Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/26/2025
پہلگام واقعے کے بعد کشمیر کی سیاحتی صنعت کو شدید دھچکہ لگا ہے، اس صنعت سے وابستہ افراد انتہائی پریشان ہیں۔

Category

🗞
News
Transcript
00:00ڈل جھیل کے گنارے اور زبرون پہاڑی کے دامن میں
00:27واقع اس نشات باغ میں روزانہ دس سے بیس ہزار سیہ سیر کی خاطر آیا کرتے تھے
00:32اور یہاں جس طرف بھی نظر دوڑاتے آپ کو سیہ ہی سیہ نظر آتے
00:36مگر آج آپ کو یہاں چند ہی سیہ دیکھنے کو ملیں گے
00:40سیہوں کی اس کمی کے باعث باغ بیرونک اور بیران سا لگ رہا ہے
00:44باغ میں موجود یہ فوٹوگرافر سیہوں کی رہ تک رہے ہیں
00:48روزانہ سیملو سیہوں کو یہاں کے روایتی لباس میں تصویر کھینچ کر
00:52اپنا روزگار کمانے والے دن بھر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے نظر آ رہے ہیں
00:57ابھی تو کام نہیں ہے جب سے پہل گام کے ایٹیک ہو
01:00تب سے پورا سارا کشمیری پریشن ہے
01:02تو کتنے ٹورسٹ روزانہ آتے تھے یہاں
01:04روزانہ ادھر ایک ڈیٹھ لاکھ لوگ آتے تھے
01:06ابھی تو تیس پرسنٹ بھی لوگ نہیں آ رہے ہیں
01:09ابھی جو بھی کسٹمر آ رہے وہ ڈرہا ہوا ہے
01:10ٹورسٹ آ آتے تو یہاں پر کام بھی بڑھتا
01:12ٹورسٹ بھی چاہتے ہی تھے گرین ری
01:14ابھی اتنا کشمیر میں ہر کسی جگہ گرین ری فلاورز ہے
01:16اور لوگ ہی نہیں دیکھ رہے
01:18یہاں پر نارک جیسا بنا ہوا ہے
01:19سال کے ابتدائی تین مہینوں میں
01:23پانچ لاکھ سے زائد سیہوں نے کشمیر کی سیار کی
01:26جس میں دس ہزار سے زائد خیر ملکی سیہ بھی موجود تھے
01:30لیکن بائیس اپٹل کو جنوبی کشمیر کے
01:32سیہاتی مقام پہل گام کے
01:34بائیسرن میں سیہوں پر کیے گئے
01:42صرف سیہوں نے اپنی پیشگی بوکنگ اس منصور کی
01:45بلکہ اس وقت کشمیر میں موجود
01:47سیہوں نے اپنے ٹور کو مختصر کر کے
01:50آبائی ریاستوں میں واپس جانے کو ہی ترجی دی
01:53تاہم ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر جانے کی باوجود بھی
01:57کشمیر کا سیہاتی سیکٹر پٹری پر واپس نہیں لوٹا ہے
02:01اور اس وقت نہائی تھی کم تعداد میں سیہ
02:03کشمیر کا رخ کر رہے ہیں
02:05کشمیر کی سیر پر آئی
02:07آندرہ پردیش کی ایک فیبری نے کہا کہ
02:09اگرچہ ہم نے دو ماہ قبل کشمیر کی سیر پر جانے کا پرگرام بنایا تھا
02:13تاہم ہم نے اپنے ٹور کو منزوخ نہیں کیا
02:16البتہ انہوں نے کہا کہ یہاں کے سیہاتی مقامات
02:19خاص کر مغل گارڈنز میں سیہوں کی نہایت کم تعداد دیکھ کر
02:23مایوسی ہوئی
02:24کیونکہ لوگوں کی موجودگی سے ان مقامات کی رونق دبالہ ہو جاتی ہے
02:29people are not coming here
02:31there is no enjoyment
02:33without people there is no enjoyment
02:34a lot of people here
02:36most people are enjoying
02:38each to another
02:40so very lost
02:42the people of kashmiris losing a lot
02:44they are losing a lot
02:46they are earning nothing
02:48they are troubling for even
02:51their food
02:52this is totally unfortunate
02:54for india particularly
02:56for the kashmiris
02:58for the kashmiris there felt a lot of loss
03:03شورہ آفاق ڈل جہیل
03:05پہلگام گلمرگ یوسمرگ
03:07اور دودھ پتری وخیرہ میں بھی اسی طرح کے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں
03:11پہلی مرتبہ کشمیر کی سیر پر آئی
03:14لاسیا کہتی ہیں کہ پہلگام داشتگردانہ حملی کی وجہ سے
03:18سیہ یہاں آنے سے کتراتے ہیں
03:20وہ ڈر و خوف محسوس کر رہے ہیں
03:22لیکن یہاں آنے کے بعد مجھے ایسا کچھ بھی محسوس نہیں ہوا
03:26میں ملکی سیہہوں سے اپیل کرتی ہوں
03:29کہ وہ کشمیر کی سیر پر آئے
03:30کشمیر کا موسم نہ صرف سوہانہ ہے
03:33بلکہ یہاں کی خوبصورتی بھی بہت متاثر کن ہے
03:37بہرحال سیہہتی سنت سے وابیستہ افراد پر امید ہیں کہ آنے والے وقت میں سیہہ پہلے کی طرح ہی یہاں کا رخ کریں گے
03:47اور کشمیر کی سیہہتی مقامات دوبارہ سیہہوں سے چہک اٹھیں گے
04:04اس مقل گارڈن میں سیہہوں کا اتنا زیادہ رشت دیکھنے کو ملتا تھا
04:10کہ یہاں تل درنے کی بھیجاگر نہیں ملتی تھی
04:13لیکن آج یہ گارڈن جو ہے ویرانی کی داستان پر شکر رہا ہے
04:18جہاں اس گارڈن میں روزانے کی تعداد میں دس سے بیس ہزار سیہہ سیر کے لیے آتے تھے
04:24لیکن آج آپ کو انگلیو پر گرنے والے چند ہی سیہہ یہاں دیکھنے کو ملیں گے
04:29اسی طرح کی داستان شہر آفاق ڈل جہیل، بری محل اور دیگر سیہہتی مقامات اس وقت بیش کر رہے ہیں
04:37آپ کو بتا دیں کہ پہل کام حملے کے بعد وادی کشمیر میں سیہہوں کی خاصی تعداد دیکھنے کو مل رہی تھی
04:43لیکن اس واقعے کے بعد سیہہتی سیکٹر پر منصفی اثرات مرتب ہوئے
04:48نہ صرف شکارہ والے، خوٹ لیئر، گیسٹ ہاؤس والے
04:50بلکہ جو ان مغل گارڈنز میں یا دیگر سیہہتی مقامات پر فوٹو گرافر ہے
04:56ان کو بھی اثر پڑا
04:58بیڈیو جنلیسٹ سجادہ مین پروی جدین ای ٹی وی بھارت نشاہ سری نگر

Recommended