- yesterday
#Sher #DanishtTaimoor #Sara Khan
Sher Drama Episode 13 - Danisht Taimoor - Sara Khan - 2nd July 2025 - Har Pal Entertainment
#Sher #DanishtTaimoor #Sara Khan
Some love stories aren't just written in hearts—they're carved through pain, sacrifice, and fire. Enter the world of Sher, where two souls—Sher Zaman and Fajar—dare to love beyond the lines drawn by generations of hate.
Danish Taimoor breathes life into Sher Zaman, a man raised with command in his veins—fierce, proud, and built to lead.
Sarah Khan shines as Fajar, a gentle heart swept into the storm of a family feud, trying to hold on to love and light in a world clouded by old grudges.
Their paths were never meant to cross. But love… had other plans.
Sher is a gripping Pakistani drama packed with raw emotions, intense rivalries, and deep-rooted traditions.
From kidnappings and secret alliances to broken promises and forbidden love, every episode leaves you wanting more.
Featuring a stellar cast and top-tier storytelling from the makers of iconic drama hits.
Cast:
Danish Taimoor as Sher Zaman
Sarah Khan as Fajar
Arjumand Rahim,
Sunita Marshall,
Nadia Afgan,
Yousuf Bashir Qureshi,
Faizan Shaikh,
Atiqa Odho, and more.
Written by: Zanjabeel Asim
Directed by: Aehsun Talish
Airs Wed & Thu at 8:00 PM, only on ARY Digital
Don't miss this emotional rollercoaster of love, loyalty, and legacy.
#Sher #DanishTaimoor #SarahKhan #PakistaniDrama #ARYDigital #DramaSerial #NewDrama2025 #FamilyFeud #LoveStory #RomanticDrama #ZanjabeelAsim #AehsunTalish #SherZaman #Fajar #pakistanitvdrama
@arydigital
Sher Drama Episode 13 - Danisht Taimoor - Sara Khan - 2nd July 2025 - Har Pal Entertainment
#Sher #DanishtTaimoor #Sara Khan
Some love stories aren't just written in hearts—they're carved through pain, sacrifice, and fire. Enter the world of Sher, where two souls—Sher Zaman and Fajar—dare to love beyond the lines drawn by generations of hate.
Danish Taimoor breathes life into Sher Zaman, a man raised with command in his veins—fierce, proud, and built to lead.
Sarah Khan shines as Fajar, a gentle heart swept into the storm of a family feud, trying to hold on to love and light in a world clouded by old grudges.
Their paths were never meant to cross. But love… had other plans.
Sher is a gripping Pakistani drama packed with raw emotions, intense rivalries, and deep-rooted traditions.
From kidnappings and secret alliances to broken promises and forbidden love, every episode leaves you wanting more.
Featuring a stellar cast and top-tier storytelling from the makers of iconic drama hits.
Cast:
Danish Taimoor as Sher Zaman
Sarah Khan as Fajar
Arjumand Rahim,
Sunita Marshall,
Nadia Afgan,
Yousuf Bashir Qureshi,
Faizan Shaikh,
Atiqa Odho, and more.
Written by: Zanjabeel Asim
Directed by: Aehsun Talish
Airs Wed & Thu at 8:00 PM, only on ARY Digital
Don't miss this emotional rollercoaster of love, loyalty, and legacy.
#Sher #DanishTaimoor #SarahKhan #PakistaniDrama #ARYDigital #DramaSerial #NewDrama2025 #FamilyFeud #LoveStory #RomanticDrama #ZanjabeelAsim #AehsunTalish #SherZaman #Fajar #pakistanitvdrama
@arydigital
Category
😹
FunTranscript
00:00You
00:13Shit
00:18My dad
00:20Guess you don't
00:30That's very good, it's a very good thing.
01:00It's just that my head is scared, it's not going to be finished.
01:05I'm taking your pills, but it's still fast, it's still not going to be finished.
01:11I'm going to call him, who made Taaya Ji a sheep.
01:14Why would he be angry with his head?
01:18You have to get your help.
01:20Ahhhh!
01:24Today we are going to know that the cockroach is dangerous from the bear.
01:44The bear!
01:45The bear!
01:46The bear!
01:47The bear!
01:48The bear!
01:49The bear!
01:50The bear!
01:51The bear!
01:52The bear!
01:54The bear!
02:04After this.
02:12The bear!
02:17The bear!
02:21η ये बेचानी ये बेता भी मेरी समझ से बहार है
02:25अब तुम्हारे बारे मैं सोचता हूँ तो दिल की धर णित्य अधियस हो जाती है
02:29मुझे साफ साफ सुना ही देती है
02:33तुम्हें तो इस बात की भी खبر نہیں कि मैं
02:37तुम्हारे लीए कितना बेकरा
02:51I will wait to see you in your heart, that you will make yourself.
02:58I will never tell you about your feelings.
03:04They say that if you are true, then the meaning will be fulfilled.
03:12I will wait for you.
03:19I will never tell you about your feelings.
03:31I will never tell you about your feelings.
03:42What?
03:43Open your clothes?
03:44Washroom?
03:45Okay.
03:46Okay.
03:47What?
03:48Open your clothes?
03:52Washroom?
03:56Okay.
04:01Okay.
04:06Okay.
04:14Parrot are you?
04:36Okay.
05:06Okay.
05:08Yes.
05:09So,
05:13you're going to see me.
05:18Okay.
05:19Okay.
05:21Okay.
05:23Okay.
05:24Okay.
05:26Okay.
05:30Okay.
05:31Okay.
05:33Hello viewers, Salma is a good friend of mine who is 18 years old. She is a good friend of mine, but she is a good friend of mine.
05:59A good friend of mine, Salma is a good friend of mine. She is a good friend of mine. She is a good friend of mine.
06:20She is a good friend of mine. She is a good friend of mine. She is a good friend of mine.
06:30She is a good friend of mine. Salma is a good friend of mine. She is a good friend of mine.
06:39I am not alone.
07:09ڈراما سلکھ کے حوالے سے اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل سبسکرائب کرنا مت بھولیے
07:19ڈینکس فار واشنگ اللہ حافظ
07:21ہیلو ویورز سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
07:28وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
07:33دن بر رسیدے کارتی ہے گاہ کو کتانے سنتی ہے اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
07:39دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے انجنیر بننے کا لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
07:48ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
07:52ایک امیر خاتون مدیہا بیگم مال میں شاپنگ کرتی ہے اور کیش کاؤنٹر پر آتر کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
08:00تم جیسے لوگ بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں خواب نہیں
08:04سلمہ کے آنکھوں میں آسو ہا جاتا ہے مگر وہ کچھ نہیں کہتی
08:08اسی رات سلمہ خاموشی سے اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے کچھ پیسے نکالتی ہے
08:13وہ پیسے جو دانش نے اس کا اسکالرشپ پاؤں بڑھنے کے لیے رکھتے ہیں
08:19وہ پیسے لے کر وہ میٹر رکھتی ہے خود کے لیے
08:24سلمہ اگلے چھے ماہ مال میں کام بھی کرتی ہے اور رات کو پڑھائی بھی
08:29دانش کو کچھ پتہ نہیں پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
08:34اور جب ریزل آتا ہے تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
08:37دانش حیران رہ جاتا ہے
08:39سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
08:42اب میں رسید نہیں خواب ہوں خواب کاتوں گی اور وہ خواب تمہارے لیے میرے بھی ہے
08:48یہ کہانی ان ماہوں کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
08:53یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
09:00رامسل کے حوالے سے
09:02اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
09:04ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
09:06سبسکراب کرنا مت بھولیے
09:08تینکس فار واشنگ
09:09اللہ حافظ
09:10ہیلو ویورز
09:12سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
09:17وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
09:21دن بھر رسیدیں کارتی ہے
09:23گاہ کو کے تانے سنتی ہے
09:25اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
09:28دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
09:31انجنیر بننے کا
09:33لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
09:36ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
09:40ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
09:43مال میں شاپنگ کرتی ہے
09:44اور کیش کاؤنٹر پر آتر
09:46کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
09:48تم جیسے لوگ بس رسیدیں ہی کارت سکتے ہیں
09:52خواب نہیں
09:53سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
09:55مگر وہ کچھ نہیں کہتی
09:56اسی رات سلمہ خاموشی سے
09:58اپنے بیٹے کے بک سے کہنے جیسے
10:00کچھ پیسے نکالتی ہے
10:02اپنے سے جو دانش نے اس کا
10:04اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے
10:06رکھے تھے
10:07اپنے سے لے کر وہ
10:08میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
10:12خود کے لئے
10:13سلمہ اگلے چھے ماہ
10:15مال میں کام بھی کرتی ہے
10:17اور رات کو پڑھائی بھی
10:18دانش کو کچھ پتہ نہیں
10:20پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
10:22اور جب ریزل آتا ہے
10:24تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
10:26دانش حیران رہ جاتا ہے
10:27سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
10:30اب میں رسید نہیں خواب ہوں
10:32خواب کھاٹوں گی
10:34اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
10:36یہ کہانی
10:38ان ماہوں کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
10:42یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
10:45جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
10:49رامسل کے حوالے سے
10:50اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
10:53ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
10:55سبسکرائب کرنا مت بھولیے
10:57تینکس فار واشنگ
10:58اللہ حافظ
10:59ہیلو بیورز
11:00سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
11:02جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کی ساتھ رہتی ہے
11:06وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
11:08کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
11:10دن بر رسیدے کارتی ہے
11:12گاہ کو کتانے سنتی ہے
11:14اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
11:17دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
11:20انجنیر بننے کا
11:21لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
11:25ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
11:29ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
11:31مال میں شاپنگ کرتی ہے
11:33اور کیش کاؤنٹر پر آکر
11:34کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
11:37تم جسے لوگ بس رسیدے ہی کارٹ سکتے ہیں
11:41خواب نہیں
11:41سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
11:44مگر وہ کچھ نہیں کہتی
11:45اسی رات سلمہ خاموشی سے
11:47اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
11:49کچھ پیسے نکالتی ہے
11:50وہ پیسے جو دانش نے
11:53اس کا اسکالرشپ پاوم کرنے کے لیے رکھے تھے
11:56وہ پیسے لے کر
11:57وہ میٹرک کا ٹیوٹر رکھتی ہے
12:00خود کے لیے
12:01سلمہ اگلے چھے ماہ
12:04مال میں کام بھی کرتی ہے
12:05اور رات کو پڑھائی بھی
12:06دانش کو کچھ پتہ نہیں
12:08پھر ایک دن سلمہ میٹرک کا امتحان دیتی ہے
12:11اور جب ریزل آتا ہے
12:13تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
12:14دانش حیران رہ جاتا ہے
12:16سلمہ اس کے سامنے آ کر
12:18صرف ایک جملہ کہتی ہے
12:19اب میں رسید نہیں خواب ہوں
12:21خواب کاٹوں گی
12:23اور وہ خواب تمہارے نہیں
12:24میرے بھی ہے
12:25یہ کہانی
12:27ان ماہوں کی ہے
12:28جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
12:30یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
12:34جو عمر کے کسی بھی موڑ پر
12:36خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
12:37درامہ سل کے حوالے سے
12:39اپنے رائے کی اظہار
12:41لازمی کمن کریں
12:42ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
12:43سبسکرائب کرنا مت بھولیے
12:45تینکس فار واشنگ
12:46اللہ حافظ
12:48ہیلو ویورز
12:49سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
12:51جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے
12:53اندانش کے ساتھ رہتی ہے
12:54وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
12:57کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
12:59دن بر رسیدے کارتی ہے
13:01گاہ کو کتانے سنتی ہے
13:03اور شام کو
13:03تکیہاری گہر آتی ہے
13:05دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
13:09انجنیر بننے کا
13:10لیکن سماج
13:11ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
13:14ایک دن سلمہ
13:16کی زندگی بدل جاتی ہے
13:18ایک امیر خاتون
13:19مدیہا بیگم
13:20مال میں شاپنگ کرتی ہے
13:21اور کیش کاؤنٹر پر آتر
13:23کسی بات پر سلمہ کو
13:25نیچہ دکھاتی ہے
13:26تم جیسے لوگ
13:27بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
13:29خواب نہیں
13:30سلمہ کے آنگوں میں آسو آ جاتا ہے
13:32مگر وہ کچھ نہیں کہتی
13:34اسی رات سلمہ خاموشی سے
13:36اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
13:38کچھ پیسے نکالتی ہے
13:39وہ پیسے جو دانش نے
13:41اس کا اسکالرشپ پاؤنگ کرنے کے لیے
13:44رکھے تھے
13:45وہ پیسے لے کر
13:46وہ میٹر رکھتی ہے
13:49خود کے لیے
13:50سلمہ اگلے چھے ماہ
13:52مال میں کام بھی کرتی ہے
13:54اور رات کو پڑھائی بھی
13:55دانش کو کچھ پتہ نہیں
13:57پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
14:00اور جب ریزل آتا ہے
14:01تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
14:03دانش حیران رہ جاتا ہے
14:05سلمہ اس کے سامنے آ کر
14:06صرف ایک جملہ کہتی ہے
14:08اب میں رسید نہیں
14:09خواب ہوں
14:10خواب کھاٹوں گی
14:11اور وہ خواب تمہارے نہیں
14:13میرے بھی ہے
14:14یہ کہانی
14:16ان ماہوں کی ہے
14:17جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
14:19یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
14:22جو عمر کے کسی بھی موڑ پر
14:24خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
14:26رامسل کے حوالے سے
14:28اپنے رائے کی اظہار
14:29لازمی کمن کریں
14:30ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
14:32سبسکرائب کرنا مت بھولیے
14:34تینکس فار وانچنگ
14:35اللہ حافظ
14:36ہلو ویورز
14:38سلمہ ایک محنتی بیوہ ہاتھون ہے
14:40جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے
14:42دانش کے ساتھ رہتی ہے
14:43وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
14:45کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
14:47دن بھر رسیدے کارتی ہے
14:49گاہ کو کتانے سنتی ہے
14:51اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
14:54دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
14:58انجنیر بننے کا
14:59لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
15:02ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
15:06ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
15:09مال میں شاپنگ کرتی ہے
15:10اور کیش کاؤنٹر پر آتر
15:12کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
15:15تم جیسے لوگ
15:16بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
15:18خواب نہیں
15:19سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
15:21مگر وہ کچھ نہیں کہتی
15:22اسی رات سلمہ خاموشی سے
15:24اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
15:26کچھ پیسے نکالتی ہے
15:28وہ پیسے جو دانش نے اس کا
15:30اسکالک شپ پاؤں بڑھنے کے لئے رکھے تھے
15:33وہ پیسے لے کر
15:34وہ میٹر رکھتی ہے
15:38خود کے لئے
15:39سلمہ اگلے چھ مال میں کام بھی کرتی ہے
15:43اور رات کو پڑھائی بھی
15:44دانش کو کچھ پتہ نہیں
15:46پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
15:48اور جب ریزل آتا ہے
15:50تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
15:52دانش حیران رہ جاتا ہے
15:53سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
15:56اب میں رسید نہیں خواب ہوں
15:58خواب کھاٹوں گی
16:00اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
16:02یہ کہانی
16:04ان ماو کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
16:08یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
16:11جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
16:15رامسل کے حوالے سے
16:16اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
16:19ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
16:21سبسکرائب کرنا مت بھولیے
16:23تینکس فار واشنگ
16:24اللہ حافظ
16:25ہلو ویور سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
16:28جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
16:32وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
16:34کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
16:36دن بر رسیدیں کارتی ہے
16:38گاہ کو کے تانے سنتی ہے
16:40اور شام کو تکیہاری گر آتی ہے
16:43دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
16:46انجنیر بننے کا
16:48لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
16:51ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
16:55ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
16:57مال میں شاپنگ کرتی ہے
16:59اور کیش کاؤنٹر پر آتر
17:00کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
17:03تم جیسے لوگ
17:04بس رسیدیں ہی کارت سکتے ہیں
17:07خواب نہیں
17:08سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
17:10مگر وہ کچھ نہیں کہتی
17:11اسی رات سلمہ خاموشی سے
17:13اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
17:15کچھ پیسے نکالتی ہے
17:17اپنے سے جو دانش نے اس کا
17:19اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
17:22اپنے سے لے کر وہ
17:23میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
17:26خود کے لئے
17:28سلمہ اگلے چھ ماہ
17:30مال میں کام بھی کرتی ہے
17:31اور رات کو پڑھائی بھی
17:33دانش کو کچھ پتہ نہیں
17:34پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
17:37اور جب ریزل آتا ہے تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
17:40دانش حیران رہ جاتا ہے
17:42سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
17:47خواب کاٹوں گی
17:49اور وہ خواب تمہارے لئے میرے بھی ہے
17:51یہ کہانی
17:53ان ماو کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
17:57یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
18:00جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
18:03رامسل کے حوالے سے
18:05اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
18:08ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
18:09سبسکرائب کرنا مت بھولیے
18:11تینکس فار واشنگ
18:13اللہ حافظ
18:14ہلو ویورز سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
18:17جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
18:21وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
18:23کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
18:25دن بر رسیدے کارتی ہے
18:27گاہ کو کتانے سنتی ہے
18:29اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
18:31دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
18:35انجنیر بننے کا
18:36لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
18:40ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
18:44ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
18:46مال میں شاپنگ کرتی ہے
18:48اور کیش کاؤنٹر پر آتر
18:49کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
18:52تم جیسے لوگ بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
18:55خواب نہیں
18:56سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
18:58مگر وہ کچھ نہیں کہتی
19:00اسی رات سلمہ خاموشی سے
19:02اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
19:04کچھ پیسے نکالتی ہے
19:05وہ پیسے جو دانش نے اس کا
19:08اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
19:10وہ پیسے لے کر
19:12وہ میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
19:15خود کے لئے
19:16سلمہ اگلے چھے ماہ
19:18مال میں کام بھی کرتی ہے
19:20اور رات کو پڑھائی بھی
19:21دانش کو کچھ پتہ نہیں
19:23پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
19:26اور جب ریزل آتا ہے
19:27تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
19:29دانش حیران رہ جاتا ہے
19:31سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
19:34اب میں رسید نہیں خواب ہوں
19:36خواب کھاٹوں گی
19:37اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
19:40یہ کہانی ان ماہوں کی ہے
19:43جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
19:45یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
19:48جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
19:52اپنے رائے کی اظہار لازمی کمین کریں
19:56ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
19:58سبسکرائب کرنا مت بھولیے
20:00تینکس فار واشنگ
20:01اللہ حافظ
20:02ہلو ویورز
20:04سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
20:06جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کی ساتھ رہتی ہے
20:09وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
20:11کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
20:13دن بر رسیدے کارتی ہے
20:16گاہ کو کتانے سنتی ہے
20:17اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
20:22طالب علم خواب دیکھتا ہے
20:24انجنیر بننے کا
20:25لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
20:29ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
20:33ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
20:35مال میں شاپنگ کرتی ہے
20:36اور کیش کاؤنٹر پر آتر
20:38کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
20:41تم جسے لوگ بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
20:44خواب نہیں
20:45سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
20:47مگر وہ کچھ نہیں کہتی
20:48اسی رات سلمہ خاموشی سے اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
20:53کچھ پیسے نکالتی ہے
20:54وہ پیسے جو دانش نے اس کا
20:56اسکالرشپ پاؤں کرنے کے لئے رکھے تھے
20:59وہ پیسے لے کر وہ
21:01میٹر رکھتی ہے
21:04خود کے لئے
21:05سلمہ اگلے چھ مال میں کام بھی کرتی ہے
21:09اور رات کو پڑھائی بھی
21:10دانش کو کچھ پتہ نہیں
21:12پھر ایک دن سلمہ میٹرک کا امتحان دیتی ہے
21:14اور جب ریزل آتا ہے تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
21:18دانش حیران رہ جاتا ہے
21:20سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
21:22اب میں رسید نہیں خواب ہوں
21:24خواب کھاٹوں گی
21:26اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
21:29یہ کہانی
21:30ان ماؤ کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
21:34یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
21:37جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
21:41درامہ سل کے حوالے سے اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
21:45ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
21:47سبسکرائب کرنا مت بھولیے
21:49تینکس فار واشنگ
21:50اللہ حافظ
21:51ہیلو ویورز
21:53سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
21:54جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
21:58وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
22:00کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
22:02دن بر رسیدے کارتی ہے
22:04گاہ کو کے تانے سنتی ہے
22:06اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
22:09دانش ایک
22:10اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
22:12انجنیر بننے کا
22:14لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر
22:16بات کرتا ہے
22:18ایک دن سلمہ کی زندگی
22:20بدل جاتی ہے
22:21ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
22:23مال میں شاپنگ کرتی ہے
22:25اور کیش کاؤنٹر پر آتر
22:26کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
22:29تم جیسے لوگ بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
22:33خواب نہیں
22:34سلمہ کے آنکھوں میں آسو ہا جاتا ہے
22:36مگر وہ کچھ نہیں کہتی
22:37اسی رات سلمہ خاموشی سے
22:39اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
22:41کچھ پیسے نکالتی ہے
22:43وہ پیسے جو دانش نے
22:45اس کا اسکالرشپ پاؤں کرنے کے لئے رکھے تھے
22:48وہ پیسے لے کر
22:49وہ میٹر رکھتی ہے
22:53خود کے لئے
22:54سلمہ اگلے چھے ماہ
22:56مال میں کام بھی کرتی ہے
22:58اور رات کو پڑھائی بھی
22:59دانش کو کچھ پتہ نہیں
23:00پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
23:03اور جب ریزل آتا ہے
23:05تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
23:06دانش حیران رہ جاتا ہے
23:08سلمہ اس کے سامنے آ کر
23:10صرف ایک جملہ کہتی ہے
23:11اب میں رسید نہیں خواب ہوں
23:13خواب کھاٹوں گی
23:15اور وہ خواب تمہارے لئے میرے بھی ہے
23:17یہ کہانی
23:19ان ماہو کی ہے
23:21جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
23:23یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
23:26جو عمر کے کسی بھی موڈ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
23:29درامسل کے حوالے سے
23:31اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
23:34ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
23:35سبسکرائب کرنا مت بھولیے
23:37تینکس فار واشنگ
23:39اللہ حافظ
23:40ہیلو ویورز
23:41سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
23:43جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے اندانش کی ساتھ رہتی ہے
23:47وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
23:49کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
23:51دن بر رسیدے اکارتی ہے
23:53گاہ کو کے تانے سنتی ہے
23:55اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
23:58دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
24:01انجنیر بننے کا
24:02لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
24:06ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
24:10ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
24:12مال میں شاپنگ کرتی ہے
24:14اور کیش کاؤنٹر پر آ کر
24:15کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
24:18تم جیسے لوگ
24:19بس رسیدے ہی کارٹ سکتے ہیں
24:21خواب نہیں
24:22سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
24:24مگر وہ کچھ نہیں کہتی
24:26اسی رات سلمہ خاموشی سے
24:28اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
24:30کچھ پیسے نکالتی ہے
24:31وہ پیسے جو دانش نے
24:33اس کا اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
24:37وہ پیسے لے کر
24:38وہ میٹر رکھتی ہے
24:41خود کے لئے
24:42سلمہ اگلے چھے ماہ مال میں کام بھی کرتی ہے
24:46اور رات کو پڑھائی بھی
24:47دانش کو کچھ پتہ نہیں
24:49پھر ایک دن سلمہ میٹرک کا امتحان دیتی ہے
24:52اور جب ریزل آتا ہے
24:53تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
24:55دانش حیران رہ جاتا ہے
24:57سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
25:00اب میں رسید نہیں خواب ہو
25:02خواب کھاٹوں گی
25:03اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
25:06یہ کہانی
25:08ان ماہوں کی ہے
25:09جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
25:12یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
25:14جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
25:18درامسل کے حوالے سے
25:20اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
25:22ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
25:24سبسکرائب کرنا مت بھولیے
25:26اللہ حافظ
25:29سلمہ ایک محنتی بیوہ ہاتھون ہے
25:32جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
25:35وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
25:38کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
25:40دن بر رسیدیں کارتی ہے
25:42گاہ کو کتانے سنتی ہے
25:43اور شام کو تکیہاری گر آتی ہے
25:46دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
25:50انجنیر بننے کا لیکن سماج
25:52ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
25:55ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
25:59ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
26:01مال میں شاپنگ کرتی ہے
26:02اور کیش کاؤنٹر پر آتر
26:04کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
26:07تم جسے لوگ بس رسیدیں ہی کارت سکتے ہیں
26:10خواب نہیں
26:11سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
26:13مگر وہ کچھ نہیں کہتی
26:15اسی رات سلمہ خاموشی سے
26:17اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
26:19کچھ پیسے نکالتی ہے
26:20وہ پیسے جو دانش نے اس کا
26:23اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
26:25وہ پیسے لے کر وہ
26:27میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
26:30خود کے لئے
26:31سلمہ اگلے چھے ماہ
26:33مال میں کام بھی کرتی ہے
26:35اور رات کو پڑھائی بھی
26:36دانش کو کچھ پتہ نہیں
26:38پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
26:41اور جب ریزل آتا ہے تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
26:44دانش حیران رہ جاتا ہے
26:46سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
26:48اب میں رسید نہیں خواب ہوں
26:50خواب کٹوں گی
26:52اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
26:55یہ کہانی ان ماہوں کی ہے
26:58جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
27:00یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
27:03جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
27:07درامہ سل کے حوالے سے
27:08اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
27:11ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
27:13سبسکرائب کرنا مت بھولیے
27:15تینکس فار واشنگ
27:16اللہ حافظ
27:17ہیلو ویورز
27:19سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
27:21جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
27:24وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
27:26کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
27:28دن بر رسیدے کارتی ہے
27:30گاہ کو کتانے سنتی ہے
27:32اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
27:35دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
27:38انجنیر بننے کا
27:40لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
27:43ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
27:47ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
27:49مال میں شاپنگ کرتی ہے
27:51اور کیش کاؤنٹر پر آتر
27:53کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
27:55تم جیسے لوگ بس رسیدے ہی کارٹ سکتے ہیں
27:59خواب نہیں
28:00سلمہ کے آنگوں میں آسو آ جاتا ہے
28:02مگر وہ کچھ نہیں کہتی
28:03اسی رات سلمہ خاموشی سے
28:05اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
28:07کچھ پیسے نکالتی ہے
28:09وہ پیسے جو دانش نے
28:11اس کا اسکالک شپ پاؤں کرنے کے لئے رکھے تھے
28:14وہ پیسے لے کر
28:15وہ میٹر رکھتی ہے
28:19خود کے لئے
28:20سلمہ اگلے چھے ماہ
28:22مال میں کام بھی کرتی ہے
28:24اور رات کو پڑھائی بھی
28:25دانش کو کچھ پتہ نہیں
28:26پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
28:29اور جب ریزل آتا ہے
28:31تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
28:32دانش حیران رہ جاتا ہے
28:34سلمہ اس کے سامنے آ کر
28:36صرف ایک جملہ کہتی ہے
28:37اب میں رسید نہیں
28:38خواب ہوں
28:39خواب کھاٹوں گی
28:41اور وہ خواب تمہارے لئے میرے بھی ہے
28:43یہ کہانی
28:45ان ماہوں کی ہے
28:47جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
28:49یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
28:52جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
28:55درامسل کے حوالے سے
28:57اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
29:00ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
29:02سبسکرائب کرنا مت بھولیے
29:04تینکس فار وانچنگ
29:05اللہ حافظ
29:06ہلو ویورز
29:07سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
29:09جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
29:13وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
29:15کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
29:17دن بر رسیدے کارتی ہے
29:19گاہ کو کتانے سنتی ہے
29:21اور شام کو تکیہاری گر آتی ہے
29:24دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
29:27انجنیر بننے کا
29:28لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے عوربت پر بات کرتا ہے
29:32ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
29:36ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
29:38مال میں شاپنگ کرتی ہے
29:40اور کیش کاؤنٹر پر آتر
29:41کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
29:44تم جیسے لوگ بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
29:48خواب نہیں
29:48سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
29:51مگر وہ کچھ نہیں کہتی
29:52اسی رات سلمہ خاموشی سے
29:54اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
29:56کچھ پیسے نکالتی ہے
29:57وہ پیسے جو دانش نے اس کا
30:00اسکالہ شپ پاؤں بڑھنے کے لئے
30:02رکھے تھے
30:03وہ پیسے لے کر وہ
30:04میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
30:07خود کے لئے
30:09سلمہ اگلے چھ ماہ
30:11مال میں کام بھی کرتی ہے
30:12اور رات کو پڑھائی بھی
30:13دانش کو کچھ پتہ نہیں
30:15پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
30:18اور جب ریزل آتا ہے
30:20تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
30:21دانش حیران رہ جاتا ہے
30:23سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتے ہیں
30:26اب میں رسید نہیں خواب ہوں
30:28خواب کھاٹوں گی
30:29اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہیں
30:32یہ کہانی
30:34ان ماہوں کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
30:37یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
30:41جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
30:44رامسل کے حوالے سے
30:46اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
30:49ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
30:50سبسکرائب کرنا مت بھولیے
30:52تینکس فار واشنگ
30:53اللہ حافظ
30:54ہیلو بیورز
30:56سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
30:58جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کی ساتھ رہتی ہے
31:01وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
31:04کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
31:06دن بر رسیدے کارتی ہے
31:08گاہ کو کے تانے سنتی ہے
31:09اور شام کو تکیہاری گر آتی ہے
31:12دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
31:16انجنیر بننے کا
31:17لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے عربت پر بات کرتا ہے
31:21ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
31:25ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
31:27مال میں شاپنگ کرتی ہے
31:28اور کیش کاؤنٹر پر آتر
31:30کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
31:33تم جیسے لوگ
31:34بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
31:36خواب نہیں
31:37سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
31:39مگر وہ کچھ نہیں کہتی
31:41اسی رات سلمہ خاموشی سے
31:43اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
31:45کچھ پیسے نکالتی ہے
31:46وہ پیسے جو دانش نے
31:48اس کا اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
31:51وہ پیسے لے کر
31:52وہ میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
31:56خود کے لئے
31:57سلمہ اگلے چھ ماہ
31:59مال میں کام بھی کرتی ہے
32:01اور رات کو پڑھائی بھی
32:02دانش کو کچھ پتہ نہیں
32:04پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
32:07اور جب ریزل آتا ہے
32:08تو وہ ایک ریئر سے پاس ہوتی ہے
32:10دانش حیران رہ جاتا ہے
32:12سلمہ اس کے سامنے آ کر
32:13صرف ایک جملہ کہتی ہے
32:15اب میں رسید نہیں خواب ہوں
32:16خواب کھاٹوں گی
32:18اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
32:21یہ کہانی
32:23ان ماہوں کی ہے
32:24جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
32:26یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
32:29جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
32:33رامسل کے حوالے سے
32:34اپنے رائے کی اظہار لازمی کمن کریں
32:37ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
32:39سبسکرائب کرنا مت بھولیے
32:41تینکس فار واشنگ
32:42اللہ حافظ
32:43ہیلو ویورز
32:45سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
32:47جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کی ساتھ رہتی ہے
32:50وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
32:52کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
32:54دن بر رسیدے کارتی ہے
32:56گاہ کو کتانے سنتی ہے
32:58اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
33:01دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
33:04انجنیر بننے کا
33:06لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
33:09ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
33:13ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
33:16مال میں شاپنگ کرتی ہے
33:17اور کیش کاؤنٹر پر آتر
33:19کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
33:21تم جسے لوگ بس رسیدے ہی کارٹ سکتے ہیں
33:25خواب نہیں
33:26سلمہ کے آنکوں میں آسو آ جاتا ہے
33:28مگر وہ کچھ نہیں کہتی
33:29اسی رات سلمہ خاموشی سے
33:31اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
33:33کچھ پیسے نکالتی ہے
33:35وہ پیسے جو دانش نے
33:37اس کا اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے
33:39رکھے تھے
33:40وہ پیسے لے کر
33:41وہ میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
33:45خود کے لئے
33:46سلمہ اگلے چھے ماہ
33:48مال میں کام بھی کرتی ہے
33:50اور رات کو پڑھائی بھی
33:51دانش کو کچھ پتہ نہیں
33:53پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
33:58دانش حیران رہ جاتا ہے
34:00سلمہ اس کے سامنے آ کر
34:02صرف ایک جملہ کہتی ہے
34:03اب میں رسید نہیں خواب ہوں
34:05خواب کھاٹوں گی
34:07اور وہ خواب تمہارے لئے میرے بھی ہے
34:09یہ کہانی
34:11ان ماہوں کی ہے
34:13جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
34:15یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
34:18جو عمر کے کسی بھی موڑ پر
34:20خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
34:22درامسل کے حوالے سے
34:23اپنے رائے کی اظہار لازمی کے مند کریں
34:26ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
34:28سبسکرائب کرنا مت بھولیے
34:30تینکس فار واشنگ
34:31اللہ حافظ
34:32ہلو ویور سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
34:35جو اپنے ایٹین سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
34:39وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
34:41کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
34:43دن بر رسیدے کارتی ہے
34:45گاہ کو کتانے سنتی ہے
34:47اور شام کو تکیہاری گہر آتی ہے
34:50دانش ایک اچھا طالبی علم خواب دیکھتا ہے
34:53انجنیر بننے کا
34:54لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
34:58ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
35:02ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
35:04مال میں شاپنگ کرتی ہے
35:06اور کیش کاؤنٹر پر آتر
35:07کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
35:10تم جسے لوگ بس رسیدے ہی کارت سکتے ہیں
35:14خواب نہیں
35:14سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
35:17مگر وہ کچھ نہیں کہتی
35:18اسی رات سلمہ خاموشی سے
35:20اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
35:22کچھ پیسے نکالتی ہے
35:23وہ پیسے جو دانش نے اس کا
35:26اسکالر شپ پاؤں کرنے کے لئے
35:28رکھے تھے
35:29وہ پیسے لے کر وہ
35:30میٹر رکھتی ہے خود کے لئے
35:34سلمہ اگلے چھ مال میں کام بھی کرتی ہے
35:38اور رات کو پڑھائی بھی
35:39دانش کو کچھ پتہ نہیں
35:41پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
35:44اور جب ریزل آتا ہے تو وہ
35:46ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
35:47دانش حیران رہ جاتا ہے
35:49سلمہ اس کے سامنے آ کر صرف ایک جملہ کہتی ہے
35:52اب میں رسید نہیں خواب ہوں
35:54خواب کھاٹوں گی
35:56اور وہ خواب تمہارے نہیں میرے بھی ہے
35:58یہ کہانی
36:00ان ماو کی ہے جو خاموشی سے قربانیاں دیتی ہے
36:03یہ ان عورتوں کی حمد کی داستان ہے
36:07جو عمر کے کسی بھی موڑ پر خواب دیکھنے کے حق رکھتی ہے
36:10درامسل کے حوالے سے
36:12اپنے رائے کی اظہار لازمی کمین کریں
36:15ساتھ میں ہمارا یوٹیوب کا چینل
36:16سبسکرائب کرنا مت بھولیے
36:18تینکس فار واشنگ
36:19اللہ حافظ
36:20ہلو ویور سلمہ ایک محنتی بیوہ خاتون ہے
36:24جو اپنے 18 سالہ بیٹے دانش کے ساتھ رہتی ہے
36:28وہ شہر کے ایک بڑے شاپنگ مال میں
36:30کیش کاؤنٹر پر کام کرتی ہے
36:32دن بر رسیدیں کارتی ہے
36:34گاہ کو کے تانے سنتی ہے
36:36اور شام کو تکیہاری گر آتی ہے
36:38دانش ایک اچھا طالب علم خواب دیکھتا ہے
36:42انجنیر بننے کا
36:43لیکن سماج ہمیشہ ماں بیٹے کے غربت پر بات کرتا ہے
36:47ایک دن سلمہ کی زندگی بدل جاتی ہے
36:51ایک امیر خاتون مدیہا بیگم
36:53مال میں شاپنگ کرتی ہے
36:54اور کیش کاؤنٹر پر آتر
36:56کسی بات پر سلمہ کو نیچہ دکھاتی ہے
36:59تم جیسے لوگ
37:00بس رسیدیں ہی کارت سکتے ہیں
37:02خواب نہیں
37:03سلمہ کے آنکھوں میں آسو آ جاتا ہے
37:05مگر وہ کچھ نہیں کہتی
37:07اسی رات سلمہ خاموشی سے
37:09اپنے بیٹے کے بکسے کے نیچے سے
37:11کچھ پیسے نکالتی ہے
37:12وہ پیسے جو دانش نے اس کا
37:15اسکالرشپ پاوم کرنے کے لئے رکھے تھے
37:17وہ پیسے لے کر وہ
37:19میٹر کا ٹیوٹر رکھتی ہے
37:22خود کے لئے
37:23سلمہ اگلے چھے ماہ
37:25مال میں کام بھی کرتی ہے
37:27اور رات کو پڑھائی بھی
37:28دانش کو کچھ پتہ نہیں
37:30پھر ایک دن سلمہ میٹر کا امتحان دیتی ہے
37:33اور جب ریزل آتا ہے
37:34تو وہ ایک ریر سے پاس ہوتی ہے
37:36دانش حیران رہ جاتا ہے
37:38سلمہ
Recommended
39:53
37:32
0:56
39:09
37:53