Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/18/2025
Barbarossa Episode 74 in Urdu Dubbed | 17 - June - 2025 | All Series 2024
The Legend of Barbarossa Dubbed By PTV Home
Transcript
00:00موسیقی
00:30موسیقی
01:00موسیقی
01:12موسیقی
01:16موسیقی
01:22موسیقی
01:26حملہ کرو
01:31ہم تمہارے دشمن ہوتے تو اب تک مار چکے ہوتے تمہیں
01:34تمہیں بھروسہ کر کے ہمارے ساتھ موڈان چلنا ہوگا
01:37میں ہوں اس شہر کا منتظم
01:40یہاں کسے تائنات کرنا ہے اور کسے معذول کرنا ہے چانتا ہوں
01:47کل یہاں ایک بہت بڑا بہری بیڑا آ رہا ہے
01:50انتاظہ بھی نہیں لگا سکتے کہ وہ کتنا بڑا بیڑا ہے پابلو
01:54اس میں اسلحہ ہے
01:56اب ہمیں کلیمس میں مزید احتیاطی تدبیر اختیار کرنی ہو
02:01شاہین
02:05اس مشکل وقت میں ہمیں تمہاری کلیمس میں ضرورت ہے
02:10تجارتی جہازوں کی دیکھ بھال تمہارے آدمی کریں گے
02:15اور یہ کہ تم اب کلیمس کی بحری مالیات کے نگران ہو
02:22تمام بندر کی حفاظت تمہیں سوپتا ہوں
02:24لوگوں کی عامد و رفت کا سوال تم سے ہوگا
02:27تجارت
02:30امن کے وقت لازمی ہوتی ہے جبکہ جنگ دروازے پہ ہے
02:34پھر بھی اپنی ذمہ داری نبھانے کی پوری کوشش کروں گا
02:38جزاک اللہ
02:41ایلیاز
02:44میں تمہیں کلیمس کا محافظ آئینات کرتا ہوں
02:47آج کے بعد کلیمس کی حفاظت کا سوال تم سے ہوگا
02:51میرے بھائی ہونے کی وجہ سے تمہاری زمدادی زیادہ کٹن ہے
02:55آپ کو مایوس نہیں کروں گا گا رئیس
03:00جہازوں کی کپتان تم ہوگے خزر
03:03پیری آپ سمندر میں ہمارے رہنما ہوں گے
03:07اور جاسوسوں کے سرورا بھی
03:09انتوان
03:11تم ایک کپتان کی حیثیت سے میرے ساتھ رہو گے
03:16ہوش یار مسیح پاشا تشریف لارہے ہیں
03:24میرے تاہنات کردہ محافظ اور افسر مالیات کو معذول کرنے کی
03:36جرت کیسے کی
03:38میرا منصب مجھے یہ اختیار دیتا ہے
03:42کلیمس کا منتظم ہوں میں
03:45جسے چاہوں منصب سوم سکتا ہوں
03:49اور جسے چاہوں معذول کر سکتا ہوں
03:52آپ کے لوگ نا اہل تھے میں نے معذول کر دیا انہیں
03:54مجھے اجازت کی ضرورت نہیں
03:56تم منتظم ہوگے مگر
04:00ریاست کا پاشا میں ہوں
04:02میرے تاہنات کردہ آدمیوں کے ساتھ
04:04احسان نہیں کر سکتے ہو تم
04:06آپ کے پاس کوئی بھی ایسا شخص نہیں
04:09جو اپنے فرائز کو ذمہ داری کے ساتھ سمحالنا چانتا ہو
04:11جو افراد بھی ان فرائز کے اہل تھے
04:16انہیں تاہنات کر دیا
04:18اب ہمیں اجازت دیجئے
04:21ہم اہم گفتگو کر رہے تھے
04:23میرے پاس اس فریضے کے لائقے قادمی موجود ہے
04:26اسے لے کر آیا ہوں
04:27موسیقی
04:39موسیقی
04:43موسیقی
04:47موسیقی
05:13موسیقی
05:43موسیقی
06:13موسیقی
06:14اب کیا باقی راہ
06:15میں بھی گواہ ہوں
06:16کہ اس نے پیٹرو کے ساتھ اتحاد کیا تھا
06:19اور اس کی کارناموں سے بھی واقف ہوں
06:21تم بھی کچھ عرصے قبل پیٹرو کے ہی آج بھی تھے ہیں نا
06:24مگر اب تم یہاں ہو
06:26مطلب خطائیں معاف کی جا سکتی ہیں
06:28اس لیے میں نے بھی شہباز کو معاف کر دیا
06:31اور اس فریضے کے لائق سمجھتا ہوں
06:33پہلے جب تم کارابے کے ساتھ تھے
06:38تو اس کے پال تو بنے پھر رہے تھے
06:40تو اب کیا پاشا کی کٹ پتلی بن کے لوٹے ہو تم
06:44تمہاری حمایت میں پوری دنیا ہی کیوں نہ ہو
06:47پھر بھی تمہیں زندہ نہیں چھوڑیں گے ہم
06:49زبان سبھال کے بات کرو
06:52تمہارے سامنے سلطنت عثمانیہ کے سائے میں
06:55پناہ لینے والا ایک سرکاری ملازم کھڑا ہوا ہے
06:58تم نے جرت کیسے کی
07:02خود کو ریاست کا ملازم سمجھنے کی
07:05بچ ساتھ
07:06ریاست تم جیسے گیدڑوں کی سرپرستی نہیں کرتی
07:13پیری
07:17تم خود جیسے کافی نہیں تھے
07:20جو اب ریاست میں اس جیسے بدزاتوں کو بھرتی کر رہے ہو
07:22یہ سلطنت کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہے
07:25پیری حد میں رہو اپنی
07:27ورنہ میں یہ بالکل بھول جاؤں گا کہ
07:29تم کمال کپتان کے بھتیجے
07:32اور ریاست کے آدمی ہو
07:34پہلے تم سوچ سمجھ کر کمال کپتان کا نام لیا کرتے تھے
07:41ان کا سایہ دیکھتے تو کام چاہتے تھے
07:44اور اب جب میدان خالی ہے تو اس لیے
07:47ایسی باتیں کر رہے ہو
07:49مگر
07:50جب کمال کپتان اور
07:52ان لوگوں جیسے شیر میدان میں داخل ہوتے ہیں نا
07:56تو تم جانتے ہو گیدروں کا کیا حشر ہوتا ہے
07:59اس غدار کی کیلمس میں جگہ نہیں گئی
08:05مسلی کو زیادہ طول نہ دے پاشا
08:08اگر تم زد پر اڑے رہے
08:11تو ریاست کے پاشا کو اپنے مخالف پاؤ گے
08:14دشمن وہاں ہمارے خلاف اتحاد کر رہے ہیں
08:27اور آپ یہاں ہمارا ساتھ دینے کے بجائے دھمکیاں دے رہے ہیں ہمیں
08:31آخر آپ کس قسم کے انسان ہیں
08:36تم نے دشمنوں میں سے ایک آدمی کو معافی مانگنے پر اسے معاف نہیں کیا کیا
08:42اسی طرح ہم نے بھی شہباز کی آج تک کی تمام غلطیاں معاف کر دی
08:52اور اب میں اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے انہیں فریضہ سوپ رہا ہوئے
08:58ان کا تجربہ مناسب ہے
09:01اگر تم میرے فیصلے کے خلاف کھڑے ہوئے
09:04تو تمہارا سامنا مجھ سے ہوگا یاد رکھنا
09:07اور اگر کہیں تفریقہ ہوا
09:12تو اس کے ذمہ دار تم ہوگے
09:14ہم تمہاری بغیر بھی دشمن کو شکست دے دیں گے
09:17مگر پھر
09:18تمہارے ساتھ کیا ہوگا سوچ لو تم
09:20صورت حال کو مت نظر رکھتے ہوئے
09:41میں صرف اس لئے آپ کی بات قبول کر رہا ہوں کہ کوئی تفریقہ پیدا نہ ہو
09:46لیکن اس کے جرائم بھولوں گو نہیں
09:55یہ بحری مالیات کا نگران ہے
10:01کیلیمز کا محافظ شاہین کو تائینات کر رہا ہوں
10:07الیاس
10:16تم میرے ساتھ رہوگے
10:19تو پھر ہم ایک دوسرے سے
10:29مغوظ
10:29کہیں تمہاری جان نہ لیلو دفع ہو جاؤ یہاں سے
10:36جاؤ
10:43جزیر کا معاہدہ ٹوٹ چکا ہے
11:06ویندک کے ساتھ اب جنگ ہوگی
11:08ہمیں آج کے بعد مزید محتاط رہنا ہوگا
11:12خواتین کی جنگی تربیت اور سنجید کی سے کی جائے گی
11:18جنگ کی صورتحال میں ہم اپنے گھر بار کی اپنے مال کی اور بھی زیادہ حفاظت کریں گے
11:27ویندک کے خلاف ہونے والی جنگوں میں ہم خواتین اپنے ہاتھوں میں تلواریں تھامیں گی
11:34اور پیچھے رہ کر محاذ والوں کی مدد کریں گی
11:40بایمی
11:42اور پیچھے رہا
11:44بایمی
11:46یقی
11:48فیروزہ خاتون
12:06تم یہاں کیوں آئی ہو
12:14کلیمز میں خواتین کی سربراب میں ہوں
12:17فریضہ نبھانے آئی ہوں اپنا
12:22یہ عورت کیا کہہ رہی ہے
12:25کیا مطلب ہے تمہارا
12:28حد میں رہو اپنی
12:30زبان کھیچ لوں گی تمہاری
12:33خواتین کی سربراتائینات کی گئی ہوں
12:43ہاں بالکل ٹھیک سنا تم لوگوں نے
12:45تم آخر ہو کیا جو تمہیں سربرا بنایا جائے
12:57کس حق سے یہ جررت کی
13:00مسیح پاشا کے
13:03مجھے دیئے گئے حق سے
13:06آج کے بعد میں
13:11ہم نے کلیمز کی تعمیر نو کے لیے بہت محنت کی ہے
13:16تم اس طرح سے آ کر ہماری سربراہ ہرگز نہیں بن سکتی
13:19کیا کر سکتی ہو تم لڑکی
13:23کیا تم ریاست کے کیے گئے فیصلے کے خلاف جاؤگی
13:29کیا اپنی حدود کو بھول گئی ہو تم
13:32سلطنت کے دیئے گئے اس حکم کی
13:39تم سب کو ہی
13:42تعمیل کرنی پڑے گی
13:44تشمنوں سے جنگ دروازے پہ ہے
13:48جب ہم
13:49متحد ہونے کی کوشش کر رہے ہیں
13:52تب تم آ کر
13:54نفاق کا بیچ بور رہی ہو سمجھیں
13:57میں یہ برداشت نہیں کروں گی
14:02ٹھیک ہے برداشت نہ کرو تم
14:06ویسے بھی تمہارے حکم کی کیا امیت رہ گئی ہے
14:09عثمانی ریاست سے
14:11منصوب ہونے پہ غرور تھا نا تمہیں
14:13دیکھو میں ابھی اب ایک عثمانی بن گئی ہوں
14:16اور میں
14:18تم سے کہیں زیادہ بہتر مرتبے پر فائز ہوں
14:21اسی لئے آج کے بعد سے
14:27اگر تم نے میری ذرا سی بھی بیزتی کی
14:30تو سمجھنا کہ عظیم عثمانی ریاست کے ساتھ
14:33ایسا کیا ہے
14:34وہ
14:36صرف ایک پاشا ہے
14:40عثمانی ریاست نہیں
14:42وہ ریاست کے نام پہ پیچھے چھپنے والا ایک بستل ہے
14:47اور تم
14:49اس کی کٹ پتلی کے علاوہ کچھ نہیں
14:53یہ ریاست
14:56آج تک کبھی بھی تم جیسے رزیل لوگوں کے پاس نہیں رہی
15:01اور آگے بھی نہیں رہے گی
15:02وہ تو دیکھیں گے ہم
15:05کہ کون جیتے گا
15:07اور کس کے مقدر میں ہار ہوگی وقت بتائے گا
15:10لیکن ہاں
15:12جہاں تک میرے انتقام لینے کی بات ہے
15:17تو وہ تو میں
15:21ہر صورت لے کے رہوں گی تم سب سے
15:26تم بھی آ گئے ہو یہاں
15:42چھوڑ کیوں نہیں دیتے ہمارا پیچھا
15:44مجھے تکلیف دینے والا کوئی نہیں بچ پائے گا
15:46آج کے بعد تم ہے اور
15:48جس نے بھی تمہیں پناہ دی ہے ساس نہیں لینے دوں گا
15:51مسیح پاشا آگیا میری سامنے
15:53روچ آگا کے حوالے سے بکواس کی اس نے
15:55آگا اور مجھے لڑوانا چاہتا ہے وہ
15:58میں اس دن آپ کا شکریہ آدھا کرنا بھول گئی تھی
16:01میری مدد کرنے کا شکریہ
16:16تو تم بھی آ گئے ہو یہاں
16:25چھوڑ کیوں نہیں دیتے ہمارا پیچھا
16:26مجھے تکلیف دینے والا کوئی نہیں بچ پائے گا
16:29آج کے بعد تم ہے اور
16:31جس نے بھی تمہیں پناہ دی ہے ساس نہیں لینے دوں گا
16:34تمہارے گھٹیا کاموں کی وجہ سے میری پیشانی بھی داغتار ہوئی ہے
16:37وہ تو اللہ کا شکر ہے کہ ان رحم دل لوگوں نے پناہ دی مجھے
16:41اور تمہاری غدداری کی قیمت نہیں ادا کرنی پڑی مجھے
16:45باتمیز
16:46میں تمہیں چان سے باتا لوگی شہ سانم رکھ جاؤ
16:53شہ سانم
16:54یہ اس کا بھی نہیں
17:15یہاں بھی زہر کھولنے آگے بدبخت انسان
17:19بھانس ہی ہو جانی چاہیے تھی تمہیں
17:22وہاں تو بچ گئے مگر یہاں موت سے نہیں بھاگ سکوکے
17:29بیٹی اسے یہاں سے لے جاؤ
17:34میری بات سنو شہباز
17:47وقت ہے باز آ جاؤ
17:49اگر یہاں بھی ہمیں پریشان کرنے کی کوشش کی
17:53تو اگلی گولی تمہارے سر کے آرپار ہوگی
17:58یاد رکھو
17:59میں اس گولی کی تکلیف آج تک نہیں بولا
18:07شاہین بن کلچ
18:10اچھی بات ہے
18:12وقت آنے پر تم سب سے انتقام لے کے رہوں گا میں
18:16اب تمہیں ڈرنا چاہیے مجھ سے
18:20آجائے
18:45آو زبل
18:57ایک کے بعد ایک مسیبت آ رہی ہے ہم پہ
19:12پہلے وہ جزیرے کا معاہدہ
19:16اور پھر اس کے بعد شہباز
19:19پھر فروزہ
19:20تمہیں سب کے بالکل مستحق نہیں ہو
19:23تمہاری تکلیف پہ بہت غمزہ تھا ہوں
19:27کاش اسے کم کرنے کے لیے میں کچھ کر سکتی
19:31ان حالات میں یہ بے بسی اندر سے کھائے جا رہی ہے مجھے
19:37حق کی راہ میں مشکلات آتی ہیں
19:40یہی ہمارا مقدر ہے
19:42اگر میں سمندروں میں کشتی چلانے والا
19:46ایک عام سم اللہ ہوتا تو سکون سے رہتا
19:49لیکن
19:51ہم نے
19:53اپنے سروں پر ایک بھاری ذمہ داری لیے
19:55اب چاہے اس راہ میں جتنی بھی مشکلات آ جائیں
20:01دین کی سربولندی کے لیے برداشت کریں گے
20:05دشمن متحد ہو کر ہم پر حملہ کرنے والے ہیں
20:09ہمیں ان سے مقابلہ کرنے کے لیے
20:12آپس میں اتحاد قائم رکھنا ہے
20:15اس لیے آنے والی ہر مشکل کو سینا ہے
20:28بھوپی جان نے
20:33تم تک میرا پیغام پہنچا دیا ہوگا
20:36تم شادی کے لیے راضی ہو یہ جان کر
20:42بے حد مصبرت ہوئی ہے مجھے
20:47لیکن
20:50اگر کوئی اتراز نہ ہو تو میں
20:53تو اس سے پہلے جزیرے والا مسئلہ حل کرنا چاہتا ہوں میں
20:57پھر اس کے بعد
20:59ہم رشتہ استباز میں منسلک ہو جائیں گے
21:02میں جانتی ہوں کہ اس وقت سب سے اہام مسئلہ
21:07جزیرے کا معاہدہ ہے
21:10تم پہلے اسے حل کر لو
21:13تاکہ تمہارا دل مطمئن ہو جائے
21:18میں تو ہمیشہ انتظار کر سکتی ہوں
21:20ہم پہلے ہی دشمنوں کے اتحاد سے پریشان تھے اور اب یہ فتنے آگے رہے
21:35دشمنوں سے جنک کرنے سے زیادہ مشکل ہے
21:39اگر یہ جزیرے والا مسئلہ بیچ میں نہ ہوتا
21:41ہم جو کرتے وہ سب دیکھتے
21:44شہباز کا سر کلم کر کے اس کا کھیل ختم کر دیتے
21:47پھر جو ہوتا دیکھا جاتا
21:56کام میں آسانی ہو
22:00شکریہ
22:01میں اس دن آپ کا شکریہ آدھا کرنا بھول دی تھی
22:07میری مدد کرنے کا شکریہ
22:13اگر اس روز آپ نے مجھے تھاما نہ ہوتا
22:16اور میری حفاظت نہ کی ہوتی تو صورتحال مزید خراب ہو سکتی تھی
22:22کوئی بات نہیں
22:24تم نہیں ہو یا
22:26مہتات رہنا چاہیے تمہیں
22:31ہوشیاں رہنا ہوگا
22:35بریم سب سے کادی کی تمہیں
23:01انہوں نے آپ کی طرف دیکھا بھی نہیں موترما
23:04اس کا مطلب ہے مریم کو چاہتے ہیں وہ
23:08میں اسے دکھا دوں گی کہ کتنی طاقتور ہوں میں
23:11اس کے بعد وہ مجھے اس طرح دیکھے گا کہ
23:15مریم کا خیال تک نہیں آئے گا اسے
23:16خیال تک نہیں آئے گا اسے
23:18خیریت تو ہے ایلیاس
23:22اتنے غصے میں کیوں ہو
23:37کہیں وجہ
23:40تمہارے آگا کی تم سے سمیداری لینا تو نہیں
23:42کہیں وجہ تمہارے آغا کی تم سے ذمہ داری لینا تو نہیں
23:47آغا ہمیشہ صحیح فیصلہ کرتے ہیں
23:51افسوس ہے
23:52تم جیسا بہدر جوان جس نے سال ہا سال محنت پو شقت کی
23:57مگر اسے کوئی ذمہ داری ہی نہیں سوپی گئی
24:01اور اس کے بھائی کو اس کی پرواہ ہی نہیں
24:03اور دیکھو تو ذرا تمہارا فریضہ کسی اور کو سنپ دیا
24:09اگر وہ فریضہ اپنے شہباز کو نہ دیا ہوتا
24:12تو میرے پاس بھی ایک فریضہ ہوتا
24:14تو پھر تمہارے آغا کو شاہین کو نہیں
24:19تمہیں فریضہ دینا چاہیئے تھا
24:21وہ شاہین اس کی نظر میں تم سے زیادہ قیمتی ہے کیا
24:26جو فریضہ دے دیا اس کو
24:28الیاس
24:33تمہاری زوجہ کی پاس تک ایک ذمہ داری ہے
24:37لیکن تمہارے پاس نہیں
24:39اس نے سب کے سامنے تمہیں نیچہ دکھایا
24:44اپنے ہی گھر میں تم سر اٹھا کے نہیں جی پاؤگے
24:47اور اس تمہیں ایک عام سباہی سمجھتا ہے
24:51ایک نا اہل اور ایک بیکار سباہی جو صرف
24:56تلوار بازی جانتا ہے
24:57لیکن تمہارے اندر کا
25:00جوہر میں بہت پہلے ہی دیکھ چکا ہوں
25:03تمہیں جہاز دینے کی پیشکش کی
25:06کئی سپاہی بھی دینے کا کہاں میں نے
25:08سمنگروں میں نکل کر جنگیں لڑنے کی پیشکش کی
25:11سوچو
25:12جب ان سب چیزوں کا حق دار میں سمجھتا ہوں تمہیں
25:16تو تمہارے آگا کیوں نہیں سمجھتے
25:19الیاس
25:19الیاس
25:39کیا ہوا
25:42تم اداس کیوں
25:43مسیح پاشا آگیا میری سامنے
25:49روچ آگا کے حوالے سے بکواس کی اس نے
25:52آگا اور مجھے لڑوانا چاہتا ہے وہ
25:54مگر میں ایسا نہیں ہونے تم کا
25:58تم
26:01ان کے بھائی ہو
26:03اس خاندان کے لیے
26:06بہت کچھ جھیلا ہے تم نے
26:08مشکلات کا بہادری سے سامنا کیا ہے
26:13تو کیا ایک اہم فریضہ تمہارا حق نہیں تھا
26:16اسما وہ مجھے فریضہ سوم چکے تھے
26:20لیکن پھر وہ مسیح پاشا اس شہباز نام ہی
26:23بدزاد کو لے آیا تو آگا مجبور ہو گئے
26:26ٹھیک ہے مان لیا
26:29لیکن پھر تم سے لے کر
26:31شاہین کو کیوں فریضہ سوپا انہوں نے
26:33مطلب وہ تم پر اعتماد نہیں کرتے ہیں
26:43ورنہ جب تم موجود تھے
26:46تو اسے دینے کی کیا ضرورت تھی
26:48میرا مسئلہ منصب نہیں ہے
27:05نائنصافی کر کے آپ نے میرا حق چھینہ ہے
27:07سپاہیوں سے کہو کہ فوراں تیار ہو جائیں
27:10لیویتھا پہ حملہ کر کے ان کے خون کی نتیاں بہا دیں گے
27:13ہم جزیرہ ہرگز ان کا نہیں ہونے دیں گے
27:16ہم وہاں سے حملہ آور ہوں گے جہاں سے انہیں توقع نہ ہوگی
27:19ہم لوگوں نے وینیدک کا چھنڈا لگایا ہے
27:21اس لیے وہ ہماری چال سمجھ نہیں سکے
27:24ہم لوگ اس جہاں سے
27:25انتوان اور یاریلی دوسرے جہاں سے حملہ کریں گے
27:29آ جائیں
27:39آقا
27:45کہو ایلیاز
27:50میں اپنے اندر ہی رکھنا چاہتا تھا لیکن مجھ سے برداشت نہیں ہو رہا
27:54میرا فریضہ کسی اور کو سو اپنا تکلیف دے ہیں میرے لیے
27:57شہباز کے آنی کی وجہ سے
28:01صورتحال کو دیکھتے ہوئے مجھے
28:03یہ منصب اسے دینا پڑا
28:06اگر شاہین کو ذمہ داری نہ دیتے تو کیا ہو جاتا آقا
28:09اس کو آپ نے اپنے بھائی کے اوپر درجی دی
28:12کیا مجھ پر بھروسہ نہیں ہے تمہیں
28:16سب کے اہلیت کے مطابق فرائض تقسیم کی ہے میں نے
28:19شاہین کا تجربہ تم سے زیادہ ہے
28:22وہ بہتر رہے گا اس کے لیے
28:24کیا آپ نے میرا امتحان لیا آقا
28:26کیا مجھے وہ کام کرتے ہوئے دیکھا جو ہمیں موازنہ کیا
28:32میرے ساتھ رہنے پر تم اعتراض ہے لیاس
28:34آگا آپ کے ساتھ تو کئی سپاہی کھڑے ہیں
28:37تو آپ کی نظر میں ان میں اور مجھ میں کوئی فرق نہیں
28:40اگر آپ مجھے اس فریضے کے لائق تک نہیں سمجھتے
28:43بس کر لیاس
28:43کیا ہو گیا تمہیں
28:47منصب تمہارے لیے اتنا اہم ہو گیا
28:50ہر طرف سے دشمن حملہ آور ہو رہے ہیں ہمپر
28:53اور تم بھی آپس میں درار ڈالنے کا سبب بن رہے ہو
28:56اگر کسی چیز نے درار ڈالی ہے
28:59تو اس کی وجہ آپ کا کیا گیا یہ فیصلہ ہے
29:01میرا مسئلہ منصب نہیں ہے
29:05نائنصافی کر کے آپ نے میرا حق چھینہ ہے
29:08میں کبھی کسی کے ساتھ نائنصافی نہیں کرتا
29:17جانتے ہو تم اچھی طرح
29:20تو اب تم یہاں آکے
29:23آخر ایسا کیسے کہ سکتے ہو مجھ سے
29:26تم نے سوچ بھی کیسے لیا کہ میں حق چھین سکتا ہوں یاس
29:29تو پھر میں اس کو اور کیا کہوں آگر ایس
29:32یہ لالچ اور
29:34مقام سے محبت کے علاوہ کچھ نہیں
29:36وہاں دشمن جنگ کی تیاریہ کر رہے ہیں
29:42اور یہاں تمہیں منصب اور مقام کی فکر لگی ہوئی ہے
29:45منصب کی محبت میں
29:48تم نے اپنے مقصد کو بھولا دیا ہے
29:51اس کڑے وقت پہ تمہیں میرے ساتھ دینے چاہیے
29:55اور تم خیر منصب کہہ رہے ہو مجھے
29:57ہمیں ایک عظیم جنگ کی طرف بڑھ رہے ہیں لیاس
30:00ہمیں اس میں لازلی سپائیوں کی نہیں
30:03بلکہ اپنے مقصد سے بفادار سپائیوں کی ضرورت ہے
30:06پہلے جا کر
30:10اپنے اندر کی خودخرصی
30:12اور لالچ کو خاتم کرو
30:14اور اگر ایسا نہ کر پائیں
30:21تو اس جہاد کا حصہ نہیں ہوں گے
30:44ہمارے جاسوسوں نے خبر بھیجی ہے
30:46اورش نے لیویتہ جزیرے پر اپنے جاسوس پھیلا دیا ہے
30:49اور انہوں نے وہاں مسجد کی تعمیر تک شروع کر دی ہے
30:52میں پہلے ہی جانتا تھا
30:54اچھی طرح اندازہ تھا مجھے
30:56سپائیوں سے کہو کہ فوراں تیار ہو جائیں
31:01لیویتہ پہ حملہ کر کے ان کے خون کی ندیاں بہا دیں گے
31:04جناب
31:05تجارتی جہازوں سے
31:07ہمیں اطلاع موصول ہوئیے کہ
31:09ہمارے راستے میں دشمن کے جہاز گشت کر رہے ہیں
31:12وہ احتیاطی تعتبیر کے طور پر
31:14ہمارے راستے کا اندازہ لگانے کی کوشش کر رہے ہوں گے
31:16اگر ہم نے حملہ کیا
31:17تو خون صرف ہمارا بہے گا
31:19ہم کیا کریں گے گیبریل
31:22اگر مداخلت نہ کی تو جزیرہ ان کا ہو جائے گا
31:25بیڑے میں موجود سپائیوں کو جزیرے کی طرف بھیجو
31:28اور ان سے کہنا کہ وہاں موجود
31:29کسی بھی شخص پر رحم نہ کیا جائے
31:31اور جب وہ سپائی مودون آئے
31:33تو ان کے ہاتھوں میں ترکوں کے سر ہونے چاہیے
31:35وہ ترک
31:49لیویتہ جزیرے پر موجود ہیں
31:51جناب گیبریل نے خبر بھیجی ہے ہمیں
31:55ہم جزیرہ ہرگز ان کا نہیں ہونے دیں گے
31:57ہم وہاں سے حملہ آور ہوں گے جہاں سے انہیں توقع نہ ہوگی
32:01ہر ایک کو موت کے گھاٹ اتار دیں گے
32:03سب کو مار دیں گے
32:05لیویتہ جزیرہ ہمارا ہے
32:07حملہ کرو
32:09ایک اہم خبر لائے ہوں آغا رئیس
32:26معلوم ہوا ہے کہ ویندیک کا ایک بڑا جنوب کی جانب سے آرہا ہے
32:30جنوب سے
32:31جب ہم مودون کی طرف سے منتظر ہیں تو وہ دوسری جانب سے آرہے ہیں
32:36یہ ان کے کوئی نئی چاہ لگتی ہے
32:39ہمارے لوگوں کی جانے خطرے میں ہیں
32:44خزر کو خبر کرو فارم
32:47جزیرے پر جا کر حملہ روکٹا ہوں گا
32:49میں اس بیڑے کا محاصرہ کروں گا
32:50شاباز چلدی جاؤ میری شیرہ
32:52جو آپ کا حکم رئیس
32:53یہ مسجد
33:10ہماری عزت اور ہماری قوت کی علامت ہوگی
33:15ہم اپنے نئے گھر میں مسجد تعمیر کریں گے
33:18انشاءاللہ
33:19اللہ کا شکر ہے کہ ہمیں اس کی تعمیر کی سعادت نصیب ہوئی
33:24شکر ہے اللہ کا
33:25کچھ ہی دن میں یہ مکمل ہو جائے گی انشاءاللہ
33:31شاباز بچوں جلدی کرو
33:33ہم پر حملہ ہو گیا ہے
33:38مقابلہ کرو ان سے
33:42جند کا وقت آ گیا ہے جلدی کرو
33:44چلو بہاترو حملہ کرو
33:55سپاہیوں جلدی چلیں
34:02ورنیدک کے لوگوں نے مسجد پہ حملہ کر دیا ہے
34:04کیا وہ لوگ وہاں کیسے پہنچ گئے
34:07وہ لوگ ضرور کسی اور راستے سے آئے ہوں گے
34:09چلو مسجد کی طرف تلیں جلدی
34:11جلدی
34:25موسیقی
34:39موسیقی
34:43موسیقی
34:47یلو حملہ یلو
34:49موسیقی
34:55گلی دک کا بیڑا سمندر میں ہے
35:02انہوں نے خشکی پر اتر کر حملہ کرنا شروع کر دیا ہے
35:06وہاں موجود لوگوں کو کچھ ہو جائے اس سے پہلے پہنچتا ہوگا
35:09جلدی
35:25نوات کے جال میں پھنس گئے ہیں ہم لوگ
35:47ہم اپنی پوری کوشش کریں گے
35:55سپاہیوں ہم پہنچ گئے
36:09چلیں
36:13چلیں
36:19ہم
36:26ہم
36:27ہم
36:31ہم
36:34ہم
36:36ہم
36:37ہم
36:38ہم
36:39هم
36:40ہم
36:41ہم
36:42تم لوگ ٹھیک ہو سی بھائی ہو
36:55زخم کیسے ہیں
36:56ان زخموں سے نہیں
36:58ان شہدہ کو دیکھ کر تکلیف ہو رہی ہے
37:01ان لوگوں نے دوسری طرف سے عملہ کیا
37:05ہم کچھ نہ سمجھ سکے
37:06ہم نے پوری کوشش کی
37:08مگر کامیاب نہ ہوئے
37:11حساب لیں گے ان سے
37:12جہاز کی طرف جاؤ فوراً
37:14ان کے زخموں کو علاج کرو جلدی
37:15کوش بابا
37:26صبر کریں بابا
37:31آپ ٹھیک ہو جائیں گے
37:33ہم آپ کے زخم کا علاج کریں گے
37:35میرا سفر بس یہی تک تھا
37:42ایسا مت کہیں کوش بابا
37:44آپ نے قیم تیہانات کا سامنا کیا ہے
37:46اس سے بھی گزر جائیں گے انشاءاللہ
37:49ابھی تو ہمیں مسجد تعمیر کرنی ہے بابا
37:52اس جگہ کو آپ کا گھر بلانا ہے
37:54اور آپ یہ سب دیکھیں گے
37:55میں نے مسجد کی بنیاد رکھتی ہے بس اتنا ہی کافی ہے
38:00باقی سب کچھ تمہارے حوالے ہے
38:03شہدہ کا انتقام لیے بغیر ان ظالموں کو چھوڑنا نہیں
38:09اسلامی سرزمین بلکل بھی
38:12ان کے حوالے مت کرنا
38:15تم لوگ مسلموں کی امید ہو
38:18ان کی امید ٹوٹنے مات دینا
38:21اشہدہ ان لا الہ الا اللہ
38:27و اشہدہ ان محمد ابده و رسوله
38:32کوچ بابا اور سپائی
38:58اس جزیرے کے لیے شہید ہو گئے
39:01اسی لیے یہیں دفن کیے جائیں گے
39:04ان سب کی شہادت
39:08اس جزیرے پر ہم مسلمانوں کے لیے
39:11ایک مضبوط مہور ہوگی
39:12جزیرے پر فتح کا برچم لہرانہ
39:19اب ان شہدہ کام پہ کرزیں
39:31ہمارے سپاہی ابھی جزیرے پر
39:36ان ترکوں کو اچھا سبق سکھا رہے ہوں گے
39:37اس طرح ان لوگوں کو سمجھ آ جائے گا
39:41کہ لیویتھا جزیرہ ہمارا ہے
39:44ہماری طرف جہاز آ رہے ہیں
39:46یہ تو وینیدک کا جھنڈا ہے
39:59لگتا ہی کہ جناب گیبریل نے ہماری لیے مدد بھیجی ہے
40:03ہم لوگوں نے وینیدک کا جھنڈا لگایا ہے
40:13اس لیے وہ ہماری چال سمجھ نہیں سکے
40:16ہم لوگ اس جہاز سے انتوان اور یاریلی دوسرے جہاز سے حملہ کریں گے
40:20اور باقی سپاہی چھوٹی کشتیوں کے ذریعے دوسرے جہازوں پر حملہ کریں گے
40:25شکار کرنے آیا ہے لیکن
40:28خود شکار ہو جائے گا گیبریل
40:33جس بیڑے سے اسے ہم پر حملہ کرنا تھا
40:36اسے ہم چھیل لیں گے
40:38انہیں گیبریل نے نہیں
40:47میں نے بھیجا ہے
40:48اب میں تم لوگوں کے سر کلم کر کے گیبریل کو بھیجوں گا
40:51اور میں ساتھ سمندروں کے شہباز کی حیثیت سے
40:54اپنا زور بازو آپ کی حمایت میں بیش کرتا ہوں پاشا حضرت
40:59بس ان لوگوں کے لیے میدان خالی نہیں رہنا چاہیے
41:02اب میں ایسا کھیل کھیلوں گا
41:04کہ وہ اپنے گیے پر بہت پشتائیں گے
41:09ہم موت کے شکنجے میں پھنس چکے ہیں
41:11اب ہم کیا کریں گے خضر
41:14موسیقی
41:21موسیقی
41:26موسیقی
41:55میں نے سب کو آزاد کر دیا مار ڈالا انہیں

Recommended