Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Shan e Umar Farooq RA - Special Program

Speaker: Shujauddin Shaikh

Watch All Episodes here ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XidGpSwUEhe6Q6zfzIaT758Z

#aryqtv #hazratumarfarooq #umar

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00Al-Fatihah
00:30Al-Fatihah
01:00Al-Fatihah
01:30Al-Fatihah
02:00Al-Fatihah
02:02Al-Fatihah
02:04Al-Fatihah
02:06Al-Fatihah
02:08Al-Fatihah
02:10Al-Fatihah
02:12Al-Fatihah
02:14Al-Fatihah
02:16Al-Fatihah
02:18Al-Fatihah
02:20Al-Fatihah
02:22Al-Fatihah
02:24اللہ تعالیٰ عنہ کے دور خلافت کی چند
02:26خصوصیات نظام خلافت
02:28کے حوالے سے آپ کے سامنے رکھیں گے
02:29ایک وہ بات بھی ذہن میں رہے کہ جو
02:31بشارتیں رسول اللہ صلی اللہ
02:34علیہ وسلم نے اپنے مبارک دور میں
02:36عطا فرمائی تھی قیسر
02:37اور کسرہ یعنی روم
02:39اور ایران کی فتوحات کے
02:41اعتبار سے وہ سعادت بھی
02:43سیدنا عمر کو ملی رضی اللہ تعالی عنہ
02:45اس وقت کی سپر پاورز تھی کسرہ
02:48ایران کے بادشاہ کو کہتے ہیں
02:49قیسر روم کے بادشاہ کو کہتے ہیں
02:52اس دور میں یہ سپر پاورز
02:54مانی جایا کرتی تھی اور
02:55جب بیٹل آف ٹرنچس کا موقع
02:58تھا غزوہ خندق کا موقع تھا
02:59خندقے کھو دی جا رہی تھی اور
03:01صحابہ اکرام کے ساتھ حضور بھی قدالے چلا رہے
03:04تھے اور چند چٹانے صحابہ
03:05اکرام سے نہ ٹوٹیں تو رسول
03:07اللہ علیہ السلام سے نے گدارش کے حضور
03:09ہم سے تو نہیں ٹوٹتیں رسول اللہ
03:11علیہ السلام نے قدال لی ہے اور
03:13اللہ اکبر اللہ اکبر
03:15اللہ اکبر آپ نے فرمایا چٹانے
03:17پاش پاش اور حضور علیہ السلام
03:19فرماتے ہیں شام کے محلات مجھے مل گئے
03:21کسرہ کے کنگن مجھے مل گئے روم
03:23کی فتوحات مجھے عطا ہو گئی اللہ
03:25کے رسول علیہ السلام نے یہ جو
03:27بشارت عطا فرمائی اپنی مبارک
03:29زبان سے یہ بشارت مکمل
03:31ہوئی اور روم اور ایران کی
03:33فتوحات میں اثرائی سیدنا
03:35عمر کے دور میں رضی اللہ عنہ گویا
03:37کہ اس وقت کی سپر پاورز
03:39قدموں تلے آگئیں سیدنا عمر کے
03:41کیوں اللہ کے رسول علیہ السلام کی
03:43بشارتیں بھی اور
03:45نبی مکرم علیہ السلام کے مشن کا ہی
03:47تسلسل سیدنا عمر رضی اللہ
03:49تعالیٰ عنہ کے دور میں جاری ہمیں دکھائی دیتا ہے
03:51چند اہم باتیں بیت المال
03:54کا قیام باقاعدہ
03:56بیت المال کا قیام
03:57سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور میں
03:59یہی سے ایمہ معلمین
04:02مبلغین کے لیے تنخواہوں
04:03کا جاری ہونا یہی سے
04:05کمزور طبقات مسکین
04:07طبقات ضرورت مند حاجت مند
04:10لوگوں کی ضروریات کا پورا
04:11کیا جانا یہی سے آج اس کو
04:13ہم الانسس کا کانسپٹ کہتے ہیں
04:15والفر اسٹیٹ کا کانسپٹ کہتے ہیں
04:16الانسس کا جاری کیا جانا نادار
04:19قسم کے لوگوں کے گھر میں بچہ پیدا ہو گیا
04:21تو بچے کے پیدا ہونے کے ساتھ
04:24بچے کا وظیفہ والدہ کا
04:25تو ہوگا بچے کا وظیفہ بھی لگا دیا
04:27جاتا تھا اور بچہ دودھ چھوڑتا
04:30تو کچھ کھانے کے قابل ہو گیا
04:31تو دودھ چھوڑنے کے ساتھ اس کے وظیفے
04:33کو بڑھا دیا جاتا تھا
04:35یہ اسٹیٹ کے لیول پر کفالت
04:37ہوتی تھی کبھی ماضی میں ہم جملے
04:39سنتے تھے روٹی کپڑا اور مکان
04:41کے تعلق سے یاد آیا کبھی ہم روٹی
04:43کپڑا اور مکان کے تعلق سے سنتے تھے
04:45آج صحت بھی ہے تعلیم بھی ہے
04:47ٹکنالوجی بھی ہے and so on
04:48یہ جو کفالت عامہ کا تصور
04:51ہے یہ دین اسلام نے عطا کیا
04:53میں نے شروع میں آج ایک آیت علاوت کی
04:55صورت البقرہ آیت 2008
04:57اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ
04:59اے ایمان والو اسلام میں
05:03کبورے کبورے داخل ہو جاؤ
05:05تو اسلام نے فقط ایمانیات اور چند عبادات
05:07نہیں سکھائیں ایمانیات
05:09عبادات اخلاقیات معاملات
05:11بھی اسلام نے سکھائے لیکن گھر کی
05:13زندگی پھر سوشل سسٹم
05:15اکنامک سسٹم پولیٹیکل سسٹم جوڈیشنی سسٹم
05:17ایڈوکیشنل سسٹم یہ سب
05:19اسلام نے سکھایا اور اس کی
05:21پوری شان سیدن عمر رضی اللہ
05:23تعالیٰ عن کے دور میں دکھائی دیتی ہے
05:25تو بیت المال کا قیام بھی ہے
05:27وہیں سے تنخواہ مشاہرے جاری کیا جانا بھی
05:29حاجت مندوں کے حاجات کو پورا
05:31کیا جانا بھی یہیں سے ہمیں
05:33ہوتا ہوا دکھائی دیتا ہے
05:35پھر سیدن عمر رضی اللہ تعالیٰ عن کے دور میں
05:37مملکت بہت بڑے پیمانے
05:40پر پھیلی ہے تو پھر ذمہ داروں کا
05:41تعاین بھی ہے پھر ذمہ داروں کی
05:43سکروٹنی بھی ہے اور پھر ذمہ داروں کی
05:46ایکاؤنٹی بیلٹی بھی ہے
05:47آج جو اسٹیٹ کرافٹ ہم نے چلانا ہے
05:50نظام حکومت ہم نے چلانا ہے
05:52بہترین ایگزیمپلز ہیں
05:53سیدن عمر رضی اللہ تعالیٰ عن کے دور میں
05:55آج ہم سب کرپشن کے ڈسے ہوئے ہیں نا
05:57ہاں یا نا ہم سب کرپشن
06:00کے ڈسے ہوئے ہیں نا
06:01سیدن عمر سے پوچھتے ہیں رضی اللہ عنہ
06:03جب کسی کو عامل
06:05ذمہ دار معین کیا جاتا
06:07تو اس کا ایکاؤنٹ لکھوا لیا جاتا
06:09بھائی گھر ہے تمہارے پاس
06:11سواری ہے تمہارے پاس پیسہ ہے تمہارے پاس
06:14خوی جائداد ہے تمہارے پاس
06:15یہ ایکاؤنٹ لکھ کر دے دیا جائے
06:17جب ان ذائب کی ذمہ داری ختم ہوتی ہے
06:19ذمہ داری واپس لے لی جاتی
06:21دوبارہ ایکاؤنٹ بناو
06:22اوپننگ یہ تھا یہ کلوزنگ ہے
06:24کہاں سے آیا اگر گھر نہیں تھا
06:26تو بن گیا تو کیسے بنا
06:27گھوڑا ایک تھا چار ہو گئے تو کیسے ہو گئے
06:30یہ ہے ایکاؤنٹ بلیٹی
06:32اور یہ نہ ہو تو اسٹیٹ کرافٹ
06:34چل نہیں سکتا ریاست کا نظام
06:36چل نہیں سکتا کرپشن اپنے عروج پر
06:38ہوگی اور لوگوں سے جینے کا حق
06:40بھی چھن جائے گا تو یہ
06:42محاسبہ کہہ لیں احتساب
06:44کہہ لیں ایکاؤنٹ بلیٹی
06:46کہہ لیں اس کا میکانزم سیدن عمر
06:48رضی اللہ عنہ نے عطا کیا
06:50پولیس کا محکمہ بھی لیکن ہماری طرح
06:52کی پولیس کا محکمہ نہیں کہ جیلیں
06:54بھریویں قیدیوں سے اور سالوں سے
06:56بچہ جیل میں داخل ہوتا ہے بوڑا ہو کے باہر
06:58نکلتا ہے مر جاتا ہے
06:59اتنی دیر کے لیے جتنی دیر کے لیے
07:04تفتیش کرنا مقصود ہے
07:06تو کسی کو کسٹڈی میں لینا ہوگا
07:07اتنی دیر کا معاملہ اسلام بڑا پیارا دین ہے
07:10اسلام بڑا پیارا دین ہے
07:12یا تو کوئی مجرم ہے تو ثابت ہو جائے گا
07:15تو سزا دی جائے گی
07:16نہیں تو پھر اس کو باعزت بری کیا جائے گا
07:18یہ لنگر آن کرنا لٹکائے رکھنا
07:20یہ تصور ہمارے دین کے مزاد سے
07:22مطابقت نہیں رکھتا
07:24کتنا بڑا خرچہ اسٹیٹ پر آتا ہے
07:26پھر بڑے بڑے پولیس اسٹیشنز کو پالنے کا
07:29اور حوالات کو
07:31اور اس سے بڑھ کر جیلوں کے خراجات کا معاملہ
07:34پھر جیلوں میں جو کچھ ہو جاتا ہے
07:35وہ بھی ہمیں پتا ہے
07:36کتنی کرپشن کتنا ظلم ہو جاتا ہے
07:38قطعا نہیں
07:38اتنا معاملہ کے جو
07:40کسی معاملے میں کسی سے تفتیش کرنی ہے
07:42اور کسٹڈی میں رکھنا ہے
07:44یہ معاملہ بنتا تھا
07:45لیکن پولیس کا یہ محکمہ بھی
07:47سیدن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور میں قائم ہوا ہے
07:50اسی طرح چھاؤنیاں بنائی گئی ہیں
07:52اور کئی کئی بڑے شہروں میں چھاؤنیاں بنائی گئی ہیں
07:55فوجی چھاؤنیاں بنائی گئی ہیں
07:57کیوں
07:57اسلام عدل کا تقادہ کرتا ہے
08:00اور بندوں کو بندوں کی غلامی سے نکال کر
08:04بندوں کے رب کی غلامی میں
08:06لانے کی بات کرتا ہے
08:08تو جنگ بھی کرنا ہوگی
08:09ظلم کے خاتمے کے لیے
08:11عدل کے نفاس کے لیے
08:12مظلوم کی دادرسی کے لیے
08:14ظالم کا ہاتھ روکنے کے لیے
08:16تو فوج تو چاہیے نا
08:17تو فوجی چھاؤنیوں کا معاملہ
08:19اور وہاں کا نظم اور نسخ
08:21اور وہاں کا پورا ڈسپلن
08:23حتیٰ کہ ایک بڑا اہم معاملہ
08:24جس پر سیدنا عمر رضی اللہ تعالی نے
08:27گھر میں مشورہ کیا
08:28اور ایک بات تیہ کر دی
08:29کتنے دن
08:30ایک فوجی
08:32اپنے گھر سے دور رہ سکتا ہے
08:34گھر میں مشاورت کے بعد
08:35معاملہ بھی ملکل واضح تھا
08:37ان کے سامنے
08:37چار مہینے تیہ کیا
08:39چار مہینے کے بعد
08:40لازمیں چھٹی ملے گی
08:41شادی شدہ بندے کو
08:42تاکہ وہ اپنے گھر بھی جا سکے
08:44اس میں بڑی حکمتیں
08:45یہاں تک کی
08:46معنیو ڈیٹیلز کے ساتھ
08:49ان فوجی چھانیوں کا
08:51پورا نظم اور نسخ اور ڈسپلن
08:53سیدنا عمر رضی اللہ تعالی کے دور میں
08:55ہمیں ملتا ہے
08:57مسافر خانوں کا تصور
08:58جی ہاں
08:59بڑا مملکت کا معاملہ ہو گیا
09:01تو لوگوں کے لئے آرام کا معاملہ
09:03آسائش کا معاملہ
09:04کچھ ٹھیرنے کا معاملہ
09:05تو مسافر خانوں کا قیام
09:07ڈاک کا تصور
09:08اب ظاہری بات
09:09تو زمانے میں
09:09ای میلز وغیرہ تو نہیں تھی
09:11جناب تو ڈاک کا معاملہ
09:12کیسے چلتا ہوں
09:13بڑا انٹرسٹنگ معاملہ ہے
09:14ایک علاقے سے
09:16دوسری ایک منزل تک
09:17ایک گھڑ سوار
09:18وہ ڈاک لے کے جائے گا
09:20آگے اگلا گھڑ سوار
09:21تیار ہوگا
09:22یہ پہنچے گا
09:23اس کو آرام کرنے کا موقع ملے گا
09:24اس کے گھوڑے کو آرام کرنے کا موقع ملے گا
09:26تازہ دم گھوڑا آگے نکل جائے گا
09:28پھر اگلی منزل
09:29پھر اگلی منزل
09:30تو سلطنت کے ایک حصے سے دوسرے حصے تک کا
09:32یہ ڈاک کا پورا
09:34سسٹم
09:35کمینکیشن کا
09:35یہ پورا چینل بھی وہاں پر
09:37موجود تھا
09:38اسی طرح
09:39وظائف مقرر کیے جاتے تھے
09:40جیسے کہ ذکر آ گیا
09:41معلمین کے لیے
09:43معزنین کے لیے
09:44ائیمہ کے لیے
09:45مبلغین کے لیے
09:46اور غرباء کے لیے
09:47مساکین کے لیے
09:48بچے جو ان گھرانوں میں پیدا ہو جائیں
09:50کہ یہاں کفالت کا انتظام نہیں ہے
09:52یہ وظائف بھی مقرر کیے جاتے تھے
09:54کہاں سے
09:55یہ بیت المال سے
09:56اور حد یہ ہے
09:57حد یہ کہ غیر مسلموں کا بھی خیال لکھا جاتا تھا
10:00ہاں یہ بات معروف ہے
10:02کہ غیر مسلموں سے جزیہ لیتے ہیں مسلمان
10:05وہ بھئی لیتے ہیں
10:06جب جزیہ لیا جائے گا
10:08تو ان کی جان
10:09مال
10:10عابرو
10:10گھر
10:11اولاد
10:12جائدات
10:13اس کی افادت اسلامی کی سٹیٹ کرے گی
10:15تو سیدن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور میں یہ بھی ہوا
10:18غیر مسلموں سے جزیہ لیا جاتا تھا
10:20قرآن پاک کا حکم بھی ہے
10:21دیکھیں جزیہ کیا ہے
10:22ایک سارٹ آف ٹیکس ہے
10:24جس کے اگینسٹ
10:25اسلامی ریاست
10:26غیر مسلموں کی جان
10:27مال
10:28عابرو
10:29گھر
10:29عبادتگاہ
10:30اولاد
10:30جائدات کی افادت کرے گی
10:32کبھی مسلمانوں کا معاملہ ایسا ہوا
10:34کہ ایک انتظامی معاملے کے اعتبار سے
10:36ایک علاقے کو ان کو چھوڑنا پڑا
10:38بڑا انٹرسنگ نکتہ ہے
10:39ایک علاقے کو چھوڑنا پڑا
10:41وہاں غیر مسلم رہتے تھے
10:42ان سے جزیہ لے لیا گیا تھا
10:45یہ جزیہ ان کو واپس کیا گیا
10:47یہ جزیہ واپس کیا گیا
10:49کیوں مسلمانوں نے کہا
10:50ہمیں انتظامی ضرورت کی وجہ سے
10:53یہ علاقہ چھوڑنا پڑ رہا ہے
10:54اب ہمارے نے ممکن نہیں
10:56کہ اس وقت ہم آپ کی حفاظت کر سکیں
10:59اور یہ تقاضے پورے کر سکیں
11:01جس کے اگینسٹ ہم نے آپ سے جزیہ لیا تھا
11:03یہ آپ کا جزیہ واپس
11:05یہ عدل ہے
11:06یہ عدل فاروقی ہے رضی اللہ عنہ
11:08اور اس عدل کو دے کر
11:09غیر مسلموں کی آنکھوں میں آنسو آ گئے
11:12اللہ اکبر
11:13غیر مسلموں کی آنکھوں میں آنسو آ گئے
11:16یہ زمین و آسمان نے نظارے دیکھیں
11:18اور کبھی ایسا بھی ہوا
11:19کہ غیر مسلموں نے یہ ریکویسٹ کی
11:21بھائی تم ہمارے اوپری رہو
11:23تم جتنا ہمیں عدل دیتے ہو
11:25ہمارے اپنے غیر مسلم جو حکمہ رہا ہے
11:27ہمارے اپنے بھی نہیں دے سکتے
11:28جتنا تم ہمیں عدل دیتے ہو
11:30تو علاقہ چھوڑتے ہوئے جا رہے ہیں
11:32مسلمان اور جزیہ واپس کر کے جا رہے
11:35اور غیر مسلموں کے آنکھوں میں آنسو موجود ہیں
11:38اسی طریقے پر ہم دیکھتے ہیں
11:39کہ سیدن عمر رضی اللہ عنہ نے
11:42راتوں کا گشت یہ عمل بھی شروع کیا
11:45جانتے ہیں نا مرحب
11:46اور بڑے مشہور واقعات ہمارے سامنے آتے ہیں
11:48ایک مشہور واقعہ کیا ہے
11:50ایک گھر میں بچوں کے رونے کی آواز آتی
11:52مشہور واقعہ ہم نے بشمن سے سنا ہے
11:54بچوں کے رونے کی آواز آتی ہے
11:56دریافت کرتے ہیں
11:57معلوم ہے کھانے کو کچھ نہیں ہے
11:58اور ماں کسی طرح بچوں کو سلا رہی ہے
12:01چپ کر آ رہی ہے
12:02تسلی دے رہی ہے
12:03اور ایک ہنڈیا کے در کچھ پتھر سے رکھے ہوئے ہیں
12:06اور بچے رو رہے ہیں
12:07اللہ اکبر
12:08سیدن عمر تو ہلگہ رضی اللہ عنہ
12:10بہت الماز سے خود اناج کو لاد کر لائے ہیں
12:16وقت کے خریفہ
12:17یہ واقعات کتنے پیارے ہیں
12:21بیان میں کتنے آسان ہیں
12:23اور عمل میں کہاں ہیں ہم
12:25ہمیں بہت بڑا سوال اپنے آپ سے کرنا چاہیے
12:27بارحال لے کر آتے ہیں اناج
12:28اور کہتے ہیں کہ تیار کیجئے
12:30ان بچوں کو کھلائیے
12:31اور کچھ دیر وہاں بیٹھے رہے
12:33کہا کہ جب تک بچے رو رہے تھے
12:35میں نے ان بچوں کا رونا دیکھا ہے
12:36اب میں چاہتا ہوں کہ پیٹ بھر کے کھانا کھالیں
12:38تو ان کا مسکرانہ بھی میں دیکھ لوں
12:40یہ وقت کے خلیفہ ہیں
12:42جو اس حدیث رسول پر عمل کر رہے ہیں
12:44صلی اللہ علیہ وسلم
12:46جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
12:49رشاد فرمایا
12:49سید القوم خادمہم
12:52قوم کا جو حکمرہ ہوتا ہے
12:54وہ قوم کا خادم ہوتا ہے
12:56اللہ اکبر کبیرہ
12:57قوم کا حکمرہ وہ حاکم نہیں
13:00وہ خادم ہوتا ہے
13:01تو سیدن عمر رضی اللہ تعالی نے فرمایا
13:03اب میں بچوں کو چاہتا ہوں کہ مسکراتا ہو
13:06ابھی دیکھ لوں
13:06پھر یہ ذکر بھی آتا ہے
13:08کہ ذرا آگ کے قریب ہوئے
13:09اور ذرا احساس اپنے آپ کو دلاتے ہیں
13:11اے عمر
13:12کل جہنم کی آگ سے کیسے تم بچتے
13:14اگر یہ بچے بھوکے دنیا سے جاتے
13:16اللہ اکبر
13:17مشہور جملہ ہے
13:18بیان کیا جاتا ہے
13:20منصور کیا جاتا ہے
13:21سیدن عمر کی طرف سمجھانے کی بات ہے
13:23کہ فراد کے کنارے کتہ بھی بھوکا مر گیا
13:25یا ایک بھگری بھی بھوکی مر گئی
13:27تو عمر سے سوال ہوگا
13:28رضی اللہ عنہ
13:29یہ احساس فرض ہے
13:31یہ احساس فرض ہے
13:34کہ کل اللہ کے سامنے جواب دینا ہوگا
13:36یہاں کتنے مسلمانوں کی لاشیں گر جاتے ہیں
13:39مسلم ممالک میں بھی
13:40اپنوں کے ہاتھوں بھی
13:41اور غیروں کے ہاتھوں
13:43کتنے لاشوں کے لاشیں گر جاتے ہیں
13:44کیا مسلمان حکمرانوں کو
13:46کوئی غیرت ہے
13:47مسلمان حکمرانوں کو
13:49کوئی غیرت آتی ہے
13:50مسلمان حکمرانوں کو
13:52ुمار اگر یہ آ کل تجھے چھو جائے جہل نم کی تو کیا معاملہ ہو جائے گا
14:17اللہ اکبر وقت کے خلیفہ رات کو گشت بھی کر رہے ہیں تاکہ رعایہ کے معاملات کا اندازہ ہو
14:23اسی طریقے پر ہم دیکھتے ہیں سید عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور میں
14:28سید عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے توصیح فرمائی مکہ مکرمہ میں مزدید حرام کی بھی
14:33اور مدینہ شریف مزدید نبوی کی بھی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
14:38ایک اور بہت مشہور واقعہ جو کہ تاریخی اعتبار سے بڑا اہم ہے
14:41ہم ہجری کیلنڈر استعمال کرتے ہیں نا تو ہجری کیلنڈر کا آغاز بھی کس نے فرمایا
14:47سیدنا عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اور اس کو جوڑا ہے کس سے
14:51رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت مدینہ سے
14:55اور ہجری کیلنڈر کے اعتبار سے آپ اور ہم جانتے ہیں
14:58کہ ماہ محرم الحرام سے ہجری سال کا آغاز ہوتا ہے
15:03یہ فیصلہ بھی سیدنا عمر کے دور میں ہوا رضی اللہ تعالیٰ عنہ
15:06ایک اور اہم بات گورننس کے اعتبار سے
15:09کھلی کچہری ہم سمجھتے ہیں نا حکمراء عوام کے درمیان
15:13جی کھلی کچہری کا تصور عوام موجود ہوں
15:16حکمراء موجود ہوں ان کے ذمہ دار موجود ہوں
15:19عوام اپنے مسائل کو پیش کریں
15:21مسائل کے ساتھ ان کا حل تجویز کریں
15:23یا کوئی مشورہ دینا چاہیں
15:24تو لوگوں کے لیے آسانی ہو
15:27لوگوں کے لیے ممکن ہو
15:29تو سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
15:31انہوں نے کھلی کچہریوں کا اعتمام کیا
15:33لوگ آ کر مسائل پیش کرتے تھے
15:35حتیٰ کہ کچھ عمال
15:36عامل کی جمع عمال یعنی ذمہ داران
15:39جو مختلف شہروں اور علاقوں میں
15:41معین کیے گئے اگر ان کی کوئی شکایت
15:43پہنچتی تو سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ
15:45ان کو کال کرتے تھے
15:47اور ان سے اکاؤنٹیبلیٹی ہوتی تھی
15:49اور ان سے سوال ہوتا تھا
15:51کسی ایک مقام پر ایسا ہوا
15:52کہ کسی ذمہ دار صاحب نے
15:54اپنے گھر کے باہر یا کمرے کے باہر
15:56ایک دربان کو کھڑا کر دیا
15:58کہا کس نے روک لگا دی ہے
16:00کس نے روک لگا دی ہے
16:02لوگوں نے جو ہے وہ جب جنم پایا تھا
16:04تو آزاد تھے
16:05یہ کیا تم نے کسی دربان کو کھڑا کر دیا
16:08تو کلی کچہریہ بھی ہوتی تھی
16:09اور ذمہ داران کے بارے میں
16:11باتیں بھی سامنے آتی تھیں
16:13اور ان کے بارے میں
16:14سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ فیصلے بھی
16:16فرمائے کرتے تھے
16:17وقت کی کمی ہے
16:18اس لئے چند باتیں
16:19میں نے آپ کے سامنے مزید رکھیں
16:21آج کے نشیس میں
16:21سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عن کے
16:23دور حکمرانی کے تعلق سے
16:25اس میں بہت کچھ ہمارے حکمرانوں کے لیے
16:27گوڈ گوورنرز کے تعلق سے سیکھنے کا
16:29سامان اور مواد موجود ہیں
16:31اللہ ہمیں بھی عمل کی توفیق دے
16:33اور بالخصوص مسلمان حکمرانوں کو
16:35سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عن کے
16:37دور حکمرانی کے اصولوں سے رہنمائی لے کر
16:39حکمرانی کرنے کی توفیق عطا فرمائیں
16:42اسی کے ساتھ ناظر کریں
16:43ہم اجادت چاہیں گے
16:44اگلی نشیس میں پھر آپ سے بلاقات ہوتی ہے
16:46وآخر دعوانہ
16:47ان الحمدللہ رب العالمین
16:48والسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
16:51خلیفہ نبی فاروق عظم
16:59خلیفہ نبی فاروق عظم

Recommended