Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/14/2025
INDIAN MUSLIMS , MESSAGE FROM BAREILLY.
BY
KASHIF MAG

Category

📚
Learning
Transcript
00:00مصطفیٰ جانے رحمت پہ لاکھوں
00:07السلام علیکم
00:08میں نے بریلی سے چھپے رسالے
00:10ماہنام آئے آلہ حضرت کا مارچ ایڈیشن پڑھا
00:13تو مجھے یہ احساس ہوا کہ آج بھی
00:15ہند میں مسلمانوں کی نمائندگی
00:17اگر کوئی صحیح انداز سے کر رہا ہے
00:21تو وہ خانوادہ آلہ حضرت ہی ہے
00:23امام آل سنت امام آحمد رضاقہ خان کا
00:27خون ہی بہادری سے سچ لکھنے کی طاقت رکھتا ہے
00:30اور ماہنام آئے آلہ حضرت
00:32مارچ ایڈیشن اس بات کی سب سے بڑی گواہی ہے
00:35میں اپنے اس اسٹیٹمنٹ کو
00:37مارچ ایڈیشن کے پیغام اور اداریہ کے
00:40مختصر بیان سے ثابت کروں گا
00:43لیکن اس سے پہلے
00:44تھوڑا بریلی سے چھپتے ہوئے رسالوں کی
00:47تاریخ پر ایک مختصر سی نگاہ ڈالتے ہیں
00:51شہزادہ آلہ حضرت حجت الاسلام
00:53حامد رضا خان علی رحمہ اپنے زمانے میں
00:57بریلی سے ایک رسالہ محنامہ یادگار
01:00رضا نکالا کرتے تھے
01:01جو کہ ان کے زمانے میں ہی بند ہو گیا تھا
01:04اس کے بعد مفتی حامد رضا خان علی رحمہ کے
01:07بڑے بیٹے مفسر آزم حضرت علامہ
01:10ابراہیم رضا خان عرف دلانی میاں نے
01:13جون انیس سو ساٹھ میں محنامہ
01:16علی حضرت جاری کیا جو ہندوستان میں
01:19آہل سنت کا واحد سب سے قدیم رسالہ ہے
01:22جو بینہ بند ہوئے اب تک مسلسل نکل رہا ہے
01:25حالانکہ سنیوں کے اس سے قدیم اور بھی رسالے ہیں
01:28مگر وہ بند ہو گئے ہیں
01:30اس کے سب سے پہلے مدیر خود مفسر آزم
01:33حضرت جاری نیمیہ صاحب اپنی زندگی تک رہے
01:36انیس سو باسٹھ میں وصال فرما گئے
01:39اس کے بعد محنامہ علی حضرت کے مدیر علی
01:41ان کے جانشین اور فرزند اکبر ریحان ملت
01:45حضرت علامہ ریحان رضا خان علی رحمہ بنے
01:48آٹھ جون انیس سو پیچاسی تک وہ رسالہ محنامہ علی حضرت
01:52جو کہ ان کی تائیخ وصال تا عمر مدیر رہے
01:55ان کے وصال کے بعد انیس سو پیچاسی سے اب تک
01:58اس رسالے کے مدیر علی ان کے جانشین اور فرزند اکبر
02:02حضرت علامہ محمد سبحان رضا خان
02:05سبحانی نیہ صاحب ہیں
02:06مدیر علی محمد سبحان رضا خان
02:10اپنا تعرف خادم مرکز اہل سنت خانقہ
02:13رزویہ درگاہ علی حضرت بریلی شریف کراتے ہیں
02:17جناب نے عالی حضرت مارت کے ایڈیشن میں
02:20بھارتی حکومتی ٹولے کا ہند کے مسلمانوں کے گرد
02:23گھیرہ تنگ کرنے کا جائزہ بہترین انداز میں دیا ہے
02:27پیغام کے اگلے حصے میں سبحانی نیہ
02:30ان نامسائد حالات کا بھی ذکر کرتے ہیں
02:33جو ہندوستان کے آئین اور قانون میں رہتے ہوئے
02:37مسلمانوں کو اپنا تشخص پر قرار رکھنے کے لیے
02:40چیدہ چیدہ نصیتیں بھی کرتے ہیں
02:43پیغام کے دونوں حصوں کے نقاط کچھ یوں ہیں
02:48آپ اپنے ملک کے ہر خطے میں دیکھ رہے ہیں
02:51کہ مسجدوں مدرسوں قبرستانوں اور مزارات اولیاء کرام پر
02:56کس طرح شرپسند ناصر ہر قسم کے حملے کر رہے ہیں
03:01ان کو ملکی سسٹم میں متاثب ذہنیت رکھنے بالے
03:05افسران ذمہ داران اور ملک کے نظام سے قانون سے جڑے کچھ افراد کی بھرپور اشت پناہی حاصل ہے
03:13یہ شرپسند اور شدد پسند ہندو تنظیمیں ہر جگہ ہر خطے میں تاریخی مقامات مقدسہ کے نیچے مندر تلاش تحریک چلا رہے ہیں
03:23ماضی قریب میں آزادی ہند کے بعد تعمیر ہونے والے مقدسہ مقادمات کی زمینی تعمیری اور نقشہ منظوری سے متعلق دستاویزات کی بھی تفتیش کرانے کی تحریک چلائی جا رہی ہے
03:36بجلی پانی کے بل اور سامراج کی زمین پر تعمیر کرنے کے الزامات لگا کر روز بروز گورمنٹی محکموں میں چھکایات درج کرائی جا رہی ہیں
03:48اور ساتھ ہی فوری قانونی ایکشن بھی لیا جاتا ہے
03:52اسلامی مقامات مقدسہ کے خلاف تیزی کے ساتھ کاروائی بھی عمل میں لاتے ہیں
03:56گودی میڈیا کے بدتمیز زہر اگرنے والے انکرز کے ذریعے تفتیش عمل کے باہر اسلامی مقامات مقدسہ کو غیر قانونی اقدامات میں ملوث ہونے کا فیصلہ سادر کر دیا جاتا ہے
04:10اس طرح پورے ملک میں مساجد مقابر اور مدارس کے خلاف ایک نفرت انگیز محول بنانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں جو کہ کافی حد تک کامیاب بھی ہے
04:19حضرت سبحانی میاں نے اپنے پیغام میں پہلے ہندوستان کے حالات کا ایک مکمل جائزہ پیش کیا ہے
04:26اور اس کے بعد ہندوستان کے مسلمانوں کو چند نصیتیں کی ہیں
04:30حضرت آگے لکھتے ہیں
04:32ایسے زہر آلود اور نفرت انگیز محول میں ہمارے لیے کچھ اقدامات لینا نہایت ضروری ہے
04:40ہم اپنے اسلامی مقامات مقدسہ سے متعلق دستاویزات ہمہ وقت تیار رکھیں
04:46مساجد و مدارس و قبرستان و مزارات جن ارازی پر قائم ہیں ان سے متعلق ضروری دستاویز متعلقہ محکموں سے حاصل کریں
04:56اگر موجود نہ ہو تو ضروری کاروائی کر کے انہیں تیار کرائیں
05:00بجلی گھر نگم گھر نگر پالکہ نگر پنچائت گرام صبح اور اس طرح کے دیگر محکمہ جات
05:07جن چیزوں کی منظوری یا ٹیکس وغیرہ کی ادائیگی ضروری ہوتی ہے وہ پابندی کے ساتھ ادا کریں
05:14نقش پاس نہ ہو تو منظور کروائیں
05:17وقف یا ریجسٹری وغیرہ سے متعلق دستاویزی کاروائی مکمل نہ ہو
05:22تو یہ بھی کاروائی مکمل کروائی جائے
05:26غفلت سے کام بالکل نہ لیں
05:28ذمہ دار تنظیمیں تحریکیں ادارے قالقہیں اور سماجی خدمت گزار
05:33اپنے اپنے دارے کار میں دارے اثر میں لیگل ٹیم تیار کریں
05:39جو کہ اس طرح کے معاملات کا بروقت قانونی جواب دے سکیں
05:43اللہ رب العزت سرزمین ہند میں ہمارے مقدس مقامات کی حفاظت کا سامان پیدا فرمائے
05:50موزہ سامین یہ تھے سبحانی میاں جو کہ مہنامہ آلہ حضرت کے مدیر آلہ ہیں
05:55آئیے اب مفتی محمد سلیم بریلیوی کے لکھے اداریے پر نظر ڈالتے ہیں
06:00مفتی صاحب منظر اسلام بریلی میں ایک استاد محترم کے فرائض انجام دے رہے ہیں
06:05اور ساتھ ہی ساتھ مہنامہ آلہ حضرت کے مدیر عزازی بھی ہیں
06:10اداریے کا عنوان ہے مسلمانان ہند کے خلاف ملک میں بڑھتی نفرت
06:16اپنے اداریے میں مسلمانوں کی ہندوستان آمد سے لے کر تقسیم ہند تک
06:21زمانے کو چار ادوار میں تقسیم کیا ہے
06:25ہندوستان میں مسلمانوں کی آمد پہلا دور
06:27آغاز اسلام کے ساتھ ہی سرزمین ہند پر اسلام و مسلمانوں کی آمد کے تاریخ کے ثبوت ملتے ہیں
06:33جنوبی ہند میں کئی صحابہ کرام کے آنے اور تجارتی کافلوں اترنے کے نشانات
06:38آج بھی جنوبی ہند میں جا بجا پائے جاتے ہیں
06:41اگرچہ اہد صحابہ میں یہ آمد و رفت محس تجارتی نقطہ نظر سے تھی
06:46مگر یہ وہ مقدس ہستیاں تھی جو اپنے ہر کام میں دینی کام اور مذہبی پیغام کی نشر و اشاعت کو
06:53سب سے مقدم رکھتی تھی
06:55جب اسلامی کافلے تجارت کی غرض سے سرزمین ہند پر آئے
07:00تو اپنے ساتھ اسلامی اخلاق عداب اور مذہبی تعلیم و تربیت کے ایسے آلہ نمونے لے کر آئے
07:07کہ صدیوں سے جادوگروں کہانوں ذات پات چوت چھات اور تہم پرستی کے جال میں پسے
07:13عام لوگ چوک تر چوک اسلام میں داخل ہونے لگے
07:17پھر ایک ایسا دور آیا جب عراق اور ایران اوانستان کی جانب سے
07:20مسلم حکمران سرزمین ہند میں داخل ہونے لگے
07:24ان حکمرانوں میں زیادہ تر کا مقصد صرف اور صرف حکمرانی اور جہاں بانی تھا
07:29مگر ان کے ساتھ صوفیہ کرام اور اولیہ کرام کی ایسی جماعت پھی آئی
07:34جنہوں نے اپنی تعلیمات اور اپنے اخلاق و کردار
07:38اپنے خلق خدمت اپنی سادگی اپنے تقویات پریزگاری
07:42اپنی محبت بھری باتیں اپنی انسانیت نوازی سے
07:45یہاں کے قدیم باشندوں کے دلوں میں ایسی جگہ بنائی
07:49اور انہیں اس طرح متاثر کیا
07:51کہ یہاں کے لوگ بنا کسی جبر بنا کسی لالچ اور دباؤ کے
07:56مذہب اسلام قبول کرنے لگے
07:59چند صدیوں میں سرزمین ہند کے ہر خطے میں شاعر اسلام نظر آنے لگے
08:03اور یہ زمین اسلام اور مسلمانوں کے وجود سے گلے گلزار بن گئی
08:08تیسرا دور اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت
08:12ایک طرف مسلمانوں کی بڑتی تعداد اور دوسری طرف مسلمانوں کی
08:16مضبوط مستحقم حکومت کو دیکھ کر
08:19اسی دور میں اس سرزمین پر ایک ایسا طبقہ وجود میں آیا
08:24جو در پردہ مسلمان حکمرانوں اور اولیہ کرام سے
08:27اپنے دلوں میں سخت نفرت اور قدورت رکھتا تھا
08:31مگر یہاں کے مقامی باشندے
08:33مسلمانوں کے اخلاق و کردار
08:35ان کے حسن سلوک اور مسلم حکمرانوں کی
08:38انصاف پسندی کی وجہ سے خوش بھی تھے اور مطمئن بھی
08:42اس لیے چھوٹی سی تعداد رکھنے والے
08:45یہ نفرتی ٹولہ کبھی بھی کھل کر سامنے نہ آسکا
08:49اور نہ ہی کھل کر اپنی نفرتوں کا اظہار کیے
08:52کیونکہ اگر یہ طبقہ کھلے عام اپنی نفرت کا اظہار کرتا
08:56تو ان کے ہم مذہب ہی ان کا مو توڑ جواب دیتے
08:59نہ مسلمانوں کو جواب دینے کی ضرورت تھی
09:02اور نہ ہی مسلمان حکمرانوں کو
09:04یہ ہندوستان کا ایک سنہرہ دور تھا
09:06جس میں ہر طرف امن و امان بھی تھا
09:08بھائی چھارہ بھی تھا
09:10پیار و محبت بھی تھا
09:11سبھی مذہب کے لوگ مل جل کر
09:13اپنے ملک ہندوستان کی ترقی کے لیے کوش آتے
09:16چوتھا دور
09:18مسلمانوں کا زوال اور نفرتوں کا اروج
09:21ایک دور وہ بھی آیا جب مسلم حکمران
09:23ایش و اشرت میں پڑ گئے
09:25منافقت آپسی دشمنی دنیا داری میں
09:27بلکل ڈھوپ گئے
09:29ایسے وقت میں ان کی حکومتیں کمزور پڑنے لگیں
09:32یہ آپس ہی میں دست و گریبان رہنے لگے
09:35ایک دوسرے کے خلاف سازشیں رچنے لگے
09:38ان کی اس کمزوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے
09:40سات سمندر پار سے انگریزوں نے آ کر
09:43ان کی حکومت کو نیستونہ بہت کرنا شروع کر دیا
09:47انگریز کو اپنے مقصد کی کامیابی کے لیے
09:49نہایت ہی آسانی کے ساتھ
09:52دو قسم کے افراد مل گئے
09:53ایک تو ہندوستان کا وہ نفرتی ٹولہ
09:56جو ہمیشہ سے مسلمان
09:57مذہب اسلام اور مسلم حکمرانوں سے
10:00دلی دشمنی اور قدورت رکھتا تھا
10:03اور دوسرا مسلمان ہی میں وہ غدار طبقہ
10:06جو کہ اپنے ہی لوگوں کے خلاف
10:08سازشیں رچتا
10:09اور اپنے ہی ہم مذہب بھائیوں کو
10:13کوش آ رہا کرتا
10:14مفتی محمد سلیم بریلوی نے نہایت اختصار کے ساتھ
10:17اپنے اس اداریے میں چاروں ادوار
10:19کو ایسے قبر کیا
10:21کہ جیسے دریا کو کوزے میں بند کرنا
10:23آگے مفتی صاحب
10:25انگریزوں کے دور کے
10:27اور اس کے بعد کے ہندوستان کی
10:29آزادی کے بعد کے حالات پر
10:31نہایت جرتمندانہ
10:32سچ مبنی لکھتے نظر آتے ہیں
10:35مگر میں یہاں
10:37بات کو ذرا مختصر کرتے ہوئے
10:38اس نفرتی ٹولے کے اوپر آوں گا
10:41جس کا ذکر مفتی صاحب نے بیان کیا
10:43اپنے چوتھے دور میں
10:44چوتھے دور میں
10:46انگریز ہندوستان آزاد
10:49تو کر گئے لیکن اس سرزمین
10:51پر ایک ایسا بڑا تقوی
10:53چھوڑ کر گئے جو مسلمانوں سے
10:54اپنے دلوں میں بے پناہ نفرت رکھتا تھا
10:57دیکھتے ہی دیکھتے
10:58تقسیم ہند یعنی پاکستان کا بننا
11:01آہستہ آہستہ مسلمان آنے
11:03ہند کے خلاف نفرتوں کا
11:05نقدہ اروج بن گیا
11:06نفرتوں کے اس اروج میں
11:08اور چیزوں کے ساتھ پروپاگنڈے کا بھی
11:11ایک اہم جس تھا
11:12ایک مربوط پروپاگنڈا
11:14کن خطوط پر کیا گیا مفتی صاحب
11:17اس کو پوائنٹ وائز کچھ اس طرح لکھتے ہیں
11:19اسلام اور مسلمانوں سے
11:21دلی قدورت اور
11:23عداوت رکھنے والے اس طبقے
11:25نے بڑے پیمانے پر یہ پروپاگنڈا
11:27کیا گیا ہندوستان میں جو مسلمان ہیں
11:29وہ ان کو جو اسلامی مذہبی
11:31امارات ہیں یہ سب غاصبانہ
11:33طور پر قائم و باقی ہیں
11:35مسلمانوں کی حکومتیں انگریزی حکومت ہی کی طرح
11:39غاصبانہ تھی
11:40اور یہ سارا مسلم
11:42جہاں حملہ اوبر ہو کر
11:43لوٹ مار کرنے آیا تھا
11:45مسلم حکمرانوں اور مسلم حکومتوں کے دور میں
11:48جہاں کے ہندووں کے اوپر
11:49ظلم و زیادی کے پہار توڑے گئے
11:52اور انہیں مار مار کر
11:53مسلمان بنایا گیا
11:55مسلم حکمرانوں نوابوں
11:57اور جاگیداروں نے ہندووں کی
11:59عورتوں بچیوں اور دوشیزاؤں
12:02کی عزتیں پامال کی
12:03اور ان کی خوب آبرو
12:06ریزی کی گئی
12:06مسلم حکمرانوں نوابوں جاگیداروں
12:09اور وزیروں وغیرہ کے ذریعے
12:11بنائی گئی مذہبی امارتیں
12:13ہندووں کے مندروں کو توڑ کر
12:15بنائی گئیں
12:16مسلمان اپنے دور اقتدار میں
12:19ہندووں کا خوب قتل عام کیا
12:21اور ان کی جائدادوں پر
12:23ناجائز قبضے نہیں کیے
12:25یہاں کے مسلمان ملک کے وفادار
12:28نہیں بلکہ ان کی ساری وفاداریاں
12:30مسلم ممالک خاص کر حجاز مقدس سے باوستہ ہیں
12:34مسلمان آنہ ہند اپنے مدرسوں
12:36اور مسجدوں میں
12:38ہندووں کو قتل کرنے کی تعلیم دیتے ہیں
12:41اور یہاں پر اسلامی حکومت
12:43قائم کرنے کا اہد دلاتے ہیں
12:45مسلمان آنہ ہند ہندوستان کے لیے
12:49خطرہ بھی ہیں
12:49اور ملک کی ترقی میں
12:51حائل ایک بڑی رکاوٹ بھی
12:53اسی طرح کے بے بنیاد انظامات
12:55اتنی قسرت کے ساتھ شیر کیے گئے
12:57کہ آج ہندوستان کی ہندو کی نئی نسل
13:00مسلمانوں کے خلاف میں
13:01ایک ایسی نفرت کے ساتھ پیدا ہوئی ہے
13:03کہ یہ نئی نسل
13:04اب مسلمان آنہ ہند کے
13:06وجود کو بھی
13:07اپنے آس پاس
13:08برداشت نہیں کر رہی
13:10اس کا نتیجہ یہ ہے
13:24کہ آئے دن جا بجا
13:25کبھی گاؤکشی کے نام پر
13:27کبھی چوری ڈکہتی کے نام پر
13:29کبھی ہندو لڑکیوں کے ساتھ
13:31چھیرخانی کے نام پر
13:32کبھی جھوٹ
13:33موٹ کے حملے
13:35اور جھگڑے کے نام پر
13:37مسلمانوں کی
13:38ماہ آب لنچنگ کی جاتی ہے
13:40ٹھینوں میں داڑی اور ٹوپی
13:42اور کرتہ پجامہ پہن کر
13:43سفر کرنے والے مسافروں کے ساتھ
13:45مار پیٹ اور گالی گلوچ
13:47کے واقعات روز بروز
13:49پڑھتے جا رہے ہیں
13:50سب سے حیرت اور افسوس کی بات تو یہ ہے
13:53کہ نفرت کے جراسین
13:55اب ملکی سسٹم سے وابستہ
13:57افراد تک میں سرائیت کر چکے ہیں
14:00حتیٰ کہ ملکی پولیس
14:02اور حفاظتی دستوں میں بھی
14:03ایک ایسا متعصب
14:05طبقہ پیدا ہو چکا ہے
14:07جو اپنے دلوں میں
14:09مسلمانوں سے بے انتہا نفرت رکھتا ہے
14:11جس کا ثبوت یہ ہے
14:12کہ ذرا ذرا سی بات
14:14اور چھوٹے سے چھوٹے جرم میں
14:16پولیس فورس اور حفاظتی دستے
14:18کچھ نوجوان آفیسرز براہ راست
14:21مسلم قوم کے اوپر
14:22سیدھی گولی چلا دیتے ہیں
14:24ہر روز کئی نوجوان کے پیر میں
14:27گولی مار کر انہیں
14:29لنگڑا بنانے کا عمل چاری ہے
14:31جس کی بہت ساری نظیریں
14:33آج لوگوں کے سامنے موجود ہیں
14:35ایسا نہیں ہے کہ یہ کام
14:36خاموشی کے ساتھ کیا جاتا ہے
14:38بلکہ اید تپے کو خوش کرنے
14:41اور مسلمانوں کے ذریع و رسوہ
14:43اور حراسہ کرنے کے لیے
14:44بقائدہ میڈیا کبرج بھی کروائی جاتی ہے
14:47اس سے آکے مفتی صاحب ہندوستان میں
15:05مسلم قوم کے اوپر ظلم و ستم کو
15:07جرمنی میں نازیوں کے کیے گئے
15:10یہودیوں کے قتل عام سے
15:11ملاتے ہوئے نظر آتے ہیں
15:13بقول مفتی صاحب کے
15:15ان کو لگتا ہے
15:17کہ ہندوستان میں
15:18موجودہ یہ نفرتی ٹولہ
15:20جرمنی کی تاریخ کا
15:21بغور متعلق کر چکا ہے
15:24یہودیوں کے قتل عام کے دور کا آغاز
15:27انیس سو تین تیس میں جرمنی کے اندر
15:29اس وقت ہوا
15:30جب ایڈالف ہٹلر اور نازی پارٹی کا
15:32جرمنی کے اقتدار پر قبضہ ہوا
15:35یہ قتل عام اچانک شروع نہیں ہوا تھا
15:38بلکہ اس کا آغاز
15:39یوں ہوا تھا کہ یہودیوں سے
15:41نفرت کرنے والے نازی اور
15:43ان کے اتحادی گروپس نے
15:45پورے یورپ خاص کر کے جرمنی میں
15:47ان کے خلاف سب سے پہلے
15:50نفرت پھیلانے کا کام کیا تھا
15:52انہوں نے یہودیوں کے اوپر
15:54یہ الزام لگایا
15:55کہ ان یہودیوں کی وجہ سے
15:57جرمن سماجی معاشی
16:00سیاسی اور ثقافتی مسائل میں
16:01گھرے ہیں خاص کر
16:03پہلی عالمی جنگ جو کہ
16:051914 سے 1918 کے مابین لڑی گئی
16:07اس میں جرمنی کی شکست انہی
16:10یہودیوں کی وجہ سے ہوئی تھی
16:12اس دور میں
16:13یورپ بالخصوص جرمنی میں
16:16یہودی قوم کے ساتھ کیا ہوا
16:18تاریخ کا ایک حصہ ہے
16:20مفتی صاحب آگے
16:22جرمنی اور ہندوستان کے حالات کا
16:23موازنہ کچھ اس طرح کرتے ہیں
16:25اللہ خیر فرمائے لیکن ہمارے
16:30اس اندیشے کو اب روز بروز
16:32تقویت ملتی جا رہی ہے
16:34کہ کہیں یہودیوں کے قتل عام کی
16:36تاریخ ہندوستان
16:38تو نہیں دور آئے گا
16:40ہم دیکھ رہے ہیں کہ آج مسلمانان
16:42ہند کے ساتھ ایک نفرتی
16:44ڈولہ اس طرح کی کروائیاں کر رہا ہے
16:46جو 1933 اور
16:471945 کے مابین کبھی جرمنی
16:50اور دیگر یورپین ممالک میں
16:51وہاں کے یہودیوں کے ساتھ
16:54گئی تھی
16:55ایک اچھے ہندوستانی مسلمان
17:08ہونے کے ناتے آگے مفتی محمد سلیم
17:10بریلوی صاحب مسلمانوں
17:12کے لیے ان نامسائد
17:14حالات کے باوجود مسلم
17:16قوم کی ذمہ داریوں پر روشنی
17:18ڈال رہے ہیں میں ان کی دیوی
17:20تجاویز کو پوائنٹ وائز آپ کے
17:22سامنے رکھتا ہوں ایسے حالات
17:24میں ہندوستان کے وفادار شہری
17:26ہونے کی حیثیت سے
17:27ہر خاص و عام ہندوستانی
17:29مسلمان کی یہ ذمہ داری ہے
17:31کہ ملک میں پھیلتی ہوئی
17:33نفرت کے خاتمے کے لیے
17:35سنجید کی اور اخلاص کے ساتھ
17:38موثر اقدامات کریں
17:39اپنے اپنے خطے اپنے
17:41اپنے علاقوں میں غیر مسلم
17:44سنجیدہ افراد کو
17:45اپنے قریب کرنے کی اس وقت
17:47سخ ضرورت ہے شرعی
17:49مذہبی اور مسلکی دائرے میں
17:51رہ کر اپنے اخلاق اور
17:53کردار میں اپنی اسلامی
17:56تعلیمات کے ذریعے جہاں
17:57کے خیر مسلم شہریوں کو
17:59اسلام اور مسلمانوں سے
18:01مطمئن کرنے کی شدید
18:03ضرورت ہے ان کے دلوں میں
18:05اسلام اور مسلمانوں سے متعلق
18:08جو خدشات شبھات ہیں
18:09انہیں دور کرنا وقت کا
18:11اہم مطالبہ ہے ایسے
18:13کام کرنے کی ضرورت ہے جس سے
18:15ان کی دلی نفرت کم
18:17کی جا سکے اس سلسلے میں ملک
18:20کی خانقاہوں اور مذہبی
18:21شخصیات کو سرگر میں
18:23عمل ہونا پڑے گا ملک
18:25و ملت کی حفاظت اور رہنمائی
18:27کا فریضہ من جانب اللہ
18:29جن علماء اور مشایخ اور
18:31جن قائدین کے کندھوں پر
18:33رکھا گیا ہے انہیں سنجید
18:35کی کے ساتھ اس طرف متوجہ
18:37ہونا پڑے گا مدیر
18:39اعلیٰ کی طرف سے پیغام اور
18:41مدیر اعزازی کی طرف سے اداریہ
18:43کو پڑھ کر مجھے اس بات
18:45کا مکمل یقین ہو گیا ہے
18:47کہ محنامہ اعلیٰ حضرت
18:49امام اہل سنت کے نقش
18:51قدم پر بلکل اسی طرح
18:53روا دوا ہے جیسا کہ اعلیٰ حضرت
18:55امام احمد رضا خان خود تھے
18:57مسلم قوم کی حفاظت
18:59اور ان کو
19:01درپیش خطرات جس طرح اس پیغام
19:03اور اداریے میں دیئے گئے ہیں
19:05یہ نہ صرف خانوادہ اعلیٰ حضرت کی
19:07جمع مردی کا ثبوت ہیں بلکہ
19:09ان کی اعلیٰ سیاسی دور
19:11اندیشی کا بھی مظہر ہیں
19:13اعلیٰ حضرت کی دنیا سے پردہ فرمانے کے بعد
19:15ایک صدی بعد بھی
19:17اولاد امام اعلیٰ حضرت مسلمانہ نے
19:19ہند کے دفاع کا فریضہ
19:20بہتری ان طریقے سے ادا کر رہی ہے
19:23انسنی باتیں
19:24جفات رضا

Recommended