Skip to playerSkip to main contentSkip to footer

Recommended

  • 2 days ago

Category

📚
Learning
Transcript
00:00حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ نے
00:02ان دنوں میں جو وہاں گزرے ہیں
00:04جتنے بھی کوفی آئے ہوئے تھے
00:07اکثر و بیشتر تو کوفے کے لوگ تھے
00:08ان سے کہا کہ میں خود نہیں آیا
00:11تم نے مجھے بلایا تھا
00:13اے فلا ابن فلا
00:14کیا تم نے مجھے خطبہ ہی لکھا تھا کہ آؤ
00:16اے فلا ابن فلا
00:18کیا تم نے مجھے پیغام نہیں بھیجا تھا
00:19کہ یہاں تشریف لائیے
00:20اور دیکھو میرے پاس تمہارے خطوط موجود
00:23وہ ایک تھیلہ جس میں کہ خطوط ہے
00:26وہ بلا کے بیدان میں لکھتی
00:27بیس جو ہیں خاندان بنی حاشم میں سے شہید ہوئے
00:31حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ نے
00:34ایک بہت ہی انفج چھوٹا بچہ
00:36وہ بھی شہید ہوئے
00:37باقی سب مرد تمام مرد
00:40سواء ایک حضرت حسین کے بیٹے
00:42حضرت علی
00:43علی بن حسین
00:44زین العابدین کے علاہ بعد میں
00:47وہ بیمار تھے
00:48وہ جنگ میں حصہ نہیں لے سکتے تھے وہ بچ میں
00:50صرف یہ ہے دس محرم الحرام
00:53اور سن اکسٹھ حجری میں
00:55حضور کے نواسے
00:56اور جن کے بارے میں حضور نے فرمایا
00:59سیدہ شباب اہل الجنہ
01:01حضرت حسین شہید ہوئے گا
01:03کوفہ چونکہ حضرت علی
01:09حضرت حسین کے پاس بیغام آ رہے تھے
01:11کوفہ سے
01:12کیونکہ کو حضرت علی نے دارا خلافہ بنا لیا تھا
01:15اور وہاں سمجھا جاتا تھا
01:18کہ حضرت علی کے ہمدرد
01:19اور حضرت شیان علی جنہیں ہم کہے
01:22ان کے ساتھ ہی ہم خیال
01:23یہ لوگ ہیں ہم کسرت کے ساتھ
01:26اور وہاں سے اب خطوط کا
01:27تانتہ شروع ہو گیا
01:28آپ یہاں آئیے
01:29ہم بہتاب ہیں
01:30آپ کا استقبال کریں گے
01:31آپ کے ہاتھ پر بیعت کریں گے
01:33تاکہ یہ جو
01:34قیسر اور کسرہ کی
01:35سلط شروع ہو رہی ہے
01:36اس کو روکا جا سکتا ہے
01:37وہ تانتہ
01:39مدھا ہوا ہے خطوط کا
01:40تو حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ
01:42انہیں فیصلہ کر لیا
01:43کہ میں کوفے جاؤں
01:44حضرت زمیر روکتے رہ گئے
01:47کہ نہیں
01:47کوفیوں پر اعتماد نہ کی جائیں
01:50یہ زبانی کلامی ساتھ دیتے ہیں
01:53جب دنڈا چلتا ہے
01:54تو پھر یہ ہٹ جاتے میدان سے
01:56اور حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ
01:59وہ با مروت انسان
02:00شریف النفس انسان
02:02کیسے ممکن تھا
02:04غیرت مند
02:05غیور انسان
02:06وہ کیسے ان کی بات کو رکھتے ہیں
02:09لہذا اچھا چلو
02:10چلتے ہیں کوفے کی طرح
02:11آگے پڑھتے چلے گئے ہیں
02:14کربلا میں پہنچ گئے ہیں
02:15جو کچھ وہاں ہوا ہے
02:16کہ آپ کو معلوم ہے
02:17اس میں یہ بات ہے
02:19پہلے ایک ہزار کا لشکر بھیجا تھا
02:21غمید اللہ ابن زیاد میں
02:22اس پر حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ
02:25انہوں نے
02:26جو باتیں کہیں
02:27وہ کچھ اثر انداز ہو گئے
02:28ان کا اثر جو تھا حر
02:30حر بن یزید تمیمی
02:33وہ بعد میں حضرت حسین کا حامی ہو گیا
02:35اور حضرت حسین کے ساتھ
02:37اس کو بھی شہادت مسئل
02:38پھر دوسرے کو بھیجا
02:40عمر بن سعید
02:41عمر بن سعید بھی
02:43ایک بڑی عظیم شخصیت کے بات
02:45مکہ بیٹا تھا
02:46حضرت سعید ابن ابی وقعاص
02:48جو فاتح ایران تھے
02:51اور جن کو غزوہ اہد کے موقع پر
02:53حضور نے فرمایا تھا
02:54کہ اے سعید تیر چلاو
02:56میرے ماں باپ تم پر قربان
02:58جبکہ اہد میں گھیراو کر لیا تھا
03:00حضور کا اور کفار قتل کرنے کے لیے
03:02حجوم کر رہے تھے
03:03اور کچھ حضرات تیر چلا چلا کے
03:05انہیں پھیک رہے تھے
03:06دور جو ہے ہٹا رہے تھے
03:07ان میں سے اندر تھے
03:08سعید ابن ابی وقعاص بھی تھے
03:10پھر وہ فاتح ایران تھے
03:12اسی لیے گورنر بن گئے تھے
03:13ایران کے
03:14سعید جو ہے
03:15ان کا بیٹے یہ عبر جو ہے
03:17یہ اب ایک بڑے
03:19صوبے کا گورنر بھی تھا
03:20اس وقت چار ہزار آدمی دے کر بھیجا
03:22وہ بھی دربی کرتا رہا
03:24اس نے کوئی تشدد نہیں کیا
03:25اس کے اندر بہرحال
03:27اپنے عظیم باپ کے
03:28خون کا کچھ اثر تھا
03:30لیکن یہ
03:30کہ پھر ابن زیاد کو اطلاع مل گئی
03:33کہ
03:33عمر ابن صاحب جو ہے
03:35وہ تو لہتو لال کر رہا
03:36حملہ نہیں کر رہا
03:37قتل نہیں کر رہا
03:38بلکہ یہ
03:39کہ وہ تو اس راستہ بھی دینے کے لیے تیار ہے
03:42کہ نہ مدینہ کی طرف جائیے
03:44اور نہ
03:45آپ
03:46مکہ کی طرف جائیے
03:48نہ کوفہ کی طرف جائیے
03:49بلکہ آپ چاہے تو
03:51تمشھ چلے جائیں
03:52یزید سے اپنا معاملہ کر لیں
03:53اس پر ابن زیاد نے
03:55پھر وہاں سے خط لکھا ہے
03:56میں نے تمہیں اس کام کے لیے بھیجا تھا
03:58میں نے تمہیں حکم دیا تھا
04:00حسین سے میری بیعت لو
04:02یعنی میری بیعت کے ذریعے
04:03یزید کی بیعت لو
04:04اور اسے پکڑ کر
04:06لاکہ میرے سامنے پیش کر لیا
04:07لہذا پھر اس نے
04:09ایک بہت خوخار شخص کو
04:11زیادہ فوج دے کر بھیجا ہے
04:12اور وہ جو ہے
04:14اس نے آ کر جو ہے
04:15شمر دے
04:16پھر اس نے فیصلہ کر ماملہ
04:18حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ
04:21ان دنوں میں جو وہاں گزرے ہیں
04:23جتنے بھی کوفی آئے ہوئے
04:25اتنے اکثر و بیشتر
04:26تو کوفے کے لوگ تھے
04:28ان سے کہا کہ
04:28میں خود نہیں آیا
04:29تم نے مجھے بلایا تھا
04:31اے فلاء ابن فلاء
04:33کیا تم نے مجھے خط نہیں لکھاتا
04:34کہ آؤ
04:34اے فلاء ابن فلاء
04:37کیا تم نے مجھے پیغام نہیں بھیجا تھا
04:38کہ یہاں تشریف لائیے
04:39اور دیکھو میرے پاس
04:41تمہارے خطوط موجود
04:42وہ ایک ٹھیلہ
04:43جس میں کہ خطوط ہے
04:44وہ بلا کے بیدان میں لکھتا
04:45یہ حضرت حسین
04:47حسین رضی اللہ تعالیٰ
04:49اندوں کی شرافت
04:50اور اپنی صاف دلی
04:51کوئی اس کے اندر عیاری نہیں تھی
04:53ان کے اندر معاذ اللہ
04:54سبح معاذ اللہ
04:55دیکھنے یہ کہ
04:56اس کا نتیجہ اچھا نہیں کھلا
04:57نتیجہ کیا نکلا
04:59اب انہیں پتا چل گیا
05:01کوفیوں کو
05:02اگر اب حسین زندہ
05:04دمشق پہنچ گئے
05:05یزید کے پاس
05:06تو یہ ہم سب کا بھانا
05:08بھوڑ دیں گے
05:08ہماری شامت آ جائے گی
05:11لہذا اب تو
05:12کسی صورت
05:13جنہیں زندہ نہیں رہتی
05:14یہ بہا اہم واقعہ
05:16نورٹ کرنے گی
05:17اس لیے کہ حضرت حسین
05:19نے ایک ایک نام لے کر
05:20اے فلا ابن فلا
05:21اے فلا ابن فلا
05:22کیا تم نے خط نہیں دکھا
05:24کیا تمہارا پیغام نہیں تھا
05:26اب انہوں نے دیکھا
05:27کہ یہ بھانا آگر
05:28یزید کے ہاں جا کر
05:30بھوڑ دیا گیا
05:31تو پھر ہماری خیر نہیں ہو
05:32یہی وجہ ہے
05:34حضرت حسین کو شہید کرنے کے بعد
05:36یہ نوٹ کر لیجئے
05:38بہتر آدمی تھے کل
05:40جس کو کہلے لشکر
05:41حضرت حسین کا رسی اللہ تعالی
05:43ان میں سے بیس
05:45خاندان بنی حاشم کے چشموں چھلا
05:48بڑی بہادری سے لڑے
05:51بڑی بہادری سے لڑے
05:52ایک ایک نے لڑ کر جا
05:53موزوں کو بارا ہے
05:55یقاتلون فی سبیل اللہ
05:57فیقتلون ویقتلون
05:58قتل کر بھی رہے تھے
06:00قتل ہو بھی رہے تھے
06:00ایک ایک کر کے قتل ہو رہے تھے
06:02شہید ہو رہے تھے
06:03بیس جو ہیں
06:04خاندان بنی حاشم میں سے شہید ہوئے
06:06حضرت حسین رضی اللہ تعالی
06:09نے ایک موتی
06:10انفنٹ چھوٹا بچہ
06:11وہ بھی شہید
06:12باقی سب مرد
06:14تمام مرد
06:16سواء ایک حضرت حسین کے بیٹے
06:18حضرت علی
06:19علی بن حسین
06:20زین العابدین کے لائے بانوے
06:22وہ بیمار تھے
06:23وہ جنگ میں حصہ نہیں لے سکتے تھے
06:25وہ بچ گئے
06:26صرف
06:26اچھا حضرت حسین شہید ہو گئے
06:29یہ ہے
06:30دس محرم الحرام
06:32سن اکسٹھ حجری
06:34کیا مطلب ہے
06:37حضور کے انتقال
06:39کے ٹھیک پچاس پر اسمان
06:41سن کیارہ حجری میں
06:44حضور کا انتقال
06:45اور سن اکسٹھ حجری میں
06:47حضور کے نواسے
06:48اور جن کے بارے میں
06:50حضور نے فرمایا
06:51سیدہ شباب آل الجنہ
06:52حضرت حسین شہید
06:54کر دیئے
06:55اور اس کے بعد
06:57اس نشکر نے
06:58خیموں کو آگ لگا دی
06:59یہاں نکتہ سمجھ لیجئے
07:01آگ کیوں لگائی
07:02انہیں معلوم تھا
07:04ہمارے خلاف
07:05ڈاکومنٹری پروف
07:06موجود ہیں وہاں پر
07:07وہ ہمارے خطوط کے
07:08تھیلے وہاں موجود ہیں
07:09اگر وہ باقی رہ گئے
07:11تو ہماری شامتہ جائے گی
07:12ہمیں کال بچائے
07:13تاکہ وہ ریکارڈ
07:15جو ہے ان کا
07:15وہ تلف ہو جائے
07:16سارے خطوط جو ہیں
07:17وہ جل جائیں
07:18تاکہ ان کے خلاف
07:19ثبوت باقی نہ رہے
07:20یہ عظیم
07:22سانحہ کربلا ہے

Recommended