Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
In this captivating video, we delve into the astonishing discovery of 110 million rupees found buried in the ground in Lahore. This unexpected revelation has sparked widespread interest and curiosity among locals and viewers alike. Additionally, we explore the recent developments regarding bikers and the controversial removal of the Green Line, a significant transportation project in the city. Join us as we uncover the details behind these events and their implications for Lahore's community. Don't forget to like, share, and subscribe for more intriguing content!
Anchor: Faizan Haider

#BikeLane #GreenLane #MotorcycleLane #FerozepurRoad #MotorcycleSafety #RoadSafety #TrafficSafety #Lahore

Follow Us on Facebook: https://www.facebook.com/urdupoint.network/
Follow Us on Twitter: https://twitter.com/DailyUrduPoint
Follow Us on Instagram: https://www.instagram.com/urdupoint_com/
Visit Us on Web: https://www.urdupoint.com/

Category

🗞
News
Transcript
00:00لاہور میں عوام کے 110 ملین روپے سے تیار ہونے والی بائیکرز گرین لائن کو گیس پائپ لائن ڈالنے کے لیے اکھار دیا گیا
00:09غریب عوام کا پیسہ جو اضائع کر رہے ہیں
00:11جب انہوں نے کام کر لینا ہوتا ہے پھر انہیں یاد آنا جی گیس کے پائپ بھی ڈالنے ہیں
00:16گرین لائن ڈالی گئی اس کی وجہ سے ایکسیڈنٹ کے ریٹ بڑھ گیا
00:18وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز صاحبہ کی ہدایت پر لاہور کے اندر ایک گرین لائن بنائی گئی
00:27جسے بائیکر لائن بھی کہا گیا جس کا مقصد یہ تھا کہ چنچی رکشے بائیکز کا جو گزر ہے وہ اس لائن کے ذریعے ہو
00:36لیکن اگر ہم اس کی لاغت کی بات کریں تو 110 ملین کا یہ پروجیکٹ چند ماہ کام کرنے کے بعد بنایا گیا
00:45جس کے ساتھ یہ ڈیوائیڈر بنائے گے اور یہ اشارہ دن ریڈ کلر کے یہ پوائنٹس بنائے گے
00:51جس سے پتا چلتا ہے کہ یہ گرین لائن کی طرف بائیکز جائیں گی
00:55چند ماہ اس پر کام ہوا اسی کے بعد آج کی تاریخ میں اسی گرین لائن پر موجود ہیں
01:01آپ کو ایک مزے کی چیز بتاتا ہوں یہ میں گرین لائن پر کھڑا ہوں یہ میں گیس پائپ لائن کے پروجیکٹ پر کھڑا ہوں
01:08یہ گرین لائن ہے یہ پھر سے گیس پروجیکٹ جو پائپ لائن ڈالیں گا یہ وہ ہے
01:14110 ملین روپے کی لاغت سے تیار ہونے والا یہ منصوبہ چند ماہ کے بعد دوبارہ سڑک کو اکھڑا گیا
01:21اور عوام کی سہولت کے لیے ایکسیڈنٹ سے بچانے کے لیے بنائی جانے والی گرین لائن کو دوبارہ سے توڑ دیا گیا
01:30اور عوام ناس کے لیے اسے بند کر دیا گیا
01:33یہ فیروزبور روڈ اگر ہم کلمہ چوک سے قصور کی طرف تو یہ اس جگہ پہ واقعہ ہے
01:39جس کے سامنے حمید لطیف ہوسپیٹل بھی آتا ہے
01:42اس کا جو دوسری طرف روڈ ہے
01:44اس پروجیکٹ کے اندر جتنے پیسے لگے میرا پنجاب حکومت سے سوال ہے کہ کیا عوام کو اس کا فائدہ ہوا
01:51اس کے اگر ہم ڈیٹیل میں بات کریں تو سب سے پہلے جب یہ منصوبہ بنایا گیا
01:57اس پر ایک سو دس ملین روپے لگائے گئے
01:59اسی کے بعد ایک بارش لاہور کے اندر ہوتی ہے
02:03اور اس منصوبے کی اصل حقیقت عوام پر روشناس ہوتی ہے
02:08ہوتا گیا ہے کہ یہ گرین کلر یہ گرین لائن کے اندر جب بارش اوپر سے پڑتی ہے
02:13چند گھنٹے کی بارش کے بعد یہ ٹوٹل کلر اتر جاتا ہے
02:18سب سے پہلا اس کا راز یہ فواش ہوتا ہے کہ اس کے اندر کس نویت کا کام کیا گیا
02:24اسی کے بعد ہوتا یہاں پر کیا ہے کہ جیسے ہی رنگ والی ہم سامنے دیکھتے ہیں
02:30کہ گرین لائن کے اوپر سے رنگ مکمل طور پر اتر گیا
02:33اسی کے بعد اگلا سوال عوام کی جانب سے
02:36کہ کتنے پرسنٹ لوگ اس گرین لائن کا استعمال کر رہے تھے
02:41میں آپ کو دکھاتا ہوں اسی ویڈیو کے اندر لائف ثبوت
02:45یہ موٹر سائیکل آ رہے ہیں
02:47یہ موٹر سائیکلوں کی تعداد میرا کیمرہ میں آپ کو دکھائے گا
02:51اور دوسری جانب آپ دیکھ سکتے ہیں
02:53رکشے بائکس وہ استعمال ہو رہی ہیں مین روڈ پر
02:58کوئی ٹریفک وارڈن یہاں پر موجود نہیں ہے
03:01کوئی پولیس والا یہاں پر موجود نہیں ہے
03:04جو عوام کے اندر شعور اجاگر کر سکے
03:06اور یہ ہم نے خوشتہ چار ماہ کے اندر دیکھا
03:09کہ کوئی بھی ایسا یہاں پر ہدایات نہیں لگائے گئی
03:13دوسری جانب اگر میں اسی روڈ گرین لائن جو ابھی
03:16اکھاڑی گئی ہے گیس پائپ لائن پروجیکٹ کے لیے
03:19کوئی یہاں پر لگایا نہیں گیا
03:22بتانے کے لیے اطلاع دینے کے لیے
03:23کہ یہاں پر کام جاری ہے جو مرضی بندہ ادھر سے آتا ہے
03:27ادھر جلدہ جائے
03:29یہ گرین لائن کو اکھاڑ دیا گیا
03:31عوام کے لیے بند کر دیا گیا
03:33اور بتایا بھی نہیں گیا
03:34اور سب سے حیران کن جو بات ہے
03:37جس انجینئر کی جانب سے یہ پاس کیا گیا
03:40کہ سب سے نیچے والے حصے کے
03:41اتنا چھوٹا سا ایریا جہاں پر صرف سے
03:45چار سے پانچ بائکس گزر سکتی ہیں
03:47ایک ٹائم کے اندر
03:48وہاں پر صرف ڈیوائیڈر چھوٹا سا لگا گیا
03:51جسے ہم چار انچ کا ڈیوائیڈر کہہ سکتے ہیں
03:54چار انچ کے ڈیوائیڈر لگانے کے بعد
03:57کوئی اشارہ نہیں لگایا گیا
03:59کوئی بندہ یہاں پر حکومت کا موجود نہیں ہے
04:02ٹریفک وارڈر موجود نہیں ہے
04:04جو اطلاع دے سکے
04:05اور دوسرا سب سے بڑا سوال یہ ہے
04:08کہ جب یہ آپ نے بنانا ہی تھا
04:11کیس پائپ لائنگ ڈالنی ہی تھی
04:12تو یہ پروجیکٹ نہ شروع کرتے
04:14یہ ایک سو دس ملین روپے تعلیم پر لگ سکتے تھے
04:18کسی ہسپتال پر لگ سکتے تھے
04:19عوام سے بھی جانتے ہیں
04:21عوام کی رائے عوام کیا کہتی ہے
04:23یہ انہوں نے غلط کیا
04:26یہ غریب عوام کا پیسہ جو ازائیں کر رہے ہیں
04:29ان کو چاہیے ایسے کاموں کو چھوڑ کے غریب عوام کو رلیگ دیں
04:33چیزیں سستی کریں
04:34اور ایسے یہ کام ابھی ہے
04:36انہوں نے توڑ دیا پیپ گیس لائنگ ڈالنے کے لیے
04:38انہیں پہلے نہیں پتا تھا کہ یہ کام کرنا ہے
04:41تو پہلے ہی کر لیتے ہیں
04:42ایسے فضول خرچی کر رہے ہیں
04:43یہ استعمال بھی کرتے ہیں لائنیاں نہیں استعمال کرتے ہیں
04:46یہ تقریباً بیس فیصد بھی لوگ نہیں استعمال کرتے
04:49زیادہ آپ خود ہی دیکھ لیں
04:51یہ دیکھو وہ اس سائیڈ پہ جا رہے ہیں
04:53اس کو فالو ہی نہیں کرتے
04:54اس کا کوئی مقصد ہی نہیں ہے
04:56ایسے پیسے زائیں گی ہیں
04:57انہوں نے انہیں چاہیے غریبوں پہ خرچ کر دیں
04:59تو وہ بہتر کر دیں
05:00انسانوں دہ پہ لوگوں
05:04ایک دیوی چواجدے ہیں
05:05اگڑیاں پر چڑ جندیوں نے
05:08پہلے انہیں یاد نہیں ہوتا کہ انہوں نے کام کرنا کیا ہے
05:17جب انہوں نے کام کر لینا ہوتا ہے
05:19تو پھر انہیں یاد آنا جی
05:20گیس کے پائپ بھی ڈلنے ہیں
05:22ابھی سی وی چیز بھی ڈلنے ہیں
05:23اور مختلف قسم کے کام جو انہیں بعد میں یاد آجاتے ہیں
05:26سننے میں آتا ہے کہ یہاں پر اس ڈیوائیڈر کی وجہ سے
05:30گاڑیاں بڑی ایکسیڈنٹ کا سبب بن رہی ہیں
05:32کیا سمجھتے ہیں ایسا ہوتا ہے یا افواہیں ہیں
05:36جی کئی دفعہ میں نے بھی دیکھا ہے کہ ایکسیڈنٹس ہوتے ہیں
05:39اور ایسے انسیڈنٹس جو ہیں وہ پیچھ آتے رہتے ہیں
05:43جو گاڑیاں ہوتی ہیں وہ چلتی مین روڈ پہ ہی ہیں
05:46حالانکہ اس کا کوئی بینیفیٹ نہیں ہے جو ہمیں انہوں نے پروائیڈ کیا
05:49یہ گرین در
05:50کوئی وارڈن مغیرہ بھی کھڑا ہوتا ہے
05:52ایدر گرین لائن کے تر
05:53میں نے کبھی نہیں دیکھتا
05:55پیسہ لگائے تھے عوام کا
06:00دوبارہ پھر وہ اسے توڑ دیتے ہیں
06:02دوبارہ پھر بنا لیتے ہیں
06:03اسی طرح پورے لہور کا پروڑیٹیڈوں نے ایسے کیا ہے
06:06مطلب بنی بنائی چیز کو تور دیتے ہیں
06:08دوبارہ پھر وہ عوام کا ہی پیسے سے وہ ہی کار لیتے ہیں
06:10موڈ لینے کی خاطر ہے
06:12یہ ہی ہے سنتے ہیں
06:13اچھا یہ جو گرین لائن ہے بائیک لائن بنائی گی ہے
06:16بائیکر لائن
06:16اس کو استعمال بھی کرتی ہیں عوام یا نہیں
06:19یہ بائی جانے یہ پہلے ہی بات ہے
06:20انہیں بنانے نہیں چاہیے چاہیے تھی
06:21کیونکہ اوپر سے گاری آتے ہیں
06:33کوئی مین سے ہی سب لوگ جا رہے ہیں کوئی بھی نہیں
06:36جب سے بنائے تب سے یہی ہے
06:38تب سے یہی ہے
06:39تو توڑا بھی گیا ہے پہلے پیسے لگائیں اب توڑ دیا گیا
06:42بس ہماری پیسے ہیں نا
06:44اپنے خود سے لگے ہوتے تو نہ کرتے
06:47ایک سو دس ملین روپے لگے ہیں یہ کئی اور بھی لگ سکتے
06:50کوئی سکول بن سکتا تھا
06:52کوئی بھی ایسی چیز بن سکتی تھی قریبوں کے لیے
06:55کیا سمجھتے ہیں یہ کیسا کام ہے
07:00عوام کوئی فائدہ ہو رہا ہے اس سے
07:01عوام کوئی نقصان ہو رہا ہے اس سے
07:03کیونکہ جب یہ گرین لائن ڈالی گئی
07:05اس کی وجہ سے ایکسیڈنٹ کے ریٹ بڑھ گیا
07:07کافی ساری چیزیں میں اکثر صبح ہی در سے ٹریول کرتا ہوں
07:10اور وہ آ کے ان میں کوئی ٹرک بغیرہ بجاتا ہے
07:12اس کے بعد اس کو فولو کوئی عوام نہیں کر رہی تھی
07:14تو یہ بس ایک اسی طرح پڑی ہوئی تھی
07:16اب انہوں نے ایک نئی چیز کی ہے کہ اس کو کھوڑ کے
07:18اب اس میں گیس لائن ڈال لیں
07:19اب جب وہ گیس لائن ڈال لیں گے اس کو دوبارہ سے بنائیں گے
07:21تو اس میں عوام کا تو ہو رہا ہے نقصان
07:23ہمارے سارے ٹیکس کے پیسے اسی میں جا رہے ہیں
07:25ایڈنین جو بزنسز جن سے کمارے ہیں ان کو فائدہ ہو رہا ہے
07:29اچھا اس کی جگہ کون سا ایسا پروجیکٹ ہے جو عوام کے لیے بنایا جاتا
07:32عوام اس سے مستفید ہو پاتی
07:35اچھا ایسے بہت سارے پروگرام میں جو کیے جا سکتے
07:37لیکن جو فرسٹ او فول ہے کہ کافی چیزوں کو سولرائز کر دی ہے
07:40جیسے کافی ساری پلیسیز ہیں وہ دھوپ میں پڑی رہتی ہیں
07:43اور اگر ان پر اگر ہم سولر پلیٹس انکلیمنٹ کر دے
07:45تو اس سے عوام کو فائدہ ہو سکتا ہے
07:46کیونکہ بجلی جنریٹ ہوگی
07:48اور جو ہم ڈیپلیشن میں اس کی جانتے ہیں
07:49ایڈیوکیشن پر لگ سکتا تھا
07:50ایڈیوکیشن میں بھی لگ سکتا ہے
07:52ایڈیوکیشن سیکٹر ہمارا کافی زیادہ سٹرگل کر رہے
07:54اس میں لگ سکتا ہے بالکل
07:55ناظرین اس وقت میں موجود ہوں
08:00اچھرا کے قریب جو فلائی آور ہے
08:03جو گزرتا ہے کسور کی جانب
08:05یہاں پر بھی آپ گیس کی وہ پائپ لائنز موجود ہیں
08:09جسے آپ دیکھ سکتے ہیں
08:10پائپ جو رکھے گئے ہیں
08:13اس بات کا یہ ثبوت دے رہے ہیں
08:15کہ آنے والے ایک دو دن کے اندر
08:18یہاں پر جو گرین لائن ہے
08:20اس کو بھی اکھاڑا جائے گا
08:22اور گیس پائپ لائن اس کے اندر ڈالی جائے گی
08:25لیکن سوال یہاں پر یہ ہے
08:27کہ گرین لائن جو بائیکر لائن بھی کہی جاتی ہے
08:31اس کا استعمال کیا تھا
08:33تاکہ بائیکس رکشہ اور جو دوسری گاڑیاں ہیں
08:37وہ یہاں سے گزر سکیں
08:38لیکن اگر میرا کیمرہ مین دکھا سکے
08:40مین روڈ کی جانب
08:42تو سوال یہ ہے کہ سو میں سے
08:44صرف دو بائیکس یہاں گرین لائن استعمال کر رہی ہیں
08:47اور باقی رکشہ موٹر سائیکل
08:50جو دوسری چنگچی ہیں
08:52وہ آپ دیکھ سکتے ہیں
08:53وہ دوسرے روڈ سے گزر رہی ہیں
08:56گرین لائن کا استعمال نہیں ہے
08:58روڈ پر جو بائیک چلنی ہے
09:00رکشہ چلنا ہے
09:01یا چنگچی چلنی ہے
09:02اس کو باقاعدہ طور پر
09:04قانون ڈافذ کرنے کے لیے
09:06کوئی وارڈن یہاں پر موجود نہیں ہے
09:09یا ادھر پیچھے اشارے پر موجود نہیں ہے
09:12جو اطلاع دیکھ
09:13کائل کرے
09:14کہ آپ نے یہ والی لائن استعمال کرنی ہے
09:18اپنی بائیک چلانے کے لیے
09:19ون میں بھی آپ دیکھ سکتے ہیں
09:21لوگ آ رہے ہیں
09:22کوئی پوچھنے والا نہیں
09:23دوسری جانب روڈ دکھایا جائے
09:25تو ٹوٹل بائیک رکشے
09:27وہ روڈ استعمال کر رہے ہیں
09:29آخر اس گرین لائن کا مقصد کیا ہے
09:32اتنا پیسہ کیوں لگایا گیا
09:34جب اس پر قانون ہی نہیں بنایا جائے گا
09:37کوئی جو ٹریفک وارڈنز ہیں
09:40ان کی ڈیوٹی نہیں لگائی جائے گی
09:41عوام کے اندر شعور نہیں پیدا کیا جائے گا
09:44آنے والے دنوں میں یہ بھی توڑا جائے گا
09:47اس کے اندر بھی پائیپ لائن ڈالے جائیں گی
09:49جو گیس کا پروجیکٹ اب بنایا جا رہا ہے
09:51یہ جتنا بھی روڈ ہے
09:53کذافی سٹیڈیم سے آگے
09:54اور اس کے بعد جو چلڈرن ہسپیٹل ہے
09:57اس کے قریب تر
09:58یہ پائیپ لائن ڈالی جا رہی ہے
10:00وہاں پر بھی آپ کو لے کے چلیں گے
10:02اور دکھاتے ہیں
10:03کہ وہاں پر کس طرح
10:04عوام کا پیسہ
10:06مٹی میں ملایا جا چکا ہے
10:08موسیقی

Recommended