Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 3 days ago
Farhat Ishtiaq is a renowned Pakistani writer, author, and screenwriter known for her captivating storytelling and thought-provoking themes. Her writing style is characterized by:

1. Emotional Depth: She skillfully explores complex emotions, creating relatable characters that resonate with readers.
2. Social Commentary: Her stories often address societal issues, sparking meaningful conversations.
3. Strong Female Protagonists: Empowered women are central to her narratives, challenging traditional gender roles.
4. Intricate Plotting: Engaging storylines with unexpected twists keep audiences engaged.
5. Realistic Dialogue: Authentic conversations add authenticity to her stories.
6. Cultural Sensitivity: Her work reflects Pakistan's cultural nuances, making her stories uniquely local and globally relevant.

Farhat Ishtiaq's writing has captivated audiences in novels, TV dramas, and audio series like "Jo Bache Hain Sang Samait Lo." What's your favorite work by Farhat Ishtiaq?

Awaz Kahani Series:
Novel: Ye Dil Mera
Episode: 31

Follow the Farhat Ishtiaq Official channel on WhatsApp:
https://whatsapp.com/channel/0029VayFx2IKQuJC097AOE2k

#audiobook #youtubetips #farhatishtiaq #yemeradil #pakistaninovels #growonyoutube #youtubegrowth #audiolibrary #youtubehindi #boostviews #farhatishtiaqnovels #urduadab #stories #urdunovels #romanticstory #pakistanidrama #romanticnovel #audiorecording #episode #youtube #upcomingdramas #urdu_story #urdu_kahani #friendsship #urduaudiorecordingnovels #novels #friendsship #romanticnovels #urdu #romantic #kahaniyah #bestnovelscollection #humtv #romance #love #urdubooks #novelsandstories #urduaudiobooks #dramareviews #romanticaudiostories #mysteryaudiobooks #thrillernovels #fantasyaudioseries #classicliterature #historicalfiction #horrorstories #dramanarratives #adventuretales #forbooklovers #relaxandlisten #studycompanion #calmingvoices #audiobookfans #readerschoice #stayinspired #hindiaudiobooks #fullaudiobook #listenandlearn #immersivestories #trendingstories #bingeworthy #newreleases #youtubeaudiobooks #youtubestoryseries #meemsemohabbat

Jo Bache hain Sang Samait Lo Novel | Season 1
https://www.youtube.com/watch?v=iw40fDKfe0k&list=PLgHL2TVjeOoRsTq2YWk0nC9bjq8zMXIqQ

Taqreeb Kuch to Behr e Mulaqat Chahiye
https://www.youtube.com/watch?v=asWeD04Jgwg&list=PLgHL2TVjeOoTkr1gp84e3DuRIsqZ5ngsW

Meem Se Mohabbat | Audio Series
https://www.youtube.com/watch?v=hlUJkhO99HI&list=PLgHL2TVjeOoTOjiMucd5Kwfpnc8n4d8Hq&pp=gAQB


Don’t forget to subscribe @FarhatIshtiaqOfficial

Category

😹
Fun
Transcript
00:00. . . . . . . . .
00:30. . . . . .
01:00. . . . .
01:29. . . . . .
01:59. . . . . . .
02:29. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
02:59। ।
03:29He said,
03:59میں نہیں جانتی ہے سن مگر کہیں نہ کہیں کچھ تو ہے جو ابنورمل ہے کہیں نہ کہیں کچھ نہ کچھ تو مسنگ ہے اس پزل میں انہیں اپنی بہن کی موت میں کسی نہ کسی گربر کا احساس ہو رہا تھا مگر وہ خود بھی کلیئر نہیں تھی وہ خود بھی اس علچن کا شکار تھی کہ وہ کیا اور کس طرح کی گربر ہو سکتی تھی اور اگر کوئی گربر تھی تو اس کا ذمہ دار کون ہو سکتا تھا
04:23امان ابھی ابھی جوگنگ کر کے واپس لوٹا تھا اپنے ٹریک سوٹ میں ملبوس وہ خوب پسینوں میں نہایا ہوا تھا نورولین بیٹ پر گہری نین سو رہی تھی اس کی نین خراب نہ ہو اس قیال سے وہ بے آواز اندر آیا اس نے ایک نظر اسے بغوڑ دیکھا یوں سوئی ہوئی وہ اسے بہت پیاری لگ رہی تھی
04:41یک دم اس کی نظر بیٹ سائٹ ٹیبل پر رکھے اس کے موبائل پر پڑی اس کے چہرے پر مدھم سی مسکراہت نمودار ہوئی وہ بہت خاموشی اور آہستگی سے بیٹ سائٹ ٹیبل کے نسدیک آیا اور بڑی احتیاس سے نورولین کا موبائل اٹھایا
04:56اس نے ایک نظر موبائل پر آئے میسیجز کو چیک کیا اور پھر موبائل سائلنڈ کر دیا
05:01ایک مدھم سی مسکراہت اس کی آنکھوں میں تھی وہ چلتا ہوا اس طرف آیا جہاں کوب بڑی سکرین والا ایل ایڈی لکڑی کی ریک پر رکھا ہوا تھا
05:10اس نے اس کی نیچے والی دراز کے اوپر رکھے کاغذات کے نیچے نورولین کا موبائل چھپا دیا
05:16پھر بڑے اتمنان سے پلٹا اسی وقت نورولین نے کرونٹ بدلی
05:20اس کا ہاتھ اپنے برابر والی خالی جگہ پر پڑھا جہاں امان سوتا تھا
05:24وہ سامنے کھڑا اسی کو دیکھ رہا تھا
05:27نورولین نے نین سے مندی آنکھیں کھول کے ویٹ پر اپنے برابر والی خالی جگہ کو حیرانگی سے دیکھا
05:32کسے دون رہی ہو زندگی
05:34اس کی آواز پر نورولین نے بے اختیار سامنے دیکھا
05:37وہ ٹریک سوٹ میں ملبوس پسینے سے شرابور بیٹھ کے بالکل سامنے کھڑا تھا
05:43تم صبح صبح جانگی بھی گھر آئے کتنی صبح اٹھ جاتے ہو تم
05:47اس نے لیٹے لیٹے بری حیرس سے پوچھا
05:49وہ خود اتنی صبح صبح اٹھنے کا سوچ بھی نہیں سکتی تھی
05:52اور میری مسس کو دیر تک سونے کا شوق ہے
05:55وہ مسکر آکے بولتا سائٹ صوفے پر بیٹھ گیا اور جوگرز اتارنے لگا
05:59سچی تمہاری حمد ہے میں تو اتنی صبح صبح اٹھ کر دوڑے نہیں لگا سکتی
06:04نورولین نے ایک تکیاں مزید اپنے گرد کس کے رکھا
06:07وہ ہس پڑا
06:08میں سونے لگی ہوں پھر سے
06:10وہ دوبارہ سے سونے کے موڈ میں تھی
06:12اوکے تم سو جاؤ
06:13میں شاور لے لوں پھر تمہارے لیے زبردستہ ناشتہ بنانے کا ارادہ ہے میرا
06:17وہ بند آنکھوں سے مسکرائی
06:19تھانکس مان
06:20سنو میں چیز آم پلیٹ اور پینکیک کھاؤں گی
06:23اس نے آنکھیں بند کیے فرمائش جاری کی
06:25جو حکم میڈم
06:26وہ جوگرز ہاتھوں میں اٹھا کے وہاں سے اٹھتا ہستا ہوا بولا
06:30مجھے لگ رہا ہے تم بہن کے گھر ہو کر آئی ہو
06:34پھر وہاں تمہاری بھانجی کی شادی تھی
06:36تمہارے لیے وہ بڑا جذباتی موقع تھا
06:38تم وہاں بار بار اپنی بہن کی کمی کو محسوس کر رہی تھی
06:41اس لیے اتنا زیادہ جذباتی ہو کر اور گہرائی میں ہر چیز کو محسوس کر رہی ہو
06:46احسن فرانہ کی تمام باتوں کے جواب میں نے بردباری اور سنجیدگی سے سمجھاتے ہوئے بولے
06:51نیلو فرباجی سے تو میں کبھی نہیں ملا
06:54مگر فاروق بھائی سے ضرور ملا ہوں
06:57وہ اچھے آدمی لگے ہیں مجھے
06:58کبھی نیلو فرباجی کی بات ہو تو
07:00وہ اتنے پیار اور عزت سے ان کا ذکر کرتے ہیں
07:03ان کی آنکھوں میں نیلو فرباجی کی جدائی کا دکھ بھی نظر آتا ہے
07:07وہ بیوی سے محبت کرتے تھے
07:09تب ہی انہوں نے اتنے برس بات بھی
07:11اس کی فیملی سے اپنے تعلق کو نہیں توڑا
07:13اگر ان کے دل میں کوئی گلڈ ہوتا
07:16تو وہ اینہ کو کبھی تم سے
07:17تعلق رکھنے ہی نہ دیتے
07:19ہو سکتا ہے آپ ٹھیک کہہ رہے ہوں
07:21میں ہی زیادہ جذباتی ہو رہی ہوں
07:23لیکن ایسن میں اپنی بہن کی
07:25زندگی کے آخری دنوں کے بارے میں جاننا چاہتی ہوں
07:28میں فاروق بھائی اور نیلو فرباجی کی
07:30شادی شدہ زندگی کے بارے میں
07:31وہ سب جاننا چاہتی ہوں
07:33جو دوری کی وجہ سے شاید
07:35ہمیں ان کی فیملی کو کبھی پتہ ہی نہیں چل سکا
07:37فرحانہ کو شوہر کی باتیں ٹھیک لگی تھی
07:40مگر پھر بھی ان کے دل میں
07:41کہیں نہ کہیں کوئی علچن اٹک گئی تھی
07:44جس سے وہ نکل نہیں پا رہی تھی
07:45وہ کچن میں کھڑا
07:47اوملیٹ بنا رہا تھا
07:48اس نے انڈوں کا پھیٹا آمیزہ
07:50فرائنگ پین میں ڈالا ہی تھا
07:52کہ نورولین کچن میں آئی
07:53وہ شاور لے کر آئی تھی
07:55بڑی فریش اور پیاری لگ رہی تھی
07:56مگر تھوڑی علچی ہوئی تھی
07:58جیسے کچھ کھو گیا ہو
07:59اور وہ تلاش کر رہی ہو
08:00مان تم نے میرا موبائل دیکھا ہے
08:03اس نے اندر آتے ہی امان سے پوچھا
08:05فون چھپایا ہے اس نے تھا
08:07تو دیکھنے کا تو سوال کیا جواب بھی تھا
08:09اس کے پاس
08:10مگر عجیب نفسیاتی کھیل کھیل رہا تھا
08:12وہ اس کے ساتھ
08:13نورولین خود اپنی ذہنی حالت پر
08:15شک کرنے لگے اس طرح
08:16اسے عذیت دی
08:18مطلب میر فاروق کو عذیت دی
08:20یہاں بیٹی باپ سے بات کرنے کے لئے بے چین ہے
08:22وہاں باپ بیٹی کی آواز سننے کو ترستہ رہ جائے گا
08:25اس عذیت کا مزہ ہی کچھ اور تھا
08:28صبح صبح اٹھ کے لوگ ایک دوسرے کو
08:30گوڈ مارننگ بولتے ہیں
08:31اور اگر نئی نئی شادی ہوئی ہو
08:33تو کوئی رومینٹک بات بھی بولی جا سکتی ہے
08:35موبائل کا تو بالکل نہیں پوچھا جاتا
08:37اس نے بظاہر رومینٹک لہجے میں سے ٹوکا
08:39مگر دل میں اسے لطف آیا
08:41اسے مسترب کر کے
08:43وہ ذرا جیپ کر مسکرائی
08:45I'm so sorry
08:45and good morning my sweet hubby
08:48دراصل صبح اٹھ کر سب سے پہلے بابا جان سے بات کرتی ہونا
08:51بس اسی لئے سیل فون کا سب سے پہلے دھیان آیا
08:54میر فاروق کے ذکر پر
08:56امان کی آنکھوں میں ناغواری سے اتری
08:58مگر اس نے نورو لینڈ پر
08:59اپنے داثرات ظاہر نہیں ہونے دیئے
09:01وہ بڑے ماہرانہ انداز میں
09:04آملیٹ پین میں پلٹ رہا تھا
09:06آپ کے موبائل کا تو مجھے
09:07بلکل بھی نہیں پتا اور دوسری بات یہ ہے
09:10کہ آپ کا ناشتہ تیار ہے
09:11آپ پہلے اسے انجوئے کریں
09:13اس کے بعد جس سے بات کرنی ہو کر لیجئے گا
09:15وہ اس اتمنان اور سفائیسس سے جھوٹ بولا تھا
09:18کہ نورو لینڈ کو شک تک نہیں ہوا تھا
09:20وہ جیسے سوچ بھی نہیں سکتی تھی
09:22کہ اس کا موبائل امائن نے کہیں چھپا دیا تھا
09:25صرف اسے پریشان کرنے
09:26اور ذہنی مریضہ ثابت کرنے کے لیے
09:28اس نے آملیٹ پلٹ میں نکالا
09:30اور پھر کچن ٹیبل کے آگے رکھی
09:32کرسی اس کے بیٹھنے کے لیے
09:34کھینچ کر نکالی
09:35وہ مسکراتی ہوئی کرسی پر بیٹھ گئی
09:38میر فاروق اپنی سٹڈی کے میس کے آگے بیٹھے تھے
09:41سامنے لیپ ٹاپ کھلا ہوا تھا
09:43کچھ دفتری کام
09:44گھر پر کر رہے تھے
09:45انہوں نے گھڑی میں وقت دیکھ کے نورو لینڈ کو کال ملائی
09:48صبح کے گیارہ بج رہے تھے
09:50ان کی کال ریسیف نہیں کی گئی تھی
09:52جب نورو لینڈ نے ان کی کال ریسیف نہیں کی
09:54تو پھر انہوں نے امان کو کال ملائی
09:56ہلو
09:57دوسری طرف امان نے دوسری بیل پر ان کی کال ریسیف کر لی
10:00وہ لاؤن میں بے فکری سے بیٹھا تھا
10:02ٹانگے سامنے فٹ ریس پر رکھی ہوئی تھی
10:05اسلام علیکم انکل
10:07والیکم السلام
10:08کیا حال ہے بٹا
10:09سب خیریت ہے انکل آپ سنائے
10:11ہاں الحمدللہ سب ٹھیک ہے
10:13امان یہ نور کہاں ہے
10:14صبح سے کئی کالز کر چکا ہوں
10:16وہ فون پکھی نہیں کر رہی
10:17وہ سو کے دیر سے اٹھی انکل
10:19اس لیے فون نہیں اٹھایا ہوگا
10:21شاور لے رہی ہے ورنہ میں آپ کے ابھی بات کروا دیتا
10:24وہ لاؤنج کے گلاس والز کے سامنے بیٹھی
10:26نورو لینڈ کو دیکھتے ہوئے بولا
10:28اس کی آنکھوں میں عذیت پسندی تھی
10:30اسے ان باپ بیٹی کو پریشان کر کے
10:33مزہ آ رہا تھا
10:34وہ بڑے اتمنان سے جھوٹ بول رہا تھا
10:36چلو ٹھیک ہے
10:37بس خیریت ہی معلوم کرنی تھی
10:39تم سے پتہ لگ گئی
10:40میر فاروق کی تسلی ہوئی
10:42پھر ایک لمحے کے توقف سے وہ بولے
10:45وہ ویسے اصل میں بات تو مجھے تم سے ہی کرنی تھی
10:48جی انکل حکم کیجئے
10:49اس نے چہرے پر مصنوعی فرماورداری سجائی
10:52میٹا تم دونوں کا آج رات کا کوئی پروگرام تو نہیں ہے
10:55نہیں انکل کوئی خاص پروگرام تو نہیں ہے
10:58آپ بتائیں
10:58اس کی نظریں نورو لینڈ پر تھی
11:00جو اب کوریڈور میں لگی
11:02کچھ پینٹنگز کو دیکھنے کے لئے رک گئی تھی
11:04دراصل آج گھر پر
11:05ایک ڈینر رکھ رہا ہوں تم لوگوں کے احساس میں
11:08اپنے قریبی دوستوں اور فیملی کو انوائٹ کروں گا
11:11گوری تو خیر ہو گا ہی
11:12ساتھ ہی میرے کچھ اور قریبی دوست بھی ہوں گے
11:14تمہیں سب سے ملوانا چاہتا ہوں
11:16میر فاروق مسکرا کے بڑے پیار اور کلوس سے بولے
11:20میرا مطلب ہے شادی پر تو وہ سب تم سے ملے تھے
11:22مگر اب تم اپنی فیملی کا حصہ بن گئے ہو
11:25تو میں چاہتا ہوں
11:26میرے سب کلوس فیملی فرینڈز کے ساتھ
11:29تمہاری بھی تفصیلی ملاقات ہو جائے
11:31شور انکل ہم ضرور آئیں گے
11:33وہ ہلکی آواز میں بولا
11:35نورولینم لاؤنج کا دور کھول کے اندر داخل ہو رہی تھی
11:38ٹھیک ہے بس پھر رات میں ملاقات ہوگی
11:41کوئی فارمل گیدرنگ نہیں ہے
11:42بس بے تکلف دوستوں کے ساتھ ملاقات ہے
11:45تم دونوں آٹھ بجے تک آ جانا
11:47جی انکل ضرور ہم آ جائیں گے
11:49اس نے جلدی سے بات ختم کی
11:51نورولین اس کے پاس آ گئی تھی
11:52کس کی کال تھی
11:54اتنا مسکرہ مسکرہ کے کس سے باتیں ہوئے جا رہی تھی
11:57صوفے پر بے تکلفی سے
11:59اس کے برابر میں بیٹھتے ہوئے
12:00اس نے مسکرہ کے پوچھا
12:01ایک دوست تھا
12:03اس کی نظروں میں الک سی چمک تھی
12:05تم کہا تھی
12:06وہ بظاہر مسکرہ کے بولا
12:08اس کا فون اس کے ہاتھ میں تھی تھا
12:10اپنا سیل فورڈ ڈون رہی تھی
12:11پتہ نہیں کہا رکھ کے بھول گئی ہوں میں
12:13وہ ذرا بیچارگی بھرا چہرہ بنا کے بولی
12:16میری مسس کو چیزیں رکھ رکھ کے بھولنے کی عادت ہے بھئی
12:20اس کے سر پر پیار سے چپت لگا کے وہ ہس کے بولا
12:23تمہاری میمری اچھی بنانے کے لیے لگتا ہے
12:25تمہیں خوب بادام کھلانے پڑیں گے
12:27نورولین جواباً سر ہاں میں ہلا کے ہسی
12:30میں تمہارے فون سے بابا جان کو کال کر لوں
12:32اس نے امان کا فون لینے کے لیے
12:34اپنا ہاتھ اس کی طرف بڑھایا
12:36کر لینا یار اتنی کیا جلدی ہے
12:38ابھی ویسے بھی انکل اپنے آفیس میں ہوں گے
12:40اس نے نورولین کا اپنی جانب بڑھایا ہوا ہاتھ
12:43تھاما دوسرے ہاتھ سے اپنا موبائل لا پرواہی سے پاکٹ میں ڈالا
12:47آؤ میرے ساتھ
12:48اس کا ہاتھ تھامے وہ کھڑا ہوا
12:49کہاں
12:50اس نے قدر حیرس سے پوچھا
12:52سی سائٹ چلتے ہیں
12:53موسم اچھا ہو رہا ہے ساحل پر لمبی واک کریں گے
12:56وہ مسکرہ کے پیار سے بولا
12:58ساحل پر وہ نورولین کو لے کر گھومتا رہا
13:00ریت کے گھروندے بنائے
13:02واک کی
13:03دھیرو باتیں کی
13:04مگر کچھ اسے نہیں بتایا
13:06تو وہ یہ کہ اس کی بابا کی کال آئی تھی
13:08اور انہوں نے ان لوگوں کو کھانے پر بلائیا ہے
13:10وہ جانبوچ کر ایسا کر رہا تھا
13:13اسے ایک عجیب سی دلی تسکین مل رہی تھی
13:15ادھر امان نورولین کو ساحل پر لے کر گھوم رہا تھا
13:19ادھر میر فاروق کے گھر میں دعوت کی زور و شور سے تیاریاں چل رہی تھی
13:22بوہ جی کچھن میں تھی
13:24وہ اپنی زیر نگرانی
13:25خانسامہوں سے سارا کچھ بنوار ہی تھی
13:28میز پر کافی ساری تیار ڈشز سجی ہوئی رکھی تھی
13:31ایک خانسامہ جلدی جلدی سلات کے لیے سبزیاں کاٹ رہا تھا
13:35دوسرا کچھ
13:35بیک کرنے کے لیے اون میں رکھ رہا تھا
13:38سب چیزیں تیار ہیں
13:39جی بوہ جی سب تیار ہیں
13:41میرش تیز تو نہیں رکھی
13:43امان صاحب تیز مرچے بلکل نہیں کھاتے
13:45گھر کے تمام نوکر ان سے ڈڑتے بھی تھے
13:47اور ان کی عزت بھی کرتے تھے
13:48نرگز بوہ ابھی وہ یہ کہی رہی تھی
13:51کہ بہر سے انہیں میر فاروق کی آواز آئی
13:53جی بوہ جی فوراں سے پلٹی
13:56اس گھر میں سب سے زیادہ بوہ جی کو پرکارا جاتا ہے
13:59چاہے صاحبوں یا علی بخش
14:00اور اپنی اینہ بی بی تو جب یہاں تھی
14:02ان کا تو بوہ جی کے بغیر ایک سیکنڈ نہیں گزرتا تھا
14:05بوہ جی کو آواز لگنے پر
14:07ایک کانسامہ ہس کے مسکراہت سے بولا
14:09صحیح بات کی ہے تم نے
14:12اس گھر کا باقی کوئی بندہ
14:13ادھر ادھر ہو جائے کوئی فرق نہیں پڑتا
14:15پر بوہ جی کے بغیر اس گھر کا
14:17نظام نہیں چلتا
14:18بوہ جی کے بغیر سب اُلٹ پُلٹ ہو جاتا ہے
14:21کچن سے نکلتے ہوئے بوہ جی کے کانوں میں
14:23دونوں کی یہ گفتگو پڑی تھی
14:25بظاہر ان کا چہرہ سنجیدہ تھا
14:28مگر ان کی آنکھوں میں ایک ناقابلے
14:30فہم سا تاثر بھرا ہوا تھا
14:32اس گھر سے ان کا تعلق ختم ہونے والا تھا
14:34اب آگے اس گھر کا نظام
14:36ان کے بغیر ہی چلنا تھا
14:38مہمان آ چکے تھے
14:39سواب انتظار تھا تو نورولین اور امان کا
14:42میر فاروق مہمانوں کے پاس سے اٹھ کر
14:44بوہ جی کے پاس آئے تھے
14:45یہ نور کا کوئی فون آیا ہے آپ کے پاس
14:47انہوں نے سنجید کی سے بوہ جی سے پوچھا
14:50سوبر سے رنگ کے شلوار خمیس کے اوک پر
14:52شانوں پر مردانہ شال ڈالے
14:54وہ بہت چاندار لگ رہے تھے
14:56نہیں تو
14:57بوہ جی نے نفی میں سر ہلا دیا
14:59باقی سب مہمان آ چکے
15:01بس ہی امان اور نور ہی نہیں آئے
15:03میر فاروق اپنی بیٹی اور دامات کا
15:05شدت سے انتظار کر رہے تھے
15:07آتے ہوں گے ہو سکتا ہے راستے میں ہوں
15:09پونے نہ ہو رہے ہیں اب تک نہیں
15:10انہیں آ جانا چاہیے تھا
15:12انہوں نے کلائی پر بندی گھڑی میں وقت دیکھا
15:14ان دونوں کے لے اٹھو جانے کا وہ
15:16ذرا برا محسوس کر رہے تھے
15:18کیا پتہ ٹریفک میں پھز گئے ہو
15:19آپ فون کر لیں
15:20میر فاروق سر ہلاتے
15:22گیسٹ کی جانب پلٹ گئے تھے
15:24وہ بہت خوبصورت سا ڈریس پہن کر تیار تھی
15:27امان کلائی پر گھڑی باندھ رہا تھا
15:30اس نے ایک نظر ڈریسنگ ٹیبل پر ڈالی
15:32جہاں نورو لین کا میک اپ کا سارا سامان
15:42جلری نکالنے کے لئے اس نے
15:43ڈریسنگ ٹیبل کی درازے کھولی ہوئی تھی
15:45انہیں وہ واپس بند کرنا بھول گئی تھی
15:48چیزیں سمیٹنا یا سلیقے سے رکھنا
15:50یہ اس کی عادت ہی نہیں تھی
15:51امان نے اس کے اس پھیلاوے کو دیکھ لینے کے
15:54باوجود اسے نہیں ٹوکا
15:55اب یہ سسپنس قتم کرو نامان
15:57پتہ بھی تو ہو کہ ہم آ کر جا کہا رہے ہیں
16:00نورو لین نے اس اسرار
16:02اور دلچسپی سے پوچھا
16:03دنر ڈیٹ پر
16:05وہ اس کی طرف دیکھ کر مسکر آیا
16:07تمہارے فیوریٹ ریسٹورن میں
16:09ہم تمہارا فیوریٹ فوڈ انجوائے کریں گے
16:11اور خوب ساری باتیں کریں گے
16:13اس نے اپنا والٹ پینڈ کی جیب میں رکھا
16:15sounds interesting
16:17وہ اس کی بات سن کر مسکر آئی
16:19اس نے امان کے بازو میں اپنا بازو ڈالا
16:21چلیں میں تیار ہوں
16:23کار کی چابیاں اٹھاتے ہوئے وہ بولا
16:25ہاں چلو
16:26اے نہ تم گاڑی میں جا کے بیٹھو میں ذرا واش روم سے آتا ہوں
16:29اس نے اگدم ہی آئیس تگی سے
16:30اپنا وازو نورولین کے ہاتھ سے الگ کیا
16:32اور کار کی چابیاں اس کی جانب بڑھا دی
16:35نورولین سر ہلاتی
16:36گاڑی کی چابیاں لیے کمرے سے چلی گئی
16:39اس کے جاتے ہی وہ تیزی سے
16:41اس ٹی وی ریک کی طرف آیا
16:43جہاں اس نے آج صبح نورولین کا موبائل
16:45چھپایا تھا
16:46تیزی سے سے سائلنڈ پر سے ہٹایا
16:48اس میں آج صبح سے آئی میر فاروق کی بہت سی
16:51کالز اور میسیجز تھے
16:52اس نے ان سب کو ڈیلیٹ کیا
16:54اور پھر نورولین کا موبائل
16:55ڈریسنگ ٹیبل کی کھلی دراز میں
16:57جس کے اوپر تک جولری چوڑیاں بکھری ہوئی تھی
17:00اس میں بالکل اوپر ہی رکھ دیا
17:01اور پھر کمرے سے نکلنے سے پہلے
17:03اپنا موبائل بھی لاپرواہی سے بیٹ پر ڈال دیا
17:06جیسی وہ کمرے سے باہر نکلنے لگا
17:08اس سے اپنا موبائل بجنے کی آواز آئی
17:10اس کے ہوتو پر استحزائیہ
17:12مسکراہت ابری
17:13وہ جانتا تھا اسے کال کون کر رہا ہے
17:15وہ پلٹے بغیر باہر نکل گیا
17:17بیٹ پر پڑا اس کا موبائل
17:19اسی طرح چمکتا رہا
17:21وہاں میر فاروق کی کالز پر کالز آتی رہی
17:23امان حقارت سے مسکراتا
17:25نورولین کو ریسٹورانٹ لے آیا
17:27وہاں اس کی پسند کا خوب سارا کھانا
17:29اورڈر کیا
17:30اسے مزے مزے کی باتیں کرتا رہا
17:32اسے لطیفے سناتا رہا
17:33ہساتا رہا
17:34بس کر دو مان
17:35ہس ہس کے میرے پیٹ میں درد ہونے لگا ہے
17:37نورولین نے ہستے ہوئے سے ٹھوکا
17:40آئسکریم اور منگواؤ
17:41امان نے اسے مسکرا کے پوچھا
17:43نہیں بہت کھا لیا
17:44اس نے ٹیشو سے آنکھوں کے کنارے ساف کرتے
17:47انکار میں سر ہلا دیا
17:48ہس ہس کر اس کی آنکھوں میں سے پانی نکل آیا تھا
17:52بس اب تم بل منگواؤ
17:53ویسے بھی خاصی دیر ہو گئی ہے
17:54اس کی بات پر سر ہلاتے ہوئے
17:57اس نے ویٹر کو بلایا
17:58کیا خیال ہے
18:00تھوڑی دیر کے لیے انکل کی طرف چلتے ہیں
18:02ویٹر کو بل لانے کا اشارہ کرتے ہوئے
18:04اس نے پوچھا
18:05تمہارا مطلب ہے بابا جان
18:06اس کے چہرے پر خوشی اتری
18:08آفکورس
18:09وہ مسکرایا
18:10آئیڈیا تو اچھا امان پر گیارہ بج رہے ہیں
18:13ساڑھی گیارہ تک ہم وہاں پہنچیں گے
18:15لیٹ نہیں ہو جائے گا
18:16گھڑی میں وقت دیکھ کر وہ کنفیوز ہوئی
18:18انکل کیا بہت جلدی سو جاتے ہیں
18:20نہیں خیر ابھی سوئے تو نہیں ہوں گے
18:22اس نے صرفی میں سر ہلا دیا
18:24چلو چلتے ہیں
18:25اب تم کہہ رہے ہو
18:26تو میرا بھی دل چانے لگا بابا جان سے ملنے کا
18:28ہم زیادہ دیر نہیں رکیں گے
18:30تھوڑی دیر مل کے آ جائیں گے
18:32ویٹر بل لے کے آ گیا
18:33امان نے والٹ سے اپنا
18:34ڈیبٹ کارڈ نکال کر بل پر رکھا
18:36ٹھیک ہے
18:37تینک یو مان
18:38تم میرا کتنا خیال رکھتے ہو
18:39اس کی آنکھوں میں محبت اور تشکر کے جس بات تھے
18:43تم جانتے تھے نا
18:44کہ میں بابا جان کو مس کر رہی ہوں
18:46اور وہ بھی مجھے یاد کر رہے ہوں گے
18:48اسی لئے مجھے خاص طور پر وہاں لے کے جا رہے ہو نا
18:51اپنی زندگی کے چہرے پر مسکراہت دیکھنے کے لیے
18:53تو میں کچھ بھی کر سکتا ہوں
18:55وہ بڑے اتمنان سے مسکرایا
18:57وہ دونوں زمان ہاؤس کے رہائشی
18:59حصے کی انٹرنس پر ہی تھے
19:01کے سامنے سے انہیں بوہ جی آتی دکھائی دی
19:03درمیان میں چکے گلاس سٹور تھا
19:05تو یہاں سے لاؤنج میں انہیں
19:07میر فاروغ غوری صاحب اور ان کی ساری فیملی نظر آئی
19:09اسلام علیکم بوہ جی
19:11والیکم السلام
19:12آپ لوگ کہاں رہ گئے تھے بیٹا
19:13بوہ جی ان دونوں کی طرف دیکھ کے بولی
19:16غوری انکل آئے ہوئے ہیں کیا
19:17نورولین نے ان کا سوال دھیان سے نہیں سنا
19:20اس کی نظر غوری صاحب اور ان کی فیملی پر پڑی
19:23باقی بھی بہت سب لوگ آئے تھے
19:25دس بجے تک سب نے تم لوگوں کا انتظار کیا
19:27ابھی ابھی کھانا کھا کے
19:28واقعی سب لوگ تو چلے گئے
19:30بوہ جی نے اس کو سنجید کی سے بتایا
19:32کیا مطلب میں سمجھی نہیں
19:34اس نے نسمجھی سے ان کو دیکھا
19:36جبکہ امان نے یک دمی
19:37زبان داتوں تلے یوں دبائی جیسے
19:39اس سے انجانے میں کوئی بھول ہو گئی ہتھی
19:41بوہ جی ہم دونوں
19:43نکلے تو بالکل ٹھیک ٹائم پر تھے
19:45بس وہ راستے میں ہماری گاڑی خراب ہو گئی
19:47اس نے چہرے پر افسوس اور شنمندگی تاری کی
19:50بوہ جی نے صرف سر ہلایا
19:52جبکہ نورولین نے اس کے جھوٹ پر
19:54اسے بے حد حیرانگی سے دیکھا
19:56اس کے کچھ پوچھنے سے پہلے ہی
19:58امان نے اس کا بازو آہستہ سے دبایا
20:00یہ چھپ رہنے کا اشارہ تھا
20:02وہ حقہ بکہ سی چھپ ہو گئی
20:04وہ دونوں بوہ جی کے ساتھ چلتے ہیں اندر لاؤنچ میں آئے
20:06وہاں سب لوگوں
20:08لوگ سوفو پر بیٹھے ہوئے تھے
20:10میر فاروق کے چہرے سے ظاہر ہو رہا تھا
20:12کہ ان کا موڈ آف تھا
20:13نورولین کی آنکھوں میں حیرانگی تھی
20:15مگر وہ خاموش تھی
20:16لیں جی میمان خصوصی اب آ رہے ہیں
20:19تی دیر سے
20:19ساقب ان دونوں کو دیکھ کر مسکرا کے بولا
20:22اسلام علیکم انکل
20:23غوری انکل آنٹی
20:25امان نے مسکرا کے سب کو سلام کیا
20:27اور پھر بڑی گرم جوسی سے سب سے ہاتھ ملانے لگا
20:30ان دونوں کو دیکھ کے
20:32غوری اور ساقب کھڑے ہوئے
20:34میر فاروق بمشکل اٹھے
20:36انہوں نے بغیر مسکرائے
20:37سنجید کی سس سے ہاتھ ملا
20:38اور پھر فوراں واپس بیٹھ گئے
20:40والیکم السلام
20:41بھئی تم دونوں کہاں رہ گئے تھے
20:43بڑا انتظار کر آیا
20:44غوری صاحب اپنی نجیس پر بیٹھتے ہوئے بولے
20:47جن کے عزاز میں انکل نے آج دنر رکھا
20:49وہ دونوں خاص مہمان تو دنر کے بعد آ رہے ہیں بھائی
20:52ساقب ہلکے پھل کے انداز میں بولا
20:54آئیم سوری انکل
20:56دراصل ہم آپ کی طرف آنے کے لئے یہ نکلے تھے
20:58بدخسمتی سے راستے میں ہماری گاڑی خراب ہو گئی
21:01گاڑی بند بھی ایسی جگہ پہ ہوئی
21:03وہاں پاس میں کوئی میکینک نہیں مل رہا تھا
21:05بس اسی وجہ سے ہم ذرا لیٹ ہو گئے
21:08وہ صوفے پر بیٹھتے ہوئے
21:09میر فاروق سنجید کی سے معذرت کرنے لگا
21:12نورولین اس کی جھوٹ پر حیران ہونے کے ساتھ
21:14اس صورتحال کو سمجھنے کی کوشش کر رہی تھی
21:17ذرا نہیں تم کافی لیٹ ہو گئے ہو
21:19تم سے ملنے آئے
21:20میرے سب دوست انتظار کرتے کرتے چلے گئے
21:23میر فاروق اس کی طرف دیکھ کے
21:25وظاہر سنجید کی سے بولے
21:26مگر ان کی نظروں کا تاثر بتا رہا تھا
21:28کہ انہیں دینر پر امان کا نہ آنا برا لگا تھا
21:32آئیم سوری انکل
21:32اس نے معذرتی لہجہ اپنایا
21:34میں نے کافی کالز بھی کی تم دونوں کو
21:37کم از کم کال کر کے
21:39مجھے انفارم کر دیتے
21:40میں باقی مہمانوں کو
21:41ڈینر تو ٹائم پر کروا دیتا
21:43ان سب کو تو انتظار نہ کرواتا
21:45ان کے لہجے میں غصہ اُبھرا
21:47آج انہیں مہمانوں کے سامنے
21:48بہت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تھا
21:51میں کال کرنا چاہ رہا تھا
21:52آپ کو مگر شاید
21:53اپنا موبائل گھر پر بھول گیا
21:54اور اینہ تو پتا نہیں
21:56آج صبح سے اپنا موبائل
21:57کہاں رکھ کے بھول گئی تھی
21:58اس نے وضاحت دی
21:59جی بابا جان صبح سے گھر پر
22:01ڈھونڈ رہی ہوں
22:02فون نہیں مل رہا
22:03نورولین کو ساری بات کی سمجھ نہیں آئی
22:05مگر اتنا تو وہ
22:06اس سے نظر آ رہا تھا
22:07کہ اس کے بابا کا موڈ آف تھا
22:09مہرال آج اپنے دوستوں کے سامنے
22:11کافی شرمندہ ہونا پڑا مجھے
22:12سب بار بار مجھ سے پوچھ رہے تھے
22:14میری بیٹی اور داماد کہاں ہیں
22:16جن کے عزاز میں یہ ڈینر دیا تھا میں نے
22:18ان کی آنکھوں میں ناخوشی سی اتری
22:20امان نے ان کی طرف بغور دیکھا
22:22کمرے میں موجود تناؤ ہر ایک کو
22:24محسوس ہو رہا تھا
22:26ایسے مغوری صاحب نے
22:27محول کا تناؤ کو کم کرنا چاہا
22:28چلو کوئی بات نہیں
22:30کبھی کبھی ایسا ہو جاتا ہے
22:31پھر انہوں نے فوراں ہی موضوع
22:33گفتو کو بدلا
22:34یہ بتاؤ گاڑی ٹھیک ہو گئی
22:36زیادہ بڑا فالٹ تو نہیں تھا
22:38جی ٹھیک ہو گئی
22:39امان جواباں مختصرن بولا
22:41آہستہ حصہ سب ایک دوسرے سے
22:42خوش گپیوں میں مصروف ہو گئے
22:44ایسے میں صرف نورو لیند تھی
22:46جس کی نظریں گھوم پھر کے
22:47بار بار باپ کے سنجیدہ
22:49خاموش چہرے پر جا رہی تھی
22:51وہی اندازہ لگا سکتی تھی
22:52کہ اس کے بابا
22:53اس وقت امان سے قفا تھے
22:55اس کی آنکھوں میں
22:56ڈسٹربنس اور الجن تھی
22:58اس نے امان کی طرف دیکھا
23:00جو ساقب اور غوری صاحب سے
23:01باتیں کرتا
23:02زور زور سے ہس رہا تھا
23:03وہ جان بوچ کر
23:04زور زور سے قہقہ لگا
23:06کر میر فاروق کے قفگی
23:07کو مزید بڑھا رہا تھا
23:08نورو لیند باپ کے گھر پر
23:10مسلحتن چپ رہی تھی
23:11لیکن وہ مزید چپ نہیں
23:13رہ سکتی تھی
23:14گھر واپسی پر
23:15اس نے قفگی بھرے انداز میں
23:16امان سے پوچھا
23:17یہ سب کیا تھا امان
23:18بابا جان نے آج ہمیں
23:19ڈنر پر انوائٹ کیا تھا
23:20تم نے مجھے بتایا تک نہیں
23:22میں بھول گیا تھا یار
23:23انکل کے ہاں جیسی پہنچے
23:25بوہ جی کی بات سنی
23:26تو انکل کا انمیٹیشن
23:27یاد آیا
23:27وہ گاڑی چلاتے ہوئے
23:29افسوس بھری شکل
23:30بنا کے بولا
23:30کوئی کیا بھی نہیں سکتا
23:32کہ وہ اس وقت
23:32جھوٹ بول رہا تھا
23:34تم اتنی بڑی بات
23:35بھول گئے
23:35مجھے یقین نہیں آرہا
23:37اتنی اہم بات
23:38کوئی کیسے بھول سکتا ہے
23:39نورو لیند کا انداز
23:40قفگی بھرا تھا
23:42اس کے لئے اس کا باپ
23:43دنیا کا سب سے اہم شخص تھا
23:45اور باپ کی ناراضگی
23:46پر وہ بہت پریشان تھی
23:47اور تم نے وہاں
23:49جھوٹ کیوں بولا
23:49کہ ہماری گاڑی
23:50حراب ہو گئی تھی
23:51اسے رہ رہے
23:52کہ امان کی غیر
23:53ذمہ داری اور لاپروہی
23:54پر سا غصہ آ رہا تھا
23:55اب میں سچ کیسے بتاتا
23:57یار
23:57انکل کو سچ بتاتا
23:58کہ آج کا ڈنر بھول گیا
23:59تو زیادہ برا لگتا
24:01اس لئے بس یہی
24:02جھوٹ میری سمجھ میں آیا
24:03وہ جھوٹ پہ جھوٹ بول رہا تھا
24:06بابا جان کو
24:06کتنا برا فیل ہوا ہوگا
24:07انہیں اپنے دوستوں کے سامنے
24:09کتنی شرمندگی ہوئی ہوگی
24:11وہ پریشان سی ہو کے بولی
24:12بابا جان نے برا منایا
24:14اہمان
24:15اہمان جواباً
24:16خاموشی سے گاڑی چلاتا رہا
24:18اتنی بڑی بات
24:18کوئی کیسے بھول سکتا ہے
24:20ایسے کیسے تم بھول گئے
24:22اس کی خاموشی پر چھڑ کر
24:23وہ دوبارہ غصے سے بولی
24:24تم تو ایسے کہہ رہی ہو
24:26جیسے میں کلمہ پڑھنا
24:27یا نماز پڑھنا بھول گیا ہوں
24:28اس نے یک دم ہی چڑھ کر
24:30نورولین کی بات کٹی
24:31میں نے جان کر تو نہیں کیا نا
24:33اب میرے دماغ سے
24:34ایک بات نکل گئی
24:35میں بھول گیا
24:36تو اس میں اتنی بڑی کیا بات ہے
24:38اس کو خفقی اور ناراضگی سے دیکھ کر
24:41وہ بھی ذرا اچھی آواز میں بولا
24:42اس میں بڑی بات یہ ہے
24:44کہ بابا جان کی بیجزتی ہوئی ہے
24:45انہیں برا لگا ہے
24:47تم نے غلط کیا
24:48مجھے بالکل سمجھ میں نہیں آرہا
24:49ایسے اتنی اہم بات
24:51کوئی کیسے بھول سکتا ہے
24:52صبح بابا جان نے
24:53تمہیں خاص طور پر
24:54خود کال کر کے انوائٹ کیا
24:56اور تم شام تک بھول گئے
24:57ایون مجھے بتانا بھی بھول گئے
24:59وہ غصے اور ناراضگی سے
25:00تلق لہجے میں بولی
25:01چونکہ معاملہ باپ کا تھا
25:03اس لیے وہ تھوڑی جذباتی بھی ہو رہی تھی
25:05اچھا ہوکے فائن
25:06میں نے سب کچھ جان کے کیا
25:08میں جان کے آج
25:08انکل کے کھر ڈینر پر نہیں لے کر گیا
25:10تمہیں اور پھر جان کر
25:11بعد میں تمہیں ماں لے کر چلا گیا
25:12بجائے شرمندہ ہونے کے
25:14یا معذرت خوانہ روحیہ اپنانے کے
25:16جوابن وہ اس سے زیادہ بھڑک کر بولا
25:18بہت بڑی غلطی کر دی ہے میں نے
25:20بہت بڑا گناہ ہو گیا مجھ سے
25:22اب کیا کروں
25:23فاسی کا پھندہ لگا لوں گھرلے میں
25:25یا گولی مار لو خود کو
25:26کیسے خوش ہوگی تم
25:27اس کا اس طرح بھڑکنا اور غصہ ہونا
25:29نورولین کو بہت برا بھی لگا تھا
25:31اور دکھ بھی ہوا تھا
25:33اس سے نرازگی کے اظہار کے طور پر
25:35اپنا رکھ کھڑکی کی جانب
25:36موڑ لیا تھا اس نے
25:37جبکہ امان نے بھی غصے میں
25:39گاڑی کی سپیڈ بڑھا دی تھی
25:41اب اپنا موڑ ٹھیک کر لو یار
25:43امان نے جان کر تو کچھ نہیں کیا نا
25:45اب گاڑی تو گاڑی ہے نا
25:47مشین ہے چلتے چلتے رکھ بھی سکتی ہے
25:49اور وہ سوری بھی تو کر رہا تھا
25:51غوری صاحب پورچ میں کھڑے
25:52میر فاروق کو سمجھاتے ہوئے بولے
25:54وہ اس وقت گھر کے لیے نکل رہے تھے
25:57باقی سب گاڑی میں بیٹھ چکے تھے
25:58وہ سب سے چند قدم دور
26:00میر فاروق کے ساتھ کھڑے تھے
26:02دوست تھے جانتے تھے
26:03ان کا یہ دوست کتنا مغرور
26:05اور بد دماغ آدمی تھا
26:06اور آج اپنے داماد کی حرکت کا
26:08اس نے کتنا برا منایا تھا
26:10اس لیے وہ معاملہ رفع دفع کروانا چاہتے تھے
26:13میں اپنے دوستوں کے سامنے شرمندہ ہوا ہوں غوری
26:15اور سچ بات تو یہ ہے کہ
26:17اس کی معذرت مجھے بلکل اوپری سی لگ رہی تھی
26:19وہ دل سے شرمندہ نہیں تھا
26:22گھوری صاحب کو ان کی آنکھوں میں امان کے لیے
26:30برہمی اور ناراضگی واضح نظر آئی تھی
26:32تم نے بھی تو چھوٹی سی بات پر
26:34اس کو سب کے سامنے ٹوکا
26:35بندی کی انا بھی تو ہوتی ہے
26:37میں پھر یہی کہوں گا
26:38تم خوامہا چھوٹی سی بات کو بڑا بنا کر سوچ رہے ہو
26:41یہ اتنی بڑی بات نہیں ہے
26:43نظرانداز کر دو بس
26:44پھر ایک لمحے کے توقف کے بعد بولے
26:46ویسے بھی داماد تو داماد ہوتا ہے نا
26:49اس رشتے میں انسان کو بہت ساری باتیں
26:51نظرانداز کرنی پڑ جاتی ہیں
26:52جوابن میر فاروق خاموش رہے
26:55جب تک آپ کی بیٹی خوش ہے
26:56آپ کا داماد اسے پیار اور عزت دے رہا ہے
26:59سمجھداری اور بڑاپن یہی ہے
27:01کہ آپ ایک دوسرے کی چھوٹی موٹی غلطیوں کو
27:03نظرانداز کر دیں
27:04میر فاروق سما بن کے نہ سوچو
27:07بیٹی کے باپ بن کے سوچو
27:08اس نرازگی کو لمبا کرو گے تو اینہ ہرٹ ہوگی
27:11بیٹی کی خاطر داماد کے نقرے
27:13سہنے پڑتے ہیں یار
27:14نورولین کے ذکر پر میر فاروق کے ماتے پر
27:17بل پڑے
27:17اور تنہ ہوا چہرہ نارمل ہوا
27:20اور ویسے امان ایسا نقرے
27:23دکھانے والا لڑکا بلکل بھی نہیں ہے
27:25واقعی اس کی گاڑی خراب ہی ہوئی ہوگی
27:27تم خواہ مخواہ اس سے
27:29اپنا دل خراب نہ کرو
27:30کچھ خسمت ہو جو تمہیں اتنا اچھا داماد ملا ہے
27:33امان ہیرہ ہے
27:34ہیرہ
27:35تم نے دیکھا نا اینہ اس کے ساتھ
27:37ماشاء اللہ کتنی خوش نظر آ رہی تھی
27:38غوری صاحب کی باتوں پر وہ خاموش رہے
27:41ان کے چہرے پر گہری سوچ رقم تھی
27:43وہ دونوں آگے بیچے کمرے میں داخل ہوئے
27:46نورولین کا موڈ آف تھا
27:48وہ مو پھلائے اندر آئی
27:49اس کی ناراضگی سے
27:50یکسر بے نیاز امان غصے سے اندر آکے
27:53اپنی گھڑی اتارنے لگا
27:54نورولین ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے آئی
27:56تاکہ اپنی جولری اتار سکے
27:58وہاں آتے ہی سے ایک کھلی درواز میں
28:00بلکل اپر پڑا اپنا موبائل نظر آیا
28:02ارے موبائل
28:03وہ زیر لب خود سے بولی
28:05اس نے حیرانوں کے دراز میں سے اپنا موبائل نکالا
28:08پیچھے سائٹ
28:09ٹیبل کے پاس کھڑے امان نے اس کے ہاتھ میں
28:12اس کا موبائل دیکھ لیا تھا
28:13مل گیا موبائل
28:14اس نے تنظیہ نظروں سے نورولین کو دیکھا
28:17صبح سے اس موبائل کے دے تم نہ شور مچا رکھا تھا
28:19میرا دماغ کھا گئی تھی
28:20میرا موبائل کہا ہے
28:21میرا موبائل نہیں مل رہا
28:23جیسے تمہارا موبائل بھی میں نے کہیں رکھ دیا ہو
28:25غصے کے اظہار کے طور پر
28:27اس نے اپنی گھڑی زور سے میز پر پٹھکی
28:29کبھی نیکلس گھوم ہو جاتا ہے تمہارا
28:31کبھی موبائل
28:32اپنی چھوٹی چھوٹی چیزیں تک تو تم سے سنبھالی نہیں جاتی
28:35اس نے کوٹ اتار کے بیٹ پر پھیکا
28:37اس کبار خانے میں کچھ ملے گا بھی کیسے
28:39ذرا ہشر دیکھو ڈریسنگ ٹیبل کا اور ان درازوں کا
28:42اس نے ڈریسنگ ٹیبل کی کھلی درازوں کی طرف اشارہ کیا
28:45جو بری طرح سامان سے بھری اور بکری ہوئی تھی
28:48چار چیزیں ڈھنگ سے سمیٹ کر تو تم سے رکھی نہیں جاتی
28:51اپنی چیزوں کا خود خیال نہیں کیا جاتا
28:53اور شور مچاتی رہتی ہو
28:54اس کا انداز تنزیہ تھا
28:56شور میں مچا رہی ہوں یا تم
28:58ذرا اپنی ٹون دیکھو
29:00تم مجھ سے بات کس طرح کر رہے ہو
29:01نورولینڈ اس کی مسلسل بتتمیزی پر چر کر خفگی سے بولی
29:05اتنی دیر سے برداشت کر رہی ہوں
29:07مسلسل مجھ سے برا سلوک کر رہے ہو
29:09اس نے بھی ڈرسنگ ٹیبل پر اپنا بریسلیڈ
29:11زور سے پٹکنے والے انداز میں رکھا
29:13اس کی آنکھوں میں گصہ بھرا ہوا تھا
29:15میں بھی بہت دیر سے برداشت کر رہا ہوں
29:17تو بابا جان کا انویٹیشن کیسے بھول گئے
29:19ایک ہی بات سن سن کر کان پک گئے ہیں
29:22تمہارے بابا جان کا انویٹیشن نہ ہوا
29:24کوئی آسمان سے نازل ہوا فرمان ہو گیا
29:26وہ مزید بھڑکا
29:28اور پھر غصے سے بڑھ بڑھاتا بات روم میں گھس گیا
29:30جبکہ نورولین شوق
29:32دکھ اور غصے کی ملی جلی کیفیت میں تھی
29:35اس کی آنکھوں میں آنسو بھر آئے
29:37آدھی رات کا وقت تھا
29:39بابا جی آہستگی
29:40اور خاموشی سے نورولین کے کمرے میں آئی تھی
29:43وہاں آکے انہوں نے لائٹس آن کی
29:45ان کے چہرے پر گہری اداسی تھی
29:47انہیں چاروں طرف سے نورولین کی
29:49ہسی اور بابا جی بابا جی پکارتی
29:51آوازیں سنائی دے رہی تھی
29:52اس کے کمرے میں اس کی
29:54ہر چیز ویسی ہی رکھی ہوئی تھی
29:56وہ ڈریسنگ ٹیبل پر اس کا
29:58ہیئر بریش اور پرفیومز
29:59دیگر اشیاء کوہ مقاسمیٹ کر رکھنے لگی
30:02وہ ان سب چیزوں کو چھوڑ دینے والی تھی
30:04وہ یہاں سے جلد چلی جانے والی تھی
30:07وہ خاموشی سے کمرے میں
30:08مختلف اشیاء صلیقہ سے رکھنے کے بعد
30:10بیٹ کی جانب بڑھیں
30:12وہاں انہیں بیٹ پر لیٹی
30:14نورولین کا ہستا مسکراتا چہرہ نظر آیا
30:16وہ تکیہ پر سر رکھ کے لیٹی
30:18مسکرا کے انہیں بڑی شرارت سے
30:20آنکھیں مار رہی تھی
30:21وہ پہلے ہست پڑی
30:23پھر ان کے چہرے پر افسردگی پھیلی
30:25دیکھتے ہی دیکھتے ہیں انہیں بیٹ پر
30:27پانچ سالہ نورولین نظر آنے لگی
30:29بوہ جی میری پیاری بوہ جی
30:32بوہ جی ابھی نہیں سونا نا
30:33پہلے سٹوری سنائیں پھر سونگی
30:35وہ زد سے بولی
30:36سو گئی آنا
30:38اس کے کانوں میں نیروفر کی آواز گنجی
30:40ان کی آنکھوں کے سامنے
30:42یک دم سال و پرانا منظر ابرنے لگا
30:44سو گئی آنا
30:46کمرے کا دروازہ ہستگی سے کھول کر
30:48نیروفر نے اندر آتے پوچھا تھا
30:50وہ نورولین کی طرف
30:51خوبصورت نازک سی خاتون تھی
30:54خوبصورت سی ساری میں ملبوس
30:56وہ بہت دلکش نظر آ رہی تھی
30:57وہ ابھی وابی پارٹی سے واپس لوٹی تھی
31:00چونکہ شادی سے پہلے وہ امریکہ میں رہتی تھی
31:02اس لیے لہجے میں انگلیش تلفز کی جھلک تھی
31:05کمرے کی لائٹس بند تھی
31:07صرف ایک لیم کی مدھم
31:08ہلکی سی روشنی تھی
31:09بیٹ پر گہری نین سوئی نورولین کو
31:12انہوں نے بہت پیار سے دیکھا
31:14کمرے میں سب چیزیں
31:15ڈزنی پرنسس کی تھیم پر سیٹ تھی
31:17اور اس وقت وہ بھی کوئی سوئی ہوئی شہزادی سی ہی لگ رہی تھی
31:21جی
31:21بوہ جی نے سر ہلایا
31:23وہ نورولین کے پاس بیٹھی تھی
31:25آپ کو تنگ تو نہیں کیا
31:26میری شرارتی بیٹی نے
31:27بیٹی کے بالوں پر ہولے سے ہار پھیڑتے ہوئے
31:30نیلو فرن نے پوچھا
31:31نہیں
31:32اس کی شرارتیں بھی پیاری لگتی ہیں بیٹا
31:34بوہ جی احتراماً نورولین کے پاس سے اٹھ کھڑی ہوئی
31:37مالکنگلے جگہ خالی کی
31:39تھینکیو بوہ جی
31:40آپ اینہ کا بہت خیال رکھتی ہیں
31:42اس پارٹی میں شرکت ضروری تھی
31:45فاروخ چاہ رہے تھے میں بھی چلوں
31:46دونوں کی آوازیں بہت ہلکی تھی
31:48آپ نے اچھا کیا نہ چلی گئی
31:50اینہ کے پاس تو میں تھی
31:52اس لیے تو میں بے فکری سے چلی بھی گئی
31:54ورنہ اسے چھوڑ کر تو کبھی بھی نہیں جا سکتی
31:56آپ اس کے پاس ہوتی ہیں
31:58تو بے فکری سے اسے گھر پر چھوڑ کر چلی جاتی ہوں
32:00وہاں بارٹی میں بھی میرا دل مطمئن تھا
32:03کہ اینہ آپ کے پاس ہے
32:04وہ اتمنان سے مسکرائیں
32:06کبھی میں نہیں ہوں گی نہ بوہ جی
32:08کہیں گئی ہوئی ہوں گی
32:10اور آپ اس کے پاس ہوں گی
32:12تو مجھے اتمنان رہے گا
32:13میری بیٹی کے پاس بوہ جی ہیں
32:15وہ ماں کی طرح ہی میری بیٹی کا خیال رکھیں گی
32:18نیلو فر کی آواز ان کے کانوں میں گونچی
32:20ان کی آنکھوں سے بے آواز چند آنسو گرے
32:24وہ وہی نورولین کے بیٹ پر سوگوار سی بیٹ گئیں
32:27وہ جو گہری نیند سوئی ہوئی تھی
32:29شیرو کے بھوکنے کی آواز پر اس کی آنکھ کھولی
32:31اس نے آنکھیں ملتے
32:33گھڑی کی طرف دیکھا
32:34جو صبح کے ساڑھے نو بجا رہی تھی
32:36اتنی دیر سے سوکے اٹھنے پر
32:38وہ گھبرا کے فوراں اٹھ بیٹھی
32:40اس کی نظروں نے امان کو تلاشا
32:42مگر وہ کہیں پر بھی نہیں ملا
32:43وہ ہاتھوں سے بالوں کو لپیٹتی
32:45باتھروم کی جانب بڑھی
32:46چھاور لینے لباس تبدیل کرنے کے بعد
32:49وہ کمرے سے باہر نکلی
32:50تو امام دین اسے دیکھ کے رکا
32:52اسلام علیکم بیگم صاحبہ
32:54وعلیکم السلام امام دین بابا
32:56آپ مجھے اینہ بی بی یا بیٹا جو چاہیں کہہ سکتے ہیں
32:59وہ ہلکی مسکراہت کے ساتھ بولی
33:01جی بیٹا بہت شکریہ
33:03امام دین کو گھر کی نئی مالکن
33:05اچھی لگی تھی
33:06وہ خوش ہوا تھا
33:07امان کہا ہے
33:08چونکہ رات وہ دونے ایک دوسرے سے لڑے
33:10اور خفا ہو کر سوئے تھے
33:12اس لئے امان کے بابت پوچھتے
33:14اس کی آنکھوں میں ہلگی سے خفگی اتری تھی
33:16وہ تو سویرے ہی آفس چلے گئے تھے
33:18پھر اس سے ناشتے کا پوچھا
33:20آپ کے لئے ناشتہ لیا ہوں
33:21نہیں بس چائد دے دیں
33:23لیکن وہ امان صاحب تو کہہ کے کہے تھے
33:25کہ آپ کو پنیر والا اوملیٹ
33:26ٹوست اور تازہ پھلوں کا جوس بھی دینا ہے
33:28انہوں نے کہا تھا
33:30آپ کو پنیر والا اوملیٹ پسند ہے
33:31اس کے ناشتے سے انکار پر
33:33امام دین کچھ ہچکچا کے بولا
33:35ہاں بڑا خیال ہے نا میرا
33:37وہ بڑھ بڑھ آئی
33:38جی بیٹا
33:39امام دین اس کی بات سن نہیں سکا تھا
33:41کچھ نہیں آپ مجھے صرف چائے لاتے ہیں
33:43مجھے اور کچھ نہیں چاہیے
33:44اس نے گردن نفی میں ہلائی
33:46بیٹا امان صاحب مجھ پر غصہ ہوں گا
33:48وہ بہت سختی سے حکم دے کے گئے ہیں
33:50آپ کو ناشتہ دینے کا
33:51اگر آپ نے ناشتہ نہیں کیا
33:53تو مجھے ڈانٹ پڑے گی
33:54وہ بیچارہ مالک کے حکم
33:56اور مالکن کے انکار کے درمیان
33:57پھنس کیا تھا
33:58بدتمیزی کرنے کے بعد
33:59بڑا پیار آ گیا مجھ پر
34:01اس نے قفگی سے سر چھٹکا
34:03میں ناشتہ ٹری میں لگا کر
34:04یہیں لے آتا ہوں
34:05آپ اپنے کمرے میں کریں گی
34:07اسے خاموش دیکھیں
34:08امام دین نے
34:09ججک کر پوچھا
34:10یہیں لے آئیں
34:11اس نے ہتیار ڈالے
34:12اسی وقت اس کے ہاتھ میں
34:14پکڑے موبائل پر
34:14امان کا میسج ابرا
34:16میں آفیس آ گیا ہوں
34:17تم ناشتہ ٹھیک سے کر لینا
34:18امام دین جو بنائے
34:20خاموشی سے کھا لینا
34:21اس کے میسج میں
34:22پیار پھرا روب اور ڈھونس تھی
34:24بڑی فکر ہے نا میری
34:26بظاہر اس کے چہرے پر
34:27غصہ اور ناراض کی تھی
34:28لیکن کہیں نہ کہیں
34:29دل میں امان کا
34:30اپنی فکر کرنا
34:31اچھا بھی لگا تھا
34:33رات کو
34:33بتتمیزی کی جائے
34:34صبح میرے سب سے
34:35بڑے چاہنے والے بن کر
34:37میرے ناشتے کا خیال رکھا جائے
34:39اس نے قفگی سے چوچا
34:40میری فکر کرنے کا شکریہ
34:42آپ کا احسان میں
34:43ساری زندگی نہیں بھولوں گی
34:44اس نے اسی انداز میں
34:46میسج ٹائپ کر کے
34:47امان کو بھیجا
34:48You are most welcome
34:49امان کا جواب فوراں آیا
34:52وہ اس کے جواب پر
34:53مزید غصہ ہوئی تھی
34:55مگر اب اس کی نرازگی میں
34:56رات والی شدت نہیں تھی
34:57بس ایک شکوہ اور گلا سا تھا
35:00وہ امان کی
35:01ذرا سی توجہ
35:02اور ذرا سے پیار سے
35:03ہی کش ہو جاتی تھی
35:04وہ اس شخص سے
35:05اتنی والحانہ
35:05محبت کرتی تھی
35:06کہ زیادہ دیر سے
35:07قفہ رہی نہیں سکتی تھی
35:09وہ اپنی
35:10بدتمیزیوں
35:10اور برے روئیوں
35:11کی اتنی
35:12وجوہات نہیں دیتا تھا
35:14جتنی وہ اسے
35:14ریایت دیتی
35:15خود اپنے آپ کو
35:16پیش کر دیا کرتی تھی
35:17شاید وہ
35:18تھکا ہوا تھا
35:19وہ شاید
35:20اداس تھا
35:21ڈسٹرگ تھا
35:22میرے پاس
35:22بابا جان ہے
35:23میرا گھر ہے
35:24میرے اپنے ہیں
35:25اس کا تو میرے
35:25علاوہ کوئی بھی نہیں
35:26اگر میں بھی
35:27نراز ہو جاؤں گی
35:28تب تو وہ
35:29بلکل ہی
35:30اکیلہ ہو جائے گا
35:31شاید وہ
35:31اپنے والدین
35:32کو مس کر رہا ہوگا
35:33اس لئے
35:33چرچڑا ہو گیا ہے
35:34شاید بزنس کی
35:35کوئی پریشانی ہوگی
35:36اسے
35:37وہ ایک نہیں
35:38ہزاروں تاویلے
35:39خود کو دے دیا
35:40کرتی تھی
35:40امان کے حق میں
35:41جب محبت
35:42اتنی سچی
35:43اور بھرپور ہو
35:43تو پھر انسان
35:45یوں ہی محبوب کی
35:46تمام غلطیوں
35:46اور کوتہیوں
35:47کو نظر انداز
35:48کر دیا کرتا ہے
35:49وہ اس وقت
35:50گھر کے
35:51خوبصورت حصے میں
35:52بیٹھی تھی
35:52وہاں سے باہر
35:53گارڈن کا منظر
35:54گلاس فال سے
35:55نظر آ رہا تھا
35:56اور محول کو
35:57خوشگوار
35:57اور فریش سا
35:58بنا رہا تھا
35:59اس کے سامنے
36:00ناشتے کی
36:00ٹری رکھی تھی
36:01پیچھے شیشے سے
36:02گارڈن کی
36:02ہریالی اور
36:03پودے نظر آ رہے تھے
36:04اس نے میر فاروق
36:05کو کال ملائی تھی
36:06گوڈ مارننگ بابا جان
36:07وہ جوس کے سپ
36:09لیتے ہوئے
36:10ایک کان
36:10فون سے لگائے
36:11چہک کے بولی
36:12مارننگ
36:13دس بج رہے ہیں بیٹا
36:15میر فاروق
36:15اپنے آفس میں تھے
36:16ہس کے بولے
36:17میری مارننگ
36:18ایکچولی ابھی ہوئی ہے نا
36:19وہ ہس پڑی
36:20آپ کہاں آئیں
36:22آفس میں
36:22اس نے پوچھا
36:23ہاں بیٹا آفس میں ہوں
36:25تین چار دن ہے
36:26میرے پیرس جانے میں
36:27وہاں پتہ نہیں
36:28مجھے کتنے دن لگ جائیں
36:29اس لیے یہاں
36:30سب ضروری کام
36:30نمٹا رہا ہوں
36:31وہ مسکر آ کے بولے
36:33نورولین کا فون آیا تھا
36:34دو دفتر کا
36:35ہر کام انہوں نے
36:36چھوڑ دیا تھا
36:37پوری توجہ سے
36:38اس کی گفتگو سن رہے تھے
36:39تم بتاؤ
36:40امان کیسا ہے
36:40ٹھیک ہے
36:41وہ بھی آفس گیا ہوا ہے
36:43شادی کے بعد
36:44آج پہلے دن گیا ہے
36:45وہ جوس کے سپ لیتی ہوئی بولی
36:47گوڈ
36:47وہ مختصرن بولے
36:49بابا جان
36:58نہیں بابا جان
36:59پتا ہے
36:59امان بھی بہت شرمندہ
37:00ہو رہا تھا
37:01گھر آ کے
37:03کل رات وہ
37:03مجھ سے کہہ رہا تھا
37:04کہ انکل کو
37:05بہت برا لگا ہوگا
37:06کہیں وہ نراست
37:07تو نہیں ہو گئے
37:08ہم دونوں سے
37:08اس نے جھوٹ گڑا
37:10ہماری گاڑی
37:11خراب ہو گئی تھی
37:11نا راستے میں
37:12تو مجھ سے زیادہ
37:13امان پریشان ہو رہا تھا
37:14بار بار یہی کہہ جا رہا تھا
37:16اے نا انکل
37:16ہمارا انتظار کر رہے ہوں گے
37:18ہمیں انکل کو
37:19انتظار نہیں کرانا چاہیے
37:20بعد میں جب ہم
37:21ٹائم پر نہ پہنچ سکے
37:22تو وہ بہت شرمندہ تھا
37:24اس نے باپ کے سامنے
37:25امان کا بھرم رکھا
37:26اپنی زندگی کے
37:27یہ دو لوگ
37:29جو اس کی رگ جان سے بھی
37:30زیادہ نستیق تھے
37:31وہ چاہتی تھی
37:31ان دونوں کے دلوں میں
37:32کبھی ایک دوسرے کے لیے
37:33بدکمانی نہ آئے
37:34وہ ان دونوں کو
37:36اپنی تمام عمر
37:38اپنے ساتھ ساتھ
37:38اور اپنے آس پاس
37:39دیکھنا چاہتی تھی
37:40وہ ابھی بھی
37:41بہت گلٹی
37:42محسوس کر رہا تھا
37:43مجھ سے خاص طور پر
37:44کہہ کے گیاتا ہے
37:45پلیز انکل کو
37:46کون کر کے
37:47ایک دفعہ دوبارہ
37:47ایکسکیوز کر لینا
37:48اسے آپ سے
37:49شرمندگی ہو رہی تھی
37:50اس لیے وہ خود
37:51کال نہیں کر پا رہا تھا
37:52آپ کو
37:52ارے بیٹا
37:53یہ بھی کوئی ایسی
37:54شرمندہ ہونے والی
37:55یا معافی مانگنے والی
37:56بات نہیں
37:56کبھی کبھی حالات
37:58ایسے ہو جاتے ہیں
37:58کہ انسان چاہا کر بھی
38:00کسی وجہ سے
38:01اس جگہ پر
38:02وقت پر نہیں پہنچ پاتا
38:03میر فاروق
38:04کو اس کی بات
38:05کا یقین آ گیا
38:06امان کے لیے
38:07ان کے دل میں
38:07اگر کوئی تھوڑی
38:08بہت قفی
38:09رہ بھی گئی تھی
38:10تو اس کی ان باتوں کے بعد
38:11بلکل دور ہو گئی تھی
38:12امان سے بھی کہو
38:14تم بھی اچھی طرح سمجھ لو
38:15تم اور امان
38:16میری جان
38:17اور میری زندگی ہو
38:18اپنے بچوں سے
38:19کوئی خفا ہوتا ہے
38:20کیا بھلا
38:20وہ بہت پیار سے
38:22بڑے بردباری
38:23بھرے انداز میں بولے
38:24اس کے بابا
38:25قفا نہیں تھے
38:26اس احساس نے
38:26اس کو خاصا
38:27مطمئن سا کر دیا تھا
38:29ناشتے سے فارح ہونے کے بعد
38:30گوہی وقت گزاری
38:31کے لیے
38:32وہ گھوم پھر کے
38:33گھر کا تفصیلی جائزہ
38:34لینے لگی
38:35کوریڈور میں چلتے ہوئے
38:37اس نے رکھ کر
38:37وہاں لگی
38:38کچھ پینٹنگز کو دیکھا
38:39پھر وہ سیڑھیوں کے پاس آ گئی
38:41وہاں قریب میں سجے
38:42کسی مشہور آرٹسٹ
38:43کے بنائے مجسمے
38:44کو اس نے رکھ کے دیکھا
38:45وہ یہاں وہاں
38:47سرسری نظریں دوڑاتی
38:48سیڑھیاں اوپر
38:48چڑھتی گئی
38:50کوریڈور کے آخر میں
38:51اسے وہی پیانو روم
38:52نظر آیا
38:52جس نے شادی کے وقت
38:54دیکھا تھا
38:55وہ پیانو روم کے اندر آئی
38:56وہاں ایک کونے میں
38:57شیرو پڑا اونگ رہا تھا
38:59مگر نورولین نے
39:00اسے نہیں دیکھا
39:02وہ پیانو سے
39:02فیسینیٹ سی ہوتی
39:04اس کے پاس آئی
39:04امان نے مجھے پہلے
39:06کبھی نہیں بتایا
39:07کہ وہ پیانو
39:07اچھا بجا لیتا ہے
39:09اس نے پیانو کی کیس پہ
39:11ہاتھ پھرتے ہوئے سوچا
39:12کیس کی آواز
39:13نے کمرے میں
39:14خاموشی کو توڑا
39:15پیانو کی آواز پر
39:16شیرو کی آنکھ کھلی
39:17وہ بھوکا
39:18اس کے بھوکنے پر
39:19نورولینڈ ڈر کے اچھلی
39:20اس کے موہ سے
39:21بے ساکتا
39:22ہلکی سی چیخ نکلی
39:23اس نے پیچھے پلٹ کر دیکھا
39:25او گوڑ
39:26تم نے مجھے ڈرا دیا
39:28وہ اسے دیکھ کے بولی
39:29شیرو اسے دیکھ کے
39:30پہچان چکا تھا
39:31وہ اس کے پاس
39:32بھوکتا ہوا آیا
39:33مگر اس کے بھوکنے میں
39:34غصہ نہیں تھا
39:35بلکہ پیار اور اپنائیت تھی
39:36جو نورولینڈ نے محسوس کی
39:38وہ اس کے پاس آکے رکا
39:40اس نے ڈرتے ڈرتے
39:41اس کے اوپر ہاتھ پھیرا
39:42ساتھ ساتھ احتیاطہ
39:44نے اسے یوں دیکھ رہی تھی
39:45جیسے ڈر ہو کہیں
39:46وہ اس پر حملہ نہ کر دے
39:47لیکن اس کے ہاتھ پھیرنے سے
39:49وہ اس کے پیروں کے پاس ہی بیٹھ گیا
39:51کیسے ہو شیرو
39:52اس کا اعتماد قدر بحال ہو گیا تھا
39:56میں اپنا گھر گھوم پھر کے دیکھ رہی ہوں
39:58ابھی تو سب جگہیں آ پر
39:59میں نے ٹھیک سے دیکھی ہی نہیں ہے
40:01اس کا شیرو سے خوف قدر کم ہوا تھا
40:03وہ پیانو روم سے باہر نکل آئی تھی
40:05شیرو بھی اس کے پیچھے پیچھے تھا
40:07مگر اب وہ اس کو
40:08اپنے ساتھ چلنے پر ڈر نہیں رہی تھی
40:11بس اس سے ذرا مہتاز سے تھی
40:12پھر وہ بیسمنٹ میں اترنے والی سیڑھیوں کے پاس رک گئی
40:15یہاں پر کیا ہے بھئی
40:17یہ جگہ تو میں نے پہلے کبھی دیکھی ہی نہیں
40:19وہ شیرو سے بولتی ہوئی سیڑھیاں اترنے لگی
40:22شیرو اس کے پیچھے پیچھے تھا
40:24وہاں پر امان کا جم کا مقصود ایریا تھا
40:27اس نے ایک قبگی بھری نگاہ اس پر ڈالی
40:29مورننگ واغ بھی اور جم بھی
40:31مسٹر بتمیز کو اپنی فٹنس کا ذرا زیادہ یہ خیال ہے شیرو
40:34وہ شیرو سے بولتی مختصر
40:36مختلف ایکسرسائز مشینوں کو دیکھتی
40:39آگے بھڑی تو اسے بلکل سامنے ہی
40:41ایک بند کمرہ نظر آیا جس پر تالہ لگا ہوا تھا
40:44اس نے اس تالے لگے کمرے کو بڑے تاجب سے دیکھا
40:47ایک اتنے موڈرن اور نئے زمانے کے حساب سے بنے گھر میں
40:51یہ پرانے زمانے کا موٹا تازہ تالہ لگا دیکھ کر
40:55اسے حیرانی ہوئی تھی
40:56اسی وقت اسے ڈھونتا امام دین وہاں آیا
40:59بیٹا آپ یہاں ہیں میں آپ کو سب جگہ ڈھونڈ رہا تھا
41:02بس امام دین بابا اپنا گھر گھوم پھر کے دیکھ رہی تھی
41:05اس نے جیسے ہی آگے پڑھ کر اس تالے کو ہاتھ لگایا
41:07شیرو زور زور سے بھوکنے لگا
41:09نورولین نے اس کے یوں زور زور سے بھوکنے پر
41:12حیرانگی سے اسے دیکھا اور تالے کو فوراں چھوڑ دیا
41:14جیسے اس نے تالے پر سے ہاتھ ہتایا
41:17شیرو نے بھوکنا بن کر دیا
41:18شیرو کی اس حرکت کو اس نے واضح طور پر محسوس کیا
41:22یہ کمرہ لوگ کیوں ہے
41:23یہاں کیا ہے
41:25اس نے حیرانگی سے امام دین سے پوچھا
41:27پتہ نہیں بیٹا
41:28امان صاحب نے اسے لوگ ہی رکھا ہوا ہے
41:30امام دین سنجید کی سے مختصر لفظوں میں بولا
41:33کیوں
41:34اس کی آنکھوں میں حیرت تھی
41:36معلوم نہیں بیٹا
41:37امام دین اس کمرے کے بارے میں
41:38مزید کسی سوال کا جواب نہیں دینا چاہتا تھا
41:41اس لئے اس نے فوراں موضوع بدلا
41:43وہ میں آپ سے دوپہر کے کھانے کا پوچھنے آیا تھا
41:46امان صاحب کہہ کے گئے تھے
41:47کہ آپ کی پسند پوچھ لوں
41:48ویسے تو وہ بتا کے گئے تھے
41:50کہ آپ کو چینی کھانے پسند ہیں
41:52کیا آپ کوئی چینی کھانا بنوا دوں آپ کے لئے
41:55ابھی تو میں نے ناشتہ کیا ہے
41:57جب بھوک لگے کی تو بتا دوں گی
41:58فرحال کچھ نہ بنوائیں
42:00اس کی تاجب بھری نظرے
42:02اسی کمرے پہ جمعی تھی
42:03اس نے بے دہانی سے امام دین کو جواب دی
42:05لائک کومنٹس شیئر کریں
42:07اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لئے سبسکرائب کریں

Recommended