Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/24/2025
#BarayBhaiya #AijazAslam #MayaKhan

Baray Bhaiya Episode 11 - [Eng Sub] - Aijaz Aslam - Maya Khan - Rabya Kulsoom - 24th June 2025 - Har Pal Entertainment

#BarayBhaiya #AijazAslam #MayaKhan #RabyaKulsoom #harpalentertainment

Category

😹
Fun
Transcript
00:00قطرہ قطرہ یہ آنسو بہتے ہیں
00:30ہم بے اولاد نہیں ہیں
00:32سمت کے
00:34ہماری بیٹی ہے
00:36عمل
00:38بڑے بھائیہ کو یہ ساری باتیں بتانا
00:40مجھے کیوں آگ لگے تو تم ہو وہ
00:42اس نے آگ لگائی ہے
00:44تم ڈائیٹنگ کرتی ہو تمہیں کمزوری ہو جاتی ہے
00:46اور کیونکہ بڑے بھائیہ نے مجھے بہت کچھ سنا ہے
00:48سب تمہارا کیا کرائے ہیں
00:50ہاں
00:52ہم نے پھر ان کے آنکے کچھ پول نہیں سکی
00:54ظاہری سی بات ہے جب آپ اتنی ڈائیٹ کریں گی
00:56تو ایسا کیا غلط کہاں انہوں نے صحیح تو وہ کہہ رہے تھے
00:58یہ تو بیٹنیس تو ہوگی آپ کو
01:00تین بار کا کھانا کھانے کی بجائے
01:02ایک بار کھائیں گے
01:04کیسے سلسلے کا کچھ بنا کچھ بتا
01:06تمہاری شادی
01:08سر ایسا کوئی سلسلہ
01:10بتا رہی تھی نا تو
01:12بابا تمہاری شادی کرنا چاہتے ہیں
01:14بتا ہی نہیں
01:16نہیں تم نے کہا تھا
01:18تمہارے مجھے شادی نہیں کرنے
01:20میں نے یہ بھی تو کہا تھا کہ
01:22آپ سے کر سکتی ہوں
01:24مگر کیوں
01:26مگر کیوں
01:28یہ سوال تو میں بھی آیا
01:30تو پھر ان کو کیسے
01:32مشکل ہے
01:34اگر زویا کا نام لیتا ہوں تو
01:36ابو میں لڈو کیوں بھڑی ہے
01:38بتاتے کیوں نہیں ہو
01:40اتنے نوکر چاکر ہیں گھر میں
01:42نوکروں کی اتنی مجال نہیں ہے سمیر
01:44کہ میرے منا کسی کو بزلیل کر دیتے ہیں
01:46کسی نے بتایا ہے نا
01:48نہ بتا
01:50یہ اس کی شامت ہے
01:52ٹھیک ہے جو تمہارا دل چاہے
01:54تم وہ کرو میں ہوں
01:56ہمارے سیشن ختم
02:00کیے میں نے
02:02سلام تو کر لیا کرو
02:04کیا پرواہ
02:06گھومتی رہے پھرتی رہے اس بات کے لیے
02:08امی
02:10وانیا تم سچ میں کتنی ناشکری ہو
02:12پھر بھی تمہاری شکایتیں ہیں کہ ختم نہیں ہوتی
02:14یہ بھی مجھے
02:16تافس
02:18اور مائی کنڈس
02:20تمیس گئی
02:22کبیر سو رہا ہوتا ہے
02:24وہاں پر مینو آ جاتی ہے
02:26مینو کبیر کو سوتا ہو دیکھ کر
02:28جان بجھ کر
02:30کبیر کے ساتھ ہی
02:32وہی لیٹ کر سو جاتی ہے
02:34تاکہ وہ ریا اور کبیر کو دور کر سکے
02:36اور ریا جب آ کر دیکھتی ہے
02:38تو مینو کبیر کے ساتھ سو رہی ہوتی ہے
02:40اور وہ چھینے لگ جاتی ہے
02:42کبیر کی آنکھ کھل جاتی ہے
02:44اور مینو بھی اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے
02:46رو رہی ہوتی ہے اور وہاں پر کبیر کی ماں آ جاتی ہے اور کبیر اور نینوں
02:51تو بیٹھے ہوتے ہیں اور اریہ چلا رہی ہوتی ہے تو اس کی ماں کہتی ہے
02:56کہ تم کیوں چلا رہی ہو تو اریہ کہتی ہے کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں
03:01وہ کسی غیر عورت کے ساتھ سو رہا ہے اور اس کی ماں تو حیران ہو جاتی
03:06ہے کہ کبیر تو ایسا نہیں ہے اور اریہ تو بس روتی رہتی ہے کبیر
03:10اسے سمجھاتا ہے کہ نہیں مجھے نہیں معلوم یہ کب آ کر میرے ساتھ
03:14سو گئی مجھے نہیں معلوم وہ امینو بھی کہتی ہے کہ مجھے نہیں
03:17معلوم ہے کب میں یہاں پر آکر سو گئی اور میری آنکھ لگ گئی ایسا
03:21کچھ بھی نہیں ہے اور ریا بس روتی رہتی ہے اور کبیر کہتا ہے کہ
03:25میں تمہاری قسم کھانے کے لیے تیار ہوں ریا کہتی ہے کہ ہاں میری
03:29قسم کھاؤ ایک ہی دفعہ قسم کھالو تاکہ میں مر جاؤں اور تم یہی
03:34چاہتے ہو اور کبیر اسے کہتا رہتا ہے کہ نہیں میں ایسا بالکل
03:39بھی نہیں کر رہا تمہارے ساتھ کوئی دھوکہ نہیں دے رہا وہ
03:42مینو کی طرف دیکھتا ہے اور اسے بہت زیادہ غصہ آتا ہے اور وہ
03:45غصے میں اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے کمرے سے باہر نکال دیتا
03:52ہے اور کہتا ہے کہ آئندہ تم میرے کمرے کے اردگرد بھی نظر آئی
03:56تو تمہیں وہیں پر چھوڑ کر آنگا جہاں سے تمہیں لے کر آیا تھا
03:59تو مینو ڈر جاتی ہے اور وہ اپنی بہن اور کبیر کی ماں کو صفائی میں
04:05کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے کب وہاں پر جا کر سو گئی اور
04:09کبیر کی ماں تو ویسے بھی خوش ہوتی ہے اس کیوں کہ اریا اپنا
04:13بیک تیار کر کے اپنے گھر چلی جاتی ہے اور کبیر کو کہتی ہے
04:18کہ اب میں دوبارہ واپس نہیں آؤں گی تو مجھے دھوکہ دے رہے ہو
04:21کبیر کی ماں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے اور مینو کو کہتی ہے کہ
04:25میں نے تمہیں کہا تھا جب تم کبیر اور اریا کو الادہ کر دوگی
04:30تمہاری شادی میں کبیر سے ضرور کرواؤں گی اور تم بس دیکھتی
04:34جاؤ اب میں تمہاری شادی کبیر سے ضرور کرواؤں گی مینو اس بات پر
04:37خوش ہو جاتی ہے اور ریا اپنے گھر آ جاتی ہے کیونکہ اسکندر کی
04:41شادی ہونے والی ہے وہ بھی ایک پلان کے مطابق جان بوجھ کر ریا
04:46کو اس گھر میں رکھا جاتا ہے تاکہ وہ شادی میں مسروف ہو جائے اور
04:50کبیر کو بھول جائے تاکہ کبیر اس کے دل میں نہ رہے اور وہ شاپنگ
04:55کے لئے کہتی ہے اپنے بھائی کو کہ میں بہت زیادہ شوپنگ کرنا
04:59جاتی ہوں کیونکہ میری بھائی کی شادی ہے وہ بہت زیادہ خوش ہوتی
05:03ہے وہاں پر کبیر آ کر ریا کو سمجھاتا ہے لیکن ریا تو سمجھتی نہیں
05:09اس کی بات اور وہ اپنی بھائی کی شادی میں مسروف ہے اور اپنے بھائی
05:14کی شادی کے لئے بہت زیادہ خوش ہے اور کبیر سو رہا ہوتا ہے اور وہاں
05:20پر مینو آ جاتی ہے مینو کبیر کو سوتا ہو دیکھ کر جان بوجھ کر کبیر
05:24کے ساتھ ہی وہیں لیٹ کر سو جاتی ہے تاکہ وہ ریا اور قبیر کو دور
05:29کر سکے اور ریا جب آ کر دیکھتی ہے تو مینو قبیر کے ساتھ سو رہی
05:34ہوتی ہے اور وہ چیہنے لگ جاتی ہے اور قبیر کی آنکھ کھل جاتی
05:38اور مینو بھی اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے اور وہ بہت زیادہ رو رہی
05:42ہوتی ہے اور وہاں پر قبیر کی ماں آ جاتی ہے اور قبیر اور مینو
05:47تو بیٹھے ہوتے ہیں اور ریا چلا رہی ہوتی ہے تو اس کی ماں کہتی
05:51کہ تم کیوں چلا رہی ہو تو ریا کہتی ہے کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں وہ کسی غیر عورت کے ساتھ سو رہا ہے
05:59اور اس کی ماں تو حیران ہو جاتی ہے کہ کبیر تو ایسا نہیں ہے اور ریا تو بس روتی ہی رہتی ہے
06:06کبیر اسے سمجھاتا ہے کہ نہیں مجھے نہیں معلوم یہ کب آ کر میرے ساتھ سو گئی
06:11مجھے نہیں معلوم وہ امینو بھی کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے کب میں یہاں پر آ کر سو گئی
06:15اور میری آنکھ لگ گئی ایسا کچھ بھی نہیں ہے اور ریا بس روتی
06:19ہی رہتی ہے اور کبیر کہتا ہے کہ میں تمہاری قسم کھانے کے لیے
06:22تیار ہوں ریا کہتی ہے کہ ہاں میری قسم کھاؤ ایک ہی دفعہ قسم
06:27کھالو تاکہ میں مر جاؤں اور تم یہی چاہتے ہو اور کبیر اسے
06:32کہتا رہتا ہے کہ نہیں میں ایسا بالکل بھی نہیں کر رہا تمہارے
06:36ساتھ کوئی دھوکہ نہیں دے رہا وہ مینوں کی طرف دیکھتا ہے اور
06:39اسے بہت زیادہ غصہ آتا ہے اور وہ غصے میں اس کا ہاتھ
06:43اسے میں اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے کمرے سے باہر نکال دیتا ہے
06:48اور کہتا ہے کہ آئندہ تم میرے کمرے کے اردگرد بھی نظر آئی
06:52تو تمہیں وہیں پر چھوڑ کر آوں گا جہاں سے تمہیں لے کر آیا تھا
06:55تو مینوں ڈر جاتی ہے اور وہ اپنی بہن اور کبیر کی ماں کو
07:01صفائی میں کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے کب وہاں پر جا کر سو گئی
07:05اور کبیر کی ماں تو ویسے بھی خوش ہوتی ہے اس کیوں کہ اریا
07:09اپنا بیک تیار کر کے اپنے گھر چلی جاتی ہے اور کبیر کو کہتی ہے
07:14کہ اب میں دوبارہ واپس نہیں آؤں گی تو مجھے دھوکہ دے رہے ہو
07:17کبیر کی ماں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے اور مینوں کو کہتی ہے
07:21کہ میں نے تمہیں کہا جب تم کبیر اور اریا کو
07:24الادہ کر دوگی تمہاری شادی میں کبیر سے ضرور کرواؤں گی اور
07:28تم بس دیکھتی جاؤ اب میں تمہاری شادی کبیر سے ضرور کرواؤں گی
07:32مینو اس بات پر خوش ہو جاتی ہے
07:34اور ریا اپنے گھر آ جاتی ہے کیونکہ اسکندر کی شادی ہونے والی ہے
07:39وہ بھی ایک پلان کے مطابق جان بوجھ کر ریا کو اس گھر میں رکھا جاتا ہے
07:43تاکہ وہ شادی میں مصروف ہو جائے اور کبیر کو بھول جائے
07:47تاکہ کبیر اس کے دل میں نہ رہے اور وہ شاپنگ کے لیے کہتی ہے
07:52اپنے بھائی کو کہ میں بہت زیادہ شاپنگ کرنا چاہتی ہوں کیونکہ میری بھائی کی شادی ہے
07:57وہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
07:59وہاں پر کبیر آ کر ریا کو سمجھاتا ہے لیکن ریا تو سمجھتی نہیں ہے اس کی بات
08:06اور وہ اپنی بھائی کی شادی میں مصروف ہے اور اپنے بھائی کی شادی کے لیے بہت زیادہ خوش ہے
08:13اور کبیر سو رہا ہوتا ہے اور وہاں پر مینو آ جاتی ہے
08:17مینو کبیر کو سوتا ہو دیکھ کر جان بجھ کر کبیر کے ساتھ ہی وہیں لیٹ کر سو جاتی ہے
08:23تاکہ وہ ریا اور کبیر کو دور کر سکے
08:26اور ریا جب آ کر دیکھتی ہے تو مینو کبیر کے ساتھ سو رہی ہوتی ہے
08:31اور وہ چھینے لگ جاتی ہے اور کبیر کی آنکھ کھل جاتی ہے اور مینو بھی اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے
08:36اور وہ بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے اور وہاں پر کبیر کی ماں آ جاتی ہے
08:41اور مینو تو بیٹھے ہوتے ہیں اور مینو چلا رہی ہوتی ہے
08:47تو اس کی ماں کہتی ہے کہ تم کیوں چلا رہی ہو
08:49تو ریا کہتی ہے کہ
08:50اپنے بیٹے کو سمجھائیں
08:53وہ کسی غیر عورت کے ساتھ سو رہا ہے
08:55اور اس کی ماں تو
08:57حیران ہو جاتی ہے کہ کبیر تو ایسا نہیں ہے
08:59اور ریا تو بس روتی رہتی ہے
09:02کبیر اسے سمجھاتا ہے
09:03کہ نہیں مجھے نہیں معلوم
09:04کب آ کر میرے ساتھ سو گئی
09:07مجھے نہیں معلوم وہ امینو بھی کہتی ہے
09:09کہ مجھے نہیں معلوم ہے کب میں یہاں پر آ کر سو گئی
09:11اور میری آنکھ لگ گئی
09:12ایسا کچھ بھی نہیں ہے اور ریا بس روتی ہی رہتی ہے
09:16اور کبیر کہتا ہے کہ میں تمہاری قسم کھانے کے لیے تیار ہوں
09:19ریا کہتی ہے کہ ہاں میری قسم کھاؤ
09:22ایک ہی دفعہ قسم کھالو تاکہ میں مر جاؤں
09:24اور تم یہی چاہتے ہو
09:26اور کبیر اسے کہتا رہتا ہے کہ نہیں
09:29میں ایسا بلکل بھی نہیں کر رہا
09:31تمہارے ساتھ کوئی دھوکہ نہیں دے رہا
09:33وہ مینوں کی طرف دیکھتا ہے اور اسے بہت زیادہ غصہ آتا ہے
09:36اور وہ غصے میں اس کا ہاتھ
09:42کمرے سے باہر نکال دیتا ہے اور کہتا ہے
09:44کہ آئندہ تم میرے کمرے کے اردگرد بھی نظر آئی
09:48تو تمہیں وہیں پر چھوڑ کر آنگا جہاں سے تمہیں لے کر آیا تھا
09:51تو مینوں ڈر جاتی ہے
09:52اور وہ اپنی بہن اور کبیر کی ماں کو صفائی میں کہتی ہے
09:58کہ مجھے نہیں معلوم ہے کب وہاں پر جا کر سو گئی
10:01اور کبیر کی ماں تو ویسے بھی خوش ہوتی ہے
10:03اس کیوں کہ اہر ریا اپنا بیک تیار کر کے اپنے گھر چلی جاتی ہے
10:08اور کبیر کو کہتی ہے کہ اب میں دوبارہ واپس نہیں آؤں گی
10:12تو مجھے دھوکہ دے رہے اور کبیر کی ماں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
10:15اور مینوں کو کہتی ہے کہ میں نے تمہیں کہا
10:18جب تم کبیر اور ریا کو علیدہ کر دوگی
10:22تمہاری شادی میں کبیر سے ضرور کرواؤں گی
10:24اور تم بس دیکھتی جاؤ
10:26اب میں تمہاری شادی کبیر سے ضرور کرواؤں گی
10:28مینوں اس بات پر خوش ہو جاتی ہے
10:30اور ریا اپنے گھر آ جاتی ہے
10:32کیونکہ اسکندر کی شادی ہونے والی ہے
10:35وہ بھی ایک پلان کے مطابق
10:36جان بوجھ کر ریا کو اس گھر میں رکھا جاتا ہے
10:39تاکہ وہ شادی میں
10:40مصروف ہو جائے اور کبیر کو بھول جائے
10:43تاکہ کبیر
10:45اس کے دل میں نہ رہے
10:46اور وہ شاپنگ کے لئے کہتی ہے
10:48اپنے بھائی کو کہ میں بہت زیادہ شاپنگ کرنا چاہتی ہوں
10:51کیونکہ میری بھائی کی شادی ہے
10:53وہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
10:55وہاں پر کبیر آ کر ریا کو سمجھاتا ہے
10:57لیکن ریا تو سمجھتی نہیں ہے اس کی بات
11:02اور وہ اپنی بھائی کی شادی میں مصروف ہے
11:04اور اپنے بھائی کی شادی کے لئے بہت زیادہ خوش ہے
11:09اور کبیر سو رہا ہوتا ہے
11:11اور وہاں پر مینو آ جاتی ہے
11:13مینو کبیر کو سوتا ہو
11:14دیکھ کر جان بوجھ کر کبیر کے ساتھ ہی
11:17وہیں لیٹ کر سو جاتی ہے
11:19تاکہ وہ ریا اور کبیر کو دور کر سکے
11:22اور ریا جب آ کر دیکھتی ہے
11:24تو مینو کبیر کے ساتھ سو رہی ہوتی ہے
11:27اور وہ چھینے لگ جاتی ہے
11:28اور کبیر کی آنکھ کھل جاتی ہے
11:30اور مینو بھی اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے
11:32اور وہ بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے
11:34اور وہاں پر کبیر کی ماں آ جاتی ہے
11:37اور کبیر اور مینو تو بیٹھے ہوتے ہیں
11:40اور ریا چلا رہی ہوتی ہے
11:43تو اس کی ماں کہتی ہے
11:43کہ تم کیوں چلا رہی ہو
11:45تو ریا کہتی ہے
11:46کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں
11:49وہ کسی غیر عورت کے ساتھ سو رہا ہے
11:51اور اس کی ماں تو حیران ہو جاتی ہے
11:54کہ کبیر تو ایسا نہیں ہے
11:55اور ریا تو بس روتی ہی رہتی ہے
11:58کبیر اسے سمجھاتا ہے کہ نہیں
11:59مجھے نہیں معلوم یہ کب آ کر میرے ساتھ
12:02سو گئی مجھے نہیں معلوم وہ امینو
12:04بھی کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم
12:06میں کب میں یہاں پر آ کر سو گئی اور میری آنکھ
12:08لگ گئی ایسا کچھ بھی نہیں
12:10ہے اور ریا بس روتی ہی رہتی ہے
12:12اور کبیر کہتا ہے کہ میں تمہاری قسم
12:14کھانے کے لیے تیار ہوں
12:15ریا کہتی ہے کہ ہاں میری قسم کھاؤ
12:18ایک ہی دفعہ قسم کھالو تاکہ میں مر جاؤں اور تم یہی چاہتے ہو اور کبیر اسے کہتا رہتا ہے کہ نہیں میں ایسا بالکل بھی نہیں کر رہا تمہارے ساتھ کوئی دھوکہ نہیں دے رہا وہ مینو کی طرف دیکھتا ہے اور اسے بہت زیادہ غصہ آتا ہے اور وہ غصے میں اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے کمرے سے باہر نکال دیتا ہے اور کہتا ہے کہ آئندہ تم میرے کمرے کے اردگرد بھی نظر آئی تو تمہیں وہیں پر چھوڑ کر آؤں گا جہاں سے تمہیں لے کر آیا تھا
12:48اور وہ اپنی بہن اور کبیر کی ماں کو صفائی میں کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے کب وہاں پر جا کر سو گئی اور کبیر کی ماں تو ویسے بھی خوش ہوتی ہے اس کیوں کہ ارریا اپنا بیک تیار کر کے اپنے گھر چلی جاتی ہے اور کبیر کو کہتی ہے کہ اب میں دوبارہ واپس نہیں آؤں گی تو مجھے دھوکہ دے رہے ہیں اور کبیر کی ماں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
13:11اور مینو کو کہتی ہے کہ میں نے تمہیں کہا جب تم کبیر اور اریا کو الادہ کر دوگی تمہاری شادی میں کبیر سے ضرور کرواؤں گی اور تم بس دیکھتی جاؤ اب میں تمہاری شادی کبیر سے ضرور کرواؤں گی مینو اس بات پر خوش ہو جاتی ہے
13:26اور اریا اپنے گھر آ جاتی ہے کیونکہ اس کندر کی شادی ہونے والی ہے وہ بھی ایک پلان کے مطابق جان بوجھ کر اریا کو اس گھر میں رکھا جاتا ہے
13:35تاکہ وہ شادی میں مسروف ہو جائے اور کبیر کو بھول جائے تاکہ کبیر اس کے دل میں نہ رہے اور وہ شاپنگ کے لئے کہتی ہے
13:44اپنے بھائی کو کہ میں بہت زیادہ شاپنگ کرنا چاہتی ہوں کیونکہ میری بھائی کی شادی ہے وہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
13:51وہاں پر کبیر آ کر ریا کو سمجھاتا ہے لیکن ریا تو سمجھتی نہیں ہے اس کی بات اور وہ اپنی بھائی کی شادی میں مسروف ہے
14:00اور اپنے بھائی کی شادی کے لئے بہت زیادہ خوش ہے اور کبیر سو رہا ہوتا ہے اور وہاں پر مینو آ جاتی ہے
14:09مینو کبیر کو سوتا ہو دیکھ کر جان بوجھ کر کبیر کے ساتھ ہی وہیں لیٹ کر سو جاتی ہے
14:15تاکہ وہ ریا اور کبیر کو دور کر سکے اور ریا جب آ کر دیکھتی ہے
14:20تو مینو کبیر کے ساتھ سو رہی ہوتی ہے اور وہ چھینے لگ جاتی ہے اور کبیر کی آنکھ کھل جاتی ہے
14:26اور مینو بھی اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے اور وہ بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے
14:30اور وہاں پر کبیر کی ماں آ جاتی ہے اور کبیر اور مینو تو بیٹھے ہوتے ہیں
14:36اور عریہ چلا رہی ہوتی ہے تو اس کی ماں کہتی ہے کہ تم کیوں چلا رہی ہو
14:41تو ریا کہتی ہے کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں وہ کسی غیر عورت کے ساتھ سو رہا ہے
14:47اور اس کی ماں تو حیران ہو جاتی ہے
14:50کہ کبیر تو ایسا نہیں ہے
14:51اور ریا تو بس روتی ہی رہتی ہے
14:54کبیر اسے سمجھاتا ہے کہ
14:55مجھے نہیں معلوم یہ کب آ کر
14:58میرے ساتھ سو گئی مجھے نہیں معلوم
14:59وہ امینو بھی کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم
15:02میں کب میں یہاں پر آ کر سو گئی
15:03اور میری آنکھ لگ گئی ایسا کچھ بھی نہیں ہے
15:06اور ریا بس روتی ہی رہتی ہے
15:08اور کبیر کہتا ہے کہ میں تمہاری قسم
15:10کھانے کے لئے تیار ہوں
15:11ریا کہتی ہے کہ ہاں میری قسم کھاؤ
15:14ایک ہی دفعہ قسم کھالو
15:15تاکہ میں مر جاؤں
15:16اور تم یہی چاہتے ہو
15:18اور کبیر اسے کہتا رہتا ہے
15:21کہ نہیں میں ایسا بالکل بھی نہیں کر رہا
15:23تمہارے ساتھ کوئی دھوکہ نہیں دے رہا
15:25وہ مینوں کی طرف دیکھتا ہے
15:27اور اسے بہت زیادہ غصہ آتا ہے
15:28اور وہ غصے میں اس کا ہاتھ
15:31اسے میں اس کا ہاتھ پکڑ کر
15:33اسے اپنے کمرے سے باہر نکال دیتا ہے
15:36اور کہتا ہے کہ آئندہ تم میرے کمرے کے
15:38اردگرد بھی نظر آئی
15:40تو تمہیں وہیں پر چھوڑ کر آنگا
15:41جہاں سے تمہیں لے کر آیا تھا
15:43تو مینوں ڈر جاتی ہے
15:44اور وہ اپنی بہن اور
15:47کبیر کی ماں کو صفائی میں
15:49کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے
15:51کب وہاں پر جا کر سو گئی
15:53اور کبیر کی ماں تو ویسے بھی خوش ہوتی ہے
15:55اس کیوں کہ ارہی ہے
15:57اپنا بیک تیار کر کے اپنے گھر چلی جاتی ہے
15:59اور کبیر کو کہتی ہے
16:02کہ اب میں دوبارہ باپس نہیں آؤں گی
16:04تو مجھے دھوکہ دے رہے
16:05اور کبیر کی ماں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
16:07اور مینوں کو کہتی ہے
16:09کہ میں نے تمہیں کہا
16:10جب تم کبیر اور ریا کو
16:12الادہ کر دوگی
16:14تمہاری شادی میں کبیر سے ضرور کرواؤں گی
16:16اور تم بس دیکھتی جاؤ
16:18اب میں تمہاری شادی کبیر سے ضرور کرواؤں گی
16:20مینوں اس بات پر خوش ہو جاتی ہے
16:22اور ریا اپنے گھر آ جاتی ہے
16:24کیونکہ اس کندر کی شادی ہونے والی ہے
16:26وہ بھی ایک پلان کے مطابق
16:28جان بوجھ کر ریا کو اس گھر میں رکھا جاتا ہے
16:31تاکہ وہ شادی میں
16:32مصروف ہو جائے اور کبیر کو بھول جائے
16:35تاکہ کبیر
16:36اس کے دل میں نہ رہے
16:38اور وہ شاپنگ کے لئے کہتی ہے
16:40اپنے بھائی کو کہ میں بہت زیادہ شاپنگ کرنا چاہتی ہوں
16:43کیونکہ میری بھائی کی شادی ہے
16:45وہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
16:47وہاں پر کبیر آ کر ریا کو سمجھاتا ہے
16:49لیکن ریا تو سمجھتی نہیں ہے اس کی بات
16:54اور وہ اپنی بھائی کی شادی میں مصروف ہے
16:56اور اپنے بھائی کی شادی کے لئے بہت زیادہ خوش ہے
17:01اور کبیر سو رہا ہوتا ہے
17:03اور وہاں پر مینو آ جاتی ہے
17:05مینو کبیر کو سوتا ہو
17:06دیکھ کر جان بوجھ کر کبیر کے ساتھ ہی
17:09وہیں لیٹ کر سو جاتی ہے
17:11تاکہ وہ ریا اور کبیر کو دور کر سکے
17:14اور ریا جب آ کر دیکھتی ہے
17:16تو مینو کبیر کے ساتھ سو رہی ہوتی ہے
17:19اور وہ چیہنے لگ جاتی ہے
17:20اور کبیر کی آنکھ کھل جاتی ہے
17:22اور مینو بھی اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے
17:24اور وہ بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے
17:26اور وہاں پر کبیر کی ماں آ جاتی ہے
17:29اور کبیر اور مینو تو بیٹھے ہوتے ہیں
17:32اور ریا چلا رہی ہوتی ہے
17:35تو اس کی ماں کہتی ہے
17:35کہ تم کیوں چلا رہی ہو
17:37تو ریا کہتی ہے
17:38کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں
17:41وہ کسی غیر عورت کے ساتھ سو رہا ہے
17:43اور اس کی ماں تو حیران ہو جاتی ہے
17:46کہ کبیر تو ایسا نہیں ہے
17:47اور ریا تو بس روتی ہی رہتی ہے
17:50کبیر اسے سمجھاتا ہے کہ نہیں
17:51مجھے نہیں معلوم یہ کب آ کر
17:54میرے ساتھ سو گئی مجھے نہیں معلوم
17:55امینو بھی کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم
17:58میں کب میں یہاں پر آ کر سو گئی
17:59اور میری آنکھ لگ گئی ایسا کچھ بھی نہیں ہے
18:02اور ریا بس روتی ہی رہتی ہے
18:04اور کبیر کہتا ہے کہ میں تمہاری قسم
18:06کھانے کے لئے تیار ہوں
18:07ریا کہتی ہے کہ ہاں میری قسم کھاؤ
18:10ایک ہی دفعہ قسم کھالو تاکہ میں مر جاؤں اور تم یہی چاہتے ہو اور کبیر اسے کہتا رہتا ہے کہ نہیں میں ایسا بالکل بھی نہیں کر رہا تمہارے ساتھ کوئی دھوکہ نہیں دے رہا
18:21وہ مینو کی طرف دیکھتا ہے اور اسے بہت زیادہ غصہ آتا ہے اور وہ غصے میں اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے کمرے سے باہر نکال دیتا ہے
18:40اور وہ اپنی بہن اور کبیر کی ماں کو صفائی میں کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے کب وہاں پر جا کر سو گئی
18:49اور کبیر کی ماں تو ویسے بھی خوش ہوتی ہے اس کیونکہ رہیہ اپنا بیک تیار کر کے اپنے گھر چلی جاتی ہے
18:55اور کبیر کو کہتی ہے کہ اب میں دوبارہ واپس نہیں آؤں گی تم مجھے دھوکہ دے رہے اور کبیر کی ماں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
19:03اور مینو کو کہتی ہے کہ میں نے تمہیں کہا تھا جب تم کبیر اور ریہ کو علیدہ کر دوگی تمہاری شادی میں کبیر سے ضرور کرواؤں گی
19:12اور تم بس دیکھتی جاؤ اب میں تمہاری شادی کبیر سے ضرور کرواؤں گی مینو اس بات پر خوش ہو جاتی ہے
19:18اور ریہ اپنے گھر آ جاتی ہے کیونکہ اسکندر کی شادی ہونے والی ہے وہ بھی ایک پلان کے مطابق جان بوجھ کر ریہ کو اس گھر میں رکھا جاتا ہے
19:27تاکہ وہ شادی میں مصروف ہو جائے اور کبیر کو بھول جائے تاکہ کبیر اس کے دل میں نہ رہے
19:34اور وہ شاپنگ کے لئے کہتی ہے اپنے بھائی کو کہ میں بہت زیادہ شاپنگ کرنا چاہتی ہوں کیونکہ میری بھائی کی شادی ہے
19:41وہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہے وہاں پر کبیر آ کر ریہ کو سمجھاتا ہے لیکن ریہ تو سمجھتی نہیں ہے اس کی بات
19:50اور وہ اپنی بھائی کی شادی میں مصروف ہے اور اپنے بھائی کی شادی کے لئے بہت زیادہ خوش ہے
19:57اور کبیر سو رہا ہوتا ہے اور وہاں پر مینو آ جاتی ہے
20:01مینو کبیر کو سوتا ہو دیکھ کر جان بوجھ کر کبیر کے ساتھ ہی وہیں لیٹ کر سو جاتی ہے
20:07تاکہ وہ ریہ اور کبیر کو دور کر سکے اور ریہ جب آ کر دیکھتی ہے
20:12تو مینو کبیر کے ساتھ سو رہی ہوتی ہے اور وہ چھینے لگ جاتی ہے
20:16اور کبیر کی آنکھ کھل جاتی ہے اور مینو بھی اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے
20:20اور وہ بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے اور وہاں پر کبیر کی ماں آ جاتی ہے
20:25اور کبیر اور مینو تو بیٹھے ہوتے ہیں اور ریہ چلا رہی ہوتی ہے
20:31تو اس کی ماں کہتی ہے کہ تم کیوں چلا رہی ہو
20:33تو ریہ کہتی ہے کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں وہ کسی غیر عورت کے ساتھ سو رہا ہے
20:39اور اس کی ماں تو حیران ہو جاتی ہے کہ کبیر تو ایسا نہیں ہے
20:43اور ریا تو بس روتی ہی رہتی ہے
20:46کبیر اسے سمجھاتا ہے کہ نہیں مجھے نہیں معلوم یہ کب آ کر میرے ساتھ سو گئی
20:50مجھے نہیں معلوم وہ امینو بھی کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے
20:54کب میں یہاں پر آ کر سو گی اور میری آنکھ لگ گئی
20:56ایسا کچھ بھی نہیں ہے اور ریا بس روتی ہی رہتی ہے
21:00اور کبیر کہتا ہے کہ میں تمہاری قسم کھانے کے لیے تیار ہوں
21:03ریا کہتی ہے کہ ہاں میری قسم کھاؤ
21:06ایک ہی دفعہ قسم کھالو تاکہ میں مر جاؤں
21:08اور تم یہی چاہتے ہو
21:10اور کبیر اسے کہتا رہتا ہے
21:13کہ نہیں میں ایسا بلکل بھی نہیں کر رہا
21:15تمہارے ساتھ کوئی دھوکہ نہیں دے رہا
21:17وہ مینو کی طرف دیکھتا ہے
21:19اور اسے بہت زیادہ غصہ آتا ہے
21:20اور وہ غصے میں اس کا ہاتھ
21:23اسے میں اس کا ہاتھ پکڑ کر
21:25اسے اپنے کمرے سے باہر نکال دیتا ہے
21:28اور کہتا ہے کہ آئندہ تم میرے کمرے کے
21:30اردگرد بھی نظر آئی
21:32تو تمہیں وہیں پر چھوڑ کر آؤں گا
21:33جہاں سے تمہیں لے کر آیا تھا
21:35تو مینو ڈر جاتی ہے
21:36اور وہ اپنی بہن اور
21:39کبیر کی ماں کو صفائی میں کہتی ہے
21:42کہ مجھے نہیں معلوم ہے
21:43کب وہاں پر جا کر سو گئی
21:45اور کبیر کی ماں تو ویسے بھی خوش ہوتی ہے
21:47کیونکہ اردگر اپنا بیک تیار کر کے
21:50اپنے گھر چلی جاتی ہے
21:51اور کبیر کو کہتی ہے
21:54کہ اب میں دوبارہ واپس نہیں آؤں گی
21:56تو مجھے دھوکہ دے رہے
21:57اور کبیر کی ماں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
21:59اور مینو کو کہتی ہے
22:01کہ میں نے تمہیں کہا
22:02جب تم کبیر اور ریا کو
22:04علیدہ کر دو گی
22:06تمہاری شادی میں کبیر سے ضرور کرواؤں گی
22:08اور تم بس دیکھتی جاؤ
22:10اب میں تمہاری شادی کبیر سے ضرور کرواؤں گی
22:12مینو اس بات پر خوش ہو جاتی ہے
22:14اور ریا اپنے گھر آ جاتی ہے
22:16کیونکہ اسکندر کی شادی ہونے والی ہے
22:18وہ بھی ایک پلان کے مطابق
22:20جان بوجھ کر ریا کو اس گھر میں رکھا جاتا ہے
22:23تاکہ وہ شادی میں
22:24مصروف ہو جائے
22:26اور کبیر کو بھول جائے
22:27تاکہ کبیر
22:28اس کے دل میں نہ رہے
22:30اور وہ شاپنگ کے لئے کہتی ہے
22:32اپنے بھائی کو
22:33کہ میں بہت زیادہ شاپنگ کرنا چاہتی ہوں
22:35کیونکہ میری بھائی کی شادی ہے
22:37وہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
22:39وہاں پر کبیر آ کر ریا کو سمجھاتا ہے
22:41لیکن ریا تو سمجھتی نہیں ہے
22:45اس کی بات
22:45اور وہ اپنی بھائی کی شادی میں مصروف ہے
22:48اور اپنے بھائی کی شادی کے لئے
22:51بہت زیادہ خوش ہے
22:53کبیر سو رہا ہوتا ہے
22:55اور وہاں پر مینوں آ جاتی ہے
22:57مینوں کبیر کو سوتا ہو
22:58دیکھ کر جان بوجھ کر
22:59کبیر کے ساتھ ہی
23:01وہیں لیٹ کر سو جاتی ہے
23:03تاکہ وہ ریا اور کبیر کو دور کر سکے
23:06اور ریا جب آ کر دیکھتی ہے
23:08تو مینوں کبیر کے ساتھ سو رہی ہوتی ہے
23:10اور وہ چھینے لگ جاتی ہے
23:12اور کبیر کی آنکھ کھل جاتی ہے
23:14اور مینو بھی اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے
23:16اور وہ بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے
23:18اور وہاں پر کبیر کی ماں آ جاتی ہے
23:21اور کبیر اور مینو تو بیٹھے ہوتے ہیں
23:24اور عریہ چلا رہی ہوتی ہے
23:26تو اس کی ماں کہتی ہے کہ تم کیوں چلا رہی ہو
23:29تو عریہ کہتی ہے کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں
23:33وہ کسی غیر عورت کے ساتھ سو رہا ہے
23:35اور اس کی ماں تو حیران ہو جاتی ہے
23:38کہ کبیر تو ایسا نہیں ہے
23:39اور ریا تو بس روتی ہی رہتی ہے
23:42کبیر اسے سمجھاتا ہے کہ نہیں مجھے نہیں معلوم یہ کب آ کر میرے ساتھ سو گئی
23:46مجھے نہیں معلوم وہ امینو بھی کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے
23:50کب میں یہاں پر آ کر سو گی اور میری آنکھ لگ گئی
23:52ایسا کچھ بھی نہیں ہے اور ریا بس روتی ہی رہتی ہے
23:56اور کبیر کہتا ہے کہ میں تمہاری قسم کھانے کے لیے تیار ہوں
23:59ریا کہتی ہے کہ ہاں میری قسم کھاؤ
24:02ایک ہی دفعہ قسم کھالو تاکہ میں مر جاؤں
24:04اور تم یہی چاہتے ہو
24:06اور کبیر اسے کہتا رہتا ہے
24:09کہ نہیں میں ایسا
24:10بلکل بھی نہیں کر رہا تمہارے ساتھ
24:12کوئی دھوکہ نہیں دے رہا وہ مینو کی طرف
24:14دیکھتا ہے اور اسے بہت زیادہ غصہ آتا ہے
24:16اور وہ غصے میں اس کا ہاتھ
24:18اسے میں اس کا ہاتھ
24:21پکڑ کر اسے
24:22اپنے کمرے سے باہر نکال دیتا ہے اور کہتا ہے
24:24کہ آئندہ تم میرے کمرے کے
24:26اردگرد بھی نظر آئی تو تمہیں
24:28وہیں پر چھوڑ کر آنگا جہاں سے تمہیں
24:30لے کر آیا تھا تو مینو ڈر جاتی ہے
24:32اور وہ اپنی بہن
24:34اور کبیر کی ماں
24:37کو صفائی میں کہتی ہے
24:38کہ مجھے نہیں معلوم ہے کب وہاں پر جا کر
24:40سو گئی اور کبیر کی ماں
24:42تو ویسے بھی خوش ہوتی ہے
24:43کیونکہ رہی ہے اپنا بیک تیار کر کے
24:46اپنے گھر چلی جاتی ہے اور کبیر
24:48کو کہتی ہے
24:50کہ اب میں دوبارہ باپس نہیں آؤں گی
24:52تو مجھے دھوکہ دے رہے اور کبیر کی ماں
24:54بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
24:55اور مینو کو کہتی ہے کہ
24:57میں نے تمہیں کہا جب تم کبیر اور
25:00ریا کو علیدہ کر دوگی
25:02تمہاری شادی میں کبیر سے ضرور کرواؤں گی
25:04اور تم بس دیکھتی جاؤ
25:06اب میں تمہاری شادی کبیر سے ضرور کرواؤں گی
25:08مینو اس بات پر خوش ہو جاتی ہے
25:10اور ریا اپنے گھر آ جاتی ہے
25:12کیونکہ سکندر کی شادی ہونے والی ہے
25:14وہ بھی ایک پلان کے مطابق
25:16جان بوجھ کر ریا کو اس گھر میں
25:18رکھا جاتا ہے تاکہ وہ شادی میں
25:20مصروف ہو جائے اور کبیر
25:22کو بھول جائے تاکہ کبیر
25:24اس کے دل میں نہ رہے
25:26اور وہ شاپنگ کے لئے کہتی ہے
25:28اپنے بھائی کو کہ میں
25:30بہت زیادہ شاپنگ کرنا چاہتی ہوں کیونکہ
25:32میری بھائی کی شادی ہے وہ بہت زیادہ
25:34خوش ہوتی ہے وہاں پر کبیر آ کر
25:36ریا کو سمجھاتا ہے لیکن
25:38ریا تو سمجھتی نہیں ہے
25:41اس کی بات اور
25:42وہ اپنی بھائی کی شادی میں مصروف
25:44ہے اور اپنے بھائی کی شادی
25:46کے لئے بہت زیادہ
25:48خوش ہے اور
25:49کبیر سو رہا ہوتا ہے اور وہاں پر
25:52مینو آ جاتی ہے مینو کبیر
25:54کو سوتا ہو دیکھ کر جان بوجھ کر
25:55کبیر کے ساتھ ہی وہیں
25:58لیٹ کر سو جاتی ہے تاکہ
26:00وہ ریا اور کبیر کو دور کر سکے
26:02اور ریا جب آ کر دیکھتی ہے
26:04تو مینو کبیر کے ساتھ سو
26:06رہی ہوتی ہے اور وہ چھیھنے
26:08لگ جاتی ہے اور کبیر کی آنک
26:12اور وہ بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے
26:14اور وہاں پر کبیر کی ماں آ جاتی ہے
26:17اور کبیر اور نینوں تو بیٹھے ہوتے ہیں
26:20اور عریہ چلا رہی ہوتی ہے
26:22تو اس کی ماں کہتی ہے کہ تم کیوں چلا رہی ہو
26:25تو عریہ کہتی ہے کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں
26:29وہ کسی غیر عورت کے ساتھ سو رہا ہے
26:31اور اس کی ماں تو حیران ہو جاتی ہے
26:34کہ کبیر تو ایسا نہیں ہے
26:35اور عریہ تو بس روتی رہتی ہے
26:38کبیر اسے سمجھاتا ہے کہ نہیں مجھے نہیں معلوم
26:40کب آ کر میرے ساتھ سو گئی مجھے نہیں معلوم
26:43امینو بھی کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم
26:46میں کب میں یہاں پر آ کر سو گئی اور میری آنکھ لگ گئی
26:48ایسا کچھ بھی نہیں ہے اور ریا بس روتی ہی رہتی ہے
26:52اور کبیر کہتا ہے کہ میں تمہاری قسم کھانے کے لیے تیار ہوں
26:55ریا کہتی ہے کہ ہاں میری قسم کھاؤ
26:58ایک ہی دفعہ قسم کھالو تاکہ میں مر جاؤں
27:01اور تم یہی چاہتے ہو
27:02اور کبیر اسے کہتا رہتا ہے کہ نہیں
27:05میں ایسا بالکل بھی نہیں کر رہا
27:07تمہارے ساتھ کوئی دھوکہ نہیں دے رہا
27:09وہ مینو کی طرف دیکھتا ہے اور اسے بہت زیادہ غصہ آتا ہے
27:12اور وہ غصے میں اس کا ہاتھ
27:15اسے میں اس کا ہاتھ پکڑ کر
27:17اسے اپنے کمرے سے باہر نکال دیتا ہے
27:20اور کہتا ہے کہ آئندہ تم میرے کمرے کے
27:22اردگرد بھی نظر آئی
27:24تو تمہیں وہیں پر چھوڑ کر آنگا
27:25جہاں سے تمہیں لے کر آیا تھا
27:27تو مینو ڈر جاتی ہے
27:28اور وہ اپنی بہن
27:30اور کبیر کی ماں
27:32کو صفائی میں کہتی ہے
27:34کہ مجھے نہیں معلوم ہے کب وہاں پر جا کر سو گئی
27:37اور کبیر کی ماں
27:38تو ویسے بھی خوش ہوتی ہے
27:39کیونکہ ارہیہ اپنا بیک تیار کر کے
27:42اپنے گھر چلی جاتی ہے
27:43اور کبیر کو کہتی ہے
27:46کہ اب میں دوبارہ واپس نہیں آؤں گی
27:48تو مجھے دھوکہ دے رہے ہو
27:49کبیر کی ماں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
27:51وہ مینو کو کہتی ہے کہ
27:53میں نے تمہیں کہا تھا
27:54جب تم کبیر اور ارہیہ کو
27:56الادہ کر دوگی
27:58تمہاری شادی میں کبیر سے ضرور کرواؤں گی
28:00اور تم بس دیکھتی جاؤ
28:02اب میں تمہاری شادی کبیر سے ضرور کرواؤں گی
28:04مینو اس بات پر خوش ہو جاتی ہے
28:06اور ارہیہ اپنے گھر آ جاتی ہے
28:08کیونکہ اس کندر کی شادی ہونے والی ہے
28:10وہ بھی ایک پلان کے مطابق
28:12جان بوجھ کر ارہیہ کو اس گھر میں رکھا جاتا ہے
28:15تاکہ وہ شادی میں
28:16مسروف ہو جائے اور کبیر کو بھول جائے
28:19تاکہ کبیر
28:20اس کے دل میں نہ رہے
28:22اور وہ شاپنگ کے لئے کہتی ہے
28:24اپنے بھائی کو کہ
28:25میں بہت زیادہ شاپنگ کرنا چاہتی ہوں
28:27کیونکہ میری بھائی کی شادی ہے
28:29وہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
28:31وہاں پر کبیر آ کر ریا کو سمجھاتا ہے
28:33لیکن ریا تو سمجھتی نہیں ہے
28:37اس کی بات
28:37اور وہ اپنی بھائی کی شادی میں
28:40مسروف ہے
28:40اور اپنے بھائی کی شادی کے لئے
28:43بہت زیادہ خوش ہے
28:45اور کبیر سو رہا ہوتا ہے
28:47اور وہاں پر مینو آ جاتی ہے
28:49مینو کبیر کو سوتا ہو دیکھ کر
28:51جان بجھ کر کبیر کے ساتھ ہی
28:53وہیں لیٹ کر سو جاتی ہے
28:55تا کہ وہ ریا اور کبیر
28:57کو دور کر سکے اور ریا جب آ کر
28:59دیکھتی ہے تو مینو
29:00کبیر کے ساتھ سو رہی ہوتی ہے
29:02اور وہ چھینے لگ جاتی ہے
29:04اور کبیر کی آنکھ کھل جاتی ہے اور مینو
29:07بھی اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے
29:08اور وہ بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے
29:10اور وہاں پر کبیر کی ماں آ جاتی ہے
29:13اور کبیر اور نینوں تو بیٹھے ہوتے ہیں
29:16اور اریہ چلا رہی ہوتی ہے
29:18تو اس کی ماں کہتی ہے کہ تم کیوں چلا رہی ہو
29:21تو اریہ کہتی ہے کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں
29:25وہ کسی غیر عورت کے ساتھ سو رہا ہے
29:27اور اس کی ماں تو حیران ہو جاتی ہے
29:30کہ کبیر تو ایسا نہیں ہے
29:31اور اریہ تو بس روتی رہتی ہے
29:34کبیر اسے سمجھاتا ہے کہ نہیں مجھے نہیں معلوم
29:36یہ کب آکر میرے ساتھ سو گئی مجھے نہیں معلوم وہ امینو بھی کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے کب میں یہاں پر آکر سو گئی
29:43اور میری آنکھ لگ گئی ایسا کچھ بھی نہیں ہے اور ریا بس روتی ہی رہتی ہے اور کبیر کہتا ہے کہ میں تمہاری قسم کھانے کے لیے تیار ہوں
29:51ریا کہتی ہے کہ ہاں میری قسم کھاؤ ایک ہی دفعہ قسم کھالو تاکہ میں مر جاؤں اور تم یہی چاہتے ہو
29:58اور کبیر اسے کہتا رہتا ہے کہ نہیں میں ایسا بلکل بھی نہیں کر رہا تمہارے ساتھ کوئی دھوکہ نہیں دے رہا
30:05وہ مینو کی طرف دیکھتا ہے اور اسے بہت زیادہ غصہ آتا ہے اور وہ غصے میں اس کا ہاتھ
30:11اسے میں اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے کمرے سے باہر نکال دیتا ہے اور کہتا ہے کہ آئندہ تم میرے کمرے کے
30:18اردگرد بھی نظر آئی تو تمہیں وہیں پر چھوڑ کر آنگا جہاں سے تمہیں لے کر آیا تھا تو مینو ڈر جاتی ہے
30:24اور وہ اپنی بہن اور کبیر کی ماں کو صفائی میں کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے کب وہاں پر جا کر سو گئی
30:33اور کبیر کی ماں تو ویسے بھی خوش ہوتی ہے اس کیونکہ ریا اپنا بیک تیار کر کے اپنے گھر چلی جاتی ہے
30:39اور کبیر کو کہتی ہے کہ اب میں دوبارہ باپس نہیں آؤں گی تو مجھے دھوکہ دے رہے اور کبیر کی ماں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
30:47وہ مینو کو کہتی ہے کہ میں نے تمہیں کہا تھا جب تم کبیر اور ریا کو علیدہ کر دو گی
30:54تمہاری شادی میں کبیر سے ضرور کرواؤں گی اور تم بس دیکھتی جاؤ اب میں تمہاری شادی کبیر سے ضرور کرواؤں گی
31:00مینو اس بات پر خوش ہو جاتی ہے اور ریا اپنے گھر آ جاتی ہے کیونکہ اس کندر کی شادی ہونے والی ہے
31:06وہ بھی ایک پلان کے مطابق جان بوجھ کر ریا کو اس گھر میں رکھا جاتا ہے تاکہ وہ شادی میں مسروف ہو جائے
31:14اور کبیر کو بھول جائے تاکہ کبیر اس کے دل میں نہ رہے اور وہ شاپنگ کے لئے کہتی ہے
31:20اپنے بھائی کو کہ میں بہت زیادہ شاپنگ کرنا چاہتی ہوں کیونکہ میری بھائی کی شادی ہے
31:25وہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہے وہاں پر کبیر آ کر ریا کو سمجھاتا ہے لیکن ریا تو سمجھتی نہیں ہے اس کی بات
31:33اور وہ اپنی بھائی کی شادی میں مسروف ہے اور اپنے بھائی کی شادی کے لئے بہت زیادہ خوش ہے
31:41اور کبیر سو رہا ہوتا ہے اور وہاں پر مینو آ جاتی ہے
31:45مینو کبیر کو سوتا ہو دیکھ کر جان بوجھ کر کبیر کے ساتھ ہی وہیں لیٹ کر سو جاتی ہے
31:51تاکہ وہ ریا اور کبیر کو دور کر سکے اور ریا جب آ کر دیکھتی ہے
31:56تو مینو کبیر کے ساتھ سو رہی ہوتی ہے اور وہ چھینے لگ جاتی ہے
32:00اور کبیر کی آنکھ کھل جاتی ہے اور مینو بھی اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے
32:04اور وہ بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے اور وہاں پر کبیر کی ماں آ جاتی ہے
32:09اور مینو تو بیٹھے ہوتے ہیں اور عریہ چلا رہی ہوتی ہے
32:14تو اس کی ماں کہتی ہے کہ تم کیوں چلا رہی ہو
32:17تو ریا کہتی ہے کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں وہ کسی غیر عورت کے ساتھ سو رہا ہے
32:23اور اس کی ماں تو حیران ہو جاتی ہے کہ کبیر تو ایسا نہیں ہے
32:27اور ریا تو بس روتی ہی رہتی ہے
32:29کبیر اسے سمجھاتا ہے کہ نہیں مجھے نہیں معلوم یہ کب آ کر میرے ساتھ سو گئی
32:34مجھے نہیں معلوم وہ امینو بھی کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے
32:38کب میں یہاں پر آ کر سو گی اور میری آنکھ لگ گئی
32:40ایسا کچھ بھی نہیں ہے اور ریا بس روتی ہی رہتی ہے
32:44اور کبیر کہتا ہے کہ میں تمہاری قسم کھانے کے لیے تیار ہوں
32:47ریا کہتی ہے کہ ہاں میری قسم کھاؤ
32:50ایک ہی دفعہ قسم کھالو تاکہ میں مر جاؤں
32:52اور تم یہی چاہتے ہو
32:54اور کبیر اسے کہتا رہتا ہے
32:56کہ نہیں میں ایسا بلکل بھی نہیں کر رہا
32:59تمہارے ساتھ کوئی دھوکہ نہیں دے رہا
33:01وہ مینوں کی طرف دیکھتا ہے
33:03اور اسے بہت زیادہ غصہ آتا ہے
33:04اور وہ غصے میں اس کا ہاتھ
33:07اسے میں اس کا ہاتھ پکڑ کر
33:09اسے اپنے کمرے سے باہر نکال دیتا ہے
33:11اور کہتا ہے کہ آئندہ تم میرے کمرے کے
33:14اردگرد بھی نظر آئی
33:16تو تمہیں وہیں پر چھوڑ کر آؤں گا
33:17جہاں سے تمہیں لے کر آیا تھا
33:19تو مینوں ڈر جاتی ہے
33:20اور وہ اپنی بہن اور
33:23کبیر کی ماں کو صفائی میں
33:25کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے
33:27کب وہاں پر جا کر سو گئی
33:29اور کبیر کی ماں تو ویسے بھی خوش ہوتی ہے
33:31اس کیوں کہ اپنا بیک تیار کر کے
33:34اپنے گھر چلی جاتی ہے
33:35اور کبیر کو کہتی ہے
33:38کہ اب میں دوبارہ واپس نہیں آؤں گی
33:40تو مجھے دھوکہ دے رہے ہو
33:41کبیر کی ماں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
33:43اور مینوں کو کہتی ہے کہ
33:45میں نے تمہیں کہا تھا
33:46جب تم کبیر اور ریا کو
33:48علیدہ کر دوگی
33:50تمہاری شادی میں کبیر سے ضرور کرواؤں گی
33:52اور تم بس دیکھتی جاؤ
33:54اب میں تمہاری شادی کبیر سے ضرور کرواؤں گی
33:56مینوں اس بات پر خوش ہو جاتی ہے
33:58اور ریا اپنے گھر آ جاتی ہے
34:00کیونکہ اسکندر کی شادی ہونے والی ہے
34:02وہ بھی ایک پلان کے مطابق
34:04جان بوجھ کر ریا کو اس گھر میں رکھا جاتا ہے
34:07تاکہ وہ شادی میں
34:08مسروف ہو جائے اور کبیر کو بھول جائے
34:11تاکہ کبیر
34:13اس کے دل میں نہ رہے
34:14اور وہ شاپنگ کے لئے کہتی ہے
34:16اپنے بھائی کو کہ میں بہت زیادہ شاپنگ کرنا جاتی ہوں
34:19کیونکہ میری بھائی کی شادی ہے
34:21وہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
34:23وہاں پر کبیر آ کر ریا کو سمجھاتا ہے
34:25لیکن ریا تو سمجھتی نہیں ہے
34:29اس کی بات
34:29اور وہ اپنی بھائی کی شادی میں
34:32مسروف ہے
34:32اور اپنے بھائی کی شادی کے لئے
34:35بہت زیادہ خوش ہے
34:37اور کبیر سو رہا ہوتا ہے
34:39اور وہاں پر مینو آ جاتی ہے
34:41مینو کبیر کو سوتا ہو
34:42دیکھ کر جان بوجھ کر کبیر کے ساتھ ہی
34:45وہیں لیٹ کر سو جاتی ہے
34:47تاکہ وہ ریا اور کبیر کو دور کر سکے
34:50اور ریا جب آ کر دیکھتی ہے
34:51تو مینو کبیر کے ساتھ سو رہی ہوتی ہے
34:54اور وہ چھینے لگ جاتی ہے
34:56اور کبیر کی آنکھ کھل جاتی ہے
34:58اور مینو بھی اٹھ کر کھڑی ہو جاتی ہے
35:00اور وہ بہت زیادہ رو رہی ہوتی ہے
35:02اور وہاں پر کبیر کی ماں آ جاتی ہے
35:05اور کبیر اور مینو تو بیٹھے ہوتے ہیں
35:08اور ریا چلا رہی ہوتی ہے
35:10تو اس کی ماں کہتی ہے
35:11کہ تم کیوں چلا رہی ہو
35:13تو ریا کہتی ہے
35:14کہ اپنے بیٹے کو سمجھائیں
35:17وہ کسی غیر عورت کے ساتھ سو رہا ہے
35:19اور اس کی ماں تو حیران ہو جاتی ہے
35:22کہ کبیر تو ایسا نہیں ہے
35:23اور ریا تو بس روتی رہتی ہے
35:25کبیر اسے سمجھاتا ہے کہ نہیں
35:27مجھے نہیں معلوم یہ کب آ کر میرے ساتھ
35:30سو گئی مجھے نہیں معلوم
35:31امینو بھی کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم
35:33میں کب میں یہاں پر آ کر سو گی
35:35اور میری آنکھ لگ گئی ایسا کچھ بھی نہیں ہے
35:38اور ریا بس روتی رہتی ہے
35:40اور کبیر کہتا ہے کہ میں تمہاری قسم کھانے
35:42کے لیے تیار ہوں
35:43ریا کہتی ہے کہ ہاں میری قسم کھاؤ
35:46ایک ہی دفعہ قسم کھالو تاکہ میں مر جاؤں اور تم یہی چاہتے ہو اور کبیر اسے کہتا رہتا ہے کہ نہیں میں ایسا بالکل بھی نہیں کر رہا تمہارے ساتھ کوئی دھوکہ نہیں دے رہا
35:57وہ مینو کی طرف دیکھتا ہے اور اسے بہت زیادہ غصہ آتا ہے اور وہ غصے میں اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے کمرے سے باہر نکال دیتا ہے
36:16اور وہ اپنی بہن اور کبیر کی ماں کو صفائی میں کہتی ہے کہ مجھے نہیں معلوم ہے کب وہاں پر جا کر سو گئی
36:25اور کبیر کی ماں تو ویسے بھی خوش ہوتی ہے اس کیونکہ ریا اپنا بیگ تیار کر کے اپنے گھر چلی جاتی ہے
36:31اور کبیر کو کہتی ہے کہ اب میں دوبارہ واپس نہیں آؤں گی تو مجھے دھوکہ دے رہے اور کبیر کی ماں بہت زیادہ خوش ہوتی ہے
36:39اور مینو کو کہتی ہے کہ میں نے تمہیں کہا جب تم کبیر اور ریا کو علیدہ کر دوگی تمہاری شادی میں کبیر سے ضرور کرواؤں گی
36:48اور تم بس دیکھتی جاؤ اب میں تمہاری شادی کبیر سے ضرور کرواؤں گی مینو اس بات پر خوش ہو جاتی ہے
36:54اور ریا اپنے گھر آ جاتی ہے کیونکہ اسکندر کی شادی ہونے والی ہے وہ بھی ایک پلان کے مطابق جان بوجھ کر ریا کو اس گھر میں رکھا جاتا ہے
37:03تا کہ وہ شادی میں مصروف ہو جائے اور کبیر کو بھول جائے تا کہ کبیر اس کے دل میں نہ رہے
37:10اور وہ شاپنگ کے لئے کہتی ہے اپنے بھائی کو کہ میں بہت زیادہ شاپنگ کرنا چاہتی ہوں کیونکہ میری بھائی کی شادی ہے
37:17وہ بہت زیادہ خوش ہوتی ہے وہاں پر کبیر آ کر ریا کو سمجھاتا ہے لیکن ریا تو سمجھتی نہیں ہے اس کی بات
37:25اور وہ اپنی بھائی کی شادی میں مصروف ہے اور اپنے بھائی کی شادی کے لئے بہت زیادہ خوش ہے
37:33اور کبیر سو رہا ہوتا ہے اور وہاں پر مینو آ جاتی ہے مینو کبیر کو سوتا ہو دیکھ کر جان بوجھ

Recommended