Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
#mohra #laibakhan #mikalzulfiqar

Mohra Episode 07 - [Eng Sub] - Mikaal Zulfiqar - Laiba Khan - Aagha Ali - 25th July 2025 - Har Pal Entertainment

Mohra is a powerful story about how ego and greed can blind people and make them forget the difference between right and wrong. One decision made out of pride or for money can change many lives including the lives of innocent people.

Alizay is a confident and smart girl who lives with her mother and sister Anooshay. Even though they belong to a lower middle class family Alizay is happy with what she has and shares a strong bond with her sister.

On the other hand is the Hamdani family. Fareed and Armeen live with their children Hamza, Sikandar, and Nimra. Fareed and Hamza are kind and grounded but Sikandar and Nimra follow their mother's pride and develop an ego that slowly starts to affect their decisions.

An unforeseen tragedy shatters Alizay, setting her on a path of vengeance against the Hamdani family.

What tragic incident shattered Alizay’s world? How is the Hamdani family connected to it? Can Alizay take revenge on the Hamdani family?

7th Sky Entertainment Presentation
Producers: Abdullah Kadwani & Asad Qureshi
Director: Mohsin Mirza
Writer: Tahir Nazeer

Cast:
Mikaal Zulfiqar,
Laiba Khan,
Aagha Ali,
Syeda Tuba Anwar,
Azra Mohyeddin,
Behroz Sabzwari,
Nida Mumtaz,
Nazlee Nasr,
Asim Mehmood,
Lubna Aslam,
Namra Shahid

#mohraepisode07
#harpalgeo
#laibakhan
#mikalzulfiqar

Category

😹
Fun
Transcript
00:00محبت
00:30اس کی کیکھی کچھ اور ہے
00:31اب تک وہ زندہ ہوگی یا
00:35آپ امی
00:36انوشے کا ایکسرینٹ ہوگی
00:38اکل پہ پردہ پر کیا تھا
00:40جب اکل پہ پردہ پر جاتا ہے
00:42پر ایسی حادثات ہوتے ہیں
00:45میرے گھر کا جھوٹ بول کے
00:46تم کس کے ساتھ گئی تھی
00:47انوشے
00:51ایک بات پوچھوں تم سے
00:53کہ میں نے کیا کر دیا
00:56خواب ٹوٹتے ہیں تو
01:00کچھیں بہت زیادہ تکلیف دیتی ہیں
01:02تم کی کہتی تھی علی سے
01:05جھوپڑیوں میں رہنے ماری
01:07لڑکیوں کے لیے واقعی شہزادیں نہیں آتے
01:10ایک خواب کا پیچھا کرتے کرتے
01:12سب کچھ کما دیا ہے
01:15زندہ رہنے کے لیے نہ کرنا پڑتا
01:23اگر یہ سب نہ کریں تو
01:26یہ لوگ ہمارا جینا حرام کردے
01:27کچھ مطلب
01:28میں واقعی ہی لگتا ہے یہ جگہ تمہارے
01:30میں کون ہوں
01:30تمہارے باپ کی وجہ سے میرا
01:33کتنا نقصان ہوا ہے
01:34وہ جگہ جو تمہارے اور میرے
01:36دونوں کے لائک ہو
01:38حرام سے بیٹھ کے بات کرتے ہیں
01:40کم
01:41اس خیال میں مطلب ہے کہ میں آپ کے ساتھ
01:44کہیں چلی جاؤں گی
01:45آپ یہاں سے چلے جائیں
01:46سے پہلے کہ آپ کے ساتھ کچھ بہت برا ہو جائے
01:48کم
01:48لیں میٹکی تو نائیس ہوتیل
01:49اور
01:50ریسٹوران
01:51لگتا ہے
01:51لائیش لانچ
01:53کچھ بھی کہہ دیتیو
01:54وچھ سچ کونفیڈنس
01:58دیکھو مجھے بات کرنی ہے تم سے
01:59یار
02:00کیا بات ہے
02:02تم نہ بڑی کمال
02:04پتہ ہے مجھ سے ایسے کوئی بات ہی نہیں کر پا
02:06لس گو
02:07مان
02:07مان
02:09امید ہے کہ آپ کو جواب مل گیا ہوگا
02:11کہ میں کیوں انکار کر رہی تھی
02:12اسے ہی نہیں کرنا چاہیے تھا تمہیں
02:16کیا ہوا باجی یہ آپ کو تنگ کر رہے ہیں
02:19فائنلی یو ور نکا فائٹ
02:21اب بھی تک میڈم نے اپنی نکا کی
02:24کوئی پکچر پوسٹ نہیں کی
02:26ایسا کیوں
02:27اتنا بھی کیا چھپانا
02:29ہم کونسا تمہارے دولھے راجہ کو
02:32وڑا کے لے جائیں گے
02:34دیکھنا تو پڑے گا
02:39بھائی ہم دی تو دیکھیں کون بنا وہ عریشہ کو
02:46کیوں
02:47ہاں
02:48ہاں
02:49ہاں
02:50اور وہ وہاں
02:51اس نے تم موپے انکار کر دیا بیچاری کو
02:54ہاں
02:55ہاں
02:56ہاں
02:57ہاں
02:58ہاں
02:59ہاں
03:00ہاں
03:01ہاں
03:02ہاں
03:03ہاں
03:04ہاں
03:05ہاں
03:06ایک
03:08میں
03:09ہاں
03:10ہاں
03:11ہاں
03:12ویلنگ جب
03:14ہاں
03:14ہاں
03:17تو
03:19کہو سب کو
03:20پھر مجھ سے نکاح کیا اور اگلے دن مجھے تعلق دے دی
03:22گنوالا جو ہے امبانے پر کام کرتا تھا
03:49گنوالا جو ہوتے تھے یہ تقریباً کوئی ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
04:08اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی جس میں جو ہے ان کو کھانا پراپر کھانا ہوتا تھا
04:14لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا کہ اگر یہ گنوالے اگر یہ دو بجے کھانا کھاتے ہیں
04:19جو کی ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے ساڑھے دس یا گیارہ بجے
04:24تو تین گھنٹے کے فرق میں جو ہے نا کھانا کھانا میرے خیال سے ٹھیک نہیں لگتا
04:29چار گھنٹے کم سے کم ہونا چاہیے لیکن آپ چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں
04:34درمیان میں ہر آدھے گھنٹے میں یا ایک گھنٹے میں میکسیمم وہ آپ کو کوئی نہ
04:39کوئی چیز چھوٹی لینی چاہیے میکسیمم ایک گھنٹہ ویٹ کرنے کے بعد
04:43تو گھنو والا نے بھی سوچا اور اصل میں بات یہ ہے نا کہ یہ پہلے تو
04:49یہاں پر رہتے نہیں تھے اور بعد میں جو ہے یہ اچانک جو ہے نا ان کو
04:53جانا پڑا کہیں پر اور اس کے بعد میں ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
04:57کہ یہ اصل میں نا کام کرتے تھے جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا وہ سٹیشن
05:02بتایا جاتا ہے کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی لیکن اگر وہ سٹیشن ان کے
05:07قریب ہوتا تھا تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس سٹیشن کے جو لوگ ہوتے ہیں
05:13تھانے بھی قریب ہوتے ہیں ان کے تو جب یہ بھوکا مر رہا تھا کوئی
05:17اویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں
05:22کہ پھر کیا ریزن بنی کیا جو ہے چیز ہوئی اور گھنو والا نے ایسا جو ہے
05:30کیا آخر میں کام کیا کہ گھنو والا کے پاس جو بھی لوگ آ رہے تھے اور وہ پھر
05:36جا رہے تھے اور یہ اکیلا جو انا ادھر ٹکا رہا اور گھنو والا بتا جاتا ہے جی
05:42کس امبا سے میں کسی میں اگر کام کرتا تھا تو وہاں پر یہ ایک دن کی
05:47چٹی لے کر گیا تھا گھر اپنے اور جب یہ واپس امبانے پر پہنچا تو
05:52امبانے والوں نے بھی اسے جوئی نہ منع کر دیا کہ آپ جو ہے اچانک
05:56یہاں پر نہیں آ سکتے تو اس وجہ سے اس کے پاس اب کھانے کے بھی پیسے
05:59نہیں رہے تھے سواری کے پیسے اس کے پاس تھے نہیں اور راستے کا ایسے
06:03پتہ تھا نہیں یہی وجہ تھی کہ یہ ٹرین کی جو پٹڑی ہوتی ہے
06:06وہاں پر میں سے گھومتا ہوا مزے کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
06:11لیکن اسے خود کوئی آئیڈیا کوئی اندازہ نہیں تھا گھنو والا کو
06:14کہ یہ جو ہے ایسے جا تو رہا ہے ریلوے پٹڑی پر میں سے کروس کرتا
06:19گھومتا پھرتا لیکن اچانک جو ہے اس کے سامنے اسے میں احساس ہو جاتا ہے
06:26کہ یہ اتنے سمیں سے بھوکھا ہے تو امبانے والے نے تو اسے ایک روپیہ بھی نہیں دیا
06:31کم سے کم اس نے جو تین ڈائی دن کام کیا تھا وہ تو اسے دے سکتے تھے
06:35گھنو والا جو ہوتے تھے یہ تقریبا کوئی ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
06:40اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی جس میں جو ہے ان کو کھانا پراپر کھانا ہوتا تھا
06:46لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا کہ اگر یہ گھنو والے اگر یہ دو بجے کھانا کھاتے ہیں
06:51جو کہ ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے ساڑھے دس یا گیارہ بجے
06:56تو تین گھنٹے کے پرک میں جو ہے نا کھانا کھانا میرے خیال سے ٹھیک نہیں لگتا
07:01چار گھنٹے کم سے کم ہونا چاہیے لیکن آپ چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں درمیان میں
07:06ہر آدھے گھنٹے میں یا ایک گھنٹے میں میکسیمم وہ آپ کو کوئی نہ کوئی چیز چھوٹی لینی چاہیے
07:12میکسیمم ایک گھنٹہ ویٹ کرنے کے بعد تو گھنو والا نے بھی سوچا اور اصل میں بات یہ ہے نا کہ یہ پہلے تو یہاں پر رہتے نہیں تھے
07:22اور بعد میں جو ہے یہ اچانک جو ہے نا ان کو جانا پڑا کہیں پر اور اس کے بعد میں ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
07:28کہ یہ اصل میں نا کام کرتے تھے جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا وہ سٹیشن بتایا جاتا ہے کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی
07:37لیکن اگر وہ سٹیشن ان کے قریب ہوتا تھا تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں
07:42سٹیشن کے جو لوگ ہوتے ہیں تھانے بھی قریب ہوتے ہیں ان کے تو جب یہ بھوکا مر رہا تھا کوئی اویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں
07:51تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں کہ پھر کیا ریزن بنی کیا جو ہے چیز ہوگی اور گھنو والا نے ایسا جو ہے کیا آخر میں کام کیا
08:04کہ گھنو والا کے پاس جو بھی لوگ آ رہے تھے اور وہ پھر جا رہے تھے اور یہ اکیلا جو ہے ایدھر ٹکا رہا
08:12اور گھنو والا بتا جاتا ہے جی کس امبا سے میں کسی میں اگر کام کرتا تھا تو وہاں پر یہ ایک دن کی چٹی لے کر گیا تھا گھر اپنے
08:20اور جب یہ واپس امبانے پر پہنچا تو امبانے والوں نے بھی اسے جوئی نہ منع کر دیا
08:26کہ آپ جو ہے اچانک یہاں پر نہیں آ سکتے تو اس وجہ سے اس کے پاس اب کھانے کے بھی پیسے نہیں رہے تھے
08:32سواری کے پیسے اس کے پاس تھے نہیں اور راستے کا ایسے پتہ تھا نہیں یہی وجہ تھی
08:36کہ یہ ٹرین کی جو پٹڑی ہوتی ہے وہاں پر میں سے گھومتا ہوا مزے کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
08:42لیکن اسے خود کوئی آئیڈیا کوئی اندازہ نہیں تھا گھنو والا کو
08:46کہ یہ جو ہے ایسے جا تو رہا ہے ریلوے پٹڑی پر میں سے کروس کرتا گھومتا پھرتا
08:51لیکن اچانک جو ہے اس کے سامنے اسے میں ایسا سو جاتا ہے کہ یہ اتنے سمیں سے بھوکھا ہے
08:59تو امبانے والے نے تو اسے ایک روپیہ بھی نہیں دیا
09:03کم سے کم اس نے جو تین ڈائی دن کام کیا تھا وہ تو اسے دے سکتے تھے
09:07گھنو والا جو ہوتے تھے یہ تقریبا کوئی ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
09:11اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی جس میں جو ہے ان کو کھانا پراپر کھانا ہوتا تھا
09:17لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا کہ اگر یہ گھنو والے اگر یہ
09:21دو بجے کھانا کھاتے ہیں جو کہ ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے ساڑھے دس یا گیارہ بجے
09:28تو تین گھنٹے کے فرق میں جو ہے نا کھانا کھانا میرے خیال سے ٹھیک نہیں لگتا
09:33چار گھنٹے کم سے کم ہونا چاہیے لیکن آپ چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں
09:37درمیان میں ہر آدھے گھنٹے میں یا ایک گھنٹے میں میکسیمم وہ آپ کو کوئی نہ کوئی چیز
09:43چھوٹی لینی چاہیے میکسیمم ایک گھنٹہ ویٹ کرنے کے بعد تو گھنو والا نے بھی سوچا
09:48اور اصل میں بات یہ ہے نا کہ یہ پہلے تو یہاں پر رہتے نہیں تھے اور بعد میں جو ہے
09:55یہ اچانک جو ہے نا ان کو جانا پڑا کہیں پر اور اس کے بعد میں ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
10:00کہ یہ اصل میں نا کام کرتے تھے جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا وہ سٹیشن بتایا جاتا ہے
10:06کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی لیکن اگر وہ سٹیشن ان کے قریب ہوتا تھا
10:11تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ اس سٹیشن کے جو لوگ ہوتے ہیں تھانے بھی قریب ہوتے ہیں ان کے
10:18تو جب یہ بھوکھا مر رہا تھا کوئی آویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں
10:23تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں
10:26کہ پھر کیا ریزن بنی کیا جو ہے چیز ہوئی
10:31اور گھنوالا نے ایسا جو ہے کیا آخر میں کام کیا
10:36کہ گھنوالا کے پاس جو بھی لوگ آ رہے تھے اور وہ پھر جا رہے تھے
10:41اور یہ اکیلا جو ہے نا ادھر ٹکا رہا
10:43اور گھنوالا بتا جاتا ہے جی کس امباسے میں کسی میں اگر کام کرتا تھا
10:49تو وہاں پر یہ ایک دن کی چٹی لے کر گیا تھا گھر اپنے
10:52اور جب یہ واپس امبانے پر پہنچا
10:55تو امبانے والوں نے بھی اسے جوئی نہ منع کر دیا
10:57کہ آپ جو ہے اچانک یہاں پر نہیں آسکتے
11:00تو اس وجہ سے اس کے پاس اب کھانے کے بھی پیسے نہیں رہے تھے
11:03سواری کے پیسے اس کے پاس تھے نہیں
11:06اور راستے کا ایسے پتہ تھا نہیں
11:07یہی وجہ تھی کہ یہ ٹرین کی جو پٹڑی ہوتی ہے
11:10وہاں پر میں سے گھومتا ہوا مزے کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
11:14لیکن اسے خود کوئی آئیڈیا کوئی اندازہ نہیں تھا
11:17گھنوالا کو کہ یہ جو ہے ایسے جا تو رہا ہے
11:20ریلوے پٹڑی پر میں سے کروس کرتا گھومتا پھرتا
11:23لیکن اچانک جو ہے اس کے سامنے
11:27اسے میں ایسا سو جاتا ہے
11:29کہ یہ اتنے سمیں سے بھوکھا ہے
11:31تو امبانے والے نے تو اسے ایک روپیہ بھی نہیں دیا
11:34کم سے کم اس نے جو تین ڈائی دن کام کیا تھا
11:37وہ تو اسے دے سکتے تھے
11:39گھنوالا جو ہوتے تھے یہ تقریباً
11:41کوئی ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
11:43اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی
11:45جس میں جو ہے ان کو کھانا
11:47پراپر کھانا ہوتا تھا
11:49لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا
11:51کہ اگر یہ گھنوالے اگر یہ
11:52دو بجے کھانا کھاتے ہیں
11:55جو کہ ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے
11:57ساڑھے دس یا گیارہ بجے
11:59تو تین گھنٹے کے فرق میں
12:01جو ہے نا کھانا کھانا میرے خیال سے
12:03ٹھیک نہیں لگتا چار گھنٹے
12:05کم سے کم ہونا چاہیے لیکن آپ
12:07چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں
12:09درمیان میں ہر آدھے گھنٹے میں
12:11یا ایک گھنٹے میں
12:12میکسیمم وہ آپ کو کوئی نہ کوئی چیز
12:14چھوٹی لینی چاہیے میکسیمم ایک گھنٹہ
12:17ویٹ کرنے کے بعد
12:18تو گھنوالا نے بھی سوچا
12:20اور اصل میں بات یہ ہے نا کہ یہ
12:22پہلے تو یہاں پر
12:24رہتے نہیں تھے اور بعد میں جو ہے
12:26یہ اچانک جو ہے نا ان کو جانا پڑا
12:28کہیں پر اور اس کے بعد میں
12:30ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
12:32کہ یہ اصل میں نا کام کرتے تھے
12:34جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا
12:36وہ سٹیشن بتایا جاتا ہے
12:38کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی
12:40لیکن اگر وہ سٹیشن ان کے قریب ہوتا تھا
12:43تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں
12:45کہ اس سٹیشن کے جو لوگ ہوتے ہیں
12:48تھانے بھی قریب ہوتے ہیں ان کے
12:50تو جب یہ بوکھا مر رہا تھا
12:52کوئی اویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں
12:55تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں
12:57کہ پھر کیا ریزن بنی
13:00کیا جو ہے چیز ہوگی
13:02اور گھنوالا نے ایسا جو ہے
13:05کیا آخر میں کام کیا
13:07کہ گھنوالا کے پاس جو بھی لوگ آ رہے تھے
13:10اور وہ پھر جا رہے تھے
13:12اور یہ اکیلا جو ہے نا ادھر ٹکا رہا
13:15اور گھنوالا بتا جاتا ہے
13:17جی کس امباسے میں کسی میں اگر کام کرتا تھا
13:20تو وہاں پر یہ ایک دن کی چھٹی لے کر گیا تھا گھر اپنے
13:23اور جب یہ واپس امبانے پر پہنچا
13:27تو امبانے والوں نے بھی اسے جوئی نہ منع کر دیا
13:29کہ آپ جو ہے اچانک یہاں پر نہیں آ سکتے
13:32تو اس وجہ سے اس کے پاس اب کھانے کے بھی پیسے نہیں رہے تھے
13:35سواری کے پیسے اس کے پاس تھے نہیں
13:37اور راستے کا ایسے پتہ تھا نہیں
13:39یہی وجہ تھی کہ یہ ٹرین کی جو پٹڑی ہوتی ہے
13:41وہاں پر میں سے گھومتا ہوا
13:43مزے کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
13:45لیکن اسے خود کوئی آئیڈیا
13:47کوئی اندازہ نہیں تھا گھنوالا کو
13:49کہ یہ جو ہے ایسے جا تو رہا ہے
13:51ریلوے پٹڑی پر میں سے
13:53کراس کرتا گھومتا پھرتا
13:55لیکن اچانک جو ہے
13:58اس کے سامنے اسے
13:59میں احساس ہو جاتا ہے کہ یہ
14:01اتنے سمیں سے بھوکھا ہے
14:02تو امبانے والے نے تو اسے ایک روپیہ بھی نہیں دیا
14:06کم سے کم اس نے جو تین
14:07ڈائی دن کام کیا تھا وہ تو اسے دے سکتے تھے
14:10گھنوالا جو ہوتے تھے یہ تقریباً
14:12کوئی ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
14:15اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی
14:17جس میں جو ہے ان کو کھانا
14:19پراپر کھانا ہوتا تھا
14:20لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا
14:22کہ اگر یہ گھنوالے اگر یہ
14:24دو بجے کھانا کھاتے ہیں
14:26جو کہ ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے
14:29ساڑھے دس یا گیارہ بجے
14:31تو تین گھنٹے کے فرق میں جو ہے نا
14:33کھانا کھانا میرے خیال سے
14:35ٹھیک نہیں لگتا چار گھنٹے کم سے کم ہونا چاہیے
14:38لیکن آپ چھوٹی موٹی چیزیں
14:40کھا سکتے ہیں درمیان میں
14:41ہر آدھے گھنٹے میں یا ایک گھنٹے میں
14:43میکسیمم وہ آپ کو
14:45کوئی نہ کوئی چیز چھوٹی لینی چاہیے
14:47میکسیمم ایک گھنٹہ ویٹ کرنے کے بعد
14:49تو گھنوالا نے بھی سوچا
14:51اور اصل میں بات یہ ہے نا
14:54کہ یہ پہلے تو
14:55یہاں پر رہتے نہیں تھے
14:57اور بعد میں جو ہے یہ اچانک جو ہے نا
14:59ان کو جانا پڑا کہیں پر اور
15:01اس کے بعد میں ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
15:03کہ یہ اصل میں نا کام کرتے تھے
15:05جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا
15:08وہ سٹیشن بتایا جاتا ہے
15:09کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی
15:11لیکن اگر وہ سٹیشن ان کے
15:13قریب ہوتا تھا تو میں
15:15یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ
15:17اس سٹیشن کے جو لوگ ہوتے ہیں
15:19تھانے بھی قریب ہوتے ہیں ان کے
15:21تو جب یہ بھوکا مر رہا تھا
15:24کوئی آویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں
15:26تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں
15:29کہ پھر کیا
15:31ریزن بنی کیا جو ہے چیز ہوئی
15:34اور گھنوالا نے
15:35ایسا جو ہے
15:37کیا آخر میں کام کیا
15:39کہ گھنوالا کے پاس جو بھی لوگ آ رہے تھے
15:42اور وہ پھر جا رہے تھے
15:44اور یہ اکیلا جو اینا
15:46ایدھر ٹکا رہا
15:47اور گھنوالا بتا جاتا ہے
15:49جی کس امبا سے میں کسی میں اگر کام کرتا تھا
15:52تو وہاں پر یہ ایک دن کی چھٹی لے کر گیا تھا گھر اپنے
15:55اور جب یہ واپس
15:56امبانے پر پہنچا
15:58تو امبانے والوں نے بھی اسے جوئی نہ منع کر دیا
16:01کہ آپ جو ہے اچانک یہاں پر نہیں آ سکتے
16:04تو اس وجہ سے اس کے پاس اب کھانے کے بھی پیسے نہیں رہے تھے
16:06سواری کے پیسے اس کے پاس تھے نہیں
16:09اور راستے کا ایسے پتا تھا نہیں
16:16کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
16:17لیکن اسے خود کوئی آئیڈیا کوئی اندازہ نہیں تھا
16:20گھنوالا کو
16:21کہ یہ جو ہے ایسے جا تو رہا ہے
16:23ریلوے پٹڑی پر میں سے کروس کرتا گھومتا پھرتا
16:26لیکن اچانک جو ہے اس کے سامنے
16:30اسے میں احساس ہو جاتا ہے
16:32کہ یہ اتنے سمیں سے بھوکھا ہے
16:34تو امبانے والے نے تو اسے ایک روپیہ بھی نہیں دیا
16:37کم سے کم اس نے جو تین ڈائی دن کام کیا تھا
16:40وہ تو اسے دے سکتے تھے
16:42گھنوالا جو ہوتے تھے یہ تقریبا کوئی ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
16:46اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی
16:49جس میں جو ہے ان کو کھانا پراپر کھانا ہوتا تھا
16:52لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا
16:54کہ اگر یہ گھنوالے اگر یہ دو بجے کھانا کھاتے ہیں
16:58جو کہ ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے
17:01ساڑھے دس یا گیارہ بجے
17:03تو تین گھنٹے کے فرق میں جو ہے نا
17:05کھانا کھانا میرے خیال سے ٹھیک نہیں لگتا
17:08چار گھنٹے کم سے کم ہونا چاہیے
17:09لیکن آپ چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں
17:12درمیان میں ہر آدھے گھنٹے میں
17:14یا ایک گھنٹے میں
17:15میکسیمم وہ آپ کو کوئی نہ کوئی چیز
17:18چھوٹی لینی چاہیے
17:19میکسیمم ایک گھنٹہ ویٹ کرنے کے بعد
17:21تو گھنوالا نے بھی سوچا
17:23اور اصل میں بات یہ ہے نا
17:25کہ یہ پہلے تو یہاں پر
17:27رہتے نہیں تھے
17:29اور بعد میں جو ہے یہ اچانک
17:30جو ہے نا ان کو جانا پڑا کہیں پر
17:32اور اس کے بعد میں ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
17:35کہ یہ اصل میں نا کام کرتے تھے
17:37جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا
17:39وہ سٹیشن بتایا جاتا ہے
17:41کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی
17:43لیکن اگر وہ سٹیشن ان کے قریب ہوتا تھا
17:46تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں
17:48کہ اس سٹیشن کے جو لوگ ہوتے ہیں
17:51تھانے بھی قریب ہوتے ہیں ان کے
17:53تو جب یہ بوکھا مر رہا تھا
17:55کوئی اویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں
17:58تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں
18:01کہ پھر کیا ریزن بنی
18:04کیا جو ہے چیز ہوئی
18:06اور گنوالا نے
18:07ایسا جو ہے
18:08کیا آخر میں کام کیا
18:10کہ گنوالا کے پاس جو بھی لوگ آ رہے تھے
18:14اور وہ پھر جا رہے تھے
18:16اور یہ اکیلا جو انا ادھر ٹکا رہا
18:18اور گنوالا بتا جاتا ہے
18:20جی کس امبا سے میں کسی میں اگر کام کرتا تھا
18:23تو وہاں پر یہ ایک دن کی چھٹی لے کر گیا تھا گھر اپنے
18:27اور جب یہ واپس
18:28امبانے پر پہنچا
18:30تو امبانے والوں نے بھی اسے جوئی نہ منع کر دیا
18:32کہ آپ جو ہے اچانک یہاں پر نہیں آ سکتے
18:35تو اس وجہ سے اس کے پاس اب کھانے کے بھی پیسے نہیں رہے تھے
18:38سواری کے پیسے اس کے پاس تھے نہیں
18:40اور راستے کا ایسے پتہ تھا نہیں
18:42یہی وجہ تھی
18:43کہ یہ ٹرین کی جو پٹڑی ہوتی ہے
18:45وہاں پر میں سے گھومتا ہوا
18:46مزے کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
18:49لیکن اسے خود کوئی آئیڈیا کوئی اندازہ نہیں تھا
18:52گھنوالا کو
18:52کہ یہ جو ہے ایسے جا تو رہا ہے
18:55ریلوے پٹڑی پر میں سے کروس کرتا گھومتا پھرتا
18:58لیکن اچانک جو ہے
19:01اس کے سامنے اسے
19:02میں احساس ہو جاتا ہے
19:04کہ یہ اتنے سمیں سے بھوکھا ہے
19:06تو امبانے والے نے تو
19:08اسے ایک روپیہ بھی نہیں دیا
19:09کم سے کم اس نے جو تین ڈائی دن کام کیا تھا
19:12وہ تو اسے دے سکتے تھے
19:14گھنوالا جو ہوتے تھے یہ تقریبا کوئی
19:16ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
19:18اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی
19:20جس میں جو ہے ان کو کھانا
19:22پراپر کھانا ہوتا تھا
19:24لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا
19:26کہ اگر یہ گھنوالے اگر یہ
19:27دو بجے کھانا کھاتے ہیں
19:29جو کہ ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے
19:32ساڑھے دس یا گیارہ بجے
19:34تو تین گھنٹے کے فرق میں
19:36جو ہے نا کھانا کھانا
19:37میرے خیال سے ٹھیک نہیں لگتا
19:39چار گھنٹے کم سے کم ہونا چاہیے
19:41لیکن آپ چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں
19:44درمیان میں ہر آدھے گھنٹے میں
19:45یا ایک گھنٹے میں
19:46میکسیمم وہ آپ کو کوئی نہ کوئی چیز
19:49چھوٹی لینی چاہیے میکسیمم
19:51ایک گھنٹہ ویٹ کرنے کے بعد
19:53تو گھنوالا نے بھی سوچا
19:55اور اصل میں بات یہ ہے نا
19:57کہ یہ پہلے تو یہاں پر
19:59رہتے نہیں تھے
20:00اور بعد میں جو ہے یہ اچانک
20:02جو ہے نا ان کو جانا پڑا کہیں پر
20:04اور اس کے بعد میں ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
20:06کہ یہ اصل میں نہ کام کرتے تھے
20:09جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا
20:11وہ سٹیشن بتایا جاتا ہے
20:13کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی
20:15لیکن اگر وہ سٹیشن ان کے قریب ہوتا تھا
20:18تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں
20:20کہ اس سٹیشن کے جو لوگ ہوتے ہیں
20:22تھانے بھی قریب ہوتے ہیں ان کے
20:25تو جب یہ بھوکا مر رہا تھا
20:27کوئی اویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں
20:29تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں
20:32کہ پھر کیا ریزن بنی
20:35کیا جو ہے چیز ہوگی
20:37اور گنوالا نے ایسا جو ہے
20:40کیا آخر میں کام کیا
20:42کہ گنوالا کے پاس جو بھی لوگ آ رہے تھے
20:45اور وہ پھر جا رہے تھے
20:47اور یہ اکیلا جو ہے نا ادھر ٹکا رہا
20:50اور گنوالا بتا جاتا ہے
20:52جی کس امبا سے میں کسی میں اگر کام کرتا تھا
20:55تو وہاں پر یہ ایک دن کی چٹی لے کر گیا تھا گھر اپنے
20:58اور جب یہ واپس امبانے پر پہنچا
21:01تو امبانے والوں نے بھی اسے جو نہ منع کر دیا
21:04کہ آپ جو ہے اچانک یہاں پر نہیں آ سکتے
21:07تو اس وجہ سے اس کے پاس اب کھانے کے بھی پیسے نہیں رہے تھے
21:10سواری کے پیسے اس کے پاس تھے نہیں
21:12اور راستے کا ایسے پتہ تھا نہیں
21:14یہی وجہ تھی کہ یہ ٹرین کی جو پٹڑی ہوتی ہے
21:16وہاں پر میں سے گھومتا ہوا
21:18مزے کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
21:20لیکن اسے خود کوئی آئیڈیا کوئی اندازہ نہیں تھا
21:23گھنوالا کو
21:24کہ یہ جو ہے ایسے جا تو رہا ہے
21:26ریلوے پٹڑی پر میں سے کروس کرتا گھومتا پھرتا
21:29لیکن اچانک جو ہے
21:32اس کے سامنے اسے میں احساس ہو جاتا ہے
21:36کہ یہ اتنے سمیں سے بھوکھا ہے
21:37تو امبانے والے نے تو اسے ایک روپیہ بھی نہیں دیا
21:41کم سے کم اس نے جو تین ڈائی دن کام کیا تھا
21:46یہ تقریبا کوئی ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
21:50اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی
21:52جس میں جو ہے ان کو کھانا پراپر کھانا ہوتا تھا
21:56لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا
21:57کہ اگر یہ گھنو والے اگر یہ دو بجے کھانا کھاتے ہیں
22:01جو کہ ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے
22:04ساڑھے دس یا گیارہ بجے
22:06تو تین گھنٹے کے پرک میں جو ہے نا
22:08کھانا کھانا میرے خیال سے ٹھیک نہیں لگتا
22:11چار گھنٹے کم سے کم ہونا چاہیے
22:13لیکن آپ چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں
22:15درمیان میں ہر آدھے گھنٹے میں
22:17یا ایک گھنٹے میں
22:18میکسیمم وہ آپ کو کوئی نہ کوئی چیز
22:21چھوٹی لینی چاہیے
22:22میکسیمم ایک گھنٹہ ویٹ کرنے کے بعد
22:24تو گھنو والا نے بھی سوچا
22:26اور اصل میں بات یہ ہے نا
22:28کہ یہ پہلے تو یہاں پر
22:31رہتے نہیں تھے
22:32اور بعد میں جو ہے یہ اچانک
22:34جو ہے نا ان کو جانا پڑا کہیں پر
22:36اور اس کے بعد میں ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
22:38کہ یہ اصل میں نا کام کرتے تھے
22:40جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا
22:43وہ سٹیشن بتایا جاتا ہے
22:44کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی
22:46لیکن اگر وہ سٹیشن ان کے قریب ہوتا تھا
22:49تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں
22:51کہ اس سٹیشن کے جو لوگ ہوتے ہیں
22:54تھانے بھی قریب ہوتے ہیں ان کے
22:56تو جب یہ بوکھا مر رہا تھا
22:59کوئی اویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں
23:01تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں
23:04کہ پھر کیا
23:06ریزن بنی کیا جو ہے
23:08چیز ہوئی اور گنو
23:10آلہ نے ایسا جو ہے
23:12کیا آخر میں کام کیا
23:14کہ گنو آلہ کے پاس جو بھی
23:16لوگ آ رہے تھے اور وہ پھر جا رہے تھے
23:19اور یہ اکیلا جو ہے
23:20ایدھر ٹکا رہا
23:22اور گنو آلہ بتا جاتا ہے
23:24کس امباسے میں کسی میں اگر کام کرتا تھا
23:27تو وہاں پر یہ ایک دن کی
23:28چٹی لے کر گیا تھا گھر اپنے
23:30اور جب یہ واپس
23:31امبانے پر پہنچا تو امبانے والوں نے
23:34بھی اسے جوئی نہ منع کر دیا
23:36کہ آپ جو ہے اچانک یہاں پر نہیں آسکتے
23:38تو اس وجہ سے اس کے پاس اب کھانے کے بھی
23:40پیسے نہیں رہے تھے
23:42سواری کے پیسے اس کے پاس تھے نہیں
23:44اور راستے کا ایسے پتہ تھا نہیں
23:45یہی وجہ تھی کہ یہ ٹرین کی جو پٹڑی ہوتی ہے
23:48وہاں پر میں سے گھومتا ہوا
23:49مزے کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
23:52لیکن اسے خود کوئی آئیڈیا
23:54کوئی اندازہ نہیں تھا گھنوالا کو
23:56کہ یہ جو ہے ایسے جا تو رہا ہے
23:58ریلوے پٹڑی پر میں سے
23:59کراس کرتا گھومتا پھرتا
24:01لیکن اچانک جو ہے
24:04اس کے سامنے اسے
24:06میں ایسا سو جاتا ہے کہ یہ اتنے
24:08سمیں سے بھوکھا ہے
24:09تو امبانے والے نے تو اسے ایک روپیہ
24:12بھی نہیں دیا کم سے کم اس نے جو تین
24:14ڈائی دن کام کیا تھا وہ تو اسے دے سکتے تھے
24:16گھنوالا جو ہوتے تھے
24:18یہ تقریبا کوئی ساڑھے دس بجے
24:20یہ کھاتے تھے پراتھا اور اس کے بعد
24:22میں باقی چیزیں ہوتی تھی جس میں
24:24جو ہے ان کو کھانا پراپر کھانا
24:26ہوتا تھا لیکن یہاں پر مسئلہ
24:28یہ آتا تھا کہ اگر یہ گھنوالے
24:30اگر یہ دو بجے کھانا
24:32کھاتے ہیں جو کہ ابھی انہوں نے
24:34ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے ساڑھے دس
24:36یا گیارہ بجے تو تین
24:38گھنٹے کے فرق میں جو ہے نا
24:40کھانا کھانا میرے خیال سے
24:41ٹھیک نہیں لگتا چار گھنٹے کم سے کم
24:44ہونا چاہیے لیکن آپ
24:45چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں درمیان
24:48میں ہر آدھے گھنٹے میں یا ایک گھنٹے میں
24:50میکسیمم وہ آپ کو
24:52کوئی نہ کوئی چیز چھوٹی لینی چاہیے
24:54میکسیمم ایک گھنٹہ ویٹ کرنے کے بعد
24:56تو گھنوالا نے بھی سوچا
24:58اور اصل میں بات یہ
25:00ہے نا کہ یہ پہلے
25:02تو یہاں پر رہتے نہیں تھے
25:04اور بعد میں جو ہے یہ اچانک
25:05جو ہے نا ان کو جانا پڑا کہیں پر
25:07اور اس کے بعد میں ایک اور مسئلہ بھی
25:09سامنے آیا کہ یہ اصل میں
25:11نا کام کرتے تھے جہاں پر
25:13ریلوے سٹیشن ہوتا تھا وہ سٹیشن
25:15بتایا جاتا ہے کہ ان کے قریب ہوتا
25:17تھا بہت ہی لیکن اگر
25:19وہ سٹیشن ان کے قریب ہوتا تھا
25:21تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں
25:23کہ اس سٹیشن کے جو لوگ
25:25ہوتے ہیں تھانے بھی قریب
25:27ہوتے ہیں ان کے تو جب
25:29یہ بھوکا مر رہا تھا کوئی
25:31اویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں
25:33تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں
25:36کہ پھر
25:37کیا ریزن بنی
25:39کیا جو ہے چیز ہوئی
25:41اور گھنوالا نے ایسا
25:43جو ہے کیا آخر میں کام
25:45کیا کہ گھنوالا کے پاس
25:47جو بھی لوگ آ رہے تھے اور
25:49وہ پھر جا رہے تھے اور
25:51یہ اکیلا جو ہے نا ادھر ٹکا رہا
25:53اور گھنوالا بتا جاتا ہے
25:55جی کس امباسے میں
25:57کسی میں اگر کام کرتا تھا تو وہاں پر
25:59یہ ایک دن کی چھٹی لے کر گیا تھا
26:01گھر اپنے اور جب یہ واپس
26:03امبانے پر پہنچا تو
26:05امبانے والوں نے بھی اسے جوئی نہ منع کر دیا
26:07کہ آپ جو ہے اچانک
26:09یہاں پر نہیں آسکتے تو اس وجہ سے
26:11اس کے پاس اب کھانے کے بھی پیسے نہیں رہے تھے
26:13سواری کے پیسے اس کے پاس
26:15تھے نہیں اور راستے کا ایسے پتا تھا
26:17نہیں یہی وجہ تھی کہ یہ ٹرین کی جو
26:19پٹڑی ہوتی ہے وہاں پر میں سے گھومتا ہوا
26:21مزے کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
26:24لیکن اسے خود کوئی
26:25آئیڈیا کوئی اندازہ نہیں تھا
26:27گنوالا کو کہ یہ جو ہے ایسے
26:29جا تو رہا ہے ریلوے پٹڑی پر میں سے
26:31کراس کرتا گھومتا پھرتا
26:33لیکن اچانک
26:35جو ہے اس کے سامنے
26:37اسے میں احساس ہو جاتا ہے
26:39کہ یہ اتنے سمیں سے بوکھا ہے
26:41تو امبانے والے نے تو
26:43اسے ایک روپیہ بھی نہیں دیا کم سے کم
26:45اس نے جو تین ڈائی دن کام کیا تھا
26:47وہ تو اسے دے سکتے تھے
26:48گنوالا جو ہوتے تھے یہ تقریباً
26:51کوئی ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
26:53اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی
26:55جس میں جو ہے ان کو کھانا
26:57پراپر کھانا ہوتا تھا
26:59لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا
27:00کہ اگر یہ گنوالے اگر یہ
27:02دو بجے کھانا کھاتے ہیں
27:04جو کہ ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے
27:07ساڑھے دس یا گیارہ بجے
27:09تو تین گھنٹے کے فرق میں
27:11کھانا کھانا میرے خیال سے
27:13ٹھیک نہیں لگتا چار گھنٹے کم سے کم ہونا چاہیے
27:16لیکن آپ
27:17چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں
27:19درمیان میں ہر آدھے گھنٹے میں
27:20یا ایک گھنٹے میں
27:21میکسیمم وہ آپ کو کوئی نہ کوئی چیز
27:24چھوٹی لینی چاہیے میکسیمم
27:26ایک گھنٹہ ویٹ کرنے کے بعد
27:28تو گنوالا نے بھی سوچا
27:30اور اصل میں بات یہ ہے
27:32کہ یہ پہلے تو یہاں پر
27:34رہتے نہیں تھے
27:35اور بعد میں یہ اچانک
27:37ان کو جانا پڑا کہیں پر
27:39اور اس کے بعد میں
27:40ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
27:41کہ یہ اصل میں کام کرتے تھے
27:44جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا
27:46وہ سٹیشن بتایا جاتا ہے
27:48کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی
27:50لیکن اگر وہ سٹیشن ان کے قریب ہوتا تھا
27:53تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں
27:55کہ اس سٹیشن کے جو لوگ ہوتے ہیں
27:57تھانے بھی قریب ہوتے ہیں ان کے
27:59تو جب یہ بھوکا مر رہا تھا
28:02کوئی اویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں
28:04تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں
28:07کہ پھر کیا ریزن بنی
28:10کیا جو ہے چیز ہوئی
28:12اور گنوالا نے ایسا جو ہے
28:15کیا آخر میں کام کیا
28:17کہ گنوالا کے پاس جو بھی لوگ آ رہے تھے
28:20اور وہ پھر جا رہے تھے
28:22اور یہ اکیلا جو انا ادھر ٹکا رہا
28:25اور گنوالا بتا جاتا ہے
28:27جی کس امبا سے میں کسی میں اگر کام کرتا تھا
28:30تو وہاں پر یہ ایک دن کی چٹی لے کر گیا تھا گھر اپنے
28:33اور جب یہ واپس امبانے پر پہنچا
28:36تو امبانے والوں نے بھی اسے جوئی نہ منع کر دیا
28:39کہ آپ جو ہے اچانک یہاں پر نہیں آ سکتے
28:42تو اس وجہ سے اس کے پاس اب کھانے کے بھی پیسے نہیں رہے تھے
28:45سواری کے پیسے اس کے پاس تھے نہیں
28:47اور راستے کا ایسے پتہ تھا نہیں
28:49یہی وجہ تھی کہ یہ ٹرین کی جو پٹڑی ہوتی ہے
28:51وہاں پر میں سے گھومتا ہوا
28:53مزے کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
28:55لیکن اسے خود کوئی آئیڈیا کوئی اندازہ نہیں تھا
28:58گھنوالا کو
28:59کہ یہ جو ہے ایسے جا تو رہا ہے
29:01ریلوے پٹڑی پر میں سے کروس کرتا گھومتا پھرتا
29:04لیکن اچانک جو ہے
29:07اس کے سامنے اسے میں ایسا سو جاتا ہے
29:10کہ یہ اتنے سمیں سے بھوکھا ہے
29:12تو امبانے والے نے تو اسے ایک روپیہ بھی نہیں دیا
29:16کم سے کم اس نے جو تین ڈائی دن کام کیا تھا
29:18وہ تو اسے دے سکتے تھے
29:20گھنوالا جو ہوتے تھے یہ تقریبا کوئی ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
29:24اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی
29:27جس میں جو ہے ان کو کھانا پراپر کھانا ہوتا تھا
29:30لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا
29:32کہ اگر یہ گھنوالے اگر یہ دو بجے کھانا کھاتے ہیں
29:36جو کہ ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے
29:39ساڑھے دس یا گیارہ بجے
29:40تو تین گھنٹے کے فرق میں جو ہے نا
29:43کھانا کھانا میرے خیال سے ٹھیک نہیں لگتا
29:46چار گھنٹے کم سے کم ہونا چاہیے
29:47لیکن آپ چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں
29:50درمیان میں ہر آدھے گھنٹے میں
29:52یا ایک گھنٹے میں
29:53میکسیمم وہ آپ کو کوئی نہ کوئی چیز
29:56چھوٹی لینی چاہیے
29:57میکسیمم ایک گھنٹہ ویٹ کرنے کے بعد
29:59تو گھنوالا نے بھی سوچا
30:01اور اصل میں بات یہ ہے نا
30:03کہ یہ پہلے تو یہاں پر
30:06رہتے نہیں تھے
30:07اور بعد میں جو ہے یہ اچانک جو ہے نا
30:09ان کو جانا پڑا کہیں پر
30:10اور اس کے بعد میں ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
30:13کہ یہ اصل میں نہ کام کرتے تھے
30:15جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا
30:18وہ سٹیشن بتایا جاتا ہے
30:19کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی
30:21لیکن اگر وہ سٹیشن ان کے قریب ہوتا تھا
30:24تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں
30:26کہ اس سٹیشن کے جو لوگ ہوتے ہیں
30:29تھانے بھی قریب ہوتے ہیں ان کے
30:31تو جب یہ بھوکا مر رہا تھا
30:33کوئی اویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں
30:36تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں
30:39کہ پھر کیا ریزن بنی
30:42کیا جو ہے چیز ہوئی
30:44اور گھنوالا نے ایسا جو ہے
30:47کیا آخر میں کام کیا
30:49کہ گھنوالا کے پاس جو بھی لوگ آ رہے تھے
30:52اور وہ پھر جا رہے تھے
30:54اور یہ اکیلا جو ہے نا ادھر ٹکا رہا
30:56اور گھنوالا بتا جاتا ہے
30:59جی کس امبا سے میں کسی میں اگر کام کرتا تھا
31:02تو وہاں پر یہ ایک دن کی چھٹی لے کر گیا تھا گھر اپنے
31:05اور جب یہ واپس امبانے پر پہنچا
31:08تو امبانے والوں نے بھی اسے جو نہ منع کر دیا
31:10کہ آپ جو ہے اچانک یہاں پر نہیں آسکتے
31:13تو اس وجہ سے اس کے پاس اب کھانے کے بھی پیسے نہیں رہے تھے
31:16سواری کے پیسے اس کے پاس تھے نہیں
31:19اور راستے کا ایسے پتہ تھا نہیں
31:20یہی وجہ تھی کہ یہ ٹرین کی جو پٹڑی ہوتی ہے
31:23وہاں پر میں سے گھومتا ہوا
31:24مزے کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
31:27لیکن اسے خود کوئی آئیڈیا کوئی اندازہ نہیں تھا
31:30گھنوالا کو
31:31کہ یہ جو ہے ایسے جا تو رہا ہے
31:33ریلوے پٹڑی پر میں سے کروس کرتا گھومتا پھرتا
31:36لیکن اچانک جو ہے
31:39اس کے سامنے اسے میں ایسا سو جاتا ہے
31:42کہ یہ اتنے سمیں سے بھوکھا ہے
31:44تو امبانے والے نے تو اسے ایک روپیہ بھی نہیں دیا
31:47کم سے کم اس نے جو تین ڈائی دن کام کیا تھا
31:50وہ تو اسے دے سکتے تھے
31:51گھنوالا جو ہوتے تھے
31:53یہ تقریبا کوئی ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
31:56اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی
31:58جس میں جو ہے ان کو کھانا پراپر کھانا ہوتا تھا
32:02لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا
32:04کہ اگر یہ گھنوالے اگر یہ
32:06دو بجے کھانا کھاتے ہیں
32:08جو کہ ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے
32:11ساڑھے دس یا گیارہ بجے
32:12تو تین گھنٹے کے فرق میں
32:14کھانا کھانا میرے خیال سے
32:16ٹھیک نہیں لگتا چار گھنٹے کم سے کم ہونا چاہیے
32:19لیکن آپ
32:20چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں
32:22درمیان میں ہر آدھے گھنٹے میں
32:24یا ایک گھنٹے میں
32:25میکسیمم وہ آپ کو کوئی نہ کوئی چیز
32:27چھوٹی لینی چاہیے میکسیمم
32:29ایک گھنٹہ ویٹ کرنے کے بعد
32:31تو گھنوالا نے بھی سوچا
32:33اور اصل میں بات یہ ہے
32:35کہ پہلے تو یہاں پر
32:37رہتے نہیں تھے
32:38اور بعد میں یہ اچانک
32:40ان کو جانا پڑا کہیں پر
32:42اور اس کے بعد میں
32:43ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
32:45کہ یہ اصل میں کام کرتے تھے
32:47جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا
32:49وہ سٹیشن بتایا جاتا ہے
32:51کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی
32:53لیکن اگر وہ سٹیشن ان کے قریب ہوتا تھا
32:56تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں
32:58کہ اس سٹیشن کے جو لوگ ہوتے ہیں
33:01تھانے بھی قریب ہوتے ہیں ان کے
33:03تو جب یہ بھوکا مر رہا تھا
33:05کوئی اویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں
33:08تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں
33:10کہ پھر کیا ریزن بنی
33:14کیا جو ہے چیز ہوئی
33:15اور گنوالا نے ایسا جو ہے
33:18کیا آخر میں کام کیا
33:20کہ گنوالا کے پاس جو بھی لوگ آ رہے تھے
33:23اور وہ پھر جا رہے تھے
33:25اور یہ اکیلا جو ہے
33:27ادھر ٹکا رہا
33:28اور گنوالا بتا جاتا ہے
33:30جی کس امبا سے میں کسی میں اگر کام کرتا تھا
33:33تو وہاں پر یہ ایک دن کی چھٹی لے کر گیا تھا گھر اپنے
33:37اور جب یہ واپس امبانے پر پہنچا
33:40تو امبانے والوں نے بھی اسے جونہ منع کر دیا
33:42کہ آپ جو ہے اچانک یہاں پر نہیں آسکتے
33:45تو اس وجہ سے اس کے پاس اب کھانے کے بھی پیسے نہیں رہے تھے
33:48سواری کے پیسے اس کے پاس تھے نہیں
33:50اور راستے کا ایسے پتا تھا نہیں
33:52یہی وجہ تھی کہ یہ ٹرین کی جو پٹڑی ہوتی ہے
33:54وہاں پر میں سے گھومتا ہوا
33:56مزے کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
33:59لیکن اسے خود کوئی آئیڈیا کوئی اندازہ نہیں تھا
34:02گھنوالا کو
34:02کہ یہ جو ہے ایسے جا تو رہا ہے
34:05ریلوے پٹڑی پر میں سے کروس کرتا گھومتا پھرتا
34:08لیکن اچانک جو ہے
34:11اس کے سامنے اسے میں احساس ہو جاتا ہے
34:14کہ یہ اتنے سمیں سے بھوکھا ہے
34:16تو امبانے والے نے تو اسے ایک روپیہ بھی نہیں دیا
34:19کم سے کم اس نے جو تین ڈائی دن کام کیا تھا
34:24یہ تقریبا کوئی ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
34:28اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی
34:30جس میں جو ہے ان کو کھانا پراپر کھانا ہوتا تھا
34:34لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا
34:35کہ اگر یہ گھنو والے اگر یہ دو بجے کھانا کھاتے ہیں
34:39جو کہ ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے
34:42ساڑھے دس یا گیارہ بجے
34:44تو تین گھنٹے کے پرک میں جو ہے نا
34:46کھانا کھانا میرے خیال سے ٹھیک نہیں لگتا
34:49چار گھنٹے کم سے کم ہونا چاہیے
34:51لیکن آپ چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں
34:54درمیان میں ہر آدھے گھنٹے میں
34:55یا ایک گھنٹے میں
34:56میکسیمم وہ آپ کو کوئی نہ کوئی چیز
34:59چھوٹی لینی چاہیے
35:00میکسیمم ایک گھنٹہ ویٹ کرنے کے بعد
35:02تو گھنو والا نے بھی سوچا
35:04اور اصل میں بات یہ ہے نا
35:07کہ یہ پہلے تو یہاں پر
35:09رہتے نہیں تھے
35:10اور بعد میں جو ہے یہ اچانک
35:12جو ہے نا ان کو جانا پڑا کہیں پر
35:14اور اس کے بعد میں ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
35:16کہ یہ اصل میں نا کام کرتے تھے
35:19جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا
35:21وہ سٹیشن بتایا جاتا ہے
35:23کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی
35:25لیکن اگر وہ سٹیشن ان کے قریب ہوتا تھا
35:28تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں
35:29کہ اس سٹیشن کے جو لوگ ہوتے ہیں
35:32تھانے بھی قریب ہوتے ہیں ان کے
35:34تو جب یہ بوکھا مر رہا تھا
35:37کوئی اویلیبل موجود وہاں پر تھا نہیں
35:39تو میں بس یہ بات پوچھنا چاہ رہا ہوں
35:42کہ پھر کیا
35:44ریزن بنی کیا جو ہے چیز ہوئی
35:47اور گھنوالا نے
35:48ایسا جو ہے
35:50کیا آخر میں کام کیا
35:52کہ گھنوالا کے پاس جو بھی لوگ آ رہے تھے
35:55اور وہ پھر جا رہے تھے
35:57اور یہ اکیلا جو ہے
35:59ادھر ٹکا رہا
36:00اور گھنوالا بتا جاتا ہے
36:02کس امباسے میں کسی میں اگر کام کرتا تھا
36:05تو وہاں پر یہ ایک دن کی چھٹی لے کر گیا تھا
36:08گھر اپنے
36:08اور جب یہ واپس
36:10امبانے پر پہنچا
36:11تو امبانے والوں نے بھی اسے جوئی نہ منع کر دیا
36:14کہ آپ جو ہے اچانک یہاں پر نہیں آ سکتے
36:17تو اس وجہ سے اس کے پاس اب کھانے کے بھی پیسے نہیں رہے تھے
36:20سواری کے پیسے اس کے پاس تھے نہیں
36:22اور راستے کا ایسے پتہ تھا نہیں
36:24یہی وجہ تھی
36:24کہ یہ ٹرین کی جو پٹڑی ہوتی ہے
36:26وہاں پر میں سے گھومتا ہوا
36:28مزے کے ساتھ یہ جا تو رہا تھا
36:30لیکن اسے خود کوئی آئیڈیا کوئی اندازہ نہیں تھا
36:33گھنوالا کو
36:34کہ یہ جو ہے ایسے جا تو رہا ہے
36:36ریلوے پٹڑی پر میں سے کراس کرتا گھومتا پھرتا
36:39لیکن اچانک جو ہے
36:42اس کے سامنے اسے میں احساس ہو جاتا ہے
36:45کہ یہ اتنے سمیں سے بھوکھا ہے
36:47تو امبانے والے نے تو اسے ایک روپیہ بھی نہیں دیا
36:51کم سے کم اس نے جو تین ڈائی دن کام کیا تھا
36:53وہ تو اسے دے سکتے تھے
36:55گھنوالا جو ہوتے تھے یہ تقریباً کوئی
36:57ساڑھے دس بجے یہ کھاتے تھے پراتھا
36:59اور اس کے بعد میں باقی چیزیں ہوتی تھی
37:02جس میں جو ہے ان کو کھانا
37:03پراپر کھانا ہوتا تھا
37:05لیکن یہاں پر مسئلہ یہ آتا تھا
37:07کہ اگر یہ گھنوالے اگر یہ
37:09دو بجے کھانا کھاتے ہیں
37:11جو کہ ابھی انہوں نے ریسنٹ کھایا ہوا ہوتا ہے
37:14ساڑھے دس یا گیارہ بجے
37:16تو تین گھنٹے کے فرق میں
37:17کھانا کھانا میرے خیال سے
37:20ٹھیک نہیں لگتا چار گھنٹے
37:21کم سے کم ہونا چاہیے لیکن آپ
37:23چھوٹی موٹی چیزیں کھا سکتے ہیں
37:25درمیان میں ہر آدھے گھنٹے میں
37:27یا ایک گھنٹے میں
37:28میکسیمم وہ آپ کو کوئی نہ کوئی چیز
37:31چھوٹی لینی چاہیے میکسیمم ایک گھنٹہ
37:33ویٹ کرنے کے بعد
37:34تو گھنوالا نے بھی سوچا
37:36اور اصل میں بات یہ ہے نا کہ
37:38یہ پہلے تو یہاں پر
37:41رہتے نہیں تھے اور بعد میں
37:43یہ اچانک ان کو جانا پڑا کہیں پر
37:45اور اس کے بعد میں
37:47ایک اور مسئلہ بھی سامنے آیا
37:48کہ یہ اصل میں نہ کام کرتے تھے
37:50جہاں پر ریلوے سٹیشن ہوتا تھا
37:53وہ سٹیشن بتایا جاتا ہے
37:54کہ ان کے قریب ہوتا تھا بہت ہی
37:56ایسے کرتے کرتے جو ہے نا
37:59گھنوالا اب یہاں پر
38:01اس موڑ پر آ گیا تھا
38:02اس جگہ پر آئے ہی بات میں تھا نا
38:04یہ سب کرتے کراتے پہنچا تھا
38:06ایسے ہم نہیں کہہ سکتے
38:07کہ جی اور ڈاریکٹ جو ہے
38:08ایک ہی دن میں آ گیا تھا
38:10یہ چیز ویسے ہوئی تھی
38:11یوں ہوئی تھی
38:12ایسے جو ہے نا
38:13مفروضے لگانا بھی
38:14کوئی اچھی بات جو ہے نا
38:15نہیں ہوتی
38:16تو گھنوالا کی
38:17پوری جانکاری ہمیں نہیں ہے

Recommended

1:43
Up next