Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/19/2025
چین نے صحت کے میدان میں انقلاب برپا کر دیا، انسانوں کی بجائے "روبوٹ ڈاکٹر" مریضوں کا علاج کرنے لگے

#pakistan #doctor #ai #hospital #trending #china #viralvideo #medical
Transcript
00:00Assalamualaikum ڈیلی پاکستان کے ساتھ میں ہوں مرزا صوبان بیک
00:03ناظرین اکرام 10,000 مریضوں کا علاج کرنے میں ڈاکٹروں کو تو 2 سال لگ سکتے ہیں
00:08مگر چین نے ایسی تقنیق متعرف کروائی ہے
00:12جو صحت کے شعبے میں انقلاب برپا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے
00:16اس کا نام ہے ایجنٹ اسپتال
00:18ایک مسنوعی ذہانت سے چلنے والا ورچوائل ہیلتھ کیئر پلیٹ فارم
00:22جسے تسنگوا یونیورسٹی کے محققین نے تیار کیا ہے
00:26یہ اسپتال ناصر جدید ترین ٹیکنالوجی کا شاہکار ہے
00:30بلکہ مستقبل میں صحت کے شعبے میں مصنوعی ذہانت کے کردار کو بھی اجاگر کرتا ہے
00:36اسے طبی تعلیم مریضوں کی دیکھ بھال اور علاج کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے
00:42اس کا بنیادی مقصد صحت کی سہولیات کو زیادہ موس ذرو قابل رسائی بنانا ہے
00:47ایجنٹ اسپتالی کیسی دنیا کی تصویر پیش کرتا ہے
00:50یہاں ڈاکٹر، نرسیں اور مریض سبھی مصنوعی ذہانت کے ذریعے چلنے والے ذہین ایجنٹس ہیں
00:57انہیں بڑے زبان کے موڈلز میں سپورٹ دی گئی ہے
01:00یہ نظام نہ صرف خودتار ہے بلکہ خود کو مسلسل بہتر کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے
01:07جو اسے ایک منفرد اور مستقبل کے اتخاذوں سے ہماہنگ موڈل بناتا ہے
01:12اس ورچوائل اسپتال کی سب سے دلشپ خصوصیت اس کا خود ارتقائی نظام ہے
01:17جسے میڈ ایجنٹ زیرو کہا جاتا ہے
01:19یہ طریقہ غار مصنوعی ذہانت کے حامل ڈاکٹروں کو اپنے علم اور مہارت کو خود بہتر بنانے کی اجازت دیتا ہے
01:27اس کے لیے کسی انسانی مداخلت یا لیبل شدہ ڈیٹا کی ضرورت نہیں ہوتی
01:33یہ ایجنٹس میڈیکل لٹریچر کا مطالعہ کر کے اور ورچوائل مریضوں کے ساتھ عملی مش کر کے سیکھتے ہیں
01:40کامیاب علاج کی کیسز سے تجربہ جمع کرتے ہیں اور ناکام کیسز سے سبق سیکھتے ہیں
01:46بلکل اسی طرح جیزے انسانی ڈاکٹر اپنے کلینیکل تجربہ سے خود کو بہتر کرتے ہیں
01:51تحقیق کے مطابق ان مصنوعی ذہانت کے ڈاکٹرز نے میڈ کیو اے ڈیٹا سیٹ کے سانس کی بیماریوں کے سوالات پر 93 فیصد درست جواب دیئے
02:01جو اس شعبے میں غیر معمولی کامیابی ہے
02:04ایجنٹ اسپتال کا ڈھاچہ ایک مکمل ہیلتھ کیئر سسٹم کی نکل کرتا ہے
02:11اس میں بیماری کے آغاز سے لے کر سہتیابی تک کے تمام مراحل شامل ہیں
02:16جیسے ترجیحی چانچ، ریجسٹریشن، مشاورت، معائنہ، تشخیص، نسخہ تجویز کرنا، بحالی اور فالو اپ
02:22اس نظام میں چودہ مصنوعی ذہانت کے ڈاکٹرز اور چار نرسنگ ایجنٹ شامل ہیں
02:28یہ مریضوں کی دیکھ، بھال اور علاج کے تمام مراحل کو خودکار طریقے سے مکمل کرتے ہیں
02:34ورچوائل مریض بھی اس نظام کا اہم حصہ ہیں
02:37جو مختلف بیماریوں کے موڈلز پر مبنی ہوتے ہیں اور طبیح حالات کی نقل کر سکتے ہیں
02:43یہ مریض ناصف طلباء اور پیشاوات ڈاکٹرز کو تربیت دینے کے لیے استعمال ہوتے ہیں
02:48بلکہ انہیں بغیر کسی حقیقی خطرے کے اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کا موقع بھی فراہم کرتے ہیں
02:55اس کے سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ انسانی مریضوں پر براہ راست تجربات کی ضرورت ختم ہو جاتی ہے
03:01اس اسپتال کی صلاحیت حیران کن ہے
03:04جہاں انسانی ڈاکٹرز کو دس ہزار مریضوں کا علاج کرنے میں دو سال لٹ سکتے ہیں
03:09وہی ایجنٹ اسپتال کے مسلوئی ڈاکٹرز یہ کام صرف چند دنوں میں مکمل کر سکتے ہیں
03:15یہ رفتار صحت کے شعبے میں وسائل کی کمی کے مسئلے کو حل کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے
03:21خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں ماہ ڈاکٹرز کی کمی ہے
03:25اس کے علاوہ یہ نظام نہ صرف علاج میں تیزی لاتا ہے
03:29بلکہ بیماریوں کے پھیلاؤں کو سمجھنے اور ان کا تجزیہ کرنے کے لیے بھی ایک موثر ذریعہ بن سکتا ہے
03:36مثال کے طور پر یہ مسلوئی ڈاکٹر وبائی امراض کے نمونوں کا متعلق کر کے ان کے کنٹرول کے طریقوں کو بہتر بنا سکتے ہیں
03:45اس کی بدولت پیچیدہ اور نایاب بیماریوں کی جل تشخیص بھی ممکن ہو سکتی ہے
03:50کیونکہ ان موڈس کو بڑے بیمانے پر طبی ڈیٹا پر تربیت دی جاتی ہے
03:55چین کے ماہرین کہہنا ہے کہ اگرچہ مسلوئی ذہانت صحت کی دیکھ بھال کی کارکردگی اور درستگی کو بہتر بنا سکتی ہے
04:03لیکن یہ انسانی ڈاکٹرز کی جگہ نہیں لے سکتے
04:06طب ایک ایسا شبہ ہے جس میں ہمدردی اور شفقت کی ضرورت ہوتی ہے
04:10جو کسی بھی مسلوئی نظام سے فراہم نہیں کی جا سکتی
04:14اس لیے ایجنٹ اسپدال کو انسانی ڈاکٹرز کے ساتھ مل کر کام کرنے والے اسسسٹن کے طور پر دیکھا جا رہا ہے
04:22لیکن ان کے متوادل کے طور پر
04:25سسنگوار یونیورسٹری کے انسٹیٹیوٹ آف انٹیلیجنڈ انڈرسٹری اور شعبہ کمپیوٹر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محققین میں
04:33اس منصوبے کو حقیقت کا روپ دیا ہے
04:36ان کی تحقیق اے آر ایکس آئی وی پر شائع ہوئی
04:40تو اس نے دنیا میں مشنوعی ذہانت اور طبی حلقوں کی توجہ حاصل کی
04:45اس منصوبے کے پیچھے بنیاری خیال یہ تھا کہ کیا حقیقی دنیا کی نقل پر مبنی
04:50ایک محول ذہین ایجنٹس کی صلاحیتوں کو بہتر بنا سکتا ہے
04:54اس سوال کے جواب میں ٹیم نے ایجنٹ اسپدال کو ایک ایسے پلیٹ فارم کے طور پر تیار کیا
04:59جو نہ صرف طبی محارت کو بہتر بناتا ہے
05:02بلکہ اسے خودکار طور پر ارتقاء بھی دیتا ہے
05:06اس کے لیے انہوں نے ایک نقلی اسپدال کا محول بنایا
05:09جہاں تمام کردار یعنی مریض نرسیں اور ڈاکٹر خود مختار ایجنٹس ہیں
05:13جو بڑے زبان کے ماریز جیسے جی پی ٹی ٹری پوائنٹ فائف سے چلائے جاتے ہیں
05:19یہ ایجنٹس ایک جوسے سے خودکار طریقے سے مشاورت کرتے ہیں
05:23اور مکمل عراج کے عمل کی نقل کرتے ہیں
05:26ورچوال مریضوں کا کردار اس انظام میں قلیدی اہمیت رکھتا ہے
05:30یہ مریض بیماری کے پیدا ہونے اور بڑھنے کے عمل کو نالج بیس اور بنیادی موڈس کی بنیاد پر نقل کرتے ہیں
05:36ان کی علامات، طبی تاریخ اور معائنوں کے نتائش کو بڑے زبان کے موڈس اور طبی علم کے امتزاج سے تیار کیا جاتا ہے
05:45دلچس بات یہ ہے کہ مریض ایجنٹ کو اپنی بیماری کی نوعیت کا علم نہیں ہوتا
05:51اور ڈاکٹر ایجنٹ کو صرف مریض سے بات چیت اور معائنوں کے ذریعے ہی تشخیص کرنا پڑتا ہے
05:58اس سے نظام کی درستگی اور حقیقت سے قریب تر ہونے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے
06:02مثال کے دور پر ایک ورچوائل مریض کینٹ مارگن جو 35 سال کا ہے
06:07شدید زکام اور ہائی بلٹ پیشر کا شکار ہے
06:10وہ مسلسل قیع کی شکایت لے کر اسپدال آتا ہے
06:13نرس کیترین لی اسے ترجیحی جانچ کے بعد متعلقہ شعبے میں بھیج دیتی ہے
06:18پھر ڈاکٹر روبرٹ تشخیص کرتا ہے اور علاج تجویز کرتا ہے
06:22یہ پورا عمل خودکار ہوتا ہے اور اسے انسانی مداخلت کے بغیر مکمل ہوتا ہے
06:28اس انسان کی کارکردگی کو جاچنے کے لیے تحقیقاتی ٹیم نے
06:31دس ہزار سے زائد ورچوائل مریضوں کے میڈیکل رپورٹس تیار کیے
06:36جن میں سانس کی آٹھ اقسام کی بیماریاں جیسے انفلوینزا اور کوویڈ نائنٹین شامل تھیں
06:41ان مریضوں کے علاج کے دوران ایجنٹس نے تین اہم کاموں
06:45معینہ تجویز کرنا بیماری کی تشخیص اور علاج کی سفارش میں اپنی صلاحیت تو بہتر کیا
06:51جیسے جیسے انہوں نے زیادہ مریضوں کا علاج گیا ان کی درستگی بڑھتی گئی
06:56اور آخر کار ایک مستحکم سطح پر پہنچ گئی
06:59میڈ ایجنٹ زیرو
07:02الگوریثم اس کامیابی کا راز ہے
07:04یہ الگوریثم الفا گوز زیرو سے متاثر ہے
07:07اور دو طریقوں سے ایجنٹس کی صلاحیتوں کو بہتر بناتا ہے
07:11سیکھنا اور عملی مش
07:12سیکھنے کے عمل میں ایجنٹس طبی لٹریچر کا مطالعہ کرتے ہیں
07:16جبکہ عملی مش میں وہ ورچوائل مریضوں کے ساتھ کام کرتے ہیں
07:20کامیاب کیسز سے وہ تجربات جمع کرتے ہیں
07:23اور ناکام کیسز پر خود تنقیدی سوچ کے ذریعے سبق سیکھتے ہیں
07:28یہ دونوں عمل ان کے تجربے کی لائبریری میں محفوظ ہوتے ہیں
07:31اس طرح ان کی صلاحیتیں مسلسل ترقی کرتی ہیں
07:34یہ خود مختاری اس نظام کو روایتی طبی موڈل سے ممتاز کرتی ہے
07:40جو بڑے پیمانے پر لیبل شدہ دیٹا پر انحصار کرتے ہیں
07:44اس ٹیکنالوجی کے فوائد بے شمار ہیں
07:46یہ ناصر طبی تعلیم کو بہتر بناتی ہے
07:48بلکہ مریضوں کو میاری علاج فراہم کرنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے
07:52کم مسائل والے علاقوں میں جہاں ماہے ڈاکٹرز تک رسائی محدود ہے
07:57یہ نظام صحت کی سہولیات کو بڑھا سکتا ہے
08:00اس کے علاوہ یہ غلط تشخیص اور طبی لاپرواہی جیسے مسائل کو کم کرنے میں بھی مدد دے سکتا ہے
08:06کیونکہ اس کے فیصلے ڈیٹا پر مبنی اور شفاف ہوتے ہیں
08:10ایجنٹ اس پتہ لیکی ایسی پیشن اپت ہے جو سہیت کے شعبے میں ایک نئے دور کا آغاز کر سکتی ہے
08:15اگر اسے درست حکمت عملی کے ساتھ نافذ کیا جائے
08:18تو یہ علاقوں لوگوں کے لیے میاری طبی سہولیات کا ذریعہ بن سکتا ہے
08:23اس کی بطولت دور جراز حراغوں میں رہنے والے مریض بھی ماہے ڈاکٹرز کی خدمات سے مستفید ہو سکتے ہیں
08:30اور پیچیدہ بیماریوں کی تشخیص میں بہتری آ سکتی ہے
08:33چین کے ماہرین کا ماننا ہے کہ مشنوعی ذہانت اور انسانی ڈاکٹرز کا اشتراک صحت کی دیکھ بھال کو زیادہ محصر بنا سکتا ہے
08:42یہ ازبدال مستقبل کی ایک چلک ہے
08:45جہاں ٹیکنالوجی اور انسانی مہارت مل کر کام کریں گے
08:49تاکہ دنیا بھر میں صحت عامہ کو بہتر بنایا جا سکے
08:53ایجنٹ اسپتہ لاسب ایک تقنیقی موجزہ ہے
08:56بلکہ انسانیت کے لیے ایک امید کی کرن بھی ہے
08:59جو صحت کے شعبے کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتا ہے
09:02اب تک کے لیے تحیم ادید دچسٹ ویڈیوز کے لیے ڈیلی پاکستان کے ساتھ جڑے رہیے
09:07موسیقی

Recommended