Waheed Murad , also known as Chocolate Hero, was a Pakistani film actor, producer and script writer. Famous for his charming expressions, attractive personality, tender voice and unusual talent for acting,Waheed is considered one of the most famous and influential actors of South Asia and has influenced the film industry in the subcontinent.
00:00आज जिस शक्सियत का जिकर हम अपनी वीडियो में करने जा रहे हैं उनका नाम है वहीद मुराद
00:08Assalamualaikum आपको हमाई चैनल पाकिस्तान बाइगराफियो में खुश शाम दीद
00:14वहीद मुराद जिसे चॉकलेट हीरो के नाम से भी जाना जाता है
00:20एक पाकिस्तानी फिल्म अदकार प्रोडियोसर और स्क्रिप्ट राइटर थे अपने दिलकश तासुरात पुरकश शक्सियत नरम आवाज और अदकारी के गयर मामूली सलाहितों के लिए मशहूर है
00:35वहीद को जनूबी एशिया के मशहूर और बाएसर अदकारों में से एक समझा जाता है
00:43और उन्होंने बरे सगीर की फिल्म अंडिस्टरी को मतासर किया
00:47वहीद मुराद 2 अक्तूबर 1938 को स्याल कोट पाकिस्तान में पैदा हुए
00:54उन्होंने SM Artist College कराची और फिर जामिया कराची से अंग्रेजी अदब में मास्टर्स के डिग्री हासिल की
01:02उन्होंने अपने फिल्मे केरियर का अगास 1969 में फिल्म साथी से किया था
01:10जब वो 21 साल के थे उनकी एक फिल्म अर्मान जो उनकी तरफ से तियार की गई थी बहुत काम्याब रही थी
01:19मुराद फिल्म इंडस्टरी के बहुत अदाकार हैं जिन्होंने सबसे ज़्यादा प्लैटिनम, डाइमन्ट, गोल्डन और सिल्वर जूबलियां हासिल की
01:31उन्होंने 1960 और 1970 के दोईँआयों के दूरान पाकिस्तानी कौम को पहले या बाद में किसी से भी ज़ादा मुसहूर किया
01:43और उन्होंने पाकिस्तान की सिलवर स्क्रीन की तारीख का सदा बहार चौकलिटरी हीरो समझा जाता है
01:50They had 125 feature films and 32 film awards.
02:00In 2010, they had 27 years later,
02:05Pakistanis is a member of Aasif Ali Zardari.
02:11This is a member of Aasif Ali Zardari,
02:11which was a member of Aasif Ali Zardari,
02:16is the greatest of the world of the world.
02:222 October 2019, Google has 81 years ago
02:28on the homepage of Pakistan, Bharat, Nepal and other other countries
02:34made a new world of the world.
02:37In 2022, Gana Kukoriyana, which was 1966, was filmed in America series in Marvel, TV series in the beginning of the movie, and it has been a high degree of bender.
02:55Murad was a kid, his wife's name was Shiri Murad, and his wife, Nisar Murad, film distributor, and his wife was a graduate of SM.
03:06school wants jobandeں سے انگریزی عدب میں مسترز سے ملائے کے بالاتفر
03:13کیا ان کے والڈ پنجابی تھے جن کا خاندان سیالکورٹ کی ثقافتی اشرفیہ سے تعلق
03:20رکھتا تھا مرادوں نے تر کھ 你سب کا دعویٰ کیا ان کے
03:24عباو اجداد میں ایک مراد عثمانی نصرات سپاہی تھے جو مغل فوج میں
03:31andל��릴게요.
03:33This film is brought to you by Peter Mart.
03:36You can film film by Sonja in 1961.
03:38They have been working on the show
03:41that film by Sonja will be done
03:44in another film production.
03:47The film by Sonja did it.
03:49The film by Sonja described.
03:53And he had seen it.
03:55He had made a film by Sonja at work.
03:58сеبا نے اپنے اگلے فلم میں بطور ہیرو کاسٹ کرنے کا مشورہ دیا
04:07وحید خود کو اپنے فلموں میں سائن کرنے کے لیے تیار نہیں تھے
04:13لیکن جب یہی مشورہ ان کے پرانے اچھے دوست پر ویس مالک کے طرف سے آیا
04:18تو انہوں نے اس شرط پر قبول کر لیا
04:21کہ اگر زیبا ان کی کو سٹار ہوگی
04:23تو زیبا نے بدلے میں قبول کر لیا
04:26زیبا کے مطابق نتیجہ تن وہ سب سے پہلے
04:301962 کے اولاد میں معاون کردار میں نظر آئے
04:34اس فلم کو ان کے دوست اسم نے ڈیریک کیا تھا
04:39یوسف اولاد کو ناکدین سے سب سے زیادہ پذہرائی ملی
04:43اور اسے سال کے لیے بہترین فلم کے زمرے میں نگار ایوارڈ بھی ملا
04:49ہیرہ اور پتھر بطور معروف ادھاکار ان کی پہلے فلم تھی
04:53انہیں اس فلم کے لیے بہترین ادھاکار کے زمرے میں نگار ایوارڈ ملا
05:001966 میں انہوں نے ادمان میں پروڈیوس کیا اور ادھاکاری کی
05:06اس فلمیں اس وقت باکس آف کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے
05:10اور سینما گھروں میں 75 ہفتے مکمل کر لیئے
05:17اس فلم کو احمد رشتی نے گایا تھا
05:21مراد کو فلم کے لیے بہترین پروڈیوسر اور بہترین ادھاکار کی کیٹیگریز کے لیے
05:26دو نگار ایوارڈ ملے
05:281966 میں وہ دیور بھائی، دوراہا، انسانیت اور مان باب جیسی فلموں میں اہم کدار کے طور پر نظر آئے
05:391964 تا 1968 تک مراد اور پرویس ملک نے ہیرہ اور پتھر، ارمان، احسان، دوراہا اور جہاں تم ہو وہ ہم بنائی
05:54وحید مراد، پرویس ملک، مسرور انور، سہیر رانا، احمد رشتی اور زیبہ کے امتیاز نے کئی فلمیں بنائی
06:06وحید مراد، ملک انور اور رانا کو فلم انڈسٹری کے چھتری تلے لیا
06:12فلم آرٹس ٹوٹ گیا اور پرویس ملک نے نئے اداروں کے ساتھ اپنے پرویجیکٹس بنانے شروع کر دیئے
06:201974 میں چھ سال کے طویل وقفے کے بعد ریلیز ہونے والی دو فلموں یعنی استعمال کرنے والے
06:28اسے چاہا اور دشمن سمیت کل سات فلمیں وحید اور پرویس کے امتراج سے تیار کی گئیں
06:35لیکن فلم آرٹ پروڈکشن کے تحت نہیں
06:401969 میں وحید نے فلم اشارہ کی پروڈیوس تحریر اور ہدایت کاری کی
06:46یہ 1969 میں ریلیز ہوئی
06:49دیکھر ساتھی ادھکاروں میں شبنم، روزینہ، آلیا، تالش اور مصطفیٰ قریشی شامل تھے
06:59مراد کو فلم کے لئے بہترین ادھکار کے زمرے میں نگار ایوارڈ ملا
07:03اپنے پچھس سال کیریئن میں مراد نے زیبا، شمیم آرہ، رانی، نغمہ، آلیا، سنگیتہ، کوئیتہ، آسیا، شبنم، دیبہ، بابرہ شریف، رخصانہ، بہار بیگم
07:25اور نیولی جیسی کئی ادھکاروں کے ساتھ جوڑی بنائی
07:29انہوں نے کل ایک سو چوبیس فلموں میں کام کیا، دو ان کی موت کے بعد ریلیز ہوئیں
07:35جن میں اسے 38 بلیک اینڈ وائٹ اور 86 رنگین تھی
07:41وہ چھے فلموں میں بطور مہمان ادھکار بھی نظر آئے
07:45جن میں 1969 کے ساتھی میں ان کی پہلی اور مختصر ترین ادھکاری بھی شامل تھی
07:52انہوں نے 115 اردو فلموں، 8 پنجابی فلموں اور ایک پشتو فلموں میں کام کیا
08:0032 فلمیں ایوارڈز حاصل کیے جن میں بہترین پروڈیوسر اور بہترین ادھکار کے ایوارڈز شامل ہیں
08:09وحیر مراد نے اپنے والد کی کمپنی فلم آرٹ کی تحت 11 فلمیں پروڈیوس کی
08:14وہ اس وقت پاکستان فلم انڈسٹری کے سب سے کم عمر فلم پروڈیوسر تھے
08:20ان کی تیار کردہ زیادہ تر فلمیں یا تو گولڈن جبلی یا سلور جبلی تھی
08:261960 اور 1970 کی دہائی کے اول کے دوران انہوں نے انسان بدلتا ہے
08:341961 بطور پروڈیوسر کی پہلی فلم ارمان
08:381966 احسان، 1967 نصیب اپنا اپنا
08:431970 اور مستانہ ماہی 1971 کے پنجابی فلم جیسے فلمیں پروڈیوس کی
08:50تاہاں مستانہ ماہی کے بعد انہوں نے ہیرو کے علاوہ کوئی فلم پروڈیوس نہیں کی
08:56وہ 1980 کی دہائی میں بنائی گئی اور ان کی موت کے بعد ریلیز ہوئی
09:03بطور ہدایتکار انہوں نے ہدایتکاری کے ساتھ ساتھ ادارہ دیبا کے ساتھ اشارہ 1969 بھی تیار کی تھی
09:10وحید احمد رشتی کے گائے ہوئے گانوں کی تصویر کشی کر رہے ہیں
09:16وحید کے کیریئر میں ان کے بنائے گئے زیادہ تر گانے احمد رشتی نے گائے تھے
09:22انہوں نے ان کے لیے دوستوں سے زائر جوڑی اور سولو گانے گائے
09:27دیگر پلی بیک سنگرز جنہوں نے انہیں آواز فراہم کی
09:33ان میں میدی حسن، مسعود رانہ، سلیم رضا، اخلاق احمد، مجیب عالم، اسد امانت علی خان، بشیر احمد، استاد امانت علی خان، شامل
09:48اگست 2018 میں کوک سٹوڈیو نے احمد رشتی کے پہلے جنوبی ایشیای باب گانے کوکو کورینا کا رمیک تیار کیا
09:57جو اصل میں مستحسن اور احد رضا میر کی آوازوں میں 1966 کے فلم ارمان میں وحید مراد کے ہون سنگھ تھا
10:07اس پاکستانی کلاسک کے ان کے پیش کش کو بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا
10:15یوٹیوب پر ویڈیو جاری ہونے کے چند ہی دنوں میں یہ میوزک شو کے گیارہ سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ ناپسندیدہ ویڈیو بن گئی
10:26وحید مراد کے بیٹے آدل مراد نے بھی گانے کے متنازع رمیک پر مداہوں سے معافی مانگ کر چیخو پکار پر رد عمل کا اظہار کیا
10:361970 کی دہائی کے آخر تک وحید کو ندیم کے ساتھ یا محمد علی کے ساتھ معاون کرداروں میں کاسٹ کیا جا رہا تھا
10:46زیبہ شبنم اور نشو جیسے زیادہ تر معروف ہیروین کو ان کے شہروں نے وحید کے ساتھ مرکزی کردار ادا کرنے کی اجازت نہیں دی
10:57پرویز ملک نے ایک مقامی اخبار میں لکھا
11:00اس دوران ایک بار بھی وحید میری فلموں میں کام کے لیے میرے پاس نہیں آیا
11:06وحید افسردہ ہو رہا تھا
11:08اس کے قریبی دوستوں نے انکشاف کیا کہ وہ شراب، تمباکو اور نیند کی گولیوں کا عادی ہو گیا ہے
11:16یہاں تک کہ ان کی گھریلو زندگی میں متاثر ہوئی
11:20اور ان کی اہلیہ سلمہ امریکہ چلی گئی
11:25بری عادتوں اور تناؤں کی وجہ سے 1981 میں وحید کے میدے میں السر ہو گیا
11:31وہ خون بہنے لگا اور جان بچانے کے لیے پیٹ نکالنا پڑا
11:37ان کے بہت سے مدہ آئے
11:40اپنے پسندیدہ ہیرو کی جان بچانے کے لیے خون کا عطیہ دینے کے لیے ہسپتار پہنچ گئے
11:46اگرچہ وہ صحتیاب ہو گئے لیکن ان کا وزن کافی کم ہو گیا
11:52اس کے باوجود مشکل وقت میں حقیقی دو ثابت ہونے والے اقبال اختر اور اقبال یوسف نے وحید مراد کو کاسٹ کیا
12:01کہ فلموں میں وحید دل نے پھر یاد کیا اور گھراؤں میں بھوڑے اور دلکش نظر آئے
12:07حتیٰ کہ ان کے وفادار اور ستاروں نے بھی محسوس کیا کہ ان کے لیے سب کچھ ختم ہو گیا ہے
12:141983 میں انور مسود ایک ٹی وی مسننف اور اینکر اور ایک قریبی دوست نے وحید کو اپنے ٹی وی
12:23کومیڈی شو سلور جبلی میں مدو کیا
12:26بابرا شریف نے انکشاف کیا کہ ہیرو کے ایک سین کی شوٹنگ کے دوران
12:31وحید ان کی طرف چلتے ہوئے اپنا توازن کھو بیٹھا اور نیچے گر گیا
12:37اپنے پیروں پر دوبارہ کھڑے ہونے سے پہلے اسے سانس لینے میں کئی منٹ لگے
12:43وحید کا بیٹا عادل کراچی میں اپنی دادی کے پاس مقیم تھا
12:48اپنے چہرے کی سرجری سے ایک دن پہلے وحید نے اپنے بیٹے کی سالگرہ منائی
12:54اس نے عادی کے لیے کئی تحائف خریدے اور اسے سال کی مبارک بات دی
13:01وہ انیتہ ایوب کے والدہ ممتاز ایوب کے گھر رات گزارنے کے لیے دیر سے واپس آئے
13:07جب وحید دیر تک نہ بیدار ہوا تو زبردستی دروازہ کھولنا پڑا
13:13اور وحید گھنٹے تک مردہ حالت میں فرش پر پایا گیا
13:18اس کے موں میں ایک پان کی پتی ملی جس میں نامعلوم آدھا تھا
13:23یہ واضح نہیں کہ موت کی وجہ ہارڈ اٹیک تھی یا خودکشی
13:27وحید کو لاہور کے گلبر قبرستان میں ان کے والد کی قبر کے قریب سپردخاک کیا گیا
13:33دوہزار بارہ میں پی ٹی وی ایوارڈز میں گیارہ جون کو ستارویں پی ٹی وی ایوارڈز میں انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا
13:42انہیں پی ٹی وی پاکستان لیجنڈ ایوارڈز سے نوازہ کیا
13:46جو ان کے بیٹے عادل مراد کو دیا گیا
13:49حکومت پاکستان نے سولہ اگز دوہزار اکیس کو لاہور میں ایک گلی اور چوراہے کا نام ان کے نام پر رکھا ہے
13:58تو یہ تھی وحید مراد کی سوانے حیات
14:02مجھے امید ہے ہماری باقی ویڈیوز کے طرح آپ کو یہ ویڈیو بھی بہت پسند آئی ہوگی
14:08اپنا فیڈ بیک ہمیں کمنٹس کے ذریعے دینا مت بھولیں
14:12اور ساتھ ہی ہماری اس ویڈیو کو لائک اور شیئر ضرور کر دیں