Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 16/05/2025
Nawabzada Nasrullah Khan was a senior politician in British India and later Pakistan. He was also a prominent Urdu poet. He was the only West Pakistani to have served as the leader of the Awami League of Bangladesh.


#Pakistanbiography786 #nawabzadanasrullahkhan #tehreekepakistan #pakistanarmy #biographydocumentarychannel #trending #pakistan #1947 #roundtableconference #poetry #poet
#pakistan #pakistan #pakistanbiographychanel #pakistanipersonalities
#imrankhan #quaideazam #muhammadalijinnah #allamaiqbal #fatimajinnah #liaqatalikhan #douglasgracey #ayubkhan #iskandermirza #ferozkhannoon #trending #pakistanurdu #urdubiography #hindibiography #zulfiqaralibhutto #generalqamarjavedbajwa #generalziaulhaq #serviceschief #peermeharalishah #golrasharif #maulanamaududi #maulanailyasqadri #engineeralimirza2021 #moinakhtar #anwarmaqsood #allamaiqbal #allamakhadimhussainrizvi #javedghamidi #drtahirulqadri #murtazabhutto #pakistanarmy #genpervezkiyani #pervezmusharaf #lifeofpakistan #politiciansofpakistan #islamicscholar #sufi #sufism #islamicvideos #urduvideo #hindivideos #bamgladesh #britishhistory #noorkhan #ghulammustafakhar #airforce #pakistanarmy #punjabassemblyelection2022 #punjab #army #india #indianarmy #kargilwar #pakistaniarmy #economyofpakistan #senator

Category

📚
Learning
Transcript
00:00. . . . .
00:29. . . .
00:59. . . . .
01:29. . . . . .
01:59. . . . . . . . . . .
02:29
02:59This tim destinieple Yayub Khan can enjoy an examination of these 그런데 when it was easiest to make a claim.
03:07This deficiency was given in on July.
03:11He has been lover's husband of all.
03:12He twist his wrists to seem to keep his mum on the müssen side.
03:13He used to be a no longer actor에게 And they started to make a decision his entire好像 with my arm.
03:17He used to think he wouldn't be Aiyub Khan.
03:22He had to practice with our husband Hetmerl.
03:23He is given the name of Aiyub Khan at timesatiques.
03:26He worked for this knife and then his assume will have us.
03:29iding in some opposition Shamido,
03:31one step for a decision.
03:34This is the first step
03:36of the head of the Chamförbist
03:37from Industry
03:55OK.
03:57He opened up
03:59They were made by the Kishmere Committee.
04:021969, they had four different parties.
04:07This is the name of Pakistan.
04:11The next year, in 1970,
04:14the National Alliance,
04:17against the Zulukkar Ali Bhutto,
04:21in 1970,
04:24قومی اسمبلی منتخب ہوئے
04:26قومی اسمبلی نے لیکن پارٹی پالیسی
04:28پر عمل کرتے ہوئے حلف اٹھانے سے
04:30انکار کر دیا اور وہ ان میں سے
04:32ایک تھا اس سیاستان جنہوں نے
04:34نئے انتخابات کے انکار کے لیے
04:36پپلز پارٹی کے حکومت سے مذاکرات
04:38کیے تھے البتہ بدقسمتی سے
04:40جب حکومت اور پی اینے کے درمیان
04:42تازہ انکار کا معاہدہ ہوا تھا
04:44انتخابات جنرل زیا
04:46الحق نے مارشللہ لگا دیا
04:47نوابزادہ نے شروع میں اپنی پارٹی کو
04:50اجازت دی جنرل زیا
04:52کی حکومت میں شامل ہو گئے لیکن وہ جلد
04:54یہ عامریت کے اصل شکل کو سمجھنے لگے
04:56حکومت اور اس سے
04:58خود کو دور کرنے میں کوئی وقت ضائع نہیں کیا
05:00انیس سو اسی کی دہائی میں
05:02نوابزادہ شروع ہوا
05:03حکومت کو چیلنج کرنے کے لیے جمہوری قوتوں
05:06کو جمع کرنا اور اس کے نتیجے میں کی گئی
05:08تشکیل ہوئی جمہوریت کی
05:10حالی کی تحریک
05:11ایم آر ڈی جو ایک انتہائی کامیاب شکل میں
05:13تیار ہوئی
05:14نیچلی ستا کے جمہوریت نواز تحریک
05:16انیس سو تراسی میں
05:18ایم آر ڈی نے ملک بر میں ایک کامیاب آغاز کیا
05:21سیول نافرمانی کی تحریک
05:23جسے حکومت نے پیرہمی سے دبا دیا تھا
05:26ہزاروں لوگ مارے گئے اور قید ہوئے
05:28اور نوابزادہ کو تقریباً پانچ سال تک
05:30گر میں نظر بند رہنا پڑا
05:31ایم آر ڈی کے تحریک اور چند دیگر
05:33اوامل کے وجہ سے جنرل زیا کو
05:35انیس سو پچاسی میں مارشلہ اٹھانا پڑا
05:37اس کے انتقال کے بعد
05:39انیس سو اٹھاسی میں انتخابات ہوئے
05:41جس میں نوابزادہ بھی رکن قومی اسمبلی
05:43منتخب ہوئے
05:44بینظیر بٹو کی پی پی پی کے زیرے قیادت
05:47حکومت میں اپوزیشن بینچ تک اس نے شکت کی
05:50انیس سو اٹھاسی کا صدارتی انتخابات
05:52جس میں غلام عصاہ خان
05:54348 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے
05:56پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں پر
05:58مشتمل الیکٹورل کالیج کے ذریعے
06:00ڈھالے گے
06:00446 ووٹوں میں سے پاکستان کے چار صوبوں کے
06:04اسمبلیوں میں جبکہ نوابزادہ کو
06:0591 ووٹ ملے
06:06تاہم وہ 1993 میں اپنے دوسرے دورے حکومت
06:10کے دوران محترمہ بٹو کے ساتھ
06:11مل کر اس کے چیئرمین بنے
06:13کشمیر کمیٹی مسئلہ کشمیر کو
06:15آرم کرنے کے لیے وسیع پیمانے پر
06:17سفر کر رہی ہے
06:18نوابزادہ نے کشمیر کاز کو
06:20اجاگر کرنے کے لیے
06:21ایک وفت کی سربراہی میں
06:23کئی ممالک کا دورہ کیا
06:24ان کی کوششوں کے وجہ سے
06:26کاسا بلانکا میں ہونے والے
06:28ایسی سربراہی اجلاس میں
06:30شملہ ماہدے کو نظر انداز کرتے ہوئے
06:32تنازع کشمیر کو
06:33اقوام متحدہ کی قراردادوں کے
06:35مطابق حل کرنے کی قرارداد
06:37متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی
06:39جس سے تنازع کو دو طرفہ
06:41مسئلہ بنا دیا گیا
06:42ان کی کوششوں کے نتیجے میں
06:44برطانیہ کی لیبر پارٹی نے
06:46مسئلہ کشمیر کو
06:46اپنے منشور میں شامل کیا تھا
06:48نوابزادہ نے اپنے پچاس سال
06:50یا اس سے زیادہ فال سیاسی کیریر کے
06:52دوران بہت سے اتحاد بنائیں
06:54وہ کہتے تھے کہ
06:55عمریت کو چیلنج کرنا
06:56کسی ایک جماعت سے بھالا در ہے
06:57اور اس لیے ہر طرح کی رائے
06:59رکھنے والی جماعتوں کو
07:00مدھید ہونا چاہیے
07:01وہ ایک شاعر بھی تھا
07:03ان کا حافظہ تیز تھا
07:04اور انہیں اردو اور فارسی کے
07:06ہزار و اشار یاد تھے
07:07کسی بھی صورتحال کو بیان کرنے کے لیے
07:09فورا رستہ نکال لیتے تھے
07:11لاہور کے نکلسن روڈ پر واقعہ
07:13معمولی گھر کے اس بڑے کمرے میں
07:15انہوں نے کئی سال گزارے
07:17جس میں انہوں نے قیام کیا
07:19آرام کیا
07:20ملاقاتیں کی اور آنے والوں سے
07:21ملاقات کی
07:22نوابزادہ نے مقالمی کا سبق دیا
07:25انہوں نے جمہوریت کی خاطر
07:26ایوک خان
07:27گھرٹو
07:28زیاو الحق
07:29اور جنرل مشرف سے ملاقات کی
07:30اپنی موت سے این قبل
07:32وہ جنرل پرویز مشرف کے خلاف
07:34پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کے لیے
07:36کام کرنے والے
07:37اتحاد برائے بحالی جمہوریت
07:39اے ہارڈی کے جیئرمند تھے
07:41ایک انٹی اسٹیبلشمنٹ شخصیت کے طور پر
07:43ان کا آخری کام کی تشکیل تھی
07:45جنرل کے خلاف
07:47دو ہزار میں جمہوریت کے بحالی کے لیے
07:49اتحاد قائم کیا
07:51مشرف جنہوں نے ایک سال قبل
07:53فوجی بغاوت کر کے
07:54اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا
07:56تاہم
07:56جنرل مشرف کی خوش قسمتی سے
07:58اس سے پہلے کہ اتحاد بن سکے
08:00نوابزادہ نے
08:0126 سمبر 2003 کو
08:03اسلامباد کے شفاہ
08:04انٹرنیشنل حسب تال میں آخری سانس لی
08:06اگرچہ نوابزادہ
08:08ایک سیاستدان کے طور پر
08:09زیادہ مشہور تھے
08:10لیکن وہ خود ایک شاعر تھے
08:13ان کو بہت سی شاعری
08:14بلکہ سینکڑو اشاریات تھے
08:16انہوں نے اردو اور فارسی کی دو جلدیں دیار کی
08:19اچھکان
08:20ترکی ٹوپی اور حکا
08:22ان کی ایک مخصوص شکل تھی
08:23لاہور میں نکلسن روڈ پر واقعہ
08:26اپنے معمولی گھر میں
08:27انہوں نے سیاسی بیٹھک کی
08:28کئی سیاستدانوں سے ملاقاتیں کی
08:31جو بھی پنجاب کے روایات
08:33اور ان کے عاموں کا تحفہ
08:34سیاستدانوں اور دیگر کے گروں تک پہنچتا تھا
08:37نواب زادہ
08:39علیہ ترین صلاحیت کے حامل
08:40سیاسی رہنماء اور پرانی نسل کے آخری رہنماء تھے
08:43وہ سیاستدان جو
08:44اصولوں تہذیب رواداری اور جمہوری اقدار کے لئے کھڑے تھے
08:48سب سے بڑھ کر ایک عظیم انسان تھے
08:51دوہزار تین میں ان کے انتقال سے
08:53ہماری سیاسی تاریخ کا وہ باب
08:55ہمیشہ کے لئے بند ہو گیا
08:56لیکن سادگی اور آجی کا پیکر
08:59دلوں میں زندہ ہے
09:00پاکستانی عوام زفرگر نے ایسا
09:02فرزند پیدا کرنے پر بہت فقر محسوس کیا
09:05مٹی شانم زفرگر کے دوران
09:07انہیں بادز مرگ
09:08نشانم زفرگر عطا کیا گیا
09:10ان کے سیاسی دشمن بھی ان کی عزت کرتے تھے
09:14جمہوریت کے لئے
09:15اپنی انتھک جدوجہد کی وجہ سے
09:17وہ لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں
09:1829 ستمبر 2003 کو
09:21قومی اسمبلی نے انہیں زبردست
09:22خراج تحسین پیش کیا
09:24انہوں نے ایک عظیم سیاستدان قرار دیا
09:26جنہوں نے قیام پاکستان سے لے کر
09:29اب تک جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے
09:31اپنے پوری زندگی گزار دی
09:32اس عظیم بلند پایا شخصیت
09:37کو پاکستان کی تاریخ میں
09:38ہمیشہ روشنی کی کرن کے طور پر
09:40یاد رکھا جائے گا
09:41اور جمہوریت کے لئے ان کی جدوجہد
09:43ان کی زندگی کے بعد بھی جاری رہے گی
09:45قائددین نے خراج اقیدت پیش کرتے ہوئے
09:48کہا کہ ہماری قومی تاریخ کا
09:50کوئی باب ان کے ذکر کے بغیر
09:51مکمل نہیں ہو سکتا
09:52وہ پاکستان کے منفرد سیاستدان تھے
09:55این این کی کی موجودگی کے بغیر
09:57کوئی سیاستی سرگرمی نہیں ہو سکتی تھی
09:59اور یہ کہ وہ عالی ترین صلاحیت کے
10:01آخری سیاستی رحمہ تھے
10:03اپنے حکے سیاہ اچکن اور مقصود
10:05ٹروپی کے لئے مشہور نوابزادہ نسولہ خان
10:08نے اپنی تمام زندگی
10:09پارلیمانی جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے
10:11صرف کی
10:12خوجی آمر ان سے کسی بھی اپوزیشن لیڈر سے
10:15زیادہ خوفزدہ تھے
10:16بنیادی طور پر قانون کے حکمرانی اور آئین کے
10:19بنیادی اصولوں کے گرد
10:20متنوع جماعتوں کو مدھید کرنے کے لئے
10:23ان کی غیر معمولی صلاحیت کی وجہ تھی
10:25ایوب
10:26زیاہ اور مشرف کے مارشلہ کے
10:29مظلوم دنوں میں نوابزادہ ہمیشہ کہا کرتے تھے
10:32کہ یا تو جمہوریت ہے
10:33یا جمہوریت نہیں ہے
10:34کوئی تیسری صورت نہیں ہو سکتی
10:36وہ 27 نمبر 2003 کو
10:39دل کا دورہ پڑھنے کے بعد
10:40اسلامباد کے ایک حسبتال میں داخل ہونے کے بعد
10:43انتقال کر گئے
10:44ان کے عمر 86 برس تھی
10:45وہ خانگرد زیلام زفرگرد پنجاب پاکستان میں مدفون ہیں
10:49ان کے پسمندگان میں پانچ بیٹے
10:51اور چار بیٹیاں شامل ہیں
10:52پاکستان کے ڈان اخبار نے
10:55نوابزادہ نسراللہ خان کے لئے
10:56اپنے تازیتی بیان میں
10:58انہیں سلیبی جمہوریت پسند کہا
11:00انگریزی زبان کے
11:01ایک بڑے اخبار
11:02دی نیشن پاکستان نے
11:03اپنے ادھاریے میں
11:04ان کی موت کی خبر شائع کی
11:06جس کا علمان تھا
11:07ایک تجربہ کار کی موت
11:09سو ویور یہ تھی
11:10ایک عظیم شخصیت
11:12نوابزادہ نسراللہ خان کی
11:13نیجی اور سیاسی زندگی کی معلومات
11:15امید کہتی ہوں کہ
11:17یہ ویڈیو آپ کے لئے
11:17کافی زیادہ انفرومیٹیو رہی ہوگی
11:19اگر آپ کو ویڈیو پسند آئی
11:20تو اس ویڈیو کو لائک کر دیں
11:21اور مزید ایسے ہی
11:23انفرومیٹیو ویڈیوز کو دیکھنے کے لئے
11:25ہمارے چینل پاکستان بائیوگرافی کو
11:27سبسکرائب کر دیں
11:28شکریہ

Recommended