Skip to playerSkip to main contentSkip to footer

Recommended

  • 6/19/2025
The Mystery of Bermuda Triangle may have been SOLVED

Bermuda TriangleBermuda Triangle or the Devil's triangle is one of the most jaw-dropping mysteries in the world. It is a region of the North Atlantic Ocean where more than 50 airplanes and ships have disappeared, and no one has been able to find out why. There have been many theories and conspiracies regarding it, but no concrete answer has come up to date as to why airplanes are disappearing.

https://youtube.com/@Tareekhkiduniya?si=OqNOyCMrky1SEvkv

#bermuda #pakistan #facts #triangle #trendingvideo
#trendingvideo #youtubevideo
Transcript
00:00یہ دن تھا 20 ڈیسمبر 2020 کا جب ایک 30 فٹ کی بوٹ بہامس آئیلینڈ سے فلوریڈا کی طرف روانہ ہوئی اور اس بوٹ میں 20 پیسنجرز سوار تھے
00:11کیونکہ اس بوٹ نے بہامس سے فلوریڈا کا سفر پہلے بھی کئی بار دے کیا تھا اسی وجہ سے یہ سفر بھی ان کے لیے بلکل نارمل تھا
00:19لیکن بیچ سمندر میں اس بوٹ کے ساتھ آخر کیا واقعہ پیش آیا تھا
00:23ان کو سمندر نگل گیا یا یہ کسی طوفان کا شکار ہوئے
00:28اگر صرف کوئی انفورمیشن تھی تو وہ یہ تھی کہ بہامس آئیلینڈ سے یہ بوٹ بلکل ٹھیک ڈھاک حالت میں نکلی تھی
00:34لیکن اس انفورمیشن کے علاوہ ایک اور انفورمیشن بھی تھی
00:38اور وہ یہ تھی کہ اس بوٹ کو برمودہ ٹرائنگل سے کروس کر کے گزرنا تھا
00:44جب امریکن کوسٹ گارڈز کو اس بات کا علم ہوا تو ایک سرچ آپریشن کنڈکٹ کیا گیا
00:49جو سمندر کے اس حصے میں پورے چار دن اور چار راتوں تک چلتا رہا
00:54لیکن مجال ہے کہ اس بوٹ کا ایک بھی حصہ ملا ہو
00:58ناظرین ہم سب نے برمودہ ٹرائنگل کی کئی سٹوریز سن رکھی ہیں
01:02برمودہ ٹرائنگل سمندر کا ایک بہت بڑا حصہ ہے جو اصل میں ایٹلانٹک اوشن میں پایا جاتا ہے
01:08یہ ٹرائنگل فلوریڈا سے برمودہ آئیلینڈ اور پھر پوٹو ریکو سے ہو کر واپس فلوریڈا پر ختم ہوتا ہے
01:14اس بننے والے ٹرائنگل کا ایریا آٹھ لاکھ سکوائر کلومیٹر کے برابر ہے
01:19یعنی یہ ٹرائنگل پاکستان اور ٹرکی سے بھی زیادہ بڑا ہے
01:23جس کو کبھی برمودہ ٹرائنگل تو کبھی ٹیویلز ٹرائنگل بھی کہا جاتا ہے
01:27یہ ٹرائنگل اپنے مسٹیریس فنومنا کی وجہ سے پوری دنیا میں بدرام ہے
01:32جہاں سے گزرتے وقت شپس اور ائر پلینز کا کانٹیٹ اپنی بیس اسٹیشن سے اچانک ٹوٹ جاتا ہے
01:38اور وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے غائب ہو جاتے ہیں
01:40ابھی تک شپس اور ائر پلینز کی ایک بہت بڑی تعداد اس ٹرائنگل میں گم ہو چکی ہے
01:46آج تک ان میں سے صرف چند شپس اور ائر پلینز کا ملبا ریسرچرز کو سمندر کے باٹم سے ملا ہے
01:52لیکن وہ بھی اس جگہ سے نہیں جہاں وہ آخری بار ریڈار پر شو ہوئے تھے
01:57جبکہ دوسروں کا تو نہ ملبا ملا اور نہ ہی ان کے اندر موجود لوگوں کا آج تک کسی کو پتا چل سکا ہے
02:03سمندر کے اس حصے میں طاقتور وارٹیکس پایا جاتا ہے
02:07یا پھر یہاں سی مانسٹرز اور ایلینز کا بسیرہ ہے
02:10آخر برمودہ ٹرائنگل میں کچھ تو ایبنارمل ضرور ہے
02:13جس کی وجہ سے نہ تو یہ بڑی سے بڑی کاربو شپس کو چھوڑتا ہے اور نہ ہی کسی جہاز کو
02:19یہاں پیش آنے والی ایبنارمل ایکٹیوٹیز کا ایکچول ریزن سائنستانوں کو آخر کار مل چکا ہے
02:25یہ معاملہ شروع ہوا تھا
02:281945 میں جب یو ایس نیوی کے پانچ ٹورپیڈو بومبر ائرکرافٹس ایک مشن پر نکلے تھے
02:34ان پانچ ائرکرافٹس میں بیٹھے چودہ لوگوں کے لیے یہ بلکل روٹین پریکٹس تھی
02:38لیکن برمودہ ٹرائنگل کے ایڈیا میں آتے ہی
02:41یو ایس نیوی کے ریڈار سے وہ پانچ بومبر تیارے اچانک غائب ہو گئے اور وہ بھی ایک ساتھ
02:47کیونکہ اس وقت ورلڈ وارڈو کو ختم ہوئے صرف چند مہینے ہی گزرے تھے
02:52اسی وجہ سے یو ایس نیوی کا شک تھا کہ شاید کسی دشمن نے ان کے جہازوں کو گرا دیا ہے
02:57ان کی تلاش میں ایک اور نیوی ائرکرافٹ بھیجا گیا
03:00لیکن حیرہ دھنگے سٹارپ پہ وہ بھی برمودہ ٹرائنگل کے ایڈیا میں آتے ہی ریڈار سے غائب ہو گیا
03:06اور اس طرح نہ ہی کبھی ان پانچ بومبر ائرکرافٹس کا اور نہ ہی اس ریسٹیو جہاز کا کبھی پتا چل سکا
03:13یہی وہ واقعہ تھا جس کے بعد دنیا بھر میں برمودہ ٹرائنگل کو خوف کی نگاہوں سے دیکھا جانے لگا
03:19لیکن اس واقعے سے تقریباً دس سال پہلے کچھ ایسا ہی سین ایک اور جہاز کے ساتھ ہوا تھا
03:25لیکن خوش قسمتی سے وہ اپنی جان بچانے میں کامیاب ہو گئے تھے
03:29انیس سالہ ٹوئنز جارج اور ڈیویڈ روٹس سائل امریکن نیوی بے آفیسرز تھے
03:34اچانک ان کو اپنے والد کی موت کی خبر ملی تو ان کو ایک پرائیوٹ ائرکرافٹ میں بیٹھ کر اپنے ہوم ٹاؤن جانا پڑا
03:41ابھی جہاز کو برمودہ ٹرائنگل کے سمندر کے اوپر پہنچے صرف پیس منٹ ہی گزرے تھے
03:46کہ پائلٹ نے ان کو بتایا کہ جہاز کے تمام انسٹومنٹس کام کرنا چھوڑ گئے ہیں
03:51نہ ہی پائلٹ کو فیول کا اندازہ تھا نہ ہی اس کا ریڈیو کام کر رہا تھا
03:56اور نہ ہی اس کو یہ معلوم تھا کہ اس وقت وہ کس ڈیریکشن میں جا رہا ہے
04:00ان دونوں بھائیوں کا کہنا تھا کہ اتنی انچائی سے بھی ہمیں نہ ہی کوئی شپ نظر آ رہی تھی
04:06اور نہ ہی زمین کا چھوٹا سا بھی حصہ دور دور تک صرف پانی اور صرف پانی نظر آ رہا تھا
04:12اتنے میں پائلٹ کے پسینے چھوٹنا شروع ہو گئے اور وہ بہوش ہو گیا
04:16لیکن خوش حسمتی تھی کہ جہاز میں بہو پائلٹ بھی موجود تھا
04:20جس نے جہاز کا کنٹرول سنبھال لیا اور چند گھنٹوں کی اس خوفناک پرواز کے بعد
04:25آخر کار ان کو زمین نظر آ گئی جہاں جہاز کو ایمرجنسی لینڈ کر لیا گیا
04:30کئی سالوں کے بعد جب برمودہ ٹرائنگل اپنے مسٹیریس واقعات کی وجہ سے مشہور ہوا
04:36تب ان دونوں بھائیوں کو پتا چلا کہ یہ خود اس چیز کا شکار ہوئے تھے اور خوش قسمتی سے بچ پی گئے
04:422015 میں الفارو نام کی ایک کارگو شپ فلوریڈا سے پیوٹو ریکو جا رہی تھی جو 1 اکٹوبر 2015 والے دن ریڈار سے غائب ہو گئی
04:52یو ایس کوس گارڈز اور ائر فورس نے ایک کمبائنڈ سرچ آپریشن کیا
04:56اور پورے ایک مہینے کی سرچ کے بعد الفارو ستے سمندر سے پندرہ ہزار فیٹ نیچے سمندر کے باٹم پر پائی گئی
05:03شپ کے کیپٹن سے جب آخری کانٹیکٹ ہوا تھا تب ایسا لگ رہا تھا جیسے شپ میں پانی آ چکا ہے اور وہ الفارو سے ہونے والا آخری کانٹیکٹ تھا
05:1323 فیب 2017 کو ٹرکش ائرلائنز کا ایک جہاز فلائٹ ٹی کے 183 کیوبا کے شہر حیوانہ میں لینڈ کرنا تھا
05:22اور اسی وجہ سے اس کو گرمودہ ٹرائنگل کے اوپر سے گزرنا پڑا
05:25لیکن اچانک پائلٹ نے کنٹرول ٹاور کو ریپورٹ کیا کہ جہاز بالکل ایبنارمل بیلیو کر رہا ہے
05:31جس کی وجہ سے پائلٹ نے فوراں جہاز کا رخ بدل دیا اور ہیوانہ کے بجائے دالس ائرپورٹ پر جہاز کو لینڈ کرا کر
05:39چار سو چالیس پیسندرز کی جان بچا دی
05:41اس طرح کے اور کئی انسیڈنس برمودہ ٹرائنگل کی حدود میں پیش آ چکے ہیں
05:46کئی تو انسیڈنس رپورٹ ہوئے جن کی لسٹ وکی پیڈیا پر موجود ہے
05:50لیکن چند انسیڈنس تو ایسے بھی تھے جو آج تک کبھی رپورٹ نہیں ہوئے
05:54نائنٹین سکسٹی سیون میں کرزمس والے دن ایک امریکن بزنس مین جس کا نام بھراک تھا
06:00اپنی لکجری یارٹ میں میامی بیچ کی سہر کو نکلا
06:03لیکن تھوڑی ہی دیر بعد بیچ گارڈز کو بھراک کی کال آئی
06:07اور اس نے بتایا کہ اس کی یارٹ کی کسی دھوس چیز سے ٹکر ہوئی ہے
06:11جب گارڈز وہاں پہنچے تو نہ ہی ان کو کوئی یارٹ ملی اور نہ ہی بھراک کا کوئی نام و نشان تھا
06:17والا علم سمندر میں کونسی چیز سے اس کی ٹکر ہوئی تھی یہ راز بھراک کے ساتھ ہی ہمیشہ کے لیے دفن ہو گیا
06:24برمودہ ٹرائنگل کی رونٹے گھڑے کرنے والی مسٹریز ہر نئے واقعے کے بعد ایک بار پھر سے لوگوں کے ذہنوں میں تازہ ہو جاتی ہے
06:32اور ہر بار کی طرح اس مسٹری کا جواب تلاش کرنے کے لیے سائنس دانوں کی خوج ایک بار پھر سے شروع ہو جاتی ہے
06:38لیکن اس بار سائنس دانوں نے کچھ ایسے ٹھو سبوت تلاش کیے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شاید واقعی یہ مسٹری ابسولف ہو چکی ہے
06:46یونیورسٹی آف کولوراڈو سے تعلق رکھنے والی ایک امریکن سائنٹسٹ کے ٹیم نے سیٹلائٹ سے برمودہ ٹرائنگل کی کڑی جانچ کی
06:54جس میں ان کو کچھ ایسا دیکھنے کو ملا جو شاید آج سے پہلے کسی نے بھی نہیں دیکھا تھا
07:00انہوں نے نوٹس کیا کہ برمودہ ٹرائنگل کے اوپر کچھ ایسے کلاوڈز بن رہے ہیں جو نہ ہی اسکوائر ہیں اور نہ ہی سرکل
07:07بلکہ یہ کلاوڈز ایکزا وان کی شکل جیسے ہیں اور ان کا سائز ایٹی ایٹ کلومیٹر جتنا بڑا ہوتا ہے
07:13ایکسپرٹ ٹیم کا ماننا ہے کہ شاید یہ کلاوڈز کوئی عام کلاوڈز نہیں بلکہ یہ ایر وان کلاوڈز ہیں
07:19یعنی جب یہ عجیب قسم کے بادل بنتے ہیں تو ان کے نیچے بہت ہی تیز ہوا کے جھونکے چلتے ہیں جن کی سپیڈ دھائی سو کلومیٹر پرار تک بہن سکتی ہے
07:28ہوا کے ان جھونکوں کی سپیڈ اتنی تیز ہوتی ہے کہ نہ ہی ان میں کوئی ہوای جہاز آسانی سے اڑ سکتا ہے
07:35اور ان کی وجہ سے پانی میں جو نہرے بنتی ہیں نہ ہی ان میں کوئی بڑی سے بڑی شپ تیر سکتی ہے
07:41سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ شاید بھرمودہ ٹرائنگل میں ہونے والے حادثات کی یہ بھی ایک وجہ مانی جا سکتی ہے
07:48امید ہے یہ اپیسوڈ بھی آپ لوگ پر پور لائک اور شیئر کریں گے
07:52آپ لوگوں کے پیار بھرے کومنٹس کا بے حد شکریہ
07:54ملتے ہیں اگلی شاندار فیڈیو میں

Recommended