Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/12/2025
#DoKinaray #JunaidKhan #MominaIqbal

Do Kinaray Episode 06 (Subtitles) 12th May 2025 - Momina Iqbal - Junaid Khan - Hira Soomro | Har Pal Entertainment

#DoKinaray #JunaidKhan #MominaIqbal #HiraSoomro #GreenTV

Category

😹
Fun
Transcript
00:00My name is My name, my name is My name
00:30I am going to give up my name
00:33I am sorry
00:54My name is My name is My name
00:56Did you get up?
00:57No
00:58Why are you going to go?
00:59I am going to go with a cold digger
01:03What are you going to take to see here?
01:04It's happening with the love
01:06Who doesn't do such a young man like that
01:09I am going to see
01:12You have to eat food
01:13You have to stop eating
01:15You have to do such a young man like that
01:29Thank you very much.
01:59Thank you very much.
02:29Thank you very much.
02:59Thank you very much.
03:29Thank you very much.
03:59Thank you very much.
08:43is that my love for me is just Zara, Zara, Zara,
08:49Zara, Zara, has been working for me,
08:53you can do it for me,
08:55and you can easily be able to do it,
08:58and you can do it for your talent,
09:02and you can do it for me,
09:05and you can do it for me,
09:09and you can do it again,
09:11that I will not be able to do it,
09:13and your mother would not be able to be in my mind,
09:16I will not be able to do it for you,
09:18and you can do it for me,
09:20that you listen to Zara,
09:21Zara, Zara, has been very good.
09:23And you can do it,
09:25and you can do it again.
09:26This drama series,
09:29is you,
09:30and Zara,
09:33when I heard Zara,
09:35Zara,
09:37she said,
09:39I am very aware that you know exactly but you all know everything.
09:44She said that yes, that's my fault.
09:47But why did I do that?
09:49I didn't know my fault.
09:52She said that she would have given me a fault.
09:56She said that she would have given me a fault.
10:00She said that she would have given me a fault.
10:04نہیں ہونے دوں گی اور
10:06مزید آپ دیکھیں گے کہ سلمہ بھی
10:08اپنے شوہر کو سمجھاتی ہے کہ شاید
10:10کہیں نہ کہیں غلطی کسی اور کی ہو
10:12آپ کو شازیہ کی بات
10:14بھی سننی چاہیے تھی اور شاید
10:16نانا جان سج کہہ رہے ہوں
10:17تب ہی وہ دلی دل میں سوچتا ہے
10:20میں اپنی بہن سے یہ سوال
10:22نہیں پور سکتا جبکہ
10:24میں جانتا ہوں کہ غلطی اسی کی ہوگی
10:26اور
10:28دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے
10:30کہ سرمت اپنے باپ سے کہتا ہے
10:32کہ سارا مجھ سے بدکمان ہو گئی ہے
10:34تو تب ہی وہ کہتا ہے
10:36ایسا کیسے ہو سکتا ہے
10:38تب وہ کہتا ہے کہ مجھے لگتا ہے
10:40کہ شاید وہ اب عادل سے محبت کرنے لگی ہے
10:42اور اس سے مجھ سے
10:44ویسی محبت نہیں رہی
10:45تب وہ سن کے بہت زیادہ پریشان
10:48ہو جاتا ہے لیکن اس کی ماں
10:50جب یہ ساری باتیں سن لیتی ہے
10:51تو وہ اسے تسلیح دیتی ہے اور کہتی ہے
10:54کہ اگر سارا تمہاری زندہ
10:56میں نہ بھی آئی تو کوئی فائق نہیں پڑتا
11:02ہم تمہاری اسے شادی کر لیں گے
11:04لیکن سرمد اس بات
11:06کے لیے نہیں مانتا اور وہ
11:07بھو بوزدہ ہے کہ میری پہلی
11:09اور سچی محبت تو صرف
11:11زارا ہی ہے
11:12زارا سارا سے منت ترلے کرتی ہے
11:15کہ تم نے رکشی کی بھی شادی کروائی تھی
11:17تم میری بھی شادی کروا سکتی ہو
11:19اور تم بابا کو
11:21ایزیلی منع سکتی ہو
11:23تمہاری بابا کے ساتھ جو
11:24بانڈنگ ہے
11:27اور تم میں جو ٹیلنٹ ہے وہ
11:29مجھ میں نہیں ہے
11:30تب وہ اس کی ساری بات سن کے
11:32منع کر دیتی ہے اور کہتی ہے
11:35میں اگین بابا کو نراض نہیں کر سکتی
11:38اور ماما تو اس رشتے کے لیے
11:39بلکل بھی نہیں مانیں گی
11:41اس یہ تمہیں آدل کو اپنے
11:43مائنڈ سے نکال لینا چاہیے
11:45یہ سن کے زارا بہت ہی زیادہ خرٹ ہوتی ہے
11:47اور بہت زیادہ رونے دھونے لگ جاتی ہے
11:51دوسری طرف آپ اس
11:52ٹراما سیریل میں دیکھیں گے
11:54کہ شازیہ
11:55اور فرح جب آمنے سامنے آتی ہیں
11:59تو شازیہ
12:00فرح سے کہتی ہے
12:03کہ مجھے اچھے سے معلوم ہے
12:05کہ تم حقیقت جانتی ہو
12:07لیکن سب کے سامنے بھولی بن رہی ہو
12:09تب وہ اسے کہتی ہے
12:11کہ ہاں میری غلطی ہے
12:12لیکن میں اس ٹائم کیا کرتی
12:14میرا اور کوئی ٹھکانہ نہیں تھا
12:16اور مزید اسے معافی بھی مانگتی
12:18اور کہتی ہے
12:19کہ کیا تم مجھے معاف نہیں کر سکتی ہو
12:21تو تب ہی وہ وہاں سے
12:23اسے سے چلی جاتی ہو
12:25اور کہتی ہے
12:25کہ تمہارے بیٹے کے ساتھ
12:27تو میں اپنی بیٹی کی شادی کبھی بھی نہیں ہونے دوں گی
12:30اور مزید آپ دیکھیں گے
12:32کہ سلمہ بھی اپنے شوہر کو سمجھاتی ہے
12:34کہ شاید کہیں نہ کہیں
12:35غلطی کسی اور کی ہو
12:37آپ کو شازیہ کی بات بھی سننی چاہیے تھی
12:40اور شاید نانا جان سج کہہ رہے ہوں
12:42تب ہی وہ دلی دل میں سوچتا ہے
12:44میں اپنی بہن سے یہ سوال نہیں پور سکتا
12:48جبکہ میں جانتا ہوں
12:49کہ غلطی اسی کی ہوگی
12:51اور دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے
12:54کہ سرمت اپنے باپ سے کہتا ہے
12:57کہ سارا مجھ سے بدکمان ہو گئی ہے
12:59تو تب ہی وہ کہتا ہے
13:01ایسا کیسے ہو سکتا ہے
13:02تب وہ کہتا ہے
13:03کہ مجھے لگتا ہے
13:04کہ شاید وہ اب عادل سے محبت کرنے لگی ہے
13:07اور اس سے مجھ سے ویسی محبت نہیں رہی
13:10تب وہ سن کے بہت زیادہ پریشان ہو جاتا ہے
13:13لیکن اس کی ماں جب یہ ساری باتیں سن لیتی ہے
13:16تو وہ اسے تسلیح دیتی ہے
13:18اور کہتی ہے
13:19کہ اگر سارا تمہاری زندہ میں نہ بھی آئی
13:22تو کوئی فائق نہیں پڑتا
13:23مجھے تو دوسری اس کی بہن زیادہ پسند ہے
13:26ہم تمہاری اس سے شادی کر لیں گے
13:29لیکن سرمت اس بات کے لیے نہیں مانتا
13:32اور وہ بھو بوزدہ ہے
13:33کہ میری پہلی اور سچی محبت
13:35تو صرف زارا ہی ہے
13:37زارا سارا سے منت ترلے کرتی ہے
13:40کہ تم نے رکشی کی بھی شادی کروائی تھی
13:42تم میری بھی شادی کروا سکتی ہو
13:44اور تم بابا کو ایزیلی منع سکتی ہو
13:47تمہاری بابا کے ساتھ جو بانڈنگ ہے
13:52اور تم میں جو ٹیلنٹ ہے وہ مجھ میں نہیں ہے
13:55تب وہ اس کی ساری بات سن کے منع کر دیتی ہے
13:59اور کہتی ہے
14:00میں اگین بابا کو نراض نہیں کر سکتی
14:02اور ماما تو اس رشتے کے لیے
14:05بلکل بھی نہیں مانے گی
14:06اس لیے تمہیں عادل کو اپنے مائن سے نکال لینا چاہیے
14:09یہ سن کے زارا بہت ہی زیادہ خرٹ ہوتی ہے
14:12اور بہت زیادہ رونے دھونے لگ جاتی ہے
14:15دوسری طرف آپ اس ڈراما سیریل میں دیکھیں گے
14:18کہ شازیہ
14:19اور فرد جب آمنے سامنے آتی ہیں
14:24تو شازیہ
14:25فرد سے کہتی ہے
14:28کہ مجھے اچھے سے معلوم ہے
14:30کہ تم حقیقت جانتی ہو
14:32لیکن سب کے سامنے بھولی بن رہی ہو
14:34تب وہ اسے کہتی ہے
14:35کہ ہاں میری غلطی ہے لیکن میں اس ٹائم کیا کرتی
14:38میرا اور کوئی ٹھکانہ نہیں تھا
14:41اور مزید اسے معافی بھی مانگتی
14:43اور کہتی ہے
14:43کہ کیا تم مجھے معاف نہیں کر سکتی ہو
14:46تو تب ہی وہ وہاں سے
14:48غصے سے چلی جاتی ہے
14:49اور کہتی ہے
14:50کہ تم ہارے بیٹے کے ساتھ
14:52تو میں اپنی بیٹی کی شادی کبھی بھی نہیں ہونے دوں گی
14:55اور مزید آپ دیکھیں گے
14:57کہ سلمہ بھی اپنے شوہر کو سمجھاتی ہے
14:59کہ شاید کہیں نہ کہیں غلطی کسی اور کی ہو
15:02آپ کو شازیہ کی بات بھی سننی چاہیے تھی
15:05اور شاید نانا جان سج کہہ رہے ہوں
15:07تب ہی وہ دلی دل میں سوچتا ہے
15:09میں اپنی بہن سے یہ سوال نہیں پور سکتا
15:13جبکہ میں جانتا ہوں کہ غلطی اسی کی ہوگی
15:16اور دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے
15:19کہ سرمت اپنے باپ سے کہتا ہے
15:21کہ سارا مجھ سے بدکمان ہو گئی ہے
15:24تو تب ہی وہ کہتا ہے
15:25ایسا کیسے ہو سکتا ہے
15:27تب وہ کہتا ہے
15:28کہ مجھے لگتا ہے
15:29کہ شاید وہ اب عادل سے محبت کرنے لگی ہے
15:32اور اس سے مجھ سے ویسی محبت نہیں رہی
15:35تب وہ سن کے بہت زیادہ پریشان ہو جاتا ہے
15:38لیکن اس کی ماں جب یہ ساری باتیں سن لیتی ہے
15:41تو وہ اسے تسلیح دیتی ہے
15:42اور کہتی ہے
15:43کہ اگر سارا تمہاری زندہی میں نہ بھی آئی
15:46تو کوئی فائق نہیں پڑتا
15:48مجھے تو دوسری اس کی بہن زیادہ پسند ہے
15:51ہم تمہاری اس سے شادی کر لیں گے
15:54لیکن سرمت اس بات کے لیے نہیں مانتا
15:56اور وہ بھو بزدہ ہے
15:58کہ میری تہلی اور سچی محبت تو صرف زارا ہی ہے
16:02زارا سارا سے منت ترلے کرتی ہے
16:05کہ تم نے رکشی کی بھی شادی کروائی تھی
16:07تم میری بھی شادی کروا سکتی ہو
16:09اور تم بابا کو ایزیلی منع سکتی ہو
16:12تمہاری بابا کے ساتھ جو بانڈنگ ہے
16:16اور تم میں جو ٹیلنٹ ہے وہ مجھ میں نہیں ہے
16:20تب وہ اس کی ساری بات سن کے منع کر دیتی ہے
16:24اور کہتی ہے
16:25میں اگن بابا کو نراض نہیں کر سکتی
16:27اور ماما تو اس رشتے کے لیے
16:29بلکل بھی نہیں مانیں گی
16:31اس یہ تمہیں عادل کو اپنے مائن سے نکال لینا چاہیے
16:34یہ سن کے زارا بہت ہی زیادہ خرٹ ہوتی ہے
16:37اور بہت زیادہ رونے دھونے لگ جاتی ہے
16:40دوسری طرف آپ اس ڈراما سیریل میں دیکھیں گے
16:43کہ شازیہ
16:44اور فرد جب آمنے سامنے آتی ہیں
16:49تو شازیہ
16:50فرد سے کہتی ہے
16:53کہ مجھے اچھے سے معلوم ہے
16:55کہ تم حقیقت جانتی ہو
16:56لیکن سب کے سامنے بھولی بن رہی ہو
16:59تب وہ اسے کہتی ہے
17:00کہ ہاں میری غلطی ہے
17:01لیکن میں اس ٹائم کیا کرتی
17:03میرا اور کوئی ٹھکانہ نہیں تھا
17:06اور مزید اسے معافی بھی مانگتی ہے
17:08اور کہتی ہے کہ کیا تم مجھے معاف نہیں کر سکتی ہو
17:10تو تب ہی وہ وہاں سے
17:12غصے سے چلی جاتی ہے
17:14اور کہتی ہے
17:15کہ تمہارے بیٹے کے ساتھ
17:17تو میں اپنی بیٹی کی شادی
17:18کبھی بھی نہیں ہونے دوں گی
17:20اور مزید آپ دیکھیں گے
17:21کہ سلمہ بھی اپنے شوہر کو سمجھاتی ہے
17:24کہ شاید کہیں نہ کہیں
17:25غلطی کسی اور کی ہو
17:26آپ کو شازیہ کی بات بھی سننی چاہیے تھی
17:29اور شاید نانا جان سج کہہ رہے ہوں
17:32تب ہی وہ دلی دل میں سوچتا ہے
17:34میں اپنی بہن سے یہ سوال نہیں پور سکتا
17:38جبکہ میں جانتا ہوں
17:39کہ غلطی اسی کی ہوگی
17:41اور دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے
17:44کہ سرمت اپنے باپ سے کہتا ہے
17:46کہ سارا مجھ سے بدکمان ہو گئی ہے
17:48تو تب ہی وہ کہتا ہے
17:50ایسا کیسے ہو سکتا ہے
17:52تب وہ کہتا ہے
17:53کہ مجھے لگتا ہے
17:54کہ شاید وہ اب عادل سے محبت کرنے لگی ہے
17:57اور اس سے مجھ سے ویسی محبت نہیں رہی
18:00تب وہ سن کے بہت زیادہ پریشان ہو جاتا ہے
18:03لیکن اس کی ماں جب یہ ساری باتیں سن لیتی ہے
18:06تو وہ اسے تسلیح دیتی ہے
18:07اور کہتی ہے
18:08کہ اگر سارا تمہاری زندہ میں نہ بھی آئی
18:11تو کوئی فائق نہیں پڑتا
18:13مجھے تو دوسری اس کی بہن زیادہ پسند ہے
18:16ہم تمہاری اس سے شادی کر لیں گے
18:19لیکن سرمت اس بات کے لیے نہیں مانتا
18:21اور وہ بھو بزدہ ہے
18:22کہ میری پہلی اور سچی محبت
18:25تو صرف زارا ہی ہے
18:26زارا سارا سے منت ترلے کرتی ہے
18:29کہ تم نے رکشی کی بھی شادی کروائی تھی
18:32تم میری بھی شادی کروا سکتی ہو
18:34اور تم بابا کو ایزیلی منع سکتی ہو
18:37تمہاری بابا کے ساتھ جو بانڈنگ ہے
18:41اور تم میں جو ٹیلنٹ ہے
18:43وہ مجھ میں نہیں ہے
18:44تب وہ اس کی ساری بات سن کے
18:47منع کر دیتی ہے
18:48اور کہتی ہے
18:49میں اگر بابا کو نراض نہیں کر سکتی
18:52اور ماما تو اس رشتے کے لیے
18:54بلکل بھی نہیں مانیں گی
18:56اس لئے تمہیں آدل کو اپنے مائن سے نکار لینا چاہئے
18:59یہ سن کے زارہ بہت ہی زیادہ خرٹ ہوتی ہے
19:02اور بہت زیادہ رونے دھونے لگ جاتی ہے
19:05دوسری طرف آپ اس ٹراما سیریل میں دیکھیں گے
19:08کہ شازیہ
19:09اور فرد جب آمنے سامنے آتی ہیں
19:13تو شازیہ
19:14فرد سے کہتی ہے
19:17کہ مجھے اچھے سے معلوم ہے
19:20کہ تم حقیقت جانتی ہو
19:21لیکن سب کے سامنے بھولی بن رہی ہو
19:23تب وہ اسی کہتی ہے
19:25کہ ہاں میری غلطی ہے
19:26لیکن میں اس ٹائم کیا کرتی
19:28میرا اور کوئی ٹھکانہ نہیں تھا
19:30اور مزید اسے معافی بھی مانگتی ہے
19:32اور کہتی ہے
19:33کہ کیا تم مجھے معاف نہیں کر سکتی ہو
19:35تو تب ہی وہ وہاں سے
19:37غصے سے چلی جاتی ہے
19:39اور کہتی ہے
19:40کہ تمہارے بیٹے کے ساتھ
19:41تو میں اپنی بیٹی کی شادی
19:43کبھی بھی نہیں ہونے دوں گی
19:45اور مزید آپ دیکھیں گے
19:46کہ سلمہ بھی اپنے شوہر کو سمجھاتی ہے
19:48کہ شاید کہیں نہ کہیں
19:50غلطی کسی اور کی ہو
19:51آپ کو شازیہ کی بات بھی سنی چاہیے تھی
19:54اور شاید نانا جان سج کہہ رہے ہوں
19:57تب ہی وہ دلی دل میں سوچتا ہے
19:59میں اپنی بہن سے یہ سوال نہیں پور سکتا
20:02جبکہ میں جانتا ہوں
20:04کہ غلطی اسی کی ہوگی
20:05اور دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے
20:09کہ سرمت اپنے باپ سے کہتا ہے
20:11کہ سارا مجھ سے بدکمان ہو گئی ہے
20:13تو تب ہی وہ کہتا ہے
20:15ایسا کیسے ہو سکتا ہے
20:17تب وہ کہتا ہے
20:18کہ مجھے لگتا ہے
20:19کہ شاید وہ اب عادل سے محبت کرنے لگی ہے
20:21اور اس سے مجھ سے ویسی محبت نہیں رہی
20:25تب وہ سن کے بہت زیادہ پریشان ہو جاتا ہے
20:28لیکن اس کی ماں جب یہ ساری باتیں سن لیتی ہے
20:30تو وہ اسے تسلیح دیتی ہے
20:32اور کہتی ہے
20:33کہ اگر سارا تمہاری زندہی میں نہ بھی آئی
20:36تو کوئی فرق نہیں پڑتا
20:38مجھے تو دوسری اس کی بہن زیادہ پسند ہے
20:41ہم تمہاری اس سے شادی کر لیں گے
20:43لیکن سرمد اس بات کے لیے نہیں مانتا
20:46اور وہ بھو بوزدہ ہے
20:47کہ میری پہلی اور سچی محبت
20:50تو صرف زارا ہی ہے
20:51زارا سارا سے منت ترلے کرتی ہے
20:54کہ تم نے رکشی کی بھی شادی کروائی تھی
20:56تم میری بھی شادی کروا سکتی ہو
20:58اور تم آم بابا کو ایزیلی منع سکتی ہو
21:02تمہاری بابا کے ساتھ جو بانڈنگ ہے
21:06اور تم میں جو ٹیلنٹ ہے وہ مجھ میں نہیں ہے
21:09تب وہ اس کی ساری بات سن کے منع کر دیتی ہے
21:13اور کہتی ہے میں اگن بابا کو نراض نہیں کر سکتی
21:17اور ماما تو اس رشتے کے لیے
21:19بلکل بھی نہیں مانے گی
21:20اس یہ تمہیں آدل کو اپنے مائن سے نکال لینا چاہیے
21:24یہ سن کے زارا بہت ہی زیادہ خرٹ ہوتی ہے
21:27اور بہت زیادہ رونے دھونے لگ جاتی ہے
21:30دوسری طرف آپ اس ٹراما سیریل میں دیکھیں گے
21:33کہ شازیہ اور فرد جب آمنے سامنے آتی ہیں
21:38تو شازیہ فرد سے کہتی ہے
21:42کہ مجھے اچھے سے معلوم ہے
21:44کہ تم حقیقت جانتی ہو
21:46لیکن سب کے سامنے بھولی بن رہی ہو
21:48تب وہ اسے کہتی ہے
21:50کہ ہاں میری غلطی ہے
21:51لیکن میں اس ٹائم کیا کرتی
21:53میرا اور کوئی ٹھکانہ نہیں تھا
21:55اور مزید اسے معافی بھی مانگتی ہے
21:57اور کہتی ہے کہ کیا تم مجھے معاف نہیں کر سکتی ہو
22:00تو تب ہی وہ وہاں سے غصے سے چلی جاتی ہے
22:04اور کہتی ہے
22:05کہ تمہارے بیٹے کے ساتھ
22:06تو میں اپنی بیٹی کی شادی کبھی بھی نہیں ہونے دوں گی
22:10اور مزید آپ دیکھیں گے
22:11کہ سلمہ بھی اپنے شوہر کو سمجھاتی ہے
22:13کہ شاید کہیں نہ کہیں غلطی کسی اور کی ہو
22:16آپ کو شازیہ کی بات بھی سننی چاہیے تھی
22:19اور شاید نانا جان سج کہہ رہے ہوں
22:22تب ہی وہ دلی دل میں سوچتا ہے
22:24میں اپنی بہن سے یہ سوال نہیں پور سکتا
22:27جبکہ میں جانتا ہوں کہ غلطی اسی کی ہوگی
22:30اور دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے
22:34کہ سرمت اپنے باپ سے کہتا ہے
22:36کہ سارا مجھ سے بدکمان ہو گئی ہے
22:38تو تب ہی وہ کہتا ہے
22:40ایسا کیسے ہو سکتا ہے
22:41تب وہ کہتا ہے کہ مجھے لگتا ہے
22:43کہ شاید وہ اب عادل سے محبت کرنے لگی ہے
22:46اور اس سے مجھ سے ویسی محبت نہیں رہی
22:49تب وہ سن کے بہت زیادہ پریشان ہو جاتا ہے
22:53لیکن اس کی ماں جب یہ ساری باتیں سن لیتی ہے
22:55تو وہ اسے تسلی دیتی ہے اور کہتی ہے
22:58کہ اگر سارا تمہاری زندگی میں نہ بھی آئی
23:01تو کوئی فرق نہیں پڑتا
23:03مجھے تو دوسری اس کی بہن زیادہ پسند ہے
23:06ہم تمہاری اسے شادی کر لیں گے
23:08لیکن سرمت اس بات کے لیے نہیں مانتا
23:11اور وہ بھو بوزدہ ہے
23:12کہ میری پہلی اور سچی محبت
23:15تو صرف زارا ہی ہے
23:16زارا سارا سے منت ترلے کرتی ہے
23:19کہ تم نے رکشی کی بھی شادی کروائی تھی
23:21تم میری بھی شادی کروا سکتی ہو
23:23اور تم بابا کو ایزیلی منع سکتی ہو
23:27تمہاری بابا کے ساتھ جو بانڈنگ ہے
23:31اور تم میں جو ٹیلنٹ ہے وہ مجھ میں نہیں ہے
23:34تب وہ اس کی ساری بات سن کے منع کر دیتی ہے
23:38اور کہتی ہے
23:39میں اگر بابا کو نراض نہیں کر سکتی
23:41اور ماما تو اس رشتے کے لیے
23:44بلکل بھی نہیں مانے گی
23:45اس یہ تمہیں عادل کو اپنے مائن سے نکال لینا چاہیے
23:49یہ سن کے زارا بہت ہی زیادہ خرٹ ہوتی ہے
23:51اور بہت زیادہ رونے دھونے لگ جاتی ہے
23:54دوسری طرف آپ اس ٹراما سیریل میں دیکھیں گے
23:58کہ شازیہ
23:58اور فرد جب آمنے سامنے آتی ہیں
24:03تو شازیہ
24:04فرد سے کہتی ہے
24:07کہ مجھے اچھے سے معلوم ہے
24:09کہ تم حقیقت جانتی ہو
24:11لیکن سب کے سامنے بھولی بن رہی ہو
24:13تب وہ اسے کہتی ہے
24:15کہ ہاں میری غلطی ہے
24:16لیکن میں اس ٹائم کیا کرتی
24:18میرا اور کوئی ٹھکانہ نہیں تھا
24:20اور مزید اسے معافی بھی مانگتی
24:22اور کہتی ہے
24:22کہ کیا تم مجھے معاف نہیں کر سکتی ہو
24:25تو تب ہی وہ وہاں سے
24:27غصے سے چلی جاتی ہے
24:29اور کہتی ہے
24:29کہ تمہارے بیٹے کے ساتھ
24:31تو میں اپنی بیٹی کی شادی
24:32کبھی بھی نہیں ہونے دوں گی
24:34اور مزید آپ دیکھیں گے
24:36کہ سلمہ بھی اپنے شوہر کو سمجھاتی ہے
24:38کہ شاید کہیں نہ کہیں
24:39غلطی کسی اور کی ہو
24:41آپ کو شازیہ کی بات بھی سننی چاہیے تھی
24:44اور شاید نانا جان سج کہہ رہے ہوں
24:46تب ہی وہ دلی دل میں سوچتا ہے
24:48میں اپنی بہن سے یہ سوال نہیں پور سکتا
24:52جبکہ میں جانتا ہوں
24:53کہ غلطی اسی کی ہوگی
24:55اور دوسری طرف آپ یہ بھی دیکھیں گے
24:58کہ سرمت اپنے باپ سے کہتا ہے
25:00کہ سارا مجھ سے بدکمان ہو گئی ہے
25:03تو تب ہی وہ کہتا ہے
25:04ایسا کیسے ہو سکتا ہے
25:06تب وہ کہتا ہے
25:07کہ مجھے لگتا ہے
25:08کہ شاید وہ اب عادل سے محبت کرنے لگی ہے
25:11اور اس سے مجھ سے ویسی محبت نہیں رہی
25:14تب وہ سن کے بہت زیادہ پریشان ہو جاتا ہے
25:17لیکن اس کی ماں جب یہ ساری باتیں سن لیتی ہے
25:20تو وہ اسے تسلیح دیتی ہے
25:22اور کہتی ہے
25:22کہ اگر سارا تمہاری زندگی میں نہ بھی آئی
25:26تو کوئی فرق نہیں پڑتا
25:27مجھے تو دوسری اس کی بہن زیادہ پسند ہے
25:30ہم تمہاری اس سے شادی کر لیں گے
25:33لیکن سرمت اس بات کے لیے نہیں مانتا
25:36اور وہ بھو بوزدہ ہے
25:37کہ میری پہلی اور سچی محبت
25:39تو صرف زارا ہی ہے
25:41زارا سارا سے منت ترلے کرتی ہے
25:44کہ تم نے رکشی کی بھی شادی کروائی تھی
25:46تم میری بھی شادی کروا سکتی ہو
25:48اور تم بابا کو ایزیلی منع سکتی ہو
25:51تمہاری بابا کے ساتھ جو بانڈنگ ہے
25:55اور تم میں جو ٹیلنٹ ہے
25:57وہ مجھ میں نہیں ہے
25:59تب وہ اس کی ساری بات سن کے منع کر دیتی ہے
26:03اور کہتی ہے
26:04میں اگین بابا کو نراض نہیں کر سکتی
26:06اور ماما تو اس رشتے کے لیے
26:08بلکل بھی نہیں مانیں گی
26:10اس یہ تمہیں آدل کو اپنے مائنڈ سے نکال لینا چاہیے
26:13یہ سن کے زارا بہت ہی زیادہ خرٹ ہوتی ہے
26:16اور بہت زیادہ رونے دھونے لگ جاتی ہے
26:19دوسری طرف آپ اس ڈراما سیریل میں دیکھیں گے
26:22کہ شازیہ اور فرد جب آمنے سامنے آتی ہیں
26:28تو شازیہ فرد سے کہتی ہے
26:32کہ مجھے اچھے سے معلوم ہے
26:34کہ تم حقیقت جانتی ہو
26:36لیکن سب کے سامنے بھولی بن رہی ہو
26:38تب وہ اسے کہتی ہے
26:39کہ ہاں میری غلطی ہے
26:41لیکن میں اس ٹائم کیا کرتی
26:42میرا اور کوئی ٹھکانہ نہیں تھا
26:45اور مزید اسے معافی بھی مانگتی ہے
26:47اور کہتی ہے کہ کیا تم مجھے معاف نہیں کر سکتی ہو
26:50تو تب ہی وہ وہاں سے اسے سے چلی جاتی ہے
26:53اور کہتی ہے
26:54مجھے

Recommended