو تقوی اختیار کرتے ہیں
16:36حضرت عطقہ بتاتے ہیں
16:37کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ
16:39رات کو سوتے نہیں تھے
16:41اٹھ کر بیٹھ جاتے تھے
16:42اور زارو قطار ہونے لگتے تھے
16:44کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
16:47امت کا خلیفہ بنایا گئے ہوں
16:49کوئی بھوکا نہ سوئے
16:51کوئی پیاسا نہ سو
16:52کوئی بے سہارا نہ ہو
16:53اور کہتے ہیں کہ کچھ بھی کسی کو ایک ٹھوکر بھی لگے گی
16:56تو مجھ سے پوچھا جائے گا
16:58اور میں اللہ زارو قطار روتے تھے
17:00اور کہتے تھے کہ میں اللہ اور اس کے رسول کو
17:02قیامت کے دن کیا جواب دوں گا
17:04اسی طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
17:07نے ایک جنازے میں شرکت کی
17:09تو قبر کی قبر کھو دی جا رہی تھی
17:11تو آقا دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم
17:13کنارے پہ بیٹھ گئے
17:14اور زارو قطار رونے لگے
17:16کہ داری مبارک آنسوں سے تر ہو گئی
17:19اور پھر لوگوں سے فرمائے
17:20کہ اس دن کے لئے اپنے ساز و سامان
17:23کو تیار کرو اور آپ جب
17:24نماز پڑھنے کے لئے کھڑ ہوتے تو آپ کے سینے
17:26مبارک سے ایسی آوازی آتی تھی
17:29کہ جیسے ہنڈیا پکنے کی آواز آتی ہے
17:31اور آپ پہ پاؤں مبارک پر
17:33ورم آ جاتا تو حضرت عائشہ کہتی
17:35کہ رسول اللہ آپ کے پاؤں مبارک پر
17:37ورم آ گیا ہے تو کہتے ہیں
17:38کہ آئشہ ہے کہ ہمیں اللہ کا خبر گزار
17:40بندہ نہ بنوں
17:42قرآن پاک میں اللہ تعالی اشارت فرماتا ہے
17:45کہ جس نے اپنا سر
17:46اللہ کے لئے جھکا لیا
17:48کہ وہ نیک عمل کرنے والا ہے
17:50تو اس کا عجر اس کے رب کے پاس ہے
17:52نہ اسے خوف ہوگا
17:54نہ غم ہوگا
17:55دیکھیں جب بندہ اللہ کا محبوب بننا چاہتا ہے
17:59اللہ کا قرب حاصل کرنا چاہتا ہے
18:01تو اتمنہ سب سے محبوب
18:03وہ عبادتیں ہیں جو اس پر فرض کی گئی
18:05مگر جب بندہ اللہ نفل عبادات کے ذریعے
18:08اللہ کا قرب حاصل کرنا چاہتا ہے
18:10تو اللہ تعالی فرماتا ہے
18:11کہ میں تیری آنکھ بن جاتا ہوں
18:13جس سے تو دیکھتا ہے
18:14میں تیرا کان بن جاتا ہوں
18:16جس سے تو سنتا ہے
18:17اور میں تیرا ہاتھ بن جاتا ہوں
18:19جس سے تو کام کرتا ہے گا
18:21پھر اس کے بعد اللہ تعالی فرماتا ہے
18:23کہ وہ سوال کرتا ہے
18:24تم اس کا سوال پورا کرتا ہوں
18:26اگر پناہ چاہتا ہے
18:27تو اسے پناہ دیتا ہوں
18:28اور آخری پوائنٹ یہ ہے کہ
18:29توبہ اور استغفار کرنا
18:31قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ اشارت فرماتا ہے
18:34کہ ایمان والوں
18:35اللہ کے لئے خالص توبہ کرو
18:37کوئی بائید نہیں کہ تم سے تمہارے گناہوں
18:40کو مٹا دے اور تم کو ان جنتوں میں
18:42داخل کر دے جن کے نیچے دریا
18:43بہتے ہیں جس دن اللہ نبی
18:45کو نہ شرمندہ ہونے دے گا
18:47نہ ان لوگوں کو جو ان کے ساتھ ایمان
18:49لائے ان کا نور ان کے آگے
18:52دائیں بائیں ہوگا اور وہ کہیں گے
18:54کہ میرے رب ہمارے نور
18:56کو ہمارے لئے مکمل فرما دیجئے
18:58کہ میرے رب ہمیں
18:59بخش دیجئے بے شک تو ہر چیز
19:02پر قادر ہے تو توبہ
19:03توفیقاتِ الٰہی کا سب سے
19:05حسین توفہ ہے گا اور دیکھیں کہ
19:07بسرے میں ایک عورت تھی شہوانہ
19:09وہ اتنی بدکار تھی کہ لوگ جو
19:11نکلتے تھی تو لوگ اس سے
19:13چھپتے تھے کہ شہوانہ جا رہی ہے
19:15جگہ جا رہی تھی کنیزوں
19:17کے ساتھ تو واضح ہو رہا تھا
19:19کہ کیا ایمان والوں کے دل
19:21اب بھی اللہ کے ذکر سے غافل ہیں
19:23یہ سننا تھا
19:25کہ شہوانہ نے اللہ سے اسی وقت
19:27توبہ کی کنیزیں آزاد کر دی
19:29سارا مال و مطا
19:31اللہ کی راہ میں خیرات کر دی اور
19:33اللہ سے لولہ علی اللہ کی ہو گئی
19:35جو لوگ کہتے تھے کہ اگر کسی کو
19:37کوئی ولیہ دیکھنی ہے تو بسرہ میں
19:39جا کر شہوانہ کو دیکھو
19:41اور امام حسن بسری رحمت اللہ علیہ
19:43نے فرمایا کہ اللہ سے
19:45کا دروازہ کھٹ کھٹاتے رہو
19:47اللہ کا دروازہ کھلتا
19:49ضرور ہے تو ایک بڑیہ نے یہ
19:51سنا تو کہنے لگی کہ امام
19:53حسن بسری کیا اللہ کا دروازہ
19:55کبھی بند بھی ہوتا ہے
19:57یہ سننا تھا کہ امام حسن بسری
19:59گش کھا کر پڑھے کہ یہ بڑیہ
20:01اللہ کو مجھ سے زیادہ جانتی ہے
20:03تو ہمیں اللہ کا دروازہ
20:06کھٹ کھٹاتے رہنا چاہیے
20:07وہ مسبب الازباب ہے
20:09وہ شہرک سے بھی قریب ہے
20:11وہ ہمیں ستر ماہوں سے زیادہ چاہنے والا
20:14ہم سے محبت کرنے والا
20:15اور ہم پر رحم کرنے والا ہے
20:18سبحان اللہ یعنی اللہ رب العزت
20:20کو جب ہم پکارے
20:21تو اتنی یقصوی کے ساتھ
20:23اس قدر محبت کے ساتھ
20:25اور اس یقین کے ساتھ
20:27کہ وہ پاک پروردگار عالم
20:29ضرور ہماری دعاوں کو قبول فرمائے گا
20:31رحمتِ الٰہی
20:32ضرور ضرور متوجہ ہوگی
20:35لیکن انسان چونکہ
20:36جلد باز ہے انسان بے سبرہ ہے
20:39انسان کو بہت اجلت ہوتی ہے
20:41اس بات میں
20:42کہ ہم جب اللہ سے کچھ مانگے
20:43تو ہماری جو تمام دعائیں ہیں
20:45فوراں ہی قبول ہو جائیں
20:46تو عزرمینہ آپ یہ اشارت فرما دیجئے
20:49کہ کیا ضروری ہے
20:50کہ اللہ تعالیٰ کی
20:51جو ہم عبادات کرتے ہیں
20:53جو اطاعتِ خداوندی ہم کرتے ہیں
20:54اس کا پورا کا پورا سمر
20:56ہمیں دنیا ہی میں حاصل ہو جائے
20:58بہت شکریہ
20:59ہمارے اقابرین کے حوالے سے
21:01اتنی پیاری اور امدہ
21:02مثالیں ہمیں ملتی ہیں
21:03کہ انہوں نے رب کی محبت میں
21:05اتنی گریہ وزاری کی
21:06رب کو یاد کیا
21:07کیونکہ باقی سے جب
21:08محبت کرتے ہیں
21:08تو بقا کو پا لیتے ہیں
21:10دل سے ہر غیر کا خیال نکل جاتا ہے
21:12غفلوتوں کے پردے
21:12چاک ہونا شروع ہو جاتی ہیں
21:14ہجابات ہٹنے شروع ہو جاتے ہیں
21:16سبغت اللہ
21:17وہ اللہ تعالیٰ کا پیارا رنگ
21:18جس سے بہتر کوئی اور رنگ نہیں ہے
21:19تو رونے والی آنکھیں مانگو
21:22رونا سب کا کام نہیں ہے
21:24ذکر محبت عام ہے
21:26لیکن سوزے محبت عام نہیں ہے
21:28آپ نے بہت ہی اہم سوال کیا
21:29کہ دنیا میں ہی کیا اطاعت الہی کا
21:31محبت الہی کا سمر ظاہر ہو جائے
21:33تو ایسا
21:34اپ تو سم ایکسٹنٹ ہوتا ہے
21:36لیکن ضروری نہیں ہے
21:37کہ دنیا میں ہی وہ سارا سمر ظاہر ہو جائے
21:39کیونکہ آخرت کے لیے بھی
21:40اللہ تعالیٰ نے فقط
21:41فاز افاؤزن عظیمہ
21:43ہمارے لئے بہت ساری خوشکبریاں
21:44بہت سارے عجر و ثواب آخرت کے لیے بھی رکھیں
21:46بکرز ایس بینو
21:47دنیا ایگزامنیشن ہال ہے
21:48نیکی اور بدی کو محلت دی گئی ہے
21:51ہمیں یہاں ہم لوگ جو کر رہے ہیں
21:53کام ہمیں پرکھا جائے گا
21:54کہ کون ہمیں سے بہترین عمل کر کے دکھانے والا ہے
21:57تو دنیا میں بھی سمر اطا ہوتا ہے
21:59فائدہ اطا ہوتا ہے
22:00فور ایگزامپل
22:01میں چھوٹی سی مثالوں کے ساتھ
22:02وضاعت کرنے کی کوشش کروں گی
22:03کہ نماز ہے
22:05ہمیں بہیائی اور بری باتوں سے روکتی ہے
22:09زکاة ہے
22:09دل میں سے مال کی محبت نکل جاتی ہے
22:11دوسروں کو ہیلپ آؤٹ بھی کر دیتے ہیں
22:12روزے کے جسمانی اور روحانی
22:14بہت سارے فوائدہ ہیں
22:15قربانی کرتے ہیں
22:16ایکنومکل کتنے بینفیٹس اطا ہوتے ہیں
22:17دوسروں کی مدد کرتے ہیں
22:18تو اللہ تعالی ہمارے رزق و روزی میں بھی
22:20برکتیں ہمیں اطا فرماتے ہیں
22:22اسی طریقے سے فرمایا گیا
22:23صبر کا بدلہ جنت ہے
22:24اللہ تعالی صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے
22:26نماز اور صبر سے مدد لی جائے
22:28تو ہماری عبادات کا جو
22:29انٹینشن ہے نا
22:30وہ یہ نہیں ہونا چاہیے
22:31کہ ہم عبادات اس لیے کر رہے ہیں
22:33کہ ہمیں فلان چیزیں دنیا میں ہی
22:34تمام سمرات اطا ہو جائیں
22:36کیونکہ اللہ تو
22:37بے شمار نعمتیں
22:38اپنے بندوں کو اطا کرنے والا ہے
22:39یہ کتنی بڑی بلیسنگ ہے
22:41کہ ہمارا دل
22:42inner peace سے
22:43satisfaction سے
22:44سکون سے مالا مال ہو
22:46ہم کنات کی دولت سے مالا مال ہو
22:48اللہ محتاجگی سے بچائے
22:49اللہ ہمارے بگڑے ہوئے کاموں کو سمار دے
22:51اللہ تعالی ہم سے بھلائی کا ارادہ کرتے ہوئے
22:53ہمیں دین کی سمجھ عطا کر دے
22:54تو ہم حضرت عیوب علیہ السلام کے صبر کو
22:57یاد کریں اس مثالوں کو
22:58حضرت ابراہیم علیہ السلام کے نعرے نمیت کا واقعہ ہے
23:01اس کو دیکھیں
23:01حضرت یوسف علیہ السلام کے حوالے سے دیکھیں
23:03اور دنیا میں آزمائشوں پر صبر کریں
23:05امام حسن رضی اللہ عنہ کا بڑا خوبصورت کال ہے
23:07کہ اگر ہم اللہ تعالی کی عبادت دوزک کے خوف سے کر رہے ہیں
23:10تو یہ عبادت تو نہیں یہ تو غلامی ہے
23:12اور اگر ہم جنت کے لالچ میں کر رہے ہیں
23:15تو یہ تو ایک تاجر کی طرح نفع بخشی کی جیسے طلب ہے نا
23:18یہ وہ ہے
23:18تو ہونا کیا چاہیے کہ
23:20اللہ تعالی کی محبت کے جذبے سے
23:22اس نور سے سرشار ہو کر
23:23یہ جانتے ہوئے کہ وہ رب مجھے دیکھ رہا ہے
23:25اور واقعی ہم دیکھیں
23:26تو ہر جانب یقینا جلوے اسی کے ہیں
23:28اور جب ہم اللہ تعالی کی طرف کا ارادہ کرتے ہیں
23:31تو اللہ تعالی بھی ہماری طرف کا ارادہ کرتا ہے
23:33تو ہمیں چاہیے کہ ہم اخلاص نیت کے ساتھ
23:35محبت الہی کے جذبے سے سرشار ہو کر
23:38اللہ کی عبادت کریں
23:39تو دنیا اور آخرت میں یقینا کامیابیاں
23:41ہمارا مقدر بن جاتی ہیں
23:42خواجہ میندین چشتی اجمری رحمت اللہ
23:45جب آپ کا وصال ہوتا ہے
23:46تو آپ کے ماتے پر نور سے یہ درج ہوتا ہے
23:48کہ اللہ کا حبیب
23:49اللہ کی محبت میں وصال کر گیا
23:52تو آج ہمیں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے
23:53میں اپنی بات کو مکمل کرنا چاہوں گی
23:56کہ ہماری دعاوں میں رضاِ الہی بھی نظر آتا ہے
23:58کہ نہیں ہمارے جو معاملات ہیں
23:59تعلقات ہیں عبادات ہیں
24:01اخلاص نیت رضاِ الہی ہمارا منشاہ اور مقصد ہے
24:04یا نہیں ہے
24:05رب سے مانگنا ہے
24:06لیکن عبادت اور دعا صرف اس لیے
24:08جیسے رابعہ بسری احمد اللہ علیہ فرماتی تھی
24:10کہ صرف اس لیے کہ رب مجھ سے راضی ہو جائے
24:12اس کی خوشنودی مجھے عطا ہو جائے
24:15اور ہم حاصل کرنے والے بن سکے
24:17کیونکہ مانگنا بھی تو اللہ تعالیٰ سے ہے
24:18اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے
24:19کہ تُو نہیں ہے تو حاجت روا کون ہے
24:21تیرے بندوں کا تیرے سوا کون ہے
24:24دینے والا ہے تُو
24:25سب کا داتا ہے تُو
24:27انبیاء اولیاء اہلِ بیتِ نبی
24:29تابعین و صحابہ پہ جب آبنی
24:32سجدے میں گر کے یہی عرض کی
24:34تُو نہیں ہے تو حاجت روا کون ہے
24:36تیرے بندوں کا تیرے سوا کون ہے
24:38سبحان اللہ سبحان اللہ
24:39ایک وقفہ لیتے ہیں حاضر ہوتے ہیں
24:41السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہو
24:44جناب اللہ کی مخبت
24:46اللہ سے تعلق
24:47تعلق باللہ کے حوالے سے آج بات کی جا رہی ہے
24:50اور ہمارا یعنی بندے کا تعلق
24:52اللہ سے مضبوط نہ ہو تو پھر کس سے ہو
24:54اللہ سے لو نہ لگائیں
24:55تو پھر کس سے لگائیں
24:57یعنی جب بندہ ہما وقت
24:59اللہ کو یاد کرتا ہے
25:00اللہ سے اپنے تعلق کو مضبوط کرتا ہے
25:03تو پھر اس کی زبان پر حق جاری ہوتا ہے
25:06اس کی زبان پر ذکرِ الہی جاری رہتا ہے
25:09اور وہ خاموش بھی ہوتا ہے
25:11تو لبوں سے تسبیح ہی ہوتی ہے
25:13دل کی دھڑکن تسبیح ہی کر رہی ہوتی ہے
25:15اس رب کی
25:16تو یہ کیفیت بہت آسانی سے پیدا نہیں ہوتی
25:18جناب بڑی ریاضت سے پیدا ہوتی ہے
25:20لیکن کرنا یہ ہے
25:22کہ بس ہما وقت اللہ کی اطاعت
25:24اور اس کی بندگی میں لگے رہنا ہے
25:26جب ہم دنیا میں بھی کوئی کام کرتے ہیں
25:29دنیاوی اعتبار سے بھی
25:30تو پیچھے مقصود ہمارا رضاِ الہی ہی ہونا چاہیے
25:34تو اللہ سے تعلق جڑ جاتا ہے
25:36مضبوط ہو جاتا ہے
25:37ڈاکٹر صاحبہ ہمارے ساتھ موجود ہے
25:39زرمینہ ناصر خاکی صاحبہ بھی موجود ہے
25:41ڈاکٹر صاحبہ ایک بہت ہی مشہور
25:43محاورہ بھی ہے
25:44رب راضی تو سب راضی ہم کہتے ہیں
25:47بار بار یہ بات سننے کو ملتی ہے
25:48مگر عملا ہمیں ایسا نظر نہیں آتا
25:51تو آپ یہ بتائیے کہ عملا اکثر
25:53بلکہ اس کے برعکس ہی ہوتا ہے
25:55فرمائیے کہ کیا کہیں گے
25:56کیوں ہوتا ہے ایسا آپ
25:57قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ اشارت فرماتا ہے
26:01کہ بے شک انسان اپنے رب کا
26:03بڑا ناشکرہ ہے
26:04زینب صاحبہ دنیا کے حال چال میں
26:07آپ کو کیا بتاؤں
26:08کہ جب انسان بیمار ہوتا ہے
26:11اور بہت نا امید ہو جاتا ہے
26:14تو اللہ تعالیٰ سے رو رو کر دعا کرتا ہے
26:16کہ اللہ تعالیٰ تُو شفا دینے والا ہے
26:19ہم تیری رضا پر راضی رہیں گے
26:21اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں
26:23آہندہ ایک گناہ نہیں کریں گے
26:25اور جب وہ صحتیاب ہو جاتا ہے
26:27تو فرون ہو جاتا ہے
26:28کہ ارے فلاں اتنے مہنگے ہسپٹل گئے تھے
26:31اتنے پیسے خرچ ہوئے
26:33اور اتنے بڑے ڈاکٹر کی دوائی سے
26:35ہم سعی ہوئے ہیں گے
26:36یعنی وہ اللہ کو بھی بھول جاتا ہے
26:38اور اپنے آپ کو بھول جاتا ہے
26:40کہ ہم کھا کہ ہماری کوئی عوقات نہیں
26:41اسی طرح جب انسان کو کوئی
26:44عوضہ ملنے والا ہوتا ہے
26:45تو کہتا ہے
26:45اللہ ہم اپنی قلم و ذات سے
26:47کبھی نقصان نہیں پہنچائیں گے
26:49یہ ناشکرہ پہنے
26:50اور اللہ ہم تیری عبادت کریں گے
26:53اللہ تو حاجت روا ہے
26:54تو ہماری یہ خواہش پورے کر
26:55ہم تیری عبادت کرتے رہیں گے
26:58جب اس کو عوضہ مل جاتا ہے
27:00کوئی منصب مل جاتا ہے
27:01تو وہ پھر نمرود بن جاتا ہے
27:04سب کچھ ہمیں یہ دولت کی ریل پیل
27:06ہماری اپنی صلاحیتوں کی وجہ سے ملی ہے
27:09ہم نے اتنا بزنس کیا
27:11اتنی محنت کی اتنا کامیاب ہوئے
27:12لیکن ہم ذرا تھنڈے دل سے سوچیں
27:15کہ جو کچھ ہمیں مل رہا ہے
27:17اس میں ہمارا کمال نہیں
27:19خالق دو جہاں کا انام ہے
27:21وہ دے کے بھی آزماتا ہے
27:23وہ لے کے بھی آزماتا ہے
27:25موت زندگی روشنی تاریکی
27:27کا وہی خالق ہے
27:29وہ جب چاہے جس کو عطا کر سکتا ہے
27:31جب چاہے جس سے واپس لے سکتا ہے
27:34جس تک خوشی ہو یا غم ہو
27:35ہمیں اللہ کی رضا پر راضی رہنا چاہیے
27:38اور جو لوگ
27:39ہر آزمائش میں ہر مشکل میں
27:41اللہ کی رضا پر راضی رہتے ہیں
27:44تو کامیابیاں ان کا مقدر ہوتی ہیں
27:46اللہ ان کے درجات بلند کرتا ہے
27:48آخرت کا گھر انہی کے لئے ہے
27:50آخرت کے انامات انہی کے لئے ہیں
27:52وہ دنیا میں بھی سرکورو ہوتے ہیں
27:54اور آخرت میں بھی سرکورو ہوتے ہیں
27:56حضرت عیسیٰ علیہ السلام ایک جگہ سے گزرے
27:58تنہوں نے دیکھا کہ ایک شخص کے ہاتھ نہیں ہیں
28:01پاؤں نہیں ہیں
28:03آنکھیں نہیں ہیں
28:04بلکل مفلوج ہے
28:06اور کہہ رہے کہ اللہ میں تیری رضا پر راضی ہوں
28:09اللہ میں تیری رضا پر راضی ہوں
28:11لگوں کا حجوم لگاوا ہے
28:12حضرت عیسیٰ علیہ السلام گئے
28:14اس کے پاس کہنے گے
28:15نہ تیری بیوی ہے
28:16نہ بچے ہیں
28:17نہ تیرا کوئی سہارا ہے
28:19نہ آکیں نہ آتیں
28:20نہ پاؤں ہیں
28:21پھر بھی تو کہہ رہا ہے
28:22کہ میں اللہ کی رضا پر راضی ہوں
28:24تو کہنے لگا
28:25کہ میں اللہ کی رضا پر راضی ہوں
28:27اور یہی کہتا ہوں
28:28کہ میری موت بھی
28:29اللہ کی رضا پر راضی ہو کر آئے
28:32اسی کہ اللہ تعالیٰ نے
28:34مجھے ایمان کی دولت تو عطا فرمائی ہے
28:36جس کو ایمان کی دولت
28:38اللہ عطا فرما دے
28:39جس کو ہدایت کی دولت
28:41اللہ عطا فرما دے
28:43جس کو اللہ تعالیٰ
28:44کفریہ کلمات سے اٹھا دے
28:46جس کو اللہ تعالیٰ
28:47اپنا محبوب بنا دے
28:49تو وہ ہمیشہ
28:50اللہ کی رضا پر راضی رہتا ہے
28:53اور اللہ کی رضا پر راضی ہی رہ کر
28:55ہم دنیا اور آخرت میں
28:57سرقروب ہو سکتے ہیں
28:58اور ذکون و مقاں کی
29:00تمام چیزیں
29:02ہماری متی ہو سکتی ہیں
29:03کیا بات ہے
29:04سبحان اللہ
29:06جب ہم سے راضی ہو جائے
29:08تو پھر تمام تر نعمتیں
29:10ہمیں خود حاصل ہو جائیں گی
29:12کیونکہ اس کی رضا میں
29:13اور ہمیں بھی
29:14اس کی رضا میں راضی رہنا ہے
29:15چاہے وہ ہمیں
29:16قلیل عطا فرمائے
29:17یا قصیر عطا فرمائے
29:19شکر گزاری
29:20ہمارے اندر ہونی چاہیے
29:21زرمینہ آپ ہمارے ساتھ موجود ہیں
29:23اسلام میں جو بندگی کا
29:25بہترین تصور ہے
29:26وہ کیا ہے
29:27کیا فرمائیں گی
29:28بہت شکریہ
29:29میں اس کا آغاز
29:30اس واقعے سے کرنا چاہوں گی
29:31اختصار کے ساتھ
29:32امام بہکی نے
29:32اس کو روایت کیا ہے
29:33کہ حضرت مصب رضی اللہ تعالیٰ
29:35نے اکمت با تشریف لے آ رہے ہیں
29:36تو آقا علیہ السلام
29:37نے فرمایا
29:38کہ ان کے دل کو
29:39اللہ تعالیٰ نے
29:40اپنی محبت کے نور سے
29:41روشن کیا ہے
29:42کیونکہ جب ان کو
29:43تخت شاہی دیا گیا
29:44اور ایک جانب
29:45اللہ تعالیٰ کی محبت کا
29:46کہا گیا
29:46تو انہوں نے تخت شاہی کے برقس
29:48اللہ تعالیٰ کی
29:49محبت کو چنا
29:50اس کو اپنی زندگی میں شامل کیا
29:51تو عبادت و بندگی
29:53کا جو بہترین تصور
29:54اس کو جاننے کے لیے
29:55یہ جاننا بھی بہت ضروری ہے
29:56کہ اسلام میں
29:57یہ جز وقت ہی نہیں ہے
29:58کہ چند عبادات تک
29:59یا مسجد تک
30:00ہم محدود ہیں
30:00اور یہ عبادت کا تصور ہے
30:02بلکہ یہ بہت جامع ہے
30:03یہ بہت ہیوج ہے
30:05بڑا واسٹ کونسپٹ
30:06ہمیں نظر آتا ہے
30:07کہ اس میں ہے
30:08وما خلقت الجنہ
30:09کہ تمام انسانوں
30:12جنہوں انس
30:12کو اللہ تعالیٰ نے
30:13اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا
30:14مفسرین کرام
30:15اس حوالے سے کہتے ہیں
30:16لی عارفون
30:16تاکہ وہ اللہ تعالیٰ کی
30:18پہچان کو حاصل کر سکیں
30:19اس لیے انسانوں کو
30:21پیدا کیا گیا
30:22اور جب ہم بات کرتے ہیں
30:23حقیقی بندگی کے تصور کے حوالے سے
30:25تو ایک تو عبادات ہیں
30:26نماز روزہ حج زکاة
30:27ہم نے اخلاص نیت کے ساتھ
30:29رب کی رضا اور خوشنودی کے لیے
30:30محبتِ الٰہی میں ان کو
30:31کامل یقصوی کے ساتھ
30:33کامل بندگی کے ساتھ
30:34ان کو ادا کرنا ہے
30:35اور سیکنڈلی کیا ہے
30:37کہ ہمارے جو اطاعت کے معاملات ہیں
30:39دیگر ہمارے معاملاتیں
30:40زندگی ہیں
30:40اس میں سچائی کا
30:41عدل و انصاف کا
30:43امن و امان کا
30:44دوسروں کے لیے آسانیوں کا
30:46آنیسٹی کا
30:47دیانتداری کا ہونا
30:48بہت زیادہ ضروری ہے
30:49تو یہ ہمیں
30:50اس کا حقیقی تصور اور کونسپٹ
30:52پتا چلا
30:52کیونکہ
30:53بہت سارے علماء کرام
30:55نے ڈیفرنٹ ڈیفنیشنز کی ہیں
30:56مجھے جو سب سے اچھی لگی
30:57راگِ بس پہانی نے
30:58سوالے سے لکھا
30:59کہ جو حقیقی تصور ہے
31:00عبادت کا
31:01کہ بندہ
31:02اپنی جبینِ نیاز
31:03کو رب کی بارگاہ میں
31:04ٹھکا دے
31:04اور وہ کیوں کرتا ہے
31:05اپنے ایجز کا
31:06اپنی عبدیت کا
31:07اظہار کرنے کے لیے
31:08رب تعالیٰ کی بارگاہ میں
31:10وہ ایسا کرتا ہے
31:10تو تعظیم
31:11کیونکہ دیکھیں
31:12عبادت کر رہے ہیں
31:13عدب کے ساتھ کریں گے
31:14خوش و خدو کے ساتھ کریں گے
31:16تو جو لوگ یہ سمجھتے ہیں
31:18کہ اسلام کا جو تصور
31:19عبادت ہے
31:20فقط مسجد تک
31:21یا چند عبادات تک
31:22محدود ہے
31:22تو ایسا بالکل نہیں ہے
31:23اس کا دائرہ کار
31:24بہت وسیع ہے
31:24مسجد سے لے کر
31:25گھر
31:26بازار
31:27پارلیمنٹ
31:28ادلیہ
31:28یعنی ملی اور شخصی
31:29اعتبار سے بھی ہم دیکھ رہے ہیں
31:30شخصی اور انفرادی
31:31اعتبار سے
31:32اور ملی اور اجتماعی
31:33اعتبار سے بھی
31:33ہمیں نظر آ رہا ہے
31:34کہ انسان کی جو سیاست ہے
31:36معیشت ہے
31:37معاشرت ہے
31:37زندگی کے جتنے معاملات ہیں
31:39اس میں وہ سب
31:40جو دوسروں کے ساتھ
31:41اس کا حسن سلوک ہے
31:42یعنی حقوق اللہ تو کر رہا ہے
31:43حقوق اللہ تو کر رہا ہے
31:43حقوق اللہ بات کی
31:44بیدائیگی کا اعتمام کرے گا
31:45اس میں جب وہ کامل
31:46اخلاص نیت کے ساتھ
31:47اپنے معاملات کو
31:48ادا کرے گا
31:49اور مطمئن نظر کیا ہوگا
31:51فقط للاحیت لوجہ اللہ
31:53اللہ تعالیٰ کے لیے
31:54تو تب اس کا ہر وہ عمل
31:55حسن عبادت میں
31:56شمار ہوتا چلا جاتا ہے
31:58اور ہم یہ بھی جانتے ہیں
31:59اتخلو فسل مقافہ فرمایا گیا
32:00سیدھے سیدھے اسلام میں داخل ہو
32:02جو مسلمان بن جو
32:03اس سے کیا مراد ہے
32:04کہ سیدھے سیدھے
32:05اللہ تعالیٰ کی کامل بندگی کرو
32:07اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرو
32:08اللہ تعالیٰ کا ہر حکم مانو
32:10اس کے احکامات کی
32:11بجا آوری کا احتمام کرو
32:13کہ ہم اللہ تعالیٰ کی
32:14سپریمیسی کا
32:15اس کی ڈیوائن پاور کو
32:16اکنالیز کریں
32:17کہ ہم نے
32:17we have to follow
32:18his orders only
32:19اللہ تعالیٰ کی
32:20ہی تمام اختیارات کا مالک ہے
32:22for example
32:23ہم کھانا بھی کھاریں
32:23کچھ ایسے کام ہے
32:24جن کا نہ ثواب ہے نہ گناہ
32:25اگر ہم کھانا کھاریں
32:26لیکن ہماری نیت یہ ہے
32:27کہ اس سے جو مجھے
32:28روحانی کوہت ملے گی
32:29جو بدن کو
32:30راحت اور طاقت ملے گی
32:31میں دین کی حمایت
32:32کے لیے use کروں گا
32:33میں قصب حلال کے لیے
32:34لگ لوں گا
32:34تو ہمارا وہ عمل
32:35بھی عبادت میں شمار ہوتا ہے
32:36کیونکہ سورہ کاف میں
32:37فرمایا گیا
32:38کہ دنیا کو مزین کیا گیا
32:39ہمیں ایک آلی شان
32:40مقصد کے تحت
32:41اللہ تعالیٰ نے
32:41دنیا میں بھیجا ہے
32:42کہ ہم جائیں
32:43اپنا مقصد حیات
32:44اس کو پورا کریں
32:45اس کا تعیون کریں
32:46تاکہ اللہ تعالیٰ پرکے
32:47کہ کون ہم میں
32:48بہتر عمل کرنے والا ہے
32:49یعنی زندگی آمد
32:50برائے بندگی
32:51زندگی بے بندگی
32:52شرمندگی
32:53اور یہاں میں
32:54اپنی بات کو مکمل کروں گی
32:55کہ ہم نے مہرخین
32:56جو لکھتے ہیں
32:57نا کہ ایک عبادت ہے
32:58عبادت کر کے
32:58سعادت کو پانا ہے
32:59وہ کس طرح سے پانا ہے
33:01اس کا بڑا چھوٹا سا فرمولہ ہے
33:02کہ حقوق اللہ
33:03اور حقوق العباد کی
33:04ادائیگی کا اتمام کرنا ہے
33:05مہرمات سے
33:06اور منکرات سے
33:07بچنا ہے
33:07شریعت کی پاسداری
33:08کا خیال رکھنا ہے
33:09اور جتنے بھی
33:10واجبات ہیں
33:11فرائض ہیں
33:12ان کی پابندی
33:12کا خیال رکھنا ہے
33:13ایک شخص
33:14مسجد نبی کے باہر سے
33:15گزر رہا تھا
33:16تو صحابہ کرام
33:16رضوان اللہ
33:17علیہم اجمعی نے کہا
33:18کہ کیا ہی اچھا ہوتا
33:19کہ یہ بھی ہمارے ساتھ
33:20ہوتے اور جہاد پر جاتے
33:21دینی معاملات میں
33:22حصہ لیتے
33:23تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
33:24نے فرمایا
33:24کہ اگر یہ قصوح
33:25حلال کے لیے جا رہا ہے
33:26جس کے حلال
33:28کمانے کے لیے
33:28اس کے قدم ہیں
33:29تو یقیناً
33:30وہ راہ جہاد پر ہے
33:31اور ایسے مگر
33:31اس کا انتقال ہو جاتا ہے
33:32تو وہ شہادت کے مرتبے پر
33:34سبحان اللہ
33:35سبحان اللہ
33:36یعنی جس طرح سے
33:37بار بار بات ہو رہی ہے
33:39فنا فی اللہ کی
33:40اللہ اکبر
33:41یہ اتنا پیارہ بندے
33:43اور اللہ کا تعلق ہے
33:52اور دیگر تمام جو عبادات ہیں
33:55جو فرض ہیں
33:55فرض عبادت کے ساتھ ساتھ
33:57جو ہمارے حقوق العباد ہیں
33:59ان کو بھی
34:00اس طرح سے ادا کریں
34:01کہ نہیں
34:01یہ میرے رب کا حکم ہے
34:03اور اس کی ادائیگی پر
34:04مجھے میرے رب کے خوشنودی
34:06حاصل کرنی ہے
34:07تو یقینی طور پر
34:08ہماری دنیا بھی سور سکتی ہے
34:10اور آخرت بھی
34:10کیونکہ فنا فی اللہ کی تہمیں
34:13بقا کا راز مزمر ہے
34:15ڈاکٹر صاحبہ
34:16آپ تشریف لائیں ہیں
34:17بہت شکریہ آپ کی آمد کا
34:19زرمینہ آپ تشریف لائیں
34:20آپ کی آمد کا بہت شکریہ
34:21شکر گزار ہوں
34:22حاصل کلام جناب
34:24پوری گفتگو کا یہ ہے
34:25اور جو میری چھوٹی سی
34:28ناقص عقل میں سمائی ہے
34:29بات کہ ہم نے
34:30مکمل سپردگی دینی ہے
34:33اللہ کے لئے
34:33کیونکہ ہمیں
34:34اس خالق کائنات نے پیدا کیا
34:37گناہ انسان سے سرزت ہو جاتے ہیں
34:39خطائیں ہو جاتی ہیں
34:40پلٹ آئیے واپس مانگ لیجئے
34:42اللہ رب العزت سے معافی
34:43اور اس یقین کے ساتھ
34:45کہ وہ پروردگار عالم
34:47اور آپ مانگئے بھی ایسے
34:48کہ میرے رب
34:49تو میرا رب ہے
34:50مجھ سے خطا سرزت ہو گئی ہے
34:51تو وہ رب یہی
34:53چاہتا ہے
34:54کہ میرا بندہ بار بار
34:55میری طرف پلٹ کر آئے
34:56اور پلٹ کے آنے کی
34:57ادا جو ہے
34:58اس رب کو بہت زیادہ پسند ہے
35:00تو یہ تعلق
35:01اس طرح سے مضبوط ہو سکتا ہے
35:02پھر اس کی کتاب
35:03جو اللہ کی کتاب ہے
35:05جو وہ کتاب الہی ہے
35:06جو اللہ کی رسی ہے
35:07اس کو مضبوطی سے تھام لے
35:09تو وہ تعلق کی
35:10بہترین کڑی ہے
35:12اور اسی میں سارے
35:13راز مضمر ہیں
35:14اور اسی سے ہمیں
35:15سب کچھ ملے گا
35:16ہر بات کا علم
35:17ہر کام
35:18اسی رب کی جو کتاب ہے
35:20اس سے ملے گا
35:21تو اس تعلق کو
35:22مزید جو بہتر بنانے کیلئے
35:24ہمیں اس کتاب الہی سے بھی
35:26رابطے کو
35:26مضبوط کرنا ہے
35:28اس کے ساتھ ہی اپنی مزبان
35:29سیدہ زینب کو دیجئے گا
35:30اجازت
35:31السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
36:01سیدہ زینب کو دیجئے گا

Recommended