Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago

Category

People
Transcript
00:00شکار ہے کچھ ہمارے ذہن اس طرح کے ہو گئے
00:02عام آدمی سے لے کر بڑے آدمی تک کہ کوئی بات بڑی جلدی ہمارا ذہن قبول ہی نہیں کرتا
00:09کسی دوسرے کی طرف جانا یا کوئی اور بات کرنا یہ تو بڑی لمبی بات ہے
00:15عام جو سادی باتیں ہیں وہ بھی ہمارے ذہن مشکل سے قبول کرتے ہیں
00:21چونکہ شکوک اتنے ڈال دیئے گئے ہیں شک اتنا پیدا کر دیا گیا ہے
00:25تفریق اتنی ہے بد گمانی اتنی ہے بری سوچ اتنی زیادہ ہے
00:29بڑی مشکل ہے لوگوں کا کچھ چیزوں کو قبول کرنا
00:33ہم لوگ جو ڈیوٹی کرتے رہتے ہیں تھوڑی تھوڑی تو ہم اصل میں آزان دیتے ہیں
00:38صرف آزان دیتے ہیں
00:42کہ چلو بتا دے لوگوں کو کہ نماز کا وقت ہو گیا ہے
00:45باقی اس سے زیادہ ہم اپنی حیثیت نہیں سمجھتے آزان دینا ذمہ داری ہے
00:51تو اللہ تعالیٰ جب تک موقع دے گا آزان ہوتی رہے گی
00:55کچھ لوگ صحابہ کے بارے میں کمزور جملے بولتے ہیں
00:58غلط باتیں کرتے ہیں
01:00کچھ اہلِ بیتے نبوت کے بارے میں غلط باتیں کرتے ہیں
01:03یہ صرف سنی ہے
01:04جو حق چار یار کا نعرہ بھی کھل کے لگاتا ہے
01:08اور یہ نعرہ حیدری یا علی بھی کھل کے لگاتا ہے
01:13یہ اللہ نے صرف ہمیں مقام
01:15وہ الگ بات ہے کہ ہم لوگ سننے کو تیار نہیں
01:17سمجھنے کو تیار نہیں
01:18کہ اللہ نے ہمیں مرتبہ کتنا عطا فرمایا ہے
01:21یہ صرف ہماری
01:22امام حسین کی شہادت کا کچھ تھوڑا سا پس منظر
01:25شہادت
01:27ہمارے ہاں بیان ہوتی ہے
01:29اس انداز میں
01:31کہ لگتا ہے کہ کسی مظلوم بندے کو
01:33کسی نے پکڑا ہوا تھا تو وہ سارے اسے مار رہے تھے
01:35اور وہ منتیں کر رہا تھا
01:37کہ مجھے نہ مارو
01:38اتنی ہائے ہائے کی جاتی ہے
01:40کہ ماسوس ہوتا ہے کہ امام علی مقام
01:43بڑے پریشان تھے کہ کسی طریقے سے
01:45اور ان کا خاندان بڑا تکلیف میں تھا
01:47کہ جلدی کہیں کربلا سے نکل جائیں
01:49حالانکہ
01:51اس دھرتی پہ اس کائنات پہ
01:53صبر شجاعت
01:55استقامت اور حوصلہ
01:57جس سے کائنات سیکھے گی
02:00وہ صرف امام حسین ہی ہیں
02:01اتنے بڑے صابر آدمی کے بارے میں
02:04اس طرح کا رویہ اختیار کرنا
02:06کہ وہ تو گویا اس طرح کر رہے تھے
02:07کہ بس کسی طریقے سے میری معذر
02:09تو یہ امام حسین کی
02:11مظلومیت سنا کے لوگوں کو
02:14اس طرح کا کر دیا جاتا ہے
02:16یہ انداز بتایا جاتا ہے
02:18کہ شاید واقعہ کربلا رونے دھونے کا نام ہے
02:20حالانکہ بات یہ نہیں ہے
02:22یزید کی لشکر
02:24جو امام حسین کے مقابلے میں آیا
02:26امام حسین کے لشکر کی تعداد بہتر تھی
02:28تو یزید نے
02:30بائیس ہزار
02:32بائیس ہزار آدمی
02:34مجھے بتا یہ بہتر کا بائیس ہزار سے
02:36کو مقابلہ ہوتا ہے
02:38بولیے
02:38عمر بن سعج نے پھر عبیداللہ ابن زیاد کو لکھا
02:42کہ بائیس ہزار بندے تھوڑے ہیں
02:43کچھ بندے زیادہ بھیج
02:44تو عمر بن سعج کو بیداللہ ابن زیاد
02:48کہنے لگے کہ تو پاگل تو نہیں ہو گیا
02:50بہتر کے لشکر کا
02:52بائیس ہزار بھیجا اور کتنا بھیجو
02:54تو اس نے کہا تمہیں یہ نہیں پتا یہ لوگ کون ہیں
02:56یہ مولا علی
02:58شہرِ خدا کی اولاد ہیں
02:59ان میں ایک ایک شخص ایسا ہے
03:02جو ایک ایک ہزار کے مقابلے میں
03:04لڑنا جانتا ہے
03:05تو یہاں کمزوری دکھائی جاتی ہے
03:07ہمارے بچے سمجھنے لگے ہیں کہ یہ شاید
03:09کوئی ایسی داستان ہے
03:10اور اس طرح کا محول
03:12ٹی وی بھی میں دیکھ رہا تھا
03:13اس طرح کا محول بنایا جاتا ہے
03:15جیسے کوئی خوف ہے
03:16یعنی واقعہ کربلا کوئی ایسا واقعہ
03:19جسے دیکھ کے خوف تاری ہو جائے
03:20بچے راتوں کو ڈرے
03:21وہ اکیلے درخت دکھائے جا رہے ہیں
03:24اور تیر دکھائے جا رہے ہیں
03:26اوہ یار کیا قوم کی تربیت کر رہے ہیں
03:29واقعہ کربلا حوصلے کا نام ہے
03:31دلیری کا نام ہے
03:32سنیں بات اصل میں کیا تھی
03:34بڑے ٹھنڈے دماغ سے میری بات کو سمجھئے گا
03:36حضرت مولا علی شہر خدا کے بعد
03:39مسلمانوں کے متفقہ امیر بنے تھے
03:41حضرت امیر معاویہ
03:42انہیں امیر کس نے بنایا تھا
03:44امام حسن نے
03:45حضرت علی کے بڑے صاحبزادے
03:49حضرت امام حسن نے ان سے صلاح کی
03:51انہیں خلافت دی
03:52اور صحیح بخاری میں نبی پانک نے فرمایا تھا
03:55میرا بیٹا حسن سردار ہے
03:57جب مسلمانوں کی جماعتوں میں
03:59لہو بے جائے گا
04:00تو حسن ان کی صلاح کرا دے گا
04:02وہ صلاح امام حسن نے کرائی
04:03جناب امیر معاویہ امیر بن گئے
04:06حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ انہوں
04:08بڑا پیار کرتے تھے نبی پاک سے
04:10بڑا احترام کرتے تھے حضور کے خاندان کا
04:13ان کی جو اجتہادی خطائیں ہیں
04:15وہ اپنی جگہ پہ موجود ہیں
04:16چونکہ امام حسن نے ان سے صلاح کر لی
04:19لہذا ہم بھی ان کے بارے میں
04:27کہے پھر امام حسن کے ماننے والے
04:29کو اسے غلط نہیں کہنا چاہیے
04:30حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالیٰ انہوں
04:33کا جب وصال ہوا تو حضرت امام حسن
04:35پہلے ہی ان سے وصال کر گئے
04:37آپ کو زہر دے دیا کہ آپ شہید ہو گئے
04:39امام حسین
04:41موجود تھے تو یزید کے بارے میں
04:43لوگوں نے کہا جناب امیر معاویہ سے
04:45کہ یہ ٹھیک ہے مناسب ہے
04:47اور بہادر ہے
04:49دلیر ہے وہ جو ہوتے ہیں نا خوشاندی
04:51ٹولا ہمارے ملک میں جو اچھی
04:53خشامت کرے اسے اچھی وزارت ملتی ہے
04:55اچھی وزارت
04:57اسے دیتے ہیں جو ذرا صحیح بتمیز
04:59بھی ہو اور صحیح وقالت
05:01کرنے والا اسے وزارت صحیح دیتے ہیں
05:03تو حضرت امیر معاویہ کے
05:05گرد بھی کچھ ایسے لوگ تھے انہوں نے آپ سے
05:07کہا کہ یزید کو نامزد کر دیں
05:09تو آپ نے یزید کو بلایا حوالہ
05:11مجھ سے دیکھ لی دئیے گا بلا کے
05:13فرمایا کہ تین بندوں کے سامنے
05:14اپنی خلافت پیش کرنا اگر وہ تجھے
05:16مان جائیں تو امیر بن جانا
05:18نہ مانے تو چپ کر کے گھر بیٹھ جانا
05:21وہ تین بندے کون ہیں جناب عبداللہ
05:23ابن عباس حضرت عبداللہ
05:25بن زبیر اور امام
05:27حسین رضی اللہ تعالیٰ
05:28یہ وسیعت فرمائی جناب امیر معاویہ
05:30ہوا یہ کہ یزید جب
05:33امیر بنا نہ
05:33دو تین چیزیں ہوتی ہیں
05:37جب کسی بندے کو قابو کرنا ہوتا ہے
05:38دو تین چار پانچ چیزیں ایسی ہوتی ہیں
05:41جس سے بندہ قابو آتا ہے
05:42تو اس نے بھی فوری طور پر
05:43یزید نے دیکھا میرے لئے
05:44مسئلہ کیا بان سکتا ہے
05:46ولید بن عطبہ اس وقت
05:48مدینہ کا گورنر تھا
05:50یزید نے اس کو خط لکھا
05:52کہ امیر عرب کا رواج آج بھی ہے
05:55کہ جب تک نئے خلیفہ کی بیعت نہیں ہو جاتی
05:58پرانے کے انتقال کی خبر ہی نہیں دیتے
06:00اس کو رکھے رکھتے ہیں
06:01یہ ان کا طریقہ ہے
06:02وہ کہتے ہیں کہ
06:03ولی اہد اچھی طرح قبضہ کر لے
06:05پھر بتائیں گے
06:07حضرت امیر معاویہ کا
06:08مثال ہو گیا بتایا نہیں
06:10یزید نے اب کیا کیا
06:11کیونکہ بڑا چلاک آدمی تھا
06:12بڑا شاتر تھا
06:13بڑا تیز تھا
06:15بڑا عجیب اس کا مزاج تھا
06:18یہ چلاک لوگ
06:19زندگی میں میشہ دھوکہ کھاتے ہیں
06:21چلاکیاں انسان کو گراتی ہیں
06:24اور اتنا مو چھیل جاتا ہے
06:26کہ مو پہچانا ہی نہیں جاتا
06:28بندہ اپنے آپ کو
06:29رب رسول کے حوالے کر دے
06:31تو اللہ بڑی بہترین جدائے عطا کرتا ہے
06:33یہ لوگ تیزی دکھاتے ہیں بعض
06:35تو یزید بھی تیزی دکھانے والا تھا
06:37اس نے
06:37ولید کو خط لکھا
06:39خط لکھا
06:40کہنے لگا کہ فوری طور پہ
06:42عبداللہ ابن عباس کو بلاو
06:43اور سکھو میری بیعت کریں
06:45یہ جو بیعت ہوتی تھی
06:46یہ بھی سننے کیا ہوتی تھی
06:48یہ بیعت حلف ہوتا تھا
06:50حلف
06:51کہ میں
06:52اللہ رسول کے نام پہ
06:54حلف دیتا ہوں
06:54کہ میں یزید کی اطاعت کروں گا
06:57میں اس کے خلاف
06:57کوئی بغاوت نہیں کروں گا
06:59یہ بیعت
07:00لوگ سمجھتے ہیں
07:01کہ بس ہاتھ پکڑنے کا نام بیعت تھا
07:03اس بیعت کا
07:05متبادل جمہوری ملکوں کے اندر
07:07بوٹ آیا ہے
07:08اس کا متبادل لفظ
07:10تو کہا بیعت کریں
07:12حضرت عبداللہ ابن عباس کو بھی بلاو
07:14عبداللہ بن زبیر کو بھی بلاو
07:15امام حسین کو بھی بلاو
07:17امام حسین آدھی رات کے وقت بیٹھے تھے
07:19مسجد نبی میں
07:20چونکہ پانچوں نمازوں کیا آپ امامت کرتے تھے
07:22ان اللہ خیر کرے جیڑا نماز پڑھائے ہو مولوی
07:25تو جیڑا ٹال پائے ہو پیر
07:27جیڑا نینہ نانائے
07:28چھوٹا پیر
07:29تو جیڑا چھ مینہ نانائے ہو بڑا پیر
07:31کہتے بابا پہنچے ہیں
07:33کڑے سڑے جو پہن لیے
07:34بھئی ماں حسین تو نمازیں پڑھاتے تھے
07:37مولا علی تو نمازیں پڑھاتے تھے
07:39مسجد کے خطیب تھے
07:40اب اس کو تو مولوی کہہ دیا جاتا ہے بیچارے کو
07:42تو ملانگ کون ہوتا ہے جی
07:44کہ اندر یہ کپڑے کاٹ پائیں
07:46کیا تماشا ہے
07:47قوم جدر دل کرتا ہے نکل جاتی ہے
07:49امام حسین نماز پڑھا کے
07:52شاہ کی بیٹے تھے جناب عبداللہ بن زبیر
07:54عبداللہ بن زبیر کون تھے
07:55یہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
07:57اپی کے پوتے تھے
07:58اور جناب صدیق اکبر کے نواز سے تھے
08:00حضرت عبداللہ بن زبیر
08:02اور جناب زبیر بن عوام
08:03عشرہ مبشرہ سے ابھی ہیں ان کے بیٹے تھے
08:06بہت زیرہ قادمی تھے
08:08یہ بھی امام حسین کے پاس بیٹے تھے
08:09عبداللہ بن عباس بھی تھے
08:11جو حضور کے چچا کے بیٹے ہیں
08:13اس امت کے پہلے مفسر ہے
08:14قرآن پاک
08:15یہ لوگ بیٹے تھے
08:17تو ولید نے ایک بندہ بھیجا
08:20اس نے آکے کہا جناب آپ کو گورنر صاحب نے بلایا ہے
08:23تو عبداللہ بن زبیر کہنے لگے
08:25حسین اس وقت بلانے کی بات سمجھ میں نہیں آئی
08:28تو امام حسین بڑے بصیرت والے تھے
08:29اللہ نے بصیرت دی تھی
08:31کہنے لگے عبداللہ آپ کو سمجھ نہیں آئی
08:33مجھے سمجھ آگئی ہے
08:34امیر معاویہ بھی سال کر گئے
08:35اور یہ ہمیں جو بلایا گیا ہے نا
08:38یہ یزید کی بیعت کے لیے بلایا گیا ہے
08:40تو کہا پھر آپ آدھی رات کو نہ جائیں
08:42آپ کے لیے خطرہ ہوگا
08:43تو امام حسین فرمانے لگے
08:45خطرہ حسین کو نہیں ہوتا
08:47حسین کو خطرہ
08:49نہیں کب پھر بھی آپ مربانی کریں
08:52ذرا احتیاط سے جائیں
08:53تو جناب عبداللہ ابن زبیر نے
08:55عبداللہ ابن عباس نے
08:56چودہ بندے
08:57نیزے دے کے
08:59تلوارے دے کے
09:00امام حسین کے ساتھ بھیجے
09:01اور کہا کہ
09:02امام حسین اگر اس نے کوئی غلط ملک بات کی
09:05نہ زبردستی بیعت کرنے کا
09:06کہا تو آپ بس کوئی ایک بات
09:07انچی آواز میں کر دینا
09:09یہ سپاہی پیچھے آ جائیں گے
09:10امام حسین ان چودہ بندوں کو لے کے
09:13گورنر آس پہنچ گئے
09:14جب آپ وہاں پہنچے
09:16اس نے بتایا
09:17اس نے کہا جی
09:18حضرت امیر معاویہ انتقال کر گئے
09:20اور آپ نے یزید کی بیعت کرنی ہے
09:21تو امام حسین فرمانے لگے
09:23میں چھوکے بیعت نہیں کروں گا
09:25مجمع لگاؤ
09:27جمعہ والے دن اعلان کرو
09:28جو طریقہ ہے
09:30حضرت عبوبکر صدیق کا
09:31جو طریقہ ہے
09:33حضرت عمر فاروق کا
09:34جو انداز حضرت عثمان گنی کا ہے
09:36جو مولا علی کا ہے
09:37سرعام اعلان کرو
09:38اگر ساری دنیا
09:40یزید کی بیعت کرے گی
09:41تو میں بھی تیار ہوں
09:42تم مجھ سے بیعت لے کے
09:44پھر لوگوں کو بتانا چاہتے ہو
09:45کہ حسین بیعت ہو کر رہے ہیں
09:46تو تم کیوں نہیں کر رہے
09:47میں عام آدمی نہیں ہوں
09:49لہذا چھپ کے بیعت نہیں کرتا
09:51جب یہ بات کی نا
09:53تو ولید بڑا نرم دلتا
09:54اور امام حسین کی شان کو جانتا تھا
09:57وہ جانتا تھا
09:58یہ نبی پاک کا خاندان ہے
09:59اس نے کہا جی
10:00مجھے تو حکم تھا
10:01باقی آپ حضور کے نواز ہیں
10:02میں کر کچھ
10:03وہاں ایک بڑا بدبخت شخص بیعتا تھا
10:05عبد الملک بر مروان
10:06وہ ولید سے کہنے لگا
10:08کہ اگر حسین آج تمہارے آج سے نکل گئے
10:10تو تمہارے لئے بہت بڑا مسئلہ کھڑا ہو جائے
10:12انہیں جانے نہ دینا
10:13یا بیعت کر آؤ
10:15یا ان سے کوئی جان کے لئے تیار ہو
10:17تو امام حسین رضی اللہ تعالیٰ
10:19انہوں کے کانوں میں آواز گئی
10:20تو فرمانے لگی
10:21ابن مر جانا
10:22اگر تیرے اندر جررت ہے
10:24تو آ سامنے حسین کے
10:25اس کے کانوں میں باتیں نہ کر
10:28کانہ پھوسی نہ کر
10:29باہر آمیدان میں
10:30شرارت نہ کر
10:31باہر آ
10:32میں تمہیں ابھی بتاتا ہوں
10:33کہ حسین سے مقابلہ کرنے کا انجام کیا ہے
10:35یہ کہہ کہ امام حسین باہر نکلے
10:38اپنے بھائی محمد بن الفیہ کو بلایا
10:40عبداللہ بن زبیر
10:42عبداللہ بن عباس
10:43ڈھیل سارے لوگ کٹھے ہو گئے
10:45فرمایا یہ معاملہ ہے
10:46اب کیا کرنا ہے
10:47یاد رکھیں
10:48ووٹ برادری کا نہیں ہوتا
10:50ووٹ برادری کا نہیں
10:53ووٹ دین کا ہوتا ہے
10:54جو بندہ دین کے
10:56ملت کے
10:56مذہب کے میار پر پورا نہ ہوتے
10:58اسے حکمت کے تحت بھی
10:59ووٹ دینا جائز ہے
11:01ہاں ہاں
11:02یہ بات سچی ہے تو بہرحال
11:04سچی ہے
11:05یہ یاد رکھ لیں
11:06ہمارے ووٹ سے
11:07کوئی امن اے ایم پی
11:08جتنے ظلم کرے گا
11:09ووٹ دینے والا
11:10اس کے ظلم میں شریک ہوگا
11:12بلکل سو فیز
11:13یہ لکھنے بعد
11:14ہم بڑی
11:16اس وقت بڑی جلدی
11:17پتہ نہیں ہمیں
11:18کیا مسئلہ ہو جاتا ہے
11:19اتنا جدو
11:20اتنی مصیبت
11:21انہیں نہیں بنی ہوتی
11:22یہاں بنی ہوتی ہے
11:23خدا کا خوف کریں
11:25امام علی مقام
11:26ووٹ ہی مانگ رہا تھا نا
11:27یزید
11:27اور پھر اس نے
11:29بڑے بڑے لالچ دیئے
11:30اس نے کہا کہ آپ
11:31پانچ چار صوبے ہیں
11:33جس کی گورنری مرضی رکھ لیں
11:34دولت آپ کی مرضی کی
11:36تو پھر آج
11:37ہمیں بھی لوگ
11:38مشورہ دیتے ہیں
11:39کہتے ہیں
11:39مسجد میں سیاست نہیں
11:40ہونے چاہیے
11:41میں نے کہا کیا کرے
11:42یہ امام حسین
11:43ہمیں مجبور کر گئے
11:44کوئی نہ کوئی بات کرنی
11:46پڑی جاتی ہے
11:47امام علی مقام
11:49نے فرمایا
11:49چھپ کے بوٹ کی بات
11:50بیعت کی بات
11:52نہیں ہو سکتی
11:54آپ نے جا کے
11:55لوگوں سے مشورہ کیا
11:56تو وہ کہنے لگے
11:57حضور
11:57وقت ابھی
11:58مناسب نہیں ہے
11:59آپ اس طرح کریں
12:00یہاں رکھیں
12:00ہم مکہ سے
12:01عراق سے
12:02کوفے سے
12:03لوگوں کو بلاتے ہیں
12:04یہاں ایک بڑی
12:05مجلس سے
12:05مشاورت قائم کرتے ہیں
12:07امام حسین
12:07فرمانے لگے
12:08اگر تم مشاورت
12:09قائم کروگے
12:09تو ولید
12:10اور عبد الملک
12:11بن مروان
12:12وہ تو جنگ کرنے
12:13کو تیار ہے
12:13اور نبی پاک نے
12:15فرمایا
12:15ایک مینڈہ ہوگا
12:16جس کی وجہ سے
12:16مدینہ کی گلیوں میں
12:18لہو بہے گا
12:19فرمانے لگے
12:20میں وہ بکرہ
12:20وہ مینڈہ نہیں
12:21بننا چاہتا
12:31علی مقامہ دی
12:32رات کے وقت
12:33نکلے
12:33سیدہ فاطمہ
12:34کا دروازہ
12:35ایک اس دن
12:36جس دن
12:37حضرت مولا علی
12:38کوفے چلے گئے
12:39اور دوبارہ
12:40آج طالع لگا
12:41جب امام حسین
12:42نکلے
12:43آپ جنت البقی
12:45کے پیچھے
12:45کھڑے ہو کے
12:46حضور کا روزہ
12:47دیکھنے لگے
12:47اس وقت
12:48گمبت تو نہیں
12:49ہوتا تھا
12:50روزہ دیکھنے لگے
12:51نانا تیرے
12:52کرم کے
12:52خزینے کی
12:53خیر ہو
12:54میں جا رہا ہوں
12:55تیرے
12:56مدینے کی
12:57خیر ہو
12:57سارا خاندان
12:59لے گئے
12:59مکہ تشریف
13:00لے گئے
13:01حج کے ایام
13:02قریب آنے والے تھے
13:03امام حسین
13:04نے وہاں
13:04لوگوں سے
13:05باتیں کی
13:05جب امام حسین
13:06وہاں سے پہنچے
13:08تو کوفے سے
13:08خط آنے لگے
13:09کوفہ حضرت علی
13:11کا دار الخلافہ
13:12تھا
13:13وہاں آپ کے
13:13محبین
13:14پیار کرنے والے
13:15ڈھیروں تھے
13:15انہیں خط لکھے
13:16کہ حضور
13:17آپ چھپ کر کے
13:18بیٹھے ہوئے ہیں
13:19اور ہمارے اوپر
13:19یزید مسلط ہو گیا ہے
13:20آپ اگر
13:23میدان میں نہیں
13:23نکلیں گے
13:24آپ نہیں آئیں گے
13:25تو ہم اللہ کی
13:25بارگاہ میں
13:26شکوا کریں گے
13:26کہ کوئی
13:27ہماری
13:27کمان کرنے
13:28کو تیاری نہیں ہوا
13:29اور وہ خات
13:30ایک دو تین
13:31نہیں آئے
13:32وہ خات اتنے تھے
13:33کہ تین
13:34بوریوں میں
13:34بھرے تھے
13:35امام حسین
13:35تین بوریوں میں
13:37اب مجبوری ہو جاتی ہے
13:39حق کے لیے
13:39کئی دفعہ
13:40بات کرنا
13:40مجبوری ہوتی ہے
13:42اگر نہیں کرے گا
13:43تو پھر
13:43اس کو بھی
13:44قبر میں
13:44جواب دینا پڑے گا
13:45امام علی مقام
13:47رضی اللہ تعالیٰ
13:48انہوں نے
13:48مکہ میں
13:49اب لوگوں کو
13:49جمع کیا
13:50مشورے کے لیے
13:51ہر بندے نے کہا
13:52حضور وہ بلا
13:53تو رہے ہیں
13:53پر اپنے وعدوں کے پکے
13:55وعدوں کے پکے
13:57بڑے کم لوگ ہوتے ہیں
14:00بڑے کم لوگ
14:00جیسے زندگی ہو پیاری
14:02وہ یہی سے لوٹ جائے
14:03میرے کافلے میں
14:04شامل
14:05کوئی کم
14:05ظرف نہیں ہے
14:06بڑے کم لوگ
14:07ہوتے ہیں
14:08جو ارادوں کے
14:08وعدوں کے
14:09ہمیشہ
14:09ساتھ چلنے کے
14:10پکے ہوتے ہیں
14:11ورنہ بڑے لوگوں
14:12کو گرمی لگنے لگتی ہے
14:13بڑے لوگوں کی
14:15مشکلات آتی ہیں
14:16بڑے لوگ
14:17ایسے ہوتے ہیں
14:17جن کی مجبوریہ
14:18بن جاتی
14:19کہا حضور وہ
14:20پکے نہیں
14:20آپ نہ جائے
14:22ہر بندے نے کہا
14:23ہر بندے نے کہا
14:32اور آج بھی
14:32ہر بندہ دیتا ہے
14:33ابھی حالات نہیں
14:34اتنے خراب
14:35حالات کبھی نہیں
14:36ہوئے تھے
14:36جتنے امام
14:37حسین کے دور میں تھے
14:39لیکن فرمایا
14:39میں دین کے خلاف
14:41غلط حکمران
14:43کو مسلط
14:44ہونے کی اجازت
14:44غلط حکمران
14:46کو مسلط
14:47ہونے کی اجازت
14:48مضاحمت کروں گا
14:49مخالفت کروں گا
14:50امام کہنے لگے
14:51کوئی بات نہیں
14:52وہ میرے
14:53ساتھ چلیں
14:53نہ چلیں
14:54لیکن میں
14:54کوفے جاؤں گا
14:56وہ لوگ میں نے
14:57ساتھ کھڑا
14:57انہیں کو تیار ہے
14:58تو وہ جھوٹ ہے
14:59یا ساتھ چہے پر
15:00میں چلوں گا
15:01جب امام علی مقام
15:03نے اسرار فرمایا
15:04تو جو آپ کے قریبی
15:05صحابہ اکرام کی
15:06اولادیں تھی ساری
15:07یہ بھی اب بیماری ہے
15:09کچھ لوگ کہتے ہیں
15:10جی صحابہ نہیں
15:10ساتھ چلے
15:11تو میں کہتا ہوں
15:12اہلِ بیعتِ نبوت
15:13کہ تو کل افراد
15:14اکیس تھے
15:15تو بہتر میں
15:16باقی اولادیں
15:17کس کی تھی
15:17وہ ساری صحابہ کی
15:18اولادیں تھی
15:19وہ سارے
15:20پتہ نہیں کیوں
15:22اس طرح کا فلسفہ
15:23بیان کیا جاتا ہے
15:24جس میں حالات خراب ہو
15:25حضرتِ سیدنا
15:26امام علی مقام
15:28کو جب بہت زیادہ
15:29کہا گیا نا
15:29تو امام حسین
15:31رضی اللہ تعالی
15:32انہوں نے فرمایا
15:32چلو میں ایک کام کرتا ہوں
15:34مسلم بن اکیل
15:35کو بھیجتا ہوں
15:36حضرتِ
15:38علی کے بھتیجے ہیں
15:40امام حسین
15:42رضی اللہ تعالی
15:43انہوں کے چچا کے بیٹے ہیں
15:47پڑے سمجھدار آدمی تھے
15:49معاملہ فہم تھے
15:50بڑے جروی تھے
15:52اتنا زبردست
15:53مشور
15:53اکم لوگ دیتے ہیں
15:54جتنا حضرت مسلم
15:55بن اکیل دیتے تھے
15:56ان کو بھیجا گیا
15:57کوفے
15:58اب اس میں بڑی تفصیل ہے
16:01وہ اپنے دو بچے بھی لے گئے
16:02جب وہ کوفے پہنچے نا
16:03تو کوفے پر
16:05جنابِ نومان بن بشیر کی حکومت تھی
16:07آپ گورنر تھے
16:08اور اہلِ بیعت سے
16:09بڑی عقیدت رکھنے والے
16:10نرم رویہ
16:12عبداللہ ابن زیاد
16:13کوفے کا گورنر نہیں تھا
16:15یہ کسی اور علاقے کا تھا
16:16جب آپ وہاں پہنچے
16:18تو نومان بن بشیر نے دیکھا
16:20کہ حضرت مسلم بن اکیل آئے ہیں
16:21تو لوگ دوڑے ان کی بیعت کرنے
16:23بھاگے
16:24اتنے لوگ جمع ہوئے
16:27کہ ایک دن میں
16:28سترہ ہزار آدمی نے بیعت کر لی
16:30تو تو ان پتہ ہے نا
16:32جیڑا الیکشن لڑنا ہوں دے راتی
16:33جیتکی سوندھا ہے
16:34وہ فاتح ہوتا ہے
16:35ہر روز جیتتا ہے
16:36پتہ اسی دن چلتا ہے
16:38جس دن الیکشن کا ریزلٹ
16:39اناؤنس ہوتا ہے
16:40سترہ ہزار آدمی ایک دن آیا
16:42اب وہ جو امام مسلم بن اکیل کے
16:45وہاں نعرے لگانے والے تھے
16:46کہنے لگے
16:46یہ پہلے دن کی کار کردگی ہے
16:48دو چار دن میں دیکھئے کیا ہوتا ہے
16:51دو چار دن میں کیا ہوا
16:52چالیس ہزار آدمی نے بیعت کر لی
16:54اب وہ چالیس ہزار بندہ تیار ہو گیا
16:57ادھر سے جو یزید کے وفادار تھے
17:01انہوں نے خط لکھا
17:02یزید کو
17:02کہ تُو نے
17:03بڑا نرم آدمی گورنر بنایا ہے
17:05اور چالیس ہزار بندہ چلا گیا
17:07حسین کی طرف
17:08اگر ایک آدین مسلم بن اکیل
17:10اور رہے تو جو تورہ گورنر بیٹھے ہیں
17:12جناب نومان بن مشیر
17:14ان کو گورنر رہو
17:15اس نے نکال کے
17:16مسلم بن اکیل قبضہ کر لیں گے
17:17تو چپ کر کے بیٹھا ہے
17:18یزید بڑا تیز تھا
17:20اس نے ایک آدمی گھوڑے پہ دڑایا
17:22عبیداللہ ابن زیاد
17:23ایک اور علاقے کا گورنر تھا
17:25پر بڑا ظالم سا بدماش تھا
17:27بڑا سخت گیر آدمی تھا
17:30اس کو کہا
17:31کہ تُو پہلے ایک شعبے کا گورنر ہے
17:32جا تجھے دوسرا شعبہ بھی دیا
17:34پھر اس طرح کار فوری طور پہ کوفے پہنچ
17:37اور جا کے مسلم بن اکیل کو گرفتار کار
17:41جو آدمی ان کا ساتھ پھر بھی دے
17:42اسے قتل کر دے
17:43اس نے کیا کیا
17:45وہ آدھی رات کو آیا
17:46موت چھپایا
17:46جببہ پہنا
17:48لوگ سمجھے امام حسین آگئے
17:50بہت سارے لوگوں نے اس کے نعرے بھی لگائے
17:53وہ چپکے سے داخل ہوا اندر
17:55اور چپکے سے داخل ہو
17:57کہ اس نے سب سے پہلا کام یہ کیا
17:59کہ نومان بن بشیر رضی اللہ عنہ کو معذول کیا
18:01کوفے کے گورنر آہ اس پہ قبضہ کیا
18:04پھر اس نے اسی وقت سوئے ہوئے
18:07سرکردہ لوگ
18:08جس طرح ایک گاؤں کا چودری دوسرے کا
18:11ملے میں قبیلوں کے جو لوگ تھے چودریوں کو بھلایا
18:13کچھ کو سزائیں دیں
18:16کچھ کو سخت کہا
18:18کچھ کو ان کے ایر گنوائے
18:21کہ وہ تمہارا فلانا مسئلہ پھر خراب کر دوں گا
18:24بلیک میل کیا
18:25صبح ہونے تک
18:27حالات اگر تم نے میرے قابو میں نہ کیے
18:30تو یاد رکھنا
18:31بڑا مشکل ہوتا ہے حق پہ کھڑا ہونا
18:34بڑی چیزیں لوگوں کو یاد آتی ہیں
18:36اللہ جانتا ہے
18:38پہلے کچھ ہوتا ہے
18:39بعد میں معاملہ
18:40کچھ ہوتا ہے
18:42حضرت مسلم بن اکیل کے ساتھ
18:45جس دن عبید اللہ ابن زیاد آیا
18:46چالیس ہزار کلش کر تھا
18:48اگلے دن صبح ہوئی
18:50اگلے دن
18:51تو یہ حال ہو گیا
18:53کہ آپ جب کوفے کی جامعہ مسجد میں
18:55زور کی نماز کے لئے گئے
18:56تو پانچ سات ہزار آدمی نماز پڑھنے آیا
18:59اور جب مغرب کا وقت آیا
19:01تو لوگوں نے
19:02چند ہزار لوگ رہ گئے
19:04نماز کی نیت باندھی
19:05ایک مسئلہ بھی سمجھ میں آئے گا
19:06لوگوں نے نماز کی نیت باندھی
19:08تو حضرت مسلم بن اکیل امامت
19:10کر رہے ہیں ہاتھ باندھے ہوئے
19:11تو بہت سارے لوگوں نے
19:13پیچھے ہاتھ چھوڑ دیئے
19:14ایک بندے نے دوسرے سے پوچھا
19:17ہاتھ کیوں نہیں باندھتے
19:18کہنے لگے
19:18اگر عبید اللہ ابن زیاد کے
19:20کسی بندے نے دیکھ لیا نہ
19:21تو ہم اسے کہیں گے
19:23ہم تو نماز پاڑھ ہی نہیں رہے تھے
19:24وہ ایسے ہی کھڑے تھے
19:25ہاتھ ہی نہیں باندھے سیرے سے
19:36مسلم بن اکیل کو گرفتار کیا گیا
19:38عرب کا رواج تھا
19:40دشمن کو سخت سزا دیں
19:41تاکہ باعث عبرت بنے
19:42بہت انچا
19:45منار تھا کوفے کا
19:47گورنر راوش کا
19:48اوپر لے جا کے
19:49جناب مسلم بن اکیل کو
19:50زمین پہ گرایا گیا
19:52اور جب وہ شہید ہو گئے
19:54تو شہید ہونے سے
19:55ایک رات پہلے وہ خط لکھ چکے تھے
19:57امام حسین کو
19:58کہ آپ آ جائیں حالات بڑے اچھے
20:00خط ملا تو امام حسین
20:02مکہ سے
20:03کوفے کی جانب چل پڑے
20:05امام علی مقام رضی اللہ تعالیٰ
20:07جب چل پڑے
20:08تشریف لا رہے تھے
20:09تو رستے میں فرزق شاعر ملا
20:11بڑا محبی اہلِ بیعت تھا
20:14رستے میں ملاقات ہوئی
20:15حضرت مسلم بن اکیل
20:17جب گرایا شہید ہو گئے
20:19تو پھر اس نے اس طرح کیا
20:20کہ آپ کی لاش کو لٹکا دیا چوک میں
20:22لوگ دیکھتے تھے
20:23تو عورتیں بچوں کہتی تھی
20:25تو انہیں بار نہیں نکلنا
20:26ہم نے نہیں
20:26امام حسین کے ساتھ چلنا
20:27بس بس بڑا خوف ہے
20:29کوئی بندہ نہ بار نکلے
20:30کوئی نہیں ضرور ہے
20:31تو میں علاج بہتر ہوگی
20:32تو دیکھی جائے
20:33آج کتنے لوگ ہیں
20:35کتنی دے گے پکی
20:36کتنی نیازیں بٹی
20:37کیا کچھ ہوا
20:38آپ نراز نہ ہونا
20:40میں آپ میں سے ہوں
20:41آپ مجھ سے ہیں
20:42یہ بات آپ کی نہیں
20:44میری سب کی ہے
20:45آج بھی اگر امام حسین کے نام پہ
20:47جان دینے کی باری آئے گی
20:48تو دے گئی رہ جائیں گی
20:49نراز تو نہیں ہوگئے آپ لوگ
20:52فٹا فٹ مائیں کہیں گی
20:54بار دی جانا
20:54بلکل پتر سانو کی لگے
20:55سارا دین کوئی ہمارے لیے
20:58وہ پیر صاحب تو
20:59بھر کرتے رہتے ہیں
21:00باتیں ان کا تو کام ہے
21:01خبردار ہم نے نہیں جانا
21:03دیکھیں نینے کو
21:04سارے تیار ہیں
21:05جانے دینے کو تیار ہونا
21:07نراز ہوگئے آپ لوگ
21:09چلو کوئی نہیں ہو جاؤ
21:10خیر صلح ہے
21:11بات تو ٹھیک کر رہا ہوں نا
21:13حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی
21:15انہوں نے
21:15فرزق شاہ رستے میں ملا
21:18تو امام حسین کو کہنے لگا
21:19کہاں جا رہے ہیں
21:20فرمایا میں کوفے جا رہا ہوں
21:21کہنے لگا حضور نہ جائیے کہا
21:23لوگوں کے دل آپ کے ساتھ ہیں
21:25تلواریں آپ کے ساتھ نہیں
21:27ہر بندہ نہیں کہتا
21:29اسی ویسے ان جیسی
21:31حمید فرادیاں دی کرنڈے ہیں
21:33تو پھر چھڑ دے کیوں نہیں
21:34ہیں ان جی توکھے بازی
21:36اے نہ کرایا ہوں نکاکھ نہیں
21:37تو پھر چھوڑ دو جان
21:38تم ہی چھوڑ دو
21:39یہ بندہ بات صحیح کر رہا ہے
21:42بندہ میں سے یہ بات صحیح کر رہا ہے
21:44پر اجی علاج نہیں ٹھیکے دے
21:45بندے ٹھیک نہیں
21:47کیا تماشا ہے
21:48کب تک کیسا رہے گا
21:50کی کب تک یہ بات چلے
21:51سیجید ناج مام حسین رضی اللہ تعالی
21:54انہوں کو آکے
21:54کہا حضور وہ سارے
21:55کوفے والے مانتے ہیں
21:57کہ بات حسین کی ٹھیک ہے
21:58لیکن آپ کی سپورٹ نہیں کریں گے
22:00اور اگلی بات
22:01فرزق نے یہ کی
22:01کہ حضور
22:02میں حضرت مسلم بن عقیل کی لاش کو
22:05لٹکی ہوئی دیکھ کے آیا
22:06ہوں کوفے کے چوک میں
22:07بڑے خوصورت فکرہ ہے
22:09امام حسین کا
22:09فرمانے لگے
22:11میرا بھائی لٹکا ہوا تھا
22:12کہیں کسی کے آگے
22:13جھکا تو نہیں تھا
22:14لٹکا ہی تھا نا
22:16کہیں جھکا تو نہیں
22:17کسی کے آگے
22:18کہ حضور نہیں
22:19تو آپ فرمانے لگے
22:20اگر مسلم بن عقیل لٹک گیا
22:22تو حسین بھی لٹک جائے گا
22:24لیکن جھکے گا
22:25حضرت امام حسین تشریف لائے
22:28بچوں سمیت آئے
22:29ہور بن یزید
22:30ایک شخص تھا
22:31ہور بن یزید
22:33ہور بن یزید
22:34نام یاد رکھنا
22:35ہور بن یزید
22:37ایک مختصر سا لشکر لے
22:39کہ اس نے امام حسین
22:40کو ایک جگہ پہ روکا
22:41پھر دوسری جگہ پہ روکا
22:42بل آخر تیسری جگہ پہ روکا
22:44تو امام حسین نے فرمایا
22:45جگہ کون سیا
22:46کہ حضور کرب و بلا
22:47فرمایا بس یہی خیمے لگا دو
22:50یہی
22:51حضرت سیدہ زینب نے پوچھا
22:54امام حسین سے
22:55کہ سارے زمانے نے روکا ہے
22:57ٹھیک ہے آپ حق پہ ہیں
23:00یہ بھی سب نے کہا ہے
23:01آپ حق پہ ہیں
23:01پر روکا بھی سب نے
23:02آپ روکے کیوں نہیں
23:03تو ابن کسیر اور ابن اسیر
23:06لکھتے ہیں
23:07کہ امام حسین رو پڑے
23:09کہنے لگے بہن میں روک جاتا
23:10پر میں نے رات کو
23:12نانا مصطفیٰ کو خواب میں دیکھا ہے
23:14تو حضور نے فرمایا
23:15حسین اگر آج یہ رواج پڑ گیا
23:18نا یزید جیسے لوگوں کا
23:19تو قیامت تک پڑا رہے گا
23:22پھر لوگ کہیں گے
23:23کوئی نکلا نہیں تھا
23:24تو ہمیں بھی نکلنا
23:25پھر لوگ ظالموں کے سامنے
23:27گردنے جھکانے کے عادی ہو جائے
23:29میں کہتا رہتا ہوں
23:31کہہ رہا ہوں
23:31کربلا کی جنگ
23:32کفر اسلام کی جنگ نہیں
23:33کفر اسلام کی جنگ نہیں
23:36کربلا کی
23:37کیونکہ یزید تو
23:39بڑا پکا نمازی تھا
23:40خطبہ دیتا تھا وہ تو
23:41جب امام حسین رضی اللہ تعالیٰ
23:44انہوں نے کربلا کے میدان میں
23:46جمعہ کا دن تھا
23:47تو یزید کے سامنے
23:48کو بات کرنی شروع کی
23:49عمر بن سعید کے سامنے
23:50تو عمر بن سعید کہانے لگا
23:52حسین
23:52زیادہ باتیں نہ کہا رہا
23:53ہمارا جمعہ لیٹ ہو رہا ہے
23:55جنگ کے لیے تیار ہو
23:57فٹا فٹا
23:58اہلِ بیتِ نبوت کو قتل کریں گے
24:01اور قتل کے بعد پھر نماز پڑھیں گے
24:02اور پھر کہیں گے
24:03اللہم صلی اللہ محمد وعلا
24:05عالم
24:06اسی نماز میں پھر درود بھی پڑھیں گے
24:09یہ کیسا مرتبہ ہے
24:10کیسا انداز ہے
24:11دوستی قاتل سے بھی مقتول سے
24:13یارانم
24:14حر بن یزید
24:16امام حسین سے کہنے لگا
24:17مجھے حکم ہے آپ کو روکنے کا
24:19آپ آگے نہیں جا سکتے
24:21امام صاحب نے فرمایا
24:22وجہ
24:22زمین اللہ کی ہے
24:24اس نے کہا
24:25آپ بیعت نہیں کر رہے
24:26یزید کی حالات آپ کے حق میں درست نہیں ہیں
24:28آپ نہیں جائیں گے
24:29امام روک گئے
24:31زہر کی نماز کا وقت ہوا
24:33تو حضرت علی اکبر
24:34امام حسین کے بڑے صاحبزادے
24:37انہوں نے ازان زہر پڑھی
24:38تو
24:38حر بن یزید کے لشکر نے
24:40امام حسین کے پیچھے نماز ادا کی
24:42کہا بھئی تم مقابلے میں آئے ہو
24:45نماز پیچھے پڑھتے ہو
24:46کہا حضور مقابلہ تو تلواروں سے کر رہے ہیں
24:49پر مارا دل تو مانتا ہے نا
24:51کہ مصطفیٰ کا نوازہ بڑی شان والا ہے
24:53حر بن یزید نے
24:55تین نمازیں لشکر سمیت
24:57امام حسین کے پیچھے پڑی ہیں
24:58تین نمازیں
25:00زہر اثر اور مغرب
25:02پھر امام حسین کے سامنے شرائط پیش کی
25:05کہ آپ کو یہاں گیر لیا گیا ہے
25:06یہاں آپ بیعت کریں گے
25:08یہاں آپ جنگ کریں گے
25:09دو ہی باتیں
25:09امام حسین نے فرمایا
25:11نہیں بھئی بیعت تو میں نہیں کرتا
25:12اس کے علاوہ تم جو کہتے ہو
25:14میں کرنے کو تیار ہوں
25:15اس نے خط لکھا
25:17عبیداللہ بن زیاد کو
25:19ایک بندہ دوڑایا
25:25تو حسین ابن علی ہے
25:26میں زیادہ دیر انہیں روک بھی نہیں سکتا
25:28انہوں نے پیغام دیا
25:30حر بن یزید کو
25:31کہ کرنا کچھ بھی نہیں
25:32ان کا پانی بند کر دو
25:33بلیک میل کرو
25:35کھانا پانی نہیں ملے گا
25:36چھوٹے چھوٹے بچے ہیں
25:37خود ہی مان جائیں
25:38حضرت امام علی مقام کے بارے میں
25:42حر کے پاس جب یہ پیغام آیا
25:44تو حر کہنے لگا
25:45میری طبیعت نہیں مانتی
25:46حسین پر پانی بند کرو
25:48دل نہیں مانتا
25:50جب یہ لفظ کہے نا دوبارہ
25:52تو پھر
25:52عبید اللہ ابن زیاد نے
25:55عمر بن سعید کو
25:56دس ہزار آدمی دے کے بھیجا
25:58کا حر بن یزید لچک دکھا رہا ہے
26:00حسین کے حق میں
26:01ایک رے کا علاقہ تھا
26:03بڑی وہاں فصل ہوتی تھی
26:05لوگ
26:06کوشش کرتے تھے
26:07وہاں کا
26:07گورنر بننے کی
26:09کوشش کرتے تھے
26:10تو عبید اللہ ابن زیاد کہنے لگا
26:12تمہیں رے کی گورنری ملے گی
26:14سب سے سرسبد و شداب علاقہ
26:17تمہیں وہاں کا گورنر بنایا جائے گا
26:18اگر حسین کے خلاف لڑو گے
26:20یہ اتنی زبردست ہوتی ہے گورنریان
26:22کہ گورنریوں کے لیے
26:24لوگ نسل رسول کے خلاف بھی نکل آتے ہیں
26:27یہ اتنی تگڑی ہوتی ہیں
26:29اتنی جلدی وفاداریاں بدلتی ہیں
26:31امام حسین کو روک لیا گیا
26:32عمر بن سعید نے روک لیا
26:34یکم محرم کو امام آئے
26:36سات محرمتہ روکا گیا
26:38سات محرم کو پانی بند کر دیا
26:40جانور پانی پیتے تھے
26:42گھوڑے پیتے تھے
26:43کتے پیتے تھے
26:44لیکن مصطفیٰ کے گھرانے کو پانی پینے کی اجازت
26:48تین دن تک پانی بند رہا
26:50نو محرم کو
26:51عمر بن سعید نے اور لوگ بلائے
26:54شمر ایک بڑا سخت آدمی تھا
26:57سنگ دل بدبخت
26:58جس نے حضرت علی اسگر کے گلے پر
27:01تیر مارا تھا
27:02وہ اور لشکر لے کے آیا
27:04رات کو کہنے لگا
27:07امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے
27:09کہ بس بڑا ہو گیا
27:10یہ نو دس محرم کی درمیانی رات
27:12یہاں آپ جنگ کریں گے
27:13یہاں آپ بیعت کریں گے دو ہی باتیں
27:16امام حسین اندر گئے
27:18سیدہ زینب سے مشورہ کیا
27:19باہر آئے
27:21فرمایا بات وہی ہے جو پہلے دن والی ہے
27:23اوہ بھائی بچے ساتھ ہو
27:24سہرا کا علاقہ ہو
27:26تبتی ہوئی ریت ہو
27:27اتنے کتھن اور سخت حلات
27:30چاروں جانب موت کی موت
27:32دور دور تک
27:34اپنوں کا نام و نشان کوئی نہیں
27:37اور اکیلے فیصلہ کرنے والے
27:39امام حسین
27:39باقی سارے بچے ہیں یا عورتیں
27:41سارے بڑے اکیلے
27:43امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا
27:46بھائی بیعت تو میں نہیں کرتا
27:47باقی جو تمہارا پروگرام ہے
27:49شمر اور ابن سعید کہنے لگے
27:51پھر جنگ کے لئے تیار ہو جائیں
27:53کیا انداز ہے امام حسین کا
27:55فرمانے لگے کل جنگ کروں گا
27:57مجھے پتا تو ہے جنگ کا نتیجہ کیا نکلنا ہے
28:01ایک رات مجھے دے دو
28:03تاکہ میں کھل کے اپنے رب کی عبادت تو کرلوں
28:06سین نے جانا ہے
28:08مجھے پتا ہے کل ڈیزرٹ بہتر اور بائی سزار کا کیا موقع
28:11ایک رات مجھے دو
28:12میں مالک سے راز نیاز تو کروں
28:14میں گویا اس سے پوچھوں تو سہی
28:16کہ مالک
28:18میرے والد بھی شہید ہیں
28:20بھائی بھی شہید ہیں
28:21نانا کو بھی دکھوں میں دیکھا ہے
28:23تو اب میری باری ہے تو مالک میں حضر ہوں
28:25مجھے موقع تو دو
28:26اس لیے کہ میرے نانا نے بدر میں بھی ساری رات عبادت کیتی
28:30صبح مجھے موقع دو
28:31اور دنیا کا اصول ہے
28:33جب کوئی موقع مانگتا ہے تو دیا جاتا ہے
28:36یہ دو لوگ کہنے لگے کوئی موقع نہیں
28:38ہوربین یزید پیچھے سے بولا
28:40کہنے لگا نہیں
28:41بتمیزی نہ کرو حسین کو موقع دو
28:44تمہیں دینا پڑے گا
28:45موقع دیا
28:46ہوربین یزید نے پھر منت کی
28:48کہا حضور آپ میر بانی کرے مان جائیں
28:50فرمایا ماننے والا کھاتا کوئی نہیں
28:52فرمایا ماننے والا کھاتا
28:54بولیے
28:55ماننے والا کھاتا
28:57اے بڑا مشکل کام ہے بھائی
28:59ضمیر کا سودا اب تو عام ہو گیا
29:01بزار لگتے ہیں ریٹ لگتے
29:03اپنی اپنی چاہتوں پہ
29:05لوگوں نے اپنے اپنے انداز سجائے ہوئے ہیں
29:07کوئی آدمی بس اچھے طریقے سے
29:10نام لے لے تو بس ہم اس کے پیشے چل جاتے ہیں
29:12اب تو عام ہو گیا یہ معاملہ
29:15امام حسین نے فرمایا ہوئی نہیں سکتا
29:17ممکن ہی نہیں ہے
29:18ساری رات عبادت میں گزری
29:21ریاضت میں گزری
29:22تحجت کا وقت ہوا تو گھر والوں کو بلایا
29:25فرمایا دیکھنا تمہاری سی کی آواز نہ باہر آئے
29:28خبردار
29:29سی کی آواز نہ
29:31اور امام زین العابدین سے فرمایا
29:34تو بیمار ہے تو جہاد نہیں کرے گا
29:35لیکن خیال رکھنا پیچھے
29:37اور بڑی قیمتی بات بتا رہا ہوں
29:40ہماری بیمیاں کسی کے گھر میت ہو جائے
29:42تو چار دن بخار نہیں اترتا
29:43امام علی مقام نے سیدہ زینب سے فرمایا
29:47تو بڑی ہے میری بہن ہے
29:48پیچھے سارے بچے ہیں جوان ہیں
29:51ان کے حوصلے تیری ذمہ داری ہیں
29:53صبح
29:54جنگ کا تبل بجنے لگا
29:56فجر کی نماز پڑی
29:58سورت چڑھا
29:59دس محرم کا دن جمعہ کا
30:02وقت
30:03جناب سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالی
30:06انہوں نے ریت پر سجدے کیے
30:08لمبے سجدے
30:10لمبی نماز
30:11سورت الشمس کی آیات دوسری رکعت میں پڑی
30:14تو سارا کربلا گھونجنے لگا
30:16کیا انداز تکلم تھا
30:18امام علی مقام کا
30:20نماز مکمل ہوئی
30:22تو حور بن یزید
30:23عمر بن سعد اور شیمر سے کہنے لگے
30:25واقعی حسین سے لڑو گے
30:27پتا نہیں کون ہے
30:30تم نے نہیں پڑا
30:33تمہاری آنکھیں باندھیں
30:36تمہیں نہیں پتا
30:40کہنے لگا چپ کر
30:42حکومت نظر آ رہی ہے
30:43حور بن یزید کہنے لگے
30:45پھر میرا بھی فیصلہ سنو
30:46مجھے حکومت نہیں چاہیے
30:48مجھے جنت چاہیے
30:49حکومت نہیں چاہیے
30:51امام حسین کی پہلی فتح دیکھیں
30:54حور بن یزید ایڑی لگا کے نہ
30:56یزید کے لشکر سے نکل کے
30:58امام حسین کے لشکر میں شامل ہو گیا
31:00اور پہلا شخص
31:01جس نے امام حسین کو روکا
31:03امام حسین کے نام پر
31:05پہلا خر بھی اسی شخص نے کٹایا ہے
31:07لیکن یزید کی قبر پر
31:09لانت بھی کوئی نہیں برساتا
31:11اس کا محل تھا بہت بڑا
31:13لیکن جب لوگ کربلا میں
31:15امام حسین کو سلام کرنے جاتے ہیں
31:17تو قدموں میں
31:18حور بن یزید کا مزار بھی بنا ہوا ہے
31:20اس کو بھی سلامی دی جاتی ہے
31:22اور اب ہم اکیلہ حور بن یزید نہیں کہتے
31:24ہم کہتے ہیں حور بن یزید
31:26رضی اللہ تعالی
31:27اب ہم اتنی تعظیم کرتے ہیں
31:30اس حور کی
31:30جنابے
31:31امام حسین کو میدان میں کھڑا کیا گیا
31:35جہاد کا تبل بجا
31:37پہلے خدام آئے
31:39اور سن لو
31:40آج وہ پتہ نہیں
31:42بزاری سے لوگ چڑھ گئے سٹیجوں پہ
31:44بزاری سے
31:45نہ چیرے پہ داڑی ہے
31:46نہ سر پہ کوئی کپڑا ہے
31:48بزاری لوگ ہیں
31:49بھاگ رہے ہیں
31:50بازو چڑھائے ہوئے ہیں
31:51بٹن کھولے ہوئے ہیں
31:52تماشا بنا دیا
31:53سننے والوں کا بھی
31:54اللہ یافظ ہے
31:55وہ سٹیج پہ
31:56اہلِ بیعت کی شان بیان کرتا ہے
31:58بھاگ کے ادھر جاتا ہے
31:59یہ کوئی طریقہ ہے
32:00سننے والوں کا بھی
32:02عجیب انداز ہے
32:03ہر بندے کو سننے بیٹھ جاتے ہیں
32:06دین محذب ہے
32:07تحذیب والا ہے
32:08دلائل رکھتا ہے
32:09دین وقار رکھتا ہے
32:11ایسے لوگ اب دین بیان کریں گے
32:14حضرت اس سے کہتنا
32:15امام حسین رضی اللہ تعالیٰ
32:17نصوبہ جب جہاد کا وقت آیا
32:18پتہ کون کون تھے کربلا میں
32:20امام حسین کے ساتھ
32:22امام حسین کے چار بھائی تھے کربلا میں
32:25کتنے
32:26بول کے بتائیں
32:28حضرت علی کے چار بیٹے
32:30عباس بن علی
32:31جن کو حضرت عباس کہا جاتا ہے نا
32:34علمدار
32:35یہ حضرت علی کی دوسری زوجہ میں سے
32:37عباس بن علی بھی تھے
32:39اور ابو بکر بن علی بھی تھے
32:41عمر بن علی بھی تھے
32:43عثمان بن
32:44یہ حضرت علی کے بچوں کے نام ہیں
32:47یہ آپ کے شہزادے
32:49امام حسین کے ساتھ شہید ہوئے
32:50ان کا نام ذرف اس لیے نہیں لیا جاتا
32:52کہ ان کا نام خلافہ سلاسہ کے نام پہ
32:54حضرت علی نے اپنے یاروں کے نام پہ رکھا ہے
32:57تو تم نے کربلا کے میدان سے خارج کر دیا
32:59یہ تینوں شہزادے
33:02حضرت جناب سیدنا
33:03امام حسین کے ساتھ تھے
33:06یہ بھی شہید ہوئے
33:07حضرت جناب زینب
33:09امام حسین کی سگی بہن ہیں
33:11ان کے دو بچے تھے
33:15اون و محمد
33:15جب امام حسین میدان میں جانے لگے
33:18تو جناب زینب بچوں سے کہنے لگی
33:20نا پہلے بھائی نہیں جائے گا
33:22پہلے بھانجے جائیں گے
33:24دو بچے شہید ہوئے
33:26حضرت قاسم بن حسن
33:27امام حسن کے بیٹے تھے
33:29وہ جب میدان میں جانے لگے
33:31تو امام حسین نے کہا
33:32نہیں بھلٹونی جائے گا
33:33تو میرے بھائی کی نشانی ہے
33:34میں جاؤں گا
33:37تو حضرت قاسم بن حسن نے
33:38ایک تعویز کھول کے دیا
33:39کہا ابا جی میرے والد نے کہا تھا
33:41جب بڑی مشکل آ جائے
33:42تو تعویز کھول کے دیکھنا
33:43تو آج بڑی مشکل آئی ہے
33:45تو میں نے تعویز کھولا ہے
33:46تو یہ دیکھیں کیا لکھا ہے
33:48یہ تو رکا ہے
33:49تعویز ہے ہی نہیں
33:50جب کھول کے دیکھا
33:51تو اس پہ لکھا تھا
33:53قاسم
33:54اگر حسین پہ کوئی کڑا وقت آ جائے
33:56تو بیٹھا کے آگے آگے رہنا
33:58اگر کڑا وقت
34:00میرے بھائی پہ کبھی آ جائے نہ
34:02دیکھنا
34:03اس کے آگے آگے چلنا
34:05اسے حسن کی کمی نہ محسوس ہو
34:08پانیاں جائے ساکھ نہیں کوئی
34:09جے بیچ خاردہ ہوئے
34:11سیدنا
34:12امام حسین پہلی دفعہ کربلا میں
34:15اس وقت روئے جب یہ رکا
34:16آپ نے دیکھا
34:18تو فرما ہے
34:18ٹھیک ہے
34:19اگر حسن کی یہ وسیعت ہے
34:21تو میں نے زندگی میں
34:22اگر ان کی ہر بات مانی ہے
34:23اب بھی مانوں گا
34:25تمہیں اجازت ہے
34:26جناب قاسم بن حسن
34:28سولہ سال کا جوان
34:29جب میدان میں نکلے
34:31تو ہائے ہائے پتہ نہیں
34:32کہاں سے آگئی ہے
34:33امام قاسم بن حسن
34:35جب میدان میں نکلے
34:36تو تبری سے لے کر
34:37علامہ ابوالحسنات صاحب
34:39سب کو پڑھ کے تو دیکھو
34:40تین دن کی پیاس ہے
34:42شدید آزمائش ہے
34:45دوکھیں تکلیفیں ہیں
34:47پھر بھی پہلی دفعہ
34:48جب میدان میں گئے ہیں
34:49واپس آئے ہیں
34:50انیس لوگوں کو
34:52قتل کر کے واپس آئے ہیں
34:53انیس لوگوں کو
34:55ایک بار میں کھل گئے تھے
34:56ایسے ہی تماشا بنا دیئے
34:58مظلوم تھے
34:59وہ تو رو رہے تھے
35:00ار مقرر یہ کہہ رہا ہے
35:01کہ وہ تو بار بار کہہ
35:02پانی مل جائے
35:03پانی آ جائے
35:04ترس گئے
35:05خدا کا خوف کرو
35:06یہ دلیر لوگ تھے
35:08ان کی باتیں آج بھی پڑھ کے
35:09دلیری پیدا ہوتی ہے
35:11دلیری پیدا ہوتی ہے
35:12دلیری
35:13سناؤ قصہ خیبر کو
35:15تمامی اپنے بچوں کو
35:17علی کی داستان سن کے
35:19دلوں سے
35:20ڈر نکلتا ہے
35:21علی کی داستان سن کے
35:23دلوں سے
35:23یہ جو بچے
35:25در رہے ہیں نا
35:25وہووو
35:26چمگادر آ گئی
35:27کاکروچ آ گیا
35:29یہ خوف نکل جائے گا
35:30اگر حضرت قاسم بن حسن
35:31کی بات سنیں گے
35:32درجلوں لوگ آپ نے
35:34قتل کیے
35:34ایک دفعہ
35:35کہا چاچا
35:36یزید کا لشکر
35:38تو بڑا بزدل ہے
35:39اگر چند کترے پانی
35:41میرے حلق سے گزرے
35:42تو میں سارے
35:42کٹ کے لے آوں گا
35:43آپ کے پاس
35:44چند کترے
35:45لیکن تھوڑی دیر گزری
35:47عمر بن سعید
35:48کہنے لگا
35:49اکیلے اکیلے جاؤ گے
35:50تو علی کا پوتا ہے
35:51یہ سب کو مار دے گا
35:54کٹھے جاؤ
35:55چاروں جانب سے
35:56تیر برسے
35:57ایک تیر لگا
35:58آکے
35:58گردن کے پیچھے
36:00بس جناب سیدنا
36:02قاسم بن حسن
36:03گھوڑے سے
36:04نیچے گیرے
36:05تو جناب زینب
36:06حوصلہ کر کے
36:07آنسو سمیٹھ کے
36:08کہنے لگی
36:09میں دیکھ رہی ہوں
36:10پردے کے پیچھے سے
36:11حسین
36:12میرے بھائی کا
36:13بیٹا گر گیا ہے
36:14جا
36:15اسے اٹھا کے لائے
36:17حضرت امام حسین
36:18ان کو اٹھا کے لائے
36:20تو امام حسین
36:21نے سینے سے
36:22لگایا ہوا تھا
36:22تو ان کے پیر
36:23ان کا قد لگتا تھا
36:24امام حسین سے زیادہ ہے
36:25اٹھا کے لائے
36:26لٹا دیا گیا
36:27امام حسین کے
36:29اپنے بڑے بیٹے
36:29میدان میں نکلنے
36:30کو
36:31علی اکبر نام ہے
36:32جب جن لوگوں نے
36:33حضور کو نہیں دیکھا تھا
36:35وہ جب
36:36کہتے ہیں نا
36:36ہم نے نبی پاک کا
36:37دیدار نہیں کیا
36:38تو بتاؤ
36:39کس طرح کے تھے
36:40تو بتایا جاتا تھا
36:41کہ جناب علی اکبر
36:42کا دیدار کرو
36:43ہم شبیح مصطفیٰ
36:45اور جب وہ
36:46گلیوں میں نکلتے تھے
36:47تو عورتیں چھتوں پہ
36:48چڑھ جاتی تھی
36:48جناب علی اکبر
36:50رضی اللہ تعالیٰ عنہ
36:52تلوار لے کے
36:52میدان میں نکلے
36:53جوان بیٹے دینے
36:55بڑے مشکل
36:56او یارو رٹہ کیا ہے
36:57یہ تو بتاؤ
36:58کہ ظالم آدمی حکمران
37:00یار یہ رٹہ ہے
37:02ایک ظالم کا رستہ
37:04روکنا ہے
37:05اس رٹے کے لئے
37:06ہم شبیح مصطفیٰ
37:08جناب سیدنا
37:10امام علی اکبر
37:11میدان میں نکلے
37:12بڑے لوگ مارے
37:13بڑے
37:15پھر ایک تیر
37:16ان کے بھی گلے میں لگا
37:17اور جب وہ گرے نہ
37:18زمین پہ
37:20تو حضرت امام حسین
37:22دوڑ کے آئے
37:23دوڑ کے
37:24اور جب تشریف لائے
37:26تو ان کے گلے سے
37:26تیر کھینچا
37:27تو ایک جملہ لکھا ہے
37:29صاحب تبری نے
37:30اس نے حد کر دی
37:31کہنے لگے
37:32تیر کھینچا
37:33تو امام حسین کی آنکھوں میں
37:34آنسو آئے
37:35کہنے لگے
37:36کاش جناب ابراہیم
37:37آج میرے سامنے ہوتے
37:38تو میں انہیں کہتا
37:40کہ آپ نے تو بیٹا
37:41زیبا کرتے وقت
37:42آنکھوں پہ پٹی باندھی تھی
37:44دیکھو میں کھلی آنکھوں سے
37:45بچے زیبا کر رہا
37:46کھلی آنکھوں
37:47کاش جناب ابراہیم
37:49خلیل ہوتے
37:49تو انہیں کہتا
37:50جناب علی اکبر بھی شہید ہوئے
37:53حضرت علی اسگر کو
37:55تو اچانک اٹھایا تھا
37:56امام حسین
37:56باہر نکلے
37:57تو گردن پہ تیر لگا
37:59تو چھ مہینے کا بچہ
38:00وہ بھی شہید ہوا
38:01خون اچھا
38:02اللہ آسمان کی طرف
38:03تو کا مولا دیکھ لے
38:04میں نے چھ مہینے والا
38:06بھی نہیں بچایا
38:07وہ بھی دے دیا ہے
38:09پھر حضرت ابباس کو
38:11بیٹیوں نے کہا
38:13کہ اب نہ
38:13کچھ کہتے ہیں
38:14پہلے شہید ہوئے
38:15کچھ نے لکھا بعد میں
38:16کہ اب ہم سے
38:17پانی کے بغیر نہیں رہا جاتا
38:20تو جناب ابباس
38:21پانی کا مشکیزہ لے کے
38:23نکلے باہر
38:23نکلے
38:24ایک ہاتھ کٹا
38:27دوسرے پہ مشکیزہ
38:29وہ بھی کٹا
38:29دیکھ لو میں پس منظر پہ ہوں
38:32ابھی تک
38:32میں بتا رہا ہوں
38:33کہ جہاد کس کے خلاف تھا
38:35ظالمہ
38:36حکمران کے خلاف
38:38ظالمہ
38:39کافر کے خلاف نہیں
38:40مشک کے خلاف نہیں
38:41حضرت امام حسین
38:42رضی اللہ تعالی
38:43انہوں نے
38:44ہر جگہ ایک ہی بات کی
38:45کہ یزید شرابی ہے
38:47تو بچے کٹوا دوں گا
38:49شرابی کو ووٹ
38:50یہ ایک نہیں
38:52ہر کتاب میں یہ لکھا ہے
38:53ہر کتاب میں
38:54اور ہر مسلک کی کتاب
38:56یزید
38:57چونکہ مجرے دیکھتا ہے
38:58رنڈیوں کا ناچ دیکھتا ہے
38:59بچے کٹوا دوں گا
39:00اس کے ہاتھ میں ہاتھ
39:02امام حسین نے فرمایا
39:04چونکہ اللہ کی حدوں کو توڑتا ہے
39:06حقوق اللہ پامال کرتا ہے
39:07حدود اللہ
39:08بچے کٹوا دوں گا
39:10لیکن اس کے ہاتھ میں ہاتھ ہے
39:11سارا دل خود مجرہ دیکھنا
39:13اور دس محرم کو دو دے گئے
39:14بکا کے حسین ہی بن جانا
39:16سارا سال خود گند مند کرنا
39:19شرابیوں کے ساتھ رہنا
39:21اور دس محرم کو دو آنسو بہا
39:23کے یاد رکھنا
39:24میں ہمیشہ کہتا ہوں
39:26پھر کہہ رہا ہوں
39:27اس کے موبائل میں گندے گانے ہیں
39:29گند دیکھتا ہے
39:30شرابی کبابی کا
39:31سپوٹر ہے
39:32ووٹر ہے
39:32یا مجرے
39:34دیکھتا ہے
39:35آتا جاتا ہے
39:36وہ یاد رکھے
39:37قیامت میں
39:37امام حسین کا ہاتھ ہوگا
39:39اس کا گریبان ہوگا
39:40ہم سے نہ رکم ہوں گے
39:42قصید یزید کے
39:43ہم لوگ تو
39:44حسین کے صیرت نگار
39:45حضرت عباس
39:47عبازو کٹا
39:48پھر پانی تو بھر لیا تھا
39:50لا نہ سکے
39:51پھر گردن کٹی
39:52تو شہید ہوئے
39:53بچوں کی بھی شہادت ہوئی
39:55پر جب ان کا لاشہ اٹھایا
39:56تو امام حسین
39:57کہنے لگے
39:57مولا
39:58اب نہ حسین کی کمر
40:00کمزور ہو گئی ہے
40:01اب کمزور
40:02اور بھائی
40:03ایک میت ہو جائے
40:05تو چار پانچ دن
40:06تو پوری آنکھیں نہیں کھلتی
40:07کیسا جری خاندان ہے
40:09تھوڑی دیر گزری
40:10تو امام علی مقام
40:11نے پٹھکا باندھا
40:12سر پہ دستار باندھی
40:14مولا علی کی تلوار پکڑی
40:16نبی پاک کا امامہ باندھا
40:18اور گھوڑے پہ سوار ہوئے
40:20تو کہنے لگے
40:21زینب گھر تیرے حوالے
40:22اور میں اللہ کے حوالے
40:23گھر تیرے حوالے
40:25اور میں
40:26اور پھر امام حسین نکلے
40:28امام علی مقام نکلے
40:30راوی کہتے ہیں
40:31کہ یہ جلوہ پہلے بھی
40:33بڑے سونے تھے
40:33پر آج جو رنگ دیکھا
40:34وہ کبھی نہیں دیکھا
40:36کیا انداز تھا
40:37جدھر جاتے
40:38نالہ لگاتے
40:39تو حد ہو جاتے
40:39اتنے لوگ
40:41امام حسین نے کٹے
40:42اتنے کٹے
40:43پھر واپس پلٹ کے آئے
40:46اور کہنے لگے
40:47زینب ذرا پڑھ دے کے
40:48پیشے سے دیکھ تو
40:49صحیح میری بہن
40:50ان بزدلوں کو
40:51جرت ہی نہیں ہو رہی
40:52حسین کے مقابلے میں آنے
40:53ایک دوسرے کو
40:55دھکا دیتے
40:55تو جا
40:56تو جا
40:57پھر اکٹھے وار ہوئے
40:59یہ کون ہے
41:00کٹا ہوا
41:01لباس ہے
41:02پھٹا ہوا
41:03یہ بل یقین حسین ہے
41:05نبی کا نور این ہے
41:08پھر چاروں جانب سے
41:09تیر برسے
41:10تو امام علی مقام
41:12چونکہ نماز کا وقت
41:13ہو گیا تھا
41:15اترے گھوڑے سے
41:16خون بہ رہا تھا
41:17کرم ترین ریج سے
41:19تیمم کیا
41:20سر سجدے میں رکھا
41:22اور جب
41:23شیمر آب کی گردن
41:24کاٹنے لگا
41:25تو کہنے لگے
41:26ٹھہر جا
41:26ذرا رب سے ایک بات
41:27کر لینے دے
41:28اور پھر بولے
41:29امام حسین
41:30کہنے لگے
41:30مالک
41:31تو اب بتا
41:31کہ حسین سے
41:32راضی ہے
41:33کہ نراض ہے
41:33تو بتا
41:35تو پھر ایک آواز آئی
41:36فرمایا
41:44نفس مطمئنہ
41:45واپس آجاتو
41:46اللہ سے راضی ہے
41:47اللہ تجھ سے راضی
41:48امام حسین
41:49وہاں شہید ہو گئے
41:50اب یہ کافلہ
41:51امام حسین کا سر کاٹ
41:53جرہ دیکھنا
41:54گوھر کرنا
41:54سر کاٹ کے
41:55نیزے پہ رکھا ہے
41:56جسم کربلا میں پڑا ہے
41:58عورتوں کو
41:59گھوڑوں پہ
42:00بٹھا کے لے جایا گیا
42:01یزید کے دربار میں
42:02یزید پہلے
42:04عبیداللہ ابن زیاد
42:05نے بتمیزی کی
42:06پھر یزید نے کی
42:07سعودی عرب کا
42:08ایک مولوی بول رہا تھا
42:09سعودی عرب کا
42:10ان سے بھی بڑا عشق ہے
42:12جس نے تقریر سننی ہو
42:13میرے پاس ہے
42:14ہمیں لوگ مشورے دیتے ہیں
42:16کہ جو یزید کو
42:17اچھا کہے
42:18اور حسین کو
42:18باغی کہے
42:19اس کو ہم امام مال لیں
42:21اس بے شرم
42:22بے حیاء کو
42:23جو نبی پاک کے
42:24گھرانے کے بارے میں
42:25بکے اسے امام
42:26سعودی عرب میں
42:27مسجد نبی میں
42:28درس دینے والا
42:29جس نے تقریر سننی ہو
42:30میرے پاس ہے
42:31وہ کہتا ہے
42:32یزید تو بڑا اچھا آدمی تھا
42:34اس نے تو بڑی خدمت کی
42:35تو میں نے اسے کہا
42:36رشتے داری کرلا
42:36یزید کے ساتھ
42:38قریب ہو جا
42:38شرم نہیں آتی
42:39آج بھی نبی پاک کا
42:41دل دکھاتے ہو
42:42حیاء نہیں آتی
42:42خیال نہیں آتا
42:44اور لوگ
42:45گھر میں بیٹھ کے باتیں کرتے ہیں
42:47کہتے ہیں جی جو بیت اللہ میں
42:49وہ بھی برا ہو سکتا ہے
42:50بیت اللہ میں تو
42:51تین سو ساٹھ بہت بھی تھے
42:53وہ اچھے تھے
42:54مدینے میں تو
42:56تین سو ساٹھ
42:56منافق بھی رہے
42:57پوری سورہ منافقون
42:59نازل ہوئی
42:59وہ اچھے تھے
43:01عجیب تماشہ بنا دیا
43:02لوگوں نے مذہب کا
43:03کہتا ہے
43:04یزید نے تو بڑی خیمت
43:05عبید اللہ ابن زیاد
43:06نے قتل کیا
43:07بے شرمو
43:08اگر عبید اللہ ابن زیاد
43:09نے بھی قتل کیا تھا
43:10تو حکومت کس کی تھی
43:11تو پھر یزید نے
43:13بیت اللہ ابن زیاد
43:14کو صدا کیوں نہیں دی
43:14بلکہ ایک جگہ
43:17دو گورنریاں دی
43:18اس کو
43:18یہ حال کیا
43:20بلکہ سنو
43:21کہ یزید چھڑیاں مار رہا تھا
43:23چھڑیاں
43:24امام حسین کے لبوں پہ
43:26تو نومان بن بشیر سے
43:27عبیت بول پڑے
43:28کہنے لگے
43:29یزید بدبخت آت پیچھے اٹھا
43:31مجھے اللہ کی عزت کی قسم
43:33میں نے سینکڑوں بار
43:34نبی پاک کو
43:35ان ہونٹوں کو چونتے دیکھا ہے
43:36حضرت جناب زینب
43:39عورتوں کے مجمع میں پیچھے ہوکے بیٹھی ہیں
43:41یزید کے پاس جب پہنچا
43:43لشکر
43:44تو یزید کہنے لگا
43:45دیکھو اللہ نے مجھے عزت دی
43:47اور میرے مخالفوں کا کیا حال ہوا
43:48تو بی بی زینب بول پڑی
43:51اتنے صدمے سہے پر آواز توانہ ہے
43:54جاندار ہے
43:54جاندار
43:56ہمارا کسی بندے سے جائداد کا رٹا نہیں
43:58ہم تو چاہتے ہیں
43:59امد کٹھی ہو جائے
44:00لیکن جو بندہ
44:01نبی پاک کی ماں کو دوزخی کہے
44:03حضور کے باپ کو جہنمی کہے
44:06یزید کو امیر المومنین کہے
44:08اس کے ساتھ اتفاقے رائے کر لیا جائے
44:10یہ مذہب ہماری سمجھ میں
44:12نہیں آتا
44:13بلکل نہیں آتا
44:14کتن نہیں ہماری سمجھ میں آتا
44:16کیسے اتحاد کر لیا جائے
44:18یا تو میرے بھائی جو ہمارے اببہ کا مخالف
44:20اس سے اتحاد نہیں ہوتا
44:21جو نبی پاک کے والد کو دوزخی کہے
44:23اس سے اتحاد ہو جائے
44:24کہتے ہیں جی وہ جی
44:31جو الیکشن لڑتی ہیں
44:33کبھی کسی بندے کو ٹینشن نہیں ہوئی
44:34کہ کس کے پاس جائیں کس کے پاس نہ آ جائیں
44:36کبھی نہیں کہ بولا کہ اب وہ بھی کھڑا ہو گیا
44:38وہ بھی کوئی ٹینشن نہیں
44:39مذہب کی باری ٹینشن ہو جاتی ہے
44:41اتنا بڑا مذہب ہوتا ہے
44:43بھائی غلط بندے بھی آئی جاتے ہیں بیچ میں
44:45تھوڑا پہچاند کے چلنا پڑتا ہے
44:46صحیح کون ہے اور غلط
44:48اور یہی تو ہمیں امام حسین نے بتایا ہے
44:50کہ مذہب کے اندر ہی تم نے شناست کرنی ہے
44:53کہ بندہ ٹھیک کون ہے اور بندہ غلط ہے
44:55یہی تو کربلا ہے
44:57یہی تو امام حسین نے بتایا ہے
44:59کفر اسلام نہیں
45:00حق اور باطل
45:00سمجھئے گا
45:02حضرت سیدہ زینب نے جب سنانا
45:04کہ یہ کہہ رہا ہے
45:05کہ مجھے اللہ نے عزت دی
45:06تو جناب زینب بولی
45:07نومان بن بشیر کہتے ہیں بی بی بول
45:10اتنے صدمے ہیں
45:11پر جناب زینب بولی
45:13اللہ اکبر
45:14اس انداز میں بولی
45:16کہ پہلے قرآن مجید کی آیت پڑھی
45:18کہنے لگی
45:18اور پھر کہنے لگی
45:26یزید تُو بکتا ہے
45:27کہتا ہے کہ تُو عزت والا ہو گیا
45:29یہ تیری حکومت ہے
45:31چار دن گزرنے دے
45:32تجھ پہ کوئی لعنت بھی نہیں برسائے گا
45:35اور میرے بھائی کا قیامت تک
45:37ممبروں میں اور خطبوں میں ذکر ہوا کرے گا
45:39وقت گزرنے دے
45:40جب جناب بی بی سینب بول نہیں تھی
45:43تو حضور کے نبینا صحابی پاس بیٹھے دے
45:45جناب نمان بی مشیر کا ہاتھ ہلایا
45:47ہلا کے کہنے لگے
45:48کیا علی آگئے
45:50تو علی کی عباد لگتی ہے
45:52جبریل امی بول رہے ہوں جیسے
45:55حکمت کے گھر رول رہے ہوں جیسے
45:58دربار دمشق میں بی بی زینب کا خطاب
46:01ممبر پہ علی بول رہے ہوں جیسے
46:04میرے بھائی
46:05بس کربلا والا
46:07کافلہ تو مدینے پہنچ گیا
46:09تین سال یزید نے حکومت کی
46:11شراب عام ہو گئی
46:13مکہ پہ حملہ ہوا
46:14خانہ کعبہ کا غلاف جلا
46:16مدینے پہ اس نے حملہ کیا
46:19تین دن مسجد نبی میں
46:21اس نے گھوڑے باندے
46:22مسجد نبی میں
46:23شعبہ کو نکال کے
46:25اپنا اس نے امام مقرر کیا
46:27لیکن پھر امت نے اسے قبول
46:29نہ کیا
46:31پھر وہ رسوا ہوا
46:32اور آج تک وہ رسوا ہے
46:34لیکن امام حسین کا نام
46:36کل بھی زندہ تھا
46:37اور آج بھی
46:38درس یہ ہے
46:39درس یہ ہے
46:40پیغام یہ ہے
46:41پیغام یہ ہے
46:42یاد رکھو
46:43موت تیزی سے آ رہی ہے
46:46ہمارے ساتھ والے
46:48دائیں بائیں والے
46:49سب چلے گئے
46:50اسی طرح نمبر لگے گا
46:53ایک دن اعلان ہوگا
46:55ضمیر کے قیدی بن کے
46:56زندگی نہ گزارو
46:57بلکل نہ گزارو
46:59یہ تھوڑی سی زندگی ہے
47:00دنیا سجند المومن
47:01حق بات کرو
47:03حق پہ ڈٹنا سیکھو
47:04دین سمجھو
47:06خبردار
47:07رسول پاک
47:08صلی اللہ علیہ وسلم
47:09کے دین میں
47:09ظالم جابر
47:10فاسق
47:11فاجر کی کوئی
47:12گنجائش ہے
47:12قدر نہیں ہے
47:14اپنے آپ کو
47:15سمیٹو
47:15اپنے آپ کو
47:16سنبھالو
47:17دین میں اپنا
47:18کردار ادا کرنے
47:19کی کوشش کرو
47:20دین
47:20طلب کرتا ہے
47:21ہم سے
47:22کہ ہم نے
47:22دین کو کیا دیا ہے
47:24امام حسین نے
47:25سارا گھرانہ
47:26دین کے لیے دے دیا
47:27ہمارا جو بچہ
47:28کسی کام کا نہیں رہتا
47:29اسے مدرس سے
47:30داخل کراتے
47:30ہم نے دین
47:31اتنا کمزور
47:32کر دیا ہے
47:33کہ
47:33عالم اگر
47:34شور نہ کریں
47:35عالم اگر
47:36شور نہ کریں
47:37زور نہ کریں
47:38گھٹن والا
47:39محول ہو گیا
47:40مذہب کی
47:40پوزیشن
47:41کمزور کر دی
47:42اب جہاں تک
47:43اس بات کا
47:44تعلق ہے
47:44جی فرقے ہو گئے
47:45تو میرے بھائی
47:46یہ کوئی اتنی
47:46خطرناک بات ہے
47:48یہ کوئی اتنا
47:49مشکل معاملہ نہیں ہے
47:50یہ تو امام حسین
47:51نے بتا دیا تھا
47:52کہ یزید کے طور پر
47:53ایک غلط فرقہ
47:54کھڑا ہو گیا ہے
47:55لہذا اس کا
47:55مقابلہ کرنا ہے
47:56اس میں کوئی بری بات ہے
47:57لیکن ایک سبق ہے
47:58بزرگوں کا
47:59کہ اگر سچی بات
48:00بھی نہیں کرنی
48:01تو پھر اس ممبر
48:02کا حق ادا
48:03نہیں ہوتا
48:04جو سچ بولے
48:05وہ حسینی ہے
48:06جو ظالم کے سامنے
48:08کھڑا ہو جائے
48:09وہ
48:09حسینی ہے
48:11جو مسلحت کوش ہو
48:12جو کہے
48:12ٹائم نہیں
48:13گراؤنڈ ریالیٹی نہیں
48:14حالات نہیں
48:15طبیعت نہیں
48:15موقع نہیں
48:16تو ابھی
48:17امام حسین کے
48:18پیغام کو
48:19نہیں سمجھا
48:20میں بہت سارے
48:21بزرگوں کا نام
48:22اس لیے نہیں لیتا
48:23کہ لوگ ایسے نہ کہیں
48:24کہ کسی کا نام
48:25کیش کرایا جا رہا ہے
48:26لیکن میں نے
48:27سارے مناقب پڑے ہیں
48:29میں
48:30میری لائبریری میں
48:31کتابیں ہیں
48:32میں پڑھتا رہتا ہوں
48:33میں سفر میں بھی
48:34ساتھ رکھتا ہوں
48:35لیکن حضرت شیخ
48:36عبدالصبور بیگ
48:37منشور ہزاروی کا شیر
48:39امام علی مقام کے
48:40مقاملے میں
48:41اس طرح کا ہے
48:42کہ مجھے سارے شائروں
48:43سے زیادہ
48:44وزنی محسوس ہوتا ہے
48:46انہوں نے کہا تھا
48:47اس شاہ مشرقین کی
48:48اس نور این کی
48:51مطلوب ہے
48:52جہاں کو
48:53قیادت حسین کی
48:54دیکھئے ذرا حسن
48:56اور ہر سو
48:57یزیدیوں کا
48:58زمانے میں
48:59زور ہے
49:00ایک دو جگہ پہ نہیں
49:02ہر سو
49:02یزیدیوں کا
49:03زمانے میں
49:05زور ہے
49:06منشور آج پھر ہے
49:08ضرورت حسین کی
49:09آج پھر ہے
49:11ضرورت ہے
49:12آج لوگ
49:12حسینی بنے
49:13امام حسین کے
49:14نقشے قدم پر
49:15وہ کہتے ہیں
49:16زور ہو گیا
49:17یزیدیوں کا
49:17یہ ہمارے بزرگ
49:18ہمیں بتا گئے
49:19مسجد کی طرف
49:21توجہ کرو
49:21اپنے بچوں کی
49:23نگبانی کرو
49:23دنیا کی زندگی
49:25اتنی مختصر ہے
49:26کہ ایک خواب لگے گا
49:27جب ہم جائیں گے
49:28دنیا
49:28ایک خواب لگے گا
49:29خواب تھا
49:30جو کچھ کے دیکھا
49:31جو سنا
49:32افسانہ تھا
49:33اہلِ بیتِ نبوت
49:34کا عصوہ عبادت ہے
49:36ریاضت ہے
49:36پردہ ہے
49:37پریزگاری ہے
49:38اس پر توجہ کریں
49:39جن کی بچنیاں
49:41سر نہیں
49:41ڈھامتیں
49:42وہ دس مہدم
49:42کو بے شک دیکھ
49:43نہ پکایا کریں
49:44جو لوگ
49:45قرآن شریف پڑھنے کے
49:46عادی نہیں
49:47وہ بلا بے شک
49:48امامِ عالی مقام
49:49کا ذکر نہ کریں
49:50اس لیے کہ
49:50امام حسین نے
49:51سر سجدے میں
49:52کٹایا ہے
49:53اور تلاوت
49:53نیزے کی نوگ
49:54پہ بھی جاری رکھی ہے
49:55دین کے ساتھ
49:57اپنے آپ کو جوڑو
49:58دیندار بن