Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
Molana Tariq Jameel – The Voice of Love, Peace & Guidance 🌙✨

Welcome to our channel, where we share the heartwarming and soul-inspiring messages of Molana Tariq Jameel, one of the most beloved Islamic scholars in the world. 💕

Molana Tariq Jameel’s words touch hearts, heal souls, and ignite the light of Iman in every listener. His powerful speeches promote love, kindness, unity, and peace — the true message of Islam. With his soft and emotional style, he reminds us how to live a life full of purpose, humility, and closeness to Allah.

If you're looking for motivational Islamic lectures that will bring positive change to your life and strengthen your connection with Allah, this channel is your spiritual home.

✨ Join us to listen, learn, and spread the beautiful message of Islam!
💖 Let's walk together on the path of peace, love, and forgiveness.

Molana Tariq Jameel is famous for his soft, emotional, and polite way of delivering Islamic messages. His speeches often emphasize:

Love for Allah and the Prophet Muhammad (PBUH)
Brotherhood and unity among Muslims
Repentance from sins
Importance of kindness, humility, and good manners
Avoiding hatred, pride, and materialism
He is closely associated with the Tablighi Jamaat — one of the largest Islamic missionary movements in the world — and has traveled globally to deliver Islamic lectures.

👉 Don't forget to Subscribe, Like & Share to support the mission of spreading light across the world
#MolanaTariqJameel #Bayan #IslamicKnowledge #IslamicSpeeches #Tafseer #ReligiousEducation #Inspiration #Faith #Religion #LessonsFromBayan #ProphetMuhammad #SpiritualGuidance #SeekKnowledge #Community #IslamicWisdom #Dawah #MotivationalSpeech #PeaceAndUnity #Reflection

Category

📚
Learning
Transcript
00:00:00ہمارا نبی ساری دنیا کے سردار
00:00:02جن و انس کے سردار
00:00:05نبیوں کے بھی سردار
00:00:07سارے نبیوں کے نبی
00:00:08ساری زندگی آپ کی تحجد گیارہ رکات نفلیں
00:00:12گیارہ رکات
00:00:13آٹھ نوافل اور تین وے طرف
00:00:16اور ابن عباس کی ایک روایت میں آتا ہے
00:00:18پندرہ رکات
00:00:20لیکن یہ پندرہ رکات مستقل نہیں تھی
00:00:22آپ کی مستقل رات کی بندگی
00:00:25گیارہ رکات
00:00:27کبھی اس سے بھی کم
00:00:28کبھی اس سے بھی کم
00:00:30سوتے بھی ہیں
00:00:32جاکتے بھی ہیں
00:00:34کوئی رات آپ کی زندگی میں ایسی نہیں آئی
00:00:36کہ آپ نے عشاء کے وضو سے
00:00:38فجر کی نماز پڑی ہو
00:00:40تابعین میں
00:00:42صحابہ میں بکسرت ملیں گے
00:00:44عشاء کے وضو سے فجر کی نماز پڑی
00:00:47لیکن ہمارے رسول پاک
00:00:49صلی اللہ علیہ وسلم کی
00:00:51زندگی بھر میں کبھی نہیں ملے گا
00:00:53کہ عشاء کے وضو سے آپ نے
00:00:54فجر کی نماز آدھا کی ہو
00:00:56انبیاء کی زندگی میں جو سب سے نمائی چیز ہے
00:01:00وہ انسانیت کا غم
00:01:02کڑھن ہے
00:01:03درد
00:01:03بے قراری ہے
00:01:05اور ان کے پیچھے دیواناوار پھرنا ہے
00:01:08یہ انبیاء کی امتیازی چیز ہے
00:01:10رب انی دعوت قومی لیل ونہارا
00:01:14جو انبیاء کا
00:01:16انبیاء کی بندگی عبادت
00:01:19انبیاء کا ذکر
00:01:20انبیاء کی تسبع
00:01:21انبیاء کی تلاوت کیا ہے
00:01:23رب انی دعوت قومی لیل ونہارا
00:01:26یا اللہ
00:01:27دن رات میں تو تیری طرفی لوگوں کو بلاتا رہا
00:01:31یہ انبیاء کا سب سے آلی شان
00:01:33عمل اور وظیفہ ہے
00:01:36اس وجہ سے
00:01:37وہ ساری کائنات کے افضل ترین
00:01:39ایک نبوت خود
00:01:40ایک ان کو ہنچا بنانے والی چیز ہے
00:01:42پھر نبوت میں جو سب سے آلی عمل ہے
00:01:45وہ دعوت ہے
00:01:47کہ وہ بیٹھتے نہیں
00:01:48لوگوں کے پیچھے پھرتے
00:01:49دعوت علیہ السلام نے
00:01:51ایک دفعہ
00:01:53عبادت خانہ بنایا
00:01:54کہ یہاں میں
00:01:55اندر بیٹھ کے
00:01:58اللہ کی عبادت کروں
00:01:59کسی سے ملاقات نہیں کروں
00:02:01بس اکیلہ اللہ سے ملاقات کروں
00:02:03جب وہ مکمل ہو گیا
00:02:05اور اس کے اندر بیٹھ گئے
00:02:07تو اللہ تعالیٰ نے
00:02:09اس کی دیواریں اتنی ہنچیں تھیں
00:02:11کہ اس کے اوپر کوئی چڑھ نہیں سکتا تھا
00:02:13دروازہ اندر سے بند تھا
00:02:15تو اچانک
00:02:16اِذْ تَصَوَّرُ الْمِحْرَوَ
00:02:18دو آدمی محرام میں کھڑے نظر آئے
00:02:21فَفَضْعَ مِنْهُمْ
00:02:24تو عدعوت علیہ السلام
00:02:25ڈر گئے
00:02:26یہ کہاں سے آگئے
00:02:27دروازہ اندر سے بند
00:02:29دیوار پہ چڑھ کوئی نہیں سکتا
00:02:31تو یہ آئے کہاں سے
00:02:32تو وہ کہنے گے
00:02:34لَا تَخَفْ
00:02:36اللہ کے نبی ڈرونی
00:02:37خَصْمَانِ
00:02:38بَغَا بَعْدُنَا لَا بَعْد
00:02:40ہم دونوں کا آپس میں جھگڑا ہو گیا ہے
00:02:42آپ ہمارا فیصلہ فرما دیں
00:02:44بھئی کیا جھگڑا ہوا ہے
00:02:46قَيْنَ هَذَا أَخِي
00:02:47لَهُ تِسْعُونَ وَتِسْعُونَ نَعْجَ
00:02:49وَلِيَ نَعْجَتُنْ وَاحِدَ
00:02:51فَقَالَ أَكْفِلْنِيهَ
00:02:53وَعَزَّنِي فِي الْخِطَابِ
00:02:55یہ میرا بھائی ہے
00:02:56اس کے پاس ہے ننانوے بھیڑیں
00:02:58میرے پاس ہے ایک
00:03:00یہ مجھ سے کہتا ہے
00:03:01اپنی ایک مجھے دے دے
00:03:03تو آپ بتائیں
00:03:04کہ ہم میں ظالم کون ہے
00:03:06مظلوم کون ہے
00:03:07دہود علیہ السلام
00:03:08حیران پریشان سوچ رہے
00:03:10یہ تو قضیہ بچہ بھی نمٹا سکتا ہے
00:03:13کہ بھائی یہ ننانوے بھالا ظلم کر رہا ہے
00:03:16ایک والے کو کہہ رب
00:03:17ایک مجھے دو میں سو پوری کروں
00:03:19تو یہ میرے پاس کہاں سے آگے
00:03:21اوہو فَضَنَّ دَعْوُدَ
00:03:27اَنَّمَا فَتَنَّا
00:03:29پھر اس لئے دعوت علیہ السلام کو پتہ چلا ہے
00:03:31اوہو
00:03:32یہ بھیڑوں کا قصہ نہیں ہے
00:03:35یہ اللہ کی تنبیہ ہے
00:03:37کہ دعوت
00:03:38تو کمرے بند کر کے عبادت کے لئے نہیں آیا
00:03:42تو میرا پیغام پہنچانے آیا ہے
00:03:45یہ تو انہیں مقصد سے ہٹ کے قدم اٹھایا ہے
00:03:48تیرا عبادت کا جی ہے
00:03:51تو رات میرے پاس آ جائے کر
00:03:53ساری رات بندگی کر
00:03:55کوئی معنی نہیں
00:03:56لیکن دن
00:03:57دن میں
00:03:58دن میں
00:03:59تو دروازے بند کر کے
00:04:01کنڈے لگا کے اندر بیٹھ جائے
00:04:03اگر میں نے کسی سے نہیں ملنا
00:04:04بس میں نے اللہ اللہ کرنا ہے
00:04:06تو یہ تیرا منصب نبوت
00:04:08اس بات کا تقاضہ نہیں کرتا
00:04:12تو اس وقت پھر
00:04:14آگے توبہ کی
00:04:16اس غفار کی
00:04:17اور سجدے میں سر رکھا
00:04:19کہ یا اللہ
00:04:20مجھے معاف کر دے
00:04:22ہا ہا
00:04:25یہی بات اللہ اپنے حبیب سے کہتا ہے
00:04:28میرے نبی
00:04:28میرے محبوب
00:04:46تیرا دن میں کام ہے بہت زیادہ
00:04:49تو تو رات مجھے دیا کر
00:04:50رات کو اٹھا کر
00:04:52تیری میری بات ہونا بھی ضروری ہے
00:04:54دعوت میں اتنا نہ لگ
00:04:56کہ تیری میری بات ہی نہ ہو
00:04:58تولیغ میں اتنا نہ لگ
00:05:00کہ تیری میری بات ہی ختم ہو جائے
00:05:02تو تو رات کا وقت
00:05:04مجھے دیا کر
00:05:05اس میں تو اور میں
00:05:06آپس میں بات کریں گے
00:05:07رات کی گفتگو
00:05:09ویسے بھی بہت
00:05:09پرسکون ماحول میں ہوتی ہے
00:05:11اور کوئی اس وقت
00:05:12بلانے والا نہیں ہوتا
00:05:15اور کوئی اس وقت
00:05:16خلل ڈالنے والا نہیں ہوتا
00:05:18تو تو رات کو میرے پاس آیا کر
00:05:21مجھ سے بات کیا کر
00:05:22اس لیے
00:05:23کہ دن میں تجھے
00:05:24لمبا تیرنا ہے
00:05:27یہ نہیں کہا
00:05:30دن میں تیرا کام بڑا ہے
00:05:33تیری مشکت زیادہ ہے
00:05:35تیری دعوت کی مشغولی زیادہ ہے
00:05:38دن میں
00:05:38تجھے
00:05:39لمبا تیرنا ہے
00:05:41دعوت کے کام کو
00:05:42تبلیغ کے کام کو
00:05:44تیرنے سے تشبیح دی
00:05:45تیرنے سے
00:05:46مکہ میں تو پانی کا قطرہ نہیں
00:05:48پانی کا قطرہ نہیں
00:05:50زمزم کے سوا کوئی کونہ نہیں ہے
00:05:53تو وہ کون سا پانی ہے
00:05:54جس میں اللہ کا نبی تیر رہا ہے
00:05:57دعوت کی محنت کو
00:05:58اللہ نے تیرنے سے تشبیح دے کر
00:06:01ایک خوبصورت مطلب
00:06:03ہماری طرف منتقل کیا ہے
00:06:05کہ چلنے والا
00:06:08اپنی مرضی سے چل بھی سکتا ہے
00:06:10کھڑا بھی ہو سکتا ہے
00:06:11گاڑی میں سفر کرنے والا
00:06:14مرضی سے گاڑی کو روک بھی سکتا ہے
00:06:16اور چلا بھی سکتا ہے
00:06:17اور اس سے باہر نکل کے
00:06:20کھڑا بھی ہو سکتا ہے
00:06:21لیکن جو آدمی پانی میں اتر جاتا ہے
00:06:24اس کی مرضی ختم ہو جاتی ہے
00:06:26اس کی ذمہ ہر حال میں تیرنا ہے
00:06:29جب تک دوسرا کنارہ نہ آ جائے
00:06:31وہ تیرنا چھوڑ نہیں سکتا
00:06:33کہ چھوڑا میں تھوڑی دیر آرام کر لوں
00:06:35اب اسے تیرنا ہے
00:06:37اگر وہ رکنا چاہے گا
00:06:39پانی کا بہاؤ اسے کہاں سے کہاں لے جائے گا
00:06:42اگر وہ تیرنا چاہے گا
00:06:44تو موجیں اسے اپنے اندر سمیٹ کے لائیں جنگ
00:06:46مچھلیاں اسے نوالا بنائیں گی
00:06:48اسے ان طوفانی موجوں سے
00:06:50لڑنا ہے ان تھپیڑوں میں سے
00:06:53اس نے اپنا راستہ بنانا ہے
00:06:54اور دوسرے کنارے تک
00:06:56جب تک اس کا ہاتھ نہیں لگتا
00:06:58اب یہ آرام نہیں کر سکتا
00:07:00اسے ہر حال میں مستقل ہاتھ پاؤں مارنے ہیں
00:07:04ان لک فی النہاری سبحاں طویلا
00:07:07طویلا
00:07:08طویلا
00:07:08میرے نبی
00:07:10یہ نہیں جیسے ہم لوگ تقریر کی اور بیٹھ گئے
00:07:13جمعہ کے خطیب کی طرح
00:07:15تقریر کی اور بیٹھ گئے
00:07:16مدرسے کے مدرس کی طرح
00:07:19سبق پڑھایا اور بیٹھ گئے
00:07:20نہیں ہے نہیں
00:07:21فی النہاری سبحاں طویلا
00:07:24تیرے لئے کوئی راحت نہیں ہے
00:07:27جب یہ آیت آئی ہے
00:07:29یا ایہل مدفر قم فاندر
00:07:32وربک فکبر وثیابک فطاہر
00:07:35ورجز فہجر ولا تمن تستکثر
00:07:38ولی ربک فصبر
00:07:39تو اس پر اللہ کے نبی نے فرمایا
00:07:41خدیجہ میرا بستر لپیٹ دے
00:07:44میرے آرام کے دن ختم ہو گئے
00:07:46انہ لکا فی النہاری سبحاں طویلا
00:07:49میرے آرام کے دن ختم ہو گئے
00:07:53دوسرا کنارہ کب تک
00:07:56دوسرا کنارہ کب آئے گا
00:07:58دوسرا کنارہ ہے گیا
00:08:00وعبد ربک حتی یعتیہ کل یقین
00:08:03اس وقت تک تو لگا رہے
00:08:05جب تک موت کا پیغام
00:08:07تیرے پاس نہیں آ جاتا
00:08:08تو اللہ نے اپنے نبی سے بھی فرمایا
00:08:12کہ دن تک دے دعوت
00:08:14اور پھر لوگوں کے پیشے
00:08:16اور رات کو پھر مجھ سے بات کر
00:08:18کہ اللہ سے بات کیے بغیر
00:08:20یہ کام ہو نہیں سکتا
00:08:22کہ دل تو خالص اللہ کے قبضے میں ہے
00:08:25اسے کون پھیر سکتا ہے اللہ کے بغیر
00:08:27اسے کون بدل سکتا ہے اللہ کے بغیر
00:08:30نبیوں سے بڑھ کر کوئی دعوت نہیں دے سکتا
00:08:32ان سے بڑھ کر کوئی ہمدرد خیرخانی ہوتا
00:08:35ان سے بڑھ کر کوئی اندر میں
00:08:37قڑن اور غم اور گھٹن لینے والا نہیں ہوتا
00:08:40لیکن اس کے باوجود لوگ اکڑ گئے
00:08:43نہیں ایمان لے
00:08:44ابو جہل نے کہا
00:08:45میں قسم کھاتا ہوں کہ یہ سچا نبی ہے
00:08:49پر میں ایمان نہیں لاؤں گا
00:08:51محکم بن تفیل نے
00:08:56مسیلمہ قذاب سے کہا
00:08:57یہ مسیلمہ قذاب کا سالار تھا
00:09:00کہنے گا
00:09:00مسیلمہ اللہ کی قسم تو جھوٹا ہے
00:09:03لیکن ربیہ کا جھوٹا
00:09:06مجھے مذر کے سچے سے زیادہ پیارہ ہے
00:09:09ربیہ مسیلمہ کا قبیلہ
00:09:11مذر ہمارے نبی کا قبیلہ
00:09:13تو گھن لگا
00:09:14اللہ کی قسم تو جھوٹا ہے
00:09:18لیکن ربیہ کا جھوٹا
00:09:20مجھے مذر کے سچے سے زیادہ محبوب ہے
00:09:24تو اللہ تعالی نے
00:09:27اپنے محبوب سے فرمایا
00:09:29تجھے دن میں بہت لمبا چلنا ہے
00:09:32تیرے ذمہ بہت بڑا قام ہے
00:09:35لہذا دن میں تو لگا کر
00:09:37اسی میں
00:09:38بفرض نمازیں پڑھ لیا کر
00:09:40لیکن رات تیری میرے لیے ہے
00:09:43رات تیری میرے لیے ہے
00:09:45میرے بھائیو
00:09:46سوالا کھنبیا پس گئے
00:09:48پس گئے
00:09:50اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
00:09:56جتنا میں ستایا گیا ہوں
00:09:58اتنا کوئی نہیں ستایا گیا
00:09:59جتنا میں ڈرائیا گیا ہوں
00:10:01اتنا کوئی نہیں ڈرائیا گیا
00:10:03اور آپ کے سامنے سارا زمانہ
00:10:05سارے انسان
00:10:06تمام جننات
00:10:08نہ اب جنوں کے لئے کوئی نبی نہ انسانوں کے لئے
00:10:11وَإِسْسَرَفْنَا عَلَيْكَ نَفْرَمْ مِنَ الْجِنِّ يَسْتَمِعُونَ الْقُرْآنِ
00:10:15اور تَبَارَكَ الَّذِي نَزَّلَ الْفُرْخَانَ عَلَىٰ عَبْدِهِ لِيَكُونَ لِلْعَالَمِينَ نَذِيرًا
00:10:21سارے عالم
00:10:22سارے انسان
00:10:23سارے زمانے
00:10:24اور یتیم پیدا ہو رہے ہیں
00:10:28اور مکہ کی سنگلاخ وادی میں پیدا ہو رہے ہیں
00:10:31اور یتیمی کی وجہ سے بکریاں چارانے پر مجبور ہو رہے ہیں
00:10:38اور تیرا برس کی محنت فرمائی ہے
00:10:43وہ سارے قوم دشمن ہو گئی ہے
00:10:46اب اللہ
00:10:48اللہ
00:10:49ساری دنیا کے انسانوں کا
00:10:52ساری دنیا کے انسانوں تک
00:10:54پیغام حق کو پہنچانے کے لئے
00:10:56ایک تبدیلی لا رہا ہے
00:10:58تبدیلی
00:10:58پہلے
00:10:59پہلے
00:11:00لِقُلِّ قُومِ نَحَاد
00:11:02ہر قوم کا رسول
00:11:04وَلِقُلِّ اُمَّةً رَسُول
00:11:06ہر امت کا رسول
00:11:07پھر ہمارے نبی آئے
00:11:09تو قُلْ يَا أَيُّهَ النَّاسِ
00:11:11اِنِّي رَسُولُ اللَّهِ الْيَكُمْ جَمِعَا
00:11:13ان سے کہہ دو
00:11:14کہ میں ساری دنیا کے انسانوں کا رسول ہوں
00:11:18اب
00:11:18اس کا تقاضی تو یہ تھا
00:11:21کہ ہمارے نبی
00:11:22نو علیہ السلام کی عمر پاتے
00:11:24آج بھی زندہ ہوتے
00:11:25اور ساری دنیا کو تبلیغ کرتے
00:11:27اور ذلقرنین کا لشکر سلمان کی حکومت
00:11:30ذلقرن لیر کا لشکر سلمان کی حکومت پاتے
00:11:34تو وہ بڑی آسانی سے دنیا میں تبلیغ کرتے
00:11:38لیکن اللہ تعالیٰ نے
00:11:39دنیا کا سب سے بڑا فقیر بنایا
00:11:41محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو
00:11:44کہ دو دو مہینے گزر جاتے ہیں
00:11:47اور اللہ کے نبی کے گھر میں چولا نہیں جلتا
00:11:49اب صفہ پہاڑی پر ہیں
00:11:51اور جبریل سے کہتے ہیں
00:11:52جبریل
00:11:53اے جبریل
00:12:00اس ذات کے قسم جس کے قبضے میں
00:12:02محمد کی جان ہے
00:12:03آج میرے گھر میں ایک مٹھی جوہ نہیں
00:12:06جس سے روٹی پکائی جا سکتے
00:12:07اور ساری دنیا کے انسانوں کے لئے
00:12:10رہور بن کر آئے ہیں
00:12:11تو اللہ نے کیا انتظام کیا ہے
00:12:13کہ اب اس نبی کے بعد
00:12:14اس نبی کے بعد
00:12:16اس کے امت
00:12:17یہ پیغام اٹھا کر ساری دنیا میں پھرے گی
00:12:20اس کے امت
00:12:21یہ پیغام رسالت
00:12:22یہ پیغام توحید
00:12:24یہ قرآن کی پاک زندگی
00:12:26یہ اسلام کی پاک زندگی
00:12:28یہ امت اٹھائے گی
00:12:29اور لے کر چلے گی
00:12:31اور دنیا کے دروازوں پر جا کر دستک دے گی
00:12:33جان مال کے ساتھ
00:12:35بازی لگائیں گے
00:12:36اور صلح اس کا اللہ تعالیٰ سے چاہیں گے
00:12:38تو اللہ تعالیٰ اس کا انتظام کر رہا ہے
00:12:40کہ ایک امت آپ کے ساتھ ساتھ تیار ہو رہی ہے
00:12:43اور ایک امت آپ کے ساتھ ساتھ فرمان چڑھ رہی ہے
00:12:46آپ نے بنیاد رکھی ہے
00:12:48فرد کی تبدیلی پر
00:12:50حکومت پیش کی گئی
00:12:52حکومت
00:12:53اتبہ بن ربیع
00:12:54یا محمد
00:12:54اِنَّكَا
00:12:56اِن كُن تَتُرِضُ بِهِ مُلْكًا
00:12:58مَلَّكْنَاكَا
00:12:59عَلَىٰ رُؤُسِنَا
00:13:01اے محمد
00:13:01تجھے بادشاہ چاہیے
00:13:03تو ہم تمہیں بادشاہ بنانے کو تیار ہیں
00:13:05تو آپ نے انکار فرمائے
00:13:06کہ نہیں مجھے بادشاہ ہی نہیں چاہیے
00:13:08دعوت کا کام بادشاہ سے نہیں چلتا
00:13:10فرد کی تبدیلی سے چلتا ہے
00:13:12افراد بنائے جاتے ہیں
00:13:14افراد
00:13:14چونکہ انسان دین پر چلتا ہے
00:13:17اندر کے نور سے
00:13:18اور اندر کا نور
00:13:19نہ ڈنڈے سے اتر آ جا سکتا ہے
00:13:21نہ پیسے سے اتر آ جا سکتا ہے
00:13:23نہ لاجہ سے اتر آ جا سکتا ہے
00:13:25نہ خوف سے اتر آ جا سکتا ہے
00:13:33حدود نافذ کر دے گی
00:13:34روزے پر ہوتل بند کرا دے گی
00:13:36اندر گھروں میں کب جا کے دیکھے گی
00:13:38کہ ناشتہ کون کر رہا
00:13:39سہری کس نے کھائی
00:13:40حکومت باہر قوانی نافذ کر دے گی
00:13:44لیکن ماں کے سامنے چھپ رہے نا
00:13:46کہاں سے حکومت لے کر آئے گی
00:13:48باپ کے سامنے عدب سے کھڑے ہونا
00:13:50حکومت کہاں سے لے کر آئے گی
00:13:52سچائی اہد صدق وفا
00:13:54صخاوت یہ حکومت کہاں سے لے کر آئے گی
00:13:57جب اندر کا نور بچتا ہے
00:13:59تو پھر اندھیریں چھا جاتے ہیں
00:14:01اب یہ نور روشنیوں
00:14:03روشنیوں ڈھونڈو
00:14:04تو یہ نور تمہارے اندر کو روشن کرے
00:14:07ورنہ باہر کی طاقت
00:14:09میں مدینہ میں تھا کوئی آٹھ دس سال پہلے
00:14:11ایک نوجوان میرے پاس آیا
00:14:12اور میرے پاس کہنے لگا جی میری بخشش ہو جائے گی
00:14:15اور یہ کہہ کر رونے لگا
00:14:17میری بخشش ہو جائے گی اور رونے لگا
00:14:19میں نے کہا کیا ہوا
00:14:20کہنے لگا میں دس سال
00:14:22میں دس سال سے مدینہ میں ہوں
00:14:24اور میں نے دس سال بغیر وزو کے نماز پڑھی
00:14:27کہ سعودی حکومت پڑھاتی ہے
00:14:29سعودی حکومت
00:14:30تو میں نے دس سال بغیر وزو کے نماز پڑھی
00:14:33پھر مجھے تیری ایسی سال
00:14:35کسٹھ ملی ہے
00:14:36میں نے وہ سنی ہے دو تین دفعہ
00:14:38تو مجھے احساس ہوا کہ میں نے
00:14:40گتا مرہ ظلم کیا ہے
00:14:41میں نے توبہ تو کیا ہے
00:14:42لیکن مجھے یہ ہر وقت خوف ہے
00:14:44کہ میں نے اتنا بڑا گناہ کیا ہے
00:14:46کیا میری توبہ قبول ہو جائے گی
00:14:48تو جب اندر میں روشنی نہیں ہے
00:14:51تو اتنی طاقتور حکومت
00:14:53اسے اللہ کی سامنے جھکانے کی بجائے
00:14:55کفر تک پہنچا رہی ہے
00:14:57کہ بغیر وضو کے جان بوجھ کے نماز پڑھنا
00:14:59تو آدمی کو کفر تک پہنچا دیتا ہے
00:15:01نماز نہ پڑھنے سے آدمی کافر نہیں ہوتا
00:15:04لیکن یوں نماز کا مزاق اڑانے سے
00:15:06تو آدمی کافر ہو جاتا ہے
00:15:07تو اندر کی جو شمہ جلتی ہے
00:15:12میرے بھائیو وہ ہر شخص کی
00:15:14ذاتی مہنس سے جلتی ہے
00:15:15ذاتی مہنس
00:15:16اس لیے نبی ایک ایک آدمی کو تیار کرتا ہے
00:15:20ایک ایک آدمی کو تیار کرتا ہے
00:15:22اِنَّ اللَّهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ
00:15:24حَتَّى يُغَيِّرُ مَا بِأَنفُسٍ
00:15:27پہلے قوم کا لفظ ہے
00:15:29اور بعد میں انفس کا لفظ ہے
00:15:31یہ ایک اللہ کے قانون کی طرف اشارہ ہے
00:15:33کہ جب فرد بگڑتے ہیں
00:15:35تو معاشرہ بگڑتا ہے
00:15:36جب فرد بنتا ہے
00:15:38تو معاشرہ بنتا ہے
00:15:40جیسے ایک ایک اینٹ سے گھر بنتا ہے
00:15:42اگر اینٹیں خراب ہیں
00:15:44تو گھر خراب بنے گا
00:15:46اگر اینٹیں صحیح ہیں
00:15:47تو گھر صحیح بنے گا
00:15:49اللہ تعالیٰ نبیوں کو طاقت دے کر نہیں بھیجتا
00:15:51فقیر بنا کے بھیجتا ہے
00:15:53کہ اگلا طاقت سے متاثر ہو کر کلمانا پڑھے
00:15:56پیسہ دے کر نہیں بھیجتا
00:15:57کہ اگلا پیسے سے متاثر ہو کر کلمانا پڑھے
00:16:00قربانی دے کر بھیجتا ہے
00:16:01دلائل دے کر بھیجتا ہے
00:16:03حقائق دے کر بھیجتا ہے
00:16:05پھر وہ پیش کرتے ہیں
00:16:06جس کا نصیب ہوتا ہے وہ لیتا ہے
00:16:08وہ جو نفس و شیطان کا غلام بنتا ہے
00:16:11وہ کفر کے اندھیوروں میں گم ہو کر
00:16:13اپنے آپ کو حلا کر بیٹھتا ہے
00:16:15تو میرے اللہ تعالی نے
00:16:16جب ساری دنیا کے انسانوں تک
00:16:18اپنا پیغام پہنچانے کا ارادہ فرمایا
00:16:20تو مکہ میں نبی بھیجا
00:16:22اور امت کو اس کے قائم مقام فرمایا
00:16:24سب سے تھوڑا زمانہ دیا
00:16:26تئیس سال
00:16:27آٹھ ہزار ایک سو چھپن دن
00:16:30عمر سب سے تھوڑی دی
00:16:32ترے سٹھ سال اور چار دن
00:16:34یہ ترے سٹھ سال چار دن
00:16:36انگریزی مہینے کے لحاظ سے نہیں
00:16:37یہ محرم سفر قمری مہینوں کے لحاظ سے ہے
00:16:41اور
00:16:42انگریزی مہینوں کے لحاظ سے
00:16:44آپ کی عمر مبارک ہے
00:16:46ایک آسٹھ سال
00:16:47ایک مہینہ اور بیس دن
00:16:50ایک آسٹھ سال
00:16:52ایک مہینہ بیس دن
00:16:54اور چاند کے لحاظ سے
00:16:56آپ کی عمر مبارک ہے
00:16:57ترے سٹھ سال اور چار دن
00:16:59اتنے تھوڑے عرصے میں
00:17:00سارے عالم کے انسانوں تک
00:17:02پیغام پہنچانے کا نظام
00:17:04بنائے جا رہا ہے
00:17:05تو کیا کیا اللہ تعالیٰ نے
00:17:07کیا کیا
00:17:07امت کو ساتھ کھڑا کیا ہے
00:17:11تیرہ برس کی محنت ہوئی
00:17:13اور کوئی آدمی ایمان نہیں لائے
00:17:15سوائے دائیسو آدمیوں
00:17:18تو اللہ نے حجرت کا حکم دیا
00:17:20تو آپ
00:17:21ستائیس سفر
00:17:23شب جمعہ
00:17:25اور تیرہ ستمبر
00:17:26چھے سو بائیس
00:17:28عیسوی
00:17:28اور نبوت کا
00:17:30تیرہ سال
00:17:32نبوت کا تیرہ سال ہے
00:17:34چودہ سال ہے
00:17:36نبوت کا
00:17:36آپ نکلے ہیں
00:17:38گھر سے
00:17:39شب جمعہ
00:17:40ستائیس سفر
00:17:41اور چھے سو بائیس
00:17:43عیسوی
00:17:44تیرہ ستمبر
00:17:44اوہوکر صدیق کے ساتھ
00:17:46آپ غار سور میں چھپے ہیں
00:17:48تین راتیں دو دن
00:17:50آپ نے وہاں قیام کیا ہے
00:17:52اور اس کے بعد آپ
00:17:53عووکر
00:17:55اور
00:17:55عامر بن فہیرہ
00:17:57اور عبداللہ بن عریقت
00:17:59یہ چار آدمیوں کا قافلہ
00:18:01مدینہ کے درد
00:18:02حجرت کا حکم ہوا ہے
00:18:04کہ آپ مکہ چھوڑو
00:18:05مدینہ جاؤ
00:18:06آپ
00:18:06بائیس ستمبر کو
00:18:07تیریس ستمبر
00:18:09چھے سو بائیس
00:18:10کو
00:18:10آپ
00:18:10تشریف لے جاتے ہیں
00:18:12قبعہ کی بستی میں
00:18:14دو ہفتے آپ وہاں قیام فرماتے ہیں
00:18:16مسجد کی بنیاد رکھتے ہیں
00:18:18مسجد بناتے ہیں
00:18:19اور پھر اس کے بعد
00:18:21پانچ سو انسار مدینہ کے ساتھ
00:18:23آپ مدینہ کی طرف
00:18:24تشریف لے جاتے ہیں
00:18:25آپ کے جانے سے پہلے ہی مدینہ میں
00:18:28اسلام پھیل چکا ہے
00:18:29تو ہر گھر میں
00:18:30کوئی نہ کوئی آدمی کلمہ پڑ چکا ہے
00:18:32ہر گھر میں کوئی نہ کوئی آدمی
00:18:34مسلمان ہو چکا ہے
00:18:35تو آپ
00:18:36جب دو ہفتے مدینہ میں
00:18:38قیام فرماتے ہیں
00:18:39جمعہ کا دن
00:18:40زوال کے قریب
00:18:42آپ
00:18:42اپنی اونٹنی پہ تشریف فرماتے ہیں
00:18:44اور
00:18:45پانچ سو انسار مدینہ کے ساتھ
00:18:47آپ مدینہ کا سفر فرماتے ہیں
00:18:49راستے میں
00:18:50بنو سالم کا محلہ آتا ہے
00:18:52وہاں جمعہ کا وقت
00:18:53داخل ہوتا ہے
00:18:53زوال کا
00:18:54ہوتا ہے
00:18:55تو آپ وہاں
00:18:56جمعہ کی نماز
00:18:56ادا فرماتے ہیں
00:18:57اور جمعہ کی نماز کے بعد
00:18:59سارے سردار
00:19:00آگے کطار بنا کے
00:19:01کھڑے ہوتے ہیں
00:19:02بنو سالم
00:19:03بنو مالک
00:19:04بنو بیعظہ
00:19:05بنو عبدالعشل
00:19:06بنو نجار
00:19:07بنی مالک
00:19:07یہ سارے
00:19:08بنو عبدالد
00:19:09یہ سارے ہوں کھڑے ہوئے ہیں
00:19:10اور ہر ایک
00:19:11کہہ رہا ہے
00:19:11یا رسول اللہ
00:19:11ہمارے پاس تشریف لائیں
00:19:13ہمارے پاس تشریف لائیں
00:19:14ہمارے پاس تشریف لائیں
00:19:15اور آپ فرمارے ہیں
00:19:16یہ اونٹنی کو
00:19:17اللہ کا عمر ہو چکا ہے
00:19:18یہ
00:19:19جہاں میرے
00:19:20اللہ کا عمر ہوگا
00:19:21یہ وہاں جا کے بیٹھ جائے گی
00:19:22تو جمعہ کی نماز کے بعد
00:19:24اس
00:19:25اس جمعہ میں
00:19:26عبداللہ بن سلام آتے ہیں
00:19:28بنو قینقا
00:19:29یہ
00:19:29بنو سالم کے ساتھ رہتے تھے
00:19:32تو وہاں کے
00:19:33سنتے ہیں
00:19:34کہ اللہ کا نبی کیا کہتا ہے
00:19:35اور یہ کون ہے
00:19:36میں دیکھوں
00:19:36جب اللہ کے نبی کو
00:19:37دیکھا
00:19:39تو چہرے سے نور نبوت نظر آیا
00:19:43پھر آپ کا خطبہ سنا
00:19:44تو اس میں ایک جملہ تھا
00:19:46اطعم الطعام
00:19:48و افش السلام
00:19:50وصل الارحام
00:19:53وصل باللیل
00:19:55والناس نیام
00:19:57تدخل الجنة بسلام
00:19:59کھانے کھلاو
00:20:03سلام پھیلاو
00:20:05رشتہ داروں سے
00:20:07حسن سلوک کرو
00:20:08لوگ سوئے ہوئے ہوں
00:20:10تم اٹھ کے
00:20:11اللہ کو یاد کرو
00:20:12تو سلامتی کے ساتھ
00:20:14اللہ کی جنت میں
00:20:15داخل ہو جاؤ
00:20:16ان کلمات کو سن کر
00:20:17عبداللہ بن مسعود نے فرمایا
00:20:19یہ کلام
00:20:20نبی کے سوا
00:20:21کوئی نہیں کہہ سکتا
00:20:22اس خوبصورت انداز میں
00:20:24اس بلاغت کے ساتھ
00:20:25نبی کے سوا
00:20:26کوئی یہ کلام نہیں کہہ سکتا ہے
00:20:27تو جب آپ مدینہ میں
00:20:30داخل ہوتے ہیں
00:20:30تو یہ جمعہ کا
00:20:32دن ہے
00:20:32جمعہ کے نواز پڑھی
00:20:33آ چکی ہے
00:20:34عورتوں کو خبر
00:20:35مل چکی ہے
00:20:35بچوں کو خبر
00:20:36مل چکی ہے
00:20:37مرد تو سارے
00:20:39پہنچے میں باہر
00:20:40کچھ ضعیف لوگ ہیں
00:20:41جو مدینہ میں ہیں
00:20:42تو عورتیں
00:20:43چھتوں پر چڑھی ہوئی ہیں
00:20:44کہ اللہ کے نبی کو
00:20:45دیکھنے کے لیے
00:20:46کیسے ہیں
00:20:47اور بچیاں بچے
00:20:48وہ باہر آ چکے ہیں
00:20:50جہاں سے وہ
00:20:51گھاٹی تھی
00:20:51جس سے چڑھ کر
00:20:52یوں نیچے اترتے تھے
00:20:54تو آگے مدینہ آتا تھا
00:20:55جو سمجھو یہ پہاڑی ہے
00:20:56یہاں سے راستہ آتا ہے
00:20:57آگے یہ وادی ہے
00:20:59یہاں مدینہ ہے
00:21:00ادھر سلہ کے نبی تشریف لائے
00:21:02اور آپ کے اونٹنی یوں
00:21:04پہاڑ کے اوپر نمودار ہوئی ہے
00:21:06پھر آپ کا چہرہ مبارک
00:21:07سامنے آیا ہے
00:21:08جو ہی آپ کے چہرے پر نظر پڑی
00:21:10تو مدینہ کی بچیوں کے موں سے
00:21:12بے ساختہ نکلا
00:21:13کسی نے پڑھایا نہیں تھا
00:21:15کسی استاد نے یاد نہیں کرایا تھا
00:21:17جب اللہ کا نبی آئے
00:21:18تو تم نے یہ نظم پڑھنی ہے
00:21:20یہ ان کی
00:21:20فطری فصاحت
00:21:22فطری بلاغت
00:21:23اور فطری ان کا عدب تھا
00:21:25کہ ساری بچیوں کے موں سے
00:21:27بے ساختہ بے یک وقت نکلا
00:21:28تلع البدر علینا
00:21:31وہ چودمی کا چاند آ گیا
00:21:33وہ چودمی کا چاند تلو ہو گیا
00:21:35تلع البدر علینا
00:21:37من فنیات الوداع
00:21:40وجب الشکر علینا
00:21:42ما دعا للہ دا
00:21:44ایوہ المبعوث فینا
00:21:46جیتا بالامر المتاع
00:21:48جیتا شرفت المدینہ
00:21:50مرحم بکا یا خیر داع
00:21:52یہ فی البدی اشعار تھے
00:21:54کسی نے یاد نہیں کرائے تھے
00:21:56کسی نے پٹی نہیں پڑھائی تھی
00:21:57اب انہیں اندر کے عدب اور فصاحت کے ساتھ
00:22:01ان بچیوں نے کہا
00:22:02تلع البدر
00:22:03وہ چودمی کا چاند چڑھایا
00:22:06ودا کی گھاٹی سے چڑھا ہے
00:22:09ہم پہ شکر واجب ہو گیا ہے
00:22:11آپ تشریف لائے ہیں
00:22:13آپ نے
00:22:14آپ نے ہمارے مدینہ کو
00:22:16یہ بچیوں نے کہا
00:22:18جیتا شرفت المدینہ
00:22:20مدینہ کا نام ہے
00:22:21یثرب
00:22:22یثرب
00:22:23غم کی جگہ
00:22:24غم کی جگہ کو کہتے ہیں
00:22:25یثرب
00:22:26تو اللہ کے نبی کی عادت تھی
00:22:28جس نام کا مطلب صحیح نہیں ہوتا
00:22:30تو اسے بدل دیا کرتے تھے
00:22:31بدل دیتے
00:22:32تو
00:22:34بچیوں نے کہا
00:22:39بچیوں نے کہا
00:22:41آپ نے ہمارے مدینہ کو
00:22:43مدینہ شہر کو کہتے ہیں
00:22:44اے مدینہ شہر کو
00:22:48کہتے ہیں
00:22:49قریا بستی کو کہتے ہیں
00:22:51تو انہوں نے کہا
00:22:52کہ اے اللہ کے رسول
00:22:53آپ نے ہمارے شہر کو
00:22:55روشن کر دیا
00:22:57یہ لفظ اللہ کے نبی کو پسند ہے
00:23:00جیت شرفت المدینہ
00:23:02تو آپ نے وہاں پہنچتے ہی
00:23:04اس کا نام یسرب سے ہٹا کر
00:23:05مدینہ رکھ دیا
00:23:07ان بچیوں کے اس خوبصورت کلمات پر
00:23:10اور اشعار پر
00:23:11تلع البدر علینا
00:23:12من ثنیات الوداع
00:23:14وجب الشکر علینا
00:23:16ما دعا للہ داع
00:23:18ایوہ المبعوث فین
00:23:20جیت بالامر المتاع
00:23:22جیت شرفت المدینہ
00:23:24مرحم بکا یا خیر داع
00:23:26یہ آخری جملہ تھا
00:23:28اس میں یہ لفظ آیا
00:23:29تو اللہ کے نبی نے اسے پسند فرمایا
00:23:31اور یسرب کا نام مدینہ رکھ دیا
00:23:34دس سال آپ نے یہاں محنت فرمائی ہے
00:23:37اس کے بعد
00:23:38آپ بارہ ہزار حجاج کو لے کر
00:23:41آپ مکہ کی طرف تشریف لے جا رہے ہیں
00:23:44اور
00:23:45چار زلحج کو
00:23:48آپ مکہ پہنچتے ہیں
00:23:50تو بارہ ہزار حجاج
00:23:52تقریباً ایک لاکھ میں تبدیل ہو چکے ہیں
00:23:54پھر آپ نو زلحج کو
00:23:56پہنچتے ہیں حج کے میدان میں
00:23:58تو یہ ایک لاکھ ایک لاکھ
00:24:00پچیس ہزار چوبیس ہزار میں
00:24:02تبدیل ہو چکے ہیں
00:24:04اور
00:24:05اثر کے قریب
00:24:09یہ آیت آپ پر اترتی ہے
00:24:13یہ آیت آج اتر رہی ہے
00:24:21کہ میرے محبوب
00:24:22میں نے آج دین کو کامل کر دیا
00:24:24اور مکمل کر دیا
00:24:26اور اس کا نام میں نے اسلام رکھا ہے
00:24:28اب قیامت تک کا یہ دستور حیات ہے
00:24:31وَمَنْ يَبْتَغِ غَيْرِ الْإِسْلَامِ دِيْنَا
00:24:33فَلَنْ يُقْبَلَ مِنْهُ
00:24:34اسلام کو چھوڑ کر
00:24:36جو شخص زندگی گزارے گا
00:24:38وہ اللہ کے دربار میں مردود ہو جائے گا
00:24:40تو آپ نے
00:24:43پھر
00:24:44دس تاریخ کو آپ
00:24:47مینہ کی طرف چلے ہیں
00:24:51رات مزدلفہ کے قیام ہے
00:24:53اور آپ نے فضل بن عباس رضی اللہ تعالیٰ
00:24:56کو اپنے پیشے بٹھایا ہوا ہے
00:24:57اور آپ بڑے شیطان کے پاس پہنچتے ہیں
00:24:59اونٹنی سے اترتے ہیں
00:25:01تو اسامہ رضی اللہ تعالیٰ
00:25:03آپ کی اونٹنی کی نکیل پکڑ لیتے ہیں
00:25:05اور بیلار رضی اللہ تعالیٰ
00:25:06آپ کے سر کے اوپر
00:25:07چادر تانتے ہیں
00:25:08اور آپ سات کنکر مارتے ہیں
00:25:10سات کنکر مارتے ہیں
00:25:12اور پھر
00:25:13مجمع سارا وہیں کٹھا ہو چکا ہے
00:25:16تو وہاں آپ نو تاریخ کا خطبہ
00:25:18دوبارہ دور آتے ہیں
00:25:20ایک جملے کے اضافے کے ساتھ
00:25:22فَلْيُبَلِّغِ الشَّاهِدُ الْغَائِبِ
00:25:24یہ جملہ نو تاریخ کو نہیں ہے
00:25:27یہ دس تاریخ کو ہے
00:25:28کہ الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ
00:25:30دِينَكُمْ کے بعد
00:25:31یہ دین اب مکمل ہو چکا ہے
00:25:34اور ادھر میرے جانے کا وقت آ چکا ہے
00:25:36تو میرے بعد
00:25:37میری امانت
00:25:38میرا دین
00:25:38یہ دنیا میں کون پھیلائے پہنچائے گا
00:25:41تو یہ انتظام کیا جا رہا ہے
00:25:42آپ خطبہ دیتے ہیں
00:25:44اور اس میں ایک جملے کا اضافہ ہے
00:25:46کل والے تقریر سے
00:25:48فَلْيُبَلِّغِ الشَّاهِدُ الْغَائِبِ
00:25:51میرا پیغام آگے پہنچانا
00:25:53تمہارے ذمہ ہو گیا
00:25:55عالم نہیں کہا
00:25:57کہ میرا پیغام عالم پہنچائیں
00:25:59عامل نہیں کہا
00:26:00کہ میرا پیغام عمل کرنے والے پہنچائیں
00:26:03عمل والے تبلیغ کریں
00:26:04بے عمل تبلیغ نہ کریں
00:26:06جیسے ہمارے ہیں مشہور ہیں
00:26:07کہ پہلے عمل کرو پھر تبلیغ کرو
00:26:10اگر عمل نہیں کرتے
00:26:11تو تمہاری تبلیغ کا کوئی فائدہ کوئی نہیں
00:26:13بھائیو میرے نبی کا فرمان ہے
00:26:17اَدَّالُوَ الْخَيْرِكَ فَعْلِهِ
00:26:19اگر میں نے کسی سے کہا
00:26:20کہ بیٹا حفظ کر لے
00:26:22اور وہ قرآن کا حافظ بن گیا
00:26:24اور میں حافظ نہیں ہوں
00:26:25تو مجھے اس کے حافظ بننے کا عجر ملے گا
00:26:28میں نے کسی کو کہا
00:26:30کہ بھائی تحجد پڑ
00:26:31بڑے عجر کی چیز ہے
00:26:33اور میں خود تحجد نہیں پڑتا
00:26:35اس کے تحجد پڑھنے کا مجھے عجر مل گیا
00:26:38اَدَّالُوَ الْخَيْرِكَ فَعْلِهِ
00:26:40یہ بات غلط ہے
00:26:42کہ عمل نہ ہو تو تبلیغ نہیں ہو سکتی ہے
00:26:44عمل کے ساتھ بھی دعوت دینا ہے
00:26:47عمل نہیں ہے
00:26:48پھر بھی تبلیغ کا کام کرنا ہے
00:26:50اللہ کا نبی نے ایسا لفظ بولا ہے
00:26:52جس نے امت کے ہر فرد کو جکڑ لیا ہے
00:26:55فَلْيُبَلِّغِ الشَّاهِدُ الْغَائِبِ
00:27:01بتانے والے
00:27:03عمل والے
00:27:06ہوں تو
00:27:06بہت سونے پہ سہاگا ہے
00:27:08علم والے ہوں تو اور بھی
00:27:10اعلیٰ درجہ کی چیز ہے
00:27:11لیکن علم نہیں ہے
00:27:13تو بھی بتا
00:27:14علم ہے تو بھی بتا
00:27:16عمل ہے پھر بھی بتا
00:27:18عمل نہیں ہے پھر بھی بتا
00:27:20کہ عالم کہاں ہاں
00:27:21ہر دور میں عالم ہمیشہ تھوڑے
00:27:23ہر دور میں عمل والے ہمیشہ تھوڑے
00:27:25تو کیا تبلیغ کا کام سب سے چھٹی ہو جائے
00:27:28سب کو معاف کر دیا جائے
00:27:30کہ نہیں نہیں
00:27:31اے میرے محبوب کی امت
00:27:40تم بڑی عالی
00:27:42بہترین امت ہو
00:27:43کہ تم میرے پیغام کو پہنچاتے ہو
00:27:45بھلائیوں کو پھیلاتے ہو
00:27:47برائیوں کو روکتے ہو
00:27:48اور اس کا سلح مجھ سے لیتے ہو
00:27:50ایمان یہاں اخلاص کے معنی میں ہے
00:27:52کہ اس کا سلح
00:27:54تم لوگوں سے وہوا کی شکل میں
00:27:56یا مال کی شکل میں
00:27:57یا شرینی کی شکل میں
00:27:59یا توفِ تحایف کی شکل میں نہیں لیتے ہو
00:28:01بلکہ اس کا سلح
00:28:03تم صرف اللہ تعالی سے لیتے ہو
00:28:05اللہ نے اس امت کو یہ آج منصب دے رہا ہے
00:28:08آج یہ وظیفہ دیا جا رہا ہے
00:28:10فَلْيَبَلْلِغِ شَاہِدُ الْغَائِبِ
00:28:13میرا پیغام آگے پہنچاؤ
00:28:15پہنچاؤ
00:28:16پھر آپ نے مامر بن
00:28:19پھر آپ نے سو اونٹ منگوائے
00:28:21جو آپ کے ساتھ تھے قربانی کے
00:28:23اس میں سے ترے سٹھ کو الگ کیا
00:28:25پھر ان سے پانچ کو الگ کیا
00:28:27ان پانچیں جسے ایک آپ کے سامنے کھڑا کیا گیا
00:28:30آپ نے اس کو برچہ مارا
00:28:32کھڑے کھڑے زبا کیا
00:28:33نحر گردن میں
00:28:34ایسے یوں کر کے
00:28:36تو جب وہ اونٹ گرا
00:28:37اور پچھلے چار اونٹوں نے دیکھا
00:28:39کہ یہ اونٹ اللہ کے نبی کے ہاتھوں زبا ہوا ہے
00:28:42تو ان دونوں چاروں اونٹوں میں نا
00:28:44رسہ کشی شروع ہو گئی
00:28:46ہر اونٹ یہ کوشش کر رہا تھا
00:28:48کہ میں آگے بڑھ کے پہلے زبا ہو جاؤں
00:28:51وہ اگر دوسر کو کاٹ رہے تھے
00:28:53کہ مجھے آگے جانے دو
00:28:54مجھے آگے جانے دو
00:28:55سبحان اللہ
00:28:56اللہ اکبر
00:28:57اور سوال آپ کا مجمع یہ منظر دیکھ رہا ہے
00:29:00کہ اونٹوں میں لڑائی ہو رہی ہے
00:29:01ادھر گسیوٹ کے لانا پڑتا ہے
00:29:03ادھر وہ خود آگے بھاگ رہے ہیں
00:29:05کہ مجھے زبا ہونے دو
00:29:06مجھے زبا ہونے دو
00:29:07آپ نے 63 اونٹ زبا کر کے
00:29:09برچہ پھینک دیا
00:29:10اور علی صلقہ علی
00:29:12اس کو اعلان کر دو
00:29:15کہ جو لے جانا چاہے لے جاؤ
00:29:17اور ہر اونٹ میں سے
00:29:18ایک ایک بوٹی کاٹ کر
00:29:20دیکھ چڑھا دو
00:29:21دیکھ چڑھا دو
00:29:22اور اپنی بیویوں کے طرف سے
00:29:24آپ نے ایک گائے زبا فرمائی
00:29:25پھر آپ نے مامر بن عبداللہ
00:29:27رضی اللہ تعالیٰ انہوں کو بلوایا
00:29:29اور ان کے سامنے ایسے بیٹھ گئے
00:29:30ایسے کر کے
00:29:31پاؤں کے بلے ایسے بیٹھ گئے
00:29:33اور فرمایا مامر
00:29:34اب نبی کی گردن تیرے ہاتھ میں ہے
00:29:37پدنی تو کیا کرے گا
00:29:38یہ مہاجرین میں سے ہیں
00:29:40اور آپ کے نائی کا کام کیا کرتے تھے
00:29:43تو انہوں نے فرمایا
00:29:44یا رسول اللہ
00:29:45یہ تو مامر کے بھاگ جا گئے
00:29:47کہ وہ نبی کی خدمت کے لئے مقرر ہو گیا
00:29:49میری کیا ہستی اوقات ہے
00:29:51تو اس وقت آپ کے بال بڑے لمبے لمبے بال تھے
00:29:54تو آپ نے دائیں طرف کے بال سارے منوا کر
00:29:57سامنے ابو طلحہ انساری کھڑے تھے
00:30:00ان کو سارے کے سارے ان کو دے دیئے
00:30:02اور پھر دائیں طرف کے بال منوا کر
00:30:04صحابہ میں تقسیم کر دی
00:30:06کسی کو ملا کسی کو نہ ملا
00:30:07اس کے بعد آپ نے غسل فرمایا
00:30:09کپڑے بدلے
00:30:10اور کھانا پکنے کا انتظار کیا
00:30:12جب وہ کھانا پک گیا
00:30:14تو اس میں سے آپ نے شوربہ بھی پیا
00:30:16گوشت بھی کھایا
00:30:17پھر آپ معاویہ رضی اللہ تعالیٰ انہوں کو
00:30:19اپنی اونٹنی کے پیچھے چڑھا کر
00:30:21آپ تواف کرنے کے زیارت
00:30:23ابھی تک آپ اپنی اونٹنی کسوہ پر سوار تھے
00:30:26تو لمبا سفر اس پر ہو چکا تھا
00:30:28تو اب تواف زیارت کے لئے
00:30:30آپ نے اپنی اونٹنی کو بدلا
00:30:31اور ازبا اونٹنی پر سوار ہوئے
00:30:34ازبا وہ اونٹنی ہے آپ کی
00:30:36آپ کی چار اونٹنیاں تھیں
00:30:37شہبا ازبا جدعا قسوہ
00:30:40آپ کی اونٹنی ازبا
00:30:42جس دن آپ کا انتقال ہوا تھا
00:30:44تو وہ اقدم رونے لگی
00:30:45رونے لگی
00:30:46اور روتے روتے روتے
00:30:48اس کی جان نکل گئی
00:30:50مر گئی
00:30:51مر گئی
00:30:52اسے کیسے پتا چلا
00:30:53کہ آج اللہ کا نبی دنیا سے چلا گیا ہے
00:30:55آپ کا ایک گدہ تھا
00:30:57جس کا نام یعفور تھا
00:30:59یعفور
00:30:59جب اللہ کا نبی فوت ہوئے
00:31:03تو انہیں چیخنا شروع کر دی
00:31:05اور مدینے کی گلیوں میں پاگلوں کی طرح
00:31:08بھاگ رہا ہے
00:31:08اور چیخ رہا ہے
00:31:09بھاگ رہا ہے
00:31:10چیخ رہا ہے
00:31:11آخر ایک کوئے میں جا کے شلانگ لگائی
00:31:13اور جان کی بازی ہار گئے
00:31:15اللہ
00:31:17جس پر جانور قربان ہو
00:31:21اسے امت نے بھلا کے رکھ دیا ہے
00:31:23سارا بورے والا
00:31:26چھان بورے ہی بن کے رہ گیا ہے
00:31:30اور اللہ کے محبوب کی پاک زندگی
00:31:33کتابوں میں رہ گئی
00:31:35آپ نے اپنی اوٹنیں بدلی
00:31:40عزواء
00:31:40کہ توافظ یارت فرمایا
00:31:42وہاں نماز پڑھائی
00:31:43پھر اس کے بعد اگلے دن دوبارہ
00:31:46یہ سنائیں
00:31:47تھوڑا سا پیشا
00:31:48میں نے آپ پیشل آپ کو سنائے ہے
00:31:49اگلے دن یہ صورت نازل ہوئی
00:31:52اِذَا جَأَنَا سُرُ اللَّهِ وَالْفَتْحِ
00:31:54یہ قرآن کی آخری صورت ہے
00:31:56جو نازل ہوئی ہے
00:31:57اس کے بعد کوئی صورت نازل نہیں ہوئی ہے
00:31:59چند آیات ہیں
00:32:00اور آخری قرآن کی آیت
00:32:02آخری قرآن کی آیت
00:32:03جس کے بعد کوئی قرآن نہیں اترا
00:32:05وَتَّقُ يَوْمًا تُرْجْعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّهِ
00:32:08ثُمَّ تُعْفَ كُلُّ نَفْسٍ
00:32:10اِمَّا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُضْلَمُونَ
00:32:12یہ قرآن کی آخری آیت اتری ہے
00:32:14تو یہ آپ خیمے میں تشریف فرما تھے
00:32:16تو یہ آیت آئی
00:32:17اس میں اشارہ تھا
00:32:19کہ میرے محبوب
00:32:19تیرے جانے کا وقت آ چکا ہے
00:32:21تیاری کرو
00:32:35تو آپ اس دن نکلے
00:32:37ایک دم اس آیت کے اترنے کے بعد
00:32:40اس صورت کے اترنے کے بعد
00:32:41اور آپ نے جمرات کی رمی فرمائی
00:32:44پہلا اور دوسرا اور تیسرا
00:32:46ہر جمرے کو رمی
00:32:47ہر شیطان کو رمی کرنے کے بعد
00:32:49آپ بیت اللہ کے در مو فرما کے
00:32:51دعا مانگی آپ نے
00:32:52اور یہ دعا
00:32:53یہ دعا
00:32:54اتنی دیر مانگی
00:32:55جتنی دیر میں
00:32:56سورہ بقرہ پڑی جاتی ہے
00:32:57سورہ بقرہ
00:32:58کوئی پونے گھنٹے کی دعا آپ نے مانگی
00:33:00پھر دوسرے شیطان کو کنکر مارے
00:33:02پھر کوئی پونے گھنٹے کی دعا مانگی
00:33:03پھر تیسرے شیطان کو کنکر مارے
00:33:05پھر مجمع آپ کے کچھ ساتھ تھا
00:33:07کچھ خیموں میں تھا
00:33:09تو آپ وہاں
00:33:11اپنی اونٹنی پر تشریف فرما ہوئے
00:33:13ابو بکرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
00:33:18آپ کی اونٹنی کے ایسے نیچے کھڑتے ہیں
00:33:20ایسے یہاں
00:33:21موہ کے نیچے یہ
00:33:22اور اونٹنی کا لواب
00:33:24ابو بکرہ کے کندے پر گر رہا تھا یہاں
00:33:26یوں گر رہا تھا
00:33:26انہیں ایسے اونٹنی کی نکیل کو پکڑا ہوا تھا
00:33:29تو اس میں اللہ کے نبی نے یہ جملہ بولا
00:33:33ایوہا الناس
00:33:34اصائل لا تلقونی بعد عامی ہاظا
00:33:37جو درد ہے اس جملے میں
00:33:39میں تمہیں بتا نہیں سکتا ہوں
00:33:41ہائے ہائے
00:33:43مرنے والا جب حسرت سے دیکھتا ہے
00:33:46اپنے اولاد کو
00:33:46تو وہ جو بولتا ہے
00:33:48وہ الفاظ نہیں ہوتے
00:33:50وہ دوری دھار کا خنجر ہوتا ہے
00:33:52جو قلب و جگر کو چیر کے رکھ دیتا ہے
00:33:55تو آپ کو نظر آ گیا تھا
00:33:58کہ میرے رب نے میرے روانہ ہونے کا اعلان کر دیا ہے
00:34:00وہ سامنے اپنا گلشن تیار ہے
00:34:03جو اسے مالی گلشن کو دیکھتا ہے
00:34:06جو چھوڑنا پڑ رہا ہو
00:34:08تو کیا اس کی حسرت ہوتی ہے
00:34:10اس سے ایک جملے میں جو حسرتیں ہیں
00:34:12میں اس پر رو تو سکتا ہوں
00:34:14میں اسے
00:34:15الفاظ میں نہیں لاسکتا
00:34:17ایوہا الناس
00:34:18اصائل لا تلقونی بعد عامی ہاظا
00:34:22روگو یہ میری تمہاری آخری ملاقات ہے
00:34:28آج کے بعد تم مجھے دیکھنا پاؤ گے
00:34:33اس گیارہ تعریف کے خطبے میں
00:34:38اب جب منا کا منا میں
00:34:41عرفات میں
00:34:44عرفات میں
00:34:45جب آپ کو کسی بات کی ضرورت بڑھتی تھی
00:34:49تو ربیعہ بن امیعہ
00:34:51ربیعہ
00:34:52ربیعہ بن خلف
00:34:54ربیعہ بن خلف
00:34:56یہ
00:34:57آپ کے قریب کھڑے تھے
00:35:00تو آپ ان سے کہتے ہیں
00:35:00ربیعہ
00:35:01لوگوں سے کہو اللہ کا رسول یہ کہہ رہا ہے
00:35:04ان کی آواز بلند تھی
00:35:05تو کہتے ہیں
00:35:06لوگو
00:35:06اللہ کا رسول یہ فرما رہا ہے
00:35:08لیکن آج
00:35:09آج
00:35:10جذبات
00:35:11جذبات
00:35:13اور جدائی کا غم
00:35:15اور جذبات
00:35:16اور محبت
00:35:17اور شفقت
00:35:17اور فراق
00:35:19اتنا کچھ کٹھا ہو گیا تھا
00:35:21کہ جوش میں آپ کی آواز بلند ہوئی
00:35:23اور کسی ترجمان
00:35:24اور کسی کو کہنے کی ضرورت نہیں تھی
00:35:26چار میل لمبی وادی ہے منا کی
00:35:29مزدلفہ کے آخ
00:35:31ابتدا
00:35:32اور منا کی آخ
00:35:33منا کے آخری کنارے تک
00:35:35اللہ کے نبی کی آواز
00:35:37بغیر سپیکر کے جا رہی تھی
00:35:38اور سننے والے
00:35:41جو سامنے کھڑے تھے
00:35:43وہ بھی ایسے سن رہے تھے
00:35:44جیسے آخری خیمے والا
00:35:46خیموں میں بیٹھے عورتوں نے سنا
00:35:48سارے آدمی تو ساتھ نہیں آئے تھے
00:35:50کنکر مار نے
00:35:51کچھ ساتھ آگئے تھے
00:35:52کچھ خیموں میں تھے
00:35:53عورتیں بھی مرد بھی بڑھے بھی
00:35:55تو آپ کی آواز
00:35:56اتنی بلند ہوئی ہے
00:35:57جوش میں
00:35:59جذبات میں
00:36:00کہ منا کے آخری کنارے تک
00:36:03اور پہاڑوں کی چوٹیوں تک
00:36:05آپ کی آواز پھیل رہی تھی
00:36:06اور اس میں آپ نے یہ جملہ
00:36:08تین دفعہ دور آیا
00:36:10فَلْيَبَلْلِغِ شَاهِدُ الْغَائِبِ
00:36:14میرا پیغام آگے پہنچا دو
00:36:16میرا پیغام آگے پہنچا دو
00:36:20میرا پیغام آگے پہنچا دو
00:36:23اور یہی گیرہ تاریخ کو آپ نے کہا
00:36:25دس کو نہیں یہ کہا
00:36:27نو کو نہیں کہا
00:36:29دیارہ کو کہا
00:36:29کیا میں نے اللہ کی امانت کو پہنچا دیا
00:36:41کیا میں نے اللہ کی امانت کو پہنچا دیا
00:36:51یہ گیرہ تاریخ پہ
00:36:55پتا ہے کہ اب سب جا نہیں ہے
00:36:57تو پھر سب نے کہا
00:36:59سب نے کہا
00:37:01بلغت الرسالہ
00:37:03وَأَدَّيْضَ الْأَمَانَىٰ
00:37:06وَنَصَحْتَ الْأُمَّىٰ
00:37:08یا رسول اللہ
00:37:09ہم گواہیں
00:37:11آپ نے پیغام پہنچا دیا
00:37:13آپ نے امانت کو منتقل کر دیا
00:37:16آپ نے اللہ کا پیغام پورا پورا ہم تک منتقل کر دیا
00:37:24اور آپ اپنی امت کی ہر ہر بھلائی ہمیں بتا کے جا رہے ہیں
00:37:30تو کہا
00:37:31اللہ ہم
00:37:32اللہ ہم اشہد
00:37:34اللہ ہم اشہد
00:37:36اللہ ہم اشہد
00:37:39اللہ
00:37:42گواہ ہو جا
00:37:43یہ کہہ رہے ہیں
00:37:45میں نے تیرا پیغام پہنچا دیا ہے
00:37:48یہ گیرہ تاریخ ہو
00:37:52یہ تبلیغ کا کام
00:37:53امت کی طرف منتقل ہوا
00:37:55فَلْيَبَلَّغِ الشَّاهِدُ الْغَائِبِ
00:37:58جاؤ میرا پیغام آگے پہنچا دو
00:38:01یہ تبلیغ کا کام
00:38:05کوئی تحریک نہیں
00:38:07کوئی جماعت نہیں
00:38:08یہ امت کا اصل کام ہے
00:38:12جتنے دین کے کام ہیں تبلیغ کے سوا
00:38:16وہ طلبگاروں کے لئے ہیں
00:38:18بے طلب کے لئے اس میں کوئی پیغام
00:38:20اب یہ
00:38:23ظہر کے وقت ہے
00:38:24ایک
00:38:24شخص نے مجھ سے کہا
00:38:27وہ
00:38:28بہاڑی میں
00:38:29کہ میں اپنا بیٹا آپ کے مدرسے میں
00:38:31داخل کرانا چاہتا ہوں
00:38:32میں نے کہا میرے پاس کوئی جگہ نہیں ہے
00:38:35ایک بستر بشانے کی بھی جگہ کوئی نہیں ہے
00:38:38میں معافی جاتا ہوں
00:38:39میں داخل نہیں کر سکتا
00:38:41دعوت ہے
00:38:47جس میں وہ سطح ہے
00:38:49سمندر کی طرح
00:38:51جس میں اٹھان ہے
00:38:56بادلوں کی طرح
00:38:57جس میں فیضان ہے
00:38:59بارش کے قطروں کی طرح
00:39:01جو طلبگار پہ بھی برستا ہے
00:39:05بے طلب پہ بھی برستا ہے
00:39:07جو لڑکا میرے گورمنٹ کولی لاہور میں
00:39:14تبلیغ کا کام کرتا تھا
00:39:16نعیم الدین اللہ اس کو
00:39:18بہت بہت جزائے خیر عطا فرمائے
00:39:20اس کو بے عزت کر کے
00:39:22کمروں سے ہم نکالتے تھے
00:39:24بے عزت کر کے
00:39:25دھکے دے کر
00:39:29خود میں نے یوں دھکا دے کر
00:39:30اسے کمرے سے نکالا
00:39:31میں قربان جاؤں
00:39:33اس کے ظرف پر
00:39:34کہ وہ پھر بھی ملنے آ جاتا تھا
00:39:37اور پھر دعوت دیتا تھا
00:39:38کوئی مولوی یہ کر سکتا ہے
00:39:40کیا کام ہے
00:39:47عجب کام ہے
00:39:49سبحان اللہ
00:39:59گالیاں دینے والے کے بھی پیچھے جاؤ
00:40:01دھکے دینے والے کے بھی پیچھے جاؤ
00:40:05نیا نیا میں تبلیغ میں تھا
00:40:09تو ایک جگہ مرجمہ تھی
00:40:10تو عمومی گشت میں
00:40:12ایک آدمی نے
00:40:13ماں بہن کی گالیاں نکالیں
00:40:15ہم سب کو
00:40:15تو ہمارا امیر کہنے لے گا
00:40:17بھائی
00:40:18اپنے بھائی کے لئے دعا کرو
00:40:20اس بیچارے کو پتہ کوئی نہیں ہے
00:40:22اللہ اکبر
00:40:24اتنا بڑا ظرف
00:40:26کسی دیندار کو اوئے کر دو
00:40:30تو تمہیں حشر دکھا دے گا
00:40:32کہ تو ہے کون مجھے اوئے کہنے والا
00:40:35تو میرے بھائیو
00:40:41دیارہ تاریخ کو
00:40:42یہ ذمہ داری امت کی طرف منتقل ہوئی ہے
00:40:45بڑے تسک و احتشام کے ساتھ
00:40:50بڑی آنبان کے ساتھ
00:40:52بڑی ٹھاٹ باٹ کے ساتھ
00:40:55اور سامنے صدیق بھی ہے
00:40:56اور سامنے وہ بھی ہے
00:40:58جس نے آج اللہ کے نبی کو دیکھا ہے
00:41:00اور اس کے بعد ساری زندگی پلٹ کے نہیں دیکھا
00:41:02اس چھوٹے درجے کے صحابی سے لے کر
00:41:05صدیق
00:41:06عثمان علی
00:41:07فاروق جیسے کھڑے ہوئے
00:41:09اور سب کی طرف یہ پیغام منتقل ہو رہا ہے
00:41:12کہ میرے پیغام کو دنیا میں پہنچا دو
00:41:15تو اس امانت کو اٹھایا ہے
00:41:19اور بانوے ہجری
00:41:20یعنی بیاسی سال کے اندر اندر
00:41:23گیارہ ہجری میں آپ کا انتقال ہوا ہے
00:41:25اس کے بعد
00:41:26اگلے دن
00:41:27آپ کا خاموشی سے گزرا ہے
00:41:29تیرہ تاریخ کو
00:41:31آپ
00:41:32کنکر مارنے کے بعد
00:41:34وہاں سے
00:41:36رات آپ نے
00:41:44وادی عبتہ میں آکے قیام کیا ہے
00:41:47اور تحجد کی نماز کے وقت
00:41:49آپ نے جا کر توافع زیارت فرمایا ہے
00:41:51اور پھر فجر کی نماز
00:41:53آپ نے حرم میں ادا فرمائی ہے
00:41:55اور سورہ وطور کی تلاوت فرمائی ہے
00:41:58اور چودہ کی صبح کو
00:42:00آپ مکہ سے نکلے ہیں
00:42:02آٹھ دن کے بعد
00:42:03آپ مدینہ پہنچے ہیں
00:42:05اور اس کے بعد
00:42:06بارہ ربی الاول کو
00:42:08آپ دنیا سے تشریف لے جاتے ہیں
00:42:11انتیس
00:42:13ربی الاول کو انتیس
00:42:15انتیس سفر
00:42:17محرم سفر
00:42:19یہ مہینہ انتیس کا تھا
00:42:21آپ کو اثر کی نماز کے بعد
00:42:22جنت البقی سے واپسی پر
00:42:24ایک جنازے کی شرکت میں
00:42:26آپ کو سردرد ہوتا ہے
00:42:28گھر پہنچتے پہنچتے
00:42:30وہ بخار میں تبدیل ہو جاتا ہے
00:42:32اور بارہ ربی الاول کو
00:42:33آپ دنیا سے تشریف لے جاتے ہیں
00:42:36آپ کے جانے میں
00:42:42پانچ دن باقی ہیں
00:42:43پانچ دن باقی ہیں
00:42:45تو آپ
00:42:46فرماتے مجھے غسل دیا جائے
00:42:48آپ کو غسل دیا گیا
00:42:49سات کنوں کے پانی سے
00:42:51اس کے بعد آپ نے
00:42:52پگڑی کو پٹی کی طرح باندھا
00:42:55کس کے
00:42:55سر میں در تھا
00:42:56در تھا
00:42:57اور علی و عباس کے کندوں پہ ہاتھ رکھ کر
00:42:59آپ ممبر پہ تشریف فرما ہوئے
00:43:02مسجد بھری ہوئی ہے
00:43:03آپ نے فرمایا
00:43:04لوگو
00:43:04میں ایک زمانہ
00:43:06تم میں گزار کے جا رہا ہوں
00:43:07میں نے کسی کا حق مارا ہو
00:43:09میں نے کسی کو تھپڑ مارا ہو
00:43:11میں نے کسی کو بے عزت کیا ہو
00:43:15تو یہ میں حاضر ہوں
00:43:16مجھ سے بدلہ لے لو
00:43:17آخرت میں
00:43:18میرے اس خلاف دعویٰ نہ کرنا
00:43:21یہاں میں حاضر ہوں
00:43:22میرے مال میری جان
00:43:23میری عبرو
00:43:24یہاں بدلہ لینے تو لے لو
00:43:26آخرت میں میرے خلاف دعویٰ نہ کرنا
00:43:28تو صحابہ
00:43:29مسجد میں چیخ چنگھاڑا مچ گیا
00:43:32لیکن آپ یہ مسلسل
00:43:33مطالبہ فرماتے رہے
00:43:35اور ادھر سے مسلسل
00:43:36آہو بکا کی آواز تھی
00:43:37پھر آپ ممبر سے اترے
00:43:39آپ نے زہر کی نماز پڑھائی
00:43:40اور ممبر پر بیٹھ کر
00:43:42پھر آپ نے اپنے بات کو دورایا
00:43:44کہ میں حاضر ہوں
00:43:45مجھ سے بدلہ لینا ہے لے لو
00:43:46کوئی مطالبہ ہے تو کر لو
00:43:48تو ایک صحابی کھڑے ہوئے
00:43:49یا رسول اللہ
00:43:50آپ نے میرے تین روپے دینے
00:43:51تین روپے
00:43:52تو آپ نے فرمایا
00:43:54کس بات کے دینے ہوں گے
00:43:55پر کس بات کہیں
00:43:56تو اس نے عرض کی
00:43:57یا رسول اللہ
00:43:58ایک سائل آیا تھا
00:43:59تو آپ نے
00:44:00آپ کے پاس تھے ہی نہیں
00:44:01تو آپ نے مجھے فرمایا تھا
00:44:03تو آپ کی جگہ میں نے دیئے تھے
00:44:04کہاں ہاں ہاں ٹھیک ہے
00:44:05پھر آپ نے کہا
00:44:06فضل فضل
00:44:08اب باس کے بیٹے بڑے
00:44:09فضل میرا کرزہ تمہارے ذمہ ہے
00:44:11کہاں یا رسول اللہ
00:44:12میرے ذمہ ہے
00:44:13اس کے بعد آپ تشریف لے گئے ہیں
00:44:14اور آپ نماز کے لیے آ رہے ہیں
00:44:16جمرات کو عشق کی نماز کے لیے
00:44:20آپ اٹھے
00:44:20آپ پوچھا نماز ہو گئی
00:44:22کہاں جی آپ کا انتظار ہے
00:44:23آپ اٹھنے لگے
00:44:25تو غشق آ کے گر گئے
00:44:26پھر تھوڑے بعد ہوش آیا
00:44:27تو آپ نے فرمایا
00:44:29نماز ہو گئی
00:44:30کہاں یا رسول اللہ
00:44:31آپ کا انتظار ہے
00:44:32پھر آپ اٹھنے لگے
00:44:33پھر غشق آ گیا
00:44:34پھر بسر پر گر گئے
00:44:36پھر تیسی دفعہ اٹھے
00:44:37پھر فرمایا
00:44:38نماز ہو گئی
00:44:39کہاں یا رسول اللہ
00:44:40آپ کا انتظار ہے
00:44:41تو پھر آپ نے فرمایا
00:44:50یہ پہلی دفعہ ہونے لگا ہے
00:44:52کہ نبی کی جگہ پر غیر نبی آنے والا ہے
00:44:55غیر نبی
00:44:55تو ایمیں نہیں آسکتا
00:44:57بغیر انتخاب کے نہیں آسکتا
00:44:59تو ابو بکر پشلی صفوں میں تھے
00:45:01عمر پہلی صف میں تھے
00:45:03تو لوگوں نے یہ سمجھا
00:45:04کہ نماز پڑھانی ہے
00:45:05انہوں نے عمر رضی اللہ عنہ کو مسلح پہ کھڑا کر دیا
00:45:08تو عمر رضی اللہ عنہ کی
00:45:10اللہ اکبر
00:45:11تو اللہ کے نبی چار پائی پہ لیٹے اٹھ کے بیٹھ گئے
00:45:14اور اندر سے زور سے پکارا
00:45:16عمر کو پیشے کرو
00:45:18اور ابو بکر کو آگے کرو
00:45:20اب اللہ الا ان یکون ابا بکر
00:45:22میرے رب نے کہا ہے
00:45:24میرے مسلح پر ابو بکر کے سوا
00:45:26کوئی نہیں کھڑا ہو سکتا
00:45:27اب اللہ الا ان یکون ابا بکر
00:45:32میرے مسلح پر ابو بکر کے سوا
00:45:34کوئی نہیں کھڑا ہو سکتا
00:45:36تو عمر کو نماز تڑوا کے
00:45:38پیشے کیا گیا
00:45:39اور ابو بکر صدیق کو آگے کیا گیا
00:45:41ابو بکر رضی اللہ عنہ نے
00:45:44عشاء کی نماز پڑھائیں
00:45:46اور جمعہ کی پانچ نمازیں پڑھائیں
00:45:48اور ہفتے کی پانچ نمازیں پڑھائیں
00:45:50اور اتوار کی پانچ نمازیں پڑھائیں
00:45:52پندرہ اور پیر کی فجر پڑھائیں
00:45:55سولہ اور جمرات کے عشاء سترہ
00:45:57ہفتے کے روز اب زہر کی نماز پر
00:46:00حضرت علیہ اور عباس کے کندے پر ہاتھ رکھ کر
00:46:02مسجد میں تشریف لائے
00:46:04عبقر ایسے نماز پڑھا رہے ہیں
00:46:05ادھر سے اللہ کے نبی کی آمد محسوس ہو گئی
00:46:08کہ آ رہے ہیں
00:46:09تو عبقر یوں پیچھے ہٹنے لگے
00:46:11پیچھے ہٹنے لگے
00:46:12کہ اللہ کے نبی پڑھائیں
00:46:13اور میں پیچھے ہو جاؤں
00:46:14تو آپ نے ہاتھ کا اشارہ کیا
00:46:16کہ کھڑے رو کھڑے رو
00:46:17تو عبقر کھڑے رہے
00:46:19تو اللہ کے نبی آئے
00:46:20اور الٹی طرف عبقر کے یہاں
00:46:22ساتھ بیٹھ کر
00:46:23آپ نے عبقر کے پیچھے
00:46:25زہر کی نماز پڑھائی
00:46:27اور یہ عملی طور پر اعلان کیا
00:46:29کہ میرے بعد میرا نائب عبو بکر ہے
00:46:32آپ نے واضح کیوں نہیں کہا
00:46:37کہ میرے بعد عبو بکر ہے
00:46:38تو ایک حدیث میں آتا ہے
00:46:40صحابہ نے کہا
00:46:41یا رسول اللہ
00:46:42آپ اپنا نائب تو مقرر فرمائیں
00:46:44تو آپ نے فرمایا
00:46:45اگر میں زبان سے مقرر کر دوں
00:46:47اور تم اس کی ناب فرمانی کرو
00:46:49تو تم پہ اللہ کا عذاب آئے گا
00:46:51لہذا میں یوں نامزد نہیں کرتا
00:46:54اللہ خود اسے نامزد کر لے گا
00:46:56جس کے لئے وہ تیہ کر چکا ہے
00:46:58تو نمازوں کے ذریعے سے
00:47:00ایک اشارہ ہو گیا
00:47:02کہ میرے بعد عبو بکر ہے
00:47:04بارہ ربیو الاول
00:47:08آگئی پیر کی صبح
00:47:09سات جون
00:47:12چھ سو تین تیس عیسوی
00:47:15گیارہ ہجری
00:47:17فجر کی نماز
00:47:19کے لئے آپ
00:47:20عبو بکر نماز پڑھا رہے ہیں
00:47:23حضرت انس پہلی صف میں ہیں
00:47:24تو آپ نے ایسے کھڑکی کھولی
00:47:26یوں
00:47:26اور اپنی صحابہ کو ایک نظر دیکھا
00:47:29تو حضرت انس فرماتے ہیں
00:47:31کہ نماز کے اندر ہی ہم سب
00:47:33یوں اللہ کے نبی کو دیکھ لے گئے
00:47:34یہی بھول گئے کہ ہم نماز میں کھڑیں
00:47:36ہم سب یوں اللہ کے رسول کو دیکھ لے گئے
00:47:38کیا منظر ہوگا وہ
00:47:40نظروں سے نظریں چار ہوئیں
00:47:44اور آپ نے پردہ گرا دیا
00:47:45یہ آخری جھلک تھی
00:47:47امت کے لئے
00:47:47اور پھر
00:47:48آگے کروانگی ہو گئی ہے
00:47:50اور
00:47:51کوئی دس سے بارہ بجے کا وقت ہے
00:47:54کہ جبریل اندر آتا ہے
00:47:55آ جانے کا انداز
00:47:57اداس غمدین سا ہے
00:47:58وہ کہتا ہے
00:47:59یا رسول اللہ
00:48:00موت کا فرشتہ
00:48:02دروازے پہ پہنچ چکا ہے
00:48:03اور اندر آنے کی اجازت چاہتا ہے
00:48:05تو آپ نے ارشاد فرمایا
00:48:07آ جائے
00:48:08حضرت عائشہ کے گھر میں آپ ہیں
00:48:11آخری سات دن
00:48:12آپ نے حضرت عائشہ کے گھر گزارے
00:48:14آپ نے
00:48:15شادیاں تو کی
00:48:16لیکن عدل قدامن نہیں چھوڑا
00:48:18کہ شادی کی اجازت پر عدل کے ساتھ
00:48:20اگر ظلم کرے گا
00:48:22تو بڑے سے بڑے
00:48:23تحجد نمازیں
00:48:27نم کی آگ میں چلا جائے گا
00:48:28تو آپ روزانہ پوچھتے
00:48:31حضرت عائشہ کے گھر سے بیماری شروع ہوئی
00:48:34اور
00:48:34اگلے دن گزرا
00:48:36حفظہ
00:48:36اگلے دن گزرا
00:48:37ام حبیبہ
00:48:39اگلے دن گزرا
00:48:40ام سلمہ
00:48:42اگلے دن گزرا
00:48:43میمونہ
00:48:44تو آپ روزانہ کہتے
00:48:45کل کس کی باری ہے
00:48:47کل کس کی باری ہے
00:48:48تو اس سے ساری امہات کو اندازہ ہو گیا
00:48:51کہ اللہ کے ابھی عائشہ کے پاس ٹھہرنا چاہتے ہیں
00:48:54تو جب حضرت میمونہ کے گھر پہنچے
00:48:56اور آپ نے فرمایا
00:48:57کل کس کی باری ہے
00:48:59تو پھر ساری بیگمات جمع ہوئیں
00:49:01کہ یا رسول اللہ
00:49:02ہماری طرف سے اجازت ہے
00:49:03آپ عائشہ کے گھر میں قیام فرمائیں
00:49:07تو آپ نے
00:49:08اپنے اختیار کو استعمال نہیں کیا
00:49:11امت کو پیغام دیا
00:49:12کہ یوں عدل کیا جاتا ہے
00:49:14تو پھر آپ حضرت علی اور
00:49:15عباس کے کندے پر ہاتھ رکھ کر
00:49:17آپ حضرت عائشہ کے گھر تشریف لے گئے
00:49:19پھر وہاں سے
00:49:20پھر اللہ کے پاس گئے ہیں
00:49:23باہر نہیں نکلے ہیں
00:49:24تو اس وقت جب آپ
00:49:29جب ملک الموت آیا ہے
00:49:31تو آپ حضرت عائشہ کے سینے پر
00:49:34یوں سر رکھے
00:49:34یوں لڑے
00:49:35نیم درازتے
00:49:36اس حالت میں
00:49:37یہ گال
00:49:38حضرت عائشہ کے یہاں سینے پر
00:49:40یہاں رکھا ہوا تھا
00:49:41یوں کرتے ہیں
00:49:42اور حضرت عائشہ بیٹھی ہوئی تھی
00:49:44یوں بیٹھی ہوئی تھی
00:49:45اور یہاں آپ کا سر
00:49:47سینے سے لگایا ہوا تھا
00:49:48آئے
00:49:49کیا ماں ہے
00:49:52جس کی گود میں
00:49:53اللہ کے نبی
00:49:54اللہ کے دروار میں پیشی دے
00:49:55جس کا گھر
00:49:57اس کی
00:49:57آرامگاہ بنے
00:49:59جس کے گھر میں
00:50:00روزانہ ستر آزار
00:50:01فرشتہ صبح سے
00:50:02شام تک تسبیح پڑے
00:50:03سلام پڑے
00:50:04پھر شام کو
00:50:05نیا ستر آزار آئے
00:50:06اور شام تک
00:50:07درود و سلام پڑے
00:50:08تو کیسا گھر ہوگا
00:50:09تو ملک الموت اندر آکر
00:50:14کہتا ہے
00:50:14السلام علیکہ
00:50:15یا رسول اللہ
00:50:16آج یہ پہلا موقع ہے
00:50:18ملک الموت نے
00:50:19کسی کو سلام کیا ہے
00:50:20وہ کسی کو سلام نہیں کرتا
00:50:22نہ ہندہ کرے گا
00:50:23نہ پہلے کیا
00:50:23لیکن نے کہا
00:50:24یا رسول اللہ
00:50:25جب سے موت کا کام
00:50:26میرے ذمہ لگا ہے
00:50:27یہ پہلا موقع ہے
00:50:28اللہ نے فرمایا
00:50:29پوچھ کے جانا
00:50:31بن پوچھے نہ جانا
00:50:33اور یہ پہلا موقع ہے
00:50:35اللہ نے فرمایا
00:50:35آنا چاہے تو لے آنا
00:50:37رہنا چاہے تو
00:50:38چھوڑ کے آ جانا
00:50:39تو آپ نے فرمایا
00:50:41اگر میں کہوں
00:50:42میری جان نکالو
00:50:42تو میری بھی نکالو گے
00:50:43کہا جی آپ کی بھی نکالوں گا
00:50:46تو آپ نے
00:50:46جبریل کو دیکھا
00:50:47کیا کہتے ہو
00:50:48تو جبریل نے کہا
00:50:49یا رسول اللہ
00:50:50اللہ آپ کی ملاقات
00:50:51کا شوق رکھتا
00:50:52تو آپ نے فرمایا
00:50:54اچھا جاؤ
00:50:55پہلے اللہ سے پوچھ کے آؤ
00:50:57میرے بعد
00:50:57میری امت کے ساتھ
00:50:58کیا کرے گا
00:50:59یہ نہیں فرمایا
00:51:03جاؤ پوچھ کے آؤ
00:51:05میرے بعد
00:51:05حسن حسین کے ساتھ
00:51:06کیا کرے گا
00:51:07حسین کو تو
00:51:08انقریب زبا کیا جانے والا ہے
00:51:10اور اس کا سر
00:51:11نیزے پہ چڑھنے والا ہے
00:51:12اور میرا خاندان
00:51:13بوٹی بوٹی ہونے والا ہے
00:51:16اس کا خون پانی کی طرح
00:51:18بہنے والا ہے
00:51:19اس کو
00:51:20نیزوں پہ چڑھا کے
00:51:22پھر آیا جانے والا ہے
00:51:23تو جاؤ پوچھ کے آؤ
00:51:24میرے بعد
00:51:25میری اولاد کے ساتھ
00:51:26کیا کرے گا
00:51:27اولاد کو
00:51:28اللہ کی تقدیر کے حوالے کر دیا
00:51:29تھوڑے دیرے پہلے
00:51:32ملک الموت کہانے سے پہلے
00:51:33حضرت فاطمہ کو بلایا پیار کیا
00:51:36سینے سے لگایا اس کے کان میں
00:51:38فرمایا میں جا رہا ہوں بیٹی میں جا رہا ہوں
00:51:40تو وہ رونے لگے
00:51:41پھر ان کا کان اپنے
00:51:44پھر سینے پر سر رکھ کر کہا رو نہیں
00:51:46رو نہیں میرے باس
00:51:48سب سے پہلے تیری میری ملاقات ہوگی
00:51:50چھے مہینے بعد حضرت فاطمہ
00:51:52کا بھی انتقال ہوگی پھر حسن
00:51:54حسین کو بلایا دونوں کو
00:51:56یوں لے لے ایک ادھر ایک ادھر اس طرح
00:51:58اور دونوں کو پیار کر رہے ہیں
00:51:59خاموش انسو بہہ رہے ہیں
00:52:01پیار کر رہے ہیں مسلسل رہے ہیں
00:52:06مسلسل رہے ہیں کہ آگے نظر آ رہا
00:52:08تھا کہ یہ کس طرح سر کٹوا
00:52:09کے نیزے پہ چڑے گا
00:52:12واہ یا رسول اللہ
00:52:15کمالی کر دی
00:52:16پھر علی کو بلوایا اور ان کا
00:52:19سر اپنی گود میں رکھا اور ان کی
00:52:21کمر پیسے ہاتھ پھیرتے رہے
00:52:23ہاتھ پھیرتے رہے اور دعا دیتے رہے
00:52:25پھر ان کو بھی رخصت کر دیا
00:52:27اب آیا ہے میرے رب کا پیغام
00:52:30تو جبریل سے کہہ رہے ہیں
00:52:31اللہ سے پوچھ کے آؤ
00:52:32میرے بعد میری امت کے ساتھ کیا کرے گا
00:52:34یہ نہیں کہہ رہے اہل بیت کے ساتھ کیا کرے گا
00:52:37کہ وہ اللہ کی تقدیر کے سپرد
00:52:39جا پیغام جا جا
00:52:41میرا پیغام دے میرے رب کو
00:52:43میرے بعد میری امت کے ساتھ کیا کرے گا
00:52:45تو اللہ کا پیغام آیا
00:52:46کہ میرے محبوب
00:52:47میں تیرے بعد تیری امت کو تنہا نہیں چھوڑوں گا
00:52:51میرا ان پر سایا رہے گا
00:52:54تو آپ نے فرمایا
00:52:55الان قررت عینی
00:52:57اب میری آنکھیں ٹھنڈی ہیں
00:52:58اللہم رفیق الاعلی
00:53:01یا اللہ
00:53:01اب مجھے اپنے پاس بلالے
00:53:03مجھے میرے رب کی عزت کی قسم
00:53:06اگر اللہ کا نبی یہ سوال نہ اٹھاتا
00:53:09تو آج میں اور آپ بھی بندر خنزیر ہوتے
00:53:11یا پتھروں میں دبا دیے جاتے
00:53:13یا ہواوں سے اڑا دیے جاتے
00:53:15یا پانیوں سے بہا دیے جاتے
00:53:17یا زمین میں دھنسا دیے جاتے
00:53:18یا آگ سے جلا دیے جاتے
00:53:20یا سائقہ برستی
00:53:21یا بجلی کڑکتی
00:53:23یا بادل
00:53:23بادلوں سے آگ برستی
00:53:25اور ہم خس و خاشاک ہوتے
00:53:27یا راک ہوتے
00:53:28جیسے اللہ نے پہلی قوموں کو
00:53:30کبھی بندر بنایا
00:53:31کبھی خنزیر بنایا
00:53:32کبھی پانیوں میں بہایا
00:53:34کبھی ہواوں سے اڑایا
00:53:35کبھی زمین میں دھنسایا
00:53:36کبھی پتھنوں کی بارش میں دبایا
00:53:38میرے اور میرے رب کا کیا رشتہ ہے
00:53:40بیچ میں محمد مصطفیٰ کے آنسوں ہیں
00:53:43فریادیں ہیں آہے نالے ہیں
00:53:45رات کا رونہ دھونہ ہے
00:53:47ان کے آنسوں کو دیکھ کر میرے رب نے کہا
00:53:49اچھا تیری امت کے ساتھ
00:53:51وہ نہیں کروں گا جو پہلوں کے ساتھ کیا
00:53:53اگر یہ اس وقت نہ ہوتا
00:53:55تم میں اور آپ بھی انسان نہ ہوتے
00:53:58کوئی اور نسل شکل میں نظر آ رہے ہوتے
00:54:01اللہم رفیق الاعلا
00:54:06اے اللہ میری آنکھیں ٹھنڈی ہیں
00:54:08اب مجھے اپنے پاس بلالے
00:54:10بلالے میرا کام ہو گیا
00:54:12پھر جاتے وقت بھی امت کوئی نصیحت فرمائی ہے
00:54:17امت کوئی نصیحت فرمائی ہے
00:54:19سارے دین کا خلاصت دو باتیں
00:54:22اے میری امت
00:54:25ایک نماز نہ چھوڑنا
00:54:27نماز نہ چھوڑنا
00:54:28اور آپ اس میں سلوک رکھنا
00:54:31ماتہتوں سے سلوک رکھنا
00:54:32غریبوں سے سلوک رکھنا
00:54:34آپس کا سلوک نہ خراب کرنا
00:54:36حجت العودہ کا سارا خطب اخلاق ہیں
00:54:39اخلاق
00:54:40نماز کا ذکر نہیں
00:54:41روزے کا ذکر نہیں
00:54:42تصویحات کا ذکر نہیں
00:54:44تلاوت کا ذکر نہیں
00:54:45عبادات کا ذکر نہیں
00:54:47عرفات کا
00:54:48اور مینہ کے
00:54:49دونوں دس کا
00:54:51گیارہ کا
00:54:51نو کا
00:54:52یہ تینوں خطبوں ہیں
00:54:53ساری کتابوں سے
00:54:55ڈھونڈ ڈھونڈ ڈھونڈ کر
00:54:56جب میں نے اس کا خلاصہ نکالا ہے
00:55:01اخلاق پر ہے
00:55:01اخلاق پر ہے
00:55:03اخلاق پر ہے
00:55:05عبادات پر نہیں ہے
00:55:06اخلاق پر ہے
00:55:08کہ سب سے زیادہ یہ امت
00:55:09گھٹا کھائے گی
00:55:10اخلاق میں گھٹا کھائے گی
00:55:12اہا
00:55:17اے میرے امت
00:55:18نماز نہ چھوڑنا
00:55:20میرا آخری پیغام
00:55:21بورے والے کے
00:55:22پچانمے فیصد لوگ
00:55:23نماز چھوڑ گئے
00:55:24پاکستان کے
00:55:26پچانمے فیصد لوگ
00:55:27نماز چھوڑ گئے
00:55:28سو میں پانچ
00:55:29یا دس
00:55:29زیادہ دس لگا لو
00:55:30سو میں دس آدمی
00:55:32نمازی ہوں گے
00:55:32مرد عورت میں
00:55:33ورنہ
00:55:34چھوڑ گئے سب
00:55:36اور
00:55:38اللہ کے معبوب کی
00:55:39آخری وسیعت
00:55:40السلام
00:55:41نماز نہ چھوڑنا
00:55:43نہ چھوڑنا
00:55:45وَمَا مَلَكَتْ اَعْمَانُكُمْ
00:55:51یہ صرف ایک
00:55:54ایمانکم
00:55:55اس کی طرف نہیں
00:55:55یہ پوری معاشرت
00:55:57کی طرف
00:55:57اشارہ ہے
00:55:58کہ آپ اس کے
00:55:59سلوک اور
00:56:00محبتوں کو
00:56:01باقی رکھنا
00:56:01ایک دوسرے کی
00:56:02برداشت کرنا
00:56:03اور خاص طور پر
00:56:04میری امت کے
00:56:05غریب
00:56:06مستین
00:56:06مزدور
00:56:07نوکر
00:56:08ملازم
00:56:08ملازمہ
00:56:09گھر میں کام
00:56:10کرنے والی ہیں
00:56:11کام کرنے والے
00:56:12دفتر میں
00:56:13خیت میں
00:56:13ان پر رحم کھانا
00:56:15رحم کھانا
00:56:16ان پر فرون
00:56:18نہ بن جانا
00:56:18اپنے ہاتھ سے
00:56:20ڈونگا چھوٹ
00:56:21کا ٹوٹ جائے
00:56:21تو عورت
00:56:22کہتی اوہ
00:56:23ڈونگا ٹوٹ گیا
00:56:24اور
00:56:24نوکرانی کے
00:56:25ہاتھ سے
00:56:26پرچ بھی
00:56:26ٹوٹ جائے
00:56:27تو اس کو
00:56:28آخری
00:56:28حد تک
00:56:29پہنچا دیتی ہے
00:56:30کہ میرے اتنے
00:56:31قیمتی سٹ کی
00:56:32پرچ
00:56:33تُو نے توڑ دی
00:56:33مالک کے
00:56:34اپنے ہاتھوں سے
00:56:35گاڑی لگ جائے
00:56:36کہتا اوہ
00:56:37گاڑی لگ گئی
00:56:37اور
00:56:38ڈرائیور کے ہاتھوں
00:56:39خراش بھی آ جائے
00:56:40تو نہ اس کی
00:56:41ماں چھوڑتا ہے
00:56:42نہ بہن چھوڑتا ہے
00:56:43کہ تُو اندھا تھا
00:56:44تُجھے نظر نہ آیا
00:56:45تُو نے میری نئی
00:56:46گاڑی کو
00:56:46خراش لگا دی
00:56:47یہ خراش
00:56:48تو مٹ جائے گی
00:56:49پر اس گالی
00:56:50دینے سے
00:56:51جو اس کے دل پر
00:56:52خراش لگی ہے
00:56:52اس سے اب
00:56:53سات آسمان
00:56:55کا پانی بھی
00:56:55نہیں مٹا سکتا ہے
00:56:56نہ دھو سکتا ہے
00:56:58ہو ہو
00:57:04میرے بھائیو
00:57:05کیا کریں
00:57:07جب علم غلط
00:57:08ہو جائے نا
00:57:09عمل کی غلطی
00:57:11جلدی ٹھیک ہو جاتی
00:57:12علم کی غلطی
00:57:14تباہ کر دیتی ہے
00:57:15اور جب علم
00:57:17صرف روٹی کے لیے
00:57:22رہ جائے
00:57:22تو وہ علم
00:57:24شعور نہیں پیدا کرتا
00:57:26بلکہ پیٹ کی
00:57:27حوص کو بڑھاتا ہے
00:57:29ہمارا
00:57:30علمیہ یہ ہے
00:57:32کہ کالج سکول
00:57:33ان کی تعلیم
00:57:35برائے شعور نہیں ہے
00:57:37برائے روٹی ہے
00:57:38اور دکھ درد کی بات یہ ہے
00:57:41کہ مدرسے میں جانے والا بھی
00:57:43وہ بھی
00:57:44روٹی کے گرد گھوم رہا ہوتا ہے
00:57:47وہ بھی اپنے قرآن سے
00:57:49اللہ کی تلاش میں نہیں ہوتا
00:57:52وہ بھی کہتا ہے
00:57:53کوئی نوکری مل جائے گی
00:57:54کئی ملاجمت مل جائے گی
00:57:56کئی سکول ماسٹر لگ جاؤں گا
00:57:57کسی دفظر میں چلا جاؤں گا
00:57:59کوئی امام خطیب بن جاؤں گا
00:58:01تو نہ اس کا علم
00:58:02اس کے دماغ کے دریچے کھول سکا
00:58:04نہ اس کا علم
00:58:05اس کے دماغ کے دروازوں پہ دستک
00:58:08دے سکا
00:58:08تو سو گئی امت
00:58:10علم ہی غلط ہو کے رہ گیا
00:58:13علم کا موضوع
00:58:14روٹی نہیں ہے
00:58:16علم کا موضوع
00:58:17شعور ہے
00:58:18معارفت ہے
00:58:20بیداری ہے
00:58:21علم کی منزل
00:58:24غلط ہو گئی
00:58:24تو میرے نبی نے
00:58:35دنیا سے جاتے بھی دعوت ہی دیتا
00:58:38چلے گئے ہیں
00:58:39دعوت ہی دیتا ہے
00:58:40جاتے جاتے بھی تبلیغ ہو رہی ہے
00:58:45جاتے جاتے بھی دعوت دی جا رہی ہے
00:58:47اور پیغام دیا جا رہا ہے
00:58:48کہ مرتے مرتے بھی کرتے جاؤ
00:58:51اللہ کا پیغام سناتے جاؤ
00:58:54ہمارے ایک ساتھی تھے
00:58:56سردار زور خان لغاری
00:58:57یہ ہماری زمدارہ جماعت میں
00:58:59وہ
00:59:00سترہ ستمبر
00:59:03انیس سو ننہ نوے
00:59:06امرائیمنٹ سے فارغ ہوئے
00:59:09اپنے اپنے گھروں کو
00:59:10وہ گئے گھر
00:59:11تو انہوں نے
00:59:12لاہور میں تھے
00:59:14ریسے تو دیرہ غازی خان کے تھے
00:59:15لاہور میں رہائش تھی
00:59:17فیصل ٹاؤن
00:59:18تو وہ انہوں نے
00:59:19مسجد میں انہوں کا بیان تیہ کر دیا
00:59:21گشت تھا
00:59:22تو وہ گشت کا بیان کر رہے
00:59:25ان کا ایک ہی بیٹا تھا
00:59:26سامنے بیٹا تھا
00:59:27تو کچھ پنگرہ بیس منٹ بیان چل چکا تھا
00:59:30تو انہوں نے
00:59:31وہ یہ کہہ رہے تھے
00:59:32اللہ تعالیٰ نے فرمایا
00:59:34یہ
00:59:35کہتے کہتے جان نکل گئی
00:59:38اور مر کے گرے
00:59:39مر کے
00:59:39سامنے بیٹے کی گود میں گرے
00:59:41اللہ تعالیٰ نے فرمایا
00:59:44اور دھڑم
00:59:44دعوت دیتے دیتے مر جاؤ
00:59:47تو بعد میں
00:59:50امریک ساتھی کو ملے
00:59:51تو انہوں نے پوچھا
00:59:53سردار صاحب
00:59:54آپ کے ساتھ کیا گزری
00:59:55تو انہوں نے فرمایا
00:59:56کہ میرے اللہ نے
00:59:58جب میری روح اللہ کے دربار میں پیش ہوئے
01:00:00تو اللہ تعالیٰ نے فرشتوں کو جمع کیا
01:00:03اور مجھ سے فرمایا
01:00:04اپنا بیان پورا کر لیں
01:00:06اپنا بیان پورا کر لیں
01:00:08دنیا کا بھی سردار
01:00:12اور آخرت کا بھی سردار
01:00:13سردار
01:00:15ظہور
01:00:16خان لگا رہے ہیں
01:00:17اللہ نے دنیا کا بھی سردار بنایا تھا
01:00:20قبیلے کے سرداروں میں سے تھے
01:00:21اور آخرت کا بھی سردار بنایا
01:00:23کہ ظہور
01:00:24چل
01:00:25اپنا بیان پورا کر
01:00:26یہ میرے فرشتے تیرے آگئے ہیں
01:00:29تو میرے بھائیو
01:00:33امت یہ پیغام پہنچانا بھول گئی ہے
01:00:36مدت ہوئی سیاد نے چھوڑا بھی تو کیا
01:00:39تاب پرواز نہیں
01:00:41راہ چمن یاد نہیں
01:00:43یاد ہی نہیں ہے
01:00:45کہ دنیا میں پھرنا
01:00:46پیغام ربانی کو لے کے
01:00:48دردر صدا لگانا
01:00:51گرگر نوائی وقت بن جانا
01:00:54ہم ہیں نوائی وقت
01:00:55اخبار نہیں ہے نوائی وقت
01:00:57ہم ہیں صدا زمانہ
01:00:59ہم ہیں نوائی زمانہ
01:01:01یہ امت ہے نوائی وقت
01:01:03کہ اللہ کے پیغام کو لے کر
01:01:05دنیا میں پھرتے ہیں
01:01:06کوئی گھر نہیں کوئی در نہیں
01:01:08جہاں زندگی کی شام ہوتی ہے
01:01:10وہیں مٹی کے چادر اوڑ کے سو جاتے ہیں
01:01:13اور کھالا

Recommended