Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 10/05/2025
Karnal Sher Khan was a military officer of the Pakistan Army. He was one of only eleven recipients of the Nishan-e-Haider. He was a captain in the 27th Sindh Regiment of the Pakistan Army and later was posted to 12th NLI Regiment during the Kargil Conflict. He was martyred in action during the Kargil War.

#Pakistanbiography786 #nishanehaider #karnalsherkhan #pakistanarmy #biographydocumentarychannel #trending #pakistan #pakistanbiographychanel #pakistanipersonalities
#imrankhan #quaideazam #muhammadalijinnah #allamaiqbal #fatimajinnah #liaqatalikhan #douglasgracey #ayubkhan #iskandermirza #ferozkhannoon #trending #pakistanurdu #urdubiography #hindibiography #zulfiqaralibhutto #generalqamarjavedbajwa #generalziaulhaq #serviceschief #peermeharalishah #golrasharif #maulanamaududi #maulanailyasqadri #engineeralimirza2021 #moinakhtar #anwarmaqsood #allamaiqbal #allamakhadimhussainrizvi #javedghamidi #drtahirulqadri #murtazabhutto #pakistanarmy #genpervezkiyani #pervezmusharaf #lifeofpakistan #politiciansofpakistan #islamicscholar #sufi #sufism #islamicvideos #urduvideo #hindivideos #bamgladesh #britishhistory #noorkhan #ghulammustafakhar #airforce #pakistanarmy #punjabassemblyelection2022 #punjab #army #india #indianarmy #kargilwar #pakistaniarmy

Category

📚
Learning
Transcript
00:00आज जिस शिक्सियत का जिकर हम अपनी वीडियो में करने जा रहे हैं वो है करनल शेर खान शहीद
00:25करनर शेर खान पाकिस्तान आर्मी के एक फौजी अफसर थे वो निशाने हैदर हासिल करने वालों में से एक थे
00:47पाकिस्तान आर्मी की 27 सिंध रेजमिट में कैप्टन थे और बात में कारगिल के तनाज़े के दौरान बारवी एनलाई रेजमिट में ताई नाथ हुए
00:57वो कारगिल जंग के दौरान एक्शन में शहीद हुए थे
01:01कारगिल जंग के दौरान इनकी बहादरी पर इन्हें निशाने हैदर से नवाजा गया था
01:07जो के पाकिस्तान का सबसे बड़ा फौजी एजाज है
01:11करनल शेर खान यकम जनवरी 1970 को नवे किले सवाबी केपी के में एक पश्टून घराने में पैदा हुए
01:21वो दो भाईयों और दो बहनों में सबसे चोटे थे
01:24इनकी वालदा का इंतकाल इस वक्त हुआ जब वो छे साल के थे
01:29करनल शेर खान की परवरिश इनके वालद ने की
01:32खान ने अपने इंटर्मेडियेट तालीम सवाबी के एक गवर्मेंट पोस्ट ग्रेजूट कॉलिज से मकमल की
01:39और बाद में पाकिस्तान की मुसल्ले अफवाद में शमूलियत इख्तियार की
01:44करनल शेर खान ने अपनी पूरी जिन्दगी में अपने इलाके के गरीब लोगों का ख्याल रखा
01:51और अपनी तनखा का पेश्चे हिस्सा इनकी मदद में सर्फ किया
01:55जमीरे लाला में रोशन चराहे आर्जू कर दे
02:00चमन के जर्रे जर्रे को शहीद जस्तजू कर दे
02:04करनल शेर खान ने अपने इंटरमिडियर तालीम मकमल करने के बाद
02:10पहले पाकिस्तान एर फोर्स में बतौर एर में शमूलियत इख्तियार की थी
02:14But in 1992, the officer was registered in Pakistan's army
02:2013 October 1994, Khon has purchased by the 27th anniversary of the regiment
02:27Khargyil Junk drew a time
02:32Khon has got a set of
02:367-2 Çokyans
02:38ان کی چوکیاں دیسانی پاحاتی میں 17000 LGs سالہ پینج چوکیاں کائن کی
02:44پارٹی فوج نے اپنی ستریر Koregeک پوسٹوں پر قبضہ کرنے کے لیے
02:50اپنی پوزیشن پر 8 حملے گئے تھے تاہم خان اور ان کے عادتبی
02:55ان ستریر Koregeک کو دفاع کرنے میں یقینب کامیاب رہے
03:00پانچ جولائی 1999 کو ہندوستانی فوج نے ایک اور حملہ کیا اور دو
03:06foreign
03:34TAHM, LADAYIKE DORAN WU MACHINE GUN KI GOLI KA NISHANAH BENE AOR SHEHEED HOUE
03:41HINDOUS THANI FAUGE KEY BRIGIEDYER MPS BAJOAH CAPTIN KHAN KAKE AGDAMAAD SE BAHT MUTASIR HUUE
03:48AND THEY DON'T KNOW JOUAN AFSAR KII BAHADERI KA HAWALA DETE HUUE HAKOMET PAKISTAN KOA KUHT LIKHA
03:54باجوا نے خان کے لیے ایک حوالہ لکھا اور پاکستانی حکام کو ان کی لاش واپس کرتے ہوئے اسے اپنی جیب میں رکھ لیا
04:03جنگ کے دوران خان کے اقدامات کی تصدیق ان کے ساتھی پاکستانی فوجوں نے بھی کی
04:11اور خان کو بعد از مرک پاکستان کے عالی ترین فوجی عزاز نشان حیدر سے نوازا گیا
04:18جنگوں میں اکثر مخالف سپاہی اپنے سرسر عزم اور بہادری کی وجہ سے اکثر دوسری طرف سے عزت حاصل کرتے ہیں
04:271999 میں ہندوستان کی بریگیڈیر باجوا نے ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہا
04:34کہ ان کی بریگیڈ کو حکمت عملی کی لحاظ سے اہم ٹائگر ہل پر قبضہ کرنے کا کام سونپا گیا تھا
04:40انہوں نے یہ ذمہ داری 18 گرینڈیرز کو سونپی جو پہلے تولولنگ کی جنگ میں شامل تھے
04:47اور تقریباً 60 ہلافتوں کا سامنا کر چکے تھے
04:50اور آٹھویں بیٹیلین سکھ ریجمنٹ جو پہلے سے ہی ٹائگر ہل کے ایٹ گیٹ مضبوط بنیاد پر موجود تھی
04:56اور تقریباً 25 جوانوں کو کھو چکے تھے اس سے پہلے کی جڑبوں میں
05:00انہوں نے کہا کہ میں نے 18 گرینڈیرز کو ان کی گھاٹک پلاتون اور جنوب مغرب اور مشرق سے
05:07دیگر کمپنیوں کے ساتھ ٹائگر ہل ٹاپ پر قبضہ کرنے کا کام سوپا
05:11میں نے 8 سکھوں کے کمانڈنگ آفیسر کو تنبیہ کی تھی کہ ٹائگر ہل ٹاپ پر کسی بھی کمک جوابی حملے کو روکنے کے لیے
05:18دو افسران کے ساتھ تقریباً 50 اہلکاروں کو جنوب مغربی لائن پر اتارنے کے لیے تیار رکھیں
05:254 جولائی 1999 کو 18 گرینڈیرز کے کیپٹن بلون سنگھ کی سربراہی میں
05:30گھاٹک پلاتون ٹائگر ہل ٹاپ پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گئی
05:34لیکن جنگ ابھی جاری تھی
05:3618 گرینڈیرز کے دیگر دستوں کے ساتھ پلاتون کی حمایت کے لیے روانہ ہو گئے تھے
05:41انہوں نے کہا کہ دری آسنات جنوب مغربی لائن سے ممکنہ جوابی حملے کا خدشہ رکھتے ہوئے
05:48میں نے 8 سکھوں کو حکم دیا
05:50جن میں 52 اہلکاروں پر مشتمل دو افسران چار جونئر کمیشن آفیسر اور چھتالیس سپاہی کو پکڑنے کے لیے
05:57خصوصیت کوڈ نیم انڈیا گیٹ اور ہیلمٹ انہوں نے کہا کہ بھیجا گیا تھا
06:03دن کی روشنی میں مشاہدہ کرنے اور دشمن کے شدید توپ خانے اور دیگر فائٹ سے بچنے کے لیے
06:10آٹھ سکھ ایک خوشک نالے کے پیچھے چلے
06:12اور پانچ جولائی کی پہلی روشنی تک دشمن کی دو چوکیوں پر قبضہ کرنے کے بعد پوزیشن میں تھے
06:17ریڈیو انٹرسپشن سے کسی بھی وقت جوابی حملے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا
06:22پاجوا نے کہا کہ اگلی صبح تقریباً 6.45 پر پہلا جوابی حملہ 20 آدمیوں کی ایک کمزور پلائٹون نے کیا تھا
06:31جس سے آٹھ سکھوں نے پیچھے چھوڑ دیا
06:33لیکن اس کے بعد وہ کیا ہی دیکھتے ہیں کہ دو پاکستانی افسران
06:39بعد نے بارہ نورڈرن لائٹ انفنٹری کے کیپٹن کرنل خان اور سپیشل سرویس گروپ کے میجر اقبال کے نام سے شناکت کیے گئے
06:47کہ قیادت میں ایک شدید حملے میں تین جیسیوز ہلاک ہو گئے
06:52پاجوا نے مزید کہا کہ اس حملے کو توپ خانے سے مدد فرہم کی گئی
06:57انہوں نے باقی ہندوستانی فوجیوں کو دوسرے مقام پر واپس جانے پر بری طرح مجبور کر دیا تھا
07:02انہوں نے کہا کہ ایک وقت میں ایسی صورتحال پیدا ہو گئی تھی
07:06جس میں ہمارے دونوں افسران زخمی ہوئے
07:08جن میں تین اور پندرہ فوجی ہلاک ہو گئے تھے
07:12اس کے علاوہ اٹھارہ فوجی زخمی ہو گئے تھے
07:15اور یہ سارے حملے کرنے والے صرف دو فوجی جوان تھے
07:18جن میں سے ایک کیپٹن کرنل خان تھے
07:21اس موقع پر بریگیڈیر باجوا نے کہا کہ سب سے آگے کے سپاہی سپاہی ستپال سے ان سے بات کی
07:27اور انہیں معلوم ہوا کہ کیپٹن خان جو حملے کی خیادت کر رہے تھے
07:32وقتن فوقتن باقی فوجیوں کو آگے بڑھنے کی ترغیب دے رہے تھے
07:36انہوں نے محسوس کیا کہ پاکستانی افسر کو ہٹانا ضروری ہے
07:40ورنہ یہ حملہ ہم نہیں جیت سکیں گے
07:42اور کیپٹن کرنل شیر خان کے ان شدید حملوں سے
07:46ڈر کے دشمن نے کیپٹن خان کو دس گھس سے گولی مار دی
07:51باجوا کہتے ہیں کہ جب ہم نے کیپٹن کرنل شیر خان کی لاش کو نیچے اتارا
07:56تو ان کی جیب میں ان کی اہلیا کے اردو کے لکھے ہوئے خط ملے
08:01تو باجوا نے کہا کہ کیپٹن واقعی بہت بہادری سے لڑے تھے
08:06میت کو دلی روانہ کرنے سے پہلے باجوا کہتے ہیں
08:09کہ انہوں نے اپنے جنرل آفیس کماننگ کو خان کی بہادری سے آگاہ کیا
08:14اور تعریفی خط لکھنے کی خواہش کا ازار کیا
08:17اور کہا کہ کیپٹن خان نے بہت بہادری سے جنگ لڑی ہے
08:20اور ان کی قدر کرنی چاہیے
08:22باجوا نے کرنل شیر خان کی جیب میں ایک کاغذ کا ٹکڑا
08:27جو کہ ہاتھ سے لکھا گیا تھا ان کی جیب میں رکھا
08:29گل تنازہ میں ایسے ہی پاکستانی فوج کی کیپٹن کرنل شیر خان
08:35شہید ہوئے جن کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا
08:39نظر اللہ پہ رکھتا ہے مسلمانِ غیور
08:43موت کیا شہ ہے فقط عالمِ مانی کا سفر
08:47کرنل شیر خان کو ان کی شہادت کے بعد متعدد اوارڈ سے نوازا گیا
08:53اور سب سے بڑا اوارڈ نشانِ حیدر ان کے نام کیا گیا
08:58کرنل شیر خان کے آبائی شہر نوے قلعے کا نام بدل کر کرنل شیر خان قلعے رکھ دیا گیا
09:05ان کے آبائی شہر میں ایک مقبرہ قائم کیا گیا جہاں ان کا جست خاکی رکھا گیا
09:10ہر سال پاکستانی حکومت پاکستان کی مسلح افواج اور دیگر مقامی لوگ نماز پڑھنے کے لئے مقبرے پر جاتے ہیں
09:18آبائی شہر کرنل شیر خان شہید کے قریب گاؤں اسمائیلیا میں ایک کیڈٹ کالج ان کے نام پر رکھا گیا ہے
09:25یہ مردان سوابی روڈ پر مردان کے قریب تقریباً وسط میں واقع ہے
09:30اس تک گرینڈ ٹرنک روڈ سے نوشہرہ مردان کے راستے اور موٹر وے پر
09:35جو کہ ایم ون سوابی یار شکع انٹرچینڈ سے بھی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے
09:41پاکستان کے دار الحکومت اسلام آباد کے ایف الیون سیکٹر میں ایک سڑک ان کے نام سے منصوب ہے
09:47ملک بھر میں فوجی چھاؤنیوں میں کئی سڑکیں ان کے نام سے منصوب کی گئی ہیں
09:52سرِ خاکِ شہیدِ برگِ حائے لالا می پاشم
09:57کے خونش با نحالِ ملتِ ما سازگارِ آمد
10:02تو ناظرین یہ تھی کرنل شیر خان شہید کی سوانِ حیات
10:06امید ہے آپ کو ہماری باقی ویڈیوز کی طرح یہ ویڈیو بھی پسند آئی ہوگی
10:11اپنا فیڈبیک ہمیں کومنٹس کے ذریعے بتانا بالکل مت بھولئے
10:15ہماری اس ویڈیو کو لائک اور شیئر بھی کر دیں
10:19اور ساتھ ہی ہمارے چینل پاکستان بائیگرفی کو سبسکرائب بھی کر دیں
10:23ابھی تک کی ہماری تمام ویڈیوز کو پسند کرنے کا بہت شکریہ
10:28ملتے ہیں آپ سے اپنی اگلی ویڈیو میں
10:30اللہ حافظ

Recommended