Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/2/2025
Farhat Ishtiaq is a renowned Pakistani writer, author, and screenwriter known for her captivating storytelling and thought-provoking themes. Her writing style is characterized by:

1. Emotional Depth: She skillfully explores complex emotions, creating relatable characters that resonate with readers.
2. Social Commentary: Her stories often address societal issues, sparking meaningful conversations.
3. Strong Female Protagonists: Empowered women are central to her narratives, challenging traditional gender roles.
4. Intricate Plotting: Engaging storylines with unexpected twists keep audiences engaged.
5. Realistic Dialogue: Authentic conversations add authenticity to her stories.
6. Cultural Sensitivity: Her work reflects Pakistan's cultural nuances, making her stories uniquely local and globally relevant.

Farhat Ishtiaq's writing has captivated audiences in novels, TV dramas, and audio series like "Jo Bache Hain Sang Samait Lo." What's your favorite work by Farhat Ishtiaq?

Awaz Kahani Series:
Novel: Ye Dil Mera
Episode: 26

Follow the Farhat Ishtiaq Official channel on WhatsApp:
https://whatsapp.com/channel/0029VayFx2IKQuJC097AOE2k

#audiobook #youtubetips #farhatishtiaq #yemeradil #pakistaninovels #growonyoutube #youtubegrowth #audiolibrary #youtubehindi #boostviews

#romantic #urduadab #stories #urdunovels #romanticstory
#pakistanidrama #romanticnovel #audiorecording #episode
#youtube #upcomingdramas #urdu_story #romanticnovel
#urdu_kahani #friendsship #urduaudiorecordingnovels
#novels #UrduNovels #Friendsship #Romanticnovels
#farhatishtiaqnovels #Bestnovelstories #urdu #Romantic
#pakistanidrama #kahaniyah #bestnovelsCollection
#humtv #romance #love #urdubooks #Novelsandstories
#upcomingdramas #UrduAudioBooks #romantic #dramareviews
#upcomingdramas #RomanticAudioStories #MysteryAudioBooks #ThrillerNovels #FantasyAudioSeries
#ClassicLiterature #HistoricalFiction #ScienceFictionBooks #HorrorStories
#DramaNarratives #AdventureTales #ForBookLovers #RelaxAndListen #StudyCompanion #CalmingVoices #NightTimeStories #AudiobookFans #ReadersChoice #StayInspired #UrduNovels #EnglishFiction #HindiAudioBooks #ArabicNarratives #SpanishNovels #FrenchAudioStories #FullAudioBook #ChapterWiseAudio
#ListenAndLearn #ImmersiveStories #TrendingStories #BingeWorthy
#NewReleases #youtubeaudiobooks #YouTubeStorySeries #ExclusiveContent

Jo Bache hain Sang Samait Lo Novel | Season 1
https://www.youtube.com/watch?v=iw40fDKfe0k&list=PLgHL2TVjeOoRsTq2YWk0nC9bjq8zMXIqQ

Taqreeb Kuch to Behr e Mulaqat Chahiye
https://www.youtube.com/watch?v=asWeD04Jgwg&list=PLgHL2TVjeOoTkr1gp84e3DuRIsqZ5ngsW

Meem Se Mohabbat | Audio Series
https://www.youtube.com/watch?v=hlUJkhO99HI&list=PLgHL2TVjeOoTOjiMucd5Kwfpnc8n4d8Hq&pp=gAQB


Don’t forget to subscribe @FarhatIshtiaqOfficial

Category

😹
Fun
Transcript
00:00ڈیل میرا تحریر فردشتیاق قص نمبر 26
00:09وہ میر فاروق کے پاس سٹڈی میں آئی تھی
00:12اس کے چہرے کی چمک پھر سے لوٹ آئی تھی
00:15وہ ہستی مسکراتی اور چہکتی اندر آئی تھی
00:18کیونکہ اس کے سابسس کی زندگی میں ایک بار پھر سب کچھ ٹھیک ہو گیا تھا
00:23بابا جان ہاں نور کہو
00:25میر فاروق آنکھوں پر چشمہ لگائے سامنے میز پر رکھے شادی کے کارڈز اور مہمانوں کی لسٹ دیکھ رہے تھے
00:32اوہو شادی کے کارڈ
00:34اس نے کارڈ کی طرف دلچسپی سے دیکھا
00:37ہاں آج سے بجوانے شروع کر دی ہیں
00:39گیس لسٹ ایک دفعہ پھر سے چیک کر رہا ہوں کہیں کوئی رہ تو نہیں گیا
00:43اوکے اچھا بابا
00:44میں آپ کو یہ بتانے آئی تھی کہ میں اور فرہانہ خالہ شاپنگ کے لیے جا رہے ہیں
00:49اس نے کارڈ دیکھ کر واپس میز پر رکھ دیا
00:52ٹھیک ہے بیٹا
00:53بس رات میں آمان کھانے پر آ رہا ہے
00:55اس کے آنے سے پہلے واپس آ جانا
00:57میر فاروق سنجید کی سے بولے
00:59جی مجھے یاد ہے
01:00فرہانہ خالہ اس سے ملنے کے لیے اتنی پرجوش ہیں
01:03وہ مجھ سے پہلے گھر آ جائیں گی
01:05اوکے بابا جان
01:07میں چلتی ہوں بائے
01:08میر فاروق کے گال پر پیار کر کے وہ تیزی سے جانے لگی
01:12میر فاروق نے سے پیچھے سے آواز تھی
01:14نور
01:15جی بابا جان وہ چوک کر رکھی
01:17مر کر ان کو دیکھا
01:19اس کے ان کے لہچے میں
01:20ویر معمولی سنجید کی کا احساس ہوا
01:22تم آج صبح آمان کے گھر گئی تھی
01:25میر فاروق نے سنجید کی سے پوچھا
01:27وہ یہ بات غصے میں پوچھ رہے تھے
01:29یا ناراضگی میں
01:30اسے یہ بات کا اندازہ نہیں ہوا
01:33میرے دن بھر کی ہر روٹین کی عبر
01:36کاکہ جان آپ کو فوراں فوراں پہنچاتے رہتے ہیں نا
01:39بابا جان میں کہاں گئی
01:40کس سے ملی
01:41کس سے بات کی
01:42وہ ہس کر بولی
01:43مگر میر فاروق کو سنجیدہ دیکھ کر وہ بھی سنجیدہ ہوئی
01:47آپ کو میرا وہاں جانا برا لگا ہے کیا
01:49مجھے بس آمان سے ایک ضروری کام تھا بابا جان
01:52اس نے جھجک کے وضاحت دی
01:54آمان نے تمہیں بلایا تھا
01:56انہوں نے اسی سنجیدہ انداز میں پوچھا
01:58نہیں میں خود گئی تھی
02:00اسے تو پتہ بھی نہیں تھا کہ میں آؤں گی
02:02لیکن بابا جان آپ ایسے کیوں پوچھ رہے ہیں
02:04کیا میرا وہاں جانا آپ کو برا لگا
02:06اس نے ذرا کانشس سا ہو کے پوچھا
02:09برا نہیں
02:10مگر مناسب نہیں لگا
02:12میں نہیں چاہتا میری بیٹی کے بارے میں
02:14کوئی بھی شخص کوئی ہلکی بات سوچے
02:16میری بیٹی کی عزت
02:18کسی کی نظروں میں کم ہو
02:19چاہے وہ اس کا ہونے والا شوہری کیوں نہ ہو
02:22میر فاروق سنجید کی سے بولتے
02:24ایک لمحے کے لئے رکے
02:25پھر کرسی پر سے اٹھے
02:27اب جب تک شادی نہیں ہو جاتی
02:28تم وہاں نہیں جانا نور
02:30تم شادی کے بعد رقصت ہو کر
02:32پوری عزت کے ساتھ
02:33امان کے ساتھ
02:34اس کے گھر میں اس کی بیوی بن کر جاؤگی
02:36تو میرا سر فقر سے اونچا ہوگا
02:38وہ اس کی طرف دیکھ کے پیار سے بولے
02:40اب لہجے میں صرف اور صرف اس کے لئے محبت تھی
02:43I'm sorry بابا جان
02:45آئندہ آپ کو مجھ سے شکایت نہیں ہوگی
02:47میں اب شادی سے پہلے امان کے گھر نہیں جاؤں گی
02:50اس نے سادگی سے معذرت کی
02:52میری جان
02:53بابا کا فقر اور غرور ہو تم نور
02:55میر فاروق نے اس کا ماں تھا بہت پیار سے چوما
02:58رات میں امان ان کے گھر کھانے پر موجود تھا
03:01وہ میر فاروق کے بلانے پر
03:03بطور خاص فرہانہ سے ملنے آیا تھا
03:06اب وہ پھر وہی شادیر چلاک لڑکا تھا
03:08جو اپنی پیار بھری باتوں
03:10اور ادھکاری سے سب کے دل مور لیتا تھا
03:12نورولین کی محبت پر
03:14اب پھر اس کا
03:15جذبہ انتقام حاوی آ چکا تھا
03:19وہ اب میر فاروق
03:20اور اس کے قاندان کو برباد کر دینے کے پھر سے در پر تھا
03:23بہت خوشگوار مور میں کھانا کھایا جا رہا تھا
03:26پرہانہ کو امان پہلی ملاقات میں ہی بہت اچھا لگا تھا
03:30نورولین بہت خوش تھی
03:31بوہ جی نے امان کے آگے ڈش رکھی
03:33شکریہ بوہ جی
03:34اس نے مسکرا کے ڈش میں سے چاول پلیٹ میں ڈالے
03:37فاروق بھائی مجھے میرا ہونے والا دمان بہت پسند آ گیا ہے
03:41حالانکہ میں نے سوچا تھا
03:42بڑی تنقیدی نگاہوں سے
03:44خالہ ساز بن کے اس کو جج کروں گی
03:46مگر یہ تو مجھے پہلی نظر میں ہی بہت اچھا لگ گیا
03:49میری طرف سے امان کو دس میں سے دس نمبر
03:51فرہانہ خالہ کھاتے ہوئے میر فاروق سے بولی
03:55میر فاروق بے اختیار ہسے
03:57نورولین بہجی بھی مسکرا دی
03:59اوہ مجھے پتہ ہی نہیں تھا
04:00میں جج کیا جا رہا ہوں
04:02امان نے ڈڑنے کا مسنوعی تاثر دیا
04:04فرہانہ کو بہت انتظار تھا تم سے ملنے کا
04:07میر فاروق مسکرا کے بولے
04:09مجھے بھی اینہ کی اکلوتی خالہ سے ملنے کا بہت شوق تھا
04:13اور ویسے آپ خالہ کم اینہ کی بڑی بہن زیادہ لگ رہی ہیں
04:16امان نے مسکرا کے پسندیدگی بھری نظروں سے فرہانہ کو دیکھا
04:21اس کی جھوٹی تعریفوں پر فرہانہ قیقہ لگا کے ہس پڑی
04:24تمہیں پتہ ہے لیڈیز کو کیسے خوش کیا جاتا ہے
04:27آپ کا داماد بڑا چالا کے فاروق بھائی
04:30چالا اکثرہ نیگٹیو ہو جائے گا
04:32آپ مجھے ذہین کہہ دیں فرہانہ قالا
04:34امان نے شرارت سے آنکھیں گھومائی
04:36اوکے
04:37ایک پل کی خاموشی کے بعد فرہانہ قدر سنجیدگی سے امان سے بولی تھی
04:41اچھا سنو امان
04:42میں نے اور اینہ نے ملک شادی کی شاپنگ شروع کر دی ہے
04:46لیکن تم دونوں کے شادی اور ولیمے کے دن کے جوڑے
04:48تو ایک ساتھ یہ قریدے جائیں گے
04:50تاکہ کلر کمبینیشن وغیرہ صحیح بن سکے
04:52جی ٹھیک ہے فرہانہ خالہ
04:54کب چلنا ہے آپ مجھے بتا دیں
04:56کل
04:57فرہانہ سے پہلے نورولین جواباً بولی
04:59دیکھا تمہاری ہونے والی بیگم کو کتنی جلدی ہے شادی کی
05:03جی نہیں
05:04میں کل کا اس لیے کہہ رہی ہوں
05:05کیونکہ پرسوں پھر میرا پیپر ہے
05:07کل کے بعد پھر اگلے دو تین دن میں شاپنگ کے لیے نہیں جا سکوں گی
05:11نورولین اپنی بے ساختی پر جھیم پ گئی
05:13امان نے ایک نظر اسے مسکرا کے دیکھا
05:16بس پھر کل کا ہی رکھ لیتے ہیں
05:18میں آپ لوگوں کو گھر سے پک کر لوں گا
05:20انہوں نے اگلے دن کا پروگرام تیہ کر لیا
05:22ٹھیک ہے
05:23ڈن
05:24فرہانہ بھی جواباً مسکرائی
05:25میر فاروق نے کھانا کھاتے ہوئے نورولین کے خوشی سے معمور چہرے کو دیکھا
05:29امان جنر سے فراغت کے بعد بھی کافی دیر گپ شپ کرتا رہا
05:33پھر اس نے ان سے رقصت کی اجازت چاہی
05:35کل آپ لوگ تیار رہیے گا فرانہ خالہ
05:38میں چار بجے تک آپ لوگوں کو لینے آ جاؤں گا
05:40اس نے جاتے ہوئے فرانہ کو یاد کر آیا
05:42اوکے امان فرانہ جواباً مسکرا کے بولی
05:45میں امان کو باہر تک چھوڑ کے آتی ہوں
05:48وہ ہلکی مسکراہت کے ساتھ میر فاروق سے بولی
05:50میر فاروق نے مسکرا کے ہاں میں سر ہلا دیا
05:53وہ اور فرانہ سمجھ گئے تھے کہ نورولین
05:55چند لمحے اکیلے میں بھی اس کے ساتھ بات کرنا چاہ رہی تھی
05:59اس لئے وہ دونوں وہی رک گئے اور باہر
06:01اس کے ساتھ نہیں آئے
06:03میر فاروق نے نورولین کو امان کے ساتھ
06:05قدم سے قدم ملا کے چلتے لاؤنج سے جاتے دیکھا
06:08ان کی آنکھوں میں خوشی اتمنان اور سکون پھیلا نظر آ رہا تھا
06:13دوبارہ تو رونے دھونے کا سیشن نہیں چلا گھر آ کے
06:16اپنی گاڑی کے پاس آکے رکتے ہوئے امان نے شرارت بھرے انداز میں پوچھا
06:20جی نہیں اور ویسے بھی اب کیوں رونگی
06:23نورولین صراح مسنوعی قفگی سے بولی
06:25اب تو سب ٹھیک ہو گیا ہے
06:27پھر وہ خوشی سے بھرپور انداز میں مسکر آئی
06:30اسے واقعی یہی لگ رہا تھا کہ اس کی زندگی میں سب کچھ ٹھیک ہو گیا تھا
06:34تم واقعی اتنی بےوقوف ہو
06:36یا صرف میرے معاملے میں عقل سے پیدل ہو
06:38وہ اس کی طرف دیکھ کے ہنسا
06:40کیا مطلب ہے تمہارا
06:41میں کیمیکل انجینئر تمہیں بےوقوف نظر آتی ہوں
06:44نورولین نے سے گھوڑا
06:46اگر عقل مند ہوتی تو کم از کم اتنا
06:48تو مجھ سے ضرور پوچھتی
06:49کہ آقل میں نے تم سے شادی سے انکار کیا کیوں تھا
06:53وہ ہستے ہستے اگدم ہی
06:54سنجیدہ ہو کے بولا
06:55اب جب سب ٹھیک ہو گیا تو مجھے دوبارہ
06:58سب دھورانے کی کیا ضرورت ہے
07:00نورولین کا انداز جواباً
07:02معصومانہ اور سادگی بھرا تھا
07:04میں تمہیں سمجھ چکی ہوں
07:05تم بہت موڈی ناسمجھ میں آنے والے
07:08اور ٹیمپرامینٹل ہو
07:09تمہارے موڈ سوئنگز بہت عجیب سے ہوتے ہیں
07:12تمہیں اچانک بات کرتے کرتے
07:14کوئی بھی بات بری لگ جاتی ہے
07:16تم میرے ساتھ اچھا بھلا لنچ کرتے کرتے
07:18کھانا چھوڑ کر ریسٹوران سے اٹھ جاتے ہو
07:20اور پھر اپنا فون بھی بند کر دیتے ہو
07:22مجھے خود اپنے گھر لے کر جاتے ہو
07:24سب کچھ ٹھیک ہوتا ہے
07:26پھر اچانک تمہارے دماغ میں کوئی کیڑا کاٹتا ہے
07:28تمہارا موڈ سیکنڈوں میں خراب ہوتا ہے
07:31تم بغیر کوئی وجہ بتائے
07:32مجھے بڑے روٹ طریقے سے میرے گھر چھوڑتے ہو
07:35اور پھر غصے میں اپنا فون بھی بن کر دیتے ہو
07:37یہاں تک کہ دو دن بعد
07:39اپنے آفیس کے کام سے لندن چلے جاتے ہو
07:41وہ بھی غصے میں مجھے انفارم کیے بغیر
07:44اس نے سنجیدگی سے ماضی کے
07:46مختلف واقعات کا حوالہ دیا
07:48وہ امان کو اس کی تمام
07:49کوبیوں اور قامیوں
07:51سمیت قبول کر چکی تھی
07:52ایسا نہیں تکہ وہ امان کے برے روئیے
07:55بھول چکی تھی
07:56مگر وہ اس سے محبت اتنی کرتی تھی
07:58کہ اس کی ہر غلطی معاف کرنے کو تیار تھی
08:01وہ اپنی گاڑی کا دروازہ پکڑے
08:03گاڑی سے باہر کھڑا
08:04چپ چاپ اس کی باتیں سن رہا تھا
08:07جب بھی نورولین اس طرح کی باتیں کرتی تھی
08:09وہ گمسم سا ہو جاتا تھا
08:11کیونکہ اس کی اس طرح کی باتیں
08:12اسے احساس دلاتی تھی
08:14کہ نورولین اس سے کتنی شدید محبت کرتی تھی
08:16بس اسی غصے بھرے موڈ میں
08:19اچانک تم نے یہ تیع کیا
08:20کہ تم مجھ سے شادی نہیں کرو گے
08:21تم انتہا سے زیادہ تیمپریمنٹل
08:23اور گرم مزاج ہو امان
08:25ایک لمحے کے توقف کے بعد وہ بولی
08:28پر نو پرابلم
08:29جب شادی ہو جائے گی نا
08:31تو تمہارے یہ موڈ ووڈ
08:32اور غصہ غصہ سب ٹھیک کر دوں گی میں
08:34ویسے بھی جہاں محبت ہوتی ہے نا مان
08:36وہاں ایک دوسرے کی چھوٹی موٹی خامیاں
08:38اگنور کر دی جاتی ہیں
08:39اب ہو تم موڈی
08:41غصے کے تیز
08:42ٹیمپریمنٹل
08:43اب تم سے محبت کی ہے
08:45تو گزارا تو کرنا پڑے گا نا
08:47وہ مسکرائی
08:47واقعی گزارا تو کرنا پڑے گا
08:50وہ بھی جواباً مسکرائیا
08:51مگر اس کی یہ مسکراہت
08:53بہت گہری اور پرس اسرار تھی
08:55ایسا بہت کچھ تھا
08:56جو صرف وہ جانتا تھا
08:58تمہارے یہ رومنٹک آئیڈیاز
09:00اور سوچے سن کر دل چاہتا ہے
09:01کاش دنیا اتنی ہی اچھی ہوتی
09:03جسی تمہیں نظر آتی ہے
09:05ایک تنزیہ مسکراہت
09:07اس کے چہرے پر نمودار ہوئی
09:08دنیا بہت اچھی ہے مان
09:10اگر ہم خود اچھے ہیں نا
09:12تو بس سب اچھا ہی ہوگا ہمارے ساتھ
09:14اچھوں کے ساتھ کبھی برا نہیں ہوتا
09:16ہمیشہ اچھا ہوتا ہے
09:18وہ انتہائی مضبوط
09:19اور پر یقین انداز میں بولی
09:21اوہ اچھا
09:23وہ تنزیہ انداز میں
09:24پوچھتا زور سے ہسا
09:26یہ احمق
09:26بےوقوف لڑکی
09:27تو اس کی سوچ سے بھی زیادہ سٹوپڈ تھی
09:30اتنے شاطر اور مکار
09:31شخص کے پیار میں
09:32پاگل احمق لڑکی
09:34یقین نہیں آتا تھا
09:35جی ہاں
09:36وہ اپنی بات پر مزید زور ڈالتی
09:38مضبوط لہجے میں بولی
09:39وہ نورولین کے اتنے یقین
09:41اور اعتماد پر ہستا ہوا
09:43گاڑی میں بیٹھ گیا
09:44اگلے روز وہ شہر کے
09:46ایک بہت ہی معروف
09:47ڈیزائنر کے پاس
09:47برائیڈل ڈریس
09:48خریدنے آئے تھے
09:49ڈیزائنر ان لوگوں کے ساتھ ساتھ تھا
09:52ان کی ایک ہیلپر لڑکی کے ہاتھ میں
09:54آئی پیٹ تھا
09:55وہ ڈیزائنر کے کہنے پر
09:56انہیں مختلف
09:57برائیڈل ڈریسز کے لیے
09:58فیبرک اور شراروں غراروں
10:00پر بنا کام
10:01انہیں آئی پیٹ پر دکھا رہی تھی
10:02جو ڈریسز وہاں تیار موجود تھے
10:05ڈیزائنر ان میں بھی
10:06تبدیلیاں تجویز کرنے کے
10:08نئے آئیڈیاز دے رہا تھا
10:10لباس خریدنے میں
10:11امان پوری تلچسپی لے رہا تھا
10:14گفتگو میں زیادہ نمائی فرہانہ تھی
10:16نورو لینہ دلہوں کے
10:18کلوں اور ساپوں کے مختلف انداز سے
10:20سجے شوکیس سے
10:21ایک کلہ اٹھا کے دیکھا
10:23اس نے امان کے سر پر کلہ رکھنا چاہا
10:25مگر امان نے انکار میں گردن ہلائی
10:27جبکہ نورو لینہ کے انکار کو
10:29خاطر میں لائے بغیر دوسرا کلہ
10:31اس کے سر پر رکھنے لگی
10:33فرہانہ کی ڈیزائنر سے
10:34اس دوران گفتگو جاری تھی
10:36اور امان اور نورو لینہ کی
10:38کلوں اور ساپوں پر بحث جاری تھی
10:39نورو لینہ امان کو شادی پر کلہ
10:41پہنوانے پر بزد تھی
10:43اور امان انکاری تھا
10:44فرہانہ اور ڈیزائنر دونوں ان کو دیکھ کر
10:47ہس رہے تھے
10:48شاپنگ کے بعد بھی ان لوگوں نے
10:50کافی وقت ساتھ گزارا
10:51امان اسے اور فرہانہ کو
10:53ڈینر کرانے ایک ریسٹورانٹ لے آیا
10:55نورو لینہ دیکھ رہی تھی
10:56کہ اس کے بابا جان کی طرح
10:58اس کی خالہ کے دل میں بھی
10:59امان نے جگہ بنا لی ہے
11:01بابا جان کی طرح
11:02فرہانہ خالہ بھی
11:04تم سے امپریس ہو گئی ہے
11:05ڈینر سے واپسی پر
11:06اس نے فرہانہ سے نظرے بچا کر
11:08احسطگی سے امان کو چھیڑا
11:10امان اس کی بات پر ہس پڑا
11:12سوسریالیوں کو امپریس کرنا
11:14تو ضروری ہوتا ہے نا
11:15کل کو تم میری کوئی شکایت کرو گی
11:17تو نہ انکل یقین کریں گے
11:18نہ تمہاری خالہ
11:19یہی کہیں گے تم ہی غلط ہوگی
11:22امان تو دنیا کا سب سے نیک
11:23شریف فرما بردار بندہ ہے
11:25وہ تنظیہ انداز میں جواباً بولا
11:28نورو لین اس کی بات کو
11:29مزاق سمجھ کے ہس پڑی
11:31میں اور تمہاری شکایت کروں
11:32سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
11:34وہ پور یقین لہجے میں بولی تھی
11:36اور اس احمق لڑکی کے
11:38اس یقین پر وہ دل ہی دل میں خوب ہسا تھا
11:40ابھی وہ جانتی نہ تھی
11:42وہ خود کو کس آگ میں جھوکنے والی تھی
11:46آج نورو لین نے فرہانہ کے ساتھ
11:48قبرستان جانا تھا
11:49فرہانہ جب بھی پاکستان آتی تھی
11:51اپنی مرہوہ بہن کی قبر پر فاتحہ
11:54پڑھنے ضرور جاتی تھی
11:55نورو لین زور سے بولتی
11:57بہار لاؤنچ میں آئی تھی
11:58فرہانہ قالا جلدی کریں دیر ہو رہی ہے
12:01وہ سیاہ رنگ کے لباس میں ملبوس تھی
12:04سر پر ڈپٹا تھا
12:05اور چہرہ بھی بلکل دھلا ہوا سادہ تھا
12:08تم لوگ کہیں جا رہے ہوئے نا
12:09بہار جی نے انہیں کہیں جانے کے لئے
12:11تیار دیکھ کر حیرانگی سے پوچھا
12:13جی بہار جی ماما کی قبر پر
12:15اس نے ڈپٹا سر پر ٹھیک سے لیا
12:17کیوں
12:17بہار جی کے موز سے بے ساکتہ نکلا
12:19اس نے ان کے سوال پر تاجب سے دیکھا
12:22کیوں کیا مطلب
12:23فاتحہ پڑھنے
12:24فرہانہ قالا بھی جانا چاہ رہی تھی
12:26اور میں بھی کئی سالوں سے وہاں نہیں گئی
12:27آج جانا چاہتی ہوں
12:29لیکن تم لوگوں کو تو آج امان کے ساتھ
12:31شاپنگ کے لئے جانا تھا نا
12:32بہار جی نے فوراں اپنے تاثرات پر قابو پایا
12:35ہاں وہ تو شام میں جانا ہے
12:37تب تک ہم واپس آ جائیں گے
12:38اور اگر ہمیں تھوڑی زیادہ دیر ہو گئی
12:40تو امان کو آپ بٹھا لیچے گا
12:42اسے چائے وائے پلائیے گا
12:44اتنے میں ہم آج جائیں گے
12:45چھوڑو بھی ہے نا
12:46قبرستان جانا کیا ضرورت ہے
12:48دعا تو گھر پر بھی بیٹھ کر کی جا سکتی ہے
12:50بہا جی نے اپنے تیئے اسے روکنا چاہا
12:53نورو لین کو ان کی بات
12:54ناغوار گزری
12:55کیسی باتیں کر رہی ہیں بہا جی
12:57قبرستان میں میری ماما سو رہی ہیں
12:59وہ میری ماں کی قبر ہے میں وہاں کیوں نہ جاؤں
13:02وہ قدر برا مان کے بولی
13:04پتہ نہیں کون کہاں ہے
13:05ہمیں کیا پتہ
13:06تم بس وہاں نہ جاؤ
13:08بہا جی کے مو سے بے قیالی میں فسلا
13:10نورو لین نے انہیران کی اور ناسمجی سے دیکھا
13:13میرا دل گھبراتا ہے نا
13:14مو سے نکلی بات کا اثر قتم کرنے کے لئے
13:17بہا جی بھوکلا کے بولی
13:18بہا جی میری شادی ہونے والی ہے
13:20میں اپنی شادی سے پہلے ایک بار جا کے
13:22ماما سے ملنا چاہتی ہوں
13:23پلیز
13:24نورو لین ان کی طرف دیکھ کے جذباتی انداز میں بولی
13:27بہا جی بلکل چپ رہ گئی
13:29مگر ان کی آنکھوں میں پھیلا تاثر
13:31یہ احساس دلا رہا تھا کہ وہ نہیں چاہتی
13:33نورو لین اپنی ماں کے قبر پر جائے
13:35اس گھر کے بہت سے ایسے راز تھے
13:38جو کسی کو نہیں معلوم تھے
13:40مگر ان کے سینے میں چھپے تھے
13:41نورو لین نے مزید بوہ جی سے کچھ نہ کہا
13:44اسی وقت اندر سے فرہانہ بھی
13:46سادہ شلوار قمیس پہنے اور سر پر
13:48ٹپٹا لیے باہر نکلے تھی
13:49بوہ جی بے بسی سے انہیں جاتا دیکھ رہی تھی
13:53وہ بہت اداس تھی
13:54وہ چاہ کر بھی نورو لین کو
13:56ماں کے قبر پر جانے سے روپ نہ سکی تھی
13:58کچھ دیر بعد ملازم نے
14:00امان کے آنے کی اطلاع دی
14:02انہوں نے فوراں خود کو نارمل کیا
14:04امان کو بڑے احترام سے اندر
14:06ڈروائنگ روم میں بٹھایا
14:07کیسے ہیں بیٹا
14:08انہوں نے امان سے پوچھا
14:09اچھا ہوں بوہ جی آپ سنائیں
14:11وہ جواباً احتراماً بولا
14:13وہ ان کی دل سے عزت کرتا تھا
14:16اللہ کا شکر ہے بیٹا آپ بیٹھیں
14:17بوہ جی نے صوفے کی جانے بشارہ کر کے
14:20اسے بیٹھنے کو کہا
14:21اینہ اور فرہانہ قبرستان گئی ہیں
14:23اینہ کی والدہ کی قبر پر فاتحہ پڑھنے
14:25بس آتی ہی ہوں گی وہ دونوں
14:27وہ جو صوفے پر بیٹھ رہا تھا
14:29ان کی بات پر چونکا
14:30اچھا
14:31ایک پل کی حرانگی کے بعد
14:32وہ بڑے ماہی نقیس انداز میں بولا
14:34آپ کیا لیں گے بیٹا
14:36جو آپ کھلائیں گی بوہ جی
14:38ویسے پکوڑے کھلا دیں
14:39چائے کے ساتھ تو مزہ ہی آجائے
14:41آپ کے ہاتھوں کے پکوڑے زبردست ہوتے ہیں
14:43وہ بے قیالی میں بولا
14:45آپ کو کیسے پتا
14:46آپ نے میرے ہاتھ کے پکوڑے کب کھائے
14:49بوہ جی نے بری طرح حیران ہو کے
14:51اس سے پوچھا
14:52میرا اندازہ ہے
14:53میرا مطلب ہے جب آپ دوسری ساری ڈشز
14:55اتنی اچھی بگانتی ہیں
14:56تو پکوڑے بھی اچھے ہی بناتی ہوں گی نا
14:59اس نے مسکرہ کے بعد بنائی
15:00مگر موہ جی ابھی بھی
15:01بے حد حیرانگی سے اسے دیکھ رہی تھی
15:03آپ کی باتوں سے کبھی کبھی ایسا لگتا ہے
15:06جیسے آپ مجھے پہلے سے جانتے ہیں بیٹا
15:08بلکہ سچ کہوں
15:09جب بھی آپ سے ملتی ہوں
15:11ایسا لگتا ہے
15:11شاید میں بھی آپ سے پہلے کبھی ملی ہوئی ہوں
15:13مگر کب یہ بالکل یاد نہیں آتا
15:16یہ محبت کی بات ہے بوہ جی
15:19ہم دونوں ہی کو پہلی ملاقات میں
15:21ایک دوسرے سے اپنا پن محسوس ہوا
15:23آپ مجھے ماں جیسی لگتی ہیں
15:31کہتے ہیں آپ مجھے امان بیٹا
15:33بوہ جی پیار سے ممتہ بھرے انداز میں بولی
15:35بڑا خوش اور مطمئن ہے میرا دل اینا کے لئے
15:38اسے ماں بن کے پالا ہے نا
15:40ہمیشہ ڈرٹی تھی
15:42خدا جانے میری بچی کے نصیب میں
15:44کیسا شخص ہوگا
15:45پر آپ سے مل کے دل مطمئن ہے
15:47میری اینا کا مستقبل محفوظ
15:49اور خوشیوں سے بھرا ہوا ہوگا انشاءاللہ
15:51بوہ جی سادگی سے مسکرہ کے بولی
15:54جبکہ امان کا چہرہ بے تاثر تھا
15:56قبرستان سے واپسی پر
15:58وہ دونوں چپچاپ اور داس سی گاڑی میں بیٹھی تھی
16:00علی بفش سنجیدہ
16:02سپاٹ اور بے تاثر چہرہ لیے
16:04گاڑی کے اگلی سیٹ پر بیٹھا تھا
16:06فرحانہ نے نورولین کے چہرے کو دیکھا
16:08تو انہوں نے اس کے ہاتھ کے اوپر
16:10اپنا ہاتھ رکھا
16:11مجھے تو ماما ٹھیک سے یاد بھی نہیں فرانہ کالا
16:13بس ایک دھنلا دھنلا سے اکس ہے
16:16ماما کا یوں جیسے انہیں قوب میں دیکھا ہو
16:18ماما کے ساتھ گزارا
16:19اپنے بچپن کی کوئی بات مجھے یاد نہیں
16:21نورولین نے افسردگی بھری نظروں سے
16:24کالا کو دیکھا
16:25اس کا لہجہ مدھم سوگوار اور داسیوں میں
16:28ڈھوبا ہوا تھا
16:29اسے اس وقت مرہومہ ماں کی کمی شددس سے
16:31محسوس ہوئی تھی
16:32اس کی آنکھوں میں ہلکی ہلکی سی نمی اتری تھی
16:35یاد بھی کیسے ہو اے نا
16:37اتنی چھوٹی سی تو تھی تم
16:39پانچ سال کی عمر تو بہت چھوٹی عمر ہوتی ہے
16:41اس چھوٹی سی عمر میں
16:43تم سے ماں کا سایہ چھن گیا
16:45فرحانہ نے ندکھ سے بھرے انداز میں
16:47بولتے ایک گہری سانس لی
16:49نیلو فرباجی بہت چلدی چلی گئی
16:51اتنی کم عمری میں
16:52نہ تمہیں بڑا ہوتے دیکھا
16:54نہ تمہاری کوئی خوشی دیکھی
16:55آج اگر وہ زندہ ہوتی
16:57تو تمہاری شادی پر کتنا خوش ہوتی
16:59تمہاری شادی کی ساری تیاریاں وہ کر رہی ہوتی
17:02میں بھی آج کل
17:04ماما کی کمی بہت محسوس کر رہی ہوں
17:05فرحانہ خالہ
17:06کاش ماما زندہ ہوتی
17:08میری شادی ہو جائے گی
17:09میں چلی جاؤں گی
17:10بابا جان اکیلے رہ جائیں گے
17:12ماما زندہ ہوتی
17:13تو بابا جان اکیلے تو نہ رہتے
17:15پھر ان کے ساتھ ماما بھی ہوتی
17:17اینہ نے کہتے ہوئے
17:18اداسی بھری ایک گہری سانس لی
17:20علی بخش سب باتیں سن کر بھی
17:22لا تعلقی اور سب پاٹ چہرے کے ساتھ بیٹھا تھا
17:32سوچے گا
17:32فرحانہ خود کو اس اداسی بھری
17:34کیفیت سے نکالتے ہوئے بولی
17:36اپنی شادی سے پہلے
17:38اچھی اچھی خوشگوار باتیں سوچو
17:40خوش رہو
17:41تمہیں خوش دیکھ کر
17:42باجی کی روح قبر میں خوش ہوگی
17:44انہوں نے ہلکی پیار بھری
17:46مسکراہت کے ساتھ
17:47اسے سمجھایا
17:47نورولن نے ہلکا سا سر ہلایا
17:50وہ بھی سوگواری
17:51بھرے انداز میں مسکرائی
17:52وہ دونوں گھر واپس آئیں
17:54تو امان لاؤنج میں بیٹھا تھا
17:56میز پر اس کے سامنے
17:57پکوڑوں کی پلیٹ
17:59اور چائے کا کپ رکھا تھا
18:00بوہ جی سامنے
18:01سوفے پر بیٹھیں
18:02اس کے ساتھ باتوں میں
18:03مصروف دیں
18:03اسلام علیکم فرحانہ خالہ
18:05فرحانہ کو دیکھ کر
18:06وہ پکوڑوں کی پلیٹ
18:07واپس میز پر رکھتا
18:09بڑے احترام سے کھڑا ہوا
18:10فرحانہ نے پیار بھری
18:12مسکراہت کے ساتھ
18:13اسے دیکھا
18:13امار اور نورولین کی
18:15نظریں ملی
18:15وہ اسے دیکھ کے
18:16سوگواری لیے انداز میں
18:18ہلکا سا مسکرائی
18:19والیکم السلام
18:20آ گئے تم
18:21جی آ گیا
18:22بوہ جی کے ہاتھوں کے
18:23بنے مزدار پکوڑے کھا رہا ہوں
18:25وہ ہس کے بولا
18:26اچھا
18:27یہ مزے ہو رہے ہیں
18:28فرحانہ بھی جواباً
18:29ہستے ہوئے سوفے پر بیٹھیں
18:30نورولین بھی ان کے ساتھ بیٹھ گئی
18:33آپ لوگوں کے لئے
18:33چائے بنواؤں بیٹا
18:34بوہ جی نے
18:35سوفے پر سے اٹھتے ہوئے
18:36فرحانہ سے پوچھا
18:37خالی چائے
18:38ہمیں پکوڑے نہیں ملیں گے
18:40فرحانہ نے
18:41بوہ جی کے جانب
18:42شرارتی انداز میں دیکھا
18:43میں ابھی لاتی ہوں
18:44بوہ جی مسکراتے ہوئے
18:46وہاں سے چلی گئی
18:47چائے پیلیں
18:48پھر شاپنگ پر چلتے ہیں
18:49امان
18:49جی ٹھیک ہے
18:50امان نے سر ہلایا
18:52ویسے آپ دونوں گئی کہاں تھی
18:53اس نے بظاہر بڑی سادگی سے پوچھا
18:56ماما کے قبر پر
18:58کالا بھی جانا چاہ رہی تھی
19:00اور میں بھی وہاں
19:01کافی عرصے سے نہیں گئی تھی
19:02فرحانہ کی جگہ
19:03نورولین نے جواب دیا
19:04اوہ اچھا
19:05اس نے مسنوئی
19:06افسردگی کا اثار کیا
19:08کتنے سال ہو گئے
19:09آنٹی کی دیتھ کو
19:10بہت سال ہو گئے
19:11اینا پانچ سال کی تھی
19:12جب باجی کی دیتھ ہوئی تھی
19:14کیا آنٹی کو کوئی بیماری ہوئی تھی
19:16میرا مطلب ہے
19:17وہ تو بہت ینگ ہوں گی نا
19:18اپنی دیتھ کے وقت
19:19اتنی ینگ ایج میں
19:20انتقال کی وجہ
19:21ظاہر اس نے بڑی سادگی
19:23خلوص اور اپنایت سے
19:25یہ سوال کیا تھا
19:26مگر اس کی آنکھوں میں
19:27کچھ پرسرار سا
19:28تاثر پوشیدہ تھا
19:30بس باجی بڑی کم عمر
19:32لکھوا کے لائیں تھی
19:33کار ایکسیڈن میں
19:34ان کا انتقال ہوا تھا
19:35فرحانہ بہت اداسی سے بولی
19:37اوہ بہت افسوس ہو
19:39آئم سوری
19:40انکل اور اینہ بہت
19:41ساتھ نہیں تھے
19:42کیا ان کے ایکسیڈن کے وقت
19:43یا یہ لوگ بھی ساتھ تھے
19:45پھر تو انہیں بھی
19:46چھوٹے آئیں ہوں گی ہے نا
19:47اس نے جان بھوچ کے
19:48مزید بات کو کریدہ
19:49یہ سب تو مجھے نہیں پتا
19:51آئی مین ہم لوگ تو
19:52شروع سے یو ایس میں رہتے تھے
19:54امی اببہ کے پاس
19:55تو بس فون پر باجی کے
19:57ایکسیڈن میں
19:57دیت کی اطلعہ آئی تھی
19:59امان نے افسردگی
20:00بھری شکل بنائی
20:01پھر لمحہ بھر کے
20:02وقفے کے بعد پوچھا
20:03ایکسیڈن کہا ہوا تھا
20:04یہیں کراچی میں
20:05یہ ساری تفصیلات
20:07تو مجھے نہیں پتا آمان
20:08ایکچولی باجی کی
20:09دیت کے وقت میں
20:09امیچور سی ٹینیجر تھی
20:11یہی کوئی سترہ
20:12اٹھارہ سال کی ہوں گی
20:13باجی کی دیت کا غم
20:15جو تھا سو تھا
20:15مگر ان کے انتقال کے بعد
20:17جو اببہ بیمار پڑے
20:18تو پھر کسی بیوات
20:19کا ہوش ہی نہیں رہا
20:21جوان بیٹی کی
20:21موت کے صدمے نے
20:22اببہ کو ہسپتال
20:23پہنچا دیا تھا
20:24انہیں بہت سیریس
20:26ہارٹ اٹیک ہوا تھا
20:27باجی کی دیت کے بعد
20:28وہ بس چھ ماہی زندہ رہے
20:30جوان بیٹی کی
20:31ناگہانی موت کا
20:32صدمہ دل پر لیے
20:33وہ دنیا سے چلے گئے
20:35پرہانہ دل گرفتگی سے بولی
20:36البتہ ان ساری باتوں کے دوران
20:38نورولین خاموش
20:39اور افسردہ سی بیٹھی رہی
20:41امی بھی ان
20:42پی در پی صدموں کے بعد
20:44اپنی زندگی کے
20:45باقی سال
20:45بیمار ہی رہی
20:46اوہ
20:47ایم سوری
20:48میں سمجھ سکتا ہوں
20:49آپ کی فیملی کے لیے
20:51کتنا بڑا صدمہ رہا ہوگا
20:52ہاں بس ہم دو ہی بہنیں تھی
20:54باجی سے اببہ کو پیار بھی بہت تھا
20:57ان کے انتقال کے بعد
20:58اببہ گم سم سے ہو گئے تھے
20:59اور امی اکیلے
21:00چھپ چھپ کے روتی رہتی تھی
21:02باجی گئی تو ایسے
21:04کوئی بیماری ہوتی تو
21:05سبر بھی آ جاتا
21:06مگر وہ تو بالکل
21:07صحت مند تھی
21:08ہستے کھیلتے
21:09جھٹ پڑ چلی گئی
21:10ان کے انتقال پر
21:11آپ لوگ پاکستان آئے ہوں گے
21:13میں نہیں آئی تھی
21:14بس امی اببہ آئے تھے
21:16فوراں فلائٹ کروائی تھی
21:17انہوں نے
21:17پھر بھی انتقال کے
21:18دوسرے دن یہاں پہنچ سکے تھے
21:20آنٹی کے جنازے میں
21:21تو شرکت کی ہوگی
21:22نہ اینا کے نانا نانی نے
21:23نہیں
21:24نہ ان کی تتفین میں
21:25شرکت ہوئی
21:26نہ نماز جنازہ میں
21:27فاروخ بھائی نے بتایا تھا
21:28سیریس ایکسیڈنٹ کی وجہ سے
21:30باجی کی کنڈیشن
21:31ایسی نہیں تھی
21:31کہ ڈیڈ بوڈی
21:32زیادہ دے رکھی جا سکتی
21:33اس لئے ان کی تتفین
21:35فوراں کر دی گئی تھی
21:36فرہانہ بہت دکھ سے بولی
21:38اوہ
21:39یعنی اینا کے نانی نانا
21:40نے اپنی بیٹی کا چہرہ
21:41تک نہیں دیکھا
21:42وہ بہت جتا کے بولا
21:44نہیں
21:44فرہانہ نے نفی میں
21:45سر ہلا دیا
21:46ایسی کیا سیریس کنڈیشن تھی
21:48فاروخ انکل
21:49ڈیڈ بوڈی
21:50کسی مردہ کانے میں
21:51رکھوا دیتے
21:52کم از کم آپ کے والدین
21:53کو آخری بار
21:54اپنی بیٹی کا چہرہ
21:55تو دیکھنے کو مل جاتا
21:56وہ بظاہر بہت
21:57سادگی اور ہمدرزی سے بولا
21:59لیکن دراصل
22:00اس کی باتوں
22:00اور سوالوں سے
22:02وہ فرہانہ کے دل میں
22:03شکوک اور شباحت
22:04کا بیچ بونا چاہتا تھا
22:05جب انہوں نے آخری بار
22:07بیٹی کا چہرہ بھی نہیں دیکھا
22:08پھر تو واقعی
22:09آپ کے پیرنٹس کو
22:10مرتے دم تک
22:11بیٹی کے موت کا
22:12سبر نہیں آیا ہوگا
22:14اس کی باتوں پر
22:14فرہانہ گمسم
22:15اور کاموش ہو گئی
22:16آپ سب لوگ
22:18آنٹی کو کتنا
22:19مس کرتے ہوں گے
22:20اینا تمہارے گھر پر
22:21آنٹی کی کوئی تصویر
22:22کیوں نہیں ہے
22:23لمحے بر کی
22:24کاموشی کے بعد
22:25اس نے نورو لینڈ
22:25کو مقاطب کیا
22:26آلبم میں بہت ساری
22:28تصویریں ہیں ماما کی
22:37اس لئے انہوں نے
22:37ماما کی کوئی تصویر
22:39گھر میں نہیں لگائی
22:40وہ جواباً
22:41سنجید کی اداسی سے بولی
22:42ایکچولی ماما اور بابا جان
22:44ایک عام سا روایت تھی
22:45شادی شدہ کپل نہیں تھے
22:47ان دونوں میں بہت محبت تھی
22:49بابا جان آج تک
22:50ماما کی دیت کے غم میں ہیں
22:52اس لئے تو انہوں نے
22:53کبھی دوسری شادی تک نہیں کی
22:54ساری زندگی ماما کی
22:56یادوں میں گھم رہ کے
22:57اکیلے زندگی گزار دی
22:58امان کی آنکھوں میں
23:00تمسکرانہ تاثر ابرا
23:02جو نورولین نے نوٹس نہیں کیا
23:04اور نہ ہی فرہانہ نے دیکھا
23:05فرہانہ اس کے نیلو فر کے
23:07ایکسیڈن کی تفصیلات میں
23:08جاننے والے سوالوں سے
23:10کچھ الچ سی گئی تھی
23:11امان نے ایک نظر انہیں دیکھا
23:13جو چپ چاپ سی بیٹھی تھی
23:14شک کی چنگاری اس نے چھوڑ دی تھی
23:18اسے پتا تھا اب آگ خود ہی لگ جانی تھی
23:20رات کے کھانے کے بعد
23:22میر فاروق فرہانہ اور نورولین
23:23سٹنگ روم میں سوفو پر ساتھ بیٹھے تھے
23:25میر فاروق نے سگار کا کش لیتے
23:28مسکرا کے ان دونوں کی طرف دیکھا
23:30جو شام میں امان کے ساتھ شاپنگ کے لیے گئی تھی
23:32کیسی رہ گئی تم لوگوں کی آج کی شاپنگ
23:34آج بھی امان کے ساتھ گئے تھے نا تم لوگ
23:37جی بابا جان ہم تینوں گئے تھے
23:38پتا ہے فرہانہ خالہ کی چوئیس بہت اچھی ہے
23:41میں نے اپنے سارے ڈرسز انہی کی پسند سے بنوائے ہیں
23:44اپنی شادی کی شاپنگ کر کے
23:46اس کا موٹ خوشگوار ہو چکا تھا
23:47فرہانہ چپ چپ اور کچھ کھوئی ہوئی تھی
23:50وہ شام میں امان کے ساتھ ہوئی گفتگو کی وجہ سے
23:53ابھی تک ڈسٹرپ تھی
23:54ان کا اس گفتگو کی طرف کچھ خاص دھیان نہیں تھا
23:57اچھا چلو یہ ٹھیک کیا
23:59میر فاروق نے فرہانہ کی غیر معمولی خاموشی
24:01اور سنجیدگی کو نوٹس کیا
24:03فرہانہ لگتا ہے تھک گئی ہے
24:05انہوں نے مسکرا کے پوچھا
24:06نہیں تھکی تو نہیں
24:08فرہانہ سنجیدگی سے بولی
24:10فرہانہ کالا اچھ تھوڑی اداس ہیں
24:12اصل میں آج ہم دونوں ماما کے قبر پر گئے تھے نا
24:14نورولین نے ایک نظر کالا کو دیکھا
24:16بتایا تھا مجھے علی بخشنے تم دونوں کے جانے کا
24:19میر فاروق نے گردم سنجیدگی سے
24:22ہاں میں ہلائی
24:23ان کی آنکھوں میں دکھ نظر آیا
24:24نیلو فرہم سے بہت اچھی جگہ پر ہے
24:27فرہانہ
24:28اس کی جدائی کا غم تو مجھے بھی نہیں بھولتا
24:30لیکن کیا کریں
24:31اپنوں کی جدائی کے غم کو دل میں
24:33چھپا کے زندہ تو رہنا ہے نا
24:35وہ سمجھانے والے انداز میں
24:37فرہانہ سے مقاتب ہوئے
24:38فرہانہ نے بغور ان کو دیکھا
24:40ان کی آنکھوں میں بہن کی
24:42بیس سال پہلے ہوئی
24:43حادثاتی موت کے حوالے سے
24:44کئی سوالات بھرے ہوئے تھے
24:47آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں فاروق بھائی
24:48وہ گہری سانس لے کے بولیں
24:50فاروق بھائی نیلو فرباجی کا ایکسیڈنٹ کیسے ہوا تھا
24:53کار ایکسیڈنٹ ہوا تھا
24:55میر فاروق جواباً سنجید کی سے بولے
24:57ہاں کار ایکسیڈنٹ تو تھا
24:59مگر وجہ کیا تھی ایکسیڈنٹ کی
25:00کسی ٹرک نے ہماری گاڑی کو ہٹ کیا تھا
25:04کیوں تم کیوں پوچھ رہی ہو
25:05فرہانہ کے اچانک اس طرح پوچھنے پر
25:08وہ قدرِ حیران ہوئے
25:09اپنی حیرت چھپاتے وہ سنجید کی سے جواباً بولے
25:12نہیں بس ایسے ہی پوچھ رہی تھی
25:15آپ اور اینا ساتھ نہیں تھے باجی کے
25:17وہ اکیلی تھی کیا
25:18نہیں ڈرائیور کے ساتھ تھی
25:19پھر تو ڈرائیور کو بھی چھوٹے آئیں ہوں گی نا
25:22انہوں نے بغور میر فاروق کو دیکھا
25:24ہاں کافی چھوٹے آئیں تھی مگر وہ بجھ گیا تھا
25:27میر فاروق نے پہلو بدلتے ہوئے
25:28مقتصرن جواب دیا
25:30باجی میرا مطلب ہے
25:32ان کی کیا اسی وقت دیتھ ہو گئی تھی
25:34یا ہسپٹل لے جایا کیا تھا انہیں
25:36پرانہ سوال پہ سوال کیے جا رہی تھی
25:39نورولین سنجیدہ چہرہ
25:40لیے بیٹھی ہوئی تھی
25:42ہسپٹل لے کے گئے تھے مگر چھوٹے اتنی سیریس تھی
25:45کسی طرح کا ٹریٹمنٹ ملنے سے پہلے
25:47اس کی دیتھ ہو گئی تھی
25:48ایکسیڈنٹ کس وقت ہوا تھا
25:51ایک اور سوال آیا دوپہر تھی
25:52میر فاروق نے پہلو بدلا
25:54پھر تو اس وقت آپ اپنے آفس میں ہوں گے
25:56ہاں میں آفس میں تھا
25:58نور تب کنڈر گارڈن میں تھی
26:00وہ اپنے سکول میں تھی
26:01میر فاروق اپنے اندر کی باکلا ہٹ چھپانے کے لیے
26:04خون مخا سگار کے کش لینے لگے
26:06آپ کے پاس آفس میں تلائی تھی
26:08ہاں آفس میں تلائی تھی
26:09پرانہ بغور میر فاروق کے چہرے کے
26:12ہر تاثر کو دیکھ رہی تھی
26:13انہیں میر فاروق کی آنکھوں میں اُبھرتی
26:16بے چینی اور باکلا ہٹ
26:17کچھ کچھ محسوس ہوئی تھی
26:18باجی کی دیت کی اصل وجہ کیا تھی
26:21فاروق بھائی
26:21میرا مطلب ہے کس انجری کی وجہ سے
26:24وہ سروائب نہیں کر سکی
26:25کوئی ایک نہیں
26:26اسے بہت زیادہ شدید چھوٹے آئی تھی
26:28ہیڈ انجری تھی
26:29مختلف فریکچرز تھے
26:31تھرمل انجریز تھی
26:32اندرونی بریڈنگ بھی ہو گئی تھی
26:34میر فاروق خدر مسترب ہو کے بولے
26:37خیریت تو ہے بھائی
26:38آج اتنے سالوں بعد
26:39اچانک تمہیں ساری تفصیلات
26:40پوچھنے کا خیال کیوں آ گیا
26:42میر فاروق نے ان کا چہرہ بگوڑ دیکھا
26:44کچھ وجہ نہیں
26:46بس ویسے ہی پوچھ رہی تھی
26:47فاروق بھائی
26:48باجی کے خبر پر سے ہو کے آئی ہونا شاید
26:50اس لیے یہ خیال آ رہا ہے
26:52پرانہ سنجید کی سے بولی
26:54ہسپتال سے ڈیڈ بوڈی لاتی
26:56آپ نے فوراں تفین کرا دی تھی
26:57پرانہ ان جوابوں سے
26:59مکمل طور پر مطمئن نہیں ہوئی تھی
27:01انہوں نے جانچتی نظروں سے دیکھتے ہوئے
27:04پوچھا
27:04میر فاروق اس بار گڑھ بڑھ آئے
27:06ان کا لمحے بھر کا وہ گڑھ بڑھ آنا
27:09اور بے چین ہونا
27:10فرہانہ نے بغور نوٹس کیا
27:12میت کی حالت رکھنے والی نہیں تھی
27:14ڈاکٹرز نے بھی یہی کہا تھا
27:15کہ فوراں تفین کروا دیں
27:16میر فاروق سگار کا کش لینے کے بعد بولے
27:19وہ فرہانہ کے ان شکوک پر
27:21اس آوالات سے ڈسٹرب ہو رہے تھے
27:23وہ اس ٹوپک کو فوراں ختم کروا دینا چاہتے تھے
27:26نور اداس ہو گئی ہے بھئی
27:27موضوع تبدیل کرو
27:28لاؤ بھئی تم لوگ آج کی شاپنگ دکھاؤ
27:30انہوں نے ایک نظر خاموش اور سنجیدہ بیٹھی
27:33نورولین کو دیکھا
27:34وہ نیلو فر کی موت کے حوالے سے
27:37کوئی بھی گفتگو نورولین کے سامنے کرنا نہیں چاہتے تھے
27:40انہوں نے سنجیدگی سے فرہانہ کو ٹوکا
27:42ان کو فرہانہ کی آنکھوں میں
27:44ابھی بھی کچھ بے چینی اور بہت سے سوال
27:46نظر آ رہے تھے
27:47وہ ان کے جوابوں سے مطمئن نہیں ہوئی تھی
27:49ان کے دل میں ابھی بھی کچھ سوال
27:52اور شکوک باقی تھے
27:53آج بھی آپ میرے پاس ہی سو جائیں فرہانہ
27:56قالا مجھے اچھا لگتا ہے آپ کے برابر میں
27:58سوتی ہونا ایسا لگتا ہے
28:00میرے پاس ماما سو رہی ہیں
28:01نورولین اپنے کمرے کے بیٹ پر فرہانہ
28:04کے ساتھ بیٹھی پیار پھرے انداز میں بولی
28:06اس نے اپنا سر
28:08ان کے کندے پر رکھا تھا
28:09قالا بھی تو ماں جیسی ہوتی ہے نا فرہانہ
28:12قالا تب ہی تو قالا کو ماں سی کہتے ہیں
28:14یعنی ماں جیسی ہے نا
28:16وہ مدھم آواز میں بولی
28:17فرہانہ نے اس کی طرف ممتہ بھرے انداز میں
28:20دیکھ کے ہاں میں سر ہلا دیا
28:21ہاں میری جان قالا ماں ہی ہوتی ہے
28:23انہوں نے پیار سے نورولین کا
28:25سر چوما
28:26وہ دونوں قالا بھانجی سونے کے لئے ساتھ لیٹ گئی
28:29کمرے کی لائٹس اس طرح تو نہیں جل رہی تھی
28:32جیسے نورولین جلا کے سوتی تھی
28:33مگر ہلکی روشنی تھی
28:35نورولین نے لیٹنے کے بعد
28:37فرہانہ کے بازو پر اپنا سر رکھ دیا
28:39فرہانہ اس کے بالوں کو نرمی سے سہلانے لگی
28:42مگر وہ وہاں موجود ہوتے بھی
28:44وہاں موجود نہیں تھی
28:45نورولین کو وہ کسی سوچ
28:47کسی خیال میں گم لگ رہی تھی
28:49آپ ابھی بھی بہت چپ ہیں
28:50مجھے لگ رہا ہے آپ ابھی بھی ماما کو سوچ رہی ہیں
28:53نورولین نے لیٹے لیٹے نظریں اٹھا کے ان کے چہرے کو دیکھا
28:57ہاں اے نا
28:58دل کچھ بیچین سا ہے
29:00باجی کی خبر پر سے آئی ہوں نا
29:01شاید اس لیے دل بہت اداس سا ہے
29:03فرہانہ مدھم آواز میں بولی
29:06تم سے کیا کہوں اے نا
29:08آج امان کے کچھ سوالوں نے مجھے
29:10جیسے ہلاسہ دیا ہے
29:11پہلے سٹوڈنٹ لائف اور پھر اپنی شادی شدہ زندگی کی مصروفیات میں
29:14کبھی ان باتوں کا خیال آیا بھی
29:16تو زیادہ سوچنے کا وقت نہیں ملا
29:18مگر آج اچانک ہی اپنی بہن کی موت کے بارے میں
29:21بہت سے سوال ذہن میں شور مچانے لگے ہیں
29:24بری طرح بیچین کر دیا ہے
29:26انہوں نے بیچین اور مسترب سے انداز میں نورولین کو دیکھا
29:29ایسی کیا سیریس کنڈیشن تھی
29:31فاروخ انکل ڈیڈ بارڈی کسی مردہ خانے میں رکھوا دیتے
29:34کم از کم آپ کے پیرنٹس کو آخری بار اپنی بیٹی کا چہرہ تو دیکھنے کو مل جاتا
29:39جب انہوں نے آخری بار بیٹی کا چہرہ ہی نہیں دیکھا
29:42پھر تو واقعی آپ کے پیرنٹس کو مرتے دم تک بیٹی کی موت کا سبر نہیں آیا ہوگا
29:46امان کے جملے ان کے کانوں میں گونج رہے تھے
29:50نورولین ان کے بازو پر سر رکھ کے سو چکی تھی
29:53جبکہ ان کی آنکھوں سے نین کوسو دور تھی
29:56سوالات ان کے اندر ساری رات چھور مچاتے رہے
29:59اور فرہانہ تمام رات ان سوالوں کے جواب تلاش کرتی رہی
30:03جو سوال اور شکوک امان ان کے دل میں پیدا کر کے گیا تھا
30:07اب جب تک ان کے جواب نہ مل جاتے
30:09فرہانہ کے دل کو قرار نہیں آ سکتا تھا
30:12وہ صبح صبح کچن میں آ گئی
30:13وہاں بوہ جی نماز کے انداز میں سر پر ڈپٹا لیے
30:16اپنے لیے چائے بنا رہی تھی
30:18جلدی اٹھ گئی بیٹا
30:19بوہ جی نے پیار سے پوچھا
30:22فرہانہ کی آنکھیں رات بھر جاگنی کی وجہ سے سرک ہو رہی تھی
30:25وہ ساری رات بے چین اور جاگتی رہی تھی
30:28جی بوہ جی
30:29رات نین نہیں آئی
30:30ان کا انداز مندھم تھا
30:32طبیعت تو ٹھیک ہے
30:33بوہ جی نے فکر سے انہیں دیکھا
30:35جی ٹھیک ہے
30:37فرہانہ سر ہلاتی
30:39کچن ٹیبل کے آگے رکھی کرسی پر بیٹھنے لگی
30:42آپ کے لیے چائے بناو
30:43اگر زہمت نہ ہو تو پلیز
30:45فرہانہ قدر تکلف سے بولی
30:47زہمت کیسی بیٹا
30:49بوہ جی نے ساتھی فرہانہ کے لیے چائے چولے پر رکھ دی
30:51فرہانہ نے سوچتی نظروں سے انہیں بغور دیکھا
30:54وہ تسبتس کا شکار تھی
30:57بوہ جی ایک بات بتائیں
30:59آپ تو فاروق بھائی کے گھر پر شروع سے ہے نا
31:01ہاں بیٹا میرے ماں باپ
31:02کیا دادا پر دادا
31:04بھی میرے میر خاندان کے خاندانی ملازم چلے آ رہی ہیں
31:07بوہ جی چائے بناتے
31:09مصروف سے انداز میں بولی
31:10پھر تو جب نیلو فر باجی کی شادی ہو کر
31:12فاروق بھائی کے ساتھ یہاں پاکستان آئی تھی
31:15آپ تب بھی ہاں ہوں گی
31:16فرہانہ نے ذرا سمحل کے محتاط سے انداز میں سوال کیا
31:20ہاں بیٹا اللہ جنت نصیب کرے آپ کی بہن
31:22بڑی نیک لڑکی تھی
31:24بوہ جی سادکی سے بولی
31:25نرم دل دھیمے مزاج کی
31:28گرور تو نام کو نہیں تھا
31:30ٹی بیکس مگوں میں ڈالتے ہوئے وہ ہلکا سا مسکرائیں
31:32ان کا محبت بھرا انداز بتا رہا تھا
31:35کہ وہ نیلو فر کو کتنا پسند کرتی تھی
31:37فاروق بھائی اور باجی کے تعلقات
31:39اپس میں کیسے تھے
31:40فرہانہ نے میز پر رکھے نمکدان کو خوامکہ ہاں سے گھوماتے ہوئے
31:44بوہ جی سے اگلا سوال کیا
31:45بوہ جی نے انہیں چوک کے دیکھا
31:47میرا مطلب ہے دونوں میں بڑی محبت ہوگی نا
31:49فرہانہ فوراں سمحل کے بولی
31:51ہاں بڑی محبت تھی
31:53مگر بوہ جی کو ان کے سوالوں میں غیر معمولی پن کا احساس ہو گیا تھا
31:57وہ قدر محطات سے ہو گئی تھی
31:59جس دن باجی کی کار کا ایکسیڈنٹ ہوا تھا
32:01آپ کہاں تھی
32:02فرہانہ نے ایک لمحے کے توقف کے بعد سوال کیا
32:05میں اس براہرہ سوال پر بوہ جی ایک پل کے لئے گھبرائیں
32:09میں گھر پر ہی تھی بیٹا
32:10وہ گھبرہت چھپاتے ہوئے بولی
32:13اور فاروق بھائی اور اینہ
32:14فرہانہ اب سوال پر سوال کر رہی تھی
32:16وہ دونوں گھر پر تھے
32:18بوہ جی نے تھوک نکلتے ہوئے بولا
32:20لیکن فاروق بھائی تو بتا رہے تھے
32:22وہ اپنے آفیس میں تھے
32:23ان کے پاس آفیس میں ایکسیڈنٹ کی اطلاعی تھی
32:25اور اینہ اپنے سکول میں تھی
32:27فرہانہ کا انداز تفتیشی تھا
32:30بیٹا بوڑی ہو گئی ہوں
32:31مجھے کل پرسوں کی بات یاد نہیں رہتی
32:33بیس سال پرانی بات کہاں ٹھیک سے یاد ہوگی
32:36صاحب نے جو بتایا وہی ٹھیک ہے
32:38بوہ جی اپنی بھوکرا ہٹ چھپانے کے لیے
32:40چہرہ کاؤنٹر کی طرف کر کے
32:42تیز تیز چائے کے مگوں میں کھولتا ہوا پانی ڈالنے لگی
32:45اور ویسے بیٹا شادی کا گھر ہے
32:47آپ یہ باتیں لے کر بیٹھ گئیں
32:48خوشی کا موقع ہے اچھی اچھی باتیں کریں
32:50چمچ کو مگوں میں چلاتے ہوئے وہ مڑی
32:53وہ اپنا اعتماد بحال کر چکی تھی
32:55چائے کمک انہوں نے فرہانہ کے سامنے میز پر رکھا
32:58جی آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں لیکن
32:59اپنی بہن کے موت کے بارے میں جاننے کا
33:01تو مجھے پورا حق ہے نا
33:03دل چاہ رہا ہے ان کی آخری وقت کی سب باتیں سنو
33:05انہوں نے چائے کا ایک سپ لیا
33:07باجی کا ایکسیڈنٹ کس وقت ہوا تھا
33:10فرہانہ نے ان کی طرف گہری نظروں سے دیکھا
33:12شاید شام تھی
33:13مجھے ٹھیک سے یاد نہیں بیٹا
33:15بوہ جی کا انداز ٹالنے والا تھا
33:17آپ نے باجی کی میت دیکھی تھی
33:19کیسی کنڈیشن تھی میت کی
33:21فرہانہ ہی سوال کر رہی تھی
33:23کہ ان کی نظر کچن کے دروازے پر
33:24کھڑے میر فاروق پر پڑی
33:26ان کے چہرے پر بڑی واضح ناغواری تھی
33:28جبکہ بوہ جی بھی انہیں دیکھ کے کچھ باکھلا سی گئی تھی
33:31لگتا ہے کل مجھ سے پوچھ کے
33:33تمہاری تسلی نہیں ہوئی تھی فرہانہ
33:35کچن کے اندر آتے
33:36وہ براہراز فرہانہ سے مقاتب ہوئے تھے
33:39فرہانہ ان کے اس طرح آ جانے سے
33:41قدرے گڑھ بڑھائی تھی
33:42بوہ جی جلدی سے کاؤنٹر کی طرف چلی گئی تھی
33:45نہیں ایسی تو کوئی بات نہیں فاروق بھائی
33:47میں بس ویسے ہی بوہ جی سے
33:49فرہانہ نے وضاحت کرنا چاہیے
33:51نیلو فر کی موت سے متعلق تحقیقات کر رہی تھی
33:54ہے نا میر فاروق اس کی بات کٹ کے تنزیہ بولے
33:57میں سمجھ رہا تھا تم نور کی شادی میں شرکت کرنے آئی ہو
34:00مجھے نہیں پتا تھا کہ بھانجی کی شادی سے زیادہ
34:03تمہیں اپنی موت بہن کی موت کی تحقیقات کرنے میں
34:05دلچسپی ہے
34:06ان کی آنکھوں میں قفگی بھری تھی
34:08اگر پتا ہوتا تو تمہیں نکھانے کے لیے
34:10نیلو فر کا ڈیٹ سرٹیفکیٹ پہلے سے نکال کے رکھتا
34:13فرہانہ کی آلت ایسی تھی کہ کارٹو تو بدن میں لہو نہیں تھا
34:17وہ شرمندگی سے پانی پانی ہو رہی تھی
34:19بوہ جی بلا وجہ کیبنٹس کھولنے بند کرنے لگی تھی
34:22ان کے انداز میں واضح گھبراہت تھی
34:24ابھی جا کے پرانی فائلوں میں ڈھونڈتا ہوں
34:27اسپتال سے ملا ڈیٹ سرٹیفکیٹ ضرور مل جائے گا
34:30وہ دیکھ لینا موت کی وجہ جان لوگی
34:32تو تمہاری تسلیح ہو جائے گی
34:34میر فاروق گہرے تنزیہ لہجے میں بولے
34:36نرگس بوہ مجھے ایک کپ چائے لاکے دیں
34:39فرہانہ کو صفائی کا موقع دیئے بغیر
34:41وہ بوہ جی سے مقاتب ہوئے
34:42جی بہت بہتر
34:43بوہ جی دبے دبے لہجے میں بولی
34:45وہ مالک کے غسیلے موٹ سے بہت
34:47ڈر گئی تھی
34:48میر فاروق ان کا جواب سننے رکے نہیں تھے
34:51فرہانہ شرمندہ شرمندہ سی وہاں کھڑی تھی
34:53انہوں نے بہنوئی کو بری طرح قفع کر دیا تھا
34:56انہیں اس بات کا اچھی طرح اندازہ تھا
34:58وہ کچھ سوچ کے میر فاروق کے پیچھے آئیں
35:00میر فاروق کشن سے نکل کے سیدھے گارڈن میں چلے آئے تھے
35:04اپنے پیچھے فرہانہ کا آنا وہ محسوس کر چکے تھے
35:07مگر اپنی خبکی ظاہر کرنے کے لیے
35:09اسی طرح چہرہ دوسری طرف کیے کھڑے رہے
35:12فاروق بھائی I'm sorry
35:15میری کسی بات سے آپ ہرٹ ہوئے ہو
35:16تو میں دل سے معذرت چاہتی ہوں
35:18وہ شرمندگی سے بولی
35:20خدا نہ خاصتہ میرا کچھ اور مطلب نہیں تھا
35:22بس اینا کی شادی کا موقع ہے نا
35:24باجی کا بار بار خیال آ رہا ہے
35:26ان کی دیت کے وقت چھوٹی تھی
35:28نہ سمجھتی
35:29باجی کی دیت کا امی اببہ نے اتنا صدمہ لیا
35:31کہ بعد میں بھی کبھی ان دونوں سے باجی کے بارے میں
35:34زیادہ بات نہیں ہو سکی
35:35ان کی طبیعت بگڑنے کے خیال سے کبھی کچھ زیادہ نہیں پوچھ سکی
35:39یہاں آکے باجی کی زیادہ آ رہی ہے
35:41بس اسی لیے یہ باتیں پوچھ بیٹھی
35:43فرہانہ کا انداز اپنی صفائی پیش کرنے والا تھا
35:47بولتے بولتے ان کی آنکھیں نم ہو گئی تھی
35:49آپ کو برا لگا ہے تو میں معافی چاہتی ہوں
35:51میر فاروق نے گردن گھوما کے ان کو دیکھا
35:54میں نیلو فر سے کتنی محبت کرتا تھا
35:56میرا خیال ہے یہ مجھے
35:57تم سمیت کسی پر بھی ثابت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے فرہانہ
36:00ان کے لہجے میں قبکی تھی
36:02مگر پہلے سے مقابلے میں
36:04اب ان کے غصے میں دکھ اور صدمے کا اثر زیادہ تھا
36:08سننا چاہتی ہو تو سنو
36:11ایکسیڈن میں نیلو فر کا جسم پوری طرح جھلس کیا تھا
36:14اس کا چہرہ بوری طرح مسک ہو گیا تھا
36:17میں وہ سب کس طرح دیکھ سکا بتا نہیں سکتا
36:19لیکن تمہارے پیرنٹس
36:21وہ ہرگز نہیں دیکھ پاتے بیٹی کی جھلسی ہوئی میت
36:24ان کا درد اور غم میں ڈوبا لہجہ
36:26فرہانہ کو ان کی آنکھوں میں
36:28ہلکی ہلکی سی نمی میں نظر آئی تھی
36:30فرہانہ کی آنکھوں میں بھی آنسو آ گئے تھے
36:32اس کا ایکسیڈن میں بری طرح مسک ہوا
36:35وہ چہرہ آج تک میرے دل و دماغ سے
36:37نہیں نکلتا
36:37میں آج تک نیلو فر کی موت کے صدمے سے
36:40نہیں نکل سکا ہوں فرہانہ
36:42میر فاروق نے اپنے سینے پر زور سے ہاتھ مارا
36:44انہوں نے فرسٹریٹڈ ہو کے
36:46بالوں کو مسلا
36:47اگر میں اپنے جذبات اور غم کا اظہار
36:50بار بار نہیں کرتا تو اس کا یہ مطلب
36:52ہرگز نہیں کہ مجھے کوئی غم ہی نہیں
36:53میرا دل آج تک نیلو فر کی ناگہانی
36:56موت پر تڑپتا ہے
36:57سسکتا ہے میں تنہائی میں اسے یاد کر کے
36:59آج بھی روتا ہوں
37:00انہوں نے اپنی پرنم آنکھوں کو زور سے لگ رہا
37:03نیلو فر سے میری محبت کا اس سے بڑا ثبوت
37:06اور کیا ہوگا کہ میں آج تک اس کی یادوں کو
37:08سینے سے لگائے تنہا زندگی
37:10گزار رہا ہوں
37:11اس کی جگہ میں نے کسی اور عورت کو نہیں دی
37:13آپ کی نیلو فر باجی سے محبت میں
37:15مجھے پورا یقین ہے بھائی
37:17میرا پوچھنے کا انداز شاید
37:19نامناسب تھا آپ کو میری کوئی بھی بات بری لگی
37:22تو پلیز مجھے معاف کر دیں
37:24آپ کا دل دکھانا میرا مقصد ہرگز نہیں تھا
37:27فرہانہ شرمندگی سے بولی
37:28آواز دکھ کے سبب بھر رائی ہوئی تھی
37:31آنکھوں سے آنسو بھی گر رہے تھے
37:33میر فاروق سنجیدہ چہرے کے ساتھ
37:35خاموش کھڑے تھے
37:36فرہانہ بات پوری کرنے کے بعد شرمندہ چہرے
37:39اور آنسووں سے لبریز آنکھے لیے
37:41گھر کے رہائشی حصے کی جانے پڑھی
37:43ان کے جاتے ہی میر فاروق کے چہرے کے
37:45تاثرات بدلے تھے
37:46اب وہاں پر کوئی غم اور صدمہ نہیں تھا
37:49اب ان کے چہرے پر فرہانہ کے لیے انتہائی
37:51سخت غصے سے بھرے اور نفرت
37:53آمیز تاثرات پھیلے تھے
37:55فرہانہ کے ان سوال اور جواب اور انکوائری
37:57نے انہیں پریشان کیا تھا
37:59شدید غصہ اور تیش دلایا تھا
38:00اور وہ اپنے گھر پر فرہانہ کی موجودکی سے
38:03بیزار اور چڑے سے لگ رہے تھے
38:05میر فاروق اسٹیڈی میں کھڑے تھے
38:07ان کے سامنے بوہ جی مودبانہ
38:09انداز میں آجزی سے کھڑی تھی
38:10وہ خاص سے تیش اور غصے میں نظر آ رہے تھے
38:13نور کو فرہانہ کے ساتھ
38:15کسی بھی وقت اکیلہ مت چھوڑیں
38:16جس وقت بھی وہ دونوں اکیلی ہوں آپ ان کے ساتھ ہوں
38:19نرگز بوہ
38:19دن میں تو سارا وقت ساتھ ہی ہوتی ہوں صاحب
38:22لیکن رات میں وہ آج کل اینہی کے کمرے میں سو رہی ہے
38:33کسی بہانے سے آپ بھی وہی رہا کریں
38:34کم از کم جب تک نور سون آ جائے
38:37اس وقت تک آپ وہی موجود رہا کریں
38:39میر فاروق کا انتہائی سختگیر
38:41اور حکمیہ لبو لہ جاتا
38:42کوئی کوتا ہی میں بلکل برداشت نہیں کروں گا
38:45نرگز بوہ جب تک نور کی شادی
38:47نہیں ہو جاتی اور فرہانہ یہاں موجود ہے
38:49میں ان دونوں کو
38:51کسی بھی وقت اکیلہ نہ دیکھوں
38:52وہ حد درجہ کانشنس نظر آ رہے تھے
38:55جی بہت بہتر
38:56میں احتیاط رکھوں گی
38:57بوہ جی آجزی سے بولی
38:59ٹھیک ہے آپ جا سکتی ہیں
39:01انہیں معلوم تھا ان کا یہ ایک حکمی
39:03بوہ جی کے لئے کافی تھا
39:04اب وہ فرہانہ اور نورولین کو
39:06اکیلے ایک ساتھ نہیں رہنے دیں گی
39:08ان کی سٹڈی سے نکلنے کے بعد
39:10میر فاروق نے علی بخش کو دیکھا
39:11علی بخش میں اسلام آباد جانا چاہتا ہوں آج
39:14کیا بھی
39:15ہاں بھی
39:16کل واپس آ جاؤں گا
39:17اس کے بعد پھر نور کی شادی کی تقریبات کی
39:19مصروفیات شروع ہو جائیں گی
39:20تو میرا فوراں اسلام آباد جانا ہو نہیں سکے گا
39:23اچھا ہے آج ہوا ہوں
39:24کہتے ہوئے وہ اپنی رائٹنگ ڈیسک کی طرف پلٹے
39:27جی ٹھیک ہے صاحب
39:29علی بخش نے عدب سے سر ہلایا
39:30میر فاروق ڈیسک پر بیٹھ کر
39:32آنکھوں پر نظر کا چشمہ لگا کے
39:34فائل کھولنے لگے
39:35علی بخش آج سے واپس پلٹ گیا
39:38لائک کومنٹس شیئر کریں
39:40اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کے لئے سبسکرائب کریں

Recommended