- today
Watch All the Episodes || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xid5vnoOqusaAKyjCNLp6_QW
Meri Pehchan | Topic: Maut ke Baad ki Zindagi
Host: Syeda Zainab
Guest: Dr. Imtiyaz Javed Kahkvi, Sadia Saeed
#MeriPehchan #SyedaZainabAlam #ARYQtv
A female talk show having discussion over the persisting customs and norms of the society. Female scholars and experts from different fields of life will talk about the origins where those customs, rites and ritual come from or how they evolve with time, how they affect and influence our society, their pros and cons, and what does Islam has to say about them. We'll see what criteria Islam provides to decide over adapting or rejecting to the emerging global changes, say social, technological etc. of today.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Meri Pehchan | Topic: Maut ke Baad ki Zindagi
Host: Syeda Zainab
Guest: Dr. Imtiyaz Javed Kahkvi, Sadia Saeed
#MeriPehchan #SyedaZainabAlam #ARYQtv
A female talk show having discussion over the persisting customs and norms of the society. Female scholars and experts from different fields of life will talk about the origins where those customs, rites and ritual come from or how they evolve with time, how they affect and influence our society, their pros and cons, and what does Islam has to say about them. We'll see what criteria Islam provides to decide over adapting or rejecting to the emerging global changes, say social, technological etc. of today.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00Al-Fatihah
00:30جناب آپ دیکھ رہے ہیں پروگرام میری پہچان اور میری پہچان کی ایک نئی اپیسوڈ کے ساتھ
00:36ایک نئے انوان کے ساتھ آپ کی میزبان سیدہ زینب حاضر قدمت ہیں
00:42جناب ہم بات کرتے ہیں کہ موت برحق ہے
00:47اور ہم سب کو ایک نہ ایک دن اللہ رب العزت کے سامنے پیش ہونا ہے
00:53ہم سب کو اٹھایا جائے گا اپنی قبروں سے
00:56اور موت کے بعد یعنی مرنے کے بعد بھی ایک زندگی ہے
01:00اور وہ ہے آخرت کی زندگی
01:03جو ناختم ہونے والی زندگی ہے
01:05جو ہمیشہ ہمیشہ رہنے والی زندگی ہے
01:09یوم القیامہ
01:10یاد رکھئے کہ جس دن سب کو اپنی اپنی قبروں سے اٹھایا جائے گا
01:16اور پھر ہمارے عامال کا حساب لیا جائے گا
01:20وہ دن انصاف کا ہوگا اور ہر ایک کو اس کے عمل کا پورا پورا بدلا دیا جائے گا
01:28انسان کو جزا اور سزا کے بعد جناب جو زندگی اتا ہوگی
01:33اپنے عامال کے حساب سے
01:35وہاں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہے گا
01:38جہاں پر موت کو بھی موت دے دی جائے گی
01:42اور جو بڑے بڑے اونچے اونچے تختوں پر رہنے والے بیٹھنے والے بڑے بڑے دولت من جن کے پاس دولت کے امبار ہیں
01:51بڑے بڑے ایسے تکبر والے لوگ ظالم اور جابر لوگ ان کو بھی موت نے نہیں چھوڑا
01:58ان کی بھی گردنوں کو مروڑ کر رکھ دیا موت نے
02:01تو جناب نہ وہ دولت نہ مال اسباب ان کا کوئی کام آنے والا نہیں ہے
02:07اگر کام آئے گا تو صرف ہمارے عامال جو کہ ہمارے ساتھ جائیں گے
02:12تو اس زندگی میں ہمیں اس زندگی کی تیاری کرنی ہے جو ہمیشہ ہمیشہ رہنے والی ہے
02:18تو جناب بار بار ہم نے یہ سنا
02:21انہا لیلہ و انہا علیہ راجعون
02:24کہ ہم اللہ ہی کے ہیں اور ہمیں اللہ ہی کی جانب لوٹ کر جانا ہے
02:29آج کا جو انوان ہے نا وہ یہی ہے مرنے کے بعد کی زندگی
02:34تو ہمیں آج اس کی تیاری کرنی ہے
02:37انشاءاللہ تعالی اس موضوع پر سیر حاصل گفتگو کریں گی
02:41ہمارے ساتھ جو مہمان شخصیات موجود ہیں
02:44پہلی نشست پر رونہ قفروز جو شخصیت ہیں
02:47بلا شبہ آپ کی میری ہر دل عزیز شخصیت
02:50اے آر وائے کیو ٹی وی کی موسٹ سینئر اسکولر
02:53ڈاکٹر امتیاز جعوید خاکوی صاحبہ موجود ہے
02:57السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
02:58والیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:01آپ پر ویلکم کرتے ہیں آپ کو میری پہچان میں
03:04ان کے ساتھ جناب جو شخصیت رونہ قفروز ہیں
03:07جو داگانہ انداز تکلم ہیں
03:10خوش کلام ہیں خوش گفتار ہیں
03:12سادیا سعید موجود ہیں
03:13ویلکم کرتے ہیں
03:14السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:16سادیا کیسی ہیں آپ خیریت سے
03:20آج کا جو انوان ہے نا آپہ
03:22وہ ہماری ایک تو زندگی میں بہت اہم ہے
03:25اور ہمیں سیکھنا چاہیے
03:27کہ ہمیں اس زندگی میں کیسے موت کی تیاری کرنی ہے
03:31آپ یہ ارشاد فرما دیجئے کہ سب سے پہلے آغاز کر لیتے ہیں
03:34اسلام میں موت کی کیا حقیقت ہے
03:36شکریہ زینب
03:38بسم اللہ الرحمن الرحیم
03:40سورہ یونس میں اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا
03:42اِذَا جَا عَجَلُمْ فَلَا يَسْتَحِرُونَ سَادَ وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ
03:47جب اجل آ جائیں
03:47اب موت کے لیے جو لفظ استعمال ہوا ہے
03:50وہ مکررہ میاد آ جائیں
03:51اجل آ جائیں
03:52اور موت کا لفظ بھی استعمال ہوا
03:54فرمایا اللہ رب العزت نے
03:56کلوں نفسیں ذائقات الموت
03:57ہر ایک نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے
04:00تو جب آ جائیں
04:02تو ایک گھڑی بھی آپ آگے پیچھے نہیں ہو سکتے
04:04یہ اللہ نے رازوں کی طرح
04:06اپنے پاس رکھا ہے
04:07کہ کس ورد نہیں
04:08اس کو کتنی مولت دی گئی ہے
04:10یہ جو دنیا میں ہم وقت گزار رہے ہیں
04:12یہ مولت دی گئی ہے ہمیں
04:13کام کے لیے
04:14عامال کے لیے
04:15تاکہ تمہاری جانچ کرے
04:19پرکھے کون ہے تم میں سے
04:20اچھے عامال والا
04:21اور اسلام اپنے جاننے والوں کو
04:24بار بار یہ حقیقت بتا رہا ہے
04:25کہ یہ زندگی
04:26عارضی ہے
04:28فانی ہے
04:29تمہیں گزرنا ہے
04:30اس میں سے
04:31الدنیا مزرات اللہ آخرہ
04:32آخرت کی کھیتی ہے
04:34عامال جوڑ لو
04:35عامال کر لو
04:36اچھے نیک عامال کرو گے
04:38یہ تمہارے کام آئیں گے
04:39اور موت کے بعد کی زندگی
04:41موت کے بعد کی زندگی
04:43اب یہ ذہن میں رکھیں
04:44کہ یہ زندگی اس نے ختم ہو جانا ہے
04:46لیکن موت کے بعد
04:47ایک تمہیں پھر زندگی عطا ہونی ہے
04:49اسی طرح سورہ بکرہ میں آیا
04:51کہ کن تم امبات انفق یاکم
04:53تم مردہ حالت میں تھے
04:54ہم نے تمہیں زندگی دی
04:55سمہ یمیتو کم
04:57سمہ یخجی کم
04:57پھر موت آئے گی
04:58پھر زندگی عطا ہوگی
05:00تو مومن کے لیے
05:01تو ایک عالم سے دوسرے عالم میں
05:03شفٹنگ آئی ہے
05:04ایک جہاں سے دوسرے جہاں میں
05:06جانا ہے اس نے
05:07اب آپ دیکھیں
05:08تو جیسے پتے جھڑ جاتے ہیں
05:09جیسے پانی کے بلبلہ ختم ہو جاتا ہے
05:12اس سے تشبیح ضرور دی جاتی ہے
05:14زندگی کو
05:14کہ زندگی اتنی مختصر سی تمہیں ملی ہے
05:16لیکن یہ ذہن میں رکھیں
05:17کہ پتہ جھڑ گیا ختم ہو گیا
05:19مٹی میں مل گیا
05:20فدا ہو گیا
05:20بلبلہ ختم ہو گیا
05:22انسان ختم نہیں ہوتا
05:23انسان نے آگے جانا ہے
05:25موت کے بعد
05:26اور یوں بھی ذہن میں رکھیں
05:28کہ جیسے عالم ارباہ میں تھا
05:30تو وہ انتظار گاہ میں تھا
05:32دنیا میں آیا
05:33تو امتحان گاہ میں آیا
05:34اب اس نے موت کے بعد
05:36نتیجہ گاہ میں جانا ہے
05:37تو ہم جو
05:38اگزیمنیشن حال کی طرح
05:40ہم اس میں بیٹھے ہوئے ہیں
05:41ہمیں ہر لمحہ میں
05:42ہماری ایک ایک بات
05:44ریکارڈ ہو رہی ہے
05:45ہمارا عمل
05:46ہماری گفتگو
05:47ہماری سوچ
05:47ہمارا سب کچھ
05:49وہ آن در ریکارڈ رہے گا
05:51اور ہمیں
05:52ہمارے سامنے آئے گا
05:53ایک دن
05:53تو زندگی
05:55ناپائدار ہے
05:56فانی ہے
05:57اور یہ ذہن میں
05:58رکھا جائے
05:58کہ فانی چیز
05:59سے نسبت
06:00باقی چیز کی
06:02زیادہ تیاری کی جاتی ہے
06:03جو باقی رہنے والی ہے
06:04آپ دیکھیں
06:05کھانا ہے نا
06:06تو وہ گل سڑ جائے گا
06:08لیکن اس کی جگہ
06:08آپ سونا ہوگا نا
06:09تو ہر بات شعور
06:10کو بتائے
06:10کہ سونا کی امتی ہے
06:11سونا رہے گا
06:13لیکن
06:14یہ کھانا ختم ہو جائے گا
06:15اس نے دوسرے دن
06:17بات سی ہو جانا ہے
06:18تو ایک بات شعور
06:19سمجھتا ہے
06:20کہ یہ سونا
06:21زیادہ عرصے تک
06:21میرے کام آ سکتا ہے
06:23تو جو چیز فانی ہے
06:25اس کی حقیقت
06:26اور اس کی
06:27جو
06:27اس کی اہمیت ہے
06:29وہ کم رہ جاتی ہے
06:30اہمیت اس کی ہے
06:31جو باقی رہنے والی ہے
06:32باقی رہنے والی ہے
06:33صحیح
06:34اس لیے
06:34اسلام اپنے جاننے والوں
06:36کو بار بار
06:36یہ باور کراتا ہے
06:37کہ اس کو سمجھو
06:39کہ تمہارے لیے
06:39یہ زندگی
06:40اہمال
06:41کیا
06:41ایک وہ
06:42کمرگاہ ہے
06:44جس میں تم بیٹھے ہوئے ہو
06:45تمہیں ایک دن جواب دینا ہے
06:46پھر آپ دیکھیں
06:47تو کافر ہے
06:48مومن ہے
06:48مشرک ہے
06:49نیکوکار ہے
06:51یا گناہگار ہے
06:52شرابی ہے
06:53جیسا بھی ہے
06:53اور آگے بڑھے
06:55تو نیک اور سالے
06:56انبیاء
06:56سب نے
06:57موت کے دروازے سے
06:59گزر کر
06:59دوسری دنیا میں
07:00داخلہ ہوا
07:01سب کا ہوا
07:02یہ ذہن میں رکھے گئے
07:04کافر مومن
07:05میں فرق ہوتا ہے
07:06کافر جب جاتا ہے
07:07موت کی طرف
07:08تو اس کو ایسے لے جائے جاتا ہے
07:09جیسے جانوروں کو
07:10ہانک کر لے جائے جاتا ہے
07:12قرآن مجین میں آتا ہے
07:13کہ جب کافر کی جان جاتی ہے
07:15اور موت کی طرف جاتا ہے
07:16تو اس کے لیے آتا ہے
07:17اب وقت آ گیا
07:20تمہارے لیے
07:21زلط والے عذاب کا
07:22اور مومنین
07:24سالحین
07:24جب اس دنیا سے جاتے ہیں
07:26تو وہ ان کے لیے آتا ہے
07:27یا ایتوالنفس المتمینہ
07:30ارجیلہ رب کے عادیت
07:32مردی
07:33تو دونوں میں فرق ہو گیا
07:37کیونکہ مومن نے
07:38اس زندگی سے فائدہ اٹھایا
07:40اس نے اچھے عمال کیے
07:42مال و دولت کی ہرس و حوص نہیں رکھی
07:45جس کا نتیجہ یہ نکلا
07:46کہ اس کے نتیجہ کا ہمیں
07:47اسے اچھا نتیجہ ملا
07:49اور اس قبر سے ہی
07:50اس کی زندگی شروع ہو گیا
07:52یعنی پورے پروٹوکول سے جا رہا ہے
07:54مومنین
07:54الحمدللہ
07:55اللہ رب العزت
07:56سب کا خاتمہ بالخیر ہو
07:58اور جس طرح سے بار بار
08:00ہم نے بات کی
08:00آپ نے بھی ہمیں سمجھایا
08:02کہ یہ جو زندگی ہے
08:04وہ عارضی ہے
08:05جو اصل زندگی ہے
08:06وہ مرنے کے بعد ہے
08:07تو سادیب آپ نے بتائیے
08:08کہ مرنے کے بعد کی
08:10جو زندگی ہے
08:11اس کی حقیقت کیا ہے
08:12دین اسلام کی روشنی میں
08:14دین اسلام کیا
08:15ہمیں اس حوالے سے
08:16میسج بھی دیتا ہے
08:17کس طرح سے سمجھائیں گے
08:19آپ فرمائے گا
08:20بہت شکریہ
08:21اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
08:23بسم اللہ الرحمن الرحیم
08:25مولای صلی و سلم
08:26آپ کی جانب سے
08:31بہت خوبصورت انداز میں
08:33اس بات کو سمجھایا گیا
08:34کہ موت ایک حقیقت ہے
08:37اور یہ ایک فانی زندگی ہے
08:39عبدی زندگی
08:40اس کے بعد شروع ہونے والی ہے
08:42اور دیکھئے
08:43موت کے بعد
08:44حیات کا تصور ہے
08:46اب اگر ہم دیکھیں
08:47تو اس جہاں سے جانے کے بعد
08:48والے جہاں کو
08:49ہم کہتے ہیں
08:49عالم برزخ
08:50اگر ہم تین پیرائے میں دیکھیں
08:52تو ایک یہ دنیا کی زندگی ہے
08:53ایک عالم برزخ کی زندگی ہے
08:55کہ جب انسان اس جہاں سے جاتا ہے
08:57تو وہ جو قبر میں زندگی گزارتا ہے
08:59ایک اخروی
09:00جس میں سزا و جزا
09:01ساری معاملات
09:02ساری چیزیں
09:03تیہ پائیں گی
09:04تو اگر ہم دیکھیں
09:05تو
09:06انسان کا قبر کی اندر
09:08زندہ ہونا
09:10ایک حقیقت ہے
09:11اور اگر ہم
09:12حدیث مبارکہ کا
09:13متعلق کریں
09:14تو ہمیں پتا چلتا ہے
09:15کہ جب بندہ مومن
09:16قبر میں جائے گا
09:17تو اس سے تین سوالات
09:18کیے جائیں گے
09:19آقا علیہ صلی اللہ علیہ وسلم
09:20کی حدیث مبارکہ کی روشنی میں
09:22مفہوم حدیث ہے
09:23صحابہ کرام نے عرضی پیش کیا
09:25رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
09:27کہ وہ منکر نکیر
09:28کس طرح کی ہوں گے
09:29تو آقا علیہ صلی اللہ علیہ وسلم
09:30نے بتایا ہے
09:31کہ وہ کس طرح کی ہیں
09:32اور پھر وہ سوال کریں گے
09:33اور سوال کا سب کو پتا ہے
09:34من ربکا
09:35ما دینوکا
09:36ما گنتا تقولو
09:37فی حقی آزر رجول
09:38یہ جو تین سوالاتیں
09:39یہ ہونے ہیں
09:39قبر میں ہونے ہیں
09:41تو حیات ہے
09:42تو سوالات ہو رہے ہیں
09:43زندگی کی حقیقت ہے
09:45تو سوالات ہو رہے ہیں
09:46پھر آقا علیہ السلام نے فرمایا
09:48کہ جب مردے کو دفن کر کے
09:49تم ستر قدم دور ہوتے ہو
09:51تب بھی وہ تمہارے قدم کی آواز
09:52سن رہا ہوتا ہے
09:53تو زندگی کی حقیقت موجود ہے
09:56تو وہ سن رہا ہوتا ہے
09:57اور پھر اگر ہمیں
09:58آحادیث مبارکہ سے پتا چلتا ہے
09:59کہ اس جہاں سے
10:01جب انسان کی روح جسم سے نکل جاتی ہے
10:03تو اس کی الگ الگ مقامات ہیں
10:06کہ وہ کہاں کہاں چلی جاتی ہے
10:07اگر ہم دیکھیں
10:08تو ہمیں پتا چلتا ہے
10:10کہ کچھ کی روحیں
10:11کیونکہ مختلف حدیثیں
10:12کچھ کی روحیں
10:13آب زمزم کے کوئے میں جاتی ہیں
10:15کچھ کی روحیں
10:17پہلے دوسرے آسمان
10:18اور ساتھویں آسمان میں
10:19کچھ کی اس سے بھی بلندتر
10:21اور کچھ کی آلہ علیین میں جاتی ہیں
10:23روحیں یہ مختلف
10:24درجات بیان کیے گئے ہیں
10:26کہ اللہ رب العزت نے
10:28ان روحوں کو یہاں پر رکھا ہے
10:30اور یہ وہ مقبول روحیں ہیں
10:32اور جو آلہ علیین تک جاتی ہیں
10:33وہ ان مقبول لانے بارگاہ ہیں
10:36کہ اللہ رب العزت نے
10:37ان کے لیے وہ جگہ رکھی ہے
10:38کہ وہ اس میں رہیں گے
10:39پھر کچھ کی ان سبز پرندوں کے پیٹوں میں رکھی جاتی ہیں
10:43اور یہ جو آلم برزق کا ایک تصور ہے
10:45ہم قبر کا تصور لیتے ہیں
10:47لیکن یہ آلم برزق
10:49قبر کا تصور اس لیے ہے
10:50کہ قبر میں مردے کو دفنایا جاتا ہے
10:56کوئی جانور کھالے
10:57تو اس کی قبر پھر وہی جگہ ہے
10:59اسی کو آلم برزق مانا جائے گا
11:01اور اسی طرح سوالات ہوتے ہیں
11:03اور اس طرح ہی موت و زندگی کا تصور ہے
11:06کہ موت کے بعد کی زندگی ہے
11:08اور اگر اللہ رب العزت کی طرف سے
11:11وہ نیک روح ہے
11:12اللہ رب العزت کا فضل و کرم میں
11:14اس پہ تو اس پر انعامات ہوں گے
11:16تو اس کا اثر روح اور جسم دونوں پر ہے
11:18اور اسی طرح اگر عذاب ہوگا
11:21تو روح اور جسم دونوں سے اس کا تعلق ہے
11:23چاہے وہ کسی جانور کے پیٹ میں ہو
11:26چاہے وہ کسی ایسے پرندے کی پیٹ میں چل گیا ہو
11:29یا پانی میں بے گیا ہو
11:31جس کا جہاں پہ جو جگہ ہے
11:32اس کا عذاب وہی ہے
11:34تو یہ زندگی کی ایک حقیقت ہے
11:36تو اسی طرح سوالات ہیں
11:37قبر میں پھر آقا علیہ صلی اللہ علیہ وسلم
11:39ایک صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی
11:41قبر کے پاس تھے
11:43تتفین ہو گئی
11:44تو آقا علیہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
11:45اللہ اکبر اللہ اکبر
11:47صحابہ کرم علیہ رضوان نے عرضی پیش کی
11:49یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
11:51آپ نے صدا بلند کی
11:52تو آقا علیہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
11:54کہ قبر کا کام ہے سمٹنا
11:55وہ سمٹ رہی تھی
11:57جب میں نے اللہ اکبر اللہ اکبر کہا
11:59تو وہ اللہ کے ذکر سے کشادہ ہو گئی
12:01تو وہ قبر کشادہ ہو گئی
12:02پھر آقا علیہ صلی اللہ علیہ وسلم
12:03دو اشخاص کی قبر کے پاس سے گزرے
12:05تو آقا علیہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
12:07in per azab ho raha hai
12:09or kishi badehi baat ki wajah se
12:11nahi ek chugel khodta dousra
12:13pishap ki chitou se nahi bachta ta
12:15to aq al-satuh wa s-salam
12:17ne wo tihni utari
12:18or douno ki qabr per laga dhi
12:20que jub tuk ya khushk nahi hogi
12:22in ko wo ajr milta rahe ga
12:24to aap wo dekhe wo eek tihni ka asar hai
12:26to jub benda imumin is jahaan mein raita
12:28waih zikr karta ha
12:29or wo jub qabr me jata hai
12:30to uske dharajat bhi beland ho tate hai
12:32اور usko usi tarah jaza
12:34اور sza ka allah rabbil izzet
12:35فیصلہ فرmata hai
12:36جب wo tieno svalat ke jawaabat
12:38دیta hai
12:39to uske liye jinnat ka dharwaza
12:40kholha jata hai
12:41or ager wo jawaabat
12:42nehi dhenne pata ho
12:43to pher juzak ka dharwaza
12:44kholha jata hai
12:45to allah rabbil izzet se dhua hai
12:46کہ is jahan se jayen
12:47to iman ki halat me jayen
12:48or aise jayen
12:50ki wo qabr ke menazil
12:51hemare liye asan ho jayen
12:52amin
12:53allahumma amin
12:54ایک وقع لیتے ہیں
12:55حاضر ہوتے ہیں
12:56موت کا ایک دن مقرر ہے
12:58نیند کیوں
12:59رات بھر نہیں آتی
13:00السلام علیکم
13:02ورحمت اللہ
13:03وبرکاتہ
13:03جناب
13:04موت کے بعد کی
13:06یعنی
13:06مرنے کے بعد کی
13:07جو زندگی ہے
13:08اس پر کلام کیا جا رہا ہے
13:10موت ہماری
13:11گھات میں ہے
13:12اس دنیا سے
13:14بلا آخر
13:14ہمیں ایک نہ
13:15ایک دن
13:16رقصت ہونا ہے
13:17اور پھر
13:18یہاں کے جو
13:18عامال کا چپٹر ہے
13:20وہ کلوز ہو جائے گا
13:21یعنی
13:21اس کے بعد
13:21ہمیں کسی عمل
13:22کا موقع نہیں ملے گا
13:24تو جو
13:24اس وقت
13:25ہمیں عمل کرنا ہے
13:26وہاں کے لیے
13:27آپ تیاری کر لیجئے
13:29اسی تعلق سے
13:29مہمان شخصیات
13:30ہمارے ساتھ موجود ہیں
13:31جو گفتگو فرما رہی ہیں
13:32ڈاکٹر امتیاز جاوید
13:34خاکبی صاحب
13:34رونہ قفروز ہیں
13:35سادیا سعید
13:36تشریف فرما ہے
13:37اور دونوں کی جانب سے
13:38بہت اچھی گفتگو ہوئی
13:39آپ کو یہ ارشاد فرما دیجئے
13:41کہ وقوع قیامت کے بارے میں
13:43قرآن اور سنت کی روشنی میں
13:45آپ تیار فرمائیں گے
13:46شکریہ زینب
13:47ابھی آپ نے شیر پڑھا
13:48کہ موت کا وقت مقرر ہے
13:50نین کیوں رات بھر نہیں آتی
13:52کاش ایسا ہو جائے
13:53کہ موت کے ڈر سے
13:55ہمیں نین نہ آئے
13:56اور ہم بیٹھ کر
13:57اللہ کی بارگاہ میں
13:58استقوار کریں
13:59کسرت کے ساتھ
14:00کیونکہ کیا ہوتا ہے
14:01جب موت کو ہم یاد کرتے ہیں
14:02تو ہم توبہ کر رہے ہوتے ہیں
14:04فقط موت کو یاد کرتے نہیں
14:06تو ہمارے عامال
14:07ہمارا کردار درست ہوتا
14:08چلا جاتا ہے
14:09آپ نے مقوع قیامت
14:11کے بارے میں پوچھا دیکھیں
14:12اللہ رب العزت نے
14:13خاص طور پر
14:14مختلف صورتوں میں
14:16اس کا ذکر فرمایا ہے
14:17اور ایک مراحل ہیں
14:19قیامت کی نشانیاں ہیں
14:20جو قرآن و حدیث میں
14:21بیان کی گئی ہیں
14:22اور ایک مرحلہ وار
14:24امام مہدی علیہ السلام
14:25نے آنا ہے
14:26عیسیٰ علیہ السلام
14:28کا ظہور ہونا ہے
14:29اور ان سب مراحل سے
14:30گزرنا ہے
14:31دجال نے آنا ہے
14:32اور پھر اس کے بعد
14:33پھر آئے گا
14:34وقت آئے گا
14:35کہ جب اسرافیل علیہ السلام
14:36کو حکم دیا جائے گا
14:37وہ صورت پھونکیں گے
14:39اور پھر اس کے بعد
14:40قیامت قائم ہوگی
14:41تو خصوصی طور پر
14:42دو صورتیں جو ہیں
14:43صورت زلزال
14:44اور صورت کاریاں
14:45ان میں ایک ملتا ہے
14:47اس کا منظر نامہ ملتا ہے
14:49کہ قیامت کیسے قائم ہوگی
14:51کیونکہ ابھی تو
14:52جیسے زندگی ہے
14:53لوگ گزرتے جا رہے ہیں
14:54جنازے اٹھ رہے ہیں
14:55موت کی طرف
14:56رواں دھواں ہیں
14:57انہیں کہ
14:58کسی کو دفن کیا جا رہا ہے
14:59کسی کو آپ دیکھیں
15:00تو کافر ہیں
15:01تو کوئی جلا رہا ہے
15:02کوئی کچھ کر رہا ہے
15:03کسی انداز سے
15:04لیکن دنیا سے
15:05رخصتی کا عمل
15:05جاری ہو ساری ہے
15:06یہ اس وقت تک رہے گا
15:08جب تک قیامت
15:09وکول پذیر نہیں ہو جاتی
15:10اور جب قیامت آئے گی
15:12تو اس کی جو
15:12قیفیات اور جسو کی
15:14وہ بیان کیا گیا ہے
15:15ازا زلزلت الارد
15:17زلزالہ
15:25ان سے چیزوں کو
15:26نکال دیئے گی
15:27زمین اپنے بوجھ
15:28سارے باہر نکال دے گی
15:29تو وہ جو تدفین ہو رہی ہے
15:31وہ جو جنازے
15:32اٹھ رہی ہیں
15:32وہ لوگ جا رہے ہیں
15:33وہ سب حکم ہوگا
15:35کہ اٹھ جاؤ
15:35اب قیامت کا دن آ گیا
15:38یہ جیسے ہم حج کی
15:40ہم نے ٹرانسمیشن کی
15:41تو اس میں بھی بات ہوئی
15:42کہ عرفات میں جیسے
15:42جمع ہو رہے ہوتے ہیں
15:43سارے
15:44تو ایک آپ تصور بانے
15:46تو روز محشر
15:47قیامت کا دن
15:48ایسے ہی ہوگا
15:48کہ جس میں
15:49ساری
15:50جنہوں انس کو
15:52جمع کر لیا جائے گا
15:53اور ان سے پوچھا جائے گا
15:54تو قیامت تو
15:55اس وقت قائم ہو رہی ہوگی
15:56اسی طرح آپ دیکھیں
15:57تو سورہ کاریا میں بیان ہو
15:58الکوریا
15:59ملکاریا
16:00مادرہ کا ملکاریا
16:01یہ تین بار آیا
16:03کہ وہ کھڑ کھڑانے والی
16:05وہ شدت سے
16:06تم کیا جانو
16:07کہ وہ کیا ہے
16:07کیسے تمہارے تصور میں
16:09آ سکتا ہے
16:10اور پھر آگے
16:11انسان کیسے ہوں گے
16:17کہ جیسے پروانوں کی طرح
16:19پروانہ کتنا
16:20ہلکا سا وہ ہوتا ہے
16:21انسان جو اپنے آپ کو
16:22بڑا متقبر سمجھ رہا ہے
16:24بڑا
16:24اس دن کیا
16:25اس کی حالت ہوگی
16:25بکھرے ہوئے پروانوں کی ماند
16:27اور پہاڑ
16:29جنہیں ہم جسیم سمجھتے ہیں
16:30بڑے طاقتور سمجھتے ہیں
16:32ان کے بارے میں آیا
16:34کہ کل ان المنفو
16:35وہ جیسے
16:37دنکیوی روئی ہوتی ہے
16:39اون ہوتی ہے
16:39اس کی طرح
16:41کوئی ان کا وزن نہیں ہے
16:42کچھ نہیں ہے
16:43اور قیامت
16:44وقوع پذیر ہو جائے گی
16:46اب
16:46سب نے
16:47اللہ کی بارگاہ
16:48ہمیں حاضر ہونا ہے
16:49اس دن
16:50عدالت
16:51اس کی لگی ہوگی
16:52اور اب
16:52ہر ایک
16:53نفسہ نفسی
16:54کا عالم ہوگا
16:55کوئی کسی کو
16:56پہچان نہیں رہا ہوگا
16:57ہر ایک
16:58پسینے چھوٹ رہے ہوں گے
17:00کہ اب میرے ساتھ
17:01کیا بیٹے گی
17:01اب میرے ساتھ
17:02کیا ہوگا
17:03تو ایک
17:04ہولناک منظر ہوگا
17:05اور
17:06اس کے بارے میں آتا ہے
17:07کہ جب یہ
17:08صورتیں ہی
17:09خالی پڑی جاتی ہیں
17:10تو
17:10اہل اللہ
17:11اور اہل محبت
17:12روتے ہیں
17:12کہ اس وقت
17:14ہماری کیا
17:14کیفیت ہوگی
17:15حضرت زکریہ
17:16علیہ السلام
17:17جب ان صورتوں
17:18طرح
17:19وہ قیامت کا
17:20ذکر کرتے تھے
17:20وہ کہ وہ اس وقت
17:21قرآن پاک تو نہیں تھا
17:22لیکن
17:23حضرت زکریہ علیہ السلام
17:24جب قیامت کا ذکر
17:25فرماتے تھے
17:25تو حضرت زیائی علیہ السلام
17:26اتنا روتے تھے
17:36کیا ہوگا
17:36ہمارے ساتھ
17:37تو ایک
17:38انبیاء کا
17:39یہ حال ہے
17:39کہ جب قیامت
17:41کا ذکر آ جائے
17:41تو ان پر خوف
17:42الہی سے
17:43خشیت سے
17:44اس طرح کی
17:44کیفیات تاری ہو جائے
17:45تو ہم زیادہ
17:47عقدار ہیں
17:47کہ قیامت کا ذکر آئے
17:49تو ہم در جائیں
17:50اور ہم خوف کھائیں
17:52کہ اس دن
17:52کیا مو لے کر جائیں گے
17:54ہم اللہ کی بارگاہ میں
17:55ہماری کتنے
17:56گندے آمال ہیں
17:58اور ان کے ساتھ
17:59کیسی سوچیں
18:00ہم نے رکھی ہوئے ہیں
18:00دنیا کو
18:01سب کچھ سمجھ لیا ہے
18:03ہم یاد نہیں رکھتے ہیں
18:04ہم یاد کرتے نہیں ہیں
18:05کہ ایک دن
18:06ہم نے جانا ہے
18:07اللہ کی بارگاہ میں
18:08آزر ہونا ہے
18:08تو یہ ذہن میں رکھیں
18:10کہ قرآن مجید کی
18:11ترابت کرتے ہوئے
18:12جہاں بھی ذکر آئے
18:13قیامت کا
18:13تو ہمارے اندر
18:15خوف خدا ہو
18:16ہم اس تقوار
18:17کسرت سے کر رہے ہوں
18:18توبہ کر رہے ہوں
18:19کہ اللہ پاک
18:20اس دن ہماری
18:21لاج رکھ لینا
18:22اور وہ دن
18:24ایسا ہوگا
18:24کہ جب ہر ایک
18:26جو ہے وہ
18:26پریشانی کے
18:28عالم میں ہوگا
18:28اور اس کے بارے میں
18:29آتا ہے
18:29کہ ایک شخص کا
18:30پسینہ اتنا
18:31وہ بہرا ہوگا
18:32کہ ایک ہزار
18:33اونٹ جو ہے
18:34وہ اس سے
18:34تراب ہو جائیں
18:35اللہ اکبر
18:36اتنے در سے
18:37کہ کیسے
18:38اس بارگاہ میں
18:40ہم میری پیشی ہے
18:41اور میں کیا کروں
18:42بے شک
18:42آپہ
18:43یعنی ہر نبی نے
18:45جتنے بھی
18:45انبیاء علیہ السلام
18:46سلام اس دنیا میں
18:47تشریف لائے
18:47سب نے ہمیں یہی تو
18:48بتایا
18:49کہ ایک نہ ایک دن
18:50اس دنیا کو
18:51ختم ہونا ہے
18:52دنیا فانی ہے
18:53اور ہمیں لوٹ کر جانا ہے
18:54اور جس طرح سے
18:55آپ نے بھی ذکر کیا
18:56تو بار بار
18:56اور ہمیں یہ بھی
18:58بتائیے کہ
18:58پہلے دو بار
18:59پھوکنے کا
19:00بتایا گیا
19:01قرآن میں
19:02کہ ایک مطبعہ
19:02پھوکا جائے گا
19:03تو سب بر جائیں گے
19:04پھر دوسری بار میں
19:05سب اٹھائے جائیں گے
19:06آسمان لپیڑ دی جائیں گے
19:15زمین کو لپیڑ دیا جائے گا
19:16اللہ اکبر
19:17کیا منظر ہوگا
19:18یہ واقعی
19:18جب ہم
19:19آیات کی تلاوت
19:20کرتے ہیں
19:21اور ان کا ترجمہ
19:22یا تفسیر پڑھتے ہیں
19:22تو حقیقت جانے
19:23اس وقت
19:24تو ہمیں
19:25یقیناً
19:26ہمارے اندر کا
19:27جو زمیریں
19:27وہ جھنجوڑتا ہے
19:28اور اس کے بعد
19:28پھر ہم دوبارہ سے
19:30اس دنیا میں پرک ہو جاتے ہیں
19:31سادیہ آپ یہ ارشاد فرمائیے
19:33یومِ جزا اور سزا کے بارے میں
19:35آپ فرما دیجئے
19:36کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں
19:39کہ قرآن
19:39ہمیں کیا تعلیم دیتا ہے
19:41حدیث سے مبارکہ
19:42ہماری کیسے رہنمائی کرتی ہے
19:43کہیے گا
19:44بسم اللہ الرحمن الرحیم
19:46ہم ہر نماز میں
19:48سورہ فاتحہ کی تلاوت کرتے ہیں
19:50تو اس میں ایک آیت
19:51بہت خوبصورت ہے
19:51جس میں اللہ رب العزت
19:53نے اشارت فرمایا
19:53مالک یومِ دین
19:55وہ روزِ جزا کا مالک ہے
19:57اللہ رب العزت کی بارگاہ میں
20:00جب بندہ مومن حاضر ہوگا
20:01اور اللہ
20:02ابھی جیسے آپ نے بھی بیان کیا
20:04کہ مطلب اس کا یہ عالم ہے
20:06کہ اسے اس بارگاہ میں
20:07حاضر ہونا ہے
20:08اور وہ سب کچھ
20:09یہیں سے کر کے لے کے گیا ہے
20:10کہ یہ دنیا ہی تو
20:12امتحان گا ہے
20:13وہ یہاں امتحان دیتا گیا
20:14دیتا گیا
20:15دیتا گیا
20:16اور اس نے یہاں
20:17کس کے ساتھ
20:18کیسا معاملہ کیا
20:19اللہ رب العزت کی حقوق پورے کیا
20:21حقوق العباد پورے کیا
20:22دیگر لوگوں کے ساتھ
20:23وہ کیسا رہا
20:24دیگر عامال میں
20:25وہ کیسا رہا
20:26خرش کرنے کے معاملات میں
20:27کیسا رہا
20:27تو سب کچھ
20:28اسے یہیں کرنا ہے
20:29اس کے بعد
20:30وہاں پر صرف عجر ہے
20:32یا سزا ہے
20:33یعنی جزا ہے
20:34یا سزا ہے
20:35کہ کس پیرائے میں
20:36اس کو
20:36تولہ جائے گا
20:37کہ وہ
20:37کس طرح سے ہے
20:38اگر ہم دیکھیں
20:39تو حدیث مبارکہ بھی
20:40اس حوالے سے
20:41ہماری رہنمائی فرماتی ہیں
20:42کہ حضرت حزیفر
20:43رضی اللہ تعالی نے
20:44اسے مربی حادی سے
20:45مبارکہ ہے
20:45کہ آقا علیہ السلام
20:46نے فرمایا
20:47پچھلی امتوں میں
20:49ایک شخص کی روح
20:50کبس کرنے فرشتے آئے
20:51اور مرنے کے بعد
20:52اس سے یہ پوچھا گیا
20:54کہ تم نے
20:55کوئی ایسا عمل کیا ہے
20:57جس کی بنسبت
20:58تمہیں بخشش ملے
20:59تو اس نے کہا
21:00مجھے اپنا کوئی
21:01نیک عمل تو یاد نہیں ہے
21:02بس اتنا ہے
21:03کہ میں خرید و فروخت کرتا تھا
21:05تو
21:05حسنِ عمال سے پیش آتا تھا
21:07اگر کوئی کشادہ حال ہوتا تھا
21:09تو اس کو محلت دے دیتا تھا
21:11اور اگر کوئی تنگ دست ہوتا تھا
21:13اسے بلکل معاف کر دیتا تھا
21:15تو اللہ رب العزت نے
21:16اس کے لئے جنت کا اعلان فرما دیا
21:18یعنی جب ہم یہاں رہتے ہوئے
21:20یہ چھوٹے چھوٹے سے عمال کرتے ہیں
21:21اس طرح کے
21:22کیونکہ آج ہم حویس کے مارے ہیں
21:24اور اس کے پیچھے
21:25کہ بس جہاں سے بھی آ رہا ہے
21:26آ جائے
21:27اور ہم لوگوں کو ریایت دینا بھول گئے ہیں
21:29اگر ہم لوگوں کے ساتھ
21:30یہاں نرمی کا معاملہ کرتے ہیں
21:32تو وہ رب وہاں لکھ رہا ہے
21:33اپنے پاس
21:33کیونکہ جب قیامت کے دن
21:35اللہ رب العزت کی بارگاہ میں حاضر ہوں گے
21:37تو اللہ رب العزت
21:38وہ نام عمال بھی ایک شخص کے ہاتھ میں دے گا
21:41تو وہ دیکھ کر حیران ہوگا
21:42کہ رب یہ میرا نام عمال نہیں ہے
21:44میں نے حج نہیں کیا
21:45میں نے زکاة نہیں دی
21:47میں نے دیگر عمال نہیں
21:48کہ اللہ رب العزت فرمائے گا
21:49تو دنیا میں
21:50لوگوں کو دیتے ہوئے دیکھتا تھا
21:52تو تیرے دل میں یہ نیت تھی
21:53کہ رب مجھے بھی عطا کرے
21:54تو میں بھی دوسروں کو دوں گا
21:56تو تجھے میں نے اتنا دیا نہیں
21:58لیکن تیری نیت صافتی
22:00میں نے اپنے پاس لکھ لیا
22:01حج پر نہیں جا سکا
22:02تیری نیت صافتی
22:03میں نے اپنے پاس لکھ لیا
22:04لوگوں کے ساتھ
22:06نیک سلوک کرنے کی تیری نیت تھی
22:07اور جتنی استطاعت تھی
22:09بندے نے کیا
22:09تو وہ نامہ عمال
22:11اللہ رب العزت
22:11اپنے پاس محفوظ رکھتا ہے
22:13کیونکہ وہ نیتوں کو دیکھتا ہے
22:15پھر حضرت عائشہ صدیقہ
22:16UNIDENTIFUL
22:46That's how it goes.
23:16جہاں سے جائیں تو ہم نہ کسی کے بوجھ میں بوجھ کے نیچے تلے ہو نہ ہم نے
23:23کسی کے اوپر ظلم کیا ہو نہ کسی کے ساتھ زیادتی کی ہو اللہ رب العزت
23:27ہمیں توبہ اور استغفار کی توفیق عطا فرمائے کیونکہ وہ در ہمیشہ
23:31کھلا رہتا ہے بندہ پلٹنے میں دیر کر دیتا ہے اس رب کا در نہیں
23:35بند ہوتا تو استغفار کے دروازے ہمیشہ کھلیں اس جہاں میں رہتے ہوئے
23:39غلطیاں ہوتی ہیں انسان خطا کا پتلہ ہے توبہ اور استغفار کریں
23:42تو آگے کے منازل آسان ہو جاتی ہیں اللہ اکبر ابھی بھی کچھ ایسے قلیل
23:47لوگ ہیں ہیں لیکن وہ کچھ قلیل ہیں اگر ہم کہیں بادار میں جاتے ہیں
23:50نا سودہ لینے کے لیے تھوڑا سا وزن سے زیادہ دیتے ہیں اللہ اکبر
23:54اور وہ واقعہ بھی آپ کو یاد ہوگا کہ ایک اکثر ہم نے اپنے بزرگوں
23:58سے سنا کہ کوئی دکاندار تھا اس سے کھوٹا سکہ کوئی دے جاتا تھا
24:02اسے معلوم تھا کہ یہ کھوٹا سکہ دے کر مجھے جاتا ہے اور سامان لے
24:06کر جاتا ہے ایک دن کسی نے پوچھ لیا کہ یہ تو تمہیں کھوٹا سکہ دے
24:10کر جاتا ہے اور پھر بھی تم اسے کہتے نہیں اور اسے سامان دیتے
24:13تو وہ بڑا پیارا جواب دیتا ہے کہ میرے عمال کیسے ہیں میں بھی تو
24:17ایک کھوٹا سکہ کی طرح ہوں اللہ رب العزت ہو سکتا ہے کہ اس عمل
24:22سے مجھے بخش دے یا مجھے اللہ رب العزت قبول فرما لے یا نہیں
24:26میرے اس عمل کو قبول فرما لے اللہ اکبر تو ڈرنا ہے اس دنیا میں
24:31رہ کر ہمیں ڈرنا ہے خوف خدا ہمارے دل میں یقینی طور پر ہونا
24:36چاہیے جب جب ہم کوئی عمل کریں جب جب ہم کسی سے کوئی تعلقات میں
24:40ہم سے کہیں نہ کہیں کوتا ہی ہو جائے تو فوراں ڈریں اللہ کی
24:44بارگاہ میں توبہ کریں مافی مانگیں اللہ سے بھی اس شخص سے بھی کیونکہ
24:48ہمارا حساب تو ایک نہ ایک دن لیا جائے گا اس بات کو ذہن نشین کر لیجے
24:53تو ہم بالکل سیدھے راستے پر انشاءاللہ تعالی چلنے والے ہو جائیں گے
24:58بچنے والے ہو جائیں گے ڈرنے والے ہو جائیں گے ایک وقفہ دیتے ہیں
25:02حاضر ہوتے ہیں اس مقتصر سے وقفے کے بعد
25:05السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہو جناب آج کا موضوع ہے مرنے کے بعد کی
25:12زندگی اور جتنی گفتگو اب تک ہوئی ہے علماء فرماتے ہیں کہ یہ آیات
25:17متشابہات ہیں یعنی اس کی خوج میں نہیں لگنا ہے جو قرآن نے جو
25:23اللہ اور اس کے رسول نے ہمیں بتا دیا بس اتنا ہی اس کی تعویلات میں
25:27ہمیں نہیں پڑنا ہے جتنا علم ہمیں دے دیا گیا ہے اس پر ہمیں
25:32اکتفا کرنا ہے کیونکہ در حقیقت عالم الغیب جو جاننے والا ہے نا
25:37غیب کا وہ صرف وہی پروردگار عالم ہے تو ہمیں بس جتنا بتا دیا
25:42ہمیں اسی پر اکتفا کرنا ہے ڈاکٹر امتیاز جعبید خاکوی صاحبہ
25:46ہمارے ساتھ موجود ہیں سادیا ہمارے ساتھ موجود ہیں ڈاکٹر صاحبہ
25:49اب مرنے کے بعد جو حساب و کتاب کے حوالے سے جیسے ابھی یہ
25:53زمنی طور پر سادیا نے بھی کہا میں چاہوں گے ڈیٹیل سے آپ اس
25:56بارے میں بتائیے گا قرآن کا کیا نظریہ ہے اس تعلق سے کہیے گا
26:01شکریہ زینب قرآن مجید میں آتا ہے
26:03رائے کے دانے کے برابر بھی نیکی اگر کرو گے تو اسے پھال ہو گے
26:13اسی طرح تم نے معمولی سا بھی گناہ کیا غلطی کیا ہے تو تمہیں
26:18دیکھنا پڑے گا اس کا نتیجہ پھر کتنی جگہ آتا ہے جس نے جو کمایا
26:24وہ اسی کے لیے ہے جو تمہاری کمائی ہے تم اس کو دیکھ لوگے یہ
26:28کمائی کیا ہے یہ وہ نیک آمال ہیں یا برے آمال ہیں کہ جن کا
26:33نتیجہ ہمیں ملے گا جزا اور سزا کی صورت میں حساب کا لفظی
26:37مطلب ہم دیکھیں تو شمار کرنا ہے دنیا میں ہم حساب کتاب کرتے ہیں
26:41لکھتے ہیں ہم کہتے ہیں کہ اتنی خرچ ہو گئے اور اتنے رہ گئے اور
26:46اتنا یہاں ہو گیا تو یہ ذہن میں رکھیں کہ دیکھیں حساب
26:50کتاب سے مراد روز محشر آمال ناموں کا تولہ جانا ہے اور پھر
26:55اس پر فیصلہ ہونا ہے کہ اب یہ جنت میں جائے گا یادوزخ میں جائے
27:00گا اللہ پاک ہمیں بچائے اور روایات سے پتہ چلتا ہے کہ ہر
27:06مسلمان مومن کافر مشرق جنات تک کا حساب کتاب ہوگا جی سوائے ان کے
27:14جن کو استثناء دے دیا گیا جیسے نبی کریم علیہ السلام کی
27:18ایک حدیث مبارک کہا ہے کہ ستر ہزار لوگ بغیر حساب کتاب کے جائیں
27:22گے ستر ہزار لوگ پھر اپنے ساتھ ان کے توفیل ستر ہزار اور وہ
27:27لوگوں کو لے کر جا سکیں گے تو اس لیے علماء کہتے ہیں کہ جن کو
27:31استثناء دے دیا گیا حساب کتاب سے ان کی اپنی بات ہے ویسے ہر ایک
27:36کو اس حساب کتاب سے گزرنا ہے پھر اعمال تولے جائیں گے ترازو
27:40قائم کیا جائے گا میزان میزان ہوگا اور یہ قرآن مجید میں
27:45کئی جگہ ذکر آیا اور وہ ترازو رتی برابر بھی ادھر ادھر نہیں
27:49ہوگا وہ تمہارے اگزیک تمہارے اعمال تمہارے سامنے رکھے جائیں
27:53گے اور ان کا وزن کیا جائے گا دنیا کے ترازو کی طرح نہیں ہوگا
27:56ہاں جی تو پہلے لوگ یہ سوچتے تھے کہ اعمال کا وزن کیسے ہو
28:00سکتا ہے کچھ چیزیں ایسی ہیں جو غیر مرہی ہوتی ہیں تو ان کا
28:03وزن کیسے ہو آج سائنس اس بات کو مان رہی ہے بھئی انسان کو
28:06ٹیمپریچر ہوتا ہے تو ٹیمپریچر کا بھی وزن ہے ہوا کا بھی وزن
28:09ہے اور وہ چیزیں کھل کر سامنے آ رہی ہیں تو پھر جب وزن کیا
28:13جائے گا تو جس کا جو پلڑا بھاری ہوگا وہ اس کا اسی طرح سے اس
28:17کے ساتھ جزا اور سزا کا معاملہ ہوگا اگر نیکیوں کا پلڑا بھاری
28:21ہو گیا تو اس کو جنت کا پروانہ مل جائے گا اعمال نامہ اس کے
28:26دائیں آت میں دیا جائے گا اور اگر گناہوں کا پلڑا بھاری ہو گیا
28:31اس میں یہ ذہن میں رکھے کہ دیکھے رائی برابر بھی نیکی کا ذکر آ رہا ہے
28:35پھر ایک شخص کا ذکر آتا ہے کہ جس کا گناہ کا پلڑا بھاری ہو گیا
28:39اور اس کو جہنم کا پروانہ مل گیا اس کو لے کر جا رہے ہیں فرشتے
28:43تو پیچھے سے ایک آواز آئے گی اونچی آواز سے بھلایا جائے گا کہ نہیں
28:47اس کا کچھ رہ گیا ہے ابھی اور پھر دیکھا جائے گا کہ ایک کاغذ پر
28:51لکھا ہوا ہے کلمہ لکھا ہوا ہے وہ اس کے اس عمال نام پر لکھا جائے گا
28:55تو نیکیوں کا پلڑا بھاری ہو جائے گا اس ایک سے اور اسی طرح
28:58نبی کریم علیہ السلام کا فرمانے مبارک کہ یہ کلمہ چھوٹا ہے
29:02مگر میزان پر بھاری ہوگا سبحان اللہ و بحمدی سبحان اللہ
29:06لزیم تو یہ کیا ہے یہ چھوٹے چھوٹے ٹپس دے دیے گئے ہیں نبی کریم
29:10علیہ السلام رحمت للعالمین ہے آپ کا بتانا آپ کا ادایت دینا
29:15آپ کا ترغیب دینا آپ کا وہ ٹپس دے دینا کہ یہ کام کرو گے تو اس سے
29:20عجر اور ثواب زیادہ ملے گا گویا یہ ہے کہ عمال نامے اس دن جب
29:24تولہ جا رہا ہے ترازو پر کسی کے ساتھ ظلم نہیں ہوگا کسی کے ساتھ
29:28زیادتی نہیں ہوگی وہ عدل اور انصاف کا ترازو ہوگا اور ہر شخص
29:32اپنی کھلی آنکھوں سے دیکھے گا تو اس میں جو پہلو نکلتے ہیں کہ ایک تو
29:38عمال کا حساب ہوگا دوسرا یہ کہ کسی کے ساتھ ظلم نہیں ہوگا رائی برابر
29:43بھی نیکی اور بدی سامنے آئے گی پھر اللہ رب العزت کسی کی اس کو
29:48ضرورت نہیں ہے وہ اللہ ہے وہ غنی ہے وہ خود حساب لینے پر قادر
29:53بھی ہے اور وہ خود حساب لے گا تو کسی کی جرت نہیں ہوگی آج دنیا
29:57میں جو اپنی گردنیں اکڑائے پھرتے ہیں ظلم کیے پھرتے ہیں یہ
30:01عماقت ہے کہ ظلم کے بعد بھی وہ سوچیں کہ ہم اس کی رحمت سے حصہ
30:05پائیں گے تو جب تک آپ توبہ نہیں کرتے اچھے عامال نہیں کرتے تو آپ
30:11کیسے اس کی مغفرت اور اس سے بخشیش کی امید رکھ سکتے ہیں جن
30:14چیزوں سے اس نے منع کیا ہوئے ان چیزوں کو کرتے ہوئے پھر آپ
30:17خیال کریں کہ آپ پر پھر بھی رحمت ہوگی یہ تصور اب سے ہاں یہ
30:22ذہن میں رکھیں کہ دیکھیں انبیاء پر بھی پریشانیاں آئیں مسائب آئے
30:27اور انہوں نے سب سے زیادہ ان مسائب سے گزرے تو یہ سوچ لینا
30:30کہ کسی پر مسائب آ رہی ہیں تو یہ تو اللہ کی باغعہ سے رد
30:34ہوا ہے دنیا میں دنیا کو کبھی جو ہے اس کو ترازو نہ بنائیں یہ
30:38ذہن میں رکھیں جو آدیس سے اور روایہ سے پتا چلتا ہے کہ جزا اور
30:43سزا کا حقیقی دن تو وہ ہے اس دن حساب کتاب کے بعد آپ کو جزا
30:47ملے گی حقیقی جزا اگر نیکی کے کچھ عجرہ اور یہاں مل رہا ہے
30:52جو آپ کو برکت اس کی مل رہی ہے یہ حسنہ افضائی ہے کہ نیکوکار اور
30:56اچھے عامال کریں کیونکہ جس دن مال بھی آپ کا یہی رہ گیا آپ کے
31:01الو ایال بھی آپ کو چھوڑ کے چلے گئے وہ دل کے پوشیدہ خزانے ہیں
31:04وہ آپ کا ایمان ہے وہ آپ کا عقیدہ ہے وہ آپ کی سوچ ہے وہ آپ کا
31:08عمل ہے جو آپ کے ساتھ رہ گیا فقط تو جو آج تجوریاں بھرے ہیں وہ
31:12یہ ذہن میں رکھیں کہ انہیں ساتھ لے کر اپنے عامال کو جانا ہے اور
31:17اس سے کوئی فراد نہیں ہوگا نہیں ہو سکتی بے شک اور ہمیں یہ حکم
31:21بھی ہے کہ ہم دعا کریں ہمیں دعا کا حکم دیا گیا ہے اور یہ دعا کریں
31:24کہ پروردگار عالم ہمارا جو نامہ عامال ہے ہمیں سیدھے ہاتھ میں
31:29عطا فرمانا تو یہ دعا ضرور کریں عامال اس قابل تو نہیں اللہ
31:33رب العزت اپنے فضل سے بخش دے اپنے فضل سے معاف کر دے تو یہی
31:39ضرور دعا میں شامل رکھے کہ اپنے فضل سے پروردگار معاف کر دے
31:42کیونکہ ہمارے عامال تو اس قابل نہیں ہے درتے ہیں کوشش کرتے ہیں
31:46بچنے کی اللہ رب العزت ہمیں ہما وقت یہ قیال ہمارے ذہن میں
31:50رہے کہ ہمیں لوٹ کر تو اسی کی بارگاہ میں پیش ہونا ہے سادیو
31:54آپ جیسے بات ہو گئی مرنے کے زندگی ختم ہو گئی موت وقو پذیر
31:59ہو گئی قیامت وقو پذیر ہو گئی قیامت آ گئی جزا اور سزا حساب
32:03و کتاب کی بات بھی ہو گئی جنت اور دوزخ کی کیا حقیقت ہے کیا
32:08فرمائیں گی آپ بسم اللہ الرحمن الرحیم جنت اور دوزخ آخرت
32:15کے مقامات میں سے دو اہم مقامات ہیں جس نے نیک عمال کی اللہ
32:19رب العزت کا اس پر فضل ہوا اس کے لیے جنت کا اعلان ہے اور
32:23جس نے برے عمال کیے اس کے لیے دوزخ ہے یعنی دیکھیں یہ جو
32:27انسان کے قبر ہے آقا علیہ السلام کی حدیث پاک کا مفہوم ہے
32:30کہ یہ جنت کے باغوں میں سے ایک باغ بھی ہے اور جہنم کے گھڑوں
32:34میں سے ایک گڑھا بھی ہے تو اس کی ساری تیاری جو آغاز سے بات ہو
32:38لیے کہ اسی جہاں سے ہونی ہے ابھی جا کے پتا چلے گا وہ قبر جنت
32:43کے باغوں میں سے باغ ہے یا جہنم کے گڑوں میں سے ایک گڑھا ہے تو یہ
32:47دو اہم مقامات ہیں اب اگر ہم صحیح مسلم شریف کی حدیث مبارکہ
32:51دیکھیں تو مفہوم ہم حدیث بیان کریں کہ حضرت ابو حرہ رضی اللہ
32:54تعالیٰ عنہ سے مربی ہے کہ آقا علیہ السلام نے فرمایا کہ جنت
32:58اور دوزخ کے درمیان ایک بحث ہوئی جہنم نے کہا کہ اللہ رب العزت
33:03نے مجھے اس لیے تیار کیا ہے کہ میرے اندر زابر ظالم متقبر اور یہ
33:09جتنے بھی گناہگار لوگ ہیں ان کے لیے مجھے بنایا ہے تو جنت نے
33:12کہا میرا بھی کچھ معاملہ ایسے یہ کہ میرے اندر بھی ضعیف کمزور
33:16لوگ یا جنہیں لوگ دھوکہ دے دیتے تھے اس وجہ سے وہ لوگ میرے
33:19اندر آئیں گے تو اللہ رب العزت نے جنت سے فرمایا کہ میں نے
33:23تجھے اپنے کرم کا ذریعہ بنایا ہے تو جسے میں اپنے کرم سے چاہوں
33:27گا تجھ میں بھیج دوں گا اور جہنم کو اللہ رب العزت نے کہا
33:33کہ تو میرے جلال کا مذہر ہے تو جس پر میں عذاب کروں گا اس کو
33:39میں تیرے اندر ڈال دوں گا لیکن جہنم کا معاملہ ایسا ہے دوزخ کا
33:44معاملہ ایسا ہے کہ وہ بھرے گی نہیں جب تک اللہ رب العزت اس
33:47پر اپنا قدم نہیں رکھے گا اور جب اللہ رب العزت اس پر اپنا
33:50پاؤں رکھے گا تو وہ جہنم کہے گی بس بس بس تو پھر اللہ رب
33:55العزت اس کے سارے حصوں کو ملا دے گا اور جنت کے لیے یہ ہے کہ
33:59اللہ رب العزت اس میں لوگوں کی پیدائش کرتا رہے گا بڑھاتا رہے گا
34:02اس میں لوگ بڑھتے رہیں گے تو یہ جنت و دوزخ کا معاملہ ہے اب
34:07یہ ہے کہ آقا علی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا کہ حدیث
34:09پاک کا مفہوم ہے کہ جنت ایسا مقام ہے کہ جسے نہ کسی آنکھ
34:15نے کبھی دیکھا نہ کسی کان نے اس کی ایسی تعریف سنی ہے جنت وہ
34:20مقام ہے یعنی ہم قرآن پاک میں پڑھتے ہیں کہ نہرے بہریں ہوں گی اور
34:26پھلوں کے باغات ہیں انسان جو اس کے اندر مومن ہوں گے وہ کس طرح
34:31کے خوبصورت زندگی بسر کر رہے ہیں ہوں گے یعنی جب نیک لوگوں کی
34:35روحیں جہاں سے جاتی ہیں نا تو اللہ رب العزت جو سب پرندوں کے پیٹ
34:39میں رکھتا ہے تو وہ جنت میں گھومتے رہتے ہیں اور وہ سیر کرتے
34:43رہتے ہیں تو یعنی یہ وہ ایک معاملات ہیں کہ جنت کی جو حقیقت ہے وہ
34:47یہ ہے کہ اللہ رب العزت نے قرآن پاک میں بیان فرما دیا اور اسی طرح
34:51جہانم کے لیے بھی ہے کہ جو برے عمال کریں جو کافر ہیں جو مشک ہیں دیکھیں
34:55ہر مذہب میں ہے کہ یہ جو دنیا کا تصور ہے نا یہ ایک کسی مقصد سے
35:00قائم ہوا ہے اور ایک نہ ایک دن ختم ہونا ہے جو ایمان لاتے ہیں وہ بھی
35:04وہ تو اس پر پکا یقین رکھتے ہیں کہ آخرت ہے اور ہمارا نامہ
35:08اعمال اس رب کی بارگرہ میں پیش ہونا ہے لیکن جو ایمان رب پر نہیں
35:11لائے تصور ان کے سین میں بھی ہے کہ یہ جو ایک چیز قائم ہوئی بھی ہے نا یہ
35:15کسی مقصد سے قائم ہوئی اور یہ ختم ہو جانی ہے اور پھر جو رب پر
35:19ایمان نہیں لائے تو ان کے لیے صرف وہی ہے کیونکہ ان کے لیے تو
35:22دنیا جنت ہو گئی تو آخرت میں ان کے لیے صرف دوزخ ہی دوزخ ہے
35:27اور یہاں مومنین اگر مشکلات میں اس رب کے امتحانات میں گھرتے
35:31اور اس پر صبر کرتے ہیں تو ان کو فرشتے مبارک بات دیتے ہیں یعنی جب
35:35وہ جنت میں جائیں گے نا اور وہ اس مقام پر ہوں گے کہ پھر وہ
35:37اکیلے نہیں جائیں گے بلکہ اپنے آباؤ اجداد اپنے والدین تو
35:41اپنی بیویوں کو اولادوں کو لے کر جب داخل ہوں گے تو فرشتے ہر
35:44دروازے پر مبارک بات دیں گے کہ تمہارے صبر کا بدلہ ہے تو
35:48یعنی اللہ رب العزت نے جنت و دوزخ مومنین کے لیے جنت اور
35:53گناہگاروں کافروں مشکوں کے لیے جہنم تیار کر رکھی ہے اور اس کی
35:57ایک حقیقت ہے کہ اللہ رب العزت نے وہ بنائی ہوئی ہے اور انسان
36:00اس جہاں میں رہ کر ابھی آپ نے بھی جس بار خوبصورت بات پہ اختتام
36:04کیا کہ بندہ ہے مومن اس جہاں میں رہتے ہوئے کہتا ہے میرا
36:06مال میرا مال تو اس کا مال تو کچھ بھی نہیں ہے اس کا مال بس
36:09اتنا ہے جو اس نے کھا کے ختم کر دیا یا صدقہ کر کے آگے
36:12بھیج دیا تو وہی کل قیامت کے دن اس کے کام آئے گا کہ ہر شخص
36:16اپنے صدقے کے سائے تلے ہی ہوگا تو اللہ رب العزت اس جہاں میں
36:20رہتے ہوئے ہمیں سخاوت کرنے کی دل کی سخاوت عطا کر آمین آمین
36:24جس طرح قرآن مجید میں بار بار اشارت فرمایا ہے نا کہ وہ جنتی
36:28لباس سے آراستہ ہوں گے ان کے پاس میوے ہوں گے اور شراب تہور
36:33ہوگی اور کس قدر خوبصورت نہریں بہرے ہوں گی دودھ کی جو دودھ سے
36:37زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھی ہوں گی اللہ اکبر کیا منظر
36:41قرآن مجید فرقان حمید میں بیان فرمایا ہے جنت کا اور جناب دوزخ
36:46کے حوالے سے جب قرآن بیان کرتا ہے تو بار بار یہ کہا جاتا ہے
36:49کہ ایسا نہیں ہے کہ بس ان کے جسم وہاں پہ گل سڑ جائیں گے اور وہ
36:54ختم ہو جائیں گے نہیں کیونکہ موت کو موت دے دی گئی ہے تو وہ بار
36:57بار اپنے جسم کو ویسے ہی ان کو بنایا جائے گا پھر عذاب دیا جائے گا
37:02پھر ویسے ہی بنایا جائے گا پھر عذاب دیا جائے گا استغفراللہ
37:06اللہ رب العزت محفوظ فرمائے ڈاکٹر صاحبہ کوئی لاسٹ میسیج آپ
37:10دینا چاہیں فرمائے گا دیکھیں یہ ابھی بہت خوبصورت بات کرتی جنت کے
37:16حوالے سے ایک تو یہ کہ حقیقت میں وہ باغات ہیں یہ مان لیں چاہیے
37:20کوئی غیر مری چیز نہیں ہے صحیح ہے محلات ہیں جو مومنین کے لیے
37:23ادنا سے ادنا بھی ایک مومن ہوگا تو اس کا بھی جو محل ہوگا وہ بھی
37:27اتنا چوڑا اور لمبا چوڑا ہوگا دوسرا دنیا میں یوں اصوفیاء اس کو
37:32بیان کرتے ہیں کہ جنت و دوزخ جز وسالے یار نیست کہ جو رب سے
37:37ملاقات کا جو شرق فاصل کریں گے جنہیں رب کیا وہ اس نے متلک
37:41کا نظارہ آتا ہوتا ہے بس آخری بات یہ ہے وہی تجنت ہے
37:45بس میں یہی میسیج دینا چاہوں گی کہ دیکھئے یہ جہاں ہی ہے ہم
37:51شروع سے بات کریں نا الدنیا مزرعات الاخرہ دنیا آخرت کی
37:55کھیتی ہے تو سب کچھ یہی کرنا ہے اگر قبر میں اللہ رب العزت
37:59اپنے کرم اور عطا سے قرآن پاک کی تلاوت یا نماز پڑھنے کی
38:02توفیق عطا فرما دے اپنے نیک بندوں کو تو اللہ رب العزت کی وہ عطا
38:07وہ توفیق ہے لیکن جو آپ نے یہاں پر عمال کی ہیں اور اپنی
38:10اولادوں کی اتنی خوبصورت تربیت کریں کہ وہ آپ کے لئے صدقہ
38:12جاریہ بڑھا ہے کہ وہ یہاں پر عجر کریں یہاں پر عمال کریں اور
38:16قبر میں آپ کو اس کا عجر دے دیا سبحان اللہ سبحان اللہ آپ نے
38:20بڑی پیاری بات کہی کہ جو دیدارِ الٰہی کے مشتاق ہیں نا انہیں
38:25دیدارِ الٰہی تو ضرور ہی نصیب ہوگا جنت والوں کو بے شک
38:29ڈاکٹر صاحبہ آپ کی آمد کا بہت شکریہ داکرت سادیہ آپ تشریف
38:33لائیں آپ کی آمد کا بہت شکریہ حضرت عمر بن قطاب رضی اللہ
38:36تعالیٰ عنہ رشاہت فرماتے ہیں کہ لوگوں اپنا حساب خود کر لو
38:41اس سے قبل کہ تمہارا حساب لیا جائے اللہ اکبر یہ موضوع
38:46اتنا وسیع ہے انشاءاللہ تعالیٰ اگلے پرگرام میں بھی اسی
38:49انبان کو جاری رکھیں گے تب تک کے لیے اپنی وزبان سیدہ زینب
38:53کو دیجئے گا اجازت السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
Recommended
37:21
|
Up next