- 5/24/2025
#OryaMaqboolJan #imrankhan #harferaaz
Category
🗞
NewsTranscript
00:00Two years in my life, I have reached a point of time.
00:03Eight February of the year, Mr. Kahn has been to this.
00:07If you are going to do this, Mr. Kahn will give you a offer.
00:10Mr. Kahn will give you a offer.
00:13To be free of all, you have to be free of your home.
00:20Mr. Kahn will give you a offer.
00:221970-1970 was in the election.
00:25duct став.
00:26So if you were going to be a seal of prayer.
00:27When you're going to go to eastern Mariah,
00:30this time it has made me feel right.
00:31Amen.
00:32Well, I did not send to the right.
00:33I'll tell you.
00:34The state of America is in a name of Allah and the one who spoke to them.
00:36In this call, I'm going to thank you in the name of Allah.
00:38I will tell you in the name of Allah and the one who spoke to Allah in the name of Allah.
00:43Amen.
00:44The name of Allah is with you.
00:45I'm going to find your message.
00:46I'm going to call you.
00:47I'm going to tell you.
00:48I'm going to tell you about that.
00:52gonna go on a second one now
00:56I don't care about him
00:58this to me
00:58this to me
01:16and my side
01:18that I can hear
01:21کہ عمران خان سے مذاکرات کرنے کے لیے کوئی ایجنڈا تیہ ہی نہیں کیا جا سکتا
01:26اس کی بنیادہ وجہ ہے کہ عمران خان کو دینے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کے بعد شاید کچھ نہیں ہے
01:33جبکہ اس کے بدلے میں عمران خان اسٹیبلشمنٹ یا مقتدرہ قوتوں کو بہت کچھ دے سکتا ہے
01:39یہی وجہ ہے کہ مذاکرات کسی جگہ پر یا کسی راستے پر پہلی مندل ہی تیہ نہیں کر پاتے
01:46ایسا کیوں ہے؟
01:48ایسا اس لیے ہے کہ گزشتہ 76 سال کی تاریخ کے اندر
01:52پاکستان کے اندر جو کچھ پاکستان کی سیاست پر بیٹا ہے
01:57اس نے ایک تصور بنا دیا ہوا ہے کہ کس طریقے سے مذاکرات ہونے ہیں
02:02کیسے لوگوں کو دیر بار کرنا ہے
02:05کس طرح ان سے ان کا تصور چھیننا ہے
02:09اور کیسے ان کو ہم نے اپنے زیرے دام کرنا ہے
02:14پاکستان ابھی بلکل نیا نیا بنا تھا
02:18یعنی قائد عظم رحمت اللہ علیہ کی آنکھیں بند ہوئے صرف چھ سات ماں ہوئے تھے
02:24تو اسیمبلی میں جنوری انیس سو انچاس میں ایک ایکٹ آیا گا
02:27پابلک اینڈ ریپریزنٹیٹیو آفیسرز ڈس کوالیفکیشن ایکٹ
02:31یہ تھا پروڑا
02:33یعنی آپ اندازہ کریں کہ جب پاکستان کے پاس
02:37اپنی معیشت چلانے کے لیے بھی پیسے نہیں تھے
02:40حالت ہمارے دفتنوں کی یہ تھی
02:43کہ اس کے اندر کامن پن نہیں ہوتی تھی
02:45اور کسی چپراسی کو سہرا میں بیجا جاتا تھا
02:50کہ وہ جھاڑیوں میں سے کانٹے جو تھے
02:52وہ اکھار کے لے آئے
02:53تاکہ ہم اپنی فائل کا بندوبست کر سکیں
02:57اس کو ارینج کر سکیں
02:58تنخواہیں دینے کے لیے
03:00نواب اف بحال پر نے اپنے خزانے میں سے پیسے دیا تھے
03:03پاکستان کو دلی میں جو اس کا خزانے کی رقم تھی
03:07وہ نہیں ملی تھی
03:08لیکن سیاستدانوں کے کرپشن کو پکڑنے کے لیے
03:13ان کی اور ان کو زیر ادام کرنے کے لیے
03:17ان کو کنٹرول کرنے کے لیے یہ ایکٹ آ گیا تھا
03:20کسی بیروکریسی کے بارے میں
03:22کسی اور دوسرے ادارے کے بارے میں
03:24یہ ایکٹ نہیں آیا
03:25حالانکہ کرپشن کا جہاں تک تعلق ہے
03:28کرپشن پلٹیکل کرپشن بڑی دیر کے بعد آئی ہے
03:31پاکستان کے اندر بیروکریٹک کرپشن جو تھی
03:34یہ بہت عرصے سے تھی
03:36یہی وجہ ہے کہ 1959 میں
03:39کارنیلیس جو ریپورٹ ہے
03:41جو انہوں نے بیروکریسی
03:43اپنے لکھی تھی
03:44گزر گئے وہ دن
03:49جو کہ
03:50سی ایس پی جو تھے وہ ایماندار ہوتے تھے
03:51انہوں نے کیسز ریفر کیے تھے
03:53انٹی کرپشن کے کیسز جو ہیں
03:55کون کون سے کس کس کس
03:57بڑے بڑے آلہ قسم کے افسر کے اوپر
03:59درج کیے گئے لیکن ان کو پھر
04:01بڑے آرام سے ختم کر دیا گیا
04:03لیکن یہ ایکٹ جو تھا پاس کیا گیا
04:06اور اس کے تاعت وفاداریاں
04:08بدلنے کا بدلوانے کا
04:09دوبردست سلسلہ شروع ہوا
04:11کبھی اس کو کبھی اس کو کبھی اس کو کبھی اس کو
04:13اور اسی طرح پاکستان کے آئین کے
04:16اس پروسس کو ڈیلے کیا گیا
04:17یہی وجہ ہے
04:18کہ غلام محمد نے 1954 میں
04:22ایک بیروکریٹ
04:24جو کہ بعد میں سیاستدان بن گیا تھا
04:26وہ نایے طور پر ایک
04:28ایکنومک سرویسز کا آدمی تھا
04:30وہ بعد میں بن گیا تھا پھر گورنر جنرل لگ گیا تھا
04:33اس نے اسمبلی توڑ گئی
04:34اور اسمبلی توڑنے کے لئے اس نے کہا
04:36کہ ملک کو درپیش سیاسی بوران پر غور کرنے کے بعد
04:39گورنر جنرل
04:40نہایت افسوس کے ساتھ اس نتیجے پر پہنچے ہیں
04:43کہ دستور سار نظام ناکام ہو گیا ہے
04:45لہٰذا انہوں نے پاکستان بر میں
04:47ہنگامی حالت کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے
04:49اور موجودہ دستور سار اسمبلی
04:51عوام کے اعتماد سے محروم ہو چکی ہے
04:53اور اب اپنا فرض ادا نہیں کر سکتی
04:56اس کے بعد
04:58اور یہ اسمبلی توڑنے کے لئے
04:59اس خود نہیں
05:00انہوں نے پاکستان کے
05:03ایک بہت بڑے جرنلسٹ
05:05اس وقت وہ تھے
05:09سلیری صاحب
05:10زیڈ سلیری صاحب ان کو بھیجا
05:12پاکستان کے ایک بہت
05:13باعزت قسم کے سیاستدان
05:15حسین شہیر سوروردی کے پاس
05:17اس وقت سورسلین میں بیمار تھے
05:19علاج کرا رہے تھے
05:20کہ میں یہ کام کرنے لگا ہوں
05:22تم اس کی حمایت کرتے ہیں
05:23اور یوں
05:24یہ ایک جرنلسٹ
05:26اور ان سیاستدانوں کا جو
05:27گٹ جوڑ ہے
05:28یہ پاکستان کی
05:30اس تاریخ کے اندر رہا
05:31کہ بدنام کس کو کرنا ہے
05:33کیسے کرنا ہے
05:34کس طرح کرنا ہے
05:35یہ سب کا سب گٹ جوڑ جو ہے
05:37یہ پاکستان بننے سے
05:38سلساتے شروع ہو گیا تھا
05:40کہ مقتدر قوتیں جو تھیں
05:41سیاستدانوں کو
05:42بدنام کرتی تھی
05:44اور سیاستدانوں پر مقدمے بناتی تھی
05:46اور اس کے ساتھ ساتھ
05:48اپنے اقتدار کی راستہ
05:50انوار کرتی تھی
05:50اور جرنلسٹ جو تھے
05:52وہ ان کا مکمل طور پر ساتھ دیتے تھے
05:55میں یہاں ایک بڑا مزدار
05:56آپ کے سامنے قصہ رکھنا چاہتا ہوں
05:58اور یہ قصہ جو ہے
05:59یہ تیرہ ماہی
06:01انیس سو انچاس کا ہے
06:02جس طرح لاہور میں
06:04پینوراما سینٹر ہے
06:05اس طرح پر ایک اخبار نکرتا تھا
06:07سیول اینڈ ملیٹری گزیٹ
06:09اس اخبار کے ایک زمانے میں
06:12روڈیار کیپلنگ بھی
06:13ایڈیٹر ہوا کرتے تھے
06:14روڈیار کیپلنگ وہ ہیں
06:16کہ جن کا وہ
06:17کیمز ناول ہے
06:17جس سے وہ
06:18اس پر کوئی جو توپ ہے
06:19اس کی
06:20انسی اے سامنے
06:21کہنے سامنے
06:21لاہور کے سانے پنجاب
06:22انسی اے سامنے
06:23اس کو کیمز گن کہا جاتا ہے
06:25کہ اسی
06:25محول کے اندر
06:27انہوں نے وہ ناول تحریر کیا ہے
06:28تو اس کو پر
06:30ایک انہوں نے اتراز لگایا
06:31کہ اس نے
06:32یہ جو
06:32کشمیر کی جنگ ہوئی ہے
06:35اس نے اس کے اندر
06:35ریپورٹنگ کچھ غلط کی ہے
06:37اور یہ
06:38انہوں نے
06:38ریپورٹنگ یہ کی ہے
06:40کہ پاکستان اور انڈیا
06:41جو ہے
06:41یہ آپ اس میں بیٹھ گئے ہیں
06:43اور یہ کشمیر
06:43کچھ سعودہ ہونے والے ہیں
06:45اس کے بعد انہوں نے
06:46سیول اینڈ ملیٹری گرز
06:48کیا تھی
06:48چونکہ وہ سارے
06:49سارے اس کے
06:50جو جنرلس تھے
06:52وہ زیادہ تر
06:53پاکستان سے باہر سے
06:54کوئی یوکے کہتا
06:55کوئی تو اس کا
06:55فبندی لگانا ضروری تھی
06:56کوئی ان کو
06:57کنٹرول نہیں کیا جا سکتا
06:58تو اس کے بعد
06:59انہوں نے
06:59نوٹس دیات
07:00انہوں نے
07:01اس کی ایک
07:01معذرت نامہ بھی
07:04اگلے دن شائع کر دیا
07:05لیکن
07:06جس طرح آج
07:08پورے ملک کے اندر
07:09تمام جنرلس
07:10اور تمام
07:11بڑے بڑے چینل
07:11اور تمام اخبارات
07:13متحد ہو گئے ہیں
07:14کہ فلان بندے کو
07:16ہم نے ٹی وی میں نہیں لینا
07:17فلان کو نہیں لینا
07:18فلان کی آواز بند کرنی ہے
07:19اس طرح
07:20سیول اینڈ ملیٹری
07:21گزر جو تھا
07:22اس کی خلاف بھی
07:23متحد ہوئے
07:23اور آپ اندازہ کریں
07:25کہ ایک
07:26مشترکہ
07:27اداریہ لکھا گیا
07:27اور
07:29یہ تمام
07:30اڈیٹرز جو تھے
07:30یہ پاکستان
07:32ٹائمز کے
07:32دفتر میں جمع ہوئے
07:33اور تین لوگ تھے
07:35جنہوں نے یہ میٹنگ کی
07:36الطاف حسین
07:37یہ ڈان کے اڈیٹر ہوتے تھے
07:39حمید نظامی
07:41صحافت کا
07:42بہت بڑا نام
07:43اور
07:43فیض امد فیض
07:45جو پاکستان ٹائم کے
07:46اڈیٹر تھے
07:47ان ساروں نے
07:48مل کر
07:49ایک مشترکہ
07:50اداریہ لکھا
07:51کہ یہ جو
07:52غدار قسم کی
07:53صحافت ہے
07:54اس کو ختم کیا جائے
07:55اور وہ اداریہ
07:56ایک یہ اداریہ
07:57اردو انگریزی میں
07:58لکھا گیا
07:59اور پھر اس کا
07:59ترجمہ کیا گیا
08:00اور اس ترجمہ کو
08:01چھاپا گیا
08:02یہ مولی محمد سعید
08:04تھے جو پاکستان ٹائم
08:05کے نیوز اڈیٹر تھے
08:06جنہوں نے
08:06چاہیے لکھا
08:07اب میں نام پڑھتا جاتا ہوں
08:08کہ جنہوں نے
08:09اس اداریہ کے اندر
08:10رسخت کیے تھے
08:11اور وہ
08:12اس ادیٹر تھے
08:13ڈان الطاف حسین
08:14پھر ڈان گجراتی میں
08:16نور محمد جمال نور محمد صاحب
08:18ڈان اردو فضل عمد صدیقی صاحب
08:20جنگ میر خلیل الرحمان صاحب
08:22انجام عمر فاروقی صاحب
08:25سندھ ابزرورز
08:26پیر علی محمد راستی صاحب
08:28الوحید سندھی
08:29عبدالغفور سیتائی صاحب
08:31پاکستان ٹائمز
08:32فیض احمد فیض صاحب
08:34نوائے وقت
08:35حمید نظامی صاحب
08:36امروز چراخ حسین حصر صاحب
08:38زیمدار
08:39مولانا
08:39دورلی خان کے بیٹے
08:40اخترلی خان صاحب
08:41سفینہ وکارم بالی صاحب
08:43انقلاب
08:44غلام رسول مہر
08:45عبدالمجید صالح صاحب
08:46اور غالب میر محمد
08:48نور احمد صاحب
08:49اور مغرب پاکستان
08:50خلیل احمد
08:51جدیر نظام
08:51اس سارے کے سارے لوگ
08:54انہوں نے اداریہ لکھا
08:56اگلے دن
08:56بہوریہ بس طرح گول کر دیا گیا
08:59یہ کوئی نئی رسم نہیں ہے
09:01یہ رسم آج بھی
09:03صحافت میں تو کامیاب ہے
09:04صحافت میں یہ کامیاب
09:06اس لیے ہوئی
09:07کہ آج چینلز جو تھے
09:08ان کے مالکان جو تھے
09:09ان کو بلایا گیا
09:10بڑے آرام سے
09:11اس سارے کے سارے
09:12سرمایہ دار لوگ تھے
09:13ان کو آفر کرنے کے لیے
09:14بہت کچھ تھا
09:15حکومت کے پار
09:16کہ ہم تمہارے کالجوں پر
09:18ببندی نہیں لگائیں گے
09:19ہم تمہاری گھی ملے نہیں
09:20بند کریں گے
09:22ہم تمہارے شگر
09:23ملے نہیں بند کریں گے
09:24ہم تمہارے دوسرے
09:25اتنے سارے جو کاروبار ہیں
09:26ان پر کوئی
09:28کوئی قصے قسم کی
09:29غلط نگاہ نہیں ڈالیں گے
09:30بس تم یہ کرو
09:31کہ اب تم
09:32وفادار آئے
09:33حکومت کے ساتھ
09:35ہو جاؤ
09:35اور باقی لوگوں کا
09:37ذکر کرنا بند کرنا
09:38اور ایک اور بات بھی ہے
09:39مستقل ہم تمہیں
09:41اشتہارات دیتے رہیں
09:42لیکن سیاستدانوں کے ساتھ
09:44بھی یہی تھا
09:45کہ اس وقت بھی
09:461949 میں
09:47یہ سیاستدان جو تھے
09:48یہ یوں
09:48چلتے پھٹے رہے
09:49اور آپ کو میں نے بتایا
09:51کہ حسین شہیر
09:52سوروردی جیسا
09:52سیاستدان جو تھا
09:53اس نے اسیمبلی
09:54توڑنے کی
09:55حمایت کر دی
09:56اور کہا
09:56کہ یہ آئین بنانے کے لیے تھی
09:58اور یہ آئین
09:59چوکہ نہیں بن سکا
10:00اس لیے
10:01یہ اپنی جوٹلٹی
10:03کھو چکی ہے
10:03اس کے بعد صبح
10:11آفرز کرنے کے لیے
10:12بہت کچھ تھا
10:13یہی وجہ ہے
10:14کہ جب انتخابات ہوئے
10:15صبح اسمبلی کے
10:161954 کے اندر
10:18تو اس کے بعد
10:19ایک ریپبلکن پارٹی
10:20بنائی گئی
10:21اور اس ریپبلکن پارٹی
10:22نے پھر اپنی جنگوں پر
10:23چیزیں جیتی
10:23جن کے گالے میں
10:24مشرقی پاکستان میں
10:26جکتو فرنٹ کی حکومت
10:27بنی تھی
10:28اور مولان
10:29ابو القاسم
10:30فضل حق
10:30جنہوں نے
10:31یہاں
10:32ارداد اللہور میں
10:33ایک
10:33قرارداد پیش کی تھی
10:36اور ساتھ ایک
10:36حمایتی کے طور پر
10:37بنگال سے آئے تھے
10:38انہوں نے حکومت
10:39قائم کر لی تھی
10:40اور اس کی حکومت
10:41ختم کرنے کے لیے
10:42واشنگٹن پوسٹ سے
10:44ان کا ایک انٹرو کروایا گیا
10:45جس میں
10:46غلط بیانی سے
10:47کام کیا گیا
10:48کہا گیا
10:49لکھا گیا
10:49کہ یہ شخص
10:50تو یہ ہے
10:50یہ بنگال کو
10:51علیدہ کرنا چاہتا ہے
10:52اور ان کی صرف
10:53تین ماہ کے اندر
10:54حکومت توڑ دی گئی
10:54جس میں اندر سے
10:55ایک مجیب بھی شامل تھا
10:56اور کہا گیا
10:57کہ یہ جو ہے
10:58یہ غندار ہے
10:59اور سکندر مرزا
11:00کو وہاں لگا دیا گیا
11:01اور اس شخص نے
11:02وہاں پر
11:03کھڑے ہوکے
11:04پہلے دفعہ بیان دیا تھا
11:06کہ میری حکومت
11:07امریکہ کے کہنے پر
11:08بدلی گئی ہے
11:08دوسری
11:10تبدیلی
11:11اس وقت آئی
11:11جب
11:12ایوب خان
11:13نے
11:14ستائیس اکتوبر کو
11:16پہلے تو سات اکتوبر
11:17کو ماشاءاللہ لگا
11:18اور اس کے بعد
11:19اب ماشاءاللہ کی زبان میں
11:20آپ کو میں جو
11:21پڑھ کے سنایا گیا تھا
11:22سات اکتوبر کو
11:22جو اعلان تھا
11:24سکندر مرزا کا
11:25جنہوں نے مل کے لگایا تھا
11:26کہ پچھلے دو سال سے
11:27میں گیری تشویش کے ساتھ
11:29مشاہدہ کر رہا ہوں
11:29کہ ایک زار کے لیے
11:31بے تاشا رسا کشی جاری ہے
11:32بد انوانیاں ہیں
11:34سادہ
11:35نیک
11:36مبو وطن
11:36رمینت اوام سے
11:37بے شرمی کے ساتھ
11:38ناجائز فائدہ اٹھایا جا رہا ہے
11:39شائستگی کا فقدان ہے
11:42اور اسلام کو
11:43سیاسی مقاصد کا
11:44علاقار بنایا جا رہا ہے
11:45فقط چند قابل قدر
11:47لوگ اس سے مستثناء ہیں
11:48لیکن ایسے لوگ
11:49چونکہ اقلیت میں ہیں
11:50اس لئے وہ ملک کے
11:51معاملات میں
11:52اثر انداز نہیں ہو سکتے
11:53چند لوگ وہ تھے
11:55جو پھر
11:56عیوب خان کی
11:57کیابنٹ کے اندر آ گئے تھے
11:59اور وہ سیاستدان تھے
12:00جن کے پاس
12:01حکومت کو
12:02افر کرنے کے لئے
12:03بہت کچھ تھا
12:04اس لئے
12:05وضفقار لی
12:06پھٹو سے لے کے
12:07دوسرے تیسے
12:07جتنے بھی لوگ تھے
12:08وہ سارے کے سارے
12:09وہاں آ گیا تھا
12:10پھر دس سال کی حکومت رہی
12:12اور پھر اسی حکومت کو
12:13جو کہ فوج کی حکومت تھی
12:15اس کو ناہل قرار دینے کے لئے
12:17یا یا خان نے
12:18ماشاءاللہ لگایا
12:19اور اس کی تقریر بھی
12:20سننے والی تھی
12:21کہ یہ حکومت
12:22امن امان قائم کرنے میں
12:24ناکام ہو چکی ہے
12:25معاشی حالات بہت خراب ہیں
12:26کرپشن بہت سیدہ ہو چکی ہے
12:29اور میں اس کو
12:30عیوب خان کا اقدار
12:31جب ختم ہو گیا
12:32ہم آتا ہوں
12:32اس وقت بھی
12:35یہی صورتحال تھی
12:36اور اس وقت
12:37کے سیاستدانوں کو
12:38آفر کرنے کے لئے
12:39ایک لولی پاپ تھی
12:40کہ ہم آپ کو
12:41الیکشن کروا دیں گے
12:42لیکن عیوب خان جب
12:44برستدار آیا تھا
12:45تو اس نے
12:46تمام سیاستدانوں پر
12:47ایک قانون بنایا تھا
12:48ابڈو کا
12:49آپ ابڈو کہتے ہیں
12:51الیکٹیو بارڈیز
12:53this qualification order
12:54اس کے تحت
12:56اٹھانوے سیاستدان
12:57جو تھے
12:58وہ انہوں نے
12:58اپنے ہاتھ سے
12:59لکھ کے دے دیا تھا
13:00کہ ہمارے کرپشن کے
13:01کیسز مت کھولو
13:02آپ ایسا کرو
13:04کہ ہم کچھ دنوں کے لئے
13:06جو پبندی لگاتے ہیں
13:07ہم سیاستدان سے
13:07کنارہ کاش ہو گئے ہیں
13:08چونکہ ان کے پاس
13:10یہ سارا کچھ موجود تھا
13:12اگرچہ کہ وہ
13:13کرپشن کے بارے میں
13:14قضرت علیہ شعب لکھتے ہیں
13:16کہ اس نے
13:17بڑے بڑے
13:18اس سے جو تھے
13:19جو کرپشن کے
13:19جو فائلیں تھے
13:20ان میں سے
13:21کرپشن کی چھوٹی چھوٹی
13:22چویاں برامت ہوئی تھی
13:23لیکن اس کے بعد
13:24جو بھی
13:24چونکہ ایک چیز موجود تھی
13:26تو اس لیے
13:26انہوں نے
13:27اس کے پر
13:27کمپرمائز کر دیا
13:28بہت بڑے بڑے نام تھے
13:29اس کے اندر
13:30صدوار عبدالنشتر تھے
13:31خواجہ خیر الدین تھے
13:33اس کے بعد
13:33اپنا
13:34مشاہدی محمد علی تھے
13:36اور
13:37سوروردی تھے
13:38سب لوگ تھے
13:39اس کے اندر
13:39اور یہ
13:40عبدالنشتر کے
13:40اس کے اندر آ گئے تھے
13:41پھر سکسی فور کا
13:43ہوا
13:44اس کے وقت
13:44آفر کرنے کو
13:46بہت کچھ دا
13:46ان کے پاس
13:47اس کے بعد
13:49کی کہانی لمبی ہے
13:50زرفکارلے بھٹو
13:51کے طرف
13:51جو ہے تھا
13:52اس وقت
13:53جب عیوب خان
13:54کے بعد
13:55زرفکارلے بھٹو
13:56کی حکومت
13:56قائم ہوئی
13:58تو زرفکارلے بھٹو
13:59کو بھی
13:59آفر بہت تھی
14:00مشرقی پاکستان
14:02کے بعد
14:03اس کو
14:04چیف مارشل
14:05ارمیسٹریٹر
14:06لگایا گیا تھا
14:06صدر لگایا گیا تھا
14:08اور اس کو
14:09وہ تمام
14:10تر قوتیں
14:11اور طاقتیں
14:11عطا کی گئی تھیں
14:12جو کسی بھی
14:13شخص کو
14:14نہیں ملتے تھے
14:15اس نے آتے ہی
14:16تیرہ جرنیلوں
14:17کو ختم کیا تھا
14:18اس نے
14:19گل حسن جیسے
14:20خود ہینڈ پر
14:21جرنیل کو
14:22نوکری سے
14:23نکال دیا تھا
14:23اور اپنے منظور
14:24نظر ٹکا خان
14:25کو لگایا تھا
14:26اس نے اپنے
14:27دور کے اندر
14:28دو جگہ پہ
14:29مشہر کی
14:30اس میں
14:31بلوچستان کے اندر
14:32خاص طور پہ
14:33دونوں حکومتوں
14:34کو ختم کیا تھا
14:35ایک حکومت کو
14:35ختم کیا
14:36دوسری نے
14:36صفہ دے دیا
14:37اور چار سال تک
14:38آرمی ایکشن کیا
14:39پھر اس کی حکومت
14:41جب گئی
14:42تو اس کی حکومت
14:43کے بعد
14:44اس کی پارٹی
14:45کو آفر کرنے
14:46کے لئے بہت کچھ تھا
14:47کہ کسی نہ کسی
14:48طریقے سے
14:48ہمارے ساتھ مل جائیں
14:50اور توٹل
14:51ساری کی ساری
14:52پارٹی جو تھی
14:52تیتر بیتر کر دی گئی
14:54ایون اس وقت
14:55بے نظیر کو
14:56آفر کرنے کے لئے
14:57بہت کچھ تھا
14:58اس کو جلاوطنی
14:59کی آفر کی گئی
15:00وہ جلاوطن ہو گئی
15:01پھر اس کے بعد
15:02انیس سو چوراسی میں
15:03اس کو واپس
15:04چیاسی میں
15:05اس کو واپس بلائی
15:06چی اپریل کو
15:07ہوا آئی تھی
15:07اس کو واپس بلائی گیا
15:09اس کو مکمل
15:09آزادے کے ساتھ
15:10گھومنے کی اجازت دی گئی
15:12اور ہر جگہ
15:13جلسے کرتی تھی
15:14اس کے پاس بھی
15:15منکو آفر تھی
15:16بہت کچھ
15:17انیس سو اٹھاسی میں
15:19جب
15:20بنظیر بھٹو نے
15:22جارلک جانے کے بعد
15:24جب
15:25الیکشن لڑا
15:26اور وہ جیتی
15:27تو تب بھی
15:28مقتدرہ قوتوں کے پاس
15:29اسے دینے کے لئے
15:30بہت کچھ تھا
15:31اور اس کو بھی
15:32کمپرمائز کرنے کے لئے
15:33بہت کچھ تھا
15:34اسے کہا گیا
15:35کہ ہم تم ایک ازار دیتے ہیں
15:37اور
15:37ہم کوئی
15:38اس میں اندر مسئلہ نہیں
15:39پیدا کریں گے
15:40بس تم ایسا کرو
15:41کہ دو سپارٹ
15:43سیٹیں جو ہماری
15:44جو ہیں
15:44مزارت میں ہماری ہونے چاہیے ہیں
15:46کنٹینیوٹی کے لئے
15:48صاحب زیادہ
15:48یعقوب علی خان
15:49اور اس کے ساتھ سار
15:50دوسرے جوسے
15:51وہ
15:51وی اے جعفری
15:53ایک
15:53وزیر خارجہ
15:54اور ایک وزیر خزانہ
15:56اور تم
15:56اس طرح چلتے رہو
15:58پھر اس کے بعد
15:59اس کی گومت ختم ہو گئی
16:00نواز شیف کو جب لائے گیا
16:01تو نواز شیف جب دوبارہ آیا
16:03تو پھر اس کو بہت کچھ تھا
16:04اس کے لئے
16:05پھر یہاں تک
16:06کہ نواز شیف کو
16:07جس وقت یہاں سے
16:08نکالا گیا ہے
16:09نائنٹین نائنٹین نائن کے اندر
16:11تو نواز شیف کے ساتھ بھی
16:13ایک کمپرمائز کرنے کے لئے
16:14ایک مقتدہ کا پس بہت کچھ تھا
16:17جیل سے تمہیں نکالتے ہیں
16:18کیسز تمہارے ختم ہو جائیں
16:20مدے سے مکہ مدینہ کی
16:21ہواوں کے اندر زندگی گزارو
16:23اور پھر دس سال کے بعد
16:24واپس آ جائے
16:25اور پھر اس دوران
16:26وہ پیپلز پارٹی
16:29جو سور زرداری کے وجہ سے
16:31متون ہو چکوی تھی
16:32مشرف نے سمجھ دیا تھا
16:34کہ اب یہ واپس نہیں آسکے
16:35ان کے پاس
16:36ان کو بھی دینے کے لئے
16:37بہت کچھ تھا
16:38اس لئے یہ دونوں پارٹیاں
16:40میں ساکر جمہور
16:40یہ دس قط کا بھی تھی
16:42اور اس کے ساتھ ہی
16:44دبئی میں جنرل کیانی جو تھے
16:46وہ این ارو پر پکڑا
16:47مذاکرات کر رہے تھے
16:48اور اس کے دینے کے لئے
16:49بہت کچھ تھا
16:50کیسز ختم کر دیتے ہیں
16:52واپس آئیں
16:53الیکشن لڑیں
16:54آگے چلیں
16:55یہ قصہ ایسا ہے
16:57کہ یہ تمام لوگ
16:58جتنے بھی تھے
16:59یہ بنیائی طور پر
17:00سیاست کو
17:01سیاست کے طور پر لیتے تھے
17:03اس لئے وہ اپنی پارٹی
17:05کو بھی محفوظ رکھنا چاہتے تھے
17:07اور اپنی سیاسی مستقبل
17:09کو بھی دعو پر نہیں لگانا چاہتے تھے
17:11ان میں سے اکثریت ایسی تھی
17:13جو سمجھتی تھی
17:13کہ خاندانی سیاست جو ہے
17:15وہ ان کے رگ و پہ میں
17:17سرائط کرنے چاہیے
17:18اور ان کا آئندہ آنے والی
17:20نسلوں کا تحفظ کرنا چاہیے
17:23انیس سو بیس میں
17:24جب پہلے الیکشنز ہوئے تھے
17:25تو جس جس جگہ پہ انگریز
17:27نے کانسٹیچونسی بنائی تھی
17:28ان کو الیکٹیبل کہتے ہیں آج بھی
17:31ان کے خاندان میں
17:32ان کے بچے
17:33ان کے بچے
17:34ان کے بچے
17:34آج بھی چلے آ رہے ہیں
17:35نسار علی خان کا
17:37اگر دادا تھا
17:38یا فروض خانون کا باپ تھا
17:40یا اکبر بکٹی کا
17:41دادا تھا
17:43یا اس کے ساتھ ساتھ
17:44الپی آلز تھے
17:46یا ان کے بعد
17:47تالپرز تھے
17:48یہ جتنے بھی لوگ تھے
17:49یہ ٹوانے تھے
17:50یہ سارے کے سارے
17:51مدتوں انیس سو بیس سے لے کے
17:53انیس سو ستر
17:54بلکہ ایون انیس سو ستتر
17:56اٹھاسی کے انتخابات میں
17:57بھی ان کے بچے جو تھے
17:59یہ مختلف پارٹیوں میں آتے رہے
18:01اور یوں ان کے مفادات کے
18:03تحفظ جو ہے
18:04یہ اس کی آفر جو تھی
18:07یہ اسٹیبلشمنٹ دے سکتی تھی
18:09یہ ان کو دی جاتی رہی
18:11اور وہ اسی بنیاد کے پر
18:12کبھی یہ پارٹی بدلتے رہے
18:14کبھی یہ پارٹی بدلتے رہے
18:15اور اگر کوئی ان کا لیڈر قید ہوتا
18:17تو وہ ایک مفاد کے تحت
18:19سمجھوتا کر کے
18:20باہر آ جاتا
18:21اور اس کو لگتا کہ آج دو تین سال
18:23کڑے ہیں
18:24اس کے بعد میں آئندہ حکومت میں آ جاؤں گا
18:27لیکن پہلی دفعہ ایسا ہوا ہے
18:29کہ عمران خان کے ساتھ
18:30مذاکرات کرنے کے لیے
18:31اسٹیبلشمنٹ کے پاس
18:34یہ کسی بھی سیاسی پارٹی کے پاس
18:36کوئی آفر نہیں ہے
18:37سب سے پہلی بات یہ ہے
18:40کہ عمران خان کے نزدیک
18:41اس وقت جو بات
18:43جسے کہتے ہیں اندازہ ہوتا ہے
18:45کہ دوبارہ وزیراعظم بننے کی خواہش جو ہے
18:47وہ اگر اس کے پاس ہوگی بھی
18:51تو شاید وہ اس کا اظہار نہیں کر پاتا
18:53عمران خان کے پورے کے پورے کیریئر
18:55کو اگر دیکھا جائے تو عمران خان
18:57ایک نوجوان کرکٹر کے طور پر
19:00ابرا اور اس کے بعد
19:01اس نے ورلڈ کپ حاصل کیا
19:03اور آج تک سے کہتے ہیں
19:05سب تست بر جرید ہے عالم دوامے
19:07آج کرکٹ کی اس کے اپسات مہر ہے
19:10کوئی آئندہ
19:11کئی سالوں کے بعد کوئی آئے گا
19:13تو اس ریکارڈ کو بیٹ کرتے ہوئے
19:15پاکستان کو ورلڈ کپ دلا دے گا
19:17عمران خان اس کے بعد
19:19ایک ویل فیر کی زندگی
19:20یعنی سماجی کارکن کے زندگی گزارنے لگا
19:23اور آج اس کا جو
19:25وہ ہے
19:26شوکت خانم ہے
19:27وہ ایک اگزیمپل کے طور پر
19:29دنیا میں
19:29وہ سیلف سسٹینبل قسم کا
19:32ایک باڈی کے طور پر پیش کیا جاتا ہے
19:35نہ مل کی صورت ہے
19:36پھر وہ سیاست میں آ گیا
19:37سیاست میں بھی
19:38سب سے میراج جو ہوتی ہے
19:39وہ آپ کی وزیراعظم کی کرسی ہوتی ہے
19:42اب اس کرسی کے لیے
19:43آپ کو
19:44اگر آپ ایک دفعہ سے گزر جائیں
19:45تو آپ کی
19:46ٹیمپٹیشن ختم ہو جاتی
19:48آپ وہ وقت
19:49اور پھر ستر سال کے غمر میں
19:50ٹیمپٹیشن بیسے بن رہے تھے
19:52دوسری صورتحال یہ ہے
19:54کہ عمران خان کو
19:55یہ آفر کی جاتا سکتی ہے
19:56کہ عمران خان صاحب
19:57ہم آپ کی پارٹی جو ہے
19:59اس کو قائم اور دائم رکھیں گے
20:00اور اگر آپ چاہیں گے
20:02تو ہم آپ کی پارٹی کے اندر
20:03جتنے لوگوں کو بھی
20:04جو بھی اس وقت
20:05پرندے ادھر ادھر اڑ رہے ہیں
20:07سب آپ کے درخت پر
20:08لاکھے بٹھا دیں گے
20:09لیکن عمران خان کے لیے
20:11شاید وہ بھی اب
20:12اہمیت کے قابل نہیں رہ گیا
20:14وہ آٹھ فروری کے انتخابات
20:16نے عمران خان کو
20:17یہ ثابت کر دیا ہے
20:18کہ پرندے ترے بھی جائیں
20:21تو نئے پرندے
20:22اس کے درخت پر
20:23آکے بیٹھیں گے
20:24یہ دوسری آفر بھی
20:26عمران خان کو
20:26نہیں دی جا سکتی
20:27جہاں کہ
20:28اس کا اندازہ ہے
20:30کہ یہ آفر جو ہے
20:31اس کے پھر سوال کا
20:32باعث بن سکتی
20:33تیسری آفر یہ ہوتی ہے
20:35کہ آپ کا جو
20:36بزنس ایمپائر ہے
20:37ہم اس کا تحفظ کریں گے
20:39آپ کی شگر ملوں کا
20:40تحفظ کریں گے
20:41آپ کے باہر
20:42جتنے بھی جہدادیں
20:44بنی ہوئی ہیں
20:44ان کے بارے میں
20:45ہم سوال نہیں کریں گے
20:46آپ کے یہاں جو
20:47اس وقت زبردست قسم کی
20:49شاندار قسم کی
20:50فیکٹریز لگی ہوئی ہیں
20:51ان کے بارے میں
20:52عمران خان کو
20:53یہ آفر بھی نہیں کی جا سکتے
20:55اس سے آخری یہ ہوتا ہے
20:56ہم آپ کے
20:58خاندان کا
20:59تحفظ کریں گے
21:00اگر آپ چاہتے ہیں
21:01کہ آپ کے بیٹے کو
21:02وزیر اعظم
21:03وزیر اعلیٰ
21:04پنجاب
21:05لگا دیا جائے
21:06یا ان کو
21:07آئندہ پارٹی کے اندر
21:08ایک کوئی عوضہ دیا جائے
21:10یا ان کو
21:11ان کی کوئی کردار
21:12کو بلند کرنی
21:13کر جائے
21:13تو ہم اس کے لئے بھی
21:15آپ کو آفر کرتے ہیں
21:16آپ پیچھے ہٹ جائیں
21:17تو آپ اس کی جگہ
21:18کسی اور کو لے ہیں
21:19یہاں تک کہ
21:20صورتحال یہ ہے
21:21کہ عمران خان کے لئے
21:22تو وہ صورتحال
21:24بھی نہیں ہے
21:24کوئی جو پہلے
21:26واقعی حکمرانوں
21:27کے درمیان ہوا کرتے تھے
21:28جیسے
21:29اپنے فلیپین کے اندر
21:31اکینوں تھا
21:32تو اس کی بیوی آگئی
21:33یا بندرہ نائکے تھا
21:34تو اس کی بیٹی آگئی
21:36حسینہ واجد
21:37شیخ مجیب گیا
21:38تو حسینہ واجد آگئی
21:40نسل بھٹو نے
21:41جروس نکالے
21:41پھر اس کا بینظیر آگئی
21:43عمران خان کے
21:44اس وقت
21:44جو ہے
21:45اس کے کسی میں
21:46وہ پوٹینشل نظر نہیں آتا
21:48کہ جو
21:48اس طرح
21:49اس کے ساتھ
21:50چل پڑے
21:50آخری جو
21:52سب سے اہم بات یہ ہوتی ہے
21:54کہ آپ
21:54اس کی
21:55مستقبل کے لئے
21:57اس کی اولاد
21:58اور اس کے لئے
21:58اس کو محفوظ
21:59کچھ تعداد چھوڑنی ہو
22:01سب کچھ
22:01وہ بھی عمران خان کے
22:03پچوں کے حوالے سے
22:04رشتداروں سے حوالے سے
22:05کوئی ایسے چیز نہیں ملتی
22:06یوں
22:07مذاکرات کرنے والا
22:08جب کسی میس پہ جائے گا
22:10تو عمران خان کو
22:11کیا آفر کرے گا
22:13یہ تمام چیزیں
22:15ایسی ہیں
22:15کہ جو
22:16اس کو آفر نہیں
22:17کی جا سکتے
22:18اس کے مقابلے میں
22:19اس کی
22:20ڈیمانڈ ایسی ہیں
22:21جو ان سے پورا کرنا
22:22بہت مشکل ہے
22:23اس کی پہلی
22:24ڈیمانڈ یہ ہے
22:25کہ اس کے
22:25کیسز کو
22:26عدالتوں کے اندر
22:27لے جائے جائے
22:28اور عدالتیں
22:29آزادانہ طور پر
22:30اس کو فیصلہ کریں
22:31عدالتوں کو
22:32آزاد کرنا
22:33بالکل ایسے ہی ہے
22:35کہ جیسے آپ
22:36اپنے
22:37بنائے ہوئے
22:38گھر کو
22:38اجار دیں
22:39اگر عدالتیں
22:40آزاد ہو جائیں
22:41تو یہ سب
22:42سب چیزیں
22:42ان کو بھی
22:43معلوم ہے
22:44یہ تاش کے
22:45پتوں کی طرح
22:46بکھر جاتی ہیں
22:47دوسری
22:48اس کی چیز
22:49یہ ہے
22:50کہ ہم
22:50اس ملک کے اندر
22:52آزادانہ اور
22:52منصفانہ انتخابات
22:54کرائے جائیں
22:54انیس سو ستر
22:56کے آزادانہ
22:57انتخابات کے بعد
22:58یہ تہہ کر لیا گیا تھا
23:00کہ اب
23:01آزادانہ
23:02منصفانہ انتخاب
23:04نہیں کرائے جائیں گے
23:05اس کی وجہ یہ ہے
23:06کہ ان سارے
23:08لوگوں کی
23:08تمام تر
23:10کوششوں کے
23:11باوجود
23:11اس ملک کا
23:12وزیر آدم
23:13شیخ مجیب
23:15بن رہا تھا
23:16کہ جس کے بارے میں
23:17لوگ سوچ نہیں
23:18سکتے تھے
23:19اس کے چھے نکات
23:20کو پوری
23:21دنیا کے اندر
23:23تھنڈورا پیٹا گیا
23:24کہ یہ
23:24پلکو الہدگی
23:25کی سادش ہے
23:26لیکن آج
23:27اٹھارویں ترمیم
23:28جو ہے
23:29ان چھے نکات
23:31صبائی خودمختاری
23:32کے اوپر ہے
23:32اس وقت اگر
23:33مان لیا جاتا
23:34تو شاید مشرقی پاکستان
23:35بھی ہمارے ساتھ ہوتا
23:37تو یہ وہ
23:38کیفیت ہے
23:39جس کے اندر
23:39عمران خان
23:40کو
23:41اسٹیبلشمنٹ ہو
23:42یا حکمران ہو
23:44یا کوئی ہو
23:45اس کو کچھ
23:46آفر نہیں کر سکتے
23:47کیونکہ جیسے کہتے ہیں
23:48کہ وہ سارے
23:49کے سارے معاملات
23:50جو ہیں
23:50اس کے لیے
23:51ایک غیر احم ہو چکے ہوئے
23:52دو سال کی
23:53قید کی رہائی جو ہے
23:55وہ آخری
23:56ہو سکتا ہے
23:57کہ ہم آپ کو
23:57رہا کر دیتے ہیں
23:59لیکن اس رہائی
24:00کو
24:00بدلے چکے
24:01اگر آپ کچھ
24:02نہیں دے رہے
24:03اس کو
24:03تو پھر وہ
24:04رہائی نہیں چاہے گا
24:05اور میں آپ کو
24:06ایک بات بتاؤں
24:07وہ جو
24:07مچھوور شہر ہے
24:08اتنے معنوس
24:09سیاد سے ہو گئے
24:10اب رہائی ملے گی
24:11تو مر جائیں گے
24:12یہ دنیا کے اندر
24:14قید و بند کی
24:16صورتوں کے معاملے میں
24:17یہ اصول ہے
24:18کہ آپ
24:19ایک
24:19کنڈیشن ہو جاتی ہے
24:20اور ایک
24:21شروع حصے میں
24:22آپ مذاقرات
24:23کر لیں تو کر لیں
24:24اس کے بعد
24:25آپ
24:25قیدی کو
24:26یہ نہیں کہہ سکتے
24:27کہ تمہاری رہائی
24:28جو ہے
24:28یہ تمہیں بہت
24:29بڑی آفر کی جا رہی ہے
24:30جبکہ
24:31عمران خان
24:32اس کے مقابلے میں
24:33بہت
24:34بڑی آفر
24:35کہہ سکتا ہے
24:36اور وہ آفر یہ ہے
24:37کہ پاکستان میں
24:38میرے ساتھ
24:39مل کے آؤ
24:41اور
24:41رول آف لاؤ
24:42قائم کرتے ہیں
24:42پاکستان میں
24:44ایک ایسی
24:45ایسے
24:45عدالتی نظام
24:46کو قائم کرتے ہیں
24:47کہ جس کے اندر
24:48کوئی شخص
24:49سیول جج سے لے
24:51کہ چیف
24:51جسل پاکستان
24:52کو
24:53سیاسی طور پر
24:54مجبور نہ کرے
24:55کہ وہ خلط
24:55فیصلہ کرے
24:56وہ یہ نہ کہے
24:57کہ تم پاناما
24:58بناو
24:58وہ یہ نہ کہے
25:00کہ تم
25:00اپنا
25:01آفر زرداری کا
25:03سر محل کا
25:04کیس بناو
25:05وہ یہ نہ کہے
25:06کہ تم
25:07ملان خان کا
25:07کیس بناو
25:08کیونکہ جب آپ
25:09ان کو مجبور کر کے
25:10یہ کہتے ہیں
25:11تو پھر وہ
25:12چھوٹے سے چھوٹے
25:13معاملات
25:14ابھی وہ
25:14بددیانتیاں
25:15کرتے ہیں
25:16پھر وہ کہتے ہیں
25:16جب ہم نے ان کی
25:17بات مان لی
25:18تو پھر ہم قاتل
25:19سے بھی پیسے لیں گے
25:19چور سے بھی پیسے لیں گے
25:21ٹاکو سے بھی پیسے
25:22عمران خان
25:22آپ کو ساتھ مل کے
25:24آپ کو ایک
25:25ملکی استحکام
25:26کی فضاء پیدا کر سکتا ہے
25:28ملوچستان سے
25:29لے کے آکر سے
25:29بہت کچھ
25:30عفر کر سکتا ہے
25:31عمران خان
25:32آپ کے لیے
25:33آپ کے ساتھ
25:34مل کے
25:34آپ کے ہاں
25:36ایک آزادانہ
25:37اور
25:38شاندار
25:39انتخاب کی
25:40داغ بیل
25:41ڈال سکتا ہے
25:42جو اس ملک کے اندر
25:43آگے چل کر
25:44آپ کو
25:45اچھے فیصلوں کے لیے
25:46آپ کی راہ ہموار کرے
25:48بہت کچھ ہے
25:49اگر آپ
25:50عمران خان
25:51کے پاس جا کے
25:53اس سے کچھ
25:54لینے جائیں
25:55عمران خان کے پاس
25:57آپ کچھ
25:58دینے جائیں گے
25:59تو آپ
26:00کے پاس
26:01دینے کو کچھ نہیں ہے
26:02اور اگر آپ
26:03اس سے کچھ
26:04لینا نہیں چاہیں گے
26:05تو آپ
26:06خالی ہاتھ
26:06واپس آئیں گے
26:07اور یہ خالی ہاتھ
26:09میرے مستقبل کے لیے
26:10بہت خطر پاک ہیں
26:11بہت خود
26:12دعوان اندر اللہ
26:13اپنا
Recommended
0:22
|
Up next
0:21
0:13
3:35
0:25
20:33
1:08
0:20
1:02
1:21